Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

۲-کُرِنتھِیوں


تمہید
1پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُوع کا رسُول ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے
خُدا کی اُس کلِیسیا کے نام جو کُرِنتھُس میں ہے اور تمام اَخیہ کے سب مُقدّسوں کے نام۔
2ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
پَولُس خُدا کا شُکر ادا کرتا ہے
3ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جو رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلّی کا خُدا ہے۔ 4وہ ہماری سب مُصِیبتوں میں ہم کو تسلّی دیتا ہے تاکہ ہم اُس تسلّی کے سبب سے جو خُدا ہمیں بخشتا ہے اُن کو بھی تسلّی دے سکیں جو کِسی طرح کی مُصِیبت میں ہیں۔ 5کیونکہ جِس طرح مسِیح کے دُکھ ہم کو زیادہ پُہنچتے ہیں اُسی طرح ہماری تسلّی بھی مسِیح کے وسِیلہ سے زِیادہ ہوتی ہے۔ 6اگر ہم مُصِیبت اُٹھاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی اور نجات کے واسطے اور اگر تسلّی پاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی کے واسطے جِس کی تاثِیر سے تُم صبر کے ساتھ اُن دُکھوں کی برداشت کر لیتے ہو جو ہم بھی سہتے ہیں۔ 7اور ہماری اُمّید تُمہارے بارے میں مضبُوط ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس طرح تُم دُکھوں میں شرِیک ہو اُسی طرح تسلّی میں بھی ہو۔
8اَے بھائِیو! ہم نہیں چاہتے کہ تُم اُس مُصِیبت سے ناواقِف رہو جو آسیہ میں ہم پر پڑی کہ ہم حد سے زیادہ اور طاقت سے باہر پست ہو گئے۔ یہاں تک کہ ہم نے زِندگی سے بھی ہاتھ دھو لِئے۔ 9بلکہ اپنے اُوپر مَوت کے حُکم کا یقِین کر چُکے تھے تاکہ اپنا بھروسا نہ رکھّیں بلکہ خُدا کا جو مُردوں کو جِلاتا ہے۔ 10چُنانچہ اُسی نے ہم کو اَیسی بڑی ہلاکت سے چُھڑایا اور چُھڑائے گا اور ہم کو اُس سے یہ اُمّید ہے کہ آگے کو بھی چُھڑاتا رہے گا۔ 11اگر تُم بھی مِل کر دُعا سے ہماری مدد کرو گے تاکہ جو نِعمت ہم کو بُہت لوگوں کے وسِیلہ سے مِلی اُس کا شُکر بھی بُہت سے لوگ ہماری طرف سے کریں۔
پَولُس کے منصُوبہ میں تبدیلی
12کیونکہ ہم کو اپنے دِل کی اِس گواہی پر فخر ہے کہ ہمارا چال چلن دُنیا میں اور خاص کر تُم میں جِسمانی حِکمت کے ساتھ نہیں بلکہ خُدا کے فضل کے ساتھ یعنی اَیسی پاکِیزگی اور صفائی کے ساتھ رہا جو خُدا کے لائِق ہے۔ 13ہم اَور باتیں تُمہیں نہیں لِکھتے سِوا اُن کے جِنہیں تُم پڑھتے یا مانتے ہو اور مُجھے اُمّید ہے کہ آخِر تک مانتے رہو گے۔ 14چُنانچہ تُم میں سے کِتنوں ہی نے مان بھی لِیا ہے کہ ہم تُمہارا فخر ہیں جِس طرح ہمارے خُداوند یِسُوعؔ کے دِن تُم بھی ہمارا فخر ہو گے۔
15اور اِسی بھروسے پر مَیں نے یہ اِرادہ کِیا تھا کہ پہلے تُمہارے پاس آؤں تاکہ تُمہیں ایک اَور نِعمت مِلے۔ 16اور تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا مَکِدُنیہ کو جاؤں اور مَکِدُنیہ سے پِھر تُمہارے پاس آؤں اور تُم مُجھے یہُودیہ کی طرف روانہ کر دو۔ 17پس مَیں نے جو یہ اِرادہ کِیا تھا تو کیا تَلُّون مِزاجی سے کِیا تھا؟ یا جِن باتوں کا قصد کرتا ہُوں کیا جِسمانی طَور پر کرتا ہُوں کہ ہاں ہاں بھی کرُوں اور نہیں نہیں بھی کرُوں؟ 18خُدا کی سچّائی کی قَسم کہ ہمارے اُس کلام میں جو تُم سے کِیا جاتا ہے ہاں اور نہیں دونوں پائی نہیں جاتِیں۔ 19کیونکہ خُدا کا بیٹا یِسُوعؔ مسِیح جِس کی مُنادی ہم نے یعنی مَیں نے اور سِلوانُس اور تِیمُتِھیُس نے تُم میں کی اُس میں ہاں اور نہیں دونوں نہ تِھیں بلکہ اُس میں ہاں ہی ہاں ہُوئی۔ 20کیونکہ خُدا کے جِتنے وعدے ہیں وہ سب اُس میں ہاں کے ساتھ ہیں۔ اِسی لِئے اُس کے ذرِیعہ سے آمِین بھی ہُوئی تاکہ ہمارے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو۔ 21اور جو ہم کو تُمہارے ساتھ مسِیح میں قائِم کرتا ہے اور جِس نے ہم کو مَسح کِیا وہ خُدا ہے۔ 22جِس نے ہم پر مُہر بھی کی اور بَیعانہ میں رُوح کو ہمارے دِلوں میں دِیا۔
23مَیں خُدا کو گواہ کرتا ہُوں کہ مَیں اب تک کُرِنتھُس میں اِس واسطے نہیں آیا کہ مُجھے تُم پر رَحم آتا تھا۔ 24یہ نہیں کہ ہم اِیمان کے بارے میں تُم پر حُکُومت جتاتے ہیں بلکہ خُوشی میں تُمہارے مددگار ہیں کیونکہ تُم اِیمان ہی سے قائِم رہتے ہو۔
1مَیں نے اپنے دِل میں یہ قصد کِیا تھا کہ پِھر تُمہارے پاس غمگِین ہو کر نہ آؤں۔ 2کیونکہ اگر مَیں تُم کو غمگِین کرُوں تو مُجھے کَون خُوش کرے گا۔ سِوا اُس کے جو میرے سبب سے غمگِین ہُؤا؟ 3اور مَیں نے تُم کو وُہی بات لِکھی تھی تاکہ اَیسا نہ ہو کہ مُجھے آ کر جِن سے خُوش ہونا چاہیے تھا مَیں اُن کے سبب سے غمگِین ہُوں کیونکہ مُجھے تُم سب پر اِس بات کا بھروسا ہے کہ جو میری خُوشی ہے وُہی تُم سب کی ہے۔ 4کیونکہ مَیں نے بڑی مُصِیبت اور دِل گِیری کی حالت میں بُہت سے آنسُو بہا بہا کر تُم کو لِکھا تھا لیکن اِس واسطے نہیں کہ تُم کو غم ہو بلکہ اِس واسطے کہ تُم اُس بڑی مُحبّت کو معلُوم کرو جو مُجھے تُم سے ہے۔
قصُوروار کے لِئے مُعافی
