عزرا

کتابِ عزرا بائبل کے قدیم عہدنامے کا ایک اہم حصہ ہے، جو بنی اسرائیل کے یروشلم کی واپسی اور ہیکل کی دوبارہ تعمیر کی کہانی بیان کرتی ہے۔ عزرا کی قیادت میں اسرائیلیوں نے اپنی سرزمین پر واپس آ کر خدا کی عبادت کو دوبارہ قائم کیا۔ یہ کتاب قوم کی روحانی اصلاحات، خدا کی ہدایات کی اہمیت اور مذہبی قیادت کے کردار پر زور دیتی ہے۔ عزرا کی کتاب ایمان کی طاقت، خدا کی رحمت، اور قوم کی ایمانداری پر اجاگر کرتی ہے۔

خورس بادشاہ یہُودیوں کی واپسی کا فرمان جاری کرتا ہے
1 اور شاہِ فارِؔس خورس کی سلطنت کے پہلے سال میں اِس لِئے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیاؔہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فارِس خورس کا دِل اُبھارا۔ سو اُس نے اپنی تمام مُملکت میں مُنادی کرائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ
2 شاہِ فارِؔس خورس یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مُملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور مُجھے تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُوداؔہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤُں۔ 3 پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ یروشلیِم کو جو یہُوداؔہ میں ہے جائے اور خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائے (خُدا وُہی ہے)۔ 4 اور جو کوئی کِسی جگہ جہاں اُس نے قیام کِیا باقی رہا ہو تو اُسی جگہ کے لوگ چاندی اور سونے اور مال اور مواشی سے اُس کی مدد کریں اور عِلاوہ اِس کے وہ خُدا کے گھر کے لِئے جو یروشلیِم میں ہے رضا کے ہدئے دیں۔
5 تب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے آبائی خاندانوں کے سردار اور کاہِن اور لاوی اور وہ سب جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا اُٹھے کہ جا کر خُداوند کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائیں۔ 6 اور اُن سبھوں نے جو اُن کے پڑوس میں تھے عِلاوہ اُن سب چِیزوں کے جو خُوشی سے دی گئِیں چاندی کے برتنوں اور سونے اور اسباب اور مواشی اور قِیمتی اشیا سے اُن کی مدد کی۔
7 اور خورس بادشاہ نے بھی خُداوند کے گھر کے اُن برتنوں کو نِکلوایا جِن کو نبُوکدؔنضر یروشلیِم سے لے آیا تھا اور اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا تھا۔ 8 اِن ہی کو شاہِ فارِؔس خورس نے خزانچی مِترداؔت کے ہاتھ سے نِکلوایا اور اُن کو گِن کر یہُوداؔہ کے امِیر شیسؔبضّر کو دِیا۔ 9 اور اُن کی گِنتی یہ ہے۔ سونے کی تِیس تھالِیاں اور چاندی کی ہزار تھالِیاں اور اُنتِیس چُھرِیاں۔ 10 اور سونے کے تِیس پیالے اور چاندی کے دُوسری قِسم کے چار سَو دس پِیالے اور اَور قِسم کے برتن ایک ہزار۔ 11 سونے اور چاندی کے کُل ظرُوف پانچ ہزار چار سَو تھے۔ شیسؔبضّر اِن سبھوں کو جب اسِیری کے لوگ بابل سے یروشلیِم کو پُہنچائے گئے لے آیا۔
اسیِری سے واپس آنے والوں کی فہرِست
1 مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکدؔنضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُوداؔہ میں اپنے اپنے شہر کو واپس آئے یہ ہیں۔ 2 وہ زرُبّاؔبل۔ یشُوؔع۔ نحمیاؔہ۔ سِراؔیا۔ رعلایاؔہ۔ مردؔکی۔ بِلشاؔن۔ مِسفار۔ بِگوَؔی۔ رحُوؔم اور بعنہ کے ساتھ آئے۔ اِسرائیلی قَوم کے مَردوں کا یہ شُمار ہے۔
3 بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔
4 بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔
5 بنی آرخ سات سَو پچھتّر۔
6 بنی پخت موآب جو یشُوؔع اور یوآؔب کی اَولاد میں سے تھے دو ہزار آٹھ سَو بارہ۔
7 بنی عَیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔
8 بنی زتُّو نو سَو پَینتالِیس۔
9 بنی زکّی سات سَو ساٹھ۔
10 بنی بانی چھ سَو بیالِیس۔
11 بنی ببئی چھ سَو تیئِیس۔
12 بنی عزجاد ایک ہزار دو سَو بائِیس۔
13 بنی ادُونقام چھ سَو چھیاسٹھ۔
14 بنی بِگوی دو ہزار چھپّن۔
15 بنی عدین چار سَو چوّن۔
16 بنی اِطیر حزقیاہ کے گھرانے کے اٹھانوے۔
17 بنی بضَی تِین سَو تیئِیس۔
18 بنی یُورہ ایک سَو بارہ۔
19 بنی حاشُوم دو سَو تیئِیس۔
20 بنی جِبّار پچانوے۔
21 بنی بَیت لحم ایک سَو تیئِیس۔
22 اہلِ نطُوفہ چھپّن۔
23 اہلِ عنتوت ایک سَو اٹھّائِیس۔
24 بنی عزماوت بیالِیس۔
25 قریت عریم اور کفرؔہ اور بیروؔت کے لوگ سات
سَو تَینتالِیس۔
26 رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِیّس۔
27 اہلِ مِکماؔس ایک سَو بائِیس۔
28 بَیت ایل اور عی کے لوگ دو سَو تیئِیس۔
29 بنی نبُو باون۔
30 بنی مجبِیس ایک سَو چھپّن۔
31 دُوسرے عَیلاؔم کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔
32 بنی حارِم تِین سَو بِیس۔
33 لود اور حادِید اور اونو کی اَولاد سات سَو پچِّیس۔
34 یریحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔
35 سناآؔہ کے لوگ تِین ہزار چھ سَو تِیس۔
36 پِھر کاہِنوں یعنی یشُوؔع کے خاندان میں سے
یدعیاؔہ کی اَولاد نَو سَو تِہتّر۔
37 بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔
38 بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔
39 بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔
40 اور لاویوں یعنی ہُوداویاؔہ کی نسل میں سے یشُوؔع
اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔
41 گانے والوں میں سے بنی آسف ایک سَو اٹّھائِیس۔
42 دربانوں کی نسل میں سے بنی سلُوم۔ بنی آطِیر۔
بنی طلمُون۔ بنی عقُّوب۔ بنی خطِیطا۔ بنی سوبی
سب مِل کر ایک سَو اُنتالِیس۔
43 اور نتنیِم میں سے بنی ضیحا۔ بنی حسُوفا۔ بنی طبعُوت۔
44 بنی قروس۔ بنی سیعہا۔ بنی فدون۔
45 بنی لِبانہ۔ بنی حجابہ۔ بنی عقُّوب۔
46 بنی حجاب۔ بنی شملَی۔ بنی حنان۔
47 بنی جِدّیل۔ بنی جحر۔ بنی رَآیاہ۔
48 بنی رصین۔ بنی نقُّودا۔ بنی جزّام۔
