Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

خرُوج


مِصرؔ میں اسرائیلیوں پر ظُلم و ستم
1اِسرائیلؔ کے بیٹوں کے نام جو اپنے اپنے گھرانے کو لے کر یعقُوبؔ کے ساتھ مِصرؔ میں آئے یہ ہیں۔ 2رُوؔبن۔ شمعُوؔن۔ لاوؔی۔ یہُوداؔہ۔ 3اِشکارؔ۔ زبُولُونؔ۔ بِنیمِینؔ۔ 4دانؔ۔ نفتالیؔ۔ جدؔ۔ آشرؔ۔ 5اور سب جانیں جو یعقُوبؔ کے صُلب سے پَیدا ہُوئِیں ستّر تِھیں اور یُوسفؔ تو مِصرؔ میں پہلے ہی سے تھا۔ 6اور یُوسفؔ اور اُس کے سب بھائی اور اُس پُشت کے سب لوگ مَر مِٹے۔ 7اور اِسرائیلؔ کی اَولاد برومند اور کثِیراُلتعداد اور فراوان اور نہایت زورآور ہو گئی اور وہ مُلک اُن سے بھر گیا۔
8تب مِصرؔ میں ایک نیا بادشاہ ہُؤا جو یُوسفؔ کو نہیں جانتا تھا۔ 9اور اُس نے اپنی قَوم کے لوگوں سے کہا دیکھو اِسرائیلی ہم سے زِیادہ اور قوّی ہو گئے ہیں۔ 10سو آؤ ہم اُن کے ساتھ حِکمت سے پیش آئیں تا نہ ہو کہ جب وہ اَور زِیادہ ہو جائیں اور اُس وقت جنگ چِھڑ جائے تو وہ ہمارے دُشمنوں سے مِل کر ہم سے لڑیں اور مُلک سے نِکل جائیں۔ 11اِس لِئے اُنہوں نے اُن پر بیگار لینے والے مُقرّر کِئے جو اُن سے سخت کام لے لے کر اُن کو ستائیں۔ سو اُنہوں نے فرِعونؔ کے لِئے ذخِیرہ کے شہر پتوؔم اور رعمسیسؔ بنائے۔ 12پر اُنہوں نے جِتنا اُن کو ستایا وہ اُتنا ہی زِیادہ بڑھتے اور پَھیلتے گئے۔ اِس لِئے وہ لوگ بنی اِسرائیل کی طرف سے فِکرمند ہو گئے۔ 13اور مِصریوں نے بنی اِسرائیل پر تشدّد کر کر کے اُن سے کام کرایا۔ 14اور اُنہوں نے اُن سے سخت مِحنت سے گارا اور اِینٹ بنوا بنوا کر اور کھیت میں ہر قِسم کی خِدمت لے لے کر اُن کی زِندگی تلخ کی۔ اُن کی سب خِدمتیں جو وہ اُن سے کراتے تھے تشدُّد کی تِھیں۔
15تب مِصرؔ کے بادشاہ نے عِبرانی دائِیوں سے جِن میں ایک کا نام سِفرؔہ اور دُوسری کا فوعہؔ تھا باتیں کِیں۔ 16اور کہا کہ جب عِبرانی عَورتوں کے تُم بچّہ جناؤ اور اُن کو پتّھر کی بَیٹکھوں پر بَیٹھی دیکھو تو اگر بیٹا ہو تو اُسے مار ڈالنا اور اگر بیٹی ہو تو وہ جِیتی رہے۔ 17لیکن وہ دائیاں خُدا سے ڈرتی تِھیں۔ سو اُنہوں نے مِصرؔ کے بادشاہ کا حُکم نہ مانا بلکہ لڑکوں کو جِیتا چھوڑ دیتی تِھیں۔ 18پِھر مِصرؔ کے بادشاہ نے دائیوں کو بُلوا کر اُن سے کہا تُم نے اَیسا کیوں کِیا کہ لڑکوں کو جِیتا رہنے دِیا؟
19دائیوں نے فرِعونؔ سے کہا عِبرانی عَورتیں مِصری عَورتوں کی طرح نہیں ہیں۔ وہ اَیسی مضبُوط ہوتی ہیں کہ دائیوں کے پُہنچنے سے پہلے ہی جَن کر فارِغ ہو جاتی ہیں۔ 20پس خُدا نے دائیوں کا بھلا کِیا اور لوگ بڑھے اور بُہت زبردست ہو گئے۔ 21اور اِس سبب سے کہ دائیاں خُدا سے ڈرِیں اُس نے اُن کے گھر آباد کر دِئے۔ 22اور فرِعونؔ نے اپنی قَوم کے سب لوگوں کو تاکیداً کہا کہ اُن میں جو بیٹا پَیدا ہو تُم اُسے دریا میں ڈال دینا اور جو بیٹی ہو اُسے جِیتی چھوڑنا۔
مُوسیٰؔ کی پَیدایش
1اور لاوؔی کے گھرانے کے ایک شخص نے جا کر لاوؔی کی نسل کی ایک عَورت سے بیاہ کِیا۔ 2وہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے یہ دیکھ کر کہ بچّہ خُوب صُورت ہے تِین مہِینے تک اُسے چِھپا کر رکھّا۔ 3اور جب اُسے اَور زِیادہ چِھپا نہ سکی تو اُس نے سرکنڈوں کا ایک ٹوکرا لِیا اور اُس پر چِکنی مِٹّی اور رال لگا کر لڑکے کو اُس میں رکھّا اور اُسے دریا کے کنارے جھاؤ میں چھوڑ آئی۔ 4اور اُس کی بہن دُور کھڑی رہی تاکہ دیکھے کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔
5اور فرِعونؔ کی بیٹی دریا پر غُسل کرنے آئی اور اُس کی سہیلِیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہلنے لگِیں۔ تب اُس نے جھاؤ میں وہ ٹوکرا دیکھ کر اپنی سہیلی کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لائے۔ 6جب اُس نے اُسے کھولا تو لڑکے کو دیکھا اور وہ بچّہ رو رہا تھا۔ اُسے اُس پر رحم آیا اور کہنے لگی یہ کِسی عِبرانی کا بچّہ ہے۔
7تب اُس کی بہن نے فرِعونؔ کی بیٹی سے کہا کیا مَیں جا کر عِبرانی عَورتوں میں سے ایک دائی تیرے پاس بُلا لاؤُں جو تیرے لِئے اِس بچّے کو دُودھ پِلایا کرے؟
8فرِعونؔ کی بیٹی نے اُسے کہا جا۔ وہ لڑکی جا کر اُس بچّے کی ماں کو بُلا لائی۔ 9فرِعونؔ کی بیٹی نے اُسے کہا تُو اِس بچّے کو لے جا کر میرے لِئے دُودھ پِلا۔ مَیں تُجھے تیری اُجرت دِیا کرُوں گی۔ وہ عَورت اُس بچّے کو لے جا کر دُودھ پِلانے لگی۔ 10جب بچّہ کُچھ بڑا ہُؤا تو وہ اُسے فرِعونؔ کی بیٹی کے پاس لے گئی اور وہ اُس کا بیٹا ٹھہرا اور اُس نے اُس کا نام مُوسیٰ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں نے اُسے پانی سے نِکالا۔
مُوسیٰؔ کا مدیانؔ کو فرار
11اِتنے میں جب مُوسیٰؔ بڑا ہُؤا تو باہر اپنے بھائیوں کے پاس گیا اور اُن کی مشقّتوں پر اُس کی نظر پڑی اور اُس نے دیکھا کہ ایک مِصری اُس کے ایک عِبرانی بھائی کو مار رہا ہے۔ 12پِھر اُس نے اِدھر اُدھر نِگاہ کی اور جب دیکھا کہ وہاں کوئی دُوسرا آدمی نہیں ہے تو اُس مِصری کو جان سے مار کر اُسے ریت میں چِھپا دِیا۔ 13پِھر دُوسرے دِن وہ باہر گیا اور دیکھا کہ دو عِبرانی آپس میں مار پِیٹ کر رہے ہیں۔ تب اُس نے اُسے جِس کا قصُور تھا کہا کہ تُو اپنے ساتھی کو کیوں مارتا ہے؟
14اُس نے کہا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم یا مُنصِف مُقرّر کِیا؟ کیا جِس طرح تُو نے اُس مِصری کو مار ڈالا مُجھے بھی مار ڈالنا چاہتا ہے؟ تب مُوسیٰؔ یہ سوچ کر ڈرا کہ بلاشک یہ بھید فاش ہو گیا۔ 15جب فرِعونؔ نے یہ سُنا تو چاہا کہ مُوسیٰؔ کو قتل کرے پر مُوسیٰؔ فرِعونؔ کے حضُور سے بھاگ کر مُلکِ مِدیاؔن میں جا بسا۔
وہاں وہ ایک کُنوئیں کے نزدِیک بَیٹھا تھا۔ 16اور مِدیاؔن کے کاہِن کی سات بیٹیاں تِھیں۔ وہ آئِیں اور پانی بھر بھر کر کٹھروں میں ڈالنے لگیں تاکہ اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پِلائیں۔ 17اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰؔ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔ 18اور جب وہ اپنے باپ رعوایلؔ کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آ گئِیں؟
19اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈرِیوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔
20اُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تُم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔
21اور مُوسیٰؔ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّورؔہ مُوسیٰؔ کو بیاہ دی۔ 22اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور مُوسیٰؔ نے اُس کا نام جیرسومؔ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں اجنبی مُلک میں مُسافِر ہُوں۔
23اور ایک مُدّ ت کے بعد یُوں ہُؤا کہ مِصرؔ کا بادشاہ مَر گیا اور بنی اِسرائیل اپنی غُلامی کے سبب سے آہ بھرنے لگے اور روئے اور اُن کا رونا جو اُن کی غُلامی کے باعِث تھا خُدا تک پُہنچا۔ 24اور خُدا نے اُن کا کراہنا سُنا اور خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کے ساتھ تھا یاد کِیا۔ 25اور خُدا نے بنی اِسرائیل پر نظر کی اور اُن کے حال کو معلُوم کِیا۔
خُدا مُوسیٰؔ کو بُلاتا ہے
1اور مُوسیٰؔ اپنے خُسر یِتروؔ کی جو مِدیانؔ کا کاہِن تھا بھیڑ بکریاں چراتا تھا اور وہ بھیڑ بکریوں کو ہنکاتا ہُؤا اُن کو بیابان کی پرلی طرف سے خُدا کے پہاڑ حورِبؔ کے نزدِیک لے آیا۔ 2اور خُداوند کا فرِشتہ ایک جھاڑی میں سے آگ کے شُعلہ میں اُس پر ظاہِر ہُؤا۔ اُس نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک جھاڑی میں آگ لگی ہُوئی ہے پر وہ جھاڑی بھسم نہیں ہوتی۔ 3تب مُوسیٰؔ نے کہا مَیں اب ذرا اُدھر کترا کر اِس بڑے منظر کو دیکھُوں کہ یہ جھاڑی کیوں نہیں جل جاتی۔
4جب خُداوند نے دیکھا کہ وہ دیکھنے کو کترا کر آ رہا ہے تو خُدا نے اُسے جھاڑی میں سے پُکارا اور کہا اَے مُوسیٰؔ! اَے مُوسیٰؔ!
اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔
5تب اُس نے کہا اِدھر پاس مت آ۔ اپنے پاؤں سے جُوتا اُتار کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ مُقدّس زمِین ہے۔ 6پِھر اُس نے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا خُدا یعنی ابرہامؔ کا خُدا اور اِضحاقؔ کا خُدا اور یعقُوبؔ کا خُدا ہُوں۔ مُوسیٰؔ نے اپنا مُنہ چِھپایا کیونکہ وہ خُدا پر نظر کرنے سے ڈرتا تھا۔
7اور خُداوند نے کہا مَیں نے اپنے لوگوں کی تکلِیف جو مِصرؔ میں ہیں خُوب دیکھی اور اُن کی فریاد جو بیگار لینے والوں کے سبب سے ہے سُنی اور مَیں اُن کے دُکھوں کو جانتا ہُوں۔ 8اور مَیں اُترا ہُوں کہ اُن کو مِصریوں کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں اور اُس مُلک سے نِکال کر اُن کو ایک اچھّے اور وسِیع مُلک میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے یعنی کنعانیوں اور حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسِیوں کے مُلک میں پُہنچاؤُں۔ 9دیکھ بنی اِسرائیل کی فریاد مُجھ تک پُہنچی ہے اور مَیں نے وہ ظُلم بھی جو مِصری اُن پر کرتے ہیں دیکھا ہے۔ 10سو اب آ مَیں تُجھے فرِعونؔ کے پاس بھیجتا ہُوں کہ تُو میری قَوم بنی اِسرائیل کو مِصرؔ سے نِکال لائے۔
11مُوسیٰؔ نے خُدا سے کہا مَیں کَون ہُوں جو فرِعونؔ کے پاس جاؤُں اور بنی اِسرائیل کو مِصرؔ سے نِکال لاؤُں؟
12اُس نے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ رہُوں گا اور اِس کا کہ مَیں نے تُجھے بھیجا ہے تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ جب تُو اُن لوگوں کو مِصرؔ سے نِکال لائے گا تو تُم اِس پہاڑ پر خُدا کی عِبادت کرو گے۔
13تب مُوسیٰؔ نے خُدا سے کہا جب مَیں بنی اِسرائیل کے پاس جا کر اُن کو کہُوں کہ تُمہارے باپ دادا کے خُدا نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے اور وہ مُجھے کہیں کہ اُس کا نام کیا ہے؟ تو مَیں اُن کو کیا بتاؤُں؟
14خُدا نے مُوسیٰؔ سے کہا مَیں جو ہُوں سو مَیں ہُوں۔ سو تُو بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا کہ مَیں جو ہُوں نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔ 15پِھر خُدا نے مُوسیٰؔ سے یہ بھی کہا کہ تُو بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا ابرہامؔ کے خُدا اور اِضحاقؔ کے خُدا اور یعقُوبؔ کے خُدا نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔ ابد تک میرا یِہی نام ہے اور سب نسلوں میں اِسی سے میرا ذِکر ہو گا۔ 16جا کر اِسرائیلی بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کر اور اُن کو کہہ کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کے خُدا نے مُجھے دِکھائی دے کر یہ کہا ہے کہ مَیں نے تُم کو بھی اور جو کُچھ برتاؤ تُمہارے ساتھ مِصرؔ میں کِیا جا رہا ہے اُسے بھی خُوب دیکھا ہے۔ 17اور مَیں نے کہا ہے کہ مَیں تُم کو مِصرؔ کے دُکھ میں سے نِکال کر کنعانیوں اور حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسِیوں کے مُلک میں لے چلُوں گا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔
18اور وہ تیری بات مانیں گے اور تُو اِسرائیلی بزُرگوں کو ساتھ لے کر مِصرؔ کے بادشاہ کے پاس جانا اور اُس سے کہنا کہ خُداوند عِبرانیوں کے خُدا کی ہم سے مُلاقات ہُوئی۔ اب تُو ہم کو تِین دِن کی منزل تک بیابان میں جانے دے تاکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں۔ 19اور مَیں جانتا ہُوں کہ مِصرؔ کا بادشاہ تُم کو نہ یُوں جانے دے گا نہ بڑے زور سے۔ 20سو مَیں اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور مِصرؔ کو اُن سب عجائِب سے جو مَیں اُس میں کرُوں گا مُصِیبت میں ڈال دُوں گا۔ اِس کے بعد وہ تُم کو جانے دے گا۔
21اور مَیں اُن لوگوں کو مِصریوں کی نظر میں عِزّت بخشُوں گا اور یُوں ہو گا کہ جب تُم نِکلو گے تو خالی ہاتھ نہ نِکلو گے۔ 22بلکہ تُمہاری ایک ایک عَورت اپنی اپنی پڑوسن سے اور اپنے اپنے گھر کی مہمان سے سونے چاندی کے زیور اور لِباس مانگ لے گی۔ اِن کو تُم اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پہناؤ گے اور مِصریوں کو لُوٹ لو گے۔
خُدا مُوسیٰؔ کو مُعجزوں کا اِختیار دیتا ہے
1تب مُوسیٰ ؔنے جواب دِیا لیکن وہ تو میرا یقیِن ہی نہیں کریں گے نہ میری بات سُنیں گے۔ وہ کہیں گے خُداوند تُجھے دِکھائی نہیں دِیا۔
2اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟
اُس نے کہا لاٹھی۔
3پِھر اُس نے کہا کہ اُسے زمِین پر ڈال دے۔ اُس نے اُسے زمِین پر ڈالا اور وہ سانپ بن گئی اور مُوسیٰؔ اُس کے سامنے سے بھاگا۔ 4تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا ہاتھ بڑھا کر اُس کی دُم پکڑ لے (اُس نے ہاتھ بڑھایا اور اُسے پکڑ لِیا۔ وہ اُس کے ہاتھ میں لاٹھی بن گیا)۔ 5تاکہ وہ یقِین کریں کہ خُداوند اُن کے باپ دادا کا خُدا ابرہامؔ کا خُدا اِضحاقؔ کا خُدا اور یعقُوب ؔکا خُدا تُجھ کو دِکھائی دِیا۔
6پِھر خُداوند نے اُسے یہ بھی کہا کہ تُو اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے۔ اُس نے اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر اُسے ڈھانک لِیا اور جب اُس نے اُسے نِکال کر دیکھا تو اُس کا ہاتھ کوڑھ سے برف کی مانِند سفید تھا۔ 7اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ پِھر اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے (اُس نے پِھر اُسے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لِیا۔ جب اُس نے اُسے سِینہ پر سے باہر نِکال کر دیکھا تو وہ پِھر اُس کے باقی جِسم کی مانِند ہو گیا)۔ 8اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ تیرا یقِین نہ کریں اور پہلے مُعجِزہ کو بھی نہ مانیں تو وہ دُوسرے مُعجِزہ کے سبب سے یقِین کریں گے۔ 9اور اگر وہ اِن دونوں مُعجِزوں کے سبب سے بھی یقِین نہ کریں اور تیری بات نہ سنیں تو تُو دریا کا پانی لے کر خُشک زمِین پر چِھڑک دینا اور وہ پانی جو تُو دریا سے لے گا خُشک زمِین پر خُون ہو جائے گا۔
10تب مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا اَے خُداوند! مَیں فصِیح نہیں۔ نہ تو پہلے ہی تھا اور نہ جب سے تُو نے اپنے بندے سے کلام کِیا بلکہ رُک رُک کر بولتا ہُوں اور میری زُبان کُند ہے۔
11تب خُداوند نے اُسے کہا کہ آدمی کا مُنہ کِس نے بنایا ہے؟ اور کَون گُونگا یا بہرا یا بِینا یا اندھا کرتا ہے؟ کیا مَیں ہی جو خُداوند ہُوں یہ نہیں کرتا؟ 12سو اب تُو جا اور مَیں تیری زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُجھے سِکھاتا رہُوں گا کہ تُو کیا کیا کہے۔
13تب اُس نے کہا کہ اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کِسی اَور کے ہاتھ سے جِسے تُو چاہے یہ پَیغام بھیج۔
14تب خُداوند کا قہر مُوسیٰؔ پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا لاوِیوں میں سے ہارُون تیرا بھائی نہیں ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ فصِیح ہے اور وہ تیری مُلاقات کو آ بھی رہا ہے اور تُجھے دیکھ کر دِل میں خُوش ہو گا۔ 15سو تُو اُسے سب کُچھ بتانا اور یہ سب باتیں اُسے سِکھانا اور مَیں تیری اور اُس کی زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُم کو سِکھاتا رہُوں گا کہ تُم کیا کیا کرو۔ 16اور وہ تیری طرف سے لوگوں سے باتیں کرے گا اور وہ تیرا مُنہ بنے گا اور تُو اُس کے لِئے گویا خُدا ہو گا۔ 17اور تُو اِس لاٹھی کو اپنے ہاتھ میں لِئے جا اور اِسی سے اِن مُعجزِوں کو دِکھانا۔
مُوسیٰؔ مِصرؔ میں واپس آتا ہے
18تب مُوسیٰؔ لَوٹ کر اپنے خُسر یِتروؔ کے پاس گیا اور اُسے کہا کہ مُجھے ذرا اِجازت دے کہ اپنے بھائیوں کے پاس جو مِصرؔ میں ہیں جاؤُں اور دیکھوں کہ وہ اب تک جِیتے ہیں کہ نہیں۔ یِتروؔ نے مُوسیٰؔ سے کہا سلامت جا۔
19اور خُداوند نے مِدیانؔ میں مُوسیٰؔ سے کہا کہ مِصرؔ کو لَوٹ جا کیونکہ وہ سب جو تیری جان کے خواہاں تھے مَر گئے۔ 20تب مُوسیٰؔ اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں کو لے کر اور اُن کو ایک گدھے پر چڑھا کر مِصرؔ کو لَوٹا اور مُوسیٰؔ نے خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لے لی۔
21اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ جب تُو مِصرؔ میں پُہنچے تو دیکھ وہ سب کرامات جو مَیں نے تیرے ہاتھ میں رکھّی ہیں فرِعونؔ کے آگے دِکھانا لیکن مَیں اُس کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن لوگوں کو جانے نہیں دے گا۔ 22اور تُو فرِعونؔ سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیلؔ میرا بیٹا بلکہ میرا پہلوٹھا ہے۔ 23اور مَیں تُجھے کہہ چُکا ہُوں کہ میرے بیٹے کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کرے اور تُو نے اب تک اُسے جانے دینے سے اِنکار کِیا ہے۔ سو دیکھ مَیں تیرے بیٹے کو بلکہ تیرے پہلوٹھے کو مار ڈالُوں گا۔
24اور راستہ میں منزل پر خُداوند اُسے مِلا اور چاہا کہ اُسے مار ڈالے۔ 25تب صفّورؔہ نے چقمقؔ کا ایک پتّھر لے کر اپنے بیٹے کی کھلڑی کاٹ ڈالی اور اُسے مُوسیٰؔ کے پاؤں پر پھینک کر کہا تُو بیشک میرے لِئے خُونی دُلہا ٹھہرا۔ 26تب اُس نے اُسے چھوڑ دِیا۔ پس اُس نے کہا کہ خَتنہ کے سبب سے تُو خُونی دُلہا ہے۔
27اور خُداوند نے ہارُونؔ سے کہا کہ بیابان میں جا کر مُوسیٰؔ سے مُلاقات کر۔ وہ گیا اور خُدا کے پہاڑ پر اُس سے مِلا اور اُسے بوسہ دِیا۔ 28اور مُوسیٰؔ نے ہارُونؔ کو بتایا کہ خُدا نے کیا کیا باتیں کہہ کر اُسے بھیجا اور کَون کَون سے مُعجِزے دِکھانے کا اُسے حُکم دِیا ہے۔ 29تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے جا کر بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کِیا۔ 30اور ہارُونؔ نے سب باتیں جو خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہی تِھیں اُن کو بتائیں اور لوگوں کے سامنے مُعجِزے کِئے۔ 31تب لوگوں نے اُن کا یقِین کِیا اور یہ سُن کر کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کی خبر لی اور اُن کے دُکھوں پر نظر کی اُنہوں نے اپنے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔
مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ مِصرؔ کے بادشاہ کے حضُور
1اِس کے بعد مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے جا کر فرِعونؔ سے کہا کہ خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میرے لِئے عِید کریں۔
2فرِعونؔ نے کہا کہ خُداوند کَون ہے کہ مَیں اُس کی بات کو مان کر بنی اِسرائیل کو جانے دُوں؟ مَیں خُداوند کو نہیں جانتا اور مَیں بنی اِسرائیل کو جانے بھی نہیں دُوں گا۔
3تب اُنہوں نے کہا کہ عِبرانیوں کا خُدا ہم سے مِلا ہے سو ہم کو اِجازت دے کہ ہم تِین دِن کی منزل بیابان میں جا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں تا نہ ہو کہ وہ ہم میں وبا بھیج دے یا ہم کو تلوار سے مَروا دے۔
4تب مِصرؔ کے بادشاہ نے اُن کو کہا اَے مُوسیٰؔ اور اَے ہارُونؔ تُم کیوں اِن لوگوں کو اِن کے کام سے چُھڑواتے ہو؟ تُم جا کر اپنے اپنے بوجھ کو اُٹھاؤ۔ 5اور فرِعونؔ نے یہ بھی کہا دیکھو یہ لوگ اِس مُلک میں بُہت ہو گئے ہیں اور تُم اِن کو اِن کے کام سے بِٹھاتے ہو۔
6اور اُسی دِن فرِعونؔ نے بیگار لینے والوں اور سرداروں کو جو لوگوں پر تھے حُکم کِیا۔ 7کہ اب آگے کو تُم اِن لوگوں کو اِینٹیں بنانے کے لِئے بُھس نہ دینا جَیسے اب تک دیتے رہے۔ وہ خُود ہی جا کر اپنے لِئے بُھس بٹوریں۔ 8اور اِن سے اُتنی ہی اِینٹیں بنوانا جِتنی وہ اب تک بناتے آئے ہیں۔ تُم اُس میں سے کُچھ نہ گھٹانا کیونکہ وہ کاہِل ہو گئے ہیں۔ اِسی لِئے چِلاّ چِلاّ کر کہتے ہیں کہ ہم کو جانے دو کہ ہم اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں۔ 9سو اِن سے زِیادہ سخت مِحنت لی جائے تاکہ کام میں مشغُول رہیں اور جُھوٹی باتوں سے دِل نہ لگائیں۔
10تب بیگار لینے والوں اور سرداروں نے جو لوگوں پر تھے جا کر اُن سے کہا کہ فرِعونؔ کہتا ہے مَیں تُم کو بُھس نہیں دینے کا۔ 11تُم خُود ہی جاؤ اور جہاں کہِیں تُم کو بُھس ملے وہاں سے لاؤ کیونکہ تُمہارا کام کُچھ بھی گھٹایا نہیں جائے گا۔ 12چُنانچہ وہ لوگ تمام مُلکِ مِصرؔ میں مارے مارے پِھرنے لگے کہ بُھس کے عوض کُھونٹی جمع کریں۔ 13اور بیگار لینے والے یہ کہہ کر جلدی کراتے تھے کہ تُم اپنا روز کا کام جَیسے بُھس پا کر کرتے تھے اب بھی کرو۔ 14اور بنی اِسرائیل میں سے جو جو فرِعونؔ کے بیگار لینے والوں کی طرف سے اِن لوگوں پر سردار مُقرّر ہُوئے تھے اُن پر مار پڑی اور اُن سے پُوچھا گیا کہ کیا سبب ہے کہ تُم نے پہلے کی طرح آج اور کل پُوری پُوری اِینٹیں نہیں بنوائیں؟
15تب اُن سرداروں نے جو بنی اِسرائیل میں سے مُقرّر ہُوئے تھے فرِعونؔ کے آگے جا کر فریاد کی اور کہا کہ تُو اپنے خادِموں سے اَیسا سلُوک کیوں کرتا ہے؟ 16تیرے خادِموں کو بُھس تو دِیا نہیں جاتا اور وہ ہم سے کہتے رہتے ہیں کہ اِینٹیں بناؤ اور دیکھ تیرے خادِم مار بھی کھاتے ہیں پر قصُور تیرے لوگوں کا ہے۔
17اُس نے کہا تُم سب کاہِل ہو کاہِل۔ اِسی لِئے تُم کہتے ہو کہ ہم کو جانے دے کہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔ 18سو اب تُم جاؤ کام کرو کیونکہ بُھس تُم کو نہیں مِلے گا اور اِینٹوں کو تُمہیں اُسی حساب سے دینا پڑے گا۔ 19جب بنی اِسرائیل کے سرداروں سے یہ کہا گیا کہ تُم اپنی اِینٹوں اور روزمرّہ کے کام میں کُچھ بھی کمی نہیں کرنے پاؤ گے تو وہ جان گئے کہ وہ کیسے وبال میں پھنسے ہُوئے ہیں۔
20جب وہ فرِعونؔ کے پاس سے نِکلے آ رہے تھے تو اُن کو مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ مُلاقات کے لِئے راستہ پر کھڑے مِلے۔ 21تب اُنہوں نے اُن سے کہا کہ خُداوند ہی دیکھے اور تُمہارا اِنصاف کرے کیونکہ تُم نے ہم کو فرِعونؔ اور اُس کے خادِموں کی نِگاہ میں اَیسا گِھنونا کِیا ہے کہ ہمارے قتل کے لِئے اُن کے ہاتھ میں تلوار دے دی ہے۔
مُوسیٰ خُدا سے شِکایت کرتا ہے
22تب مُوسیٰؔ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہا کہ اَے خُداوند تُو نے اِن لوگوں کو کیوں دُکھ میں ڈالا اور مُجھے کیوں بھیجا؟ 23کیونکہ جب سے مَیں فرِعونؔ کے پاس تیرے نام سے باتیں کرنے گیا اُس نے اِن لوگوں سے بُرائی ہی بُرائی کی اور تُو نے اپنے لوگوں کو ذرا بھی رہائی نہ بخشی۔
1تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اب تُو دیکھے گا کہ مَیں فرِعونؔ کے ساتھ کیا کرتا ہُوں۔ تب وہ زورآور ہاتھ کے سبب سے اُن کو جانے دے گا اور زورآور ہاتھ ہی کے سبب سے وہ اُن کو اپنے مُلک سے نِکال دے گا۔
خُدا مُوسیٰؔ کو طلب کرتا ہے
2پِھر خُدا نے مُوسیٰؔ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں۔ 3اور مَیں ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کو خُدایِ قادِرِ مُطلق کے طَور پر دِکھائی دِیا لیکن اپنے یہوواؔہ نام سے اُن پر ظاہِر نہ ہُؤا۔ 4اور مَیں نے اُن کے ساتھ اپنا عہد بھی باندھا ہے کہ مُلکِ کنعاؔن جو اُن کی مُسافرت کا مُلک تھا اور جِس میں وہ پردیسی تھے اُن کو دُوں گا۔ 5اور مَیں نے بنی اِسرائیل کے کراہنے کو بھی سُن کر جِن کو مِصریوں نے غُلامی میں رکھ چھوڑا ہے اپنے اُس عہد کو یاد کِیا ہے۔ 6سو تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکال لُوں گا۔ اور مَیں تُم کو اُن کی غُلامی سے آزاد کرُوں گا اور مَیں اپنا ہاتھ بڑھا کر اور اُن کو بڑی بڑی سزائیں دے کر تُم کو رہائی دُوں گا۔ 7اور مَیں تُم کو لے لُوں گا کہ میری قَوم بن جاؤ اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکالتا ہُوں۔ 8اور جِس مُلک کو ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی تھی اُس میں تُم کو پُہنچا کر اُسے تُمہاری مِیراث کر دُوں گا۔ خُداوند مَیں ہُوں۔ 9اور مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کو یہ باتیں سُنا دِیں پر اُنہوں نے دِل کی کُڑھن اور غُلامی کی سختی کے سبب سے مُوسیٰؔ کی بات نہ سُنی۔
10پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا۔ 11کہ جا کر مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ سے کہہ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک میں سے جانے دے۔
12مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا کہ دیکھ بنی اِسرائیل نے تو میری سُنی نہیں۔ پس مَیں جو نامختُون ہونٹ رکھتا ہُوں فرِعونؔ میری کیوں کر سُنے گا؟
13تب خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بنی اِسرائیل اور مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ کے حق میں اِس مضمُون کا حُکم دِیا کہ وہ بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لے جائیں۔
مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے خاندان کی رُوداد
14اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے رُوبِنؔ جو اِسرائیلؔ کا پہلوٹھا تھا۔ اُس کے بیٹے حنُوکؔ اور فلُّوؔ اور حسروؔن اور کَرمیؔ تھے۔ یہ رُوبِنؔ کے گھرانے تھے۔ 15بنی شمعُونؔ یہ تھے۔ یموؔئیل اور یمینؔ اور اُہدؔ اور یکینؔ اور صُحرؔ اور ساؤُؔل جو ایک کنعانی عَورت سے پَیدا ہُؤا تھا۔ یہ شمعُوؔن کے گھرانے تھے۔ 16اور بنی لاوی جِن سے اُن کی نسل چلی اُن کے نام یہ ہیں۔ جیرسونؔ اور قہاؔت اور مرارؔی۔ اور لاوؔی کی عُمر ایک سو سَینتِیس برس کی ہُوئی۔ 17بنی جیرسون لِبنیؔ اور سِمعیؔ تھے۔ اِن ہی سے اِن کے خاندان چلے۔ 18اور بنی قہاؔت عَمراؔم اور اِضہارؔ اور حبروؔن اور عُزِّئیلؔ تھے اور قہاتؔ کی عُمر ایک سو تَینتِیس برس کی ہُوئی۔ 19اور بنی مراری مَحلیؔ اور موؔشی تھے۔ لاوِیوں کے گھرانے جِن سے اُن کی نسل چلی یِہی تھے۔
20اور عَمراؔم نے اپنے باپ کی بہن یوکبدؔ سے بیاہ کِیا۔ اُس عَورت کے اُس سے ہارُونؔ اور مُوسیٰؔ پَیدا ہُوئے اور عَمراؔم کی عُمر ایک سَو سیَنتِیس برس کی ہُوئی۔ 21بنی اِضہار قورَحؔ اور نفجؔ اور زِکرؔی تھے۔ 22اور بنی عُزِّئیل میسائیلؔ اور الصفنؔ اور سترؔی تھے۔
23اور ہارُونؔ نے نحسونؔ کی بہن عَمّینداؔب کی بیٹی الِیسبَعؔ سے بیاہ کِیا۔ اُس سے ندؔب اور اَبِیہُوؔ اور الیعزرؔ اور اِتمرؔ پَیدا ہُوئے۔ 24اور بنی قورح اَسِّیرؔ اور القنہؔ اور اَبیا سفؔ تھے اور یہ قورحِیوں کے گھرانے تھے۔ 25اور ہارُونؔ کے بیٹے الیعزرؔ نے فوطئیلؔ کی بیٹِیوں میں سے ایک کے ساتھ بیاہ کِیا۔ اُس سے فِینحاؔس پَیدا ہُؤا۔ لاوِیوں کے باپ دادا کے گھرانوں کے سردار جِن سے اُن کے خاندان چلے یِہی تھے۔
