Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

گلتِیوں


تمہید
1پَولُس کی طرف سے جو نہ اِنسانوں کی جانِب سے نہ اِنسان کے سبب سے بلکہ یِسُوعؔ مسِیح اور خُدا باپ کے سبب سے جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا رسُول ہے۔ 2اور سب بھائِیوں کی طرف سے جو میرے ساتھ ہیں گلِتیہ کی کلِیسیاؤں کو۔
3خُدا باپ اور ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
4اُسی نے ہمارے گُناہوں کے لِئے اپنے آپ کو دے دِیا تاکہ ہمارے خُدا اور باپ کی مرضی کے مُوافِق ہمیں اِس مَوجُودہ خراب جہان سے خلاصی بخشے۔ 5اُس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے۔ آمِین۔
ایک ہی خُوشخبری
6مَیں تعجُّب کرتا ہُوں کہ جِس نے تُمہیں مسِیح کے فضل سے بُلایا اُس سے تُم اِس قدر جلد پِھر کر کِسی اَور طرح کی خُوشخبری کی طرف مائِل ہونے لگے۔ 7مگر وہ دُوسری نہیں البتّہ بعض اَیسے ہیں جو تُمہیں گھبرا دیتے اور مسِیح کی خُوشخبری کو بِگاڑنا چاہتے ہیں۔ 8لیکن اگر ہم یا آسمان کا کوئی فرِشتہ بھی اُس خُوشخبری کے سِوا جو ہم نے تُمہیں سُنائی کوئی اَور خُوشخبری تُمہیں سُنائے تو ملعُون ہو۔ 9جَیسا ہم پیشتر کہہ چُکے ہیں وَیسا ہی اب مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ اُس خُوشخبری کے سِوا جو تُم نے قبُول کی تھی اگر کوئی تُمہیں اَور خُوشخبری سُناتا ہے تو ملعُون ہو۔
10اب مَیں آدمِیوں کو دوست بناتا ہُوں یا خُدا کو؟ کیا آدمِیوں کو خُوش کرنا چاہتا ہُوں؟ اگر اب تک آدمِیوں کو خُوش کرتا رہتا تو مسِیح کا بندہ نہ ہوتا۔
پَولُس کَیسے رسُول بنا
11اَے بھائِیو! مَیں تُمہیں جتائے دیتا ہُوں کہ جو خُوشخبری مَیں نے سُنائی وہ اِنسان کی سی نہیں۔ 12کیونکہ وہ مُجھے اِنسان کی طرف سے نہیں پُہنچی اور نہ مُجھے سِکھائی گئی بلکہ یِسُوعؔ مسِیح کی طرف سے مُجھے اُس کا مُکاشفہ ہُؤا۔
13چُنانچہ یہُودی طرِیق میں جو پہلے میرا چال چلن تھا تُم سُن چُکے ہو کہ مَیں خُدا کی کلِیسیا کو ازحد ستاتا اور تباہ کرتا تھا۔ 14اور مَیں یہُودی طرِیق میں اپنی قَوم کے اکثر ہم عُمروں سے بڑھتا جاتا تھا اور اپنے بزُرگوں کی روایتوں میں نِہایت سرگرم تھا۔
15لیکن جِس خُدا نے مُجھے میری ماں کے پیٹ ہی سے مخصُوص کر لِیا اور اپنے فضل سے بُلا لِیا جب اُس کی یہ مرضی ہُوئی۔ 16کہ اپنے بیٹے کو مُجھ میں ظاہِر کرے تاکہ مَیں غَیر قَوموں میں اُس کی خُوشخبری دُوں تو نہ مَیں نے گوشت اور خُون سے صلاح لی۔ 17اور نہ یروشلِیم میں اُن کے پاس گیا جو مُجھ سے پہلے رسُول تھے بلکہ فوراً عرب کو چلا گیا۔ پِھر وہاں سے دمِشق کو واپس آیا۔ 18پِھر تِین برس کے بعد مَیں کیفا سے مُلاقات کرنے کو یروشلِیم گیا اور پندرہ دِن اُس کے پاس رہا۔ 19مگر اَور رسُولوں میں سے خُداوند کے بھائی یعقُوبؔ کے سِوا کِسی سے نہ مِلا۔