49 بنی عُزّا۔ بنی فاسیخ۔ بنی بسَی۔
50 بنی اسناہ۔ بنی معُونِیم۔ بنی نفی سِیم۔
51 بنی بقبوق بنی حقُوفا۔ بنی حرحُور۔
52 بنی بضلُوت۔ بنی محِیدا۔ بنی حرشا۔
53 بنی برقوُس۔ بنی سِیسرا۔ بنی تامح۔
54 بنی نضیاح۔ بنی خطِیفا۔
55 سُلیماؔن کے خادِموں کی اَولاد
بنی سُوطی۔ بنی حسُوفرت بنی فرُودا۔
56 بنی یعلہ۔ بنی درقُون۔ بنی جِدّیل۔
57 بنی سفطیاہ۔ بنی خطِّیل۔
بنی فُوکرت ضبائِم۔ بنی امی۔
58 سب نتنیِم اور سُلیماؔن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔
59 اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرُوؔب اور ادّان اور امِیر سے گئے تھے سو یہ ہیں پر یہ لوگ اپنے اپنے آبائی خاندان اور نسل کا پتا نہیں دے سکے کہ اِسرائیل کے ہیں یا نہیں۔ 60 یعنی بنی دِلایاہ۔ بنی طُوبیاہ۔ بنی نقُودا چھ سَو باون۔
61 اور کاہِنوں کی اَولاد میں سے بنی حبایاہ۔ بنی ہقوص۔ بنی برزِلّی جِس نے جِلعادی برزِلّی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔ 62 اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر نہ پائی۔ اِس لِئے وہ ناپاک سمجھے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔ 63 اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ جب تک کوئی کاہِن اُورِیم و تمِّیم لِئے ہُوئے نہ اُٹھے تب تک وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں۔
64 ساری جماعت مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ کی تھی۔
65 اِن کے عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمار سات ہزار تِین سَو سَینتِیس تھا
اور اُن کے ساتھ دو سَو گانے والے اور گانے والِیاں تِھیں۔
66 اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس۔
اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔
67 اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس
اور اُن کے گدھے چھ ہزار سات سَو بِیس تھے۔
68 اور آبائی خاندانوں کے بعض سرداروں نے جب وہ خُداوند کے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آئے تو خُوشی سے خُدا کے مسکن کے لِئے ہدئے دِئے تاکہ وہ پِھر اپنی جگہ پر تعمِیر کِیا جائے۔ 69 اُنہوں نے اپنے مقدُور کے مُوافِق کام کے خزانہ میں سونے کے اِکسٹھ ہزار دِرہم اور چاندی کے پانچ ہزار مَنہ اور کاہِنوں کے ایک سَو پَیراہِن دِئے۔
70 سو کاہِن اور لاوی اور بعض لوگ اور گانے والے اور دربان اور نتنِیم اپنے اپنے شہر میں اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے شہر میں بس گئے۔
پرستِش اور عبادت کا آغازنَو
1 جب ساتواں مہِینہ آیا اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں بس گئے تو لوگ یک تن ہو کر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے۔ 2 تب یشُوع بِن یُوصدؔق اور اُس کے بھائی جو کاہِن تھے اور زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور اُس کے بھائی اُٹھ کھڑے ہُوئے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کا مذبح بنایا تاکہ اُس پر سوختنی قُربانِیاں چڑھائیں جَیسا مَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔ 3 اور اُنہوں نے مذبح کو اُس کی جگہ پر رکھّا کیونکہ اُن اطراف کی قَوموں کے سبب سے اُن کو خَوف رہا اور وہ اُس پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانِیاں چڑھانے لگے۔ 4 اور اُنہوں نے نوِشتہ کے مُطابِق خَیموں کی عِید منائی اور روز کی سوختنی قُربانِیاں گِن گِن کر جَیسا جِس دِن کا فرض تھا دستُور کے مُوافِق چڑھائِیں۔ 5 اُس کے بعد دائِمی سوختنی قُربانی اور نئے چاند کی اور خُداوند کی اُن سب مُقرّرہ عِیدوں کی جو مُقدّس ٹھہرائی گئی تِھیں اور ہر شخص کی طرف سے اَیسی قُربانِیاں چڑھائِیں جو رضا کی قُربانی خُوشی سے خُداوند کے لِئے گُذرانتا تھا۔ 6 ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ سے وہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھانے لگے پر خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ہنُوز ڈالی نہ گئی تھی۔
ہَیکل کی تعمِیرنَو کا آغاز
7 اور اُنہوں نے مِعماروں اور بڑھیوں کی نقدی دی اور صَیدانیوں اور صُوریوں کو کھانا پِینا اور تیل دِیا تاکہ وہ دیودار کے لٹّھے لُبناؔن سے یافا کو سمُندر کی راہ سے لائیں جَیسا اُن کو شاہِ فارِس خورس سے پروانہ مِلا تھا۔ 8 پِھر اُن کے خُدا کے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آ پُہنچنے کے بعد دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے میں زرُبّابل بن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصدؔق نے اور اُن کے باقی بھائی کاہِنوں اور لاویوں اور سبھوں نے جو اسِیری سے لَوٹ کر یروشلیِم کو آئے تھے کام شرُوع کِیا اور لاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے مُقرّر کِیا کہ خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی کریں۔ 9 تب یشُوع اور اُس کے بیٹے اور بھائی اور قدمی ایل اور اُس کے بیٹے جو یہُوداؔہ کی نسل سے تھے مِل کر اُٹھے کہ خُدا کے گھر میں کارِیگروں کی نِگرانی کریں اور بنی حنداد بھی اور اُن کے بیٹے اور بھائی جو لاوی تھے اُن کے ساتھ تھے۔
10 سو جب مِعمار خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ڈالنے لگے تو اُنہوں نے کاہِنوں کو اپنے اپنے پَیراہن پہنے اور نرسِنگے لِئے ہُوئے اور آسف کی نسل کے لاویوں کو جھانجھ لِئے ہُوئے کھڑا کِیا کہ شاہِ اِسرائیل داؤُد کی ترتِیب کے مُطابِق خُداوند کی حمد کریں۔ 11 سو وہ باہم نَوبت بہ نَوبت خُداوند کی سِتایش اور شُکرگُذاری میں گا گا کر کہنے لگے کہ
وہ بھلا ہے
کیونکہ اُس کی رحمت ہمیشہ اِسرائیل پر ہے۔
