Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

یسعیاہ


1یسعیاہ بِن آمُوص کی رویا جو اُس نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کی بابت یہُوداؔہ کے بادشاہوں عُزیّاہ اور یُوتاؔم اور آخز اور حِزقیاہ کے ایّام میں دیکھی۔
خُدا اپنے لوگوں کو ڈانٹتا ہے
2سُن اَے آسمان اور کان لگا اَے زمِین کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے لڑکوں کو پالا اور پوسا پر اُنہوں نے مُجھ سے سرکشی کی۔ 3بَیل اپنے مالِک کو پہچانتا ہے اور گدھا اپنے صاحِب کی چرنی کو لیکن بنی اِسرائیل نہیں جانتے۔ میرے لوگ کُچھ نہیں سوچتے۔
4آہ خطاکار گروہ۔ بدکرداری سے لدی ہُوئی قَوم۔ بدکرداروں کی نسل۔ مکّار اَولاد جِنہوں نے خُداوند کو ترک کِیا اِسرائیل کے قُدُّوس کو حقِیر جانا اور گُمراہ و برگشتہ ہو گئے۔ 5تُم کیوں زِیادہ بغاوت کر کے اَور مار کھاؤ گے؟ تمام سر بِیمار ہے اور دِل بِالکُل سُست ہے۔ 6تلوے سے لے کر چاندی تک اُس میں کہِیں صِحت نہیں۔ فقط زخم اور چوٹ اور سڑے ہُوئے گھاؤ ہی ہیں جو نہ دبائے گئے نہ باندھے گئے نہ تیل سے نرم کِئے گئے ہیں۔
7تُمہارا مُلک اُجاڑ ہے۔ تُمہاری بستِیاں جل گئِیں۔ پردیسی تُمہاری زمِین کو تُمہارے سامنے نِگلتے ہیں۔ وہ وِیران ہے گویا اُسے اجنبی لوگوں نے اُجاڑا ہے۔ 8اور صِیّون کی بیٹی چھوڑ دی گئی ہے جَیسی جَھونپڑی تاکِستان میں اور چھپّر ککڑی کے کھیت میں یا اُس شہر کی مانِند جو محصُور ہو گیا ہو۔ 9اگر ربُّ الافواج ہمارا تھوڑا سا بقِیّہ باقی نہ چھوڑتا تو ہم سدُوؔم کی مِثل اور عمُورؔہ کی مانِند ہو جاتے۔
10اَے سدُوؔم کے حاکِمو خُداوند کا کلام سُنو! اَے عمُورؔہ کے لوگو ہمارے خُدا کی شرِیعت پر کان لگاؤ۔ 11خُداوند فرماتا ہے تُمہارے ذبِیحوں کی کثرت سے مُجھے کیا کام؟ مَیں مینڈھوں کی سوختنی قُربانِیوں سے اور فربَہ بچھڑوں کی چربی سے بیزار ہُوں اور بَیلوں اور بھیڑوں اور بکروں کے خُون میں میری خُوشنُودی نہیں۔ 12جب تُم میرے حضُور آ کر میرے دِیدار کے طالِب ہوتے ہو تو کَون تُم سے یہ چاہتا ہے کہ میری بارگاہوں کو رَوندو؟ 13آیندہ کو باطِل ہدئے نہ لانا۔ بخُور سے مُجھے نفرت ہے۔ نئے چاند اور سبت اور عِیدی جماعت سے بھی کیونکہ مُجھ میں بدکرداری کے ساتھ عِید کی برداشت نہیں۔ 14میرے دِل کو تُمہارے نئے چاندوں اور تُمہاری مُقرّرہ عِیدوں سے نفرت ہے۔ وہ مُجھ پر بار ہیں۔ مَیں اُن کی برداشت نہیں کر سکتا۔
15جب تُم اپنے ہاتھ پَھیلاؤ گے تو مَیں تُم سے آنکھ پھیر لُوں گا۔ ہاں جب تُم دُعا پر دُعا کرو گے تو مَیں نہ سنُوں گا۔ تُمہارے ہاتھ تو خُون آلُودہ ہیں۔ 16اپنے آپ کو دھو۔ اپنے آپ کو پاک کرو۔ اپنے بُرے کاموں کو میری آنکھوں کے سامنے سے دُور کرو۔ بد فِعلی سے باز آؤ۔ 17نیکوکاری سِیکھو۔ اِنصاف کے طالِب ہو۔ مظلُوموں کی مدد کرو۔ یتِیموں کی فریاد رسی کرو۔ بیواؤں کے حامی ہو۔
18اب خُداوند فرماتا ہے آؤ ہم باہم حُجّت کریں۔ اگرچہ تُمہارے گُناہ قِرمزی ہوں وہ برف کی مانِند سفید ہو جائیں گے اور ہر چند وہ ارغوانی ہوں تَو بھی اُون کی مانِند اُجلے ہوں گے۔ 19اگر تُم راضی اور فرمانبردار ہو تو زمِین کے اچّھے اچّھے پَھل کھاؤ گے۔ 20پر اگر تُم اِنکار کرو اور باغی ہو تو تلوار کا لُقمہ ہو جاؤ گے کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔
بدکار بستی
21وفادار بستی کَیسی بدکار ہو گئی! وہ تو اِنصاف سے معمُور تھی اور راست بازی اُس میں بستی تھی لیکن اب خُونی رہتے ہیں۔ 22تیری چاندی مَیل ہو گئی۔ تیری مَے میں پانی مِل گیا۔ 23تیرے سردار گردن کش اور چوروں کے ساتھی ہیں۔ اُن میں سے ہر ایک رِشوت دوست اور اِنعام کا طالِب ہے۔ وہ یتِیموں کا اِنصاف نہیں کرتے اور بیواؤں کی فریاد اُن تک نہیں پُہنچتی۔
24اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا قادِر یُوں فرماتا ہے کہ آہ مَیں ضرُور اپنے مُخالِفوں سے آرام پاؤُں گا اور اپنے دُشمنوں سے اِنتِقام لُوں گا۔ 25اور مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تیری مَیل بِالکُل دُور کر دُوں گا اور اُس رانگے کو جو تُجھ میں مِلا ہے جُدا کرُوں گا۔ 26اور مَیں تیرے قاضِیوں کو پہلے کی طرح اور تیرے مُشِیروں کو اِبتدا کے مُطابِق بحال کرُوں گا۔ اِس کے بعد تُو راست باز بستی اور وفادار آبادی کہلائے گی۔
27صِیّون عدالت کے سبب سے اور وہ جو اُس میں گُناہ سے باز آئے ہیں راست بازی کے باعِث نجات پائیں گے۔ 28لیکن گُنہگار اور بدکردار سب اِکٹّھے ہلاک ہوں گے اور جو خُداوند سے باغی ہُوئے فنا کِئے جائیں گے۔
29کیونکہ وہ اُن بلُوطوں سے جِن کو تُم نے چاہا شرمِندہ ہوں گے اور تُم اُن باغوں سے جِن کو تُم نے پسند کِیا ہے خجِل ہو گے۔ 30اور تُم اُس بلُوط کی مانِند ہو جاؤ گے جِس کے پتّے جھڑ جائیں اور اُس باغ کی مِثل جو بے آبی سے سُوکھ جائے۔ 31وہاں کا پہلوان اَیسا ہو جائے گا جَیسا سَن اور اُس کا کام چنگاری ہو جائے گا۔ وہ دونوں باہم جل جائیں گے اور کوئی اُن کی آگ نہ بُجھائے گا۔
دائمی امن اور سلامتی
1وہ بات جو یسعیاہ بِن آمُوص نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے حق میں رویا میں دیکھی۔
2آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ
خُداوند کے گھر کا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم
کِیا جائے گا
اور ٹِیلوں سے بُلند ہو گا
اور سب قَومیں وہاں پُہنچیں گی۔
3بلکہ بُہت سی اُمّتیں آئیں گی اور کہیں گی
آؤ خُداوند کے پہاڑ پر چڑھیں یعنی یعقُوبؔ کے
خُدا کے گھر میں داخِل ہوں
اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا
اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے
کیونکہ شرِیعت صِیّون سے اور خُداوند کا کلام یروشلیِم
سے صادِر ہو گا۔
4اور وہ قَوموں کے درمِیان عدالت کرے گا
اور بُہت سی اُمّتوں کو ڈانٹے گا
اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں
اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالیں گے
اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی
اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔
5اَے یعقُوبؔ کے گھرانے آؤ ہم خُداوند کی روشنی میں چلیں۔
گردن کَشی نابُود ہوگی
6تُو نے تو اپنے لوگوں یعنی یعقُوبؔ کے گھرانے کو ترک کِیا اِس لِئے کہ وہ اہلِ مشرِق کی رسُوم سے پُر ہیں اور فلِستیوں کی مانِند شگُون لیتے اور بیگانوں کی اَولاد کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں۔ 7اور اُن کا مُلک سونے چاندی سے مالا مال ہے اور اُن کے خزانوں کی کُچھ اِنتہا نہیں اور اُن کا مُلک گھوڑوں سے بھرا ہے اور اُن کے رتھوں کا کُچھ شُمار نہیں۔ 8اور اُن کی سرزمِین بُتوں سے بھی پُر ہے۔ وہ اپنے ہی ہاتھوں کی صنعت یعنی اپنی ہی اُنگلِیوں کی کارِیگری کو سِجدہ کرتے ہیں۔
9اِس سبب سے چھوٹا آدمی پست کِیا جاتا ہے اور بڑا آدمی ذلِیل ہوتا ہے اور تُو اُن کو ہرگِز مُعاف نہ کرے گا۔
10خُداوند کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹان میں گُھس جا اور خاک میں چِھپ جا۔ 11اِنسان کی اُونچی نِگاہ نِیچی کی جائے گی اور بنی آدمؔ کا تکبُّر پست ہو جائے گا اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلند ہو گا۔ 12کیونکہ ربُّ الافواج کا دِن تمام مغرُوروں بُلند نظروں اور مُتکبِّروں پر آئے گا اور وہ پست کِئے جائیں گے۔ 13اور لُبناؔن کے سب دیوداروں پر جو بُلند اور اُونچے ہیں اور بسن کے سب بلُوطوں پر۔ 14اور سب اُونچے پہاڑوں اور سب بُلند ٹِیلوں پر۔ 15اور ہر ایک اُونچے بُرج پر اور ہر ایک فصِیلی دِیوار پر۔ 16اور ترسِیس کے سب جہازوں پر غرض ہر ایک خُوش نُما منظر پر۔ 17اور آدمی کا تکبُّر زیر کِیا جائے گا اور لوگوں کی بُلند بِینی پست کی جائے گی اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلند ہو گا۔ 18اور تمام بُت بِالکُل فنا ہو جائیں گے۔
19اور جب خُداوند اُٹھے گا کہ زمِین کو شِدّت سے ہِلائے تو لوگ اُس کے ڈر سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے پہاڑوں کے غاروں اور زمِین کے شِگافوں میں گُھسیں گے۔ 20اُس روز لوگ اپنی سونے چاندی کی مُورتوں کو جو اُنہوں نے پُوجنے کے لِئے بنائِیں چھچُھوندروں اور چمگادڑوں کے آگے پھینک دیں گے۔ 21تاکہ جب خُداوند زمِین کو شِدّت سے ہِلانے کے لِئے اُٹھے تو اُس کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹانوں کے غاروں اور ناہموار پتّھروں کے شِگافوں میں گُھس جائیں۔
