Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

عزرا


خورس بادشاہ یہُودیوں کی واپسی کا فرمان جاری کرتا ہے
1اور شاہِ فارِؔس خورس کی سلطنت کے پہلے سال میں اِس لِئے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیاؔہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فارِس خورس کا دِل اُبھارا۔ سو اُس نے اپنی تمام مُملکت میں مُنادی کرائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ
2شاہِ فارِؔس خورس یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مُملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور مُجھے تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُوداؔہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤُں۔ 3پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ یروشلیِم کو جو یہُوداؔہ میں ہے جائے اور خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائے (خُدا وُہی ہے)۔ 4اور جو کوئی کِسی جگہ جہاں اُس نے قیام کِیا باقی رہا ہو تو اُسی جگہ کے لوگ چاندی اور سونے اور مال اور مواشی سے اُس کی مدد کریں اور عِلاوہ اِس کے وہ خُدا کے گھر کے لِئے جو یروشلیِم میں ہے رضا کے ہدئے دیں۔
5تب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے آبائی خاندانوں کے سردار اور کاہِن اور لاوی اور وہ سب جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا اُٹھے کہ جا کر خُداوند کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائیں۔ 6اور اُن سبھوں نے جو اُن کے پڑوس میں تھے عِلاوہ اُن سب چِیزوں کے جو خُوشی سے دی گئِیں چاندی کے برتنوں اور سونے اور اسباب اور مواشی اور قِیمتی اشیا سے اُن کی مدد کی۔
7اور خورس بادشاہ نے بھی خُداوند کے گھر کے اُن برتنوں کو نِکلوایا جِن کو نبُوکدؔنضر یروشلیِم سے لے آیا تھا اور اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا تھا۔ 8اِن ہی کو شاہِ فارِؔس خورس نے خزانچی مِترداؔت کے ہاتھ سے نِکلوایا اور اُن کو گِن کر یہُوداؔہ کے امِیر شیسؔبضّر کو دِیا۔ 9اور اُن کی گِنتی یہ ہے۔ سونے کی تِیس تھالِیاں اور چاندی کی ہزار تھالِیاں اور اُنتِیس چُھرِیاں۔ 10اور سونے کے تِیس پیالے اور چاندی کے دُوسری قِسم کے چار سَو دس پِیالے اور اَور قِسم کے برتن ایک ہزار۔ 11سونے اور چاندی کے کُل ظرُوف پانچ ہزار چار سَو تھے۔ شیسؔبضّر اِن سبھوں کو جب اسِیری کے لوگ بابل سے یروشلیِم کو پُہنچائے گئے لے آیا۔
اسیِری سے واپس آنے والوں کی فہرِست
1مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکدؔنضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُوداؔہ میں اپنے اپنے شہر کو واپس آئے یہ ہیں۔ 2وہ زرُبّاؔبل۔ یشُوؔع۔ نحمیاؔہ۔ سِراؔیا۔ رعلایاؔہ۔ مردؔکی۔ بِلشاؔن۔ مِسفار۔ بِگوَؔی۔ رحُوؔم اور بعنہ کے ساتھ آئے۔ اِسرائیلی قَوم کے مَردوں کا یہ شُمار ہے۔
3بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔
4بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔
5بنی آرخ سات سَو پچھتّر۔
6بنی پخت موآب جو یشُوؔع اور یوآؔب کی اَولاد میں سے تھے دو ہزار آٹھ سَو بارہ۔
7بنی عَیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔
8بنی زتُّو نو سَو پَینتالِیس۔
9بنی زکّی سات سَو ساٹھ۔
10بنی بانی چھ سَو بیالِیس۔
11بنی ببئی چھ سَو تیئِیس۔
12بنی عزجاد ایک ہزار دو سَو بائِیس۔
13بنی ادُونقام چھ سَو چھیاسٹھ۔
14بنی بِگوی دو ہزار چھپّن۔
15بنی عدین چار سَو چوّن۔
16بنی اِطیر حزقیاہ کے گھرانے کے اٹھانوے۔
17بنی بضَی تِین سَو تیئِیس۔
18بنی یُورہ ایک سَو بارہ۔
19بنی حاشُوم دو سَو تیئِیس۔
20بنی جِبّار پچانوے۔
21بنی بَیت لحم ایک سَو تیئِیس۔
22اہلِ نطُوفہ چھپّن۔
23اہلِ عنتوت ایک سَو اٹھّائِیس۔
24بنی عزماوت بیالِیس۔
25قریت عریم اور کفرؔہ اور بیروؔت کے لوگ سات
سَو تَینتالِیس۔
26رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِیّس۔
27اہلِ مِکماؔس ایک سَو بائِیس۔
28بَیت ایل اور عی کے لوگ دو سَو تیئِیس۔
29بنی نبُو باون۔
30بنی مجبِیس ایک سَو چھپّن۔
31دُوسرے عَیلاؔم کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔
32بنی حارِم تِین سَو بِیس۔
33لود اور حادِید اور اونو کی اَولاد سات سَو پچِّیس۔
34یریحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔
35سناآؔہ کے لوگ تِین ہزار چھ سَو تِیس۔
36پِھر کاہِنوں یعنی یشُوؔع کے خاندان میں سے
یدعیاؔہ کی اَولاد نَو سَو تِہتّر۔
37بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔
38بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔
39بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔
40اور لاویوں یعنی ہُوداویاؔہ کی نسل میں سے یشُوؔع
اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔
41گانے والوں میں سے بنی آسف ایک سَو اٹّھائِیس۔
42دربانوں کی نسل میں سے بنی سلُوم۔ بنی آطِیر۔
بنی طلمُون۔ بنی عقُّوب۔ بنی خطِیطا۔ بنی سوبی
سب مِل کر ایک سَو اُنتالِیس۔
43اور نتنیِم میں سے بنی ضیحا۔ بنی حسُوفا۔ بنی طبعُوت۔
44بنی قروس۔ بنی سیعہا۔ بنی فدون۔
45بنی لِبانہ۔ بنی حجابہ۔ بنی عقُّوب۔
46بنی حجاب۔ بنی شملَی۔ بنی حنان۔
47بنی جِدّیل۔ بنی جحر۔ بنی رَآیاہ۔
48بنی رصین۔ بنی نقُّودا۔ بنی جزّام۔
49بنی عُزّا۔ بنی فاسیخ۔ بنی بسَی۔
50بنی اسناہ۔ بنی معُونِیم۔ بنی نفی سِیم۔
51بنی بقبوق بنی حقُوفا۔ بنی حرحُور۔
52بنی بضلُوت۔ بنی محِیدا۔ بنی حرشا۔
53بنی برقوُس۔ بنی سِیسرا۔ بنی تامح۔
54بنی نضیاح۔ بنی خطِیفا۔
55سُلیماؔن کے خادِموں کی اَولاد
بنی سُوطی۔ بنی حسُوفرت بنی فرُودا۔
56بنی یعلہ۔ بنی درقُون۔ بنی جِدّیل۔
57بنی سفطیاہ۔ بنی خطِّیل۔