26یہ وہ ہارُونؔ اور مُوسیٰؔ ہیں جِن کو خُداوند نے فرمایا کہ بنی اِسرائیل کو اُن کے جَتھّوں کے مُطابِق مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لے جاؤ۔ 27یہ وہ ہیں جنہوں نے مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ سے کہا کہ ہم بنی اِسرائیل کو مِصرؔ سے نِکال لے جائیں گے۔ یہ وُہی مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ ہیں۔
خُداوند مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو حُکم دیتا ہے
28جب خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ میں مُوسیٰ ؔسے باتیں کِیں تو یُوں ہُؤا۔ 29کہ خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں۔ جو کُچھ مَیں تُجھے کہُوں تُو اُسے مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ سے کہنا۔
30مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا دیکھ میرے تو ہونٹوں کا خَتنہ نہیں ہُؤا۔ فرِعونؔ کیوں کر میری سُنے گا؟
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا دیکھ مَیں نے تُجھے فرِعونؔ کے لِئے گویا خُدا ٹھہرایا اور تیرا بھائی ہارُونؔ تیرا پَیغمبر ہو گا۔ 2جو جو حُکم مَیں تُجھے دُوں سو تُو کہنا اور تیرا بھائی ہارُونؔ اُسے فرِعونؔ سے کہے کہ وہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک سے جانے دے۔ 3اور مَیں فرِعونؔ کے دِل کو سخت کرُوں گا اور اپنے نِشان اور عجائِب مُلکِ مِصرؔ میں کثرت سے دِکھاؤُں گا۔ 4تَو بھی فرِعونؔ تُمہاری نہ سُنے گا۔ تب مَیں مِصرؔ کو ہاتھ لگاؤُں گا اور اُسے بڑی بڑی سزائیں دے کر اپنے لوگوں بنی اِسرائیل کے جَتھّوں کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لاؤُں گا۔ 5اور مَیں جب مِصرؔ پر ہاتھ چلاؤُں گا اور بنی اِسرائیل کو اُن میں سے نِکال لاؤُں گا تب مِصری جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 6مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دِیا وَیسا ہی کِیا۔ 7اور مُوسیٰؔ اسّی برس اور ہارُونؔ تِراسی برس کا تھا جب وہ فرِعونؔ سے ہم کلام ہُوئے۔
ہارُونؔ کی لاٹھی
8اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا۔ 9کہ جب فرِعونؔ تُم کو کہے کہ اپنا مُعجِزہ دِکھاؤ تو ہارُونؔ سے کہنا کہ اپنی لاٹھی کو لے کر فرِعونؔ کے سامنے ڈال دے تاکہ وہ سانپ بن جائے۔ 10اور مُوسیٰ اور ہارُونؔ فرِعونؔ کے پاس گئے اور اُنہوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا اور ہارُونؔ نے اپنی لاٹھی فرِعونؔ اور اُس کے خادِموں کے سامنے ڈال دی اور وہ سانپ بن گئی۔ 11تب فرِعونؔ نے بھی داناؤں اور جادُوگروں کو بُلوایا اور مِصرؔ کے جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا۔ 12کیونکہ اُنہوں نے بھی اپنی اپنی لاٹھی سامنے ڈالی اور وہ سانپ بن گئیں لیکن ہارُونؔ کی لاٹھی اُن کی لاٹھیوں کو نِگل گئی۔ 13اور فرِعونؔ کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
مِصرؔ پر آفتیں نازِل ہوتی ہیں
خُون
14تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ فرِعونؔ کا دِل مُتعصّب ہے۔ وہ اِن لوگوں کو جانے نہیں دیتا۔ 15اب تُو صُبح کو فرِعونؔ کے پاس جا۔ وہ دریا پر جائے گا۔ سو تُو لبِ دریا اُس کی مُلاقات کے لِئے کھڑا رہنا اور جو لاٹھی سانپ بن گئی تھی اُسے ہاتھ میں لے لینا۔ 16اور اُس سے کہنا کہ خُداوند عِبرانیوں کے خُدا نے مُجھے تیرے پاس یہ کہنے کو بھیجا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میری عِبادت کریں اور اب تک تُو نے کُچھ سماعت نہیں کی۔ 17پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِسی سے جان لے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ دیکھ مَیں اپنے ہاتھ کی لاٹھی کو دریا کے پانی پر مارُوں گا اور وہ خُون ہو جائے گا۔ 18اور جو مچھلیاں دریا میں ہیں مَر جائیں گی اور دریا سے تعفّن اُٹھے گا اور مِصریوں کو دریا کا پانی پِینے سے کراہِیّت ہو گی۔
19اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ ہارُونؔ سے کہہ اپنی لاٹھی لے اور مِصرؔ میں جِتنا پانی ہے یعنی دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں اور تالابوں پر اپنا ہاتھ بڑھا تاکہ وہ خُون بن جائیں اور سارے مُلکِ مِصرؔ میں پتّھر اور لکڑی کے برتنوں میں بھی خُون ہی خُون ہو گا۔
20اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا۔ اُس نے لاٹھی اُٹھا کر اُسے فرِعونؔ اور اُس کے خادِموں کے سامنے دریا کے پانی پر مارا اور دریا کا پانی سب خُون ہو گیا۔ 21اور دریا کی مچھلیاں مَر گئیں اور دریا سے تعفّن اُٹھنے لگا اور مِصری دریا کا پانی پی نہ سکے اور تمام مُلکِ مِصرؔ میں خُون ہی خُون ہو گیا۔ 22تب مِصرؔ کے جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا پر فرِعونؔ کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔ 23اور فرِعونؔ لَوٹ کر اپنے گھر چلا گیا اور اُس کے دِل پر کُچھ اثر نہ ہُؤا۔ 24اور سب مِصریوں نے دریا کے آس پاس پِینے کے پانی کے لِئے کنوئیں کھود ڈالے کیونکہ وہ دریا کا پانی نہیں پی سکتے تھے۔
25اور جب سے خُداوند نے دریا کو مارا اُس کے بعد سات دِن گُذرے۔
مینڈک
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ فرِعونؔ کے پاس جا اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔ 2اور اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تیرے مُلک کو مینڈکوں سے مارُوں گا۔ 3اور دریا بے شُمار مینڈکوں سے بھر جائے گا اور وہ آ کر تیرے گھر میں اور تیری آرام گاہ میں اور تیرے پلنگ پر اور تیرے مُلازِموں کے گھروں میں اور تیری رعیّت پر اور تیرے تنُوروں اور آٹا گوندھنے کے لگنوں میں گُھستے پِھریں گے۔ 4اور تُجھ پر اور تیری رعیّت اور تیرے نوکروں پر چڑھ جائیں گے۔
5اور خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا کہ ہارُونؔ سے کہہ اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں پر بڑھا اور مینڈکوں کو مُلکِ مِصرؔ پر چڑھالا۔ 6چُنانچہ جِتنا پانی مِصرؔ میں تھا اُس پر ہارُونؔ نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مینڈک چڑھ آئے اور مُلکِ مِصرؔ کو ڈھانک لِیا۔ 7اور جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا اور مُلکِ مِصرؔ پر مینڈک چڑھا لائے۔
8تب فِرعونؔ نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ خُداوند سے شِفاعت کرو کہ مینڈکوں کو مُجھ سے اور میری رعیّت سے دَفع کرے اور مَیں اِن لوگوں کو جانے دُوں گا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔
9مُوسیٰؔ نے فِرعونؔ سے کہا تُجھے مُجھ پر یِہی فخر رہے! مَیں تیرے اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت کے واسطے کب کے لِئے شِفاعت کرُوں کہ مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے دَفع ہوں اور دریا ہی میں رہیں؟
10اُس نے کہا کل کے لِئے۔
تب اُس نے کہا تیرے ہی کہنے کے مُطابِق ہو گا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کوئی نہیں۔ 11اور مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے اور تیرے نوکروں سے اور تیری رعیّت سے دُور ہو کر دریا ہی میں رہا کریں گے۔ 12پِھر مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ فِرعونؔ کے پاس سے نِکل کر چلے گئے اور مُوسیٰؔ نے خُداوند سے مینڈکوں کے بارے میں جو اُس نے فِرعونؔ پر بھیجے تھے فریاد کی۔ 13اور خُداوند نے مُوسیٰؔ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور سب گھروں اور صحنوں اور کھیتوں کے مینڈک مَر گئے۔ 14اور لوگوں نے اُن کو جمع کر کر کے اُن کے ڈھیر لگا دِئے اور زمِین سے بدبُو آنے لگی۔ 15پر جب فِرعونؔ نے دیکھا کہ چُھٹکارا مِل گیا تو اُس نے اپنا دِل سخت کر لِیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
جُوئیں
16تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا ہارُونؔ سے کہہ اپنی لاٹھی بڑھا کر زمِین کی گَرد کو مار تاکہ وہ تمام مُلکِ مِصرؔ میں جُوئیں بن جائے۔ 17اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور ہارُونؔ نے اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ بڑھایا اور زمِین کی گَرد کو مارا اور اِنسان اور حَیوان پر جُوئیں ہو گئیں اور تمام مُلکِ مِصرؔ میں زمِین کی ساری گَرد جُوئیں بن گئی۔ 18اور جادُوگروں نے کوشِش کی کہ اپنے جادُو سے جُوئیں پَیدا کریں پر نہ کر سکے اور اِنسان اور حَیوان دونوں پر جُوئیں چڑھی رہِیں۔ 19تب جادُوگروں نے فِرعونؔ سے کہا کہ یہ خُدا کا کام ہے پر فرِعونؔ کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔
مچھّر
20تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا صُبح سویرے اُٹھ کر فرِعونؔ کے آگے جا کھڑا ہونا۔ وہ دریا پر آئے گا۔ سو تُو اُس سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔ 21ورنہ اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تُجھ پر اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر اور تیرے گھروں میں مچّھروں کے غول کے غول بھیجُوں گا اور مِصریوں کے گھر اور تمام زمِین جہاں جہاں وہ ہیں مچّھروں کے غولوں سے بھر جائے گی۔ 22اور مَیں اُس دِن جشن کے علاقہ کو جِس میں میرے لوگ رہتے ہیں جُدا کرُوں گا اور اُس میں مچّھروں کے غول نہ ہوں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا میں خُداوند مَیں ہی ہُوں۔ 23اور مَیں اپنے لوگوں اور تیرے لوگوں میں فرق کرُوں گا اور کل تک یہ نِشان ظہُور میں آئے گا۔ 24چُنانچہ خُداوند نے اَیسا ہی کِیا اور فرِعونؔ کے گھر اور اُس کے نوکروں کے گھروں اور سارے مُلکِ مِصرؔ میں مچّھروں کے غول کے غول بھر گئے اور اِن مچّھروں کے غولوں کے سبب سے مُلک کا ناس ہو گیا۔
25تب فرِعونؔ نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ تُم جاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے اِسی مُلک میں قُربانی کرو۔
26مُوسیٰؔ نے کہا اَیسا کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُس چِیز کی قُربانی کریں گے جِس سے مِصری نفرت رکھتے ہیں۔ سو اگر ہم مِصریوں کی آنکھوں کے آگے اُس چِیز کی قُربانی کریں جِس سے وہ نفرت رکھتے ہیں تو کیا وہ ہم کو سنگسار نہ کر ڈالیں گے؟ 27پس ہم تِین دِن کی راہ بیابان میں جا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے جَیسا وہ ہم کو حُکم دے گا قُربانی کریں گے۔
28فرِعونؔ نے کہا مَیں تُم کو جانے دُوں گا تاکہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے بیابان میں قُربانی کرو لیکن تُم بُہت دُور مت جانا اور میرے لِئے شِفاعت کرنا۔
29مُوسیٰؔ نے کہا دیکھ مَیں تیرے پاس سے جا کر خُداوند سے شِفاعت کرُوں گا کہ مچّھروں کے غول فرِعونؔ اور اُس کے نوکروں اور اُس کی رعیّت کے پاس سے کل ہی دُور ہو جائیں فقط اِتنا ہو کہ فرِعونؔ آگے کو دغا کر کے لوگوں کو خُداوند کے لِئے قُربانی کرنے کو جانے دینے سے اِنکار نہ کر دے۔
30اور مُوسیٰؔ نے فرِعونؔ کے پاس سے جا کر خُداوند سے شِفاعت کی۔ 31خُداوند نے مُوسیٰؔ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور اُس نے مچّھروں کے غولوں کو فرِعونؔ اور اُس کے نوکروں اور اُس کی رعیّت کے پاس سے دُور کر دِیا یہاں تک کہ ایک بھی باقی نہ رہا۔ 32پر فرِعونؔ نے اِس بار بھی اپنا دِل سخت کر لِیا اور اُن لوگوں کو جانے نہ دِیا۔
مویشیوں میں مَری
1تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا فرِعونؔ کے پاس جا کر اُس سے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔ 2کیونکہ اگر تُو اِنکار کرے اور اُن کو جانے نہ دے اور اب بھی اُن کو روکے رکھّے۔ 3تو دیکھ خُداوند کا ہاتھ تیرے چَوپایوں پر جو کھیتوں میں ہیں یعنی گھوڑوں گدھوں اُونٹوں گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں پر اَیسا پڑے گا کہ اُن میں بڑی بھاری مَری پَھیل جائے گی۔ 4اور خُداوند اِسرائیلؔ کے چَوپایوں کو مِصریوں کے چَوپایوں سے جُدا کرے گا اور جو بنی اِسرائیل کے ہیں اُن میں سے ایک بھی نہیں مَرے گا۔ 5اور خُداوند نے ایک وقت مُقرّر کر دِیا اور بتا دِیا کہ کل خُداوند اِس مُلک میں یِہی کام کرے گا۔
6اور خُداوند نے دُوسرے دِن اَیسا ہی کِیا اور مِصریوں کے سب چَوپائے مَر گئے لیکن بنی اِسرائیل کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہ مَرا۔ 7چُنانچہ فرِعونؔ نے آدمی بھیجے تو معلُوم ہُؤا کہ اِسرائیلیوں کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہیں مَرا ہے لیکن فرِعونؔ کا دِل مُتعصّب تھا اور اُس نے لوگوں کو جانے نہ دِیا۔
پھوڑے اور پھپھولے
8اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ تُم دونوں بھٹّی کی راکھ اپنی مُٹّھیوں میں لے لو اور مُوسیٰؔ اُسے فرِعونؔ کے سامنے آسمان کی طرف اُڑا دے۔ 9اور وہ سارے مُلکِ مِصرؔ میں بارِیک گرد ہو کر مِصرؔ کے آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن جائے گی۔ 10سو وہ بھٹّی کی راکھ لے کر فرِعونؔ کے آگے جا کھڑے ہُوئے اور مُوسیٰؔ نے اُسے آسمان کی طرف اُڑا دِیا اور وہ آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن گئی۔ 11اور جادُوگر پھوڑوں کے سبب سے مُوسیٰؔ کے آگے کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ جادُوگروں اور سب مِصریوں کے پھوڑے نِکلے ہُوئے تھے۔ 12اور خُداوند نے فرِعونؔ کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔
اَولے
13پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ صُبح سویرے اُٹھ کر فرِعونؔ کے آگے جا کھڑا ہو اور اُسے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔ 14کیونکہ مَیں اب کی بار اپنی سب بلائیں تیرے دِل اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر نازِل کرُوں گا تاکہ تُو جان لے کہ تمام دُنیا میں میری مانِند کوئی نہیں ہے۔ 15اور مَیں نے تو ابھی ہاتھ بڑھا کر تُجھے اور تیری رعیّت کو وبا سے مارا ہوتا اور تُو زمِین پر سے ہلاک ہو جاتا۔ 16پر مَیں نے تُجھے فی الحقِیقت اِس لِئے قائِم رکھّا ہے کہ اپنی قُوّت تُجھے دِکھاؤُں تاکہ میرا نام ساری دُنیا میں مشہُور ہو جائے۔ 17کیا تُو اب بھی میرے لوگوں کے مقابلہ میں تکبُّر کرتا ہے کہ اُن کو جانے نہیں دیتا؟ 18دیکھ مَیں کل اِسی وقت اَیسے بڑے بڑے اَولے برساؤُں گا جو مِصرؔ میں جب سے اُس کی بُنیاد ڈالی گئی آج تک نہیں پڑے۔ 19پس آدمی بھیج کر اپنے چَوپایوں کو اور جو کُچھ تیرا مال کھیتوں میں ہے اُس کو اندر کر لے کیونکہ جِتنے آدمی اور جانور مَیدان میں ہوں گے اور گھر میں نہیں پُہنچائے جائیں گے اُن پر اَولے پڑیں گے اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔ 20سو فرِعونؔ کے خادِموں میں جو جو خُداوند کے کلام سے ڈرتا تھا وہ اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو گھر میں بھگا لے آیا۔ 21اور جِنہوں نے خُداوند کے کلام کا لحاظ نہ کِیا اُنہوں نے اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو مَیدان میں رہنے دِیا۔
22اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ سب مُلکِ مِصرؔ میں اِنسان اور حَیوان اور کھیت کی سبزی پر جو مُلکِ مِصرؔ میں ہے اَولے گِریں۔ 23اور مُوسیٰؔ نے اپنی لاٹھی آسمان کی طرف اُٹھائی اور خُداوند نے رَعد اور اَولے بھیجے اور آگ زمِین تک آنے لگی اور خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ پر اَولے برسائے۔ 24پس اَولے گِرے اور اَولوں کے ساتھ آگ مِلی ہُوئی تھی اور وہ اَولے اَیسے بھاری تھے کہ جب سے مِصری قَوم آباد ہُوئی اَیسے اَولے مُلک میں کبھی نہیں پڑے تھے۔ 25اور اَولوں نے سارے مُلکِ مِصرؔ میں اُن کو جو مَیدان میں تھے کیا اِنسان کیا حَیوان سب کو مارا اور کھیتوں کی ساری سبزی کو بھی اَولے مار گئے اور مَیدان کے سب درختوں کو توڑ ڈالا۔ 26مگر جشن کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اَولے نہیں گِرے۔
27تب فرِعونؔ نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں نے اِس دفعہ گُناہ کِیا۔ خُداوند صادِق ہے اور مَیں اور میری قَوم ہم دونوں بدکار ہیں۔ 28خُداوند سے شِفاعت کرو کیونکہ یہ زور کا گرجنا اور اَولوں کا برسنا بُہت ہو چُکا اور مَیں تُم کو جانے دُوں گا اور تُم اب رُکے نہیں رہو گے۔
29تب مُوسیٰؔ نے اُسے کہا کہ مَیں شہر سے باہر نِکلتے ہی خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلاؤُں گا اور رَعد مَوقُوف ہو جائے گا اور اَولے بھی پِھر نہ پڑیں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا خُداوند ہی کی ہے۔ 30لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ تُو اور تیرے نوکر اب بھی خُداوند خُدا سے نہیں ڈرو گے۔
31پس سَن اور جَو کو تو اَولے مار گئے کیونکہ جَو کی بالیں نِکل چُکی تھیں اور سَن میں پُھول لگے ہُوئے تھے۔ 32پر گیہُوں اور کٹھیا گیہُوں مارے نہ گئے کیونکہ وہ بڑھے نہ تھے۔
33اور مُوسیٰؔ نے فرِعونؔ کے پاس سے شہر کے باہر جا کر خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلائے۔ سو رَعد اور اَولے مَوقُوف ہو گئے اور زمِین پر بارِش تھم گئی۔ 34جب فرِعونؔ نے دیکھا کہ مینہہ اور اَولے اور رَعد مَوقُوف ہو گئے تو اُس نے اور اُس کے خادِموں نے اور زِیادہ گُناہ کِیا کہ اپنا دِل سخت کر لِیا۔ 35اور فرِعونؔ کا دِل سخت ہو گیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کی معرفت کہہ دِیا تھا جانے نہ دِیا۔
ٹِڈّیاں
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ فرِعونؔ کے پاس جا کیونکہ مَیں ہی نے اُس کے دِل اور اُس کے نوکروں کے دِل کو سخت کر دِیا ہے تاکہ مَیں اپنے یہ نِشان اُن کے بِیچ دِکھاؤُں۔ 2اور تُو اپنے بیٹے اور اپنے پوتے کو میرے نِشان اور وہ کام جو مَیں نے مِصرؔ میں اُن کے درمیان کِئے سُنائے اور تُم جان لو کہ خُداوند مَیں ہی ہُوں۔
3اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے فرِعونؔ کے پاس جا کر اُس سے کہا کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو کب تک میرے سامنے نِیچا بننے سے اِنکار کرے گا؟ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔ 4ورنہ اگر تُو میرے لوگوں کو جانے نہ دے گا تو دیکھ کل مَیں تیرے مُلک میں ٹِڈّیاں لے آؤُں گا۔ 5اور وہ زمِین کی سطح کو اَیسا ڈھانک لیں گی کہ کوئی زمِین کو دیکھ بھی نہ سکے گا اور تُمہارا جو کُچھ اَولوں سے بچ رہا ہے وہ اُسے کھا جائیں گی اور تُمہارے جِتنے درخت مَیدان میں لگے ہیں اُن کو بھی چٹ کر جائیں گی۔
6اور وہ تیرے اور تیرے نوکروں بلکہ سب مِصریوں کے گھروں میں بھر جائیں گی اور اَیسا تیرے آبا و اجداد نے جب سے وہ پَیدا ہُوئے اُس وقت سے آج تک نہیں دیکھا ہو گا اور وہ لَوٹ کر فرِعونؔ کے پاس سے چلا گیا۔
7تب فرِعونؔ کے نوکر فرِعونؔ سے کہنے لگے کہ یہ شخص کب تک ہمارے لِئے پھندا بنا رہے گا؟ اِن لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کریں۔ کیا تُجھے خبر نہیں کہ مِصرؔ برباد ہو گیا؟
8تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ فرِعونؔ کے پاس پِھر بُلا لِئے گئے اور اُس نے اُن کو کہا کہ جاؤ اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو پر وہ کَون کَون ہیں جو جائیں گے؟
9مُوسیٰؔ نے کہا کہ ہم اپنے جوانوں اور بُڈّھوں اور اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور اپنی بھیڑ بکرِیوں اور اپنے گائے بَیلوں سمیت جائیں گے کیونکہ ہم کو اپنے خُدا کی عِید کرنی ہے۔
10تب اُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند ہی تُمہارے ساتھ رہے۔ مَیں تو ضرُور ہی تُم کو بچّوں سمیت جانے دُوں گا۔ خبردار ہو جاؤ۔ اِس میں تُمہاری خرابی ہے۔ 11نہیں۔ اَیسا نہیں ہونے پائے گا۔ سو تُم مَرد ہی مَرد جا کر خُداوند کی عِبادت کرو کیونکہ تُم یہی چاہتے تھے اور وہ فرِعونؔ کے پاس سے نِکال دِئے گئے۔
12تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ مُلکِ مِصرؔ پر اپنا ہاتھ بڑھا تاکہ ٹِڈّیاں مُلکِ مِصرؔ پر آئیں اور ہر قِسم کی سبزی کو جو اِس مُلک میں اَولوں سے بچ رہی ہے چَٹ کر جائیں۔ 13پس مُوسیٰؔ نے مُلکِ مِصرؔ پر اپنی لاٹھی بڑھائی اور خُداوند نے اُس سارے دِن اور ساری رات پُروا آندھی چلائی اور صُبح ہوتے ہوتے پُروا آندھی ٹِڈّیاں لے آئی۔ 14اور ٹِڈّیاں سارے مُلکِ مِصرؔ پر چھا گئیں اور وہیں مِصرؔ کی حدُود میں بسیرا کِیا اور اُن کا دَل اَیسا بھاری تھا کہ نہ تو اُن سے پہلے اَیسی ٹِڈّیاں کبھی آئیں نہ اُن کے بعد پِھر آئیں گی۔ 15کیونکہ اُنہوں نے تمام رُویِ زمِین کو ڈھانک لِیا اَیسا کہ مُلک میں اندھیرا ہو گیا اور اُنہوں نے اُس مُلک کی ایک ایک سبزی کو اور درختوں کے میووں کو جو اَولوں سے بچ گئے تھے چَٹ کر لِیا اور مُلکِ مِصرؔ میں نہ تو کِسی درخت کی نہ کھیت کی کِسی سبزی کی ہریالی باقی رہی۔
16تب فرِعونؔ نے جلد مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ مَیں خُداوند تُمہارے خُدا کا اور تُمہارا گُنہگار ہُوں۔ 17سو فقط اِس بار میرا گُناہ بخشو اور خُداوند اپنے خُدا سے شِفاعت کرو کہ وہ صِرف اِس مَوت کو مُجھ سے دُور کر دے۔ 18سو اُس نے فرِعونؔ کے پاس سے نِکل کر خُداوند سے شِفاعت کی۔ 19اور خُداوند نے پچھوا آندھی بھیجی جو ٹِڈّیوں کو اُڑا کر لے گئی اور اُن کو بحرِ قُلزؔم میں ڈال دِیا اور مِصرؔ کی حدُود میں ایک ٹِڈّی بھی باقی نہ رہی۔ 20پر خُداوند نے فرِعونؔ کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دِیا۔
تارِیکی
21پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ مُلکِ مِصرؔ میں تارِیکی چھا جائے۔ اَیسی تارِیکی جِسے ٹٹول سکیں۔ 22اور مُوسیٰؔ نے اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھایا اور تِین دِن تک سارے مُلکِ مِصرؔ میں گہری تارِیکی رہی۔ 23تِین دِن تک نہ تو کِسی نے کِسی کو دیکھا اور نہ کوئی اپنی جگہ سے ہِلا پر سب بنی اِسرائیل کے مکانوں میں اُجالا رہا۔
24تب فرِعونؔ نے مُوسیٰؔ کو بُلوا کر کہا کہ تُم جاؤ اور خُداوند کی عِبادت کرو۔ فقط اپنی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کو یہِیں چھوڑ جاؤ اور جو تُمہارے بال بچّے ہیں اُن کو بھی ساتھ لیتے جاؤ۔
25مُوسیٰؔ نے کہا کہ تُجھے ہم کو قُربانیوں اور سوختنی قُربانیوں کے لِئے جانور دینے پڑیں گے تاکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے آگے قُربانی کریں۔ 26سو ہمارے چَوپائے بھی ہمارے ساتھ جائیں گے اور اُن کا ایک کُھر تک بھی پِیچھے نہیں چھوڑا جائے گا کیونکہ اُن ہی میں سے ہم کو خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کا سامان لینا پڑے گا اور جب تک ہم وہاں پُہنچ نہ جائیں ہم نہیں جانتے کہ کیا کیا لے کر ہم کو خُداوند کی عِبادت کرنی ہو گی۔
27لیکن خُداوند نے فرِعونؔ کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے اُن کو جانے ہی نہ دِیا۔ 28اور فرِعونؔ نے اُسے کہا میرے سامنے سے چلا جا اور ہوشیار رہ۔ پِھر میرا مُنہ دیکھنے کو مت آنا کیونکہ جِس دِن تُو نے میرا مُنہ دیکھا تُو مارا جائے گا۔
29تب مُوسیٰؔ نے کہا کہ تُو نے ٹِھیک کہا ہے۔ مَیں پِھر تیرا مُنہ کبھی نہیں دیکھوں گا۔
مُوسیٰؔ پہلَوٹھوں کی ہلاکت کا اِعلان کرتا ہے
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ مَیں فرِعونؔ اور مِصریوں پر ایک بلا اَور لاؤُں گا۔ اُس کے بعد وہ تُم کو یہاں سے جانے دے گا اور جب وہ تُم کو جانے دے گا تو یقِیناً تُم سب کو یہاں سے بالکُل نِکال دے گا۔ 2سو اب تُو لوگوں کے کان میں یہ بات ڈال دے کہ اُن میں سے ہر شخص اپنے پڑوسی اور ہر عَورت اپنی پڑوسن سے سونے چاندی کے زیور لے۔ 3اور خُداوند نے اُن لوگوں پر مِصریوں کو مہربان کر دِیا اور یہ آدمی مُوسیٰؔ بھی مُلکِ مِصرؔ میں فرِعونؔ کے خادِموں کے نزدِیک اور اُن لوگوں کی نِگاہ میں بڑا بزُرگ تھا۔
4اور مُوسیٰؔ نے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں آدھی رات کو نِکل کر مِصرؔ کے بِیچ میں جاؤُں گا۔ 5اور مُلکِ مِصرؔ کے سب پہلَوٹھے فرِعونؔ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ لَونڈی جو چکّی پِیستی ہے اُس کے پہلَوٹھے تک اور سب چَوپایوں کے پہلَوٹھے مَر جائیں گے۔
6اور سارے مُلکِ مِصرؔ میں اَیسا بڑا ماتم ہو گا جَیسا نہ کبھی پہلے ہُؤا اور نہ پِھر کبھی ہو گا۔ 7لیکن اِسرائیلِیوں میں سے کِسی پر خواہ اِنسان ہو خواہ حَیوان ایک کُتا بھی نہیں بَھونکے گا تاکہ تُم جان لو کہ خُداوند مِصریوں اور اِسرائیلِیوں میں کَیسا فرق کرتا ہے۔ 8اور تیرے یہ سب نوکر میرے پاس آ کر میرے آگے سرنگُوں ہوں گے اور کہیں گے کہ تُو بھی نِکل اور تیرے سب پَیرو بھی نِکلیں۔ اِس کے بعد مَیں نِکل جاؤُں گا۔ یہ کہہ کر وہ بڑے طَیش میں فرِعونؔ کے پاس سے نِکل کر چلا گیا۔
9اور خُداوند نے مُوسیٰ ؔسے کہا کہ فرِعونؔ تُمہاری اِسی سبب سے نہیں سُنے گا تاکہ عجائِب مُلکِ مِصرؔ میں بُہت زِیادہ ہو جائیں۔ 10اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے یہ کرامات فرِعونؔ کو دِکھائیں اور خُداوند نے فرِعونؔ کے دِل کو سخت کر دِیا کہ اُس نے اپنے مُلک سے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دِیا۔
فَسح
1پِھر خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ میں مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ 2یہ مہِینہ تُمہارے لِئے مہِینوں کا شرُوع اور سال کا پہلا مہِینہ ہو۔ 3پس اِسرائیلیوں کی ساری جماعت سے یہ کہہ دو کہ اِسی مہینے کے دسویں دِن ہر شخص اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق گھر پِیچھے ایک برّہ لے۔ 4اور اگر کِسی کے گھرانے میں برّہ کو کھانے کے لِئے آدمی کم ہوں تو وہ اور اُس کا ہمسایہ جو اُس کے گھر کے برابر رہتا ہو دونوں مِل کر نفری کے شُمار کے مُوافِق ایک برّہ لے رکھیّں۔ تُم ہر ایک آدمی کے کھانے کی مقدار کے مُطابِق برّہ کا حساب لگانا۔ 5تُمہارا برّہ بے عَیب اور یکسالہ نر ہو اور اَیسا بچّہ یا تو بھیڑوں میں سے چُن کر لینا یا بکرِیوں میں سے۔ 6اور تُم اُسے اِس مہِینے کی چودھوِیں تک رکھ چھوڑنا اور اِسرائیلیوں کے قبِیلوں کی ساری جماعت شام کو اُسے ذبح کرے۔ 7اور تھوڑا سا خُون لے کر جِن گھروں میں وہ اُسے کھائیں اُن کے دروازوں کے دونوں بازُوؤُں اور اُوپر کی چَوکھٹ پر لگا دیں۔ 8اور وہ اُس کے گوشت کو اُسی رات آگ پر بُھون کر بے خمِیری روٹی اور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھا لیں۔ 9اُسے کچّا یا پانی میں اُبال کر ہرگِز نہ کھانا بلکہ اُس کو سر اور پائے اور اندرُونی اعضا سمیت آگ پر بھُون کر کھانا۔ 10اور اُس میں سے کُچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا اور اگر کُچھ اُس میں سے صُبح تک باقی رہ جائے تو اُسے آگ میں جلا دینا۔ 11اور تُم اُسے اِس طرح کھانا اپنی کمر باندھے اور اپنی جُوتیاں پاؤں میں پہنے اور اپنی لاٹھی ہاتھ میں لِئے ہُوئے۔ تُم اُسے جلدی جلدی کھانا کیونکہ یہ فَسح خُداوند کی ہے۔