22پس تُم اِنسان سے جِس کا دَم اُس کے نتھنوں میں ہے باز رہو کیونکہ اُس کی کیا قدر ہے؟
یروشلیِم میں اَبتری اور بدنظمی
1کیونکہ دیکھو خُداوند ربُّ الافواج یروشلیِم اور یہُوداؔہ سے سہارا اور تکیہ۔ روٹی کا تمام سہارا اور پانی کا تمام تکیہ دُور کر دے گا۔ 2یعنی بہادُر اور صاحبِ جنگ کو قاضی اور نبی کو فال گِیرو کُہن سال کو۔ 3پچاس پچاس کے سرداروں اور عِزّت داروں اور صلاح کاروں اور ہوشیار کارِیگروں اور ماہِر جادُوگروں کو۔ 4اور مَیں لڑکوں کو اُن کے سردار بناؤُں گا اور ننّھے بچّے اُن پر حُکمرانی کریں گے۔ 5لوگوں میں سے ہر ایک دُوسرے پر اور ہر ایک اپنے ہمسایہ پر سِتم کرے گا اور بچّے بُوڑھوں کی اور رذِیل شرِیفوں کی گُستاخی کریں گے۔
6جب کوئی آدمی اپنے باپ کے گھر میں اپنے بھائی کا دامن پکڑ کر کہے کہ تُو تو پوشاک والا ہے۔ آ تُو ہمارا حاکِم ہو اور اِس اُجڑے دیس پر قابِض ہو جا۔
7اُس روز وہ بُلند آواز سے کہے گا کہ مُجھ سے اِنتِظام نہیں ہو گا کیونکہ میرے گھر میں نہ روٹی ہے نہ کپڑا۔ مُجھے لوگوں کا حاکِم نہ بناؤ۔
8کیونکہ یروشلیِم کی بربادی ہو گئی اور یہُوداؔہ گِر گیا۔ اِس لِئے کہ اُن کی بول چال اور چال چلن خُداوند کے خِلاف ہیں کہ اُس کی جلالی آنکھوں کو غضب ناک کریں۔ 9اُن کے مُنہ کی صُورت اُن پر گواہی دیتی ہے۔ وہ اپنے گُناہوں کو سدُوؔم کی مانِند ظاہِر کرتے ہیں اور چِھپاتے نہیں۔ اُن کی جانوں پر واوَیلا ہے! کیونکہ وہ آپ اپنے اُوپر بلا لاتے ہیں۔
10راست بازوں کی بابت کہو کہ بھلا ہو گا کیونکہ وہ اپنے کاموں کا پَھل کھائیں گے۔ 11شرِیروں پر واوَیلا ہے! کہ اُن کو بدی پیش آئے گی کیونکہ وہ اپنے ہاتھوں کا کِیا پائیں گے۔
12میرے لوگوں کی یہ حالت ہے کہ لڑکے اُن پر ظُلم کرتے ہیں اور عَورتیں اُن پر حُکمران ہیں۔
اَے میرے لوگو! تُمہارے پیشوا تُم کو گُمراہ کرتے ہیں اور تُمہارے چلنے کی راہوں کو بِگاڑتے ہیں۔
خُدا اپنے لوگوں کی عدالت کرتا ہے
13خُداوند کھڑا ہے کہ مُقدّمہ لڑے اور لوگوں کی عدالت کرے۔ 14خُداوند اپنے لوگوں کے بزُرگوں اور اُن کے سرداروں کی عدالت کرنے کو آئے گا۔ تُم ہی ہو جو تاکِستان چٹ کر گئے ہو اور مِسکِینوں کی لُوٹ تُمہارے گھروں میں ہے۔ 15خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ اِس کے کیا معنی ہیں کہ تُم میرے لوگوں کو دباتے اور مِسکِینوں کے سرکُچلتے ہو؟
یروشلیِم کی عَورتوں کو اِنتباہ
16اور خُداوند فرماتا ہے چُونکہ صِیّون کی بیٹیاں مُتکبّر ہیں اور گردن کشی اور شوخ چشمی سے خِرامان ہوتی ہیں اور اپنے پاؤں سے ناز رفتاری کرتی اور گُھنگھرُو بجاتی جاتی ہیں۔ 17اِس لِئے خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کے سر گنجے اور یہُوواؔہ اُن کے بدن بے پردہ کر دے گا۔
18اُس دِن خُداوند اُن کے خلخال کی زیبایش اور جالِیاں اور چاند لے لے گا۔ 19اور آویزے اور پہنچیاں اور نِقاب۔ 20اور تاج اور پازیب اور پٹکے اور عِطردان اور تعوِیذ۔ 21اور انگُوٹِھیاں اور نتھ۔ 22اور نفِیس پوشاکیں اور اوڑھنِیاں اور دوپٹے اور کِیسے۔ 23اور آرسِیاں اور بارِیک کتانی لِباس اور دستاریں اور بُرقعے بھی۔
24اور یُوں ہو گا کہ خُوشبُو کے عِوض سڑاہٹ ہو گی اور پٹکے کے بدلے رسّی اور گُندھے ہُوئے بالوں کی جگہ چندلاپن اور نفِیس لِباس کے عِوض ٹاٹ اور حُسن کے بدلے داغ۔
25تیرے بہادُر تہِ تیغ ہوں گے اور تیرے پہلوان جنگ میں قتل ہوں گے۔ 26اُس کے پھاٹک ماتم اور نَوحہ کریں گے اور وہ اُجاڑ ہو کر خاک پر بَیٹھے گی۔
1اُس وقت سات عَورتیں ایک مَرد کو پکڑ کر کہیں گی کہ ہم اپنی روٹی کھائیں گی اور اپنے کپڑے پہنیں گی تُو ہم سب سے صِرف اِتنا کر کہ ہم تیرے نام سے کہلائیں تاکہ ہماری شرمِندگی مِٹے۔
یرُوشلیم بحال کِیا جائے گا
2تب خُداوند کی طرف سے روئِیدگی خُوب صُورت و شان دار ہو گی اور زمِین کا پَھل اُن کے لِئے جو بنی اِسرائیل میں سے بچ نِکلے لذِیذ اور خُوش نُما ہو گا۔ 3اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی صِیّون میں چُھٹ جائے گا اور جو کوئی یروشلیِم میں باقی رہے گا بلکہ ہر ایک جِس کا نام یروشلیِم کے زِندوں میں لِکھا ہو گا مُقدّس کہلائے گا۔ 4جب خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کی گندگی کو دُور کرے گا اور یروشلیِم کا خُون رُوحِ عدل اور رُوحِ سوزان کے ذرِیعہ سے دھو ڈالے گا۔ 5تب خُداوند پِھر کوہِ صِیّون کے ہر ایک مکان پر اور اُس کی مجلِس گاہوں پر دِن کو بادل اور دُھواں اور رات کو روشن شُعلہ پَیدا کرے گا۔ تمام جلال پر ایک سائبان ہو گا۔ 6اور ایک خَیمہ ہو گا جو دِن کو گرمی میں سایہ دار مکان اور آندھی اور جھڑی کے وقت آرام گاہ اور پناہ کی جگہ ہو۔
تاکِستان کا گِیت
1اب مَیں اپنے محبُوب کے لِئے اپنے محبُوب کا ایک گِیت
اُس کے تاکِستان کی بابت گاؤُں گا۔
میرے محبُوب کا تاکِستان
ایک زرخیز پہاڑ پر تھا۔
2اور اُس نے اُسے کھودا اور اُس سے پتّھر نِکال پھینکے
اور اچّھی سے اچّھی تاکیں اُس میں لگائِیں
اور اُس میں بُرج بنایا
اور ایک کولھُو بھی اُس میں تراشا
اور اِنتِظار کِیا کہ اُس میں اچّھے انگُور لگیں
لیکن اُس میں جنگلی انگُور لگے۔
3اب اَے یروشلیِم کے باشِندو اور یہُوداؔہ کے لوگو میرے اور میرے تاکِستان میں تُم ہی اِنصاف کرو۔ 4کہ مَیں اپنے تاکِستان کے لِئے اَور کیا کر سکتا تھا جو مَیں نے نہ کِیا؟ اور اب جو مَیں نے اچّھے انگُوروں کی اُمّید کی تو اِس میں جنگلی انگُور کیوں لگے؟
5مَیں تُم کو بتاتا ہُوں کہ اب مَیں اپنے تاکِستان سے کیا کرُوں گا۔ مَیں اُس کی باڑ گِرا دُوں گا اور وہ چراگاہ ہو گا۔ اُس کا اِحاطہ توڑ ڈالُوں گا اور وہ پامال کِیا جائے گا۔ 6اور مَیں اُسے بِالکُل وِیران کر دُوں گا۔ وہ نہ چھانٹا جائے گا نہ نِرایا جائے گا۔ اُس میں اُونٹ کٹارے اور کانٹے اُگیں گے اور مَیں بادلوں کو حُکم کرُوں گا کہ اُس پر مِینہہ نہ برسائیں۔
7سو ربُّ الافواج کا تاکِستان بنی اِسرائیل کا گھرانا ہے
اور بنی یہُوداؔہ اُس کا خُوش نُما پَودا ہے۔ اُس نے اِنصاف کا اِنتظار کِیا
پر خُون ریزی دیکھی۔
وہ داد کا مُنتظِر رہا پر فریاد سُنی۔
لوگوں کی بَد اَعمالیاں
8اُن پر افسوس جو گھر سے گھر اور کھیت سے کھیت مِلا دیتے ہیں یہاں تک کہ کُچھ جگہ باقی نہ بچے اور مُلک میں وُہی اکیلے بسیں! 9ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا یقِیناً بُہت سے گھر اُجڑ جائیں گے اور بڑے بڑے عالِیشان اور خُوب صُورت مکان بھی بے چراغ ہوں گے۔ 10کیونکہ پندرہ بِیگھے تاکِستان سے فقط ایک بَت مَے حاصِل ہو گی اور ایک خومر بِیج سے ایک اَیفہ غلّہ۔
11اُن پر افسوس جو صُبح سویرے اُٹھتے ہیں تاکہ نشہ بازی کے درپَے ہوں اور جو رات کو جاگتے ہیں جب تک شراب اُن کو بھڑکا نہ دے! 12اور اُن کے جشن کی محفِلوں میں بربط اور سِتار اور دف اور بِین اور شراب ہیں لیکن وہ خُداوند کے کام کو نہیں سوچتے اور اُس کے ہاتھوں کی کارِیگری پر غَور نہیں کرتے۔ 13اِس لِئے میرے لوگ جہالت کے سبب سے اسِیری میں جاتے ہیں۔ اُن کے بزُرگ بُھوکوں مَرتے اور عوام پِیاس سے جلتے ہیں۔ 14پس پاتال اپنی ہوس بڑھاتا ہے اور اپنا مُنہ بے اِنتہا پھاڑتا ہے اور اُن کے شرِیف اور عام لوگ اور غَوغائی اور جو کوئی اُن میں فخر کرتا ہے اُس میں اُتر جائیں گے۔
15اور چھوٹا آدمی جُھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پست ہو گا اور مغرُوروں کی آنکھیں نِیچی ہو جائیں گی۔ 16لیکن ربُّ الافواج عدالت میں سر بُلند ہو گا اور خُدایِ قُدُّوس کی تقدِیس صداقت سے کی جائے گی۔ 17تب برّے گویا اپنی چراگاہوں میں چریں گے اور دَولت مندوں کے وِیران کھیت پردیسیوں کے گلّے کھائیں گے۔
18اُن پر افسوس جو بطالت کی طنابوں سے بدکرداری کو اور گویا گاڑی کے رسّوں سے گُناہ کو کھینچ لاتے ہیں۔ 19اور جو کہتے ہیں کہ وہ جلدی کرے اور پُھرتی سے اپنا کام کرے کہ ہم دیکھیں اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی مشورَت نزدِیک ہو اور آن پُہنچے تاکہ ہم اُسے جانیں!