بنی فُوکرت ضبائِم۔ بنی امی۔
58سب نتنیِم اور سُلیماؔن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔
59اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرُوؔب اور ادّان اور امِیر سے گئے تھے سو یہ ہیں پر یہ لوگ اپنے اپنے آبائی خاندان اور نسل کا پتا نہیں دے سکے کہ اِسرائیل کے ہیں یا نہیں۔ 60یعنی بنی دِلایاہ۔ بنی طُوبیاہ۔ بنی نقُودا چھ سَو باون۔
61اور کاہِنوں کی اَولاد میں سے بنی حبایاہ۔ بنی ہقوص۔ بنی برزِلّی جِس نے جِلعادی برزِلّی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔ 62اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر نہ پائی۔ اِس لِئے وہ ناپاک سمجھے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔ 63اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ جب تک کوئی کاہِن اُورِیم و تمِّیم لِئے ہُوئے نہ اُٹھے تب تک وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں۔
64ساری جماعت مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ کی تھی۔
65اِن کے عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمار سات ہزار تِین سَو سَینتِیس تھا
اور اُن کے ساتھ دو سَو گانے والے اور گانے والِیاں تِھیں۔
66اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس۔
اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔
67اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس
اور اُن کے گدھے چھ ہزار سات سَو بِیس تھے۔
68اور آبائی خاندانوں کے بعض سرداروں نے جب وہ خُداوند کے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آئے تو خُوشی سے خُدا کے مسکن کے لِئے ہدئے دِئے تاکہ وہ پِھر اپنی جگہ پر تعمِیر کِیا جائے۔ 69اُنہوں نے اپنے مقدُور کے مُوافِق کام کے خزانہ میں سونے کے اِکسٹھ ہزار دِرہم اور چاندی کے پانچ ہزار مَنہ اور کاہِنوں کے ایک سَو پَیراہِن دِئے۔
70سو کاہِن اور لاوی اور بعض لوگ اور گانے والے اور دربان اور نتنِیم اپنے اپنے شہر میں اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے شہر میں بس گئے۔
پرستِش اور عبادت کا آغازنَو
1جب ساتواں مہِینہ آیا اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں بس گئے تو لوگ یک تن ہو کر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے۔ 2تب یشُوع بِن یُوصدؔق اور اُس کے بھائی جو کاہِن تھے اور زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور اُس کے بھائی اُٹھ کھڑے ہُوئے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کا مذبح بنایا تاکہ اُس پر سوختنی قُربانِیاں چڑھائیں جَیسا مَردِ خُدا مُوسیٰ کی شرِیعت میں لِکھا ہے۔ 3اور اُنہوں نے مذبح کو اُس کی جگہ پر رکھّا کیونکہ اُن اطراف کی قَوموں کے سبب سے اُن کو خَوف رہا اور وہ اُس پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں یعنی صُبح و شام کی سوختنی قُربانِیاں چڑھانے لگے۔ 4اور اُنہوں نے نوِشتہ کے مُطابِق خَیموں کی عِید منائی اور روز کی سوختنی قُربانِیاں گِن گِن کر جَیسا جِس دِن کا فرض تھا دستُور کے مُوافِق چڑھائِیں۔ 5اُس کے بعد دائِمی سوختنی قُربانی اور نئے چاند کی اور خُداوند کی اُن سب مُقرّرہ عِیدوں کی جو مُقدّس ٹھہرائی گئی تِھیں اور ہر شخص کی طرف سے اَیسی قُربانِیاں چڑھائِیں جو رضا کی قُربانی خُوشی سے خُداوند کے لِئے گُذرانتا تھا۔ 6ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ سے وہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھانے لگے پر خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ہنُوز ڈالی نہ گئی تھی۔
ہَیکل کی تعمِیرنَو کا آغاز
7اور اُنہوں نے مِعماروں اور بڑھیوں کی نقدی دی اور صَیدانیوں اور صُوریوں کو کھانا پِینا اور تیل دِیا تاکہ وہ دیودار کے لٹّھے لُبناؔن سے یافا کو سمُندر کی راہ سے لائیں جَیسا اُن کو شاہِ فارِس خورس سے پروانہ مِلا تھا۔ 8پِھر اُن کے خُدا کے گھر میں جو یروشلیِم میں ہے آ پُہنچنے کے بعد دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے میں زرُبّابل بن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصدؔق نے اور اُن کے باقی بھائی کاہِنوں اور لاویوں اور سبھوں نے جو اسِیری سے لَوٹ کر یروشلیِم کو آئے تھے کام شرُوع کِیا اور لاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے مُقرّر کِیا کہ خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی کریں۔ 9تب یشُوع اور اُس کے بیٹے اور بھائی اور قدمی ایل اور اُس کے بیٹے جو یہُوداؔہ کی نسل سے تھے مِل کر اُٹھے کہ خُدا کے گھر میں کارِیگروں کی نِگرانی کریں اور بنی حنداد بھی اور اُن کے بیٹے اور بھائی جو لاوی تھے اُن کے ساتھ تھے۔
10سو جب مِعمار خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد ڈالنے لگے تو اُنہوں نے کاہِنوں کو اپنے اپنے پَیراہن پہنے اور نرسِنگے لِئے ہُوئے اور آسف کی نسل کے لاویوں کو جھانجھ لِئے ہُوئے کھڑا کِیا کہ شاہِ اِسرائیل داؤُد کی ترتِیب کے مُطابِق خُداوند کی حمد کریں۔ 11سو وہ باہم نَوبت بہ نَوبت خُداوند کی سِتایش اور شُکرگُذاری میں گا گا کر کہنے لگے کہ
وہ بھلا ہے
کیونکہ اُس کی رحمت ہمیشہ اِسرائیل پر ہے۔
جب وہ خُداوند کی سِتایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بُلند آواز سے نعرہ مارا اِس لِئے کہ خُداوند کے گھر کی بُنیاد پڑی تھی۔ 12لیکن کاہِنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بُہت سے عُمر رسِیدہ لوگ جِنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اُس وقت جب اِس گھر کی بُنیاد اُن کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چِلاّ کر رونے لگے اور بُہتیرے خُوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔ 13سو لوگ خُوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں اِمتِیاز نہ کر سکے کیونکہ لوگ بُلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دُور تک سُنائی دیتی تھی۔