جب وہ خُداوند کی سِتایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بُلند آواز سے نعرہ مارا اِس لِئے کہ خُداوند کے گھر کی بُنیاد پڑی تھی۔ 12 لیکن کاہِنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بُہت سے عُمر رسِیدہ لوگ جِنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اُس وقت جب اِس گھر کی بُنیاد اُن کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چِلاّ کر رونے لگے اور بُہتیرے خُوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔ 13 سو لوگ خُوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں اِمتِیاز نہ کر سکے کیونکہ لوگ بُلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دُور تک سُنائی دیتی تھی۔
ہَیکل کی تعمِیرنَو کی مُخالفت
1 جب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔ 2 تو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّوؔن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔
3 لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہارا کام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤ بلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِؔس خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔
4 تب مُلک کے لوگ یہُوداؔہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔ 5 اور شاہِ فارِس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارِس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔
یروشلیِم کی تعمِیرنَو کی مُخالفت
6 اور اخسویرؔس کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔
7 پِھر ارتخششتا کے دِنوں میں بِشلاؔم اور مترداؔت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارِس ارتخششتا کو لِکھا۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اور ارامی زُبان میں لِکھا تھا۔
8 رحُوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔
9 سو رحوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی
رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اور فارِس
اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ اور عَیلاؔم کے تھے۔ 10 اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ
اِس کو لِکھا۔
11 اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے۔
آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پار رہتے ہیں وغیرہ۔
12 بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو
حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں۔ چُنانچہ دِیواروں کو ختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے ہیں۔ 13 سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو گا۔ 14 سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ کی تحقِیر ہو اِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی ہے۔ 15 تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو معلُوم ہو گا اور یقِین ہو جائے گا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے اور قدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے ہیں۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔ 16 اور ہم بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہر تعمِیر ہو اور اِس کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔
17 تب بادشاہ نے رحُوم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں کو جو سامرؔیہ اور دریا پار کے باقی مُلک میں رہتے ہیں یہ جواب بھیجا کہ سلام وغیرہ۔
18 جو خط تُم نے ہمارے پاس بھیجا وہ میرے حضُور صاف صاف پڑھا گیا۔ 19 اور مَیں نے حُکم دِیا اور تفتِیش ہُوئی اور معلُوم ہُؤا کہ اِس شہر نے قدِیم زمانہ سے بادشاہوں سے بغاوت کی ہے اور فِتنہ اور فساد اُس میں ہوتا رہا ہے۔ 20 اور یروشلیِم میں زورآور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جِنہوں نے دریا پار کے سارے مُلک پر حُکُومت کی ہے اور خِراج چُنگی اور محصُول اُن کو دِیا جاتا تھا۔ 21 سو تُم حُکم جاری کرو کہ یہ لوگ کام بند کریں اور یہ شہر نہ بنے جب تک میری طرف سے فرمان جاری نہ ہو۔ 22 خبردار اِس میں سُستی نہ کرنا۔ بادشاہوں کے نُقصان کے لِئے خرابی کیوں بڑھنے پائے؟
23 سو جب ارتخششتا بادشاہ کے خط کی نقل رحُوؔم اور شمسی مُنشی اور اُن کے رفِیقوں کے سامنے پڑھی گئی تو وہ جلد یہُودیوں کے پاس یروشلیِم کو گئے اور جبر اور زور سے اُن کو روک دِیا۔
ہَیکل کی تعمِیر کا کام دوبارہ شرُوع ہوتا ہے
24 تب خُدا کے گھر کا جو یروشلیِم میں ہے کام مَوقُوف ہُؤا اور شاہِ فارِس دارا کی سلطنت کے دُوسرے برس تک بند رہا۔
1 پِھر نبی یعنی حجُّی نبی اور زکریاہ بِن عِدُّو اُن یہُودیوں کے سامنے جو یہُوداؔہ اور یرُوشلِیم میں تھے نبُوّت کرنے لگے اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُن کے سامنے نبُوّت کی۔ 2 تب زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصدؔق اُٹھے اور خُدا کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے بنانے لگے اور خُدا کے وہ نبی اُن کے ساتھ ہو کر اُن کی مدد کرتے تھے۔
3 اُن ہی دِنوں دریا پار کا حاکِم تتّنی اور شتربوزؔنَی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ کِس کے فرمان سے تُم اِس گھر کو بناتے اور اِس فصِیل کو تمام کرتے ہو؟ 4 تب ہم نے اُن سے اِس طرح کہا کہ اُن لوگوں کے کیا نام ہیں جو اِس عِمارت کو بنا رہے ہیں؟ 5 پر یہُودیوں کے بزُرگوں پر اُن کے خُدا کی نظر تھی۔ سو اُنہوں نے اُن کو نہ روکا جب تک کہ وہ مُعاملہ دارا تک نہ پُہنچا اور پِھر اِس کے بارے میں خط کے ذرِیعہ سے جواب نہ آیا۔ 6 اُس خط کی نقل جو دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوزؔنَی اور اُس کے افارسکی رفِیقوں نے جو دریا پار تھے دارا بادشاہ کو بھیجا۔
