Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

۲-پطرؔس


تمہید
1شمعُوؔن پطرس کی طرف سے جو یِسُوعؔ مسِیح کا بندہ اور رسُول ہے
اُن لوگوں کے نام جنہوں نے ہمارے خُدا اور مُنّجی یِسُوعؔ مسِیح کی راست بازی میں ہمارا سا قِیمتی اِیمان پایا ہے۔
2خُدا اور ہمارے خُداوند یِسُوعؔ کی پہچان کے سبب سے فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ ہوتا رہے۔
خُدا کی بُلاہٹ اور مرضی
3کیونکہ اُس کی اِلہٰی قُدرت نے وہ سب چِیزیں جو زِندگی اور دِین داری سے مُتعلِّق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسِیلہ سے عِنایت کِیں جِسں نے ہم کو اپنے خاص جلال اور نیکی کے ذرِیعہ سے بُلایا۔ 4جِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چُھوٹ کر جو دُنیا میں بُری خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلہٰی میں شرِیک ہو جاؤ۔ 5پس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔ 6اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔ 7اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔ 8کیونکہ اگر یہ باتیں تُم میں مَوجُود ہوں اور زِیادہ بھی ہوتی جائیں تو تُم کو ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے پہچاننے میں بے کار اور بے پَھل نہ ہونے دیں گی۔ 9اور جِس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گُناہوں کے دھوئے جانے کو بُھولے بَیٹھا ہے۔
10پس اَے بھائِیو! اپنے بُلاوے اور برگُزِیدگی کو ثابِت کرنے کی زِیادہ کوشِش کرو کیونکہ اگر اَیسا کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔ 11بلکہ اِس سے تُم ہمارے خُداوند اور مُنّجی یِسُوعؔ مسِیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عِزّت کے ساتھ داخِل کِئے جاؤ گے۔
12اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جو تُمہیں حاصِل ہے۔ 13اور جب تک مَیں اِس خَیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سمجھتا ہُوں۔ 14کیونکہ ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خَیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔ 15پس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔
مسِیح کے جلال کے چشم دید گواہ
16کیونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغابازی کی گھڑی ہُوئی کہانِیوں کی پَیروی نہیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔ 17کہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پِیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔ 18اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یِہی آواز آتی سُنی۔
19اور ہمارے پاس نبِیوں کا وہ کلام ہے جو زِیادہ مُعتبر ٹھہرا اور تُم اچّھا کرتے ہو جو یہ سمجھ کر اُس پر غَور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اندھیری جگہ میں رَوشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔ 20اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیار پر مَوقُوف نہیں۔ 21کیونکہ نبُوّت کی کوئی بات آدمی کی خواہِش سے کبھی نہیں ہُوئی بلکہ آدمی رُوحُ القُدس کی تحرِیک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔
جُھوٹے اُستاد