20جو باتیں مَیں تُم کو لِکھتا ہُوں خُدا کو حاضِر جان کر کہتا ہُوں کہ وہ جُھوٹی نہیں۔
21اِس کے بعد مَیں سُورؔیہ اور کِلِکیہ کے عِلاقوں میں آیا۔ 22اور یہُودیہ کی کلِیسیائیں جو مسِیح میں تھِیں میری صُورت سے تو واقِف نہ تھِیں۔ 23مگر صِرف یہ سُنا کرتی تھِیں کہ جو ہم کو پہلے ستاتا تھا وہ اب اُسی دِین کی خُوشخبری دیتا ہے جِسے پہلے تباہ کرتا تھا۔ 24اور وہ میرے باعِث خُدا کی تمجِید کرتی تھِیں۔
پَولُس اور دُوسرے رسُول
1آخِر چَودہ برس کے بعد مَیں برنباؔس کے ساتھ پِھر یروشلِیم کو گیا اور طِطُس کو بھی ساتھ لے گیا۔ 2اور میرا جانا مُکاشفہ کے مُطابِق ہُؤا اور جِس خُوشخبری کی غَیر قَوموں میں مُنادی کرتا ہُوں وہ اُن سے بیان کی مگر تنہائی میں اُن ہی لوگوں سے جو کُچھ سمجھے جاتے تھے تا اَیسا نہ ہو کہ میری اِس وقت کی یا اگلی دَوڑ دُھوپ بے فائِدہ جائے۔ 3لیکن طِطُس بھی جو میرے ساتھ تھا اور یُونانی ہے خَتنہ کرانے پر مجبُور نہ کِیا گیا۔ 4اور یہ اُن جُھوٹے بھائِیوں کے سبب سے ہُؤا جو چِھپ کر داخِل ہو گئے تھے اور چوری سے گُھس آئے تھے تاکہ اُس آزادی کو جو ہمیں مسِیح یِسُوعؔ میں حاصِل ہے جاسُوسوں کے طَور پر دریافت کر کے ہمیں غُلامی میں لائیں۔ 5اُن کے تابِع رہنا ہم نے گھڑی بھر بھی منظُور نہ کِیا تاکہ خُوشخبری کی سچّائی تُم میں قائِم رہے۔
6اور جو لوگ کُچھ سمجھے جاتے تھے (خواہ وہ کَیسے ہی تھے مُجھے اِس سے کُچھ واسطہ نہیں۔ خُدا کِسی آدمی کا طرف دار نہیں) اُن سے جو کُچھ سمجھے جاتے تھے مُجھے کُچھ حاصِل نہ ہُؤا۔ 7لیکن برعکس اِس کے جب اُنہوں نے یہ دیکھا کہ جِس طرح مختُونوں کو خُوشخبری دینے کا کام پطرس کے سپُرد ہُؤا اُسی طرح نامختُونوں کو سُنانا اِس کے سپُرد ہُؤا۔ 8(کیونکہ جِس نے مختُونوں کی رِسالت کے لِئے پطرؔس میں اثر پَیدا کِیا اُسی نے غَیر قَوموں کے لِئے مُجھ میں بھی اثر پَیدا کِیا)۔ 9اور جب اُنہوں نے اُس تَوفِیق کو معلُوم کِیا جو مُجھے مِلی تھی تو یعقُوبؔ اور کیفا اور یُوحنّا نے جو کلِیسیا کے رُکن سمجھے جاتے تھے مُجھے اور برنباؔس کو دہنا ہاتھ دے کر شرِیک کر لِیا تاکہ ہم غَیر قَوموں کے پاس جائیں اور وہ مختُونوں کے پاس۔ 10اور صِرف یہ کہا کہ غرِیبوں کو یاد رکھنا مگر مَیں خُود ہی اِسی کام کی کوشِش میں تھا۔
انطاکِیہ میں پَولُس پطرس کو جِھڑکتا ہے
