Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

حِزقی ایل


خُدا کے بارے میں حِزقی ایل کی پہلی رویا
(۱‏:۱‏—۷‏:۲۷)
خُدا کا تخت
1تِیسویں برس کے چَوتھے مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ جب مَیں نہرِ کبار کے کنارے پر اسِیروں کے درمِیان تھا تو آسمان کُھل گیا اور مَیں نے خُدا کی رویتیں دیکِھیں۔ 2اُس مہِینے کی پانچویِں کو یہُویاؔکِین بادشاہ کی اسِیری کے پانچویں برس میں۔ 3خُداوند کا کلام بُوزؔی کے بیٹے حِزقی ایل کاہِن پر جو کسدِیوں کے مُلک میں نہرِ کبار کے کنارے پر تھا نازِل ہُؤا اور وہاں خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھا۔
4اور مَیں نے نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال سے آندھی اُٹھی۔ ایک بڑی گھٹا اور لپٹتی ہُوئی آگ اور اُس کے گِرد رَوشنی چمکتی تھی اور اُس کے بِیچ سے یعنی اُس آگ میں سے صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کی سی صُورت جلوہ گر ہُوئی۔ 5اور اُس میں سے چار جان داروں کی ایک شبِیہہ نظر آئی اور اُن کی شکل یُوں تھی کہ وہ اِنسان سے مُشابہ تھے۔ 6اور ہر ایک کے چار چِہرے اور چار پر تھے۔ 7اور اُن کی ٹانگیں سِیدھی تِھیں اور اُن کے پاؤں کے تلوے بچھڑے کے پاؤں کے تلوے کی مانِند تھے اور وہ منجے ہُوئے پِیتل کی مانِند جھلکتے تھے۔ 8اور اُن کی چاروں طرف پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ تھے اور چاروں کے چِہرے اور پر یُوں تھے۔ 9کہ اُن کے پر ایک دُوسرے سے باہم پَیوستہ تھے اور وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے بلکہ سب سِیدھے آگے بڑھے چلے جاتے تھے۔
10اُن کے چِہروں کی مُشابہت یُوں تھی کہ اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ اِنسان کا۔ ایک ایک شیرِ بَبر کا اُن کی دہنی طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ سانڈ کا بائِیں طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ عُقاب کا تھا۔ 11اُن کے چِہرے تو یُوں تھے اور اُن کے پر اُوپر سے الگ الگ تھے۔ ہر ایک کے دو پر دُوسرے کے دو پروں سے مِلے ہُوئے تھے اور دو دو سے اُن کا بدن ڈھنپا ہُؤا تھا۔ 12اُن میں سے ہر ایک سِیدھا آگے کو چلا جاتا تھا۔ جِدھر کو جانے کی خواہِش ہوتی تھی وہ جاتے تھے۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔
13رہی اُن جان داروں کی صُورت سو اُن کی شکل آگ کے سُلگے ہُوئے کوئلوں اور مشعلوں کی مانِند تھی۔ وہ اُن جان داروں کے درمِیان اِدھر اُدھر آتی جاتی تھی اور وہ آگ نُورانی تھی اور اُس میں سے بِجلی نِکلتی تھی۔ 14اور وہ جاندار اَیسے ہٹتے بڑھتے تھے جَیسے بِجلی کَوند جاتی ہے۔
15جب مَیں نے اُن جان داروں پر نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ اُن چار چار چِہروں والے جان داروں کے ہر چِہرہ کے پاس زمِین پر ایک پہیا ہے۔ 16اُن پہیوں کی صُورت اور بناوٹ زبرجد کی سی تھی اور وہ چاروں ایک ہی وضع کے تھے اور اُن کی شکل اور اُن کی بناوٹ اَیسی تھی گویا پہیا پہئے کے بِیچ میں ہے۔ 17وہ چلتے وقت اپنے چاروں پہلُوؤں پر چلتے تھے اور پِیچھے نہیں مُڑتے تھے۔ 18اور اُن کے حلقے بُہت اُونچے اور ڈراؤنے تھے اور اُن چاروں کے حلقوں کے گِرداگِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں۔ 19جب وہ جاندار چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ چلتے تھے اور جب وہ جاندار زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُٹھائے جاتے تھے۔ 20جہاں کہِیں جانے کی خواہِش ہوتی تھی جاتے تھے۔ اُن کی خواہِش اُن کو اُدھر ہی لے جاتی تھی اور پہئے اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ جاندار کی رُوح پہیوں میں تھی۔ 21جب وہ چلتے تھے یہ چلتے تھے اور جب وہ ٹھہرتے تھے یہ ٹھہرتے تھے اور جب وہ زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ پہیوں میں جاندار کی رُوح تھی۔
22جان داروں کے سروں کے اُوپر کی فضا بِلّور کی مانِند درخشان تھی اور اُن کے سروں کے اُوپر پَھیلی تھی۔ 23اور اُس فضا کے نِیچے اُن کے پر ایک دُوسرے کی سِیدھ میں تھے۔ ہر ایک کے دو پروں سے اُن کے بدنوں کا ایک پہلُو اور دو پروں سے دُوسرا پہلُو ڈھنپا تھا۔ 24اور جب وہ چلے تو مَیں نے اُن کے پروں کی آواز سُنی گویا بڑے سَیلاب کی آواز یعنی قادرِ مُطلق کی آواز اور اَیسی شور کی آواز ہُوئی جَیسی لشکر کی آواز ہوتی ہے۔ جب وہ ٹھہرتے تھے تو اپنے پروں کو لٹکا دیتے تھے۔ 25اور اُس فضا کے اُوپر سے جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی ایک آواز آتی تھی اور وہ جب ٹھہرتے تھے تو اپنے بازُوؤں کو لٹکا دیتے تھے۔
26اور اُس فضا سے اُوپر جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی تخت کی صُورت تھی اور اُس کی صُورت نِیلم کے پتّھر کی سی تھی اور اُس تخت نُما صُورت پر کِسی اِنسان کی سی شبِیہہ اُس کے اُوپر نظر آئی۔ 27اور مَیں نے اُس کی کمر سے لے کر اُوپر تک صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا رنگ اور شُعلہ سا جلوہ اُس کے درمِیان اور گِرداگِرد دیکھا اور اُس کی کمر سے لے کر نِیچے تک مَیں نے شُعلہ کی سی تجلّی دیکھی اور اُس کی چاروں طرف جگمگاہٹ تھی۔ 28جَیسی اُس کمان کی صُورت ہے جو بارِش کے دِن بادلوں میں دِکھائی دیتی ہے وَیسی ہی آس پاس کی اُس جگمگاہٹ کی نمُود تھی۔ یہ خُداوند کے جلال کا اِظہار تھا۔
خُدا حِزقی ایل کو نبی ہونے کے لِئے بُلاتا ہے
اور دیکھتے ہی مَیں اَوندھے مُنہ گِرا اور مَیں نے ایک آواز سُنی جَیسے کوئی باتیں کرتا ہے۔
1اور اُس نے مُجھے کہا اَے آدمؔ زاد اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کہ مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں۔ 2جب اُس نے مُجھے یُوں کہا تو رُوح مُجھ میں داخِل ہُوئی اور مُجھے پاؤں پر کھڑا کِیا۔ تب مَیں نے اُس کی سُنی جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا۔ 3چُنانچہ اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدمؔ زاد مَیں تُجھے بنی اِسرائیل کے پاس یعنی اُس باغی قَوم کے پاس جِس نے مُجھ سے بغاوت کی ہے بھیجتا ہُوں وہ اور اُن کے باپ دادا آج کے دِن تک میرے گُنہگار ہوتے آئے ہیں۔ 4کیونکہ جِن کے پاس مَیں تُجھ کو بھیجتا ہُوں وہ سخت دِل اور بے حیا فرزند ہیں۔ تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔ 5پس خواہ وہ سُنیں یا نہ سُنیں (کیونکہ وہ تو سرکش خاندان ہیں) تَو بھی اِتنا تو ہو گا کہ وہ جانیں گے کہ اُن میں ایک نبی برپا ہُؤا۔
6اور تُو اَے آدمؔ زاد اُن سے ہِراسان نہ ہو اور اُن کی باتوں سے نہ ڈر۔ ہر چند تُو اُونٹ کٹاروں اور کانٹوں سے گھِرا ہے اور بِچھُّوؤں کے درمِیان رہتا ہے۔ اُن کی باتوں سے ترسان نہ ہو اور اُن کے چِہروں سے نہ گھبرا اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔ 7پس تُو میری باتیں اُن سے کہنا خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں کیونکہ وہ نِہایت باغی ہیں۔
8لیکن اَے آدمؔ زاد تُو میرا کلام سُن۔ تو اُس سرکش خاندان کی مانِند سرکشی نہ کر۔ اپنا مُنہ کھول اور جو کُچھ مَیں تُجھے دیتا ہُوں کھا لے۔ 9اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک ہاتھ میری طرف بڑھایا ہُؤا ہے اور اُس میں کِتاب کا طُومار ہے۔ 10اور اُس نے اُسے کھول کر میرے سامنے رکھ دِیا۔ اُس میں اندر باہر لِکھا ہُؤا تھا اور اُس میں نَوحہ اور ماتم اور آہ و نالہ مرقُوم تھا۔
1پِھر اُس نے مُجھے کہا اَے آدمؔ زاد جو کُچھ تُو نے پایا سو کھا۔ اِس طُومار کو نِگل جا اور جا کر اِسرائیل کے خاندان سے کلام کر۔
2تب مَیں نے مُنہ کھولا اور اُس نے وہ طُومار مُجھے کھِلایا۔ 3پِھر اُس نے مُجھے کہا اَے آدمؔ زاد اِس طُومار کو جو مَیں تُجھے دیتا ہُوں کھا جا اور اُس سے اپنا پیٹ بھر لے۔ تب مَیں نے کھایا اور وہ میرے مُنہ میں شہد کی مانِند مِیٹھا تھا۔
4پِھر اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد تُو بنی اِسرائیل کے پاس جا اور میری یہ باتیں اُن سے کہہ۔ 5کیونکہ تُو ایسے لوگوں کی طرف نہیں بھیجا جاتا جِن کی زُبان بے گانہ اور جِن کی بولی سخت ہے بلکہ اِسرائیل کے خاندان کے طرف۔ 6نہ بُہت سی اُمّتوں کی طرف جِن کی زُبان بے گانہ اور جِن کی بولی سخت ہے۔ جِن کی بات تُو سمجھ نہیں سکتا۔ یقِیناً اگر مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجتا تو وہ تیری سُنتِیں۔ 7لیکن بنی اِسرائیل تیری بات نہ سُنیں گے کیونکہ وہ میری سُننا نہیں چاہتے کیونکہ سب بنی اِسرائیل سخت پیشانی اور سنگ دِل ہیں۔ 8دیکھ مَیں نے اُن کے چِہروں کے مُقابِل تیرا چِہرہ درُشت کِیا ہے اور تیری پیشانی اُن کی پیشانِیوں کے مُقابِل سخت کر دی ہے۔ 9مَیں نے تیری پیشانی کو ہِیرے کی مانِند چقماق سے بھی زِیادہ سخت کر دِیا ہے۔ اُن سے نہ ڈر اور اُن کے چِہروں سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔
10پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدمؔ زاد میری سب باتوں کو جو مَیں تُجھ سے کہُوں گا اپنے دِل سے قبُول کر اور اپنے کانوں سے سُن۔ 11اب اُٹھ اسِیروں یعنی اپنی قَوم کے لوگوں کے پاس جا اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں۔
12اور رُوح نے مُجھے اُٹھا لِیا اور مَیں نے اپنے پِیچھے ایک بڑی کڑک کی آواز سُنی جو کہتی تھی کہ خُداوند کا جلال اُس کے مسکن سے مُبارک ہو۔ 13اور جان داروں کے پروں کے ایک دُوسرے سے لگنے کی آواز اور اُن کے مُقابِل پہیوں کی آواز اور ایک بڑے دھڑاکے کی آواز سُنائی دی۔ 14اور رُوح مُجھے اُٹھا کر لے گئی۔ سو مَیں تلخ دِل اور غضب ناک ہو کر روانہ ہُؤا اور خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر غالِب تھا۔ 15اور مَیں تل ابِیبؔ میں اسِیروں کے پاس جو نہرِ کبار کے کنارے بستے تھے پُہنچا اور جہاں وہ رہتے تھے مَیں سات دِن تک اُن کے درمِیان پریشان بَیٹھا رہا۔
خُداوند حِزقی ایل کو نِگہبان مُقرّر کرتا ہے
16اور سات دِن کے بعد خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 17کہ اَے آدمؔ زاد مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا۔ پس تُو میرے مُنہ کا کلام سُن اور میری طرف سے اُن کو آگاہ کر دے۔ 18جب مَیں شرِیر سے کہُوں کہ تُو یقِیناً مَرے گا اور تُو اُسے آگاہ نہ کرے اور شرِیر سے نہ کہے کہ وہ اپنی بُری روِش سے خبردار ہو تاکہ وہ اُس سے باز آ کر اپنی جان بچائے تو وہ شرِیر اپنی شرارت میں مَرے گا لیکن مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔ 19لیکن اگر تُو نے شرِیر کو آگاہ کر دِیا اور وہ اپنی شرارت اور اپنی بُری روِش سے باز نہ آیا تو وہ اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر تُو نے اپنی جان کو بچا لِیا۔
20اور اگر راست باز اپنی راست بازی چھوڑ دے اور گُناہ کرے اور مَیں اُس کے آگے ٹھوکر کِھلانے والا پتّھر رکُھّوں تو وہ مَر جائے گا۔ اِس لِئے کہ تُو نے اُسے آگاہ نہیں کِیا تو وہ اپنے گُناہ میں مَرے گا اور اُس کی صداقت کے کاموں کا لِحاظ نہ کِیا جائے گا پر مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔ 21لیکن اگر تُو اُس راست باز کو آگاہ کر دے تاکہ گُناہ نہ کرے اور وہ گُناہ سے باز رہے تو وہ یقِیناً جِئے گا اِس لِئے کہ نصِیحت پذِیر ہُؤا اور تُو نے اپنی جان بچا لی۔
حِزقی ایل گُونگار ہے گا
22اور وہاں خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے فرمایا اُٹھ مَیدان میں نِکل جا اور وہاں مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں گا۔
23تب مَیں اُٹھ کر مَیدان میں گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کا جلال اُس شَوکت کی مانِند جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارے دیکھی تھی کھڑا ہے اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔ 24تب رُوح مُجھ مَیں داخِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے میرے پاؤں پر کھڑا کِیا اور مُجھ سے ہم کلام ہو کر فرمایا کہ اپنے گھر جا اور دروازہ بند کر کے اندر بَیٹھ رہ۔ 25اور اَے آدمؔ زاد دیکھ وہ تُجھ پر بندھن ڈالیں گے اور اُن سے تُجھے باندھیں گے اور تُو اُن کے درمِیان باہر نہ جائے گا۔ 26اور مَیں تیری زُبان تیرے تالُو سے چِپکا دُوں گا کہ تُو گُونگا ہو جائے اور اُن کے لِئے نصِیحت گو نہ ہو کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔ 27لیکن جب مَیں تُجھ سے ہم کلام ہُوں گا تو تیرا مُنہ کھولُوں گا تب تُو اُن سے کہے گا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے جو سُنتا ہے سُنے اور جو نہیں سُنتا نہ سُنے کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔
حِزقی ایل یروشلیِم کے محاصرہ کا عملی مُظاہِرہ کرتا ہے
1اور اَے آدمؔ زاد تُو ایک کھپرا لے اور اپنے سامنے رکھ کر اُس پر ایک شہر ہاں یروشلیِم ہی کی تصوِیر کھینچ۔ 2اور اُس کا مُحاصرہ کر اور اُس کے مُقابِل بُرج بنا اور اُس کے سامنے دمدمہ باندھ اور اُس کے گِرد خَیمے کھڑے کر اور اُس کی چاروں طرف منجنِیق لگا۔ 3پِھر تُو لوہے کا ایک توَا لے اور اپنے اور شہر کے درمِیان اُسے نصب کر کہ وہ لوہے کی دِیوار ٹھہرے اور تُو اپنا مُنہ اُس کے مُقابِل کر اور وہ مُحاصرہ کی حالت میں ہو اور تُو اُس کا مُحاصرہ کرنے والا ہو گا۔ یہ بنی اِسرائیل کے لِئے نِشان ہے۔
4پِھر تُو اپنی بائِیں کروٹ پر لیٹ رہ اور بنی اِسرائیل کی بدکرداری اِس پر رکھ دے۔ جِتنے دِنوں تک تُو لیٹا رہے گا تو اُن کی بدکرداری برداشت کرے گا۔ 5اور مَیں نے اُن کی بدکرداری کے برسوں کو اُن دِنوں کے شُمار کے مُطابِق جو تِین سَو نوّے دِن ہیں تُجھ پر رکھّا ہے سو تُو بنی اِسرائیل کی بدکرداری برداشت کرے گا۔ 6اور جب تُو اِن کو پُورا کر چُکے تو پِھر اپنی دہنی کروٹ پر لیٹ رہ اور چالِیس دِن تک بنی یہُوداؔہ کی بدکرداری کو برداشت کر۔ مَیں نے تیرے لِئے ایک ایک سال کے بدلے ایک ایک دِن مُقرّر کِیا ہے۔
7پِھر تُو یروشلیِم کے مُحاصرہ کی طرف مُنہ کر اور اپنا بازُو ننگا کر اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔ 8اور دیکھ مَیں تُجھ پر بندھن ڈالُوں گا کہ تُو کروٹ نہ لے سکے جب تک اپنے مُحاصرہ کے دِنوں کو پُورا نہ کر لے۔
9اور تُو اپنے لِئے گیہُوں اور جَو اور باقلا اور مسُور اور چِینا اور باجرا لے اور اُن کو ایک ہی برتن میں رکھ اور اُن کی اِتنی روٹِیاں پکا جِتنے دِنوں تک تُو پہلی کروٹ پر لیٹا رہے گا۔ تُو تِین سو نوّے دِن تک اُن کو کھانا۔ 10اور تیرا کھانا وزن کر کے بِیس مِثقال روزانہ ہو گا جو تُو کھائے گا۔ تُو گاہے گاہے کھانا۔ 11تُو پانی بھی ناپ کر ایک ہِین کا چھٹا حِصّہ پِئے گا۔ تُو گاہے گاہے پِینا۔ 12اور تُو جَو کے پُھلکے کھانا اور تُو اُن کی آنکھوں کے سامنے اِنسان کی نجاست سے اُن کو پکانا۔
13اور خُداوند نے فرمایا کہ اِسی طرح سے بنی اِسرائیل اپنی ناپاک روٹِیوں کو اُن اقوام کے درمِیان جِن میں مَیں اُن کو آوارہ کرُوں گا کھایا کریں گے۔
14تب مَیں نے کہا کہ ہائے خُداوند خُدا! دیکھ میری جان کبھی ناپاک نہیں ہُوئی اور اپنی جوانی سے اب تک کوئی مُردار چِیز جو آپ ہی مَر جائے یا کِسی جانور سے پھاڑی جائے مَیں نے ہرگِز نہیں کھائی اور حرام گوشت میرے مُنہ میں کبھی نہیں گیا۔
15تب اُس نے مُجھے فرمایا دیکھ مَیں اِنسان کی نجاست کے عِوض تُجھے گوبر دیتا ہُوں۔ سو تُو اپنی روٹی اُس سے پکانا۔
16اور اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدمؔ زاد دیکھ مَیں یروشلیِم میں روٹی کا عصا توڑ ڈالُوں گا اور وہ روٹی تول کر فِکرمندی سے کھائیں گے اور پانی ناپ کر حَیرت سے پِئیں گے۔ 17تاکہ وہ روٹی پانی کے مُحتاج ہوں اور باہم سراسِیمہ ہوں اور اپنی بدکرداری میں ہلاک ہوں۔
حِزقی ایل اپنے بال مُنڈاتا ہے
1اَے آدمؔ زاد تُو ایک تیز تلوار لے اور حجّام کے اُسترہ کی طرح اُس سے اپنا سر اور اپنی داڑھی مُنڈا اور ترازُو لے اور بالوں کو تول کر اُن کے حِصّے بنا۔ 2پِھر جب مُحاصرہ کے دِن پُورے ہو جائیں تو شہر کے بِیچ میں اُن کا ایک حِصّہ لے کر آگ میں جلا اور دُوسرا حِصّہ لے کر تلوار سے اِدھر اُدھر بِکھیر دے اور تِیسرا حِصّہ ہوا میں اُڑا دے اور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔ 3اور اُن میں سے تھوڑے سے بال گِن کر لے اور اُن کو اپنے دامن میں باندھ۔ 4پِھر اُن میں سے کُچھ نِکال کر آگ میں ڈال اور جلا دے۔ اِس میں سے ایک آگ نِکلے گی جو اِسرائیل کے تمام گھرانے میں پَھیل جائے گی۔
5خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم یِہی ہے۔ مَیں نے اُسے قَوموں اور مُملکتوں کے درمِیان جو اُس کے آس پاس ہیں رکھّا ہے۔ 6لیکن اُس نے دِیگر اقوام سے زِیادہ شرارت کر کے میرے احکام کی مُخالفت کی اور میرے آئِین کو آس پاس کی مُملکتوں سے زِیادہ ردّ کِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے احکام کو ردّ کِیا اور میرے آئِین کی پَیروی نہ کی۔ 7پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم اپنے آس پاس کی اقوام سے بڑھ کر فِتنہ انگیز ہو اور میرے آئِین کی پَیروی نہیں کی اور میرے اِحکام پر عمل نہیں کِیا اور اپنے آس پاس کی اقوام کے آئِین و احکام پر بھی کار بند نہیں ہُوئے۔ 8اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ہاں مَیں ہی تیرا مُخالِف ہُوں اور تیرے درمِیان سب قَوموں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے سزا دُوں گا۔ 9اور مَیں تیرے سب نفرتی کاموں کے سبب سے تُجھ میں وُہی کرُوں گا جو مَیں نے اب تک نہیں کِیا اور کبھی نہ کرُوں گا۔ 10پس تُجھ میں باپ بیٹے کو اور بیٹا باپ کو کھا جائے گا اور مَیں تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے بقِیّہ کو ہر طرف پراگندہ کرُوں گا۔
11پس خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم چُونکہ تُو نے اپنی تمام مکرُوہات سے اور اپنے نفرتی کاموں سے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی تُجھے گھٹاؤُں گا۔ میری آنکھیں رِعایت نہ کریں گی۔ مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔ 12تیرا ایک حِصّہ وبا سے مَر جائے گا اور کال سے تیرے اندر ہلاک ہو جائے گا اور دُوسرا حِصّہ تیری چاروں طرف تلوار سے مارا جائے گا اور تِیسرے حِصّہ کو مَیں ہر طرف پراگندہ کرُوں گا اور تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔
13میرا قہر یُوں پُورا ہو گا تب میرا غضب اُن پر دِھیما ہو جائے گا اور میری تسکِین ہو گی اور جب مَیں اُن پر اپنا قہر پُورا کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ مُجھ خُداوند نے اپنی غَیرت سے یہ سب کُچھ فرمایا تھا۔ 14اِس کے سِوا مَیں تُجھ کو اُن قَوموں کے درمِیان جو تیرے آس پاس ہیں اور اُن سب کی نِگاہوں میں جو اُدھر سے گُذر کریں گے وِیران و باعِث ملامت بناؤُں گا۔
15پس جب مَیں قہر و غضب اور سخت ملامت سے تیرے درمِیان عدالت کرُوں گا تو تُو اپنے آس پاس کی اقوام کے لِئے جایِ ملامت و اِہانت اور مقامِ عِبرت و حَیرت ہو گی۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔ 16یعنی جب مَیں سخت قحط کے تِیر جو اُن کی ہلاکت کے لِئے ہیں اُن کی طرف راونہ کرُوں گا جِن کو مَیں تُمہارے ہلاک کرنے کے لِئے چلاؤُں گا اور مَیں تُم میں قحط کو زِیادہ کرُوں گا اور تُمہاری روٹی کے عصا کو توڑ ڈالُوں گا۔ 17اور مَیں تُم میں قحط اور بُرے درِندے بھیجُوں گا اور وہ تُجھے لاولد کریں گے اور مَری اور خُون ریزی تیرے درمِیان آئے گی اور مَیں تلوار تُجھ پر لاؤُں گا۔ مَیں خُداوند ہی نے فرمایا ہے۔
خُداوند بُت پرستی کی مُذّمت کرتا ہے
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد اِسرائیل کے پہاڑوں کی طرف مُنہ کر کے اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔ 3اور یُوں کہہ کہ اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند خُدا کا کلام سُنو! خُداوند خُدا پہاڑوں اور ٹِیلوں کو اور نہروں اور وادِیوں کو یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں ہاں مَیں ہی تُم پر تلوار چلاؤُں گا۔ اور تُمہارے اُونچے مقاموں کو غارت کرُوں گا۔ 4اور تُمہاری قُربان گاہیں اُجڑ جائیں گی اور تُمہاری سُورج کی مُورتیں توڑ ڈالی جائیں گی اور مَیں تُمہارے مقتُولوں کو تُمہارے بُتوں کے آگے ڈال دُوں گا۔ 5اور بنی اِسرائیل کی لاشیں اُن کے بُتوں کے آگے پھینک دُوں گا اور مَیں تُمہاری ہڈِّیوں کو تُمہاری قُربان گاہوں کے گِرداگِرد پراگندہ کرُوں گا۔ 6تُمہاری بُود و باش کے تمام عِلاقوں کے شہر وِیران ہوں گے اور اُونچے مقام اُجاڑے جائیں گے تاکہ تُمہاری قُربان گاہیں خراب اور وِیران ہوں اور تُمہارے بُت توڑے جائیں اور باقی نہ رہیں اور تُمہاری سُورج کی مُورتیں کاٹ ڈالی جائیں اور تُمہاری دست کارِیاں نابُود ہوں۔ 7اور مقتُول تمُہارے درمِیان گِریں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
8لیکن مَیں ایک بقِیّہ چھوڑ دُوں گا یعنی وہ چند لوگ جو قَوموں کے درمِیان تلوار سے بچ نِکلیں گے جب تُم غَیر مُمالِک میں پراگندہ ہو جاؤ گے۔ 9اور جو تُم میں سے بچ رہیں گے اُن قَوموں کے درمِیان جہاں جہاں وہ اسِیر ہو کر جائیں گے مُجھ کو یاد کریں گے جب مَیں اُن کے بے وفا دِلوں کو جو مُجھ سے دُور ہُوئے اور اُن کی آنکھوں کو جو بُتوں کی پَیروی میں برگشتہ ہُوئِیں شِکستہ کرُوں گا اور وہ آپ اپنی تمام بد اعمالی کے سبب سے جو اُنہوں نے اپنے تمام گِھنَونے کاموں میں کی اپنی ہی نظر میں نفرتی ٹھہریں گے۔ 10تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں نے یُوں ہی نہیں فرمایا تھا کہ مَیں اُن پر یہ بلا لاؤُں گا۔
11خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ مار اور پاؤں زمِین پر پٹک کر کہہ کہ بنی اِسرائیل کے تمام گِھنَونے کاموں پر افسوس! کیونکہ وہ تلوار اور کال اور وبا سے ہلاک ہوں گے۔ 12جو دُور ہے وہ وبا سے مَرے گا اور جو نزدِیک ہے تلوار سے قتل کِیا جائے گا اور جو باقی رہے اور محصُور ہو وہ کال سے مَرے گا اور مَیں اُن پر اپنے قہر کو یُوں پُورا کرُوں گا۔ 13اور جب اُن کے مقتُول ہر اُونچے ٹِیلے پر اور پہاڑوں کی سب چوٹِیوں پر اور ہر ایک ہرے درخت اور گھنے بلُوط کے نِیچے ہر جگہ جہاں وہ اپنے سب بُتوں کے لِئے خُوشبُو جلاتے تھے اُن کے بُتوں کے پاس اُن کی قُربان گاہوں کی چاروں طرف پڑے ہُوئے ہوں گے تب وہ پہچانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔ 14اور مَیں اُن پر ہاتھ چلاؤُں گا اور بیابان سے دِبلہ تک اُن کے مُلک کی سب بستِیاں وِیران اور سُنسان کرُوں گا۔ تب وہ پہچانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
اِسرائیلؔ کا انجام نزدِیک ہے
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد خُداوند خُدا اِسرائیل کے مُلک سے یُوں فرماتا ہے کہ تمام ہُؤا! مُلک کے چاروں کونوں پر خاتِمہ آن پُہنچا ہے۔
3اب تیری اجل آئی اور مَیں اپنا غضب تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔ 4میری آنکھ تیری رِعایت نہ کرے گی اور مَیں تُجھ پر رحم نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تیری روِش کے مُطابِق تُجھے سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
5خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بلا یعنی بلایِ عظِیم! دیکھ وہ آتی ہے۔ 6خاتِمہ آیا۔ خاتِمہ آ گیا۔ وہ تُجھ پر آ پُہنچا۔ دیکھ وہ آ پُہنچا۔ 7اَے زمِین پر بسنے والے تیری شامت آ گئی۔ وقت آ پُہنچا۔ ہنگامہ کا دِن قرِیب ہُؤا۔ یہ پہاڑوں پر خُوشی کی للکار کا دِن نہیں۔
8اب مَیں اپنا قہر تُجھ پر اُنڈیلنے کو ہوں اور اپنا غضب تُجھ پر پُورا کرُوں گا اور تیری روِش کے مُطابِق تیری عدالت کرُوں گا اور تیرے سب گِھنَونے کاموں کی سزا تُجھ پر لاؤُں گا۔ 9میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔ مَیں تُجھے تیری روِش کے مُطابِق سزا دُوں گا اور تیرے گِھنَونے کاموں کے انجام تیرے درمِیان ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند سزا دینے والا ہُوں۔
10دیکھ وہ دِن۔ دیکھ وہ آ پُہنچا ہے! تیری شامت آ گئی۔ عصا میں کلِیاں نِکلِیں۔ غُرُور میں غُنچے نِکلے۔ 11سِتم گری نِکلی کہ شرارت کے لِئے چھڑی ہو۔ کوئی اُن میں سے نہ بچے گا۔ نہ اُن کے انبوہ میں سے کوئی اور نہ اُن کے مال میں سے کُچھ اور اُن پر ماتم نہ ہو گا۔
12وقت آ گیا۔ دِن قرِیب ہے۔ نہ خرِیدنے والا خوش ہو نہ بیچنے والا اُداس کیونکہ اُن کے تمام انبوہ پر غضب نازِل ہونے کو ہے۔ 13کیونکہ بیچنے والا بِکی ہُوئی چِیز تک پِھر نہ پُہنچے گا اگرچہ ہنُوز وہ زِندوں کے درمِیان ہوں کیونکہ یہ رویا اُن کے تمام انبوہ کے لِئے ہے۔ ایک بھی نہ لَوٹے گا اور نہ کوئی بدکرداری سے اپنی جان کو قائِم رکھّے گا۔ 14نرسِنگا پُھونکا گیا اور سب کُچھ تیّار ہے لیکن کوئی جنگ کو نہیں نِکلتا کیونکہ میرا غضب اُن کے تمام انبوہ پر ہے۔
اِسرائیلؔ کے گُناہوں کی سزا
15باہر تلوار ہے اور اندر وبا اور قحط ہیں۔ جو کھیت میں ہے تلوار سے قتل ہو گا اور جو شہر میں ہے قحط اور وبا اُسے نِگل جائیں گے۔ 16لیکن جو اُن میں سے بھاگ جائیں گے وہ بچ نِکلیں گے اور وادِیوں کے کبُوتروں کی مانِند پہاڑوں پر رہیں گے اور سب کے سب نالہ کریں گے۔ ہر ایک اپنی بدکرداری کے سبب سے۔ 17سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے۔ 18وہ ٹاٹ سے کمر کَسیں گے اور ہَول اُن پر چھا جائے گا اور سب کے مُنہ پر شرم ہو گی اور اُن سب کے سروں پر چندلاپن ہو گا۔ 19وہ اپنی چاندی سڑکوں پر پھینک دیں گے اور اُن کا سونا ناپاک چِیز کی مانِند ہو گا۔ خُداوند کے غضب کے دِن میں اُن کا سونا چاندی اُن کو نہ بچا سکے گا۔ اُن کی جانیں آسُودہ نہ ہوں گی اور اُن کے پیٹ نہ بھریں گے کیونکہ اُنہوں نے اُسی سے ٹھوکر کھا کر بدکرداری کی تھی۔ 20اور اُن کے خُوب صُورت زیور شَوکت کے لِئے تھے پر اُنہوں نے اُن سے اپنی نفرتی مُورتیں اور مکرُوہ چِیزیں بنائِیں اِس لِئے مَیں نے اُن کے لِئے اُن کو ناپاک چِیز کی مانِند کر دِیا۔
21اور مَیں اُن کو غنِیمت کے لِئے پردیسیوں کے ہاتھ میں اور لُوٹ کے لِئے زمِین کے شرِیروں کے ہاتھ میں سَونپ دُوں گا اور وہ اُن کو ناپاک کریں گے۔ 22اور مَیں اُن سے مُنہ پھیر لُوں گا اور وہ میرے خَلوت خانہ کو ناپاک کریں گے۔ اُس میں غارت گر آئیں گے اور اُسے ناپاک کریں گے۔
23زنجِیر بنا کیونکہ مُلک خُون ریزی کے گُناہوں سے پُر ہے اور شہر ظُلم سے بھرا ہے۔ 24پس مَیں غَیر قَوموں میں سے بدترِین کو لاؤُں گا اور وہ اُن کے گھروں کے مالِک ہوں گے اور مَیں زبردستوں کا گھمنڈ مِٹاؤُں گا اور اُن کے مُقدّس مقام ناپاک کِئے جائیں گے۔ 25ہلاکت آتی ہے اور وہ سلامتی کو ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔ 26بلا پر بلا آئے گی اور افواہ پر افواہ ہو گی۔ تب وہ نبی سے رویا کی تلاش کریں گے لیکن شرِیعت کاہِن سے اور مصلحت بزُرگوں سے جاتی رہے گی۔ 27بادشاہ ماتم کرے گا اور حاکِم پر حَیرت چھا جائے گی اور رعِیّت کے ہاتھ کانپیں گے مَیں اُن کی روِش کے مُطابِق اُن سے سلُوک کرُوں گا اور اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن پر فتویٰ دُوں گا تاکہ وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
خُدا کے بارے میں حِزقی ایل کی دُوسری رویا
(۸‏:۱‏—۱۰‏:۲۲)
یروشلیِم میں بُت پرستی کا زور
1اور چھٹے برس کے چھٹے مہِینے کی پانچویِں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ مَیں اپنے گھر میں بَیٹھا تھا اور یہُوداؔہ کے بزُرگ میرے سامنے بَیٹھے تھے کہ وہاں خُداوند خُدا کا ہاتھ مُجھ پر ٹھہرا۔ 2تب مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شبِیہہ آگ کی مانِند نظر آتی ہے۔ اُس کی کمر سے نِیچے تک آگ اور اُس کی کمر سے اُوپر تک جلوۂِ نُور ظاہِر ہُؤا جِس کا رنگ صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا تھا۔ 3اور اُس نے ایک ہاتھ کی شبِیہہ سی بڑھا کر میرے سر کے بالوں سے مُجھے پکڑا اور رُوح نے مُجھے آسمان اور زمِین کے درمِیان بُلند کِیا اور مُجھے اِلٰہی رویا میں یروشلیِم میں شِمال کی طرف اندرُونی پھاٹک پر جہاں غَیرت کی مُورت کا مسکن تھا جو غَیرت بھڑکاتی ہے لے آئی۔
4اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وادی میں دیکھی تھی مَوجُود ہے۔ 5تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد اپنی آنکھیں شِمال کی طرف اُٹھا اور مَیں نے اُس طرف آنکھیں اُٹھائِیں اور کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال کی طرف مذبح کے دروازہ پر غَیرت کی وُہی مُورت مدخل میں ہے۔
6اور اُس نے پِھر مُجھے فرمایا کہ اَے آدمؔ زاد تُو اُن کے کام دیکھتا ہے؟ یعنی وہ مکرُوہاتِ عظِیم جو بنی اِسرائیل یہاں کرتے ہیں تاکہ مَیں اپنے مَقدِس کو چھوڑ کر اُس سے دُور ہو جاؤُں لیکن تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات دیکھے گا۔
7تب وہ مُجھے صحن کے پھاٹک پر لایا اور مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دِیوار میں ایک چھید ہے۔ 8تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد دِیوار کھود اور جب مَیں نے دِیوار کو کھودا تو ایک دروازہ دیکھا۔ 9پِھر اُس نے مُجھے فرمایا اندر جا اور جو نفرتی کام وہ یہاں کرتے ہیں دیکھ۔ 10تب مَیں نے اندر جا کر دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر نَوع کے سب رینگنے والے کِیڑوں اور مکرُوہ جانوروں کی سب صُورتیں اور بنی اِسرائیل کے بُت گِرداگِرد دِیوار پر مُنقّش ہیں۔ 11اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے ستّر شخص اُن کے آگے کھڑے ہیں اور یازنیاؔہ بِن سافن اُن کے وسط میں کھڑا ہے اور ہر ایک کے ہاتھ میں ایک بخُور دان ہے اور خُوشبُو بخُور کا بادل اُٹھ رہا ہے۔ 12تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدمؔ زاد کیا تُو نے دیکھا کہ بنی اِسرائیل کے سب بزُرگ تارِیکی میں یعنی اپنے مُنقّش کاشانوں میں کیا کرتے ہیں؟ کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خُداوند ہم کو نہیں دیکھتا۔ خُداوند نے مُلک کو چھوڑ دِیا ہے۔
13اور اُس نے مُجھے یہ بھی فرمایا کہ تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات جو وہ کرتے ہیں دیکھے گا۔ 14تب وہ مُجھے خُداوند کے گھر کے شِمالی پھاٹک پر لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں عَورتیں بَیٹھی تمُّوز پر نَوحہ کر رہی ہیں۔
15تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدؔم زاد کیا تُو نے یہ دیکھا ہے؟ تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات دیکھے گا۔ 16پِھر وہ مُجھے خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن میں لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کی ہَیکل کے دروازہ پر آستانہ اور مذبح کے درمِیان قرِیباً پچِّیس شخص ہیں جِن کی پِیٹھ خُداوند کی ہَیکل کی طرف ہے اور اُن کے مُنہ مشرِق کے طرف ہیں اور مشرِق کا رُخ کر کے آفتاب کو سِجدہ کر رہے ہیں۔
17تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد کیا تُو نے یہ دیکھا ہے؟ کیا بنی یہُوداؔہ کے نزدِیک یہ چھوٹی سی بات ہے کہ وہ یہ مکرُوہ کام کریں جو یہاں کرتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے تو مُلک کو ظُلم سے بھر دِیا اور پِھر مُجھے غضب ناک کِیا اور دیکھ وہ اپنی ناک سے ڈالی لگاتے ہیں۔ 18پس مَیں بھی قہر سے پیش آؤُں گا۔ میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا اور اگرچہ وہ چِلاّ چِلاّ کر میرے کانوں میں آہ و نالہ کریں تَو بھی مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔
یروشلیِم کو سزا ملتی ہے
1پِھر اُس نے بُلند آواز سے پُکار کر میرے کانوں میں کہا کہ اُن کو جو شہر کے مُنتظِم ہیں نزدِیک بُلا۔ ہر ایک شخص اپنا مُہلِک ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہو۔ 2اور دیکھو چھ مَرد اُوپر کے پھاٹک کی راہ سے جو شِمال کی طرف ہے چلے آئے اور ہر ایک مَرد کے ہاتھ میں اُس کا خُون ریز ہتھیار تھا اور اُن کے درمِیان ایک آدمی کتانی لِباس پہنے تھا اور اُس کی کمر پر لِکھنے کی دوات تھی۔ سو وہ اندر گئے اور پِیتل کے مذبح کے پاس کھڑے ہُوئے۔
3اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال کرُّوبی پر سے جِس پر وہ تھا اُٹھ کر گھر کے آستانہ پر گیا اور اُس نے اُس مَرد کو جو کتانی لِباس پہنے تھا اور جِس کے پاس لِکھنے کی دوات تھی پُکارا۔ 4اور خُداوند نے اُسے فرمایا کہ شہر کے درمیان سے ہاں یروشلیِم کے بِیچ سے گُذر اور اُن لوگوں کی پیشانی پر جو اُن سب نفرتی کاموں کے سبب سے جو اُس کے درمِیان کِئے جاتے ہیں آہیں مارتے اور روتے ہیں نِشان کر دے۔
5اور اُس نے میرے سُنتے ہُوئے دُوسروں سے فرمایا اُس کے پِیچھے پِیچھے شہر میں سے گُذر کرو اور مارو۔ تُمہاری آنکھیں رِعایت نہ کریں اور تُم رحم نہ کرو۔ 6تُم بُوڑھوں اور جوانوں اور لڑکیوں اور ننّھے بچّوں اور عَورتوں کو بِالکُل مار ڈالو لیکن جِن پر نِشان ہے اُن میں سے کِسی کے پاس نہ جاؤ اور میرے مَقدِس سے شرُوع کرو۔ تب اُنہوں نے اُن بزُرگوں سے جو ہَیکل کے سامنے تھے شرُوع کِیا۔
7اور اُس نے اُن کو فرمایا کہ ہَیکل کو ناپاک کرو اور مقتُولوں سے صحنوں کو بھر دو۔ چلو باہر نِکلو۔ سو وہ نِکل گئے اور شہر میں قتل کرنے لگے۔
8اور جب وہ اُن کو قتل کر رہے تھے اور مَیں بچ رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور چِلاّ کر کہا آہ! اَے خُداوند خُدا کیا تُو اپنا قہرِ شدِید یروشلیِم پر نازِل کر کے اِسرائیل کے سب باقی لوگوں کو ہلاک کرے گا؟
9تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ اِسرائیل اور یہُوداؔہ کے خاندان کی بدکرداری نِہایت عظِیم ہے۔ مُلک خُون ریزی سے پُر ہے اور شہر بے اِنصافی سے بھرا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خُداوند نے مُلک کو چھوڑ دِیا ہے اور وہ نہیں دیکھتا۔ 10پس میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔ مَیں اُن کی روِش کا بدلہ اُن کے سر پر لاؤُں گا۔
11اور دیکھو اُس آدمی نے جو کتانی لِباس پہنے تھا اور جِس کے پاس لِکھنے کی دوات تھی یُوں کَیفِیّت بیان کی جَیسا تُو نے مُجھے حُکم دِیا مَیں نے کِیا۔
خُداوند کا جلال ہَیکل سے جُدا ہو جاتا ہے
1تب مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس فضا پر جو کرُّوبِیوں کے سر کے اُوپر تھی ایک چِیز نِیلم سی دِکھائی دی اور اُس کی صُورت تخت کی سی تھی۔ 2اور اُس نے اُس آدمی کو جو کتانی لِباس پہنے تھا فرمایا کہ اُن پہیوں کے اندر جا جو کرُّوبی کے نِیچے ہیں اور آگ کے انگارے جو کرُّوبِیوں کے درمِیان ہیں مُٹّھی بھر کر اُٹھا اور شہر کے اُوپر بِکھیر دے
اور وہ گیا اور مَیں دیکھتا تھا۔ 3جب وہ شخص اندر گیا تب کرُّوبی ہَیکل کی دہنی طرف کھڑے تھے اور اندرُونی صحن بادل سے بھر گیا۔ 4تب خُداوند کا جلال کرُّوبی پر سے بُلند ہو کر ہَیکل کے آستانہ پر آیا اور ہَیکل بادل سے بھر گئی اور صحن خُداوند کے جلال کے نُور سے معمُور ہو گیا۔ 5اور کرُّوبِیوں کے پروں کی صدا باہر کے صحن تک سُنائی دیتی تھی جَیسے قادِر مُطلق خُدا کی آواز جب وہ کلام کرتا ہے۔
6اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے اُس شخص کو جو کتانی لِباس پہنے تھا حُکم کِیا کہ وہ پہئے کے اندر سے اور کرُّوبِیوں کے درمِیان سے آگ لے تب وہ اندر گیا اور پہئے کے پاس کھڑا ہُؤا۔ 7اور کرُّوبِیوں میں سے ایک کرُّوبی نے اپنا ہاتھ اُس آگ کی طرف جو کرُّوبِیوں کے درمِیان تھی بڑھایا اور آگ لے کر اُس شخص کے ہاتھوں پر جو کتانی لِباس پہنے تھا رکھّی۔ وہ لے کر باہر چلا گیا۔
8اور کرُّوبِیوں کے درمِیان اُن کے پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ کی سی صُورت نظر آئی۔ 9اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ چار پہئے کرُّوبِیوں کے آس پاس ہیں۔ ایک کرُّوبی کے پاس ایک پہیا اور دُوسرے کرُّوبی کے پاس دُوسرا پہیا تھا اور اُن پہیوں کا جلوہ دیکھنے میں زبرجد کا سا تھا۔ 10اور اُن کی شکل ایک ہی طرح کی تھی۔ جَیسے پہیا پہئے کے اندر ہو۔ 11جب وہ چلتے تھے تو اپنی چاروں طرف پر چلتے تھے۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔ جِس طرف کو سر کا رُخ ہوتا تھا اُسی طرف اُس کے پِیچھے پِیچھے جاتے تھے۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔ 12اور اُن کے تمام بدن اور پِیٹھ اور ہاتھوں اور پروں اور اُن پہیوں میں گِرداگِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں یعنی اُن چاروں کے پہیوں میں۔ 13اِن پہیوں کو میرے سُنتے ہُوئے چرخ کہا گیا۔
14اور ہر ایک کے چار چِہرے تھے پہلا چِہرہ کرُّوبی کا۔ دُوسرا اِنسان کا۔ تِیسرا شیرِ بَبر کا اور چَوتھا عُقاب کا۔ 15اور کرُّوبی بُلند ہُوئے۔ یہ وہ جاندار تھا جو مَیں نے نہرِ کبار کے پاس دیکھا تھا۔ 16اور جب کرُّوبی چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ ساتھ چلتے تھے اور جب کرُّوبِیوں نے اپنے بازُو پَھیلائے تاکہ زمِین سے اُوپر بُلند ہوں تو وہ پہئے اُن کے پاس سے جُدا نہ ہُوئے۔ 17جب وہ ٹھہرتے تھے تو یہ بھی ٹھہرتے تھے اور جب وہ بُلند ہوتے تھے تو یہ بھی اُن کے ساتھ بُلند ہو جاتے تھے کیونکہ جاندار کی رُوح اُن میں تھی۔
18اور خُداوند کا جلال گھر کے آستانہ پر سے روانہ ہو کر کرُّوبِیوں کے اُوپر ٹھہر گیا۔ 19تب کرُّوبِیوں نے اپنے بازُو پَھیلائے اور میری آنکھوں کے سامنے زمِین سے بُلند ہُوئے اور چلے گئے اور پہئے اُن کے ساتھ ساتھ تھے اور وہ خُداوند کے گھر کے مشرِقی پھاٹک کے آستانہ پر ٹھہرے اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُن کے اُوپر جلوہ گر تھا۔ 20یہ وہ جاندار ہے جو مَیں نے اِسرائیل کے خُدا کے نِیچے نہرِ کبار کے کنارے پر دیکھا تھا اور مُجھے معلُوم تھا کہ یہ کرُّوبی ہیں۔
21ہر ایک کے چار چِہرے تھے اور چار بازُو اور اُن کے بازُوؤں کے نِیچے اِنسان کا سا ہاتھ تھا۔ 22رہی اُن کے چِہروں کی صُورت۔ یہ وُہی چِہرے تھے جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارے پر دیکھے تھے یعنی اُن کی صُورت اور وہ خُود۔ وہ سب کے سب سِیدھے آگے ہی کو چلے جاتے تھے۔
یروشلیِم پر سزا کا حُکم
1اور رُوح مُجھ کو اُٹھا کر خُداوند کے گھر کے مشرِقی پھاٹک پر جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے لے گئی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس پھاٹک کے آستانہ پر پچِیّس شخص ہیں اور مَیں نے اُن کے درمِیان یازنیاؔہ بِن عزُّور اور فلطیاؔہ بِن بِنایاؔہ لوگوں کے اُمرا کو دیکھا۔
2اور اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدمؔ زاد یہ وہ لوگ ہیں جو اِس شہر میں بدکرداری کی تدبِیر اور بُری مشوَرت کرتے ہیں۔ 3جو کہتے ہیں کہ گھر بنانا نزدِیک نہیں ہے۔ یہ شہر تو دیگ ہے اور ہم گوشت ہیں۔ 4اِس لِئے تُو اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔ اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر۔
5اور خُداوند کی رُوح مُجھ پر نازِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم نے یُوں کہا ہے۔ مَیں تُمہارے دِل کے خیالات کو جانتا ہُوں۔ 6تُم نے اِس شہر میں بُہتوں کو قتل کِیا بلکہ اُس کی سڑکوں کو مقتُولوں سے بھر دِیا ہے۔
7اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے مقتُول جِن کی لاشیں تُم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وُہی گوشت ہے اور یہ شہر وُہی دیگ ہے لیکن تُم اِس سے باہر نِکالے جاؤ گے۔ 8تُم تلوار سے ڈرے ہو اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تلوار تُم پر لاؤُں گا۔ 9اور مَیں تُم کو اُس سے باہر نِکالُوں گا اور تُم کو پردیسیوں کے حوالہ کر دُوں گا اور تُم کو سزا دُوں گا۔ 10تُم تلوار سے قتل ہو گے۔ اِسرائیل کی حدُود کے اندر مَیں تُمہاری عدالت کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 11یہ شہر تُمہارے لِئے دیگ نہ ہو گا نہ تُم اِس میں کا گوشت ہو گے بلکہ مَیں بنی اِسرائیل کی حدُود کے اندر تُمہارا فَیصلہ کرُوں گا۔ 12اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں جِس کے آئِین پر تُم نہیں چلے اور جِس کے احکام پر تُم نے عمل نہیں کِیا بلکہ تُم اُن قَوموں کے احکام پر جو تُمہارے آس پاس ہیں کار بند ہُوئے۔
13اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ فلطیاؔہ بِن بِنایاؔہ مَر گیا۔ تب مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور بُلند آواز سے چِلاّ کر کہا آہ خُداوند خُدا! کیا تُو بنی اِسرائیل کے بقِیّہ کو بِالکُل مِٹا ڈالے گا؟
اسیِروں کے ساتھ خُدا کا وعدہ
14تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 15کہ اَے آدمؔ زاد تیرے بھائِیوں ہاں تیرے بھائِیوں یعنی تیرے قرابتیوں بلکہ سب بنی اِسرائیل سے ہاں اُن سب سے یروشلیِم کے باشِندوں نے کہا ہے خُداوند سے دُور رہو۔ یہ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔
16اِس لِئے تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہرچند مَیں نے اُن کو قَوموں کے درمِیان ہانک دِیا ہے اور غَیر مُلکوں میں پراگندہ کِیا لیکن مَیں اُن کے لِئے تھوڑی دیر تک اُن مُلکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مَقدِس ہُوں گا۔
17اِس لِئے تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُم کو اُمّتوں میں سے جمع کر لُوں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں تُم پراگندہ ہُوئے تُم کو فراہم کرُوں گا اور اِسرائیل کا مُلک تُم کو دُوں گا۔ 18اور وہ وہاں آئیں گے اور اُس کی تمام نفرتی اور مکرُوہ چِیزیں اُس سے دُور کر دیں گے۔ 19اور مَیں اُن کو نیا دِل دُوں گا اور نئی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور سنگِین دِل اُن کے جِسم سے خارِج کر دُوں گا اور اُن کو گوشتِین دِل عِنایت کرُوں گا۔ 20تاکہ وہ میرے آئِین پر چلیں اور میرے احکام پر عمل کریں اور اُن پر کار بند ہوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔ 21لیکن جِن کا دِل اپنی نفرتی اور مکرُوہ چِیزوں کا طالِب ہو کر اُن کی پَیروی میں ہے اُن کی بابت خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں اُن کی روِش کو اُن ہی کے سر پر لاؤُں گا۔
خُدا کا جلال یروشلیِم سے جُدا ہو جاتا ہے
22تب کرُّوبِیوں نے اپنے اپنے بازُو بُلند کِئے اور پہئے اُن کے ساتھ ساتھ چلے اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُن کے اُوپر جلوہ گر تھا۔ 23اور خُداوند کا جلال شہر میں سے اُٹھا اور شہر کی مشرِقی طرف کے پہاڑ پر جا ٹھہرا۔ 24تب رُوح نے مُجھے اُٹھایا اور خُدا کی رُوح نے رویا میں مُجھے پِھر کسدیوں کے مُلک میں اسِیروں کے پاس پُہنچا دِیا اور وہ رویا جو مَیں نے دیکھی مُجھ سے غائِب ہو گئی۔ 25اور مَیں نے اسِیروں سے خُداوند کی وہ سب باتیں بیان کِیں جو اُس نے مُجھ پر ظاہِر کی تِھیں۔
نبی پناہ گیر کے رُوپ میں
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد! تُو ایک باغی گھرانے کے درمِیان رہتا ہے جِن کی آنکھیں ہیں کہ دیکھیں پر وہ نہیں دیکھتے اور اُن کے کان ہیں کہ سُنیں پر وہ نہیں سُنتے کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔
3اِس لِئے اَے آدمؔ زاد سفر کا سامان تیّار کر اور دِن کو اُن کے دیکھتے ہُوئے اپنے مکان سے روانہ ہو۔ تُو اُن کے سامنے اپنے مکان سے دُوسرے مکان کو جا۔ مُمکِن ہے کہ وہ سوچیں اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔ 4اور تُو دِن کو اُن کی آنکھوں کے سامنے اپنا سامان باہر نِکال جِس طرح نقلِ مکان کے لِئے سامان نِکالتے ہیں اور شام کو اُن کے سامنے اُن کی مانِند جو اسِیر ہو کر نِکل جاتے ہیں نِکل جا۔ 5اُن کی آنکھوں کے سامنے دِیوار میں سُوراخ کر اور اُس راہ سے سامان نِکال۔ 6اُن کی آنکھوں کے سامنے تُو اُسے اپنے کاندھے پر اُٹھا اور اندھیرے میں اُسے نِکال لے جا۔ تُو اپنا چِہرہ ڈھانپ تاکہ زمِین کو نہ دیکھ سکے کیونکہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کے لِئے ایک نِشان مُقرّر کِیا ہے۔
7چُنانچہ جَیسا مُجھے حُکم ہُؤا تھا وَیسا ہی مَیں نے کِیا۔ مَیں نے دِن کو اپنا سامان نِکالا جَیسے نقلِ مکان کے لِئے نِکالتے ہیں اور شام کو مَیں نے اپنے ہاتھ سے دِیوار میں سُوراخ کِیا۔ مَیں نے اندھیرے میں اُسے نِکالا اور اُن کے دیکھتے ہُوئے کاندھے پر اُٹھا لِیا۔
8اور صُبح کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 9کہ اَے آدمؔ زاد کیا بنی اِسرائیل نے جو باغی خاندان ہیں تُجھ سے نہیں پُوچھا کہ تُو کیا کرتا ہے؟ 10اُن کو جواب دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یروشلیِم کے حاکِم اور تمام بنی اِسرائیل کے لِئے جو اُس میں ہیں یہ بارِ نبُوّت ہے۔ 11اُن سے کہہ دے مَیں تُمہارے لِئے نِشان ہُوں جَیسا مَیں نے کِیا وَیسا ہی اُن سے سلُوک کِیا جائے گا۔ وہ جلا وطن ہوں گے اور اسِیری میں جائیں گے۔ 12اور جو اُن میں حاکِم ہے وہ شام کو اندھیرے میں اُٹھ کر اپنے کاندھے پر سامان اُٹھائے ہُوئے نِکل جائے گا وہ دِیوار میں سُوراخ کریں گے کہ اُس راہ سے نِکال لے جائیں وہ اپنا چِہرہ ڈھانپے گا کیونکہ اپنی آنکھوں سے زمِین کو نہ دیکھے گا۔ 13اور مَیں اپنا جال اُس پر بِچھاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پھنس جائے گا اور مَیں اُسے کسدیوں کے مُلک میں بابل میں پُہنچاؤُں گا لیکن وہ اُسے نہ دیکھے گا اگرچہ وہِیں مَرے گا۔ 14اور مَیں اُس کے آس پاس کے سب حِمایت کرنے والوں کو اور اُس کے سب غولوں کو تمام اطراف میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں تلوار کھینچ کر اُن کا پِیچھا کرُوں گا۔
15اور جب مَیں اُن کو اقوام میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 16لیکن مَیں اُن میں سے بعض کو تلوار اور کال سے اور وبا سے بچا رکُھّوں گا تاکہ وہ قَوموں کے درمِیان جہاں کہِیں جائیں اپنے تمام نفرتی کاموں کو بیان کریں اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
تھرتھراتے نبی کا نِشان
17اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 18کہ اَے آدمؔ زاد! تُو تھرتھراتے ہُوئے روٹی کھا اور کانپتے ہُوئے اور فِکرمندی سے پانی پی۔ 19اور اِس مُلک کے لوگوں سے کہہ کہ خُداوند خُدا یروشلیِم اور مُلکِ اِسرائیل کے باشِندوں کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ فِکرمندی سے روٹی کھائیں گے اور پریشانی سے پانی پِئیں گے تاکہ اُس کے باشِندوں کی سِتم گری کے سبب سے مُلک اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے۔ 20اور وہ بستِیاں جو آباد ہیں اُجاڑ ہو جائیں گی اور مُلک وِیران ہو گا اور تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
مشہُور ضرب المِثل اور ناگوار پَیغام
21پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 22کہ اَے آدمؔ زاد! مُلکِ اِسرائیل میں یہ کیا مثل جاری ہے کہ وقت گُذرتا جاتا ہے اور کِسی رویا کا کُچھ انجام نہیں ہوتا؟ 23اِس لِئے اُن سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِس مثل کو مَوقُوف کرُوں گا اور پِھر اِسے اِسرائیل میں اِستعمال نہ کریں گے بلکہ تُو اُن سے کہہ کہ وقت آ گیا ہے اور ہر رویا کا انجام قرِیب ہے۔
24کیونکہ آگے کو بنی اِسرائیل کے درمِیان رویایِ باطِل اور خُوشامد کی غَیب دانی نہ ہو گی۔ 25کیونکہ مَیں خُداوند ہُوں۔ مَیں کلام کرُوں گا اور میرا کلام ضرُور پُورا ہو گا۔ اُس کے پُورا ہونے میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے باغی خاندان مَیں تُمہارے دِنوں میں کلام کر کے اُسے پُورا کرُوں گا۔
26اور خُداوند کا کلام پِھر مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ 27کہ اَے آدمؔ زاد دیکھ بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ جو رویا اُس نے دیکھی ہے بُہت مُدّت میں ظاہِر ہو گی اور وہ اُن ایّام کی خبر دیتا ہے جو بُہت دُور ہیں۔ 28اِس لِئے اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ آگے کو میری کِسی بات کی تکمِیل میں تاخِیر نہ ہو گی بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ جو بات مَیں کہُوں گا پُوری ہو جائے گی۔
جُھوٹے نبیوں کے خِلاف نبُّوت
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد اِسرائیل کے نبی جو نبُوّت کرتے ہیں اُن کے خِلاف نبُوّت کر اور جو اپنے دِل سے بات بنا کر نبُوّت کرتے ہیں اُن سے کہہ خُداوند کا کلام سُنو۔
3خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ احمق نبِیوں پر افسوس جو اپنی ہی رُوح کی پَیروی کرتے ہیں اور اُنہوں نے کُچھ نہیں دیکھا۔ 4اَے اِسرائیل تیرے نبی اُن لومڑیوں کی مانِند ہیں جو وِیرانوں میں رہتی ہیں۔ 5تُم رخنوں پر نہیں گئے اور نہ بنی اِسرائیل کے لِئے فصِیل بنائی تاکہ وہ خُداوند کے دِن جنگ گاہ میں کھڑے ہوں۔ 6اُنہوں نے باطِل اور جُھوٹا شگُون دیکھا ہے جو کہتے ہیں کہ خُداوند فرماتا ہے اگرچہ خُداوند نے اُن کو نہیں بھیجا اور لوگوں کو اُمّید دِلاتے ہیں کہ اُن کی بات پُوری ہو جائے گی۔ 7کیا تُم نے باطِل رویا نہیں دیکھی؟ کیا تُم نے جُھوٹی غَیب دانی نہیں کی کیونکہ تُم کہتے ہو کہ خُداوند نے فرمایا ہے اگرچہ مَیں نے نہیں فرمایا؟
8اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے جُھوٹ کہا ہے اور بُطلان دیکھا اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تُمہارا مُخالِف ہُوں۔ 9اور میرا ہاتھ اُن نبِیوں پر جو بُطلان دیکھتے ہیں اور جُھوٹی غَیب دانی کرتے ہیں چلے گا نہ وہ میرے لوگوں کے مجمع میں شامِل ہوں گے اور نہ اِسرائیل کے خاندان کے دفتر میں لِکھے جائیں گے اور نہ وہ اِسرائیل کے مُلک میں داخِل ہوں گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند خُدا ہُوں۔
10اِس سبب سے کہ اُنہوں نے میرے لوگوں کو یہ کہ کر ورغلایا ہے کہ سلامتی ہے حالانکہ سلامتی نہیں۔ جب کوئی دِیوار بناتا ہے تو وہ اُس پر کچّی کہگِل کرتے ہیں۔ 11تُو اُن سے جو اُس پر کچّی کہگِل کرتے ہیں کہہ وہ گِر جائے گی کیونکہ مُوسلا دھار بارِش ہو گی اور بڑے بڑے اولے پڑیں گے اور آندھی اُسے گِرا دے گی۔ 12اور جب وہ دِیوار گِرے گی تو کیا لوگ تُم سے نہ پُوچھیں گے کہ وہ کہگِل کہاں ہے جو تُم نے اُس پر کی تھی؟
13اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اپنے غضب کے طُوفان سے اُسے توڑ دُوں گا اور میرے قہر سے جھما جھم مِینہہ برسے گا اور میرے قہر کے اولے پڑیں گے تاکہ اُسے نابُود کریں۔ 14سو مَیں اُس دِیوار کو جِس پر تُم نے کچّی کہگِل کی ہے توڑ ڈالُوں گا اور زمِین پر گِراؤُں گا یہاں تک کہ اُس کی بُنیاد ظاہِر ہو جائے گی۔ ہاں وہ گِرے گی اور تُم اُسی میں ہلاک ہو گے اور جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
15مَیں اپنا قہر اُس دِیوار پر اور اُن پر جِنہوں نے اُس پر کچّی کہگِل کی ہے پُورا کرُوں گا اور تب مَیں تُم سے کہُوں گا کہ نہ دِیوار رہی اور نہ وہ رہے جِنہوں نے اُس پر کہگِل کی۔ 16یعنی اِسرائیل کے نبی جو یروشلیِم کی بابت نبُوّت کرتے ہیں اور اُس کی سلامتی کی رویا دیکھتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے خُداوند فرماتا ہے۔
جُھوٹی نبیاؤں کے خِلاف نبُّوت
17اور اَے آدمؔ زاد تُو اپنی قَوم کی بیٹِیوں کی طرف جو اپنے دِل سے بات بنا کر نبُوّت کرتی ہیں مُتوجّہِ ہو کر اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔ 18اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ
افسوس تُم پر جو سب کُہنِیوں کے نِیچے کی گدّی سِیتی ہو اور ہر ایک قد کے مُوافِق سر کے لِئے بُرقع بناتی ہو کہ جانوں کو شِکار کرو! کیا تُم میرے لوگوں کی جانوں کا شِکار کرو گی اور اپنی جان بچاؤ گی؟ 19اور تُم نے مُٹّھی بھر جَو کے لِئے اور روٹی کے ٹُکڑوں کے لِئے مُجھے میرے لوگوں میں ناپاک ٹھہرایا تاکہ تُم اُن جانوں کو مار ڈالو جو مَرنے کے لائِق نہیں اور اُن کو زِندہ رکھّو جو زِندہ رہنے کے لائِق نہیں ہیں کیونکہ تُم میرے لوگوں سے جو جُھوٹ سُنتے ہیں جُھوٹ بولتی ہو۔
20پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہاری گدِّیوں کا دُشمن ہُوں جِن سے تُم جانوں کو پرِندوں کی مانِند شِکار کرتی ہو اور مَیں اُن کو تُمہاری کُہنِیوں کے نِیچے سے پھاڑ ڈالُوں گا اور اُن جانوں کو جِن کو تُم پرِندوں کی مانِند شِکار کرتی ہو آزاد کر دُوں گا۔ 21اور مَیں تُمہارے بُرقعوں کو بھی پھاڑُوں گا اور اپنے لوگوں کو تُمہارے ہاتھ سے چُھڑاؤُں گا اور پِھر کبھی تُمہارا بس نہ چلے گا کہ اُن کو شِکار کرو اور تُم جانو گی کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
22اِس لِئے کہ تُم نے جُھوٹ بول کر صادِق کے دِل کو اُداس کِیا جِس کو مَیں نے غمگِین نہیں کِیا اور شرِیر کی مدد کی ہے تاکہ وہ اپنی جان بچانے کے لِئے اپنی بُری روِش سے باز نہ آئے۔ 23اِس لِئے تُم آگے کو نہ بطالت دیکھو گی اور نہ غَیب گوئی کرو گی کیونکہ مَیں اپنے لوگوں کو تُمہارے ہاتھ سے چُھڑاؤُں گا تب تُم جانو گی کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
خُداوند بُت پرستی کی سزا سُناتا ہے
1پِھر اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند آدمی میرے پاس آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔ 2تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 3کہ اَے آدمؔ زاد اِن مَردوں نے اپنے بُتوں کو اپنے دِل میں نصب کِیا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھّا ہے۔ کیا اَیسے لوگ مُجھ سے کُچھ دریافت کر سکتے ہیں؟
4اِس لِئے تُو اُن سے باتیں کر اور اُن سے کہہ کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک جو اپنے بُتوں کو اپنے دِل میں نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے مَیں خُداوند اُس کے بُتوں کی کثرت کے مُطابِق اُس کو جواب دُوں گا۔ 5تاکہ مَیں بنی اِسرائیل کو اُن ہی کے خیالات میں پکڑُوں کیونکہ وہ سب کے سب اپنے بُتوں کے سبب سے مُجھ سے دُور ہو گئے ہیں۔
6اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تَوبہ کرو اور اپنے بُتوں سے باز آؤ اور اپنی تمام مکرُوہات سے مُنہ موڑو۔
7کیونکہ ہر ایک جو بنی اِسرائیل میں سے یا اُن بے گانوں میں سے جو اِسرائیل میں رہتے ہیں مُجھ سے جُدا ہو جاتا ہے اور اپنے دِل میں اپنے بُت کو نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے کہ اُس کی معرفت مُجھ سے دریافت کرے اُس کو مَیں خُداوند آپ ہی جواب دُوں گا۔ 8اور میرا چِہرہ اُس کے خِلاف ہو گا اور مَیں اُس کو باعِثِ حَیرت و انگُشت نُما اور ضرب اُلمثل بناؤُں گا اور اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
9اور اگر نبی فریب کھا کر کُچھ کہے تو مَیں خُداوند نے اُس نبی کو فریب دِیا اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں گا اور اُسے اپنے اِسرائیلی لوگوں میں سے نابُود کر دُوں گا۔ 10اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا کی برداشت کریں گے۔ نبی کی بدکرداری کی سزا وَیسی ہی ہو گی جَیسی سوال کرنے والے کی بدکرداری کی۔ 11تاکہ بنی اِسرائیل پِھر مُجھ سے بھٹک نہ جائیں اور اپنی سب خطاؤں سے پِھر اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ میرے لوگ ہوں اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں۔
نُوح اور دانی ایل اور ایُّوب
12اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 13کہ اَے آدمؔ زاد جب کوئی مُلک سخت خطا کر کے میرا گُنہگار ہو اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں اور اُس کی روٹی کا عصا توڑ ڈالُوں اور اُس میں قحط بھیجُوں اور اُس کے اِنسان اور حَیوان کو ہلاک کرُوں۔ 14تو اگرچہ یہ تِین شخص نُوح اور دانی ایل اور ایُّوؔب اُس میں مَوجُود ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔
15اگر مَیں کِسی مُلک میں مُہلِک درِندے بھیجُوں کہ اُس میں گشت کر کے اُسے تباہ کریں اور وہ یہاں تک وِیران ہو جائے کہ درِندوں کے سبب سے کوئی اُس میں سے گُذر نہ سکے۔ 16تو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی وہ نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو۔ فقط وہ خُود ہی بچیں گے اور مُلک وِیران ہو جائے گا۔
17یا اگر مَیں اُس مُلک پر تلوار بھیجُوں اور کہُوں کہ اَے تلوار مُلک میں گُذر کر اور مَیں اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔ 18تو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو بلکہ فقط وہ خُود ہی بچ جائیں گے۔
19یا اگر مَیں اُس مُلک میں وبا بھیجُوں اور خُون ریزی کرا کر اپنا قہر اُس پر نازِل کرُوں کہ وہاں کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔ 20اگرچہ نُوح اور دانی ایل اور ایُّوؔب اُس میں ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ نہ بیٹے کو بچا سکیں گے نہ بیٹی کو بلکہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔
21پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اپنی چار بڑی بلائیں یعنی تلوار اور قحط اور مُہلِک درِندے اور وبا یروشلیِم پر بھیجُوں کہ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں تو کیا حال ہو گا؟ 22تَو بھی وہاں تھوڑے سے بیٹے بیٹِیاں بچ رہیں گے جو نِکال کر تُمہارے پاس پُہنچائے جائیں گے اور تُم اُن کی روِش اور اُن کے کاموں کو دیکھ کر اُس آفت کی بابت جو مَیں نے یروشلیِم پر بھیجی اور اُن سب آفتوں کی بابت جو مَیں اُس پر لایا ہُوں تسلّی پاؤ گے۔ 23اور وہ بھی جب تُم اُن کی روِش کو اور اُن کے کاموں کو دیکھو گے تُمہاری تسلّی کا باعِث ہوں گے اور تُم جانو گے کہ جو کُچھ مَیں نے اُس میں کِیا ہے بے سبب نہیں کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
تاک کی تمثِیل
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد کیا تاک کی لکڑی اَور درختوں کی لکڑی سے یعنی شاخِ انگُور جنگل کے درختوں سے کُچھ بِہتر ہے؟ 3کیا اُس کی لکڑی کوئی لیتا ہے کہ اُس سے کُچھ بنائے؟ یا لوگ اُس کی کُھونٹِیاں بنا لیتے ہیں کہ اُن پر برتن لٹکائیں؟ 4دیکھ وہ آگ میں اِیندھن کے لِئے ڈالی جاتی ہے۔ جب آگ اُس کے دونوں سِروں کو کھا گئی اور درمِیانی حِصّہ کو بھسم کر چُکی تو کیا وہ کِسی کام کی ہے؟ 5دیکھ جب وہ سالِم تھی تو کِسی کام کی نہ تھی اور جب آگ سے جل گئی تو کِس کام کی ہے؟
6پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں نے جنگل کے درختوں میں سے انگُور کے درخت کو آگ کا اِیندھن بنایا اُسی طرح یروشلیِم کے باشِندوں کو بناؤُں گا۔ 7اور میرا چِہرہ اُن کے خِلاف ہو گا۔ وہ آگ سے نِکل بھاگیں گے پر آگ اُن کو بھسم کرے گی اور جب میرا چِہرہ اُن کے خِلاف ہو گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔ 8اور مَیں مُلک کو اُجاڑ ڈالُوں گا اِس لِئے کہ اُنہوں نے بڑی بے وفائی کی ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
بے وفا یروشلیِم
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد! یروشلیِم کو اُس کے نفرتی کاموں سے آگاہ کر۔ 3اور کہہ خُداوند خُدا یروشلیِم سے یُوں فرماتا ہے کہ
تیری وِلادت اور تیری پَیدایش کنعاؔن کی سرزمِین کی ہے۔ تیرا باپ امُوری تھا اور تیری ماں حِتّی تھی۔ 4اور تیری پَیدایش کا حال یُوں ہے کہ جِس دِن تُو پَیدا ہُوئی تیری ناف کاٹی نہ گئی اور نہ صفائی کے لِئے تُجھے پانی سے غُسل مِلا اور نہ تُجھ پر نمک مَلا گیا اور تُو کپڑوں میں لپیٹی نہ گئی۔ 5کِسی کی آنکھ نے تُجھ پر رحم نہ کِیا کہ تیرے لِئے یہ کام کرے اور تُجھ پر مہِربانی دِکھائے بلکہ تُو اپنی وِلادت کے روز باہر مَیدان میں پھینکی گئی کیونکہ تُجھ سے نفرت رکھتے تھے۔
6تب مَیں نے تُجھ پر گُذر کِیا اور تُجھے تیرے ہی لہُو میں لوٹتی دیکھا اور مَیں نے تُجھے جب تُو اپنے خُون میں آغِشتہ تھی کہا کہ جِیتی رہ۔ ہاں مَیں نے تُجھ خُون آلُودہ سے کہا جِیتی رہ۔ 7مَیں نے تُجھے چمن کے شِگُوفوں کی مانِند ہزار چند بڑھایا۔ سو تُو بڑھی اور بالِغ ہُوئی اور کمال و جمال تک پُہنچی۔ تیری چھاتِیاں اُٹِھیں اور تیری زُلفیں بڑھِیں لیکن تُو ننگی اور برہنہ تھی۔
8پِھر مَیں نے تیری طرف گُذر کِیا اور تُجھ پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تُو عِشق انگیز عُمر کو پُہنچ گئی ہے پس مَیں نے اپنا دامن تُجھ پر پَھیلایا اور تیری برہنگی کو چِھپایا اور قَسم کھا کر تُجھ سے عہد باندھا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور تُو میری ہو گئی۔
9پِھر مَیں نے تُجھے پانی سے غُسل دِیا اور تیرا خُون بِالکُل دھو ڈالا اور تُجھ پر عِطر مَلا۔ 10اور مَیں نے تُجھے زردوز لِباس سے مُلبّس کِیا اور تُخس کی کھال کی جُوتی پہنائی۔ نفِیس کتان سے تیرا کمربند بنایا اور تُجھے سراسر ریشم سے مُلبّس کِیا۔ 11مَیں نے تُجھے زیور سے آراستہ کِیا۔ تیرے ہاتھوں میں کنگن پہنائے اور تیرے گلے میں طَوق ڈالا۔ 12اور مَیں نے تیری ناک میں نتھ اور تیرے کانوں میں بالِیاں پہنائِیں اور ایک خُوب صُورت تاج تیرے سر پر رکھّا۔ 13اور تُو سونے چاندی سے آراستہ ہُوئی اور تیری پوشاک کتانی اور ریشمی اور چِکن دوزی کی تھی اور تُو مَیدہ اور شہد اور چِکنائی کھاتی تھی اور تُو نِہایت خُوب صُورت اور اِقبال مند ملِکہ ہو گئی۔ 14اور اقوامِ عالَم میں تیری خُوب صُورتی کی شُہرت پَھیل گئی کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ تُو میرے اُس جلال سے جو مَیں نے تُجھے بخشا کامِل ہو گئی تھی۔
15لیکن تُو نے اپنی خُوب صُورتی پر تکیہ کِیا اور اپنی شُہرت کے وسِیلہ سے بدکاری کرنے لگی اور ہر ایک کے ساتھ جِس کا تیری طرف گُذر ہُؤا خُوب فاحِشہ بنی اور اُسی کی ہو گئی۔ 16تُو نے اپنی پوشاک سے اپنے اُونچے مقام مُنقّش اور آراستہ کِئے اور اُن پر اَیسی بدکاری کی کہ نہ کبھی ہُوئی اور نہ ہو گی۔ 17اور تُو نے اپنے سونے چاندی کے نفِیس زیوروں سے جو مَیں نے تُجھے دِئے تھے اپنے لِئے مَردوں کی مُورتیں بنائِیں اور اُن سے بدکاری کی۔ 18اور اپنی زردوز پوشاکوں سے اُن کو مُلبّس کِیا اور میرا عِطر اور بخُور اُن کے سامنے رکھّا۔ 19اور میرا کھانا جو مَیں نے تُجھے دِیا یعنی مَیدہ اور چِکنائی اور شہد جو مَیں تُجھے کِھلاتا تھا تُو نے اُن کے سامنے خُوشبُو کے لِئے رکھّا۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ یُوں ہی ہُؤا۔
20اور تُو نے اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو جِن کو تُو نے میرے لِئے جنم دِیا لے کر اُن کے آگے قُربان کِیا تاکہ وہ اُن کو کھا جائیں۔ کیا تیری بدکاری کوئی چھوٹی بات تھی۔ 21کہ تُو نے میرے بچّوں کو بھی ذبح کِیا اور اُن کو بُتوں کے لِئے آگ کے حوالہ کِیا؟ 22اور تُو نے اپنی تمام مکرُوہات اور بدکاری میں اپنے بچپن کے دِنوں کو جب کہ تُو ننگی اور برہنہ اپنے خُون میں لوٹتی تھی کبھی یاد نہ کِیا۔
یروشلیِم ایک فاحِشہ
23اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اپنی اِس ساری بدکاری کے عِلاوہ افسوس! تُجھ پر افسوس! 24تُو نے اپنے لِئے گُنبد بنایا اور ہر ایک بازار میں اُونچا مقام تیّار کِیا۔ 25تُو نے راستہ کے ہر کونے پر اپنا اُونچا مقام تعمِیر کِیا اور اپنی خُوب صُورتی کو نفرت انگیز کِیا اور ہر ایک راہ گُذر کے لِئے اپنے پاؤں پسارے اور بدکاری میں ترقّی کی۔ 26اور تُو نے اہلِ مِصرؔ اپنے پڑوسِیوں سے جو بڑے قدآورہیں بدکاری کی اور اپنی بدکاری کی کثرت سے مُجھے غضب ناک کِیا۔
27پس دیکھ مَیں نے اپنا ہاتھ تُجھ پر چلایا اور تیرے وظِیفہ کو کم کر دِیا اور تُجھے تیری بدخواہ فلِستِیوں کی بیٹیوں کے قابُو میں کر دِیا جو تیری خراب روِش سے شرمِندہ ہوتی تِھیں۔
28پِھر تُو نے اہلِ اسُور سے بدکاری کی کیونکہ تُو سیر نہ ہو سکتی تھی۔ ہاں تُو نے اُن سے بھی بدکاری کی پر تَو بھی تُو آسُودہ نہ ہُوئی۔ 29اور تُو نے مُلکِ کنعاؔن سے کسدیوں کے مُلک تک اپنی بدکاری کو پَھیلایا لیکن اِس سے بھی سیر نہ ہُوئی۔
30خُداوند خُدا فرماتا ہے تیرا دِل کَیسا بے اِختیار ہے کہ تُو یہ سب کُچھ کرتی ہے جو بے لگام فاحِشہ عَورت کا کام ہے۔ 31اِس لِئے کہ تُو ہر ایک سڑک کے سِرے پر اپنا گُنبد بناتی ہے اور ہر ایک بازار میں اپنا اُونچا مقام تیّار کرتی ہے اور تُو کسبی کی مانِند نہیں کیونکہ تُو اُجرت لینا حقِیر جانتی ہے۔ 32بلکہ بدکار بِیوی کی مانِند ہے جو اپنے شَوہر کے عِوض غَیروں کو قبُول کرتی ہے۔ 33لوگ سب کسبِیوں کو ہدئے دیتے ہیں پر تُو اپنے یاروں کو ہدئے اور تُحفے دیتی ہے تاکہ وہ چاروں طرف سے تیرے پاس آئیں اور تیرے ساتھ بدکاری کریں۔ 34اور تُو بدکاری میں اَور عَورتوں کی مانِند نہیں کیونکہ بدکاری کے لِئے تیرے پِیچھے کوئی نہیں آتا۔ تُو اُجرت نہیں لیتی بلکہ خُود اُجرت دیتی ہے۔ پس تُو انوکھی ہے۔
خُداوند کا یروشلیِم پر غضب
35اِس لِئے اَے بدکار تُو خُداوند کا کلام سُن۔
36خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تیری ناپاکی بہ نِکلی اور تیری برہنگی تیری بدکاری کے باعِث جو تُو نے اپنے یاروں سے کی اور تیرے سب نفرتی بُتوں کے سبب سے اور تیرے بچّوں کے خُون کے سبب سے جو تُو نے اُن کے آگے گُذرانا ظاہِر ہو گئی۔ 37اِس لِئے دیکھ مَیں تیرے سب یاروں کو جِن کو تُو لذِیذ تھی اور اُن سب کو جِن کو تُو چاہتی تھی اور اُن سب کو جِن سے تُو کِینہ رکھتی ہے جمع کرُوں گا۔ مَیں اُن کو چاروں طرف سے تیری مُخالفت پر فراہم کرُوں گا اور اُن کے آگے تیری برہنگی کھول دُوں گا تاکہ وہ تیری تمام برہنگی دیکھیں۔ 38اور مَیں تیری اَیسی عدالت کرُوں گا جَیسی بے وفا اور خُونی بِیوی کی اور مَیں غضب اور غَیرت کی مَوت تُجھ پر لاؤُں گا۔ 39اور مَیں تُجھے اُن کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ تیرے گُنبد اور اُونچے مقاموں کو مِسمار کریں گے اور تیرے کپڑے اُتاریں گے اور تیرے خُوش نُما زیور چِھین لیں گے اور تُجھے ننگی اور برہنہ چھوڑ جائیں گے۔
40اور وہ تُجھ پر ایک ہجُوم چڑھا لائیں گے اور تُجھے سنگسار کریں گے اور اپنی تلواروں سے تُجھے چھید ڈالیں گے۔ 41اور وہ تیرے گھر آگ سے جلائیں گے اور بُہت سی عَورتوں کے سامنے تُجھے سزا دیں گے اور مَیں تُجھے بدکاری سے روک دُوں گا اور تُو پِھر اُجرت نہ دے گی۔ 42تب میرا قہر تُجھ پر دِھیما ہو جائے گا اور میری غَیرت تُجھ سے جاتی رہے گی اور مَیں تسکِین پاؤُں گا اور پِھر غضب ناک نہ ہُوں گا۔ 43چُونکہ تُو نے اپنے بچپن کے دِنوں کو یاد نہ کِیا اور اِن سب باتوں سے مُجھ کو افروختہ کِیا اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں تیری بد راہی کا نتِیجہ تیرے سر پر لاؤُں گا اور تُو آگے کو اپنے سب گِھنَونے کاموں کے علاوہ اَیسی بدذاتی نہیں کر سکے گی۔
جَیسی ماں وَیسی بیٹی
44دیکھ سب مثل کہنے والے تیری بابت یہ مثل کہیں گے کہ جَیسی ماں وَیسی بیٹی۔ 45تُو اپنی اُس ماں کی بیٹی ہے جو اپنے شَوہر اور اپنے بچّوں سے گِھن کھاتی تھی اور تُو اپنی اُن بہنوں کی بہن ہے جو اپنے شَوہروں اور اپنے بچّوں سے نفرت رکھتی تھِیں۔ تیری ماں حِتّی اور تیرا باپ اموری تھا۔
46اور تیری بڑی بہن سامرؔیہ ہے جو تیری بائِیں طرف رہتی ہے۔ وہ اور اُس کی بیٹِیاں اور تیری چھوٹی بہن جو تیری دہنی طرف رہتی ہے سدُوؔم اور اُس کی بیٹِیاں ہیں۔ 47لیکن تُو فقط اُن کی راہ پر نہیں چلی اور صِرف اُن ہی کے سے گِھنَونے کام نہیں کِئے کیونکہ یہ تو گویا چھوٹی بات تھی بلکہ تُو اپنی تمام روِشوں میں اُن سے بدتر ہو گئی۔
48خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تیری بہن سدُوؔم نے اَیسا نہیں کِیا۔ نہ اُس نے نہ اُس کی بیٹِیوں نے جَیسا تُو نے اور تیری بیٹِیوں نے کِیا ہے۔ 49دیکھ تیری بِہن سدُوؔم کی تقصِیر یہ تھی۔ غرُور اور روٹی کی سیری اور راحت کی کثرت اُس میں اور اُس کی بیٹِیوں میں تھی۔ اُس نے غرِیب اور مُحتاج کی دست گِیری نہ کی۔ 50اور وہ مُتکبِّر تھِیں اور اُنہوں نے میرے حضُور گِھنَونے کام کِئے اِس لِئے جب مَیں نے دیکھا تو اُن کو اُکھاڑ پھینکا۔
51اور سامرؔیہ نے تیرے گُناہوں کے آدھے بھی نہیں کِئے۔ تُو نے اُن کی نِسبت اپنی مکرُوہات کو فراوان کِیا ہے اور تُو نے اپنی اِن مکرُوہات سے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔ 52پس تُو آپ جو اپنی بہنوں کو مُجرِم ٹھہراتی ہے اِن گُناہوں کے سبب سے جو تُو نے کِئے جو اُن کے گُناہوں سے زِیادہ نفرت انگیز ہیں ملامت اُٹھا۔ وہ تُجھ سے زِیادہ بے قصُور ہیں۔ پس تُو بھی رُسوا ہو اور شرم کھا کیونکہ تُو نے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔
سدُوم اور سامریہ بحال ہوں گے
53اور مَیں اُن کی اسِیری کو بدل دُوں گا یعنی سدُوؔم اور اُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور سامرؔیہ اور اُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور اُن کے درمِیان تیرے اسِیروں کی اسِیری کو۔ 54تاکہ تُو اپنی رُسوائی اُٹھائے اور اپنے سب کاموں سے پشیمان ہو کیونکہ تُو اُن کے لِئے تسلّی کا باعِث ہے۔ 55اور تیری بہنیں سدُوؔم اور سامرؔیہ اپنی اپنی بیٹِیوں سمیت اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جائیں گی اور تُو اور تیری بیٹِیاں اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جاؤ گی۔ 56تُو اپنے گھمنڈ کے دِنوں میں اپنی بہن سدُوؔم کا نام تک زُبان پر نہ لاتی تھی۔ 57اُس سے پیشتر کہ تیری شرارت فاش ہُوئی جب اراؔم کی بیٹِیوں نے اور اُن سب نے جو اُن کے آس پاس تھِیں تُجھے ملامت کی اور فلِستِیوں کی بیٹِیوں نے چاروں طرف سے تیری تحقِیر کی۔ 58خُداوند فرماتا ہے تُو نے اپنی بدذاتی اور گِھنَونے کاموں کی سزا پائی۔
دائمی عہد
59کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُجھ سے جَیسا تُو نے کِیا وَیسا ہی سلُوک کرُوں گا اِس لِئے کہ تُو نے قَسم کو حقِیر جانا اور عہد شِکنی کی۔ 60لیکن مَیں اپنے اُس عہد کو جو مَیں نے تیری جوانی کے ایّام میں تیرے ساتھ باندھا یاد رکھُّوں گا اور ہمیشہ کا عہد تیرے ساتھ قائِم کرُوں گا۔ 61اور جب تُو اپنی بڑی اور چھوٹی بہنِوں کو قبُول کرے گی تب تُو اپنی راہوں کو یاد کر کے پشیمان ہو گی اور مَیں اُن کو تُجھے دُوں گا کہ تیری بیٹِیاں ہوں لیکن یہ تیرے عہد کے مُطابِق نہیں۔ 62اور مَیں اپنا عہد تیرے ساتھ قائِم کرُوں گا اور تُو جانے گی کہ خُداوند مَیں ہُوں۔ 63تاکہ تُو یاد کرے اور پشیمان ہو اور شرم کے مارے پِھر کبھی مُنہ نہ کھولے جب کہ مَیں سب کُچھ جو تُو نے کِیا ہے مُعاف کر دُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
عُقابوں اور انگُور کے درخت کی تمثِیل
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد ایک پہیلی نِکال اور اہلِ اِسرائیل سے ایک تمثِیل بیان کر۔ 3اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بڑا عُقاب جو بڑے بازُو اور لمبے پر رکھتا تھا اپنے رنگا رنگ کے بال و پر میں چِھپا ہُؤا لُبناؔن میں آیا اور اُس نے دیودار کی چوٹی توڑ لی۔ 4وہ سب سے اُونچی ڈالی توڑ کر سَوداگری کے مُلک میں لے گیا اور سَوداگروں کے شہر میں اُسے لگایا۔ 5اور وہ اُس سرزمِین میں سے بِیج لے گیا اور اُسے زرخیز زمِین میں بویا۔ اُس نے اُسے آبِ فراوان کے کنارے بید کے درخت کی طرح لگایا۔ 6اور وہ اُگا اور انگُور کا ایک پست قد شاخ دار درخت ہو گیا اور اُس کی شاخیں اُس کی طرف جُھکی تھِیں اور اُس کی جڑیں اُس کے نِیچے تھِیں چُنانچہ وہ انگُور کا ایک درخت ہُؤا۔ اُس کی شاخیں نِکلِیں اور اُس کی کونپلیں بڑھِیں۔
7اور ایک اَور بڑا عُقاب تھا جِس کے بازُو بڑے بڑے اور پر و بال بُہت تھے اور اِس تاک نے اپنی جڑیں اُس کی طرف جُھکائِیں اور اپنی کیارِیوں سے اپنی شاخیں اُس کی طرف بڑھائِیں تاکہ وہ اُسے سِینچے۔ 8یہ آبِ فراوان کے کنارے زرخیز زمِین میں لگائی گئی تھی تاکہ اِس کی شاخیں نِکلیں اور اِس میں پَھل لگیں اور یہ نفِیس تاک ہو۔
9تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا یہ برومند ہو گی؟ کیا وہ اِس کو اُکھاڑ نہ ڈالے گا؟ اور اِس کا پَھل نہ توڑ ڈالے گا کہ یہ خُشک ہو جائے اور اِس کے سب تازہ پتّے مُرجھا جائیں؟ اِسے جڑ سے اُکھاڑنے کے لِئے بُہت طاقت اور بُہت سے آدمِیوں کی ضرُورت نہ ہو گی۔ 10دیکھ یہ لگائی تو گئی پر کیا یہ برومند ہو گی؟ کیا یہ پُوربی ہوا لگتے ہی بِالکُل سُوکھ نہ جائے گی؟ یہ اپنی کیارِیوں ہی میں پژمُردہ ہو جائے گی۔
اِس تمثِیل کی تشرِیح
11اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 12کہ اِس باغی خاندان سے کہہ کیا تُم اِن باتوں کا مطلب نہیں جانتے؟ اِن سے کہہ دیکھو شاہِ بابل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اسِیر کر کے اپنے ساتھ بابل کو لے گیا۔ 13اور اُس نے شاہی نسل میں سے ایک کو لِیا اور اُس کے ساتھ عہد باندھا اور اُس سے قَسم لی اور مُلک کے بہادُروں کو بھی لے گیا۔ 14تاکہ وہ مُملکت پست ہو جائے اور پِھر سر نہ اُٹھا سکے بلکہ اُس کے عہد کو قائِم رکھنے سے قائِم رہے۔ 15لیکن اُس نے بُہت سے آدمی اور گھوڑے لینے کے لِئے مِصرؔ میں ایلچی بھیج کر اُس سے سرکشی کی۔ کیا وہ کامیاب ہو گا؟ کیا اَیسے کام کرنے والا بچ سکتا ہے؟ کیا وہ عہد شِکنی کر کے بھی بچ جائے گا؟
16خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ اُسی جگہ جہاں اُس بادشاہ کا مسکن ہے جِس نے اُسے بادشاہ بنایا اور جِس کی قَسم کو اُس نے حقِیر جانا اور جِس کا عہد اُس نے توڑا یعنی بابل میں اُسی کے پاس مَرے گا۔ 17اور فرِعونؔ اپنے بڑے لشکر اور بُہت سے لوگوں کو لے کر لڑائی میں اُس کے ساتھ شرِیک نہ ہو گا جب دمدمہ باندھتے ہوں اور بُرج بناتے ہوں کہ بُہت سے لوگوں کو قتل کریں۔ 18چُونکہ اُس نے قَسم کو حقِیر جانا اور اُس عہد کو توڑا اور ہاتھ پر ہاتھ مار کر بھی یہ سب کُچھ کِیا اِس لِئے وہ بچ نہ سکے گا۔
19پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ میری ہی قَسم ہے جِس کو اُس نے حقِیر جانا اور وہ میرا ہی عہد ہے جو اُس نے توڑا۔ مَیں ضرُور یہ اُس کے سر پر لاؤُں گا۔ 20اور مَیں اپنا جال اُس پر پَھیلاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پکڑا جائے گا اور مَیں اُسے بابل کو لے آؤُں گا اور جو میرا گُناہ اُس نے کِیا ہے اُس کی بابت مَیں وہاں اُس سے حُجّت کرُوں گا۔ 21اور اُس کے لشکر کے سب فراری تلوار سے قتل ہوں گے اور جو بچ رہیں گے وہ چاروں طرف پراگندہ ہو جائیں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
خُدا کی طرف سے اُمّید کا وعدہ
22خُداوند خُدا فرماتا ہے
مَیں بھی دیودار کی بُلند چوٹی لُوں گا اور اُسے
لگاؤُں گا۔
پِھر اُس کی نرم شاخوں میں سے ایک کونپل کاٹ
لُوں گا
اور اُسے ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر لگاؤُں گا۔
23مَیں اُسے اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر لگاؤُں گا
اور وہ شاخیں نِکالے گا اور پَھل لائے گا
اور عالِیشان دیودار ہو گا
اور ہر قِسم کے پرِندے اُس کے نِیچے بسیں گے۔
وہ اُس کی ڈالِیوں کے سایہ میں بسیرا کریں گے۔
24اور مَیدان کے سب درخت جانیں گے
کہ مَیں خُداوند نے
بڑے درخت کو پست کِیا
اور چھوٹے درخت کو بُلند کِیا۔
ہرے درخت کو سُکھا دِیا اور سُوکھے درخت کو
ہرا کِیا۔
مَیں خُداوند نے فرمایا اور کر دِکھایا۔
اِنفرادی ذِمّہ داری
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ تُم اِسرائیل کے مُلک کے حق میں کیوں یہ مثل کہتے ہو کہ
باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے
اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہُوئے؟
3خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تُم پِھر اِسرائیل میں یہ مثل نہ کہو گے 4دیکھ سب جانیں میری ہیں جَیسی باپ کی جان وَیسی ہی بیٹے کی جان بھی میری ہے۔ جو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی۔
5لیکن جو اِنسان صادِق ہے اور اُس کے کام عدالت و اِنصاف کے مُطابِق ہیں۔ 6جِس نے بُتوں کی قُربانی سے نہیں کھایا اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہیں اُٹھائِیں اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہیں کِیا اور عَورت کی ناپاکی کے وقت اُس کے پاس نہیں گیا۔ 7اور کِسی پر سِتم نہیں کِیا اور قرض دار کا گِرَو واپس کر دِیا اور ظُلم سے کُچھ چِھین نہیں لِیا۔ بُھوکوں کو اپنی روٹی کِھلائی اور ننگوں کو کپڑا پہنایا۔ 8سُود پر لین دین نہیں کِیا۔ بدکرداری سے دست بردار ہُؤا اور لوگوں میں سچّا اِنصاف کِیا۔ 9میرے آئِین پر چلا اور میرے احکام پر عمل کِیا تاکہ راستی سے مُعاملہ کرے۔ وہ صادِق ہے۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔
10پر اگر اُس کے ہاں بیٹا پَیدا ہو جو راہزنی یا خُون ریزی کرے اور اِن گُناہوں میں سے کوئی گُناہ کرے۔ 11اور اِن فرائِض کو بجا نہ لائے بلکہ بُتوں کی قُربانی سے کھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرے۔ 12غرِیب اور مُحتاج پر سِتم کرے۔ ظُلم کر کے چِھین لے۔ گِرَو واپس نہ دے اور بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھائے اور گِھنَونے کام کرے۔ 13سُود پر لین دین کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ وہ زِندہ نہ رہے گا۔ اُس نے یہ سب نفرتی کام کِئے ہیں۔ وہ یقِیناً مَرے گا۔ اُس کا خُون اُسی پر ہو گا۔
14لیکن اگر اُس کے ہاں اَیسا بیٹا پَیدا ہو جو اُن تمام گُناہوں کو جو اُس کا باپ کرتا ہے دیکھے اور خَوف کھا کر اُس کے سے کام نہ کرے۔ 15اور بُتوں کی قُربانی سے نہ کھائے اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہ اُٹھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہ کرے۔ 16اور کِسی پر سِتم نہ کرے۔ گِرَو نہ لے اور ظُلم کر کے کُچھ چِھین نہ لے۔ بُھوکے کو اپنی روٹی کِھلائے اور ننگے کو کپڑے پہنائے۔ 17غرِیب سے دست بردار ہو اور سُود پر لین دین نہ کرے پر میرے احکام پر عمل کرے اور میرے آئِین پر چلے وہ اپنے باپ کے گُناہوں کے لِئے نہ مَرے گا۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔ 18لیکن اُس کا باپ چُونکہ اُس نے بے رحمی سے سِتم کِیا اور اپنے بھائی کو ظُلم سے لُوٹا اور اپنے لوگوں کے درمِیان بُرے کام کِئے اِس لِئے وہ اپنی بدکرداری کے باعِث مَرے گا۔
19تَو بھی تُم کہتے ہو کہ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ کیوں نہیں اُٹھاتا؟ جب بیٹے نے وُہی جو جائِز اور روا ہے کِیا اور میرے سب آئِین کو حِفظ کر کے اُن پر عمل کِیا تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔ 20جو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی۔ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ نہ اُٹھائے گا اور نہ باپ بیٹے کے گُناہ کا بوجھ۔ صادِق کی صداقت اُسی کے لِئے ہو گی اور شرِیر کی شرارت شرِیر کے لِئے۔
21لیکن اگر شرِیر اپنے تمام گُناہوں سے جو اُس نے کِئے ہیں باز آئے اور میرے سب آئِین پر چل کر جو جائِز اور روا ہے کرے تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔ وہ نہ مَرے گا۔ 22وہ سب گُناہ جو اُس نے کِئے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے۔ وہ اپنی راست بازی میں جو اُس نے کی زِندہ رہے گا۔ 23خُداوند خُدا فرماتا ہے کیا شرِیر کی مَوت میں میری خُوشی ہے اور اِس میں نہیں کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور زِندہ رہے؟
24لیکن اگر صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور گُناہ کرے اور اُن سب گِھنَونے کاموں کے مُطابِق جو شرِیر کرتا ہے کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ اُس کی تمام صداقت جو اُس نے کی فراموش ہو گی۔ وہ اپنے گُناہوں میں جو اُس نے کِئے ہیں اور اپنی خطاؤں میں جو اُس نے کی ہیں مَرے گا۔
25تَو بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں۔ اَے بنی اِسرائیل سُنو تو۔ کیا میری روِش راست نہیں؟ کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟ 26جب صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور بدکرداری کرے اور اُس میں مَرے تو وہ اپنی بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔ 27اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے جو وہ کرتا ہے باز آئے اور وہ کام کرے جو جائِز اور روا ہے تو وہ اپنی جان زِندہ رکھّے گا۔ 28اِس لِئے کہ اُس نے سوچا اور اپنے سب گُناہوں سے جو کرتا تھا باز آیا۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا وہ نہ مَرے گا۔ 29تَو بھی بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں۔ اَے بنی اِسرائیل کیا میری روِش راست نہیں؟ کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟
30پس خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل مَیں ہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا۔ تَوبہ کرو اور اپنے تمام گُناہوں سے باز آؤ تاکہ بدکرداری تُمہاری ہلاکت کا باعِث نہ ہو۔ 31اُن تمام گُناہوں کو جِن سے تُم گُنہگار ہُوئے دُور کرو اور اپنے لِئے نیا دِل اور نئی رُوح پَیدا کرو۔ اَے بنی اِسرائیل تُم کیوں ہلاک ہو گے؟ 32کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے مَرنے والے کی مَوت سے شادمانی نہیں۔ اِس لِئے باز آؤ اور زِندہ رہو۔
غم کا گِیت
1اب تُو اِسرائیل کے اُمرا پر نَوحہ کر۔
2اور کہہ تیری ماں کَون تھی؟
ایک شیرنی جو شیروں کے درمِیان لیٹی تھی اور
جوان شیروں کے درمیان اُس نے اپنے
بچّوں کو پالا۔
3اور اُس نے اپنے بچّوں میں سے ایک کو پالا تو وہ
جوان شیر ہُؤا اور شِکار کرنا سِیکھ گیا
اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔
4اور قَوموں کے درمِیان اُس کا چرچا ہُؤا تو وہ اُن
کے گڑھے میں پکڑا گیا
اور وہ اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر زمِینِ مِصرؔ
میں لائے۔
5اور جب شیرنی نے دیکھا کہ اُس نے بے فائِدہ
اِنتِظار کِیا اور اُس کی اُمّید جاتی رہی
تو اُس نے اپنے بچّوں میں سے دُوسرے کو لِیا
اور اُسے پال کر جوان شیر کِیا۔
6اور وہ شیروں کے درمِیان سَیر کرتا پِھرا اور جوان
شیر ہُؤا
اور شِکار کرنا سِیکھ گیا اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔
7اور اُس نے اُن کے قصروں کو برباد کِیا اور اُن کے
شہروں کو وِیران کِیا۔
اُس کی گرج سے مُلک اُجڑ گیا اور اُس کی آبادی
نہ رہی۔
8تب بُہت سی قَومیں تمام مُمالِک سے اُس کی
گھات میں بَیٹِھیں
اور اُنہوں نے اُس پر اپنا جال پَھیلایا۔ وہ اُن
کے گڑھے میں پکڑا گیا۔
9اور اُنہوں نے اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر پِنجرے
میں ڈالا اور شاہِ بابل کے پاس لے آئے۔
اُنہوں نے اُسے قلعہ میں بند کِیا
تاکہ اُس کی آواز اِسرائیل کے پہاڑوں پر پِھر
سُنی نہ جائے۔
10تیری ماں اُس تاک سے مُشابہ تھی
جو تیری مانِند پانی کے کنارے لگائی گئی۔
وہ پانی کی فراوانی کے باعِث
باروَر اور شاخ دار ہُوئی۔
11اور اُس کی شاخیں اَیسی مضبُوط ہو گئِیں کہ بادشاہوں
کے عصا اُن سے بنائے گئے
اور گھنی شاخوں میں اُس کا تنہ بُلند ہُؤا
اور وہ اپنی گھنی شاخوں سمیت اُونچی دِکھائی
دیتی تھی۔
12لیکن وہ غضب سے اُکھاڑ کر
زمِین پر گِرائی گئی
اور پُوربی ہوا نے اُس کا پَھل خُشک کر ڈالا
اور اُس کی مضبُوط ڈالِیاں توڑی گئِیں اور سُوکھ
گئِیں اور آگ سے بھسم ہُوئِیں۔
13اور اب وہ بیابان میں سُوکھی اور پِیاسی زمِین میں
لگائی گئی۔
14اور ایک چھڑی سے جو اُس کی ڈالِیوں سے بنی تھی
آگ نِکل کر اُس کا پَھل کھا گئی
اور اُس کی کوئی اَیسی مضبُوط ڈالی نہ رہی
کہ سلطنت کا عصا ہو۔
یہ نَوحہ ہے اور نَوحہ کے لِئے رہے گا۔
خُداوند کی مرضی اور اِنسان کی مُنہ زوری
1اور ساتویں برس کے پانچویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ اِسرائیل کے چند بزُرگ خُداوند سے کُچھ دریافت کرنے کو آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔ 2تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 3کہ اَے آدمؔ زاد! اِسرائیل کے بزُرگوں سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم مُجھ سے دریافت کرنے آئے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم تُم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔
4کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا اَے آدمؔ زاد کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا؟ اُن کے باپ دادا کے نفرتی کاموں سے اُن کو آگاہ کر۔ 5اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں نے اِسرائیل کو برگُزِیدہ کِیا اور بنی یعقُوب سے قَسم کھائی اور مُلکِ مِصرؔ میں اپنے آپ کو اُن پر ظاہِر کِیا مَیں نے اُن سے قَسم کھا کر کہا مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ 6جِس دِن مَیں نے اُن سے قَسم کھائی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے اُس مُلک میں لاؤُں جو مَیں نے اُن کے لِئے دیکھ کر ٹھہرایا تھا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔ 7اور مَیں نے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک شخص اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر ہیں دُور کرے اور تُم اپنے آپ کو مِصرؔ کے بُتوں سے ناپاک نہ کرو۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ 8لیکن وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اور نہ چاہا کہ میری سُنیں۔ اُن میں سے کِسی نے اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر تھِیں ترک نہ کِیا اور مِصرؔ کے بُتوں کو نہ چھوڑا۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر اُنڈیل دُوں گا تاکہ اپنے غضب کو مُلکِ مِصرؔ میں اُن پر پُورا کرُوں۔ 9لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ میرا نام اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے درمِیان وہ رہتے تھے اور جِن کی نِگاہوں میں مَیں اُن پر ظاہِر ہُؤا جب اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔
10پس مَیں اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر بیابان میں لایا 11اور مَیں نے اپنے آئِین اُن کو دِئے اور اپنے احکام اُن کو سِکھائے کہ اِنسان اُن پر عمل کرنے سے زِندہ رہے۔ 12اور مَیں نے اپنے سبت بھی اُن کو دِئے تاکہ وہ میرے اور اُن کے درمِیان نِشان ہوں تاکہ وہ جانیں کہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔ 13لیکن بنی اِسرائیل بیابان میں مُجھ سے باغی ہُوئے۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے احکام کو ردّ کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے اور اُنہوں نے میرے سبتوں کو نِہایت ناپاک کِیا۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں بیابان میں اپنا قہر اُن پر نازِل کر کے اُن کو فنا کرُوں گا۔ 14لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کی آنکھوں کے سامنے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔ 15اور مَیں نے بیابان میں بھی اُن سے قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو اُس مُلک میں نہ لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کو دِیا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔ 16کیونکہ اُنہوں نے میرے احکام کو ردّ کِیا اور میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا اِس لِئے کہ اُن کے دِل اُن کے بُتوں کے مُشتاق تھے۔
17تَو بھی میری آنکھوں نے اُن کی رِعایت کی اور مَیں نے اُن کو ہلاک نہ کِیا اور مَیں نے بیابان میں اُن کو بِالکُل نیست و نابُود نہ کِیا۔ 18اور مَیں نے بیابان میں اُن کے فرزندوں سے کہا تُم اپنے باپ دادا کے آئِین و احکام پر نہ چلو اور اُن کے بُتوں سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرو۔ 19مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ میرے آئِین پر چلو اور میرے احکام کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔ 20اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانو کہ وہ میرے اور تُمہارے درمِیان نِشان ہوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
21لیکن فرزندوں نے بھی مُجھ سے بغاوت کی۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے نہ میرے احکام کو مان کر اُن پر عمل کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے۔ اُنہوں نے میرے سبتوں کو ناپاک کِیا۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر نازِل کرُوں گا اور بیابان میں اپنے غضب کو اُن پر پُورا کرُوں گا۔ 22تَو بھی مَیں نے اپنا ہاتھ کھینچا اور اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے دیکھتے ہُوئے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔ 23پِھر مَیں نے بیابان میں اُن سے قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو قَوموں میں آوارہ اور مُمالِک میں پراگندہ کرُوں گا۔ 24اِس لِئے کہ وہ میرے احکام پر عمل نہ کرتے تھے بلکہ میرے آئِین کو ردّ کرتے تھے اور میرے سبتوں کو ناپاک کرتے تھے اور اُن کی آنکھیں اُن کے باپ دادا کے بُتوں پر تھِیں۔
25سو مَیں نے اُن کو بُرے آئِین اور اَیسے احکام دِئے جِن سے وہ زِندہ نہ رہیں۔ 26اور مَیں نے اُن کو اُن ہی کے ہدیوں سے یعنی سب پہلوٹھوں کو آگ پر سے گُذار کر ناپاک کِیا تاکہ مَیں اُن کو وِیران کرُوں اور وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
27اِس لِئے اَے آدمؔ زاد تُو بنی اِسرائیل سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس کے عِلاوہ تُمہارے باپ دادا نے اَیسے کام کر کے میری تکفِیر کی اور میرا گُناہ کر کے خطاکار ہُوئے 28کہ جب مَیں اُن کو اُس مُلک میں لایا جِسے اُن کو دینے کی مَیں نے قَسم کھائی تھی تو اُنہوں نے جِس اُونچے پہاڑ اور جِس گھنے درخت کو دیکھا وہِیں اپنے ذبِیحوں کو ذبح کِیا اور وہِیں اپنی غضب انگیز نذر کو گُذرانا اور وہِیں اپنی خُوشبُو جلائی اور اپنے تپاون تپائے۔ 29تب مَیں نے اُن سے کہا یہ کَیسا اُونچا مقام ہے جہاں تُم جاتے ہو؟ اور اُنہوں نے اُس کا نام باماہ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔ 30اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم بھی اپنے باپ دادا کی طرح ناپاک ہوتے ہو؟ اور اُن کے نفرت انگیز کاموں کی مانِند تُم بھی بدکاری کرتے ہو؟ 31اور جب اپنے ہدئے چڑھاتے اور اپنے بیٹوں کو آگ پر سے گُذار کر اپنے سب بُتوں سے اپنے آپ کو آج کے دِن تک ناپاک کرتے ہو تو اَے بنی اِسرائیل کیا تُم مُجھ سے کُچھ دریافت کر سکتے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔ 32اور وہ جو تُمہارے جی میں آتا ہے ہرگِز وُقُوع میں نہ آئے گا کیونکہ تُم سوچتے ہو کہ تُم بھی دِیگر اقوام اور قبائِلِ عالم کی مانِند لکڑی اور پتّھر کی پرستِش کرو گے۔
خُداوند سزا دیتا اور مُعاف کرتا ہے
33خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں زورآور ہاتھ سے اور بُلند بازُو سے قہر نازِل کر کے تُم پر سلطنت کرُوں گا۔ 34اور مَیں زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے قہر نازِل کر کے تُم کو قَوموں میں سے نِکال لاؤُں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں تُم پراگندہ ہُوئے ہو جمع کرُوں گا۔ 35اور مَیں تُم کو قَوموں کے بیابان میں لاؤُں گا اور وہاں رُوبرُو تُم سے حُجّت کرُوں گا۔ 36جِس طرح مَیں نے تُمہارے باپ دادا کے ساتھ مِصرؔ کے بیابان میں حُجّت کی۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے اُسی طرح مَیں تُم سے بھی حُجّت کرُوں گا۔
37اور مَیں تُم کو چھڑی کے نِیچے سے گُذارُوں گا اور عہد کے بند میں لاؤُں گا۔ 38اور مَیں تُم میں سے اُن لوگوں کو جو سرکش اور مُجھ سے باغی ہیں جُدا کرُوں گا۔ مَیں اُن کو اُس مُلک سے جِس میں اُنہوں نے بُود و باش کی نِکال لاؤُں گا پر وہ اِسرائیل کے مُلک میں داخِل نہ ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
39اور تُم سے اَے بنی اِسرائیل خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جاؤ اور اپنے اپنے بُت کی عِبادت کرو اور آگے کو بھی اگر تُم میری نہ سُنو گے۔ لیکن اپنی قُربانِیوں اور اپنے بُتوں سے میرے مُقدّس نام کی تکفِیر نہ کرو گے۔ 40کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے کوہِ مُقدّس یعنی اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر تمام بنی اِسرائیل سب کے سب مُلک میں میری عِبادت کریں گے۔ وہاں مَیں اُن کو قبُول کرُوں گا اور تُمہاری قُربانِیاں اور تُمہاری نذروں کے پہلے پَھل اور تُمہاری سب مُقدّس چِیزیں طلب کرُوں گا۔ 41جب مَیں تُم کو قَوموں میں سے نِکال لاؤُں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں مَیں نے تُم کو پراگندہ کِیا جمع کرُوں گا تب مَیں تُم کو خُوشبُو کے ساتھ قبُول کرُوں گا اور قَوموں کے سامنے تُم میری تقدِیس کرو گے۔ 42اور جب مَیں تُم کو اِسرائیل کے مُلک میں یعنی اُس سرزمِین میں جِس کے لِئے مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں لے آؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 43اور وہاں تُم اپنی روِش اور اپنے سب کاموں کو جِن سے تُم ناپاک ہُوئے ہو یاد کرو گے اور تُم اپنی تمام بدی کے سبب سے جو تُم نے کی ہے اپنی ہی نظر میں گِھنَونے ہو گے۔ 44خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل جب مَیں تُمہاری بُری روِش اور بد اعمالی کے مُطابِق نہیں بلکہ اپنے نام کی خاطِر تُم سے سلُوک کرُوں گا تو تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
خُداوند (یہوواہ) جنُوب میں آگ بھڑکائے گا
45اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 46کہ اَے آدمؔ زاد جنُوب کا رُخ کر اور جنُوب ہی سے مُخاطِب ہو کر اُس کے مَیدان کے جنگل کے خِلاف نبُوّت کر۔ 47اور جنُوب کے جنگل سے کہہ خُداوند کا کلام سُن۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھ میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ ہر ایک ہرا درخت اور ہر ایک سُوکھا درخت جو تُجھ میں ہے کھا جائے گی۔ بھڑکتا ہُؤا شُعلہ نہ بُجھے گا اور جنُوب سے شِمال تک سب کے مُنہ اُس سے جُھلس جائیں گے۔ 48اور ہر فردِ بشر دیکھے گا کہ مَیں خُداوند نے اُسے بھڑکایا ہے۔ وہ نہ بُجھے گی۔
49تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! وہ تو میری بابت کہتے ہیں کیا وہ تمثِیلیں نہیں کہتا؟
خُداوند کی تلوار