1اور جِس طرح اُس اُمّت میں جُھوٹے نبی بھی تھے اُسی طرح تُم میں بھی جُھوٹے اُستاد ہوں گے جو پوشِیدہ طَور پر ہلاک کرنے والی بِدعتیں نِکالیں گے اور اُس مالِک کا اِنکار کریں گے جِس نے اُنہیں مول لِیا تھا اور اپنے آپ کو جلد ہلاکت میں ڈالیں گے۔ 2اور بُہتیرے اُن کی شہوت پرستی کی پَیرَوی کریں گے جِن کے سبب سے راہِ حق کی بدنامی ہو گی۔ 3اور وہ لالچ سے باتیں بنا کر تُم کو اپنے نفع کا سبب ٹھہرائیں گے اور جو قدِیم سے اُن کی سزا کا حُکم ہو چُکا ہے اُس کے آنے میں کُچھ دیر نہیں اور اُن کی ہلاکت سوتی نہیں۔
4کیونکہ جب خُدا نے گُناہ کرنے والے فرِشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنّم میں بھیج کر تارِیک غاروں میں ڈال دِیا تاکہ عدالت کے دِن تک حِراست میں رہیں۔ 5اور نہ پہلی دُنیا کو چھوڑا بلکہ بے دِین دُنیا پر طُوفان بھیج کر راست بازی کے مُنادی کرنے والے نُوح کو مع اَور سات آدمِیوں کے بچا لِیا۔ 6اور سدُوؔم اور عمُورہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دِینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔ 7اور راست باز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔ 8(چُنانچہ وہ راست باز اُن میں رہ کر اور اُن کے بے شرع کاموں کو دیکھ دیکھ کر اور سُن سُن کر گویا ہر روز اپنے سچّے دِل کو شکنجہ میں کھینچتا تھا)۔ 9تو خُداوند دِین داروں کو آزمایش سے نِکال لینا اور بدکاروں کو عدالت کے دِن تک سزا میں رکھنا جانتا ہے۔ 10خصُوصاً اُن کو جو ناپاک خواہِشوں سے جِسم کی پَیروی کرتے ہیں اور حُکُومت کو ناچِیز جانتے ہیں۔
وہ گُستاخ اور خُود رای ہیں اور عِزّؔت داروں پر لَعن طَعن کرنے سے نہیں ڈرتے۔ 11باوُجُودیکہ فرِشتے جو طاقت اور قُدرت میں اُن سے بڑے ہیں خُداوند کے سامنے اُن پر لَعن طَعن کے ساتھ نالِش نہیں کرتے۔ 12لیکن یہ لوگ بے عقل جانوروں کی مانِند ہیں جو پکڑے جانے اور ہلاک ہونے کے لِئے حَیوانِ مُطلِق پَیدا ہُوئے ہیں۔ جِن باتوں سے ناواقِف ہیں اُن کے بارے میں اَوروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔ اپنی خرابی میں خُود خراب کِئے جائیں گے۔ 13دُوسروں کے بُرا کرنے کے بدلے اِن ہی کا بُرا ہو گا۔ اِن کو دِن دِہاڑے عیّاشی کرنے میں مزا آتا ہے۔ یہ داغ اور عَیب ہیں۔ جب تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے ہیں تو اپنی طرف سے مُحبّت کی ضِیافت کر کے عَیش و عِشرت کرتے ہیں۔ 14اُن کی آنکھیں جِن میں زِنا کار عَورتیں بسی ہُوئی ہیں گُناہ سے رُک نہیں سکتِیں وہ بے قِیام دِلوں کو پھنساتے ہیں۔ اُن کا دِل لالچ کا مشّاق ہے۔ وہ لَعنت کی اَولاد ہیں۔ 15وہ سِیدھی راہ چھوڑ کر گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعُور کے بیٹے بِلعاؔم کی راہ پر ہو لِئے ہیں جِس نے ناراستی کی مزدُوری کو عزِیز جانا۔ 16مگر اپنے قصُور پر یہ ملامت اُٹھائی کہ ایک بے زُبان گدھی نے آدمی کی طرح بول کر اُس نبی کو دِیوانگی سے باز رکھّا۔
17وہ اندھے کُنویں ہیں اور اَیسے کُہر جِسے آندھی اُڑاتی ہے۔ اُن کے لِئے بے حدّ تارِیکی دھری ہے۔ 18وہ گھمنڈ کی بے ہُودہ باتیں بَک بَک کر شہوت پرستی کے ذرِیعہ سے اُن لوگوں کو جِسمانی خواہِشوں میں پھنساتے ہیں جو گُمراہوں میں سے نِکل ہی رہے ہیں۔ 19وہ اُن سے تو آزادی کا وعدہ کرتے ہیں اور آپ خرابی کے غُلام بنے ہُوئے ہیں کیونکہ جو شخص جِس سے مغلُوب ہے وہ اُس کا غُلام ہے۔ 20اور جب وہ خُداوند اور مُنّجی یِسُوعؔ مسِیح کی پہچان کے وسِیلہ سے دُنیا کی آلُودگی سے چُھوٹ کر پِھر اُن میں پھنسے اور اُن سے مغلُوب ہُوئے تو اُن کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہُؤا۔ 21کیونکہ راست بازی کی راہ کا نہ جاننا اُن کے لِئے اِس سے بِہتر ہوتا کہ اُسے جان کر اُس پاک حُکم سے پِھر جاتے جو اُنہیں سَونپا گیا تھا۔ 22اُن پر یہ سچّی مِثل صادِق آتی ہے کہ کُتّا اپنی قَے کی طرف رجُوع کرتا ہے اور نہلائی ہُوئی سُؤرنی دَلدَل میں لوٹنے کی طرف۔