7 اُنہوں نے اُس کے پاس ایک خط بھیجا جِس میں یُوں لِکھا تھا دارا بادشاہ کی ہر طرح سلامتی ہو!
8 بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُوداؔہ کے صُوبہ میں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے۔ وہ بڑے بڑے پتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھری جا رہی ہیں اور کام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اور اُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔
9 تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیا اور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھر کو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟ 10 اور ہم نے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ ہم اُن لوگوں کے نام لِکھ کر حضُور کو خبر دیں کہ اُن کے سردار کَون ہیں۔
11 اور اُنہوں نے ہم کو یُوں جواب دِیا کہ ہم زمِین و آسمان کے خُدا کے بندے ہیں اور وُہی مسکن بنا رہے ہیں جِسے بنے بُہت برس ہُوئے اور جِسے اِسرائیل کے ایک بڑے بادشاہ نے بنا کر تیّار کِیا تھا۔ 12 لیکن جب ہمارے باپ دادا نے آسمان کے خُدا کو غُصّہ دِلایا تو اُس نے اُن کو شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کسدی کے ہاتھ میں کر دِیا جِس نے اِس گھر کو اُجاڑ دِیا اور لوگوں کو بابل کو لے گیا۔ 13 لیکن شاہِ بابل خورس کے پہلے سال خورس بادشاہ نے حُکم دِیا کہ خُدا کا یہ گھر بنایا جائے۔ 14 اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے ظرُوف کو بھی جِن کو نبُوکدؔنضر یروشلیِم کی ہَیکل سے نِکال کر بابل کے مندِر میں لے آیا تھا اُن کو خورس بادشاہ نے بابل کے مندِر سے نِکالا اور اُن کو شیسبضّر نامی ایک شخص کو جِسے اُس نے حاکِم بنایا تھا سَونپ دِیا۔ 15 اور اُس سے کہا کہ اِن برتنوں کو لے اور جا اور اِن کو یروشلیِم کی ہَیکل میں رکھ اور خُدا کا مسکن اپنی جگہ پر بنایا جائے۔
16 تب اُسی شیسبضّر نے آ کر خُدا کے گھر کی جو یروشلیِم میں ہے بُنیاد ڈالی اور اُس وقت سے اب تک یہ بن رہا ہے پر ابھی تیّار نہیں ہُؤا۔
17 سو اب اگر بادشاہ مُناسِب جانے تو بادشاہ کے دَولت خانہ میں جو بابل میں ہے تفتِیش کی جائے کہ خورس بادشاہ نے خُدا کے اِس گھر کو یروشلیِم میں بنانے کا حُکم دِیا تھا یا نہیں اور اِس مُعاملہ میں بادشاہ اپنی مرضی ہم پر ظاہِر کرے۔
خورس کا فرمان دوبارہ مِلتا ہے
1 تب دارا بادشاہ کے حُکم سے بابل کے اُس توارِیخی کُتب خانہ میں جِس میں خزانے دھرے تھے تفتِیش کی گئی۔ 2 چُنانچہ اخمتا کے محلّ میں جو مادَؔے کے صُوبہ میں واقِع ہے ایک طُومار مِلا جِس میں یہ حُکم لِکھا ہُؤا تھا۔
3 خورس بادشاہ کے پہلے سال خورس بادشاہ نے خُدا کے گھر کی بابت جو یروشلیِم میں ہے حُکم کِیا کہ وہ گھر یعنی وہ مقام جہاں قُربانِیاں کرتے ہیں بنایا جائے اور اُس کی بُنیادیں مضبُوطی سے ڈالی جائیں اُس کی اُونچائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی ساٹھ ہاتھ ہو۔ 4 تِین ردّے بھاری پتّھروں کے اور ایک ردّہ نئی لکڑی کا ہو اور خرچ شاہی محلّ سے دِیا جائے۔ 5 اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے برتن بھی جِن کو نبُوکدؔنضر اُس ہَیکل سے جو یروشلیِم میں ہے نِکال کر بابل کو لایا واپس دِئے جائیں اور یروشلیِم کی ہَیکل میں اپنی اپنی جگہ پُہنچائے جائیں اور تُو اُن کو خُدا کے گھر میں رکھ دینا۔
دارا بادشاہ کام جاری رکھنے کا حُکم دیتا ہے
6 سو تُو اَے دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوؔزنَی اور تُمہارے افارسکی رفِیق جو دریا پار ہیں تُم وہاں سے دُور رہو۔ 7 خُدا کے اِس گھر کے کام میں دست اندازی نہ کرو۔ یہُودیوں کا حاکِم اور یہُودیوں کے بزُرگ خُدا کے گھر کو اُس کی جگہ پر تعمِیر کریں۔ 8 عِلاوہ اِس کے خُدا کے اِس گھر کے بنانے میں یہُودیوں کے بزُرگوں کے ساتھ تُم کو کیا کرنا ہے۔ سو اُس کی بابت میرا یہ حُکم ہے کہ شاہی
مال میں سے یعنی دریا پار کے خِراج میں سے اُن
لوگوں کو بِلاتوقُّف خرچ دِیا جائے تاکہ اُن کو رُکنا نہ پڑے۔ 9 اور آسمان کے خُدا کی سوختنی قُربانیوں
کے لِئے جِس جِس چِیز کی اُن کو ضرُورت ہو یعنی بچھڑے اور مینڈھے اور حلوان اور جِتنا گیہُوں اور نمک اور مَے اور تیل وہ کاہِن جو یروشلِیم میں ہیں بتائیں وہ سب بِلاناغہ روز بروز اُن کو دِیا جائے۔ 10 تاکہ وہ آسمان کے خُدا کے حضُور راحت انگیز قُربانِیاں چڑھائیں اور بادشاہ اور شاہزادوں کی عُمر درازی کے لِئے دُعا کریں۔ 11 مَیں نے یہ حُکم بھی دِیا ہے کہ جو شخص اِس فرمان کو بدل دے اُس کے گھر میں سے کڑی نِکالی جائے اور اُسے اُسی پر چڑھا کر سُولی دی جائے اور اِس بات کے سبب سے اُس کا گھر کُوڑا خانہ بنا دِیا جائے۔ 12 اور وہ خُدا جِس نے اپنا نام وہاں رکھّا ہے سب بادشاہوں اور لوگوں کو جو خُدا کے اُس گھر کو جو یروشلیِم میں ہے ڈھانے کی غرض سے اِس حُکم کو بدلنے کے لِئے اپنا ہاتھ بڑھائیں غارت کرے۔ مُجھ دارا نے حُکم دے دِیا۔ اِس پر بڑی کوشِش سے عمل ہو۔
ہَیکل کی مخصُوصیّت
13 تب دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوزؔنَی اور اُن کے رفِیقوں نے دارا بادشاہ کے فرمان بھیجنے کے سبب سے بِلاتوقُّف اُس کے مُطابِق عمل کِیا۔ 14 سو یہُودیوں کے بزُرگ حَجّی نبی اور زکرؔیاہ بِن عِدُّو کی نبُوّت کے سبب سے تعمِیر کرتے اور کامیاب ہوتے رہے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے حُکم اور خورس اور دارا اور شاہِ فارِس ارتخششتا کے حُکم کے مُطابِق اُسے بنایا اور تمام کِیا۔ 15 سو یہ مسکن ادار کے مہِینے کی تِیسری تارِیخ میں دارا بادشاہ کی سلطنت کے چھٹے برس تمام ہُؤا۔ 16 اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور اسِیری کے باقی لوگوں نے خُوشی کے ساتھ خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کی۔ 17 اور اُنہوں نے خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کے مَوقع پر سَو بَیل اور دو سَو مینڈھے اور چار سَو برّے اور سارے اِسرائیل کی خطا کی قُربانی کے لِئے اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق بارہ بکرے چڑھائے۔ 18 اور جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اُنہوں نے کاہِنوں کو اُن کی تقسِیم اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق خُدا کی عِبادت کے لِئے جو یروشلیِم میں ہوتی ہے مُقرّر کِیا۔