11لیکن جب کیفا انطاؔکِیہ میں آیا تو مَیں نے رُوبرُو ہو کر اُس کی مُخالِفت کی کیونکہ وہ ملامت کے لائِق تھا۔ 12اِس لِئے کہ یعقُوبؔ کی طرف سے چند شخصوں کے آنے سے پہلے تو وہ غَیر قَوم والوں کے ساتھ کھایا کرتا تھا مگر جب وہ آ گئے تو مختُونوں سے ڈر کر باز رہا اور کنارہ کِیا۔ 13اور باقی یہُودیوں نے بھی اُس کے ساتھ ہو کر رِیاکاری کی۔ یہاں تک کہ برنباؔس بھی اُن کے ساتھ رِیاکاری میں پڑ گیا۔ 14جب مَیں نے دیکھا کہ وہ خُوشخبری کی سچّائی کے مُوافِق سِیدھی چال نہیں چلتے تو مَیں نے سب کے سامنے کیفا سے کہا کہ جب تُو باوُجُود یہُودی ہونے کے غَیر قَوموں کی طرح زِندگی گُذارتا ہے نہ کہ یہُودیوں کی طرح تو غَیر قَوموں کو یہُودیوں کی طرح چلنے پر کیوں مجبُور کرتا ہے؟
یہُودی اور غَیر قوم والے اِیمان سے نجات پاتے ہیں
15گو ہم پَیدایش سے یہُودی ہیں اور گُنہگار غَیر قَوموں میں سے نہیں۔ 16تَو بھی یہ جان کر کہ آدمی شرِیعت کے اَعمال سے نہیں بلکہ صِرف یِسُوعؔ مسِیح پر اِیمان لانے سے راست باز ٹھہرتا ہے خُود بھی مسِیح یِسُوعؔ پر اِیمان لائے تاکہ ہم مسِیح پر اِیمان لانے سے راست باز ٹھہریں نہ کہ شرِیعت کے اَعمال سے۔ کیونکہ شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر راست باز نہ ٹھہرے گا۔ 17اور ہم جو مسِیح میں راست باز ٹھہرنا چاہتے ہیں اگر خُود ہی گُنہگار نِکلیں تو کیا مسِیح گُناہ کا باعِث ہے؟ ہرگِز نہیں! 18کیونکہ جو کُچھ مَیں نے ڈھا دِیا اگر اُسے پِھر بناؤں تو اپنے آپ کو قُصُوروار ٹھہراتا ہُوں۔ 19چُنانچہ مَیں شرِیعت ہی کے وسِیلہ سے شرِیعت کے اِعتبار سے مَر گیا تاکہ خُدا کے اِعتبار سے زِندہ ہو جاؤں۔ 20مَیں مسِیح کے ساتھ مصلُوب ہُؤا ہُوں اور اب مَیں زِندہ نہ رہا بلکہ مسِیح مُجھ میں زِندہ ہے اور مَیں جو اَب جِسم میں زِندگی گُذارتا ہُوں تو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لانے سے گُذارتا ہُوں جِس نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی اور اپنے آپ کو میرے لِئے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔ 21مَیں خُدا کے فضل کو بیکار نہیں کرتا کیونکہ راست بازی اگر شرِیعت کے وسِیلہ سے مِلتی تو مسِیح کا مَرنا عَبث ہوتا۔
شرِیعت بمقابلہ اِیمان
1اَے نادان گلِتیو! کِس نے تُم پر افسُوں کر لِیا؟ تُمہاری تو گویا آنکھوں کے سامنے یِسُوعؔ مسِیح صلِیب پر دِکھایا گیا۔ 2مَیں تُم سے صِرف یہ دریافت کرنا چاہتا ہُوں کہ تُم نے شرِیعت کے اَعمال سے رُوح کو پایا یا اِیمان کے پَیغام سے؟ 3کیا تُم اَیسے نادان ہو کہ رُوح کے طَور پر شرُوع کر کے اب جِسم کے طَور پر کام پُورا کرنا چاہتے ہو؟ 4کیا تُم نے اِتنی تکلِیفیں بے فائِدہ اُٹھائِیں؟ مگر شاید بے فائِدہ نہیں۔ 5پس جو تُمہیں رُوح بخشتا اور تُم میں مُعجزے ظاہِر کرتا ہے کیا وہ شرِیعت کے اَعمال سے اَیسا کرتا ہے یا اِیمان کے پَیغام سے؟