20اُن پر افسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُور کو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!
21اُن پر افسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!
22اُن پر افسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں۔ 23جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اور صادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں! 24پس جِس طرح آگ بُھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہُؤا پُھوس بَیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسِیدہ ہو گی اور اُن کی کلی گرد کی طرح اُڑ جائے گی کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کی شرِیعت کو ترک کِیا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کو حقِیر جانا۔ 25اِس لِئے خُداوند کا قہر اُس کے لوگوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُن کو مارا چُنانچہ پہاڑ کانپ گئے اور اُن کی لاشیں بازاروں میں غلاظت کی مانِند پڑی ہیں۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
26اور وہ قَوموں کے لِئے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا اور اُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا اور دیکھ وہ دَوڑے چلے آئیں گے۔ 27نہ کوئی اُن میں تھکے گا نہ پِھسلے گا۔ نہ کوئی اُونگھے گا نہ سوئے گا۔ نہ اُن کا کمربند کُھلے گا اور نہ اُن کی جُوتِیوں کا تسمہ ٹُوٹے گا۔ 28اُن کے تِیر تیز ہیں اور اُن کی سب کمانیں کشِیدہ ہوں گی۔ اُن کے گھوڑوں کے سُم چقماق اور اُن کی گاڑِیاں گِردباد کی مانِند ہوں گی۔ 29وہ شیرنی کی مانِند گرجیں گے۔ ہاں وہ جوان شیروں کی طرح دھاڑیں گے وہ غُرّا کر شِکار پکڑیں گے اور اُسے بے روک ٹوک لے جائیں گے اور کوئی بچانے والا نہ ہو گا۔
30اور اُس روز وہ اُن پر اَیسا شور مچائیں گے جَیسا سمُندر کا شور ہوتا ہے اور اگر کوئی اِس مُلک پر نظر کرے تو بس اندھیرا اور تنگ حالی ہے اور رَوشنی اُس کے بادلوں سے تارِیک ہو جاتی ہے۔
خُدا یسعیاہ کو نبی ہونے کے لئے بُلاتا ہے
1جِس سال میں عُزیّاہ بادشاہ نے وفات پائی مَیں نے خُداوند کو ایک بڑی بُلندی پر اُونچے تخت پر بَیٹھے دیکھا اور اُس کے لِباس کے دامن سے ہَیکل معمُور ہو گئی۔ 2اُس کے آس پاس سرافِیم کھڑے تھے جِن میں سے ہر ایک کے چھ بازُو تھے اور ہر ایک دو سے اپنا مُنہ ڈھانپے تھا اور دو سے پاؤں اور دو سے اُڑتا تھا۔ 3اور ایک نے دُوسرے کو پُکارا اور کہا
قُدُّوس قُدُّوس قُدُّوس
ربُّ الافواج ہے۔
ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہے۔
4اور پُکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بُنیادیں ہِل گئِیں اور مکان دُھوئیں سے بھر گیا۔
5تب مَیں بول اُٹھا کہ مُجھ پر افسوس! مَیں تو برباد ہُؤا! کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں اور نِجس لب لوگوں میں بستا ہُوں کیونکہ میری آنکھوں نے بادشاہ ربُّ الافواج کو دیکھا۔
6اُس وقت سرافِیم میں سے ایک سُلگا ہُؤا کوئلہ جو اُس نے دست پناہ سے مذبح پر سے اُٹھا لِیا اپنے ہاتھ میں لے کر اُڑتا ہُؤا میرے پاس آیا۔ 7اور اُس سے میرے مُنہ کو چُھؤا اور کہا دیکھ اِس نے تیرے لبوں کو چُھؤا۔ پس تیری بدکرداری دُور ہُوئی اور تیرے گُناہ کا کفّارہ ہو گیا۔
8اُس وقت مَیں نے خُداوند کی آواز سُنی جِس نے فرمایا مَیں کِس کو بھیجُوں اور ہماری طرف سے کَون جائے گا؟
تب مَیں نے عرض کی مَیں حاضِر ہُوں مُجھے بھیج۔
9اور اُس نے فرمایا جا اور اِن لوگوں سے کہہ کہ تُم سُنا کرو پر سمجھو نہیں۔ تُم دیکھا کرو پر بُوجھو نہیں۔ 10تُو اِن لوگوں کے دِلوں کو چربا دے اور اُن کے کانوں کو بھاری کر اور اُن کی آنکھیں بند کر دے تا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور اپنے کانوں سے سُنیں اور اپنے دِلوں سے سمجھ لیں اور باز آئیں اور شِفا پائیں۔
11تب مَیں نے کہا اَے خُداوند یہ کب تک؟
اُس نے جواب دِیا جب تک بستِیاں وِیران نہ ہوں اور کوئی بسنے والا نہ رہے اور گھر بے چراغ نہ ہوں اور زمِین سراسر اُجاڑنہ ہو جائے۔ 12اور خُداوند آدمِیوں کو دُور کر دے اور اِس سرزمِین میں مترُوک مقام بکثرت ہوں۔ 13اور اگر اُس میں دسواں حِصّہ باقی بھی بچ جائے تو وہ پِھر بھسم کِیا جائے گا لیکن وہ بُطم اور بلُوط کی مانِند ہو گا کہ باوُجُودیکہ وہ کاٹے جائیں تَو بھی اُن کا ٹُنڈ بچ رہتا ہے۔
سو اُس کا ٹُنڈ ایک مُقدّس تُخم ہو گا۔
آخز بادشاہ کے لِئے پَیغام
1اور شاہِ یہُوداؔہ آخز بِن یُوتاؔم بِن عُزیّاہ کے ایّام میں یُوں ہُؤا کہ رضِین شاہِ اراؔم اور فِقح بِن رملیاؔہ شاہِ اِسرائیل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی لیکن اُس پر غالِب نہ آ سکے۔
2اُس وقت داؤُد کے گھرانے کو یہ خبر دی گئی کہ ارام اِفرائِیم کے ساتھ مُتحِد ہے۔ پس اُس کے دِل نے اور اُس کے لوگوں کے دِلوں نے یُوں جُنبِش کھائی جَیسے جنگل کے درخت آندھی سے جُنبِش کھاتے ہیں۔
3تب خُداوند نے یسعیاہ کو حُکم کِیا کہ تُو اپنے بیٹے شیاریا شوب کولے کر اُوپر کے چشمہ کی نہر کے سِرے پر جو دھوبِیوں کے مَیدان کی راہ میں ہے آخز سے مُلاقات کر۔ 4اور اُسے کہہ خبردار ہو اور بے قرار نہ ہو۔ اِن لُکٹیوں کے دو دُھوئیں والے ٹُکڑوں سے یعنی ارامی رضِین اور رملیاؔہ کے بیٹے کی قہر انگیزی سے نہ ڈر اور تیرا دِل نہ گھبرائے۔ 5چُونکہ ارام اور اِفرائِیم اور رملیاؔہ کا بیٹا تیرے خِلاف مشوَرت کر کے کہتے ہیں۔ 6کہ آؤ ہم یہُوداؔہ پر چڑھائی کریں اور اُسے تنگ کریں اور اپنے لِئے اُس میں رخنہ پَیدا کریں اور طابِیل کے بیٹے کو اُس کے درمِیان تخت نشِین کریں۔
7اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اِس کو پائیداری نہیں بلکہ اَیسا ہو بھی نہیں سکتا۔ 8کیونکہ ارام کا دارُالسّلطنت دمِشق ہی ہو گا اور دمِشق کا سردار رضِین اور پَینسٹھ برس کے اندر اِفرائِیم اَیسا کٹ جائے گا کہ قَوم نہ رہے گا۔ 9اِفرائِیم کا بھی دارُالسّلطنت سامرِؔیہ ہی ہو گا اور سامرِؔیہ کا سردار رملیاؔہ کا بیٹا۔
اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے تو یقِیناً تُم بھی قائِم نہ رہو گے۔
عِمّانُوایل کا نِشان
10پِھر خُداوند نے آخز سے فرمایا۔ 11خُداوند اپنے خُدا سے کوئی نِشان طلب کر خواہ نِیچے پاتال میں خواہ اُوپر بُلندی پر۔
12لیکن آخز نے کہا کہ مَیں طلب نہیں کرُوں گا اور خُداوند کو نہیں آزماؤُں گا۔
13تب اُس نے کہا اَے داؤُد کے خاندان اب سُنو! کیا تُمہارا اِنسان کو بیزار کرنا کوئی ہلکی بات ہے کہ میرے خُدا کو بھی بیزار کرو گے؟ 14لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کا نام عِمّانُوایل رکھّے گی۔ 15وہ دہی اور شہد کھائے گا جب تک کہ وہ نیکی اور بدی کے ردّ و قبُول کے قابِل نہ ہو۔ 16پر اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا نیکی اور بدی کے ردّ و قبُول کے قابِل ہو یہ مُلک جِس کے دونوں بادشاہوں سے تُجھ کو نفرت ہے وِیران ہو جائے گا۔
17خُداوند تُجھ پر اور تیرے لوگوں اور تیرے باپ کے گھرانے پر اَیسے دِن لائے گا جَیسے اُس دِن سے جب اِفرائِیم یہُوداؔہ سے جُدا ہُؤا آج تک کبھی نہ لایا یعنی شاہِ اسُور کے دِن۔
18اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند مِصرؔ کی نہروں کے اُس سِرے پر سے مکِھّیوں کو اور اسُور کے مُلک سے زنبُوروں کو سُسکار کر بُلائے گا۔ 19سو وہ سب آئیں گے اور وِیران وادیوں میں اور چٹانوں کے دراڑوں میں اور سب خارِستانوں میں اور سب چراگاہوں میں چھا جائیں گے۔