5اور اگر کوئی شخص غم کا باعِث ہُؤا ہے تو میرے ہی غم کا نہیں بلکہ (تاکہ اُس پر زیادہ سختی نہ کرُوں) کِسی قدر تُم سب کے غم کا باعِث ہُؤا۔ 6یِہی سزا جو اُس نے اکثروں کی طرف سے پائی اَیسے شخص کے واسطے کافی ہے۔ 7پس برعکس اِس کے یِہی بِہتر ہے کہ اُس کا قصُور مُعاف کرو اور تسلّی دو تاکہ وہ غم کی کثرت سے تباہ نہ ہو۔ 8اِس لِئے مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اُس کے بارے میں مُحبّت کا فتویٰ دو۔ 9کیونکہ مَیں نے اِس واسطے بھی لِکھا تھا کہ تُمہیں آزما لُوں کہ سب باتوں میں فرمانبردار ہو یا نہیں۔ 10جِسے تُم کُچھ مُعاف کرتے ہو اُسے مَیں بھی مُعاف کرتا ہُوں کیونکہ جو کُچھ مَیں نے مُعاف کِیا اگر کِیا تو مسِیح کا قائِم مقام ہو کر تُمہاری خاطِر مُعاف کِیا۔ 11تاکہ شَیطان کا ہم پر داؤ نہ چلے کیونکہ ہم اُس کے حِیلوں سے ناواقِف نہیں۔
تروآس میں پَولُس کی بے چینی
12اور جب مَیں مسِیح کی خُوشخبری دینے کو تروآؔس میں آیا اور خُداوند میں میرے لِئے دروازہ کُھل گیا۔ 13تو میری رُوح کو آرام نہ مِلا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنے بھائی طِطُس کو نہ پایا۔ پس اُن سے رُخصت ہو کر مَکِدُنیہ کو چلا گیا۔
مسِیح کے وسِیلہ سے فتح
14مگر خُدا کا شُکر ہے جو مسِیح میں ہم کو ہمیشہ اسِیروں کی طرح گشت کراتا ہے اور اپنے عِلم کی خُوشبُو ہمارے وسِیلہ سے ہر جگہ پَھیلاتا ہے۔ 15کیونکہ ہم خُدا کے نزدِیک نجات پانے والوں اور ہلاک ہونے والوں دونوں کے لِئے مسِیح کی خُوشبُو ہیں۔ 16بعض کے واسطے تو مَرنے کے لِئے مَوت کی بُو اور بعض کے واسطے جِینے کے لِئے زِندگی کی بُو ہیں اور کَون اِن باتوں کے لائِق ہے؟ 17کیونکہ ہم اُن بُہت لوگوں کی مانِند نہیں جو خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ دِل کی صفائی سے اور خُدا کی طرف سے خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں۔
نئے عہد کے خادِم
1کیا ہم پِھر اپنی نیک نامی جتانا شرُوع کرتے ہیں یا ہم کو بعض کی طرح نیک نامی کے خَط تُمہارے پاس لانے یا تُم سے لینے کی حاجت ہے؟ 2ہمارا جو خَط ہمارے دِلوں پر لِکھا ہُؤا ہے وہ تُم ہو اور اُسے سب آدمی جانتے اور پڑھتے ہیں۔ 3ظاہِر ہے کہ تُم مسِیح کا وہ خَط ہو جو ہم نے خادِموں کے طَور پر لِکھا۔ سِیاہی سے نہیں بلکہ زِندہ خُدا کے رُوح سے۔ پتّھر کی تختِیوں پر نہیں بلکہ گوشت کی یعنی دِل کی تختِیوں پر۔
4ہم مسِیح کی معرفت خُدا پر اَیسا ہی بھروسا رکھتے ہیں۔ 5یہ نہیں کہ بذاتِ خُود ہم اِس لائِق ہیں کہ اپنی طرف سے کُچھ خیال بھی کر سکیں بلکہ ہماری لِیاقت خُدا کی طرف سے ہے۔ 6جِس نے ہم کو نئے عہد کے خادِم ہونے کے لائِق بھی کِیا۔ لفظوں کے خادِم نہیں بلکہ رُوح کے کیونکہ لفظ مار ڈالتے ہیں مگر رُوح زِندہ کرتی ہے۔
7اور جب مَوت کا وہ عہد جِس کے حرُوف پتّھروں پر کھودے گئے تھے اَیسا جلال والا ہُؤا کہ بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرے پر اُس جلال کے سبب سے جو اُس کے چہرے پر تھا غَور سے نظر نہ کر سکے حالانکہ وہ گھٹتا جاتا تھا۔ 8تو رُوح کا عہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔ 9کیونکہ جب مُجرِم ٹھہرانے والا عہد جلال والا تھا تو راست بازی کا عہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔ 10بلکہ اِس صُورت میں وہ جلال والا اِس بے اِنتِہا جلال کے سبب سے بے جلال ٹھہرا۔ 11کیونکہ جب مِٹنے والی چِیز جلال والی تھی تو باقی رہنے والی چِیز تو ضرُور ہی جلال والی ہو گی۔
12پس ہم اَیسی اُمّید کر کے بڑی دِلیری سے بولتے ہیں۔ 13اور مُوسیٰ کی طرح نہیں ہیں جِس نے اپنے چِہرے پر نِقاب ڈالا تاکہ بنی اِسرائیل اُس مِٹنے والی چِیز کے انجام کو نہ دیکھ سکیں۔ 14لیکن اُن کے خیالات کثِیف ہو گئے کیونکہ آج تک پُرانے عہد نامہ کو پڑھتے وقت اُن کے دِلوں پر وُہی پردہ پڑا رہتا ہے اور وہ مسِیح میں اُٹھ جاتا ہے۔ 15مگر آج تک جب کبھی مُوسیٰ کی کِتاب پڑھی جاتی ہے تو اُن کے دِل پر پردہ پڑا رہتا ہے۔ 16لیکن جب کبھی اُن کا دِل خُداوند کی طرف پِھرے گا تو وہ پردہ اُٹھ جائے گا۔ 17اور خُداوند رُوح ہے اور جہاں کہِیں خُداوند کا رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔ 18مگر جب ہم سب کے بے نِقاب چِہروں سے خُداوند کا جلال اِس طرح مُنعکِس ہوتا ہے جِس طرح آئینہ میں تو اُس خُداوند کے وسِیلہ سے جو رُوح ہے ہم اُسی جلالی صُورت میں دَرجہ بَدرجہ بدلتے جاتے ہیں۔
مِٹّی کے برتنوں میں رُوحانی خزانہ
1پس جب ہم پر اَیسا رَحم ہُؤا کہ ہمیں یہ خِدمت مِلی تو ہم ہِمّت نہیں ہارتے۔ 2بلکہ ہم نے شرم کی پَوشِیدہ باتوں کو ترک کر دِیا اور مَکّاری کی چال نہیں چَلتے۔ نہ خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ حق ظاہِر کر کے خُدا کے رُوبرُو ہر ایک آدمی کے دِل میں اپنی نیکی بِٹھاتے ہیں۔ 3اور اگر ہماری خُوشخبری پر پردہ پڑا ہے تو ہلاک ہونے والوں ہی کے واسطے پڑا ہے۔ 4یعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔ 5کیونکہ ہم اپنی نہیں بلکہ مسِیح یِسُوع کی مُنادی کرتے ہیں کہ وہ خُداوند ہے اور اپنے حق میں یہ کہتے ہیں کہ یِسُوع کی خاطِر تُمہارے غُلام ہیں۔ 6اِس لِئے کہ خُدا ہی ہے جِس نے فرمایا کہ تارِیکی میں سے نُور چمکے اور وُہی ہمارے دِلوں میں چمکا تاکہ خُدا کے جلال کی پہچان کا نُور یِسُوع مسِیح کے چِہرے سے جلوہ گر ہو۔
