Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

۲-توارِیخ


سُلیماؔن کی حِکمت کے لِئے مُناجات
1اور سُلیماؔن بِن داؤُد اپنی مُملکت میں مُستحکم ہُؤا اور خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ رہا اور اُسے نِہایت سرفراز کِیا۔
2اور سُلیماؔن نے سارے اِسرائیل یعنی ہزاروں اور سینکڑوں کے سرداروں اور قاضِیوں اور سب اِسرائیلِیوں کے رئِیسوں سے جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے باتیں کِیں۔ 3اور سُلیماؔن ساری جماعت سمیت جِبعُوؔن کے اُونچے مقام کو گیا کیونکہ خُدا کا خَیمۂِ اِجتماع جِسے خُداوند کے بندے مُوسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا وہِیں تھا۔ 4لیکن خُدا کے صندُوق کو داؤُد قریت یعرِؔیم سے اُس مقام میں اُٹھا لایا تھا جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کِیا تھا کیونکہ اُس نے اُس کے لِئے یروشلیِم میں ایک خَیمہ کھڑا کِیا تھا۔ 5پر پِیتل کا وہ مذبح جِسے بضلی ایل بِن اورؔی بِن حُور نے بنایا تھا وہِیں خُداوند کے مسکن کے آگے تھا۔ پس سُلیماؔن اُس جماعت سمیت وہِیں گیا۔ 6اور سُلیماؔن وہاں پِیتل کے مذبح کے پاس جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں تھا گیا اور اُس پر ایک ہزار سوختنی قُربانِیاں چڑھائِیں۔
7اُسی رات خُدا سُلیماؔن کو دِکھائی دِیا اور اُس سے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں؟
8سُلیماؔن نے خُدا سے کہا کہ تُو نے میرے باپ داؤُد پر بڑی مِہربانی کی اور مُجھے اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔ 9اب اَے خُداوند خُدا جو وعدہ تُو نے میرے باپ داؤُد سے کِیا وہ برقرار رہے کیونکہ تُو نے مُجھے ایک اَیسی قَوم کا بادشاہ بنایا ہے جو کثرت میں زمِین کی خاک کے ذرّوں کی مانِند ہے۔ 10سو مُجھے حِکمت و معرفت عِنایت کر تاکہ مَیں اِن لوگوں کے آگے اندر باہر آیا جایا کرُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟
11تب خُدا نے سُلیماؔن سے کہا چُونکہ تیرے دِل میں یہ بات تھی اور تُو نے نہ تو دَولت نہ مال نہ عِزّت نہ اپنے دُشمنوں کی مَوت مانگی اور نہ عُمر کی درازی طلب کی بلکہ اپنے لِئے حِکمت و معرفت کی درخواست کی تاکہ میرے لوگوں کا جِن پر مَیں نے تُجھے بادشاہ بنایا ہے اِنصاف کرے۔ 12سو حِکمت و معرفت تُجھے عطا ہُوئی اور مَیں تُجھے اِس قدر دَولت اور مال اور عِزّت بخشُوں گا کہ نہ تو اُن بادشاہوں میں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے کِسی کو نصِیب ہُوئی اور نہ کِسی کو تیرے بعد نصِیب ہو گی۔
سُلیماؔن بادشاہ کی طاقت اور دَولت
13چُنانچہ سُلیماؔن جِبعُوؔن کے اُونچے مقام سے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے سے یروشلیِم کو لَوٹ آیا اور بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا۔ 14اور سُلیماؔن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے اور اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔ 15اور بادشاہ نے یروشلیِم میں چاندی اور سونے کو کثرت کی وجہ سے پتّھروں کی مانِند اور دیوداروں کو نشیب کی زمِین کے گُولر کے درختوں کی مانِند بنا دِیا۔ 16اور سُلیماؔن کے گھوڑے مِصرؔ سے آتے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ یعنی ہر جُھنڈ کا مول کر کے اُن کو لیتے تھے۔ 17اور وہ ایک رتھ چھ سَو مِثقال چاندی اور ایک گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں لیتے اور مِصرؔ سے لے آتے تھے اور اِسی طرح حِتِّیوں کے سب بادشاہوں اور اراؔم کے بادشاہوں کے لِئے اُن ہی کے وسِیلہ سے اُن کو لاتے تھے۔
ہَیکل کی تعمِیر کے لِئے تیّاریاں
1اور سُلیماؔن نے اِرادہ کِیا کہ ایک گھر خُداوند کے نام کے لِئے اور ایک گھر اپنی سلطنت کے لِئے بنائے۔ 2اور سُلیماؔن نے ستّر ہزار باربردار اور پہاڑ میں اسّی ہزار پتّھر کاٹنے والے اور تِین ہزار چھ سَو آدمی اُن کی نِگرانی کے لِئے گِن کر ٹھہرا دِئے۔
3اور سُلیماؔن نے صُور کے بادشاہ حُوراؔم کے پاس کہلا بھیجا کہ جَیسا تُو نے میرے باپ داؤُد کے ساتھ کِیا اور اُس کے پاس دیودار کی لکڑی بھیجی کہ وہ اپنے رہنے کے لِئے ایک گھر بنائے وَیسا ہی میرے ساتھ بھی کر۔ 4مَیں خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کو ہُوں کہ اُس کے لِئے مُقدّس کرُوں اور اُس کے آگے خُوشبُودار مصالِح کا بخُور جلاؤُں اور وہ سبتوں اور نئے چاندوں اور خُداوند ہمارے خُدا کی مُقرّرہ عِیدوں پر دائِمی نذر کی روٹی اور صُبح اور شام کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے ہو کیونکہ یہ ابد تک اِسرائیل پر فرض ہے۔ 5اور وہ گھر جو مَیں بنانے کو ہُوں عظِیم اُلشان ہو گا کیونکہ ہمارا خُدا سب معبُودوں سے عظِیم ہے۔ 6لیکن کَون اُس کے لِئے گھر بنانے کے قابِل ہے؟ جِس حال کہ آسمان میں بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی وہ سما نہیں سکتا تو بھلا مَیں کَون ہُوں جو اُس کے حضُور بخُور جلانے کے سِوا کِسی اَور خیال سے اُس کے لِئے گھر بناؤُں؟ 7سو اب تُو میرے پاس ایک اَیسے شخص کو بھیج دے جو سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے کے کام میں اور ارغوانی اور قِرمزی اور نِیلے کپڑے کے کام میں ماہِر ہو اور نقّاشی بھی جانتا ہو تاکہ وہ اُن کارِیگروں کے ساتھ رہے جو میرے باپ داؤُد کے ٹھہرائے ہُوئے یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں میرے پاس ہیں۔ 8اور دیودار اور صنوبر اور صندل کے لٹّھے لُبنان سے میرے پاس بھیجنا کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تیرے نَوکر لُبنان کی لکڑی کاٹنے میں ہوشیار ہیں اور میرے نَوکر تیرے نَوکروں کے ساتھ رہ کر۔ 9میرے لِئے بُہت سی لکڑی تیّار کریں گے کیونکہ وہ گھر جو مَیں بنانے کو ہُوں نِہایت عالِیشان ہو گا۔ 10اور مَیں تیرے نَوکروں یعنی لکڑی کاٹنے والوں کو بِیس ہزار کُر صاف کِیا ہُؤا گیہُوں اور بِیس ہزار کُر جَو اور بِیس ہزار بت مَے اور بِیس ہزار بت تیل دُوں گا۔
11تب صُور کے بادشاہ حُوراؔم نے جواب لِکھ کر اُسے سُلیماؔن کے پاس بھیجا کہ چُونکہ خُداوند کو اپنے لوگوں سے مُحبّت ہے اِس لِئے اُس نے تُجھ کو اُن کا بادشاہ بنایا ہے۔ 12اور حُوراؔم نے یہ بھی کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا مُبارک ہو کہ اُس نے داؤُد بادشاہ کو ایک دانا بیٹا فہم و معرفت سے معمُور بخشا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے ایک گھر اور اپنی سلطنت کے لِئے ایک گھر بنائے۔ 13سو مَیں نے اپنے باپ حُوراؔم کے ایک ہوشیار شخص کو جو دانِش سے معمُور ہے بھیج دِیا ہے۔ 14وہ دان کی بیٹیوں میں سے ایک عَورت کا بیٹا ہے اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا۔ وہ سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے اور پتّھر اور لکڑی کے کام میں اور ارغوانی اور نِیلے اور قِرمزی اور کتانی کپڑے کے کام میں ماہِر اور ہر طرح کی نقّاشی اور ہر قِسم کی صنعت میں طاق ہے تاکہ تیرے ہُنرمندوں اور میرے مخدُوم تیرے باپ داؤُد کے ہُنرمندوں کے ساتھ اُس کے لِئے جگہ مُقرّر ہو جائے۔ 15اور اب گیہُوں اور جَو اور تیل اور مَے جِن کا میرے مالِک نے ذِکر کِیا ہے وہ اُن کو اپنے خادِموں کے لِئے بھیجے۔ 16اور جِتنی لکڑی تُجھ کو درکار ہے ہم لُبناؔن سے کاٹیں گے اور اُن کے بیڑے بنوا کر سمُندر ہی سمُندر تیرے پاس یافا میں پُہنچائیں گے۔ پِھر تُو اُن کو یروشلیِم کو لے جانا۔
ہَیکل کی تعمِیر کا آغاز
17اور سُلیماؔن نے اِسرائیل کے مُلک میں کے سب پردیسیوں کو شُمار کِیا جَیسے اُس کے باپ داؤُد نے اُن کو شُمار کِیا تھا اور وہ ایک لاکھ ترِپن ہزار چھ سَو نِکلے۔ 18اور اُس نے اُن میں سے ستّر ہزار کو باربرداری پر اور اسّی ہزار کو پہاڑ پر پتّھر کاٹنے کے لِئے اور تِین ہزار چھ سَو کو لوگوں سے کام لینے کے لِئے ناظِر ٹھہرایا۔
1اور سُلیماؔن یروشلیِم میں کوہِ موریاؔہ پر جہاں اُس کے باپ داؤُد نے رویت دیکھی اُسی جگہ جِسیداؤُد نے تیّاری کر کے مُقرّر کِیا یعنی اُرنان یبُوسی کے کھلِیہان میں خُداوند کا گھر بنانے لگا۔ 2اور اُس نے اپنی سلطنت کے چَوتھے برس کے دُوسرے مہِینے کی دُوسری تارِیخ کو بنانا شرُوع کِیا۔ 3اور جو بُنیاد سُلیماؔن نے خُدا کے گھر کی تعمِیر کے لِئے ڈالی وہ یہ ہے۔ اُس کا طُول ہاتھوں کے حِساب سے پہلے ناپ کے مُوافِق ساٹھ ہاتھ اور عرض بِیس ہاتھ تھا۔ 4اور گھر کے سامنے کے اُسارے کی لمبائی گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ اور اُونچائی ایک سَو بِیس ہاتھ تھی اور اُس نے اُسے اندر سے خالِص سونے سے منڈھا۔ 5اور اُس نے بڑے گھر کی چھت صنوبر کے تختوں سے پٹوائی جِن پر چوکھا سونا منڈھا تھا اور اُس کے اُوپر کھجُور کے درخت اور زنجِیریں بنائِیں۔ 6اور خُوب صُورتی کے لِئے اُس نے اُس گھر کو بیش قِیمت جواہِر سے آراستہ کِیا اور سونا پرواؔئِم کا سونا تھا۔ 7اور اُس نے گھر کو یعنی اُس کے شہتِیروں۔ چَوکھٹوں۔ دِیواروں اور کِواڑوں کو سونے سے منڈھا اور دِیواروں پر کرُوبیوں کی صُورت کندہ کی۔ 8اور اُس نے پاکترِین مکان بنایا جِس کی لمبائی گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی بِیس ہاتھ تھی اور اُس نے اُسے چھ سَو قِنطار چوکھے سونے سے منڈھا۔ 9اور کِیلوں کا وزن پچاس مِثقال سونے کا تھا اور اُس نے اُوپر کی کوٹھرِیاں بھی سونے سے منڈھِیں۔
10اور اُس نے پاکترِین مکان میں دو کرُّوبیوں کو تراش کر بنایا اور اُنہوں نے اُن کو سونے سے منڈھا۔ 11اور کرُّوبیوں کے بازُو بِیس ہاتھ لمبے تھے۔ ایک کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا گھر کی دِیوار تک پُہنچا ہُؤا اور دُوسرا بازُو بھی پانچ ہاتھ کا دُوسرے کرُّوبی کے بازُو تک پُہنچا ہُؤا تھا۔ 12اور دُوسرے کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا گھر کی دِیوار تک پُہنچا ہُؤا اور دُوسرا بازُو بھی پانچ ہاتھ کا دُوسرے کرُّوبی کے بازُو سے مِلا ہُؤا تھا۔ 13اِن کرُّوبیوں کے پر بِیس ہاتھ تک پَھیلے ہُوئے تھے اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑے تھے اور اُن کے مُنہ اُس گھر کی طرف تھے۔ 14اور اُس نے پردہ آسمانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے اور مہِین کتان سے بنایا اور اُس پر کرُّوبیوں کو کڑھوایا۔
پِیتل کے دو سُتُون
15اور اُس نے گھر کے سامنے پَینتِیس پَینتِیس ہاتھ اُونچے دو سُتُون بنائے اور ہر ایک کے سِرے پر پانچ ہاتھ کا تاج تھا۔ 16اور اُس نے اِلہام گاہ میں زنجِیریں بنا کر سُتُونوں کے سِروں پر لگائِیں اور ایک سَو انار بنا کر زنجِیروں میں لگا دِئے۔ 17اور اُس نے ہَیکل کے آگے اُن سُتُونوں کو ایک کو دہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرف کھڑا کِیا اور جو دہنے تھا اُس کا نام یاکِین اور جو بائِیں تھا اُس کا نام بوعز رکھّا۔
ہَیکل کے لِئے ساز و سامان
1اور اُس نے پِیتل کا ایک مذبح بنایا۔ اُس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی دس ہاتھ تھی۔ 2اور اُس نے ایک ڈھالا ہُؤا بڑا حَوض بنایا جو ایک کنارہ سے دُوسرے کنارہ تک دس ہاتھ تھا۔ وہ گول تھا اور اُس کی اُونچائی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر تِیس ہاتھ کے ناپ کا تھا۔ 3اور اُس کے نِیچے بَیلوں کی صُورتیں اُس کے گِرداگِرد دس دس ہاتھ تک تِھیں اور اُس بڑے حَوض کو چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے تِھیں۔ یہ بَیل دو قطاروں میں تھے اور اُسی کے ساتھ ڈھالے گئے تھے۔ 4اور وہ بارہ بَیلوں پر دھرا ہُؤا تھا۔ تِین کا رُخ شِمال کی طرف اور تِین کا رُخ مغرِب کی طرف اور تِین کا رُخ جنُوب کی طرف اور تِین کا رُخ مشرِق کی طرف تھا اور وہ بڑا حَوض اُن کے اُوپر تھا اور اُن سب کے پِچھلے اعضا اندر کے رُخ تھے۔ 5اُس کی موٹائی چار اُنگل کی تھی اور اُس کا کنارہ پِیالے کے کنارے کی طرح اور سوسن کے پُھول سے مُشابِہ تھا۔ اُس میں تِین ہزار بت کی سمائی تھی۔ 6اور اُس نے دس حَوض بھی بنائے اور پانچ دہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّے تاکہ اُن میں سوختنی قُربانی کی چِیزیں دھوئی جائیں۔ اُن میں وہ اُن ہی چِیزوں کو دھوتے تھے پر وہ بڑا حَوض کاہِنوں کے نہانے کے لِئے تھا۔
7اور اُس نے سونے کے دس شمعدان اُس حُکم کے مُوافِق بنائے جو اُن کے بارے میں مِلا تھا۔ اُس نے اُن کو ہَیکل میں پانچ دہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّا۔ 8اور اُس نے دس میزیں بھی بنائِیں اور اُن کو ہَیکل میں پانچ دہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّا اور اُس نے سونے کے سَو کٹورے بنائے۔
9اور اُس نے کاہِنوں کا صحن اور بڑا صحن اور اُس صحن کے دروازوں کو بنایا اور اُن کے کِواڑوں کو پِیتل سے منڈھا۔ 10اور اُس نے اُس بڑے حَوض کو مشرِق کی طرف دہنے ہاتھ جنُوبی رُخ پر رکھّا۔
11اور حُوراؔم نے برتن اور بیلچے اور کٹورے بنائے۔ سو حُوراؔم نے اُس کام کو جِسے وہ سُلیماؔن بادشاہ کے لِئے خُدا کے گھر میں کر رہا تھا تمام کِیا۔
12یعنی دونوں سُتُون اور کُرے اور دونوں تاج جو
اُن دونوں سُتُونوں پر تھے
اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں کُروں کو
ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔
13اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی ہر
جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں تاکہ
سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں کُرے
ڈھک جائیں۔
14اور اُس نے کُرسِیاں بھی بنائِیں
اور اُن کُرسیوں پر حَوض لگائے۔
15اور ایک بڑا حَوض اور اُس کے نِیچے بارہ بَیل۔
16اور دیگیں۔ بیلچے اور کانٹے اور اُس کے سب ظرُوف اُس کے باپ حُوراؔم نے سُلیماؔن بادشاہ کے لِئے خُداوند کے گھر کے لِئے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے بنائے۔
17اور بادشاہ نے اُن سب کو یَردؔن کے مَیدان میں سُکّات اور صرِیدا کے درمِیان کی چِکنی مِٹّی میں ڈھالا۔ 18اور سُلیماؔن نے یہ سب ظرُوف اِس کثرت سے بنائے کہ اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔
19اور سُلیماؔن نے اُن سب ظرُوف کو جو خُدا کے گھر میں تھے بنایا یعنی سونے کی قُربان گاہ اور وہ میزیں بھی جِن پر نذر کی روٹِیاں رکھّی جاتی تِھیں۔ 20اور خالِص سونے کے شمعدان مع چراغوں کے تاکہ وہ دستُور کے مُوافِق اِلہام گاہ کے آگے روشن رہیں۔ 21اور سونے بلکہ کُندن کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔ 22اور گُلگِیر اور کٹورے اور چمچے اور بخُور دان خالِص سونے کے اور مسکن کا مدخل یعنی اُس کے اندرُونی دروازے پاکترِین مکان کے لِئے اور گھر یعنی ہَیکل کے دروازے سونے کے تھے۔
1اِس طرح سب کام جو سُلیماؔن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنوایا ختم ہُؤا اور سُلیماؔن اپنے باپ داؤُد کی مُقدّس کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور سب ظرُوف کو اندر لے آیا اور اُن کو خُدا کے گھر کے خزانہ میں رکھ دِیا۔
عہد کا صندُوق ہَیکل میں لایا جاتا ہے
2تب سُلیماؔن نے اِسرائیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب رئِیسوں یعنی بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیّون ہے خُداوند کے عہد کا صندُوق لے آئیں۔ 3اور اِسرائیل کے سب لوگ ساتویں مہِینے کی عِید میں بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔ 4اور اِسرائیل کے سب بزُرگ آئے اور لاویوں نے صندُوق اُٹھایا۔ 5اور وہ صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کو اور سب مُقدّس ظرُوف کو جو اُس خَیمہ میں تھے لے آئے۔ اِن کو لاوی کاہِن لائے تھے۔ 6اور سُلیماؔن بادشاہ اور اِسرائیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس اِکٹّھی ہُوئی تھی صندُوق کے آگے کھڑے ہو کر بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے اَیسا کہ کثرت کی وجہ سے اُن کا شُمار و حِساب نہیں ہو سکتا تھا۔ 7اور کاہِنوں نے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ مسکن کی اِلہام گاہ میں جو پاکترِین مکان ہے یعنی کرُّوبیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لا کر رکھّا۔ 8اور کرُّوبی اپنے بازُو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور یُوں کرُّوبی صندُوق اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئے تھے۔ 9اور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن کے سِرے صندُوق سے نِکلے ہُوئے اِلہام گاہ کے آگے دِکھائی دیتے تھے پر باہِر سے نظر نہیں آتے تھے اور وہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔ 10اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو مُوسیٰ نے حورؔب پر اُس میں رکھّا تھا جب خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جِس وقت وہ مِصرؔ سے نِکلے تھے عہد باندھا۔
خُداوند کا جلال
11اور اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے نِکلے (کیونکہ سب کاہِن جو حاضِر تھے اپنے کو پاک کر کے آئے تھے اور باری باری خِدمت نہیں کرتے تھے۔ 12اور لاوی جو گاتے تھے وہ سب کے سب جَیسے آسف اور ہَیماؔن اور یدُوؔتُون اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی کتانی کپڑے سے مُلبّس ہو کر اور جھانجھ اور سِتار اور بربط لِئے ہُوئے مذبح کے مشرِقی کنارے پر کھڑے تھے اور اُن کے ساتھ ایک سَو بِیس کاہِن تھے جو نرسِنگے پُھونک رہے تھے)۔ 13تو اَیسا ہُؤا کہ جب نرسِنگے پُھونکنے والے اور گانے والے مِل گئے تاکہ خُداوند کی حمد اور شُکرگُذاری میں اُن سب کی ایک آواز سُنائی دے اور جب نرسِنگوں اور جھانجھوں اور مُوسِیقی کے سب سازوں کے ساتھ اُنہوں نے اپنی آواز بُلند کر کے خُداوند کی سِتایش کی کہ
وہ بھلا ہے
کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے
تو وہ گھر جو خُداوند کا مسکن ہے ابر سے بھر گیا۔ 14یہاں تک کہ کاہِن ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ رہ سکے اِس لِئے کہ خُدا کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا تھا۔
سُلیِماؔن کا قَوم سے خطاب
1تب سُلیماؔن نے کہا خُداوند نے فرمایا ہے کہ
وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔
2لیکن مَیں نے ایک گھر تیرے رہنے
کے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے
ایک جگہ بنائی ہے۔
3اور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرائیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرائیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔ 4سو اُس نے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھوں سے یہ کہہ کر پُورا کِیا۔ 5کہ جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا تب سے مَیں نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے نہ تو کِسی شہر کو چُنا تاکہ اُس میں گھر بنایا جائے اور وہاں میرا نام ہو اور نہ کِسی مَرد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا پیشوا ہو۔ 6پر مَیں نے یروشلیِم کو چُنا کہ وہاں میرا نام ہو اور داؤُد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل پر حاکِم ہو۔
7اور میرے باپ داؤُد کے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔ 8پر خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچّھا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔ 9تَو بھی تُو اِس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔
10اور خُداوند نے اپنی وہ بات جو اُس نے کہی تھی پُوری کی کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔ 11اور وہِیں مَیں نے وہ صندُوق رکھّا ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کِیا۔
سُلیماؔن کی مُناجات
12اور سُلیماؔن نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ پَھیلائے۔ 13(کیونکہ سُلیماؔن نے پانچ ہاتھ لمبا اور پانچ ہاتھ چَوڑا اور تِین ہاتھ اُونچا پِیتل کا ایک مِنبر بنا کر صحن کے بِیچ میں اُسے رکھّا تھا۔ اُسی پر وہ کھڑا تھا۔ سو اُس نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو گُھٹنے ٹیکے اور آسمان کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے)۔ 14اور کہنے لگا اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تیری مانِند نہ تو آسمان میں نہ زمِین پر کوئی خُدا ہے۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔ 15تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا۔ تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اُسے اپنے ہاتھ سے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔ 16اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے ہاں میرے حضُور اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میری شرِیعت پر عمل کرنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔ 17اور اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا جو قَول تُو نے اپنے بندہ داؤُد سے کِیا تھا وہ سچّا ثابِت کِیا جائے۔