12اِس لِئے کہ مَیں اُس رات مُلکِ مِصرؔ میں سے ہو کر گُذروں گا اور اِنسان اور حَیوان کے سب پہلَوٹھوں کو جو مُلکِ مِصرؔ میں ہیں مارُوں گا اور مِصرؔ کے سب دیوتاؤں کو بھی سزا دُوں گا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ 13اور جِن گھروں میں تُم ہو اُن پر وہ خُون تُمہاری طرف سے نِشان ٹھہرے گا اور مَیں اُس خُون کو دیکھ کر تُم کو چھوڑتا جاؤُں گا اور جب مَیں مِصریوں کو مارُوں گا تو وبا تُمہارے پاس پھٹکنے کی بھی نہیں کہ تُم کو ہلاک کرے۔ 14اور وہ دِن تُمہارے لِئے ایک یادگار ہو گا اور تُم اُس کو خُداوند کی عِید کا دِن سمجھ کر ماننا۔ تُم اُسے ہمیشہ کی رسم کر کے اُس دِن کو نسل در نسل عِید کا دِن ماننا۔
بے خمِیری روٹی کی عِید
15سات دِن تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا اور پہلے ہی دِن سے خمِیر اپنے اپنے گھر سے باہر کر دینا۔ اِس لِئے کہ جو کوئی پہلے دِن سے ساتویں دِن تک خمِیری روٹی کھائے وہ شخص اِسرائیلؔ میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ 16اور پہلے دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور ساتویں دِن بھی مُقدّس مجمع ہو۔ اُن دونوں دِنوں میں کوئی کام نہ کِیا جائے۔ سِوا اُس کھانے کے جِسے ہر ایک آدمی کھائے۔ فقط یہی کِیا جائے۔ 17اور تُم بے خمِیری روٹی کی یہ عِید منانا کیونکہ مَیں اُسی دِن تُمہارے جَتھّوں کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکالُوں گا۔ اِس لِئے تُم اُس دِن کو ہمیشہ کی رسم کر کے نسل در نسل ماننا۔ 18پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام سے اِکیسویں تارِیخ کی شام تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا۔ 19سات دِن تک تُمہارے گھروں میں کُچھ بھی خمِیر نہ ہو کیونکہ جو کوئی کِسی خمِیری چِیز کو کھائے وہ خواہ مسافر ہو خواہ اُس کی پَیدایش اُسی مُلک کی ہو اِسرائیلؔ کی جماعت سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ 20تُم کوئی خمِیری چِیز نہ کھانا بلکہ اپنی سب بستیوں میں بے خمِیری روٹی کھانا۔
پہلی فَسح
21تب مُوسیٰؔ نے اِسرائیلؔ کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اُن کو کہا کہ اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق ایک ایک برّہ نِکال رکھّو اور یہ فَسح کا برّہ ذبح کرنا۔ 22اور تُم زُوفے کا ایک گُچھّا لے کر اُس خُون میں جو باسن میں ہو گا ڈبونا اور اُسی باسن کے خُون میں سے کُچھ اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر لگا دینا اور تُم میں سے کوئی صُبح تک اپنے گھر کے دروازہ سے باہر نہ جائے۔ 23کیونکہ خُداوند مِصریوں کو مارتا ہُؤا گُذرے گا اور جب خُداوند اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر خُون دیکھے گا تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائے گا اور ہلاک کرنے والے کو تُم کو مارنے کے لِئے گھر کے اندر آنے نہ دے گا۔ 24اور تُم اِس بات کو اپنے اور اپنی اَولاد کے لِئے ہمیشہ کی رسم کر کے ماننا۔ 25اور جب تُم اُس مُلک میں جو خُداوند تُم کو اپنے وعدہ کے مُوافِق دے گا داخِل ہو جاؤ تو اِس عِبادت کو برابر جاری رکھنا۔ 26اور جب تُمہاری اَولاد تُم سے پُوچھے کہ اِس عِبادت سے تُمہارا مقصد کیا ہے؟ 27تو تُم یہ کہنا کہ یہ خُداوند کی فَسح کی قُربانی ہے جو مِصرؔ میں مِصریوں کو مارتے وقت بنی اِسرائیل کے گھروں کو چھوڑ گیا اور یُوں ہمارے گھروں کو بچا لِیا۔
تب لوگوں نے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔ 28اور بنی اِسرائیل نے جا کر جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو فرمایا تھا ویسا ہی کِیا۔
پہلَوٹھوں کی مَوت
29اور آدھی رات کو خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ کے سب پہلَوٹھوں کو فرِعونؔ جو اپنے تخت پر بَیٹھا تھا اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ قَیدی جو قَید خانہ میں تھا اُس کے پہلَوٹھے تک بلکہ چَوپایوں کے پہلَوٹھوں کو بھی ہلاک کر دِیا۔ 30اور فرِعونؔ اور اُس کے سب نوکر اور سب مِصری رات ہی کو اُٹھ بَیٹھے اور مِصرؔ میں بڑا کہرام مچا کیونکہ ایک بھی اَیسا گھر نہ تھا جِس میں کوئی نہ مَرا ہو۔ 31تب اُس نے رات ہی رات میں مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ تُم بنی اِسرائیل کو لے کر میری قَوم کے لوگوں میں سے نِکل جاؤ اور جَیسا کہتے ہو جا کر خُداوند کی عِبادت کرو۔ 32اور اپنے کہنے کے مُطابِق اپنی بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل بھی لیتے جاؤ اور میرے لِئے بھی دُعا کرنا۔
33اور مِصری اُن لوگوں سے بجِد ہونے لگے تاکہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے جلد باہر چلتا کریں کیونکہ وہ سمجھے کہ ہم سب مَر جائیں گے۔ 34سو اِن لوگوں نے اپنے گُندھے گُندھائے آٹے کو بغَیر خمِیر دئِے لگنوں سمیت کپڑوں میں باندھ کر اپنے کندھوں پر دھر لِیا۔ 35اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰؔ کے کہنے کے مُوافِق یہ بھی کِیا کہ مِصریوں سے سونے چاندی کے زیور اور کپڑے مانگ لِئے۔ 36اور خُداوند نے اُن لوگوں کو مِصریوں کی نِگاہ میں اَیسی عِزّت بخشی کہ جو کُچھ اُنہوں نے مانگا اُنہوں نے دے دِیا سو اُنہوں نے مِصریوں کو لُوٹ لیا۔
اِسرائیلی مِصرؔ سے نِکلتے ہیں
37اور بنی اِسرائیل نے رعمسیسؔ سے سکّاتؔ تک پَیدل سفر کِیا اور بال بچّوں کو چھوڑ کر وہ کوئی چھ لاکھ مَرد تھے۔ 38اور اُن کے ساتھ ایک مِلی جُلی گروہ بھی گئی اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور بُہت چَوپائے اُن کے ساتھ تھے۔ 39اور اُنہوں نے اُس گُندھے ہُوئے آٹے کی جِسے وہ مِصرؔ سے لائے تھے بے خمِیری روٹیاں پکائیں کیونکہ وہ اُس میں خمِیر دینے نہ پائے تھے اِس لِئے کہ وہ مِصرؔ سے اَیسے جبراً نِکال دِئے گئے کہ وہاں ٹھہر نہ سکے اور نہ کُچھ کھانا اپنے لِئے تیّار کرنے پائے۔
40اور بنی اِسرائیل کو مِصرؔ میں بُود و باش کرتے ہُوئے چار سَو تیس برس ہُوئے تھے۔ 41اور اُن چار سَو تیس برسوں کے گُذر جانے پر ٹِھیک اُسی روز خُداوند کا سارا لشکر مُلکِ مِصرؔ سے نِکل گیا۔ 42یہ وہ رات ہے جِسے خُداوند کی خاطِر ماننا بُہت مناسب ہے کیونکہ اِس میں وہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا۔ خُداوند کی یہ وُہی رات ہے جِسے لازِم ہے کہ سب بنی اِسرائیل نسل در نسل خُوب مانیں۔
فَسح کے لِئے ضوابط
43پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ فَسح کی رسم یہ ہے کہ کوئی بیگانہ اُسے کھانے نہ پائے۔ 44لیکن اگر کوئی شخص کِسی کا زر خرِید غُلام ہو اور تُو نے اُس کا خَتنہ کر دِیا ہو تو وہ اُسے کھائے۔ 45پر اجنبی اور مزدُور اُسے کھانے نہ پائے۔ 46اور اُسے ایک ہی گھر میں کھائیں یعنی اُس کا ذرا بھی گوشت تُو گھر سے باہر نہ لے جانا اور نہ تُم اُس کی کوئی ہڈّی توڑنا۔ 47اِسرائیلؔ کی ساری جماعت اِس پر عمل کرے۔ 48اور اگر کوئی اجنبی تیرے ساتھ مُقیم ہو اور خُداوند کی فَسح کو ماننا چاہتا ہو تو اُس کے ہاں کے سب مَرد اپنا خَتنہ کرائیں۔ تب وہ پاس آ کر فَسح کرے۔ یُوں وہ اَیسا سمجھا جائے گا گویا اُسی مُلک کی اُس کی پَیدایش ہے پر کوئی نامختُون آدمی اُسے کھانے نہ پائے۔ 49وطنی اور اُس اجنبی کے لِئے جو تُمہارے بیچ مُقیم ہو ایک ہی شرِیعت ہو گی۔ 50پس سب بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو فرمایا ویسا ہی کِیا۔ 51اور ٹھیک اُسی روز خُداوند بنی اِسرائیل کے سب جَتھّوں کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لے گیا۔
اِسرائیلی پہلَوٹھوں کی مخصُوصیّت
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا کہ 2سب پہلَوٹھوں کو یعنی جو بنی اِسرائیل میں خواہ اِنسان ہو خواہ حَیوان پہلَوٹھی کے بچّے ہوں اُن کو میرے لِئے مُقدّس ٹھہرا کیونکہ وہ میرے ہیں۔
بے خمِیری روٹی کی عِید
3اور مُوسیٰؔ نے لوگوں سے کہا کہ تُم اِس دِن کو یاد رکھنا جِس میں تُم مِصرؔ سے جو غُلامی کا گھر ہے نِکلے کیونکہ خُداوند اپنے زورِ بازُو سے تُم کو وہاں سے نِکال لایا۔ اِس میں خمِیری روٹی کھائی نہ جائے۔ 4تُم ابیبؔ کے مہِینے میں آج کے دِن نِکلے ہو۔ 5سو جب خُداوند تُجھ کو کنعانیوں اور حِتیّوں اور امورِیوں اور حویوں اور یبوسیوں کے مُلک میں پُہنچا دے جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی اور جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے تو تُو اِسی مہِینے میں یہ عِبادت کِیا کرنا۔ 6سات دِن تک تو تُو بے خمِیری روٹی کھانا اور ساتویں دِن خُداوند کی عِید منانا۔ 7بے خمِیری روٹی ساتوں دِن کھائی جائے اور خمِیری روٹی تیرے پاس دِکھائی بھی نہ دے اور نہ تیرے مُلک کی حدُود میں کہِیں کُچھ خمِیر نظر آئے۔ 8اور تُو اُس روز اپنے بیٹے کو یہ بتانا کہ اِس دِن کو مَیں اُس کام کے سبب سے مانتا ہُوں جو خُداوند نے میرے لِئے اُس وقت کِیا جب مَیں مُلکِ مِصرؔ سے نِکلا۔ 9اور یِہی تیرے پاس گویا تیرے ہاتھ میں ایک نِشان اور تیری دونوں آنکھوں کے سامنے ایک یادگار ٹھہرے تاکہ خُداوند کی شرِیعت تیری زُبان پر ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو اپنے زورِ بازُو سے مُلکِ مِصرؔ سے نِکالا۔ 10پس تُو اِس رسم کو اِسی وقتِ مُعیّن میں سال بسال مانا کرنا۔
پہلَوٹھے خُدا کے ہیں
11اور جب خُداوند اُس قَسم کے مُطابِق جو اُس نے تُجھ سے اور تیرے باپ دادا سے کھائی تُجھ کو کنعانیوں کے مُلک میں پُہنچا کر وہ مُلک تُجھ کو دے دے۔ 12تو تُو پہلَوٹھی کے بچّوں کو اور جانوروں کے پہلَوٹھوں کو خُداوند کے لِئے الگ کر دینا۔ سب نر بچّے خُداوند کے ہوں گے۔ 13اور گدھے کے پہلے بچّے کے فِدیہ میں برّہ دینا اور اگر تُو اُس کا فِدیہ نہ دے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا اور تیرے بیٹوں میں جِتنے پہلَوٹھے ہوں اُن سب کا فِدیہ تُجھ کو دینا ہو گا۔ 14اور جب آیندہ زمانہ میں تیرا بیٹا تُجھ سے سوال کرے کہ یہ کیا ہے؟ تو تُو اُسے یہ جواب دینا کہ خُداوند ہم کو مِصرؔ سے جو غُلامی کا گھر ہے بزورِ بازُو نِکال لایا۔ 15اور جب فرِعونؔ نے ہم کو جانے دینا نہ چاہا تو خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ میں اِنسان اور حَیوان دونوں کے پہلَوٹھے مار دِئے اِس لِئے مَیں جانوروں کے سب نر بچّوں کو جو اپنی اپنی ماں کے رَحِم کو کھولتے ہیں خُداوند کے آگے قُربانی کرتا ہُوں لیکن اپنے بیٹوں کے سب پہلَوٹھوں کا فِدیہ دیتا ہُوں۔ 16اور یہ تیرے ہاتھ پر ایک نِشان اور تیری پیشانی پر ٹیکوں کی مانِند ہوں کیونکہ خُداوند اپنے زورِ بازُو سے ہم کو مِصرؔ سے نِکال لایا۔
بادل کا سُتُون اور آگ کا سُتُون
17اور جب فرِعونؔ نے اُن لوگوں کو جانے کی اِجازت دے دی تو خُدا اِن کو فلستِیوں کے مُلک کے راستہ سے نہیں لے گیا اگرچہ اُدھر سے نزدِیک پڑتا کیونکہ خُدا نے کہا اَیسا نہ ہو کہ یہ لوگ لڑائی بھڑائی دیکھ کر پچھتانے لگیں اور مِصرؔ کو لَوٹ جائیں۔ 18بلکہ خُدا اِن کو چکّر کھلا کر بحرِ قُلزؔم کے بیابان کے راستہ سے لے گیا اور بنی اِسرائیل مُلکِ مِصرؔ سے مُسلّح نِکلے تھے۔
19اور مُوسیٰؔ یُوسفؔ کی ہڈِّیوں کو ساتھ لیتا گیا کیونکہ اُس نے بنی اِسرائیل سے یہ کہہ کر کہ خُدا ضرُور تُمہاری خبر لے گا اِس بات کی سخت قَسم لے لی تھی کہ تُم یہاں سے میری ہڈِّیاں اپنے ساتھ لیتے جانا۔
20اور اُنہوں نے سکّاتؔ سے کُوچ کر کے بیابان کے کنارے ایتاؔم میں ڈیرا کِیا۔ 21اور خُداوند اُن کو دِن کو راستہ دِکھانے کے لِئے بادل کے سُتُون میں اور رات کو روشنی دینے کے لِئے آگ کے سُتُون میں ہو کر اُن کے آگے آگے چلا کرتا تھا تاکہ وہ دِن اور رات دونوں میں چل سکیں۔ 22وہ بادل کا سُتُون دِن کو اور آگ کا سُتُون رات کو اُن لوگوں کے آگے سے ہٹتا نہ تھا۔
بحرِقُلزمؔ کے پار جانا
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے فرمایا کہ 2بنی اِسرائیل کو حُکم دے کہ وہ لَوٹ کر مجداؔل اور سمُندر کے بِیچ فی ہخِیروؔت کے مُقابل بعل صفونؔ کے آگے ڈیرے لگائیں۔ اُسی کے آگے سمُندر کے کنارے کنارے ڈیرے لگانا۔ 3فرِعونؔ بنی اِسرائیل کے حق میں کہے گا کہ وہ زمِین کی اُلجھنوں میں آ کر بیابان میں گِھر گئے ہیں۔ 4اور مَیں فرِعونؔ کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن کا پِیچھا کرے گا اور مَیں فرِعونؔ اور اُس کے سارے لشکر پر مُمتاز ہُوں گا اور مِصری جان لیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں اور اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔
5جب مِصرؔ کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ وہ لوگ چل دِئے تو فرِعونؔ اور اُس کے خادِموں کا دِل اُن لوگوں کی طرف سے پِھر گیا اور وہ کہنے لگے کہ ہم نے یہ کیا کِیا کہ اِسرائیلیوں کو اپنی خِدمت سے چُھٹّی دے کر اُن کو جانے دِیا۔ 6تب اُس نے اپنا رتھ تیّار کروایا اور اپنی قَوم کے لوگوں کو ساتھ لِیا۔ 7اور اُس نے چھ سو چُنے ہُوئے رتھ بلکہ مِصرؔ کے سب رتھ لِئے اور اُن سبھوں میں سرداروں کو بِٹھایا۔ 8اور خُداوند نے مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کا پِیچھا کِیا کیونکہ بنی اِسرائیل بڑے فخر سے نِکلے تھے۔ 9اور مِصری فوج نے فرِعونؔ کے سب گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں سمیت اُن کا پِیچھا کِیا اور اُن کو جب وہ سمُندر کے کِنارے فی ہخِیروؔت کے پاس بعل صفونؔ کے سامنے ڈیرا لگا رہے تھے جا لِیا۔
10اور جب فرِعونؔ نزدِیک آ گیا تب بنی اِسرائیل نے آنکھ اُٹھا کر دیکھا کہ مِصری اُن کا پِیچھا کِئے چلے آتے ہیں اور وہ نہایت خَوف زدہ ہو گئے۔ تب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی۔ 11اور مُوسیٰؔ سے کہنے لگے کیا مِصرؔ میں قبریں نہ تِھیں جو تُو ہم کو وہاں سے مَرنے کے لِئے بیابان میں لے آیا ہے؟ تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا کہ ہم کو مِصرؔ سے نِکال لایا؟ 12کیا ہم تُجھ سے مِصرؔ میں یہ بات نہ کہتے تھے کہ ہم کو رہنے دے کہ ہم مِصریوں کی خِدمت کریں؟ کیونکہ ہمارے لِئے مِصریوں کی خِدمت کرنا بیابان میں مَرنے سے بہتر ہوتا۔
13تب مُوسیٰ ؔنے لوگوں سے کہا ڈرو مت۔ چُپ چاپ کھڑے ہو کر خُداوند کی نجات کے کام کو دیکھو جو وہ آج تُمہارے لِئے کرے گا کیونکہ جِن مِصریوں کو تُم آج دیکھتے ہو اُن کو پِھر کبھی ابد تک نہ دیکھو گے۔ 14خُداوند تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا اور تُم خاموش رہو گے۔
15اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ تُو کیوں مُجھ سے فریاد کر رہا ہے؟ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ آگے بڑھیں۔ 16اور تُو اپنی لاٹھی اُٹھا کر اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھا اور اُسے دو حِصّے کر اور بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل جائیں گے۔ 17اور دیکھ مَیں مِصریوں کے دِل سخت کر دُوں گا اور وہ اُن کا پِیچھا کریں گے اور مَیں فرِعونؔ اور اُس کی سِپاہ اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر مُمتاز ہُوں گا۔ 18اور جب مَیں فرِعونؔ اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر مُمتاز ہو جاؤُں گا تو مِصری جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔
19اور خُدا کا فرِشتہ جو اِسرائیلی لشکر کے آگے آگے چلا کرتا تھا جا کر اُن کے پِیچھے ہو گیا اور بادل کا وہ سُتُون اُن کے سامنے سے ہٹ کر اُن کے پِیچھے جا ٹھہرا۔ 20یُوں وہ مِصریوں کے لشکر اور اسرائیلی لشکر کے بِیچ میں ہو گیا۔ سو وہاں بادل بھی تھا اور اندھیرا بھی تَو بھی رات کو اُس سے رَوشنی رہی۔ پس وہ رات بھر ایک دُوسرے کے پاس نہیں آئے۔
21پِھر مُوسیٰؔ نے اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اور خُداوند نے رات بھر تُند پُوربی آندھی چلا کر اور سمُندر کو پِیچھے ہٹا کر اُسے خُشک زمِین بنا دِیا اور پانی دو حِصّے ہو گیا۔ 22اور بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے اور اُن کے دہنے اور بائیں ہاتھ پانی دِیوار کی طرح تھا۔ 23اور مِصریوں نے تعاقُب کِیا اور فرِعونؔ کے سب گھوڑے اور رتھ اور سوار اُن کے پِیچھے پِیچھے سمُندر کے بِیچ میں چلے گئے۔ 24اور رات کے پِچھلے پہر خُداوند نے آگ اور بادل کے سُتُون میں سے مِصریوں کے لشکر پر نظر کی اور اُن کے لشکر کو گھبرا دِیا۔ 25اور اُس نے اُن کے رتھوں کے پہیّوں کو نِکال ڈالا۔ سو اُن کا چلانا مُشکل ہو گیا۔ تب مِصری کہنے لگے آؤ ہم اِسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگیں کیونکہ خُداوند اُن کی طرف سے مِصریوں کے ساتھ جنگ کرتا ہے۔
26اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھا تاکہ پانی مِصریوں اور اُن کے رتھوں اور سواروں پر پِھر بہنے لگے۔ 27اور مُوسیٰؔ نے اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اور صُبح ہوتے ہوتے سمُندر پِھر اپنی اصلی قُوّت پر آ گیا اور مِصری اُلٹے بھاگنے لگے اور خُداوند نے سمُندر کے بِیچ ہی میں مِصریوں کو تہ و بالا کر دِیا۔ 28اور پانی پلٹ کر آیا اور اُس نے رتھوں اور سواروں اور فرِعونؔ کے سارے لشکر کو جو اِسرائیلیوں کا پِیچھا کرتا ہُؤا سمُندر میں گیا تھا غرق کر دِیا اور ایک بھی اُن میں سے باقی نہ چُھوٹا۔ 29پر بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے اور پانی اُن کے دہنے اور بائیں ہاتھ دِیوار کی طرح رہا۔
30سو خُداوند نے اُس دِن اِسرائیلیوں کو مِصریوں کے ہاتھ سے اِس طرح بچایا اور اِسرائیلیوں نے مِصریوں کو سمُندر کے کِنارے مَرے ہُوئے پڑے دیکھا۔ 31اور اِسرائیلِیوں نے وہ بڑی قُدرت جو خُداوند نے مِصریوں پر ظاہِر کی دیکھی اور وہ لوگ خُداوند سے ڈرے اور خُداوند پر اور اُس کے بندہ مُوسیٰؔ پر اِیمان لائے۔
مُوسیٰؔ کا گِیت
1تب مُوسیٰؔ اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے لِئے یہ گِیت گایا اور یُوں کہنے لگے:-
مَیں خُداوند کی ثنا گاؤُں گا کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا۔
اُس نے گھوڑے کو سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا
2خُداوند میرا زور اور راگ ہے۔
وُہی میری نجات بھی ٹھہرا۔
وہ میرا خُدا ہے۔ مَیں اُس کی بڑائی کرُوں گا
وہ میرے باپ کا خُدا ہے مَیں اُس کی بزُرگی کرُوں گا۔
3خُداوند صاحبِ جنگ ہے۔
یہوواؔہ اُس کا نام ہے
4فرِعونؔ کے رتھوں اور لشکر کو اُس نے سمُندر میں ڈال دِیا
اور اُس کے چِیدہ سردار بحرِ قُلزؔم میں غرق ہُوئے۔
5گہرے پانی نے اُن کو چِھپا لِیا۔
وہ پتّھر کی مانِند تہ میں چلے گئے۔
6اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ قُدرت کے سبب سے جلالی ہے۔
اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ دُشمن کو چِکنا چُور کر دیتا ہے۔
7تُو اپنی عظمت کے زور سے اپنے مُخالِفوں کو تہ و بالا کرتا ہے۔
تُو اپنا قہر بھیجتا ہے اور وہ اُن کو کُھونٹی کی مانِند بھسم کر ڈالتا ہے۔
8تیرے نتھنوں کے دَم سے پانی کا ڈھیر لگ گیا
سَیلاب تُودے کی طرح سیدھے کھڑے ہو گئے اور گہرا پانی سمُندر کے بِیچ میں جم گیا۔
9دُشمن نے تو یہ کہا تھا مَیں پِیچھا کرُوں گا۔
مَیں جا پکڑُوں گا مَیں لُوٹ کا مال تقسِیم کرُوں گا۔
اُن کی تباہی سے میرا کلیجہ ٹھنڈا ہو گا۔
مَیں اپنی تلوار کھِینچ کر اپنے ہی ہاتھ سے اُن کو ہلاک کرُوں گا۔
10تُو نے اپنی آندھی کو پُھونک ماری تو سمُندر نے
اُن کو چِھپا لِیا۔
وہ زور کے پانی میں سیسے کی طرح ڈُوب گئے۔
11معبُودوں میں اَے خُداوند۔ تیری مانِند کَون ہے؟
کَون ہے جو تیری مانِند اپنے تقدُّس کے باعِث جلالی
اور اپنی مدح کے سبب سے رُعب والا اور صاحبِ کرامات ہے؟
12تُو نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھایا
تو زمِین اُن کو نِگل گئی۔
13اپنی رحمت سے تُو نے اُن لوگوں کو جِن کو تُو نے خلاصی بخشی راہنمائی کی۔
اور اپنے زور سے تُو اُن کو اپنے مُقدّس مکان کو لے چلا ہے۔
14قومیں سُن کر تھرّا گئی ہیں
اور فلِستینؔ کے باشندوں کی جان پر آ بنی ہے۔
15ادوؔم کے رئِیس حَیران ہیں۔
موآؔب کے پہلوانوں کو کپکپی لگ گئی ہے۔
کنعاؔن کے سب باشندوں کے دِل پِگھلے جاتے ہیں۔
16خَوف و ہراس اُن پر طاری ہے۔
تیرے بازُو کی عظمت کے سبب سے وہ پتّھر کی طرح بے حِس و حرکت ہیں
جب تک اَے خُداوند تیرے لوگ نِکل نہ جائیں۔
جب تک تیرے لوگ جِن کو تُو نے خرِیدا ہے پار نہ ہو جائیں۔
17تُو اُن کو وہاں لے جا کر اپنی مِیراث کے پہاڑ پر درخت کی طرح لگائے گا۔
تُو اُن کو اُسی جگہ لے جائے گا جِسے تُو نے اپنی سکُونت کے لِئے بنایا ہے۔
اَے خُداوند! وہ تیری جایِ مُقدّس ہے جِسے تیرے ہاتھوں نے قائِم کِیا ہے۔
18خُداوند ابدُالآباد سلطنت کرے گا۔
مریمؔ کا گِیت
19اِس گِیت کا سبب یہ تھا کہ فرِعونؔ کے سوار گھوڑوں اور رتھوں سمیت سمُندر میں گئے اور خُداوند سمُندر کے پانی کو اُن پر لَوٹا لایا۔ لیکن بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے۔
20تب ہارُونؔ کی بہن مریمؔ نبیّہ نے دف ہاتھ میں لِیا اور سب عَورتیں دف لِئے ناچتی ہُوئی اُس کے پِیچھے چلیں۔ 21اور مریمؔ اُن کے گانے کے جواب میں یہ گاتی تھی:-
خُداوند کی حمد و ثنا گاؤ کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا ہے۔
اُس نے گھوڑے کو اُس کے سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا ہے۔
کڑوا پانی
22پِھر مُوسیٰؔ بنی اِسرائیل کو بحرِ قُلزؔم سے آگے لے گیا اور وہ شور کے بیابان میں آئے اور بیابان میں چلتے ہُوئے تِین دِن تک اُن کو کوئی پانی کا چشمہ نہ مِلا۔ 23اور جب وہ مارؔہ میں آئے تو مارہؔ کا پانی پی نہ سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا۔ اِسی لِئے اُس جگہ کا نام مارؔہ پڑ گیا۔ 24تب وہ لوگ مُوسیٰؔ پر بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ ہم کیا پِئیں؟ 25اُس نے خُداوند سے فریاد کی۔ خُداوند نے اُسے ایک پیڑ دِکھایا جِسے جب اُس نے پانی میں ڈالا تو پانی مِیٹھا ہو گیا۔
وہیں خُداوند نے اُن کے لِئے ایک آئین اور شرِیعت بنائی اور وہیں یہ کہہ کر اُن کی آزمایش کی۔ 26کہ اگر تُو دِل لگا کر خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے اور وہی کام کرے جو اُس کی نظر میں بھلا ہے اور اُس کے حُکموں کو مانے اور اُس کے آئین پر عمل کرے تو مَیں اُن بیمارِیوں میں سے جو مَیں نے مِصریوں پر بھیجیں تُجھ پر کوئی نہ بھیجُوں گا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا شافی ہُوں۔
27پِھر وہ ایلیم ؔمیں آئے جہاں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے اور وہیں پانی کے قرِیب اُنہوں نے اپنے ڈیرے لگائے۔
مَنّ اور بٹیریں
1پِھر وہ ایلیمؔ سے روانہ ہُوئے اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُلکِ مِصرؔ سے نِکلنے کے بعد دُوسرے مہینے کی پندرھویں تارِیخ کو صیِنؔ کے بیابان میں جو ایلیمؔ اور سِیناؔ کے درمیان ہے پُہنچی۔ 2اور اُس بیابان میں بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ پر بُڑبُڑانے لگی۔ 3اور بنی اِسرائیل کہنے لگے کاش کہ ہم خُداوند کے ہاتھ سے مُلکِ مِصرؔ میں جب ہی مار دِئے جاتے جب ہم گوشت کی ہانڈیوں کے پاس بَیٹھ کر دِل بھر کر روٹی کھاتے تھے کیونکہ تُم تو ہم کو اِس بیابان میں اِسی لِئے لے آئے ہو کہ سارے مجمع کو بُھوکا مارو۔
4تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا مَیں آسمان سے تُم لوگوں کے لِئے روٹیاں برساؤُں گا۔ سو یہ لوگ نِکل نِکل کر فقط ایک ایک دِن کا حِصّہ ہر روز بٹور لِیا کریں کہ اِس سے مَیں اِن کی آزمایش کرُوں گا کہ وہ میری شرِیعت پر چلیں گے یا نہیں۔ 5اور چھٹے دِن اَیسا ہو گا کہ جِتنا وہ لا کر پکائیں گے وہ اُس سے جِتنا روز جمع کرتے ہیں دُونا ہو گا۔
6تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے سب بنی اِسرائیل سے کہا کہ شام کو تُم جان لو گے کہ جو تُم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا ہے وہ خُداوند ہے۔ 7اور صُبح کو تُم خُداوند کا جلال دیکھو گے کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑانے لگتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہم کَون ہیں جو تُم ہم پر بُڑبُڑاتے ہو؟ 8اور مُوسیٰؔ نے یہ بھی کہا کہ شام کو خُداوند تُم کو کھانے کو گوشت اور صُبح کو روٹی پیٹ بھر کے دے گا کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑاتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہماری کیا حقیِقت ہے؟ تُمہارا بُڑبُڑانا ہم پر نہیں بلکہ خُداوند پر ہے۔
9پِھر مُوسیٰؔ نے ہارُونؔ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تُم خُداوند کے نزدِیک آؤ کیونکہ اُس نے تُمہارا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے۔ 10اور جب ہارُونؔ بنی اِسرائیل کی جماعت سے یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اُنہوں نے بیابان کی طرف نظر کی اور اُن کو خُداوند کا جلال بادل میں دِکھائی دِیا۔ 11اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 12مَیں نے بنی اِسرائیل کا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے۔ سو تُو اُن سے کہہ دے کہ شام کو تُم گوشت کھاؤ گے اور صُبح کو تُم روٹی سے سیر ہو گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