20اُسی روز خُداوند اُس اُسترے سے جو دریایِ فرات کے پار سے کِرایہ پر لِیا یعنی اسُور کے بادشاہ سے سر اور پاؤں کے بال مُونڈے گا اور اِس سے داڑھی بھی کُھرچی جائے گی۔
21اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ آدمی صِرف ایک گائے اور دو بھیڑیں پالے گا۔ 22اور اُن کے دُودھ کی فراوانی سے لوگ مکھّن کھائیں گے کیونکہ ہر ایک جو اِس مُلک میں بچ رہے گا مکھّن اور شہد ہی کھایا کرے گا۔
23اور اُس وقت یہ حالت ہو جائے گی کہ ہر جگہ ہزاروں رُوپیہ کے تاکِستانوں کی جگہ خاردار جھاڑِیاں ہوں گی۔ 24لوگ تِیر اور کمانیں لے کر وہاں آئیں گے کیونکہ تمام مُلک کانٹوں اور جھاڑیوں سے پُر ہو گا۔ 25مگر اُن سب پہاڑیوں پر جو کُدالی سے کھودی جاتی تِھیں جھاڑیوں اور کانٹوں کے خَوف سے تُو پِھر نہ چڑھے گا لیکن وہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کی چراگاہ ہوں گی۔
یسعیاہ کا بیٹا قَوم کے لِئے ایک نِشان
1پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ ایک بڑی تختی لے اور اُس پر صاف صاف لِکھ مہیرؔشالال حاش بز کے لِئے۔ 2اور دو دِیانت دار گواہوں کو یعنی اُوریاؔہ کاہِن کو اور زکریاؔہ بِن یبرؔکیاہ کو شاہِد بنا۔
3اور مَیں نبِیّہ کے پاس گیا۔ سو وہ حامِلہ ہُوئی اور بیٹا پَیدا ہُؤا۔ تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُس کا نام مہیرشالال حاش بز رکھ۔ 4کیونکہ اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا ابّا اور امّاں کہنا سِیکھے دمِشق کا مال اور سامرؔیہ کی لُوٹ کو اُٹھوا کر شاہِ اسُور کے حضُور لے جائیں گے۔
اسُور کا بادشاہ لشکر کَشی کرے گا
5پِھر خُداوند نے مُجھ سے فرمایا۔ 6چُونکہ اِن لوگوں نے چشمۂِ شِیلوؔخ کے آہستہ رَو پانی کو ردّ کِیا اور رضِین اور رملیاؔہ کے بیٹے پر مائِل ہُوئے۔ 7اِس لِئے اب دیکھ خُداوند دریایِ فراؔت کے سخت شدِید سَیلاب کو یعنی شاہِ اسُور اور اُس کی ساری شَوکت کو اِن پر چڑھا لائے گا اور وہ اپنے سب نالوں پر اور اپنے سب کناروں سے بہہ نِکلے گا۔ 8اور وہ یہُوداؔہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اُس کی طُغیانی بڑھتی جائے گی۔ وہ گردن تک پُہنچے گا
اور اُس کے پروں کے پَھیلاؤ سے تیرے مُلک کی ساری وُسعت اَے عِمّانُوایل چِھپ جائے گی۔
9اَے لوگو دُھوم مچاؤ پر تُم ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جاؤ گے اور اَے دُور دُور کے مُلکوں کے باشِندوں سُنو! کمر باندھو پر تُمہارے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے۔ کمر باندھو پر تُمہارے پُرزے پُرزے ہوں گے۔ 10تُم منصُوبہ باندھو پر وہ باطِل ہو گا۔ تُم کُچھ کہو اور اُسے قِیام نہ ہو گا کیونکہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔
خُداوند نبی کو خبردار کرتا ہے
11کیونکہ خُداوند نے جب اُس کا ہاتھ مُجھ پر غالِب ہُؤا اور اِن لوگوں کی راہ میں چلنے سے مُجھے منع کِیا تو مُجھ سے یُوں فرمایا کہ 12تُم اُس سب کو جِسے یہ لوگ سازِش کہتے ہیں سازِش نہ کہو اور جِس سے وہ ڈرتے ہیں تُم نہ ڈرو اور نہ گھبراؤ۔ 13تُم ربُّ الافواج ہی کو مُقدّس جانو اور اُسی سے ڈرو اور اُسی سے خائِف رہو۔ 14اور وہ ایک مَقدِس ہو گا لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لِئے صدمہ اور ٹھوکر کا پتّھر اور یروشلیِم کے باشِندوں کے لِئے پھندا اور دام ہو گا۔ 15اُن میں سے بُہتیرے اُس سے ٹھوکر کھائیں گے اور گِریں گے اور پاش پاش ہوں گے اور دام میں پھنسیں گے اور پکڑے جائیں گے۔
مُردوں سے فال لینے کے خِلاف اِنتباہ
16شہادت نامہ بند کر دو اور میرے شاگِردوں کے لِئے شرِیعت پر مُہر کرو۔ 17مَیں بھی خُداوند کی راہ دیکُھوں گا جو اَب یعقُوبؔ کے گھرانے سے اپنا مُنہ چِھپاتا ہے۔ مَیں اُس کا اِنتظار کرُوں گا۔
18دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جو خُداوند نے مُجھے بخشے ربُّ الافواج کی طرف سے جو کوہِ صِیّون میں رہتا ہے بنی اِسرائیل کے درمِیان نِشانوں اور عجائِب و غرائِب کے لِئے ہُوں۔
19اور جب وہ تُم سے کہیں تُم جِنّات کے یاروں اور افسُون گروں کی جو پُھسپُھساتے اور بُڑبُڑاتے ہیں تلاش کرو تو تُم کہو کیا لوگوں کو مُناسِب نہیں کہ اپنے خُدا کے طالِب ہوں؟ کیا زِندوں کی بابت مُردوں سے سوال کریں؟
20شرِیعت اور شہادت پر نظر کرو۔ اگر وہ اِس کلام کے مُطابِق نہ بولیں تو اُن کے لِئے صُبح نہ ہو گی۔
خَستہ حالی کا دَور
21تب وہ مُلک میں بُھوکے اور خَستہ حال پِھریں گے اور یُوں ہو گا کہ جب وہ بُھوکے ہوں تو جان سے بیزار ہوں گے اور اپنے بادشاہ اور اپنے خُدا پر لَعنت کریں گے اور اپنے مُنہ آسمان کی طرف اُٹھائیں گے۔ 22پِھر زمِین کی طرف دیکھیں گے اور ناگہان تنگی اور تارِیکی یعنی ظُلمتِ اندوہ اور تِیرگی میں کھدیڑے جائیں گے۔
1لیکن اندوہگِین کی تِیرگی جاتی رہے گی۔
آنے والا بادشاہ
اُس نے قدِیم زمانہ میں زبُولُون اور نفتالی کے عِلاقوں کو ذلِیل کِیا پر آخِری زمانہ میں قَوموں کے گلِیل میں دریا کی سِمت یَردؔن کے پار بزُرگی دے گا۔
2جو لوگ تارِیکی میں چلتے تھے
اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی۔
جو مَوت کے سایہ کے مُلک میں رہتے تھے
اُن پر نُور چمکا۔
3تُو نے قَوم کو بڑھایا۔
تُو نے اُن کی شادمانی کو زِیادہ کِیا۔
وہ تیرے حضُور اَیسے خُوش ہیں
جَیسے فصل کاٹتے وقت
اور غنِیمت کی تقسِیم کے وقت لوگ خُوش ہوتے
ہیں۔
4کیونکہ تُو نے اُن کے بوجھ کے جُوئے
اور اُن کے کندھے کے لٹھ
اور اُن پر ظُلم کرنے والے کے عصا کو اَیسا توڑا
ہے جَیسا مِدیاؔن کے دِن میں کِیا تھا۔
5کیونکہ جنگ میں مُسلّح مَردوں کے تمام سِلاح
اور خُون آلُودہ کپڑے
جلانے کے لِئے آگ کا اِیندھن ہوں گے۔
6اِس لِئے ہمارے لِئے ایک لڑکا تولُّد ہُؤا
اور ہم کو ایک بیٹا بخشا گیا
اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی
اور اُس کا نام عجِیب مُشِیر
خُدایِ قادِر ابدِیت کا باپ
سلامتی کا شاہزادہ ہو گا۔
7اُس کی سلطنت کے اِقبال
اور سلامتی کی کُچھ اِنتہا نہ ہو گی۔
وہ داؤُد کے تخت اور اُس کی مُملکت پر آج سے ابد تک
حُکمران رہے گا
اور عدالت اور صداقت سے اُسے قِیام بخشے گا
ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کرے گی۔
خُداوند اِسرائیلؔ کو سزا دے گا
8خُداوند نے یعقُوبؔ کے پاس پَیغام بھیجا اور وہ اِسرائیل پر نازِل ہُؤا۔ 9اور سب لوگ معلُوم کریں گے یعنی بنی اِفرائِیم اور اہلِ سامرؔیہ جو تکبُّر اور سخت دِلی سے کہتے ہیں۔ 10کہ اِینٹیں گِر گئِیں پر ہم تراشے ہُوئے پتّھروں کی عِمارت بنائیں گے۔ گُولر کے درخت کاٹے گئے پر ہم دیودار لگائیں گے۔
11اِس لِئے خُداوند رضِین کی مُخالِف گُروہوں کو اُن پر چڑھا لائے گا اور اُن کے دُشمنوں کو خُود مُسلّح کرے گا۔ 12آگے ارامی ہوں گے اور پِیچھے فلِستی اور وہ مُنہ پسار کر اِسرائیل کو نِگل جائیں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
13تَو بھی لوگ اپنے مارنے والے کی طرف نہ پِھرے اور ربُّ الافواج کے طالِب نہ ہُوئے۔ 14اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کے سر اور دُم اور خاص و عام کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا۔ 15بزُرگ اور عِزّت دار آدمی سر ہے اور جو نبی جُھوٹی باتیں سِکھاتا ہے وُہی دُم ہے۔ 16کیونکہ جو اِن لوگوں کے پیشوا ہیں اِن سے خطاکاری کراتے ہیں اور اُن کے پَیرو نِگلے جائیں گے۔ 17پس خُداوند اُن کے جوانوں سے خُوشنُود نہ ہو گا اور وہ اُن کے یتِیموں اور اُن کی بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گا کیونکہ اُن میں ہر ایک بے دِین اور بدکردار ہے اور ہر ایک مُنہ حماقت اُگلتا ہے باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