18لیکن کیا خُدا فی الحقِیقت آدمِیوں کے ساتھ زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا! 19تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعا اور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ تیرے حضُور کرتا ہے۔ 20تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔ 21اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرائیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں تو سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔
22اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آ کر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔ 23تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کر کے بدکار کو سزا دینا تاکہ اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالے اور صادِق کو راست ٹھہرانا تاکہ اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دے۔
24اور اگر تیری قَوم اِسرائیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تیرے حضُور دُعا اور مُناجات کرے۔ 25تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہ کو بخش دینا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا ہے پِھر لے آنا۔
26اور جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔ 27تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرائیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو نے اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دی جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہہ برسانا۔
28اگر مُلک میں کال ہو۔ اگر وبا ہو۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی۔ ٹِڈّی یا کملا ہو۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں۔ غرض کَیسی ہی بلایا کَیسا ہی روگ ہو۔ 29تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری ساری قَوم اِسرائیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دُکھ اور رنج کو جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔ 30تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور ہر شخص کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُس کی سب روِش کے مُطابِق بدلہ دینا (کیونکہ فقط تُو ہی بنی آدمؔ کے دِلوں کو جانتا ہے)۔ 31تاکہ جب تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مان کر تیری راہوں میں چلیں۔
32اور وہ پردیسی بھی جو تیری قَوم اِسرائیل میں سے نہیں ہے جب وہ تیرے بزُرگ نام اور قوی ہاتھ اور تیرے بُلند بازُو کے سبب سے دُور مُلک سے آئے اور آ کر اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔ 33تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرے اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرائیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔
34اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔ 35تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات کو سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔
36اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اِنسان نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے دُور یا نزدِیک مُلک میں لے جائے۔ 37تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رجُوع لائیں اور اپنی اسِیری کے مُلک مَیں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔ 38سو اگر وہ اپنی اسِیری کے مُلک میں جہاں اُن کو اسِیر کر کے لے گئے ہوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔ 39تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا ہو مُعاف کر دینا۔
40پس اَے میرے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اُس دُعا کی طرف جو اِس مقام میں کی جائے تیری آنکھیں کُھلی اور تیرے کان لگے رہیں۔ 41سو اب اَے خُداوند خُدا تُو اپنی قُوّت کے صندُوق سمیت اُٹھ کر اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو۔ اَے خُداوند خُدا تیرے کاہِن نجات سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس نیکی میں مگن رہیں۔ 42اَے خُداوند خُدا تُو اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر۔ تُو اپنے بندہ داؤُد پر کی رحمتیں یاد فرما۔
ہَیکل کی مخصُوصیّت
1اور جب سُلیماؔن دُعا کر چُکا تو آسمان پر سے آگ اُتری اور سوختنی قُربانی اور ذبِیحوں کو بھسم کر دِیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔ 2اور کاہِن خُداوند کے گھر میں داخِل نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔ 3اور جب آگ نازِل ہُوئی اور خُداوند کا جلال اُس گھر پر چھا گیا تو سب بنی اِسرائیل دیکھ رہے تھے۔ سو اُنہوں نے وہِیں فرش پر مُنہ کے بل زمِین تک جُھک کر سِجدہ کِیا اور خُداوند کا شُکر ادا کِیا کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے۔ 4تب بادشاہ اور سب لوگوں نے خُداوند کے آگے ذبِیحے ذبح کِئے۔ 5اور سُلیماؔن بادشاہ نے بائِیس ہزار بَیلوں اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑ بکریوں کی قُربانی چڑھائی۔ یُوں بادشاہ اور سب لوگوں نے خُدا کے گھر کو مخصُوص کِیا۔ 6اور کاہِن اپنے اپنے مَنصب کے مُطابِق کھڑے تھے اور لاوی بھی خُداوند کے لِئے مُوسِیقی کے ساز لِئے ہُوئے تھے جِن کو داؤُد بادشاہ نے خُداوند کا شُکر بجا لانے کو بنایا تھا جب اُس نے اُن کے ذرِیعہ سے اُس کی سِتایش کی تھی کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے اور کاہِن اُن کے آگے نرسِنگے پُھونکتے رہے اور سب اِسرائیلی کھڑے رہے۔
7اور سُلیماؔن نے اُس صحن کے بِیچ کے حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہاں سوختنی قُربانِیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کی چربی چڑھائی کیونکہ پِیتل کے اُس مذبح پر جِسے سُلیماؔن نے بنایا تھا سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔
8اور سُلیماؔن اور اُس کے ساتھ حماؔت کے مدخل سے مِصرؔ کی ندی تک کے سب اِسرائیلِیوں کی بُہت بڑی جماعت نے اُس مَوقع پر سات دِن تک عِید منائی۔ 9اور آٹھویں دِن اُن کا مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا کیونکہ وہ سات دِن مذبح کے مخصُوص کرنے میں اور سات دِن عِید منانے میں لگے رہے۔ 10اور ساتویں مہِینے کی تیئِیسوِیں تارِیخ کو اُس نے لوگوں کو رُخصت کِیا تاکہ وہ اُس نیکی کے سبب سے جو خُداوند نے داؤُد اور سُلیماؔن اور اپنی قَوم اِسرائیل سے کی تھی خُوش اور شادمان ہو کر اپنے ڈیروں کو جائیں۔
خُدا سُلیماؔن پر دوبارہ ظاہِر ہوتا ہے
11یُوں سُلیماؔن نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا گھر تمام کِیا اور جو کُچھ سُلیماؔن نے خُداوند کے گھر میں اور اپنے گھر میں بنانا چاہا اُس نے اُسے بخُوبی انجام تک پُہنچایا۔ 12اور خُداوند رات کو سُلیماؔن پر ظاہِر ہُؤا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور اِس جگہ کو اپنے واسطے چُن لِیا کہ یہ قُربانی کا گھر ہو۔ 13اگر مَیں آسمان کو بند کر دُوں کہ بارِش نہ ہو یا ٹڈِّیوں کو حُکم دُوں کہ مُلک کو اُجاڑ ڈالیں یا اپنے لوگوں کے درمِیان وبا بھیجُوں۔ 14تب اگر میرے لوگ جو میرے نام سے کہلاتے ہیں خاکسار بن کر دُعا کریں اور میرے دِیدار کے طالِب ہوں اور اپنی بُری راہوں سے پِھریں تو مَیں آسمان پر سے سُن کر اُن کا گُناہ مُعاف کرُوں گا اور اُن کے مُلک کو بحال کر دُوں گا۔ 15اب سے جو دُعا اِس جگہ کی جائے گی اُس پر میری آنکھیں کُھلی اور میرے کان لگے رہیں گے۔ 16کیونکہ مَیں نے اِس گھر کو اب چُنا اور مُقدّس کِیا ہے کہ میرا نام یہاں سدا رہے اور میری آنکھیں اور میرا دِل برابر یہِیں لگے رہیں گے۔ 17اور تُو اگر میرے حضُور وَیسے ہی چلے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے حُکم کِیا اُس کے مُطابِق عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔ 18تو مَیں تیرے تختِ سلطنت کو قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے عہد کر کے کہا تھا کہ اِسرائیل کا سردار ہونے کے لِئے تیرے ہاں مَرد کی کبھی کمی نہ ہو گی۔ 19پر اگر تُم برگشتہ ہو جاؤ اور میرے آئِین و احکام کو جِن کو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّا ہے ترک کر دو اور جا کر غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو اور اُن کو سِجدہ کرو۔ 20تو مَیں اُن کو اپنے اِس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے جڑ سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور اِس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنے سامنے سے دُور کر دُوں گا اور اِس کو سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما بنا دُوں گا۔
21اور یہ گھر جو اَیسا عالِیشان ہے سو ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو کر کہے گا کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر کے ساتھ اَیسا کیوں کِیا؟ 22تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا تھا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو اِختیار کر کے اُن کو سِجدہ کِیا اور اُن کی عِبادت کی اِسی لِئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔
سُلیماؔن کی کار گُزاریاں
1اور بِیس برس کے آخِر میں جِن میں سُلیماؔن نے خُداوند کا گھر اور اپنا گھر بنایا تھا یُوں ہُؤا کہ 2سُلیماؔن نے اُن شہروں کو جو حُوراؔم نے سُلیماؔن کو دِئے تھے پِھر تعمِیر کِیا اور بنی اِسرائیل کو وہاں بسایا۔ 3اور سُلیماؔن حمات ضوباؔہ کو جا کر اُس پر غالِب ہُؤا۔ 4اور اُس نے بیابان میں تدمُور کو بنایا اور خزانہ کے سب شہروں کو بھی جو اُس نے حمات میں بنائے تھے۔ 5اور اُس نے اُوپر کے بَیت حوروؔن اور نِیچے کے بَیت حوروؔن کو بنایا جو دِیواروں اور پھاٹکوں اور اڑبنگوں سے مضبُوط کِئے ہُوئے شہر تھے۔ 6اور بعلت اور خزانہ کے سب شہر جو سُلیماؔن کے تھے اور رتھوں کے سب شہر اور سواروں کے شہر اور جو کُچھ سُلیماؔن چاہتا تھا کہ یروشلیِم اور لُبناؔن اور اپنی مُملکت کی ساری سرزمِین میں بنائے وہ سب بنایا۔ 7اور وہ سب لوگ جو حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور اِسرائیلی نہ تھے۔ 8اُن ہی کی اَولاد جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہ گئی تھی جِسے بنی اِسرائیل نے نابُود نہیں کِیا اُسی میں سے سُلیماؔن نے بیگاری مُقرّر کِئے جَیسا آج کے دِن ہے۔ 9پر سُلیماؔن نے اپنے کام کے لِئے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ جنگی مَرد اور اُس کے لشکروں کے سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر حُکمران تھے۔ 10اور سُلیماؔن بادشاہ کے خاص مَنصبدار جو لوگوں پر حُکُومت کرتے تھے دو سَو پچاس تھے۔
11اور سُلیماؔن فرِعونؔ کی بیٹی کو داؤُد کے شہر سے اُس گھر میں جو اُس کے لِئے بنایا تھا لے آیا کیونکہ اُس نے کہا کہ میری بِیوی اِسرائیل کے بادشاہ داؤُد کے گھر میں نہیں رہے گی کیونکہ وہ مقام مُقدّس ہیں جِن میں خُداوند کا صندُوق آ گیا ہے۔
12تب سُلیماؔن خُداوند کے لِئے خُداوند کے اُس مذبح پر جِس کو اُس نے اُسارے کے سامنے بنایا تھا سوختنی قُربانِیاں چڑھانے لگا۔ 13وہ ہر روز کے فرض کے مُطابِق جَیسا مُوسیٰ نے حُکم دِیا تھا سبتوں اور نئے چاندوں اور سال میں تِین بار مُقرّرہ عِیدوں یعنی فطِیری روٹی کی عِید اور ہفتوں کی عِید اور خَیموں کی عِید پر قُربانی کرتا تھا۔ 14اور اُس نے اپنے باپ داؤُد کے حُکم کے مُوافِق کاہِنوں کے فرِیقوں کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق اُن کے کام پر اور لاویوں کو اُن کی خِدمت پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ کاہِنوں کے رُوبرُو حمد اور خِدمت کریں اور دربانوں کو بھی اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق ہر پھاٹک پر مُقرّر کِیا کیونکہ مَردِ خُدا داؤُد نے اَیسا ہی حُکم دِیا تھا۔ 15اور وہ بادشاہ کے حُکم سے جو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو کِسی بات کی نِسبت یا خزانوں کے حق میں دِیا تھا باہر نہ ہُوئے۔
16اور سُلیماؔن کا سارا کام خُداوند کے گھر کی بُنیاد ڈالنے کے دِن سے اُس کے تیّار ہونے تک تمام ہُؤا اور خُداوند کا گھر پُورا بن گیا۔
17تب سُلیماؔن عصُیون جاؔبر اور ایلُوؔت کو گیا جو مُلکِ ادوؔم میں سمُندر کے کنارے ہیں۔ 18اور حُوراؔم نے اپنے نَوکروں کے ہاتھ سے جہازوں اور ملاّحوں کو جو سمُندر سے واقِف تھے اُس کے پاس بھیجا اور وہ سُلیماؔن کے مُلازِموں کے ساتھ اوفِیر میں آئے اور وہاں سے ساڑھے چار سَو قِنطار سونا لے کر سُلیماؔن بادشاہ کے پاس لائے۔
سبا کی ملکہ سُلیِماؔن کی مُلاقات کو آتی ہے
1جب سبا کی ملکہ نے سُلیماؔن کی شُہرت سُنی تو وہ مُشکِل سوالوں سے سُلیماؔن کو آزمانے کے لِئے بُہت بڑی جلَو اور اُونٹوں کے ساتھ جِن پر مصالِح اور بافراط سونا اور جواہِر تھے یروشلیِم میں آئی اور سُلیماؔن کے پاس آ کر جو کُچھ اُس کے دِل میں تھا اُس سب کی بابت اُس سے گُفتگُو کی۔ 2سُلیماؔن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب اُسے دِیا اور سُلیماؔن سے کوئی بات پوشِیدہ نہ تھی کہ وہ اُس کو بتا نہ سکا۔ 3جب سبا کی ملکہ نے سُلیماؔن کی دانِش مندی کو اور اُس گھر کو جو اُس نے بنایا تھا۔ 4اور اُس کے دسترخوان کی نِعمت اور اُس کے خادِموں کی نشِست اور اُس کے مُلازِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُن کے لِباس کو اور اُس زِینہ کو جِس سے وہ خُداوند کے مسکن کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔
5اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔ 6تَو بھی جب تک مَیں نے آ کر اپنی آنکھوں سے نہ دیکھ لِیا اُن کی باتوں کو باور نہ کِیا اور دیکھ جِتنی بڑی تیری حِکمت ہے اُس کا آدھا بیان بھی میرے آگے نہیں ہُؤا۔ تُو اُس شُہرت سے بڑھ کر ہے جو مَیں نے سُنی تھی۔ 7خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو سدا تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔ 8خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا راضی ہُؤا کہ تُجھ کو اپنے تخت پر بِٹھایا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف سے بادشاہ ہو۔ چُونکہ تیرے خُدا کو اِسرائیل سے مُحبّت تھی کہ اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرے اِس لِئے اُس نے تُجھے اُن کا بادشاہ بنایا تاکہ تُو عدل و اِنصاف کرے۔
9اور اُس نے ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور جواہِر سُلیماؔن کو دِئے اور جو مصالِح سبا کی ملکہ نے سُلیماؔن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی مُیسّر نہ آئے۔
10اور حُوراؔم کے نَوکر بھی اور سُلیماؔن کے نَوکر جو اوفِیر سے سونا لاتے تھے وہ چندن کے درخت اور جواہِر بھی لاتے تھے۔ 11اور بادشاہ نے چندن کی لکڑی سے خُداوند کے گھر کے لِئے اور شاہی محلّ کے لِئے چبُوترے اور گانے والوں کے لِئے بربط اور سِتار تیّار کرائے اور اَیسی چِیزیں یہُوداؔہ کے مُلک میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تِھیں۔
12اور سُلیماؔن بادشاہ نے سبا کی ملکہ کو جو کُچھ اُس نے چاہا اور مانگا اُس سے زِیادہ جو وہ بادشاہ کے لِئے لائی تھی دِیا اور وہ لَوٹ کر اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مُملکت کو چلی گئی۔
سُلیماؔن بادشاہ کی دَولت وثروّت
13اور جِتنا سونا سُلیماؔن کے پاس ایک سال میں آتا تھا اُس کا وزن چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار سونے کا تھا۔ 14یہ اُس کے عِلاوہ تھا جو بیوپاری اور سَوداگر لاتے تھے اور عرب کے سب بادشاہ اور مُلک کے حاکِم سُلیماؔن کے پاس سونا اور چاندی لاتے تھے۔ 15اور سُلیماؔن بادشاہ نے پِیٹے ہُوئے سونے کی دو سَو بڑی ڈھالیں بنوائِیں۔ چھ سَو مِثقال پِیٹا ہُؤا سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔ 16اور اُس نے پِیٹے ہُوئے سونے کی تِین سَو ڈھالیں اَور بنوائِیں۔ ایک ایک ڈھال میں تِین سَو مِثقال سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بن کے گھر میں رکھّا۔
17اِس کے سِوا بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنوایا اور اُس پر خالِص سونا منڈھوایا۔ 18اور اُس تخت کے لِئے چھ سِیڑھیاں اور سونے کا ایک پایدان تھا۔ یہ سب تخت سے جُڑے ہُوئے تھے اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ایک ایک ٹیک تھی اور اُن ٹیکوں کے برابر دو شیرِ بَبر کھڑے تھے۔ 19اور اُن چھؤں سِیڑھیوں پر اِدھر اُدھر بارہ شیرِ بَبر کھڑے تھے۔ کِسی سلطنت مَیں اَیسا کبھی نہیں بنا تھا۔
20اور سُلیماؔن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بن کے گھر کے سب برتن خالِص سونے کے تھے۔ سُلیماؔن کے ایّام میں چاندی کی کُچھ قدر نہ تھی۔ 21کیونکہ بادشاہ کے پاس جہاز تھے جو حُوراؔم کے نَوکروں کے ساتھ ترسِیس کو جاتے تھے۔ ترسِیس کے یہ جہاز تِین برس میں ایک بار سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لے کر آتے تھے۔
22سو سُلیماؔن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں رُویِ زمِین کے سب بادشاہوں سے بڑھ گیا۔ 23اور رُویِ زمِین کے سب بادشاہ سُلیماؔن کے دِیدار کے مُشتاق تھے تاکہ وہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنیں۔ 24اور وہ سال بسال اپنا اپنا ہدیہ یعنی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور پوشاک اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر جِتنے مُقرّر تھے لاتے تھے۔
25اور سُلیماؔن کے پاس گھوڑوں اور رتھوں کے لِئے چار ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔ 26اور وہ دریایِ فراؔت سے فِلستیوں کے مُلک بلکہ مِصرؔ کی حد تک سب بادشاہوں پر حُکمران تھا۔ 27اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو پتّھروں کی مانِند اور دِیودار کے درختوں کو گُولر کے اُن درختوں کے برابر کر دِیا جو نشیب کی سرزمِین میں ہیں۔ 28اور وہ مِصرؔ سے اور اَور سب مُلکوں سے سُلیماؔن کے لِئے گھوڑے لایا کرتے تھے۔
سُلیماؔن کے دورِ حُکُومت کا خُلاصہ
29اور سُلیماؔن کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کِیا وہ ناتن نبی کی کِتاب میں اور سَیلانی اخیاؔہ کی پیشِین گوئی میں اور عِیدُو غَیب بِین کی رویتوں کی کِتاب میں جو اُس نے یرُبعاؔم بِن نباط کی بابت دیکھی تِھیں مُندرج نہیں ہیں؟ 30اور سُلیماؔن نے یروشلیِم میں سارے اِسرائیل پر چالِیس برس سلطنت کی۔ 31اور سُلیماؔن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحُبعاؔم اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
شِمالی قبِیلوں کی بغاوت
1اور رحُبعاؔم سِکم کو گیا اِس لِئے کہ سب اِسرائیلی اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم میں اِکٹّھے ہُوئے تھے۔ 2جب نباط کے بیٹے یرُبعاؔم نے یہ سُنا (کیونکہ وہ مِصرؔ میں تھا جہاں وہ سُلیماؔن بادشاہ کے آگے سے بھاگ گیا تھا) تو یرُبعاؔم مِصرؔ سے لَوٹا۔ 3اور لوگوں نے اُسے بُلوا بھیجا۔ سو یرُبعاؔم اور سب اِسرائیلی آئے اور رحُبعاؔم سے کہنے لگے۔ 4کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر رکھّا تھا۔ سو اب تُو اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر ڈال رکھّا تھا کُچھ ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔
5اور اُس سے اُن سے کہا تِین دِن کے بعد پِھر میرے پاس آنا۔ چُنانچہ وہ لوگ چلے گئے۔
6تب رحُبعاؔم بادشاہ نے اُن بزُرگوں سے جو اُس کے باپ سُلیماؔن کے حضُور اُس کے جِیتے جی کھڑے رہتے تھے مشورَت کی اور کہا تُمہاری کیا صلاح ہے؟ مَیں اِن لوگوں کو کیا جواب دُوں؟
7اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اگر تُو اِن لوگوں پر مِہربان ہو اور اِن کو راضی کرے اور اِن سے اچّھی اچّھی باتیں کہے تو وہ ہمیشہ تیری خِدمت کریں گے۔
8لیکن اُس نے اُن بزُرگوں کی صلاح کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اور اُس کے آگے حاضِر رہتے تھے مشورَت کی۔ 9اور اُن سے کہا تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو کہ ہم اِن لوگوں کو کیا جواب دیں جِنہوں نے مُجھ سے یہ درخواست کی ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا کُچھ ہلکا کر؟
10اُن جوانوں نے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو جِنہوں نے تُجھ سے کہا تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا پر تُو اُس کو ہمارے لِئے کُچھ ہلکا کر دے یُوں جواب دینا اور اُن سے کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔ 11اور میرے باپ نے تو بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہی تھا پر مَیں اُس جُوئے کو اَور بھی بھاری کرُوں گا۔ میرے باپ نے تُمہیں کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔
12اور جَیسا بادشاہ نے حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا تِیسرے دِن یرُبعاؔم اور سب لوگ رحُبعاؔم کے پاس حاضِر ہُوئے۔ 13تب بادشاہ نے اُن کو سخت جواب دِیا اور رحُبعاؔم بادشاہ نے بزُرگوں کی صلاح کو چھوڑ کر۔ 14جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے کہا کہ میرے باپ نے تُمہارا جُؤا بھاری کِیا پر مَیں اُس کو اَور بھی بھاری کرُوں گا۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔ 15سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ مانی کیونکہ یہ خُدا ہی کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اُس بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیاؔہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعاؔم کو فرمائی تھی پُورا کرے۔