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد یروشلیِم کا رُخ کر اور مُقدّس مکانوں سے مُخاطِب ہو کر مُلکِ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت کر۔ 3اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اپنی تلوار مِیان سے نِکال لُوں گا اور تیرے صادِقوں اور تیرے شرِیروں کو تیرے درمِیان سے کاٹ ڈالُوں گا۔ 4پس چُونکہ مَیں تیرے درمِیان سے صادِقوں اور شرِیروں کو کاٹ ڈالُوں گا اِس لِئے میری تلوار اپنے مِیان سے نِکل کر جنُوب سے شِمال تک تمام بشر پر چلے گی۔ 5اور سب جانیں گے کہ مَیں خُداوند نے اپنی تلوار مِیان سے کھینچی ہے۔ وہ پِھر اُس میں نہ جائے گی۔
6پس اَے آدمؔ زاد کمر کی شِکستگی سے آہیں مار اور تلخ کامی سے اُن کی آنکھوں کے سامنے ٹھنڈی سانس بھر۔ 7اور جب وہ پُوچھیں کہ تُو کیوں ہائے ہائے کرتا ہے؟ تو یُوں جواب دینا کہ اُس کی آمد کی افواہ کے سبب سے اور ہر ایک دِل پِگھل جائے گا اور سب ہاتھ ڈِھیلے ہو جائیں گے اور ہر ایک جی ڈُوب جائے گا اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ اُس کی آمدآمد ہے۔ یہ وقُوع میں آئے گا۔
8پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 9کہ اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
تُو کہہ تلوار بلکہ تیز اور صَیقل کی ہُوئی تلوار ہے۔
10وہ تیز کی گئی ہے تاکہ اُس سے بڑی خُون ریزی کی جائے۔
وہ صَیقل کی گئی ہے تاکہ چمکے۔
پِھر کیا ہم خُوش ہو سکتے ہیں؟
میرے بیٹے کا عصا ہر لکڑی کو حقِیر جانتا ہے۔
11اور اُس نے اُسے صَیقل کرنے کو دِیا ہے تاکہ ہاتھ
میں لی جائے۔
وہ تیز اور صَیقل کی گئی تاکہ قتل کرنے والے کے
ہاتھ میں دی جائے۔
12اَے آدمؔ زاد تُو رو اور نالہ کر کیونکہ وہ میرے لوگوں پر
چلے گی۔
وہ اِسرائیل کے سب اُمرا پر ہو گی۔
وہ میرے لوگوں سمیت تلوار کے حوالہ کِئے گئے ہیں
اِس لِئے تُو اپنی ران پر ہاتھ مار۔
13یقِیناً وہ آزمائی گئی
اور اگر عصا اُسے حقِیر جانے تو کیا وہ نابُود ہو گا؟
خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
14اور اَے آدمؔ زاد تُو نبُوّت کر اور تالی بجا اور تلوار دو چند بلکہ سِہ چند ہو جائے۔ وہ تلوار جو مقتُولوں پر کارگر ہُوئی بڑی خُون ریزی کی تلوار ہے جو اُن کو گھیرتی ہے۔ 15مَیں نے یہ تلوار اُن کے سب پھاٹکوں کے خِلاف قائِم کی ہے تاکہ اُن کے دِل پِگھل جائیں اور اُن کے گِرنے کے سامان زِیادہ ہوں۔ ہائے برقِ تیغ! یہ قتل کرنے کو کھینچی گئی۔ 16تیّار ہو۔ دہنی طرف جا۔ آمادہ ہو۔ بائِیں طرف جا۔ جِدھر تیرا رُخ ہو۔ 17اور مَیں بھی تالی بجاؤُں گا اور اپنے قہر کو ٹھنڈا کرُوں گا۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
شاہِ بابل کی تلوار
18اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 19کہ اَے آدمؔ زاد! تُو دو راستے کھینچ جِن سے شاہِ بابل کی تلوار آئے۔ ایک ہی مُلک سے وہ دونوں راستے نِکال اور ایک ہاتھ نِشان کے لِئے شہر کی راہ کے سِرے پر بنا۔ 20ایک راہ نِکال جِس سے تلوار بنی عمُّون کی ربّہ پر اور پِھر ایک اَور جِس سے یہُوداؔہ کے محصُور شہر یروشلیِم پر آئے۔ 21کیونکہ شاہِ بابل دونوں راہوں کے نُقطۂِ اِتصال پر فال گِیری کے لِئے کھڑا ہو گا اور تِیروں کو ہِلا کر بُت سے سوال کرے گا اور جِگر پر نظر کرے گا۔ 22اُس کے دہنے ہاتھ میں یروشلیِم کا قُرعہ پڑے گا کہ منجنِیق لگائے اور کُشت و خُون کے لِئے مُنہ کھولے۔ للکار کی آواز بُلند کرے اور پھاٹکوں پر منجنِیق لگائے اور دمدمہ باندھے اور بُرج بنائے۔ 23لیکن اُن کی نظر میں یہ اَیسا ہو گا جَیسا جُھوٹا شگُون یعنی اُن کے لِئے جِنہوں نے قَسم کھائی تھی پر وہ بدکرداری کو یاد کرے گا تاکہ وہ گرِفتار ہوں۔ 24اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنی بدکرداری یاد دِلائی اور تُمہاری خطاکاری ظاہِر ہُوئی یہاں تک کہ تُمہارے سب کاموں میں تُمہارے گُناہ عیان ہیں اور چُونکہ تُم خیال میں آ گئے اِس لِئے گرِفتار ہو جاؤ گے۔
25اور تُو اَے مجرُوح شرِیر شاہِ اِسرائیل جِس کا زمانہ بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔ 26خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کُلاہ دُور کر اور تاج اُتار۔ یہ اَیسا نہ رہے گا۔ پست کو بُلند کر اور اُسے جو بُلند ہے پست کر۔ 27مَیں ہی اُسے اُلٹ اُلٹ اُلٹ دُوں گا۔ پر یُوں بھی نہ رہے گا اور وہ آئے گا جِس کا حق ہے اور مَیں اُسے دُوں گا۔
عمُّونیوں کی تلوار
28اور تُو اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا بنی عمُّون اور اُن کی طعنہ زنی کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ
تُو کہہ تلوار بلکہ کھِنچی ہُوئی تلوار خُون ریزی کے لِئے
صَیقل کی گئی ہے
تاکہ بِجلی کی طرح بھسم کرے۔
29جب کہ وہ تیرے لِئے دھوکا دیکھتے ہیں اور جُھوٹے فال نِکالتے ہیں کہ تُجھ کو اُن شرِیروں کی گردنوں پر ڈال دیں جو مارے گئے جِن کا زمانہ اُن کی بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔
30اُس کو مِیان میں کر۔ مَیں تیری پَیدایش کے مکان میں اور تیری زادبُوم میں تیری عدالت کرُوں گا۔ 31اور مَیں اپنا قہر تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُجھ پر بھڑکاؤُں گا اور تُجھ کو حَیوان خصلت آدمِیوں کے حوالہ کرُوں گا جو برباد کرنے میں ماہِر ہیں۔ 32تُو آگ کے لِئے اِیندھن ہو گا اور تیرا خُون مُلک مَیں بہے گا اور پِھر تیرا ذِکر بھی نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔
یروشلیِم کے جرائم
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد کیا تُو اِلزام نہ لگائے گا؟ کیا تُو اِس خُونی شہر کو مُلزم نہ ٹھہرائے گا؟ تُو اِس کے سب نفرتی کام اِس کو دِکھا۔ 3اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے شہر تُو اپنے اندر خُون ریزی کرتا ہے تاکہ تیرا وقت آ جائے اور تُو اپنے واسطے بُتوں کو اپنے ناپاک کرنے کے لِئے بناتا ہے۔ 4تُو اُس خُون کے سبب سے جو تُو نے بہایا مُجرِم ٹھہرا اور تُو بُتوں کے باعِث جِن کو تُو نے بنایا ہے ناپاک ہُؤا۔ تُو اپنے وقت کو نزدِیک لاتا ہے اور اپنے ایّام کے خاتِمہ تک پُہنچا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے اقوام کی ملامت کا نِشانہ اور مُمالِک کا ٹھٹّھا بنایا ہے۔ 5تُجھ سے دُور و نزدِیک کے سب لوگ تیری ہنسی اُڑائیں گے کیونکہ تُو فسادی اور بدنام مشہُور ہے۔ 6دیکھ اِسرائیل کے اُمرا سب کے سب جو تُجھ میں ہیں مقدُور بھر خُون ریزی پر مُستعِد تھے۔ 7تیرے اندر اُنہوں نے ماں باپ کو حقِیر جانا ہے۔ تیرے اندر اُنہوں نے پردیسِیوں پر ظُلم کِیا۔ تیرے اندر اُنہوں نے یتِیموں اور بیواؤں پر سِتم کِیا ہے۔ 8تُو نے میری پاک چِیزوں کو ناچِیز جانا اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا۔ 9تیرے اندر وہ لوگ ہیں جو چُغل خوری کر کے خُون کرواتے ہیں اور تیرے اندر وہ ہیں جو بُتوں کی قُربانی سے کھاتے ہیں۔ تیرے اندر وہ ہیں جو فِسق و فجُور کرتے ہیں۔ 10تیرے اندر وہ بھی ہیں جِنہوں نے اپنے باپ کی حرم شِکنی کی تُجھ میں اُنہوں نے اُس عَورت سے جو ناپاکی کی حالت میں تھی مُباشرت کی۔ 11کِسی نے دُوسرے کی بِیوی سے بدکاری کی اور کِسی نے اپنی بہُو سے بدذاتی کی اور کِسی نے اپنی بہن اپنے باپ کی بیٹی کو تیرے اندر رُسوا کِیا۔ 12تیرے اندر اُنہوں نے خُون ریزی کے لِئے رِشوت خواری کی۔ تُو نے بیاج اور سُود لِیا اور ظُلم کر کے اپنے پڑوسی کو لُوٹا اور مُجھے فراموش کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
13دیکھ تیرے ناروا نفع کے سبب سے جو تُو نے لِیا اور تیری خُون ریزی کے باعِث جو تیرے اندر ہُوئی مَیں نے تالی بجائی۔ 14کیا تیرا دِل برداشت کرے گا اور تیرے ہاتھوں میں زور ہو گا جب مَیں تیرا مُعاملہ فَیصل کرُوں گا؟ مَیں خُداوند نے فرمایا اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔ 15ہاں مَیں تُجھ کو قَوموں میں پراگندہ اور مُلکوں میں تِتّربِتّر کرُوں گا اور تیری گندگی تُجھ میں سے نابُود کر دُوں گا۔ 16اور تُو قَوموں کے سامنے اپنے آپ میں ناپاک ٹھہرے گا اور معلُوم کرے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
خُداوند کی پاک صاف کرنے والی بھٹّی
17اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 18کہ اَے آدمؔ زاد بنی اِسرائیل میرے لِئے مَیل ہو گئے ہیں۔ وہ سب کے سب پِیتل اور رانگا اور لوہا اور سِیسا ہیں جو بھٹّی میں ہیں۔ وہ چاندی کی مَیل ہیں۔ 19اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم سب مَیل ہو گئے ہو اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو یروشلیِم میں جمع کرُوں گا۔ 20جِس طرح لوگ چاندی اور پِیتل اور لوہا اور سِیسا اور رانگابھٹّی میں جمع کرتے ہیں اور اُن پر دَھونکتے ہیں تاکہ اُن کو پِگھلا ڈالیں اُسی طرح مَیں اپنے قہر اور اپنے غضب میں تُم کو جمع کرُوں گا اور تُم کو وہاں رکھ کر پِگھلاؤُں گا۔ 21ہاں مَیں تُم کو اِکٹّھا کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُم پر دَھونکُوں گا اور تُم کو اُس میں پِگھلا ڈالُوں گا۔ 22جِس طرح چاندی بھٹّی میں پِگھلائی جاتی ہے اُسی طرح تُم اُس میں پِگھلائے جاؤ گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے اپنا قہر تُم پر نازِل کِیا ہے۔
اِسرائیلؔ کے سرداروں کے گُناہ
23اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 24کہ اَے آدمؔ زاد اُس سے کہہ تُو وہ سرزمِین ہے جو پاک نہیں کی گئی اور جِس پر غضب کے دِن میں بارِش نہیں ہُوئی۔ 25جِس میں اُس کے نبِیوں نے سازِش کی ہے۔ شِکار کو پھاڑتے ہُوئے گرجنے والے شیرِ بَبر کی مانِند وہ جانوں کو کھا گئے ہیں۔ وہ مال اور قِیمتی چِیزوں کو چِھین لیتے ہیں۔ اُنہوں نے اُس میں بُہت سی عَورتوں کو بیوہ بنا دِیا ہے۔ 26اُس کے کاہِنوں نے میری شرِیعت کو توڑا اور میری مُقدّس چِیزوں کو ناپاک کِیا ہے۔ اُنہوں نے مُقدّس اور عام میں کُچھ فرق نہیں رکھّا اور نِجس و طاہِر میں اِمتِیاز کی تعلِیم نہیں دی اور میرے سبتوں کو نِگاہ میں نہیں رکھّا اور مَیں اُن میں بے عِزّت ہُؤا۔ 27اُس کے اُمرا اُس میں شِکار کو پھاڑنے والے بھیڑِیوں کی مانِند ہیں جو ناجائِز نفع کی خاطِر خُون ریزی کرتے اور جانوں کو ہلاک کرتے ہیں۔ 28اور اُس کے نبی اُن کے لِئے کچّی کہگِل کرتے ہیں۔ باطِل رویا دیکھتے اور جُھوٹی فال گِیری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ خُداوند نے نہیں فرمایا۔ 29اِس مُلک کے لوگوں نے سِتم گری اور لُوٹ مار کی ہے اور غرِیب اور مُحتاج کو ستایا ہے اور پردیسِیوں پر ناحق سختی کی ہے۔ 30مَیں نے اُن کے درمِیان تلاش کی کہ کوئی اَیسا آدمی مِلے جو فصِیل بنائے اور اُس سرزمِین کے لِئے اُس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ مَیں اُسے وِیران نہ کرُوں پر کوئی نہ مِلا۔ 31پس مَیں نے اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا اور اپنے غضب کی آگ سے اُن کو فنا کر دِیا اور مَیں اُن کی روِش کو اُن کے سروں پر لایا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
بدکار بہنیں
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد! دو عَورتیں ایک ہی ماں کی بیٹِیاں تھِیں۔ 3اُنہوں نے مِصرؔ میں بدکاری کی۔ وہ اپنی جوانی میں بدکار بنِیں۔ وہاں اُن کی چھاتِیاں مَلی گئِیں اور وہِیں اُن کے دوشِیزگی کے پِستان مَسلے گئے۔ 4اُن میں سے بڑی کا نام آہوؔلہ اور اُس کی بہن کا آہولِیبہ تھا اور وہ دونوں میری ہو گئِیں اور اُن سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہُوئے اور اُن کے یہ نام آہوؔلہ اور آہولِیبہ سامریہ و یروشلیِم ہیں۔ 5اور آہوؔلہ جب کہ وہ میری تھی بدکاری کرنے لگی اور اپنے یاروں پر یعنی اسُورِیوں پر جو ہمسایہ تھے عاشِق ہُوئی۔ 6وہ سردار اور حاکِم اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد اور سوار تھے جو گھوڑوں پر سوار ہوتے اور ارغوانی پوشاک پہنتے تھے۔ 7اور اُس نے اُن سب کے ساتھ جو اسُور کے برگُزِیدہ مَرد تھے بدکاری کی اور اُن سب کے ساتھ جِن سے وہ عِشق بازی کرتی تھی اور اُن کے سب بُتوں کے ساتھ ناپاک ہُوئی۔ 8اُس نے جو بدکاری مِصرؔ میں کی تھی اُسے ترک نہ کِیا کیونکہ اُس کی جوانی میں وہ اُس سے ہم آغوش ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کے دوشِیزگی کے پِستانوں کو مَسلا اور اپنی بدکاری اُس پر اُنڈیل دی۔ 9اِس لِئے مَیں نے اُسے اُس کے یاروں یعنی اسُوریوں کے حوالہ کر دِیا جِن پر وہ مَرتی تھی۔ 10اُنہوں نے اُس کو بے ستر کِیا اور اُس کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو چِھین لِیا اور اُسے تلوار سے قتل کِیا۔ پس وہ عَورتوں میں انگُشت نُما ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے اُسے عدالت سے سزا دی۔
11اور اُس کی بہن آہوؔلِیبہ نے یہ سب کُچھ دیکھا پر وہ شہوت پرستی میں اُس سے بدتر ہُوئی اور اُس نے اپنی بہن سے بڑھ کر بدکاری کی۔ 12وہ اسُورِیوں پر عاشِق ہُوئی جو سردار اور حاکِم اور اُس کے ہمسایہ تھے جو بھڑکِیلی پوشاک پہنتے اور گھوڑوں پر سوار ہوتے اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد تھے۔ 13اور مَیں نے دیکھا کہ وہ بھی ناپاک ہو گئی۔ اُن دونوں کی ایک ہی روِش تھی۔
14اور اُس نے بدکاری میں ترقّی کی کیونکہ جب اُس نے دِیوار پر مَردوں کی صُورتیں دیکِھیں یعنی کسدیوں کی تصوِیریں جو شنگرف سے کھِنچی ہُوئی تِھیں۔ 15جو پٹکوں سے کمربستہ اور سروں پر رنگِین پگڑِیاں پہنے تھے اور سب کے سب دیکھنے میں اُمرا اہلِ بابل کی مانِند تھے جِن کا وطن کسدِؔستان ہے۔ 16تو دیکھتے ہی وہ اُن پر مَرنے لگی اور اُن کے پاس کسدِؔستان میں قاصِد بھیجے۔ 17پس اہلِ بابل اُس کے پاس آ کر عِشق کے بِستر پر چڑھے اور اُنہوں نے اُس سے بدکاری کر کے اُسے آلُودہ کِیا اور وہ اُن سے ناپاک ہُوئی تو اُس کی جان اُن سے بے زار ہو گئی۔ 18تب اُس کی بدکاری علانیہ ہُوئی اور اُس کی برہنگی بے ستر ہو گئی۔ تب میری جان اُس سے بے زار ہُوئی جَیسی اُس کی بہن سے بے زار ہو چُکی تھی۔ 19تَو بھی اُس نے اپنی جوانی کے دِنوں کو یاد کر کے جب وہ مِصرؔ کی سرزمِین میں بدکاری کرتی تھی بدکاری پر بدکاری کی۔ 20سو وہ پِھر اپنے اُن یاروں پر مَرنے لگی جِن کا بدن گدھوں کا سا بدن اور جِن کا اِنزال گھوڑوں کا سا اِنزال تھا۔ 21اِس طرح تُو نے اپنی جوانی کی شہوَت پرستی کو جب کہ مِصری تیری جوانی کی چھاتیوں کے سبب سے تیرے پِستان مَلتے تھے پِھر یاد کِیا۔
چھوٹی بہن پر خُداوند کا غضب
22اِس لِئے اَے اہولِیبہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن یاروں کو جِن سے تیری جان بے زار ہو گئی ہے اُبھارُوں گا کہ تُجھ سے مُخالفت کریں اور اُن کو بُلا لاؤُں گا کہ تُجھے چاروں طرف سے گھیر لیں۔ 23اہلِ بابل اور سب کسدیوں کو فِقود اور شوع اور قوع اور اُن کے ساتھ تمام اسُوریوں کو۔ سب کے سب دِل پسند جوان مَردوں کو سرداروں اور حاکِموں کو اور بڑے بڑے امِیروں اور نامی لوگوں کو جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا۔ 24اور وہ اسلحۂِ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر حملہ کریں گے اور ڈھال اور پھری پکڑ کر اور خود پہن کر چاروں طرف سے تُجھے گھیر لیں گے۔ مَیں عدالت اُن کو سپُرد کرُوں گا اور وہ اپنے آئِین کے مُطابِق تیرا فَیصلہ کریں گے۔ 25اور مَیں اپنی غَیرت کو تیری مُخالِف بناؤُں گا اور وہ غضب ناک ہو کر تُجھ سے پیش آئیں گے اور تیری ناک اور تیرے کان کاٹ ڈالیں گے اور تیرے باقی لوگ تلوار سے مارے جائیں گے۔ وہ تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پکڑ لیں گے اور تیرا بقِیّہ آگ سے بھسم ہو گا۔ 26اور وہ تیرے کپڑے اُتار لیں گے اور تیرے نفِیس زیور لُوٹ لے جائیں گے۔ 27اور مَیں تیری شہوت پرستی اور تیری بدکاری جو تُو نے مُلکِ مِصرؔ میں سِیکھی مَوقُوف کرُوں گا یہاں تک کہ تُو اُن کی طرف پِھر آنکھ نہ اُٹھائے گی اور پِھر مِصرؔ کو یاد نہ کرے گی۔
28کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے اُن کے ہاتھ میں جِن سے تُجھے نفرت ہے ہاں اُن ہی کے ہاتھ میں جِن سے تیری جان بے زار ہے دے دُوں گا۔ 29اور وہ تُجھ سے نفرت کے ساتھ پیش آئیں گے اور تیرا سب مال جو تُو نے مِحنت سے پَیدا کِیا ہے چِھین لیں گے اور تُجھے عُریان اور برہنہ چھوڑ جائیں گے یہاں تک کہ تیری شہوت پرستی و خباثت اور تیری بدکاری فاش ہو جائے گی۔ 30یہ سب کُچھ تُجھ سے اِس لِئے ہو گا کہ تُو نے بدکاری کے لِئے دِیگر اقوام کا پِیچھا کِیا اور اُن کے بُتوں سے ناپاک ہُوئی۔ 31تُو اپنی بہن کی راہ پر چلی اِس لِئے مَیں اُس کا پِیالہ تیرے ہاتھ میں دُوں گا۔
32خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنی بہن کے پِیالہ سے
جو گہرا اور بڑا ہے پِئے گی۔
تیری ہنسی ہو گی اور تُو ٹھٹّھوں میں اُڑائی جائے
گی کیونکہ اُس میں بُہت سی سمائی ہے۔
33تُو مَستی اور سوگ سے بھر جائے گی۔
وِیرانی اور حَیرت کا پِیالہ۔
تیری بہن سامرؔیہ کا پیالہ ہے۔
34تُو اُسے پِئے گی اور نچوڑے گی
اور اُس کی ٹِھیکریاں بھی چبا جائے گی اور اپنی
چھاتِیاں نوچے گی
کیونکہ مَیں ہی نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
35پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو مُجھے بُھول گئی اور مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا اِس لِئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اُٹھا۔
دونوں بہنوں پر خُداوند کا غضب
36پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد کیا تُو آہوؔلہ اور آہوؔلِیبہ پر اِلزام نہ لگائے گا؟ تُو اُن کے گِھنَونے کام اُن پر ظاہِر کر۔ 37کیونکہ اُنہوں نے بدکاری کی اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں۔ ہاں اُنہوں نے اپنے بُتوں سے بدکاری کی اور اپنے بیٹوں کو جو مُجھ سے پَیدا ہُوئے آگ سے گُذارا کہ بُتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں۔ 38اِس کے سِوا اُنہوں نے مُجھ سے یہ کِیا کہ اُسی دِن اُنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا اور میرے سبتوں کی بے حُرمتی کی۔ 39کیونکہ جب وہ اپنی اَولاد کو بُتوں کے لِئے ذبح کر چُکِیں تو اُسی دِن میرے مَقدِس میں داخِل ہُوئِیں تاکہ اُسے ناپاک کریں اور دیکھ اُنہوں نے میرے گھر کے اندر اَیسا کام کِیا۔
40بلکہ تُم نے دُور سے مَرد بُلائے جِن کے پاس قاصِد بھیجا اور دیکھ وہ آئے جِن کے لِئے تُو نے غُسل کِیا اور آنکھوں میں کاجل لگایا اور بناؤ سِنگار کِیا۔ 41اور تُو نفِیس پلنگ پر بَیٹھی اور اُس کے پاس دسترخوان تیّار کِیا اور اُس پر تُو نے میرا بخُور اور میرا عِطر رکھّا۔ 42اور ایک عیّاش جماعت کی آواز اُس کے ساتھ تھی اور عام لوگوں کے علاوہ بیابان سے شرابِیوں کو لائے اور اُنہوں نے اُن کے ہاتھوں میں کنگن اور سروں پر خُوش نُما تاج پہنائے۔ 43تب مَیں نے اُس کی بابت جو بدکاری کرتے کرتے بُڑھیا ہو گئی تھی کہا اب یہ لوگ اُس سے بدکاری کریں گے اور وہ اُن سے کرے گی۔ 44اور وہ اُس کے پاس گئے جِس طرح کِسی کسبی کے پاس جاتے ہیں اُسی طرح وہ اُن بدذات عَورتوں اہوؔلہ اور اہولِیبہ کے پاس گئے۔ 45لیکن صادِق آدمی اُن پر وہ فتویٰ دیں گے جو بدکار اور خُونی عَورتوں پر دِیا جاتا ہے کیونکہ وہ بدکار عَورتیں ہیں اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں۔
46کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن پر ایک گُروہ چڑھا لاؤُں گا اور اُن کو چھوڑ دُوں گا کہ اِدھر اُدھر دھکّے کھاتی پِھریں اور غارت ہوں۔ 47اور وہ گروہ اُن کو سنگسار کرے گی اور اپنی تلواروں سے اُن کو قتل کرے گی۔ اُن کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو ہلاک کرے گی اور اُن کے گھروں کو آگ سے جلا دے گی۔ 48یُوں مَیں بدکاری کو مُلک سے مَوقُوف کرُوں گا تاکہ سب عَورتیں عِبرت پذِیر ہوں اور تُمہاری مانِند بدکاری نہ کریں۔ 49اور وہ تُمہارے فِسق و فجُور کا بدلہ تُم کو دیں گے اور تُم اپنے بُتوں کے گُناہوں کی سزا کا بوجھ اُٹھاؤ گے تاکہ تُم جانو کہ خُداوند خُدا مَیں ہی ہُوں۔
زنگ خُوردہ دیگ
1پِھر نویں برس کے دسویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد آج کے دِن ہاں اِسی دِن کا نام لِکھ رکھ۔ شاہِ بابل نے عَین اِسی دِن یروشلیِم پر خرُوج کِیا۔ 3اور اِس باغی خاندان کے لِئے ایک تمثِیل بیان کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ
ایک دیگ چڑھا دے ہاں اُسے چڑھا اور اُس
میں پانی بھر دے۔
4ٹُکڑے اُس میں اِکٹّھے کر۔
ہر ایک اچّھا ٹُکڑا یعنی ران اور شانہ اور اچھّی
اچھّی ہڈِّیاں اُس میں بھر دے۔
5اور گلّہ میں سے چُن چُن کر لے
اور اُس کے نِیچے لکڑیوں کا ڈھیر لگا دے اور
خُوب جوش دے
تاکہ اُس کی ہڈِّیاں اُس میں خُوب اُبل جائیں۔
6اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس خُونی شہر پر افسوس اور اُس دیگ پر جِس میں زنگ لگا ہے اور اُس کا زنگ اُس پر سے اُتارا نہیں گیا! ایک ایک ٹُکڑا کر کے اُس میں سے نِکال اور اُس پر قُرعہ نہ پڑے۔ 7کیونکہ اُس کا خُون اُس کے درمِیان ہے۔ اُس نے اُسے صاف چٹان پر رکھّا۔ زمِین پر نہیں گِرایا تاکہ خاک میں چِھپ جائے۔ 8اِس لِئے کہ غضب نازِل ہو اور اِنتِقام لِیا جائے مَیں نے اُس کا خُون صاف چٹان پر رکھّا تاکہ وہ چِھپ نہ جائے۔
9اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ خُونی شہر پر افسوس! مَیں بھی بڑا ڈھیر لگاؤُں گا۔ 10لکڑِیاں خُوب جھونک۔ آگ سُلگا۔ گوشت کو خُوب اُبال اور شوربا گاڑھا کر اور ہڈِّیاں بھی جلا دے۔ 11تب اُسے خالی کر کے اَنگاروں پر رکھ تاکہ اُس کا پِیتل گرم ہو اور جل جائے اور اُس میں کی ناپاکی گل جائے اور اُس کا زنگ دُور ہو۔ 12وہ سخت مِحنت سے ہار گئی لیکن اُس کا بڑا زنگ اُس سے دُور نہیں ہُؤا۔ آگ سے بھی اُس کا زنگ دُور نہیں ہوتا۔ 13تیری ناپاکی میں خباثت ہے کیونکہ مَیں تُجھے پاک کِیا چاہتا ہُوں پر تُو پاک ہونا نہیں چاہتی۔ تُو اپنی ناپاکی سے پِھر پاک نہ ہو گی جب تک مَیں اپنا قہر تُجھ پر پُورا نہ کر چکُوں۔ 14مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔ یُوں ہی ہو گا اور مَیں کر دِکھاؤُں گا۔ نہ دست بردار ہُوں گا نہ رحم کرُوں گا نہ باز آؤُں گا۔ تیری روِش اور تیرے کاموں کے مُطابِق وہ تیری عدالت کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
نبی کی بیوی کی وفات
15پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 16کہ اَے آدمؔ زاد دیکھ مَیں تیری منظُورِ نظر کو ایک ہی ضرب میں تُجھ سے جُدا کرُوں گا لیکن تُو نہ ماتم کرنا نہ رونا اور نہ آنسُو بہانا۔ 17چُپکے چُپکے آہیں بھرنا۔ مُردہ پر نَوحہ نہ کرنا۔ سر پر اپنی پگڑی باندھنا اور پاؤں میں جُوتی پہننا اور اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپنا اور لوگوں کی روٹی نہ کھانا۔
18سو مَیں نے صُبح کو لوگوں سے کلام کِیا اور شام کو میری بِیوی مَر گئی اور صُبح کو مَیں نے وُہی کِیا جِس کا مُجھے حُکم مِلا تھا۔ 19پس لوگوں نے مُجھ سے پُوچھا کیا تُو ہمیں نہ بتائے گا کہ جو تُو کرتا ہے اُس کو ہم سے کیا نِسبت ہے؟
20سو مَیں نے اُن سے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 21کہ اِسرائیل کے گھرانے سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے مَقدِس کو جو تُمہارے زور کا فخر اور تُمہارا منظُورِ نظر ہے جِس کے لِئے تُمہارے دِل ترستے ہیں ناپاک کرُوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں جِن کو تُم پِیچھے چھوڑ آئے ہو تلوار سے مارے جائیں گے۔ 22اور تُم اَیسا ہی کرو گے جَیسا مَیں نے کِیا۔ تُم اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپو گے اور لوگوں کی روٹی نہ کھاؤ گے۔ 23اور تُمہاری پگڑیاں تُمہارے سروں پر اور تُمہاری جُوتِیاں تُمہارے پاؤں میں ہوں گی اور تُم نَوحہ اور زاری نہ کرو گے پر اپنی شرارت کے سبب سے گُھلو گے اور ایک دُوسرے کو دیکھ دیکھ کر ٹھنڈی سانس بھرو گے۔ 24چُنانچہ حِزقی ایل تُمہارے لِئے نِشان ہے۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا تُم بھی کرو گے اور جب یہ وقُوع میں آئے گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند خُدا مَیں ہُوں۔
25اور تُو اَے آدمؔ زاد دیکھ کہ جِس دِن مَیں اُن سے اُن کا زور اور اُن کی شان و شَوکت اور اُن کے منظُورِ نظر کو اور اُن کے مرغُوبِ خاطِر اُن کے بیٹے اور اُن کی بیٹِیاں لے لُوں گا۔ 26اُس دِن وہ جو بھاگ نِکلے تیرے پاس آئے گا کہ تیرے کان میں کہے۔ 27اُس دِن تیرا مُنہ اُس کے سامنے جو بچ نِکلا ہے کُھل جائے گا اور تُو بولے گا اور پِھر گُونگا نہ رہے گا۔ سو تُو اُن کے لِئے ایک نِشان ہو گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
بنی عمُّون کے خِلاف نبُّوت
1اور خُداوند خُدا کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد بنی عمُّون کی طرف مُتوجِّہ ہو اور اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔ 3اور بنی عمُّون سے کہہ خُداوند خُدا کا کلام سُنو۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے میرے مَقدِس پر جب وہ ناپاک کِیا گیا اور اِسرائیل کے مُلک پر جب وہ اُجاڑا گیا اور بنی یہُوداؔہ پر جب وہ اسِیر ہو کر گئے اہاہا! کہا۔ 4اِس لِئے مَیں تُجھے اہلِ مشرِق کے حوالہ کر دُوں گا کہ تُو اُن کی مِلکِیّت ہو اور وہ تُجھ میں اپنے ڈیرے لگائیں گے اور تیرے اندر اپنے مکان بنائیں گے اور تیرے میوے کھائیں گے اور تیرا دُودھ پِئیں گے۔ 5اور مَیں ربّہ کو اُونٹوں کا اصطبل اور بنی عمُّون کی سرزمِین کو بھیڑسالہ بنا دُوں گا اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
6کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو نے تالِیاں بجائِیں اور پاؤں پٹکے اور اِسرائیل کی مُملکت کی بربادی پر اپنی کمال عداوت سے بڑی شادمانی کی۔ 7اِس لِئے دیکھ مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر چلاؤُں گا اور تُجھے دِیگر اقوام کے حوالہ کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ کو لُوٹ لیں اور مَیں تُجھے اُمّتوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا اور مُلکوں میں سے تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا۔ مَیں تُجھے ہلاک کرُوں گا اور تُو جانے گا کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
موآب کے خِلاف نبُّوت
8خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ موآؔب اور شعِیر کہتے ہیں کہ بنی یہُوداؔہ تمام قَوموں کی مانِند ہیں۔ 9اِس لِئے دیکھ مَیں موآؔب کے پہلُو کو اُس کے شہروں سے اُس کی سرحد کے شہروں سے جو زمِین کی شَوکت ہیں بَیت یسِیموؔت اور بعل معُون اور قریتاؔئِم سے کھول دُوں گا۔ 10اور مَیں اہلِ مشرِق کو اُس کے اور بنی عمُّون کے خِلاف چڑھا لاؤُں گا کہ اُن پر قابِض ہوں تاکہ قَوموں کے درمِیان بنی عمُّون کا ذِکر باقی نہ رہے۔ 11اور مَیں موآؔب کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
ادُوم کے خِلاف نبُّوت
12خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ ادُوؔم نے بنی یہُوداؔہ سے کِینہ کشی کی اور اُن سے اِنتِقام لے کر بڑا گُناہ کِیا۔ 13اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ادُوؔم پر ہاتھ چلاؤُں گا۔ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو نابُود کرُوں گا اور تِیمان سے لے کر اُسے وِیران کرُوں گا اور وہ دداؔن تک تلوار سے قتل ہوں گے۔ 14اور مَیں اپنی قَوم بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے ادُوؔم سے اِنتقام لُوں گا اور وہ میرے غضب و قہر کے مُطابِق ادُوؔم سے سلُوک کریں گے اور وہ میرے اِنتقام کو معلُوم کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
فلِستِیوں کے خِلاف نبُّوت
15خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ فلِستیوں نے کِینہ کشی کی اور دِل کی کِینہ وری سے اِنتقام لِیا تاکہ دائِمی عداوت سے اُسے ہلاک کریں۔ 16اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں فلِستیوں پر ہاتھ چلاؤُں گا اور کریتِیوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور سمُندر کے ساحِل کے باقی لوگوں کو ہلاک کرُوں گا۔ 17اور مَیں سخت عِتاب کر کے اُن سے بڑا اِنتقام لُوں گا اور جب مَیں اُن سے اِنتقام لُوں گا تو وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
صُور کے خِلاف نبُّوت
1اور گیارھویں برس میں مہِینے کے پہلے دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد چُونکہ صُور نے یروشلیِم پر کہا ہے آہاہا! وہ قَوموں کا پھاٹک توڑ دِیا گیا ہے۔ اب وہ میری طرف مُتوجِّہ ہو گی۔ اب اُس کی بربادی سے میری معمُوری ہو گی۔
3اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے صُور مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور بُہت سی قَوموں کو تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا جِس طرح سمُندر اپنی مَوجوں کو چڑھاتا ہے۔ 4اور وہ صُور کی شہر پناہ کو توڑ ڈالیں گے اور اُس کے بُرجوں کو ڈھا دیں گے اور مَیں اُس کی مِٹّی تک کُھرچ پھینکُوں گا اور اُسے صاف چٹان بنا دُوں گا۔ 5وہ سمُندر میں جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا کیونکہ مَیں ہی نے فرمایا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور وہ قَوموں کے لِئے غنِیمت ہو گا۔ 6اور اُس کی بیٹِیاں جو مَیدان میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گی اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
7کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کو جو شاہنشاہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فَوجوں اور بُہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شِمال سے صُور پر چڑھا لاؤُں گا۔ 8وہ تیری بیٹِیوں کو مَیدان میں تلوار سے قتل کرے گا اور تیرے اِردگِرد مورچہ بندی کرے گا اور تیرے مُقابِل دمدمہ باندھے گا اور تیری مُخالفت میں ڈھال اُٹھائے گا۔ 9وہ اپنے منجنِیق کو تیری شہر پناہ پر چلائے گا اور اپنے تبروں سے تیرے بُرجوں کو ڈھا دے گا۔ 10اُس کے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اِتنی گرد اُڑے گی کہ تُجھے چِھپا لے گی۔ جب وہ تیرے پھاٹکوں میں گُھس آئے گا جِس طرح رخنہ کر کے شہر میں گُھس جاتے ہیں تو سواروں اور گاڑِیوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہِل جائے گی۔ 11وہ اپنے گھوڑوں کے سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالے گا اور تیرے لوگوں کو تلوار سے قتل کرے گا اور تیری توانائی کے سُتُون زمِین پر گِر جائیں گے۔ 12اور وہ تیری دَولت لُوٹ لیں گے اور تیرے مالِ تِجارت کو غارت کریں گے اور تیری شہر پناہ توڑ ڈالیں گے اور تیرے رنگ محلّوں کو ڈھا دیں گے اور تیرے پتّھر اور لکڑی اور تیری مِٹّی سمُندر میں ڈال دیں گے۔ 13اور مَیں تیرے گانے کی آواز بند کر دُوں گا اور تیری سِتاروں کی صدا پِھر سُنی نہ جائے گی۔ 14اور مَیں تُجھے صاف چٹان بنا دُوں گا۔ تُو جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا اور پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
15خُداوند خُدا صُور سے یُوں فرماتا ہے کہ جب تُجھ میں قتل کا کام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے شور سے نہ تھرتھرائیں گے؟ 16تب سمُندر کے اُمرا اپنے تختوں پر سے اُتریں گے اور اپنے جُبّے اُتار ڈالیں گے اور اپنے زردوز پَیراہن اُتار پھینکیں گے۔ وہ تھرتھراہٹ سے مُلبّس ہو کر خاک پر بَیٹھیں گے۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تیرے سبب سے حَیرت زدہ ہوں گے۔ 17اور وہ تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے
ہائے تُو کَیسا نابُود ہُؤا
جو بحری مُمالِک سے آباد اور مشہُور شہر تھا
جو سمُندر میں زورآور تھا
جِس کے باشِندوں سے سب اُس میں آمد و رفت
کرنے والے خَوف کھاتے تھے!