6چُنانچہ ابرہامؔ خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔ 7پس جان لو کہ جو اِیمان والے ہیں وُہی ابرہامؔ کے فرزند ہیں۔ 8اور کِتابِ مُقدّس نے پیشتر سے یہ جان کر کہ خُدا غَیر قَوموں کو اِیمان سے راست باز ٹھہرائے گا پہلے ہی سے ابرہامؔ کو یہ خُوشخبری سُنادی کہ تیرے باعِث سب قَومیں برکت پائیں گی۔ 9پس جو اِیمان والے ہیں وہ اِیمان دار ابرہامؔ کے ساتھ برکت پاتے ہیں۔
10کیونکہ جِتنے شرِیعت کے اَعمال پر تکیہ کرتے ہیں وہ سب لَعنت کے ماتحت ہیں۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ جو کوئی اُن سب باتوں کے کرنے پر قائِم نہیں رہتا جو شرِیعت کی کِتاب میں لِکھّی ہیں وہ لَعنتی ہے۔ 11اور یہ بات ظاہِر ہے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے کوئی شخص خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ٹھہرتا کیونکہ لِکھا ہے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔ 12اور شرِیعت کو اِیمان سے کُچھ واسطہ نہیں بلکہ لِکھا ہے کہ جِس نے اِن پر عمل کِیا وہ اِن کے سبب سے جِیتا رہے گا۔
13مسِیح جو ہمارے لِئے لَعنتی بنا اُس نے ہمیں مول لے کر شرِیعت کی لَعنت سے چُھڑایا کیونکہ لِکھا ہے کہ جو کوئی لکڑی پر لٹکایا گیا وہ لَعنتی ہے۔ 14تاکہ مسِیح یِسُوعؔ میں ابرہامؔ کی برکت غَیر قَوموں تک بھی پُہنچے اور ہم اِیمان کے وسِیلہ سے اُس رُوح کو حاصِل کریں جِس کا وعدہ ہُؤا ہے۔
شرِیعت اور وعدہ
15اَے بھائِیو! مَیں اِنسان کے طَور پر کہتا ہُوں کہ اگرچہ آدمی ہی کا عہد ہو جب اُس کی تصدِیق ہو گئی تو کوئی اُس کو باطِل نہیں کرتا اور نہ اُس پر کُچھ بڑھاتا ہے۔ 16پس ابرہامؔ اور اُس کی نسل سے وعدے کِئے گئے۔ وہ یہ نہیں کہتا کہ نسلوں سے۔ جَیسا بُہتوں کے واسطے کہا جاتا ہے بلکہ جَیسا ایک کے واسطے کہ تیری نسل کو اور وہ مسِیح ہے۔ 17میرا یہ مطلَب ہے کہ جِس عہد کی خُدا نے پہلے سے تصدِیق کی تھی اُس کو شرِیعت چار سَو تِیس برس کے بعد آ کر باطِل نہیں کر سکتی کہ وہ وعدہ لاحاصِل ہو۔ 18کیونکہ اگر مِیراث شرِیعت کے سبب سے مِلی ہے تو وعدہ کے سبب سے نہ ہُوئی مگر ابرہامؔ کو خُدا نے وعدہ ہی کی راہ سے بخشی۔
19پس شرِیعت کیا رہی؟ وہ نافرمانِیوں کے سبب سے بعد میں دی گئی کہ اُس نسل کے آنے تک رہے جِس سے وعدہ کِیا گیا تھا اور وہ فرِشتوں کے وسِیلہ سے ایک درمِیانی کی معرفت مُقرّر کی گئی۔ 20اب درمِیانی ایک کا نہیں ہوتا مگر خُدا ایک ہی ہے۔
شرِیعت کا مقصد
21پس کیا شرِیعت خُدا کے وعدوں کے خِلاف ہے؟ ہرگِز نہیں! کیونکہ اگر کوئی اَیسی شرِیعت دی جاتی جو زِندگی بخش سکتی تو البتّہ راست بازی شرِیعت کے سبب سے ہوتی۔ 22مگر کِتابِ مُقدّس نے سب کو گُناہ کا ماتحت کر دِیا تاکہ وہ وعدہ جو یِسُوعؔ مسِیح پر اِیمان لانے پر مَوقُوف ہے اِیمان داروں کے حق میں پُورا کِیا جائے۔