16جب سب اِسرائیلِیوں نے یہ دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ مانی تو لوگوں نے بادشاہ کو جواب دِیا اور یُوں کہا کہ داؤُد کے ساتھ ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے کے ساتھ ہماری کُچھ مِیراث نہیں۔ اَے اِسرائیلِیو! اپنے اپنے ڈیرے کو چلے جاؤ۔ اب اَے داؤُد اپنے ہی گھرانے کو سنبھال۔
پس سب اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔ 17لیکن اُن بنی اِسرائیل پر جو یہُوداؔہ کے شہروں میں رہتے تھے رحُبعاؔم سلطنت کرتا رہا۔
18تب رحُبعاؔم بادشاہ نے ہدُوراؔم کو جوبے گارِیوں کا داروغہ تھا بھیجا لیکن بنی اِسرائیل نے اُس کو سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا۔ تب رحُبعاؔم یروشلیِم کو بھاگ جانے کے لِئے جھٹ اپنے رتھ پر سوار ہو گیا۔ 19پس اِسرائیلی آج کے دِن تک داؤُد کے گھرانے سے باغی ہیں۔
سمیعاہ کی پیشین گوئی
1اور جب رحُبعاؔم یروشلیِم میں آ گیا تو اُس نے اِسرائیل سے لڑنے کے لِئے یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے گھرانے میں سے ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جوان جو جنگی مَرد تھے فراہم کِئے تاکہ وہ پِھر مُملکت کو رحُبعاؔم کے قبضہ میں کرا دیں۔ 2لیکن خُداوند کا کلام مَردِ خُدا سمعیاؔہ کو پُہنچا کہ 3یہُوداؔہ کے بادشاہ سُلیماؔن کے بیٹے رحُبعاؔم سے اور سارے اِسرائیل سے جو یہُوداؔہ اور بِنیمِین میں ہیں کہہ کہ 4خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرنا اور نہ اپنے بھائِیوں سے لڑنا۔ تُم اپنے اپنے گھر کو لَوٹ جاؤ کیونکہ یہ مُعاملہ میری طرف سے ہے۔ پس اُنہوں نے خُداوند کی باتیں مان لِیں اور یرُبعاؔم پر چڑھائی کِئے بغَیر لَوٹ گئے۔
رحبعام شہروں کی قلعہ بندی کرتا ہے
5اور رحُبعاؔم یروشلیِم میں رہنے لگا اور اُس نے یہُوداؔہ میں حِفاظت کے لِئے شہر بنائے۔ 6چُنانچہ اُس نے بَیت لحم اور عیطاؔم اور تقُوؔع۔ 7اور بَیت صور اور شوکو اور عدُلاّم۔ 8اور جات اور مریسہ اور زِیف۔ 9اور ادورؔیم اور لکِیس اور عزِیقہ۔ 10اور صُرؔعہ اور ایّالوؔن اور حبرُوؔن کو جو یہُوداؔہ اور بِنیمِین میں ہیں بنا کر قلعہ بند کر دِیا۔ 11اور اُس نے قلعوں کو بُہت مضبُوط کِیا اور اُن میں سرداروں کو مُقرّر کِیا اور رسد اور تیل اور مَے کے ذخِیرہ کو رکھّا۔ 12اور ایک ایک شہر میں ڈھالیں اور بھالے رکھوا کر اُن کو نہایت ہی مضبُوط کر دِیا اور یہُوداؔہ اور بِنیمِین اُسی کے رہے۔
کاہِن اور لاوی یہُوداؔہ میں آتے ہیں
13اور کاہِن اور لاوی جو سارے اِسرائیل میں تھے اپنی اپنی سرحد سے نِکل کر اُس کے پاس آ گئے۔ 14کیونکہ لاوی اپنی گِرد و نواحوں اور ملکیتوں کو چھوڑ کر یہُوداؔہ اور یرُوشلِیم میں آئے اِس لِئے کہ یرُبعاؔم اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں نِکال دِیا تھا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور کہانت کی خِدمت کو انجام نہ دینے پائیں۔ 15اور اُس نے اپنی طرف سے اُونچے مقاموں اور بکروں اور اپنے بنائے ہُوئے بچھڑوں کے لِئے کاہِن مُقرّر کِئے۔ 16اور لاویوں کے پِیچھے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اَیسے لوگ جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا تھا یروشلیِم میں آئے کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور قُربانی چڑھائیں۔ 17سو اُنہوں نے یہُوداؔہ کی سلطنت کو طاقتور بنا دِیا اور تِین برس تک سُلیماؔن کے بیٹے رحُبعاؔم کو قوی بنا رکھّا کیونکہ وہ تِین برس تک داؤُد اور سُلیماؔن کی راہ پر چلتے رہے۔
رحبعام کا گھرانا
18اور رحُبعاؔم نے محالات کو جو یریموؔت بِن داؤُد اور الِیاؔب بِن یسّی کی بیٹی ابی خیل کی بیٹی تھی بیاہ لِیا۔ 19اُس کے اُس سے بیٹے پَیدا ہُوئے یعنی یعوؔس اور سمَریاؔہ اور زہم۔ 20اُس کے بعد اُس نے ابی سلوؔم کی بیٹی معکاہ کو بیاہ لِیا جِس کے اُس سے ابیاؔہ اور عتّی اور زِیزا اور سلُومِیت پَیدا ہُوئے۔ 21اور رحُبعاؔم ابی سلوؔم کی بیٹی معکاہ کو اپنی سب بِیویوں اور حرموں سے زیادہ پیار کرتا تھا (کیونکہ اُس کی اٹھارہ بِیویاں اور ساٹھ حرمیں تِھیں اور اُس سے اٹھائِیس بیٹے اور ساٹھ بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں)۔ 22اور رحُبعاؔم نے ابیاؔہ بِن معکاہ کو پیشوا مُقرّر کِیا تاکہ اپنے بھائیوں میں سردار ہو کیونکہ اُس کا اِرادہ تھا کہ اُسے بادشاہ بنائے۔ 23اور اُس نے ہوشیاری کی اور اپنے بیٹوں کو یہُوداؔہ اور بِنیمِین کی ساری مُملکت کے بِیچ ہر فصِیل دار شہر میں الگ الگ کر دِیا اور اُن کو بُہت خُورِش دی اور اُن کے لِئے بُہت سی بِیویاں تلاش کِیں۔
یہُوداؔہ پر مِصریوں کی یَلغار
1اور یُوں ہُؤا کہ جب رحُبعاؔم کی سلطنت مُستحکم ہو گئی اور وہ قوی بن گیا تو اُس نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرائیل نے خُداوند کی شرِیعت کو ترک کِیا۔ 2اور رحُبعاؔم بادشاہ کے پانچویں برس میں اَیسا ہُؤا کہ مِصرؔ کا بادشاہ سِیسق یرُوشلِیم پر چڑھ آیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی حُکم عدُولی کی تھی۔ 3اور اُس کے ساتھ بارہ سَو رتھ اور ساٹھ ہزار سوار تھے اور لُوبی اور سُوکی اور کُوشی لوگ جو اُس کے ساتھ مِصرؔ سے آئے تھے بے شُمار تھے۔ 4اور اُس نے یہُوداؔہ کے فصِیل دار شہر لے لِئے اور یروشلیِم تک آیا۔
5تب سمَعیاؔہ نبی رحُبعاؔم کے اور یہُوداؔہ کے اُمرا کے پاس جو سِیسق کے ڈر کے مارے یروشلیِم میں جمع ہو گئے تھے آیا اور اُن سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے مُجھ کو ترک کِیا اِسی لِئے مَیں نے بھی تُم کو سِیسق کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔
6تب اِسرائیل کے اُمرا نے اور بادشاہ نے اپنے کو خاکسار بنایا اور کہا کہ خُداوند صادِق ہے۔
7جب خُداوند نے دیکھا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا کلام سمعیاؔہ پر نازِل ہُؤا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا ہے سو مَیں اُن کو ہلاک نہیں کرُوں گا بلکہ اُن کو کُچھ رہائی دُوں گا اور میرا غضب سِیسق کے ہاتھ سے یروشلیِم پر نازِل نہ ہو گا۔ 8تَو بھی وہ اُس کے خادِم ہوں گے تاکہ وہ میری خِدمت کو اور مُلک مُلک کی سلطنتوں کی خِدمت کو جان لیں۔
9سو مِصرؔ کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ کے گھر کے خزانے لے گیا بلکہ وہ سب کُچھ لے گیا اور سونے کی وہ ڈھالیں بھی جو سُلیماؔن نے بنوائی تِھیں لے گیا۔ 10اور رحُبعاؔم بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنوائِیں اور اُن کو مُحافِظ سپاہیوں کے سرداروں کو جو شاہی محلّ کی نِگہبانی کرتے تھے سَونپا۔ 11اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تھا تو وہ مُحافِظ سِپاہی آتے اور اُن کو اُٹھا کر چلتے تھے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِلاح خانہ میں رکھ دیتے تھے۔ 12اور جب اُس نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا غضب اُس پر سے ٹل گیا اور اُس نے اُس کو پُورے طَور سے تباہ نہ کِیا اور نِیز یہُوداؔہ میں خُوبِیاں بھی تِھیں۔
رحبعام کے عہدِ حُکُومت کا خُلاصہ
13سو رحُبعاؔم بادشاہ نے قوی ہو کر یروشلیِم میں سلطنت کی۔ رحُبعاؔم جب سلطنت کرنے لگا تو اِکتالِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں یعنی اُس شہر میں جو خُداوند نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا تھا کہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ عمُّونیہ تھا۔ 14اور اُس نے بدی کی کیونکہ اُس نے خُداوند کی تلاش میں اپنا دِل نہ لگایا۔
15اور رحُبعاؔم کے کام اوّل سے آخِر تک کیا وہ سمعیاؔہ نبی اور عِیدّو غَیب بِین کی توارِیخوں میں نسب ناموں کے مُطابِق قلم بند نہیں؟ اور رحُبعاؔم اور یرُبعاؔم کے درمِیان ہمیشہ جنگ رہی۔ 16اور رحُبعاؔم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا ابیاؔہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
ابیاہ کی یُربعام کے خِلاف جنگ
1یرُبعاؔم بادشاہ کے اٹھارھویں برس سے ابیاؔہ یہُوداؔہ پر سلطنت کرنے لگا۔ 2اُس نے یروشلیِم میں تِین برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام مِیکایاؔہ تھا جو اُوری ایل جِبعی کی بیٹی تھی
اور ابیاؔہ اور یرُبعاؔم کے درمِیان جنگ ہُوئی۔ 3اور ابیاہ جنگی سُورماؤں کا لشکر یعنی چار لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر لڑائی میں گیا اور یرُبعاؔم نے اُس کے مُقابلہ میں آٹھ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد لے کر جو زبردست سُورما تھے صف آرائی کی۔
4اور ابیاؔہ صمریمؔ کے پہاڑ پر جو اِفرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں ہے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا کہ اَے یرُبعاؔم اور سب اِسرائیلِیو! میری سُنو۔ 5کیا تُم کو معلُوم نہیں کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے اِسرائیل کی سلطنت داؤُد ہی کو اور اُس کے بیٹوں کو نمک کے عہد سے ہمیشہ کے لِئے دی ہے؟ 6تَو بھی نباط کا بیٹا یرُبعاؔم جو سُلیماؔن بِن داؤُد کا خادِم تھا اُٹھ کر اپنے آقا سے باغی ہُؤا۔ 7اور اُس کے پاس نِکمّے اور خبِیث آدمی جمع ہو گئے جِنہوں نے سُلیماؔن کے بیٹے رحُبعاؔم کے مُقابلہ میں زور پکڑا جب رحُبعاؔم ہنُوز جوان اور نرم دِل تھا اور اُن کا مُقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔ 8اور اب تُمہارا خیال ہے کہ تُم خُداوند کی بادشاہی کا جو داؤُد کی اَولاد کے ہاتھ میں ہے مُقابلہ کرو اور تُم بھاری انبوہ ہو اور تُمہارے ساتھ وہ سُنہلے بچھڑے ہیں جِن کو یرُبعاؔم نے بنایا کہ تُمہارے معبُود ہوں۔ 9کیا تُم نے ہارُونؔ کے بیٹوں اور لاویوں کو جو خُداوند کے کاہِن تھے خارِج نہیں کِیا اور اَور مُلکوں کی قَوموں کے طرِیقہ پر اپنے لِئے کاہِن مُقرّر نہیں کِئے؟ اَیسا کہ جو کوئی ایک بچھڑا اور سات مینڈھے لے کر اپنی تقدِیس کرنے آئے وہ اُن کا جو حقِیقت میں خُدا نہیں ہیں کاہِن ہو سکے۔
10لیکن ہمارا یہ حال ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہے اور ہم نے اُسے ترک نہیں کِیا ہے اور ہمارے ہاں ہارُونؔ کے بیٹے کاہِن ہیں جو خُداوند کی خِدمت کرتے ہیں اور لاوی اپنے اپنے کام میں لگے رہتے ہیں۔ 11اور وہ ہر صُبح اور ہر شام کو خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانِیاں اور خُوشبُودار بخُور جلاتے ہیں اور پاک میز پر نذر کی روٹِیاں قاعِدہ کے مُطابِق رکھتے اور سُنہلے شمعدان اور اُس کے چراغوں کو ہر شام کو رَوشن کرتے ہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو مانتے ہیں پر تُم نے اُس کو ترک کر دِیا ہے۔ 12اور دیکھو خُدا ہمارے ساتھ ہمارا پیشوا ہے اور اُس کے کاہِن تُمہارے خِلاف سانس باندھ کر زور سے پُھونکنے کو نرسِنگے لِئے ہُوئے ہیں۔ اَے بنی اِسرائیل! خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا سے مت لڑو کیونکہ تُم کامیاب نہ ہو گے۔
13پر یرُبعاؔم نے اُن کے پِیچھے کمِین لگوا دی۔ سو وہ بنی یہُوداؔہ کے آگے رہے اور کمِین پِیچھے تھی۔ 14جب بنی یہُوداؔہ نے پِیچھے نظر کی تو کیا دیکھا کہ لڑائی اُن کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف سے ہے اور اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے۔ 15تب یہُوداؔہ کے لوگوں نے للکارا اور جب اُنہوں نے للکارا تو اَیسا ہُؤا کہ خُدا نے ابیاؔہ اور یہُوداؔہ کے آگے یرُبعاؔم کو اور سارے اِسرائیل کو مارا۔ 16اور بنی اِسرائیل یہُوداؔہ کے آگے سے بھاگے اور خُدا نے اُن کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا۔ 17اور ابیاؔہ اور اُس کے لوگوں نے اُن کو بڑی خُون ریزی کے ساتھ قتل کِیا سو اِسرائیل کے پانچ لاکھ چُنے ہُوئے مَرد کھیت آئے۔ 18یُوں بنی اِسرائیل اُس وقت مغلُوب ہُوئے اور بنی یہُوداؔہ غالِب آئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا پر بھروسا کِیا۔
19اور ابیاؔہ نے یرُبعاؔم کا پِیچھا کِیا اور اِن شہروں کو اُس سے لے لِیا یعنی بَیت ایل اور اُس کے دیہات۔ یسانہ اور اُس کے دیہات۔ عِفروؔن اور اُس کے دیہات۔ 20اور ابیاؔہ کے دِنوں میں یرُبعاؔم نے پِھر زور نہ پکڑا اور خُداوند نے اُسے مارا اور وہ مَر گیا۔
21لیکن ابیاؔہ قوی ہو گیا اور اُس نے چَودہ بِیویاں بیاہِیں اور اُس سے بائِیس بیٹے اور سولہ بیٹیاں پَیدا ہُوئِیں۔ 22اور ابیاؔہ کے باقی کام اور اُس کے حالات اور اُس کی کہاوتیں عِیدُو نبی کی تفسِیر میں مُندرج ہیں۔
آسا بادشاہ کُوؔشیوں کو شکست دیتا ہے
1اور ابیاؔہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آسا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ اُس کے دِنوں میں دس برس تک مُلک میں امن رہا۔ 2اور آسا نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کے حضُور بھلا اور ٹِھیک تھا۔ 3کیونکہ اُس نے اجنبی مذبحوں اور اُونچے مقاموں کو دُور کِیا اور لاٹوں کو گِرا دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا۔ 4اور یہُوداؔہ کو حُکم کِیا کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں اور شرِیعت اور فرمان پر عمل کریں۔ 5اور اُس نے یہُوداؔہ کے سب شہروں میں سے اُونچے مقاموں اور سُورج کی مُورتوں کو دُور کر دِیا اور اُس کے سامنے سلطنت میں امن رہا۔ 6اور اُس نے یہُوداؔہ میں فصِیل دار شہر بنائے کیونکہ مُلک میں امن تھا اور اُن برسوں میں اُسے جنگ نہ کرنا پڑا کیونکہ خُداوند نے اُسے امان بخشی تھی۔ 7اِس لِئے اُس نے یہُوداؔہ سے کہا کہ ہم یہ شہر تعمِیر کریں اور اُن کے گِرد دِیوار اور بُرج بنائیں اور پھاٹک اور اڑبنگے لگائیں یہ مُلک ابھی ہمارے قابُو میں ہے کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہُوئے ہیں۔ ہم اُس کے طالِب ہُوئے اور اُس نے ہم کو چاروں طرف امان بخشی ہے۔ سو اُنہوں نے اُن کو تعمِیر کِیا اور کامیاب ہُوئے۔ 8اور آسا کے پاس بنی یہُوداؔہ کے تِین لاکھ آدمِیوں کا لشکر تھا جو ڈھال اور بھالا اُٹھاتے تھے اور بِنیمِین کے دو لاکھ اسّی ہزار تھے جو ڈھال اُٹھاتے اور تِیر چلاتے تھے۔ یہ سب زبردست سُورما تھے۔
9اور اِن کے مُقابلہ میں زارح کُوشی دس لاکھ کی فَوج اور تِین سَو رتھوں کو لے کر نِکلا اور مریسہ میں آیا۔ 10اور آسا اُس کے مُقابلہ کو گیا اور اُنہوں نے مریسہ کے بِیچ صفاتہ کی وادی میں جنگ کے لِئے صف باندھی۔ 11اور آسا نے خُداوند اپنے خُدا سے فریاد کی اور کہا اَے خُداوند زورآور اور کمزور کے مُقابلہ میں مدد کرنے کو تیرے سِوا اَور کوئی نہیں۔ اَے خُداوند ہمارے خُدا تُو ہماری مدد کر کیونکہ ہم تُجھ پر بھروسا رکھتے ہیں اور تیرے نام سے اِس انبوہ کا سامنا کرنے آئے ہیں۔ تُو اَے خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ اِنسان تیرے مُقابلہ میں غالِب ہونے نہ پائے۔
12پس خُداوند نے آسا اور یہُوداؔہ کے آگے کُوشِیوں کو مارا اور کُوشی بھاگے۔ 13اور آسا اور اُس کے لوگوں نے اُن کو جِرار تک رگیدا اور کُوشِیوں میں سے اِتنے قتل ہُوئے کہ وہ پِھر سنبھل نہ سکے کیونکہ وہ خُداوند اور اُس کے لشکر کے آگے ہلاک ہُوئے اور وہ بُہت سی لُوٹ لے آئے۔ 14اور اُنہوں نے جِرار کے آس پاس کے سب شہروں کو مارا کیونکہ خُداوند کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا اور اُنہوں نے سب شہروں کو لُوٹ لِیا کیونکہ اُن میں بڑی لُوٹ تھی۔ 15اور اُنہوں نے مواشی کے ڈیروں پر بھی حملہ کِیا اور کثرت سے بھیڑیں اور اُونٹ لے کر یرُوشلِیم کو لَوٹے۔
آسا کی اصلاحات
1اور خُدا کی رُوح عزریاہ بِن عودِؔد پر نازِل ہُوئی۔ 2اور وہ آسا سے مِلنے کو گیا اور اُس سے کہا اَے آسا اور سارے یہُوداؔہ اور بِنیمِین میری سُنو۔ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے جب تک تُم اُس کے ساتھ ہو اور اگر تُم اُس کے طالِب ہو تو وہ تُم کو مِلے گا پر اگر تُم اُسے ترک کرو تو وہ تُم کو ترک کرے گا۔ 3اب بڑی مُدّت سے بنی اِسرائیل بغَیر سچّے خُدا اور بغَیر سِکھانے والے کاہِن اور بغَیر شرِیعت کے رہے ہیں۔ 4پر جب وہ اپنے دُکھ میں خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف پِھر کر اُس کے طالِب ہُوئے تو وہ اُن کو مِل گیا۔ 5اور اُن دِنوں میں اُسے جو باہر جاتا تھا اور اُسے جو اندر آتا تھا مُطلق چَین نہ تھا بلکہ مُمالِک کے سب باشِندوں پر بڑی اذِیّتیں تِھیں۔ 6قَوم قَوم کے مُقابلہ میں اور شہر شہر کے مُقابلہ میں پِس گئے کیونکہ خُدا نے اُن کو ہر طرح مُصِیبت سے تنگ کِیا۔ 7لیکن تُم مضبُوط بنو اور تُمہارے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہونے پائیں کیونکہ تُمہارے کام کا اجر مِلے گا۔
8جب آسا نے اِن باتوں اور عودِؔد نبی کی نبُوّت کو سُنا تو اُس نے ہِمّت باندھ کر یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے سارے مُلک سے اور اُن شہروں سے جو اُس نے اِفرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سے لے لِئے تھے مکرُوہ چِیزوں کو دُور کر دِیا اور خُداوند کے مذبح کو جو خُداوند کے اُسارے کے سامنے تھا پِھر بنایا۔
9اور اُس نے سارے یہُوداؔہ اور بِنیمِین کو اور اُن لوگوں کو جو اِفرائِیم اور منسّی اور شمعُوؔن میں سے اُن کے درمِیان بُود و باش کرتے تھے اِکٹّھا کِیا کیونکہ جب اُنہوں نے دیکھا کہ خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے تو وہ اِسرائیل میں سے بہ کثرت اُس کے پاس چلے آئے۔ 10وہ آسا کی سلطنت کے پندرھویں برس کے تِیسرے مہِینے میں یروشلیِم میں جمع ہُوئے۔ 11اور اُنہوں نے اُسی وقت اُس لُوٹ میں سے جو وہ لائے تھے خُداوند کے حضُور سات سَو بَیل اور سات ہزار بھیڑیں قُربان کِیں۔ 12اور وہ اُس عہد میں شامِل ہو گئے تاکہ اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں۔ 13اور جو کوئی کیا چھوٹا کیا بڑا کیا مَرد کیا عَورت خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا طالِب نہ ہو وہ قتل کِیا جائے۔ 14اور اُنہوں نے بڑی آواز سے للکار کر تُرہِیوں اور نرسِنگوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور قَسم کھائی۔ 15اور سارا یہُوداؔہ اُس قَسم سے باغ باغ ہو گیا کیونکہ اُنہوں نے اپنے سارے دِل سے قَسم کھائی تھی اور کمال آرزُو سے خُداوند کے طالِب ہُوئے تھے اور وہ اُن کو مِلا اور خُداوند نے اُن کو چاروں طرف امان بخشی۔
16اور آسا بادشاہ کی ماں معکہ کو بھی اُس نے ملکہ کے مَنصب سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے یسِیرت کے لِئے ایک مکرُوہ بُت بنایا تھا۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ کر اُسے چُور چُور کِیا اور وادیِ قِدرُوؔن میں اُس کو جلا دِیا۔ 17لیکن اُونچے مقام اِسرائیل میں سے دُور نہ کِئے گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر کامِل رہا۔ 18اور اُس نے خُدا کے گھر میں وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے مُقدّس کی تِھیں اور جو کُچھ اُس نے خُود مُقدّس کِیا تھا داخِل کر دِیا یعنی چاندی اور سونا اور ظرُوف۔ 19اور آسا کی سلطنت کے پَینتِیسویں سال تک کوئی جنگ نہ ہُوئی۔
اِسرائیل میں مَصائب
1آسا کی سلطنت کے چھتِّیسویں برس اِسرائیل کا بادشاہ بعشا یہُوداؔہ پر چڑھ آیا اور رامہ کو تعمِیر کِیا تاکہ یہُوداؔہ کے بادشاہ آسا کے ہاں کِسی کو آنے جانے نہ دے۔ 2تب آسا نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں سے چاندی اور سونا نِکال کر اراؔم کے بادشاہ بِن ہدد کے پاس جو دمِشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ 3میرے اور تیرے درمیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونا بھیجا ہے۔ سو تُو جا کر شاہِ اِسرائیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔
4اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکروں کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا۔ سو اُنہوں نے عیُوؔن اور دان اور ابِیل ماؔئِم اور نفتالی کے ذخِیرہ کے سب شہروں کو غارت کِیا۔ 5جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کا بنانا چھوڑا اور اپنا کام بند کر دِیا۔ 6تب آسا بادشاہ نے سارے یہُوداؔہ کو ساتھ لِیا اور وہ رامہ کے پتّھروں اور لکڑیوں کو جِن سے بعشا تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور اُس نے اُن سے جِبعہ اور مِصفاؔہ کو تعمِیر کِیا۔
حنانی غَیب بیِن
7اُس وقت حنانی غَیب بِین یہُوداؔہ کے بادشاہ آسا کے پاس آ کر کہنے لگا چُونکہ تُو نے ارام کے بادشاہ پر بھروسا کِیا اور خُداوند اپنے خُدا پر بھروسا نہیں رکھّا اِسی سبب سے اراؔم کے بادشاہ کا لشکر تیرے ہاتھ سے بچ نِکلا ہے۔ 8کیا کُوشی اور لُوبی انبوہِ کثِیر نہ تھے جِن کے ساتھ گاڑِیاں اور سوار بڑی کثرت سے تھے؟ تَو بھی چُونکہ تُو نے خُداوند پر بھروسا رکھّا اُس نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔ 9کیونکہ خُداوند کی آنکھیں ساری زمِین پر پِھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جِن کا دِل اُس کی طرف کامِل ہے اپنے تئِیں قوی دِکھائے۔ اِس بات میں تُو نے بے وقُوفی کی کیونکہ اب سے تیرے لِئے جنگ ہی جنگ ہے۔ 10تب آسا نے اُس غَیب بِین سے خفُا ہو کر اُسے قَید خانہ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُس کلام کے سبب سے نِہایت غضب ناک ہُؤا اور آسا نے اُس وقت لوگوں میں سے بعض اَوروں پر بھی ظُلم کِیا۔