عِیدِ فَسح
19 اور پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُن لوگوں نے جو اسِیری سے آئے تھے عِیدِ فَسح منائی۔ 20 کیونکہ کاہِنوں اور لاویوں نے یک تن ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا تھا۔ وہ سب کے سب پاک تھے اور اُنہوں نے اُن سب لوگوں کے لِئے جو اسِیری سے آئے تھے اور اپنے بھائی کاہِنوں کے لِئے اور اپنے واسطے فَسح کو ذبح کِیا۔ 21 اور بنی اِسرائیل نے جو اسِیری سے لَوٹے تھے اور اُن سبھوں نے جو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے طالِب ہونے کے لِئے اُس سرزمِین کی اجنبی قَوموں کی نجاستوں سے الگ ہو گئے تھے فَسح کھایا۔ 22 اور خُوشی کے ساتھ سات دِن تک فطِیری روٹی کی عِید منائی کیونکہ خُداوند نے اُن کو شادمان کِیا تھا اور شاہِ اسُور کے دِل کو اُن کی طرف مائِل کِیا تھا تاکہ وہ خُدا یعنی اِسرائیل کے خُدا کے مسکن کے بنانے میں اُن کی مدد کرے۔
عزرا کی یروشلیِم میں آمد
1 اِن باتوں کے بعد شاہِ فارِس ارتخششتا کے دَورِ سلطنت میں عزرا بِن سِراؔیاہ بِن عزرؔیاہ بِن خِلقیاہ۔ 2 بِن سلُوم بِن صدُوؔق بِن اخِیطُوؔب۔ 3 بِن امرؔیاہ بِن عزریاؔہ بِن مِرایوؔت۔ 4 بِن زراخیاؔہ بِن عُزّی بِن بُقّی۔ 5 بِن ابِیسُوؔع بِن فِینحاؔس بِن الِیعزر بِن ہارُونؔ سردار کاہِن۔
6 یِہی عزرا بابل سے گیا اور وہ مُوسیٰ کی شرِیعت میں جِسے خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے دِیا تھا ماہِر فقِیہہ تھا اور چُونکہ خُداوند اُس کے خُدا کا ہاتھ اُس پر تھا بادشاہ نے اُس کی سب درخواستیں منظُور کِیں۔ 7 اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اور نتِنیم میں سے کُچھ لوگ ارتخششتا بادشاہ کے ساتویں سال یروشلیِم میں آئے۔ 8 اور وہ بادشاہ کی سلطنت کے ساتویں برس کے پانچویں مہِینے یروشلیِم میں پُہنچا۔ 9 کیونکہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تو وہ بابل سے چلا اور پانچویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یروشلیِم میں آ پُہنچا کیونکہ اُس کے خُدا کی شفقت کا ہاتھ اُس پر تھا۔ 10 اِس لِئے کہ عزرا آمادہ ہو گیا تھا کہ خُداوند کی شرِیعت کا طالِب ہو اور اُس پر عمل کرے اور اِسرائیل میں آئِین اور احکام کی تعلِیم دے۔
ارتخششتا بادشاہ کی دستاویز جو اس نے عزرا کو دی
11 اور عزرا کاہِن اور فقِیہہ یعنی خُداوند کے اِسرائیل کو دِئے ہُوئے احکام اور آئِین کی باتوں کے فقِیہہ کو جو خط ارتخششتا بادشاہ نے عِنایت کِیا اُس کی نقل یہ ہے۔
12 ارتخششتا شاہنشاہ کے طرف سے عزرا کاہِن یعنی آسمان کے خُدا کی شرِیعت کے فقِیہہِ کامِل وغیرہ وغیرہ کو۔
13 مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ اِسرائیل کے جو لوگ اور اُن کے کاہِن اور لاوی میری مُملکت میں ہیں اُن میں سے جِتنے اپنی خُوشی سے یروشلیِم کو جانا چاہتے ہیں تیرے ساتھ جائیں۔ 14 چُونکہ تُو بادشاہ اور اُس کے ساتوں مُشِیروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہے تاکہ اپنے خُدا کی شرِیعت کے مُطابِق جو تیرے ہاتھ میں ہے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا حال دریافت کرے۔ 15 اور جو چاندی اور سونا بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں نے اِسرائیل کے خُدا کو جِس کا مسکن یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے نذر کِیا ہے لے جائے۔ 16 اور جِس قدر چاندی سونا بابل کے سارے صُوبہ سے تُجھے مِلے گا اور جو خُوشی کے ہدئے لوگ اور کاہِن اپنے خُدا کے گھر کے لِئے جو یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے دیں اُن کو لے جائے۔
17 اِس لِئے اُس رُوپے سے بَیل اور مینڈھے اور حلوان اور اُن کی نذر کی قُربانِیاں اور اُن کے تپاون کی چِیزیں تُو بڑی کوشِش سے خرِیدنا اور اُن کو اپنے خُدا کے گھر کے مذبح پر جو یروشلیِم میں ہے چڑھانا۔ 18 اور تُجھے اور تیرے بھائِیوں کو باقی چاندی سونے کے ساتھ جو کُچھ کرنا مُناسِب معلُوم ہو وُہی اپنے خُدا کی مرضی کے مُطابِق کرنا۔ 19 اور جو برتن تُجھے تیرے خُدا کے گھر کی عِبادت کے لِئے سونپے جاتے ہیں اُن کو یروشلیِم کے خُدا کے حضُور دے دینا۔ 20 اور جو کُچھ اَور تیرے خُدا کے گھر کے لِئے ضرُوری ہو جو تُجھے دینا پڑے اُسے شاہی خزانہ سے دینا۔ 21 اور مَیں ارتخششتا بادشاہ خود دریا پار کے سب خزانچیوں کو حُکم کرتا ہُوں کہ جو کُچھ عزرا کاہِن آسمان کے خُدا کی شرِیعت کا فقِیہہ تُم سے چاہے وہ بِلاتوقُّف کِیا جائے۔ 22 یعنی سَو قِنطار چاندی اور سَو کُر گیہُوں اور سَو بَت مَے اور سَو بَت تیل تک اور نمک بے اندازہ۔ 23 جو کُچھ آسمان کے خُدا نے حُکم کِیا ہے سو ٹِھیک وَیسا ہی آسمان کے خُدا کے گھر کے لِئے کِیا جائے کیونکہ بادشاہ اور شاہزادوں کی مُملکت پر غضب کیوں بھڑکے؟ 24 اور تُم کو ہم آگاہ کرتے ہیں کہ کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اور نتنیِم اور خُدا کے اِس گھر کے خادِموں میں سے کِسی پر خِراج چُنگی یا محصُول لگانا جائِز نہ ہو گا۔ 25 اور اَے عزرا تُو اپنے خُدا کی اُس دانِش کے مُطابِق جو تُجھ کو عِنایت ہُوئی حاکِموں اور قاضِیوں کو مُقرّر کر تاکہ دریا پار کے سب لوگوں کا جو تیرے خُدا کی شرِیعت کو جانتے ہیں اِنصاف کریں اور تُم اُس کو جو نہ جانتا ہو سِکھاؤ۔ 26 اور جو کوئی تیرے خُدا کی شرِیعت پر اور بادشاہ کے فرمان پر عمل نہ کرے اُس کو بِلاتوقُّف قانُونی سزا دی جائے۔ خواہ مَوت یا جلاوطنی یا مال کی ضبطی یا قَید کی۔