23اِیمان کے آنے سے پیشتر شرِیعت کی ماتحتی میں ہماری نِگہبانی ہوتی تھی اور اُس اِیمان کے آنے تک جو ظاہِر ہونے والا تھا ہم اُسی کے پابند رہے۔ 24پس شرِیعت مسِیح تک پُہنچانے کو ہمارا اُستاد بنی تاکہ ہم اِیمان کے سبب سے راست باز ٹھہریں۔ 25مگر جب اِیمان آ چُکا تو ہم اُستاد کے ماتحت نہ رہے۔
26کیونکہ تُم سب اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہے خُدا کے فرزند ہو۔ 27اور تُم سب جِتنوں نے مسِیح میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا مسِیح کو پہن لِیا۔ 28نہ کوئی یہُودی رہا نہ یُونانی۔ نہ کوئی غُلام نہ آزاد۔ نہ کوئی مَرد نہ عَورت کیونکہ تُم سب مسِیح یِسُوعؔ میں ایک ہو۔ 29اور اگر تُم مسِیح کے ہو تو ابرہامؔ کی نسل اور وعدہ کے مُطابِق وارِث ہو۔
1لیکن مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وارِث جب تک بچّہ ہے اگرچہ وہ سب کا مالِک ہے اُس میں اور غُلام میں کُچھ فرق نہیں۔ 2بلکہ جو مِیعاد باپ نے مُقرّر کی اُس وقت تک سرپرستوں اور مُختاروں کے اِختیار میں رہتا ہے۔ 3اِسی طرح ہم بھی جب بچّے تھے تو دُنیوی اِبتدائی باتوں کے پابند ہو کر غُلامی کی حالت میں رہے۔ 4لیکن جب وقت پُورا ہو گیا تو خُدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا جو عَورت سے پَیدا ہُؤا اور شرِیعت کے ماتحت پَیدا ہُؤا۔ 5تاکہ شرِیعت کے ماتحتوں کو مول لے کر چُھڑا لے اور ہم کو لے پالک ہونے کا درجہ مِلے۔
6اور چُونکہ تُم بیٹے ہو اِس لِئے خُدا نے اپنے بیٹے کا رُوح ہمارے دِلوں میں بھیجا جو ابّا یعنی اَے باپ! کہہ کر پُکارتا ہے۔ 7پس اب تُو غُلام نہیں بلکہ بیٹا ہے اور جب بیٹا ہُؤا تو خُدا کے وسِیلہ سے وارِث بھی ہُؤا۔
گلِتیوں کے لِئے پَولُس کی فِکر مندی
8لیکن اُس وقت خُدا سے ناواقِف ہو کر تُم اُن معبُودوں کی غُلامی میں تھے جو اپنی ذات سے خُدا نہیں۔ 9مگر اب جو تُم نے خُدا کو پہچانا بلکہ خُدا نے تُم کو پہچانا تو اُن ضعِیف اور نِکمّی اِبتدائی باتوں کی طرف کِس طرح پِھر رجُوع ہوتے ہو جِن کی دوبارہ غُلامی کرنا چاہتے ہو؟ 10تُم دِنوں اور مہِینوں اور مُقرّرہ وقتوں اور برسوں کو مانتے ہو۔ 11مُجھے تُمہاری بابت ڈر ہے۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جو مِحنت مَیں نے تُم پر کی ہے بے فائِدہ جائے۔