7لیکن ہمارے پاس یہ خزانہ مِٹّی کے برتنوں میں رکھّا ہے تاکہ یہ حَد سے زِیادہ قُدرت ہماری طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے معلُوم ہو۔ 8ہم ہر طرف سے مُصِیبت تو اُٹھاتے ہیں لیکن لاچار نہیں ہوتے۔ حَیران تو ہوتے ہیں مگر نااُمّید نہیں ہوتے۔ 9ستائے تو جاتے ہیں مگر اکیلے نہیں چھوڑے جاتے۔ گِرائے تو جاتے ہیں لیکن ہلاک نہیں ہوتے۔ 10ہم ہر وقت اپنے بدن میں یِسُوعؔ کی مَوت لِئے پِھرتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے بدن میں ظاہِر ہو۔ 11کیونکہ ہم جِیتے جی یِسُوع کی خاطِر ہمیشہ مَوت کے حوالہ کِئے جاتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے فانی جِسم میں ظاہِر ہو۔ 12پس مَوت تو ہم میں اثر کرتی ہے اور زِندگی تُم میں۔
13اور چُونکہ ہم میں وُہی اِیمان کی رُوح ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ مَیں اِیمان لایا اور اِسی لِئے بولا۔ پس ہم بھی اِیمان لائے اور اِسی لِئے بولتے ہیں۔ 14کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس نے خُداوند یِسُوعؔ کو جِلایا وہ ہم کو بھی یِسُوعؔ کے ساتھ شامِل جان کر جِلائے گا اور تُمہارے ساتھ اپنے سامنے حاضِر کرے گا۔ 15اِس لِئے کہ سب چِیزیں تُمہارے واسطے ہیں تاکہ بُہت سے لوگوں کے سبب سے فضل زِیادہ ہو کر خُدا کے جلال کے لِئے شُکرگُزاری بھی بڑھائے۔
اِیمان کے سہارے زِندگی گُزارنا
16اِس لِئے ہم ہِمّت نہیں ہارتے بلکہ گو ہماری ظاہِری اِنسانِیّت زائِل ہوتی جاتی ہے پِھر بھی ہماری باطِنی اِنسانِیّت روز بروز نئی ہوتی جاتی ہے۔ 17کیونکہ ہماری دَم بَھر کی ہلکی سی مُصِیبت ہمارے لِئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پَیدا کرتی جاتی ہے۔ 18جِس حال میں کہ ہم دیکھی ہُوئی چِیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چِیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہُوئی چِیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی چِیزیں ابدی ہیں۔
1کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہمارا خَیمہ کا گھر جو زمِین پر ہے گِرایا جائے گا تو ہم کو خُدا کی طرف سے آسمان پر ایک اَیسی عِمارت مِلے گی جو ہاتھ کا بنا ہُؤا گھر نہیں بلکہ ابدی ہے۔ 2چُنانچہ ہم اِس میں کراہتے ہیں اور بڑی آرزُو رکھتے ہیں کہ اپنے آسمانی گھر سے مُلبّس ہو جائیں۔ 3تاکہ مُلبّس ہونے کے باعِث ننگے نہ پائے جائیں۔ 4کیونکہ ہم اِس خَیمہ میں رہ کر بوجھ کے مارے کراہتے ہیں۔ اِس لِئے نہیں کہ یہ لِباس اُتارنا چاہتے ہیں بلکہ اِس پر اَور پہننا چاہتے ہیں تاکہ وہ جو فانی ہے زِندگی میں غرق ہو جائے۔ 5اور جِس نے ہم کو اِسی بات کے لِئے تیّار کِیا وہ خُدا ہے اور اُسی نے ہمیں رُوح بَیعانہ میں دِیا۔
6پس ہمیشہ ہماری خاطِر جمع رہتی ہے اور یہ جانتے ہیں کہ جب تک ہم بدن کے وطن میں ہیں خُداوند کے ہاں سے جلا وطن ہیں۔ 7کیونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔ 8غرض ہماری خاطِر جمع ہے اور ہم کو بدن کے وطن سے جُدا ہو کر خُداوند کے وطن میں رہنا زِیادہ منظُور ہے۔ 9اِسی واسطے ہم یہ حَوصلہ رکھتے ہیں کہ وطن میں ہوں خواہ جلا وطن اُس کو خُوش کریں۔ 10کیونکہ ضرُور ہے کہ مسِیح کے تختِ عدالت کے سامنے جا کر ہم سب کا حال ظاہِر کِیا جائے تاکہ ہر شخص اپنے اُن کاموں کا بدلہ پائے جو اُس نے بدن کے وسِیلہ سے کِئے ہوں۔ خواہ بھلے ہوں خواہ بُرے۔
مسِیح کے وسیلہ سے خُدا کے ساتھ میل ملاپ
11پس ہم خُداوند کے خَوف کو جان کر آدمِیوں کو سمجھاتے ہیں اور خُدا پر ہمارا حال ظاہِر ہے اور مُجھے اُمّید ہے کہ تُمہارے دِلوں پر بھی ظاہِر ہُؤا ہو گا۔ 12ہم پِھر اپنی نیک نامی تُم پر نہیں جتاتے بلکہ ہم اپنے سبب سے تُم کو فخر کرنے کا مَوقع دیتے ہیں تاکہ تُم اُن کو جواب دے سکو جو ظاہِر پر فخر کرتے ہیں اور باطِن پر نہیں۔ 13اگر ہم بے خُود ہیں تو خُدا کے واسطے ہیں اور اگر ہوش میں ہیں تو تُمہارے واسطے۔ 14کیونکہ مسِیح کی مُحبّت ہم کو مجبُور کر دیتی ہے اِس لِئے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جب ایک سب کے واسطے مُؤا تو سب مَر گئے۔ 15اور وہ اِس لِئے سب کے واسطے مُؤا کہ جو جِیتے ہیں وہ آگے کو اپنے لِئے نہ جِئیں بلکہ اُس کے لِئے جو اُن کے واسطے مُؤا اور پِھر جی اُٹھا۔
16پس اب سے ہم کِسی کو جِسم کی حَیثِیّت سے نہ پہچانیں گے۔ ہاں اگرچہ مسِیح کو بھی جِسم کی حَیثِیّت سے جانا تھا مگر اب سے نہیں جانیں گے۔ 17اِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہِیں۔ دیکھو وہ نئی ہو گئِیں۔ 18اور سب چِیزیں خُدا کی طرف سے ہیں جِس نے مسِیح کے وسِیلہ سے اپنے ساتھ ہمارا میل مِلاپ کر لِیا اور میل مِلاپ کی خِدمت ہمارے سپُرد کی۔ 19مطلَب یہ ہے کہ خُدا نے مسِیح میں ہو کر اپنے ساتھ دُنیا کا میل مِلاپ کر لِیا اور اُن کی تقصِیروں کو اُن کے ذِمّہ نہ لگایا اور اُس نے میل مِلاپ کا پَیغام ہمیں سَونپ دِیا ہے۔
20پس ہم مسِیح کے ایلچی ہیں۔ گویا ہمارے وسِیلہ سے خُدا اِلتماس کرتا ہے۔ ہم مسِیح کی طرف سے مِنّت کرتے ہیں کہ خُدا سے میل مِلاپ کر لو۔ 21جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں۔
1اور ہم جو اُس کے ساتھ کام میں شرِیک ہیں یہ بھی اِلتماس کرتے ہیں کہ خُدا کا فضل جو تُم پر ہُؤا بے فائِدہ نہ رہنے دو۔ 2کیونکہ وہ فرماتا ہے کہ مَیں نے قبُولِیّت کے وقت تیری سُن لی
اور نجات کے دِن تیری مدد کی۔ دیکھو اب قبُولِیّت کا وقت ہے۔ دیکھو یہ نجات کا دِن ہے۔