عزرا خُدا کی حمد کرتا ہے
27 خُداوند ہمارے باپ دادا کا خُدا مُبارک ہو جِس نے یہ بات بادشاہ کے دِل میں ڈالی کہ خُداوند کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے آراستہ کرے۔ 28 اور بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں کے حضُور اور بادشاہ کے سب عالی قدر سرداروں کے آگے اپنی رحمت مُجھ پر کی اور مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کے ہاتھ سے جو مُجھ پر تھا تقوِیّت پائی اور مَیں نے اِسرائیل میں سے خاص لوگوں کو اِکٹّھا کِیا کہ وہ میرے ہمراہ چلیں۔
اسیِری سے واپس آنے والے لوگ
1 ارتخششتا بادشاہ کے دَورِ سلطنت میں جو لوگ میرے ساتھ بابل سے نِکلے اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ ہیں اور اُن کا نسب نامہ یہ ہے۔
2 بنی فِینحاس میں سے جَیرؔسوم۔
بنی اِتمر میں سے دانی ایل۔
بنی داؤُد میں سے حطُّوؔش۔
3 بنی سِکنیاہ کی نسل کے بنی پرعُوص میں سے زکرؔیاہ
اور اُس کے ساتھ ڈیڑھ سَو مَرد نسب نامہ کی رُو سے گِنے ہُوئے تھے۔
4 بنی پخت موآب میں سے اِلیہُوؔعینی بِن زراخیاؔہ
اور اُس کے ساتھ دو سَو مَرد۔
5 اور بنی سِکنیاہ میں سے یحزی ایل کا بیٹا اور اُس کے ساتھ تِین سَو مَرد۔
6 اور بنی عدِین میں سے عبد بِن یُونتن اور اُس کے ساتھ پچاس مَرد۔
7 اور بنی عیلام میں سے یسعیاہ بِن عتلیاؔہ اور اُس کے ساتھ ستّر مَرد۔
8 اور بنی سفطیاہ میں سے زبدیاؔہ بِن مِیکاایل اور اُس کے ساتھ اسّی مَرد۔
9 اور بنی یوآب میں سے عبدؔیاہ بِن یحی ایل اور اُس کے ساتھ دو سَو اٹھّارہ مَرد۔
10 اور بنی سلُومِیت میں سے یُوسُفیاؔہ کا بیٹا اور اُس کے ساتھ ایک سَو ساٹھ مَرد۔
11 اور بنی ببَی میں سے زکریاؔہ بِن ببَی اور اُس کے ساتھ اٹھائِیس مَرد۔
12 اور بنی عزجاد میں سے یُوحناؔن بِن ہقّاطاؔن اور اُس کے ساتھ ایک سَو دس مَرد۔
13 اور بنی ادُونِقام میں سے جو سب سے پِیچھے گئے
اُن کے نام یہ ہیں الیفلط اور یعی ایل اور سمعیاؔہ اور اُن کے ساتھ ساٹھ مَرد۔
14 اور بنی بِگوَی میں سے عُوطی اور زبُّود اور اُن کے ساتھ ستّر مَرد۔
عزرا ہَیکل کے لِئے لاوی تلاش کرتا ہے
15 پِھر مَیں نے اُن کو اُس دریا کے پاس جو اہاوا کی سِمت کو بہتا ہے اِکٹّھا کِیا اور وہاں ہم تِین دِن خَیموں میں رہے اور مَیں نے لوگوں اور کاہِنوں کا مُلاحظہ کِیا پر بنی لاوی میں سے کِسی کو نہ پایا۔ 16 تب مَیں نے الِیعزر اور ارِیئیل اور سمعیاؔہ اور اِلناتن اور یرِیب اور اِلناتن اور ناتن اور زکرؔیاہ اور مسلاّؔم کو جو رئِیس تھے اور یُویرِؔیب اور اِلناتن کو جو مُعلِّم تھے بُلوایا۔ 17 اور مَیں نے اُن کو کسِیفیا نام ایک مقام میں اِدُّو سردار کے پاس بھیجا اور جو کُچھ اُن کو اِدُّو اور اُس کے بھائیوں نتنیِم سے کسِیفیا میں کہنا تھا بتایا کہ وہ ہمارے خُدا کے گھر کے لِئے خِدمت کرنے والے ہمارے پاس لے آئیں۔ 18 اور چُونکہ ہمارے خُدا کی شفقت کا ہاتھ ہم پر تھا اِس لِئے وہ محلی بِن لاوی بِن اِسرائیل کی اَولاد میں سے ایک دانِش مند شخص کو اور سرِبیاؔہ کو اور اُس کے بیٹوں اور بھائیوں یعنی اٹّھارہ آدمِیوں کو۔ 19 اور حسبیاؔہ کو اور اُس کے ساتھ بنی مراری میں سے یسعیاہ کو اور اُس کے بھائیوں اور اُن کے بیٹوں کو یعنی بِیس آدمِیوں کو۔ 20 اور نتنِیم میں سے جِن کو داؤُد اور امِیروں نے لاویوں کی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا تھا دو سَو بِیس نتنیِم کو لے آئے۔ اِن سبھوں کے نام بتا دِئے گئے تھے۔
عزرا روزہ رکھنے اور دُعا مانگنے میں لوگوں کی قیادت کرتا ہے
21 تب مَیں نے اہاوا کے دریا پر روزہ کی مُنادی کرائی تاکہ ہم اپنے خُدا کے حضُور اُس سے اپنے اور اپنے بال بچّوں اور اپنے مال کے لِئے سِیدھی راہ طلب کرنے کو فروتن بنیں۔ 22 کیونکہ مَیں نے شرم کے باعِث بادشاہ سے سپاہِیوں کے جتھے اور سواروں کے لِئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ میں دُشمن کے مُقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہا تھا کہ ہمارے خُدا کا ہاتھ بھلائی کے لِئے اُن سب کے ساتھ ہے جو اُس کے طالِب ہیں اور اُس کا زور اور قہر اُن سب کے خِلاف ہے جو اُسے ترک کرتے ہیں۔ 23 سو ہم نے روزہ رکھ کر اِس بات کے لِئے اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اُس نے ہماری سُنی۔
ہَیکل کے لِئے نذرانے
24 تب مَیں نے سردار کاہِنوں میں سے بارہ کو یعنی سرِبیاؔہ اور حسبیاؔہ اور اُن کے ساتھ اُن کے بھائیوں میں سے دس کو الگ کِیا۔ 25 اور اُن کو وہ چاندی سونا اور ظرُوف یعنی وہ ہدیہ جو ہمارے خُدا کے گھر کے لِئے بادشاہ اور اُس کے وزِیروں اور امِیروں اور تمام اِسرائیل نے جو وہاں حاضِر تھے نذر کِیا تھا تول دِیا۔ 26 مَیں ہی نے اُن کے ہاتھ میں ساڑھے چھ سو قِنطار چاندی اور سَو قِنطار چاندی کے برتن اور سَو قِنطار سونا۔ 27 اور سونے کے بِیس پِیالے جو ہزار دِرہم کے تھے اور چوکھے چمکتے ہُوئے پِیتل کے دو برتن جو سونے کی طرح قِیمتی تھے تول کر دِئے۔
28 اور مَیں نے اُن سے کہا کہ تُم خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو اور یہ برتن بھی مُقدّس ہیں اور یہ چاندی اور سونا خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا کے لِئے رضا کی قُربانی ہے۔ 29 سو ہوشیار رہنا جب تک یروشلیِم میں خُداوند کے گھر کی کوٹھرِیوں میں سردار کاہِنوں اور لاویوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے امِیروں کے سامنے اُن کو تول نہ دو اُن کی حِفاظت کرنا۔ 30 سو کاہِنوں اور لاویوں نے سونے اور چاندی اور برتنوں کو تول کر لِیا تاکہ اُن کو یروشلیِم میں ہمارے خُدا کے گھر میں پُہنچائیں۔
یروشلیِم کو واپسی