18کیونکہ شرارت آگ کی طرح جلاتی ہے۔ وہ خس و خار کو کھا جاتی ہے بلکہ وہ جنگل کی گُنجان جھاڑِیوں میں شُعلہ زن ہوتی ہے اور وہ دُھوئیں کے بادل میں اُوپر کو اُڑ جاتی ہیں۔ 19ربُّ الافواج کے قہر سے یہ مُلک جلایا گیا ہے اور لوگ اِیندھن کی مانِند ہیں۔ کوئی اپنے بھائی پر رحم نہیں کرتا۔ 20اور کوئی دہنی طرف سے چِھینے گا پر بُھوکا رہے گا اور وہ بائِیں طرف سے کھائے گا پر سیر نہ ہو گا۔ اُن میں سے ہر ایک آدمی اپنے بازُو کا گوشت کھائے گا۔ 21منسّی اِفرائِیم کا اور اِفرائِیم منسّی کا اور وہ مِل کر یہُوداؔہ کے مُخالِف ہوں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
1اُن پر افسوس جو بے اِنصافی سے فَیصلے کرتے ہیں اور اُن پر جو ظُلم کی رُوبکاریں لِکھتے ہیں۔ 2تاکہ مِسکِینوں کو عدالت سے محرُوم کریں اور جو میرے لوگوں میں مُحتاج ہیں اُن کا حق چِھین لیں اور بیواؤں کو لُوٹیں اور یتِیم اُن کا شِکار ہوں! 3سو تُم مُطالبہ کے دِن اور اُس خرابی کے دِن جو دُور سے آئے گی کیا کرو گے؟ تُم کُمک کے لِئے کِس کے پاس دَوڑو گے؟ اور تُم اپنی شَوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟ 4وہ قَیدِیوں میں گُھسیں گے اور مقتُولوں کے نِیچے چِھپیں گے۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
شاہِ اسُور خُدا کا آلہئ کار ہے
5اسُور یعنی میرے قہر کے عصا پر افسوس! جو لٹھ اُس کے ہاتھ میں ہے سو میرے قہر کا ہتھیار ہے۔ 6مَیں اُسے ایک رِیاکار قَوم پر بھیجُوں گا اور اُن لوگوں کی مُخالفت میں جِن پر میرا قہر ہے مَیں اُسے حُکمِ قطعی دُوں گا کہ مال لُوٹے اور غنِیمت لے لے اور اُن کو بازاروں کی کِیچڑ کی مانِند لتاڑے۔
7لیکن اُس کا یہ خیال نہیں ہے اور اُس کے دِل میں یہ خواہِش نہیں کہ اَیسا کرے بلکہ اُس کا دِل یہ چاہتا ہے کہ قتل کرے اور بُہت سی قَوموں کو کاٹ ڈالے۔ 8کیونکہ وہ کہتا ہے کیا میرے اُمرا سب کے سب بادشاہ نہیں؟ 9کیا کلنو کرکمِیس کی مانِند نہیں ہے؟ اور حماؔت ارفاد کی مانِند نہیں؟ اور سامرؔیہ دمِشق کی مانِند نہیں ہے؟ 10جِس طرح میرے ہاتھ نے بُتوں کی مُملکتیں حاصِل کِیں جِن کی کھودی ہُوئی مُورتیں یروشلیِم اور سامرؔیہ کی مُورتوں سے کہِیں بِہتر تِھیں۔ 11کیا جَیسا مَیں نے سامرؔیہ سے اور اُس کے بُتوں سے کِیا وَیسا ہی یروشلیِم اور اُس کے بُتوں سے نہ کرُوں گا؟
12لیکن یُوں ہو گا کہ جب خُداوند کوہِ صِیُّون پر اور یروشلیِم میں اپنا سب کام کر چُکے گا۔ تب (وہ فرماتا ہے) مَیں شاہِ اسُور کو اُس کے گُستاخ دِل کے ثمرہ کی اور اُس کی بُلند نظری اور گھمنڈ کی سزا دُوں گا۔
13کیونکہ وہ کہتا ہے مَیں نے اپنے زورِ بازُو سے اور اپنی دانِش سے یہ کِیا ہے کیونکہ مَیں دانِش مند ہُوں۔ ہاں مَیں نے قَوموں کی حدُود کو سرکا دِیا اور اُن کے خزانے لُوٹ لِئے اور مَیں نے جنگی مَرد کی مانِند تخت نشِینوں کو اُتار دِیا۔ 14اور میرے ہاتھ نے لوگوں کی دَولت کو گھونسلے کی طرح پایا اور جَیسے کوئی اُن انڈوں کو جو مترُوک پڑے ہوں سمیٹ لے وَیسے ہی مَیں ساری زمِین پر قابِض ہُؤا اور کِسی کو یہ جُرأت نہ ہُوئی کہ پر ہِلائے یا چونچ کھولے یا چہچہائے۔
15کیا کُلہاڑا اُس کے رُوبرُو جو اُس سے کاٹتا ہے لاف زنی کرے گا؟ کیا اَرّہ اَرّہ کش کے سامنے شیخی مارے گا؟ گویاعصا اپنے اُٹھانے والے کو حرکت دیتا ہے اور چھڑی آدمی کو اُٹھاتی ہے۔
16اِس سبب سے خُداوند ربُّ الافواج اُس کے فربَہ جوانوں پر لاغری بھیجے گا اور اُس کی شَوکت کے نِیچے ایک سوزِش آگ کی سوزِش کی مانِند بھڑکائے گا۔ 17بلکہ اِسرائیل کا نُور ہی آگ بن جائے گا اور اُس کا قُدُّوس ایک شُعلہ ہو گا اور وہ اُس کے خس و خار کو ایک دِن میں جلا کر بھسم کر دے گا۔ 18اور اُس کے بَن اور باغ کی خُوش نُمائی کو بِالکُل نیست و نابُود کر دے گا اور وہ اَیسا ہو جائے گا جَیسا کوئی مرِیض جو غش کھائے۔ 19اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔
معدُودے چند لوگ وطن واپس آئیں گے
20اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُوبؔ کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداوند اِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔ 21ایک بقِیّہ یعنی یعقُوبؔ کا بقِیّہ خُدایئ قادِر کی طرف پِھرے گا۔ 22کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔ 23کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔
خُداوند اسُور کو سزا دے گا
24لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگو جو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصرؔ کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔ 25لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گا اور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔ 26کیونکہ ربُّ الافواج مِدیاؔن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عورؔیب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا۔ ہاں وہ اُسے مِصرؔ کی طرح اُٹھائے گا۔ 27اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گا اور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔
حملہ آور حملہ کرتا ہے
28وہ عیّات میں آیا ہے۔ مجروؔن میں سے ہو کر گُذر گیا۔ اُس نے اپنا اسباب مِکماؔس میں رکھّا ہے۔ 29وہ گھاٹی سے پار گئے۔ اُنہوں نے جِبع میں رات کاٹی۔ رامہ ہِراسان ہے جِبعۂِ ساؤُل بھاگ نِکلا ہے۔ 30اَے جلِّیم کی بیٹی چِیخ مار! اَے مِسکِین عنتوت اپنی آواز لیس کو سُنا۔ 31مدِمینہ چل نِکلا۔ جبِیم کے رہنے والے نِکل بھاگے۔ 32وہ آج کے دِن نوب میں خَمیہ زن ہو گا۔ تب وہ دُخترِ صِیُّون کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلیِم پر ہاتھ اُٹھا کر دھمکائے گا۔
33دیکھو خُداوند ربُّ الافواج ہَیبت ناک طَور سے مار کر شاخوں کو چھانٹ ڈالے گا۔ قدآور کاٹ ڈالے جائیں گے اور بُلند پست کِئے جائیں گے۔ 34اور وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں کو لوہے سے کاٹ ڈالے گا اور لُبناؔن ایک زبردست کے ہاتھ سے گِر جائے گا۔
پُرامن بادشاہی
1اور یسّی کے تنے سے ایک کونپل نِکلے گی اور اُس کی جڑوں سے ایک بارآور شاخ پَیدا ہو گی۔
2اور خُداوند کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی۔ حِکمت اور
خِرد کی رُوح
مصلحت اور قُدرت کی رُوح
معرفت اور خُداوند کے خَوف کی رُوح۔
3اور اُس کی شادمانی خُداوند کے خَوف میں ہو گی
اور وہ نہ اپنی آنکھوں کے دیکھنے کے مُطابِق اِنصاف
کرے گا
اور نہ اپنے کانوں کے سُننے کے مُوافِق فَیصلہ کرے گا۔
4بلکہ وہ راستی سے مِسکِینوں کا اِنصاف کرے گا
اور عدل سے زمِین کے خاکساروں کا فَیصلہ
کرے گا
اور وہ اپنی زُبان کے عصا سے زمِین کو مارے گا
اور اپنے لبوں کے دَم سے شرِیروں کو فنا کر
ڈالے گا۔
5اُس کی کمر کا پٹکا راست بازی ہو گی
اور اُس کے پہلُو پر وفاداری کا پٹکا ہو گا۔
6پس بھیڑِیا برّہ کے ساتھ رہے گا
اور چِیتا بکری کے بچّے کے ساتھ بَیٹھے گا
اور بچھڑا اور شیر بچّہ اور پلا ہُؤا بَیل مِل جُل کر
رہیں گے
اور ننّھا بچّہ اُن کی پیش روی کرے گا۔
7گائے اور رِیچھنی مِل کر چریں گی۔
اُن کے بچّے اِکٹّھے بَیٹھیں گے
اور شیرِ بَبر بَیل کی طرح بُھوسا کھائے گا۔
8اور دُودھ پِیتا بچّہ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا
اور وہ لڑکا جِس کا دُودھ چُھڑایا گیا ہو افعی کے
بِل میں ہاتھ ڈالے گا۔
9وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے
نہ ہلاک کریں گے
کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے
اُسی طرح زمِین خُداوند کے عِرفان سے معمُور
ہو گی۔
جلاوطن واپس آئیں گے
10اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ لوگ یسّی کی اُس جڑ کے طالِب ہوں گے جو لوگوں کے لِئے ایک نِشان ہے اور اُس کی آرام گاہ جلالی ہو گی۔ 11اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دُوسری مرتبہ اپنا ہاتھ بڑھائے گا کہ اپنے لوگوں کا بقِیّہ جو بچ رہا ہو اسُور اور مِصرؔ اور فترُوس اور کُوش اور عَیلام اور سِنعار اور حمات اور سمُندر کی اطراف سے واپس لائے۔ 12اور وہ قَوموں کے لِئے ایک جھنڈا کھڑا کرے گا اور اُن اِسرائیلیوں کو جو خارِج کِئے گئے ہوں جمع کرے گا اور سب بنی یہُوداؔہ کو جو پراگندہ ہوں گے زمِین کی چاروں طرف سے فراہم کرے گا۔ 13تب بنی اِفرائِیم میں حسد نہ رہے گا اور بنی یہُوداؔہ کے دُشمن کاٹ ڈالے جائیں گے بنی اِفرائِیم بنی یہُوداؔہ پر حسد نہ کریں گے اور بنی یہُوداؔہ بنی اِفرائِیم سے کِینہ نہ رکھّیں گے۔ 14اور وہ مغرِب کی طرف فلِستیوں کے کندھوں پر جھپٹیں گے اور وہ مِل کر مشرِق کے بسنے والوں کو لُوٹیں گے اور ادُوؔم اور موآؔب پر ہاتھ ڈالیں گے اور بنی عمُّون اُن کے فرمانبردار ہوں گے۔ 15تب خُداوند بحرِ مِصرؔ کی خلِیج کو بِالکُل نیست کر دے گا اور اپنی بادِ سمُوم سے دریایِ فراؔت پر ہاتھ چلائے گا اور اُس کو سات نالے کر دے گا اور اَیسا کرے گا کہ لوگ جُوتے پہنے ہُوئے پار چلے جائیں گے۔ 16اور اُس کے باقی لوگوں کے لِئے جو اسُور میں سے بچ رہیں گے ایک اَیسی شاہراہ ہو گی جَیسی بنی اِسرائیل کے لِئے تھی جب وہ مُلکِ مِصرؔ سے نِکلے۔
شُکرگُزاری کا گِیت
1اور اُس وقت تُو کہے گا اَے خُداوند مَیں تیری
سِتایش کرُوں گا
کہ اگرچہ تُو مُجھ سے ناخُوش تھا
تَو بھی تیرا قہر ٹل گیا اور تُو نے مُجھے تسلّی دی۔
2دیکھو خُدا میری نجات ہے۔
مَیں اُس پر توکُّل کرُوں گا اور نہ ڈرُوں گا
کیونکہ یاہ یہوواؔہ میرا زور اور میرا سرُود ہے
اور وہ میری نجات ہُؤا ہے۔
3پس تُم خُوش ہو کر نجات کے چشموں سے پانی بھرو
گے۔
4اور اُس وقت تُم کہو گے
خُداوند کی سِتایش کرو۔ اُس سے دُعا کرو۔
لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کا بیان کرو
اور کہو کہ اُس کا نام بُلند ہے۔
5خُداوند کی مدح سرائی کرو کیونکہ اُس نے جلالی کام کِئے
جِن کو تمام دُنیا جانتی ہے۔
6اَے صِیُّون کی بسنے والی تُو چِلاّ اور للکار
کیونکہ تُجھ میں اِسرائیل کا قُدُّوس بزُرگ ہے۔
خُدا بابل کو سزا دے گا
1بابل کی بابت بارِ نبُوّت جو یسعیاہ بِن آمُوص نے رویا میں پایا۔
2تُم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو۔ اُن کو بُلند آواز سے پُکارو اور ہاتھ سے اِشارہ کرو کہ وہ سرداروں کے دروازوں کے اندر جائیں۔ 3مَیں نے اپنے مخصُوص لوگوں کو حُکم کِیا۔ مَیں نے اپنے بہادُروں کو جو میری خُداوندی سے مسرُور ہیں بُلایا ہے کہ وہ میرے قہر کو انجام دیں۔
4پہاڑوں میں ایک ہجُوم کا شور ہے۔ گویا بڑے لشکر کا! مُملکتوں کی قَوموں کے اِجتماع کا غَوغا ہے! ربُّ الافواج جنگ کے لِئے لشکر جمع کرتا ہے۔ 5وہ دُور مُلک سے آسمان کی اِنتِہا سے آتے ہیں۔ ہاں خُداوند اور اُس کے قہر کے ہتھیار تاکہ تمام مُلک کو برباد کریں۔
6اب تُم واوَیلا کرو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔ 7اِس لِئے سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دِل پِگھل جائے گا۔ 8اور وہ ہِراسان ہوں گے جان کنی اور غمگِینی اُن کو آ لے گی۔ وہ اَیسے درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے عَورت زِہ کی حالت میں۔ وہ سراسِیمہ ہو کر ایک دُوسرے کا مُنہ دیکھیں گے اور اُن کے چِہرے شُعلہ نُما ہوں گے۔ 9دیکھو خُداوند کا وہ دِن آتا ہے جو غضب میں اور قہرِ شدِید میں سخت درشت ہے تاکہ مُلک کو وِیران کرے اور گُنہگاروں کو اُس پر سے نیست و نابُود کر دے۔ 10کیونکہ آسمان کے سِتارے اور کواکِب بے نُور ہو جائیں گے اور سُورج طلُوع ہوتے ہوتے تارِیک ہو جائے گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔
11اور مَیں جہان کو اُس کی بُرائی کے سبب سے اور شرِیروں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں مغرُوروں کا غرُور نیست اور ہَیبت ناک لوگوں کا گھمنڈ پست کر دُوں گا۔ 12مَیں آدمی کو خالِص سونے سے بلکہ اِنسان کو اوفِیر کے کُندن سے بھی کم یاب بناؤُں گا۔ 13اِس لِئے مَیں آسمانوں کو لرزاؤُں گا اور ربُّ الافواج کے غضب سے اور اُس کے قہرِ شدِید کے روز زمِین اپنی جگہ سے جھٹکی جائے گی۔
14اور یُوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہُوئے آہُو اور لاوارِث بھیڑوں کی مانِند ہوں گے۔ اُن میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔ 15ہر ایک جو مِل جائے آر پار چھیدا جائے گا اور ہر ایک جو پکڑا جائے تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔ 16اور اُن کے بال بچّے اُن کی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہوں گے۔ اُن کے گھر لُوٹے جائیں گے اور اُن کی عَورتوں کی بے حُرمتی ہو گی۔
17دیکھو مَیں مادِیوں کو اُن کے خِلاف برانگیختہ کرُوں گا جو چاندی کو خاطِر میں نہیں لاتے اور سونے سے خُوش نہیں ہوتے۔ 18اُن کی کمانیں جوانوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالیں گی اور وہ شِیر خواروں پر ترس نہ کھائیں گے اور چھوٹے بچّوں پر رحم کی نظر نہ کریں گے۔ 19اور بابل جو مُملکتوں کی حشمت اور کسدیوں کی بزُرگی کی رَونق ہے سدُوؔم اور عمُورؔہ کی مانِند ہو جائے گا جِن کو خُدا نے اُلٹ دِیا۔ 20وہ ابد تک آباد نہ ہو گا اور پُشت در پُشت اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ وہاں ہرگز عرب خَیمے نہ لگائیں گے اور وہاں گڈرئے گلّوں کو نہ بِٹھائیں گے۔ 21پر بَن کے جنگلی درِندے وہاں بَیٹھیں گے اور اُن کے گھروں میں اُلّو بھرے ہوں گے۔ وہاں شُتر مُرغ بسیں گے اور چھگمانس وہاں ناچیں گے۔ 22اور گِیدڑ اُن کے عالِیشان مکانوں میں اور بھیڑئے اُن کے رنگ محلّوں میں چِلائیں گے۔ اُس کا وقت نزدِیک آ پُہنچا ہے اور اُس کے دِنوں کو اب طُول نہیں ہو گا۔
اسیِری سے واپسی
1کیونکہ خُداوند یعقُوبؔ پر رحم فرمائے گا بلکہ وہ اِسرائیل کو ہنُوز برگُزیدہ کرے گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں پِھر قائِم کرے گا اور پردیسی اُن کے ساتھ میل کریں گے اور یعقُوبؔ کے گھرانے سے مِل جائیں گے۔ 2اور لوگ اُن کو لا کر اُن کے مُلک میں پُہنچائیں گے اور اِسرائیل کا گھرانا خُداوند کی سرزمِین میں اُن کا مالِک ہو کر اُن کو غُلام اور لَونڈیاں بنائے گا کیونکہ وہ اپنے اسِیر کرنے والوں کو اسِیر کریں گے اور اپنے ظُلم کرنے والوں پر حُکُومت کریں گے۔
بابل کا بادشاہ مُردوں کی سرزمِین میں
3اور یُوں ہو گا کہ جب خُداوند تُجھے تیری مِحنت و مشقّت سے اور سخت خِدمت سے جو اُنہوں نے تُجھ سے کرائی راحت بخشے گا۔ 4تب تُو شاہِ بابل کے خِلاف یہ مثل لائے گا اور کہے گا کہ
ظالِم کَیسا نابُود ہو گیا! اور غاصِب کَیسا نیست ہُؤا! 5خُداوند نے شرِیروں کا لٹھ یعنی بے اِنصاف حاکِموں کا عصا توڑ ڈالا۔ 6وُہی جو لوگوں کو قہر سے مارتا رہا اور قَوموں پر غضب کے ساتھ حُکمرانی کرتا رہا اور کوئی روک نہ سکا۔ 7ساری زمِین پر آرام و آسایش ہے۔ وہ یکایک گِیت گانے لگتے ہیں۔ 8ہاں صنوبر کے درخت اور لُبناؔن کے دیودار تُجھ پر یہ کہتے ہُوئے خُوشی کرتے ہیں کہ جب سے تُو گِرایا گیا تب سے کوئی کاٹنے والا ہماری طرف نہیں آیا۔