ہَیکل کی تعمِیرنَو کی مُخالفت
1جب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔ 2تو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّوؔن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔
3لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہارا کام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤ بلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِؔس خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔
4تب مُلک کے لوگ یہُوداؔہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔ 5اور شاہِ فارِس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارِس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔
یروشلیِم کی تعمِیرنَو کی مُخالفت
6اور اخسویرؔس کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔
7پِھر ارتخششتا کے دِنوں میں بِشلاؔم اور مترداؔت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارِس ارتخششتا کو لِکھا۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اور ارامی زُبان میں لِکھا تھا۔
8رحُوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔
9سو رحوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی
رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اور فارِس
اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ اور عَیلاؔم کے تھے۔ 10اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ
اِس کو لِکھا۔
11اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے۔
آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پار رہتے ہیں وغیرہ۔
12بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو
حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں۔ چُنانچہ دِیواروں کو ختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے ہیں۔ 13سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو گا۔ 14سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ کی تحقِیر ہو اِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی ہے۔ 15تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو معلُوم ہو گا اور یقِین ہو جائے گا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے اور قدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے ہیں۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔ 16اور ہم بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہر تعمِیر ہو اور اِس کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔
17تب بادشاہ نے رحُوم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں کو جو سامرؔیہ اور دریا پار کے باقی مُلک میں رہتے ہیں یہ جواب بھیجا کہ سلام وغیرہ۔
18جو خط تُم نے ہمارے پاس بھیجا وہ میرے حضُور صاف صاف پڑھا گیا۔ 19اور مَیں نے حُکم دِیا اور تفتِیش ہُوئی اور معلُوم ہُؤا کہ اِس شہر نے قدِیم زمانہ سے بادشاہوں سے بغاوت کی ہے اور فِتنہ اور فساد اُس میں ہوتا رہا ہے۔ 20اور یروشلیِم میں زورآور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جِنہوں نے دریا پار کے سارے مُلک پر حُکُومت کی ہے اور خِراج چُنگی اور محصُول اُن کو دِیا جاتا تھا۔ 21سو تُم حُکم جاری کرو کہ یہ لوگ کام بند کریں اور یہ شہر نہ بنے جب تک میری طرف سے فرمان جاری نہ ہو۔ 22خبردار اِس میں سُستی نہ کرنا۔ بادشاہوں کے نُقصان کے لِئے خرابی کیوں بڑھنے پائے؟
23سو جب ارتخششتا بادشاہ کے خط کی نقل رحُوؔم اور شمسی مُنشی اور اُن کے رفِیقوں کے سامنے پڑھی گئی تو وہ جلد یہُودیوں کے پاس یروشلیِم کو گئے اور جبر اور زور سے اُن کو روک دِیا۔
ہَیکل کی تعمِیر کا کام دوبارہ شرُوع ہوتا ہے
24تب خُدا کے گھر کا جو یروشلیِم میں ہے کام مَوقُوف ہُؤا اور شاہِ فارِس دارا کی سلطنت کے دُوسرے برس تک بند رہا۔
1پِھر نبی یعنی حجُّی نبی اور زکریاہ بِن عِدُّو اُن یہُودیوں کے سامنے جو یہُوداؔہ اور یرُوشلِیم میں تھے نبُوّت کرنے لگے اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُن کے سامنے نبُوّت کی۔ 2تب زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصدؔق اُٹھے اور خُدا کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے بنانے لگے اور خُدا کے وہ نبی اُن کے ساتھ ہو کر اُن کی مدد کرتے تھے۔
3اُن ہی دِنوں دریا پار کا حاکِم تتّنی اور شتربوزؔنَی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ کِس کے فرمان سے تُم اِس گھر کو بناتے اور اِس فصِیل کو تمام کرتے ہو؟ 4تب ہم نے اُن سے اِس طرح کہا کہ اُن لوگوں کے کیا نام ہیں جو اِس عِمارت کو بنا رہے ہیں؟ 5پر یہُودیوں کے بزُرگوں پر اُن کے خُدا کی نظر تھی۔ سو اُنہوں نے اُن کو نہ روکا جب تک کہ وہ مُعاملہ دارا تک نہ پُہنچا اور پِھر اِس کے بارے میں خط کے ذرِیعہ سے جواب نہ آیا۔ 6اُس خط کی نقل جو دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوزؔنَی اور اُس کے افارسکی رفِیقوں نے جو دریا پار تھے دارا بادشاہ کو بھیجا۔
7اُنہوں نے اُس کے پاس ایک خط بھیجا جِس میں یُوں لِکھا تھا دارا بادشاہ کی ہر طرح سلامتی ہو!
8بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُوداؔہ کے صُوبہ میں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے۔ وہ بڑے بڑے پتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھری جا رہی ہیں اور کام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اور اُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔
9تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیا اور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھر کو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟ 10اور ہم نے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ ہم اُن لوگوں کے نام لِکھ کر حضُور کو خبر دیں کہ اُن کے سردار کَون ہیں۔
11اور اُنہوں نے ہم کو یُوں جواب دِیا کہ ہم زمِین و آسمان کے خُدا کے بندے ہیں اور وُہی مسکن بنا رہے ہیں جِسے بنے بُہت برس ہُوئے اور جِسے اِسرائیل کے ایک بڑے بادشاہ نے بنا کر تیّار کِیا تھا۔ 12لیکن جب ہمارے باپ دادا نے آسمان کے خُدا کو غُصّہ دِلایا تو اُس نے اُن کو شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کسدی کے ہاتھ میں کر دِیا جِس نے اِس گھر کو اُجاڑ دِیا اور لوگوں کو بابل کو لے گیا۔ 13لیکن شاہِ بابل خورس کے پہلے سال خورس بادشاہ نے حُکم دِیا کہ خُدا کا یہ گھر بنایا جائے۔ 14اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے ظرُوف کو بھی جِن کو نبُوکدؔنضر یروشلیِم کی ہَیکل سے نِکال کر بابل کے مندِر میں لے آیا تھا اُن کو خورس بادشاہ نے بابل کے مندِر سے نِکالا اور اُن کو شیسبضّر نامی ایک شخص کو جِسے اُس نے حاکِم بنایا تھا سَونپ دِیا۔ 15اور اُس سے کہا کہ اِن برتنوں کو لے اور جا اور اِن کو یروشلیِم کی ہَیکل میں رکھ اور خُدا کا مسکن اپنی جگہ پر بنایا جائے۔
16تب اُسی شیسبضّر نے آ کر خُدا کے گھر کی جو یروشلیِم میں ہے بُنیاد ڈالی اور اُس وقت سے اب تک یہ بن رہا ہے پر ابھی تیّار نہیں ہُؤا۔
17سو اب اگر بادشاہ مُناسِب جانے تو بادشاہ کے دَولت خانہ میں جو بابل میں ہے تفتِیش کی جائے کہ خورس بادشاہ نے خُدا کے اِس گھر کو یروشلیِم میں بنانے کا حُکم دِیا تھا یا نہیں اور اِس مُعاملہ میں بادشاہ اپنی مرضی ہم پر ظاہِر کرے۔
خورس کا فرمان دوبارہ مِلتا ہے
1تب دارا بادشاہ کے حُکم سے بابل کے اُس توارِیخی کُتب خانہ میں جِس میں خزانے دھرے تھے تفتِیش کی گئی۔ 2چُنانچہ اخمتا کے محلّ میں جو مادَؔے کے صُوبہ میں واقِع ہے ایک طُومار مِلا جِس میں یہ حُکم لِکھا ہُؤا تھا۔
3خورس بادشاہ کے پہلے سال خورس بادشاہ نے خُدا کے گھر کی بابت جو یروشلیِم میں ہے حُکم کِیا کہ وہ گھر یعنی وہ مقام جہاں قُربانِیاں کرتے ہیں بنایا جائے اور اُس کی بُنیادیں مضبُوطی سے ڈالی جائیں اُس کی اُونچائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی ساٹھ ہاتھ ہو۔ 4تِین ردّے بھاری پتّھروں کے اور ایک ردّہ نئی لکڑی کا ہو اور خرچ شاہی محلّ سے دِیا جائے۔ 5اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے برتن بھی جِن کو نبُوکدؔنضر اُس ہَیکل سے جو یروشلیِم میں ہے نِکال کر بابل کو لایا واپس دِئے جائیں اور یروشلیِم کی ہَیکل میں اپنی اپنی جگہ پُہنچائے جائیں اور تُو اُن کو خُدا کے گھر میں رکھ دینا۔
دارا بادشاہ کام جاری رکھنے کا حُکم دیتا ہے
6سو تُو اَے دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوؔزنَی اور تُمہارے افارسکی رفِیق جو دریا پار ہیں تُم وہاں سے دُور رہو۔ 7خُدا کے اِس گھر کے کام میں دست اندازی نہ کرو۔ یہُودیوں کا حاکِم اور یہُودیوں کے بزُرگ خُدا کے گھر کو اُس کی جگہ پر تعمِیر کریں۔ 8عِلاوہ اِس کے خُدا کے اِس گھر کے بنانے میں یہُودیوں کے بزُرگوں کے ساتھ تُم کو کیا کرنا ہے۔ سو اُس کی بابت میرا یہ حُکم ہے کہ شاہی
مال میں سے یعنی دریا پار کے خِراج میں سے اُن
لوگوں کو بِلاتوقُّف خرچ دِیا جائے تاکہ اُن کو رُکنا نہ پڑے۔ 9اور آسمان کے خُدا کی سوختنی قُربانیوں
کے لِئے جِس جِس چِیز کی اُن کو ضرُورت ہو یعنی بچھڑے اور مینڈھے اور حلوان اور جِتنا گیہُوں اور نمک اور مَے اور تیل وہ کاہِن جو یروشلِیم میں ہیں بتائیں وہ سب بِلاناغہ روز بروز اُن کو دِیا جائے۔ 10تاکہ وہ آسمان کے خُدا کے حضُور راحت انگیز قُربانِیاں چڑھائیں اور بادشاہ اور شاہزادوں کی عُمر درازی کے لِئے دُعا کریں۔ 11مَیں نے یہ حُکم بھی دِیا ہے کہ جو شخص اِس فرمان کو بدل دے اُس کے گھر میں سے کڑی نِکالی جائے اور اُسے اُسی پر چڑھا کر سُولی دی جائے اور اِس بات کے سبب سے اُس کا گھر کُوڑا خانہ بنا دِیا جائے۔ 12اور وہ خُدا جِس نے اپنا نام وہاں رکھّا ہے سب بادشاہوں اور لوگوں کو جو خُدا کے اُس گھر کو جو یروشلیِم میں ہے ڈھانے کی غرض سے اِس حُکم کو بدلنے کے لِئے اپنا ہاتھ بڑھائیں غارت کرے۔ مُجھ دارا نے حُکم دے دِیا۔ اِس پر بڑی کوشِش سے عمل ہو۔
ہَیکل کی مخصُوصیّت
13تب دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوزؔنَی اور اُن کے رفِیقوں نے دارا بادشاہ کے فرمان بھیجنے کے سبب سے بِلاتوقُّف اُس کے مُطابِق عمل کِیا۔ 14سو یہُودیوں کے بزُرگ حَجّی نبی اور زکرؔیاہ بِن عِدُّو کی نبُوّت کے سبب سے تعمِیر کرتے اور کامیاب ہوتے رہے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے حُکم اور خورس اور دارا اور شاہِ فارِس ارتخششتا کے حُکم کے مُطابِق اُسے بنایا اور تمام کِیا۔ 15سو یہ مسکن ادار کے مہِینے کی تِیسری تارِیخ میں دارا بادشاہ کی سلطنت کے چھٹے برس تمام ہُؤا۔ 16اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور اسِیری کے باقی لوگوں نے خُوشی کے ساتھ خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کی۔ 17اور اُنہوں نے خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کے مَوقع پر سَو بَیل اور دو سَو مینڈھے اور چار سَو برّے اور سارے اِسرائیل کی خطا کی قُربانی کے لِئے اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق بارہ بکرے چڑھائے۔ 18اور جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اُنہوں نے کاہِنوں کو اُن کی تقسِیم اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق خُدا کی عِبادت کے لِئے جو یروشلیِم میں ہوتی ہے مُقرّر کِیا۔
