Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

حبقُّوق


1حبقُّوق نبی کی رویا کا بارِ نبُوّت۔:-
حبقُّوق بے اِنصافیوں کے خِلاف شِکایت کرتا ہے
2اَے خُداوند! مَیں کب تک نالہ کرُوں گا اور تُو نہ سُنے گا؟ مَیں تیرے حضُور کب تک چِلاّؤُں گا ظُلم! ظُلم! اور تُو نہ بچائے گا؟ 3تُو کیوں مُجھے بدکرداری اور کج رفتاری دِکھاتا ہے؟ کیونکہ ظُلم اور سِتم میرے سامنے ہیں۔ فِتنہ و فساد برپا ہوتے رہتے ہیں۔ 4اِس لِئے شرِیعت کمزور ہو گئی اور اِنصاف مُطلق جاری نہیں ہوتا کیونکہ شرِیر صادِقوں کو گھیر لیتے ہیں۔ پس اِنصاف کا خُون ہو رہا ہے۔
خُداوند کا جواب
5قَوموں پر نظر کرو اور دیکھو اور مُتعجِّب ہو کیونکہ مَیں تُمہارے ایّام میں ایک اَیسا کام کرنے کو ہُوں کہ اگر کوئی تُم سے اُس کا بیان کرے تو تُم ہرگِز باور نہ کرو گے۔ 6کیونکہ دیکھو مَیں کسدیوں کو چڑھا لاؤُں گا۔ وہ تُرش رُو اور تُند مِزاج قَوم ہیں جو وُسعتِ زمِین سے ہو کر گُذرتے ہیں تاکہ اُن بستِیوں پر جو اُن کی نہیں ہیں قبضہ کر لیں۔ 7وہ ڈراؤنے اور ہَیبت ناک ہیں۔ وہ خُود ہی اپنی عدالت اور شان کا مصدر ہیں۔
8اُن کے گھوڑے چِیتوں سے بھی تیز رفتار اور شام کو نِکلنے والے بھیڑیوں سے زیادہ خُون خوار ہیں اور اُن کے سوار کُودتے پھاندتے آتے ہیں۔ ہاں وہ دُور سے چلے آتے ہیں۔ وہ عُقاب کی مانِند ہیں جو اپنے شِکار پر جھپٹتا ہے۔
9وہ سب غارت گری کو آتے ہیں۔ وہ سِیدھے بڑھے چلے آتے ہیں اور اُن کے اسِیر ریت کے ذرّوں کی مانِند بے شُمار ہوتے ہیں۔ 10وہ بادشاہوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑاتے اور اُمرا کو مسخرہ بناتے ہیں۔ وہ قلعوں کو حقِیر جانتے ہیں کیونکہ وہ مِٹّی سے دمدمے باندھ کر اُن کو فتح کر لیتے ہیں۔ 11تب وہ گِردباد کی طرح گُذرتے اور خطا کر کے گُنہگار ہوتے ہیں کیونکہ اُن کا زور ہی اُن کا خُدا ہے۔
حبقُّوق خُداوند سے دوبارہ شِکایت کرتا ہے
12اَے خُداوند میرے خُدا! اَے میرے قُدُّوس! کیا تُو ازل سے نہیں ہے؟ ہم نہیں مَریں گے۔ اَے خُداوند تُو نے اُن کو عدالت کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اَے چٹان تُو نے اُن کو تادِیب کے لِئے مُقرّر کِیا ہے۔ 13تیری آنکھیں اَیسی پاک ہیں کہ تُو بدی کو دیکھ نہیں سکتا اور کج رفتاری پر نِگاہ نہیں کر سکتا۔ پِھر تُو دغابازوں پر کیوں نظر کرتا ہے اور جب شرِیر اپنے سے زِیادہ صادِق کو نِگل جاتا ہے تب تُو کیوں خاموش رہتا ہے۔
14اور بنی آدمؔ کو سمُندر کی مچھلِیوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی مانِند بناتا ہے جِن پر کوئی حُکُومت کرنے والا نہیں؟ 15وہ اُن سب کو شست سے اُٹھا لیتے ہیں اور اپنے جال میں پھنساتے ہیں اور مہا جال میں جمع کرتے ہیں اِس لِئے وہ شادمان اور خُوش وقت ہیں۔ 16اِسی لِئے وہ اپنے جال کے آگے قُربانِیاں گُذرانتے ہیں اور اپنے مہا جال کے آگے بخُور جلاتے ہیں کیونکہ اِن کے وسِیلہ سے اُن کا بخرہ لذِیذ اور اُن کی غِذا چرب ہے۔
17پس کیا وہ اپنے جال کو خالی کرنے اور قَوموں کو مُتواتِر قتل کرنے سے باز نہ آئیں گے؟
