مسِیح یِسُوع کا جان نثار سپاہی
1پس اَے میرے فرزند! تُو اُس فضل سے جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہے مضبُوط بن۔ 2اور جو باتیں تُو نے بُہت سے گواہوں کے سامنے مُجھ سے سُنی ہیں اُن کو اَیسے دِیانت دار آدمِیوں کے سپُرد کر جو اَوروں کو بھی سِکھانے کے قابِل ہوں۔
3مسِیح یِسُوعؔ کے اچھّے سِپاہی کی طرح میرے ساتھ دُکھ اُٹھا۔ 4کوئی سِپاہی جب لڑائی کو جاتا ہے اپنے آپ کو دُنیا کے مُعاملوں میں نہیں پھنساتا تاکہ اپنے بھرتی کرنے والے کو خُوش کرے۔ 5دنگل میں مُقابلہ کرنے والا بھی اگر اُس نے باقاعِدہ مُقابلہ نہ کِیا ہو تو سِہرا نہیں پاتا۔ 6جو کِسان مِحنت کرتا ہے پَیداوار کا حِصّہ پہلے اُسی کو مِلنا چاہیے۔ 7جو مَیں کہتا ہُوں اُس پر غَور کر کیونکہ خُداوند تُجھے سب باتوں کی سمجھ دے گا۔
8یِسُوعؔ مسِیح کو یاد رکھ جو مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور داؤُد کی نَسل سے ہے۔ میری اُس خُوشخبری کے مُوافِق۔ 9جِس کے لِئے مَیں بدکار کی طرح دُکھ اُٹھاتا ہُوں یہاں تک کہ قَید ہُوں مگر خُدا کا کلام قَید نہیں۔ 10اِسی سبب سے مَیں برگُزِیدہ لوگوں کی خاطِر سب کُچھ سہتا ہُوں تاکہ وہ بھی اُس نجات کو جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہے ابدی جلال سمیت حاصِل کریں۔ 11یہ بات سچ ہے کہ
جب ہم اُس کے ساتھ مَر گئے
تو اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔
12اگر ہم دُکھ سہیں گے
تو اُس کے ساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔
اگر ہم اُس کا اِنکار کریں گے
تو وہ بھی ہمارا اِنکار کرے گا۔
13اگر ہم بے وفا ہو جائیں گے
تَو بھی وہ وفادار رہے گا
کیونکہ وہ آپ اپنا اِنکار نہیں کر سکتا۔
ایک پسندیدہ کارندہ
14یہ باتیں اُنہیں یاد دِلا اور خُداوند کے سامنے تاکِید کر کہ لفظی تکرار نہ کریں جِس سے کُچھ حاصِل نہیں بلکہ سُننے والے بِگڑ جاتے ہیں۔ 15اپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبُول اور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشِش کر جِس کو شرمِندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو۔ 16لیکن بیہُودہ بکواس سے پرہیز کر کیونکہ اَیسے شخص اَور بھی بے دِینی میں ترقّی کریں گے۔ 17اور اُن کا کلام آکِلہ کی طرح کھاتا چلا جائے گا۔ ہُمِنِیُس اور فِلیتُس اُن ہی میں سے ہیں۔ 18وہ یہ کہہ کر کہ قِیامت ہو چُکی ہے حق سے گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعض کا اِیمان بِگاڑتے ہیں۔ 19تَو بھی خُدا کی مضبُوط بُنیاد قائِم رہتی ہے اور اُس پر یہ مُہر ہے کہ خُداوند اپنوں کو پہچانتا ہے اور جو کوئی خُداوند کا نام لیتا ہے ناراستی سے باز رہے۔
20بڑے گھر میں نہ صِرف سونے چاندی ہی کے برتن ہوتے ہیں بلکہ لکڑی اور مِٹّی کے بھی۔ بعض عِزّت اور بعض ذِلّت کے لِئے۔ 21پس جو کوئی اِن سے الگ ہو کر اپنے تئِیں پاک کرے گا وہ عِزّت کا برتن اور مُقدّس بنے گا اور مالِک کے کام کے لائِق اور ہر نیک کام کے لِئے تیّار ہو گا۔ 22جوانی کی خواہِشوں سے بھاگ اور جو پاک دِل کے ساتھ خُداوند سے دُعا کرتے ہیں اُن کے ساتھ راست بازی اور اِیمان اور مُحبّت اور صُلح کا طالِب ہو۔ 23لیکن بیوُقُوفی اور نادانی کی حُجتوّں سے کنارہ کر کیونکہ تُو جانتا ہے کہ اُن سے جھگڑے پَیدا ہوتے ہیں۔ 24اور مُناسِب نہیں کہ خُداوند کا بندہ جھگڑا کرے بلکہ سب کے ساتھ نرمی کرے اور تعلِیم دینے کے لائِق اور بُردبار ہو۔ 25اور مُخالِفوں کو حلِیمی سے تادِیب کرے۔ شاید خُدا اُنہیں تَوبہ کی تَوفِیق بخشے تاکہ وہ حق کو پہچانیں۔ 26اور خُداوند کے بندہ کے ہاتھ سے خُدا کی مرضی کے اسِیر ہو کر اِبلِیس کے پھندے سے چُھوٹیں۔