18اب بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے دِن
تھرتھرائیں گے۔
ہاں سمُندر کے سب بحری مُمالِک تیرے انجام
سے ہِراسان ہوں گے۔
19کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں تُجھے اُن شہروں کی مانِند جو بے چراغ ہیں وِیران کر دُوں گا جب مَیں تُجھ پر سمُندر بہا دُوں گا اور جب سمُندر تُجھے چِھپا لے گا۔ 20تب مَیں تُجھے اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں پُرانے وقت کے لوگوں کے درمِیان نِیچے اُتارُوں گا اور زمِین کے اسفل میں اور اُن اُجاڑ مکانوں میں جو قدِیم سے ہیں اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں تُجھے بساؤُں گا تاکہ تُو پِھر آباد نہ ہو پر مَیں زِندوں کے مُلک کو جلال بخشُوں گا۔ 21مَیں تُجھے جایِ عِبرت کرُوں گا اور تُو نابُود ہو گا۔ ہر چند تیری تلاش کی جائے تُو کہِیں ابد تک نہ مِلے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
صُور پر نَوحہ
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد تُو صُور پر نَوحہ شرُوع کر۔ 3اور صُور سے کہہ تُجھے جِس نے سمُندر کے مدخل میں جگہ پائی اور بُہت سے بحری مُمالِک کے لوگوں کے لِئے تِجارت گاہ ہے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ
اَے صُور تُو کہتا ہے میرا حُسن کامِل ہے۔
4تیری سرحدّیں سمُندر کے درمِیان ہیں۔
تیرے مِعماروں نے تیری خُوش نُمائی کو کامِل
کِیا ہے۔
5اُنہوں نے سنِیر کے سرووں سے تیرے جہازوں
کے تختے بنائے
اور لُبناؔن سے دیودار کاٹ کر تیرے لِئے مستُول
بنائے۔
6بسن کے بلُوط سے ڈانڈ بنائے
اور تیرے تختے جزائرِ کتِّیِم کے صنوبر سے ہاتھی
دانت جڑ کر تیّار کِئے گئے۔
7تیرا بادبان مِصری مُنقّش کتان کا تھا تاکہ تیرے
لِئے جھنڈے کا کام دے۔
تیرا شامیانہ جزائرِ الِیسہ کے کبُودی و ارغوانی
رنگ کا تھا۔
8صَیدا اور اروَد کے رہنے والے تیرے ملاّح تھے
اور اَے صُور تیرے دانِش مند تُجھ میں تیرے
ناخُدا تھے۔
9جبل کے بزُرگ اور دانِش مند تُجھ میں تھے کہ رخنہ
بندی کریں۔
سمُندر کے سب جہاز اور اُن کے ملاّح تُجھ میں
حاضِر تھے
کہ تیرے لِئے تِجارت کا کام کریں۔
10فارؔس اور لُود اور فُوط کے لوگ تیرے لشکر کے جنگی بہادُر تھے۔ وہ تُجھ میں سِپر اور خود کو لٹکاتے اور تُجھے رَونق بخشتے تھے۔ 11اروَد کے مَرد تیری ہی فَوج کے ساتھ چاروں طرف تیری شہر پناہ پر مَوجُود تھے اور بہادُر تیرے بُرجوں پر حاضِر تھے۔ اُنہوں نے اپنی سِپریں چاروں طرف تیری دِیواروں پر لٹکائِیں اور تیرے جمال کو کامِل کِیا۔
12ترسِیس نے ہر طرح کے مال کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کی۔ وہ چاندی اور لوہا اور رانگا اور سِیسا لا کر تیرے بازاروں میں سَوداگری کرتے تھے۔ 13یاواؔن تُوبل اور مسک تیرے تاجِر تھے۔ وہ تیرے بازاروں میں غُلاموں اور پِیتل کے برتنوں کی سَوداگری کرتے تھے۔ 14اہلِ تُجرؔمہ نے تیرے بازاروں میں گھوڑوں۔ جنگی گھوڑوں اور خچّروں کی تِجارت کی۔ 15اہلِ دواؔن تیرے تاجِر تھے۔ بُہت سے بحری مُمالِک تِجارت کے لِئے تیرے اِختیار میں تھے۔ وہ ہاتھی دانت اور آبنُوس مُبادلہ کے لِئے تیرے پاس لاتے تھے۔ 16ارامی تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔ وہ گوہرِ شب چراغ اور ارغوانی رنگ اور چِکن دوزی اور کتان اور مُونگا اور لَعل لا کر تُجھ سے خرِید و فروخت کرتے تھے۔ 17یہُوداؔہ اور اِسرائیل کا مُلک تیرے تاجِر تھے۔ وہ مِنِّیت اور پنّگ کا گیہُوں اور شہد اور روغن اور بلسان لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔ 18اہلِ دمِشق تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے اور قِسم قِسم کے مال کی فراوانی کے باعِث حلبُوؔن کی مَے اور سفید اُون کی تِجارت تیرے یہاں کرتے تھے۔ 19وِدان اور یاوان اُوزال سے تج اور آب دار فُولاد اور اگر تیرے بازاروں میں لاتے تھے۔ 20ددان تیرا تاجِر تھا جو سواری کے چار جامے تیرے ہاتھ بیچتا تھا۔ 21عرب اور قِیدار کے سب امِیرتِجارت کی راہ سے تیرے ہاتھ میں تھے۔ وہ برّے اور مینڈھے اور بکرِیاں لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔ 22سبا اور رعماؔہ کے سَوداگر تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے۔ وہ ہر قِسم کے نفِیس مصالِح اور ہر طرح کے قِیمتی پتّھر اور سونا تیرے بازاروں میں لا کر خرِید و فروخت کرتے تھے۔ 23حرّان اور کنّہ اور عدؔن اور سبا کے سَوداگر اور اسُور اور کِلمد کے باشِندے تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے۔ 24یِہی تیرے سَوداگر تھے جو لاجوردی کپڑے اور کم خواب اور نفِیس پوشاکوں سے بھرے دیودار کے صندُوق ڈوری سے کَسے ہُوئے تیری تِجارت گاہ میں بیچنے کو لاتے تھے۔ 25ترسِیس کے جہاز تیری تِجارت کے کاروان تھے۔
تُو معمُور اور وسطِ بحر میں نِہایت شان و شَوکت
رکھتا تھا۔
26تیرے ملاّح تُجھے گہرے پانی میں لائے۔
مشرِقی ہَوا نے تُجھ کو وسطِ بحر میں توڑا ہے۔
27تیرا مال و اسباب اور تیری اجناسِ تِجارت
اور تیرے اہلِ جہاز و ناخُدا۔
تیرے رخنہ بندی کرنے والے اور تیرے کاروبار
کے گُماشتے
اور سب جنگی مَرد
جو تُجھ میں ہیں اُس تمام جماعت کے ساتھ جو
تُجھ میں ہے
تیری تباہی کے دِن سمُندر کے وسط میں
گِریں گے۔
28تیرے ناخُداؤں کے چِلاّنے کے شور سے
تمام نواحی تھرّا جائے گی۔
29اور تمام ملاّح اور اہلِ جہاز اور سمُندر کے سب
ناخُدا اپنے جہازوں پر سے اُتر آئیں گے۔ وہ
خُشکی پر کھڑے ہوں گے۔
30اور اپنی آواز بُلند کر کے تیرے سبب سے
چِلاّئیں گے اور زار زار روئیں گے
اور اپنے سروں پر خاک ڈالیں گے اور راکھ میں
لوٹیں گے۔
31وہ تیرے سبب سے سر مُنڈائیں گے اور ٹاٹ
اوڑھیں گے۔
وہ تیرے لِئے دِل شِکستہ ہو کر روئیں گے اور
جان گُداز نَوحہ کریں گے۔
32اور نَوحہ کرتے ہُوئے تُجھ پر مرثِیہ خوانی
کریں گے اور تُجھ پر یُوں روئیں گے
کہ کَون صُور کی مانِند ہے
جو سمُندر کے درمِیان میں تباہ ہُؤا؟
33جب تیرا مالِ تِجارت سمُندر پر سے جاتا تھا
تب تُجھ سے بُہت سی قَومیں مالا مال ہوتی تِھیں
تُو اپنی دَولت اور اجناسِ تِجارت کی کثرت سے
رُویِ زمِین کے بادشاہوں کو دَولت مند بناتا تھا۔
34پر اب تُو سمُندر کی گہرائی میں پانی کے زور سے
ٹُوٹ گیا ہے۔
تیری اجناسِ تِجارت اور تیرے اندر کی تمام
جماعت گِر گئی۔
35بحری مُمالِک کے سب رہنے والے تیری بابت حَیرت زدہ ہوں گے اور اُن کے بادشاہ نِہایت ترسان ہوں گے اور اُن کا چِہرہ زرد ہو جائے گا۔ 36قَوموں کے سَوداگر تیرا ذِکر سُن کر سُسکاریں گے۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔
صُور کے بادشاہ کے خِلاف نبُوّت
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد والیِ صُور سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا اور تُو نے کہا مَیں خُدا ہُوں اور وسطِ بحر میں اِلٰہی تخت پر بَیٹھا ہُوں اور تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا ہے اگرچہ تُو اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔ 3دیکھ تو دانی اؔیل سے زِیادہ دانِش مند ہے۔ اَیسا کوئی بھید نہیں جو تُجھ سے چِھپا ہو۔ 4تُو نے اپنی حِکمت اور خِرد سے مال حاصِل کِیا اور سونے چاندی سے اپنے خزانے بھر لِئے۔ 5تُو نے اپنی بڑی حِکمت سے اپنی سَوداگری سے اپنی دَولت بُہت بڑھائی اور تیرا دِل تیری دَولت کے باعِث پُھول گیا ہے۔
6اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا۔ 7اِس لِئے دیکھ مَیں تُجھ پر پردیسِیوں کو جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں چڑھا لاؤُں گا۔ وہ تیری دانِش کی خُوبی کے خِلاف تلوار کھینچیں گے اور تیرے جمال کو خراب کریں گے۔ 8وہ تُجھے پاتال میں اُتاریں گے اور تُو اُن کی مَوت مَرے گا جو سمُندر کے وسط میں قتل ہوتے ہیں۔ 9کیا تُو اپنے قاتِل کے سامنے یُوں کہے گا کہ مَیں اِلہٰ ہُوں؟ حالانکہ تُو اپنے قاتِل کے ہاتھ میں اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔ 10تُو اجنبی کے ہاتھ سے نامختُون کی مَوت مَرے گا کیونکہ مَیں نے فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
صُور کے بادشاہ کا زوال
11اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 12کہ اَے آدمؔ زاد! صُور کے بادشاہ پر یہ نَوحہ کر اور اُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو خاتِمُ الکمال دانِش سے معمُور اور حُسن میں کامِل ہے۔ 13تُو عدؔن میں باغِ خُدا میں رہا کرتا تھا۔ ہر ایک قِیمتی پتّھر تیری پوشِش کے لِئے تھا مثلاً یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور الماس اور فِیروزہ اور سنگِ سُلَیمانی اور زبرجد اور نِیلم اور زمُرّد اور گوہرِ شب چراغ اور سونے سے تُجھ میں خاتِم سازی اور نگِینہ بندی کی صنعت تیری پَیدایش ہی کے روز سے جاری رہی۔ 14تُو ممسُوح کرُّوبی تھا جو سایہ افگن تھا اور مَیں نے تُجھے خُدا کے کوہِ مُقدّس پر قائِم کِیا۔ تُو وہاں آتِشی پتّھروں کے درمِیان چلتا پِھرتا تھا۔ 15تُو اپنی پَیدایش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامِل تھا جب تک کہ تُجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔ 16تیری سَوداگری کی فراوانی کے سبب سے اُنہوں نے تُجھ میں ظُلم بھی بھر دِیا اور تُو نے گُناہ کِیا۔ اِس لِئے مَیں نے تُجھ کو خُدا کے پہاڑ پر سے گندگی کی طرح پھینک دِیا اور تُجھ سایہ افگن کرُّوبی کو آتِشی پتّھروں کے درمیان سے فنا کر دِیا۔ 17تیرا دِل تیرے حُسن پر گھمنڈ کرتا تھا۔ تُو نے اپنے جمال کے سبب سے اپنی حِکمت کھو دی۔ مَیں نے تُجھے زمِین پر پٹک دِیا اور بادشاہوں کے سامنے رکھ دِیا ہے تاکہ وہ تُجھے دیکھ لیں۔ 18تُو نے اپنی بدکرداری کی کثرت اور اپنی سَوداگری کی ناراستی سے اپنے مقدِسوں کو ناپاک کِیا ہے۔ اِس لِئے مَیں تیرے اندر سے آگ نِکالُوں گا جو تُجھے بھسم کرے گی اور مَیں تیرے سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے زمِین پر راکھ کر دُوں گا۔ 19قَوموں کے درمِیان وہ سب جو تُجھ کو جانتے ہیں تُجھے دیکھ کر حَیران ہوں گے۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔
صَیدا کے خِلاف نبُّوت
20پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 21کہ اَے آدمؔ زاد صَیدا کا رُخ کر کے اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔ 22اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اَے صَیدا اور تیرے اندر میری تمجِید ہو گی اور جب مَیں اُس کو سزا دُوں گا تو لوگ معلُوم کر لیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور اُس میں میری تقدِیس ہو گی۔ 23مَیں اُس میں وبا بھیجُوں گا اور اُس کی گلِیوں میں خُون ریزی کرُوں گا اور مقتُول اُس کے درمِیان اُس تلوار سے جو چاروں طرف سے اُس پر چلے گی گِریں گے اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
اِسرائیلؔ مُبارک ہو گا
24تب بنی اِسرائیل کے لِئے اُن کی چاروں طرف کے سب لوگوں میں سے جو اُن کو حقِیر جانتے تھے کوئی چُبھنے والا کانٹا یا دُکھانے والا خار نہ رہے گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند خُدا مَیں ہُوں۔
25خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں میں سے جِن میں وہ پراگندہ ہو گئے جمع کرُوں گا تب مَیں قَوموں کی آنکھوں کے سامنے اُن سے اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور وہ اپنی سرزمِین میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُوبؔ کو دی تھی بسیں گے۔ 26اور وہ اُس میں امن سے سکُونت کریں گے بلکہ مکان بنائیں گے اور انگُورِستان لگائیں گے اور امن سے سکُونت کریں گے۔ جب مَیں اُن سب کو جو چاروں طرف سے اُن کی حقارت کرتے تھے سزا دُوں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔
مِصرؔ کے خِلاف نبُّوت
1دسویں برس کے دسویں مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد تُو شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کے خِلاف ہو اور اُس کے اور تمام مُلکِ مِصرؔ کے خِلاف نبُوّت کر۔ 3کلام کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔ اُس بڑے گھڑیال کا جو اپنے دریاؤں میں لیٹ رہتا ہے اور کہتا ہے کہ میرا دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے اُسے اپنے لِئے بنایا ہے۔ 4لیکن مَیں تیرے جبڑوں میں کانٹے اٹکاؤُں گا اور تیرے دریاؤں کی مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹاؤُں گا اور تُجھے تیرے دریاؤں سے باہر کھینچ نِکالُوں گا اور تیرے دریاؤں کی سب مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹی ہوں گی۔ 5اور مَیں تُجھ کو اور تیرے دریاؤں کی مچھلیوں کو بیابان میں پھینک دُوں گا۔ تُو کُھلے مَیدان میں پڑا رہے گا۔ تُو نہ بٹورا جائے گا نہ جمع کِیا جائے گا۔ مَیں نے تُجھے مَیدان کے درِندوں اور آسمان کے پرِندوں کی خُوراک کر دِیا ہے۔ 6اور مِصرؔ کے تمام باشِندے جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
اِس لِئے کہ وہ بنی اِسرائیل کے لِئے فقط سرکنڈے کا عصا تھے۔ 7جب اُنہوں نے تُجھے ہاتھ میں لِیا تو تُو ٹُوٹ گیا اور اُن سب کے کندھے زخمی کر ڈالے۔ پِھر جب اُنہوں نے تُجھ پر تکیہ کِیا تو تُو ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گیا اور اُن سب کی کمریں ہِل گئِیں۔ 8اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ایک تلوار تُجھ پر لاؤُں گا اور تُجھ میں اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں گا۔ 9اور مُلکِ مِصرؔ اُجاڑ اور وِیران ہو جائے گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
چُونکہ اُس نے کہا ہے کہ دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے ہی اُسے بنایا ہے۔ 10اِس لِئے دیکھ مَیں تیرا اور تیرے دریاؤں کا مُخالِف ہُوں اور مُلکِ مِصرؔ کو مِجداؔل سے اسواؔن بلکہ کُوش کی سرحد تک محض وِیران اور اُجاڑ کر دُوں گا۔ 11کِسی اِنسان کا پاؤں اُدھر نہ پڑے گا اور نہ اُس میں کِسی حَیوان کے پاؤں کا گُذر ہو گا کیونکہ وہ چالِیس برس تک آباد نہ ہو گا۔ 12اور مَیں وِیران مُلکوں کے ساتھ مُلکِ مِصرؔ کو وِیران کرُوں گا اور اُجڑے شہروں کے ساتھ اُس کے شہر چالِیس برس تک اُجاڑ رہیں گے اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُختلِف مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔
13کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چالِیس برس کے آخِر میں مَیں مِصریوں کو اُن قَوموں کے درمیان سے جہاں وہ پراگند ہُوئے جمع کرُوں گا۔ 14اور مَیں مِصرؔ کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا اور اُن کو فترُوؔس کی زمِین اُن کے وطن میں واپس پُہنچاؤُں گا اور وہ وہاں حقِیر مُملکت ہوں گے۔ 15یہ مُملکت تمام مُملکتوں سے زِیادہ حقِیر ہو گی اور پِھر قَوموں پر اپنے تئِیں بُلند نہ کرے گی کیونکہ مَیں اُن کو پست کرُوں گا تاکہ پِھر قَوموں پر حُکمرانی نہ کریں۔ 16اور وہ آیندہ کو بنی اِسرائیل کی تکیہ گاہ نہ ہو گی۔ جب وہ اُن کی طرف دیکھنے لگیں تو اُن کی بدکرداری یاد دِلائیں گے اور جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
شاہِ بابل نبُوکدؔرضر مِصرؔ کو فتح کرے گا
17ستائِیسویں برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 18کہ اَے آدمؔ زاد شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے اپنی فَوج سے صُور کی مُخالفت میں بڑی خِدمت کروائی ہے۔ ہر ایک سر بے بال ہو گیا اور ہر ایک کا کندھا چِھل گیا پر نہ اُس نے اور نہ اُس کے لشکر نے صُور سے اُس خِدمت کے واسطے جو اُس نے اُس کی مُخالفت میں کی تھی کُچھ اُجرت پائی۔ 19اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں مُلکِ مِصرؔ شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے ہاتھ میں کر دُوں گا۔ وہ اُس کے لوگوں کو پکڑ لے جائے گا اور اُس کو لُوٹ لے گا اور اُس کی غنِیمت کو لے لے گا اور یہ اُس کے لشکر کی اُجرت ہو گی۔ 20مَیں نے مُلکِ مِصرؔ اُس مِحنت کے صِلہ میں جو اُس نے کی اُسے دِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے لِئے مشقّت کھینچی تھی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
21مَیں اُس وقت اِسرائیل کے خاندان کا سِینگ اُگاؤُں گا اور اُن کے درمِیان تیرا مُنہ کھولُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
خُداوند مِصرؔ کو سزا دے گا
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چِلاّ کر کہو
افسوس اُس روز پر!
3اِس لِئے کہ وہ روز قرِیب ہے ہاں خُداوند کا روز
یعنی بادلوں کا روز قرِیب ہے۔ وہ قَوموں کی
سزا کا وقت ہو گا۔
4کیونکہ تلوار مِصرؔ پر آئے گی
اور جب لوگ مِصرؔ میں قتل ہوں گے
اور اسِیری میں جائیں گے
اور اُس کی بُنیادیں برباد کی جائیں گی
تو اہلِ کُوش سخت درد میں مُبتلا ہوں گے۔
5کُوش اور فُوؔط اور لُود اور تمام مِلے جُلے لوگ اور کُوب اور اُس سرزمِین کے رہنے والے جِنہوں نے مُعاہدہ کِیا ہے اُن کے ساتھ تلوار سے قتل ہوں گے۔
6خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصرؔ کے مددگار گِر جائیں گے اور اُس کے زور کا گھمنڈ جاتا رہے گا۔ مِجداؔل سے اسواؔن تک وہ اُس میں تلوار سے قتل ہوں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 7اور وہ وِیران مُلکوں کے ساتھ وِیران ہوں گے اور اُس کے شہر اُجڑے شہروں کے ساتھ اُجاڑ رہیں گے۔ 8اور جب مَیں مِصرؔ میں آگ بھڑکاؤُں گا اور اُس کے سب مددگار ہلاک کِئے جائیں گے تو وہ معلُوم کریں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
9اُس روز بُہت سے ایلچی جہازوں پر سوار ہو کر میری طرف سے روانہ ہوں گے کہ غافِل کُوشِیوں کو ڈرائیں اور وہ سخت درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے مِصرؔ کی سزا کے وقت کیونکہ دیکھ وہ روز آتا ہے۔
10خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں مِصرؔ کے انبوہ کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے ہاتھ سے نیست و نابُود کر دُوں گا۔ 11وہ اور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں مُلک اُجاڑنے کو بھیجے جائیں گے اور وہ مِصرؔ پر تلوار کھینچیں گے اور مُلک کو مقتُولوں سے بھر دیں گے۔ 12اور مَیں ندِیوں کو سُکھا دُوں گا اور مُلک کو شرِیروں کے ہاتھ بیچُوں گا اور مَیں اُس سرزمِین کو اور اُس کی تمام معمُوری کو اجنبِیوں کے ہاتھ سے وِیران کرُوں گا۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔
13خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُتوں کو بھی نیست و نابُود کرُوں گا اور نُوؔف میں سے مُورتوں کو مِٹا ڈالُوں گا اور آیندہ کو مُلکِ مِصرؔ سے کوئی بادشاہ برپا نہ ہو گا اور مَیں مُلکِ مِصرؔ میں دہشت ڈال دُوں گا۔ 14اور فترُوؔس کو وِیران کرُوں گا اور ضُعن میں آگ بھڑکاؤُں گا اور نو پر فتویٰ دُوں گا۔ 15اور مَیں سِین پر جو مِصرؔ کا قلعہ ہے اپنا قہر نازِل کرُوں گا اور نو کے انبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔ 16اور مَیں مِصرؔ میں آگ لگا دُوں گا۔ سِین کو سخت درد ہو گا اور نو میں رخنے ہو جائیں گے اور نُوف پر ہر روز مُصِیبت ہو گی۔ 17آون اور فی بست کے جوان تلوار سے قتل ہوں گے اور یہ دونوں بستِیاں اسِیری میں جائیں گی۔ 18اور تحفنحِیس میں بھی دِن اندھیرا ہو گا جِس وقت مَیں وہاں مِصرؔ کے جُوؤں کو توڑُوں گا اور اُس کی قُوّت کی شَوکت مِٹ جائے گی اور اُس پر گھٹا چھا جائے گی اور اُس کی بیٹِیاں اسِیر ہو کر جائیں گی۔ 19اِسی طرح سے مِصرؔ کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
شاہِ مِصرؔ کی قوُّت ٹُوٹ جائے گی
20گیارھویں برس کے پہلے مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 21کہ اَے آدمؔ زاد مَیں نے شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کا بازُو توڑا اور دیکھ وہ باندھا نہ گیا۔ دوا لگا کر اُس پر پٹِّیاں نہ کسی گئِیں کہ تلوار پکڑنے کے لِئے مضبُوط ہو۔ 22اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کا مُخالِف ہُوں اور اُس کے بازُوؤں کو یعنی مضبُوط اور ٹُوٹے کو توڑُوں گا اور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔ 23اور مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔ 24اور مَیں شاہِ بابل کے بازُؤوں کو قُوّت بخشُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ مَیں دُوں گا لیکن فرِعونؔ کے بازُوؤں کو توڑُوں گا اور وہ اُس کے آگے اُس گھایل کی مانِند جو مَرنے پر ہو آہیں مارے گا۔ 25ہاں شاہِ بابل کے بازُوؤں کو سہارا دُوں گا اور فرِعونؔ کے بازُو گِر جائیں گے اور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابل کے ہاتھ میں دُوں گا اور وہ اُس کو مُلکِ مِصرؔ پر چلائے گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 26اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کر دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
مِصرؔ کو دِیودار سے تشبیہہ دی جاتی ہے
1پِھر گیارھویں برس کے تِیسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ اور اُس کے لوگوں سے کہہ
تُم اپنی بزُرگی میں کِس کی مانِند ہو؟
3دیکھ اسُور لُبناؔن کا بُلند دیودار تھا
جِس کی ڈالِیاں خُوب صُورت تِھیں اور پتِّیوں
کی کثرت سے وہ خُوب سایہ دار تھا
اور اُس کا قد بُلند تھا اور اُس کی چوٹی گھنی
شاخوں کے درمِیان تھی۔
4پانی نے اُس کی پرورِش کی۔
گہراؤ نے اُسے بڑھایا۔
اُس کی نہریں چاروں طرف جاری تِھیں
اور اُس نے اپنی نالِیوں کو مَیدان کے سب
درختوں تک پُہنچایا۔
5اِس لِئے پانی کی کثرت سے
اُس کا قد مَیدان کے سب درختوں سے بُلند ہُؤا
اور جب وہ لہلہانے لگا تو اُس کی شاخیں فراوان
اور اُس کی ڈالِیاں دراز ہُوئِیں۔
6ہوا کے سب پرِندے اُس کی شاخوں پر اپنے
گھونسلے بناتے تھے
اور اُس کی ڈالِیوں کے نِیچے سب دشتی حَیوان
بچّے دیتے تھے
اور سب بڑی بڑی قَومیں اُس کے سایہ میں
بستی تِھیں۔
7یُوں وہ اپنی بزُرگی میں
اپنی ڈالِیوں کی درازی کے سبب سے خُوش نُما تھا
کیونکہ اُس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت
تھی۔
8خُدا کے باغ کے دیودار اُسے چِھپا نہ سکے۔
سرو اُس کی شاخوں اور چنار اُس کی ڈالِیوں کے
برابر نہ تھے
اور خُدا کے باغ کا کوئی درخت خُوب صُورتی
میں اُس کی مانِند نہ تھا۔
9مَیں نے اُس کی ڈالِیوں کی فراوانی سے اُسے حُسن بخشا
یہاں تک کہ عدن کے سب درختوں کو جو خُدا
کے باغ میں تھے اُس پر رشک آتا تھا۔
10اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ اُس نے آپ کو بُلند اور اپنی چوٹی کو گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچا کِیا اور اُس کے دِل میں اُس کی بُلندی پر غرُور سمایا۔ 11اِس لِئے مَیں اُس کو قَوموں میں سے ایک زبردست کے حوالہ کر دُوں گا۔ یقِیناً وہ اُس کا فَیصلہ کرے گا۔ مَیں نے اُسے اُس کی شرارت کے سبب سے نِکال دِیا۔ 12اور اجنبی لوگ جو قَوموں میں سے ہَیبت ناک ہیں اُسے کاٹ ڈالیں گے اور پھینک دیں گے۔ پہاڑوں اور سب وادِیوں پر اُس کی شاخیں گِر پڑیں گی اور زمِین کی سب نہروں کے آس پاس اُس کی ڈالِیاں توڑی جائیں گی اور رُویِ زمِین کے سب لوگ اُس کے سایہ سے نِکل جائیں گے اور اُسے چھوڑ دیں گے۔ 13ہَوا کے سب پرِندے اُس کے ٹُوٹے تنہ میں بسیں گے اور تمام دشتی جانور اُس کی شاخوں پر ہوں گے۔ 14تاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بُلندی پر مغرُور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچی نہ کرے اور اُن میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سِیدھے کھڑے نہ ہوں کیونکہ وہ سب کے سب مَوت کے حوالہ کِئے جائیں گے یعنی زمِین کے اسفل میں بنی آدمؔ کے درمِیان جو پاتال میں اُترتے ہیں۔
15خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس روز وہ پاتال میں اُترے مَیں ماتم کراؤُں گا۔ مَیں اُس کے سبب سے گہراؤ کو چِھپا دُوں گا اور اُس کی نہروں کو روک دُوں گا اور بڑے سَیلاب تھم جائیں گے ہاں مَیں لُبناؔن کو اُس کے لِئے سِیاہ پوش کراؤُں گا اور اُس کے لِئے مَیدان کے سب درخت غشی میں آئیں گے۔ 16جِس وقت مَیں اُسے اُن سب کے ساتھ جو گڑھے میں گِرتے ہیں پاتال میں ڈالُوں گا تو اُس کے گِرنے کے شور سے تمام اقوام لرزان ہوں گی اور عدؔن کے سب درخت۔ لُبناؔن کے چِیدہ اور نفِیس۔ وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمِین کے اسفل میں تسلّی پائیں گے۔ 17وہ بھی اُس کے ساتھ اُن تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اُتر جائیں گے اور وہ بھی جو اُس کے بازُو تھے اور قَوموں کے درمِیان اُس کے سایہ میں بستے تھے وہِیں ہوں گے۔
18تُو شان و شَوکت میں عدؔن کے درختوں میں سے کِس کی مانِند ہے؟ لیکن تُو عدؔن کے درختوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں ڈالا جائے گا۔ تُو اُن کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہُوئے نامختُونوں کے درمِیان پڑا رہے گا۔ یِہی فرِعونؔ اور اُس کے سب لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
شاہِ مِصرؔ گھڑیال کے مُشابہ ہے
1بارھویں برس کے بارھویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ پر نَوحہ اُٹھا اور اُسے کہہ تُو قَوموں کے درمِیان جوان شیرِ بَبر کی مانِند تھا اور تُو دریاؤں کے گھڑیال سا ہے۔ تُو اپنی نہروں میں سے ناگاہ نِکل آتا ہے اور تُو نے اپنے پاؤں سے پانی کو تہ و بالا کِیا اور اُن کی نہروں کو گدلا کر دِیا۔ 3خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر اپنا جال ڈالُوں گا اور وہ تُجھے میرے ہی جال میں باہر نِکالیں گے۔ 4تب مَیں تُجھے خُشکی میں چھوڑ دُوں گا اور کُھلے مَیدان پر تُجھے پھینکُوں گا اور ہوا کے سب پرِندوں کو تُجھ پر بِٹھاؤُں گا اور تمام رُویِ زمِین کے درِندوں کو تُجھ سے سیر کرُوں گا۔ 5اور تیرا گوشت پہاڑوں پر ڈالُوں گا اور وادیوں کو تیری بُلندی سے بھر دُوں گا۔ 6اور مَیں اُس سرزمِین کو جِس کے پانی میں تُو تَیرتا تھا پہاڑوں تک تیرے لہُو سے تر کرُوں گا اور نہریں تُجھ سے لبریز ہوں گی۔ 7اور جب مَیں تُجھے نابُود کرُوں گا تو آسمان کو تارِیک اور اُس کے سِتاروں کو بے نُور کرُوں گا۔ سُورج کو بادل سے چِھپاؤُں گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔ 8اور مَیں تمام نُورانی اجرامِ فلک کو تُجھ پر تارِیک کرُوں گا اور میری طرف سے تیری زمِین پر تارِیکی چھا جائے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
9اور جب مَیں تیری شِکستہ حالی کی خبر کو قَوموں کے درمِیان اُن مُلکوں میں جِن سے تُو ناواقِف ہے پُہنچاؤُں گا تو اُمّتوں کا دِل آزُردہ کرُوں گا۔ 10بلکہ بُہت سی اُمّتوں کو تیرے حال سے حَیران کرُوں گا اور اُن کے بادشاہ تیرے سبب سے سخت ترسان ہوں گے۔ جب مَیں اُن کے سامنے اپنی تلوار چمکاؤُں گا تو اُن میں سے ہر ایک اپنی جان کی خاطِر تیرے گِرنے کے دِن ہر دم تھرتھرائے گا۔
11کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ بابل کی تلوار تُجھ پر چلے گی۔ 12مَیں تیری جمعیّت کو زبردستوں کی تلوار سے جو سب کے سب قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں ہلاک کرُوں گا اور وہ مِصرؔ کی شَوکت کو مَوقُوف اور اُس کی تمام جمعِیّت کو نیست کریں گے۔ 13اور مَیں اُس کے سب جانوروں کو آبِ کثِیر کے پاس سے نابُود کرُوں گا اور آگے کو نہ اِنسان کے پاؤں اُسے گدلا کریں گے نہ حَیوان کے سُم۔ 14تب مَیں اُن کا پانی صاف کر دُوں گا اور اُن کی ندِیاں رَوغن کی طرح جاری ہوں گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 15جب مَیں مُلکِ مِصرؔ کو وِیران اور سُنسان کرُوں گا اور وہ اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے گا۔ جب مَیں اُس کے تمام باشِندوں کو ہلاک کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔ 16یہ وہ نَوحہ ہے جِس سے اُس پر ماتم کریں گے۔ قَوموں کی بیٹِیاں اِس سے ماتم کریں گی۔ وہ مِصرؔ اور اُس کی تمام جمعِیّت پر اِسی سے ماتم کریں گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
زمِین کا اسفل
17پِھر بارھویں برس میں مہِینے کے پندرھویں دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 18کہ اَے آدمؔ زاد مِصرؔ کی جمعِیّت پر واوَیلا کر اور اُس کو اور نامدار قَوموں کی بیٹِیوں کو پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں گِرا دے۔
19تُو حُسن میں کِس سے بڑھ کر تھا؟
اُتر اور نامختُونوں کے ساتھ پڑا رہ۔
20وہ اُن کے درمِیان گِریں گے جو تلوار سے قتل ہُوئے۔ وہ تلوار کے حوالہ کِیا گیا ہے۔ اُسے اور اُس کی تمام جمعِیّت کو گھسِیٹ لے جا۔ 21وہ جو زورآوروں میں سب سے توانا ہیں پاتال میں اُس سے اور اُس کے مددگاروں سے مُخاطِب ہوں گے۔ وہ پاتال میں اُتر گئے۔ وہ بے حِس پڑے ہیں یعنی وہ نامختُون جو تلوار سے قتل ہُوئے۔
22اسُور اور اُس کی تمام جمعِیّت وہاں ہیں۔ اُس کی چاروں طرف اُن کی قبریں ہیں۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے ہیں۔ 23جِن کی قبریں پاتال کی تہ میں ہیں اور اُس کی تمام جمعِیّت اُس کی قبر کے گِرداگِرد ہے۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے جو زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے۔
24عَیلاؔم اور اُس کی تمام گروہ جو اُس کی قبر کے گِرداگِرد ہیں وہاں ہیں۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے ہیں۔ وہ زمِین کے اسفل میں نامختُون اُتر گئے جو زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے اور اُنہوں نے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ خجالت اُٹھائی ہے۔ 25اُنہوں نے اُس کے لِئے اور اُس کی تمام گروہ کے لِئے مقتُولوں کے درمِیان بِستر لگایا ہے۔ اُس کی قبریں اُس کے گِرداگِرد ہیں سب کے سب نامختُون تلوار سے قتل ہُوئے ہیں۔ وہ زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے اور اُنہوں نے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ رُسوائی اُٹھائی۔ وہ مقتُولوں میں رکھّے گئے۔
26مسک اور تُوبل اور اُس کی تمام جمعِیّت وہاں ہیں۔ اُس کی قبریں اُس کے گِرداگِرد ہیں۔ سب کے سب نامختُون اور تلوار کے مقتُول ہیں۔ اگرچہ زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے۔ 27کیا وہ اُن بہادُروں کے ساتھ جو نامختُونوں میں سے قتل ہُوئے جو اپنے جنگ کے ہتھیاروں سمیت پاتال میں اُتر گئے پڑے نہ رہیں گے؟ اُن کی تلواریں اُن کے سروں کے نِیچے رکھّی ہیں اور اُن کی بدکرداری اُن کی ہڈِّیوں پر ہے کیونکہ وہ زِندوں کی زمِین میں بہادُروں کے لِئے ہَیبت کا باعِث تھے۔
28اور تُو نامختُونوں کے درمِیان توڑا جائے گا اور تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ پڑا رہے گا۔