مسِیح کی آمدِ ثانی کا وعدہ
1اَے عزِیزو! اب مَیں تُمہیں یہ دُوسرا خَط لِکھتا ہُوں اور یاد دِہانی کے طَور پر دونوں خَطوں سے تُمہارے صاف دِلوں کو اُبھارتا ہُوں۔ 2کہ تُم اُن باتوں کو جو پاک نبیوں نے پیشتر کہِیں اور خُداوند اور مُنّجی کے اُس حُکم کو یاد رکھّو جو تُمہارے رسُولوں کی معرفت آیا تھا۔ 3اور یہ پہلے جان لو کہ اخِیر دِنوں میں اَیسے ہنسی ٹھٹّھا کرنے والے آئیں گے جو اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔ 4اور کہیں گے کہ اُس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ کیونکہ جب سے باپ دادا سوئے ہیں اُس وقت سے اب تک سب کُچھ وَیسا ہی ہے جَیسا خِلقت کے شرُوع سے تھا۔ 5وہ تو جان بُوجھ کر یہ بُھول گئے کہ خُدا کے کلام کے ذرِیعہ سے آسمان قدِیم سے مَوجُود ہیں اور زمِین پانی میں سے بنی اور پانی میں قائِم ہے۔ 6اِن ہی کے ذرِیعہ سے اُس زمانہ کی دُنیا ڈُوب کر ہلاک ہُوئی۔ 7مگر اِس وقت کے آسمان اور زمِین اُسی کلام کے ذرِیعہ سے اِس لِئے رکھّے ہیں کہ جلائے جائیں اور وہ بے دِین آدمِیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دِن تک محفُوظ رہیں گے۔
8اَے عزِیزو! یہ خاص بات تُم پر پَوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر۔ 9خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سمجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمُّل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نَوبت پُہنچے۔
10لیکن خُداوند کا دِن چور کی طرح آ جائے گا۔ اُس دِن آسمان بڑے شور و غُل کے ساتھ برباد ہو جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے پِگھل جائیں گے اور زمِین اَور اُس پر کے کام جَل جائیں گے۔ 11جب یہ سب چِیزیں اِس طرح پِگھلنے والی ہیں تو تُمہیں پاک چال چلن اور دِین داری میں کَیسا کُچھ ہونا چاہئے۔ 12اور خُدا کے اُس دِن کے آنے کا کَیسا کُچھ مُنتظِر اور مُشّتاق رہنا چاہئے۔ جِس کے باعِث آسمان آگ سے پِگھل جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے گل جائیں گے۔ 13لیکن اُس کے وعدہ کے مُوافِق ہم نئے آسمان اور نئی زمِین کا اِنتِظار کرتے ہیں جِن میں راست بازی بسی رہے گی۔
14پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم اِن باتوں کے مُنتظِر ہو اِس لِئے اُس کے سامنے اِطمِینان کی حالت میں بے داغ اور بے عَیب نِکلنے کی کوشِش کرو۔ 15اور ہمارے خُداوند کے تحمُّل کو نجات سمجھو۔ چُنانچہ ہمارے پِیارے بھائی پَولُس نے بھی اُس حِکمت کے مُوافِق جو اُسے عِنایت ہُوئی تُمہیں یِہی لِکھا ہے۔ 16اور اپنے سب خَطوں میں اِن باتوں کا ذِکر کِیا ہے جِن میں بعض باتیں اَیسی ہیں جِن کا سمجھنا مُشکِل ہے اور جاہِل اور بے قِیام لوگ اُن کے معنوں کو بھی اَور صحِیفوں کی طرح کھینچ تان کر اپنے لِئے ہلاکت پَیدا کرتے ہیں۔
17پس اَے عزِیزو! چُونکہ تُم پہلے سے آگاہ ہو اِس لِئے ہوشیار رہو تاکہ بے دِینوں کی گُمراہی کی طرف کِھنچ کر اپنی مضبُوطی کو چھوڑ نہ دو۔ 18بلکہ ہمارے خُداوند اور مُنّجی یِسُوعؔ مسِیح کے فضل اور عِرفان میں بڑھتے جاؤ۔ اُسی کی تمجِید اب بھی ہو اور ابد تک ہوتی رہے۔ آمِین۔