خُداوند حبقُّوق کو جواب دیتا ہے
1مَیں اپنی دِیدگاہ پر کھڑا رہُوں گا اور بُرج پر چڑھ کر اِنتظار کرُوں گا کہ وہ مُجھ سے کیا کہتا ہے اور مَیں اپنی فریاد کی بابت کیا جواب دُوں۔
2تب خُداوند نے مُجھے جواب دِیا اور فرمایا کہ رویا کو تختیوں پر اَیسی صفائی سے لِکھ کہ لوگ دَوڑتے ہُوئے بھی پڑھ سکیں۔ 3کیونکہ یہ رویا ایک مُقرّرہ وقت کے لِئے ہے۔ یہ جلد وقُوع میں آئے گی اور خطا نہ کرے گی۔ اگرچہ اِس میں دیر ہو تَو بھی اِس کا مُنتظِر رہ کیونکہ یہ یقِیناً وقُوع میں آئے گی۔ تاخِیر نہ کرے گی۔ 4دیکھ مُتکِبّر آدمی کا دِل راست نہیں ہے لیکن صادِق اپنے اِیمان سے زِندہ رہے گا۔
ناراستوں کے خِلاف فتویٰ
5بے شک مُتکبِّر آدمی مَے کی مانِند دغاباز ہے۔ وہ اپنے گھر میں نہیں رہتا۔ وہ پاتال کی مانِند اپنی ہوس بڑھاتا ہے۔ وہ مَوت کی مانِند ہے۔ کبھی آسُودہ نہیں ہوتا بلکہ سب قَوموں کو اپنے پاس جمع کرتا ہے اور سب اُمّتوں کو اپنے نزدِیک فراہم کرتا ہے۔ 6کیا یہ سب اُس پر مثل نہ لائیں گے اور طنزاً نہ کہیں گے کہ اُس پر افسوس جو اَوروں کے مال سے مال دار ہوتا ہے! لیکن یہ کب تک؟ اور اُس پر جو کثرت سے گِرَو لیتا ہے!
7کیا وہ تُجھے کھا جانے کو اچانک نہ اُٹھیں گے اور تُجھے مُضطرِب کرنے کو بیدار نہ ہوں گے اور تُو اُن کے لِئے لُوٹ نہ ہو گا؟ 8چُونکہ تُو نے بُہت سی قَوموں کو لُوٹ لِیا اور مُلک و شہر و باشِندوں میں خُون ریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے باقی ماندہ لوگ تُجھے غارت کریں گے۔
9اُس پر افسوس جو اپنے گھرانے کے لِئے ناجائِز نفع اُٹھاتا ہے تاکہ اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے اور مُصِیبت سے محفُوظ رہے! 10تُو نے بُہت سی اُمّتوں کو برباد کر کے اپنے گھرانے کے لِئے رُسوائی حاصِل کی اور اپنی جان کا گُنہگار ہُؤا۔ 11کیونکہ دِیوار سے پتّھر چِلاّئیں گے اور چھت سے شہتِیر جواب دیں گے۔
12اُس پر افسوس جو قصبہ کو خُون ریزی سے اور شہر کو بدکرداری سے تعمِیر کرتا ہے! 13کیا یہ ربُّ الافواج کی طرف سے نہیں کہ لوگوں کی مِحنت آگ کے لِئے ہو اور قَوموں کی مشقّت بطالت کے لِئے؟ 14کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے جلال کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔
15اُس پر افسوس جو اپنے ہمسایہ کو اپنے قہر کا جام پِلا کر متوالا کرتا ہے تاکہ اُس کو بے پردہ کرے! 16تُو عِزّت کے عِوض رُسوائی سے بھر گیا ہے۔ تُو بھی پی کر اپنی نامختُونی ظاہِر کر۔ خُداوند کے دہنے ہاتھ کا پِیالہ اپنے دَور میں تُجھ تک پُہنچے گا اور رُسوائی تیری شَوکت کو ڈھانپ لے گی۔ 17چُونکہ تُو نے مُلک و شہر و باشِندوں میں خُون ریزی اور سِتم گری کی ہے اِس لِئے وہ زِیادتی جو لُبناؔن پر ہُوئی اور وہ ہلاکت جِس سے جانور ڈر گئے تُجھ پر آئے گی۔
18کھودی ہُوئی مُورت سے کیا حاصِل کہ اُس کے بنانے والے نے اُسے کھود کر بنایا؟ ڈھالی ہُوئی مُورت اور جُھوٹ سِکھانے والے سے کیا فائِدہ کہ اُس کا بنانے والا اُس پر بھروسا رکھتا اور گُونگے بُتوں کو بناتا ہے؟ 19اُس پر افسوس جو لکڑی سے کہتا ہے جاگ! اور بے زُبان پتّھر سے کہ اُٹھ! کیا وہ تعلیِم دے سکتا ہے؟ دیکھ وہ تو سونے چاندی سے مڑھا ہے لیکن اُس میں مُطلق دَم نہیں۔