31 پِھر ہم پہلے مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو اہاوا کے دریا سے روانہ ہُوئے کہ یروشلیِم کو جائیں اور ہمارے خُدا کا ہاتھ ہمارے ساتھ تھا اور اُس نے ہم کو دُشمنوں اور راستہ میں گھات لگانے والوں کے ہاتھ سے بچایا۔ 32 اور ہم یروشلیِم پُہنچ کر تِین دِن تک ٹھہرے رہے۔ 33 اور چَوتھے دِن وہ چاندی اور سونا اور برتن ہمارے خُدا کے گھر میں تول کر کاہِن مرِیموؔت بِن اُورِؔیاہ کے ہاتھ میں دِئے گئے اور اُس کے ساتھ الِیعزر بِن فِینحاؔس تھا اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی یُوزاباد بِن یشُوع اور نَوعِیدؔیاہ بِن بِنوی۔ 34 سب چِیزوں کو گِن کر اور تول کر پُورا وزن اُسی وقت لِکھ لِیا گیا۔
35 اور اسِیری میں سے اُن لوگوں نے جو جَلاوطنی سے لَوٹ آئے تھے اِسرائیل کے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھائیں یعنی سارے اِسرائیل کے لِئے بارہ بچھڑے اور چھیانوے مینڈھے اور ستتّر برّے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے۔ یہ سب خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی تھی۔ 36 اور اُنہوں نے بادشاہ کے فرمانوں کو بادشاہ کے نائبوں اور دریا پار کے حاکِموں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے لوگوں کی اور خُدا کے گھر کی حِمایت کی۔
عزرا کو یہُودیوں کی غَیر یہُودیوں سے مخلُوط شادیوں کا عِلم ہوتا ہے
1 جب یہ سب کام ہو چُکے تو سرداروں نے میرے پاس آ کر کہا کہ اِسرائیل کے لوگ اور کاہِن اور لاوی اِن اطراف کی قَوموں سے الگ نہیں رہے کیونکہ کنعانیوں اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور یبُوسیوں اور عمُّونیوں اور موآبیوں اور مِصریوں اور اموریوں کے سے نفرتی کام کرتے ہیں۔ 2 چُنانچہ اُنہوں نے اپنے اور اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹِیاں لی ہیں۔ سو مُقدّس نسل اِن اطراف کی قَوموں کے ساتھ خلط ملط ہو گئی اور سرداروں اور حاکِموں کا ہاتھ اِس بدکاری میں سب سے بڑھا ہُؤا ہے۔ 3 جب مَیں نے یہ بات سُنی تو اپنے پَیراہن اور اپنی چادر کو چاک کِیا اور سر اور داڑھی کے بال نوچے اور حَیران ہو بَیٹھا۔ 4 تب وہ سب جو اِسرائیل کے خُدا کی باتوں سے کانپتے تھے اسِیروں کی اِس بدکاری کے باعِث میرے پاس جمع ہُوئے اور مَیں شام کی قُربانی تک حَیران بَیٹھا رہا۔
5 اور شام کی قُربانی کے وقت مَیں اپنا پھٹا پَیراہن پہنے اور اپنی پھٹی چادر اوڑھے ہُوئے اپنی شرمِندگی کی حالت سے اُٹھا اور اپنے گُھٹنوں پر گِر کر خُداوند اپنے خُدا کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے۔ 6 اور کہا اَے میرے خُدا مَیں شرمِندہ ہُوں اور تیری طرف اَے میرے خُدا اپنا مُنہ اُٹھاتے مُجھے لاج آتی ہے کیونکہ ہمارے گُناہ بڑھتے بڑھتے ہمارے سر سے بُلند ہو گئے اور ہماری خطاکاری آسمان تک پُہنچ گئی ہے۔ 7 اپنے باپ دادا کے وقت سے آج تک ہم بڑے خطاکار رہے اور اپنی بدکاری کے باعِث ہم اور ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہِن اور مُلکوں کے بادشاہوں اور تلوار اور اسِیری اور غارت اور شرمِندگی کے حوالہ ہُوئے ہیں جَیسا آج کے دِن ہے۔ 8 اب تھوڑے دِنوں سے خُداوند ہمارے خُدا کی طرف سے ہم پر فضل ہُؤا ہے تاکہ ہمارا کُچھ بقِیّہ بچ نِکلنے کو چُھوٹے اور اُس کے مکانِ مُقدّس میں ہم کو ایک کُھونٹی مِلے اور ہمارا خُدا ہماری آنکھیں روشن کرے اور ہماری غُلامی میں ہم کو کُچھ تازگی بخشے۔ 9 کیونکہ ہم تو غُلام ہیں پر ہمارے خُدا نے ہماری غُلامی میں ہم کو چھوڑا نہیں بلکہ ہم کو تازگی بخشنے اور اپنے خُدا کے گھر کو بنانے اور اُس کے کھنڈروں کی مرمّت کرنے اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں ہم کو شہر پناہ دینے کو فارِس کے بادشاہوں کے سامنے ہم پر رحمت کی۔
10 اور اب اَے ہمارے خُدا ہم اِس کے بعد کیا کہیں؟ کیونکہ ہم نے تیرے اُن حُکموں کو ترک کر دِیا ہے۔ 11 جو تُو نے اپنے خادِموں یعنی نبِیوں کی معرفت فرمائے کہ وہ مُلک جِسے تُم مِیراث میں لینے کو جاتے ہو اَور مُلکوں کی قَوموں کی نجاست اور نفرتی کاموں کے سبب سے ناپاک مُلک ہے کیونکہ اُنہوں نے اپنی ناپاکی سے اُس کو اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر دِیا ہے۔ 12 سو تُم اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں کے لِئے نہ لینا اور نہ کبھی اُن کی سلامتی یا اِقبال مندی چاہنا تاکہ تُم مضبُوط بنو اور اُس مُلک کی اچّھی اچّھی چِیزیں کھاؤ اور اپنی اَولاد کے واسطے ہمیشہ کی مِیراث کے لِئے اُسے چھوڑ جاؤ۔ 13 اور ہمارے بُرے کاموں اور بڑے گُناہ کے باعِث جو کُچھ ہم پر گُذرا اُس کے بعد اَے ہمارے خُدا درحالیکہ تُو نے ہمارے گُناہوں کے اندازہ سے ہم کو کم سزا دی اور ہم میں سے اَیسا بقِیّہ چھوڑا۔ 14 کیا ہم پِھر تیرے حُکموں کو توڑیں اور اُن قَوموں سے ناتا جوڑیں جو اِن نفرتی کاموں کو کرتی ہیں؟ کیا تُو ہم سے اَیسا غُصّے نہ ہو گا کہ ہم کو نیست و بابُود کر دے یہاں تک کہ نہ کوئی بقِیّہ رہے اور نہ کوئی بچے؟ 15 اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تُو صادِق ہے کیونکہ ہم ایک بقِیّہ ہیں جو بچ نِکلا ہے جَیسا آج کے دِن ہے۔ دیکھ ہم اپنی خطاکاری میں تیرے حضُور حاضِر ہیں کیونکہ اِسی سبب سے کوئی تیرے حضُور کھڑا رہ نہیں سکتا۔
مخلوط شادیوں کو روکنے کا منصوبہ
1 جب عزرا خُدا کے گھر کے آگے رو رو کر اور اَوندھے مُنہ گِر کر دُعا اور اِقرار کر رہا تھا تو اِسرائیل میں سے مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کی ایک بُہت بڑی جماعت اُس کے پاس فراہم ہو گئی اور لوگ پُھوٹ پُھوٹ کررو رہے تھے۔ 2 تب سِکنیاؔہ بِن یحی ایل جو بنی عَیلام میں سے تھا عزرا سے کہنے لگا ہم اپنے خُدا کے گُنہگار تو ہُوئے ہیں اور اِس سرزمِین کی قَوموں میں سے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں تَو بھی اِس مُعاملہ میں اب بھی اِسرائیل کے لِئے اُمّید ہے۔ 3 سو اب ہم اپنے مخدُوم کی اور اُن کی صلاح کے مُطابِق جو ہمارے خُدا کے حُکم سے کانپتے ہیں سب بِیوِیوں اور اُن کی اَولاد کو دُور کرنے کے لِئے اپنے خُدا سے عہد باندھیں اور یہ شرِیعت کے مُطابِق کِیا جائے۔ 4 پس اُٹھ کیونکہ یہ تیرا ہی کام ہے اور ہم تیرے ساتھ ہیں۔ ہِمّت باندھ کر کام میں لگ جا۔