13اور یُوں ہُؤا کہ شام کو اِتنی بٹیریں آئیں کہ اُن کی خَیمہ گاہ کو ڈھانک لِیا اور صُبح کو خَیمہ گاہ کے آس پاس اَوس پڑی ہُوئی تھی۔ 14اور جب وہ اَوس جو پڑی تھی سُوکھ گئی تو کیا دیکھتے ہیں کہ بیابان میں ایک چھوٹی چھوٹی گول گول چِیز اَیسی چھوٹی جَیسے پالے کے دانے ہوتے ہیں زمِین پر پڑی ہے۔ 15بنی اِسرائیل اُسے دیکھ کر آپس میں کہنے لگے مَنّ؟ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا ہے۔
تب مُوسیٰؔ نے اُن سے کہا یہ وہی روٹی ہے جو خُداوند نے کھانے کو تُم کو دی ہے۔ 16سو خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ تُم اُسے اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُوافِق یعنی اپنے اپنے آدمیوں کے شُمار کے مُطابِق فی کس ایک اومر جمع کرنا اور ہر شخص اُتنے ہی آدمیوں کے لِئے جمع کرے جِتنے اُس کے ڈیرے میں ہوں۔
17چُنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور کِسی نے زِیادہ اور کِسی نے کم جمع کِیا۔ 18اور جب اُنہوں نے اُسے اومر سے ناپا تو جِس نے زِیادہ جمع کِیا تھا کُچھ زِیادہ نہ پایا اور اُس کا جِس نے کم جمع کِیا تھا کم نہ ہُؤا۔ اُن میں سے ہر ایک نے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کِیا تھا۔ 19اور مُوسیٰؔ نے اُن سے کہہ دِیا تھا کہ کوئی اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔ 20تَو بھی اُنہوں نے مُوسیٰؔ کی بات نہ مانی بلکہ بعضوں نے صُبح تک کُچھ رہنے دِیا سو اُس میں کِیڑے پڑ گئے اور وہ سڑ گیا۔ سو مُوسیٰؔ اُن سے ناراض ہُؤا۔ 21اور وہ ہر صُبح کو اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کر لیتے تھے اور دُھوپ تیز ہوتے ہی وہ پِگھل جاتا تھا۔
22اور چھٹے دِن اَیسا ہُؤا کہ جِتنی روٹی وہ روز جمع کرتے تھے اُس سے دُونی جمع کی یعنی فی کس دو اومر اور جماعت کے سب سرداروں نے آ کر یہ مُوسیٰؔ کو بتایا۔ 23اُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ کل خاص آرام کا دِن یعنی خُداوند کا مُقدّس سبت ہے۔ جو تُم کو پکانا ہو پکا لو اور جو اُبالنا ہو اُبال لو اور وہ جو بچ رہے اُسے اپنے لِئے صُبح تک محفُوظ رکھّو۔ 24چُنانچہ اُنہوں نے جَیسا مُوسیٰؔ نے کہا تھا اُسے صُبح تک رہنے دِیا اور وہ نہ تو سڑا اور نہ اُس میں کِیڑے پڑے۔ 25اور مُوسیٰؔ نے کہا کہ آج اُسی کو کھاؤ کیونکہ آج خُداوند کا سبت ہے اِس لِئے وہ آج تُم کو مَیدان میں نہیں مِلے گا۔ 26چھ دِن تک تُم اُسے جمع کرنا پر ساتویں دِن سبت ہے۔ اُس میں وہ نہیں مِلے گا۔
27اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُن میں سے بعض آدمی مَنّ بٹورنے گئے پر اُن کو کُچھ نہیں مِلا۔ 28تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ تُم لوگ کب تک میرے حُکموں اور شریعت کے ماننے سے اِنکار کرتے رہو گے؟ 29دیکھو چُونکہ خُداوند نے تُم کو سبت کا دِن دِیا ہے اِسی لِئے وہ تُم کو چھٹے دِن دو دِن کا کھانا دیتا ہے۔ سو تُم اپنی اپنی جگہ رہو اور ساتویں دِن کوئی اپنی جگہ سے باہر نہ جائے۔ 30چُنانچہ لوگوں نے ساتویں دِن آرام کِیا۔
31اور بنی اِسرائیل نے اُس کا نام مَنّ رکھّا اور وہ دھنئے کے بِیج کی طرح سفید اور اُس کا مزہ شہد کے بنے ہُوئے پُوئے کی طرح تھا۔ 32اور مُوسیٰؔ نے کہا خُداوند یہ حُکم دیتا ہے کہ اِس کا ایک اومر بھر کر اپنی نسل کے لِئے رکھ لو تاکہ وہ اُس روٹی کو دیکھے جو مَیں نے تُم کو بیابان میں کِھلائی جب مَیں تُم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا۔ 33اور مُوسیٰؔ نے ہارُونؔ سے کہا ایک مرتبان لے اور ایک اومر مَنّ اُس میں بھر کر اُسے خُداوند کے آگے رکھ دے تاکہ وہ تُمہاری نسل کے لِئے رکھّا رہے۔ 34اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق ہارُونؔ نے اُسے شہادت کے صندُوق کے آگے رکھ دِیا تاکہ وہ رکھّا رہے۔ 35اور بنی اِسرائیل جب تک آباد مُلک میں نہ آئے یعنی چالِیس برس تک مَنّ کھاتے رہے۔ الغرض جب تک وہ مُلکِ کنعاؔن کی حدُود تک نہ آئے مَنّ کھاتے رہے۔ 36اور ایک اومر ایفہ کا دسواں حِصّہ ہے۔
چٹان میں سے پانی
1پِھر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت صینؔ کے بیابان سے چلی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق سفر کرتی ہُوئی رفیدیمؔ میں آ کر ڈیرا کِیا۔ وہاں اُن لوگوں کے پِینے کو پانی نہ مِلا۔ 2وہاں وہ لوگ مُوسیٰؔ سے جھگڑا کر کے کہنے لگے کہ ہم کو پِینے کو پانی دے۔
مُوسیٰؔ نے اُن سے کہا کہ تُم مُجھ سے کیوں جھگڑتے ہو اور خُداوند کو کیوں آزماتے ہو؟
3وہاں اُن لوگوں کو بڑی پِیاس لگی۔ سو وہ لوگ مُوسیٰؔ پر بُڑبُڑانے لگے اور کہا کہ تُو ہم کو اور ہمارے بچّوں اور چَوپایوں کو پِیاسا مارنے کے لِئے ہم لوگوں کو کیوں مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا؟
4مُوسیٰؔ نے خُداوند سے فریاد کر کے کہا کہ مَیں اِن لوگوں سے کیا کرُوں؟ وہ سب تو ابھی مُجھے سنگسار کرنے کو تیّار ہیں۔
5خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ لوگوں کے آگے ہو کر چل اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند کو اپنے ساتھ لے لے اور جِس لاٹھی سے تُو نے دریا پر مارا تھا اُسے اپنے ہاتھ میں لیتا جا۔ 6دیکھ مَیں تیرے آگے جا کر وہاں حورِبؔ کی ایک چٹان پر کھڑا رہُوں گا اور تُو اُس چٹان پر مارنا تو اُس میں سے پانی نِکلے گا کہ یہ لوگ پِئیں۔ چُنانچہ مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کے سامنے یہی کِیا۔
7اور اُس نے اُس جگہ کا نام مسّہؔ اور مریبہؔ رکھا کیونکہ بنی اِسرائیل نے وہاں جھگڑا کِیا اور یہ کہہ کر خُداوند کا اِمتِحان کِیا کہ خُداوند ہمارے بِیچ میں ہے یا نہیں۔
عمالِیقیوں سے جنگ
8تب عمالیقی آ کر رفیدؔیم میں بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے۔ 9اور مُوسیٰؔ نے یشُوعؔ سے کہا کہ ہماری طرف کے کُچھ آدمی چُن کر لے جا اور عمالِیقیوں سے لڑ اور مَیں کل خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر کھڑا رہُوں گا۔ 10سو مُوسیٰؔ کے حُکم کے مُطابِق یشُوعؔ عمالِیقیوں سے لڑنے لگا اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور حورؔ پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ گئے۔ 11اور جب تک مُوسیٰؔ اپنا ہاتھ اُٹھائے رہتا تھا بنی اِسرائیل غالِب رہتے تھے اور جب وہ ہاتھ لٹکا دیتا تھا تب عمالیقی غالِب ہوتے تھے۔ 12اور جب مُوسیٰؔ کے ہاتھ بھر گئے تو اُنہوں نے ایک پتّھر لے کر مُوسیٰؔ کے نِیچے رکھ دِیا اور وہ اُس پر بَیٹھ گیا اور ہارُونؔ اور حورؔ ایک اِدھر سے دُوسرا اُدھر سے اُس کے ہاتھوں کو سنبھالے رہے۔ تب اُس کے ہاتھ آفتاب کے غرُوب ہونے تک مضبُوطی سے اُٹھے رہے۔ 13اور یشُوعؔ نے عمالیقؔ اور اُس کے لوگوں کو تلوار کی دھار سے شکست دی۔
14تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا اِس بات کی یادگاری کے لِئے کِتاب میں لِکھ دے اور یشُوعؔ کو سُنا دے کہ مَیں عمالیقؔ کا نام و نِشان دُنیا سے بِالکُل مِٹا دُوں گا۔ 15اور مُوسیٰؔ نے ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس کا نام یہوواؔہ نِسّی رکھّا۔ 16اور اُس نے کہا خُداوند نے قَسم کھائی ہے۔ سو خُداوند عمالِیقیوں سے نسل در نسل جنگ کرتا رہے گا۔
یِتروؔ مُوسیٰ ؔسے مِلنے آتا ہے
1اور جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰؔ اور اپنی قَوم اِسرائیل کے لِئے کِیا اور جِس طرح سے خُداوند نے اِسرائیلؔ کو مِصرؔ سے نِکالا سب مُوسیٰؔ کے خُسر یِتروؔ نے جو مِدیاؔن کا کاہِن تھا سُنا۔ 2اور مُوسیٰؔ کے خُسر یتِروؔ نے مُوسیٰؔ کی بِیوی صفُورؔہ کو جو میکے بھیج دی گئی تھی۔ 3اور اُس کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لِیا۔ اِن میں سے ایک کا نام مُوسیٰؔ نے یہ کہہ کر جیرؔسوم رکھّا تھا کہ مَیں پردیس میں مسافر ہُوں۔ 4اور دُوسرے کا نام یہ کہہ کر الیعزرؔ رکھّا تھا کہ میرے باپ کا خُدا میرا مددگار ہُؤا اور اُس نے مُجھے فرِعونؔ کی تلوار سے بچایا۔ 5اور مُوسیٰؔ کا خُسر یتِروؔ اُس کے بیٹوں اور بِیوی کو لے کر مُوسیٰؔ کے پاس اُس بیابان میں آیا جہاں خُدا کے پہاڑ کے پاس اُس کا ڈیرا لگا تھا۔ 6اور مُوسیٰؔ سے کہا کہ مَیں تیرا خُسر یِتروؔ تیری بِیوی کو اور اُس کے ساتھ اُس کے دونوں بیٹوں کو لے کر تیرے پاس آیا ہُوں۔ 7تب مُوسیٰؔ اپنے خُسرؔ سے مِلنے کو باہر نِکلا اور کورنش بجا لا کر اُس کو چُوما اور وہ ایک دُوسرے کی خیر و عافیت پُوچھتے ہُوئے خَیمہ میں آئے۔ 8اور مُوسیٰؔ نے اپنے خُسرؔ کو بتایا کہ خُداوند نے اِسرائیلؔ کی خاطِر فرِعونؔ کے ساتھ کیا کیا کِیا اور اِن لوگوں پر راستہ میں کیا کیا مُصیبتیں پڑیں اور خُداوند اُن کو کِس کِس طرح بچاتا آیا۔ 9اور یتِروؔ اِن سب اِحسانوں کے سبب سے جو خُداوند نے اِسرائیلؔ پر کِئے کہ اُن کو مِصریوں کے ہاتھ سے نجات بخشی باغ باغ ہُؤا۔ 10اور یِتروؔ نے کہا خُداوند مُبارک ہو جِس نے تُم کو مِصریوں کے ہاتھ اور فرِعونؔ کے ہاتھ سے نجات بخشی اور جِس نے اِس قوم کو مِصریوں کے پنجہ سے چُھڑایا۔ 11اب مَیں جان گیا کہ خُداوند سب معبُودوں سے بڑا ہے کیونکہ وہ اُن کاموں میں جو اُنہوں نے غرُور سے کِئے اُن پر غالِب ہُؤا۔ 12اور مُوسیٰؔ کے خُسر ؔیتِرو نے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبیحے چڑھائے اور ہارُونؔ اور اِسرائیلؔ کے سب بزُرگ مُوسیٰؔ کے خُسر کے ساتھ خُدا کے حضُور کھانا کھانے آئے۔
قاضیوں کا تقرّر
13اور دُوسرے دِن مُوسیٰؔ لوگوں کی عدالت کرنے بَیٹھا اور لوگ مُوسیٰؔ کے آس پاس صُبح سے شام تک کھڑے رہے۔ 14اور جب مُوسیٰؔ کے خُسر نے سب کُچھ جو وہ لوگوں کے لِئے کرتا تھا دیکھ لِیا تو اُس سے کہا یہ کیا کام ہے جو تُو لوگوں کے لِئے کرتا ہے؟ تُو کیوں آپ اکیلا بَیٹھتا ہے اور سب لوگ صُبح سے شام تک تیرے آس پاس کھڑے رہتے ہیں؟
15مُوسیٰؔ نے اپنے خُسر سے کہا اِس کا سبب یہ ہے کہ لوگ میرے پاس خُدا سے دریافت کرنے کے لِئے آتے ہیں۔ 16جب اُن میں کُچھ جھگڑا ہوتا ہے تو وہ میرے پاس آتے ہیں اور مَیں اُن کے درمیان اِنصاف کرتا اور خُدا کے احکام اور شرِیعت اُن کو بتاتا ہُوں۔
17تب مُوسیٰؔ کے خُسر نے اُس سے کہا کہ تُو اچّھا کام نہیں کرتا۔ 18اِس سے تُو کیا بلکہ یہ لوگ بھی جو تیرے ساتھ ہیں قطعی گُھل جائیں گے کیونکہ یہ کام تیرے لِئے بُہت بھاری ہے۔ تُو اکیلا اِسے نہیں کر سکتا۔ 19سو اب تُو میری بات سُن۔ مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں اور خُدا تیرے ساتھ رہے۔ تُو اِن لوگوں کے لِئے خُدا کے سامنے جایا کر اور اِن کے سب معاملے خُدا کے پاس پُہنچا دِیا کر۔ 20اور تُو رسُوم اور شرِیعت کی باتیں اِن کو سِکھایا کر اور جِس راستہ اِن کو چلنا اور جو کام اِن کو کرنا ہو وہ اِن کو بتایا کر۔ 21اور تُو اِن لوگوں میں سے اَیسے لائِق اشخاص چُن لے جو خُدا ترس اور سچّے اور رِشوت کے دُشمن ہوں اور اُن کو ہزار ہزار اور سَو سَو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں پر حاکِم بنا دے۔ 22کہ وہ ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کِیا کریں اور اَیسا ہو کہ بڑے بڑے مُقدمے تو وہ تیرے پاس لائیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں کا فَیصلہ خُود ہی کر دِیا کریں۔ یُوں تیرا بوجھ ہلکا ہو جائے گا اور وہ بھی اُس کے اُٹھانے میں تیرے شریک ہوں گے۔ 23اگر تُو یہ کام کرے اور خُدا بھی تُجھے اَیسا ہی حُکم دے تو تُو سب کُچھ جھیل سکے گا اور یہ لوگ بھی اپنی جگہ اِطمِینان سے جائیں گے۔
24اور مُوسیٰ نے اپنے خُسر کی بات مان کر جَیسا اُس نے بتایا تھا وَیسا ہی کِیا۔ 25چُنانچہ مُوسیٰؔ نے سب اِسرائیلیوں میں سے لائِق اشخاص چُنے اور اُن کو ہزار ہزار اور سَو سَو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں کے اُوپر حاکِم مُقرّر کِیا۔ 26سو یہی ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کرنے لگے۔ مُشکِل مُقدمات تو وہ مُوسیٰؔ کے پاس لے آتے تھے پر چھوٹی چھوٹی باتوں کا فَیصلہ خُود ہی کر دیتے تھے۔
27پِھر مُوسیٰؔ نے اپنے خُسر کو رُخصت کِیا اور وہ اپنے وطن کو روانہ ہو گیا۔
اِسرائیلی کوہِ سیناؔ پر
1اور بنی اِسرائیل کو جِس دِن مُلکِ مِصرؔ سے نِکلے تین مہینے ہُوئے اُسی دِن وہ سیناؔ کے بیابان میں آئے۔ 2اور جب وہ رفیدؔیم سے روانہ ہو کر سیناؔ کے بیابان میں آئے تو بیابان ہی میں ڈیرے لگا لِئے۔ سو وہیں پہاڑ کے سامنے اِسرائیلیوں کے ڈیرے لگے۔ 3اور مُوسیٰؔ اُس پر چڑھ کر خُدا کے پاس گیا
اور خُداوند نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا کہ تُو یعقُوبؔ کے خاندان سے یُوں کہہ اور بنی اِسرائیل کو یہ سُنا دے۔ 4کہ تُم نے دیکھا کہ مَیں نے مِصریوں سے کیا کیا کِیا اور تُم کو گویا عُقاب کے پروں پر بَیٹھا کر اپنے پاس لے آیا۔ 5سو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلکیت ٹھہرو گے کیونکہ ساری زمِین میری ہے۔ 6اور تُم میرے لِئے کاہِنوں کی ایک مُملکت اور ایک مُقدّس قَوم ہو گے۔ اِن ہی باتوں کو تُو بنی اِسرائیل کو سُنا دینا۔ 7تب مُوسیٰ ؔنے آ کر اور اُن لوگوں کے بزُرگوں کو بُلا کر اُن کے رُوبرُو وہ سب باتیں جو خُداوند نے اُسے فرمائی تِھیں بیان کِیں۔ 8اور سب لوگوں نے مِل کر جواب دِیا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے وہ سب ہم کریں گے اور مُوسیٰؔ نے لوگوں کا جواب خُداوند کو جا کر سُنایا۔
9اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ دیکھ مَیں کالے بادل میں اِس لِئے تیرے پاس آتا ہُوں کہ جب مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں تو یہ لوگ سُنیں اور سدا تیرا یقِین کریں۔
اور مُوسیٰ ؔنے لوگوں کی باتیں خُداوند سے بیان کِیں۔
10اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ لوگوں کے پاس جا اور آج اور کل اُن کو پاک کر اور وہ اپنے کپڑے دھو لیں۔ 11اور تِیسرے دِن تیّار رہیں کیونکہ خُداوند تِیسرے دِن سب لوگوں کے دیکھتے دیکھتے کوہِ سیناؔ پر اُترے گا۔ 12اور تُو لوگوں کے لِئے چاروں طرف حد باندھ کر اُن سے کہہ دینا کہ خبردار تُم نہ تو اِس پہاڑ پر چڑھنا اور نہ اِس کے دامن کو چُھونا۔ جو کوئی پہاڑ کو چُھوئے ضرُور جان سے مار ڈالا جائے۔ 13مگر اُسے کوئی ہاتھ نہ لگائے بلکہ وہ لاکلام سنگسار کِیا جائے یا تیر سے چھیدا جائے خواہ وہ اِنسان ہو خواہ حَیوان وہ جِیتا نہ چھوڑا جائے اور جب نرسِنگا دیر تک پُھونکا جائے تو وہ سب پہاڑ کے پاس آ جائیں۔
14تب مُوسیٰؔ پہاڑ پر سے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور اُس نے لوگوں کو پاک صاف کِیا اور اُنہوں نے اپنے کپڑے دھو لِئے۔ 15اور اُس نے لوگوں سے کہا کہ تِیسرے دِن تیّار رہنا اور عَورت کے نزدِیک نہ جانا۔
16جب تِیسرا دِن آیا تو صُبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بِجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرنا کی آواز بُہت بُلند ہُوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے۔ 17اور مُوسیٰؔ لوگوں کو خَیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نِیچے آ کھڑے ہُوئے۔ 18اور کوہِ سیناؔ اُوپر سے نِیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دُھواں تنُور کے دُھوئیں کی طرح اُوپر کو اُٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا۔ 19اور جب قرنا کی آواز نہایت ہی بُلند ہوتی گئی تو مُوسیٰؔ بولنے لگا اور خُدا نے آواز کے ذرِیعہ سے اُسے جواب دِیا۔ 20اور خُداوند کوہِ سیناؔ کی چوٹی پر اُترا اور خُداوند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰؔ کو بُلایا۔ سو مُوسیٰؔ اُوپر چڑھ گیا۔ 21اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ نِیچے اُتر کر لوگوں کو تاکیداً سمجھا دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لِئے حدّوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آ جائیں اور اُن میں سے بہتیرے ہلاک ہو جائیں۔ 22اور کاہِن بھی جو خُداوند کے نزدِیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند اُن پر ٹُوٹ پڑے۔
23تب مُوسیٰ ؔنے خُداوند سے کہا کہ لوگ کوہِ سیناؔ پر نہیں چڑھ سکتے کیونکہ تُو نے تو ہم کو تاکیداً کہا ہے کہ پہاڑ کے چوگِرد حد بندی کر کے اُسے پاک رکھّو۔
24خُداوند نے اُسے کہا نِیچے اُتر جا اور ہارُونؔ کو اپنے ساتھ لے کر اُوپر آ پر کاہِن اور عوام حدّیں توڑ کر خُداوند کے پاس اُوپر نہ آئیں تا نہ ہو کہ وہ اُن پر ٹُوٹ پڑے۔ 25چُنانچہ مُوسیٰؔ نِیچے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور یہ باتیں اُن کو بتائیں۔
دس حُکم
1اور خُدا نے یہ سب باتیں فرمائیں کہ 2خُداوند تیرا خُدا جو تُجھے مُلکِ مِصرؔ سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا مَیں ہُوں۔
3میرے حضُور تُو غَیر معبُودوں کو نہ ماننا۔
4تُو اپنے لِئے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا۔ نہ کِسی چِیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نِیچے زمِین پر یا زمِین کے نِیچے پانی میں ہے۔ 5تُو اُن کے آگے سِجدہ نہ کرنا اور نہ اُن کی عِبادت کرنا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا غیُور خُدا ہُوں اور جو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہُوں۔ 6اور ہزاروں پر جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے اور میرے حُکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہُوں۔
7تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لینا کیونکہ جو اُس کا نام بے فائدہ لیتا ہے خُداوند اُسے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔
8یاد کر کے تُو سبت کا دِن پاک ماننا۔ 9چھ دِن تک تُو مِحنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا۔ 10لیکن ساتواں دِن خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے اُس میں نہ تو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لَونڈی نہ تیرا چَوپایہ نہ کوئی مُسافِر جو تیرے ہاں تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو۔ 11کیونکہ خُداوند نے چھ دِن میں آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے وہ سب بنایا اور ساتویں دِن آرام کِیا۔ اِس لِئے خُداوند نے سبت کے دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا۔
12تُو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا تاکہ تیری عمر اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے دراز ہو۔
13تُو خُون نہ کرنا۔
14تُو زِنا نہ کرنا۔
15تُو چوری نہ کرنا۔
16تُو اپنے پڑوسی کے خِلاف جُھوٹی گواہی نہ دینا۔
17تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا۔ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اُس کے غُلام اور اُس کی لَونڈی اور اُس کے بَیل اور اُس کے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اَور چِیز کا لالچ کرنا۔
لوگوں کا ڈرنا
18اور سب لوگوں نے بادل گرجتے اور بِجلی چمکتے اور قرنا کی آواز ہوتے اور پہاڑ سے دُھواں اُٹھتے دیکھا اور جب لوگوں نے یہ دیکھا تو کانپ اُٹھے اور دُور کھڑے ہو گئے۔ 19اور مُوسیٰؔ سے کہنے لگے تُو ہی ہم سے باتیں کِیا کر اور ہم سُن لِیا کریں گے لیکن خُدا ہم سے باتیں نہ کرے تا نہ ہو کہ ہم مَر جائیں۔
20مُوسیٰؔ نے لوگوں سے کہا کہ تُم ڈرو مت کیونکہ خُدا اِس لِئے آیا ہے کہ تُمہارا اِمتحان کرے اور تُم کو اُس کا خَوف ہو تاکہ تُم گُناہ نہ کرو۔ 21اور وہ لوگ دُور ہی کھڑے رہے اور مُوسیٰؔ اُس گہری تارِیکی کے نزدِیک گیا جہاں خُدا تھا۔
قُربان گاہ کی بابت اَحکام
22اور خُداوند نے مُوسیٰ ؔسے کہا تُو بنی اِسرائیل سے یہ کہنا کہ تُم نے خُود دیکھا کہ مَیں نے آسمان پر سے تُمہارے ساتھ باتیں کیں۔ 23تُم میرے ساتھ کِسی کو شرِیک نہ کرنا یعنی چاندی یا سونے کے دیوتا اپنے لِئے نہ گھڑ لینا۔ 24اور تُو مِٹّی کی ایک قُربان گاہ میرے لِئے بنایا کرنا اور اُس پر اپنی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کی سوختنی قُربانِیاں اور سلامتی کی قُربانِیاں چڑھانا اور جہاں جہاں مَیں اپنے نام کی یادگاری کراؤُں گا وہاں مَیں تیرے پاس آ کر تُجھے برکت دُوں گا۔ 25اور اگر تُو میرے لِئے پتّھر کی قُربان گاہ بنائے تو تراشے ہُوئے پتّھر سے نہ بنانا کیونکہ اگر تُو اُس پر اپنے اَوزار لگائے تو تُو اُسے ناپاک کر دے گا۔ 26اور تُو میری قُربان گاہ پر سیڑھیوں سے ہرگِز نہ چڑھنا تا نہ ہو کہ تیری برہنگی اُس پر ظاہِر ہو۔
غُلاموں کے ساتھ سلُوک
1وہ احکام جو تُجھے اُن کو بتانے ہیں یہ ہیں۔
2اگر تُو کوئی عِبرانی غُلام خریدے تو وہ چھ برس خِدمت کرے اور ساتویں برس مُفت آزاد ہو کر چلا جائے۔ 3اگر وہ اکیلا آیا ہو تو اکیلا ہی چلا جائے اور اگر وہ بیاہا ہو تو اُس کی بِیوی بھی اُس کے ساتھ جائے۔ 4اگر اُس کے آقا نے اُس کا بیاہ کرایا ہو اور اُس عَورت کے اُس سے بیٹے اور بیٹیاں ہُوئی ہوں تو وہ عَورت اور اُس کے بچّے اُس آقا کے ہو کر رہیں اور وہ اکیلا چلا جائے۔ 5پر اگر وہ غُلام صاف کہہ دے کہ مَیں اپنے آقا سے اور اپنی بِیوی اور بچّوں سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔ مَیں آزاد ہو کر نہیں جاؤُں گا۔ 6تو اُس کا آقا اُسے خُدا کے پاس لے جائے اور اُسے دروازہ پر یا دروازہ کی چوکھٹ پر لا کر سُتاری سے اُس کا کان چھیدے۔ تب وہ ہمیشہ اُس کی خِدمت کرتا رہے۔
7اور اگر کوئی شخص اپنی بیٹی کو لَونڈی ہونے کے لِئے بیچ ڈالے تو وہ غُلاموں کی طرح چلی نہ جائے۔ 8اگر اُس کا آقا جِس نے اُس سے نِسبت کی ہے اُس سے خُوش نہ ہو تو وہ اُس کا فِدیہ منظُور کرے پر اُسے یہ اِختیار نہ ہو گا کہ اُس کو کِسی اجنبی قَوم کے ہاتھ بیچے کیونکہ اُس نے اُس سے دغابازی کی۔ 9اور اگر وہ اُس کی نِسبت اپنے بیٹے سے کر دے تو وہ اُس سے بیٹیوں کا سا سلُوک کرے۔ 10اگر وہ دُوسری عَورت کر لے تَو بھی وہ اُس کے کھانے کپڑے اور شادی کے فرض میں قاصِر نہ ہو۔ 11اور اگر وہ اُس سے یہ تِینوں باتیں نہ کرے تو وہ مُفت بے رُوپَے دِئے چلی جائے۔
تشدُّد آمیز سلُوک کی بابت اَحکام
12اگر کوئی کِسی آدمی کو اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ قطعی جان سے مارا جائے۔ 13پر اگر وہ شخص گھات لگا کر نہ بَیٹھا ہو بلکہ خُدا ہی نے اُسے اُس کے حوالہ کر دِیا ہو تو مَیں اَیسے حال میں ایک جگہ بتا دُوں گا جہاں وہ بھاگ جائے۔ 14اور اگر کوئی دِیدہ و دانِستہ اپنے ہمسایہ پر چڑھ آئے تاکہ اُسے مکر سے مار ڈالے تو تُو اُسے میری قُربان گاہ سے جُدا کر دینا تاکہ وہ مارا جائے۔
15اور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں کو مارے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔
16اور جو کوئی کِسی آدمی کو چُرائے خواہ وہ اُسے بیچ ڈالے خواہ وہ اُس کے ہاں مِلے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔
17اور جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لَعنت کرے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔
18اور اگر دو شخص جھگڑیں اور ایک دُوسرے کو پتّھر یا مُکّا مارے اور وہ مَرے تو نہیں پر بِستر پر پڑا رہے۔ 19تو جب وہ اُٹھ کر اپنی لاٹھی کے سہارے باہر چلنے پِھرنے لگے تب وہ جِس نے مارا تھا بری ہو جائے اور فقط اُس کا ہرجانہ بھر دے اور اُس کا پُورا علاج کرا دے۔
20اور اگر کوئی اپنے غُلام یا لَونڈی کو لاٹھی سے اَیسا مارے کہ وہ اُس کے ہاتھ سے مَر جائے تو اُسے ضرُور سزا دی جائے۔ 21لیکن اگر وہ ایک دو دِن جِیتا رہے تو آقا کو سزا نہ دی جائے اِس لِئے کہ وہ غُلام اُس کا مال ہے۔
22اگر لوگ آپس میں مار پِیٹ کریں اور کِسی حامِلہ کو اَیسی چوٹ پُہنچائیں کہ اُسے اِسقاط ہو جائے پر اَور کوئی نُقصان نہ ہو تو اُس سے جِتنا جُرمانہ اُس کا شَوہر تجوِیز کرے لِیا جائے اور وہ جِس طرح قاضی فَیصلہ کریں جُرمانہ بھر دے۔ 23لیکن اگر نُقصان ہو جائے تو تُو جان کے بدلے جان لے۔ 24اور آنکھ کے بدلے آنکھ۔ دانت کے بدلے دانت اور ہاتھ کے بدلے ہاتھ۔ پاؤں کے بدلے پاؤں۔ 25جلانے کے بدلے جلانا۔ زخم کے بدلے زخم اور چوٹ کے بدلے چوٹ۔
26اور اگر کوئی اپنے غُلام یا اپنی لَونڈی کی آنکھ پر اَیسا مارے کہ وہ پُھوٹ جائے تو وہ اُس کی آنکھ کے بدلے اُسے آزاد کر دے۔ 27اگر کوئی اپنے غُلام یا اپنی لَونڈی کا دانت مار کر توڑ دے تو وہ اُس کے دانت کے بدلے اُسے آزاد کر دے۔
مالِکوں کی ذِمہ داری
28اگر بَیل کِسی مَرد یا عَورت کو اَیسا سِینگ مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ بَیل ضرُور سنگسار کِیا جائے اور اُس کا گوشت کھایا نہ جائے لیکن بَیل کا مالِک بے گُناہ ٹھہرے۔ 29پر اگر اُس بَیل کی پہلے سے سِینگ مارنے کی عادت تھی اور اُس کے مالِک کو بتا بھی دِیا گیا تھا تَو بھی اُس نے اُسے باندھ کر نہیں رکھّا اور اُس نے کِسی مَرد یا عَورت کو مار دِیا ہو تو بَیل سنگسار کِیا جائے اور اُس کا مالِک بھی مارا جائے۔ 30اور اگر اُس سے خُون بہا مانگا جائے تو اُسے اپنی جان کے فِدیہ میں جِتنا اُس کے لِئے ٹھہرایا جائے اُتنا ہی دینا پڑے گا۔ 31خواہ اُس نے کِسی کے بیٹے کو مارا ہو یا بیٹی کو اِسی حُکم کے مُوافِق اُس کے ساتھ عمل کِیا جائے۔ 32اگر بَیل کِسی کے غُلام یا لَونڈی کو سِینگ سے مارے تو مالِک اُس غُلام یا لَونڈی کے مالِک کو تِیس مِثقال رُوپَے دے اور بَیل سنگسار کِیا جائے۔
33اور اگر کوئی آدمی گڑھا کھولے یا کھودے اور اُس کا مُنہ نہ ڈھانپے اور کوئی بَیل یا گدھا اُس میں گِر جائے۔ 34تو گڑھے کا مالِک اِس کا نُقصان بھر دے اور اُن کے مالِک کو قیمت دے اور مَرے ہُوئے جانور کو خُود لے لے۔ 35اور اگر کِسی کا بَیل دُوسرے کے بَیل کو اَیسی چوٹ پُہنچائے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِیتے بَیل کو بیچیں اور اُس کا دام آدھا آدھا آپس میں بانٹ لیں اور اِس مَرے ہُوئے بَیل کو بھی اَیسے ہی بانٹ لیں۔ 36اور اگر معلُوم ہو جائے کہ اُس بَیل کی پہلے سے سِینگ مارنے کی عادت تھی اور اُس کے مالِک نے اُسے باندھ کر نہیں رکھّا تو اُسے قطعی بَیل کے بدلے بَیل دینا ہو گا اور وہ مَرا ہُؤا جانور اُس کا ہو گا۔
تلافی کی بابت اَحکام
1اگر کوئی آدمی بَیل یا بھیڑ چُرا لے اور اُسے ذبح کر دے یا بیچ ڈالے تو وہ ایک بَیل کے بدلے پانچ بَیل اور ایک بھیڑ کے بدلے چار بھیڑیں بھرے۔
2اگر چور سیندھ مارتے ہُوئے پکڑا جائے اور اُس پر اَیسی مار پڑے کہ وہ مَر جائے تو اُس کے خُون کا کوئی جُرم نہیں۔ 3اگر سُورج نِکل چُکے تو اُس کا خُون جُرم ہو گا بلکہ اُسے نُقصان بھرنا پڑے گا اور اگر اُس کے پاس کُچھ نہ ہو تو وہ چوری کے لِئے بیچا جائے۔ 4اگر چوری کا مال اُس کے پاس جِیتا مِلے خواہ وہ بَیل ہو یا گدھا یا بھیڑ تو وہ اُس کا دُونا بھر دے۔