9پاتال نِیچے سے تیرے سبب سے جُنبِش کھاتا ہے کہ تیرے آتے وقت تیرا اِستقبال کرے۔ وہ تیرے لِئے مُردوں کو یعنی زمِین کے سب سرداروں کو جگاتا ہے۔ وہ قَوموں کے سب بادشاہوں کو اُن کے تختوں پر سے اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔ 10وہ سب تُجھ سے کہیں گے کیا تُو بھی ہماری مانِند عاجِز ہو گیا؟ تُو اَیسا ہو گیا جَیسے ہم ہیں؟ 11تیری شان و شَوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی تیرے نِیچے کِیڑوں کا فرش ہُؤا اور کِیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے۔
12اَے صُبح کے روشن سِتارے تُو کیونکر آسمان پر سے گِر پڑا! اَے قَوموں کو پست کرنے والے تُو کیونکر زمِین پر پٹکا گیا! 13تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں اپنے تخت کو خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کرُوں گا اور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بَیٹُھوں گا۔ 14مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں خُدا تعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔ 15لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا۔
16اور جِن کی نظر تُجھ پر پڑے گی تُجھے غَور سے دیکھ کر کہیں گے کیا یہ وُہی شخص ہے جِس نے زمِین کو لرزایا اور مُملکتوں کو ہِلا دِیا۔ 17جِس نے جہان کو وِیران کِیا اور اُس کی بستِیاں اُجاڑ دِیں۔ جِس نے اپنے اسِیروں کو آزاد نہ کِیا کہ گھر کی طرف جائیں؟ 18قَوموں کے تمام بادشاہ سب کے سب اپنے اپنے مسکن میں شَوکت کے ساتھ آرام کرتے ہیں۔ 19لیکن تُو اپنی گور سے باہر نِکمّی شاخ کی مانِند نِکال پھینکا گیا۔ تُو اُن مقتُولوں کے نِیچے دبا ہے جو تلوار سے چھیدے گئے اور گڑھے کے پتّھروں پر گِرے ہیں۔ اُس لاش کی مانِند جو پاؤں سے لتاڑی گئی ہو۔ 20تُو اُن کے ساتھ کبھی قبر میں دفن نہ کِیا جائے گا کیونکہ تُو نے اپنی مُملکت کو وِیران کِیا اور اپنی رعیّت کو قتل کِیا۔ بدکرداروں کی نسل کا نام باقی نہ رہے گا۔ 21اُس کے فرزندوں کے لِئے اُن کے باپ دادا کے گُناہوں کے سبب سے قتل کے سامان تیّار کرو تاکہ وہ پِھر اُٹھ کر مُلک کے مالِک نہ ہو جائیں اور رُویِ زمِین کو شہروں سے معمُور نہ کریں۔
خُداوند بابل کو برباد کرے گا
22کیونکہ ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُن کی مُخالفت کو اُٹھوں گا اور مَیں بابل کا نام مِٹاؤُں گا اور اُن کو جو باقی ہیں بیٹوں اور پوتوں سمیت کاٹ ڈالُوں گا۔ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔ 23ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے خارپُشت کی مِیراث اور تالاب بنا دُوں گا اور مَیں اُسے فنا کے جھاڑُو سے صاف کر دُوں گا۔
خُداوند اسُوریوں کو برباد کرے گا
24ربُّ الافواج قَسم کھا کر فرماتا ہے کہ یقِیناً جَیسا مَیں نے چاہا وَیسا ہی ہو جائے گا اور جَیسا مَیں نے اِرادہ کِیا ہے وَیسا ہی وُقُوع میں آئے گا۔ 25مَیں اپنے ہی مُلک میں اسُوری کو شِکست دُوں گا اور اپنے پہاڑوں پر اُسے پاؤں تلے لتاڑُوں گا۔ تب اُس کا جُوأ اُن پر سے اُترے گا اور اُس کا بوجھ اُن کے کندھوں پر سے ٹلے گا۔ 26ساری دُنیا کی بابت یِہی ہے اور سب قَوموں پر یِہی ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔ 27کیونکہ ربُّ الافواج نے اِرادہ کِیا ہے۔ کَون اُسے باطِل کرے گا؟ اور اُس کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔ اُسے کَون روکے گا؟
خُداوند فِلستِیوں کو برباد کرے گا
28جِس سال آخز بادشاہ نے وفات پائی اُسی سال یہ بارِ نبُوّت آیا۔
29اَے کُل فلِستِین تُو اِس پر خُوش نہ ہو کہ تُجھے مارنے والا لٹھ ٹُوٹ گیا کیونکہ سانپ کی اصل سے ایک ناگ نِکلے گا اور اُس کا پَھل ایک اُڑنے والا آتِشی سانپ ہو گا۔ 30تب مِسکِینوں کے پہلوٹھے کھائیں گے اور مُحتاج آرام سے سوئیں گے پر مَیں تیری جڑ کال سے برباد کر دُوں گا اور تیرے باقی لوگ قتل کِئے جائیں گے۔
31اَے پھاٹک! تُو واوَیلا کر۔ اَے شہر! تُو چِلاّ۔ اَے فلِستِین تُو بِالکُل گُداز ہو گئی کیونکہ شِمال سے ایک دُھواں اُٹھے گا اور اُس کے لشکروں میں سے کوئی پِیچھے نہ رہ جائے گا۔
32اُس وقت قَوم کے قاصِدوں کو کوئی کیا جواب دے گا؟ کہ خُداوند نے صِیُّون کو تعمِیر کِیا ہے اور اُس میں اُس کے مِسکِین بندے پناہ لیں گے۔
خُداوند موآب کو برباد کرے گا
1موآؔب کی بابت بارِ نبُوّت۔
ایک ہی رات میں عارِ موآؔب خراب و نابُود ہو گیا ایک ہی رات میں قِیرِ موآؔب خراب و نیست ہو گیا۔ 2بَیت اور دِیبون اُونچے مقاموں پر رونے کے لِئے چڑھ گئے ہیں۔ نبُو اور مِیدبا پر اہلِ موآؔب واوَیلا کرتے ہیں۔ اُن سب کے سر مُنڈائے گئے اور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی۔ 3وہ اپنی راہوں میں ٹاٹ کا کمربند باندھتے ہیں اور اپنے گھروں کی چھتّوں پر اور بازاروں میں نَوحہ کرتے ہُوئے سب کے سب زار زار روتے ہیں۔ 4حسبوؔن اور الیعالہ واوَیلا کرتے ہیں۔ اُن کی آواز یہض تک سُنائی دیتی ہے۔ اِس پر موآؔب کے مُسلّح سِپاہی چِلاّ چِلاّ کر روتے ہیں۔ اُس کی جان اُس میں تھرتھراتی ہے۔ 5میرا دِل موآؔب کے لِئے فریاد کرتا ہے۔ اُس کے بھاگنے والے ضُغر تک عجلت شلیشِیاؔہ تک پُہنچے۔ ہاں وہ لُوحیِت کی چڑھائی پر روتے ہُوئے چڑھ جاتے اور حورو نایم کی راہ میں ہلاکت پر واوَیلا کرتے ہیں۔ 6کیونکہ نِمرِیم کی نہریں خراب ہو گئِیں کیونکہ گھاس کملا گئی اور سبزہ مُرجھا گیا اور روئیدگی کا نام نہ رہا۔ 7اِس لِئے وہ فراوان مال جو اُنہوں نے حاصِل کِیا تھا اور ذخِیرہ جو اُنہوں نے رکھ چھوڑا تھا بید کی ندی کے پار لے جائیں گے۔ 8کیونکہ فریاد موآؔب کی سرحدّوں تک اور اُن کا نَوحہ اِجلائِم تک اور اُن کا ماتم بیرایلِیم تک پُہنچ گیا ہے۔ 9کیونکہ دَیموؔن کی ندیاں لہُو سے بھری ہیں۔ مَیں دَیموؔن پر زِیادہ مُصِیبت لاؤُں گا کیونکہ اُس پر جو موآؔب میں سے بچ کر بھاگے گا اور اُس مُلک کے باقی لوگوں پر ایک شیرِ بَبر بھیجُوں گا۔
موآب کی بے اُمّید صُورتِ حال
1سِلع سے بیابان کی راہ دُختر صِیُّون کے پہاڑ پر مُلک کے حاکِم کے پاس برّے بھیجو۔ 2کیونکہ ارنُوؔن کے گھاٹوں پر موآب کی بیٹیاں آوارہ پرِندوں اور اُن کے پراگندہ بچّوں کی مانِند ہوں گی۔
3صلاح دو۔ اِنصاف کرو۔ اپنا سایہ دوپہر کو رات کی مانِند بناؤ۔ جلاوطنوں کو پناہ دو۔ فرارِیوں کو حوالہ نہ کرو۔ 4میرے جلاوطن تیرے ساتھ رہیں۔
تُو موآب کو غارت گروں سے چِھپا لے کیونکہ سِتم گر مَوقُوف ہوں گے اور غارت گری تمام ہو جائے گی اور سب ظالِم مُلک سے فنا ہوں گے۔ 5یُوں تخت رحمت سے قائِم ہو گا اور ایک شخص راستی سے داؤُد کے خَیمہ میں اُس پر جلُوس فرما کر عدل کی پَیروی کرے گا اور راست بازی پر مُستعِد رہے گا۔
6ہم نے موآب کے گھمنڈ کی بابت سُنا ہے کہ وہ بڑا گھمنڈی ہے۔ اُس کا تکبُّر اور گھمنڈ اور قہر بھی سُنا ہے۔ اُس کی شیخی ہیچ ہے۔