عِیدِ فَسح
19اور پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُن لوگوں نے جو اسِیری سے آئے تھے عِیدِ فَسح منائی۔ 20کیونکہ کاہِنوں اور لاویوں نے یک تن ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا تھا۔ وہ سب کے سب پاک تھے اور اُنہوں نے اُن سب لوگوں کے لِئے جو اسِیری سے آئے تھے اور اپنے بھائی کاہِنوں کے لِئے اور اپنے واسطے فَسح کو ذبح کِیا۔ 21اور بنی اِسرائیل نے جو اسِیری سے لَوٹے تھے اور اُن سبھوں نے جو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے طالِب ہونے کے لِئے اُس سرزمِین کی اجنبی قَوموں کی نجاستوں سے الگ ہو گئے تھے فَسح کھایا۔ 22اور خُوشی کے ساتھ سات دِن تک فطِیری روٹی کی عِید منائی کیونکہ خُداوند نے اُن کو شادمان کِیا تھا اور شاہِ اسُور کے دِل کو اُن کی طرف مائِل کِیا تھا تاکہ وہ خُدا یعنی اِسرائیل کے خُدا کے مسکن کے بنانے میں اُن کی مدد کرے۔
عزرا کی یروشلیِم میں آمد
1اِن باتوں کے بعد شاہِ فارِس ارتخششتا کے دَورِ سلطنت میں عزرا بِن سِراؔیاہ بِن عزرؔیاہ بِن خِلقیاہ۔ 2بِن سلُوم بِن صدُوؔق بِن اخِیطُوؔب۔ 3بِن امرؔیاہ بِن عزریاؔہ بِن مِرایوؔت۔ 4بِن زراخیاؔہ بِن عُزّی بِن بُقّی۔ 5بِن ابِیسُوؔع بِن فِینحاؔس بِن الِیعزر بِن ہارُونؔ سردار کاہِن۔
6یِہی عزرا بابل سے گیا اور وہ مُوسیٰ کی شرِیعت میں جِسے خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے دِیا تھا ماہِر فقِیہہ تھا اور چُونکہ خُداوند اُس کے خُدا کا ہاتھ اُس پر تھا بادشاہ نے اُس کی سب درخواستیں منظُور کِیں۔ 7اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اور نتِنیم میں سے کُچھ لوگ ارتخششتا بادشاہ کے ساتویں سال یروشلیِم میں آئے۔ 8اور وہ بادشاہ کی سلطنت کے ساتویں برس کے پانچویں مہِینے یروشلیِم میں پُہنچا۔ 9کیونکہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تو وہ بابل سے چلا اور پانچویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یروشلیِم میں آ پُہنچا کیونکہ اُس کے خُدا کی شفقت کا ہاتھ اُس پر تھا۔ 10اِس لِئے کہ عزرا آمادہ ہو گیا تھا کہ خُداوند کی شرِیعت کا طالِب ہو اور اُس پر عمل کرے اور اِسرائیل میں آئِین اور احکام کی تعلِیم دے۔
ارتخششتا بادشاہ کی دستاویز جو اس نے عزرا کو دی
11اور عزرا کاہِن اور فقِیہہ یعنی خُداوند کے اِسرائیل کو دِئے ہُوئے احکام اور آئِین کی باتوں کے فقِیہہ کو جو خط ارتخششتا بادشاہ نے عِنایت کِیا اُس کی نقل یہ ہے۔
12ارتخششتا شاہنشاہ کے طرف سے عزرا کاہِن یعنی آسمان کے خُدا کی شرِیعت کے فقِیہہِ کامِل وغیرہ وغیرہ کو۔
13مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ اِسرائیل کے جو لوگ اور اُن کے کاہِن اور لاوی میری مُملکت میں ہیں اُن میں سے جِتنے اپنی خُوشی سے یروشلیِم کو جانا چاہتے ہیں تیرے ساتھ جائیں۔ 14چُونکہ تُو بادشاہ اور اُس کے ساتوں مُشِیروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہے تاکہ اپنے خُدا کی شرِیعت کے مُطابِق جو تیرے ہاتھ میں ہے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا حال دریافت کرے۔ 15اور جو چاندی اور سونا بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں نے اِسرائیل کے خُدا کو جِس کا مسکن یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے نذر کِیا ہے لے جائے۔ 16اور جِس قدر چاندی سونا بابل کے سارے صُوبہ سے تُجھے مِلے گا اور جو خُوشی کے ہدئے لوگ اور کاہِن اپنے خُدا کے گھر کے لِئے جو یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے دیں اُن کو لے جائے۔
17اِس لِئے اُس رُوپے سے بَیل اور مینڈھے اور حلوان اور اُن کی نذر کی قُربانِیاں اور اُن کے تپاون کی چِیزیں تُو بڑی کوشِش سے خرِیدنا اور اُن کو اپنے خُدا کے گھر کے مذبح پر جو یروشلیِم میں ہے چڑھانا۔ 18اور تُجھے اور تیرے بھائِیوں کو باقی چاندی سونے کے ساتھ جو کُچھ کرنا مُناسِب معلُوم ہو وُہی اپنے خُدا کی مرضی کے مُطابِق کرنا۔ 19اور جو برتن تُجھے تیرے خُدا کے گھر کی عِبادت کے لِئے سونپے جاتے ہیں اُن کو یروشلیِم کے خُدا کے حضُور دے دینا۔ 20اور جو کُچھ اَور تیرے خُدا کے گھر کے لِئے ضرُوری ہو جو تُجھے دینا پڑے اُسے شاہی خزانہ سے دینا۔ 21اور مَیں ارتخششتا بادشاہ خود دریا پار کے سب خزانچیوں کو حُکم کرتا ہُوں کہ جو کُچھ عزرا کاہِن آسمان کے خُدا کی شرِیعت کا فقِیہہ تُم سے چاہے وہ بِلاتوقُّف کِیا جائے۔ 22یعنی سَو قِنطار چاندی اور سَو کُر گیہُوں اور سَو بَت مَے اور سَو بَت تیل تک اور نمک بے اندازہ۔ 23جو کُچھ آسمان کے خُدا نے حُکم کِیا ہے سو ٹِھیک وَیسا ہی آسمان کے خُدا کے گھر کے لِئے کِیا جائے کیونکہ بادشاہ اور شاہزادوں کی مُملکت پر غضب کیوں بھڑکے؟ 24اور تُم کو ہم آگاہ کرتے ہیں کہ کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اور نتنیِم اور خُدا کے اِس گھر کے خادِموں میں سے کِسی پر خِراج چُنگی یا محصُول لگانا جائِز نہ ہو گا۔ 25اور اَے عزرا تُو اپنے خُدا کی اُس دانِش کے مُطابِق جو تُجھ کو عِنایت ہُوئی حاکِموں اور قاضِیوں کو مُقرّر کر تاکہ دریا پار کے سب لوگوں کا جو تیرے خُدا کی شرِیعت کو جانتے ہیں اِنصاف کریں اور تُم اُس کو جو نہ جانتا ہو سِکھاؤ۔ 26اور جو کوئی تیرے خُدا کی شرِیعت پر اور بادشاہ کے فرمان پر عمل نہ کرے اُس کو بِلاتوقُّف قانُونی سزا دی جائے۔ خواہ مَوت یا جلاوطنی یا مال کی ضبطی یا قَید کی۔