آسا کے دورِ حُکُومت کا اِختتام
11اور دیکھو آسا کے کام شرُوع سے آخِر تک یہُوداؔہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔ 12اور آسا کی سلطنت کے اُنتالِیسویں برس اُس کے پاؤں میں ایک روگ لگا اور وہ روگ بُہت بڑھ گیا تَو بھی اپنی بِیماری میں وہ خُداوند کا طالِب نہیں بلکہ طبِیبوں کا خواہاں ہُؤا۔ 13اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا۔ اُس نے اپنی سلطنت کے اِکتالِیسویں برس میں وفات پائی۔ 14اور اُنہوں نے اُسے اُن قبروں میں جو اُس نے اپنے لِئے داؤُد کے شہر میں کُھدوائی تِھیں دفن کِیا اور اُسے اُس تابُوت میں لِٹا دِیا جو عِطروں اور قِسم قِسم کے مصالِح سے بھرا تھا جِن کو عطّاروں کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا تھا اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُن کو خُوب جلایا۔
یہُوسفط بادشاہ بنتا ہے
1اور اُس کا بیٹا یہُوسفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا اور اُس نے اِسرائیل کے مُقابِل اپنے آپ کو قوی کِیا۔ 2اور اُس نے یہُوداؔہ کے سب فصِیل دار شہروں میں فَوجیں رکھّیں اور یہُوداؔہ کے مُلک میں اور اِفرائِیم کے اُن شہروں میں جِن کو اُس کے باپ آسا نے لے لِیا تھا چَوکِیاں بِٹھائِیں۔ 3اور خُداوند یہُوسفط کے ساتھ تھا کیونکہ اُس کی روِش اُس کے باپ داؤُد کے پہلے طرِیقوں پر تھی اور وہ بعلِیم کا طالِب نہ ہُؤا۔ 4بلکہ اپنے باپ دادا کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور اُس کے حُکموں پر چلتا رہا اور اِسرائیل کے سے کام نہ کِئے۔ 5اِس لِئے خُداوند نے اُس کے ہاتھ میں سلطنت کو مُستحکم کِیا اور سارا یہُوداؔہ یہُوسفط کے پاس ہدئے لایا اور اُس کی دَولت اور عِزّت بُہت فراوان ہُوئی۔ 6اور اُس کا دِل خُداوند کی راہوں میں بُہت مسرُور تھا اور اُس نے اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں کو یہُوداؔہ میں سے دُور کر دِیا۔
7اور اپنی سلطنت کے تِیسرے برس اُس نے بِن خیل اور عبدؔیاہ اور زکرؔیاہ اور نتنئیل اور مِیکاؔیاہ کو جو اُس کے اُمرا تھے یہُوداؔہ کے شہروں میں تعلِیم دینے کو بھیجا۔ 8اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی سمعیاؔہ اور نتنیاؔہ اور زبدیاؔہ اور عساؔہیل اور سمِیرا موت اور یہُوؔنتن اور ادُوؔنیاہ اور طُوبیاؔہ اور طُوؔب ادُونیاہ لاویوں میں سے اور اِن کے ساتھ الِیسمع اور یہُوراؔم کاہِنوں میں سے تھے۔ 9سو اُنہوں نے خُداوند کی شرِیعت کی کِتاب ساتھ رکھ کر یہُوداؔہ کو تعلِیم دی اور وہ یہُوداؔہ کے سب شہروں میں گئے اور لوگوں کو تعلِیم دی۔
یہُوسفط کی عظمت
10اور خُداوند کا خَوف یہُوداؔہ کے گِرداگِرد کے مُمالِک کی سب سلطنتوں پر چھا گیا یہاں تک کہ اُنہوں نے یہُوسفط سے کبھی جنگ نہ کی۔ 11اور بعض فِلستی یہُوسفط کے پاس ہدئے اور خِراج میں چاندی لائے اور عرب کے لوگ بھی اُس کے پاس ریوڑ لائے یعنی سات ہزار سات سَو مینڈھے اور سات ہزار سات سَو بکرے۔ 12اور یہُوسفط بُہت ہی بڑھا اور اُس نے یہُوداؔہ میں قلعے اور ذخِیرہ کے شہر بنائے۔ 13اور یہُوداؔہ کے شہروں میں اُس کے بُہت سے کاروبار
اور یروشلیِم میں اُس کے جنگی مَرد یعنی زبردست سُورما تھے۔ 14اور اُن کا شُمار اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق یہ تھا۔ یہُوداؔہ میں سے ہزاروں کے سردار یہ تھے۔ سردار عدنہ اور اُس کے ساتھ تِین لاکھ زبردست سُورما۔ 15اور اُس سے دُوسرے درجہ پر سردار یہُوحناؔن اور اُس کے ساتھ دو لاکھ اسّی ہزار۔ 16اور اُس سے نِیچے عمسیاؔہ بِن زِکرؔی تھا جِس نے اپنے کو بخُوشی خُداوند کے لِئے پیش کِیا تھا اور اُس کے ساتھ دو لاکھ زبردست سُورما تھے۔ 17اور بِنیمِین میں سے الِیدؔع ایک زبردست سُورما تھا اور اُس کے ساتھ کمان اور سِپر سے مُسلّح دو لاکھ تھے۔ 18اور اُس سے نِیچے یہُوزؔبد تھا اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ اسّی ہزار تھے جو جنگ کے لِئے تیّار رہتے تھے۔ 19یہ بادشاہ کے خِدمت گُذار تھے اور اُن سے الگ تھے جِن کو بادشاہ نے تمام یہُوداؔہ کے فصِیل دار شہروں میں رکھّا تھا۔
میکاؔیاہ نبی اخیؔاب کو خبردار کرتا ہے
1اور یہُوسفط کی دَولت اور عِزّت فراوان تھی اور اُس نے اخیاؔب کے ساتھ ناتا جوڑا۔ 2اور چند برسوں کے بعد وہ اخیؔاب کے پاس سامرِؔیہ کو گیا اور اخیاؔب نے اُس کے اور اُس کے ساتھیوں کے لِئے بھیڑ بکریاں اور بَیل کثرت سے ذبح کِئے اور اُسے اپنے ساتھ رامات جِلعاؔد پر چڑھائی کرنے کی ترغِیب دی۔ 3اور اِسرائیل کے بادشاہ اخیاؔب نے یہُوداؔہ کے بادشاہ یہُوسفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ رامات جِلعاؔد کو چلے گا؟
اُس نے جواب دِیا مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا تُو ہے اور میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ سو ہم لڑائی میں تیرے ساتھ ہوں گے۔ 4اور یہُوسفط نے شاہِ اِسرائیل سے کہا آج ذرا خُداوند کی بات دریافت کر لے۔
5تب شاہِ اِسرائیل نے نبِیوں کو جو چار سَو مَرد تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا ہم راماوت جِلعاؔد کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟
اُنہوں نے کہا چڑھائی کر کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
6پر یہُوسفط نے کہا کیا یہاں اِن کے سوا خُداوند کا کوئی نبی نہیں تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟
7شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا ایک شخص ہے تو سہی جِس کے ذرِیعہ سے ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے حق میں کبھی نیکی کی نہیں بلکہ ہمیشہ بدی کی پیشِین گوئی کرتا ہے۔ وہ شخص مِیکاؔیاہ بِن اِملہ ہے
یہُوسفط نے کہا بادشاہ اَیسا نہ کہے۔
8تب شاہِ اِسرائیل نے ایک عُہدہ دار کو بُلا کر حُکم کِیا کہ مِیکاؔیاہ بِن اِملہ کو جلد لے آ۔
9اور شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُوداؔہ یہُوسفط اپنے اپنے تخت پر اپنا اپنا لِباس پہنے بَیٹھے تھے۔ وہ سامرِؔیہ کے پھاٹک کے مدخل پر کُھلی جگہ میں بَیٹھے تھے اور سب انبیا اُن کے حضُور نبُوّت کر رہے تھے۔ 10اور صِدقیاہ بِن کنعنہ نے اپنے لِئے لوہے کے سِینگ بنائے اور کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِن سے ارامیوں کو دھکیلے گا جب تک کہ وہ فنا نہ ہو جائیں۔ 11اور سب نبِیوں نے اَیسی ہی نبُوّت کی اور کہتے رہے کہ رامات جِلعاؔد کو جا اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔
12اور اُس قاصِد نے جو مِیکاؔیاہ کو بُلانے گیا تھا اُس سے یہ کہا دیکھ سب انبیا ایک زُبان ہو کر بادشاہ کو خُوشخبری دے رہے ہیں۔ سو تیری بات بھی ذرا اُن کی بات کی طرح ہو اور تُو خُوشخبری ہی دینا۔
13مِیکاؔیاہ نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم جو کُچھ میرا خُدا فرمائے گا مَیں وُہی کہُوں گا۔
14جب وہ بادشاہ کے پاس پُہنچا تو بادشاہ نے اُس سے کہا مِیکاؔیاہ ہم رامات جِلعاؔد کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟
اُس نے کہا تُم چڑھائی کرو اور کامیاب ہو اور وہ تُمہارے ہاتھ میں کر دِئے جائیں گے۔
15بادشاہ نے اُس سے کہا مَیں تُجھے کِتنی بار قَسم دے کر کہُوں کہ تُو مُجھے خُداوند کے نام سے حق کے سِوا اور کُچھ نہ بتائے؟
16اُس نے کہا مَیں نے سب بنی اِسرائیل کو پہاڑوں پر اُن بھیڑوں کی مانِند پراگندہ دیکھا جِن کا کوئی چرواہا نہ ہو اور خُداوند نے کہا اِن کا کوئی مالِک نہیں۔ سو اِن میں سے ہر شخص اپنے گھر کو سلامت لَوٹ جائے۔
17تب شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہا نہ تھا کہ وہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرے گا؟
18تب وہ بول اُٹھا اچّھا تُم خُداوند کے سُخن کو سُنو۔ مَیں نے دیکھا کہ خُداوند اپنے تخت پر بَیٹھا ہے اور سارا آسمانی لشکر اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ کھڑا ہے۔ 19اور خُداوند نے فرمایا کہ شاہِ اِسرائیل اخیاؔب کو کَون بہکائے گا تاکہ وہ چڑھائی کرے اور رامات جِلعاؔد میں مقتُول ہو؟ اور کِسی نے کُچھ اور کِسی نے کُچھ کہا۔ 20تب ایک رُوح نِکل کر خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی اور کہنے لگی مَیں اُسے بہکاؤُں گی خُداوند نے اُس سے پُوچھا کِس طرح؟ 21اُس نے کہا مَیں جاؤُں گی اور اُس کے سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح بن جاؤُں گی۔ خُداوند نے کہا تُو اُسے بہکائے گی اور غالِب بھی ہو گی۔ جا اور اَیسا ہی کر۔
22سو دیکھ خُداوند نے تیرے اِن سب نبیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہے اور خُداوند نے تیرے حق میں بدی کا حُکم دِیا ہے۔
23تب صِدقیاہ بِن کنعنہ نے پاس آ کر مِیکاؔیاہ کے گال پر مارا اور کہنے لگا خُداوند کی رُوح تُجھ سے کلام کرنے کو کِس راستے میرے پاس سے نِکل کر گئی؟
24مِیکاؔیاہ نے کہا تُو اُس دِن دیکھ لے گا جب تُو اندر کی کوٹھری میں چِھپنے کو گُھسے گا۔
25اور شاہِ اِسرائیل نے کہا مِیکاؔیاہ کو پکڑ کر اُسے شہر کے ناظِم امُوؔن اور یُوآس شہزادہ کے پاس لَوٹا لے جاؤ۔ 26اور کہنا کہ بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ جب تک مَیں سلامت واپس نہ آ جاؤں اِس آدمی کو قَید خانہ میں رکھّو اور اُسے مُصِیبت کی روٹی کِھلانا اور مُصِیبت کا پانی پِلانا۔
27مِیکاؔیاہ نے کہا اگر تُو کبھی سلامت واپس آئے تو خُداوند نے میری معرفت کلام ہی نہیں کِیا اور اُس نے کہا اَے لوگو تُم سب کے سب سُن لو۔
اخیؔاب کی وفات
28سو شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُوداؔہ یہُوسفط نے رامات جِلعاؔد پر چڑھائی کی۔ 29اور شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ۔ سو شاہِ اِسرائیل نے بھیس بدل لِیا اور وہ لڑائی میں گئے۔
30اِدھر شاہِ اراؔم نے اپنے رتھوں کے سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ شاہِ اِسرائیل کے سِوا کِسی چھوٹے یا بڑے سے جنگ نہ کرنا۔ 31اور اَیسا ہُؤا کہ جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہنے لگے شاہِ اِسرائیل یِہی ہے۔ سو وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے لیکن یہُوسفط چلاّ اُٹھا اور خُداوند نے اُس کی مدد کی اور خُدا نے اُن کو اُس کے پاس سے لَوٹا دِیا۔ 32جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرائیل نہیں ہے تو اُس کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گئے۔ 33اور کِسی شخص نے یُوں ہی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرائیل کو جَوشن کے بندوں کے بِیچ مارا۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا باگ موڑ اور مُجھے لشکر سے نِکال لے چل کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔ 34اور اُس دِن جنگ خُوب ہی ہُوئی تَو بھی شام تک شاہِ اِسرائیل ارامیوں کے مُقابِل اپنے کو اپنے رتھ پر سنبھالے رہا اور سُورج ڈُوبنے کے وقت کے قرِیب مَر گیا۔
ایک نبی یہُوسفط کو سرزنش کرتا ہے
1اور شاہِ یہُوداؔہ یہُوسفط یروشلیِم کو اپنے محلّ میں سلامت لَوٹا۔ 2تب حنانی غَیب بِین کا بیٹا یاہُو اُس کے اِستقبال کو نِکلا اور یہُوسفط بادشاہ سے کہنے لگا کیا مُناسِب ہے کہ تُو شرِیروں کی مدد کرے اور خُداوند کے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّے؟ اِس بات کے سبب سے خُداوند کی طرف سے تُجھ پر غضب ہے۔ 3تَو بھی تُجھ میں خُوبِیاں ہیں کیونکہ تُو نے یسِیرتوں کو مُلک میں سے دفع کِیا اور خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا ہے۔
یہُوسفط کی اصلاحات
4اور یہُوسفط یروشلیِم میں رہتا تھا اور اُس نے پِھر بیرسبع سے اِفرائِیم کے کوہِستان تک لوگوں کے درمِیان دَورہ کر کے اُن کو خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا کی طرف پِھر رجُوع کِیا۔ 5اور اُس نے یہُوداؔہ کے سب فصِیل دار شہروں میں شہر بہ شہر قاضی مُقرّر کِئے۔ 6اور قاضیوں سے کہا کہ جو کُچھ کرو سوچ سمجھ کر کرو کیونکہ تُم آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُداوند کی طرف سے عدالت کرتے ہو اور وہ فَیصلہ میں تُمہارے ساتھ ہے۔ 7پس خُداوند کا خَوف تُم میں رہے۔ سو خبرداری سے کام کرنا کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا میں بے اِنصافی نہیں ہے اور نہ کِسی کی رُوداری نہ رِشوت خوری ہے۔
8اور یروشلیِم میں بھی یہُوسفط نے لاویوں اور کاہِنوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے لوگوں کو خُداوند کی عدالت اور مُقدّموں کے لِئے مُقرّر کِیا اور وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔ 9اور اُس نے اُن کو تاکِید کی اور کہا کہ تُم خُداوند کے خَوف سے دِیانت داری اور کامِل دِل سے اَیسا کرنا۔ 10اور جب کبھی تُمہارے بھائیوں کی طرف سے جو اپنے شہروں میں رہتے ہیں کوئی مُقدّمہ تُمہارے سامنے آئے جو آپس کے خُون سے یا شرِیعت اور فرمان یا آئِین اور عدالت سے عِلاقہ رکھتا ہو تو تُم اُن کو آگاہ کر دینا کہ وہ خُداوند کا گُناہ نہ کریں جِس سے تُم پر اور تُمہارے بھائیوں پر غضب نازِل ہو۔ یہ کرو تو تُم سے خطا نہ ہو گی۔ 11اور دیکھو خُداوند کے سب مُعاملوں میں امریاؔہ کاہِن تُمہارا سردار ہے اور بادشاہ کے سب مُعاملوں میں زبدؔیاہ بِن اِسمٰعیل ہے جو یہُوداؔہ کے خاندان کا پیشوا ہے اور لاوی بھی تُمہارے آگے سردار ہوں گے۔ حَوصلہ کے ساتھ کام کرنا اور خُداوند نیکوں کے ساتھ ہو۔
ادُوم کے خِلاف جنگ
1اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی موآب اور بنی عمُّون اور اُن کے ساتھ بعض عمُّونیوں نے یہُوسفط سے لڑنے کو چڑھائی کی۔ 2تب چند لوگوں نے آ کر یہُوسفط کو خبر دی کہ دریا کے پار اراؔم کی طرف سے ایک بڑا انبوہ تیرے مُقابلہ کو آ رہا ہے اور دیکھ وہ حصاصُوؔن تمر میں ہیں جو عین جدؔی ہے۔ 3اور یہُوسفط ڈر کر دِل سے خُداوند کا طالِب ہُؤا اور سارے یہُوداؔہ میں روزہ کی مُنادی کرائی۔ 4اور بنی یہُوداؔہ خُداوند سے مدد مانگنے کو اِکٹّھے ہُوئے بلکہ یہُوداؔہ کے سب شہروں میں سے خُداوند سے مدد مانگنے کو آئے۔ 5اور یہُوسفط یہُوداؔہ اور یروشلیِم کی جماعت کے درمِیان خُداوند کے گھر میں نئے صحن کے آگے کھڑا ہُؤا۔ 6اور کہا اَے خُداوند ہمارے باپ دادا کے خُدا کیا تُو ہی آسمان میں خُدا نہیں؟ اور کیا قَوموں کی سب مُملکتوں پر حُکُومت کرنے والا تُو ہی نہیں؟ زور اور قُدرت تیرے ہاتھ میں ہے اَیسا کہ کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکتا۔ 7اَے ہمارے خُدا! کیا تُو ہی نے اِس سرزمِین کے باشِندوں کو اپنی قَوم اِسرائیل کے آگے سے نِکال کر اِسے اپنے دوست ابرہامؔ کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے نہیں دِیا؟ 8چُنانچہ وہ اُس میں بس گئے اور اُنہوں نے تیرے نام کے لِئے اُس میں ایک مَقدِس بنایا ہے اور کہتے ہیں کہ 9اگر کوئی بلا ہم پر آ پڑے جَیسے تلوار یا آفت یا وبا یا کال تو ہم اِس گھر کے آگے اور تیرے حضُور کھڑے ہوں گے (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں ہے) اور ہم اپنی مُصِیبت میں تُجھ سے فریاد کریں گے اور تُو سُنے گا اور بچا لے گا۔
10سو اب دیکھ! عمُّوؔن اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے لوگ جِن پر تُو نے بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصرؔ سے نِکل کر آ رہے تھے حملہ کرنے نہ دِیا بلکہ وہ اُن کی طرف سے مُڑ گئے اور اُن کو ہلاک نہ کِیا۔ 11دیکھ وہ ہم کو کَیسا بدلہ دیتے ہیں کہ ہم کو تیری مِیراث سے جِس کا تُو نے ہم کو مالِک بنایا ہے نِکالنے کو آ رہے ہیں۔ 12اَے ہمارے خُدا کیا تُو اُن کی عدالت نہیں کرے گا؟ کیونکہ اِس بڑے انبوہ کے مُقابِل جو ہم پر چڑھا آتا ہے ہم کُچھ طاقت نہیں رکھتے اور نہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کیا کریں بلکہ ہماری آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔
13اور سارا یہُوداؔہ اپنے بچّوں اور بِیویوں اور لڑکوں سمیت خُداوند کے حضُور کھڑا رہا۔ 14تب جماعت کے بِیچ یحزی ایل بِن زکریاؔہ بِن بِنایاؔہ بن یعی ایل بِن متّنیاؔہ ایک لاوی پر جو بنی آسف میں سے تھا خُداوند کی رُوح نازِل ہُوئی۔ 15اور وہ کہنے لگا اَے تمام یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو اور اَے بادشاہ یہُوسفط تُم سب سُنو۔ خُداوند تُم کو یُوں فرماتا ہے کہ تُم اِس بڑے انبوہ کی وجہ سے نہ تو ڈرو اور نہ گھبراؤ کیونکہ یہ جنگ تُمہاری نہیں بلکہ خُدا کی ہے۔ 16تُم کل اُن کا سامنا کرنے کو جانا۔ دیکھو وہ صِیص کی چڑھائی سے آ رہے ہیں اور دشتِ یرُوئیل کے سامنے وادی کے سِرے پر تُم کو مِلیں گے۔ 17تُم کو اِس جگہ میں لڑنا نہیں پڑے گا۔ اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم! تُم قطار باندھ کر چُپ چاپ کھڑے رہنا اور خُداوند کی نجات جو تُمہارے ساتھ ہے دیکھنا۔ خَوف نہ کرو اور ہِراسان نہ ہو۔ کل اُن کے مُقابلہ کو نِکلنا کیونکہ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے۔
18اور یہُوسفط سرنگُون ہو کر زمِین تک جُھکا اور تمام یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے رہنے والوں نے خُداوند کے آگے گِر کر اُس کو سِجدہ کِیا۔ 19اور بنی قِہات اور بنی قورح کے لاوی بُلند آواز سے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی حمد کرنے کو کھڑے ہو گئے۔
20اور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُوؔع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔ 21اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔
22جب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآؔب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُوداؔہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا۔ سو وہ مارے گئے۔ 23کیونکہ بنی عمُّون اور موآؔب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔ 24اور جب یہُوداؔہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔
25جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔ 26اور چَوتھے دِن وہ براکاؔہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکاؔہ کی وادی ہے۔ 27تب وہ لَوٹے یعنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔ 28سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔ 29اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔ 30سو یہُوسفط کی مُملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔
یہُوسفط کے عہدِ حُکُومت کا اِختتام
31یہُوسفط یہُوداؔہ پر سلطنت کرتا رہا۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُوؔبہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔ 32اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔ 33تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔
34اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔
35اِس کے بعد یہُوداؔہ کے بادشاہ یہُوسفط نے اِسرائیل کے بادشاہ اخزیاؔہ سے جو بڑا بدکار تھا اِتحاد کِیا۔ 36اور اِس لِئے اُس سے اِتحاد کِیا کہ ترسِیس جانے کو جہاز بنائے اور اُنہوں نے عصُیون جاؔبر میں جہاز بنائے۔ 37تب الِیعزر بِن دُوداواؔہُو نے جو مریسہ کا تھا یہُوسفط کے برخِلاف نُبوّت کی اور کہا اِس لِئے کہ تُو نے اخزیاؔہ سے اِتحاد کر لِیا ہے خُداوند نے تیرے بنائے کو توڑ دِیا ہے۔ پس وہ جہاز اَیسے ٹُوٹے کہ ترسِیس کو نہ جا سکے۔
1اور یہُوسفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یہُورام اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یہورام
2اور اُس کے بھائی جو یہُوسفط کے بیٹے تھے یہ تھے یعنی عزریاؔہ اور یحی ایل اور زکریاؔہ اور عزریاؔہ اور مِیکائیل اور سفطیاہ۔ یہ سب شاہِ اِسرائیل یہُوسفط کے بیٹے تھے۔ 3اور اُن کے باپ نے اُن کو چاندی اور سونے اور بیش قِیمت چِیزوں کے بڑے اِنعام اور فصِیل دار شہر یہُوداؔہ میں عطا کِئے لیکن سلطنت یہُورام کو دی کیونکہ وہ پہلوٹھا تھا۔ 4جب یہُورام اپنے باپ کی سلطنت پر قائِم ہو گیا اور اپنے کو قوی کر لِیا تو اُس نے اپنے سب بھائیوں کو اور اِسرائیل کے بعض سرداروں کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔
5یہُورام جب سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ 6اور وہ اخیاؔب کے گھرانے کی مانِند اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخیاؔب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے۔ 7تَو بھی خُداوند نے داؤُد کے خاندان کو ہلاک کرنا نہ چاہا۔ اُس عہد کے سبب سے جو اُس نے داؤُد سے باندھا تھا اور جَیسا اُس نے اُسے اور اُس کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دینے کا وعدہ کِیا تھا۔