3ہم کِسی بات میں ٹھوکر کھانے کا کوئی مَوقع نہیں دیتے تاکہ ہماری خِدمت پر حرف نہ آئے۔ 4بلکہ خُدا کے خادِموں کی طرح ہر بات سے اپنی خُوبی ظاہِر کرتے ہیں۔ بڑے صبر سے۔ مُصِیبت سے۔ اِحتیاج سے۔ تنگی سے۔ 5کوڑے کھانے سے۔ قَید ہونے سے۔ ہنگاموں سے۔ مِحنتوں سے۔ بیداری سے۔ فاقوں سے۔ 6پاکِیزگی سے۔ عِلم سے۔ تحمُّل سے۔ مِہربانی سے رُوحُ القُدس سے۔ بے رِیا مُحبّت سے۔ 7کلامِ حق سے۔ خُدا کی قُدرت سے۔ راست بازی کے ہتھیاروں کے وسِیلہ سے جو دہنے بائیں ہیں۔ 8عِزّت اور بے عِزّتی کے وسِیلہ سے۔ بدنامی اور نیک نامی کے وسِیلہ سے گو گُمراہ کرنے والے معلُوم ہوتے ہیں پِھر بھی سچّے ہیں۔ 9گُم ناموں کی مانِند ہیں تَو بھی مشہُور ہیں۔ مَرتے ہُوؤں کی مانِند ہیں مگر دیکھو جِیتے ہیں۔ مار کھانے والوں کی مانِند ہیں مگر جان سے مارے نہیں جاتے۔ 10غمگینوں کی مانِند ہیں لیکن ہمیشہ خُوش رہتے ہیں۔ کَنگالوں کی مانِند ہیں مگر بُہتیروں کو دَولت مند کر دیتے ہیں۔ ناداروں کی مانِند ہیں تَو بھی سب کُچھ رکھتے ہیں۔
11اَے کُرِنتھیو! ہم نے تُم سے کُھل کر باتیں کِیں اور ہمارا دِل تُمہاری طرف سے کُشادہ ہو گیا۔ 12ہمارے دِلوں میں تُمہارے لِئے تنگی نہیں مگر تُمہارے دِلوں میں تنگی ہے۔ 13پس مَیں فرزند جان کر تُم سے کہتا ہُوں کہ تُم بھی اُس کے بدلہ میں کُشادہ دِل ہو جاؤ۔
بے دینی کے اثرات کے خِلاف آگاہی
14بے اِیمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے میں نہ جُتو کیونکہ راست بازی اور بے دِینی میں کیا میل جول؟ یا رَوشنی اور تارِیکی میں کیا شِراکت؟ 15مسِیح کو بلِیعال کے ساتھ کیا مُوافقت؟ یا اِیمان دار کا بے اِیمان سے کیا واسطہ؟ 16اور خُدا کے مَقدِس کو بُتوں سے کیا مُناسبت ہے؟ کیونکہ ہم زِندہ خُدا کا مَقدِس ہیں۔ چُنانچہ خُدا نے فرمایا ہے کہ
مَیں اُن میں بسُوں گا اور اُن میں چلُوں پِھرُوں گا
اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا
اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔
17اِس واسطے خُداوند فرماتا ہے کہ
اُن میں سے نِکل کر
الگ رہو
اور ناپاک چِیز کو نہ چُھوؤ
تو مَیں تُم کو قبُول کر لُوں گا۔
18اور تُمہارا باپ ہُوں گا
اور تُم میرے بیٹے بیٹِیاں ہوگے۔ یہ خُداوند قادِرِ مُطلق کا قَول ہے۔
1پس اَے عزِیزو! چُونکہ ہم سے اَیسے وعدے کِئے گئے آؤ ہم اپنے آپ کو ہر طرح کی جِسمانی اور رُوحانی آلُودگی سے پاک کریں اور خُدا کے خَوف کے ساتھ پاکِیزگی کو کمال تک پُہنچائیں۔
پَولُس کی خُوشی
2ہم کو اپنے دِل میں جگہ دو۔ ہم نے کِسی سے بے اِنصافی نہیں کی۔ کِسی کو نہیں بِگاڑا۔ کِسی سے دغا نہیں کی۔ 3مَیں تُمہیں مُجرِم ٹھہرانے کے لِئے یہ نہیں کہتا کیونکہ پہلے ہی کہہ چُکا ہُوں کہ تُم ہمارے دِلوں میں اَیسے بس گئے ہو کہ ہم تُم ایک ساتھ مَریں اور جِئیں۔ 4مَیں تُم سے بڑی دِلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہُوں۔ مُجھے تُم پر بڑا فخر ہے۔ مُجھ کو پُوری تسلّی ہو گئی ہے۔ جِتنی مُصِیبتیں ہم پر آتی ہیں اُن سب میں میرا دِل خُوشی سے لبریز رہتا ہے۔
5کیونکہ جب ہم مَکِدُنیہ میں آئے اُس وقت بھی ہمارے جِسم کو چَین نہ مِلا بلکہ ہر طرف سے مُصِیبت میں گرِفتار رہے۔ باہر لڑائِیاں تِھیں۔ اندر دہشتیں۔ 6تَو بھی عاجِزوں کو تسلّی بخشنے والے یعنی خُدا نے طِطُس کے آنے سے ہم کو تسلّی بخشی۔ 7اور نہ صِرف اُس کے آنے سے بلکہ اُس کی اُس تسلّی سے بھی جو اُس کو تُمہاری طرف سے ہُوئی اور اُس نے تُمہارا اِشتیاق۔ تُمہارا غم اور تُمہارا جوش جو میری بابت تھا ہم سے بیان کِیا جِس سے مَیں اَور بھی خُوش ہُؤا۔
8گو مَیں نے تُم کو اپنے خَط سے غمگِین کِیا مگر اُس سے پچھتاتا نہیں۔ اگرچہ پہلے پچھتاتا تھا چُنانچہ دیکھتا ہُوں کہ اُس خَط سے تُم کو غم ہُؤا۔ گو تھوڑے ہی عرصہ تک رہا۔ 9اب مَیں اِس لِئے خُوش نہیں ہُوں کہ تُم کو غم ہُؤا بلکہ اِس لِئے کہ تُمہارے غم کا انجام تَوبہ ہُؤا کیونکہ تُمہارا غم خُدا پرستی کا تھا تاکہ تُم کو ہماری طرف سے کِسی طرح کا نُقصان نہ ہو۔ 10کیونکہ خُدا پرستی کا غم اَیسی تَوبہ پَیدا کرتا ہے جِس کا انجام نجات ہے اور اُس سے پچھتانا نہیں پڑتا مگر دُنیا کا غم مَوت پَیدا کرتا ہے۔ 11پس دیکھو اِسی بات نے کہ تُم خُدا پرستی کے طَور پر غمگِین ہُوئے تُم میں کِس قدر سرگرمی اور عُذر اور خفگی اور خَوف اور اِشتیاق اور جوش اور اِنتقام پَیدا کِیا! تُم نے ہر طرح سے ثابِت کر دِکھایا کہ تُم اِس امر میں بری ہو۔
12پس اگرچہ مَیں نے تُم کو لِکھا تھا مگر نہ اُس کے باعِث لِکھا جِس نے بے اِنصافی کی اور نہ اُس کے باعِث جِس پر بے اِنصافی ہُوئی بلکہ اِس لِئے کہ تُمہاری سرگرمی جو ہمارے واسطے ہے خُدا کے حضُور تُم پر ظاہِر ہو جائے۔ 13اِسی لِئے ہم کو تسلّی ہُوئی ہے
اور ہماری اِس تسلّی میں ہم کو طِطُس کی خُوشی کے سبب سے اَور بھی زِیادہ خُوشی ہُوئی کیونکہ تُم سب کے باعِث اُس کی رُوح پِھر تازہ ہو گئی۔ 14اور اگر مَیں نے اُس کے سامنے تُمہاری بابت کُچھ فخر کِیا تو شرمِندہ نہ ہُؤا بلکہ جِس طرح ہم نے سب باتیں تُم سے سچّائی سے کہِیں اُسی طرح جو فخر ہم نے طِطُس کے سامنے کِیا وہ بھی سچ نِکلا۔ 15اور جب اُس کو تُم سب کی فرمانبرداری یاد آتی ہے کہ تُم کِس طرح ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اُس سے مِلے تو اُس کی دِلی مُحبّت تُم سے اَور بھی زِیادہ ہوتی جاتی ہے۔ 16مَیں خُوش ہُوں کہ ہر بات میں تُمہاری طرف سے میری خاطِر جمع ہے۔