عزرا خُدا کی حمد کرتا ہے
27خُداوند ہمارے باپ دادا کا خُدا مُبارک ہو جِس نے یہ بات بادشاہ کے دِل میں ڈالی کہ خُداوند کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے آراستہ کرے۔ 28اور بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں کے حضُور اور بادشاہ کے سب عالی قدر سرداروں کے آگے اپنی رحمت مُجھ پر کی اور مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کے ہاتھ سے جو مُجھ پر تھا تقوِیّت پائی اور مَیں نے اِسرائیل میں سے خاص لوگوں کو اِکٹّھا کِیا کہ وہ میرے ہمراہ چلیں۔
اسیِری سے واپس آنے والے لوگ
1ارتخششتا بادشاہ کے دَورِ سلطنت میں جو لوگ میرے ساتھ بابل سے نِکلے اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ ہیں اور اُن کا نسب نامہ یہ ہے۔
2بنی فِینحاس میں سے جَیرؔسوم۔
بنی اِتمر میں سے دانی ایل۔
بنی داؤُد میں سے حطُّوؔش۔
3بنی سِکنیاہ کی نسل کے بنی پرعُوص میں سے زکرؔیاہ
اور اُس کے ساتھ ڈیڑھ سَو مَرد نسب نامہ کی رُو سے گِنے ہُوئے تھے۔
4بنی پخت موآب میں سے اِلیہُوؔعینی بِن زراخیاؔہ
اور اُس کے ساتھ دو سَو مَرد۔
5اور بنی سِکنیاہ میں سے یحزی ایل کا بیٹا اور اُس کے ساتھ تِین سَو مَرد۔
6اور بنی عدِین میں سے عبد بِن یُونتن اور اُس کے ساتھ پچاس مَرد۔
7اور بنی عیلام میں سے یسعیاہ بِن عتلیاؔہ اور اُس کے ساتھ ستّر مَرد۔
8اور بنی سفطیاہ میں سے زبدیاؔہ بِن مِیکاایل اور اُس کے ساتھ اسّی مَرد۔
9اور بنی یوآب میں سے عبدؔیاہ بِن یحی ایل اور اُس کے ساتھ دو سَو اٹھّارہ مَرد۔
10اور بنی سلُومِیت میں سے یُوسُفیاؔہ کا بیٹا اور اُس کے ساتھ ایک سَو ساٹھ مَرد۔
11اور بنی ببَی میں سے زکریاؔہ بِن ببَی اور اُس کے ساتھ اٹھائِیس مَرد۔
12اور بنی عزجاد میں سے یُوحناؔن بِن ہقّاطاؔن اور اُس کے ساتھ ایک سَو دس مَرد۔
13اور بنی ادُونِقام میں سے جو سب سے پِیچھے گئے
اُن کے نام یہ ہیں الیفلط اور یعی ایل اور سمعیاؔہ اور اُن کے ساتھ ساٹھ مَرد۔
14اور بنی بِگوَی میں سے عُوطی اور زبُّود اور اُن کے ساتھ ستّر مَرد۔
عزرا ہَیکل کے لِئے لاوی تلاش کرتا ہے
15پِھر مَیں نے اُن کو اُس دریا کے پاس جو اہاوا کی سِمت کو بہتا ہے اِکٹّھا کِیا اور وہاں ہم تِین دِن خَیموں میں رہے اور مَیں نے لوگوں اور کاہِنوں کا مُلاحظہ کِیا پر بنی لاوی میں سے کِسی کو نہ پایا۔ 16تب مَیں نے الِیعزر اور ارِیئیل اور سمعیاؔہ اور اِلناتن اور یرِیب اور اِلناتن اور ناتن اور زکرؔیاہ اور مسلاّؔم کو جو رئِیس تھے اور یُویرِؔیب اور اِلناتن کو جو مُعلِّم تھے بُلوایا۔ 17اور مَیں نے اُن کو کسِیفیا نام ایک مقام میں اِدُّو سردار کے پاس بھیجا اور جو کُچھ اُن کو اِدُّو اور اُس کے بھائیوں نتنیِم سے کسِیفیا میں کہنا تھا بتایا کہ وہ ہمارے خُدا کے گھر کے لِئے خِدمت کرنے والے ہمارے پاس لے آئیں۔ 18اور چُونکہ ہمارے خُدا کی شفقت کا ہاتھ ہم پر تھا اِس لِئے وہ محلی بِن لاوی بِن اِسرائیل کی اَولاد میں سے ایک دانِش مند شخص کو اور سرِبیاؔہ کو اور اُس کے بیٹوں اور بھائیوں یعنی اٹّھارہ آدمِیوں کو۔ 19اور حسبیاؔہ کو اور اُس کے ساتھ بنی مراری میں سے یسعیاہ کو اور اُس کے بھائیوں اور اُن کے بیٹوں کو یعنی بِیس آدمِیوں کو۔ 20اور نتنِیم میں سے جِن کو داؤُد اور امِیروں نے لاویوں کی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا تھا دو سَو بِیس نتنیِم کو لے آئے۔ اِن سبھوں کے نام بتا دِئے گئے تھے۔
عزرا روزہ رکھنے اور دُعا مانگنے میں لوگوں کی قیادت کرتا ہے
21تب مَیں نے اہاوا کے دریا پر روزہ کی مُنادی کرائی تاکہ ہم اپنے خُدا کے حضُور اُس سے اپنے اور اپنے بال بچّوں اور اپنے مال کے لِئے سِیدھی راہ طلب کرنے کو فروتن بنیں۔ 22کیونکہ مَیں نے شرم کے باعِث بادشاہ سے سپاہِیوں کے جتھے اور سواروں کے لِئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ میں دُشمن کے مُقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہا تھا کہ ہمارے خُدا کا ہاتھ بھلائی کے لِئے اُن سب کے ساتھ ہے جو اُس کے طالِب ہیں اور اُس کا زور اور قہر اُن سب کے خِلاف ہے جو اُسے ترک کرتے ہیں۔ 23سو ہم نے روزہ رکھ کر اِس بات کے لِئے اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اُس نے ہماری سُنی۔
ہَیکل کے لِئے نذرانے
24تب مَیں نے سردار کاہِنوں میں سے بارہ کو یعنی سرِبیاؔہ اور حسبیاؔہ اور اُن کے ساتھ اُن کے بھائیوں میں سے دس کو الگ کِیا۔ 25اور اُن کو وہ چاندی سونا اور ظرُوف یعنی وہ ہدیہ جو ہمارے خُدا کے گھر کے لِئے بادشاہ اور اُس کے وزِیروں اور امِیروں اور تمام اِسرائیل نے جو وہاں حاضِر تھے نذر کِیا تھا تول دِیا۔ 26مَیں ہی نے اُن کے ہاتھ میں ساڑھے چھ سو قِنطار چاندی اور سَو قِنطار چاندی کے برتن اور سَو قِنطار سونا۔ 27اور سونے کے بِیس پِیالے جو ہزار دِرہم کے تھے اور چوکھے چمکتے ہُوئے پِیتل کے دو برتن جو سونے کی طرح قِیمتی تھے تول کر دِئے۔
28اور مَیں نے اُن سے کہا کہ تُم خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو اور یہ برتن بھی مُقدّس ہیں اور یہ چاندی اور سونا خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا کے لِئے رضا کی قُربانی ہے۔ 29سو ہوشیار رہنا جب تک یروشلیِم میں خُداوند کے گھر کی کوٹھرِیوں میں سردار کاہِنوں اور لاویوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے امِیروں کے سامنے اُن کو تول نہ دو اُن کی حِفاظت کرنا۔ 30سو کاہِنوں اور لاویوں نے سونے اور چاندی اور برتنوں کو تول کر لِیا تاکہ اُن کو یروشلیِم میں ہمارے خُدا کے گھر میں پُہنچائیں۔
یروشلیِم کو واپسی