8اُسی کے دِنوں میں ادُوؔم یہُوداؔہ کی حُکُومت سے مُنحرِف ہو گیا اور اپنے اُوپر ایک بادشاہ بنا لِیا۔ 9تب یہُوراؔم اپنے امِیروں اور اپنے سب رتھوں کو ساتھ لے کر عبُور کر گیا اور رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے اور رتھوں کے سرداروں کو گھیرے ہُوئے تھے مارا۔ 10سو ادُوؔمی یہُوداؔہ سے آج تک مُنحرِف ہیں اور اُسی وقت لِبناہ بھی اُس کے ہاتھ سے نِکل گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا تھا۔ 11اور اِس کے عِلاوہ اُس نے یہُوداؔہ کے پہاڑوں پر اُونچے مقام بنائے اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِنا کار بنایا اور یہُوداؔہ کو گُمراہ کِیا۔
12اور ایلیّاہؔ نبی سے اُسے اِس مضمُون کا خط مِلا کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نہ اپنے باپ یہُوسفط کی راہوں پر اور نہ یہُوداؔہ کے بادشاہ آسا کی راہوں پر چلا۔ 13بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا ہے اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِنا کار بنایا جَیسا اخیاؔب کے خاندان نے کِیا تھا اور اپنے باپ کے گھرانے میں سے اپنے بھائیوں کو جو تُجھ سے اچّھے تھے قتل بھی کِیا۔ 14سو دیکھ خُداوند تیرے لوگوں کو اور تیرے بیٹوں اور تیری بِیویوں کو اور تیرے سارے مال کو بڑی آفتوں سے مارے گا۔ 15اور تُو انتڑیوں کے مرض کے سبب سے سخت بِیمار ہو جائے گا یہاں تک کہ تیری انتڑیاں اُس مرض کے سبب سے روز بروز نِکلتی جائیں گی۔
16اور خُداوند نے یہُوراؔم کے خِلاف فِلستِیوں اور اُن عربوں کا جو کُوشیوں کی سمت میں رہتے ہیں دِل اُبھارا۔ 17سو وہ یہُوداؔہ پر چڑھائی کر کے اُس میں گُھس آئے اور سارے مال کو جو بادشاہ کے گھر میں مِلا اور اُس کے بیٹوں اور اُس کی بِیویوں کو بھی لے گئے اَیسا کہ یہُوآؔخز کے سِوا جو اُس کے بیٹوں میں سب سے چھوٹا تھا اُس کا کوئی بیٹا باقی نہ رہا۔
18اور اِس سب کے بعد خُداوند نے ایک لاعِلاج مرض اُس کی انتڑیوں میں لگا دِیا۔ 19اور کُچھ مُدّت کے بعد دو برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ اُس کے روگ کے مارے اُس کی انتڑیاں نِکل پڑیں اور وہ بُری بِیماریوں سے مَر گیا اور اُس کے لوگوں نے اُس کے لِئے آگ نہ جلائی جَیسا اُس کے باپ دادا کے لِئے جلاتے تھے۔
20وہ بتِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور وہ بغَیر ماتم کے رُخصت ہُؤا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا پر شاہی قبروں میں نہیں۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ اخزیاہ
1اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیاؔہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا کیونکہ لوگوں کے اُس جتھے نے جو عربوں کے ساتھ چھاؤنی میں آیا تھا سب بڑے بیٹوں کو قتل کر دِیا تھا۔ سو شاہِ یہُوداؔہ یہُوراؔم کا بیٹا اخزیاؔہ بادشاہ ہُؤا۔ 2اخزیاؔہ بیالِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام عتلیاؔہ تھا جو عُمرؔی کی بیٹی تھی۔ 3وہ بھی اخیاؔب کے خاندان کی راہ پر چلا کیونکہ اُس کی ماں اُس کو بدی کی مشورت دیتی تھی۔ 4اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسا اخیاؔب کے خاندان نے کِیا تھا کیونکہ اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد وُہی اُس کے مُشِیر تھے جِس سے اُس کی بربادی ہُوئی۔ 5اور اُس نے اُن کے مشورہ پر عمل بھی کِیا اور شاہِ اِسرائیل اخیاؔب کے بیٹے یہُوراؔم کے ساتھ شاہِ اراؔم حزائیل سے راماؔت جِلعاد میں لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یہُوراؔم کو زخمی کِیا۔ 6اور وہ یزرعیل کو اُن زخموں کے عِلاج کے لِئے لَوٹا جو اُسے رامہ میں شاہِ اراؔم حزائیل کے ساتھ لڑتے وقت اُن لوگوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُوداؔہ یہُوراؔم کا بیٹا عزریاؔہ یہُورام بِن اخیاؔب کو یزرعیل میں دیکھنے گیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔
7اور اخزیاؔہ کی ہلاکت خُدا کی طرف سے یُوں ہُوئی کہ وہ یہُوراؔم کے پاس گیا کیونکہ جب وہ پُہنچا تو یہُوراؔم کے ساتھ یاہُو بِن نِمسی سے لڑنے کو گیا جِسے خُداوند نے اخیاؔب کے خاندان کو کاٹ ڈالنے کے لِئے مَسح کِیا تھا۔ 8اور جب یاہُو اخیاؔب کے خاندان کو سزا دے رہا تھا تو اُس نے یہُوداؔہ کے سرداروں اور اخزیاؔہ کے بھائیوں کے بیٹوں کو اخزیاؔہ کی خِدمت کرتے پایا اور اُن کو قتل کِیا۔ 9اور اُس نے اخزیاؔہ کو ڈُھونڈا (وہ سامرِیہ میں چِھپا تھا) سو وہ اُسے پکڑ کر یاہُو کے پاس لائے اور اُسے قتل کِیا اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ یہُوسفط کا بیٹا ہے جو اپنے سارے دِل سے خُداوند کا طالِب رہا
اور اخزیاؔہ کے گھرانے میں سلطنت سنبھالنے کی طاقت کِسی میں نہ رہی۔
یہُوداؔہ کی ملکہ عتلیاہ
10جب اخزیاؔہ کی ماں عتلیاؔہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹا مَر گیا تو اُس نے اُٹھ کر یہُوداؔہ کے گھرانے کی ساری شاہی نسل کو نابُود کر دِیا۔ 11لیکن بادشاہ کی بیٹی یہُوسبعت اخزیاؔہ کے بیٹے یُوآؔس کو بادشاہ کے بیٹوں کے بِیچ سے جو قتل کِئے گئے چُرا لے گئی اور اُسے اور اُس کی دایہ کو بِستروں کی کوٹھری میں رکھّا۔ سو یہُوراؔم بادشاہ کی بیٹی یہُویدؔع کاہِن کی بِیوی یہُوسبعت نے (چُونکہ وہ اخزیاؔہ کی بہن تھی) اُسے عتلیاؔہ سے اَیسا چِھپایا کہ وہ اُسے قتل کرنے نہ پائی۔ 12اور وہ اُن کے پاس خُدا کی ہَیکل میں چھ برس تک چِھپا رہا اور عتلیاؔہ مُلک پر حُکُومت کرتی رہی۔
عتلیاہ کے خِلاف بغاوت
1اور ساتویں برس یہویدع نے زور پکڑا اور سینکڑوں کے سرداروں یعنی عزریاؔہ بِن یہُوراؔم اور اِسمٰعیل بِن یہُوحناؔن اور عزریاؔہ بِن عوبید اور معسیاؔہ بِن عدایاؔہ اور الیسافط بِن زِکرؔی سے عہد باندھا۔ 2وہ یہُوداؔہ میں پِھرے اور یہُوداؔہ کے سب شہروں میں سے لاویوں کو اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو اِکٹّھا کِیا اور وہ یروشلیِم میں آئے۔
3اور ساری جماعت نے خُدا کے گھر میں بادشاہ کے ساتھ عہد باندھا اور یہُویدؔع نے اُن سے کہا دیکھو یہ شاہزادہ جَیسا خُداوند نے بنی داؤُد کے حق میں فرمایا ہے سلطنت کرے گا۔ 4جو کام تُم کو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہِنوں اور لاویوں میں سے جو سبت کو آتے ہو ایک تِہائی دربان ہوں۔ 5اور ایک تِہائی شاہی محلّ پر اور ایک تِہائی بُنیاد کے پھاٹک پر اور سب لوگ خُداوند کے گھر کے صحنوں میں ہوں۔ 6پر خُداوند کے گھر میں سِوا کاہِنوں کے اور اُن کے جو لاویوں میں سے خِدمت کرتے ہیں اَور کوئی نہ آنے پائے۔ وُہی اندر آئیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں۔ لیکن سب لوگ خُداوند کا پہرہ دیتے رہیں۔ 7اور لاوی اپنے اپنے ہاتھ میں اپنے ہتھیار لِئے ہُوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہیں اور جو کوئی ہَیکل میں آئے قتل کِیا جائے اور بادشاہ جب اندر آئے اور باہر نِکلے تو تُم اُس کے ساتھ رہنا۔
8سو لاویوں اور سارے یہُوداؔہ نے یہوُیدؔع کاہِن کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا اور اُن میں سے ہر شخص نے اپنے لوگوں کو لِیا یعنی اُن کو جو سبت کو اندر آتے تھے اور اُن کو جو سبت کو باہر چلے جاتے تھے کیونکہ یہُویدؔع کاہِن نے باری والوں کو رُخصت نہیں کِیا تھا۔ 9اور یہُویدؔع کاہِن نے داؤُد بادشاہ کی برچھیاں اور ڈھالیں اور پھریاں جو خُدا کے گھر میں تِھیں سینکڑوں کے سرداروں کو دِیں۔ 10اور اُس نے سب لوگوں کو جو اپنا اپنا ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھے ہَیکل کی دہنی طرف سے اُس کی بائیں طرف تک مذبح اور ہَیکل کے پاس بادشاہ کے گِرداگِرد کھڑا کر دِیا۔ 11پِھر وہ شاہزادہ کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر شہادت نامہ دِیا اور اُسے بادشاہ بنایا اور یہُویدؔع اور اُس کے بیٹوں نے اُسے مَسح کِیا اور وہ بول اُٹھے بادشاہ سلامت رہے!
12جب عتلیاؔہ نے لوگوں کا شور سُنا جو دَوڑ دَوڑ کر بادشاہ کی تعرِیف کر رہے تھے تو وہ خُداوند کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔ 13اور اُس نے نِگاہ کی اور کیا دیکھا کہ بادشاہ پھاٹک میں اپنے سُتُون کے پاس کھڑا ہے اور بادشاہ کے نزدِیک اُمرا اور نرسِنگے ہیں اور ساری مُملکت کے لوگ خُوش ہیں اور نرسِنگے پُھونک رہے ہیں اور گانے والے باجوں کو لِئے ہُوئے مدح سرائی کرنے میں پیشوائی کر رہے ہیں۔ تب عتلیاؔہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور کہا غدر ہے غدر!
14تب یہُویدؔع کاہِن سَینکڑوں کے سرداروں کو جو لشکر پر مُقرّر تھے باہر لے آیا اور اُن سے کہا کہ اُس کو صفوں کے بِیچ کر کے نِکال لے جاؤ اور جو کوئی اُس کے پِیچھے چلے وہ تلوار سے مارا جائے کیونکہ کاہِن کہنے لگا کہ خُداوند کے گھر میں اُسے قتل نہ کرو۔
15سو اُنہوں نے اُس کے لِئے راستہ چھوڑ دِیا اور وہ شاہی محلّ کے گھوڑا پھاٹک کے مدخل کو گئی اور وہاں اُنہوں نے اُسے قتل کر دِیا۔
یہُویدع کی اصلاحات
16پِھر یہُویدؔع نے اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمِیان عہد باندھا کہ وہ خُداوند کے لوگ ہوں۔ 17تب سب لوگ بعل کے مندِر کو گئے اور اُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور اُس کی مُورتوں کو چکنا چُور کِیا اور بعل کے پُجاری متّان کو مذبحوں کے سامنے قتل کِیا۔ 18اور یہُویدؔع نے خُداوند کی ہَیکل کی خِدمت لاوی کاہِنوں کے ہاتھ میں سَونپی جِن کو داؤُد نے خُداوند کی ہَیکل میں الگ الگ ٹھہرایا تھا کہ خُداوند کی سوختنی قُربانِیاں جَیسا مُوسیٰ کی تَورَیت میں لِکھا ہے خُوشی مناتے ہُوئے اور گاتے ہُوئے داؤُد کے دستُور کے مُطابِق گُذرانیں۔ 19اور اُس نے خُداوند کی ہَیکل کے پھاٹکوں پر دربانوں کو بِٹھایا تاکہ جو کوئی کِسی طرح سے ناپاک ہو اندر آنے نہ پائے۔
20اور اُس نے سَینکڑوں کے سرداروں اور اُمرا اور قَوم کے حاکِموں اور مُلک کے سب لوگوں کو ساتھ لِیا اور بادشاہ کو خُداوند کی ہَیکل سے لے آیا اور وہ اُوپر کے پھاٹک سے شاہی محلّ میں آئے اور بادشاہ کو تختِ سلطنت پر بِٹھایا۔ 21سو مُلک کے سب لوگوں نے خُوشی منائی اور شہر میں امن ہُؤا اور اُنہوں نے عتلیاؔہ کو تلوار سے قتل کر دِیا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یُوآس
1یُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے چالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیاؔہ تھا جو بِیرسبع کی تھی۔ 2اور یُوآؔس یہُویدؔع کاہِن کے جِیتے جی وُہی جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے کرتا رہا۔ 3اور یہُویدؔع نے اُسے دو بِیویاں بیاہ دِیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔
4اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ یُوآؔس نے خُداوند کے گھر کی مرمّت کا اِرادہ کِیا۔ 5سو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا اور اُن سے کہا کہ یہُوداؔہ کے شہروں میں جا جا کر سارے اِسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کے لِئے رُوپیہ جمع کِیا کرو اور اِس کام میں تُم جلدی کرنا تَو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔ 6تب بادشاہ نے یہُویدؔع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاوِیوں سے کیوں تقاضا نہیں کِیا کہ وہ شہادت کے خَیمہ کے لِئے یہُوداؔہ اور یروشلیِم سے خُداوند کے بندہ اور اِسرائیل کی جماعت کے خادِم مُوسیٰ کا محصُول لایا کریں؟
7کیونکہ اُس شرِیر عَورت عتلیاؔہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دِئے تھے اور خُداوند کے گھر کی سب مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں بھی اُنہوں نے بعلِیم کو دے دی تِھیں۔
8پس بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے ایک صندُوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھّا۔ 9اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں مُنادی کی کہ لوگ وہ محصُول جِسے بندۂِ خُدا مُوسیٰ نے بیابان میں اِسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لِئے لائیں۔ 10اور سب سردار اور سب لوگ خُوش ہُوئے اور لا کر اُس صندُوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دِیا۔ 11جب صندُوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہِن کے نائِب نے آ کر صندُوق کو خالی کِیا اور اُسے لے کر پِھر اُس کی جگہ پُہنچا دِیا اور روز اَیسا ہی کر کے اُنہوں نے بُہت سی نقدی جمع کر لی۔
12پِھر بادشاہ اور یہُویدؔع نے اُسے اُن کو دے دِیا جو خُداوند کے گھر کی عِبادت کے کام پر مُقرّر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھئیوں کو خُداوند کے گھر کو بحال کرنے کے لِئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر کی مرمّت کے لِئے مزدُوری پر رکھّا۔ 13سو کارِیگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبُوط کر دِیا۔ 14اور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی رُوپیہ بادشاہ اور یہُویدؔع کے پاس لے آئے جِس سے خُداوند کے گھر کے لِئے ظرُوف یعنی خِدمت کے اور قُربانی چڑھانے کے برتن اور چمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے
یُہویدع کی اصلاحات منسُوخ کر دی گئیں
اور وہ یہُویدؔع کے جِیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قُربانِیاں چڑھاتے رہے۔ 15لیکن یہُویدؔع نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مَرا تو ایک سَو تِیس برس کا تھا۔ 16اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔
17اور یہُویدؔع کے مرنے کے بعد یہُوداؔہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔ 18اور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُوداؔہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔ 19تَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔ 20تب خُدا کی رُوح یہُویدؔع کاہِن کے بیٹے زکرؔیاہ پر نازِل ہُوئی۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔ 21تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔ 22یُوں یُوآؔس بادشاہ نے اُس کے باپ یہُویدؔع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔
یُوآس کے عہدِ حُکُومت کا اِختتام
23اور اُسی سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ ارامیوں کی فَوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں آ کر لوگوں میں سے قَوم کے سب سرداروں کو ہلاک کِیا اور اُن کا سارا مال لُوٹ کر دمِشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دِیا۔ 24اگرچہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تَو بھی خُداوند نے ایک نِہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔ سو اُنہوں نے یُوآس کو اُس کے کِئے کا بدلہ دِیا۔ 25اور جب وہ اُس کے پاس سے لَوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بِیمارِیوں میں مُبتلا چھوڑا) تو اُسی کے مُلازِموں نے یہُویدؔع کاہِن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسے اُس کے بِستر پر قتل کِیا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں تو دفن کِیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کِیا۔ 26اور اُس کے خِلاف سازِش کرنے والے یہ ہیں۔ عمُّونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سِمرؔیّت کا بیٹا یہُوزبد۔ 27اب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو اُس پر رکھّے گئے اور خُدا کے گھر کا دوبارہ بنانا۔ سو دیکھو یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کِتاب کی تفسِیر میں لِکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیاؔہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ اِمصِیاہ
1امصیاؔہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام یہُوعدّؔان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔ 2اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے پر کامِل دِل سے نہیں۔ 3اور جب وہ سلطنت پر جم گیا تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو مار ڈالا تھا قتل کِیا۔ 4پر اُن کی اَولاد کو جان سے نہیں مارا بلکہ اُسی کے مُطابِق کِیا جو مُوسیٰ کی کِتاب تَورَیت میں لِکھا ہے جَیسا خُداوند نے فرمایا کہ بیٹوں کے بدلے باپ دادا نہ مارے جائیں اور نہ باپ دادا کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر آدمی اپنے ہی گُناہ کے لِئے مارا جائے۔
ادُوم کے خِلاف جنگ
5اِس کے سِوا امصیاؔہ نے یہُوداؔہ کو اِکٹّھا کِیا اور اُن کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق تمام مُلکِ یہُوداؔہ اور بِنیمِین میں ہزار ہزار کے سرداروں اور سَو سَو کے سرداروں کے نِیچے ٹھہرایا اور اُن میں سے جِن کی عُمر بِیس برس یا اُس سے اُوپر تھی اُن کو شُمار کِیا اور اُن کو تِین لاکھ چُنے ہُوئے مَرد پایا جو جنگ میں جانے کے قابِل اور برچھی اور ڈھال سے کام لے سکتے تھے۔ 6اور اُس نے سَو قِنطار چاندی دے کر اِسرائیل میں سے ایک لاکھ زبردست سُورما نَوکر رکھّے۔ 7لیکن ایک مَردِ خُدا نے اُس کے پاس آ کر کہا اَے بادشاہ اِسرائیل کی فَوج تیرے ساتھ جانے نہ پائے کیونکہ خُداوند اِسرائیل یعنی سب بنی اِفرائِیم کے ساتھ نہیں ہے۔ 8پر اگر تُو جانا ہی چاہتا ہے تو جا اور لڑائی کے لِئے مضبُوط ہو۔ خُدا تُجھے دُشمنوں کے آگے گِرائے گا کیونکہ خُدا میں سنبھالنے اور گِرانے کی طاقت ہے۔
9امصیاؔہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا لیکن سَو قِنطاروں کے لِئے جو مَیں نے اِسرائیل کے لشکر کو دِئے ہم کیا کریں؟
اُس مَردِ خُدا نے جواب دِیا خُداوند تُجھے اِس سے بُہت زِیادہ دے سکتا ہے۔ 10تب امصیاؔہ نے اُس لشکر کو جو اِفرائِیم میں سے اُس کے پاس آیا تھا جُدا کِیا تاکہ وہ پِھر اپنے گھر جائیں۔ اِس سبب سے اُن کا غُصّہ یہُوداؔہ پر بُہت بھڑکا اور وہ نِہایت غُصّہ میں گھر کو لَوٹے۔
11اور امصیاؔہ نے حَوصلہ باندھا اور اپنے لوگوں کو لے کر وادیِ شور کو گیا اور بنی شعِیر میں سے دس ہزار کو مار دِیا۔ 12اور دس ہزار کو بنی یہُوداؔہ جِیتا پکڑ کر لے گئے اور اُن کو ایک چٹان کی چوٹی پر پُہنچایا اور اُس چٹان کی چوٹی پر سے اُن کو نِیچے گِرا دِیا اَیسا کہ سب کے سب ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گئے۔
13پر اُس لشکر کے لوگ جِن کو امصیاؔہ نے لَوٹا دِیا تھا کہ اُس کے ساتھ جنگ میں نہ جائیں سامرِیہ سے بَیت حورُوؔن تک یہُوداؔہ کے شہروں پر ٹُوٹ پڑے اور اُن میں سے تِین ہزار جوانوں کو مار ڈالا اور بُہت سی لُوٹ لے گئے۔
14جب امصیاؔہ ادُومیوں کے قِتال سے لَوٹا تو بنی شعِیر کے دیوتاؤں کو لیتا آیا اور اُن کو نصب کِیا تاکہ وہ اُس کے معبُود ہوں اور اُن کے آگے سِجدہ کِیا اور اُن کے آگے بخُور جلایا۔ 15اِس لِئے خُداوند کا غضب امصیاؔہ پر بھڑکا اور اُس نے ایک نبی کو اُس کے پاس بھیجا جِس نے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کے دیوتاؤں کا طالِب کیوں ہُؤا جِنہوں نے اپنے ہی لوگوں کو تیرے ہاتھ سے نہ چُھڑایا؟
16وہ اُس سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ اُس نے اُس سے کہا کہ کیا ہم نے تُجھے بادشاہ کا مُشِیر بنایا ہے؟ چُپ رہ! تُو کیوں مار کھائے؟
تب وہ نبی یہ کہہ کر چُپ ہو گیا کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا کا اِرادہ یہ ہے کہ تُجھے ہلاک کرے اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا ہے اور میری مشورت نہیں مانی۔
اِسرائیل کے خِلاف جنگ
17تب یہُوداؔہ کے بادشاہ امصیاؔہ نے مشورہ کر کے اِسرائیل کے بادشاہ یُوآس بِن یہُوآؔخز بِن یاہُو کے پاس کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔ 18سو اِسرائیل کے بادشاہ یہُوآؔس نے یہُوداؔہ کے بادشاہ امصیاؔہ کو کہلا بھیجا کہ لُبناؔن کے اُونٹ کٹارے نے لُبناؔن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے کو بیاہ دے۔ اِتنے میں ایک جنگلی درِندہ جو لُبناؔن میں رہتا تھا گُذرا اور اُس نے اُونٹ کٹارے کو روند ڈالا۔ 19تُو کہتا ہے دیکھ مَیں نے ادُومیوں کو مارا سو تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا ہے کہ فخر کرے۔ گھر ہی میں بَیٹھا رہ تُو کیوں اپنے نُقصان کے لِئے دست اندازی کرتا ہے کہ تُو بھی گِرے اور تیرے ساتھ یہُوداؔہ بھی؟
20لیکن امصیاؔہ نے نہ مانا کیونکہ یہ خُدا کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دے اِس لِئے کہ وہ ادُومیوں کے معبُودوں کے طالِب ہُوئے تھے۔ 21سو اِسرائیل کا بادشاہ یُوآس چڑھ آیا اور وہ اور شاہِ یہُوداؔہ امصیاؔہ یہُوداؔہ کے بَیت شمس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔ 22اور یہُوداؔہ نے اِسرائیل کے مُقابلہ میں شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔ 23اور شاہِ اِسرائیل یہُوآؔس نے شاہِ یہُوداؔہ امصیاؔہ بِن یُوآؔس بِن یہُوآؔخز کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور اُسے یروشلیِم میں لایا اور یروشلیِم کی دِیوار اِفرائِیم کے پھاٹک سے کونے کے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ ڈھا دی۔ 24اور سارے سونے اور چاندی اور سب برتنوں کو جو عوبیدادؔوم کے پاس خُدا کے گھر میں مِلے اور شاہی محلّ کے خزانوں اور کفِیلوں کو بھی لے کر سامرِیہ کو لَوٹا۔