29وہاں ادُوؔم بھی ہے۔ اُس کے بادشاہ اور اُس کے سب اُمرا جو باوُجُود اپنی قُوّت کے تلوار کے مقتُولوں میں رکھّے گئے ہیں۔ وہ نامختُونوں اور پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ پڑے رہیں گے۔
30شِمال کے تمام اُمرا اور تمام صَیدانی جو مقتُولوں کے ساتھ پاتال میں اُتر گئے باوُجُود اپنے رُعب کے اپنی زورآوری سے شرمِندہ ہُوئے۔ وہ تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ نامختُون پڑے رہیں گے اور پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ رُسوائی اُٹھائیں گے۔
31فرِعونؔ اُن کو دیکھ کر اپنی تمام جمعِیّت کی بابت تسلّی پذِیر ہو گا۔ ہاں فرِعونؔ اور اُس کا تمام لشکر جو تلوار سے قتل ہُوئے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
32کیونکہ مَیں نے زِندوں کی زمِین میں اُس کی ہَیبت قائِم کی اور وہ تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ نامختُونوں میں رکھّا جائے گا۔ ہاں فرِعونؔ اور اُس کی جمعِیّت خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
خُداوند حِزقی ایل کو نِگہبان مقُرّر کرتا ہے
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد تُو اپنی قَوم کے فرزندوں سے مُخاطِب ہو اور اُن سے کہہ جِس وقت مَیں کِسی سرزمِین پر تلوار چلاؤُں اور اُس کے لوگ اپنے بہادُروں میں سے ایک کو لیں اور اُسے اپنا نِگہبان ٹھہرائیں۔ 3اور وہ تلوار کو اپنی سرزمِین پر آتے دیکھ کر نرسِنگا پُھونکے اور لوگوں کو ہوشیار کرے۔ 4تب جو کوئی نرسِنگے کی آواز سُنے اور ہوشیار نہ ہو اور تلوار آئے اور اُسے قتل کرے تو اُس کا خُون اُسی کی گردن پر ہو گا۔ 5اُس نے نرسِنگے کی آواز سُنی اور ہوشیار نہ ہُؤا۔ اُس کا خُون اُسی پر ہو گا حالانکہ اگر وہ ہوشیار ہوتا تو اپنی جان بچاتا۔ 6پر اگر نِگہبان تلوار کو آتے دیکھے اور نرسِنگا نہ پُھونکے اور لوگ ہوشیار نہ کِئے جائیں اور تلوار آئے اور اُن کے درمِیان سے کِسی کو لے جائے تو وہ تو اپنی بدکرداری میں ہلاک ہُؤا لیکن مَیں نِگہبان سے اُس کے خُون کی بازپُرس کرُوں گا۔
7سو تُو اَے آدمؔ زاد اِس لِئے کہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا میرے مُنہ کا کلام سُن رکھ اور میری طرف سے اُن کو ہوشیار کر۔ 8جب مَیں شرِیر سے کہُوں اَے شرِیر تُو یقِیناً مَرے گا اُس وقت اگر تُو شرِیر سے نہ کہے اور اُسے اُس کی روِش سے آگاہ نہ کرے تو وہ شرِیر تو اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر مَیں تُجھ سے اُس کے خُون کی بازپُرس کرُوں گا۔ 9لیکن اگر تُو اُس شرِیر کو جتائے کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور وہ اپنی روِش سے باز نہ آئے تو وہ تو اپنی بدکرداری میں مَرے گا لیکن تُو نے اپنی جان بچا لی۔
اِنفرادی ذِمّہ داری
10اِس لِئے اَے آدمؔ زاد تُو بنی اِسرائیل سے کہہ تُم یُوں کہتے ہو کہ فی الحقِیقت ہماری خطائیں اور ہمارے گُناہ ہم پر ہیں۔ اور ہم اُن میں گُھلتے رہتے ہیں۔ پس ہم کیونکر زِندہ رہیں گے؟ 11تُو اُن سے کہہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم شرِیر کے مَرنے میں مُجھے کُچھ خُوشی نہیں بلکہ اِس میں ہے کہ شرِیر اپنی راہ سے باز آئے اور زِندہ رہے۔ اَے بنی اِسرائیل باز آؤ۔ تُم اپنی بُری روِش سے باز آؤ۔ تُم کیوں مَرو گے؟
12اِس لِئے اَے آدمؔ زاد اپنی قَوم کے فرزندوں سے یُوں کہہ کہ صادِق کی صداقت اُس کی خطاکاری کے دِن اُسے نہ بچائے گی اور شرِیر کی شرارت جب وہ اُس سے باز آئے تو اُس کے گِرنے کا سبب نہ ہو گی اور صادِق جب گُناہ کرے تو اپنی صداقت کے سبب سے زِندہ نہ رہ سکے گا۔ 13جب مَیں صادِق سے کہُوں کہ تُو یقِیناً زِندہ رہے گا اگر وہ اپنی صداقت پر تکیہ کر کے بدکرداری کرے تو اُس کی صداقت کے کام فراموش ہو جائیں گے اور وہ اُس بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔ 14اور جب شرِیر سے کہُوں تو یقِیناً مَرے گا اگر وہ اپنے گُناہ سے باز آئے اور وُہی کرے جو جائِز و روا ہے۔ 15اگر وہ شرِیر گِرو واپس کر دے اور جو اُس نے لُوٹ لِیا ہے واپس دے دے اور زِندگی کے آئِین پر چلے اور ناراستی نہ کرے تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔ وہ نہیں مَرے گا۔ 16جو گُناہ اُس نے کِئے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے۔ اُس نے وُہی کیا جو جائِز و روا ہے۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔
17پر تیری قَوم کے فرزند کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں حالانکہ خُود اُن ہی کی روِش ناراست ہے۔ 18اگر صادِق اپنی صداقت چھوڑ کر بدکرداری کرے تو وہ یقِیناً اُسی کے سبب سے مَرے گا۔ 19اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے باز آئے اور وُہی کرے جو جائِز و روا ہے تو اُس کے سبب سے زِندہ رہے گا۔ 20پِھر بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ہے۔ اَے بنی اِسرائیل مَیں تُم میں سے ہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا۔
سقُوطِ یروشلیم کی خبر
21ہماری اسِیری کے بارھویں برس کے دسویں مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ ایک شخص جو یروشلیِم سے بھاگ نِکلا تھا میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ شہر مُسخّر ہو گیا۔ 22اور شام کے وقت اُس فراری کے پُہنچنے سے پیشتر خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے میرا مُنہ کھول دِیا۔ اُس نے صُبح کو اُس کے میرے پاس آنے سے پہلے میرا مُنہ کھول دِیا اور مَیں پِھر گُونگا نہ رہا۔
اُمّت کے گُناہ
23تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 24کہ اَے آدمؔ زاد مُلکِ اِسرائیل کے وِیرانوں کے باشِندے یُوں کہتے ہیں کہ ابرہامؔ ایک ہی تھا اور وہ اِس مُلک کا وارِث ہُؤا پر ہم تو بُہت سے ہیں۔ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔
25اِس لِئے تُو اُن سے کہہ دے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم لہُو سمیت کھاتے اور اپنے بُتوں کی طرف آنکھ اُٹھاتے ہو اور خُون ریزی کرتے ہو۔ کیا تُم مُلک کے وارِث ہو گے؟ 26تُم اپنی تلوار پر تکیہ کرتے ہو۔ تُم مکرُوہ کام کرتے ہو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرتا ہے۔ کیا تُم مُلک کے وارِث ہو گے؟
27تُو اُن سے یُوں کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ جو وِیرانوں میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گے اور اُسے جو کُھلے مَیدان میں ہے درِندوں کو دُوں گا کہ نِگل جائیں اور وہ جو قلعوں اور غاروں میں ہیں وبا سے مَریں گے۔ 28کیونکہ مَیں اِس مُلک کو اُجاڑ اور باعِثِ حَیرت بناؤُں گا اور اِس کی قُوّت کا گھمنڈ جاتا رہے گا اور اِسرائیل کے پہاڑ وِیران ہوں گے یہاں تک کہ کوئی اُن پر سے گُذر نہیں کرے گا۔ 29اور جب مَیں اُن کے تمام مکرُوہ کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے کِئے ہیں مُلک کو وِیران اور باعِث حَیرت بناؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
نبی کے پَیغام کا نتِیجہ
30پر اَے آدمؔ زاد فی الحال تیری قَوم کے فرزند دِیواروں کے پاس اور گھروں کے آستانوں پر تیری بابت گُفتگُو کرتے ہیں اور ایک دُوسرے سے کہتے ہیں ہاں ہر ایک اپنے بھائی سے یُوں کہتا ہے چلو وہ کلام سُنیں جو خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا ہے۔ 31وہ اُمّت کی طرح تیرے پاس آتے اور میرے لوگوں کی مانِند تیرے آگے بَیٹھتے اور تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنے مُنہ سے تو بُہت مُحبّت ظاہر کرتے ہیں پر اُن کا دِل لالچ پر دَوڑتا ہے۔ 32اور دیکھ تُو اُن کے لِئے نِہایت مرغُوب سرودی کی مانِند ہے جو خُوش الحان اور ماہِر ساز بجانے والا ہو کیونکہ وہ تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے۔ 33اور جب یہ باتیں وقُوع میں آئیں گی (دیکھ وہ جلد وقُوع میں آنے والی ہیں) تب وہ جانیں گے کہ اُن کے درمِیان ایک نبی تھا۔
اِسرائیلؔ کے چرواہے
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد اِسرائیل کے چرواہوں کے خِلاف نُبوّت کر۔ ہاں نبُوّت کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا چرواہوں کو یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے چرواہوں پر افسوس جو اپنا ہی پیٹ بھرتے ہیں۔ کیا چرواہوں کو مُناسِب نہیں کہ بھیڑوں کو چرائیں؟ 3تُم چِکنائی کھاتے اور اُون پہنتے ہو اور جو فربہ ہیں اُن کو ذبح کرتے ہو لیکن گلّہ نہیں چراتے۔ 4تُم نے کمزوروں کو توانائی اور بِیماروں کو شِفا نہیں دی اور ٹُوٹے ہُوئے کو نہیں باندھا اور وہ جو نِکال دِئے گئے اُن کو واپس نہیں لائے اور گُم شُدہ کی تلاش نہیں کی بلکہ زبردستی اور سختی سے اُن پر حُکُومت کی۔ 5اور وہ تِتّربِتّر ہو گئے کیونکہ کوئی پاسبان نہ تھا اور وہ پراگندہ ہو کر مَیدان کے سب درِندوں کی خُوراک ہُوئے۔ 6میری بھیڑیں تمام پہاڑوں پر اور ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر بھٹکتی پِھرتی تِھیں۔ ہاں میری بھیڑیں تمام رُویِ زمِین پر تِتّربِتّر ہو گئِیں اور کِسی نے نہ اُن کو ڈُھونڈا نہ اُن کی تلاش کی۔
7اِس لِئے اَے پاسبانو خُداوند کا کلام سُنو۔ 8خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم چُونکہ میری بھیڑیں شِکار ہو گئِیں ہاں میری بھیڑیں ہر ایک دشتی درِندہ کی خُوراک ہُوئِیں کیونکہ کوئی پاسبان نہ تھا اور میرے پاسبانوں نے میری بھیڑوں کی تلاش نہ کی بلکہ اُنہوں نے اپنا پیٹ بھرا اور میری بھیڑوں کو نہ چرایا۔ 9اِس لِئے اَے پاسبانو خُداوند کا کلام سُنو۔ 10خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں چرواہوں کا مُخالِف ہُوں اور اپنا گلّہ اُن کے ہاتھ سے طلب کرُوں گا اور اُن کو گلّہ بانی سے معزُول کرُوں گا اور چرواہے آیندہ کو اپنا پیٹ نہ بھر سکیں گے کیونکہ مَیں اپنا گلّہ اُن کے مُنہ سے چُھڑا لُوں گا تاکہ وہ اُن کی خُوراک نہ ہو۔
اچھّا چرواہا
11کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں خُود اپنی بھیڑوں کی تلاش کرُوں گا اور اُن کو ڈُھونڈ نِکالُوں گا۔ 12جِس طرح چرواہا اپنے گلّہ کی تلاش کرتا ہے جب کہ وہ اپنی بھیڑوں کے درمِیان ہو جو پراگندہ ہو گئی ہیں اُسی طرح مَیں اپنی بھیڑوں کو ڈُھونڈوں گا اور اُن کو ہر جگہ سے جہاں وہ ابر اور تارِیکی کے دِن تِتّربِتّر ہو گئی ہیں چُھڑا لاؤُں گا۔ 13اور مَیں اُن کو سب اُمّتوں کے درمِیان سے واپس لاؤُں گا اور سب مُلکوں میں سے فراہم کرُوں گا اور اُن ہی کے مُلک میں پُہنچاؤُں گا اور اِسرائیل کے پہاڑوں پر نہروں کے کنارے اور زمِین کے تمام آباد مکانوں میں چراؤُں گا۔ 14اور اُن کو اچّھی چراگاہ میں چراؤُں گا اور اُن کی آرام گاہ اِسرائیل کے اُونچے پہاڑوں پر ہو گی۔ وہاں وہ عُمدہ آرام گاہ میں لیٹیں گی اور ہری چراگاہ میں اِسرائیل کے پہاڑوں پر چریں گی۔ 15مَیں ہی اپنے گلّہ کو چراؤُں گا اور اُن کو لِٹاؤُں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
16مَیں گُم شُدہ کی تلاش کرُوں گا اور خارِج شُدہ کو واپس لاؤُں گا اور شِکستہ کو باندُھوں گا اور بِیماروں کو تقوِیّت دُوں گا لیکن موٹوں اور زبردستوں کو ہلاک کرُوں گا۔ مَیں اُن کو سیاست کا کھانا کھِلاؤُں گا۔
17اور تُمہارے حق میں خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اَے میری بھیڑو دیکھو مَیں بھیڑ بکرِیوں اور مینڈھوں اور بکروں کے درمِیان اِمتِیاز کر کے اِنصاف کرُوں گا۔ 18کیا تُم کو یہ ہلکی سی بات معلُوم ہُوئی کہ تُم اچّھا سبزہ زار کھا جاؤ اور باقی ماندہ کو پاؤں سے لتاڑو اور صاف پانی میں سے پِیو اور باقی ماندہ کو پاؤں سے گدلا کرو؟ 19اور جو تُم نے پاؤں سے لتاڑا ہے وہ میری بھیڑیں کھاتی ہیں اور جو تُم نے پاؤں سے گدلا کِیا پِیتی ہیں۔
20اِس لِئے خُداوند خُدا اُن کو یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں ہاں مَیں موٹی اور دُبلی بھیڑوں کے درمِیان اِنصاف کرُوں گا۔ 21چُونکہ تُم نے پہلُو اور کندھے سے دھکیلا ہے اور تمام بِیماروں کو اپنے سِینگوں سے ریلا ہے یہاں تک کہ وہ تِتّربِتّر ہُوئے۔ 22اِس لِئے مَیں اپنے گلّہ کو بچاؤُں گا۔ وہ پِھر کبھی شِکار نہ ہوں گے اور مَیں بھیڑ بکرِیوں کے درمیان اِنصاف کرُوں گا۔ 23اور مَیں اُن کے لِئے ایک چَوپان مُقرّر کرُوں گا اور وہ اُن کو چرائے گا یعنی میرا بندہ داؤُد۔ وہ اُن کو چرائے گا اور وُہی اُن کا چَوپان ہو گا۔ 24اور مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں گا اور میرا بندہ داؤُد اُن کے درمِیان فرمانروا ہو گا۔ مَیں خُداوند نے یُوں فرمایا ہے۔ 25اور مَیں اُن کے ساتھ صُلح کا عہد باندُھوں گا اور سب بُرے درِندوں کو مُلک سے نابُود کرُوں گا اور وہ بیابان میں سلامتی سے رہا کریں گے اور جنگلوں میں سوئیں گے۔
26اور مَیں اُن کو اور اُن جگہوں کو جو میرے پہاڑ کے آس پاس ہیں برکت کا باعِث بناؤُں گا اور مَیں بر وقت مِینہہ برساؤُں گا۔ برکت کی بارِش ہو گی۔ 27اور مَیدان کے درخت اپنا میوہ دیں گے اور زمِین اپنا حاصِل دے گی اور وہ سلامتی کے ساتھ اپنے مُلک میں بسیں گے اور جب مَیں اُن کے جُوئے کا بندھن توڑُوں گا اور اُن کے ہاتھ سے جو اُن سے خِدمت کرواتے ہیں چُھڑاؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 28اور وہ آگے کو قَوموں کا شِکار نہ ہوں گے اور زمِین کے درِندے اُن کو نِگل نہ سکیں گے بلکہ وہ امن سے بسیں گے اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا۔ 29اور مَیں اُن کے لِئے ایک نامور پَودا برپا کرُوں گا اور وہ پِھر کبھی اپنے مُلک میں قحط سے ہلاک نہ ہوں گے اور آگے کو قَوموں کا طعنہ نہ اُٹھائیں گے۔ 30اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا اُن کے ساتھ ہُوں اور وہ یعنی بنی اِسرائیل میرے لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
31اور تُم اَے میری بھیڑو میری چراگاہ کی بھیڑو اِنسان ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
خُداوند کی طرف سے ادُوم کے لِئے سزا
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد کوہِ شعِیر کی طرف مُتوجِّہ ہو اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔ 3اور اُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ اَے کوہِ شعِیر مَیں تیرا مُخالِف ہُوں
اور تُجھ پر اپنا ہاتھ چلاؤُں گا اور تُجھے وِیران اور
بے چراغ کرُوں گا۔
4مَیں تیرے شہروں کو اُجاڑُوں گا
اور تُو وِیران ہو گا
اور جانے گا کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
5چُونکہ تُو قدِیم سے عداوت رکھتا ہے اور تُو نے بنی اِسرائیل کو اُن کی مُصِیبت کے دِن اُن کی بدکرداری کے آخِر میں تلوار کی دھار کے حوالہ کِیا ہے۔ 6اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تُجھے خُون کے لِئے حوالہ کرُوں گا اور خُون تُجھے رگیدے گا۔ چُونکہ تُو نے خُون ریزی سے نفرت نہ رکھّی اِس لِئے خُون تیرا پِیچھا کرے گا۔ 7یُوں مَیں کوہِ شعِیر کو وِیران اور بے چراغ کرُوں گا اور اُس میں سے گُذرنے والے اور واپس آنے والے کو نابُود کرُوں گا۔ 8اور اُس کے پہاڑوں کو اُس کے مقتُولوں سے بھر دُوں گا۔ تلوار کے مقتُول تیرے ٹِیلوں اور تیری وادِیوں اور تیری تمام ندِیوں میں گِریں گے۔ 9مَیں تُجھے ابد تک وِیران رکھُّوں گا اور تیری بستِیاں پِھر آباد نہ ہوں گی اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
10چُونکہ تُو نے کہا کہ یہ دو قَومیں اور یہ دو مُلک میرے ہوں گے اور ہم اُن کے مالِک ہوں گے باوُجُودیکہ خُداوند وہاں تھا۔ 11اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تیرے قہر اور حسد کے مُطابِق جو تُو نے اپنی کِینہ وری سے اُن کے خِلاف ظاہِر کِیا تُجھ سے سلُوک کرُوں گا اور جب مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا تو اُن کے درمِیان مشہُور ہُوں گا۔ 12اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند نے تیری تمام حقارت کی باتیں جو تُو نے اِسرائیل کے پہاڑوں کی مُخالفت میں کہِیں کہ وہ وِیران ہُوئے اور ہمارے قبضہ میں کر دِئے گئے کہ ہم اُن کو نِگل جائیں سُنی ہیں۔ 13اِسی طرح تُم نے میرے خِلاف اپنی زُبان سے لاف زنی کی اور میرے مُقابِل زِیادہ گوئی کی ہے جو مَیں سُن چُکا ہُوں۔
14خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب تمام دُنیا خُوشی کرے گی مَیں تُجھے وِیران کرُوں گا۔ 15جِس طرح تُو نے بنی اِسرائیل کی مِیراث پر اِس لِئے کہ وہ وِیران تھی شادمانی کی اُسی طرح مَیں بھی تُجھ سے کرُوں گا۔ اَے کوہِ شعِیر تُو اور تمام ادُوؔم بِالکُل وِیران ہو گے اور لوگ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
اِسرائیلؔ پر خُداوند کی برکت
1اَے آدمؔ زاد اِسرائیل کے پہاڑوں سے نبُوّت کر اور کہہ اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند کا کلام سُنو۔ 2خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ دُشمن نے تُم پر اہاہا! کہا اور یہ کہ وہ اُونچے اُونچے قدِیم مقام ہمارے ہی ہو گئے۔
3اِس لِئے نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس سبب سے ہاں اِسی سبب سے کہ اُنہوں نے تُم کو وِیران کِیا اور ہر طرف سے تُم کو نِگل گئے تاکہ جو قَوموں میں سے باقی ہیں تُمہارے مالِک ہوں اور تُمہارے حق میں بکواسِیوں نے زُبان کھولی ہے اور تُم لوگوں میں بدنام ہُوئے ہو۔ 4اِس لِئے اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند خُدا کا کلام سُنو۔ خُداوند خُدا پہاڑوں اور ٹِیلوں۔ نالوں اور وادِیوں اور اُجاڑ وِیرانوں سے اور مترُوک شہروں سے جو آس پاس کی قَوموں کے باقی لوگوں کے لِئے لُوٹ اور جایِ تمسخُر ہُوئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔
5ہاں اِسی لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً مَیں نے اقوام کے باقی لوگوں کا اور تمام ادُوؔم کا مُخالِف ہو کر جِنہوں نے اپنے پُورے دِل کی خُوشی سے اور قلبی عداوت سے اپنے آپ کو میری سرزمِین کے مالِک ٹھہرایا تاکہ اُن کے لِئے غنِیمت ہو اپنی غَیرت کے جوش میں فرمایا ہے۔
6اِس لِئے تُو اِسرائیل کے مُلک کی بابت نبُوّت کر اور پہاڑوں اور ٹِیلوں۔ نالوں اور وادِیوں سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نے اپنی غَیرت اور اپنے قہر میں کلام کِیا اِس لِئے کہ تُم نے قَوموں کی ملامت اُٹھائی ہے۔ 7پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً تُمہارے آس پاس کی اقوام آپ ہی ملامت اُٹھائیں گی۔ 8پر تُم اَے اِسرائیل کے پہاڑو اپنی شاخیں نِکالو گے اور میری اُمّت اِسرائیل کے لِئے پَھل لاؤ گے کیونکہ وہ جلد آنے والے ہیں۔ 9اِس لِئے دیکھو مَیں تُمہاری طرف ہُوں اور تُم پر توجُّہ کرُوں گا اور تُم جوتے اور بوئے جاؤ گے۔ 10اور مَیں آدمِیوں کو ہاں اِسرائیل کے تمام گھرانے کو تُم پر بُہت بڑھاؤُں گا اور شہر آباد ہوں گے اور کھنڈر پِھر تعمِیر کِئے جائیں گے۔ 11اور مَیں تُم پر اِنسان و حَیوان کی فراوانی کرُوں گا اور وہ بُہت ہوں گے اور پھلیں گے اور مَیں تُم کو اَیسے آباد کرُوں گا جَیسے تُم پہلے تھے اور تُم پر تُمہاری اِبتدا کے ایّام سے زِیادہ اِحسان کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 12ہاں مَیں اَیسا کرُوں گا کہ آدمی یعنی میرے اِسرائیلی لوگ تُم پر چلیں پِھریں گے اور تُمہارے مالِک ہوں گے اور تُم اُن کی مِیراث ہو گے اور پِھر اُن کو بے اَولاد نہ کرو گے۔
13خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ وہ تُجھ سے کہتے ہیں اَے زمِین تُو اِنسان کو نِگلتی ہے اور تُو نے اپنی قَوموں کو بے اَولاد کِیا۔ 14اِس لِئے آیندہ نہ تُو اِنسان کو نِگلے گی نہ اپنی قَوموں کو بے اَولاد کرے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 15اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ لوگ تُجھ پر کبھی دِیگر اقوام کا طعنہ نہ سُنیں گے اور تُو قَوموں کی ملامت نہ اُٹھائے گی اور پِھر اپنے لوگوں کی لغزِش کا باعِث نہ ہو گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
اِسرائیلؔ کی نئی زِندگی
16اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 17کہ اَے آدمؔ زاد جب بنی اِسرائیل اپنے مُلک میں بستے تھے اُنہوں نے اپنی روِش اور اپنے اعمال سے اُس کو ناپاک کِیا۔ اُن کی روِش میرے نزدِیک عَورت کی ناپاکی کی حالت کی مانِند تھی۔ 18اِس لِئے مَیں نے اُس خُون ریزی کے سبب سے جو اُنہوں نے اُس مُلک میں کی تھی اور اُن بُتوں کے سبب سے جِن سے اُنہوں نے اُسے ناپاک کِیا تھا اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا۔ 19اور مَیں نے اُن کو قَوموں میں پراگندہ کِیا اور وہ مُلکوں میں تِتّربِتّر ہو گئے اور اُن کی روِش اور اُن کے اعمال کے مُطابِق مَیں نے اُن کی عدالت کی۔ 20اور جب وہ دِیگر اقوام کے درمِیان جہاں جہاں وہ گئے تھے پُہنچے تو اُنہوں نے میرے مُقدّس نام کو ناپاک کِیا کیونکہ لوگ اُن کی بابت کہتے تھے کہ یہ خُداوند کے لوگ ہیں اور اُس کے مُلک سے نِکل آئے ہیں۔ 21لیکن مُجھے اپنے پاک نام پر جِس کو بنی اِسرائیل نے اُن قَوموں کے درمیان جہاں وہ گئے تھے ناپاک کِیا افسوس ہُؤا۔
22اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل تُمہاری خاطِر نہیں بلکہ اپنے مُقدّس نام کی خاطِر جِس کو تُم نے اُن قَوموں کے درمِیان جہاں تُم گئے تھے ناپاک کِیا یہ کرتا ہُوں۔ 23مَیں اپنے بزُرگ نام کی جو قَوموں کے درمِیان ناپاک کِیا گیا جِس کو تُم نے اُن کے درمِیان ناپاک کِیا تھا تقدِیس کرُوں گا اور جب اُن کی آنکھوں کے سامنے تُم سے میری تقدِیس ہو گی تب وہ قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 24کیونکہ مَیں تُم کو اُن قَوموں میں سے نِکال لُوں گا اور تمام مُلکوں میں سے فراہم کرُوں گا اور تُم کو تُمہارے وطن میں واپس لاؤُں گا۔ 25تب تُم پر صاف پانی چِھڑکُوں گا اور تُم پاک صاف ہو گے اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام گندگی سے اور تُمہارے سب بُتوں سے پاک کرُوں گا۔ 26اور مَیں تُم کو نیا دِل بخشُوں گا اور نئی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُمہارے جِسم میں سے سنگِین دِل کو نِکال ڈالُوں گا اور گوشتِین دِل تُم کو عِنایت کرُوں گا۔ 27اور مَیں اپنی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُم سے اپنے آئِین کی پیرَوی کراؤُں گا اور تُم میرے احکام پر عمل کرو گے اور اُن کو بجا لاؤ گے۔ 28اور تُم اُس مُلک میں جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو دِیا سکُونت کرو گے اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔ 29اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام ناپاکی سے چُھڑاؤُں گا اور اناج منگواؤُں گا اور اِفراط بخشُوں گا اور تُم پر قحط نہ بھیجُوں گا۔ 30اور مَیں درخت کے پَھلوں میں اور کھیت کے حاصِل میں افزایش بخشُوں گا یہاں تک کہ تُم آیندہ کو قَوموں کے درمِیان قحط کے سبب سے ملامت نہ اُٹھاؤ گے۔ 31تب تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی کو یاد کرو گے اور اپنی بدکرداری و مکرُوہات کے سبب سے اپنی نظر میں گِھنَونے ٹھہرو گے۔ 32مَیں یہ تُمہاری خاطِر نہیں کرتا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ یہ تُم کو یاد رہے۔ تُم اپنی راہوں کے سبب سے خجالت اُٹھاؤ اور شرمِندہ ہو اَے بنی اِسرائیل۔
33خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں تُم کو تُمہاری تمام بدکرداری سے پاک کرُوں گا اُسی دِن تُم کو تُمہارے شہروں میں بساؤُں گا اور تُمہارے کھنڈر تعمِیر ہو جائیں گے۔ 34اور وہ وِیران زمِین جو تمام راہ گُذروں کی نظروں میں وِیران پڑی تھی جوتی جائے گی۔ 35اور وہ کہیں گے کہ یہ سرزمِین جو خراب پڑی تھی باغِ عدن کی مانِند ہو گئی اور اُجاڑ اور وِیران و خراب شہر مُحکِم اور آباد ہو گئے۔ 36تب وہ قَومیں جو تُمہارے آس پاس باقی ہیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند نے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کِیا ہے اور وِیرانہ کو باغ بنایا ہے۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔
37خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل مُجھ سے یہ درخواست بھی کر سکیں گے اور مَیں اُن کے لِئے اَیسا کرُوں گا کہ اُن کے لوگوں کو بھیڑ بکرِیوں کی طرح فراوان کرُوں۔ 38جَیسا مُقدّس گلّہ تھا اور جِس طرح یرُوشلیم کا گلّہ اُس کی مُقرّرہ عِیدوں میں تھا اُسی طرح اُجاڑ شہر آدمِیوں کے غولوں سے معمُور ہوں گے اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
سُوکھی ہڈِّیوں کی وادی
1خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے اپنی رُوح میں اُٹھا لِیا اور اُس وادی میں جو ہڈِّیوں سے پُر تھی مُجھے اُتار دِیا۔ 2اور مُجھے اُن کے آس پاس چَوگِرد پِھرایا اور دیکھ وہ وادی کے مَیدان میں بکثرت اور نِہایت سُوکھی تھِیں۔ 3اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد کیا یہ ہڈِّیاں زِندہ ہو سکتی ہیں؟
مَیں نے جواب دِیا اَے خُداوند خُدا تُو ہی جانتا ہے۔
4پِھر اُس نے مُجھے فرمایا تُو اِن ہڈِّیوں پر نبُوّت کر اور اِن سے کہہ اَے سُوکھی ہڈِّیو خُداوند کا کلام سُنو۔ 5خُداوند خُدا اِن ہڈِّیوں کو یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُمہارے اندر رُوح ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گی۔ 6اور تُم پر نسیں پَھیلاؤُں گا اور گوشت چڑھاؤُں گا اور تُم کو چمڑا پہناؤُں گا اور تُم میں دَم پُھونکُوں گا اور تُم زِندہ ہو گی اور جانو گی کہ مَیں خُداوند ہُوں۔
7پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو ایک شور ہُؤا اور دیکھ زلزلہ آیا اور ہڈِّیاں آپس میں مِل گئِیں۔ ہر ایک ہڈّی اپنی ہڈّی سے۔ 8اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ نسیں اور گوشت اُن پر چڑھ آئے اور اُن پر چمڑے کی پوشِش ہو گئی پر اُن میں دَم نہ تھا۔
9تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ نبُوّت کر۔ تُو ہوا سے نبُوّت کر اَے آدمؔ زاد اور ہوا سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے دَم تُو چاروں طرف سے آ اور اِن مقتُولوں پر پُھونک کہ زِندہ ہو جائیں۔
10پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور اُن میں دَم آیا اور وہ زِندہ ہو کر اپنے پاؤں پر کھڑی ہُوئِیں۔ ایک نِہایت بڑا لشکر۔
11تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد یہ ہڈِّیاں تمام بنی اِسرائیل ہیں۔ دیکھ یہ کہتے ہیں ہماری ہڈِّیاں سُوکھ گئِیں اور ہماری اُمّید جاتی رہی۔ ہم تو بِالکُل فنا ہو گئے۔ 12اِس لِئے تُو نبُوّت کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے میرے لوگو دیکھو مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا اور اِسرائیل کے مُلک میں لاؤُں گا۔ 13اور اَے میرے لوگو جب مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا تب تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔ 14اور مَیں اپنی رُوح تُم میں ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گے اور مَیں تُم کو تُمہارے مُلک میں بساؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے فرمایا اور پُورا کِیا خُداوند فرماتا ہے۔
یہُوداؔہ اور اِسرائیلؔ ایک ہی سلطنت بنتے ہیں
15پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 16کہ اَے آدمؔ زاد ایک چھڑی لے اور اُس پر لِکھ یہُوداؔہ اور اُس کے رفِیق بنی اِسرائیل کے لِئے۔ پِھر دُوسری چھڑی لے اور اُس پر یہ لِکھ اِفراؔئِیم کی چھڑی یُوسفؔ اور اُس کے رفِیق تمام بنی اِسرائیل کے لِئے۔ 17اور اُن دونوں کو جوڑ دے کہ ایک ہی چھڑی تیرے لِئے ہوں اور وہ تیرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔ 18اور جب تیری قَوم کے لوگ تُجھ سے پُوچھیں اور کہیں کہ اِن کاموں سے تیرا کیا مطلب ہے؟ کیا تُو ہم کو نہیں بتائے گا؟ 19تو تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں یُوسفؔ کی چھڑی کو جو اِفراؔئِیم کے ہاتھ میں ہے اور اُس کے رفِیقوں کو جو اِسرائیل کے قبائِل ہیں لُوں گا اور یہُوداؔہ کی چھڑی کے ساتھ جوڑ دُوں گا اور اُن کو ایک ہی چھڑی بنا دُوں گا اور وہ میرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔
20اور وہ چھڑیاں جِن پر تُو لِکھتا ہے اُن کی آنکھوں کے سامنے تیرے ہاتھ میں ہوں گی۔ 21اور تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں کے درمِیان سے جہاں جہاں وہ گئے ہیں نِکال لاؤُں گا اور ہر طرف سے اُن کو فراہم کرُوں گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں لاؤُں گا۔ 22اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں اِسرائیل کے پہاڑوں پر ایک ہی قَوم بناؤُں گا اور اُن سب پر ایک ہی بادشاہ ہو گا اور وہ آگے کو نہ دو قَومیں ہوں گے اور نہ دو مُملکتوں میں تقسِیم کِئے جائیں گے۔ 23اور وہ پِھر اپنے بُتوں سے اور اپنی نفرت انگیز چِیزوں سے اور اپنی خطاکاری سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے بلکہ مَیں اُن کو اُن کے تمام مسکنوں سے جہاں اُنہوں نے گُناہ کِیا ہے چُھڑاؤُں گا اور اُن کو پاک کرُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔ 24اور میرا بندہ داؤُد اُن کا بادشاہ ہو گا اور اُن سب کا ایک ہی چرواہا ہو گا اور وہ میرے احکام پر چلیں گے اور میرے آئِین کو مان کر اُن پر عمل کریں گے۔ 25اور وہ اُس مُلک میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُوبؔ کو دِیا جِس میں تُمہارے باپ دادا بستے تھے بسیں گے اور وہ اور اُن کی اَولاد اور اُن کی اَولاد کی اَولاد ہمیشہ تک اُس میں سکُونت کریں گے اور میرا بندہ داؤُد ہمیشہ کے لِئے اُن کا فرمانروا ہو گا۔ 26اور مَیں اُن کے ساتھ سلامتی کا عہد باندُھوں گا جو اُن کے ساتھ ابدی عہد ہو گا اور مَیں اُن کو بساؤُں گا اور فراوانی بخشُوں گا اور اُن کے درمِیان اپنے مَقدِس کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔ 27میرا خَیمہ بھی اُن کے ساتھ ہو گا۔ مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 28اور جب میرا مَقدِس ہمیشہ کے لِئے اُن کے درمِیان رہے گا تو قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کو مُقدّس کرتا ہُوں۔
جُوج خُداوند کا آلہئ کار
1اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 2کہ اَے آدمؔ زاد جُوج کی طرف جو ماجُوج کی سرزمِین کا ہے اور روش اور مسک اور تُوبل کا فرمانروا ہے مُتوجِّہ ہو اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔ 3اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے جُوج روش اور مسک اور تُوبل کے فرمانروا مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔ 4اور مَیں تُجھے پِھرا دُوں گا اور تیرے جبڑوں میں آنکڑے ڈال کر تُجھے اور تیرے تمام لشکر اور گھوڑوں اور سواروں کو جو سب کے سب مُسلّح لشکر ہیں جو پھریاں اور سِپریں لِئے ہیں اور سب کے سب تَیغ زن ہیں کھینچ نِکالُوں گا۔ 5اور اُن کے ساتھ فارؔس اور کُوش اور فُوط جو سب کے سب سِپر بردار اور خود پوش ہیں۔ 6جُمر اور اُس کا تمام لشکر اور شِمال کی دُور اطراف کے اہلِ تُجرمہ اور اُن کا تمام لشکر یعنی بُہت سے لوگ جو تیرے ساتھ ہیں۔ 7تُو تیّار ہو اور اپنے لِئے تیّاری کر۔ تُو اور تیری تمام جماعت جو تیرے پاس فراہم ہُوئی ہے اور تُو اُن کا پیشوا ہو۔ 8اور بُہت دِنوں کے بعد تُو یاد کِیا جائے گا اور آخِری برسوں میں اُس سرزمِین پر جو تلوار کے غلبہ سے چُھڑائی گئی ہے اور جِس کے لوگ بُہت سی قَوموں کے درمِیان سے فراہم کِئے گئے ہیں اِسرائیل کے پہاڑوں پر جو قدِیم سے وِیران تھے چڑھ آئے گا۔ لیکن وہ تمام اقوام سے آزاد ہے اور وہ سب کے سب امن و امان سے سکُونت کریں گے۔ 9تُو چڑھائی کرے گا اور آندھی کی طرح آئے گا۔ تُو بادل کی مانِند زمِین کو چِھپائے گا۔ تُو اور تیرا تمام لشکر اور بُہت سے لوگ تیرے ساتھ۔
10خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس وقت یُوں ہو گا کہ بُہت سے مضمُون تیرے دِل میں آئیں گے اور تُو ایک بُرا منصُوبہ باندھے گا۔ 11اور تُو کہے گا کہ مَیں دیہات کی سرزمِین پر حملہ کرُوں گا مَیں اُن پر حملہ کرُوں گا جو راحت و آرام سے بستے ہیں۔ جِن کی نہ فصِیل ہے نہ اڑبنگے اور نہ پھاٹک ہیں۔ 12تاکہ تُو لُوٹے اور مال کو چِھین لے اور اُن وِیرانوں پر جو اب آباد ہیں اور اُن لوگوں پر جو تمام قَوموں میں سے فراہم ہُوئے ہیں جو مویشی اور مال کے مالِک ہیں اور زمِین کی ناف پر بستے ہیں اپنا ہاتھ چلائے۔ 13سبا اور دداؔن اور ترسِیس کے سَوداگر اور اُن کے تمام جوان شیرِ بَبر تُجھ سے پُوچھیں گے کیا تُو غارت کرنے آیا ہے؟ کیا تُو نے اپنا غول اِس لِئے جمع کِیا ہے کہ مال چِھین لے اور چاندی سونا لُوٹے اور مویشی اور مال لے جائے اور بڑی غنِیمت حاصِل کرے؟
14اِس لِئے اَے آدمؔ زاد نبُوّت کر اور جُوج سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب میری اُمّت اِسرائیل امن سے بسے گی کیا تُجھے خبر نہ ہو گی؟ 15اور تُو اپنی جگہ سے شِمال کی دُور اطراف سے آئے گا تُو اور بُہت سے لوگ تیرے ساتھ جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوں گے۔ ایک بڑی فَوج اور بھاری لشکر۔ 16تُو میری اُمّت اِسرائیل کے مُقابلہ کو نِکلے گا اور زمِین کو بادل کی طرح چِھپا لے گا۔ یہ آخِری دِنوں میں ہو گا اور مَیں تُجھے اپنی سرزمِین پر چڑھا لاؤُں گا تاکہ قَومیں مُجھے جانیں جِس وقت مَیں اَے جُوج اُن کی آنکھوں کے سامنے تُجھ سے اپنی تقدِیس کراؤُں۔ 17خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو وُہی نہیں جِس کی بابت مَیں نے قدِیم زمانہ میں اپنے خِدمت گُذار اِسرائیلی نبِیوں کی معرفت جِنہوں نے اُن ایّام میں سالہا سال تک نبُوّت کی فرمایا تھا کہ مَیں تُجھے اُن پر چڑھا لاؤُں گا؟
جُوج کے لِئے خُداوند کی سزا
18اور یُوں ہو گا کہ اُن ایّام میں جب جُوج اِسرائیل کی مُملکت پر چڑھائی کرے گا تو میرا قہر میرے چِہرہ سے نُمایاں ہو گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 19کیونکہ مَیں نے اپنی غَیرت اور آتشِ قہر میں فرمایا کہ یقِیناً اُس روز اِسرائیل کی سرزمِین میں سخت زلزلہ آئے گا۔ 20یہاں تک کہ سمُندر کی مچھلِیاں اور آسمان کے پرِندے اور مَیدان کے چرِندے اور سب کِیڑے مکَوڑے جو زمِین پر رینگتے پِھرتے ہیں اور تمام اِنسان جو رُویِ زمِین پر ہیں میرے حضُور تھرتھرائیں گے اور پہاڑ گِر پڑیں گے اور کراڑے بَیٹھ جائیں گے اور ہر ایک دِیوار زمِین پر گِر پڑے گی۔ 21اور مَیں اپنے سب پہاڑوں سے اُس پر تلوار طلب کرُوں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور ہر ایک اِنسان کی تلوار اُس کے بھائی پر چلے گی۔ 22اور مَیں وبا بھیج کر اور خُون ریزی کر کے اُسے سزا دُوں گا اور اُس پر اور اُس کے لشکروں پر اور اُن بُہت سے لوگوں پر جو اُس کے ساتھ ہیں شِدّت کا مہینہ اور بڑے بڑے اولے اور آگ اور گندھک برساؤُں گا۔ 23اور اپنی بزُرگی اور اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور بُہت سی قَوموں کی نظروں میں مشہُور ہُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔
جُوج کی شِکست
1پس اَے آدمؔ زاد تُو جُوج کے خِلاف نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھ اَے جُوج روش اور مسک اور تُوبل کے فرمانروا مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔ 2اور مَیں تُجھے پِھرا دُوں گا اور تُجھے لِئے پِھرُوں گا اور شِمال کی دُور اطراف سے چڑھا لاؤُں گا اور تُجھے اِسرائیل کے پہاڑوں پر پُہنچاؤُں گا۔ 3اور تیری کمان تیرے بائیں ہاتھ سے چُھڑا دُوں گا اور تیرے تِیر تیرے دہنے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔ 4تُو اِسرائیل کے پہاڑوں پر اپنے سب لشکر اور حمایتِیوں سمیت گِر جائے گا اور مَیں تُجھے ہر قِسم کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کو دُوں گا کہ کھا جائیں۔ 5تُو کُھلے مَیدان میں گِرے گا کیونکہ مَیں ہی نے کہا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 6اور مَیں ماجُوج پر اور اُن پر جو بحری مُمالِک میں امن سے سکُونت کرتے ہیں آگ بھیجُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ 7اور مَیں اپنے مُقدّس نام کو اپنی اُمّت اِسرائیل میں ظاہِر کرُوں گا اور پِھر اپنے مُقدّس نام کی بے حُرمتی نہ ہونے دُوں گا اور قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کا قُدُّوس ہُوں۔
8دیکھ وہ پُہنچا اور وقُوع میں آیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ یہ وُہی دِن ہے جِس کی بابت مَیں نے فرمایا تھا۔ 9تب اِسرائیل کے شہروں کے بسنے والے نِکلیں گے اور آگ لگا کر ہتھیاروں کو جلائیں گے یعنے سِپروں اور پھریوں کو۔ کمانوں اور تِیروں کو اور بھالوں اور برچِھیوں کو اور وہ سات برس تک اُن کو جلاتے رہیں گے۔ 10یہاں تک کہ وہ نہ مَیدان سے لکڑی لائیں گے اور نہ جنگلوں سے کاٹیں گے کیونکہ وہ ہتھیار ہی جلائیں گے اور وہ اپنے لُوٹنے والوں کو لُوٹیں گے اور اپنے غارت کرنے والوں کو غارت کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
جُوج کی تدفِین
11اور اُسی دِن یُوں ہو گا کہ مَیں وہاں اِسرائیل میں جُوج کو ایک گورِستان دُوں گا یعنی رہگُذروں کی وادی جو سمُندر کے مشرِق میں ہے۔ اُس سے رہگُذروں کی راہ بند ہو گی اور وہاں جُوج کو اور اُس کی تمام جمعِیّت کو دفن کریں گے اور جمعِیّتِ جُوج کی وادی اُس کا نام رکھّیں گے۔ 12اور سات مہِینوں تک بنی اِسرائیل اُن کو دفن کرتے رہیں گے تاکہ مُلک کو صاف کریں۔ 13ہاں اُس مُلک کے سب لوگ اُن کو دفن کریں گے اور یہ اُن کے لِئے ناموَری کا سبب ہو گا جِس روز میری تمجِید ہو گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 14اور وہ چند آدمِیوں کو چُن لیں گے جو اِس کام میں ہمیشہ مشغُول رہیں گے اور وہ زمِین پر گُذرتے ہُوئے رہگُذروں کی مدد سے اُن کو جو سطحِ زمِین پر پڑے رہ گئے ہوں دفن کریں گے تاکہ اُسے صاف کریں۔ پُورے سات مہِینوں کے بعد تلاش کریں گے۔ 15اور جب وہ مُلک میں سے گُذریں اور اُن میں سے کوئی کِسی آدمی کی ہڈّی دیکھے تو اُس کے پاس ایک نِشان کھڑا کرے گا جب تک دفن کرنے والے جمعِیّتِ جُوج کی وادی میں اُسے دفن نہ کریں۔ 16اور شہر بھی جمعِیّت کہلائے گا۔ یُوں وہ زمِین کو پاک کریں گے۔
17اور اَے آدمؔ زاد خُداوند خُدا فرماتا ہے ہر قِسم کے پرِندے اور مَیدان کے ہر ایک جانور سے کہہ جمع ہو کر آؤ میرے اُس ذبِیحہ پر جِسے مَیں تُمہارے لِئے ذبح کرتا ہُوں ہاں اِسرائیل کے پہاڑوں پر ایک بڑے ذبِیحہ پر ہر طرف سے جمع ہو تاکہ تُم گوشت کھاؤ اور خُون پِیو۔ 18تُم بہادُروں کا گوشت کھاؤ گے اور زمِین کے اُمرا کا خُون پِیو گے۔ ہاں مینڈھوں۔ برّوں۔ بکروں اور بَیلوں کا۔ وہ سب کے سب بسن کے فربِہ ہیں۔ 19اور تُم میرے ذبِیحہ کی جِسے مَیں نے تُمہارے لِئے ذبح کِیا یہاں تک چربی کھاؤ گے کہ سیر ہو جاؤ گے اور اِتنا خُون پِیو گے کہ مَست ہو جاؤ گے۔ 20اور تُم میرے دسترخوان پر گھوڑوں اور سواروں سے اور بہادُروں اور تمام جنگی مَردوں سے سیر ہو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
اِسرائیلؔ کی بحالی
21اور مَیں قَوموں کے درمِیان اپنی بزُرگی ظاہِر کرُوں گا اور تمام قَومیں میری سزا کو جو مَیں نے دی اور میرے ہاتھ کو جو مَیں نے اُن پر رکھّا دیکھیں گی۔ 22اور بنی اِسرائیل جانیں گے کہ اُس دِن سے لے کر آگے کو مَیں ہی خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔ 23اور قَومیں جانیں گی کہ بنی اِسرائیل اپنی بدکرداری کے سبب سے اسِیری میں گئے۔ چُونکہ وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن سے مُنہ چِھپایا اور اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور وہ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے۔ 24اُن کی ناپاکی اور خطاکاری کے مُطابِق مَیں نے اُن سے سلُوک کِیا اور اُن سے اپنا مُنہ چِھپایا۔
25لیکن خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اب مَیں یعقُوبؔ کی اسِیری کو مَوقُوف کرُوں گا اور تمام بنی اِسرائیل پر رحم کرُوں گا اور اپنے مُقدّس نام کے لِئے غیُور ہُوں گا۔ 26اور وہ اپنی رُسوائی اور تمام خطاکاری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے برداشت کریں گے۔ جب وہ اپنی سرزمِین میں امن سے بُود و باش کریں گے تو کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔ 27جب مَیں اُن کو اُمّتوں میں سے واپس لاؤُں گا اور اُن کے دُشمنوں کے مُلکوں سے فراہم کرُوں گا اور بُہت سی قَوموں کی نظروں میں اُن کے درمِیان میری تقدِیس ہو گی۔ 28تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں نے اُن کو اقوام کے درمِیان اسِیری میں بھیجا اور مَیں ہی نے اُن کو اُن کے مُلک میں جمع کِیا اور اُن میں سے ایک کو بھی وہاں نہ چھوڑا۔ 29اور مَیں پِھر کبھی اُن سے مُنہ نہ چِھپاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اپنی رُوح بنی اِسرائیل پر نازِل کی ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
مُستقبِل کی ہَیکل کی رویا
(۴۰‏:۱‏—۴۸‏:۳۵)
حِزقی ایل کو یروشلیِم میں لایا جاتا ہے
1ہماری اسِیری کے پچِّیسویں برس کے شرُوع میں اور مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو جو شہر کی تسخِیر کا چَودھواں سال تھا اُسی دِن خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور وہ مُجھے وہاں لے گیا۔ 2وہ مُجھے خُدا کی رویتوں میں اِسرائیل کے مُلک میں لے گیا اور اُس نے مُجھے ایک نِہایت بُلند پہاڑ پر اُتارا اور اُسی پر جنُوب کی طرف گویا ایک شہر کا سا نقشہ تھا۔ 3اور وہ مُجھے وہاں لے گیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص ہے جِس کی جھلک پِیتل کی سی ہے اور وہ سَن کی ڈوری اور پَیمایش کا سرکنڈا ہاتھ مَیں لِئے پھاٹک پر کھڑا ہے۔
4اور اُس شخص نے مُجھے کہا اَے آدمؔ زاد اپنی آنکھوں سے دیکھ اور کانوں سے سُن اور جو کُچھ مَیں تُجھے دِکھاؤُں اُس سب پر خُوب غَور کر کیونکہ تُو اِسی لِئے یہاں پُہنچایا گیا ہے کہ مَیں یہ سب کُچھ تُجھے دِکھاؤُں۔ پس جو کُچھ تُو دیکھتا ہے بنی اِسرائیل سے بیان کر۔
مشرِقی پھاٹک
5اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مسکن کے گِرداگِرد دِیوار ہے اور اُس شخص کے ہاتھ میں پَیمایش کا سرکنڈا ہے۔ چھ ہاتھ لمبا اور ہر ایک ہاتھ پُورے ہاتھ سے چار اُنگل بڑا تھا۔ سو اُس نے اُس دِیوار کی چَوڑائی ناپی۔ وہ ایک سرکنڈا ہُوئی اور اُونچائی ایک سرکنڈا۔ 6تب وہ مشرِق رُویہ پھاٹک پر آیا اور اُس کی سِیڑھی پر چڑھا اور اُس پھاٹک کے آستانہ کو ناپا جو ایک سرکنڈا چَوڑا تھا اور دُوسرے آستانہ کا عرض بھی ایک سرکنڈا تھا۔ 7اور ہر ایک کوٹھری ایک سرکنڈا لمبی اور ایک سرکنڈا چَوڑی تھی اور کوٹھرِیوں کے درمِیان پانچ پانچ ہاتھ کا فاصِلہ تھا اور پھاٹک کی ڈیوڑھی کے پاس اندر کی طرف پھاٹک کا آستانہ ایک سرکنڈا تھا۔ 8اور اُس نے پھاٹک کی ڈیوڑھی اندر سے ایک سرکنڈا ناپی۔ 9تب اُس نے پھاٹک کی ڈیوڑھی آٹھ ہاتھ ناپی اور اُس کے سُتُون دو ہاتھ اور پھاٹک کی ڈیوڑھی اندر کی طرف تھی۔ 10اور مشرِق رُویہ پھاٹک کی کوٹھرِیاں تِین اِدھر اور تِین اُدھر تھِیں۔ یہ تِینوں پَیمایش میں برابر تھِیں اور اِدھر اُدھر کے سُتُونوں کا ایک ہی ناپ تھا۔
11اور اُس نے پھاٹک کے دروازہ کی چَوڑائی دس ہاتھ اور لمبائی تیرہ ہاتھ ناپی۔ 12اور کوٹھریوں کے آگے کا حاشِیہ ہاتھ بھر اِدھر اور ہاتھ بھر اُدھر تھا اور کوٹھریاں چھ ہاتھ اِدھر اور چھ ہاتھ اُدھر تھِیں۔ 13تب اُس نے پھاٹک کو ایک کوٹھری کی چھت سے دُوسری کی چھت تک پچّیِس ہاتھ چَوڑا ناپا۔ دروازہ کے مُقابِل دروازہ۔ 14اور اُس نے سُتُون ساٹھ ہاتھ ناپے اور صحن کے سُتُون دروازہ کے گِرداگِرد تھے۔ 15اور مدخل کے پھاٹک کے سامنے سے لے کر اندرُونی پھاٹک کی ڈیوڑھی تک پچاس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔ 16اور کوٹھریوں میں اور اُن کے سُتُونوں میں پھاٹک کے اندر گِرداگِرد جھروکے تھے وَیسے ہی ڈیوڑھی کے اندر بھی گِرداگِرد جھروکے تھے اور سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں۔
بیرُونی صحن
17پِھر وہ مُجھے باہر کے صحن میں لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ حُجرے ہیں اور چاروں طرف صحن میں فرش لگا تھا اور اُس فرش پر تِیس حُجرے تھے۔ 18اور وہ فرش یعنی نِیچے کا فرش پھاٹکوں کے ساتھ ساتھ برابر لگا تھا۔
19تب اُس نے اُس کی چَوڑائی نِیچے کے پھاٹک کے سامنے سے اندر کے صحن کے آگے مشرِق اور شِمال کے طرف باہر باہر سَو ہاتھ ناپی۔
شِمالی پھاٹک
20پِھر اُس نے باہر کے صحن کے شِمال رُویہ پھاٹک کی لمبائی اور چَوڑائی ناپی۔ 21اور اُس کی کوٹھریاں تِین اِس طرف اور تِین اُس طرف تھِیں اور اُس کے سُتُون اور محِراب پہلے پھاٹک کے ناپ کے مُطابِق تھے۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔ 22اور اُس کے درِیچے اور ڈیوڑھی اور کھجُور کے درخت مشرِق رُویہ پھاٹک کے ناپ کے مُطابِق تھے اور اُوپر جانے کے لِئے سات زِینے تھے۔ اُس کی ڈیوڑھی اُن کے آگے تھی۔ 23اور اندر کے صحن کا پھاٹک شِمال رُویہ اور مشرِق رُویہ پھاٹکوں کے سامنے تھا اور اُس نے پھاٹک سے پھاٹک تک سَو ہاتھ ناپا۔
جنُوبی پھاٹک
24اور وہ مُجھے جنُوب کی راہ سے لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ جنُوب کی طرف ایک پھاٹک ہے اور اُس نے اُس کے سُتُونوں کو اور اُس کی ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق ناپا۔ 25اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد اُن درِیچوں کی مانِند درِیچے تھے۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچّیِس ہاتھ۔ 26اور اُس کے اُوپر جانے کے لِئے سات زِینے تھے اور اُس کی ڈیوڑھی اُن کے آگے تھی اور اُس کے سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں۔ ایک اِس طرف اور ایک اُس طرف۔ 27اور جنُوب کی طرف اندرُونی صحن کا پھاٹک تھا اور اُس نے جنُوب کی طرف پھاٹک سے پھاٹک تک سَو ہاتھ ناپا۔
اندرُونی صحن: جنُوبی پھاٹک
28اور وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے مُجھے اندرُونی صحن میں لایا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق اُس نے جنُوبی پھاٹک کو ناپا۔ 29اور اُس کی کوٹھرِیوں اور اُس کے سُتُونوں اور اُس کی ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پایا اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد درِیچے تھے۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔ 30اور ڈیوڑھی اِردگِرد پچِیّس ہاتھ لمبی اور پانچ ہاتھ چَوڑی تھی۔ 31اُس کی ڈیوڑھی بیرُونی صحن کی طرف تھی اور اُس کے سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔
اندرُونی صحن: مشرِقی پھاٹک
32اور وہ مُجھے مشرِق کی طرف اندرُونی صحن میں لایا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پھاٹک کو پایا۔ 33اور اُس کی کوٹھرِیوں اور سُتُونوں اور ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پایا اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد درِیچے تھے۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچّیِس ہاتھ تھی۔ 34اور اُس کی ڈیوڑھی بیرُونی صحن کی طرف تھی اور اُس کے سُتُونوں پر اِدھر اُدھر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔
اندرُونی صحن: شِمالی پھاٹک
35اور وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی طرف لے گیا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق اُسے پایا۔ 36اُس کی کوٹھریوں اور اُس کے سُتُونوں اور اُس کی ڈیوڑھی کو جِن میں اِردگِرد درِیچے تھے۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔ 37اور اُس کے سُتُون بیرُونی صحن کی طرف تھے اور اُس کے سُتُونوں پر اِدھر اُدھر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔
شِمالی پھاٹک کی قرِیبی عمارت
38اور پھاٹکوں کے سُتُونوں کے پاس دروازہ دار حُجرہ تھا جہاں سوختنی قُربانِیاں دھوتے تھے۔ 39اور پھاٹک کی ڈیوڑھی میں دو میزیں اِس طرف اور دو اُس طرف تھِیں کہ اُن پر سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی ذبح کریں۔ 40اور باہر کی طرف شِمالی پھاٹک کے مدخل کے پاس دو میزیں تھِیں اور پھاٹک کی ڈیوڑھی کی دُوسری طرف دو میزیں۔ 41پھاٹک کے پاس چار میزیں اِس طرف اور چار اُس طرف تھِیں یعنی آٹھ میزیں جِن پر ذبح کریں۔ 42سوختنی قُربانی کے لِئے تراشے ہُوئے پتّھروں کی چار میزیں تھِیں جو ڈیڑھ ہاتھ لمبی اور ڈیڑھ ہاتھ چَوڑی اور ایک ہاتھ اُونچی تھِیں جِن پر وہ سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کو ذبح کرنے کے ہتھیار رکھتے تھے۔ 43اور اُس کے اندر چاروں طرف چار اُنگل لمبی انکڑیاں لگی تھِیں اور قُربانی کا گوشت میزوں پر تھا۔
44اور اندرُونی پھاٹک سے باہر اندرُونی صحن میں جو شِمالی پھاٹک کی جانِب تھا گانے والوں کے حُجرے تھے اور اُن کا رُخ جنُوب کی طرف تھا اور ایک مشرِقی پھاٹک کی جانِب تھا جِس کا رُخ شِمال کی طرف تھا۔ 45اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ یہ حُجرہ جِس کا رُخ جنُوب کی طرف ہے اُن کاہِنوں کے لِئے ہے جو مسکن کی نِگہبانی کرتے ہیں۔ 46اور وہ حُجرہ جِس کا رُخ شِمال کی طرف ہے اُن کاہِنوں کے لِئے ہے جو مذبح کی مُحافظت میں حاضِر ہیں یہ بنی صدُوق ہیں جو بنی لاوی میں سے خُداوند کے حضُور آتے ہیں کہ اُس کی خِدمت کریں۔
اندرُونی صحن اور ہَیکل کی عمارت
47اور اُس نے صحن کو سَو ہاتھ لمبا اور سَو ہاتھ چَوڑا مُربّع ناپا اور مذبح مسکن کے سامنے تھا۔ 48پِھر وہ مُجھے مسکن کی ڈیوڑھی میں لایا اور ڈیوڑھی کو ناپا۔ پانچ ہاتھ اِدھر اور پانچ ہاتھ اُدھر اور پھاٹک کی چَوڑائی تِین ہاتھ اِس طرف تھی اور تِین ہاتھ اُس طرف۔ 49ڈیوڑھی کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی گیارہ ہاتھ تھی اور سِیڑھی کے زِینے جِن سے اُس پر چڑھتے تھے اور سُتُونوں کے پاس پِیلپائے تھے ایک اِس طرف اور ایک اُس طرف۔
1اور وہ مُجھے ہَیکل میں لایا اور سُتُونوں کو ناپا۔ چھ ہاتھ کی چَوڑائی ایک طرف اور چھ ہاتھ کی دُوسری طرف یِہی خَیمہ کی چَوڑائی تھی۔ 2اور دروازہ کی چَوڑائی دس ہاتھ اور اُس کا ایک پہلُو پانچ ہاتھ کا اور دُوسرا بھی پانچ ہاتھ کا تھا اور اُس نے اُس کی لمبائی چالِیس ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ ناپی۔
3تب وہ اندر گیا اور دروازہ کے ہر سُتُون کو دو ہاتھ ناپا اور دروازہ کو چھ ہاتھ اور دروازہ کی چَوڑائی سات ہاتھ تھی۔ 4اور اُس نے ہَیکل کے سامنے کی لمبائی کو بِیس ہاتھ اور چَوڑائی کو بِیس ہاتھ ناپا اور مُجھ سے کہا کہ یِہی پاکترِین مقام ہے۔
ہَیکل کی دِیواروں کے ساتھ تعمِیر شُدہ حُجرے
5اور اُس نے مسکن کی دِیوار چھ ہاتھ ناپی اور پہلُو کے ہر ایک حُجرہ کی چَوڑائی مسکن کے گِرداگِرد چار ہاتھ تھی۔ 6اور پہلُو کے حُجرے سِہ منزلہ تھے۔ حُجرہ کے اُوپر حُجرہ قِطار میں تِیس اور وہ اُس دِیوار میں جو مسکن کے گِرداگِرد کے حُجروں کے لِئے تھی داخِل کِئے گئے تھے تاکہ مضبُوط ہوں لیکن وہ مسکن کی دِیوار سے مِلے ہُوئے نہ تھے۔ 7اور وہ پہلُو پر کے حُجرے اُوپر تک چاروں طرف زِیادہ وسِیع ہوتے جاتے تھے۔ کیونکہ مسکن گِرداگِرد سے اُونچا ہوتا چلا جاتا تھا۔ مسکن کی چَوڑائی اُوپر تک برابر تھی اور اُوپر کے حُجروں کا راستہ درمِیانی حُجروں کے بِیچ سے تھا۔ 8اور مَیں نے مسکن کی چاروں طرف اُونچا چبُوترہ دیکھا۔ پہلُو کے حُجروں کی بُنیاد چھ بڑے ہاتھ کے پُورے سرکنڈے کی تھی۔ 9اور پہلُو کے حُجروں کی بیرُونی دِیوار کی چَوڑائی پانچ ہاتھ تھی اور جو جگہ باقی بچی وہ مسکن کے پہلُو کے حُجروں کے درمِیان تھی۔ 10اور حُجروں کے درمِیان مسکن کی چاروں طرف گِرداگِرد بِیس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔ 11اور پہلُو کے حُجروں کے دروازے اُس خالی جگہ کی طرف تھے۔ ایک دروازہ شِمال کی طرف اور ایک جنُوب کی طرف اور خالی جگہ کی چَوڑائی چاروں طرف پانچ ہاتھ تھی۔
مغرِب کی طرف عمارت
12اور وہ عِمارت جو الگ جگہ کے سامنے مغرِب کی طرف تھی اُس کی چَوڑائی ستّر ہاتھ تھی اور اُس عِمارت کی دِیوار چاروں طرف پانچ ہاتھ موٹی اور نوّے ہاتھ لمبی تھی۔
ہَیکل کی عمارت کی ساری پَیمایش
13سو اُس نے مسکن کو سَو ہاتھ لمبا ناپا اور الگ جگہ اور عِمارت اُس کی دِیواروں سمیت سَو ہاتھ لمبی تھی۔ 14نِیز مسکن کے سامنے کی اور اُس مشرِقی جانِب کی الگ جگہ کی چَوڑائی سَو ہاتھ تھی۔ 15اور الگ جگہ کے سامنے کی عِمارت کی لمبائی کو جو اُس کے پِیچھے تھی اور اُس کی جانِب کے برآمدے اِس طرف سے اور اُس طرف سے
ہَیکل کی عمارت کی تفاصِیل
اور اندر کی طرف ہَیکل کو اور صحن کی ڈیوڑِھیوں کو اُس نے سَو ہاتھ ناپا۔ 16آستانوں اور جھروکوں اور گِرداگِرد کے برآمدوں کو جو سِہ منزلہ اور آستانوں کے مُقابِل تھے اور چاروں طرف سے لکڑی سے مڑھے ہُوئے تھے اور زمِین سے کِھڑکیوں تک اور کِھڑکیاں بھی مڑھی ہُوئی تھِیں۔ 17دروازہ کے اُوپر تک اور اندرُونی گھر تک اور اُس کے باہر بھی چاروں طرف کی تمام دِیوار تک گھر کے اندر باہر سب ٹِھیک اندازہ سے تھے۔ 18اور کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے اور ایک کھجُور دو کرُّوبیوں کے بِیچ میں تھا اور ہر ایک کرُّوبی کے دو چِہرے تھے۔ 19چُنانچہ ایک طرف اِنسان کا چِہرہ کھجُور کی طرف تھا اور دُوسری طرف جوان شیرِ بَبر کا چِہرہ بھی کھجُور کی طرف تھا۔ گھر کی چاروں طرف اِسی طرح کا کام تھا۔ 20زمِین سے دروازہ کے اُوپر تک اور ہَیکل کی دِیوار پر کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے۔ 21اور ہَیکل کے دروازہ کے سُتُون چہار گوشہ تھے
لکڑی کا مذبح
اور مَقدِس کے سامنے کی صُورت بھی اِسی طرح کی تھی۔ 22مذبح لکڑی کا تھا۔ اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ اور لمبائی دو ہاتھ تھی اور اُس کے کونے اور اُس کی کُرسی اور اُس کی دِیواریں لکڑی کی تھِیں اور اُس نے مُجھ سے کہا یہ خُداوند کے حضُور کی میز ہے۔
دروازے
23اور ہَیکل اور مَقدِس کے دو دو دروازے تھے۔ 24اور دروازوں کے دو دو پلّے تھے جو مُڑ سکتے تھے۔ دو پلّے ایک دروازہ کے لِئے اور دو دُوسرے کے لِئے۔ 25اور اُن پر یعنی ہَیکل کے دروازوں پر کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے جَیسے کہ دِیواروں پر بنے تھے اور باہر کی ڈیوڑھی کے رُخ پر تختہ بندی تھی۔ 26اور ڈیوڑھی کی اندرُونی اور بیرُونی جانِب پہلُو میں جھروکے اور کھجُور کے درخت بنے تھے اور ہَیکل کے پہلُو کے حُجروں اور تختہ بندی کی یِہی صُورت تھی۔
ہَیکل کے قرِیب کی عمارت
1پِھر وہ مُجھے شِمالی راہ سے بیرُونی صحن میں لے گیا اور اُس کوٹھری میں جو الگ جگہ اور عِمارت کے سامنے شِمال کی طرف تھی لے آیا۔ 2سَو ہاتھ کی لمبائی کی جگہ کے مُقابِل شِمالی دروازہ تھا اور اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ تھی۔ 3بِیس ہاتھ کے مُقابِل جو اندرُونی صحن کے لِئے تھے اور بیرُونی صحن کے فرش کے مُقابِل کوٹھریاں تِین طبقوں میں ایک دُوسری کے مُقابِل تِھیں۔ 4اور کوٹھریوں کے سامنے اندر کی طرف دس ہاتھ چَوڑا راستہ تھا اور ایک راستہ ایک ہاتھ کا اور اُن کے دروازے شِمال کی طرف تھے۔ 5اُوپر کی کوٹھرِیاں چھوٹی تھِیں کیونکہ اُن کے برآمدوں نے عِمارت کی نِچلی اور درمِیانی منزِل کے مُقابلہ میں اِن سے زِیادہ جگہ روک لی تھی۔ 6کیونکہ وہ تِین درجوں کی تھِیں لیکن اُن کے سُتُون صحن کے سُتُونوں کی مانِند نہ تھے۔ اِس لِئے وہ نِچلی اور درمِیانی منزِل سے تنگ تھِیں۔ 7اور کوٹھریوں کے پاس کی بیرُونی صحن کی طرف کوٹھرِیوں کے سامنے کی بیرُونی دِیوار پچاس ہاتھ لمبی تھی۔ 8کیونکہ بیرُونی صحن کی کوٹھریوں کی لمبائی پچاس ہاتھ تھی اور ہَیکل کے مُقابِل سَو ہاتھ کی لمبائی تھی۔ 9اور اُن کوٹھریوں کے نِیچے مشرِق کی طرف وہ مدخل تھا جہاں سے بیرُونی صحن سے داخِل ہوتے تھے۔
10مشرِقی صحن کی چَوڑی دِیوار میں اور الگ جگہ اور اُس عِمارت کے سامنے کوٹھریاں تھِیں۔ 11اور اُن کے سامنے ایک اَیسا راستہ تھا جَیسا شِمال کی طرف کی کوٹھریوں کے سامنے تھا۔ اُن کی لمبائی اور چَوڑائی برابر تھی اور اُن کے تمام مخرج اُن کی ترتِیب اور اُن کے دروازوں کے مُطابِق تھے۔ 12اور جنُوب کی طرف کی کوٹھریوں کے دروازوں کے مُطابِق ایک دروازہ راہ کے سِرے پر تھا یعنی سِیدھی دِیوار کی راہ پر مشرِق کی طرف جہاں سے اُن میں داخِل ہوتے تھے۔
13اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ شِمالی اور جنُوبی کوٹھرِیاں جو الگ جگہ کے مُقابِل ہیں مُقدّس کوٹھریاں ہیں جہاں کاہِن جو خُداوند کے حضُور جاتے ہیں اقدس چِیزیں کھائیں گے اور اقدس چِیزیں اور نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی وہاں رکھّیں گے کیونکہ وہ مکان مُقدّس ہے۔ 14جب کاہِن داخِل ہوں تو وہ مَقدِس سے بیرُونی صحن میں نہ جائیں بلکہ اپنی خِدمت کے لِباس وہِیں اُتار دیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں اور وہ دُوسرے کپڑے پہن کر عام مکان میں جائیں۔
ہَیکل کے اِحاطہ کی پَیمایش
15پس جب وہ اندرُونی گھر کو ناپ چُکا تو مُجھے اُس پھاٹک کی راہ سے لایا جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اور گھر کو چاروں طرف سے ناپا۔ 16اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے مشرِق کی طرف گِرداگِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔ 17اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے شِمال کی طرف گِرداگِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔ 18اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے جنُوب کی طرف بھی پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔ 19اُس نے مغرِب کی طرف مُڑ کر پَیمایش کے سرکنڈے سے پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔ 20اُس نے اُس کو چاروں طرف سے ناپا۔ اُس کی چاروں طرف ایک دِیوار پانچ سَو سرکنڈے لمبی اور پانچ سَو چَوڑی تھی تاکہ مُقدّس کو عام سے جُدا کرے۔
خُداوند ہَیکل میں واپس آتا ہے
1پِھر وہ مُجھے پھاٹک پر لے آیا یعنی اُس پھاٹک پر جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے۔ 2اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اِسرائیل کے خُدا کا جلال مشرِق کی طرف سے آیا اور اُس کی آواز سَیلاب کے شور کی سی تھی اور زمِین اُس کے جلال سے مُنوّر ہو گئی۔ 3اور یہ اُس رویا کی نُمایش کے مُطابِق تھا جو مَیں نے دیکھی تھی۔ ہاں اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وقت دیکھی تھی جب مَیں شہر کو برباد کرنے آیا تھا اور یہ رویتیں اُس رویا کی مانِند تھِیں جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارہ پر دیکھی تھی۔ تب مَیں مُنہ کے بل گِرا۔ 4اور خُداوند کا جلال اُس پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے ہَیکل میں داخِل ہُؤا۔
5اور رُوح نے مُجھے اُٹھا کر اندرُونی صحن میں پُہنچا دِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل خُداوند کے جلال سے معمُور ہے۔ 6اور مَیں نے کِسی کی آواز سُنی جو ہَیکل میں سے میرے ساتھ باتیں کرتا تھا اور ایک شخص میرے پاس کھڑا تھا۔ 7اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد یہ میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کُرسی ہے جہاں مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ابد تک رہُوں گا اور بنی اِسرائیل اور اُن کے بادشاہ پِھر کبھی میرے مُقدّس نام کو اپنی بدکاری اور اپنے بادشاہوں کی لاشوں سے اُن کے مَرنے پر ناپاک نہ کریں گے۔ 8کیونکہ وہ اپنے آستانے میرے آستانوں کے پاس اور اپنی چَوکھٹیں میری چَوکھٹوں کے پاس لگاتے تھے اور میرے اور اُن کے درمِیان صِرف ایک دِیوار تھی۔ اُنہوں نے اپنے اُن گِھنَونے کاموں سے جو اُنہوں نے کِئے میرے مُقدّس نام کو ناپاک کِیا اِس لِئے مَیں نے اپنے قہر میں اُن کو ہلاک کِیا۔ 9پس اب وہ اپنی بدکاری اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مُجھ سے دُور کر دیں تو مَیں ابد تک اُن کے درمِیان رہُوں گا۔
10اَے آدمؔ زاد تُو بنی اِسرائیل کو یہ گھر دِکھا تاکہ وہ اپنی بدکرداری سے شرمِندہ ہو جائیں اور اِس نمُونہ کو ناپیں۔ 11اور اگر وہ اپنے سب کاموں سے پشیمان ہوں تو اُس گھر کا نقشہ اور اُس کی ترتِیب اور اُس کے مُخارِج و مداخِل اور اُس کی تمام شکل اور اُس کے کُل احکام اور اُس کی پُوری وضع اور تمام قوانِین اُن کو دِکھا اور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس کو لِکھ تاکہ وہ اُس کا کُل نقشہ اور اُس کے تمام احکام کو مان کر اُن پر عمل کریں۔ 12اِس گھر کا قانُون یہ ہے کہ اِس کی تمام سرحدّیں پہاڑ کی چوٹی پر اور اِس کے گِرداگِرد نِہایت مُقدّس ہوں گی۔ دیکھ یِہی اِس گھر کا قانُون ہے۔
مذبح