31پِھر ہم پہلے مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو اہاوا کے دریا سے روانہ ہُوئے کہ یروشلیِم کو جائیں اور ہمارے خُدا کا ہاتھ ہمارے ساتھ تھا اور اُس نے ہم کو دُشمنوں اور راستہ میں گھات لگانے والوں کے ہاتھ سے بچایا۔ 32اور ہم یروشلیِم پُہنچ کر تِین دِن تک ٹھہرے رہے۔ 33اور چَوتھے دِن وہ چاندی اور سونا اور برتن ہمارے خُدا کے گھر میں تول کر کاہِن مرِیموؔت بِن اُورِؔیاہ کے ہاتھ میں دِئے گئے اور اُس کے ساتھ الِیعزر بِن فِینحاؔس تھا اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی یُوزاباد بِن یشُوع اور نَوعِیدؔیاہ بِن بِنوی۔ 34سب چِیزوں کو گِن کر اور تول کر پُورا وزن اُسی وقت لِکھ لِیا گیا۔
35اور اسِیری میں سے اُن لوگوں نے جو جَلاوطنی سے لَوٹ آئے تھے اِسرائیل کے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھائیں یعنی سارے اِسرائیل کے لِئے بارہ بچھڑے اور چھیانوے مینڈھے اور ستتّر برّے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے۔ یہ سب خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی تھی۔ 36اور اُنہوں نے بادشاہ کے فرمانوں کو بادشاہ کے نائبوں اور دریا پار کے حاکِموں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے لوگوں کی اور خُدا کے گھر کی حِمایت کی۔
عزرا کو یہُودیوں کی غَیر یہُودیوں سے مخلُوط شادیوں کا عِلم ہوتا ہے
1جب یہ سب کام ہو چُکے تو سرداروں نے میرے پاس آ کر کہا کہ اِسرائیل کے لوگ اور کاہِن اور لاوی اِن اطراف کی قَوموں سے الگ نہیں رہے کیونکہ کنعانیوں اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور یبُوسیوں اور عمُّونیوں اور موآبیوں اور مِصریوں اور اموریوں کے سے نفرتی کام کرتے ہیں۔ 2چُنانچہ اُنہوں نے اپنے اور اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹِیاں لی ہیں۔ سو مُقدّس نسل اِن اطراف کی قَوموں کے ساتھ خلط ملط ہو گئی اور سرداروں اور حاکِموں کا ہاتھ اِس بدکاری میں سب سے بڑھا ہُؤا ہے۔ 3جب مَیں نے یہ بات سُنی تو اپنے پَیراہن اور اپنی چادر کو چاک کِیا اور سر اور داڑھی کے بال نوچے اور حَیران ہو بَیٹھا۔ 4تب وہ سب جو اِسرائیل کے خُدا کی باتوں سے کانپتے تھے اسِیروں کی اِس بدکاری کے باعِث میرے پاس جمع ہُوئے اور مَیں شام کی قُربانی تک حَیران بَیٹھا رہا۔
5اور شام کی قُربانی کے وقت مَیں اپنا پھٹا پَیراہن پہنے اور اپنی پھٹی چادر اوڑھے ہُوئے اپنی شرمِندگی کی حالت سے اُٹھا اور اپنے گُھٹنوں پر گِر کر خُداوند اپنے خُدا کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے۔ 6اور کہا اَے میرے خُدا مَیں شرمِندہ ہُوں اور تیری طرف اَے میرے خُدا اپنا مُنہ اُٹھاتے مُجھے لاج آتی ہے کیونکہ ہمارے گُناہ بڑھتے بڑھتے ہمارے سر سے بُلند ہو گئے اور ہماری خطاکاری آسمان تک پُہنچ گئی ہے۔ 7اپنے باپ دادا کے وقت سے آج تک ہم بڑے خطاکار رہے اور اپنی بدکاری کے باعِث ہم اور ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہِن اور مُلکوں کے بادشاہوں اور تلوار اور اسِیری اور غارت اور شرمِندگی کے حوالہ ہُوئے ہیں جَیسا آج کے دِن ہے۔ 8اب تھوڑے دِنوں سے خُداوند ہمارے خُدا کی طرف سے ہم پر فضل ہُؤا ہے تاکہ ہمارا کُچھ بقِیّہ بچ نِکلنے کو چُھوٹے اور اُس کے مکانِ مُقدّس میں ہم کو ایک کُھونٹی مِلے اور ہمارا خُدا ہماری آنکھیں روشن کرے اور ہماری غُلامی میں ہم کو کُچھ تازگی بخشے۔ 9کیونکہ ہم تو غُلام ہیں پر ہمارے خُدا نے ہماری غُلامی میں ہم کو چھوڑا نہیں بلکہ ہم کو تازگی بخشنے اور اپنے خُدا کے گھر کو بنانے اور اُس کے کھنڈروں کی مرمّت کرنے اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں ہم کو شہر پناہ دینے کو فارِس کے بادشاہوں کے سامنے ہم پر رحمت کی۔
10اور اب اَے ہمارے خُدا ہم اِس کے بعد کیا کہیں؟ کیونکہ ہم نے تیرے اُن حُکموں کو ترک کر دِیا ہے۔ 11جو تُو نے اپنے خادِموں یعنی نبِیوں کی معرفت فرمائے کہ وہ مُلک جِسے تُم مِیراث میں لینے کو جاتے ہو اَور مُلکوں کی قَوموں کی نجاست اور نفرتی کاموں کے سبب سے ناپاک مُلک ہے کیونکہ اُنہوں نے اپنی ناپاکی سے اُس کو اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر دِیا ہے۔ 12سو تُم اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں کے لِئے نہ لینا اور نہ کبھی اُن کی سلامتی یا اِقبال مندی چاہنا تاکہ تُم مضبُوط بنو اور اُس مُلک کی اچّھی اچّھی چِیزیں کھاؤ اور اپنی اَولاد کے واسطے ہمیشہ کی مِیراث کے لِئے اُسے چھوڑ جاؤ۔ 13اور ہمارے بُرے کاموں اور بڑے گُناہ کے باعِث جو کُچھ ہم پر گُذرا اُس کے بعد اَے ہمارے خُدا درحالیکہ تُو نے ہمارے گُناہوں کے اندازہ سے ہم کو کم سزا دی اور ہم میں سے اَیسا بقِیّہ چھوڑا۔ 14کیا ہم پِھر تیرے حُکموں کو توڑیں اور اُن قَوموں سے ناتا جوڑیں جو اِن نفرتی کاموں کو کرتی ہیں؟ کیا تُو ہم سے اَیسا غُصّے نہ ہو گا کہ ہم کو نیست و بابُود کر دے یہاں تک کہ نہ کوئی بقِیّہ رہے اور نہ کوئی بچے؟ 15اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تُو صادِق ہے کیونکہ ہم ایک بقِیّہ ہیں جو بچ نِکلا ہے جَیسا آج کے دِن ہے۔ دیکھ ہم اپنی خطاکاری میں تیرے حضُور حاضِر ہیں کیونکہ اِسی سبب سے کوئی تیرے حضُور کھڑا رہ نہیں سکتا۔
مخلوط شادیوں کو روکنے کا منصوبہ
1جب عزرا خُدا کے گھر کے آگے رو رو کر اور اَوندھے مُنہ گِر کر دُعا اور اِقرار کر رہا تھا تو اِسرائیل میں سے مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کی ایک بُہت بڑی جماعت اُس کے پاس فراہم ہو گئی اور لوگ پُھوٹ پُھوٹ کررو رہے تھے۔ 2تب سِکنیاؔہ بِن یحی ایل جو بنی عَیلام میں سے تھا عزرا سے کہنے لگا ہم اپنے خُدا کے گُنہگار تو ہُوئے ہیں اور اِس سرزمِین کی قَوموں میں سے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں تَو بھی اِس مُعاملہ میں اب بھی اِسرائیل کے لِئے اُمّید ہے۔ 3سو اب ہم اپنے مخدُوم کی اور اُن کی صلاح کے مُطابِق جو ہمارے خُدا کے حُکم سے کانپتے ہیں سب بِیوِیوں اور اُن کی اَولاد کو دُور کرنے کے لِئے اپنے خُدا سے عہد باندھیں اور یہ شرِیعت کے مُطابِق کِیا جائے۔ 4پس اُٹھ کیونکہ یہ تیرا ہی کام ہے اور ہم تیرے ساتھ ہیں۔ ہِمّت باندھ کر کام میں لگ جا۔