12اَے بھائِیو! مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند ہو جاؤ کیونکہ مَیں بھی تُمہاری مانِند ہُوں۔ تُم نے میرا کُچھ بِگاڑا نہیں۔ 13بلکہ تُم جانتے ہو کہ مَیں نے پہلی دفعہ جِسم کی کمزوری کے سبب سے تُم کو خُوشخبری سُنائی تھی۔ 14اور تُم نے میری اُس جِسمانی حالت کو جو تُمہاری آزمایش کا باعِث تھی نہ حقِیر جانا نہ اُس سے نفرت کی اور خُدا کے فرِشتہ بلکہ مسِیح یِسُوعؔ کی مانِند مُجھے مان لِیا۔ 15پس تُمہارا وہ خُوشی منانا کہاں گیا؟ مَیں تُمہارا گواہ ہُوں کہ اگر ہو سکتا تو تُم اپنی آنکھیں بھی نِکال کر مُجھے دے دیتے۔ 16تو کیا تُم سے سچ بولنے کے سبب سے مَیں تُمہارا دُشمن بن گیا؟
17وہ تُمہیں دوست بنانے کی کوشِش تو کرتے ہیں مگر نیک نِیّتی سے نہیں بلکہ وہ تُمہیں خارِج کرانا چاہتے ہیں تاکہ تُم اُن ہی کو دوست بنانے کی کوشِش کرو۔ 18لیکن یہ اچّھی بات ہے کہ نیک اَمر میں دوست بنانے کی ہر وقت کوشِش کی جائے۔ نہ صِرف اُسی وقت جب مَیں تُمہارے پاس مَوجُود ہُوں۔ 19اَے میرے بچّو! تُمہاری طرف سے مُجھے پِھر جننے کے سے دَرد لگے ہیں۔ جب تک کہ مسِیح تُم میں صُورت نہ پکڑ لے۔ 20جی چاہتا ہے کہ اب تُمہارے پاس مَوجُود ہو کر اَور طرح سے بولُوں کیونکہ مُجھے تُمہاری طرف سے شُبہ ہے۔
ہاجرہ اور سارہ کی مثال
21مُجھ سے کہو تو۔ تُم جو شرِیعت کے ماتحت ہونا چاہتے ہو کیا شرِیعت کی بات کو نہیں سُنتے؟ 22یہ لِکھا ہے کہ ابرہامؔ کے دو بیٹے تھے۔ ایک لَونڈی سے۔ دُوسرا آزاد سے۔ 23مگر لَونڈی کا بیٹا جِسمانی طَور پر اور آزاد کا بیٹا وعدہ کے سبب سے پَیدا ہُؤا۔ 24اِن باتوں میں تمثِیل پائی جاتی ہے اِس لِئے کہ یہ عَورتیں گویا دو عہد ہیں۔ ایک کوہِ سِینا پر کا جِس سے غُلام ہی پَیدا ہوتے ہیں اور وہ ہاجرؔہ ہے۔ 25اور ہاجرؔہ عرب کا کوہِ سِینا ہے اور مَوجُودہ یروشلِیم اُس کا جواب ہے کیونکہ وہ اپنے لڑکوں سمیت غُلامی میں ہے۔ 26مگر عالَمِ بالا کی یروشلِیم آزاد ہے اور وُہی ہماری ماں ہے۔ 27کیونکہ لِکھا ہے کہ
اَے بانجھ! تُو جِس کے اَولاد نہیں ہوتی خُوشی منا۔
تُو جو دردِ زِہ سے ناواقِف ہے آواز بُلند کر کے چِلّا
کیونکہ بیکس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد شَوہر والی
کی اَولاد سے زِیادہ ہو گی۔
28پس اَے بھائِیو! ہم اِضحاقؔ کی طرح وعدہ کے فرزند ہیں۔ 29اور جَیسے اُس وقت جِسمانی پَیدایش والا رُوحانی پَیدایش والے کو ستاتا تھا وَیسے ہی اب بھی ہوتا ہے۔ 30مگر کِتابِ مُقدّس کیا کہتی ہے؟ یہ کہ لَونڈی اور اُس کے بیٹے کو نِکال دے کیونکہ لَونڈی کا بیٹا آزاد کے بیٹے کے ساتھ ہرگِز وارِث نہ ہو گا۔ 31پس اَے بھائِیو! ہم لَونڈی کے فرزند نہیں بلکہ آزاد کے ہیں۔
اپنی آزادی کو محفُوظ رکھو
1مسِیح نے ہمیں آزاد رہنے کے لِئے آزاد کِیا ہے پس قائِم رہو اور دوبارہ غُلامی کے جُوئے میں نہ جُتو۔