5اگر کوئی آدمی کِسی کھیت یا تاکستان کو کھلوا دے اور اپنے جانور کو چھوڑ دے کہ وہ دُوسرے کے کھیت کو چَر لے تو اپنے کھیت یا تاکِستان کی اچھّی سے اچھّی پَیداوار میں سے اُس کا مُعاوضہ دے۔
6اگر آگ بھڑکے اور کانٹوں میں لگ جائے اور اناج کے ڈھیر یا کھڑی فصل یا کھیت کو جلا کر بھسم کر دے تو جِس نے آگ جلائی ہو وہ ضرُور مُعاوضہ دے۔
7اگر کوئی اپنے ہمسایہ کو نقد یا جِنس رکھنے کو دے اور وہ اُس شخص کے گھر سے چوری ہو جائے تو اگر چور پکڑا جائے تو دُونا اُس کو بھرنا پڑے گا۔ 8پر اگر چور پکڑا نہ جائے تو اُس گھر کا مالِک خُدا کے آگے لایا جائے تاکہ معلُوم ہو جائے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا۔
9ہر قِسم کی خِیانت کے مُعاملہ میں خواہ بَیل کا خواہ گدھے یا بھیڑ یا کپڑے یا کِسی اَور کھوئی ہُوئی چِیز کا ہو جِس کی نِسبت کوئی بول اُٹھے کہ وہ چِیز یہ ہے تو فریقین کا مُقدّمہ خُدا کے حضُور لایا جائے اور جِسے خُدا مُجرم ٹھہرائے وہ اپنے ہمسایہ کو دُونا بھر دے۔
10اگر کوئی اپنے ہمسایہ کے پاس گدھا یا بَیل یا بھیڑ یا کوئی اَور جانور امانت رکھّے اور وہ بغَیر کِسی کے دیکھے مَر جائے یا چوٹ کھائے یا ہنکا دِیا جائے۔ 11تو اُن دونوں کے درمیان خُداوند کی قَسم ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا اور مالِک اِسے سچ مانے اور دُوسرا اُس کا مُعاوضہ نہ دے۔ 12پر اگر وہ اُس کے پاس سے چوری ہو جائے تو وہ اُس کے مالِک کو مُعاوضہ دے۔ 13اور اگر اُس کو کِسی درِندے نے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ اُس کو گواہی کے طَور پیش کر دے اور پھاڑے ہُوئے کا نُقصان نہ بھرے۔
14اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے کوئی جانور عارِیّت لے اور وہ زخمی ہو جائے یا مَر جائے اور مالِک وہاں مَوجُود نہ ہو تو وہ ضرُور اُس کا مُعاوضہ دے۔ 15پر اگر مالِک ساتھ ہو تو اُس کا نُقصان نہ بھرے اور اگر کرایہ کی ہُوئی چِیز ہو تو اُس کا نُقصان اُس کے کرایہ میں آ گیا۔
اَخلاقی اور مذہبی قوانِین
16اگر کوئی آدمی کِسی کُنواری کو جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو پُھسلا کر اُس سے مُباشرت کرے تو وہ ضرُور ہی اُسے مَہر دے کر اُس سے بیاہ کرے۔ 17لیکن اگر اُس کا باپ ہرگِز راضی نہ ہو کہ اُس لڑکی کو اُسے دے تو وہ کُنوارِیوں کے مَہر کے مُوافِق اُسے نقدی دے۔
18تُو جادُوگرنی کو جِینے نہ دینا۔
19جو کوئی کِسی جانور سے مُباشرت کرے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔
20جو کوئی واحد خُداوند کو چھوڑ کر کِسی اَور معبُود کے آگے قُربانی چڑھائے وہ بالکل نابُود کر دِیا جائے۔
21اور تُو مُسافِر کو نہ تو ستانا نہ اُس پر سِتم کرنا اِس لِئے کہ تُم بھی مُلکِ مِصرؔ میں مُسافِر تھے۔ 22تُم کِسی بیوہ یا یتِیم لڑکے کو دُکھ نہ دینا۔ 23اگر تُو اُن کو کِسی طرح سے دُکھ دے اور وہ مُجھ سے فریاد کریں تو مَیں ضرُور اُن کی فریاد سُنوں گا۔ 24اور میرا قہر بھڑکے گا اور مَیں تُم کو تلوار سے مار ڈالُوں گا اور تُمہاری بیویاں بیوہ اور تُمہارے بچّے یتِیم ہو جائیں گے۔
25اگر تُو میرے لوگوں میں سے کِسی مُحتاج کو جو تیرے پاس رہتا ہو کُچھ قرض دے تو اُس سے قرض خواہ کی طرح سلُوک نہ کرنا اور نہ اُس سے سُود لینا۔ 26اگر تُو کِسی وقت اپنے ہمسایہ کے کپڑے گِرَو رکھّ بھی لے تو سُورج کے ڈُوبنے تک اُس کو واپس کر دینا۔ 27کیونکہ فقط وُہی اُس کا ایک اوڑھنا ہے۔ اُس کے جِسم کا وُہی لِباس ہے۔ پِھر وہ کیا اوڑھ کر سوئے گا؟ پس جب وہ فریاد کرے گا تو مَیں اُس کی سُنوں گا کیونکہ مَیں مہربان ہُوں۔
28تُو خُدا کو نہ کوسنا اور نہ اپنی قَوم کے سردار پر لَعنت بھیجنا۔
29تُو اپنی کثِیر پَیداوار اور اپنے کولُھو کے رس میں سے مُجھے نذر و نیاز دینے میں دیر نہ کرنا اور اپنے بیٹوں میں سے پہلوٹھے کو مُجھے دینا۔ 30اپنی گایوں اور بھیڑوں سے بھی اَیسا ہی کرنا۔ سات دِن تک تو بچّہ اپنی ماں کے ساتھ رہے۔ آٹھویں دِن تُو اُسے مُجھ کو دینا۔
31اور تُم میرے لِئے پاک آدمی ہونا۔ اِسی سبب سے درِندوں کے پھاڑے ہُوئے جانور کا گوشت جو مَیدان میں پڑا ہُؤا مِلے مت کھانا۔ تُم اُسے کُتّوں کے آگے پھینک دینا۔
اِنصاف اور صاف گوئی
1تُو جُھوٹی بات نہ پَھیلانا اور ناراست گواہ ہونے کے لِئے شرِیروں کا ساتھ نہ دینا۔ 2بُرائی کرنے کے لِئے کِسی بِھیڑ کی پَیروی نہ کرنا اور نہ کِسی مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون کرانے کے لِئے بِھیڑ کا مُنہ دیکھ کر کُچھ کہنا۔ 3اور نہ مُقدّمہ میں کنگال کی طرف داری کرنا۔
4اگر تیرے دُشمن کا بَیل یا گدھا تُجھے بھٹکتا ہُؤا مِلے تو تُو ضرُور اُسے اُس کے پاس پھیر کر لے آنا۔ 5اگر تُو اپنے دُشمن کے گدھے کو بوجھ کے نِیچے دبا ہُؤا دیکھے اور اُس کی مدد کرنے کو جی بھی نہ چاہتا ہو تَو بھی ضرُور اُسے مدد دینا۔
6تُو اپنے کنگال لوگوں کے مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون نہ کرنا۔ 7جُھوٹے مُعاملہ سے دُور رہنا اور بے گُناہوں اور صادقوں کو قتل نہ کرنا کیونکہ مَیں شرِیر کو راست نہیں ٹھہراؤُں گا۔ 8تُو رِشوت نہ لینا کیونکہ رِشوت بِیناؤں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادِقوں کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔
9اور پردیسی پر ظُلم نہ کرنا کیونکہ تُم پردیسی کے دِل کو جانتے ہو اِس لِئے کہ تُم خُود بھی مُلکِ مِصرؔ میں پردیسی تھے۔
ساتواں سال اور ساتواں دِن
10اور چھ برس تک تُو اپنی زمِین میں بونا اور اُس کا غلّہ جمع کرنا۔ 11پر ساتویں برس اُسے یُوں ہی چھوڑ دینا کہ پڑتی رہے تاکہ تیری قَوم کے مِسکِین اُسے کھائیں اور جو اُن سے بچے اُسے جنگل کے جانور چَر لیں۔ اپنے انگُور اور زَیتُون کے باغ سے بھی اَیسا ہی کرنا۔
12چھ دِن تک اپنا کام کاج کرنا اور ساتویں دِن آرام کرنا تاکہ تیرے بَیل اور گدھے کو آرام مِلے اور تیری لَونڈی کا بیٹا اور پردیسی تازہ دَم ہو جائیں۔
13اور تُم سب باتوں میں جو مَیں نے تُم سے کہی ہیں ہوشیار رہنا اور دُوسرے معبُودوں کا نام تک نہ لینا بلکہ وہ تیرے مُنہ سے سُنائی بھی نہ دے۔
تِین اہم عِیدیں
14تُو سال بھر میں تِین بار میرے لِئے عِید منانا۔ 15عِیدِ فطیر کو ماننا۔ اُس میں میرے حُکم کے مُطابِق ابیب مہینے کے مُقرّرہ وقت پر سات دِن تک بے خمِیری روٹیاں کھانا (کیونکہ اُسی مہینے میں تُو مِصرؔ سے نِکلا تھا) اور کوئی میرے آگے خالی ہاتھ نہ آئے۔
16اور جب تیرے کھیت میں جِسے تُو نے مِحنت سے بویا پہلا پَھل آئے تو فصل کاٹنے کی عِید ماننا۔
اور سال کے آخِر میں جب تُو اپنی محنت کا پَھل کھیت سے جمع کرے تو جمع کرنے کی عِید منانا۔ 17اور سال میں تِینوں مرتبہ تُمہارے ہاں کے سب مَرد خُداوند خُدا کے آگے حاضِر ہُؤا کریں۔
18تُو خمِیری روٹی کے ساتھ میرے ذبِیحہ کا خُون نہ چڑھانا اور میری عِید کی چربی صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔
19تُو اپنی زمِین کے پہلے پَھلوں کا پہلا حِصّہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا۔
تُو حلوان کو اُس کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔
وعدے اور ہدایات
20دیکھ مَیں ایک فرِشتہ تیرے آگے آگے بھیجتا ہُوں کہ راستہ میں تیرا نِگہبان ہو اور تُجھے اُس جگہ پُہنچا دے جِسے مَیں نے تیّار کِیا ہے۔ 21تُم اُس کے آگے ہوشیار رہنا اور اُس کی بات ماننا۔ اُسے ناراض نہ کرنا کیونکہ وہ تُمہاری خطا نہیں بخشے گا اِس لِئے کہ میرا نام اُس میں رہتا ہے۔ 22پر اگر تُو سچ مُچ اُس کی بات مانے اور جو مَیں کہتا ہُوں وہ سب کرے تو مَیں تیرے دُشمنوں کا دُشمن اور تیرے مخالِفوں کا مخالِف ہُوں گا۔ 23اِس لِئے کہ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا اور تُجھے امورِیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور کنعانیوں اور حوّیوں اور یبوسیوں میں پُہنچا دے گا اور مَیں اُن کو ہلاک کر ڈالُوں گا۔ 24تُو اُن کے معبُودوں کو سِجدہ نہ کرنا نہ اُن کی عِبادت کرنا نہ اُن کے سے کام کرنا بلکہ تُو اُن کو بالکل اُلٹ دینا اور اُن کے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالنا۔ 25اور تُم خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرنا تب وہ تیری روٹی اور پانی پر برکت دے گا اور مَیں تیرے بِیچ سے بیماری کو دُور کر دُوں گا۔ 26اور تیرے مُلک میں نہ تو کِسی کے اِسقاط ہو گا اور نہ کوئی بانجھ رہے گی اور مَیں تیری عُمر پُوری کرُوں گا۔
27مَیں اپنی ہَیبت کو تیرے آگے آگے بھیجُوں گا اور مَیں اُن سب لوگوں کو جِن کے پاس تُو جائے گا شِکست دُوں گا اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تیرے سب دُشمن تیرے آگے اپنی پُشت پھیر دیں گے۔ 28مَیں تیرے آگے زنبُوروں کو بھیجُوں گا جو حوّی اور کنعانی اور حِتّی کو تیرے سامنے سے بھگا دیں گے۔ 29مَیں اُن کو ایک ہی سال میں تیرے آگے سے دُور نہیں کرُوں گا تا نہ ہو کہ زمِین وِیران ہو جائے اور جنگلی درِندے زِیادہ ہو کر تُجھے ستانے لگیں۔ 30بلکہ مَیں تھوڑا تھوڑا کر کے اُن کو تیرے سامنے سے دُور کرتا رہُوں گا جب تک تُو شُمار میں بڑھ کر مُلک کا وارِث نہ ہو جائے۔ 31مَیں بحرِ قُلزؔم سے لے کر فلِستِیوں کے سمُندر تک اور بیابان سے لے کر نہرِ فرات تک تیری حدّیں باندھُوں گا کیونکہ مَیں اُس مُلک کے باشندوں کو تُمہارے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُو اُن کو اپنے آگے سے نِکال دے گا۔ 32تُو اُن سے یا اُن کے معبُودوں سے کوئی عہد نہ باندھنا۔ 33وہ تیرے مُلک میں رہنے نہ پائیں تا نہ ہو کہ وہ تُجھ سے میرے خِلاف گُناہ کرائیں کیونکہ اگر تُو اُن کے معبُودوں کی عِبادت کرے تو یہ تیرے لِئے ضرُور پھندا ہو جائے گا۔
عہد کی تصدیق
1اور اُس نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ تُو ہارُونؔ اور ندؔب اور اَبیہوؔ اور بنی اِسرائیل کے ستر بزُرگوں کو لے کر خُداوند کے پاس اُوپر آ اور تُم دُور ہی سے سِجدہ کرنا۔ 2اور مُوسیٰؔ اکیلا خُداوند کے نزدِیک آئے پر وہ نزدِیک نہ آئیں اور اَور لوگ اُس کے ساتھ اُوپر نہ چڑھیں۔
3اور مُوسیٰؔ نے لوگوں کے پاس جا کر خُداوند کی سب باتیں اور احکام اُن کو بتا دِئے اور سب لوگوں نے ہم آواز ہو کر جواب دِیا کہ جِتنی باتیں خُداوند نے فرمائی ہیں ہم اُن سب کو مانیں گے۔ 4اور مُوسیٰؔ نے خُداوند کی سب باتیں لِکھ لیں اور صُبح کو سویرے اُٹھ کر پہاڑ کے نِیچے ایک قُربان گاہ اور بنی اِسرائیل کے بارہ قَبیلوں کے حساب سے بارہ سُتُون بنائے۔ 5اور اُس نے بنی اِسرائیل کے جوانوں کو بھیجا جِنہوں نے سوختنی قُربانِیاں چڑھائیں اور بَیلوں کو ذبح کر کے سلامتی کے ذبِیحے خُداوند کے لِئے گُذرانے۔ 6اور مُوسیٰؔ نے آدھا خُون لے کر باسنوں میں رکھّا اور آدھا قُربان گاہ پر چِھڑک دِیا۔ 7پِھر اُس نے عہد نامہ لِیا اور لوگوں کو پڑھ کر سُنایا۔ اُنہوں نے کہا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے اُس سب کو ہم کریں گے اور تابِع رہیں گے۔
8تب مُوسیٰؔ نے اُس خُون کو لے کر لوگوں پر چِھڑکا اور کہا دیکھو یہ اُس عہد کا خُون ہے جو خُداوند نے اِن سب باتوں کے بارے میں تُمہارے ساتھ باندھا ہے۔
9تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور ندؔب اور اَبیہوؔ اور بنی اِسرائیل کے ستّر بزُرگ اُوپر گئے۔ 10اور اُنہوں نے اِسرائیلؔ کے خُدا کو دیکھا اور اُس کے پاؤں کے نِیچے نیلم کے پتھّر کا چبُوترا سا تھا جو آسمان کی مانِند شفاف تھا۔ 11اور اُس نے بنی اِسرائیل کے شُرفا پر اپنا ہاتھ نہ بڑھایا۔ سو اُنہوں نے خُدا کو دیکھا اور کھایا اور پیا۔
مُوسیٰ ؔکوہِ سِیناؔ پر
12اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ پہاڑ پر میرے پاس آ اور وہیں ٹھہرا رہ اور مَیں تُجھے پتّھر کی لَوحیں اور شرِیعت اور احکام جو مَیں نے لِکھے ہیں دُوں گا تاکہ تُو اُن کو سِکھائے۔ 13اور مُوسیٰؔ اور اُس کا خادِم یشُوؔع اُٹھے اور مُوسیٰؔ خُدا کے پہاڑ کے اُوپر گیا۔ 14اور بزُرگوں سے کہہ گیا کہ جب تک ہم لَوٹ کر تُمہارے پاس نہ آ جائیں تُم ہمارے لِئے یہیں ٹھہرے رہو اور دیکھو ہارُونؔ اور حورؔ تُمہارے ساتھ ہیں۔ جِس کِسی کا کوئی مُقدّمہ ہو وہ اُن کے پاس جائے۔
15تب مُوسیٰؔ پہاڑ کے اُوپر گیا اور پہاڑ پر گھٹا چھا گئی۔ 16اور خُداوند کا جلال کوہِ سِیناؔ پر آ کر ٹھہرا اور چھ دِن تک گھٹا اُس پر چھائی رہی اور ساتویں دِن اُس نے گھٹا میں سے مُوسیٰؔ کو بُلایا۔ 17اور بنی اِسرائیل کی نِگاہ میں پہاڑ کی چوٹی پر خُداوند کے جلال کا منظر بھسم کرنے والی آگ کی مانِند تھا۔ 18اور مُوسیٰؔ گھٹا کے بِیچ میں ہو کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور وہ پہاڑ پر چالِیس دِن اور چالِیس رات رہا۔
خَیمۂ اِجتماع کے لِئے نذرانے اور ہَدئے
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا۔ 2بنی اِسرائیل سے یہ کہنا کہ میرے لِئے نذر لائیں اور تُم اُن ہی سے میری نذر لینا جو اپنے دِل کی خُوشی سے دیں۔ 3اور جِن چِیزوں کی نذر تُم کو اُن سے لینی ہے وہ یہ ہیں:- سونا اور چاندی اور پِیتل۔ 4اور آسمانی اور ارغَوانی اور سُرخ رنگ کا کپڑا اور بارِیک کتان اور بکری کی پشم۔ 5اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں اور کِیکر کی لکڑی۔ 6اور چراغ کے لِئے تیل اور مَسح کرنے کے تیل کے لِئے اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح۔ 7اور سنگِ سُلیمانی اور افُود اور سِینہ بند میں جڑنے کے نگینے۔ 8اور وہ میرے لِئے ایک مَقدِس بنائیں تاکہ مَیں اُن کے درمیان سکُونت کرُوں۔ 9اور مسکن اور اُس کے سارے سامان کا جو نمُونہ مَیں تُجھے دِکھاؤُں ٹھیک اُسی کے مُطابِق تُم اُسے بنانا۔
عہد کا صندُوق
10اور وہ کِیکر کی لکڑی کا ایک صندُوق بنائیں جِس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ ہو۔ 11اور تُو اُس کے اندر اور باہر خالِص سونا منڈھنا اور اُس کے اُوپر گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔ 12اور اُس کے لِئے سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُس کے چاروں پایوں میں لگانا۔ دو کڑے ایک طرف ہوں اور دو ہی دُوسری طرف۔ 13اور کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن پر سونا منڈھنا۔ 14اور اِن چوبوں کو صندُوق کے اطراف کے کڑوں میں ڈالنا کہ اُن کے سہارے صندُوق اُٹھ جائے۔ 15چوبیں صندُوق کے کڑوں کے اندر لگی رہیں اور اُس سے الگ نہ کی جائیں۔ 16اور تُو اُس شہادت نامہ کو جو مَیں تُجھے دُوں گا اُسی صندُوق میں رکھنا۔
17اور تُو کفّارہ کا سرپوش خالِص سونے کا بنانا جِس کا طُول ڈھائی ہاتھ اور عرض ڈیڑھ ہاتھ ہو۔ 18اور سونے کے دو کرُّوبی سرپوش کے دونوں سروں پر گھڑ کر بنانا۔ 19ایک کرُّوبی کو ایک سرے پر اور دُوسرے کرُّوبی کو دُوسرے سرے پر لگانا اور تُم سرپوش کو اور دونوں سروں کے کرُّوبیوں کو ایک ہی ٹُکڑے سے بنانا۔ 20اور وہ کرُّوبی اِس طرح اُوپر کو اپنے پَر پَھیلائے ہُوئے ہوں کہ سرپوش کو اپنے پَروں سے ڈھانک لیں اور اُن کے مُنہ آمنے سامنے سرپوش کی طرف ہوں۔ 21اور تُو اُس سرپوش کو اُس صندُوق کے اُوپر لگانا اور وہ عہد نامہ جو مَیں تُجھے دُوں گا اُسے اُس صندُوق کے اندر رکھنا۔ 22وہاں مَیں تُجھ سے مِلا کرُوں گا اور اُس سرپوش کے اُوپر سے اور کرُّوبیوں کے بِیچ میں سے جو عہد نامہ کے صندُوق کے اُوپر ہوں گے اُن سب احکام کے بارے میں جو مَیں بنی اِسرائیل کے لِئے تُجھے دُوں گا تُجھ سے بات چِیت کِیا کرُوں گا۔
نذر کی روٹیوں کے لِئے میز
23اور تُو دو ہاتھ لمبی اور ایک ہاتھ چَوڑی اور ڈیڑھ ہاتھ اُونچی کِیکر کی لکڑی کی ایک میز بھی بنانا۔ 24اور اُس کو خالِص سونے سے منڈھنا اور اُس کے گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔ 25اور اُس کے چَوگِرد چار اُنگل چَوڑی ایک کنگنی لگانا اور اُس کنگنی کے گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔ 26اور سونے کے چار کڑے اُس کے لِئے بنا کر اُن کڑوں کو چاروں کونوں میں لگانا جو چاروں پایوں کے مُقابل ہوں گے۔ 27وہ کڑے کنگنی کے پاس ہی ہوں تاکہ چوبوں کے واسطے جِن کے سہارے میز اُٹھائی جائے گھروں کا کام دیں۔ 28اور کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو سونے سے منڈھنا تاکہ میز اُن ہی سے اُٹھائی جائے۔ 29اور تُو اُس کے طباق اور چمچے اور آفتابے اور اُنڈیلنے کے بڑے بڑے کٹورے سب خالِص سونے کے بنانا۔ 30اور تُو اُس میز پر نذر کی روٹیاں ہمیشہ میرے رُوبرُو رکھنا۔
شمعدان
31اور تُو خالِص سونے کا ایک شمعدان بنانا۔ وہ شمعدان اور اُس کا پایہ اور ڈنڈی سب گھڑ کر بنائے جائیں اور اُس کی پیالیاں اور لٹُّو اور اُس کے پُھول سب ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہوں۔ 32اور اُس کے دونوں پہلُوؤں سے چھ شاخیں باہر کو نِکلتی ہوں۔ تین شاخیں شمعدان کے ایک پہلُو سے نِکلیں اور تین دُوسرے پہلُو سے۔ 33ایک شاخ میں بادام کے پُھول کی صُورت کی تین پِیالیاں۔ ایک لٹُّو اور ایک پُھول ہو اور دُوسری شاخ میں بھی بادام کے پُھول کی صُورت کی تین پِیالیاں ایک لٹُّو اور ایک پُھول ہو۔ اِسی طرح شمعدان کی چھئوں شاخوں میں یہ سب لگا ہُؤا ہو۔ 34اور خُود شمعدان میں بادام کے پُھول کی صُورت کی چار پِیالیاں اپنے اپنے لٹُّو اور پُھول سمیت ہوں۔ 35اور دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹُّو۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور پِھر دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹُّو۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور پِھر دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹُّو۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں۔ شمعدان کی چھئوں باہر کو نِکلی ہُوئی شاخیں اَیسی ہی ہوں۔ 36یعنی لٹُّو اور شاخیں اور شمعدان سب ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہوں۔ یہ سب کا سب خالِص سونے کے ایک ہی ٹُکڑے سے گھڑ کر بنایا جائے۔ 37اور تُو اُس کے لِئے سات چراغ بنانا۔ یہی چراغ جلائے جائیں تاکہ شمعدان کے سامنے رَوشنی ہو۔ 38اور اُس کے گُلگِیر اور گُلدان خالِص سونے کے ہوں۔ 39شمعدان اور یہ سب ظرُوف ایک قنطار خالِص سونے کے بنے ہُوئے ہوں۔ 40اور دیکھ تُو اِن کو ٹھیک اِن کے نمُونہ کے مُطابِق جو تُجھے پہاڑ پر دِکھا گیا ہے بنانا۔
خُداوند کی حضُوری کا خَیمہ (مسکن)
1اور تُو مسکن کے لِئے دس پردے بنانا۔ یہ بٹے ہُوئے بارِیک کتان اور آسمانی قِرمزی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کے ہوں اور اِن میں کِسی ماہر اُستاد سے کرُّوبیوں کی صُورت کڑھوانا۔ 2ہر پردہ کی لمبائی اٹھائِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ ہو اور سب پردے ایک ہی ناپ کے ہوں۔ 3اور پانچ پردے ایک دُوسرے سے جوڑے جائیں اور باقی پانچ پردے بھی ایک دُوسرے سے جوڑے جائیں۔ 4اور تُو ایک بڑے پردہ کے حاشیہ میں بٹے ہُوئے کنارے کی طرف جو جوڑا جائے گا آسمانی رنگ کے تُکمے بنانا اور اَیسے ہی دُوسرے بڑے پردہ کے حاشیہ میں جو اِس کے ساتھ مِلایا جائے گا تُکمے بنانا۔ 5پچاس تُکمے ایک بڑے پردہ میں بنانا اور پچاس ہی دُوسرے بڑے پردہ کے حاشیہ میں جو اِس کے ساتھ مِلایا جائے گا بنانا اور سب تُکمے ایک دُوسرے کے آمنے سامنے ہوں۔ 6اور سونے کی پچاس گُھنڈیاں بنا کر اِن پردوں کو اِن ہی گُھنڈیوں سے ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دینا۔ تب وہ مسکن ایک ہو جائے گا۔
7اور تُو بکری کے بال کے پردے بنانا تاکہ مسکن کے اُوپر خَیمہ کا کام دیں۔ اَیسے پردے گیارہ ہوں۔ 8اور ہر پردہ کی لمبائی تِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ ہو۔ وہ گیارہ ہوں۔ پردے ایک ہی ناپ کے ہوں۔ 9اور تُو پانچ پردے ایک جگہ اور چھ پردے ایک جگہ آپس میں جوڑ دینا اور چھٹے پردہ کو خَیمہ کے سامنے موڑ کر دُہرا کر دینا۔ 10اور تُو پچاس تُکمے اُس پردہ کے حاشیہ میں جو باہر سے مِلایا جائے گا اور پچاس ہی تُکمے دُوسری طرف کے پردہ کے حاشیہ میں جو باہِر سے مِلایا جائے گا بنانا۔ 11اور پِیتل کی پچاس گُھنڈیاں بنا کر اِن گُھنڈیوں کو تُکموں میں پہنا دینا اور خَیمہ کو جوڑ دینا تاکہ وہ ایک ہو جائے۔ 12اور خَیمہ کے پردوں کا لٹکا ہُؤا حِصّہ یعنی آدھا پردہ جو بچ رہے گا وہ مسکن کی پچھلی طرف لٹکا رہے۔ 13اور خَیمہ کے پردوں کی لمبائی کے باقی حِصّہ میں سے ایک ہاتھ پردہ اِدھر سے اور ایک ہاتھ پردہ اُدھر سے مسکن کی دونوں طرف اِدھر اور اُدھر لٹکا رہے تاکہ اُسے ڈھانک لے۔
14اور تُو اِس خَیمہ کے لِئے مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا غِلاف اور اُس کے اُوپر تخسوں کی کھالوں کا غِلاف بنانا۔
15اور تُو مسکن کے لِئے کِیکر کی لکڑی کے تختے بنانا کہ کھڑے کِئے جائیں۔ 16ہر تختہ کی لمبائی دس ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ ہو۔ 17اور ہر تختہ میں دو دو چُولیں ہوں جو ایک دُوسری سے مِلی ہُوئی ہوں۔ مسکن کے سب تختے اِسی طرح کے بنانا۔ 18اور مسکن کے لِئے جو تختے تُو بنائے گا اُن میں سے بِیس تختے جنُوبی سِمت کے لِئے ہوں۔ 19اور اِن بِیسوں تختوں کے نِیچے چاندی کے چالِیس خانے بنانا یعنی ہر ایک تختہ کے نِیچے اُس کی دونوں چُولوں کے لِئے دو دو خانے۔ 20اور مسکن کی دُوسری طرف یعنی شِمالی سِمت کے لِئے بِیس تختے ہوں۔ 21اور اُن کے لِئے بھی چاندی کے چالیس ہی خانے ہوں یعنی ایک ایک تختہ کے نِیچے دو دو خانے۔ 22اور مسکن کے پِچھلے حِصّہ کے لِئے مغرِبی سِمت میں چھ تختے بنانا۔ 23اور اُسی پَچھلے حِصّہ میں مسکن کے کونوں کے لِئے دو تختے بنانا۔ 24یہ نِیچے سے دُہرے ہوں اور اِسی طرح اُوپر کے سِرے تک آ کر ایک حلقہ میں مِلائے جائیں۔ دونوں تختے اِسی ڈھب کے ہوں۔ یہ تختے دونوں کونوں کے لِئے ہوں گے۔ 25پس آٹھ تختے اور چاندی کے سولہ خانے ہوں گے یعنی ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو خانے۔
26اور تُو کِیکر کی لکڑی کے بینڈے بنانا۔ پانچ بینڈے مسکن کے ایک پہلُو کے تختوں کے لِئے۔ 27اور پانچ بینڈے مسکن کے دُوسرے پہلُو کے تختوں کے لِئے اور پانچ بینڈے مسکن کے پِچھلے حِصّہ یعنی مغرِبی سِمت کے تختوں کے لِئے۔ 28اور وسطی بینڈا جو تختوں کے بِیچ میں ہو وہ خَیمہ کی ایک حد سے دُوسری حد تک پُہنچے۔ 29اور تُو تختوں کو سونے سے منڈھنا اور بینڈوں کے گھروں کے لِئے سونے کے کڑے بنانا اور بینڈوں کو بھی سونے سے منڈھنا۔ 30اور تُو مسکن کو اُسی نمُونہ کے مُطابِق بنانا جو پہاڑ پر تُجھے دِکھایا گیا ہے۔
31اور تُو آسمانی۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا ایک پردہ بنانا اور اُس میں کِسی ماہر اُستاد سے کرُّوبیوں کی صُورت کڑھوانا۔ 32اور اُسے سونے سے منڈھے ہُوئے کِیکر کے چار سُتُونوں پر لٹکانا۔ اِن کے کُنڈے سونے کے ہوں اور چاندی کے چار خانوں پر کھڑے کِئے جائیں۔ 33اور پردہ کو گُھنڈیوں کے نِیچے لٹکانا اور شہادت کے صندُوق کو وہیں پردہ کے اندر لے جانا اور یہ پردہ تُمہارے لِئے پاک مقام کو پاکترین مقام سے الگ کرے گا۔ 34اور تُو سرپوش کو پاکترین مقام میں شہادت کے صندُوق پر رکھنا۔ 35اور میز کو پردہ کے باہر دھر کر شمعدان کو اُس کے مُقابل مسکن کی جنُوبی سِمت میں رکھنا یعنی میز شِمالی سِمت میں رکھنا۔
36اور تُو ایک پردہ خَیمہ کے دروازہ کے لِئے آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنانا اور اُس پر بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے ہوں۔ 37اور اِس پردہ کے لِئے کِیکر کی لکڑی کے پانچ سُتُون بنانا اور اُن کو سونے سے منڈھنا اور اُن کے کُنڈے سونے کے ہوں جِن کے لِئے تُو پِیتل کے پانچ خانے ڈھال کر بنانا۔
قُربان گاہ
1اور تُو کِیکر کی لکڑی کی قُربان گاہ پانچ ہاتھ لمبی اور پانچ ہاتھ چَوڑی بنانا۔ وہ قُربان گاہ چَوکُھونٹی اور اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ ہو۔ 2اور تُو اُس کے لِئے اُس کے چاروں کونوں پر سِینگ بنانا اور وہ سِینگ اور قُربان گاہ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور تُو اُن کو پِیتل سے منڈھنا۔ 3اور تُو اُس کی راکھ اُٹھانے کے لِئے دیگیں اور بیلچے اور کٹورے اور سِیخیں اور انگیٹھیاں بنانا۔ اُس کے سب ظرُوف پِیتل کے بنانا۔ 4اور اُس کے لِئے پِیتل کی جالی کی جھنجری بنانا اور اُس جالی کے چاروں کونوں پر پِیتل کے چار کڑے لگانا۔ 5اور اُس جھنجری کو قُربان گاہ کی چاروں طرف کے کنارے کے نِیچے اِس طرح لگانا کہ وہ اُونچائی میں قُربان گاہ کی آدھی دُور تک پُہنچے۔ 6اور تُو قُربان گاہ کے لِئے کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو پِیتل سے منڈھنا۔ 7اور تُو اُن چوبوں کو کڑوں میں پہنا دینا کہ جب کبھی قُربان گاہ اُٹھائی جائے وہ چوبیں اُس کی دونوں طرف رہیں۔ 8تختوں سے وہ قُربان گاہ بنانا اور وہ کھوکھلی ہو۔ وہ اُسے اَیسی ہی بنائیں جَیسی تُجھے پہاڑ پر دِکھائی گئی ہے۔
مسکن کا صحن
9پِھر تُو مسکن کے لِئے صحن بنانا۔ اُس صحن کی جنُوبی سِمت کے لِئے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے پردے ہوں جو مِلا کر سو ہاتھ لمبے ہوں۔ یہ سب ایک ہی سِمت میں ہوں۔ 10اور اُن کے لِئے بِیس سُتُون بنیں اور سُتُونوں کے لِئے پِیتل کے بِیس ہی خانے بنیں اور اِن سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی ہوں۔ 11اِسی طرح شِمالی سِمت کے لِئے پردے سب مِلا کر لمبائی میں سَو ہاتھ ہوں۔ اُن کے لِئے بھی بِیس ہی سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے بِیس ہی پِیتل کے خانے بنیں اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی ہوں۔ 12اور صحن کی مغرِبی سِمت کی چَوڑائی میں پچاس ہاتھ کے پردے ہوں۔ اُن کے لِئے دس سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے دس ہی خانے بنیں۔ 13اور مَشرِقی سِمت میں صحن ہو۔ 14اور صحن کے دروازہ کے ایک پہلُو کے لِئے پندرہ ہاتھ کے پردے ہوں جِن کے لِئے تِین سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے تِین ہی خانے بنیں۔ 15اور دُوسرے پہلُو کے لِئے بھی پندرہ ہاتھ کے پردے اور تِین سُتُون اور تِین ہی خانے بنیں۔ 16اور صحن کے دروازہ کے لِئے بِیس ہاتھ کا ایک پردہ ہو جو آسمانی۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا ہو اور اُس پر بیل بُوٹے کڑھے ہوں۔ اُس کے سُتُون چار اور سُتُونوں کے خانے بھی چار ہی ہوں۔ 17اور صحن کے آس پاس سب سُتُون چاندی کی پٹّیوں سے جڑے ہُوئے ہوں اور اُن کے کُنڈے چاندی کے اور اُن کے خانے پِیتل کے ہوں۔ 18صحن کی لمبائی سَو ہاتھ اور چَوڑائی ہر جگہ پچاس ہاتھ اور قنات کی اُونچائی پانچ ہاتھ ہو۔ پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے اور سُتُونوں کے خانے پِیتل کے ہوں۔ 19مسکن کے قِسم قِسم کے کام کے سب سامان اور وہاں کی میخیں اور صحن کے میخیں یہ سب پِیتل کے ہوں۔