5تب عزرا نے اُٹھ کر سردار کاہِنوں اور لاویوں اور سارے اِسرائیل سے قَسم لی کہ وہ اِس اِقرار کے مُطابِق عمل کریں گے اور اُنہوں نے قَسم کھائی۔ 6تب عزرا خُدا کے گھر کے سامنے سے اُٹھا اور یہُوحاناؔن بِن اِلیاسِب کی کوٹھری میں گیا اور وہاں جا کر نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ وہ اسِیری کے لوگوں کی خطا کے سبب سے ماتم کرتا رہا۔
7پِھر اُنہوں نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم میں اسِیری کے سب لوگوں کے درمِیان مُنادی کی کہ وہ یروشلیِم میں اِکٹّھے ہو جائیں۔ 8اور جو کوئی سرداروں اور بزُرگوں کی صلاح کے مُطابِق تِین دِن کے اندر نہ آئے اُس کا سارا مال ضبط ہو اور وہ خُود اسِیروں کی جماعت سے الگ کِیا جائے۔ 9تب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے سب مَرد اُن تِین دِنوں کے اندر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے۔ مہِینہ نواں تھا اور اُس کی بِیسوِیں تارِیخ تھی اور سب لوگ اِس مُعاملہ اور بڑی بارِش کے سبب سے خُدا کے گھر کے سامنے کے مَیدان میں بَیٹھے کانپ رہے تھے۔
10تب عزرا کاہِن کھڑا ہو کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے خطا کی ہے اور اِسرائیل کا گُناہ بڑھانے کو اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں۔ 11پس خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے آگے اِقرار کرو اور اُس کی مرضی پر عمل کرو اور اِس سرزمِین کے لوگوں اور اجنبی عَورتوں سے الگ ہو جاؤ۔
12تب ساری جماعت نے جواب دِیا اور بُلند آواز سے کہا کہ جَیسا تُو نے کہا وَیسا ہی ہم کو کرنا لازِم ہے۔ 13لیکن لوگ بُہت ہیں اور اِس وقت شِدّت کی بارِش ہو رہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دِن کا کام ہے کیونکہ ہم نے اِس مُعاملہ میں بڑا گُناہ کِیا ہے۔ 14اب ساری جماعت کے لِئے ہمارے سردار مُقرّر ہوں اور ہمارے شہروں میں جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مُقرّرہ وقتوں پر آئیں اور اُن کے ساتھ ہر شہر کے بزُرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خُدا کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل نہ جائے اور اِس مُعاملہ کا تصفِیہ نہ ہو جائے۔ 15فقط یُونتن بِن عساہیل اور یحازؔیاہ بِن تِقوہ اِس بات کے خِلاف کھڑے ہُوئے اور مسلاّؔم اور سِبّتی لاوی نے اُن کی مدد کی۔
16پر اسِیری کے لوگوں نے وَیسا ہی کِیا اور عزرا کاہِن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طرف سے سب نام بہ نام الگ کِئے گئے اور وہ دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اِس بات کی تحقِیقات کے لِئے بَیٹھے۔ 17اور پہلے مہِینے کے پہلے دِن تک اُن سب مَردوں کے مُعاملہ کا فَیصلہ کِیا جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔
وہ مَرد جِن کی غَیر قَوم بِیویاں تھِیں
18اور کاہِنوں کی اَولاد میں یہ لوگ مِلے جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں یعنی
بنی یشُوع میں سے یُوصدؔق کا بیٹا اور اُس کے بھائی معسیاؔہ اور الِیعزر اور یارِب اور جِدلیاؔہ۔ 19اُنہوں نے اپنی بِیوِیوں کو دُور کرنے کا وعدہ کِیا اور گُنہگار ہونے کے سبب سے اُنہوں نے اپنے گُناہ کے لِئے اپنے اپنے ریوڑ میں سے ایک ایک مینڈھا قُربان کِیا۔
20اور بنی اِمّیر میں سے حنانی اور زبدیاؔہ۔
21اور بنی حارِم میں سے معسیاؔہ اور الِیاہ اور سمعیاؔہ اور یحی ایل اور عُزّیاہ۔
22اور بنی فشحُور میں سے الیوؔعینی اور معسیاؔہ اور اِسمٰعیل اور نتنی ایل اور یُوزباؔد اور الِعسہ۔
23اور لاویوں میں سے
یُوزباؔد اور سِمعی اور قِلایاؔہ (جو قلِیتاہ بھی کہلاتا ہے) فتحیاؔہ اور یہُوداؔہ اور الِیعزر۔
24اور گانے والوں میں سے
اِلیاسِب اور دربانوں میں سے
سلُوؔم اور طلم اور اُورؔی۔
25اور اِسرائیل میں سے
بنی پرعُوس میں سے رمیاؔہ اور یزّیاؔہ اور ملکیاہ اور مِیامِین اور الِیعزر اور ملکیاہ اور بِنایاؔہ۔
26اور بنی عیلام میں سے متّنیاؔہ اور زکریاؔہ اور یحی ایل اور عبدؔی اور یرِیموؔت اور الِیاہ۔
27اور بنی زتُّو میں سے الیوعینی اور اِلیاسِب اور متّنیاؔہ اور یرِیموؔت اور زاباد اور عزِیزؔا۔
28اور بنی ببَی میں سے یہُوحاناؔن اور حننیاؔہ اور زبی اور عطلَی۔
29اور بنی بانی میں سے۔ مسلاّؔم اور ملُوؔک اور عدایاؔہ اور یاسُوؔب اور سیِال اور یراموؔت۔
30اور بنی پخت موآب میں سے عدنا اور کِلاؔل اور بِنایاؔہ اور معسیاؔہ اور متّنیاؔہ اور بضلی ایل اور بِنوؔی اور منسّی۔
31اور بنی حارِم میں سے الِیعزر اور یشیاؔہ اور ملکیاہ اور سمعیاؔہ اور شمعُوؔن۔ 32بِنیمِین اور ملُوؔک اور سمریاؔہ۔
33اور بنی حاشُوم میں سے متّنَی اور متّتّاہ اور زاباد اور الِیفلط اور یریمَی اور منسّی اور سِمعی۔
34اور بنی بانی میں سے معدَی اور عمرام اور اُوایل۔ 35بِنایاؔہ اور بدیاؔہ اور کلُوہ۔ 36اور وَنیاؔہ اور مرِیموؔت اور اِلیاسِب۔ 37اور متّنیاؔہ اور متّنَی اور یعسَو۔
38اور بانی اور بنِوی اور سِمعی۔ 39اور سلمیاؔہ اور ناتن اور عدایاؔہ۔ 40مکندؔبَی ساسیَ سارَی۔ 41عزرئیل اور سلمیاؔہ سمریاؔہ۔ 42سلُوم امریاؔہ یُوسفؔ۔
43بنی نبُو میں سے یعی ایل متِّتیاؔہ زاباد زبِینا یدّد اور یُوایل بِنایاؔہ۔
44یہ سب اجنبی عَورتوں کو بیاہ لائے تھے اور بعضوں کی بِیویاں اَیسی تِھیں جِن سے اُن کے اَولاد تھی۔