مسِیحی خَیرات
1اب اَے بھائِیو! ہم تُم کو خُدا کے اُس فضل کی خبر دیتے ہیں جو مَکِدُنیہ کی کلِیسیاؤں پر ہُؤا ہے۔ 2کہ مُصِیبت کی بڑی آزمایش میں اُن کی بڑی خُوشی اور سخت غرِیبی نے اُن کی سخاوت کو حد سے زیادہ کر دِیا۔ 3اور مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ اُنہوں نے مقدُور کے مُوافِق بلکہ مقدُور سے بھی زِیادہ اپنی خُوشی سے دِیا۔ 4اور اِس خَیرات اور مُقدّسوں کی خِدمت کی شِراکت کی بابت ہم سے بڑی مِنّت کے ساتھ درخواست کی۔ 5اور ہماری اُمّید کے مُوافِق ہی نہیں دِیا بلکہ اپنے آپ کو پہلے خُداوند کے اور پِھر خُدا کی مرضی سے ہمارے سپُرد کِیا۔ 6اِس واسطے ہم نے طِطُس کو نصِیحت کی کہ جَیسے اُس نے پہلے شرُوع کِیا تھا وَیسے ہی تُم میں اِس خَیرات کے کام کو پُورا بھی کرے۔ 7پس جَیسے تُم ہر بات میں اِیمان اور کلام اور عِلم اور پُوری سرگرمی اور اُس مُحبّت میں جو ہم سے رکھتے ہو سَبقت لے گئے ہو وَیسے ہی اِس خَیرات کے کام میں بھی سَبقت لے جاؤ۔
8مَیں حُکم کے طَور پر نہیں کہتا بلکہ اِس لِئے کہ اَوروں کی سرگرمی سے تُمہاری مُحبّت کی سچّائی کو آزماؤں۔ 9کیونکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے فضل کو جانتے ہو کہ وہ اگرچہ دَولت مند تھا مگر تُمہاری خاطِر غرِیب بن گیا تاکہ تُم اُس کی غرِیبی کے سبب سے دَولت مند ہو جاؤ۔
10اور مَیں اِس اَمر میں اپنی رائے دیتا ہُوں کیونکہ یہ تُمہارے لِئے مُفِید ہے اِس لِئے کہ تُم پِچھلے سال سے نہ صِرف اِس کام میں بلکہ اِس کے اِرادہ میں بھی اوّل تھے۔ 11پس اب اِس کام کو پُورا بھی کرو تاکہ جَیسے تُم اِرادہ کرنے میں مُستعِد تھے وَیسے ہی مقدُور کے مُوافِق تکمِیل بھی کرو۔ 12کیونکہ اگر نِیّت ہو تو خَیرات اُس کے مُوافِق مقبُول ہو گی جو آدمی کے پاس ہے نہ اُس کے مُوافِق جو اُس کے پاس نہیں۔
13یہ نہیں کہ اَوروں کو آرام مِلے اور تُم کو تکلِیف ہو۔ 14بلکہ برابری کے طَور پر اِس وقت تُمہاری دَولت سے اُن کی کمی پُوری ہو تاکہ اُن کی دَولت سے بھی تُمہاری کمی پُوری ہو اور اِس طرح برابری ہو جائے۔ 15چُنانچہ لِکھا ہے کہ جِس نے بُہت جمع کِیا اُس کا کُچھ زِیادہ نہ نِکلا اور جِس نے تھوڑا جمع کِیا اُس کا کُچھ کم نہ نِکلا۔
طِطُس اور اُس کے ہم خِدمت
16خُدا کا شُکر ہے جو طِطُس کے دِل میں تُمہارے واسطے وَیسی ہی سرگرمی پَیدا کرتا ہے۔ 17کیونکہ اُس نے ہماری نصِیحت کو مان لِیا بلکہ بڑا سرگرم ہو کر اپنی خُوشی سے تُمہاری طرف روانہ ہُؤا۔ 18اور ہم نے اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا جِس کی تعرِیف خُوشخبری کے سبب سے تمام کلِیسیاؤں میں ہوتی ہے۔ 19اور صِرف یِہی نہیں بلکہ وہ کلِیسیاؤں کی طرف سے اِس خَیرات کے بارے میں ہمارا ہم سفر مُقرّر ہُؤا اور ہم یہ خِدمت اِس لِئے کرتے ہیں کہ خُداوند کا جلال اور ہمارا شَوق ظاہِر ہو۔
20اور ہم بچتے رہتے ہیں کہ جِس بڑی خَیرات کے بارے میں خِدمت کرتے ہیں اُس کی بابت کوئی ہم پر حرف نہ لائے۔ 21کیونکہ ہم اَیسی چِیزوں کی تدبِیر کرتے ہیں جو نہ صِرف خُداوند کے نزدِیک بھلی ہیں بلکہ آدمِیوں کے نزدِیک بھی۔
22اور ہم نے اُن کے ساتھ اپنے اُس بھائی کو بھیجا ہے جِس کو ہم نے بُہت سی باتوں میں بارہا آزما کر سرگرم پایا ہے مگر چُونکہ اُس کو تُم پر بڑا بھروسا ہے اِس لِئے اب بُہت زیادہ سرگرم ہے۔ 23اگر کوئی طِطُس کی بابت پُوچھے تو وہ میرا شرِیک اور تُمہارے واسطے میرا ہم خِدمت ہے۔ اگر ہمارے بھائِیوں کی بابت پُوچھا جائے تو وہ کلِیسیاؤں کے قاصِد اور مسِیح کا جلال ہیں۔ 24پس اپنی مُحبّت اور ہمارا وہ فخر جو تُم پر ہے کلِیسیاؤں کے رُوبرُو اُن پر ثابِت کرو۔
حاجتمند اِیمان داروں کے لِئے امداد
1جو خِدمت مُقدّسوں کے واسطے کی جاتی ہے اُس کی بابت مُجھے تُم کو لِکھنا فضُول ہے۔ 2کیونکہ مَیں تُمہارا شَوق جانتا ہُوں جِس کے سبب سے مَکِدُنیہ کے لوگوں کے آگے تُم پر فخر کرتا ہُوں کہ اَخیہ کے لوگ پِچھلے سال سے تیّار ہیں اور تُمہاری سرگرمی نے اکثر لوگوں کو اُبھارا۔ 3لیکن مَیں نے بھائِیوں کو اِس لِئے بھیجا کہ ہم جو فخر اِس بارے میں تُم پر کرتے ہیں وہ بے اصل نہ ٹھہرے بلکہ تُم میرے کہنے کے مُوافِق تیّار رہو۔ 4اَیسا نہ ہو کہ اگر مَکِدُنیہ کے لوگ میرے ساتھ آئیں اور تُم کو تیّار نہ پائیں تو ہم (یہ نہیں کہتے کہ تُم) اُس بھروسے کے سبب سے شرمِندہ ہوں۔ 5اِس لِئے مَیں نے بھائِیوں سے یہ درخواست کرنا ضرُور سمجھا کہ وہ پہلے سے تُمہارے پاس جا کر تُمہاری مَوعُودہ بخشِش کو پیشتر سے تیّار کر رکھّیں تاکہ وہ بخشِش کی طرح تیّار رہے نہ کہ زبردستی کے طَور پر۔
6لیکن بات یہ ہے کہ جو تھوڑا بوتا ہے وہ تھوڑا کاٹے گا اور جو بُہت بوتا ہے وہ بُہت کاٹے گا۔ 7جِس قدر ہر ایک نے اپنے دِل میں ٹھہرایا ہے اُسی قدر دے نہ دریغ کر کے اور نہ لاچاری سے کیونکہ خُدا خُوشی سے دینے والے کو عزِیز رکھتا ہے۔ 8اور خُدا تُم پر ہر طرح کا فضل کثرت سے کر سکتا ہے تاکہ تُم کو ہمیشہ ہر چِیز کافی طَور پر مِلا کرے اور ہر نیک کام کے لِئے تُمہارے پاس بُہت کُچھ مَوجُود رہا کرے۔ 9چُنانچہ لِکھا ہے کہ
اُس نے بکھیرا ہے۔ اُس نے کنگالوں کو دِیا ہے۔
اُس کی راست بازی ابد تک باقی رہے گی۔