چراغ کی نِگہداشت
20اور تُو بنی اِسرائیل کو حُکم دینا کہ وہ تیرے پاس کُوٹ کر نِکالا ہُؤا زَیتُون کا خالِص تیل رَوشنی کے لِئے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔ 21خَیمۂ اِجتماع میں اُس پردہ کے باہر جو شہادت کے صندُوق کے سامنے ہو گا ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے شام سے صُبح تک شمعدان کو خُداوند کے رُوبرُو آراستہ رکھّیں۔ یہ دستُورُالعمل بنی اِسرائیل کے لِئے نسل در نسل سدا قائِم رہے گا۔
کاہِنوں کے لِباس
1اور تُو بنی اِسرائیل میں سے ہارُونؔ کو جو تیرا بھائی ہے اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو اپنے نزدِیک کر لینا تاکہ ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے۔ ندبؔ اور اَبیہوؔ اور العیزرؔ اور اِتمرؔ کہانت کے عُہدہ پر ہو کر میری خِدمت کریں۔ 2اور تُو اپنے بھائی ہارُونؔ کے لِئے عِزّت اور زِینت کے واسطے مُقدّس لِباس بنا دینا۔ 3اور تُو اُن سب روشن ضمیروں سے جِن کو مَیں نے حِکمت کی رُوح سے بھرا ہے کہہ کہ وہ ہارُونؔ کے لِئے لِباس بنائیں تاکہ وہ مُقدّس ہو کر میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔ 4اور جو لِباس وہ بنائیں گے یہ ہیں یعنی سِینہ بند اور افُود اور جُبّہ اور چارخانے کا کُرتہ اور عمامہ اور کمربند۔ وہ تیرے بھائی ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے واسطے یہ پاک لِباس بنائیں تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔ 5اور وہ سونا اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہین کتان لیں۔
6اور وہ افُود سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنائیں جو کِسی ماہِر اُستاد کے ہاتھ کا کام ہو۔ 7اور وہ اِس طرح سے جوڑا جائے کہ اُس کے دونوں مونڈھوں کے سِرے آپس میں مِلا دِئے جائیں۔ 8اور اُس کے اُوپر جو کارِیگری سے بُنا ہُؤا پٹکا اُس کے باندھنے کے لِئے ہو گا اُس پر افُود کی طرح کام ہو اور وہ اُسی کپڑے کا ہو اور سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بُنا ہُؤا ہو۔ 9اور تُو دو سُلیمانی پتّھر لے کر اُن پر اِسرائیلؔ کے بیٹوں کے نام کندہ کرانا۔ 10اُن میں سے چھ کے نام تُو ایک پتّھر پر اور باقیوں کے چھ نام دُوسرے پتّھر پر اُن کی پَیدایش کی ترتِیب کے مُوافِق ہوں۔ 11تُو پتّھر کے کندہ کار کو لگا کر انگشتری کے نقش کی طرح اِسرائیلؔ کے بیٹوں کے نام اُن دونوں پتّھروں پر کندہ کرا کے اُن کو سونے کے خانوں میں جڑوانا۔ 12اور دونوں پتّھروں کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر لگانا تاکہ یہ پتّھر اِسرائیلؔ کے بیٹوں کی یادگاری کے لِئے ہوں اور ہارُونؔ اُن کے نام خُداوند کے رُوبرُو اپنے دونوں کندھوں پر یادگاری کے لِئے لگائے رہے۔ 13اور تُو سونے کے خانے بنانا۔ 14اور خالِص سونے کی دو زنجیریں ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی بنانا اور اِن گُندھی ہُوئی زنجیروں کو خانوں میں جڑ دینا۔
کاہِن کا سِینہ بند
15اور عدل کا سِینہ بند کِسی ماہِر اُستاد سے بنوانا اور افُود کی طرح سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنوانا۔ 16وہ چَوکُھونٹا اور دُہرا ہو۔ اُس کی لمبائی ایک بالِشت اور چَوڑائی بھی ایک ہی بالِشت ہو۔ 17اور چار قطاروں میں اُس پر جواہِر جڑنا۔ پہلی قطار میں یاقوتِ سُرخ اور پُکھراج اور گوہرِ شب چراغ ہو۔ 18دُوسری قطار میں زمُرّد اور نِیلم اور ہِیرا۔ 19تِیسری قطار میں لشم اور یشم اور یاقُوت۔ 20چَوتھی قطار میں فِیروزہ اور سنگِ سُلیمانی اور زبرجد۔ یہ سب سونے کے خانوں میں جڑے جائیں۔ 21یہ جواہر اِسرائیلؔ کے بیٹوں کے ناموں کے مُطابِق شُمار میں بارہ ہوں اور انگشتری کے نقش کی طرح یہ نام جو بارہ قبیلوں کے نام ہوں گے اُن پر کندہ کِئے جائیں۔ 22اور تُو سِینہ بند پر ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی خالِص سونے کی دو زنجیریں لگانا۔ 23اور سِینہ بند کے لِئے سونے کے دو حلقے بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر لگانا۔ 24اور سونے کی دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کو اُن دونوں حلقوں میں جو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر ہوں گے لگا دینا۔ 25اور دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کے باقی دونوں سِروں کو دونوں پتّھروں کے خانوں میں جڑ کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر سامنے کی طرف لگا دینا۔ 26اور سونے کے اَور دو حلقے بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں کے اُس حاشیہ میں لگانا جو افُود کے اندر کی طرف ہے۔ 27پِھر سونے کے دو حلقے اَور بنا کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں کے نِیچے اُس کے اگلے حِصّہ میں لگانا جہاں افُود جوڑا جائے گا تاکہ وہ افُود کے کارِیگری سے بنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے۔ 28اور وہ سِینہ بند کو لے کر اُس کے حلقوں کو ایک نِیلے فِیتے سے باندھ دیں تاکہ یہ سِینہ بند افُود کے کارِیگری سے بنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر بھی رہے اور افُود سے بھی الگ نہ ہونے پائے۔
29اور ہارُونؔ اِسرائیلؔ کے بیٹوں کے نام عدل کے سِینہ بند پر اپنے سِینہ پر پاک مقام میں داخِل ہونے کے وقت خُداوند کے رُوبرُو لگائے رہے تاکہ ہمیشہ اُن کی یادگاری ہُؤا کرے۔ 30اور تُو عدل کے سِینہ بند میں اُورِیمؔ اور تُمیّمؔ کو رکھنا اور جب ہارُونؔ خُداوند کے حضُور جائے تو یہ اُس کے دِل کے اُوپر ہوں۔ یُوں ہارُون ؔبنی اِسرائیل کے فَیصلہ کو اپنے دِل کے اُوپر خُداوند کے رُوبرُو ہمیشہ لِئے رہے گا۔
کاہِنوں کے دُوسرے لِباس
31اور تُو افُود کا جُبّہ بِالکل آسمانی رنگ کا بنانا۔ 32اور اُس کا گریبان بِیچ میں ہو اور زِرہ کے گریبان کی طرح اُس کے گریبان کے گِرداگِرد بنی ہُوئی گوٹ ہو تاکہ وہ پھٹنے نہ پائے۔ 33اور اُس کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف آسمانی۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے انار بنانا اور اُن کے درمیان چاروں طرف سونے کی گھنٹیاں لگانا۔ 34یعنی جُبّہ کے دامن کے پُورے گھیر میں ایک سونے کی گھنٹی ہو اور اُس کے بعد انار۔ پِھر ایک سونے کی گھنٹی ہو اور اُس کے بعد انار۔ 35اِس جُبّہ کو ہارُونؔ خِدمت کے وقت پہنا کرے تاکہ جب جب وہ پاک مقام کے اندر خُداوند کے حضُور جائے یا وہاں سے نِکلے تو اُس کی آواز سُنائی دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ مَر جائے۔
36اور تُو خالِص سونے کا ایک پتّر بنا کر اُس پر انگشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کرنا خُداوند کے لِئے مُقدّس۔ 37اور اُسے نِیلے فِیتے سے باندھنا تاکہ وہ عمامہ پر یعنی عمامہ کے سامنے کے حِصّہ پر ہو۔ 38اور یہ ہارُونؔ کی پیشانی پر رہے تاکہ جو کُچھ بنی اِسرائیل اپنے پاک ہدیوں کے ذرِیعہ سے مُقدّس ٹھہرائیں اُن مُقدّس ٹھہرائی ہُوئی چِیزوں کی بدی ہارُونؔ اُٹھائے اور یہ اُس کی پیشانی پر ہمیشہ رہے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور مقبُول ہوں۔
39اور کُرتہ بارِیک کتان کا بنا ہُؤا اور چارخانے کا ہو اور عمامہ بھی بارِیک کتان ہی کا بنانا اور ایک کمربند بنانا جِس پر بیل بُوٹے کڑھے ہوں۔
40اور ہارُونؔ کے بیٹوں کے لِئے کُرتے بنانا اور عِزّت اور زِینت کے واسطے اُن کے لِئے کمربند اور پگڑیاں بنانا۔ 41اور تُو یہ سب اپنے بھائی ہارُونؔ اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو پہنانا اور اُن کو مَسح اور مخصُوص اور مُقدّس کرنا تاکہ وہ سب میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔ 42اور تُو اُن کے لِئے کتان کے پاجامے بنا دینا تاکہ اُن کا بدن ڈھکا رہے۔ یہ کمر سے ران تک کے ہوں۔ 43اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے جب جب خَیمہ اِجتماع میں داخِل ہوں یا خِدمت کرنے کو پاک مکان کے اندر قُربان گاہ کے نزدِیک جائیں اُن کو پہنا کریں تا اَیسا نہ ہو کہ گُنہگار ٹھہریں اور مَر جائیں۔ یہ دستُورالعمل اُس کے اور اُس کی نسل کے لِئے ہمیشہ رہے گا۔
ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو کاہِن مخصُوص کرنے کے لِئے ہدایات
1اور اُن کو پاک کرنے کی خاطِر تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں تُو اُن کے واسطے یہ کرنا کہ ایک بچھڑا اور دو بے عَیب مینڈھے لینا۔ 2اور بے خمِیری روٹی اور بے خمِیر کے کُلچے جِن کے ساتھ تیل مِلا ہو اور تیل کی چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں لینا۔ یہ سب گیہُوں کے مَیدہ کی بنانا۔ 3اور اِن کو ایک ٹوکری میں رکھّ کر اُس ٹوکری کو بچھڑے اور دونوں مینڈھوں سمیت آگے لے آنا۔
4پِھر ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر لا کر اُن کو پانی سے نہلانا۔ 5اور وہ لباس لے کر ہارُونؔ کو کُرتہ اور افُود کا جُبّہ اور افُود اور سِینہ بند پہنانا اور افود کا کارِیگری سے بنا ہُؤا کمربند اُس کے باندھ دینا۔ 6اور عمامہ کو اُس کے سر پر رکھّ کر اُس عمامہ کے اُوپر مُقدّس تاج لگا دینا۔ 7اور مَسح کرنے کا تیل لے کر اُس کے سر پر ڈالنا اور اُس کو مَسح کرنا۔
8پِھر اُس کے بیٹوں کو آگے لا کر اُن کو کُرتے پہنانا۔ 9اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے کمربند لپیٹ کر اُن کے پگڑیاں باندھنا تاکہ کہانت کے منصب پر ہمیشہ کے لِئے اُن کا حق رہے اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو مخصُوص کرنا۔
10پِھر تُو اُس بچھڑے کو خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لانا اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں۔ 11پِھر اُس بچھڑے کو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ذبح کرنا۔ 12اور اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ لے کر اُسے اپنی اُنگلی سے قُربان گاہ کے سِینگوں پر لگانا اور باقی سارا خُون قُربان گاہ کے پایہ پر اُنڈیل دینا۔ 13پِھر اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور جگر پر کی جِھلّی کو اور دونوں گُردوں کو اور اُن کے اُوپر کی چربی کو لے کر سب قُربان گاہ پر جلانا۔ 14لیکن اُس بچھڑے کے گوشت اور کھال اور گوبر کو خَیمہ گاہ کے باہر آگ سے جلا دینا اِس لِئے کہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔
15پِھر تُو ایک مینڈھے کو لینا اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّیں۔ 16اور تُو اُس مینڈھے کو ذبح کرنا اور اُس کا خُون لے کر قُربان گاہ پر چاروں طرف چِھڑکنا۔ 17اور تُو مینڈھے کو ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹنا اور اُس کی انتڑیوں اور پایوں کو دھو کر اُس کے ٹُکڑوں اور اُس کے سر کے ساتھ مِلا دینا۔ 18پِھر اِس پُورے مینڈھے کو قُربان گاہ پر جلانا۔ یہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی ہے۔ یہ راحت انگیز خُوشبُو یعنی خُداوند کے لِئے آتشین قُربانی ہے۔
19پِھر دُوسرے مینڈھے کو لینا اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّیں۔ 20اور تُو اِس مینڈھے کو ذبح کرنا اور اُس کے خُون میں سے کُچھ لے کر ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھوں پر لگانا اور خُون کو قُربان گاہ پر چاروں طرف چِھڑک دینا۔ 21اور قُربان گاہ پر کے خُون اور مَسح کرنے کے تیل میں سے کُچھ کُچھ لے کر ہارُونؔ اور اُس کے لباس پر اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں اور اُن کے لِباس پر چِھڑکنا۔ تب وہ اپنے لِباس سمیت اور اُس کے ساتھ ہی اُس کے بیٹے اپنے اپنے لِباس سمیت مُقدّس ہوں گے۔
22اور تُو مینڈھے کی چربی اور موٹی دُم کو اور جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اُس کو اور جِگر پر کی جِھلّی کو اور دونوں گُردوں کو اور اُن کے اُوپر کی چربی کو اور دہنی ران کو لینا اِس لِئے کہ یہ تخصِیصی مینڈھا ہے۔ 23اور بے خمِیری روٹی کی ٹوکری میں سے جو خُداوند کے آگے دھری ہو گی روٹی کا ایک گِردہ اور ایک کُلچہ جِس میں تیل مِلا ہُؤا ہو اور ایک چپاتی لینا۔ 24اور اِن سبھوں کو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھّ کر اِن کو خُداوند کے رُوبرو ہلانا تاکہ یہ ہلانے کا ہدیہ ہو۔ 25پِھر اِن کو اُن کے ہاتھوں سے لے کر قُربان گاہ پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلا دینا تاکہ وہ خُداوند کے آگے راحت انگیز خُوشبُو ہو۔ یہ خُداوند کے لِئے آتشین قُربانی ہے۔
26اور تُو ہارُونؔ کے تخصِیصی مینڈھے کا سِینہ لے کر اُس کو خُداوند کے رُوبرو ہلانا تاکہ وہ ہلانے کا ہدیہ ہو۔ یہ تیرا حِصّہ ٹھہرے گا۔
27اور تُو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے تخصِیصی مینڈھے کے ہلانے کے ہدیہ کے سِینہ کو جو ہلایا جا چُکا ہے اور اُٹھائے جانے کے ہدیہ کی ران کو جو اُٹھائی جا چُکی ہے لے کر اُن دونوں کو پاک ٹھہرانا۔ 28تاکہ یہ سب بنی اِسرائیل کی طرف سے ہمیشہ کے لِئے ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کا حق ہو کیونکہ یہ اُٹھائے جانے کا ہدیہ ہے۔ سو یہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُن کی سلامتی کے ذبِیحوں میں سے اُٹھائے جانے کا ہدیہ ہو گا جو اُن کی طرف سے خُداوند کے لِئے اُٹھایا گیا ہے۔
29اور ہارُونؔ کے بعد اُس کے پاک لِباس اُس کی اَولاد کے لِئے ہوں گے تاکہ اُن ہی میں وہ مَسح و مخصُوص کِئے جائیں۔ 30اُس کا جو بیٹا اُس کی جگہ کاہِن ہو وہ جب پاک مقام میں خِدمت کرنے کو خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل ہو تو اُن کو سات دِن تک پہنے رہے۔
31اور تُو تخصِیصی مینڈھے کو لے کر اُس کے گوشت کو کِسی پاک جگہ میں اُبالنا۔ 32اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے مینڈھے کا گوشت اور ٹوکری کی روٹیاں خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کھائیں۔ 33اور جِن چِیزوں سے اُن کو مخصُوص اور پاک کرنے کے لِئے کفّارہ دِیا جائے وہ اُن کو بھی کھائیں لیکن اجنبی شخص اُن میں سے کُچھ نہ کھانے پائے کیونکہ یہ چِیزیں پاک ہیں۔ 34اور اگر مخصُوص کرنے کے گوشت یا روٹی میں سے کُچھ صُبح تک بچا رہ جائے تو اُس بچے ہُوئے کو آگ سے جلا دینا۔ وہ ہرگِز نہ کھایا جائے اِس لِئے کہ وہ پاک ہے۔
35اور تُو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے ساتھ جو کُچھ مَیں نے حُکم دِیا ہے وہ سب عمل میں لانا اور سات دِن تک اُن کی تخصِیص کرتے رہنا۔ 36اور تُو ہر روز خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو کفّارہ کے واسطے ذبح کرنا اور تُو قُربان گاہ کو اُس کے کفّارہ دینے کے وقت صاف کرنا اور اُسے مَسح کرنا تاکہ وہ پاک ہو جائے۔ 37تُو سات دِن تک قُربان گاہ کے لِئے کفّارہ دینا اور اُسے پاک کرنا تو قُربان گاہ نہایت پاک ہو جائے گی اور جو کُچھ اُس سے چُھو جائے گا وہ بھی پاک ٹھہرے گا۔
روزانہ نذرانے
38اور تُو ہر روز سدا ایک ایک برس کے دو دو برّے قُربان گاہ پر چڑھایا کرنا۔ 39ایک برّہ صُبح کو اور دُوسرا برّہ زوال اور غرُوب کے درمیان چڑھانا۔ 40اور ایک برّہ کے ساتھ ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ دینا جِس میں ہِین کے چوتھے حِصّہ کی مِقدار میں کُوٹ کر نِکالا ہُؤا تیل مِلا ہُؤا ہو اور ہِین کے چوتھے حِصّہ کی مِقدار میں تپاون کے لِئے مَے بھی دینا۔ 41اور تُو دُوسرے برّہ کو زوال اور غرُوب کے درمیان چڑھانا اور اُس کے ساتھ صُبح کی طرح نذر کی قُربانی اور وَیسا ہی تپاون دینا جِس سے وہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو اور آتشین قُربانی ٹھہرے۔ 42اَیسی ہی سوختنی قُربانی تُمہاری پُشت در پُشت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے آگے ہمیشہ ہُؤا کرے۔ وہاں مَیں تُم سے مِلُوں گا اور تُجھ سے باتیں کرُوں گا۔ 43اور وہیں مَیں بنی اِسرائیل سے مُلاقات کرُوں گا اور وہ مقام میرے جلال سے مُقدّس ہو گا۔ 44اور مَیں خَیمۂِ اِجتماع کو اور قُربان گاہ کو مُقدّس کرُوں گا اور مَیں ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو مُقدّس کرُوں گا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔ 45اور مَیں بنی اِسرائیل کے درمیان سکُونت کرُوں گا اور اُن کا خُدا ہُوں گا۔ 46تب وہ جان لیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں جو اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے اِس لِئے نِکال کر لایا کہ مَیں اُن کے درمیان سکُونت کرُوں۔ مَیں ہی خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔
بخُور جلانے کی قُربان گاہ
1اور تُو بخُور جلانے کے لِئے کِیکر کی لکڑی کی ایک قُربان گاہ بنانا۔ 2اُس کی لمبائی ایک ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ ہو۔ وہ چَوکھونٹی رہے اور اُس کی اُونچائی دو ہاتھ ہو اور اُس کے سِینگ اُسی ٹُکڑے سے بنائے جائیں۔ 3اور تُو اُس کی اُوپر کی سطح اور چاروں پہلُوؤں کو جو اُس کے گِرداگِرد ہیں اور اُس کے سِینگوں کو خالِص سونے سے منڈھنا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔ 4اور تُو اُس تاج کے نِیچے اُس کے دونوں پہلُوؤں میں سونے کے دو کڑے اُس کی دونوں طرف بنانا۔ وہ اُس کے اُٹھانے کی چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں گے۔ 5اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنا کر اُن کو سونے سے منڈھنا۔ 6اور تُو اُس کو اُس پردہ کے آگے رکھنا جو شہادت کے صندُوق کے سامنے ہے۔ وہ سرپوش کے سامنے رہے جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر ہے جہاں مَیں تُجھ سے مِلا کرُوں گا۔ 7اِسی پر ہارُونؔ خُوشبُودار بخُور جلایا کرے۔ ہر صُبح چراغوں کو ٹھیک کرتے وقت بخُور جلائے۔ 8اور زوال غرُوب کے درمیان بھی جب ہارُونؔ چراغوں کو رَوشن کرے تب بخُور جلائے۔ یہ بخُور خُداوند کے حضُور تُمہاری پُشت در پُشت ہمیشہ جلایا جائے۔ 9اور تُم اُس پر اَور طرح کا بخُور نہ جلانا نہ اُس پر سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی چڑھانا اور کوئی تپاون بھی اُس پر نہ تپانا۔ 10اور ہارُونؔ سال میں ایک بار اُس کے سِینگوں پر کفّارہ دے۔ تُمہاری پُشت در پُشت سال میں ایک بار اِس خطا کی قُربانی کے خُون سے جو کفّارہ کے لِئے ہو اُس کے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔ یہ خُداوند کے لِئے سب سے زِیادہ پاک ہے۔
خُداوند کے مسکن (خَیمۂِ اِجتماع) کے لِئے اصُول
11اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 12جب تُو بنی اِسرائیل کا شُمار کرے تو جِتنوں کا شُمار ہُؤا ہو وہ فی مَرد شُمار کے وقت اپنی جان کا فِدیہ خُداوند کے لِئے دیں تاکہ جب تُو اُن کا شُمار کر رہا ہو اُس وقت کوئی وبا اُن میں پَھیلنے نہ پائے۔ 13ہر ایک جو نِکل نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِلتا جائے وہ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے نِیم مِثقال دے۔ مِثقال بِیس جِیرہ کی ہوتی ہے۔ یہ نِیم مِثقال خُداوند کے لِئے نذر ہے۔ 14جِتنے بِیس برس کے یا اِس سے زِیادہ عُمر کے نِکل نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِلتے جائیں اُن میں سے ہر ایک خُداوند کی نذر دے۔ 15جب تُمہاری جانوں کے کفّارہ کے لِئے خُداوند کی نذر دی جائے تو دَولت مند نِیم مِثقال سے زِیادہ نہ دے اور نہ غرِیب اُس سے کم دے۔ 16اور تُو بنی اِسرائیل سے کفّارہ کی نقدی لے کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے کام میں لگانا تاکہ وہ بنی اِسرائیل کی طرف سے تُمہاری جانوں کے کفّارہ کے لِئے خُداوند کے حضُور یادگار ہو۔
پِیتل کا حَوض
17پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 18تُو دھونے کے لِئے پِیتل کا ایک حَوض اور پِیتل ہی کی اُس کی کُرسی بنانا اور اُسے خَیمۂِ اِجتماع اور قُربان گاہ کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا۔ 19اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ پاؤں اُس سے دھویا کریں۔ 20خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل ہوتے وقت پانی سے دھو لِیا کریں تاکہ ہلاک نہ ہوں یا جب وہ قُربان گاہ کے نزدِیک خِدمت کے واسطے یعنی خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی چڑھانے کو آئیں۔ 21تو اپنے اپنے ہاتھ پاؤں دھو لیں تاکہ مَر نہ جائیں۔ یہ اُس کے اور اُس کی اَولاد کے لِئے نسل در نسل دائمی رسم ہو۔
مَسح کرنے کا تیل
22اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 23کہ تُو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے خاص خاص خُوشبُودار مصالِح لینا یعنی اپنے آپ نِکلا ہُؤا مُر پانچ سَو مِثقال اور اُس کا آدھا یعنی ڈھائی سَو مِثقال دارچِینی اور خُوشبُودار اگر ڈھائی سَو مِثقال۔ 24اور تج پانچ سَو مِثقال اور زَیتُون کا تیل ایک ہیں۔ 25اور تُو اُن سے مَسح کرنے کا پاک تیل بنانا یعنی اُن کو گُندھی کی حِکمت کے مُطابِق مِلا کر ایک خُوشبُودار رَوغن تیّار کرنا۔ یہی مَسح کرنے کا پاک تیل ہو گا۔ 26اِسی سے تُو خَیمۂِ اِجتماع کو اور شہادت کے صندُوق کو۔ 27اور میز کو اُس کے ظرُوف سمیت اور شمعدان کو اُس کے ظرُوف سمیت اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ کو۔ 28اور سوختنی قُربانی چڑھانے کے مذبح کو اُس کے سب ظرُوف سمیت اور حَوض کو اور اُس کی کرسی کو مَسح کرنا۔ 29اور تُو اُن کو مُقدّس کرنا تاکہ وہ نہایت پاک ہو جائیں۔ جو کُچھ اُن سے چُھو جائے گا وہ پاک ٹھہرے گا۔ 30اور تُو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو مَسح کرنا اور اُن کو مُقدّس کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔ 31اور تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دینا کہ یہ تیل میرے لِئے تُمہاری پُشت در پُشت مَسح کرنے کا پاک تیل ہو گا۔ 32یہ کِسی آدمی کے جِسم پر نہ ڈالا جائے اور نہ تُم کوئی اَور رَوغن اِس کی ترکیب سے بنانا اِس لِئے کہ یہ مُقدّس ہے اور تُمہارے نزدِیک مُقدّس ٹھہرے۔ 33جو کوئی اِس کی طرح کُچھ بنائے یا اِس میں سے کُچھ کِسی اجنبی پر لگائے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
بخُور
34اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا تُو خُوشبُودار مصالِح مُر اور مصطگی اور لَون اور خُوشبُودار مصالِح کے ساتھ خالِص لُبان وزن میں برابر برابر لینا۔ 35اور نمک مِلا کر اُن سے گُندھی کی حِکمت کے مُطابِق خُوشبُودار رَوغن کی طرح صاف اور پاک بخُور بنانا۔ 36اور اِس میں سے کُچھ خُوب بارِیک پِیس کر خَیمۂِ اِجتماع میں شہادت کے صندُوق کے سامنے جہاں مَیں تُجھ سے مِلا کرُوں گا رکھنا۔ یہ تُمہارے لِئے نہایت پاک ٹھہرے۔ 37اور جو بخُور تُو بنائے اُس کی ترکِیب کے مُطابِق تُم اپنے لِئے کُچھ نہ بنانا۔ وہ بخُور تیرے نزدِیک خُداوند کے لِئے پاک ہو۔ 38جو کوئی سُونگھنے کے لِئے بھی اُس کی طرح کُچھ بنائے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔
مسکن کے لِئے کارِیگر
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 2دیکھ مَیں نے بضلی ایلؔ بِن اُورؔی بِن حُورؔ کو یہُوداؔہ کے قبیلہ میں سے نام لے کر بُلایا ہے۔ 3اور مَیں نے اُس کو حِکمت اور فہم اور عِلم اور ہر طرح کی صنعت میں رُوحُ اﷲ سے معمُور کِیا ہے۔ 4تاکہ ہُنرمندی کے کاموں کو اِیجاد کرے اور سونے اور چاندی اور پِیتل کی چِیزیں بنائے۔ 5اور پتّھر کو جڑنے کے لِئے کاٹے اور لکڑی کو تراشے جِس سے سب طرح کی کارِیگری کا کام ہو۔ 6اور دیکھ مَیں نے اہلیاؔب کو جو اَخیسمک ؔکا بیٹا اور دانؔ کے قبیلہ میں سے ہے اُس کا ساتھی مُقرّر کِیا ہے اور مَیں نے سب رَوشن ضمیروں کے دِل میں اَیسی سمجھ رکھّی ہے کہ جِن جِن چِیزوں کا مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے اُن سبھوں کو وہ بنا سکیں۔ 7یعنی خَیمۂِ اِجتماع اور شہادت کا صندُوق اور سرپوش جو اُس کے اُوپر رہے گا اور خَیمہ کا سب سامان۔ 8اور میز اور اُس کے ظرُوف اور خالِص سونے کا شمعدان اور اُس کے سب ظرُوف اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ۔ 9اور سوختنی قُربانی کی قُربان گاہ اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔ 10اور بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے جامے اور ہارُونؔ کاہِن کے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس تاکہ کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔ 11اور مَسح کرنے کا تیل اور مَقدِس کے لِئے خُوشبُودار مصالِح کا بخُور۔ اِن سبھوں کو وہ جَیسا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے وَیسا ہی بنائیں۔
سبت آرام کا دِن
12اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 13تُو بنی اِسرائیل سے یہ بھی کہہ دینا کہ تُم میرے سبتوں کو ضرُور ماننا۔ اِس لِئے کہ یہ میرے اور تُمہارے درمیان تُمہاری پُشت در پُشت ایک نِشان رہے گا تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند تُمہارا پاک کرنے والا ہُوں۔ 14پس تُم سبت کو ماننا اِس لِئے کہ وہ تُمہارے لِئے مُقدّس ہے۔ جو کوئی اُس کی بے حُرمتی کرے وہ ضرُور مار ڈالا جائے۔ جو اُس میں کُچھ کام کرے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ 15چھ دِن کام کاج کِیا جائے لیکن ساتواں دِن آرام کا سبت ہے جو خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے۔ جو کوئی سبت کے دِن کام کرے وہ ضرُور مار ڈالا جائے۔ 16پس بنی اِسرائیل سبت کو مانیں اور پُشت در پُشت اُسے دائمی عہد جان کر اُس کا لِحاظ رکھّیں۔ 17میرے اور بنی اِسرائیل کے درمیان یہ ہمیشہ کے لِئے ایک نِشان رہے گا اِس لِئے کہ چھ دِن میں خُداوند نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور ساتویں دِن آرام کر کے تازہ دَم ہُؤا۔