20مگر خُداوند اپنی مُقدّس ہَیکل میں ہے۔ ساری زمِین اُس کے حضُور خاموش رہے۔
حبقُّوق کی دُعا
1شِگایُونوؔت کے سُر پر حبقُّوق نبی کی دُعا۔:-
2اَے خُداوند مَیں نے تیری شُہرت سُنی
اور ڈر گیا۔
اَے خُداوند اِسی زمانہ میں اپنے کام کو بحال کر۔
اِسی زمانہ میں اُس کو ظاہِر کر۔
قہر کے وقت رحم کو یاد فرما۔
3خُدا تیمان سے آیا
اور قُدُّوس کوہِ فاراؔن سے۔ سِلاہ
اُس کا جلال آسمان پر چھا گیا
اور زمِین اُس کی حمد سے معمُور ہو گئی۔
4اُس کی جگمگاہٹ نُور کی مانِند تھی۔
اُس کے ہاتھ سے کِرنیں نِکلتی تھِیں
اور اِس میں اُس کی قُدرت نِہاں تھی۔
5وبا اُس کے آگے آگے چلتی تھی
اور آتِشی تِیر اُس کے قدموں سے نِکلتے تھے۔
6وہ کھڑا ہُؤا اور زمِین تھرّا گئی۔
اُس نے نِگاہ کی اور قَومیں پراگندہ ہو گئِیں۔
ازلی پہاڑ پارہ پارہ ہو گئے۔
قدِیم ٹِیلے جُھک گئے۔
اُس کی راہیں ازلی ہیں۔
7مَیں نے کُوشن کے خَیموں کو مُصِیبت میں دیکھا۔
مُلکِ مِدیاؔن کے پردے ہِل گئے۔
8اَے خُداوند! کیا تُو ندیوں سے بیزار تھا؟
کیا تیرا قہر دریاؤں پر تھا؟
کیا تیرا غضب سمُندر پر تھا
کہ تُو اپنے گھوڑوں اور فتح یاب رتھوں پر
سوار ہُؤا؟
9تیری کمان غِلاف سے نِکالی گئی۔
تیرا عہد قبائِل کے ساتھ اُستوار تھا۔ سِلاہ
تُو نے زمِین کو ندیوں سے چِیر ڈالا۔
10پہاڑ تُجھے دیکھ کر کانپ گئے۔
سَیلاب گُذر گئے۔
سمُندر سے شور اُٹھا
اور مَوجیں بُلند ہُوئِیں۔
11تیرے اُڑنے والے تِیروں کی رَوشنی سے
تیرے چمکِیلے بھالے کی جھلک سے
آفتاب و مہتاب اپنے بُرجوں میں ٹھہر گئے۔
12تُو غضب ناک ہو کر مُلک میں سے گُذرا۔
تُو نے قہر سے قَوموں کو پایمال کِیا۔
13تُو اپنے لوگوں کی نجات کی خاطِر نِکلا۔
ہاں اپنے ممسُوح کی نجات کی خاطِر۔
تُو نے شرِیر کے گھر کی چھت گِرا دی
اور اُس کی بُنیاد بِالکُل کھود ڈالی۔ سِلاہ
14تُو نے اُسی کے لٹھ سے اُس کے بہادُروں کے
سر پھوڑے۔
وہ مُجھے پراگندہ کرنے کو گِردباد کی طرح آئے
وہ غرِیبوں کو تنہائی میں نِگل جانے پر خُوش تھے۔
15تُو اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر سمُندر سے
ہاں بڑے سَیلاب سے پار ہو گیا۔
16مَیں نے سُنا اور میرا دِل دہل گیا۔
اُس شور کے سبب سے میرے ہونٹ ہِلنے لگے۔
میری ہڈِّیاں بوسِیدہ ہو گئِیں
اور مَیں کھڑے کھڑے کانپنے لگا
لیکن مَیں صبر سے اُن کے بُرے دِن کا
مُنتظِر ہُوں
جو اِکٹّھے ہو کر ہم پر حملہ کرتے ہیں۔
17اگرچہ انجِیر کا درخت نہ پُھولے
اور تاک میں پَھل نہ لگے
اور زَیتُوؔن کا حاصِل ضائِع ہو جائے
اور کھیتوں میں کُچھ پَیداوار نہ ہو
اور بھیڑ خانہ سے بھیڑیں جاتی رہیں
اور طویلوں میں مویشی نہ ہوں
18تَو بھی مَیں خُداوند سے خُوش رہُوں گا
اور اپنے نجات بخش خُدا سے خُوش وقت
ہُوں گا۔
19خُداوند خُدا میری توانائی ہے۔ وہ میرے پاؤں ہرنی کے سے بنا دیتا ہے
اور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں چلاتا ہے۔
(مِیر مُغنّی کے لِئے میرے تاردار سازوں کے ساتھ)