10پس جو بونے والے کے لِئے بِیج اور کھانے کے لِئے روٹی بہم پُہنچاتا ہے وُہی تُمہارے لِئے بیج بہم پُہنچائے گا اور اُس میں ترقّی دے گا اور تُمہاری راست بازی کے پَھلوں کو بڑھائے گا۔ 11اور تُم ہر چِیز کو اِفراط سے پا کر سب طرح کی سخاوت کرو گے جو ہمارے وسِیلہ سے خُدا کی شُکرگُذاری کا باعِث ہوتی ہے۔ 12کیونکہ اِس خِدمت کے انجام دینے سے نہ صِرف مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع ہوتی ہیں بلکہ بُہت لوگوں کی طرف سے خُدا کی بڑی شُکرگُذاری ہوتی ہے۔ 13اِس لِئے کہ جو نِیّت اِس خِدمت سے ثابِت ہُوئی اُس کے سبب سے وہ خُدا کی تمجِید کرتے ہیں کہ تُم مسِیح کی خُوشخبری کا اِقرار کر کے اُس پر تابِع داری سے عمل کرتے ہو اور اُن کی اور سب لوگوں کی مدد کرنے میں سخاوت کرتے ہو۔ 14اور وہ تُمہارے لِئے دُعا کرتے ہیں اور تُمہارے مُشتاق ہیں اِس لِئے کہ تُم پر خُدا کا بڑا ہی فضل ہے۔ 15شُکر خُدا کا اُس کی اُس بخشِش پر جو بیان سے باہر ہے۔
پَولُس اپنی خِدمت کا دفاع کرتا ہے
1مَیں پَولس جو تُمہارے رُوبرُو عاجِز اور پِیٹھ پِیچھے تُم پر دِلیر ہُوں مسِیح کا حِلم اور نرمی یاد دِلا کر خُود تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں۔ 2بلکہ مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے حاضِر ہو کر اُس بے باکی کے ساتھ دِلیر نہ ہونا پڑے جِس سے مَیں بعض لوگوں پر دِلیر ہونے کا قصد رکھتا ہُوں جو ہمیں یُوں سمجھتے ہیں کہ ہم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارتے ہیں۔ 3کیونکہ ہم اگرچہ جِسم میں زِندگی گُذارتے ہیں مگر جِسم کے طَور پر لڑتے نہیں۔ 4اِس لِئے کہ ہماری لڑائی کے ہتھیار جِسمانی نہیں بلکہ خُدا کے نزدِیک قلعوں کو ڈھا دینے کے قابِل ہیں۔ 5چُنانچہ ہم تصوُّرات اور ہر ایک اُونچی چِیز کو جو خُدا کی پہچان کے برخِلاف سر اُٹھائے ہُوئے ہے ڈھا دیتے ہیں اور ہر ایک خیال کو قَید کر کے مسِیح کا فرمانبردار بنا دیتے ہیں۔ 6اور ہم تیّار ہیں کہ جب تُمہاری فرمانبرداری پُوری ہو تو ہر طرح کی نافرمانی کا بدلہ لیں۔
7تُم تو اُن چِیزوں پر نظر کرتے ہو جو آنکھوں کے سامنے ہیں۔ اگر کِسی کو اپنے آپ پر یہ بھروسا ہے کہ وہ مسِیح کا ہے تو اپنے دِل میں یہ بھی سوچ لے کہ جَیسے وہ مسِیح کا ہے وَیسے ہی ہم بھی ہیں۔ 8کیونکہ اگر مَیں اِس اِختیار پر کُچھ زیادہ فخر بھی کرُوں جو خُداوند نے تُمہارے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے تو مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا۔ 9یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ خَطوں کے ذرِیعہ سے تُم کو ڈرانے والا نہ ٹھہرُوں۔ 10کیونکہ کہتے ہیں کہ اُس کے خَط تو اَلبتّہ مُؤثّر اور زبردست ہیں لیکن جب خُود مَوجُود ہوتا ہے تو کمزور سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس کی تقرِیر لچر ہے۔ 11پس اَیسا کہنے والا سَمجھ رکھّے کہ جَیسا پِیٹھ پِیچھے خَطوں میں ہمارا کلام ہے وَیسا ہی مَوجُودگی کے وقت ہمارا کام بھی ہو گا۔
12کیونکہ ہماری یہ جُرأت نہیں کہ اپنے آپ کو اُن چند شخصوں میں شُمار کریں یا اُن سے کُچھ نِسبت دیں جو اپنی نیک نامی جتاتے ہیں لیکن وہ خُود اپنے آپ کو آپس میں وزن کر کے اور اپنے آپ کو ایک دُوسرے سے نِسبت دے کر نادان ٹھہرتے ہیں۔ 13لیکن ہم اندازہ سے زیادہ فخر نہ کریں گے بلکہ اُسی عِلاقہ کے اندازہ کے مُوافِق جو خُدا نے ہمارے لِئے مُقرّر کِیا ہے۔ جِس میں تُم بھی آ گئے ہو۔ 14کیونکہ ہم اپنے آپ کو حد سے زیادہ نہیں بڑھاتے جَیسے کہ تُم تک نہ پُہنچنے کی صُورت میں ہوتا بلکہ ہم مسِیح کی خُوشخبری دیتے ہُوئے تُم تک پُہنچ گئے تھے۔ 15اور ہم اندازہ سے زِیادہ یعنی اَوروں کی مِحنتوں پر فخر نہیں کرتے لیکن اُمِّیدوار ہیں کہ جب تُمہارے اِیمان میں ترقّی ہو تو ہم تُمہارے سبب سے اپنے عِلاقہ کے مُوافِق اَور بھی بڑھیں۔ 16تاکہ تُمہاری سرحدّ سے پرے خُوشخبری پُہنچا دیں نہ کہ غَیر کے عِلاقہ میں بنی بنائی چِیزوں پر فخر کریں۔
17غرض جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔ 18کیونکہ جو اپنی نیک نامی جتاتا ہے وہ مقبُول نہیں بلکہ جِس کو خُداوند نیک نام ٹھہراتا ہے وُہی مقبُول ہے۔
پَولُس اور جُھوٹے رسُول
1کاش کہ تُم میری تھوڑی سی بیوُقُوفی کی برداشت کر سکتے! ہاں تُم میری برداشت کرتے تو ہو۔ 2مُجھے تُمہاری بابت خُدا کی سی غَیرت ہے کیونکہ مَیں نے ایک ہی شَوہر کے ساتھ تُمہاری نِسبت کی ہے تاکہ تُم کو پاک دامن کُنواری کی مانِند مسِیح کے پاس حاضِر کرُوں۔ 3لیکن مَیں ڈرتا ہُوں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مَکّاری سے حوّاؔ کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خلُوص اور پاک دامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہئے۔ 4کیونکہ جو آتا ہے اگر وہ کِسی دُوسرے یِسُوعؔ کی مُنادی کرتا ہے جِس کی ہم نے مُنادی نہیں کی یا کوئی اَور رُوح تُم کو مِلتی ہے جو نہ مِلی تھی یا دُوسری خُوشخبری مِلی جِس کو تُم نے قبُول نہ کِیا تھا تو تُمہارا برداشت کرنا بجا ہے۔
5مَیں تو اپنے آپ کو اُن افضل رسُولوں سے کُچھ کم نہیں سمجھتا۔ 6اور اگر تقرِیر میں بے شعُور ہُوں تو عِلم کے اِعتبار سے تو نہیں بلکہ ہم نے اِس کو ہر بات میں تمام آدمِیوں پر تُمہاری خاطِر ظاہِر کر دِیا۔