2دیکھو مَیں پَولُس تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم خَتنہ کراؤ گے تو مسِیح سے تُم کو کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔ 3بلکہ مَیں ہر ایک خَتنہ کرانے والے شخص پر پِھر گواہی دیتا ہُوں کہ اُسے تمام شرِیعت پر عمل کرنا فرض ہے۔ 4تُم جو شرِیعت کے وسِیلہ سے راست باز ٹھہرنا چاہتے ہو مسِیح سے الگ ہو گئے اور فضل سے محرُوم۔ 5کیونکہ ہم رُوح کے باعِث اِیمان سے راست بازی کی اُمّید بر آنے کے مُنتظِر ہیں۔ 6اور مسِیح یِسُوعؔ میں نہ تو خَتنہ کُچھ کام کا ہے نہ نامختُونی مگر اِیمان جو مُحبّت کی راہ سے اثر کرتا ہے۔
7تُم تو اچّھی طرح دَوڑ رہے تھے۔ کِس نے تُمہیں حق کے ماننے سے روک دِیا؟ 8یہ ترغِیب تُمہارے بُلانے والے کی طرف سے نہیں ہے۔ 9تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے۔ 10مُجھے خُداوند میں تُم پر یہ بھروسا ہے کہ تُم اَور طرح کا خیال نہ کرو گے لیکن جو تُمہیں گھبرا دیتا ہے وہ خواہ کوئی ہو سزا پائے گا۔
11اور اَے بھائِیو! مَیں اگر اب تک خَتنہ کی مُنادی کرتا ہُوں تو اب تک ستایا کیوں جاتا ہُوں؟ اِس صُورت میں صلِیب کی ٹھوکر تو جاتی رہی۔ 12کاش کہ تُمہارے بے قرار کرنے والے اپنا تعلُّق قطع کر لیتے۔
13اَے بھائِیو! تُم آزادی کے لِئے بُلائے تو گئے ہو مگر اَیسا نہ ہو کہ وہ آزادی جِسمانی باتوں کا مَوقع بنے بلکہ مُحبّت کی راہ سے ایک دُوسرے کی خِدمت کرو۔ 14کیونکہ ساری شرِیعت پر ایک ہی بات سے پُورا عمل ہو جاتا ہے یعنی اِس سے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔ 15لیکن اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے اور پھاڑے کھاتے ہو تو خبردار رہنا کہ ایک دُوسرے کا ستیاناس نہ کر دو۔
خُدا کا رُوح اور اِنسانی سرِشت
16مگر مَیں یہ کہتا ہُوں کہ رُوح کے مُوافِق چلو تو جِسم کی خواہِش کو ہرگِز پُورا نہ کرو گے۔ 17کیونکہ جِسم رُوح کے خِلاف خواہِش کرتا ہے اور رُوح جِسم کے خِلاف اور یہ ایک دُوسرے کے مُخالِف ہیں تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کرو۔ 18اور اگر تُم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شرِیعت کے ماتحت نہیں رہے۔
19اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی۔ شہوَت پرستی۔ 20بُت پرستی۔ جادُوگری۔ عداوتیں۔ جھگڑا۔ حسد۔ غُصّہ۔ تفرِقے۔ جُدائیاں۔ بِدعتیں۔ 21بُغض۔ نشہ بازی۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند۔ اِن کی بابت تُمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جَیسا کہ پیشتر جتا چُکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔
22مگر رُوح کا پھل مُحبّت۔ خُوشی۔ اِطمِینان۔ تحمُّل۔ مِہربانی۔ نیکی۔ اِیمان داری۔ 23حِلم۔ پرہیزگاری ہے۔ اَیسے کاموں کی کوئی شرِیعت مُخالِف نہیں۔ 24اور جو مسِیح یِسُؔوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رَغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔ 25اگر ہم رُوح کے سبب سے زِندہ ہیں تو رُوح کے مُوافِق چلنا بھی چاہیے۔ 26ہم بے جا فخر کر کے نہ ایک دُوسرے کو چِڑائیں نہ ایک دُوسرے سے جَلیں۔
ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھاؤ
1اَے بھائِیو! اگر کوئی آدمی کِسی قصُور میں پکڑا بھی جائے تو تُم جو رُوحانی ہو اُس کو حِلم مِزاجی سے بحال کرو اور اپنا بھی خیال رکھ۔ کہِیں تُو بھی آزمایش میں نہ پڑ جائے۔ 2تُم ایک دُوسرے کا بار اُٹھاؤ اور یُوں مسِیح کی شرِیعت کو پُورا کرو۔ 3کیونکہ اگر کوئی شخص اپنے آپ کو کُچھ سمجھے اور کُچھ بھی نہ ہو تو اپنے آپ کو دھوکا دیتا ہے۔ 4پس ہر شخص اپنے ہی کام کو آزما لے۔ اِس صُورت میں اُسے اپنی ہی بابت فخر کرنے کا مَوقع ہو گا نہ کہ دُوسرے کی بابت۔ 5کیونکہ ہر شخص اپنا ہی بوجھ اُٹھائے گا۔
6کلام کی تعلِیم پانے والا تعلِیم دینے والے کو سب اچّھی چِیزوں میں شرِیک کرے۔
7فریب نہ کھاؤ۔ خُدا ٹھٹّھوں میں نہیں اُڑایا جاتا کیونکہ آدمی جو کُچھ بوتا ہے وُہی کاٹے گا۔ 8جو کوئی اپنے جِسم کے لِئے بوتا ہے وہ جِسم سے ہلاکت کی فصل کاٹے گا اور جو رُوح کے لِئے بوتا ہے وہ رُوح سے ہمیشہ کی زِندگی کی فصل کاٹے گا۔ 9ہم نیک کام کرنے میں ہِمّت نہ ہاریں کیونکہ اگر بے دِل نہ ہوں گے تو عَین وقت پر کاٹیں گے۔ 10پس جہاں تک مَوقع مِلے سب کے ساتھ نیکی کریں خاص کر اہلِ اِیمان کے ساتھ۔
اِختتامی اِنتباہ اور سلام
11دیکھو۔ مَیں نے کَیسے بڑے بڑے حَرفوں میں تُم کو اپنے ہاتھ سے لِکھا ہے۔ 12جِتنے لوگ جِسمانی نمُود چاہتے ہیں وہ تُمہیں خَتنہ کرانے پر مجبُور کرتے ہیں۔ صِرف اِس لِئے کہ مسِیح کی صلِیب کے سبب سے ستائے نہ جائیں۔ 13کیونکہ خَتنہ کرانے والے خُود بھی شرِیعت پر عمل نہیں کرتے مگر تُمہارا خَتنہ اِس لِئے کرانا چاہتے ہیں کہ تُمہاری جِسمانی حالت پر فخر کریں۔ 14لیکن خُدا نہ کرے کہ مَیں کِسی چِیز پر فخر کرُوں سِوا اپنے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کی صلِیب کے جِس سے دُنیا میرے اِعتبار سے مصلُوب ہُوئی اور مَیں دُنیا کے اِعتبار سے۔ 15کیونکہ نہ خَتنہ کُچھ چِیز ہے نہ نامختُونی بلکہ نئے سِرے سے مخلُوق ہونا۔ 16اور جِتنے اِس قاعِدہ پر چلیں اُنہیں اور خُدا کے اِسرائیلؔ کو اِطمِینان اور رَحم حاصِل ہوتا رہے۔
17آگے کو کوئی مُجھے تکلِیف نہ دے کیونکہ مَیں اپنے جِسم پر یِسُوعؔ کے داغ لِئے ہُوئے پِھرتا ہُوں۔
18اَے بھائِیو! ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح کے ساتھ رہے۔ آمِین۔