18اور جب خُداوند کوہِ سِیناؔ پر مُوسیٰؔ سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اُسے شہادت کی دو لَوحیں دِیں۔ وہ لَوحیں پتّھر کی اور خُدا کے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی تِھیں۔
سونے کا بچھڑا
1اور جب لوگوں نے دیکھا کہ مُوسیٰؔ نے پہاڑ سے اُترنے میں دیر لگائی تو وہ ہارُونؔ کے پاس جمع ہو کر اُس سے کہنے لگے کہ اُٹھ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس مَرد مُوسیٰؔ کو جو ہم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔
2ہارُونؔ نے اُن سے کہا تُمہاری بیویوں اور لڑکوں اور لڑکیوں کے کانوں میں جو سونے کی بالِیاں ہیں اُن کو اُتار کر میرے پاس لے آؤ۔ 3چُنانچہ سب لوگ اُن کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتار اُتار کر اُن کو ہارُونؔ کے پاس لے آئے۔ 4اور اُس نے اُن کو اُن کے ہاتھوں سے لے کر ایک ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنایا جِس کی صُورت چَھینی سے ٹھیک کی۔
تب وہ کہنے لگے اَے اِسرائیلؔ یہی تیرا وہ دیوتا ہے جو تُجھ کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا۔
5یہ دیکھ کر ہارُونؔ نے اُس کے آگے ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس نے اِعلان کر دِیا کہ کل خُداوند کے لِئے عِید ہو گی۔ 6اور دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر اُنہوں نے قُربانِیاں چڑھائیں اور سلامتی کی قُربانِیاں گُذرانیں۔ پِھر اُن لوگوں نے بَیٹھ کر کھایا پِیا اور اُٹھ کر کھیل کُود میں لگ گئے۔
7تب خُداوند نے مُوسیٰؔ کو کہا نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا بِگڑ گئے ہیں۔ 8وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا تھا بُہت جلد پِھر گئے ہیں۔ اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنایا اور اُسے پُوجا اور اُس کے لِئے قُربانی چڑھا کر یہ بھی کہا کہ اَے اِسرائیلؔ یہ تیرا وہ دیوتا ہے جو تُجھ کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا۔ 9اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ مَیں اِس قَوم کو دیکھتا ہُوں کہ یہ گردن کش قَوم ہے۔ 10اِس لِئے تُو مُجھے اب چھوڑ دے کہ میرا غضب اُن پر بھڑکے اور مَیں اُن کو بھسم کر دُوں اور مَیں تُجھے ایک بڑی قَوم بناؤُں گا۔
11تب مُوسیٰؔ نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے مِنّت کر کے کہا اَے خُداوند کیوں تیرا غضب اپنے لوگوں پر بھڑکتا ہے جِن کو تُو قُوّتِ عظِیم اور دستِ قَوی سے مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا ہے؟ 12مِصری لوگ یہ کیوں کہنے پائیں کہ وہ اُن کو بُرائی کے لِئے نِکال لے گیا تاکہ اُن کو پہاڑوں میں مار ڈالے اور اُن کو رُویِ زمِین پر سے فنا کر دے؟ سو تُو اپنے قہر و غضب سے باز رہ اور اپنے لوگوں سے اِس بُرائی کرنے کے خیال کو چھوڑ دے۔ 13تُو اپنے بندوں ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کو یاد کر جِن سے تُو نے اپنی ہی قَسم کھا کر یہ کہا تھا کہ مَیں تُمہاری نسل کو آسمان کے تاروں کی مانِند بڑھاؤُں گا اور یہ سارا مُلک جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا ہے تُمہاری نسل کو بخشُوں گا کہ وہ سدا اُس کے مالِک رہیں۔ 14تب خُداوند نے اُس بُرائی کے خیال کو چھوڑ دِیا جو اُس نے کہا تھا کہ اپنے لوگوں سے کرے گا۔
15اور مُوسیٰؔ شہادت کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لِئے ہُوئے اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور وہ لَوحیں اِدھر سے اور اُدھر سے دونوں طرف سے لِکھی ہُوئی تِھیں۔ 16اور وہ لَوحیں خُدا ہی کی بنائی ہُوئی تِھیں اور جو لِکھا ہُؤا تھا وہ بھی خُدا ہی کا لِکھا اور اُن پر کندہ کِیا ہُؤا تھا۔
17اور جب یشُوؔع نے لوگوں کی للکار کی آواز سُنی تو مُوسیٰؔ سے کہا کہ لشکر گاہ میں لڑائی کا شور ہو رہا ہے۔
18مُوسیٰؔ نے کہا یہ آواز نہ تو فتح مندوں کا نعرہ ہے نہ مغلُوبوں کی فریاد بلکہ مُجھے تو گانے والوں کی آواز سُنائی دیتی ہے۔
19اور لشکر گاہ کے نزدِیک آ کر اُس نے وہ بچھڑا اور اُن کا ناچنا دیکھا۔ تب مُوسیٰؔ کا غضب بھڑکا اور اُس نے اُن لَوحوں کو اپنے ہاتھوں میں سے پٹک دِیا اور اُن کو پہاڑ کے نِیچے توڑ ڈالا۔ 20اور اُس نے اُس بچھڑے کو جِسے اُنہوں نے بنایا تھا لِیا اور اُس کو آگ میں جلایا اور اُسے بارِیک پِیس کر پانی پر چِھڑکا اور اُسی میں سے بنی اِسرائیل کو پِلوایا۔ 21اور مُوسیٰؔ نے ہارُونؔ سے کہا کہ اِن لوگوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا تھا جو تُو نے اِن کو اِتنے بڑے گُناہ میں پھنسا دِیا۔
22ہارُونؔ نے کہا کہ میرے مالِک کا غضب نہ بھڑکے۔ تُو اِن لوگوں کو جانتا ہے کہ بدی پر تُلے رہتے ہیں۔ 23چُنانچہ اِن ہی نے مُجھ سے کہا کہ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس آدمی مُوسیٰؔ کو جو ہم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔ 24تب مَیں نے اِن سے کہا کہ جِس جِس کے ہاں سونا ہو وہ اُسے اُتار لائے۔ پس اُنہوں نے اُسے مُجھ کو دِیا اور مَیں نے اُسے آگ میں ڈالا تو یہ بچھڑا نِکل پڑا۔
25جب مُوسیٰؔ نے دیکھا کہ لوگ بے قابُو ہو گئے کیونکہ ہارُونؔ نے اُن کو بے لگام چھوڑ کر اُن کو اُن کے دُشمنوں کے درمیان ذلِیل کر دِیا۔ 26تو مُوسیٰؔ نے لشکر گاہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر کہا جو جو خُداوند کی طرف ہے وہ میرے پاس آ جائے۔ تب سب بنی لاوی اُس کے پاس جمع ہو گئے۔ 27اور اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی اپنی ران سے تلوار لٹکا کر پھاٹک پھاٹک گُھوم گُھوم کر سارے لشکر گاہ میں اپنے اپنے بھائیوں اور اپنے اپنے ساتھیوں اور اپنے اپنے پڑوسیوں کو قتل کرتے پِھرو۔ 28اور بنی لاوی نے مُوسیٰؔ کے کہنے کے مُوافِق عمل کِیا۔ چُنانچہ اُس دِن لوگوں میں سے قریباً تِین ہزار مَرد کھیت آئے۔ 29اور مُوسیٰؔ نے کہا کہ آج خُداوند کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو بلکہ ہر شخص اپنے ہی بیٹے اور اپنے ہی بھائی کے خِلاف ہو تاکہ وہ تُم کو آج ہی برکت دے۔
30اور دُوسرے دِن مُوسیٰؔ نے لوگوں سے کہا کہ تُم نے بڑا گُناہ کِیا اور اب مَیں خُداوند کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔ شاید مَیں تُمہارے گُناہ کا کفّارہ دے سکُوں۔ 31اور مُوسیٰؔ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہنے لگا ہائے اِن لوگوں نے بڑا گُناہ کِیا کہ اپنے لِئے سونے کا دیوتا بنایا۔ 32اور اب اگر تُو اِن کا گُناہ مُعاف کر دے تو خَیر ورنہ میرا نام اُس کِتاب میں سے جو تُو نے لِکھی ہے مِٹا دے۔
33اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ جِس نے میرا گُناہ کِیا ہے مَیں اُسی کے نام کو اپنی کِتاب میں سے مِٹاؤں گا۔ 34اب تُو روانہ ہو اور لوگوں کو اُس جگہ لے جا جو مَیں نے تُجھے بتائی ہے۔ دیکھ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا لیکن مَیں اپنے مُطالبہ کے دِن اُن کو اُن کے گُناہ کی سزا دُوں گا۔
35اور خُداوند نے اُن لوگوں میں مَری بھیجی کیونکہ جو بچھڑا ہارُونؔ نے بنایا وہ اُن ہی کا بنوایا ہُؤا تھا۔
خُداوند اِسرائیلیوں کو کوہِ سِیناؔ سے کُوچ کا حُکم دیتا ہے
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اُن لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر جِن کو تُو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا یہاں سے اُس مُلک کی طرف روانہ ہو جِس کے بارے میں ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ سے مَیں نے قَسم کھا کر کہا تھا کہ اِسے مَیں تیری نسل کو دُوں گا۔ 2اور مَیں تیرے آگے آگے ایک فرِشتہ کو بھیجُوں گا اور مَیں کنعانیوں اور امورِیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسیوں کو نِکال دُوں گا۔ 3اُس مُلک میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور چُونکہ تُو گردن کش قَوم ہے اِس لِئے مَیں تیرے بِیچ میں ہو کر نہ چلُوں گا تا اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُجھ کو راہ میں فنا کر ڈالُوں۔
4لوگ اِس وحشت ناک خبر کو سُن کر غمگِین ہُوئے اور کِسی نے اپنے زیور نہ پہنے۔ 5کیونکہ خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہہ دِیا تھا کہ بنی اِسرائیل سے کہنا کہ تُم گردن کش لوگ ہو۔ اگر مَیں ایک لمحہ بھی تیرے بِیچ میں ہو کر چلُوں تو تُجھ کو فنا کر دُوں گا۔ سو تُو اپنے زیور اُتار ڈال تاکہ مُجھے معلُوم ہو کہ تیرے ساتھ کیا کرنا چاہِئے۔ 6چُنانچہ بنی اِسرائیل حورِبؔ پہاڑ سے لے کر آگے آگے اپنے زیوروں کو اُتارے رہے۔
خُدا اپنے لوگوں کے ساتھ
7اور مُوسیٰؔ خَیمہ کو لے کر اُسے لشکر گاہ سے باہر بلکہ لشکر گاہ سے دُور لگا لِیا کرتا تھا اور اُس کا نام خَیمۂِ اِجتماع رکھّا اور جو کوئی خُداوند کا طالِب ہوتا وہ لشکر گاہ کے باہر اُسی خَیمہ کی طرف چلا جاتا تھا۔ 8اور جب مُوسیٰؔ باہر خَیمہ کی طرف جاتا تو سب لوگ اُٹھ کر اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر کھڑے ہو جاتے اور مُوسیٰؔ کے پِیچھے دیکھتے رہتے تھے جب تک وہ خَیمہ کے اندر داخِل نہ ہو جاتا۔ 9اور جب مُوسیٰؔ خَیمہ کے اندر چلا جاتا تو ابر کا سُتُون اُتر کر خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہرا رہتا اور خُداوند مُوسیٰؔ سے باتیں کرنے لگتا۔ 10اور سب لوگ ابر کے سُتُون کو خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہرا ہُؤا دیکھتے تھے اور سب لوگ اُٹھ اُٹھ کر اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر سے اُسے سِجدہ کرتے تھے۔ 11اور جَیسے کوئی شخص اپنے دوست سے بات کرتا ہے وَیسے ہی خُداوند رُوبرُو ہو کر مُوسیٰؔ سے باتیں کرتا تھا اور مُوسیٰؔ لشکر گاہ کو لَوٹ آتا تھا پر اُس کا خادِم یشُوؔع جو نُون کا بیٹا اور جوان آدمی تھا خَیمہ سے باہر نہیں نِکلتا تھا۔
خُداوند اپنے لوگوں کے ساتھ رہنے کا وعدہ کرتا ہے
12اور مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا دیکھ تُو مُجھ سے کہتا ہے کہ اِن لوگوں کو لے چل پر مُجھے یہ نہیں بتایا کہ تُو کس کو میرے پاس بھیجے گا حالانکہ تُو نے یہ بھی کہا ہے کہ مَیں تُجھ کو بنام جانتا ہُوں اور تُجھ پر میرے کرم کی نظر ہے۔ 13پس اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھ کو اپنی راہ بتا جِس سے مَیں تُجھے پہچان لُوں تاکہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر رہے اور یہ خیال رکھ کہ یہ قَوم تیری ہی اُمّت ہے۔
14تب اُس نے کہا مَیں ساتھ چلُوں گا اور تُجھے آرام دُوں گا۔
15مُوسیٰؔ نے کہا اگر تُو ساتھ نہ چلے تو ہم کو یہاں سے آگے نہ لے جا۔ 16کیونکہ یہ کیونکر معلُوم ہو گا کہ مُجھ پر اور تیرے لوگوں پر تیرے کرم کی نظر ہے؟ کیا اِسی طرِیق سے نہیں کہ تُو ہمارے ساتھ ساتھ چلے تاکہ مَیں اور تیرے لوگ رُویِ زمِین کی سب قَوموں سے نرالے ٹھہریں؟
17خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا مَیں یہ کام بھی جِس کا تُو نے ذِکر کِیا ہے کرُوں گا کیونکہ تُجھ پر میرے کرم کی نظر ہے اور مَیں تُجھ کو بنام پہچانتا ہُوں۔
18تب وہ بول اُٹھا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے اپنا جلال دِکھا دے۔
19اُس نے کہا مَیں اپنی ساری نیکی تیرے سامنے ظاہِر کرُوں گا اور تیرے ہی سامنے خُداوند کے نام کا اِعلان کرُوں گا اور مَیں جِس پر مہربان ہونا چاہُوں مہربان ہُوں گا اور جِس پر رحم کرنا چاہُوں رحم کرُوں گا۔ 20اور یہ بھی کہا تُو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا کیونکہ اِنسان مُجھے دیکھ کر زِندہ نہیں رہے گا۔ 21پِھر خُداوند نے کہا دیکھ میرے قرِیب ہی ایک جگہ ہے سو تُو اُس چٹان پر کھڑا ہو۔ 22اور جب تک میرا جلال گُذرتا رہے گا مَیں تُجھے اُس چٹان کے شِگاف میں رکھّوں گا اور جب تک مَیں نِکل نہ جاؤُں تُجھے اپنے ہاتھ سے ڈھانکے رہُوں گا۔ 23اِس کے بعد مَیں اپنا ہاتھ اُٹھا لُوں گا اور تُو میرا پِیچھا دیکھے گا لیکن میرا چہرہ دِکھائی نہیں دے گا۔
پتھّر کی لَوحوں کا دُوسرا جوڑا
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں اپنے لِئے تراش لینا اور مَیں اُن لَوحوں پر وُہی باتیں لِکھ دُوں گا جو پہلی لَوحوں پر جِن کو تُو نے توڑ ڈالا مرقُوم تِھیں۔ 2اور صُبح تک تیّار ہو جانا اور سویرے ہی کوہِ سِیناؔ پر آ کر وہاں پہاڑ کی چوٹی پر میرے سامنے حاضِر ہونا۔ 3پر تیرے ساتھ کوئی اَور آدمی نہ آئے اور نہ پہاڑ پر کہِیں کوئی دُوسرا شخص دِکھائی دے۔ بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل بھی پہاڑ کے سامنے چرنے نہ پائیں۔ 4اور مُوسیٰؔ نے پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں تراشیں اور صُبح سویرے اُٹھ کر پتّھر کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لِئے ہُوئے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کوہِ سِیناؔ پر چڑھ گیا۔
5تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس کے ساتھ وہاں کھڑے ہو کر خُداوند کے نام کا اِعلان کِیا۔ 6اور خُداوند اُس کے آگے سے یہ پُکارتا ہُؤا گُذرا خُداوند خُداوند خُدایِ رحیم اور مہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت اور وفا میں غنی۔ 7ہزاروں پر فضل کرنے والا۔ گُناہ اور تقصِیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مُجرم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا بلکہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کے بیٹوں اور پوتوں کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔
8تب مُوسیٰؔ نے جلدی سے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔ 9اور کہا اَے خُداوند اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہمارے بِیچ میں ہو کر چل گو یہ قَوم گردن کش ہے اور تُو ہمارے گُناہ اور خطا کو مُعاف کر اور ہم کو اپنی میراث کر لے۔
عہد کی تجدِید
10اُس نے کہا دیکھ مَیں عہد باندھتا ہُوں کہ تیرے سب لوگوں کے سامنے اَیسی کرامات کرُوں گا جو دُنیا بھر میں اور کِسی قَوم میں کبھی کی نہیں گئیں اور وہ سب لوگ جِن کے بِیچ تُو رہتا ہے خُداوند کے کام کو دیکھیں گے کیونکہ جو مَیں تُم لوگوں سے کرنے کو ہُوں وہ ہیبت ناک کام ہو گا۔ 11آج کے دِن جو حُکم مَیں تُجھے دیتا ہُوں تُو اُسے یاد رکھنا۔ دیکھ مَیں امورِیوں اور کنعانیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسیوں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہُوں۔ 12سو خبردار رہنا کہ جِس مُلک کو تُو جاتا ہے اُس کے باشِندوں سے کوئی عہد نہ باندھنا۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تیرے لِئے پھندا ٹھہرے۔ 13بلکہ تُم اُن کی قُربان گاہوں کو ڈھا دینا اور اُن کے سُتُونوں کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دینا اور اُن کی یسِیرتوں کو کاٹ ڈالنا۔
14کیونکہ تُجھ کو کِسی دُوسرے معبُود کی پرستِش نہیں کرنی ہو گی اِس لِئے کہ خُداوند جِس کا نام غیُور ہے وہ خُدایِ غیُور ہے بھی۔ 15سو اَیسا نہ ہو کہ تُو اُس مُلک کے باشِندوں سے کوئی عہد باندھ لے اور جب وہ اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کار ٹھہریں اور اپنے معبُودوں کے لِئے قُربانی کریں اور کوئی تُجھ کو دعوت دے اور تُو اُس کی قُربانی میں سے کُچھ کھا لے۔ 16اور تُو اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں سے بیاہے اور اُن کی بیٹِیاں اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کار ٹھہریں اور تیرے بیٹوں کو بھی اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کار بنا دیں۔
17تُو اپنے لِئے ڈھالے ہُوئے دیوتا نہ بنا لینا۔
18تُو بے خمِیری روٹی کی عِید مانا کرنا۔ میرے حُکم کے مُطابِق سات دِن تک ابیب کے مہِینے میں وقتِ مُعیّنہ پر بے خمِیری روٹیاں کھانا کیونکہ ماہِ ابیب میں تُو مِصرؔ سے نِکلا تھا۔
19سب پہلوٹھے میرے ہیں اور تیرے چَوپایوں میں جو نر پہلوٹھے ہوں کیا بچھڑے کیا برّے سب میرے ہوں گے۔ 20لیکن گدھے کے پہلے بچّے کا فِدیہ برّہ دے کر ہو گا اور اگر تُو فِدیہ دینا نہ چاہے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا پر اپنے سب پہلوٹھے بیٹوں کا فِدیہ ضرُور دینا
اور کوئی میرے سامنے خالی ہاتھ دِکھائی نہ دے۔
21چھ دِن کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن آرام کرنا۔ ہل جوتنے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں بھی آرام کرنا۔
22اور تُو گیہُوں کے پہلے پَھل کے کاٹنے کے وقت ہفتوں کی عِید اور سال کے آخِر میں فصل جمع کرنے کی عِید مانا کرنا۔
23تیرے سب مَرد سال میں تِین بار خُداوند خُدا کے آگے جو اِسرائیلؔ کا خُدا ہے حاضِر ہوں۔ 24کیونکہ مَیں قَوموں کو تیرے آگے سے نِکال کر تیری سرحدّوں کو بڑھا دُوں گا اور جب سال میں تِین بار تُو خُداوند اپنے خُدا کے آگے حاضر ہو گا تو کوئی شخص تیری زمِین کا لالچ نہ کرے گا۔
25تُو میری قُربانی کا خُون خمِیری روٹی کے ساتھ نہ گُذراننا اور عِیدِ فَسح کی قُربانی میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔
26اپنی زمِین کی پہلی پَیداوار کا پہلا پَھل خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا۔
حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔
27اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ تُو یہ باتیں لِکھ کیونکہ اِن ہی باتوں کے مفہُوم کے مُطابِق مَیں تُجھ سے اور اِسرائیلؔ سے عہد باندھتا ہُوں۔ 28سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوں پر اُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا۔
مُوسیٰؔ کوہِ سِیناؔ سے اُترتا ہے
29اور جب مُوسیٰؔ شہادت کی دونوں لَوحیں اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے کوہِ سِینا ؔسے اُترا آتا تھا تو پہاڑ سے نِیچے اُترتے وقت اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرنے کی وجہ سے اُس کا چِہرہ چمک رہا ہے۔ 30اور جب ہارُونؔ اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰؔ پر نظر کی اور اُس کے چِہرہ کو چمکتے دیکھا تو اُس کے نزدِیک آنے سے ڈرے۔ 31تب مُوسیٰؔ نے اُن کو بُلایا اور ہارُونؔ اور جماعت کے سب سردار اُس کے پاس لَوٹ آئے اور مُوسیٰؔ اُن سے باتیں کرنے لگا۔ 32اور بعد میں سب بنی اِسرائیل نزدِیک آئے اور اُس نے وہ سب احکام جو خُداوند نے کوہِ سِیناؔ پر باتیں کرتے وقت اُسے دِئے تھے اُن کو بتائے۔ 33اور جب مُوسیٰؔ اُن سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اپنے مُنہ پر نقاب ڈال لِیا۔ 34اور جب مُوسیٰؔ خُداوند سے باتیں کرنے کے لِئے اُس کے سامنے جاتا تو باہر نِکلنے کے وقت تک نقاب کو اُتارے رہتا تھا اور جو حُکم اُسے مِلتا تھا وہ اُسے باہر آ کر بنی اِسرائیل کو بتا دیتا تھا۔ 35اور بنی اِسرائیل مُوسیٰؔ کے چِہرہ کو دیکھتے تھے کہ اُس کے چِہرہ کی جِلد چمک رہی ہے اور جب تک مُوسیٰؔ خُداوند سے باتیں کرنے نہ جاتا تب تک اپنے مُنہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا۔
سبت کے لِئے ضوابط
1اور مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کر کے کہا جِن باتوں پر عمل کرنے کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا ہے وہ یہ ہیں۔ 2چھ دِن کام کاج کِیا جائے لیکن ساتواں دِن تُمہارے لِئے روزِ مُقدّس یعنی خُداوند کے آرام کا سبت ہو۔ جو کوئی اُس میں کُچھ کام کرے وہ مار ڈالا جائے۔ 3تُم سبت کے دِن اپنے گھروں میں کہیں بھی آگ نہ جلانا۔
خَیمۂِ اِجتماع کے لِئے نذرانے
4اور مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا جِس بات کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے وہ یہ ہے کہ 5تُم اپنے پاس سے خُداوند کے لِئے ہدیہ لایا کرو۔ جِس کِسی کے دِل کی خُوشی ہو وہ خُداوند کا ہدیہ لائے۔ سونا اور چاندی اور پِیتل۔ 6اور آسمانی رنگ اور ارغوانی رنگ اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہِین کتان اور بکریوں کی پشم۔ 7اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں اور کِیکر کی لکڑی۔ 8اور جلانے کا تیل اور مَسح کرنے کے تیل کے لِئے اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح۔ 9اور افُود اور سِینہ بند کے لِئے سُلیمانی پتّھر اور اَور جڑاؤ پتّھر۔
مسکن کے لِئے ساز و سامان
10اور تُمہارے درمیان جو رَوشن ضمِیر ہیں وہ آ کر وہ چِیزیں بنائیں جِن کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے۔ 11یعنی مسکن اور اُس کا خَیمہ اور غِلاف اور اُس کی گُھنڈیاں اور تختے اور بینڈے اور اُس کے سُتُون اور خانے۔ 12صندُوق اور اُس کی چوبیں۔ سرپوش اور بیچ کا پردہ۔ 13میز اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور نذر کی روٹیاں۔ 14اور رَوشنی کے لِئے شمعدان اور اُس کے برتن اور چراغ اور جلانے کا تیل۔ 15اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ اور اُس کی چوبیں اور مَسح کرنے کا تیل اور خُوشبُودار بخُور اور مسکن کے دروازہ کے لِئے دروازہ کا پردہ۔ 16اور سوختنی قُربانی کا مذبح اور اُس کے لِئے پِیتل کی جھنجری اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔ 17اور صحن کے پردے سُتُونوں سمیت اور اُن کے خانے اور صحن کے دروازہ کا پردہ۔ 18اور مسکن کی میخیں اور صحن کی میخیں اور اُن دونوں کی رسِّیاں۔ 19اور مَقدِس کی خِدمت کے لِئے بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُونؔ کاہِن کی لِئے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس تاکہ وہ کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔
لوگ نذرانے لاتے ہیں
20تب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُوسیٰؔ کے پاس سے رُخصت ہُوئی۔ 21اور جِس جِس کا جی چاہا اور جِس جِس کے دِل میں رغبت ہُوئی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے کام اور وہاں کی عِبادت اور مُقدّس لِباس کے لِئے خُداوند کا ہدیہ لایا۔ 22اور کیا مَرد کیا عَورت جِتنوں کا دِل چاہا وہ سب جُگنو بالیاں انگشتریاں اور بازُوبند جو سب سونے کے زیور تھے لانے لگے۔ اِس طریقہ سے لوگوں نے خُداوند کو سونے کا ہدیہ دِیا۔ 23اور جِس جِس کے پاس آسمانی رنگ اور ارغوانی رنگ اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہِین کتان اور بکریوں کی پشم اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں تِھیں وہ اُن کو لے آئے۔ 24جِس نے چاندی یا پِیتل کا ہدیہ دینا چاہا وہ وَیسا ہی ہدیہ خُداوند کے لِئے لایا اور جِس کِسی کے پاس کِیکر کی لکڑی تھی وہ اُسی کو لے آیا۔ 25اور جِتنی عَورتیں ہوشیار تِھیں اُنہوں نے اپنے ہاتھوں سے کات کات کر آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے اور مہِین کتان کے تار لا کر دِئے۔ 26اور جِتنی عَورتوں کے دِل حِکمت کی طرف مائِل تھے اُنہوں نے بکریوں کی پشم کاتی۔ 27اور جو سردار تھے وہ افُود اور سِینہ بند کے لِئے سُلیمانی پتّھر اور اَور جڑاؤ پتّھر۔ 28اور رَوشنی اور مَسح کرنے کے تیل اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح اور تیل لائے۔ 29یُوں بنی اِسرائیل اپنی ہی خُوشی سے خُداوند کے لِئے ہدئے لائے یعنی جِس جِس مَرد یا عَورت کا جی چاہا اِن کاموں کے لِئے جِن کے بننے کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰؔ کی معرفت دِیا تھا کُچھ دے وہ اُنہوں نے دِیا۔
مسکن بنانے کے لِئے کاریگر
30اور مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل سے کہا دیکھو خُداوند نے بضلی اؔیل بِن اُورؔی بِن حُورؔ کو جو یہُوداؔہ کے قبیلہ میں سے ہے نام لے کر بُلایا ہے۔ 31اور اُس نے اُسے حِکمت اور فہم اور دانِش اور ہر طرح کی صنعت کے لِئے رُوحُ اﷲ سے معمُور کِیا ہے۔ 32اور صنعت کاری میں اور سونے چاندی اور پِیتل کے کام میں۔ 33اور جڑاؤ پتّھر اور لکڑی کے تراشنے میں غرض ہر ایک نادِر کام کے بنانے میں ماہِر کِیا ہے۔ 34اور اُس نے اُسے اور اَخیسمکؔ کے بیٹے اہلیاؔب کو بھی جو دان کے قبیلہ کا ہے ہُنر سِکھانے کی قابلیت بخشی ہے۔ 35اور اُن کے دِلوں میں اَیسی حِکمت بھر دی ہے جِس سے وہ ہر طرح کی صنعت میں ماہِر ہوں اور کندہ کار کا اور ماہِر اُستاد کا اور زردوز کا جو آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور مہِین کتان پر گُل کاری کرتا ہے اور جو لاہے کا اور ہر طرح کے دستکار کا کام کر سکیں اور عجیب اور نادِر چِیزیں اِیجاد کریں۔
1پس بضلی ایلؔ اور اہلیاؔب اور سب رَوشن ضمِیر آدمی کام کریں جِن کو خُداوند نے حِکمت اور فہم سے مالا مال کِیا ہے تاکہ وہ مَقدِس کی عِبادت کے سب کام کو خُداوند کے حُکم کے مُطابِق انجام دیں۔
لوگ بہُت سے ہَدئے لاتے ہیں
2تب مُوسیٰؔ نے بضلی ایلؔ اور اہلیاؔب اور سب رَوشن ضمِیر آدمیوں کو بُلایا جِن کے دِل میں خُداوند نے حِکمت بھر دی تھی یعنی جِن کے دِل میں تحرِیک ہُوئی کہ جا کر کام کریں۔ 3اور جو جو ہدئے بنی اِسرائیل لائے تھے کہ اُن سے مَقدِس کی عِبادت کی چِیزیں بنائی جائیں وہ سب اُنہوں نے مُوسیٰؔ سے لے لِئے اور لوگ پِھر بھی اپنی خُوشی سے ہر صُبح اُس کے پاس ہدیہ لاتے رہے۔ 4تب وہ سب عقل مند کارِیگر جو مَقدِس کے سب کام بنا رہے تھے اپنے اپنے کام کو چھوڑ کر مُوسیٰؔ کے پاس آئے۔ 5اور وہ مُوسیٰؔ سے کہنے لگے کہ لوگ اِس کام کے سر انجام کے لِئے جِس کے بنانے کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے ضرُورت سے بُہت زِیادہ لے آئے ہیں۔
6تب مُوسیٰؔ نے جو حُکم دِیا اُس کا اِعلان اِنہوں نے تمام لشکر گاہ میں کرا دِیا کہ کوئی مَرد یا عَورت اب سے مَقدِس کے لِئے ہدیہ دینے کی غرض سے کُچھ اور کام نہ بنائے۔ یُوں وہ لوگ اَور لانے سے روک دِئے گئے۔ 7کیونکہ جو سامان اُن کے پاس پُہنچ چُکا تھا وہ سارے کام کو تیّار کرنے کے لِئے نہ فقط کافی بلکہ زِیادہ تھا۔
خَیمۂِ اِجتماع کا بنایا جانا