7کیا یہ مُجھ سے خطا ہُوئی کہ مَیں نے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری مُفت پُہنچا کر اپنے آپ کو پَست کِیا تاکہ تُم بُلند ہو جاؤ؟ 8مَیں نے اَور کلِیسیاؤں کو لُوٹا یعنی اُن سے اُجرت لی تاکہ تُمہاری خِدمت کرُوں۔ 9اور جب مَیں تُمہارے پاس تھا اور حاجت مَند ہو گیا تھا تَو بھی مَیں نے کِسی پر بوجھ نہیں ڈالا کیونکہ بھائِیوں نے مَکِدُنیہ سے آ کر میری حاجِت کو رفع کر دِیا تھا اور مَیں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اور رہُوں گا۔ 10مسِیح کی صداقت کی قَسم جو مُجھ میں ہے۔ اَخیہ کے عِلاقہ میں کوئی شخص مُجھے یہ فخر کرنے سے نہ روکے گا۔ 11کِس واسطے؟ کیا اِس واسطے کہ مَیں تُم سے مُحبّت نہیں رکھتا؟ اِس کو خُدا جانتا ہے۔
12لیکن جو کرتا ہُوں وُہی کرتا رہُوں گا تاکہ مَوقع ڈُھونڈنے والوں کو مَوقع نہ دُوں بلکہ جِس بات پر وہ فخر کرتے ہیں اُس میں ہم ہی جَیسے نِکلیں۔ 13کیونکہ اَیسے لوگ جُھوٹے رسُول اور دغابازی سے کام کرنے والے ہیں اور اپنے آپ کو مسِیح کے رسُولوں کے ہم شکل بنا لیتے ہیں۔ 14اور کُچھ عجب نہیں کیونکہ شَیطان بھی اپنے آپ کو نُورانی فرِشتہ کا ہم شکل بنا لیتا ہے۔ 15پس اگر اُس کے خادِم بھی راست بازی کے خادِموں کے ہم شکل بن جائیں تو کُچھ بڑی بات نہیں لیکن اُن کا انجام اُن کے کاموں کے مَوافِق ہو گا۔
رسُول ہونے کے باعِث پَولُس کے دُکھ
16مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بیوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بیوُقُوف ہی سمجھ کر مُجھے قبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں۔ 17جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں وہ خُداوند کے طَور پر نہیں بلکہ گویا بیوُقُوفی سے اور اُس جُرأت سے کہتا ہُوں جو فخر کرنے میں ہوتی ہے۔ 18جہاں اَور بُہتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا۔ 19کیونکہ تُم تو عقل مَند ہو کر خُوشی سے بیوُقُوفوں کی برداشت کرتے ہو۔ 20جب کوئی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا کھا جاتا ہے یا پھنسا لیتا ہے یا اپنے آپ کو بڑا بناتا ہے یا تُمہارے مُنہ پر طمانچہ مارتا ہے تو تُم برداشت کر لیتے ہو۔ 21میرا یہ کہنا ذِلّت ہی کے طَور پر سہی کہ ہم کمزور سے تھے
مگر جِس کِسی بات میں کوئی دِلیر ہے (اگرچہ یہ کہنا بیوُقُوفی ہے) مَیں بھی دِلیر ہُوں۔ 22کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی ابرہامؔ کی نسل سے ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ 23کیا وُہی مسِیح کے خادِم ہیں؟ (میرا یہ کہنا دِیوانگی ہے) مَیں زِیادہ تر ہُوں۔ مِحنتوں میں زِیادہ۔ قَید میں زِیادہ۔ کوڑے کھانے میں حَد سے زِیادہ۔ بارہا مَوت کے خطروں میں رہا ہُوں۔ 24مَیں نے یہُودِیوں سے پانچ بار ایک کم چالِیس چالِیس کوڑے کھائے۔ 25تِین بار بیَنت لگے۔ ایک بار سنگسار کِیا گیا۔ تِین مرتبہ جہاز ٹُوٹنے کی بَلا میں پڑا۔ ایک رات دِن سمُندر میں کاٹا۔ 26مَیں بارہا سفر میں۔ دریاؤں کے خطروں میں۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں۔ اپنی قَوم سے خطروں میں۔ غَیر قَوموں سے خطروں میں۔ شہر کے خطروں میں۔ بیابان کے خطروں میں۔ سمُندر کے خطروں میں۔ جُھوٹے بھائِیوں کے خطروں میں۔ 27مِحنت اور مشقّت میں۔ بارہا بیداری کی حالت میں۔ بُھوک اور پِیاس کی مُصِیبت میں۔ بارہا فاقہ کشی میں۔ سردی اور ننگے پَن کی حالت میں رہا ہُوں۔ 28اَور باتوں کے عِلاوہ جِن کا مَیں ذِکر نہیں کرتا سب کلِیسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دَباتی ہے۔ 29کِس کی کمزوری سے مَیں کمزور نہیں ہوتا؟ کِس کے ٹھوکر کھانے سے میرا دِل نہیں دُکھتا؟
30اگر فخر ہی کرنا ضرُور ہے تو اُن باتوں پر فخر کرُوں گا جو میری کمزوری سے مُتعلّق ہیں۔ 31خُداوند یِسُوعؔ کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا۔ 32دمِشق میں اُس حاکِم نے جو بادشاہ اَرِتاس کی طرف سے تھا میرے پکڑنے کے لئے دمِشقِیوں کے شہر پر پہرا بِٹھا رکھّا تھا۔ 33پِھر مَیں ٹوکرے میں کِھڑکی کی راہ دِیوار پر سے لٹکا دِیا گیا اور مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ گیا۔
پَولُس کے رویائیں اور مُکاشفے
1مُجھے فخر کرنا ضرُور ہُؤا اگرچہ مُفِید نہیں۔ پس جو رویا اور مُکاشفے خُداوند کی طرف سے عِنایت ہُوئے اُن کا مَیں ذِکر کرتا ہُوں۔ 2مَیں مسِیح میں ایک شخص کو جانتا ہُوں چَودہ برس ہُوئے کہ وہ یکایک تِیسرے آسمان تک اُٹھا لِیا گیا۔ نہ مُجھے یہ معلُوم کہ بدن سمیت نہ یہ معلُوم کہ بغَیر بدن کے۔ یہ خُدا کو معلُوم ہے۔ 3اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغَیر بدن کے یہ مُجھے معلُوم نہیں۔ خُدا کو معلُوم ہے۔) 4یکایک فِردَوس میں پُہنچ کر اَیسی باتیں سُنِیں جو کہنے کی نہیں اور جِن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔ 5مَیں اَیسے شخص پر تو فخر کرُوں گا لیکن اپنے آپ پر سِوا اپنی کمزورِیوں کے فخر نہ کرُوں گا۔ 6اور اگر فخر کرنا چاہُوں بھی تو بیوُقُوف نہ ٹھہرُوں گا۔ اِس لِئے کہ سچ بولُوں گا مگر تَو بھی باز رہتا ہُوں تاکہ کوئی مُجھے اُس سے زِیادہ نہ سمجھے جَیسا مُجھے دیکھتا ہے یا مُجھ سے سُنتا ہے۔