5 تب عزرا نے اُٹھ کر سردار کاہِنوں اور لاویوں اور سارے اِسرائیل سے قَسم لی کہ وہ اِس اِقرار کے مُطابِق عمل کریں گے اور اُنہوں نے قَسم کھائی۔ 6 تب عزرا خُدا کے گھر کے سامنے سے اُٹھا اور یہُوحاناؔن بِن اِلیاسِب کی کوٹھری میں گیا اور وہاں جا کر نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ وہ اسِیری کے لوگوں کی خطا کے سبب سے ماتم کرتا رہا۔
7 پِھر اُنہوں نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں اسِیری کے سب لوگوں کے درمِیان مُنادی کی کہ وہ یروشلیِم میں اِکٹّھے ہو جائیں۔ 8 اور جو کوئی سرداروں اور بزُرگوں کی صلاح کے مُطابِق تِین دِن کے اندر نہ آئے اُس کا سارا مال ضبط ہو اور وہ خُود اسِیروں کی جماعت سے الگ کِیا جائے۔ 9 تب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے سب مَرد اُن تِین دِنوں کے اندر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے۔ مہِینہ نواں تھا اور اُس کی بِیسوِیں تارِیخ تھی اور سب لوگ اِس مُعاملہ اور بڑی بارِش کے سبب سے خُدا کے گھر کے سامنے کے مَیدان میں بَیٹھے کانپ رہے تھے۔
10 تب عزرا کاہِن کھڑا ہو کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے خطا کی ہے اور اِسرائیل کا گُناہ بڑھانے کو اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں۔ 11 پس خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے آگے اِقرار کرو اور اُس کی مرضی پر عمل کرو اور اِس سرزمِین کے لوگوں اور اجنبی عَورتوں سے الگ ہو جاؤ۔
12 تب ساری جماعت نے جواب دِیا اور بُلند آواز سے کہا کہ جَیسا تُو نے کہا وَیسا ہی ہم کو کرنا لازِم ہے۔ 13 لیکن لوگ بُہت ہیں اور اِس وقت شِدّت کی بارِش ہو رہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دِن کا کام ہے کیونکہ ہم نے اِس مُعاملہ میں بڑا گُناہ کِیا ہے۔ 14 اب ساری جماعت کے لِئے ہمارے سردار مُقرّر ہوں اور ہمارے شہروں میں جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مُقرّرہ وقتوں پر آئیں اور اُن کے ساتھ ہر شہر کے بزُرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خُدا کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل نہ جائے اور اِس مُعاملہ کا تصفِیہ نہ ہو جائے۔ 15 فقط یُونتن بِن عساہیل اور یحازؔیاہ بِن تِقوہ اِس بات کے خِلاف کھڑے ہُوئے اور مسلاّؔم اور سِبّتی لاوی نے اُن کی مدد کی۔
16 پر اسِیری کے لوگوں نے وَیسا ہی کِیا اور عزرا کاہِن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طرف سے سب نام بہ نام الگ کِئے گئے اور وہ دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اِس بات کی تحقِیقات کے لِئے بَیٹھے۔ 17 اور پہلے مہِینے کے پہلے دِن تک اُن سب مَردوں کے مُعاملہ کا فَیصلہ کِیا جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔
وہ مَرد جِن کی غَیر قَوم بِیویاں تھِیں
18 اور کاہِنوں کی اَولاد میں یہ لوگ مِلے جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں یعنی
بنی یشُوع میں سے یُوصدؔق کا بیٹا اور اُس کے بھائی معسیاؔہ اور الِیعزر اور یارِب اور جِدلیاؔہ۔ 19 اُنہوں نے اپنی بِیوِیوں کو دُور کرنے کا وعدہ کِیا اور گُنہگار ہونے کے سبب سے اُنہوں نے اپنے گُناہ کے لِئے اپنے اپنے ریوڑ میں سے ایک ایک مینڈھا قُربان کِیا۔
20 اور بنی اِمّیر میں سے حنانی اور زبدیاؔہ۔
21 اور بنی حارِم میں سے معسیاؔہ اور الِیاہ اور سمعیاؔہ اور یحی ایل اور عُزّیاہ۔
22 اور بنی فشحُور میں سے الیوؔعینی اور معسیاؔہ اور اِسمٰعیل اور نتنی ایل اور یُوزباؔد اور الِعسہ۔
23 اور لاویوں میں سے
یُوزباؔد اور سِمعی اور قِلایاؔہ (جو قلِیتاہ بھی کہلاتا ہے) فتحیاؔہ اور یہُوداؔہ اور الِیعزر۔
24 اور گانے والوں میں سے
اِلیاسِب اور دربانوں میں سے
سلُوؔم اور طلم اور اُورؔی۔
25 اور اِسرائیل میں سے
بنی پرعُوس میں سے رمیاؔہ اور یزّیاؔہ اور ملکیاہ اور مِیامِین اور الِیعزر اور ملکیاہ اور بِنایاؔہ۔
26 اور بنی عیلام میں سے متّنیاؔہ اور زکریاؔہ اور یحی ایل اور عبدؔی اور یرِیموؔت اور الِیاہ۔
27 اور بنی زتُّو میں سے الیوعینی اور اِلیاسِب اور متّنیاؔہ اور یرِیموؔت اور زاباد اور عزِیزؔا۔
28 اور بنی ببَی میں سے یہُوحاناؔن اور حننیاؔہ اور زبی اور عطلَی۔
29 اور بنی بانی میں سے۔ مسلاّؔم اور ملُوؔک اور عدایاؔہ اور یاسُوؔب اور سیِال اور یراموؔت۔
30 اور بنی پخت موآب میں سے عدنا اور کِلاؔل اور بِنایاؔہ اور معسیاؔہ اور متّنیاؔہ اور بضلی ایل اور بِنوؔی اور منسّی۔
31 اور بنی حارِم میں سے الِیعزر اور یشیاؔہ اور ملکیاہ اور سمعیاؔہ اور شمعُوؔن۔ 32 بِنیمِین اور ملُوؔک اور سمریاؔہ۔
33 اور بنی حاشُوم میں سے متّنَی اور متّتّاہ اور زاباد اور الِیفلط اور یریمَی اور منسّی اور سِمعی۔
34 اور بنی بانی میں سے معدَی اور عمرام اور اُوایل۔ 35 بِنایاؔہ اور بدیاؔہ اور کلُوہ۔ 36 اور وَنیاؔہ اور مرِیموؔت اور اِلیاسِب۔ 37 اور متّنیاؔہ اور متّنَی اور یعسَو۔
38 اور بانی اور بنِوی اور سِمعی۔ 39 اور سلمیاؔہ اور ناتن اور عدایاؔہ۔ 40 مکندؔبَی ساسیَ سارَی۔ 41 عزرئیل اور سلمیاؔہ سمریاؔہ۔ 42 سلُوم امریاؔہ یُوسفؔ۔
43 بنی نبُو میں سے یعی ایل متِّتیاؔہ زاباد زبِینا یدّد اور یُوایل بِنایاؔہ۔
44 یہ سب اجنبی عَورتوں کو بیاہ لائے تھے اور بعضوں کی بِیویاں اَیسی تِھیں جِن سے اُن کے اَولاد تھی۔