8اور کام کرنے والوں میں جِتنے رَوشن ضمِیر تھے اُنہوں نے مَقدِس کے واسطے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کے دس پردے بنائے جِن پر ماہر اُستاد کے ہاتھ کے کڑھے ہُوئے کرُّوبی تھے۔ 9ہر پردہ کی لمبائی اٹھائِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ تھی اور وہ سب پردے ایک ہی ناپ کے تھے۔ 10اور اُس نے پانچ پردے ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دِئے اور دُوسرے پانچ پردے بھی ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دِئے۔ 11اور اُس نے ایک بڑے پردہ کے حاشیہ میں اُس کے مِلانے کے رُخ پر آسمانی رنگ کے تُکمے بنائے۔ اَیسے ہی تُکمے اُس نے دُوسرے بڑے پردہ کی اُس طرف کے حاشیہ میں بنائے جِدھر مِلانے کا رُخ تھا۔ 12پچاس تُکمے اُس نے ایک پردہ میں اور پچاس ہی دُوسرے پردہ کے حاشیہ میں اُس کے مِلانے کے رُخ پر بنائے۔ یہ تُکمے آپس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل تھے۔ 13اور اُس نے سونے کی پچاس گُھنڈیاں بنائِیں اور اُن ہی گُھنڈیوں سے پردوں کو آپس میں اَیسا جوڑ دِیا کہ مسکن مِل کر ایک ہو گیا۔
14اور بکری کے بالوں سے گیارہ پردے مسکن کے اُوپر کے خَیمہ کے لِئے بنائے۔ 15ہر پردہ کی لمبائی تِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ تھی اور وہ گیارہ پردے ایک ہی ناپ کے تھے۔ 16اور اُس نے پانچ پردے تو ایک ساتھ جوڑے اور چھ ایک ساتھ۔ 17اور پچاس تُکمے اُن جڑے ہُوئے پردوں میں سے کنارہ کے پردہ کے حاشیہ میں بنائے اور پچاس ہی تُکمے اُن دُوسرے جڑے ہُوئے پردوں میں سے کنارہ کے پردہ کے حاشیہ میں بنائے۔ 18اور اُس نے پِیتل کی پچاس گُھنڈیاں بھی بنائِیں تاکہ اُن سے اُس خَیمہ کو اَیسا جوڑ دے کہ وہ ایک ہو جائے۔ 19اور خَیمہ کے لِئے ایک غِلاف مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا اور اُس کے لِئے غِلاف تخس کی کھالوں کا بنایا۔
20اور اُس نے مسکن کے واسطے کِیکر کی لکڑی کے تختے بنائے کہ کھڑے کِئے جائیں۔ 21ہر تختہ کی لمبائی دس ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ 22اور اُس نے ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو جڑی ہُوئی چُولیں بنائِیں۔ مسکن کے سب تختوں کی چُولیں اَیسی ہی بنائِیں۔ 23اور مسکن کے لِئے جو تختے بنے تھے اُن میں سے بِیس تختے جنُوبی سِمت میں لگائے۔ 24اور اُس نے اُن بِیسوں تختوں کے نِیچے چاندی کے چالِیس خانے بنائے یعنی ہر تختہ کی دونوں چُولوں کے لِئے دو دو خانے۔ 25اور مسکن کی دُوسری طرف یعنی شِمالی سِمت کے لِئے بِیس تختے بنائے۔ 26اور اُن کے لِئے بھی چاندی کے چالِیس ہی خانے بنائے یعنی ایک ایک تختہ کے نِیچے دو دو خانے۔ 27اور مسکن کے پِچھلے حِصّہ یعنی مغرِبی سِمت کے لِئے چھ تختے بنائے۔ 28اور دو تختے مسکن کے دونوں کونوں کے لِئے پِچھلے حِصّہ میں بنائے۔ 29یہ نِیچے سے دُہرے تھے اور اِسی طرح اُوپر کے سِرے تک آ کر ایک ہی حلقہ میں مِلا دِئے گئے تھے۔ اُس نے دونوں کونوں کے دونوں تختے اِسی ڈھب کے بنائے۔ 30پس آٹھ تختے تھے اور اُن کے لِئے چاندی کے سولہ خانے یعنی ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو خانے۔
31اور اُس نے کِیکر کی لکڑی کے بینڈے بنائے۔ پانچ بینڈے مسکن کی ایک طرف کے تختوں کے لِئے۔ 32اور پانچ بینڈے مسکن کی دُوسری طرف کے تختوں کے لِئے اور پانچ بینڈے مسکن کے پچھلے حِصّہ میں مغرِبی طرف کے تختوں کے لِئے بنائے۔ 33اور اُس نے وسطی بینڈے کو اَیسا بنایا کہ تختوں کے بِیچ میں سے ہو کر ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پُہنچے۔ 34اور تختوں کو سونے سے منڈھا اور سونے کے کڑے بنائے تاکہ بینڈوں کے لِئے خانوں کا کام دیں اور بینڈوں کو سونے سے منڈھا۔
35اور اُس نے بیچ کا پردہ آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنایا جِس پر ماہِر اُستاد کے ہاتھ کے کرُّوبی کڑھے ہُوئے تھے۔ 36اور اُس کے لِئے کِیکر کے چار سُتُون بنائے اور اُن کو سونے سے منڈھا۔ اُن کے کُنڈے سونے کے تھے اور اُس نے اُن کے لِئے چاندی کے چار خانے ڈھال کر بنائے۔ 37اور اُس نے خَیمہ کے دروازہ کے لِئے ایک پردہ آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنایا۔ وہ بیل بُوٹے دار تھا۔ 38اور اُس کے لِئے پانچ سُتُون کنڈوں سمیت بنائے اور اُن کے سِروں اور پٹّیوں کو سونے سے منڈھا۔ اُن کے لِئے جو پانچ خانے تھے وہ پِیتل کے بنے ہُوئے تھے۔
عہد کے صندُوق کا بنایا جانا
1اور بضلی ایلؔ نے وہ صندُوق کِیکر کی لکڑی کا بنایا۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ 2اور اُس نے اُس کے اندر اور باہر خالِص سونا منڈھا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد ایک سونے کا تاج بنایا۔ 3اور اُس نے اُس کے چاروں پایوں پر لگانے کو سونے کے چار کڑے ڈھالے۔ دو کڑے تو اُس کی ایک طرف اور دو دُوسری طرف تھے۔ 4اور اُس نے کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو سونے سے منڈھا۔ 5اور اُن چوبوں کو صندُوق کی دونوں طرف کے کڑوں میں ڈالا تاکہ صندُوق اُٹھایا جائے۔ 6اور اُس نے سرپوش خالِص سونے کا بنایا۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ 7اور اُس نے سرپوش کے دونوں سِروں پر سونے کے دو کرُّوبی گھڑ کر بنائے۔ 8ایک کرُّوبی کو اُس نے ایک سِرے پر رکھّا اور دُوسرے کو دُوسرے سِرے پر۔ دونوں سِروں کے کرُّوبی اور سرپوش ایک ہی ٹُکڑے سے بنے تھے۔ 9اور کرُّوبیوں کے بازُو اُوپر سے پَھیلے ہُوئے تھے اور اُن کے بازُوؤں سے سرپوش ڈھکا ہُؤا تھا اور اُن کرُّوبیوں کے چہرے سرپوش کی طرف اور ایک دُوسرے کے مُقابِل تھے۔
نذر کی روٹیوں کی میز کا بنایا جانا
10اور اُس نے وہ میز کِیکر کی لکڑی کی بنائی۔ اُس کی لمبائی دو ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ 11اور اُس نے اُس کو خالِص سونے سے منڈھا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد سونے کا ایک تاج بنایا۔ 12اور اُس نے ایک کنگنی چار اُنگل چَوڑی اُس کے چاروں طرف رکھّی اور اُس کنگنی پر گِرداگِرد سونے کا ایک تاج بنایا۔ 13اور اُس نے اُس کے لِئے سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُن کو اُس کے چاروں پایوں کے چاروں کونوں میں لگایا۔ 14یہ کڑے کنگنی کے پاس تھے تاکہ میز اُٹھانے کی چوبوں کے خانوں کا کام دیں۔ 15اور اُس نے میز اُٹھانے کی وہ چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنائِیں اور اُن کو سونے سے منڈھا۔ 16اور اُس نے میز پر کے سب ظرُوف یعنی اُس کے طباق اور چمچے اور بڑے بڑے پیالے اور اُنڈیلنے کے آفتابے خالِص سونے کے بنائے۔
چراغ دان کا بنایا جانا
17اور اُس نے شمعدان خالِص سونے کا بنایا۔ وہ شمعدان اور اُس کا پایہ اور اُس کی ڈنڈی گھڑے ہُوئے تھے۔ یہ سب اور اُس کی پیالِیاں اور لٹُّو اور پُھول ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہُوئے تھے۔
18اور چھ شاخیں اُس کی دونوں طرف سے نِکلی ہُوئی تِھیں۔ شمعدان کی تِین شاخیں تو اُس کی ایک طرف سے اور تِین شاخیں اُس کی دُوسری طرف سے۔ 19اور ایک شاخ میں بادام کے پُھول کی شکل کی تِین پیالِیاں اور ایک لٹُّو اور ایک پُھول تھا اور دُوسری شاخ میں بھی بادام کے پُھول کی شکل کی تِین پیالِیاں اور ایک لٹُّو اور ایک پُھول تھا۔ غرض اُس شمعدان کی چھئوں شاخوں میں سب کُچھ اَیسا ہی تھا۔ 20اور خُود شمعدان میں بادام کے پُھول کی شکل کی چار پیالِیاں اپنے اپنے لٹُّو اور پُھول سمیت بنی تِھیں۔ 21اور شمعدان کی چھئوں نِکلی ہُوئی شاخوں میں سے ہر دو دو شاخیں اور ایک ایک لٹُّو ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔ 22اُن کے لٹُّو اور اُن کی شاخیں سب ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔ سارا شمعدان خالِص سونے کا اور ایک ہی ٹُکڑے کا گھڑا ہُؤا تھا۔ 23اور اُس نے اُس کے لِئے سات چراغ بنائے اور اُس کے گُلگِیر اور گُلدان خالِص سونے کے تھے۔ 24اور اُس نے اُس کو اور اُس کے سب ظرُوف کو ایک قِنطار خالِص سونے سے بنایا۔
بخُور جلانے کی قُربان گاہ کا بنایا جانا
25اور اُس نے بخُور جلانے کی قُربان گاہ کِیکر کی لکڑی کی بنائی۔ اُس کی لمبائی ایک ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ تھی۔ وہ چَوکھونٹی تھی اور اُس کی اُونچائی دو ہاتھ تھی اور وہ اور اُس کے سِینگ ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔ 26اور اُس نے اُس کے اُوپر کی سطح اور گِرداگِرد کی اطراف اور سِینگوں کو خالِص سونے سے منڈھا اور اُس کے لِئے سونے کا ایک تاج گِرداگِرد بنایا۔ 27اور اُس نے اُس کی دونوں طرف کے دونوں پہلُوؤں میں تاج کے نِیچے سونے کے دو کڑے بنائے جو اُس کے اُٹھانے کی چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں۔ 28اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنائِیں اور اُن کو سونے سے منڈھا۔
مَسح کرنے کے تیل اور بخُور کا بنایا جانا
29اور اُس نے مَسح کرنے کا پاک تیل اور خُوشبُودار مصالِح کا خالِص بخُور گُندھی کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا۔
سوختنی قُربانی کے مذبح کا بنایا جانا
1اور اُس نے سوختنی قُربانی کا مذبح کِیکر کی لکڑی کا بنایا۔ اُس کی لمبائی پانچ ہاتھ اور چَوڑائی پانچ ہاتھ تھی۔ وہ چَوکھونٹا تھا اور اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔ 2اور اُس نے اُس کے چاروں کونوں پر سِینگ بنائے۔ سِینگ اور وہ مذبح دونوں ایک ہی ٹُکڑے کے تھے اور اُس نے اُس کو پِیتل سے منڈھا۔ 3اور اُس نے مذبح کے سب ظرُوف یعنی دیگیں اور بیلچے اور کٹورے اور سیخیں اور انگیٹھیاں بنائِیں۔ اُس کے سب ظرُوف پِیتل کے تھے۔ 4اور اُس نے مذبح کے لِئے اُس کی چاروں طرف کنارے کے نِیچے پِیتل کی جالی کی جھنجری اِس طرح لگائی کہ وہ اُس کی آدھی دُور تک پُہنچتی تھی۔ 5اور اُس نے پِیتل کی جھنجری کے چاروں کونوں میں لگانے کے لِئے چار کڑے ڈھالے تاکہ چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں۔ 6اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنا کر اُن کو پِیتل سے منڈھا۔ 7اور اُس نے وہ چوبیں مذبح کی دونوں طرف کے کڑوں میں اُس کے اُٹھانے کے لِئے ڈال دِیں۔ وہ کھوکھلا تختوں کا بنا ہُؤا تھا۔
8اور جو خِدمت گُذار عَورتیں خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں اُن کے آئینوں کے پِیتل سے اُس نے پِیتل کا حَوض اور پِیتل ہی کی اُس کی کُرسی بنائی۔
مسکن کا صحن
9پِھر اُس نے صحن بنایا اور جنُوبی سِمت کے لِئے اُس صحن کے پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے تھے اور سب مِلا کر سَو ہاتھ لمبے تھے۔ 10اُن کے لِئے بِیس سُتُون اور اُن کے واسطے پِیتل کے بِیس خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔ 11اور شِمالی سِمت میں بھی وہ سَو ہاتھ لمبے اور اُن کے لِئے بِیس سُتُون اور اُن کے واسطے بِیس ہی پِیتل کے خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔ 12اور مغرِبی سِمت کے لِئے سب پردے مِلا کر پچاس ہاتھ کے تھے۔ اُن کے لِئے دس سُتُون اور دس ہی اُن کے خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔ 13اور مشرِقی سِمت میں بھی وہ پچاس ہی ہاتھ کے تھے۔ 14اُس کے دروازہ کی ایک طرف پندرہ ہاتھ کے پردے اور اُن کے لِئے تِین سُتُون اور تِین خانے تھے۔ 15اور دُوسری طرف بھی وَیسا ہی تھا۔ پس صحن کے دروازہ کے اِدھر اور اُدھر پندرہ پندرہ ہاتھ کے پردے تھے۔ اُن کے لِئے تِین تِین سُتُون اور تِین ہی تِین خانے تھے۔ 16صحن کے گِرداگِرد کے سب پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے بنے ہُوئے تھے۔ 17اور سُتُونوں کے خانے پِیتل کے اور اُن کے کنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔ اُن کے سِرے چاندی سے منڈھے ہُوئے اور صحن کے کُل سُتُون چاندی کی پٹّیوں سے جڑے ہُوئے تھے۔ 18اور صحن کے دروازہ کے پردہ پر بیل بُوٹے کا کام تھا اور وہ آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا۔ اُس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی صحن کے پردوں کی چَوڑائی کے مُطابِق پانچ ہاتھ تھی۔ 19اُن کے لِئے چار سُتُون اور چار ہی اُن کے واسطے پِیتل کے خانے تھے۔ اُن کے کُنڈے چاندی کے تھے اور اُن کے سِروں پر چاندی منڈھی ہُوئی تھی اور اُن کی پٹّیاں بھی چاندی کی تِھیں۔ 20اور مسکن کی اور صحن کے گِرداگِرد کی سب میخیں پِیتل کی تِھیں۔
مسکن میں کون کون سی دھاتیں اِستعمال ہُوئیں
21اور مسکن یعنی مسکنِ شہادت کے جو سامان لاوِیوں کی خِدمت کے لِئے بنے اور جِن کو مُوسیٰؔ کے حُکم کے مُطابِق ہارُونؔ کاہِن کے بیٹے اِتمرؔ نے گِنا اُن کا حِساب یہ ہے۔
22بضلی ایلؔ بِن اُورؔی بِن حُور ؔنے جو یہُوداؔہ کے قبیلہ کا تھا سب کُچھ جو خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا تھا بنایا۔ 23اور اُس کے ساتھ دان کے قبیلہ کا اہلیاؔب بِن اخیسمکؔ تھا جو کندہ کار اور ماہِر کارِیگر تھا اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک کتان پر بیل بُوٹے کاڑھتا تھا۔
24سب سونا جو مَقدِس کی چِیزوں کے کام میں لگا یعنی ہدیہ کا سونا اُنتِیس قِنطار اور مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے سات سَو تِیس مِثقال تھا۔ 25اور جماعت میں سے گِنے ہُوئے لوگوں کے ہدیہ کی چاندی ایک سَو قِنطار اور مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک ہزار سات سَو پچھتّر مِثقال تھی۔ 26مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے فی آدمی جو نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِل گیا ایک بیکا یعنی نِیم مِثقال بِیس برس اور اُس سے زِیادہ عُمر کے لوگوں سے لِیا گیا تھا۔ یہ چھ لاکھ تِین ہزار ساڑھے پانچ سَو مَرد تھے۔ 27اِس سَو قنطار چاندی سے مَقدِس کے اور بِیچ کے پردہ کے خانے ڈھالے گئے۔ سَو قِنطار سے سَو ہی خانے بنے یعنی ایک ایک قِنطار ایک ایک خانے میں لگا۔ 28اور ایک ہزار سات سَو پچھتّر مِثقال چاندی سے سُتُونوں کے کُنڈے بنے اور اُن کے سِرے منڈھے گئے اور اُن کے لِئے پٹّیاں تیّار ہُوئِیں۔ 29اور ہدیہ کا پِیتل ستّر قِنطار اور دو ہزار چار سَو مِثقال تھا۔ 30اِس سے اُس نے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کے خانے اور پِیتل کا مذبح اور اُس کے لِئے پِیتل کی جھنجری اور مذبح کے سب ظرُوف۔ 31اور صحن کے گِرداگِرد کے خانے اور صحن کے دروازہ کے خانے اور مسکن کی میخیں اور صحن کی چاروں طرف کی میخیں بنائِیں۔
کاہِنوں کے لِباسوں کا بنایا جانا
1اور اُنہوں نے مَقدِس میں خِدمت کرنے کے لِئے آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُونؔ کے واسطے مُقدّس لِباس جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا بنائے۔
2اور اُس نے سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا افُود بنایا۔ 3اور اُنہوں نے سونا پِیٹ پِیٹ کر پتلے پتلے پتّر اور پتّروں کو کاٹ کاٹ کر تار بنائے تاکہ آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان پر ماہِر اُستاد کی طرح اُن سے زردوزی کریں۔ 4اور افُود کو جوڑنے کے لِئے اُنہوں نے دو مونڈھے بنائے اور اُن کے دونوں سِروں کو مِلا کر باندھ دِیا۔ 5اور اُس کے کَسنے کے لِئے کارِیگری سے بُنا ہُؤا کمربند جو اُس کے اُوپر تھا وہ بھی اُسی ٹُکڑے اور بناوٹ کا تھا یعنی سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 6اور اُنہوں نے سُلیمانی پتّھر کاٹ کر صاف کِئے جو سونے کے خانوں میں جڑے گئے اور اُن پر انگشتری کے نقش کی طرح بنی اِسرائیل کے نام کندہ تھے۔ 7اور اُس نے اُن کو افُود کے مونڈھوں پر لگایا تاکہ وہ بنی اِسرائیل کی یادگاری کے پتّھر ہوں جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔
سِینہ بند کا بنایا جانا
8اور اُس نے افُود کی بناوٹ کا سِینہ بند تیّار کِیا جو ماہِر اُستاد کے ہاتھ کا کام تھا یعنی وہ سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا۔ 9وہ چَوکھونٹا تھا۔ اُنہوں نے اُس سِینہ بند کو دُہرا بنایا اور دُہرے ہونے پر اُس کی لمبائی ایک بالِشت اور چَوڑائی ایک بالِشت تھی۔ 10اِس پر چار قطاروں میں اُنہوں نے جواہِر جڑے۔ یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور زمُرّد کی قطار تو پہلی قطار تھی۔ 11اور دُوسری قطار میں گوہرِ شب چراغ اور نِیلم اور ہِیرا۔ 12تِیسری قطار میں لشم اور یشم اور یاقُوت۔ 13چَوتھی قطار میں فِیروزہ اور سنگِ سُلیمانی اور زبرجد۔ یہ سب الگ الگ سونے کے خانوں میں جڑے ہُوئے تھے۔ 14اور یہ پتّھر اِسرائیلؔ کے بیٹوں کے ناموں کے شُمار کے مُطابِق بارہ تھے اور انگشتری کے نقش کی طرح بارہ قبیلوں میں سے ایک ایک کا نام الگ الگ ایک ایک پتّھر پر کندہ تھا۔ 15اور اُنہوں نے سِینہ بند پر ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی خالِص سونے کی زنجیریں بنائیں۔ 16اور اُنہوں نے سونے کے دو خانے اور سونے کے دو کڑے بنائے اور دونوں کڑوں کو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر لگایا۔ 17اور سونے کی دونوں گُندھی ہُوئی زنجیریں اُن کڑوں میں پہنائِیں جو سِینہ بند کے سِروں پر تھے۔ 18اور دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کے باقی دونوں سِروں کو دونوں خانوں میں جڑ کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر سامنے کے رُخ لگایا۔ 19اور اُنہوں نے سونے کے دو کڑے اَور بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں کے اُس حاشیہ میں لگایا جِس کا رُخ اندر افُود کی طرف تھا۔ 20اور اُنہوں نے سونے کے دو کڑے اَور بنا کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں کے سامنے کے حِصّہ میں اندر کے رُخ جہاں افُود جڑا تھا لگایا تاکہ وہ افُود کے کارِیگری سے بنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے۔ 21اور اُنہوں نے سِینہ بند کو لے کر اُس کے کڑوں کو افُود کے کڑوں کے ساتھ ایک نِیلے فِیتے سے اِس طرح باندھا کہ وہ افُود کے کارِیگری سے بنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے اور سِینہ بند ڈِھیلا ہو کر افُود سے الگ نہ ہونے پائے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا۔
کاہِنوں کے دوسرے لِباسوں کا بنایا جانا
22اور اُس نے افُود کا جُبّہ بُن کر بالکل آسمانی رنگ کا بنایا۔ 23اور اُس کا گریبان زِرہ کے گریبان کی طرح بِیچ میں تھا اور اُس کے گِرداگِرد گوٹ لگی ہُوئی تھی تاکہ وہ پھٹ نہ جائے۔ 24اور اُنہوں نے اُس کے دامن کے گھیر میں آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے بٹے ہُوئے تار سے انار بنائے۔ 25اور خالِص سونے کی گھنٹیاں بنا کر اُن کو جُبّہ کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف اناروں کے درمِیان لگایا۔ 26پس جُبّہ کے دامن کے سارے گھیر میں خِدمت کرنے کے لِئے ایک ایک گھنٹی تھی اور پِھر ایک ایک انار جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا۔
27اور اُنہوں نے بارِیک کتان کے بُنے ہُوئے کرتے ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے لِئے بنائے۔ 28اور بارِیک کتان کا عمامہ اور بارِیک کتان کی خُوب صُورت پگڑیاں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے پاجامے۔ 29اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان اور آسمانی۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کا بیل بُوٹے دار کمربند بھی بنایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 30اور اُنہوں نے مُقدّس تاج کا پتّر خالِص سونے کا بنا کر اُس پر انگشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کِیا خُداوند کے لِئے مُقدّس۔ 31اور اُسے عمامہ کے ساتھ اُوپر باندھنے کے لِئے اُس میں ایک نِیلا فِیتہ لگایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔
کام کی تکمِیل
32اِس طرح خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کا سب کام ختم ہُؤا اور بنی اِسرائیل نے سب کُچھ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔ 33اور وہ مسکن کو مُوسیٰؔ کے پاس لائے یعنی خَیمہ اور اُس کا سارا سامان۔ اُس کی گُھنڈیاں اور تختے اور بینڈے اور سُتُون اور خانے۔ 34اور گھٹا ٹوپ۔ مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا غِلاف اور تخس کی کھالوں کا غِلاف اور بِیچ کا پردہ۔ 35شہادت کا صندُوق اور اُس کی چوبیں اور سرپوش۔ 36اور میز اور اُس کے سب ظرُوف اور نذر کی روٹی۔ 37اور پاک شمعدان اور اُس کی سجاوٹ کے چراغ اور اُس کے سب ظرُوف اور جلانے کا تیل۔ 38اور زرِّین قُربان گاہ اور مَسح کرنے کا تیل اور خُوشبُودار بخُور اور خَیمہ کے دروازہ کا پردہ۔ 39اور پِیتل منڈھا ہُؤا مذبح اور پِیتل کی جھنجری اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔ 40صحن کے پردے اور اُن کے سُتُون اور خانے اور صحن کے دروازہ کا پردہ اور اُس کی رسِّیاں اور میخیں اور خَیمۂِ اِجتماع کے کام کے لِئے مسکن کی عِبادت کے سب سامان۔ 41اور پاک مقام کی خِدمت کے لِئے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُونؔ کاہِن کے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس جِن کو پہن کر اُن کو کاہِن کی خِدمت کو انجام دینا تھا۔ 42جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا اُسی کے مُطابِق بنی اِسرائیل نے سب کام بنایا۔ 43اور مُوسیٰؔ نے سب کام کا مُلاحظہ کِیا اور دیکھا کہ اُنہوں نے اُسے کر لِیا ہے۔ جَیسا خُداوند نے حُکم دِیا تھا اُنہوں نے سب کُچھ وَیسا ہی کِیا اور مُوسیٰؔ نے اُن کو برکت دی۔
مسکن کا کھڑا کِیا جانا اور مخصُوصیّت
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 2پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کو کھڑا کر دینا۔ 3اور اُس میں شہادت کا صندُوق رکھّ کر صندُوق پر بِیچ کا پردہ کھینچ دینا۔ 4اور میز کو اندر لے جا کر اُس پر کی سب چِیزیں ترتِیب سے سجا دینا اور شمعدان کو اندر کر کے اُس کے چراغ رَوشن کر دینا۔ 5اور بخُور جلانے کی زرِّین قُربان گاہ کو شہادت کے صندُوق کے سامنے رکھنا اور مسکن کے دروازہ کا پردہ لگا دینا۔ 6اور سوختنی قُربانی کا مذبح خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے دروازہ کے سامنے رکھنا۔ 7اور حَوض کو خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا۔ 8اور صحن کو چاروں طرف سے گھیر کر صحن کے دروازہ میں پردہ لٹکا دینا۔
9اور مَسح کرنے کا تیل لے کر مسکن کو اور اُس کے اندر کی سب چِیزوں کو مَسح کرنا اور یُوں اُسے اور اُس کے سب ظرُوف کو مُقدّس کرنا۔ تب وہ مُقدّس ٹھہرے گا۔ 10اور تُو سوختنی قُربانی کے مذبح اور اُس کے سب ظرُوف کو مَسح کر کے مذبح کو مُقدّس کرنا اور مذبح نِہایت ہی مُقدّس ٹھہرے گا۔ 11اور تُو حَوض اور اُس کی کُرسی کو بھی مَسح کر کے مُقدّس کرنا۔
12اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر لا کر اُن کو پانی سے غُسل دِلانا۔ 13اور ہارُونؔ کو مُقدّس لِباس پہنانا اور اُسے مَسح اور مُقدّس کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔ 14اور اُس کے بیٹوں کو لا کر اُن کو کُرتے پہنانا۔ 15اور جَیسے اُن کے باپ کو مَسح کرے وَیسے ہی اُن کو بھی مَسح کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں اور اُن کا مَسح ہونا اُن کے لِئے نسل در نسل ابدی کہانت کا نِشان ہو گا۔
16اور مُوسیٰؔ نے سب کُچھ جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم کِیا تھا اُسی کے مُطابِق کِیا۔ 17اور دُوسرے سال کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو مسکن کھڑا کِیا گیا۔ 18اور مُوسیٰؔ نے مسکن کو کھڑا کِیا اور خانوں کو دھر اُن میں تختے لگا اُن کے بینڈے کھینچ دِئے اور اُس کے سُتُونوں کو کھڑا کر دِیا۔ 19اور مسکن کے اُوپر خَیمہ کو تان دِیا اور خَیمہ پر اُس کا غِلاف چڑھا دِیا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 20اور شہادت نامہ کو لے کر صندُوق میں رکھّا اور چوبوں کو صندُوق میں لگا کر سرپوش کو صندُوق کے اُوپر دھرا۔ 21پِھر اُس صندُوق کو مسکن کے اندر لایا اور بِیچ کا پردہ لگا کر شہادت کے صندُوق کو پردہ کے اندر کِیا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔
22اور میز کو اُس پردہ کے باہر مسکن کی شِمالی سِمت میں خَیمۂِ اِجتماع کے اندر رکھّا۔ 23اور اُس پر خُداوند کے رُوبرُو روٹی سجا کر رکھّی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 24اور خَیمۂِ اِجتماع کے اندر ہی میز کے سامنے مسکن کی جنُوبی سِمت میں شمعدان کو رکھّا۔ 25اور چراغ خُداوند کے رُوبرُو رَوشن کر دِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 26اور زرِّین قُربان گاہ کو خَیمۂِ اِجتماع کے اندر پردہ کے سامنے رکھّا۔ 27اور اُس پر خُوشبُودار مصالِح کا بخُور جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 28اور اُس نے مسکن کے دروازہ میں پردہ لگایا۔ 29اور خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے دروازہ پر سوختنی قُربانی کا مذبح رکھ کر اُس پر سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی چڑھائی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 30اور اُس نے حَوض کو خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے بِیچ میں رکھّ کر اُس میں دھونے کے لِئے پانی بھر دِیا۔ 31اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ پاؤں اُس میں دھوئے۔ 32جب جب وہ خَیمۂِ اِجتماع کے اندر داخِل ہوتے اور جب جب وہ مذبح کے نزدِیک جاتے تو اپنے آپ کو دھو کر جاتے تھے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا۔ 33اور اُس نے مسکن اور مذبح کے گِرداگِرد صحن کو گھیر کر صحن کے دروازہ کا پردہ ڈال دِیا۔ یُوں مُوسیٰؔ نے اُس کام کو ختم کِیا۔
مسکن کے اُوپر بادل کا چھا جانا
34تب خَیمۂِ اِجتماع پر ابر چھا گیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔ 35اور مُوسیٰؔ خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل نہ ہو سکا کیونکہ وہ ابر اُس پر ٹھہرا ہُؤا تھا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔ 36اور بنی اِسرائیل کے سارے سفر میں یہ ہوتا رہا کہ جب وہ ابر مسکن کے اُوپر سے اُٹھ جاتا تو وہ آگے بڑھتے۔ 37پر اگر وہ ابر نہ اُٹھتا تو وہ اُس دِن تک سفر نہیں کرتے تھے جب تک وہ اُٹھ نہ جاتا۔ 38کیونکہ خُداوند کا ابر اِسرائیلؔ کے سارے گھرانے کے سامنے اور اُن کے سارے سفر میں دِن کے وقت تو مسکن کے اُوپر ٹھہرا رہتا اور رات کو اُس میں آگ رہتی تھی۔