7اور مُکاشفوں کی زِیادتی کے باعِث میرے پُھول جانے کے اندیشہ سے میرے جِسم میں کانٹا چُبھویا گیا یعنی شَیطان کا قاصِد تاکہ میرے مُکّے مارے اور مَیں پُھول نہ جاؤُں۔ 8اِس کے بارے میں مَیں نے تِین بار خُداوند سے اِلتماس کِیا کہ یہ مُجھ سے دُور ہو جائے۔ 9مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لِئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے۔ پس مَیں بڑی خُوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔ 10اِس لِئے مَیں مسِیح کی خاطِر کمزوری میں۔ بے عِزّتی میں۔ اِحتیاج میں۔ ستائے جانے میں۔ تنگی میں خُوش ہُوں کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہُوں اُسی وقت زورآور ہوتا ہُوں۔
کُرِنتھِیوں کے لِئے پَولُس کی فِکر مندی
11مَیں بیوُقُوف تو بنا مگر تُم ہی نے مُجھے مجبُور کِیا کیونکہ تُم کو میری تعرِیف کرنا چاہیے تھا اِس لِئے کہ مَیں اُن افضل رسُولوں سے کِسی بات میں کم نہیں اگرچہ کُچھ نہیں ہُوں۔ 12رسُول ہونے کی علامتیں کمال صبر کے ساتھ نِشانوں اور عجِیب کاموں اور مُعجِزوں کے وسِیلہ سے تُمہارے درمِیان ظاہِر ہُوئیں۔ 13تُم کَون سی بات میں اَور کلِیسیاؤں سے کم ٹھہرے بجُز اِس کے کہ مَیں نے تُم پر بوجھ نہ ڈالا؟ میری یہ بے اِنصافی مُعاف کرو۔
14دیکھو یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آنے کے لِئے تیّار ہُوں اور تُم پر بوجھ نہ ڈالُوں گا۔ اِس لِئے کہ مَیں تُمہارے مال کا نہیں بلکہ تُمہارا ہی خواہاں ہُوں کیونکہ لڑکوں کو ماں باپ کے لِئے جمع کرنا نہیں چاہئے بلکہ ماں باپ کو لڑکوں کے لِئے۔ 15اور مَیں تُمہاری رُوحوں کے واسطے بُہت خُوشی سے خرچ کرُوں گا بلکہ خُود بھی خرچ ہو جاؤُں گا۔ اگر مَیں تُم سے زِیادہ مُحبّت رکھُّوں تو کیا تُم مُجھ سے کم مُحبّت رکھّو گے؟
16لیکن مُمکِن ہے کہ مَیں نے خُود تُم پر بوجھ نہ ڈالا ہو مگر مَکّار جو ہُؤا اِس لِئے تُم کو فرِیب دے کر پھنسا لِیا ہو۔ 17بھلا جِنہیں مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا کیا اُن میں سے کِسی کی معرفت دغا کے طَور پر تُم سے کُچھ لے لِیا؟ 18مَیں نے طِطُس کو سمجھا کر اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا۔ پس کیا طِطُس نے تُم سے دغا کے طَور پر کُچھ لِیا؟ کیا ہم دونوں کا چال چلن ایک ہی رُوح کی ہدایت کے مُطابِق نہ تھا؟ کیا ہم ایک ہی نقشِ قدم پر نہ چلے؟
19تُم ابھی تک یِہی سمجھتے ہو گے کہ ہم تُمہارے سامنے عُذر کر رہے ہیں۔ ہم تو خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں اور اَے پیارو! یہ سب کُچھ تُمہاری ترقّی کے لِئے ہے۔ 20کیونکہ مَیں ڈرتا ہُوں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مَیں آ کر جَیسا تُمہیں چاہتا ہُوں وَیسا نہ پاؤُں اور مُجھے بھی جَیسا تُم نہیں چاہتے وَیسا ہی پاؤ کہ تُم میں جھگڑا۔ حسد۔ غُصّہ۔ تفرقے۔ بَد گوئیاں۔ غِیبت۔ شَیخی اور فساد ہوں۔ 21اور پِھر مَیں جب آؤُں تو میرا خُدا مُجھے تُمہارے سامنے عاجِز کرے اور مُجھے بُہتوں کے لِئے افسوس کرنا پڑے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اُس ناپاکی اور حرام کاری اور شہوت پرستی سے جو اُن سے سرزد ہُوئی تَوبہ نہیں کی۔
آخِری اِنتباہات اور سلام
1یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آتا ہُوں۔ دو یا تِین گواہوں کی زُبان سے ہر ایک بات ثابِت ہو جائے گی۔ 2جَیسے مَیں نے جب دُوسری دفعہ حاضِر تھا تو پہلے سے کہہ دِیا تھا وَیسے ہی اب غَیر حاضِری میں بھی اُن لوگوں سے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اَور سب لوگوں سے پہلے سے کہے دیتا ہُوں کہ اگر پِھر آؤُں گا تو درگُذر نہ کرُوں گا۔ 3کیونکہ تُم اِس کی دلِیل چاہتے ہو کہ مسِیح مُجھ میں بولتا ہے اور وہ تُمہارے واسطے کمزور نہیں بلکہ تُم میں زورآور ہے۔ 4ہاں وہ کمزوری کے سبب سے مصلُوب کِیا گیا لیکن خُدا کی قُدرت کے سبب سے زِندہ ہے اور ہم بھی اُس میں کمزور تو ہیں مگر اُس کے ساتھ خُدا کی اُس قُدرت کے سبب سے زِندہ ہوں گے جو تُمہارے واسطے ہے۔
5تُم اپنے آپ کو آزماؤ کہ اِیمان پر ہو یا نہیں۔ اپنے آپ کو جانچو۔ کیا تُم اپنی بابت یہ نہیں جانتے کہ یِسُوعؔ مسِیح تُم میں ہے؟ ورنہ تُم نامقبُول ہو۔ 6لیکن مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ تُم معلُوم کر لو گے کہ ہم تو نامقبُول نہیں۔ 7اور ہم خُدا سے دُعا کرتے ہیں کہ تُم کُچھ بدی نہ کرو۔ نہ اِس واسطے کہ ہم مقبُول معلُوم ہوں بلکہ اِس واسطے کہ تُم نیکی کرو چاہے ہم نامقبُول ہی ٹھہریں۔ 8کیونکہ ہم حق کے برخِلاف کُچھ نہیں کر سکتے مگر صِرف حق کے لِئے کر سکتے ہیں۔ 9جب ہم کمزور ہیں اور تُم زورآور ہو تو ہم خُوش ہیں اور یہ دُعا بھی کرتے ہیں کہ تُم کامِل بنو۔ 10اِس لِئے مَیں غَیر حاضِری میں یہ باتیں لِکھتا ہُوں تاکہ حاضِر ہو کر مُجھے اُس اِختیار کے مُوافِق سختی نہ کرنا پڑے جو خُداوند نے مُجھے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے۔
11غرض اَے بھائِیو! خُوش رہو۔ کامِل بنو۔ خاطِر جمع رکھّو۔ یک دِل رہو۔ میل مِلاپ رکھّو تو خُدا مُحبّت اور میل مِلاپ کا چشمہ تُمہارے ساتھ ہو گا۔
12آپس میں پاک بوسہ لے کر سلام کرو۔
13سب مُقدّس لوگ تُم کو سلام کہتے ہیں۔
14خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کا فضل اور خُدا کی مُحبّت اور رُوحُ القُدس کی شِراکت تُم سب کے ساتھ ہوتی رہے۔