25اور شاہِ یہُوداؔہ امصیاؔہ بِن یُوآؔس شاہِ اِسرائیل یُوآؔس بِن یہُوآؔخز کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔ 26اور امصیاؔہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کیا وہ یہُوداؔہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند نہیں ہیں؟ 27اور جب سے امصیاؔہ خُداوند کی پَیروی سے پِھرا تب ہی سے یروشلیِم کے لوگوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی۔ سو وہ لکِیس کو بھاگ گیا پر اُنہوں نے لکِیس میں اُس کے پِیچھے لوگ بھیج کر اُسے وہاں قتل کِیا۔ 28اور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور یہُوداؔہ کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ عُزّیاہ
1تب یہُوداؔہ کے سب لوگوں نے عُزّیاہ کو جو سولہ برس کا تھا لے کر اُسے اُس کے باپ امصیاؔہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔ 2اُس نے بادشاہ کے اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جانے کے بعد ایلُوؔت کو تعمِیر کِیا اور اُسے پِھر یہُوداؔہ میں شامِل کر دِیا۔
3عُزّیاہ سولہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں باون برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام یکُولِیاؔہ تھا جو یروشلیِم کی تھی۔ 4اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق کِیا جو اُس کے باپ امصیاؔہ نے کِیا تھا۔ 5اور وہ زکرؔیاہ کے دِنوں میں جو خُدا کی رویتوں میں ماہِر تھا خُدا کا طالِب رہا اور جب تک وہ خُداوند کا طالِب رہا خُدا نے اُس کو کامیاب رکھّا۔
6اور وہ نِکلا اور فِلستیوں سے لڑا اور جات کی دِیوار کو اور یبنہ کی دِیوار کو اور اشدُود کی دِیوار کوڈھا دِیا اور اشدُود کے مُلک میں اور فِلستیوں کے درمِیان شہر تعمِیر کِئے۔ 7اور خُدا نے فِلستیوں اور جُور بعل کے رہنے والے عربوں اور معُونیوں کے مُقابلہ میں اُس کی مدد کی۔ 8اور عمُّونی عُزّیاہ کو نذرانے دینے لگے اور اُس کا نام مِصرؔ کی سرحد تک پَھیل گیا کیونکہ وہ نِہایت زورآور ہو گیا تھا۔
9اور عُزّیاہ نے یروشلیِم میں کونے کے پھاٹک اور وادی کے پھاٹک اور دِیوار کے موڑ پر بُرج بنوائے اور اُن کو مُحکم کِیا۔ 10اور اُس نے بیابان میں بُرج بنوائے اور بُہت سے حَوض کُھدوائے کیونکہ نشیب کی زمِین میں بھی اور مَیدان میں اُس کے بُہت چَوپائے تھے اور پہاڑوں اور زرخیز کھیتوں میں اُس کے کِسان اور تاکِستانوں کے مالی تھے کیونکہ کاشت کاری اُسے بُہت پسند تھی۔
11اِس کے سِوا عُزّیاہ کے پاس جنگی مَردوں کا لشکر تھا جو یعیِئیل مُنشی اور معسیاؔہ ناظِم کے شُمار کے مُطابِق غول غول ہو کر بادشاہ کے ایک سردار حنانیاؔہ کے ماتحت لڑائی پر جاتا تھا۔ 12اور آبائی خاندانوں کے سرداروں یعنی زبردست سُورماؤں کا کُل شُمار دو ہزار چھ سَو تھا۔ 13اور اُن کے ماتحت تِین لاکھ ساڑھے سات ہزار کا زبردست لشکر تھا جو دُشمن کے مُقابلہ میں بادشاہ کی مدد کرنے کو بڑے زور سے لڑتا تھا۔ 14اور عُزّیاہ نے اُن کے لِئے یعنی سارے لشکر کے لِئے ڈھالیں اور برچھے اور خود اور بکتر اور کمانیں اور فلاخن کے لِئے پتّھر تیّار کِئے۔ 15اور اُس نے یروشلیِم میں ہُنرمند لوگوں کی اِیجاد کی ہُوئی کلیں بنوائِیں تاکہ وہ تِیر چلانے اور بڑے بڑے پتّھر پھینکنے کے لِئے بُرجوں اور فصِیلوں پر ہوں۔ سو اُس کا نام دُور تک پَھیل گیا کیونکہ اُس کی مدد اَیسی عجِیب طرح سے ہُوئی کہ وہ زورآور ہو گیا۔
عُزّیاہ کو غرُور کی سزا مِلتی ہے
16لیکن جب وہ زورآور ہو گیا تو اُس کا دِل اِس قدر پُھول گیا کہ وہ خراب ہو گیا اور خُداوند اپنے خُدا کی نافرمانی کرنے لگا چُنانچہ وہ خُداوند کی ہَیکل میں گیا تاکہ بخُور کی قُربان گاہ پر بخُور جلائے۔ 17تب عزریاؔہ کاہِن اُس کے پِیچھے پِیچھے گیا اور اُس کے ساتھ خُداوند کے اسّی کاہِن اَور تھے جو بہادُر آدمی تھے۔ 18اور اُنہوں نے عُزّیاہ بادشاہ کا سامنا کِیا اور اُس سے کہنے لگے اَے عُزّیاہ خُداوند کے لِئے بخُور جلانا تیرا کام نہیں بلکہ کاہِنوں یعنی ہارُونؔ کے بیٹوں کا کام ہے جو بخُور جلانے کے لِئے مُقدّس کِئے گئے ہیں۔ سو مَقدِس سے باہر جا کیونکہ تُو نے خطا کی ہے اور خُداوند خُدا کی طرف سے یہ تیری عِزّت کا باعِث نہ ہو گا۔
19تب عُزّیاہ غُصّہ ہُؤا اور خُوشبُو جلانے کو بخُور دان اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھا اور جب وہ کاہِنوں پر جُھنجھلا رہا تھا تو کاہِنوں کے سامنے ہی خُداوند کے گھر کے اندر بخُور کی قُربان گاہ کے پاس اُس کی پیشانی پر کوڑھ پُھوٹ نِکلا۔ 20اور سردار کاہِن عزریاؔہ اور سب کاہِنوں نے اُس پر نظر کی اور کیا دیکھا کہ اُس کی پیشانی پر کوڑھ نِکلا ہے۔ سو اُنہوں نے اُسے جلد وہاں سے نِکالا بلکہ اُس نے خُود بھی باہر جانے میں جلدی کی کیونکہ خُداوند کی مار اُس پر پڑی تھی۔
21چُنانچہ عُزّیاہ بادشاہ اپنے مرنے کے دِن تک کوڑھی رہا اور کوڑھی ہونے کی وجہ سے ایک الگ گھر میں رہتا تھا کیونکہ وہ خُداوند کے گھر سے کاٹ ڈالا گیا تھا اور اُس کا بیٹا یُوتام بادشاہ کے گھر کا مُختار تھا اور مُلک کے لوگوں کا اِنصاف کرتا تھا۔
22اور عُزّیاہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک آمُوص کے بیٹے یسعیاہ نبی نے لِکھے۔ 23سو عُزّیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے قبرِستان کے مَیدان میں جو بادشاہوں کا تھا اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ کوڑھی ہے اور اُس کا بیٹا یُوتام اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یُوتام
1یُوتام پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام یرُوؔسہ تھا جو صدُوؔق کی بیٹی تھی۔ 2اور اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اَیسا ہی کِیا جَیسا اُس کے باپ عُزّیاہ نے کِیا تھا مگر وہ خُداوند کی ہَیکل میں نہ گُھسا پر لوگ گُناہ کرتے ہی رہے۔
3اور اُس نے خُداوند کے گھر کا بالائی دروازہ بنایا اور عوفل کی دِیوار پر اُس نے بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔ 4اور یہُوداؔہ کے کوہِستانی مُلک میں اُس نے شہر تعمِیر کِئے اور جنگلوں میں قلعے اور بُرج بنوائے۔ 5وہ بنی عمُّون کے بادشاہ سے بھی لڑا اور اُن پر غالِب ہُؤا اور اُسی سال بنی عمُّون نے ایک سَو قِنطار چاندی اور دس ہزار کُر گیہُوں اور دس ہزار کُر جَو اُسے دِئے اور اُتنا ہی بنی عمُّون نے دُوسرے اور تِیسرے برس بھی اُسے دِیا۔ 6سو یُوتام زبردست ہو گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے اپنی راہیں درُست کی تِھیں۔ 7اور یُوتام کے باقی کام اور اُس کی سب لڑائیاں اور اُس کے طَور طریقے اِسرائیل اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔ 8وہ پچِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ 9اور یُوتام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ آخز
1آخز بِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وہ نہ کِیا جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا۔ 2بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہوں پر چلا اور بعلِیم کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بھی بنوائِیں۔ 3اِس کے سِوا اُس نے ہِنُّوؔم کے بیٹے کی وادی میں بخُور جلایا اور اُن قَوموں کے نفرتی دستُوروں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے خارِج کِیا تھا اپنے ہی بیٹوں کو آگ میں جھونکا۔ 4اُس نے اُونچے مقاموں اور پہاڑوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے قُربانِیاں کِیں اور بخُور جلایا۔
ارام اور اِسرائیل کے خِلاف جنگ
5اِس لِئے خُداوند اُس کے خُدا نے اُس کو شاہِ اراؔم کے ہاتھ میں کر دِیا۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور اُس کے لوگوں میں سے اسِیروں کی بِھیڑ کی بِھیڑ لے گئے اور اُن کو دمِشق میں لائے اور وہ شاہِ اِسرائیل کے ہاتھ میں بھی کر دِیا گیا جِس نے اُسے مارا اور بڑی خُون ریزی کی۔ 6اور فِقح بِن رملیاؔہ نے ایک ہی دِن میں یہُوداؔہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار کو جو سب کے سب سُورما تھے قتل کِیا کیونکہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔ 7اور زِکرؔی نے جو اِفرائِیم کا ایک پہلوان تھا معسیاؔہ شاہزادہ کو اور محلّ کے ناظِم عزریقاؔم کو اور بادشاہ کے وزِیر القانہ کو مار ڈالا۔ 8اور بنی اِسرائیل اپنے بھائیوں میں سے دو لاکھ عَورتوں اور بیٹے بیٹیوں کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کا بُہت سا مال لُوٹ لِیا اور لُوٹ کو ساؔمرِیہ میں لائے۔
عودِد نبی
9لیکن وہاں خُداوند کا ایک نبی تھا جِس کا نام عودِؔد تھا۔ وہ اُس لشکر کے اِستِقبال کو گیا جو سامریہ کو آ رہا تھا اور اُن سے کہنے لگا دیکھو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا یہُوداؔہ سے ناراض تھا اُس نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کو اَیسے طَیش میں قتل کِیا ہے جو آسمان تک پُہنچا۔ 10اور اب تُمہارا اِرادہ ہے کہ بنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کو اپنے غُلام اور لَونڈیاں بنا کر اُن کو دبائے رکھّو لیکن کیا تُمہارے ہی گُناہ جو تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کِئے ہیں تُمہارے سر نہیں ہیں؟ 11سو تُم اب میری سُنو اور اُن اسِیروں کو جِن کو تُم نے اپنے بھائیوں میں سے اسِیر کر لِیا ہے آزاد کر کے لَوٹا دو کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر ہے۔
12تب بنی اِفرائِیم کے سرداروں میں سے عزریاؔہ بِن یہُوحناؔن اور برکیاؔہ بِن مسلّیموؔت اور یحز قیاہ بِن سلُوم اور عماسا بِن خدلی اُن کے سامنے جو جنگ سے آ رہے تھے کھڑے ہو گئے۔ 13اور اُن سے کہا کہ تُم اسِیروں کو یہاں نہیں لانے پاؤ گے کیونکہ جو تُم نے ٹھانا ہے اُس سے ہم خُداوند کے گُنہگار بنیں گے اور ہمارے گُناہ اور خطائیں بڑھ جائیں گی کیونکہ ہماری خطا بڑی ہے اور اِسرائیل پر قہرِ شدِید ہے۔ 14سو اُن ہتھیار بند لوگوں نے اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو امِیروں اور ساری جماعت کے آگے چھوڑ دِیا۔ 15اور وہ آدمی جِن کے نام مذکُور ہُوئے اُٹھے اور اسِیروں کو لِیا اور لُوٹ کے مال میں سے اُن سبھوں کو جو اُن میں ننگے تھے لِباس سے آراستہ کِیا اور اُن کو جُوتے پہنائے اور اُن کو کھانے پِینے کو دِیا اور اُن پر تیل ملا اور جِتنے اُن میں کمزور تھے اُن کو گدھوں پر چڑھا کر کھجُور کے درختوں کے شہر یریحُو میں اُن کے بھائیوں کے پاس پُہنچا دِیا تب ساؔمرِیہ کو لَوٹ گئے۔
آخز اسُور سے مدد مانگتا ہے
16اُس وقت آخز بادشاہ نے اسُور کے بادشاہوں کے پاس کہلا بھیجا کہ اُس کی مدد کریں۔ 17اِس لِئے کہ ادُومیوں نے پِھر چڑھائی کر کے یہُوداؔہ کو مار لِیا اور اسِیروں کو لے گئے تھے۔ 18اور فِلستِیوں نے بھی نشیب کی زمِین کے اور یہُوداؔہ کے جنُوب کے شہروں پر حملہ کر کے بَیت شمس اور ایّالوؔن اور جدِیروؔت کو اور شوکو اور اُس کے دیہات کو اور تِمنہ اور اُس کے دیہات کو اور جِمسُو اور اُس کے دیہات کو بھی لے لِیا تھا اور اُن میں بس گئے تھے۔ 19کیونکہ خُداوند نے شاہِ اِسرائیل آخز کے سبب سے یہُوداؔہ کو پست کِیا اِس لِئے کہ اُس نے یہُوداؔہ میں بے حیائی کی چال چل کر خُداوند کا بڑا گُناہ کِیا تھا۔ 20اور شاہِ اسُور تِلگت پلناؔسر اُس کے پاس آیا پر اُس نے اُس کو تنگ کِیا اور اُس کی کُمک نہ کی۔ 21کیونکہ آخز نے خُداوند کے گھر اور بادشاہ اور سرداروں کے محلّوں سے مال لے کر شاہِ اسُور کو دِیا تَو بھی اُس کی کُچھ مدد نہ ہُوئی۔
آخز کے گُناہ
22اور اپنی تنگی کے وقت میں بھی اُس نے یعنی اِسی آخز بادشاہ نے خُداوند کا اَور بھی زِیادہ گُناہ کِیا۔ 23کیونکہ اُس نے دمِشق کے دیوتاؤں کے لِئے جِنہوں نے اُسے مارا تھا قُربانِیاں کِیں اور کہا چُونکہ ارام کے بادشاہوں کے معبُودوں نے اُن کی مدد کی ہے سو مَیں اُن کے لِئے قُربانی کرُوں گا تاکہ وہ میری مدد کریں لیکن وہ اُس کی اور سارے اِسرائیل کی تباہی کا باعِث ہُوئے۔ 24اور آخز نے خُدا کے گھر کے برتنوں کو جمع کِیا اور خُدا کے گھر کے برتنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور خُداوند کے گھر کے دروازوں کو بند کِیا اور اپنے لِئے یروشلیِم کے ہر کونے میں مذبحے بنائے۔ 25اور یہُوداؔہ کے ایک ایک شہر میں غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کے لِئے اُونچے مقام بنائے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔
26اور اُس کے باقی کام اور اُس کے سب طَور طریقے شرُوع سے آخِر تک یہُوداؔہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔ 27اور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے شہر میں یعنی یروشلیِم میں دفن کِیا کیونکہ وہ اُسے اِسرائیل کے بادشاہوں کی قبروں میں نہ لائے اور اُس کا بیٹا حزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ حزِقیاہ
1حزقیاہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام ابیاؔہ تھا جو زکرؔیاہ کی بیٹی تھی۔ 2اُس نے وُہی کام جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق جو اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا کِیا۔
ہَیکل کا پاک کِیا جانا
3اُس نے اپنی سلطنت کے پہلے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند کے گھر کے دروازوں کو کھولا اور اُن کی مرمّت کی۔ 4اور وہ کاہِنوں اور لاویوں کو لے آیا اور اُن کو مشرِق کی طرف مَیدان میں اِکٹّھا کِیا۔ 5اور اُن سے کہا اَے لاویو میری سُنو! تُم اب اپنے کو پاک کرو اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو پاک کرو اور اِس پاک مقام میں سے ساری نجاست کو نِکال ڈالو۔ 6کیونکہ ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا اور جو خُداوند ہمارے خُدا کی نظر میں بُرا ہے وُہی کِیا اور خُدا کو چھوڑ دِیا اور خُداوند کے مسکن سے مُنہ پھیر لِیا اور اپنی پِیٹھ اُس کی طرف کر دی۔ 7اور اُسارے کے دروازوں کو بھی بند کر دِیا اور چراغ بُجھا دِئے اور اِسرائیل کے خُدا کے مَقدِس میں نہ تو بخُور جلایا اور نہ سوختنی قُربانِیاں چڑھائِیں۔ 8اِس سبب سے خُداوند کا قہر یہُوداؔہ اور یروشلیِم پر نازِل ہُؤا اور اُس نے اُن کو اَیسا حوالہ کِیا کہ مارے مارے پِھریں اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہوں جَیسا تُم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو۔ 9دیکھو اِسی سبب سے ہمارے باپ دادا تلوار سے مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیاں اور ہماری بِیویاں اسِیری میں ہیں۔
10اب میرے دِل میں ہے کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ عہد باندُھوں تاکہ اُس کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل جائے۔ 11اَے میرے فرزندو تُم اب غافِل نہ رہو کیونکہ خُداوند نے تُم کو چُن لِیا ہے کہ اُس کے حضُور کھڑے ہو اور اُس کی خِدمت کرو اور اُس کے خادِم بنو اور بخُور جلاؤ۔
12تب یہ لاوی اُٹھے
یعنی بنی قِہات میں سے
محت بِن عماسی
اور یُوایل بِن عزرؔیاہ
اور بنی مِراری میں سے
قِیس بِن عبدؔی
اور عزریاؔہ بِن یہلّلئیل
اور جیرسونیوں میں سے
یُوآخ بِن زِمہّ
اور عدؔن بِن یُوآؔخ۔
13بنی الِیصفن میں سے
سِمرؔی اور یعواؔیل
اور بنی آسف میں سے
زکرؔیاہ اور متّنیاؔہ۔
14اور بنی ہَیمان میں سے
یحی ایل اور سِمعی
اور بنی یدُوتُون میں سے
سمعیاؔہ اور عُزّی اؔیل۔
15اور اُنہوں نے اپنے بھائیوں کو اِکٹّھا کر کے اپنے کو پاک کِیا اور بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق جو خُداوند کے کلام کے مُطابِق تھا خُداوند کے گھر کو پاک کرنے کے لِئے اندر گئے۔ 16اور کاہِن خُداوند کے گھر کے اندرُونی حِصّہ میں اُسے پاک صاف کرنے کو داخِل ہُوئے اور ساری نجاست کو جو خُداوند کی ہَیکل میں اُن کو مِلی نِکال کر باہر خُداوند کے گھر کے صحن میں لے آئے اور لاویوں نے اُسے اُٹھا لِیا تاکہ اُسے باہر قِدرُوؔن کے نالے میں پُہنچا دیں۔
17اور پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اُنہوں نے تقدِیس کا کام شرُوع کِیا اور اُس مہِینے کی آٹھوِیں تارِیخ کو خُداوند کے اُسارے تک پُہنچے اور اُنہوں نے آٹھ دِن میں خُداوند کے گھر کو پاک کِیا۔ سو پہلے مہِینے کی سولھوِیں تارِیخ کو اُسے تمام کِیا۔
ہَیکل کی ازسرِ نَو مخصُوصیّت
18تب اُنہوں نے محلّ کے اندر حِزقیاہ بادشاہ کے پاس جا کر کہا کہ ہم نے خُداوند کے سارے گھر کو اور سوختنی قُربانی کے مذبح کو اور اُس کے سب ظرُوف کو اور نذر کی روٹِیوں کی میز کو اور اُس کے سب ظرُوف کو پاک صاف کر دِیا۔ 19اِس کے سِوا ہم نے اُن سب ظرُوف کو جِن کو آخز بادشاہ نے اپنے دَورِ سلطنت میں خطا کر کے رَدّ کر دِیا تھا پِھر تیّار کر کے اُن کو مُقدّس کِیا ہے اور دیکھ وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے ہیں۔
20تب حِزقیاہ بادشاہ سویرے اُٹھ کر اور شہر کے رئِیسوں کو فراہم کر کے خُداوند کے گھر کو گیا۔ 21اور وہ سات بَیل اور سات مینڈھے اور سات برّے اور سات بکرے مُملکت کے لِئے اور مَقدِس کے لِئے اور یہُوداؔہ کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے لے آئے اور اُس نے کاہِنوں یعنی بنی ہارُون کو حُکم کِیا کہ اُن کو خُداوند کے مذبح پر چڑھائیں۔ 22سو اُنہوں نے بَیلوں کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے خُون کو لے کر اُسے مذبح پر چِھڑکا۔ پِھر اُنہوں نے مینڈھوں کو ذبح کِیا اور خُون کو مذبح پر چِھڑکا اور برّوں کو بھی ذبح کِیا اور خُون مذبح پر چِھڑکا۔ 23اور وہ خطا کی قُربانی کے بکروں کو بادشاہ اور جماعت کے آگے نزدِیک لے آئے اور اُنہوں نے اپنے ہاتھ اُن پر رکھّے۔ 24پِھر کاہِنوں نے اُن کو ذبح کِیا اور اُن کے خُون کو مذبح پر چِھڑک کر خطا کی قُربانی کی تاکہ سارے اِسرائیل کے لِئے کفّارہ ہو کیونکہ بادشاہ نے فرمایا تھا کہ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی سارے اِسرائیل کے لِئے چڑھائی جائیں۔
25اور اُس نے داؤُد اور بادشاہ کے غَیب بِین جاد اور ناتن نبی کے حُکم کے مُطابِق خُداوند کے گھر میں لاویوں کو جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ مُقرّر کِیا کیونکہ یہ نبیوں کی معرفت خُداوند کا حُکم تھا۔ 26اور لاوی داؤُد کے باجوں کو اور کاہِن نرسِنگوں کو لے کر کھڑے ہُوئے۔ 27اور حِزقیاؔہ نے مذبح پر سوختنی قُربانی چڑھانے کا حُکم دِیا اور جب سوختنی قُربانی شرُوع ہُوئی تو خُداوند کا گِیت بھی نرسِنگوں اور شاہِ اِسرائیل داؤُد کے باجوں کے ساتھ شرُوع ہُؤا۔ 28اور ساری جماعت نے سِجدہ کِیا اور گانے والے گانے اور نرسِنگے والے نرسِنگے پُھونکنے لگے۔ جب تک سوختنی قُربانی جل نہ چُکی یہ سب ہوتا رہا۔ 29اور جب وہ قُربانی چڑھا چُکے تو بادشاہ اور اُس کے ساتھ سب حاضرِین نے جُھک کر سِجدہ کِیا۔ 30پِھر حِزقیاہ بادشاہ اور رئِیسوں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ داؤُد اور آسف غَیب بِین کے گِیت گا کر خُداوند کی حمد کریں اور اُنہوں نے خُوشی سے مدح سرائی کی اور سر جُھکائے اور سِجدہ کِیا۔
31اور حِزقیاہ کہنے لگا کہ اب تُم نے اپنے آپ کو خُداوند کے لِئے پاک کر لِیا ہے۔ سو نزدِیک آؤ اور خُداوند کے گھر میں ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لاؤ۔ تب جماعت ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لائی اور جِتنے دِل سے راضی تھے سوختنی قُربانِیاں لائے۔ 32اور سوختنی قُربانیوں کا شُمار جو جماعت لائی یہ تھا ستّر بَیل اور سَو مینڈھے اور دو سَو بّرے۔ یہ سب خُداوند کی سوختنی قُربانی کے لِئے تھے۔ 33اور مُقدّس کِئے ہُوئے جانور یہ تھے۔ چھ سَو بَیل اور تِین ہزار بھیڑ بکریاں۔ 34مگر کاہِن اَیسے تھوڑے تھے کہ وہ ساری سوختنی قُربانی کے جانوروں کی کھالیں اُتار نہ سکے اِس لِئے اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کی مدد کی جب تک کام تمام نہ ہو گیا اور کاہِنوں نے اپنے کو پاک نہ کر لِیا کیونکہ لاوی اپنے آپ کو پاک کرنے میں کاہِنوں سے زِیادہ راست دِل تھے۔ 35اور سوختنی قُربانِیاں بھی کثرت سے تِھیں اور اُن کے ساتھ سلامتی کی قُربانیوں کی چربی اور سوختنی قُربانیوں کے تپاون تھے
یُوں خُداوند کے گھر کی خِدمت کی ترتِیب درُست ہُوئی۔ 36اور حِزقیاہ اور سب لوگ اُس کام کے سبب سے جو خُدا نے لوگوں کے لِئے تیّار کِیا تھا باغ باغ ہُوئے کیونکہ وہ کام یکبارگی کِیا گیا تھا۔
عِیدِ فَسح منانے کی تیّاری
1اور حِزقیاہ نے سارے اِسرائیل اور یہُوداؔہ کو کہلا بھیجا اور اِفرائِیم اور منسّی کے پاس بھی خط لِکھ بھیجے کہ وہ خُداوند کے گھر میں یروشلیِم کو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کرنے کو آئیں۔ 2کیونکہ بادشاہ اور سرداروں اور یروشلیِم کی ساری جماعت نے دُوسرے مہِینے میں عیدِ فَسح منانے کا مشورہ کر لِیا تھا۔ 3کیونکہ وہ اُس وقت اُسے اِس لِئے نہیں منا سکے کہ کاہِنوں نے کافی تعداد میں اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اور لوگ بھی یروشلیِم میں اِکٹّھے نہیں ہُوئے تھے۔ 4اور یہ بات بادشاہ اور ساری جماعت کی نظر میں اچّھی تھی۔ 5سو اُنہوں نے حُکم جاری کِیا کہ بیرسبع سے دان تک سارے اِسرائیل میں مُنادی کی جائے کہ لوگ یروشلیِم میں آ کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کریں کیونکہ اُنہوں نے اَیسی بڑی تعداد میں اُس کو نہیں منایا تھا جَیسے لِکھا ہے۔ 6سو ہرکارے بادشاہ اور اُس کے سرداروں سے خط لے کر بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق سارے اِسرائیل اور یہُوداؔہ میں پِھرے اور کہتے گئے
