مُوسیٰؔ کا گِیت
1تب مُوسیٰؔ اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے لِئے یہ گِیت گایا اور یُوں کہنے لگے:-
مَیں خُداوند کی ثنا گاؤُں گا کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا۔
اُس نے گھوڑے کو سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا
2خُداوند میرا زور اور راگ ہے۔
وُہی میری نجات بھی ٹھہرا۔
وہ میرا خُدا ہے۔ مَیں اُس کی بڑائی کرُوں گا
وہ میرے باپ کا خُدا ہے مَیں اُس کی بزُرگی کرُوں گا۔
3خُداوند صاحبِ جنگ ہے۔
یہوواؔہ اُس کا نام ہے
4فرِعونؔ کے رتھوں اور لشکر کو اُس نے سمُندر میں ڈال دِیا
اور اُس کے چِیدہ سردار بحرِ قُلزؔم میں غرق ہُوئے۔
5گہرے پانی نے اُن کو چِھپا لِیا۔
وہ پتّھر کی مانِند تہ میں چلے گئے۔
6اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ قُدرت کے سبب سے جلالی ہے۔
اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ دُشمن کو چِکنا چُور کر دیتا ہے۔
7تُو اپنی عظمت کے زور سے اپنے مُخالِفوں کو تہ و بالا کرتا ہے۔
تُو اپنا قہر بھیجتا ہے اور وہ اُن کو کُھونٹی کی مانِند بھسم کر ڈالتا ہے۔
8تیرے نتھنوں کے دَم سے پانی کا ڈھیر لگ گیا
سَیلاب تُودے کی طرح سیدھے کھڑے ہو گئے اور گہرا پانی سمُندر کے بِیچ میں جم گیا۔
9دُشمن نے تو یہ کہا تھا مَیں پِیچھا کرُوں گا۔
مَیں جا پکڑُوں گا مَیں لُوٹ کا مال تقسِیم کرُوں گا۔
اُن کی تباہی سے میرا کلیجہ ٹھنڈا ہو گا۔
مَیں اپنی تلوار کھِینچ کر اپنے ہی ہاتھ سے اُن کو ہلاک کرُوں گا۔
10تُو نے اپنی آندھی کو پُھونک ماری تو سمُندر نے
اُن کو چِھپا لِیا۔
وہ زور کے پانی میں سیسے کی طرح ڈُوب گئے۔
11معبُودوں میں اَے خُداوند۔ تیری مانِند کَون ہے؟
کَون ہے جو تیری مانِند اپنے تقدُّس کے باعِث جلالی
اور اپنی مدح کے سبب سے رُعب والا اور صاحبِ کرامات ہے؟
12تُو نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھایا
تو زمِین اُن کو نِگل گئی۔
13اپنی رحمت سے تُو نے اُن لوگوں کو جِن کو تُو نے خلاصی بخشی راہنمائی کی۔
اور اپنے زور سے تُو اُن کو اپنے مُقدّس مکان کو لے چلا ہے۔
14قومیں سُن کر تھرّا گئی ہیں
اور فلِستینؔ کے باشندوں کی جان پر آ بنی ہے۔
15ادوؔم کے رئِیس حَیران ہیں۔
موآؔب کے پہلوانوں کو کپکپی لگ گئی ہے۔
کنعاؔن کے سب باشندوں کے دِل پِگھلے جاتے ہیں۔
16خَوف و ہراس اُن پر طاری ہے۔
تیرے بازُو کی عظمت کے سبب سے وہ پتّھر کی طرح بے حِس و حرکت ہیں
جب تک اَے خُداوند تیرے لوگ نِکل نہ جائیں۔
جب تک تیرے لوگ جِن کو تُو نے خرِیدا ہے پار نہ ہو جائیں۔
17تُو اُن کو وہاں لے جا کر اپنی مِیراث کے پہاڑ پر درخت کی طرح لگائے گا۔
تُو اُن کو اُسی جگہ لے جائے گا جِسے تُو نے اپنی سکُونت کے لِئے بنایا ہے۔
اَے خُداوند! وہ تیری جایِ مُقدّس ہے جِسے تیرے ہاتھوں نے قائِم کِیا ہے۔
18خُداوند ابدُالآباد سلطنت کرے گا۔
مریمؔ کا گِیت
19اِس گِیت کا سبب یہ تھا کہ فرِعونؔ کے سوار گھوڑوں اور رتھوں سمیت سمُندر میں گئے اور خُداوند سمُندر کے پانی کو اُن پر لَوٹا لایا۔ لیکن بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے۔
20تب ہارُونؔ کی بہن مریمؔ نبیّہ نے دف ہاتھ میں لِیا اور سب عَورتیں دف لِئے ناچتی ہُوئی اُس کے پِیچھے چلیں۔ 21اور مریمؔ اُن کے گانے کے جواب میں یہ گاتی تھی:-
خُداوند کی حمد و ثنا گاؤ کیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا ہے۔
اُس نے گھوڑے کو اُس کے سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا ہے۔
کڑوا پانی
22پِھر مُوسیٰؔ بنی اِسرائیل کو بحرِ قُلزؔم سے آگے لے گیا اور وہ شور کے بیابان میں آئے اور بیابان میں چلتے ہُوئے تِین دِن تک اُن کو کوئی پانی کا چشمہ نہ مِلا۔ 23اور جب وہ مارؔہ میں آئے تو مارہؔ کا پانی پی نہ سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا۔ اِسی لِئے اُس جگہ کا نام مارؔہ پڑ گیا۔ 24تب وہ لوگ مُوسیٰؔ پر بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ ہم کیا پِئیں؟ 25اُس نے خُداوند سے فریاد کی۔ خُداوند نے اُسے ایک پیڑ دِکھایا جِسے جب اُس نے پانی میں ڈالا تو پانی مِیٹھا ہو گیا۔
وہیں خُداوند نے اُن کے لِئے ایک آئین اور شرِیعت بنائی اور وہیں یہ کہہ کر اُن کی آزمایش کی۔ 26کہ اگر تُو دِل لگا کر خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے اور وہی کام کرے جو اُس کی نظر میں بھلا ہے اور اُس کے حُکموں کو مانے اور اُس کے آئین پر عمل کرے تو مَیں اُن بیمارِیوں میں سے جو مَیں نے مِصریوں پر بھیجیں تُجھ پر کوئی نہ بھیجُوں گا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا شافی ہُوں۔
27پِھر وہ ایلیم ؔمیں آئے جہاں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے اور وہیں پانی کے قرِیب اُنہوں نے اپنے ڈیرے لگائے۔