13اور ہاتھ کے ناپ سے مذبح کے یہ ناپ ہیں اور اِس ہاتھ کی لمبائی ایک ہاتھ چار اُنگل ہے۔ پایہ ایک ہاتھ کا ہو گا اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُس کے گِرداگِرد بالِشت بھر چَوڑا حاشِیہ اور مذبح کا پایہ یِہی ہے۔ 14اور زمِین پر کے اِس پایہ سے لے کر نِیچے کی کُرسی تک دو ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی ایک ہاتھ اور چھوٹی کُرسی سے بڑی کُرسی تک چار ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ۔ 15اور اُوپر کا مذبح چار ہاتھ کا ہو گا اور مذبح کے اُوپر چار سِینگ ہوں گے۔ 16اور مذبح بارہ ہاتھ لمبا ہو گا اور بارہ ہاتھ چَوڑا مُربّع۔ 17اور کُرسی چَودہ ہاتھ لمبی اور چَودہ ہاتھ چَوڑی مُربّع اور گِرداگِرد اُس کا کنارہ آدھا ہاتھ اور اُس کا پایہ گِرداگِرد ایک ہاتھ اور اُس کا زِینہ مشرِق رُو ہو گا۔
مذبح کی تقدِیس
18اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدمؔ زاد خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مذبح کے یہ احکام اُس روز جاری ہوں گے جب وہ اُسے بنائیں گے تاکہ اُس پر سوختنی قُربانی چڑھائیں اور اُس پر لہُو چِھڑکیں۔ 19اور تُو لاوی کاہِنوں کو جو صدُوؔق کی نسل سے ہیں جو میری خِدمت کے لِئے میرے حضُور آتے ہیں خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا دینا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 20اور تُو اُس کے خُون میں سے لینا اور مذبح کے چاروں سِینگوں پر اُس کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اُس کے چَوگِرد کے حاشِیہ پر لگانا۔ اِسی طرح کفّارہ دے کر اُسے پاک و صاف کرنا۔ 21اور خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا لینا اور وہ گھر کی مُقرّر جگہ میں مقدِس کے باہر جلایا جائے گا۔ 22اور تُو دُوسرے دِن ایک بے عَیب بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھانا اور وہ مذبح کو کفّارہ دے کر اُسی طرح پاک کریں گے جِس طرح بچھڑے سے پاک کِیا تھا۔ 23اور جب تُو اُسے پاک کر چُکے تو ایک بے عَیب بچھڑا اور گلّہ کا ایک بے عَیب مینڈھا چڑھانا۔ 24اور تُو اُن کو خُداوند کے حضُور لانا اور کاہِن اُن پر نمک چِھڑکیں اور اُن کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور چڑھائیں۔ 25اور تُو سات دِن تک ہر روز ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے تیّار کر رکھنا۔ وہ ایک بچھڑا اور گلّہ کا ایک مینڈھا بھی جو بے عَیب ہوں تیّار کر رکھّیں۔ 26سات دِن تک وہ مذبح کو کفّارہ دے کر پاک و صاف کریں گے اور اُس کو مخصُوص کریں گے۔ 27اور جب یہ دِن پُورے ہوں گے تو یُوں ہو گا کہ آٹھویں دِن اور آیندہ کاہِن تُمہاری سوختنی قُربانِیوں کو اور تُمہاری سلامتی کی قُربانِیوں کو مذبح پر گُذرانیں گے اور مَیں تُم کو قبُول کرُوں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
مشرِقی پھاٹک کا اِستعمال
1تب وہ مُجھ کو مَقدِس کے بیرُونی پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے واپس لایا اور وہ بند تھا۔ 2اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہ پھاٹک بند رہے گا اور کھولا نہ جائے گا اور کوئی اِنسان اِس سے داخِل نہ ہو گا چُونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس سے داخِل ہُؤا ہے اِس لِئے یہ بند رہے گا۔ 3مگر فرمانروا اِس لِئے کہ فرمانروا ہے خُداوند کے حضُور روٹی کھانے کو اِس میں بَیٹھے گا۔ وہ اِس پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے اندر آئے گا اور اِسی راہ سے باہر جائے گا۔
ہَیکل میں داخلہ کے ضوابط
4پِھر وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے ہَیکل کے سامنے لایا اور مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کے جلال نے خُداوند کے گھر کو معمُور کر دِیا اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔ 5اور خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدمؔ زاد! خُوب غَور کر اور اپنی آنکھوں سے دیکھ اور جو کُچھ خُداوند کے گھر کے احکام و قوانِین کی بابت تُجھ سے کہتا ہُوں اپنے کانوں سے سُن اور گھر کے مدخل کو اور مَقدِس کے سب مخرجوں کو خیال میں رکھ۔
6اور تُو بنی اِسرائیل کے باغی لوگوں سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم اپنی تمام مکرُوہات کو اپنے لِئے کافی سمجھو۔ 7چُنانچہ جب تُم میری روٹی اور چربی اور لہُو گُذرانتے تھے تو دِل کے نامختُون اور جِسم کے نامختُون اجنبی زادوں کو میرے مَقدِس میں لائے تاکہ وہ میرے مَقدِس میں آ کر میرے گھر کو ناپاک کریں اور اُنہوں نے تُمہارے تمام نفرت انگیز کاموں کے سبب سے میرے عہد کو توڑا۔ 8اور تُم نے میری مُقدّس چِیزوں کی حِفاظت نہ کی بلکہ تُم نے غَیروں کو اپنی طرف سے میرے مَقدِس میں نِگہبان مُقرّر کِیا۔
9خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن اجنبی زادوں میں سے جو بنی اِسرائیل کے درمِیان ہیں کوئی دِل کا نامختُون یا جِسم کا نامختُون اجنبی زادہ میرے مَقدِس میں داخِل نہ ہو گا۔
بنی لاوی کہانت سے خارِج ہوتے ہیں
10اور بنی لاوی جو مُجھ سے دُور ہو گئے جب اِسرائیل گُمراؔہ ہُؤا کیونکہ وہ اپنے بُتوں کی پَیروی کر کے مُجھ سے گُمراہ ہُوئے۔ وہ بھی اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے۔ 11تَو بھی وہ میرے مَقدِس میں خادِم ہوں گے اور میرے گھر کے پھاٹکوں پر نِگہبانی کریں گے اور میرے گھر میں خِدمت گُذاری کریں گے۔ وہ لوگوں کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ ذبح کریں گے اور اُن کے سامنے اُن کی خِدمت کے لِئے کھڑے رہیں گے۔ 12چُونکہ اُنہوں نے اُن کے لِئے بُتوں کی خِدمت کی اور بنی اِسرائیل کے لِئے بدکرداری میں ٹھوکر کا باعِث ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن پر ہاتھ چلایا اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 13اور وہ میرے نزدِیک نہ آ سکیں گے کہ میرے حضُور کہانت کریں۔ نہ وہ میری مُقدّس چِیزوں کے پاس آئیں گے یعنی پاکترِین چِیزوں کے پاس بلکہ وہ اپنی رُسوائی اُٹھائیں گے اور اپنے گِھنَونے کاموں کی جو اُنہوں نے کِئے ہیں سزا پائیں گے۔ 14تَو بھی مَیں اُن کو ہَیکل کی حِفاظت کے لِئے اور اُس کی تمام خِدمت کے لِئے اور اُس سب کے لِئے جو اُس میں کِیا جائے گا نِگہبان مُقرّر کرُوں گا۔
کاہِن
15لیکن لاوؔی کاہِن یعنی بنی صدُوؔق جو میرے مَقدِس کی حِفاظت کرتے تھے جب بنی اِسرائیل مُجھ سے گُمراہ ہو گئے میری خِدمت کے لِئے میرے نزدِیک آئیں گے اور میرے حضُور کھڑے رہیں گے تاکہ میرے حضُور چربی اور لہُو گُذرانیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 16وُہی میرے مَقدِس میں داخِل ہوں گے اور وُہی خِدمت کے لِئے میری میز کے پاس آئیں گے اور میرے امانت دار ہوں گے۔ 17اور یُوں ہو گا کہ جِس وقت وہ اندرُونی صحن کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے تو کتانی پوشاک سے مُلبّس ہوں گے اور جب تک اندرُونی صحن کے پھاٹکوں کے درمِیان اور مسکن میں خِدمت کریں گے کوئی اُونی چِیز نہ پہنیں گے۔ 18وہ اپنے سروں پر کتانی عمامے اور کمروں پر کتانی پایجامے پہنیں گے اور جو کُچھ پسِینے کا باعِث ہو اُسے اپنی کمر پر نہ باندھیں۔ 19اور جب بیرُونی صحن میں یعنی عوام کے بیرُونی صحن میں نِکل آئیں تو اپنی خِدمت کی پوشاک اُتار کر مُقدّس حُجروں میں رکھّیں گے اور دُوسری پوشاک پہنیں گے تاکہ اپنے لِباس سے عوام کی تقدِیس نہ کریں۔
20اور وہ نہ سر منڈائیں گے اور نہ بال بڑھائیں گے۔ وہ صِرف اپنے سروں کے بال کترائیں گے۔ 21اور جب اندرُونی صحن میں داخِل ہوں تو کوئی کاہِن مَے نہ پِئے۔ 22اور وہ بیوہ یا مُطلّقہ سے بیاہ نہ کریں گے بلکہ بنی اِسرائیل کی نسل کی کُنواریوں سے یا اُس بیوہ سے جو کِسی کاہِن کی بیوہ ہو۔
23اور وہ میرے لوگوں کو مُقدّس اور عام میں فرق بتائیں گے اور اُن کو نِجس اور طاہِر میں اِمتِیاز کرنا سِکھائیں گے۔ 24اور وہ جھگڑوں کے فَیصلہ کے لِئے کھڑے ہوں گے اور میرے احکام کے مُطابِق عدالت کریں گے اور وہ میری تمام مُقرّرہ عِیدوں میں میری شرِیعت اور میرے آئِین پر عمل کریں گے اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانیں گے۔
25اور وہ کِسی مُردہ کے پاس جانے سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے مگر فقط باپ یا ماں یا بیٹے یا بیٹی یا بھائی یا کُنواری بہن کے لِئے وہ اپنے آپ کو ناپاک کر سکتے ہیں۔ 26اور وہ اُس کے پاک ہونے کے بعد اُس کے لِئے اَور سات دِن شُمار کریں گے۔ 27اور جِس روز وہ مَقدِس کے اندر اندرُونی صحن میں خِدمت کرنے کو جائے تو اپنے لِئے خطا کی قُربانی گُذرانے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
28اور اُن کے لِئے ایک مِیراث ہو گی۔ مَیں ہی اُن کی مِیراث ہُوں اور تُم اِسرائیل میں اُن کو کوئی مِلکِیت نہ دینا۔ مَیں ہی اُن کی مِلکِیت ہُوں۔ 29اور وہ نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کھائیں گے اور ہر ایک چِیز جو اِسرائیل میں مخصُوص کی جائے اُن ہی کی ہو گی۔ 30اور سب پہلے پَھلوں کا پہلا اور تُمہاری تمام چِیزوں کی ہر ایک قُربانی کاہِن کے لِئے ہوں اور تُم اپنے پہلے گُندھے آٹے سے کاہِن کو دینا تاکہ تیرے گھر پر برکت ہو۔ 31پر وہ جو آپ ہی مَر گیا ہو یا درِندوں کا پھاڑا ہُؤا کیا پرِند کیا چرند کاہِن اُسے نہ کھائیں۔
مُملکت میں سے خُداوند کا حِصّہ
1اور جب تُم زمِین کو قُرعہ ڈال کر مِیراث کے لِئے تقسِیم کرو تو اُس کا ایک مُقدّس حِصّہ خُداوند کے حضُور ہدیہ دینا۔ اُس کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی اور وہ اپنے اِردگِرد کی تمام حدُود میں مُقدّس ہو گا۔ 2اُس میں سے ایک قِطعہ جِس کی لمبائی پانچ سَو اور چَوڑائی پانچ سَو جو چاروں طرف برابر ہے مَقدِس کے لِئے ہو گا اور اُس کے اِحاطہ کے لِئے چاروں طرف پچاس پچاس ہاتھ کی چَوڑائی ہوگی۔ 3اور تُو اِس پَیمایش کی پچّیِس ہزار کی لمبائی اور دس ہزار کی چَوڑائی ناپے گا اور اُس میں مَقدِس ہو گا جو نِہایت پاک ہے۔ 4زمِین کا یہ مُقدّس حِصّہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو مَقدِس کے خادِم ہیں اور جو خُداوند کے حضُور خِدمت کرنے کو آتے ہیں اور یہ مقام اُن کے گھروں کے لِئے ہو گا اور مَقدِس کے لِئے پاک جگہ ہو گی۔ 5اور پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا بنی لاوی ہَیکل کے خادِموں کے لِئے ہو گا تاکہ بِیس بستِیوں کی جگہ اُن کی مِلکِیّت ہو۔
6اور تُم شہر کا حِصّہ پانچ ہزار چَوڑا اور پچِّیس ہزار لمبا مَقدِس کے ہدیہ والے حِصّہ کے پاس مُقرّر کرنا۔ یہ تمام بنی اِسرائیل کے لِئے ہو گا۔
فرمانروا کے لِئے زمِین کا حِصّہ
7اور مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کی اور شہر کے حِصّہ کی دونوں طرف مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کے مُقابِل اور شہر کے حِصّہ کے مُقابِل مغرِبی گوشہ مغرِب کی طرف اور مشرِقی گوشہ مشرِق کی طرف فرمانروا کے لِئے ہو گا اور لمبائی میں مغرِبی سرحد سے مشرِقی سرحد تک اُن حِصّوں میں سے ایک کے مُقابِل ہو گا۔ 8اِسرائیل کے درمِیان زمِین میں سے اُس کا یِہی حِصّہ ہو گا اور میرے اُمرا پِھر میرے لوگوں پر سِتم نہ کریں گے اور زمِین کو بنی اِسرائیل میں اُن کے قبائِل کے مُطابِق تقسِیم کریں گے۔
بادشاہ کے لِئے آئین و احکام
9خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیل کے اُمرا تُمہارے لِئے یِہی کافی ہے۔ ظُلم اور لُوٹ مار کو دُور کرو۔ عدالت و صداقت کو عمل میں لاؤ اور میرے لوگوں پر سے اپنی زِیادتی کو مَوقُوف کرو خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
10اور تُم پُوری ترازُو اور پُورا ایفہ اور پُورا بَت رکھّا کرو۔
11ایفہ اور بَت ایک ہی وزن کا ہو تاکہ
بَت میں خومر کا دسواں حِصّہ ہو۔
اور ایفہ بھی خومر کا دسواں حِصّہ ہو۔ اُس کا اندازہ
خومر کے مُطابِق ہو۔
12اور مِثقال بِیس جِیرہ کا ہو
اور بِیس مِثقال پچِیّس مِثقال پندرہ مِثقال کا
تُمہارا مانہ ہو گا۔
13اور ہدیہ جو تُم گُذرانو گے سو یہ ہے۔
گیہُوں کے خومر سے ایفہ کا چھٹا حِصّہ
اور جَو کے خومر سے ایفہ کا چھٹا حِصّہ دینا۔
14اور تیل یعنی تیل کے بَت کی بابت یہ حُکم ہے کہ تُم
کُرمیں سے جو دس بَت کا خومر ہے
ایک بَت کا دسواں حِصّہ دینا کیونکہ خومر میں دس
بَت ہیں۔
15اور گلّہ میں سے ہر دو سَو پِیچھے اِسرائیل کی سیراب
چراگاہ کا ایک برّہ نذر کی قُربانی کے لِئے
اور سوختنی قُربانی کے لِئے اور سلامتی کی قُربانی
کے لِئے
تاکہ اُن کے لِئے کفّارہ ہو خُداوند خُدا
فرماتا ہے۔
16مُلک کے سب لوگ اُس فرمانروا کے لِئے جو اِسرائیل میں ہے یِہی ہدیہ دیں گے۔ 17اور فرمانروا سوختنی قُربانِیاں اور نذر کی قُربانِیاں اور تپاون عِیدوں اور نئے چاند کے وقتوں اور سبتوں اور بنی اِسرائیل کی تمام مُقرّرہ عِیدوں میں دے گا۔ وہ خطا کی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیاں بنی اِسرائیل کے کفّارہ کے لِئے تیّار کرے گا۔
عِیدیں
18خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو ایک بے عَیب بچھڑا لینا اور مَقدِس کو پاک کرنا۔ 19اور کاہِن خطا کی قُربانی کے بچھڑے کا لہُو لے گا اور اُس میں سے کُچھ مسکن کے سُتُونوں پر اور مذبح کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اندرُونی صحن کے دروازہ کی چَوکھٹوں پر لگائے گا۔ 20اور تُو مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو ہر ایک کے لِئے جو خطا کرے اور اُس کے لِئے بھی جو نادان ہے اَیسا ہی کرے گا۔ اِسی طرح تُم مسکن کا کفّارہ دِیا کرو گے۔
21تُم پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو عِیدِ فَسح منانا جو سات دِن کی عِید ہے اور اُس میں بے خمِیری روٹی کھائی جائے گی۔ 22اور اُسی دِن فرمانروا اپنے لِئے اور تمام اہلِ مُملکت کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے ایک بچھڑا تیّار کر رکھّے گا۔ 23اور عِید کے ساتوں دِن میں وہ ہر روز یعنی سات دِن تک سات بے عَیب بچھڑے اور سات مینڈھے مُہیّا کرے گا تاکہ خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی ہوں اور ہر روز خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 24اور وہ ہر ایک بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ بھر نذر کی قُربانی اور ہر ایک مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور فی ایفہ ایک ہِین تیل تیّار کرے گا۔
25ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو بھی وہ عِید کے لِئے جِس طرح سے اُس نے اِن سات دِنوں میں کِیا تھا تیّاری کرے گا۔ خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور تیل کے مُطابِق۔
بادشاہ اور عِیدیں
1خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اندرُونی صحن کا پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے کام کاج کے چھ دِن بند رہے گا پر سبت کے دِن کھولا جائے گا اور نئے چاند کے دِن بھی کھولا جائے گا۔ 2اور فرمانروا بیرُونی پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور پھاٹک کی چَوکھٹ کے پاس کھڑا رہے گا اور کاہِن اُس کی سوختنی قُربانی اور اُس کی سلامتی کی قُربانِیاں گُذرانیں گے اور وہ پھاٹک کے آستانہ پر سِجدہ کر کے باہر نِکلے گا پر پھاٹک شام تک بند نہ ہو گا۔ 3اور مُلک کے لوگ اُسی پھاٹک کے دروازہ پر سبتوں اور نئے چاند کے وقتوں میں خُداوند کے حضُور سِجدہ کِیا کریں گے۔
4اور سوختنی قُربانی جو فرمانروا سبت کے دِن خُداوند کے حضُور گُذرانے گا یہ ہے۔ چھ بے عَیب برّے اور ایک بے عَیب مینڈھا۔ 5اور نذر کی قُربانی مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے نذر کی قُربانی اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔ 6اور نئے چاند کے روز ایک بے عَیب بچھڑا اور چھ برّے اور ایک مینڈھا سب کے سب بے عَیب ہوں گے۔ 7اور وہ نذر کی قُربانی تیّار کرے گا یعنی بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔ 8اور جب فرمانروا اندر آئے تو پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور اُسی راہ سے نِکلے گا۔
9لیکن جب مُلک کے لوگ مُقرّرہ عِیدوں کے وقت خُداوند کے حضُور حاضِر ہوں گے تو جو شِمالی پھاٹک کی راہ سے سِجدہ کرنے کو داخِل ہو گا وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا اور جو جنُوبی پھاٹک کی راہ سے اندر آتا ہے وہ شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا۔ جِس پھاٹک کی راہ سے وہ اندر آیا اُس سے واپس نہ جائے گا بلکہ سِیدھا اپنے سامنے کے پھاٹک کی راہ سے نِکل جائے گا۔ 10اور جب وہ اندر جائیں گے تو فرمانروا بھی اُن کے درمِیان ہو کر جائے گا اور جب وہ باہر نِکلیں گے تو سب اِکٹّھے جائیں گے۔ 11اور عِیدوں اور مذہبی تِہواروں کے وقت میں نذر کی قُربانی بَیل کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ ہو گی اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔
12اور جب فرمانروا رضا کی قُربانی تیّار کرے یعنی سوختنی قُربانی یا سلامتی کی قُربانی خُداوند کے حضُور رضا کی قُربانی کے طَور پر لائے تو وہ پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اُس کے لِئے کھولا جائے گا اور سبت کے دِن کی طرح وہ اپنی سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانی گُذرانے گا۔ تب وہ باہر نِکل آئے گا اور اُس کے نِکلنے کے بعد پھاٹک بند کِیا جائے گا۔
روزانہ قُربانی
13تُو ہر روز خُداوند کے حضُور پہلے سال کا ایک بے عَیب برّہ سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائے گا تُو ہر صُبح چڑھائے گا۔ 14اور تُو اُس کے ساتھ ہر صُبح نذر کی قُربانی گُذرانے گا یعنی ایفہ کا چھٹا حِصّہ اور مَیدہ کے ساتھ مِلانے کو تیل کے ہِین کی ایک تِہائی۔ دائِمی حُکم کے مُطابِق ہمیشہ کے لِئے خُداوند کے حضُور یہ نذر کی قُربانی ہو گی۔ 15اِسی طرح وہ برّے اور نذر کی قُربانی اور تیل ہر صُبح ہمیشہ کی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائیں گے۔
بادشاہ اور زمِین
16خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر فرمانروا اپنے بیٹوں میں سے کِسی کو کوئی ہدیہ دے تو وہ اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کی ہوگی۔ وہ اُن کا مَورُوثی مال ہے۔ 17پر اگر وہ اپنے غُلاموں میں سے کِسی کو اپنی مِیراث میں سے ہدیہ دے تو وہ آزادی کے سال تک اُس کا ہو گا۔ اُس کے بعد پِھر فرمانروا کا ہو جائے گا مگر اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کے لِئے ہو گی۔ 18اور فرمانروا لوگوں کی مِیراث میں سے ظُلم کر کے نہ لے گا تاکہ اُن کو اُن کی مِلکِیّت سے بے دخل کرے پر وہ اپنی ہی مِلکِیّت میں سے اپنے بیٹوں کو مِیراث دے گا تاکہ میرے لوگ اپنی اپنی مِلکِیّت سے جُدا نہ ہو جائیں۔
ہَیکل کے باورچی خانے (مطبخ)
19پِھر وہ مُجھے اُس مدخل کی راہ سے جو پھاٹک کے پہلُو میں تھا کاہِنوں کے مُقدّس حُجروں میں جِن کا رُخ شِمال کی طرف تھا لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مغرِب کی طرف پِیچھے کُچھ خالی جگہ ہے۔ 20تب اُس نے مُجھے فرمایا دیکھ یہ وہ جگہ ہے جِس میں کاہِن جُرم کی قُربانی اور خطا کی قُربانی کو جوش دیں گے اور نذر کی قُربانی پکائیں گے تاکہ اُن کو بیرُونی صحن میں لے جا کر لوگوں کی تقدِیس کریں۔
21پِھر وہ مُجھے بیرُونی صحن میں لایا اور صحن کے چاروں کونوں کی طرف مُجھے لے گیا اور دیکھو صحن کے ہر ایک کونے میں ایک اَور صحن تھا۔ 22صحن کے چاروں کونوں میں چالِیس چالِیس ہاتھ لمبے اور تِیس تِیس ہاتھ چَوڑے صحن مُتّصِل تھے۔ یہ چاروں کونے والے ایک ہی ناپ کے تھے۔ 23اور اُن کے گِرداگِرد یعنی اُن چاروں کے گِرداگِرد دِیوار تھی اور چاروں طرف دِیوار کے نِیچے چُولھے بنے تھے۔ 24تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ چُولھے ہیں جہاں ہَیکل کے خادِم لوگوں کے ذبِیحے اُبالیں گے۔
ہَیکل سے بہنے والا دریا
1پِھر وہ مُجھے ہَیکل کے دروازہ پر واپس لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل کے آستانہ کے نِیچے سے پانی مشرِق کی طرف نِکل رہا ہے کیونکہ ہَیکل کا سامنا مشرِق کی طرف تھا اور پانی ہَیکل کی دہنی طرف کے نِیچے سے مذبح کی جنُوبی جانِب سے بہتا تھا۔ 2تب وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر لایا اور مُجھے اُس راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے بیرُونی پھاٹک پر واپس لایا یعنی مشرِق رُویہ پھاٹک پر اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دہنی طرف سے پانی جاری ہے۔ 3اور اُس مَرد نے جِس کے ہاتھ میں پَیمایش کی ڈوری تھی مشرِق کی طرف بڑھ کر ہزار ہاتھ ناپا اور مُجھے پانی میں سے چلایا اور پانی ٹخنوں تک تھا۔ 4پِھر اُس نے ہزار ہاتھ اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی گُھٹنوں تک تھا۔ پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی کمر تک تھا۔ 5پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور وہ اَیسا دریا تھا کہ مَیں اُسے عبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ پانی چڑھ کر تَیرنے کے درجہ کو پُہنچ گیا اور اَیسا دریا بن گیا جِس کو عبُور کرنا مُمکِن نہ تھا۔ 6اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدمؔ زاد! کیا تُو نے یہ دیکھا؟
تب وہ مُجھے لایا اور دریا کے کنارہ پر واپس پُہنچایا۔ 7اور جب مَیں واپس آیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ دریا کے کنارے دونوں طرف بُہت سے درخت ہیں۔ 8تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ پانی مشرِقی علاقہ کی طرف بہتا ہے اور مَیدان میں سے ہو کر سمُندر میں جا مِلتا ہے اور سمُندر میں مِلتے ہی اُس کے پانی کو شیرِین کر دے گا۔ 9اور یُوں ہو گا کہ جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا ہر ایک چلنے پِھرنے والا جاندار زِندہ رہے گا اور مچھلِیوں کی بڑی کثرت ہو گی کیونکہ یہ پانی وہاں پُہنچا اور وہ شیرِین ہو گیا۔ پس جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا زِندگی بخشے گا۔ 10اور یُوں ہو گا کہ ماہی گِیر اُس کے کنارے کھڑے رہیں گے۔ عَین جدؔی سے عَین عجَلِیم تک جال بِچھانے کی جگہ ہو گی۔ اُس کی مچھلِیاں اپنی اپنی جِنس کے مُطابِق بڑے سمُندر کی مچھلِیوں کی مانِند کثرت سے ہوں گی۔ 11لیکن اُس کی کِیچ کی جگہیں اور دلدلیں شیرِین نہ کی جائیں گی۔ وہ نمک زار ہی رہیں گی۔ 12اور دریا کے قرِیب اُس کے دونوں کناروں پر ہر قِسم کے میوہ دار درخت اُگیں گے جِن کے پتّے کبھی نہ مُرجھائیں گے اور جِن کے میوے کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے وہ ہر مہِینے نئے میوے لائیں گے کیونکہ اُن کا پانی مَقدِس میں سے جاری ہے اور اُن کے میوے کھانے کے لِئے اور اُن کے پتّے دوا کے لِئے ہوں گے۔
مُملکت کی حدُود
13خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ وہ سرحد ہے جِس کے مُطابِق تُم زمِین کو تقسِیم کرو گے تاکہ اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کی مِیراث ہو۔ یُوسفؔ کے لِئے دو حِصّے ہوں گے۔ 14اور تُم سب یکساں اُسے مِیراث میں پاؤ گے جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں اور یہ زمِین تُمہاری مِیراث ہو گی۔
15اور زمِین کی حدُود یہ ہوں گی۔ شِمال کی طرف بڑے سمُندر سے لے کر حتلُون سے ہوتی ہُوئی صِداد کے مدخل تک۔ 16حمات بیرُوؔت سِبرَؔیم جو دمِشق کی سرحد اور حمات کی سرحد کے درمِیان ہے اور حصرہتّیکُوؔن جو حَوراؔن کے کنارہ پر ہے۔ 17اور سمُندر سے سرحد یہ ہو گی یعنی حصر عیناؔن دمِشق کی سرحد اور شِمال کو شِمالی اِطراف حماؔت کی سرحد۔ شِمالی جانِب یِہی ہے۔
18اور مشرِقی سرحد حَوراؔن اور دمِشق اور جِلعاد کے درمِیان سے اور اِسرائیل کی سرزمِین کے درمِیان سے یَردؔن پر ہو گی۔ شِمالی سرحد سے مشرِقی سمُندر تک ناپنا۔ مشرِقی جانِب یِہی ہے۔
19اور جنُوب کی طرف جنُوبی سرحد یہ ہے یعنی تمر سے مرِیبوؔت کے قادِؔس کے پانی سے اور نہرِ مِصرؔ سے ہو کر بڑے سمُندر تک۔ جنُوبی جانِب یِہی ہے۔
20اور اُسی سرحد سے حمات کے مدخل کے مُقابِل بڑا سمُندر مغرِبی سرحد ہو گا۔ مغرِبی جانِب یِہی ہے۔
21اِسی طرح تُم قبائِلِ اِسرائیل کے مُطابِق زمِین کو آپس میں تقسِیم کرو گے۔ 22اور یُوں ہو گا کہ تُم اپنے اور اُن بیگانوں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ بستے ہیں اور جِن کی اَولاد تُمہارے درمِیان پَیدا ہُوئی جو تُمہارے لِئے دیسی بنی اِسرائیل کی مانِند ہوں گے مِیراث تقسِیم کرنے کے لِئے قُرعہ ڈالو گے۔ وہ تُمہارے ساتھ قبائِل اِسرائیل کے درمِیان مِیراث پائیں گے۔ 23اور یُوں ہو گا کہ جِس جِس قبِیلہ میں کوئی بیگانہ بستا ہو گا اُسی میں تُم اُسے مِیراث دو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
قبِیلوں میں زمِین کی تقسیِم
1اور قبِیلوں کے نام یہ ہیں۔ اِنتہایِ شِمال پر حتلُون کے راستہ کے ساتھ ساتھ حمات کے مدخل سے ہوتے ہُوئے
حصرعیناؔن تک جو دمِشق کی شِمالی سرحد پر حمات کے پاس ہے مشرِق سے مغرِب تک دان کے لِئے ایک حِصّہ۔
2اور دان کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک آشر کے لِئے ایک حِصّہ۔
3اور آشر کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک نفتالی کے لِئے ایک حِصّہ۔
4اور نفتالی کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک منسّی کے لِئے ایک حِصّہ۔
5اور منسّی کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اِفراؔئِیم کے لِئے ایک حِصّہ۔
6اور اِفراؔئِیم کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک رُوبِن کے لِئے ایک حِصّہ۔
7اور رُوبِن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک یہُوداؔہ کے لِئے ایک حِصّہ۔
مُلک کے وَسط میں خصُوصی حِصّہ
8اور یہُوداؔہ کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک ہدیہ کا حِصّہ ہو گا جو تُم وقف کرو گے۔ اُس کی چَوڑائی پچّیِس ہزار اور لمبائی باقی حِصّوں میں سے ایک کے برابر مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اور مَقدِس اُس کے وسط میں ہو گا۔
9ہدیہ کا حِصّہ جو تُم خُداوند کے لِئے وقف کرو گے پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا ہو گا۔ 10اور یہ مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ اُن کے لِئے ہاں کاہِنوں کے لِئے ہو گا۔ شِمال کی طرف پچِیّس ہزار اُس کی لمبائی ہو گی اور دس ہزار اُس کی چَوڑائی مغرِب کی طرف اور دس ہزار اُس کی چَوڑائی مشرِق کی طرف اور پچِیّس ہزار اُس کی لمبائی جنُوب کی طرف اور خُداوند کا مَقدِس اُس کے وسط میں ہو گا۔ 11یہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو صدُوؔق کے بیٹوں میں سے مُقدّس کِئے گئے ہیں۔ جِنہوں نے میری امانت داری کی اور گُمراہ نہ ہُوئے جب بنی اِسرائیل گُمراہ ہو گئے جَیسے بنی لاوی گُمراہ ہُوئے۔ 12اور زمِین کے ہدیہ میں سے بنی لاوی کے حِصّہ سے مُتّصِل۔ یہ اُن کے لِئے ہدیہ ہو گا جو نِہایت مُقدّس ٹھہرے گا۔ 13اور کاہِنوں کی سرحد کے مُقابِل بنی لاوی کے لِئے ایک حِصّہ ہو گا پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا۔ اُس کی کُل لمبائی پچِیّس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی۔ 14اور وہ اُس میں سے نہ بیچیں اور نہ بدلیں اور نہ زمِین کا پہلا پَھل اپنے قبضہ سے نِکلنے دیں کیونکہ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے۔
15اور وہ پانچ ہزار کی چَوڑائی کا باقی حِصّہ اُس پچِیّس ہزار کے مُقابِل بستی اور اُس کی نواحی کے لِئے عام جگہ ہو گی اور شہر اُس کے وسط میں ہو گا۔ 16اور اُس کی پَیمایش یہ ہو گی شِمال کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور جنُوب کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور مشرِق کی طرف چار ہزار پانچ سَو اور مغرِب کی طرف چار ہزار پانچ سَو۔ 17اور شہر کی نواحی شِمال کی طرف دو سَو پچاس اور جنُوب کی طرف دو سَو پچاس اور مشرِق کی طرف دو سَو پچاس اور مغرِب کی طرف دو سَو پچاس۔ 18اور مُقدّس ہدیہ کے مُقابِل باقی لمبائی مشرِق کی طرف دس ہزار اور مغرِب کی طرف دس ہزار ہوگی اور وہ مُقدّس ہدیہ کے مُقابِل ہو گی اور اُس کا حاصِل اُن کی خُوراک کے لِئے ہو گا جو شہر میں کام کرتے ہیں۔ 19اور شہر میں کام کرنے والے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اُس میں کاشت کاری کریں گے۔
20ہدیہ کے تمام حِصّہ کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی پچِیّس ہزار ہو گی۔ تُم مُقدّس ہدیہ کے حِصّہ کو مُربّع شکل میں شہر کی مِلکِیّت کے ساتھ وقف کرو گے۔
21اور باقی جو مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ اور شہر کی مِلکِیّت کی دونوں طرف جو ہدیہ کے حِصّہ کے پچِیّس ہزار کے مُقابِل مشرِق کی طرف اور پچِیّس ہزار کے مُقابِل مغرِب کی طرف فرمانروا کے حِصّوں کے مُقابِل ہے وہ فرمانروا کے لِئے ہو گا اور وہ مُقدّس ہدیہ کا حِصّہ ہو گا اور مُقدّس مسکن اُس کے وسط میں ہو گا۔ 22اور بنی لاوی کی مِلکِیّت سے اور شہر کی مِلکِیّت سے جو فرمانروا کی مِلکِیّت کے وسط میں ہے یہُوداؔہ کی سرحد اور بِنیمِین کی سرحد کے درمِیان فرمانروا کے لِئے ہو گی۔
دُوسرے قبِیلوں کے لِئے زمِین
23اور باقی قبائِل کے لِئے یُوں ہو گا کہ
مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک بِنیمِین کے لِئے ایک حِصّہ۔
24اور بِنیمِین کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک شِمعُوؔن کے لِئے ایک حِصّہ۔
25اور شِمعُوؔن کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک اِشکار کے لِئے ایک حِصّہ۔
26اور اِشکار کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک زبُولُون کے لِئے ایک حِصّہ۔
27اور زبُولُون کی سرحد سے مُتّصِل مشرِقی سرحد سے مغرِبی سرحد تک جد کے لِئے ایک حِصّہ۔
28اور جد کی سرحد سے مُتّصِل جنُوب کی طرف جنُوبی کِنارے کی سرحد تمر سے لے کر مریبوت قاؔدِس کے پانی سے نہرِ مِصرؔ سے ہو کر بڑے سمُندر تک ہو گی۔
29یہ وہ سرزمِین ہے جِس کو تُم مِیراث کے لِئے قُرعہ ڈال کر قبائِلِ اِسرائیل میں تقسِیم کرو گے اور یہ اُن کے حِصّے ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔
یروشلیِم کے پھاٹک
30اور شہر کے مخارِج یہ ہیں۔ شِمال کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو۔ 31اور شہر کے پھاٹک قبائِلِ اِسرائیل سے نامزد ہوں گے۔ تِین پھاٹک شِمال کی طرف ایک پھاٹک رُوبِن کا۔ ایک یہُوداؔہ کا۔ ایک لاوؔی کا۔ 32اور مشرِق کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک۔ ایک یُوسفؔ کا۔ ایک بِنیمِین کا اور ایک دان کا۔ 33اور جنُوب کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک۔ ایک شمعُوؔن کا۔ ایک اِشکار کا اور ایک زبُولُون کا۔ 34اور مغرِب کی طرف کی پَیمایش چار ہزار پانچ سَو اور تِین پھاٹک۔ ایک جد کا۔ ایک آشر کا اور ایک نفتالی کا۔ 35اُس کا مُحِیط اٹھارہ ہزار اور شہر کا نام اُسی دِن سے یہ ہو گا کہ خُداوند وہاں ہے۔