اَے بنی اِسرائیل ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور اِسرائیل کے خُداوند خُدا کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تاکہ وہ تُمہارے باقی لوگوں کی طرف جو اسُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے بچ رہے ہیں پِھر مُتوجِّہ ہو۔ 7اور تُم اپنے باپ دادا اور اپنے بھائیوں کی مانِند مت ہو جِنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی نافرمانی کی یہاں تک کہ اُس نے اُن کو چھوڑ دِیا کہ برباد ہو جائیں جَیسا تُم دیکھتے ہو۔ 8پس تُم اپنے باپ دادا کی مانِند گردن کش نہ بنو بلکہ خُداوند کے تابِع ہو جاؤ اور اُس کے مَقدِس میں آؤ جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو تاکہ اُس کا قہرِ شدِید تُم پر سے ٹل جائے۔ 9کیونکہ اگر تُم خُداوند کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تو تُمہارے بھائی اور تُمہارے بیٹے اپنے اسِیر کرنے والوں کی نظر میں قابِلِ رحم ٹھہریں گے اور اِس مُلک میں پِھر آئیں گے کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا غفُور و رحِیم ہے اور اگر تُم اُس کی طرف پِھرو تو وہ تُم سے اپنا مُنہ پھیر نہ لے گا۔
10سو ہرکارے اِفرائِیم اور منسّی کے مُلک میں شہر بہ شہر ہوتے ہُوئے زبُولُون تک گئے پر اُنہوں نے اُن کا تمسخُر کِیا اور اُن کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا۔ 11پِھر بھی آشر اور منسّی اور زبُولُون میں سے بعض لوگوں نے فروتنی کی اور یروشلیِم کو آئے۔ 12اور یہُوداؔہ پر بھی خُداوند کا ہاتھ تھا کہ اُن کو یکدل بنا دے تاکہ وہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق بادشاہ اور سرداروں کے حُکم پر عمل کریں۔
عِیدِ فَسح منائی جاتی ہے
13سو بُہت سے لوگ یروشلیِم میں جمع ہُوئے کہ دُوسرے مہِینے میں فطِیری روٹی کی عِید کریں۔ یُوں بُہت بڑی جماعت ہو گئی۔ 14اور وہ اُٹھے اور اُن مذبحوں کو جو یروشلیِم میں تھے اور بخُور کی سب قُربان گاہوں کو دُور کِیا اور اُن کو قِدرُوؔن کے نالے میں ڈال دِیا۔ 15پِھر دُوسرے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے فَسح کو ذبح کِیا اور کاہِنوں اور لاویوں نے شرمِندہ ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا اور خُداوند کے گھر میں سوختنی قُربانِیاں لائے۔ 16اور وہ اپنے دستُور پر مَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُطابِق اپنی اپنی جگہ کھڑے ہُوئے اور کاہِنوں نے لاویوں کے ہاتھ سے خُون لے کر چِھڑکا۔ 17کیونکہ جماعت میں بُہتیرے اَیسے تھے جِنہوں نے اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اِس لِئے یہ کام لاویوں کے سپُرد ہُؤا کہ وہ سب ناپاک شخصوں کے لِئے فَسح کے برّوں کو ذبح کریں تاکہ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں۔ 18کیونکہ اِفرائِیم اور منسّی اور اِشکار اور زبُولُون میں سے بُہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا تَو بھی اُنہوں نے فَسح کو جِس طرح لِکھا ہے اُس طرح سے نہ کھایا کیونکہ حِزقیاہ نے اُن کے لِئے یہ دُعا کی تھی کہ خُداوند جو نیک ہے ہر ایک کو۔ 19جِس نے خُداوند خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کی طلب میں دِل لگایا ہے مُعاف کرے گو وہ مَقدِس کی طہارت کے مُطابِق پاک نہ ہُؤا ہو۔ 20اور خُداوند نے حِزقیاہ کی سُنی اور لوگوں کو شِفا دی۔ 21اور جو بنی اِسرائیل یروشلیِم میں حاضِر تھے اُنہوں نے بڑی خُوشی سے سات دِن تک عِیدِ فطِیر منائی اور لاوی اور کاہِن بُلند آواز کے باجوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور گا گا کر ہر روز خُداوند کی حمد کرتے رہے۔ 22اور حِزقیاہ نے سب لاویوں سے جو خُداوند کی خِدمت میں ماہِر تھے تسلّی بخش باتیں کِیں
عِید اور سات دِن منائی جاتی ہے
سو وہ عِید کے ساتوں دِن تک کھاتے اور سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانِیاں چڑھاتے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور اِقرار کرتے رہے۔ 23پِھر ساری جماعت نے اَور سات دِن ماننے کا مشورہ کِیا اور خُوشی سے اَور سات دِن مانے۔ 24کیونکہ شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ نے جماعت کو قُربانِیوں کے لِئے ایک ہزار بچھڑے اور سات ہزار بھیڑیں عِنایت کِیں اور سرداروں نے جماعت کو ایک ہزار بچھڑے اور دس ہزار بھیڑیں دِیں اور بُہت سے کاہِنوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا۔ 25اور یہُوداؔہ کی ساری جماعت نے کاہِنوں اور لاویوں سمیت اور اُس ساری جماعت نے جو اِسرائیل میں سے آئی تھی اور اُن پردیسیوں نے جو اِسرائیل کے مُلک سے آئے تھے اور جو یہُوداؔہ میں رہتے تھے خُوشی منائی۔ 26سو یروشلیِم میں بڑی خُوشی ہُوئی کیونکہ شاہِ اِسرائیل سُلیماؔن بِن داؤُد کے زمانہ سے یروشلیِم میں اَیسا نہیں ہُؤا تھا۔ 27تب لاوی کاہِنوں نے اُٹھ کر لوگوں کو برکت دی اور اُن کی سُنی گئی اور اُن کی دُعا اُس کے مُقدّس مکان آسمان تک پُہنچی۔
حِزقیاہ مذہبی زندگی کی اصلاح کرتا ہے
1جب یہ ہو چُکا تو سب اِسرائیلی جو حاضِر تھے یہُوداؔہ کے شہروں میں گئے اور سارے یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے بلکہ اِفرائِیم اور منسّی کے بھی سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا دِیا یہاں تک کہ اُن سبھوں کو نابُود کر دِیا۔ تب سب بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں اپنی اپنی ملِکیّت کو لَوٹ گئے۔
2اور حِزقیاہ نے کاہِنوں کے فرِیقوں کو اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق یعنی کاہِنوں اور لاویوں دونوں کے ہر شخص کو اُس کی خِدمت کے مُطابِق خُداوند کی خَیمہ گاہ کے پھاٹکوں کے اندر سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے لِئے اور عِبادت اور شُکرگُذاری اور سِتایش کرنے کے لِئے مُقرّر کِیا۔ 3اور اُس نے اپنے مال میں سے بادشاہی حِصّہ سوختنی قُربانیوں کے لِئے یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے اور سبتوں اور نئے چاندوں اور مُقرّرہ عِیدوں کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے ٹھہرایا جَیسا خُداوند کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔
4اور اُس نے اُن لوگوں کو جو یروشلیِم میں رہتے تھے حُکم کِیا کہ کاہِنوں اور لاویوں کا حِصّہ دیں تاکہ وہ خُداوند کی شرِیعت میں لگے رہیں۔ 5اِس فرمان کے جاری ہوتے ہی بنی اِسرائیل اناج اور مَے اور تیل اور شہد اور کھیت کی سب پَیداوار کے پہلے پَھل بُہتات سے دینے اور سب چِیزوں کا دسواں حِصّہ کثرت سے لانے لگے۔ 6اور بنی اِسرائیل اور یہُوداؔہ جو یہُوداؔہ کے شہروں میں رہتے تھے وہ بھی بَیلوں اور بھیڑ بکریوں کا دسواں حِصّہ اور اُن مُقدّس چِیزوں کا دسواں حِصّہ جو خُداوند اُن کے خُدا کے لِئے مُقدّس کی گئی تِھیں لائے اور اُن کو ڈھیر ڈھیر کر کے لگا دِیا۔ 7اُنہوں نے تِیسرے مہِینے میں ڈھیر لگانا شرُوع کِیا اور ساتویں مہِینے میں تمام کِیا۔ 8جب حِزقیاہ اور سرداروں نے آ کر ڈھیروں کو دیکھا تو خُداوند کو اور اُس کی قَوم اِسرائیل کو مُبارک کہا۔ 9اور حِزقیاہ نے کاہِنوں اور لاویوں سے اُن ڈھیروں کے بارے میں پُوچھا۔ 10تب سردار کاہِن عزریاؔہ نے جو صدُوؔق کے خاندان کا تھا اُسے جواب دِیا کہ جب سے لوگوں نے خُداوند کے گھر میں ہدئے لانا شرُوع کِیا تب سے ہم کھاتے رہے اور ہم کو کافی مِلا اور بُہت بچ رہا ہے کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو برکت بخشی ہے اور وُہی بچا ہُؤا یہ بڑا انبار ہے۔
11تب حِزقیاہ نے حُکم کِیا کہ خُداوند کے گھر میں کوٹھرِیاں تیّار کریں۔ سو اُنہوں نے اُن کو تیّار کِیا۔ 12اور وہ ہدئے اور وہ دَہ یکیاں اور مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں دِیانت داری سے لاتے رہے اور اُن پر کنعنیاؔہ لاوی مُختار تھا اور اُس کا بھائی سِمعی نائِب تھا۔ 13اور یحیئیل اور عززیاؔہ اور نحات اور عساہیل اور یرِیموؔت اور یُوزؔبد اور اِلی ایل اور اِسماکیاؔہ اور محت اور بِنایاؔہ حِزقیاہ بادشاہ اور خُدا کے گھر کے سردار عزریاؔہ کے حُکم سے کنعنیاؔہ اور اُس کے بھائی سِمعی کے ماتحت پیشکار تھے۔ 14اور مشرِقی پھاٹک کا دربان یِمنہ لاوی کا بیٹا قورؔے خُدا کی رضا کی قُربانیوں پر مُقرّر تھا تاکہ خُداوند کے ہدیوں اور پاکترِین چِیزوں کو بانٹ دِیا کرے۔ 15اور اُس کے ماتحت عدن اور بِنیمِین اور یشُوؔع اور سمعیاؔہ اور امریاؔہ اور سکنیاؔہ کاہِنوں کے شہروں میں اِس عُہدہ پر مُقرّر تھے کہ اپنے بھائیوں کو کیا بڑے کیا چھوٹے اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق حِصّہ دِیا کریں۔ 16اور اِن کے عِلاوہ اُن کو بھی دیں جو تِین برس کی عُمر سے اور اُس سے اُوپر اُوپر مَردوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے یعنی اُن کو جو اپنے اپنے فرِیق کی بارِیوں پر اپنے اپنے ذِمّہ کی خِدمت کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق انجام دینے کو خُداوند کے گھر میں جاتے تھے۔ 17اور اُن کو بھی جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق کاہِنوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے اور اُن لاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے اور اپنے اپنے فرِیق کی باری پر خِدمت کرتے تھے۔ 18اور اُن کو جو ساری جماعت میں سے اپنے اپنے بال بچّوں اور بِیویوں اور بیٹوں اور بیٹیوں کے نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے کیونکہ اپنے اپنے مُقرّرہ کام پر وہ اپنے آپ کو تقدُّس کے لِئے پاک کرتے تھے۔ 19اور بنی ہارُون کے کاہِنوں کے لِئے بھی جو شہر بہ شہر اپنے شہروں کے گِرد و نواح کے کھیتوں میں تھے کئی مَرد جِن کے نام بتا دِئے گئے تھے مُقرّر ہُوئے کہ کاہِنوں کے سب مَردوں کو اور اُن سبھوں کو جو لاویوں کے درمِیان نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے تھے حِصّہ دیں۔
20سو حِزقیاہ نے سارے یہُوداؔہ میں اَیسا ہی کِیا اور جو کُچھ خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بھلا اور راست اور حق تھا وُہی کِیا۔ 21اور خُدا کے گھر کی خِدمت اور شرِیعت اور احکام کے اِعتبار سے جِس جِس کام کو اُس نے اپنے خُدا کا طالِب ہونے کے لِئے کِیا اُسے اپنے سارے دِل سے کِیا اور کامیاب ہُؤا۔
اسُوریوں کی طرف سے یروشلیِم کو خطرہ
1اِن باتوں اور اِس اِیمانداری کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِؔب چڑھ آیا اور یہُوداؔہ میں داخِل ہُؤا اور فصِیل دار شہروں کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُن کو اپنے قبضہ میں لانا چاہا۔ 2جب حِزقیاہ نے دیکھا کہ سنحیرِؔب آیا ہے اور اُس کا اِرادہ ہے کہ یروشلیِم سے لڑے۔ 3تو اُس نے اپنے سرداروں اور بہادُروں کے ساتھ مشورت کی کہ اُن چشموں کے پانی کو جو شہر سے باہر تھے بند کر دے اور اُنہوں نے اُس کی مدد کی۔ 4اور بُہت لوگ جمع ہُوئے اور سب چشموں کو اور اُس ندی کو جو اُس سرزمِین کے بِیچ بہتی تھی یہ کہہ کر بند کر دِیا کہ اسُور کے بادشاہ آ کر بُہت سا پانی کیوں پائیں؟ 5اور اُس نے ہِمّت باندھی اور ساری دِیوار کو جو ٹُوٹی تھی بنایا اور اُسے بُرجوں کے برابر اُونچا کِیا اور باہر سے ایک دُوسری دِیوار اُٹھائی اور داؤُد کے شہر میں مِلّو کو مضبُوط کِیا اور بُہت سے ہتھیار اور ڈھالیں بنائِیں۔ 6اور اُس نے لوگوں پر سر لشکر ٹھہرائے اور شہر کے پھاٹک کے پاس کے مَیدان میں اُن کو اپنے پاس اِکٹّھا کِیا اور اُن سے ہِمّت افزائی کی باتیں کِیں اور کہا۔ 7ہِمّت باندھو اور حَوصلہ رکھّو اور اسُور کے بادشاہ اور اُس کے ساتھ کے سارے انبوہ کے سبب سے نہ ڈرو نہ ہِراسان ہو کیونکہ وہ جو ہمارے ساتھ ہے اُس سے بڑا ہے جو اُس کے ساتھ ہے۔ 8اُس کے ساتھ بشر کا ہاتھ ہے لیکن ہمارے ساتھ خُداوند ہمارا خُدا ہے کہ ہماری مدد کرے اور ہماری لڑائیاں لڑے۔ سو لوگوں نے شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کی باتوں پر تکِیہ کِیا۔
9اُس کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِؔب نے جو اپنے سارے لشکر کے ساتھ لکِیس کے مُقابِل پڑا تھا اپنے نَوکر یروشلیِم کو شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کے پاس اور تمام یہُوداؔہ کے پاس جو یروشلیِم میں تھے یہ کہنے کو بھیجے کہ 10شاہِ اسُور سنحیرِؔب یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارا کِس پر بھروسا ہے کہ تُم یروشلیِم میں مُحاصرہ کو جھیل رہے ہو؟ 11کیا حِزقیاؔہ تُم کو قحط اور پیاس کی مَوت کے حوالہ کرنے کو تُم کو نہیں بہکا رہا ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہم کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لے گا؟ 12کیا اِسی حِزقیاہ نے اُس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو دُور کر کے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کو حُکم نہیں دِیا کہ تُم ایک ہی مذبح کے آگے سِجدہ کرنا اور اُسی پر بخُور جلانا؟ 13کیا تُم نہیں جانتے کہ مَیں نے اور میرے باپ دادا نے اَور مُلکوں کے سب لوگوں سے کیا کیا کِیا ہے؟ کیا اُن مُمالِک کی قَوموں کے معبُود اپنے مُلک کو کِسی طرح سے میرے ہاتھ سے بچا سکے؟ 14جِن قَوموں کو میرے باپ دادا نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا اُن کے معبُودوں میں کَون اَیسا نِکلا جو اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچا سکا کہ تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا؟ 15پس حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دینے پائے اور نہ اِس طَور پر بہکائے اور نہ تُم اُس کا یقِین کرو کیونکہ کِسی قَوم یا مُملکت کا دیوتا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے اور میرے باپ دادا کے ہاتھ سے بچا نہیں سکا تو کِتنا کم تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا۔
16اور اُس کے نَوکروں نے خُداوند خُدا کے خِلاف اور اُس کے بندہ حِزقیاہ کے خِلاف بُہت سی اَور باتیں کہِیں۔ 17اور اُس نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی اِہانت کرنے اور اُس کے حق میں کُفر بکنے کے لِئے اِس مضمُون کے خط بھی لِکھے کہ جَیسے اَور مُلکوں کی قَوموں کے معبُودوں نے اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچایا ہے وَیسے ہی حِزقیاہ کا معبُود بھی اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکے گا۔ 18اور اُنہوں نے بڑی آواز سے پُکار کر یہُودیوں کی زُبان میں یروشلیِم کے لوگوں کو جو دِیوار پر تھے یہ باتیں کہہ سُنائِیں تاکہ اُن کو ڈرائیں اور پریشان کریں اور شہر کو لے لیں۔ 19اور اُنہوں نے یروشلیِم کے خُدا کا ذِکر زمِین کی قَوموں کے معبُودوں کی طرح کِیا جو آدمِیوں کے ہاتھ کی صنعت ہیں۔
20اِسی سبب سے حِزقیاہ بادشاہ اور آمُوص کے بیٹے یسعیاہ نبی نے دُعا کی اور آسمان کی طرف چِلاّئے۔ 21اور خُداوند نے ایک فرِشتہ کو بھیجا جِس نے شاہِ اسُور کے لشکر میں سب زبردست سُورماؤں اور پیشواؤں اور سرداروں کو ہلاک کر ڈالا۔ پس وہ شرمِندہ ہو کر اپنے مُلک کو لَوٹا اور جب وہ اپنے دیوتا کے مندِر میں گیا تو اُن ہی نے جو اُس کے صُلب سے نِکلے تھے اُسے وہِیں تلوار سے قتل کِیا۔
22یُوں خُداوند نے حِزقیاہ کو اور یروشلیِم کے باشِندوں کو شاہِ اسُور سنحِیرؔیب کے ہاتھ سے اور اَور سبھوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہر طرف اُن کی رہنُمائی کی۔ 23اور بُہت لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے ہدئے اور شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کے لِئے قِیمتی چِیزیں لائے یہاں تک کہ وہ اُس وقت سے سب قَوموں کی نظر میں مُمتاز ہو گیا۔
حِزقیاہ کی بِیماری اور غرُور
24اُن دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور اُس نے خُداوند سے دُعا کی تب اُس نے اُس سے باتیں کِیں اور اُسے ایک نِشان دِیا۔ 25لیکن حِزقیاہ نے اُس اِحسان کے لائِق جو اُس پر کِیا گیا عمل نہ کِیا کیونکہ اُس کے دِل میں گھمنڈ سما گیا اِس لِئے اُس پر اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم پر غضب بھڑکا۔ 26تب حِزقیاہ اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اپنے دِل کے غرُور کے بدلے خاکساری اِختیار کی۔ سو حِزقیاؔہ کے دِنوں میں خُداوند کا غضب اُن پر نازِل نہ ہُؤا۔
حِزقیاہ کی دَولت اور شان و شَوکت
27اور حِزقیاہ کی دَولت اور عِزّت نِہایت فراوان تھی اور اُس نے چاندی اور سونے اور جواہِر اور مصالِح اور ڈھالوں اور سب طرح کی قِیمتی چِیزوں کے لِئے خزانے۔ 28اور اناج اور مَے اور تیل کے لِئے انبار خانے اور سب قِسم کے جانوروں کے لِئے تھان اور بھیڑ بکریوں کے لِئے باڑے بنائے۔ 29اِس کے علاوہ اُس نے اپنے لِئے شہر بسائے اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کو کثرت سے مُہیّا کِیا کیونکہ خُدا نے اُسے بُہت مال بخشا تھا۔ 30اِسی حِزقیاہ نے جیحُوؔن کے پانی کے اُوپر کے سوتے کو بند کر دِیا اور اُسے داؤُد کے شہر کے مغرِب کی طرف سِیدھا پُہنچایا اور حِزقیاؔہ اپنے سارے کام میں کامیاب ہُؤا۔ 31تَو بھی بابل کے امِیروں کے مُعاملہ میں جِنہوں نے اپنے ایلچی اُس کے پاس بھیجے تاکہ اُس مُعجِزہ کا حال جو اُس مُلک میں کِیا گیا تھا دریافت کریں خُدا نے اُسے آزمانے کے لِئے چھوڑ دِیا تاکہ معلُوم کرے کہ اُس کے دِل میں کیا ہے۔
حِزقیاہ کے دورِ حُکُومت کا اِختتام
32اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کے نیک اعمال آمُوص کے بیٹے یسعیاہ نبی کی رویا میں اور یہُوداؔہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔ 33اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے بنی داؤُد کی قبروں کی چڑھائی پر دفن کِیا اور سارے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے سب باشِندوں نے اُس کی مَوت پر اُس کی تعظِیم کی اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ منسّی
1منسّی بارہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں پچپن برس سلطنت کی۔ 2اور اُس نے اُن قَوموں کے نفرت انگیز کاموں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے دفع کِیا تھا وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔ 3کیونکہ اُس نے اُن اُونچے مقاموں کو جِن کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھایا تھا پِھر بنایا اور بعلِیم کے لِئے مذبحے بنائے اور یسِیرتیں تیّار کِیں اور سارے آسمانی لشکر کو سِجدہ کِیا اور اُن کی پرستِش کی۔ 4اور اُس نے خُداوند کے گھر میں جِس کی بابت خُداوند نے فرمایا تھا کہ میرا نام یروشلیِم میں ہمیشہ رہے گا مذبحے بنائے۔ 5اور اُس نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں سارے آسمانی لشکر کے لِئے مذبحے بنائے۔ 6اور اُس نے بِن ہِنُّوؔم کی وادی میں اپنے فرزندوں کو بھی آگ میں چلوایا اور وہ شگُون مانتا اور جادُو اور افسُون کرتا اور بدرُوحوں کے آشناؤں اور جادُوگروں سے تعلُّق رکھتا تھا۔ اُس نے خُداوند کی نظر میں بُہت بدکاری کی جِس سے اُسے غُصّہ دِلایا۔ 7اور جو کھودی ہُوئی مُورت اُس نے بنوائی تھی اُس کو خُدا کے گھر میں نصب کِیا جِس کی بابت خُدا نے داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیماؔن سے کہا تھا کہ مَیں اِس گھر میں اور یروشلیِم میں جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے اپنا نام ابد تک رکُھّوں گا۔ 8اور مَیں بنی اِسرائیل کے پاؤں کو اُس سرزمِین سے جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو عِنایت کی ہے پِھر کبھی نہیں ہٹاؤں گا بشرطیکہ وہ اُن سب باتوں کو جو مَیں نے اُن کو فرمائِیں یعنی اُس ساری شرِیعت اور آئِین اور حُکموں کو جو مُوسیٰ کی معرفت مِلے ماننے کی اِحتیاط رکھّیں۔ 9اور منسّی نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو یہاں تک گُمراہ کِیا کہ اُنہوں نے اُن قَوموں سے بھی زِیادہ بدی کی جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے ہلاک کِیا تھا۔
منسّی تَوبہ کرتا ہے
10اور خُداوند نے منسّی اور اُس کے لوگوں سے باتیں کِیں پر اُنہوں نے کُچھ دھیان نہ دِیا۔ 11اِس لِئے خُداوند اُن پر شاہِ اسُور کے سِپہ سالاروں کو چڑھا لایا جو منسّی کو زنجِیروں سے جکڑ کر اور بیڑیاں ڈال کر بابل کو لے گئے۔ 12جب وہ مُصِیبت میں پڑا تو اُس نے خُداوند اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور نِہایت خاکسار بنا۔ 13اور اُس نے اُس سے دُعا کی۔ تب اُس نے اُس کی دُعا قبُول کر کے اُس کی فریاد سُنی اور اُسے اُس کی مُملکت میں یروشلیِم کو واپس لایا۔ تب منسّی نے جان لِیا کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔
14اِس کے بعد اُس نے داؤُد کے شہر کے لِئے جیحُوؔن کے مغرِب کی طرف وادی میں مچھلی پھاٹک کے مدخل تک ایک باہر کی دِیوار اُٹھائی اور عوفل کو گھیرا اور اُسے بُہت اُونچا کِیا اور یہُوداؔہ کے سب فصِیل دار شہروں میں بہادُر جنگی سردار رکھّے۔ 15اور اُس نے اجنبی معبُودوں کو اور خُداوند کے گھر سے اُس مُورت کو اور سب مذبحوں کو جو اُس نے خُداوند کے گھر کے پہاڑ پر اور یروشلیِم میں بنوائے تھے دُور کِیا اور اُن کو شہر کے باہر پھینک دِیا۔ 16اور اُس نے خُداوند کے مذبح کی مرمّت کی اور اُس پر سلامتی کے ذبِیحوں کی اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں چڑھائِیں اور یہُوداؔہ کو خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کا حُکم دِیا۔ 17تَو بھی لوگ اُونچے مقاموں میں قُربانی کرتے رہے پر فقظ خُداوند اپنے خُدا کے لِئے۔
منسّی کے عہدِ حُکُومت کا اِختتام
18اور منسّی کے باقی کام اور اپنے خُدا سے اُس کی دُعا اور اُن غَیب بِینوں کی باتیں جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُس کے ساتھ کلام کِیا۔ وہ سب اِسرائیل کے بادشاہوں کے اعمال کے ساتھ قلم بند ہیں۔ 19اُس کی دُعا اور اُس کا قبُول ہونا اور اُس کی خاکساری سے پہلے کی سب خطائیں اور اُس کی بے اِیمانی اور وہ جگہیں جہاں اُس نے اُونچے مقام بنوائے اور یسِیرتیں اور کھودی ہُوئی مُورتیں کھڑی کِیں یہ سب باتیں حُوزی کی تارِیخ میں قلم بند ہیں۔ 20اور منسّی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے اُسی کے گھر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا امُون اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ امُون
21امُون بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ 22اور جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے وُہی اُس نے کِیا جَیسا اُس کے باپ منسّی نے کِیا تھا اور امُون نے اُن سب کھودی ہُوئی مُورتوں کے آگے جو اُس کے باپ منسّی نے بنوائی تِھیں قُربانِیاں کِیں اور اُن کی پرستِش کی۔ 23اور وہ خُداوند کے حضُور خاکسار نہ بنا جَیسا اُس کا باپ منسّی خاکسار بنا تھا بلکہ امُون نے گُناہ پر گُناہ کِیا۔
24سو اُس کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسی کے گھر میں اُسے مار ڈالا۔ 25پر اہلِ مُلک نے اُن سب کو قتل کِیا جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی اور اہلِ مُلک نے اُس کے بیٹے یُوسیاہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یُوسیاہ
1یُوسیاؔہ آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ 2اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑا۔
یُوسیاہ بُت پرستی کے خِلاف مُہم چلاتا ہے
3کیونکہ اپنی سلطنت کے آٹھویں برس جب وہ لڑکا ہی تھا وہ اپنے باپ داؤُد کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور بارھویں برس میں یہُوداؔہ اور یروشلیِم کو اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں اور کھودے ہُوئے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں سے پاک کرنے لگا۔ 4اور لوگوں نے اُس کے سامنے بعلِیم کے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور سُورج کی مُورتوں کو جو اُن کے اُوپر اُونچے پر تِھیں اُس نے کاٹ ڈالا اور یسِیرتوں اور کھودی ہُوئی مُورتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو اُس نے ٹُکڑے ٹُکڑے کر کے اُن کو دُھول بنا دِیا اور اُس کو اُن کی قبروں پر بِتھرایا جِنہوں نے اُن کے لِئے قُربانِیاں چڑھائی تِھیں۔ 5اور اُس نے اُن کاہِنوں کی ہڈّیاں اُن ہی کے مذبحوں پر جلائیں اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم کو پاک کِیا۔ 6اور منسّی اور اِفرائِیم اور شمعُوؔن کے شہروں میں بلکہ نفتالی تک اُن کے اِردگِرد کھنڈروں میں اُس نے اَیسا ہی کِیا۔ 7اور مذبحوں کو ڈھا دِیا اور یسِیرتوں اور کُھدی ہُوئی مُورتوں کو توڑ کر دُھول کر دِیا اور اِسرائیل کے تمام مُلک میں سُورج کی سب مُورتوں کو کاٹ ڈالا۔ تب یروشلیِم کو لَوٹا۔
تَورَیت کی کِتاب کا مِلنا
8اور اپنی سلطنت کے اٹھارھویں برس جب وہ مُلک اور ہَیکل کو پاک کر چُکا تو اُس نے اصلیاؔہ کے بیٹے سافن کو اور شہر کے حاکِم معسیاؔہ اور یُوآخز کے بیٹے یُوآؔخ مُورِّخ کو بھیجا کہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کریں۔ 9وہ خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس آئے اور وہ نقدی جو خُدا کے گھر میں لائی گئی تھی جِسے دربان لاویوں نے منسّی اور اِفرائِیم اور اِسرائیل کے سب باقی لوگوں سے اور تمام یہُوداؔہ اور بِنیمِین اور یروشلیِم کے باشِندوں سے لے کر جمع کِیا تھا اُس کے سپُرد کی۔ 10اور اُنہوں نے اُسے اُن کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپا جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی کرتے تھے اور اُن کارِندوں نے جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے تھے اُسے اُس گھر کی مرمّت اور درُست کرنے میں لگایا۔ 11یعنی اُسے بڑھئیوں اور مِعماروں کو دِیا کہ گھڑے ہُوئے پتّھر اور جوڑوں کے لِئے لکڑی خرِیدیں اور اُن گھروں کے لِئے جِن کو یہُوداؔہ کے بادشاہوں نے اُجاڑ دِیا تھا شہتِیر بنائیں۔ 12اور وہ مرد دِیانت سے کام کرتے تھے اور یحت اور عبدؔیاہ لاوی جو بنی مراری میں سے تھے اُن کی نِگرانی کرتے تھے اور بنی قِہات میں سے زکرؔیاہ اور مُسلاّؔم کام کراتے تھے اور لاویوں میں سے وہ لوگ تھے جو باجوں میں ماہِر تھے۔ 13اور وہ باربرداروں کے بھی داروغہ تھے اور سب قِسم قِسم کے کام کرنے والوں سے کام کراتے تھے اور مُنشی اور مُہتمِم اور دربان لاویوں میں سے تھے۔
14اور جب وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی گئی تھی نِکال رہے تھے تو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کی تَورَیت کی کِتاب جو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی تھی مِلی۔ 15تب خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مَیں نے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب پائی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی۔ 16اور سافن وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا۔ پِھر اُس نے بادشاہ کو یہ بتایا کہ سب کُچھ جو تُو نے اپنے نَوکروں کے سپُرد کِیا تھا اُسے وہ کر رہے ہیں۔ 17اور وہ نقدی جو خُداوند کے گھر میں مَوجُود تھی اُنہوں نے لے کر ناظِروں اور کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپی ہے۔ 18پِھر سافن مُنشی نے بادشاہ سے کہا کہ خِلقیاہ کاہِن نے مُجھے یہ کِتاب دی ہے اور سافن نے اُس میں سے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔
19اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے تَورَیت کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔ 20پِھر بادشاہ نے خِلقیاہ اور اخی قاؔم بِن سافن اور عبدوؔن بِن مِیکاؔہ اور سافن مُنشی اور بادشاہ کے نَوکر عساؔیاہ کو یہ حُکم دِیا۔ 21کہ جاؤ اور میری طرف سے اور اُن لوگوں کی طرف سے جو اِسرائیل اور یہُوداؔہ میں باقی رہ گئے ہیں اِس کِتاب کی باتوں کے حق میں جو مِلی ہے خُداوند سے پُوچھو کیونکہ خُداوند کا قہر جو ہم پر نازِل ہُؤا ہے بڑا ہے اِس لِئے کہ ہمارے باپ دادا نے خُداوند کے کلام کو نہیں مانا ہے کہ سب کُچھ جو اِس کِتاب میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق کرتے۔
22تب خِلقیاہ اور وہ جِن کو بادشاہ نے حُکم کِیا تھا خُلدؔہ نبِیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُوم بِن توقہت بِن خسرؔہ کی بِیوی تھی گئے۔ وہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی۔ سو اُنہوں نے اُس سے وہ باتیں کہِیں۔ 23اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہو کہ 24خُداوند یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں اِس جگہ پر اور اِس کے باشِندوں پر آفت لاؤں گا یعنی سب لَعنتیں جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں جو اُنہوں نے شاہِ یہُوداؔہ کے آگے پڑھی ہے۔ 25کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا اور اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو میرا قہر اِس مقام پر نازِل ہُؤا ہے اور دِھیما نہ ہو گا۔ 26رہا شاہِ یہُوداؔہ جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے سو تُم اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن باتوں کے بارے میں جو تُو نے سُنی ہیں۔ 27چُونکہ تیرا دِل موم ہو گیا اور تُو نے خُدا کے حضُور عاجِزی کی جب تُو نے اُس کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے خِلاف کہی ہیں اور اپنے کو میرے حضُور خاکسار بنایا اور اپنے کپڑے پھاڑ کر میرے آگے رویا اِس لِئے مَیں نے بھی تیری سُن لی ہے خُداوند فرماتا ہے۔ 28دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلاؤُں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے پُہنچایا جائے گا اور ساری آفت کو جو مَیں اِس مقام اور اِس کے باشِندوں پر لاؤں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی۔
سو اُنہوں نے یہ جواب بادشاہ کو پُہنچا دِیا۔
یُوسیاہ خُداوند کی فرمانبرداری کا عہد کرتا ہے
29تب بادشاہ نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اِکٹّھا کِیا۔ 30اور بادشاہ اور سب اہلِ یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندے کاہِن اور لاوی اور سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے خُداوند کے گھر کو گئے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔ 31اور بادشاہ اپنی جگہ کھڑا ہُؤا اور خُداوند کے آگے عہد کِیا کہ وہ خُداوند کی پَیروی کرے گا اور اُس کے حُکموں اور اُس کی شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے مانے گا تاکہ اُس عہد کی اُن باتوں کو جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں پُورا کرے۔ 32اور اُس نے اُن سب کو جو یروشلیِم اور بِنیمِین میں مَوجُود تھے اُس عہد میں شرِیک کِیا اور یروشلیِم کے باشِندوں نے خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کے عہد کے مُطابِق عمل کِیا۔ 33اور یُوسیاؔہ نے بنی اِسرائیل کے سب عِلاقوں میں سے سب مکرُوہات کو دفع کِیا اور جِتنے اِسرائیل میں مِلے اُن سبھوں سے عِبادت یعنی خُداوند اُن کے خُدا کی عِبادت کرائی اور وہ اُس کے جِیتے جی خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی پَیروی سے نہ ہٹے۔
یُوسیاہ عِیدِ فَسح مناتا ہے
1اور یُوسیاؔہ نے یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کی اور اُنہوں نے فَسح کو پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو ذبح کِیا۔ 2اور اُس نے کاہِنوں کو اُن کی خِدمت پر مُقرّر کِیا اور اُن کو خُداوند کے گھر کی خِدمت کی ترغِیب دی۔ 3اور اُن لاویوں سے جو خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو کر تمام اِسرائیل کو تعلِیم دیتے تھے کہا کہ پاک صندُوق کو اُس گھر میں جِسے شاہِ اِسرائیل سُلیماؔن بِن داؤُد نے بنایا تھا رکھّو۔ آگے کو تُمہارے کندھوں پر کوئی بوجھ نہ ہو گا۔ سو اب تُم خُداوند اپنے خُدا کی اور اُس کی قَوم اِسرائیل کی خِدمت کرو۔ 4اور اپنے آبائی خاندانوں اور فرِیقوں کے مُطابِق جَیسا شاہِ اِسرائیل داؤُد نے لِکھا اور جَیسا اُس کے بیٹے سُلیماؔن نے لِکھا ہے اپنے آپ کو تیّار کر لو۔ 5اور تُم مَقدِس میں اپنے بھائیوں یعنی قَوم کے فرزندوں کے آبائی خاندانوں کی تقسِیم کے مُطابِق کھڑے ہو تاکہ اُن میں سے ہر ایک کے لِئے لاویوں کے کِسی نہ کِسی آبائی خاندان کی کوئی شاخ ہو۔ 6اور فَسح کو ذبح کرو اور خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو مُوسیٰ کی معرفت مِلا عمل کرنے کے لِئے اپنے آپ کو پاک کر کے اپنے بھائیوں کے لِئے تیّار ہو۔
7اور یُوسیاؔہ نے لوگوں کے لِئے جِتنے وہاں مَوجُود تھے ریوڑوں میں سے برّے اور حلوان سب کے سب فَسح کی قُربانیوں کے لِئے دِئے جو گِنتی میں تِیس ہزار تھے اور تِین ہزار بچھڑے تھے۔ یہ سب بادشاہی مال میں سے دِئے گئے۔ 8اور اُس کے سرداروں نے رضا کی قُربانی کے طَور پر لوگوں کو اور کاہِنوں کو اور لاویوں کو دِیا۔ خِلقیاہ اور زکریاہ اور یحیئیل نے جو خُدا کے گھر کے ناظِم تھے کاہِنوں کو فَسح کی قُربانی کے لِئے دو ہزار چھ سَو بھیڑ بکری اور تِین سَو بَیل دِئے۔ 9اور کنعنیاؔہ نے بھی اور اُس کے بھائیوں سمعیاؔہ اور نتنیئیل نے اور حسبیاؔہ اور یعی اؔیل اور یُوزبد نے جو لاویوں کے سردار تھے لاویوں کو فَسح کی قُربانی کے لِئے پانچ ہزار بھیڑ بکری اور پانچ سَو بَیل دِئے۔
10یُوں عِبادت کی تیّاری ہُوئی اور بادشاہ کے حُکم کے مُطابِق کاہِن اپنی اپنی جگہ پر اور لاوی اپنے اپنے فرِیق کے مُطابِق کھڑے ہُوئے۔ 11اُنہوں نے فَسح کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے اُن کے ہاتھ سے خُون لے کر چِھڑکا اور لاوی کھال کھینچتے گئے۔ 12پِھر اُنہوں نے سوختنی قُربانِیاں الگ کِیں تاکہ وہ لوگوں کے آبائی خاندانوں کی تقسِیم کے مُطابِق خُداوند کے حضُور چڑھانے کو اُن کو دیں جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اور بَیلوں سے بھی اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔ 13اور اُنہوں نے دستُور کے مُوافِق فَسح کو آگ پر بُھونا اور پاک ہڈِّیوں کو دیگوں اور ہنڈوں اور کڑاہِیوں میں پکایا اور اُن کو جلد لوگوں کو پُہنچا دِیا۔ 14اِس کے بعد اُنہوں نے اپنے لِئے اور کاہِنوں کے لِئے تیّار کِیا کیونکہ کاہِن یعنی بنی ہارُون سوختنی قُربانیوں اور چربی کے چڑھانے میں رات تک مشغُول رہے۔ سو لاویوں نے اپنے لِئے اور کاہِنوں کے جو بنی ہارُون تھے تیّار کِیا۔ 15اور گانے والے جو بنی آسف تھے داؤُد اور آسف اور ہَیماؔن اور بادشاہ کے غَیب بِین یدُوؔتُون کے حُکم کے مُوافِق اپنی اپنی جگہ میں تھے اور ہر دروازہ پر دربان تھے اُن کو اپنا اپنا کام چھوڑنا نہ پڑا کیونکہ اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کے لِئے تیّار کِیا۔ 16سو اُسی دِن یُوسیاؔہ بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق فَسح ماننے اور خُداوند کے مذبح پر سوختنی قُربانِیاں چڑھانے کے لِئے خُداوند کی پُوری عِبادت کی تیّاری کی گئی۔ 17اور بنی اِسرائیل نے جو حاضِر تھے فَسح کو اُس وقت اور فطِیری روٹی کی عِید کو سات دِن تک منایا۔ 18اِس کی مانِند کوئی فَسح سموئیل نبی کے دِنوں سے اِسرائیل میں نہیں منایا گیا تھا اور نہ شاہانِ اِسرائیل میں سے کِسی نے اَیسی عِیدِ فَسح کی جَیسی یُوسیاؔہ اور کاہِنوں اور لاویوں اور سارے یہُوداؔہ اور اِسرائیل نے جو حاضِر تھے اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی۔ 19یہ فَسح یُوسیاؔہ کی سلطنت کے اٹھارھویں برس میں منایا گیا۔
یُوسیاہ کے عہدِ حُکُومت کا اِختتام
20اِس سب کے بعد جب یُوسیاؔہ ہَیکل کو تیّار کر چُکا تو شاہِ مِصرؔ نِکوؔہ نے کرکمِیس سے جو فراؔت کے کنارے ہے لڑنے کے لِئے چڑھائی کی اور یُوسیاؔہ اُس کے مُقابلہ کو نِکلا۔ 21لیکن اُس نے اُس کے پاس ایلچِیوں سے کہلا بھیجا کہ اَے یہُوداؔہ کے بادشاہ تُجھ سے میرا کیا کام؟ مَیں آج کے دِن تُجھ پر نہیں بلکہ اُس خاندان پر چڑھائی کر رہا ہُوں جِس سے میری جنگ ہے اور خُدا نے مُجھ کو جلدی کرنے کا حُکم دِیا ہے سو تُو خُدا سے جو میرے ساتھ ہے مَزاحِم نہ ہو۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھے ہلاک کر دے۔ 22لیکن یُوسیاؔہ نے اُس سے مُنہ نہ موڑا بلکہ اُس نے لڑنے کے لِئے اپنا بھیس بدلا اور نِکوہ کی بات جو خُدا کے مُنہ سے نِکلی تھی نہ مانی اور مجِدّو کی وادی میں لڑنے کو گیا۔
23اور تِیر اندازوں نے یُوسیاؔہ بادشاہ کو تِیر مارا اور بادشاہ نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ مُجھے لے چلو کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔ 24سو اُس کے نَوکروں نے اُسے اُس رتھ پر سے اُتار کر اُس کے دُوسرے رتھ پر چڑھایا اور اُسے یروشلیِم کو لے گئے اور وہ مَر گیا اور اپنے باپ دادا کی قبروں میں دفن ہُؤا اور سارے یہُوداؔہ اور یروشلیِم نے یُوسیاؔہ کے لِئے ماتم کِیا۔
25اور یِرمیاؔہ نے یُوسیاؔہ پر نَوحہ کِیا اور گانے والے اور گانے والِیاں سب اپنے مرثِیوں میں آج کے دِن تک یُوسیاؔہ کا ذِکر کرتے ہیں۔ یہ اُنہوں نے اِسرائیل مَیں ایک دستُور بنا دِیا اور دیکھو وہ باتیں نَوحوں میں لِکھی ہیں۔
26اور یُوسیاؔہ کے باقی کام اور جَیسا خُداوند کی شرِیعت میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق اُس کے نیک اعمال۔ 27اور اُس کے کام شرُوع سے آخِر تک اِسرائیل اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یُہوآخز
1اور مُلک کے لوگوں نے یُوسیاؔہ کے بیٹے یہُوآؔخز کو اُس کے باپ کی جگہ یروشلیِم میں بادشاہ بنایا۔ 2یہُوآؔخز تیئِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا۔ اُس نے تِین مہِینے یروشلیِم میں سلطنت کی۔ 3اور شاہِ مِصرؔ نے اُسے یروشلیِم میں تخت سے اُتار دِیا اور مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا جُرمانہ کِیا۔ 4اور شاہِ مِصرؔ نے اُس کے بھائی اِلیا قِیم کو یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہُوؔیقِیم رکھّا اور نِکوہ اُس کے بھائی یہُوآؔخز کو پکڑ کر مِصرؔ کو لے گیا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یہُویقیم
5یہُوؔیقِیم پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا۔ 6اُس پر شاہِ بابل نبُوکدؔنضر نے چڑھائی کی اور اُسے بابل لے جانے کے لِئے اُس کے بیڑیاں ڈالیں۔ 7اور نبُوکدنضر خُداوند کے گھر کے کُچھ ظرُوف بھی بابل کو لے اور اُن کو بابل میں اپنے مندِر میں رکھّا۔ 8اور یہُویقِیم کے باقی کام اور اُس کے نفرت انگیز اعمال اور جو کُچھ اُس میں پایا گیا وہ اِسرائیل اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں اور اُس کا بیٹا یہُویاؔکِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ یہُویاکین
9یہُویاؔکِین آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے تِین مہِینے دس دِن یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔ 10اور نئے سال کے شرُوع ہوتے ہی نبُوکدؔنضر بادشاہ نے اُسے خُداوند کے گھر کے نفِیس برتنوں کے ساتھ بابل کو بُلوا لِیا اور اُس کے بھائی صِدقیاہ کو یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا بادشاہ بنایا۔
یہُوداؔہ کا بادشاہ صِدقیاہ
11صِدقیاہ اِکِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ 12اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا اور اُس نے یرمیاؔہ نبی کے حضُور جِس نے خُداوند کے مُنہ کی باتیں اُس سے کہِیں عاجِزی نہ کی۔
سقُوطِ یروشلیِم
13اور اُس نے نبُوکدؔنضر بادشاہ سے بھی جِس نے اُسے خُدا کی قَسم کِھلائی تھی بغاوت کی بلکہ وہ گردن کش ہو گیا اور اُس نے اپنا دِل اَیسا سخت کر لِیا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف رجُوع نہ لایا۔ 14اِس کے سِوا کاہِنوں کے سب سرداروں اور لوگوں نے اَور قَوموں کے سب نفرتی کاموں کے مُطابِق بڑی بدکارِیاں کِیں اور اُنہوں نے خُداوند کے گھر کو جِسے اُس نے یروشلیِم میں مُقدّس ٹھہرایا تھا ناپاک کِیا۔ 15اور خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا نے اپنے پَیغمبروں کو اُن کے پاس بر وقت بھیج بھیج کر پَیغام بھیجا کیونکہ اُسے اپنے لوگوں اور اپنے مسکن پر ترس آتا تھا۔ 16لیکن اُنہوں نے خُدا کے پَیغمبروں کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور اُس کی باتوں کو ناچِیز جانا اور اُس کے نبِیوں کی ہنسی اُڑائی یہاں تک کہ خُداوند کا غضب اپنے لوگوں پر اَیسا بھڑکا کہ کوئی چارہ نہ رہا۔
17چُنانچہ وہ کسدیوں کے بادشاہ کو اُن پر چڑھا لایا جِس نے اُن کے مَقدِس کے گھر میں اُن کے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس نے کیا جوان مَرد کیا کُنواری کیا بُڈّھا یا عُمر رسِیدہ کِسی پر ترس نہ کھایا۔ اُس نے سب کو اُس کے ہاتھ میں دے دِیا۔ 18اور خُدا کے گھر کے سب ظرُوف کیا بڑے کیا چھوٹے اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ اور اُس کے سرداروں کے خزانے یہ سب وہ بابل کو لے گیا۔ 19اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل ڈھا دی اور اُس کے تمام محلّ آگ سے جلا دِئے اور اُس کے سب قِیمتی ظرُوف کو برباد کِیا۔ 20اور جو تلوار سے بچے وہ اُن کو بابل کو لے گیا اور وہاں وہ اُس کے اور اُس کے بیٹوں کے غُلام رہے جب تک فارؔس کی سلطنت شرُوع نہ ہُوئی۔ 21تاکہ خُداوند کا وہ کلام جو یرمیاؔہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو کہ مُلک اپنے سبتوں کا آرام پا لے کیونکہ جب تک وہ سُنسان پڑا رہا تب تک یعنی ستّر برس تک اُسے سبت کا آرام مِلا۔
خورس بادشاہ یہُودیوں کی اپنے وطن واپسی کا فرمان جاری کرتا ہے
22اور شاہِ فارؔس خورؔس کی سلطنت کے پہلے سال اِس لِئے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیاؔہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فارؔس خورؔس کا دِل اُبھارا سو اُس نے اپنی ساری مُملکت میں مُنادی کروائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ
23شاہِ فارؔس خورؔس یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مُملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور اُس نے مُجھ کو تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُوداؔہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤں پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ روانہ ہو جائے۔