7سو موآؔب واوَیلا کرے گا۔ موآؔب کے لِئے ہر ایک واوَیلا کرے گا۔ قِیر حراست کی کِشمش کی ٹِکِیوں پر تُم سخت تباہ حالی میں ماتم کرو گے۔ 8کیونکہ حسبوؔن کے کھیت سُوکھ گئے۔ قَوموں کے سرداروں نے سِبماؔہ کی تاک کی بِہترِین شاخوں کو توڑ ڈالا۔ وہ یعزؔیر تک بڑھِیں۔ وہ جنگل میں بھی پَھیلِیں۔ اُس کی شاخیں دُور تک پَھیل گئِیں۔ وہ دریا پار گُذرِیں۔ 9پس مَیں یعزؔیر کے آہ و نالہ سے سِبماؔہ کی تاک کے لِئے زاری کرُوں گا۔ اَے حسبوؔن اَے الیعاؔلہ مَیں تُجھے اپنے آنسُوؤں سے تر کر دُوں گا کیونکہ تیرے ایّامِ گرمی کے میووں اور غلّہ کی فصل کو غَوغایِ جنگ نے آ لِیا۔ 10اور شادمانی چِھین لی گئی اور ہرے بھرے کھیتوں کی خُوشی جاتی رہی اور تاکِستانوں میں گانا اور للکارنا بند ہو جائے گا۔ پامال کرنے والے انگُوروں کو پِھر حَوضوں میں پامال نہ کریں گے۔ مَیں نے انگُور کی فصل کے غوغا کو مَوقُوف کر دِیا۔ 11اِس لِئے میرا اندرُون موآؔب پر اور میرا دِل قِیر حارس پر بربط کی مانِند فغان خیز ہے۔ 12اور یُوں ہو گا کہ جب موآؔب حاضِر ہو اور اُونچے مقام پر اپنے آپ کو تھکائے بلکہ اپنے معبد میں جا کر دُعا کرے تو اُسے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔
13یہ وہ کلام ہے جو خُداوند نے موآؔب کے حقّ میں زمانۂِ ماضی میں فرمایا تھا۔ 14پر اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تِین برس کے اندر جو مزدُوروں کے برسوں کی مانِند ہوں موآؔب کی شَوکت اُس کے تمام لشکروں سمیت حقِیر ہو جائے گی اور بُہت تھوڑے باقی بچیں گے اور وہ کِسی حِساب میں نہ ہوں گے۔
خُداوند ارام اور اِسرائیلؔ کو سزا دے گا
1دمِشق کی بابت بارِ نبُوّت۔ دیکھو دمِشق اب تو شہر نہ رہے گا بلکہ کھنڈر کا ڈھیر ہو گا۔ 2عروعیر کی بستِیاں وِیران ہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گی۔ وہ وہاں بَیٹھیں گے اور کوئی اُن کے ڈرانے کو بھی وہاں نہ ہو گا۔ 3اور اِفرائِیم میں کوئی قلعہ نہ رہے گا۔ دمِشق اور ارام کے بقِیّہ سے سلطنت جاتی رہے گی۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے جو حال بنی اِسرائیل کی شَوکت کا ہُؤا وُہی اُن کا ہو گا۔
4اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ یعقُوبؔ کی حشمت گھٹ جائے گی اور اُس کا چربی دار بدن دُبلا ہو جائے گا۔ 5یہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی کھڑے کھیت کاٹ کر غلّہ جمع کرے اور اپنے ہاتھ سے بالیں توڑے بلکہ اَیسا ہو گا جَیسا کوئی رفائِیم کی وادی میں خوشہ چِینی کرے۔ 6خُداوند اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے کہ تب اُس کا بقِیّہ بُہت ہی تھوڑا ہو گا جَیسے زَیتُون کے درخت کا جب وہ ہِلایا جائے یعنی دو تِین دانے چوٹی کی شاخ پر۔ چار پانچ پَھل والے درخت کی بیرُونی شاخوں پر۔
7اُس روز اِنسان اپنے خالِق کی طرف نظر کرے گا اور اُس کی آنکھیں اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف دیکھیں گی۔ 8اور وہ مذبحوں یعنی اپنے ہاتھ کے کام پر نظر نہ کرے گا اور اپنی دست کاری یعنی یسِیرتوں اور بُتوں کی پروا نہ کرے گا۔
9اُس وقت اُس کے فصِیل دار شہر اُجڑے جنگل اور پہاڑ کی چوٹی پر کے مقامات کی مانِند ہوں گے جو بنی اِسرائیل کے سامنے اُجڑ گئے اور وہاں وِیرانی ہو گی۔
10چُونکہ تُو نے اپنے نجات دینے والے خُدا کو فراموش کِیا اور اپنی توانائی کی چٹان کو یاد نہ کِیا اِس لِئے تُو خُوب صُورت پَودے لگاتا اور عجِیب قلمیں اُس میں جماتا ہے۔ 11لگاتے وقت اُس کے گِرد اِحاطہ بناتا ہے اور صُبح کو اُس میں پُھول کِھلتے ہیں۔ لیکن اُس کا حاصِل دُکھ اور سخت مُصِیبت کے وقت ہیچ ہے۔
دُشمن قَوموں کو شِکست
12آہ! بُہت سے لوگوں کا ہنگامہ ہے جو سمُندر کے شور کی مانِند شور مچاتے ہیں اور اُمّتوں کا دھاوا بڑے سَیلاب کے ریلے کی مانِند ہے! 13اُمّتیں سَیلابِ عظِیم کی طرح آ پڑیں گی پر وہ اُن کو ڈانٹے گا اور وہ دُور بھاگ جائیں گی اور اُس بُھوسے کی طرح جو ٹِیلوں کے اُوپر آندھی سے اُڑتا پِھرے اور اُس گرد کی مانِند جو بگُولے میں چکّر کھائے رگیدی جائیں گی۔ 14شام کے وقت تو ہَیبت ہے۔ صُبح ہونے سے پیشتر وہ نابُود ہیں۔ یہ ہمارے غارت گروں کا حِصّہ اور ہم کو لُوٹنے والوں کا بخرہ ہے۔
خُداوند کُوش کو سزا دے گا
1آہ! پروں کے پھڑپھڑانے کی سرزمِین جو کُوش کی ندیوں کے پار ہے۔ 2جو دریا کی راہ سے بُردی کی کشتِیوں میں سطحِ آب پر ایلچی بھیجتی ہے۔ اَے تیز رفتار ایلچِیو! اُس قَوم کے پاس جاؤ جو زورآور اور خُوب صُورت ہے۔ اُس قَوم کے پاس جو اِبتدا سے اب تک مُہِیب ہے۔ اَیسی قَوم جو زبردست اور فتح یاب ہے۔ جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے۔
3اَے جہان کے تمام باشِندو اور اَے زمِین کے رہنے والو! جب پہاڑوں پر جھنڈا کھڑا کِیا جائے تو دیکھو اور جب نرسِنگا پُھونکا جائے تو سُنو۔ 4کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے مسکن میں تابِشِ آفتاب کی مانِند اور مَوسم دِرَو کی گرمی میں شبنم کے بادل کی طرح سکُون کے ساتھ نظر کرُوں گا۔ 5کیونکہ فصل سے پیشتر جب کلی کِھل چُکے اور پُھول کی جگہ انگُور پکنے پر ہوں تو وہ ٹہنِیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈالے گا اور پَھیلی ہُوئی شاخوں کو چھانٹ دے گا۔ 6اور وہ پہاڑ کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کے لِئے پڑی رہیں گی اور شِکاری پرِندے گرمی کے مَوسم میں اُن پر بَیٹھیں گے اور زمِین کے سب درِندے جاڑے کے مَوسم میں اُن پر لیٹیں گے۔
7اُس وقت ربُّ الافواج کے حضُور اُس قَوم کی طرف سے جو زورآور اور خُوب صُورت ہے اُس گُروہ کی طرف سے جو اِبتدا سے آج تک مُہِیب ہے۔ اُس قَوم سے جو زبردست اور ظفریاب ہے جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے ایک ہدیہ ربُّ الافواج کے نام کے مکان پر جو کوہِ صِیُّون ہے پُہنچایا جائے گا۔
خُداوند مِصرؔ کو سزا دے گا
1مِصرؔ کی بابت بارِ نبُوّت۔
دیکھو خُداوند ایک تیز رَو بادل پر سوار ہو کر مِصرؔ میں آتا ہے اور مِصرؔ کے بُت اُس کے حضُور لرزان ہوں گے اور مِصرؔ کا دِل پِگھل جائے گا۔ 2اور مَیں مِصریوں کو آپس میں مُخالِف کر دُوں گا۔ اُن میں ہر ایک اپنے بھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑے گا۔ شہر شہر سے اور صُوبہ صُوبہ سے۔ 3اور مِصرؔ کی رُوح افسُردہ ہو جائے گی اور مَیں اُس کے منصُوبہ کو فنا کرُوں گا اور وہ بُتوں اور افسُوں گروں اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کی تلاش کریں گے۔ 4پر مَیں مِصریوں کو ایک سِتم گر حاکِم کے قابُو میں کر دُوں گا اور زبردست بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔
5اور دریا کا پانی سُوکھ جائے گا اور ندی خُشک اور خالی ہو جائے گی۔ 6اور نالے بدبُو ہو جائیں گے اور مِصرؔ کی نہریں خالی ہوں گی اور سُوکھ جائیں گی اور بید اور نَے مُرجھا جائیں گے۔ 7دریائے نِیل کے کنارہ کی چراگاہیں اور وہ سب چِیزیں جو اُس کے آس پاس بوئی جاتی ہیں مُرجھا جائیں گی اور بِالکُل نیست و نابُود ہو جائیں گی۔ 8تب ماہی گِیر ماتم کریں گے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگِین ہوں گے اور پانی میں جال ڈالنے والے نِہایت بیتاب ہو جائیں گے۔ 9اور سَن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔ 10ہاں اُس کے ارکان شِکستہ اور تمام مزدُور رنجِیدہ خاطِر ہوں گے۔
11ضُعن کے شاہزادے بِالکُل احمق ہیں۔ فرِعونؔ کے سب سے دانِش مند مُشِیروں کی مشوَرت وحشیانہ ٹھہری۔ پس تُم کیونکر فرِعونؔ سے کہتے ہو کہ مَیں دانِش مندوں کا فرزند اور شاہانِ قدِیم کی نسل ہُوں؟ 12اب تیرے دانِشور کہاں ہیں؟ وہ تُجھے خبر دیں اگر وہ جانتے ہوں کہ ربُّ الافواج نے مِصرؔ کے حق میں کیا اِرادہ کِیا ہے۔ 13ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں۔ نُوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جِن پر مِصری قبائِل کا بھروسا تھا اُن ہی نے اُن کو گُمراہ کِیا۔ 14خُداوند نے کج رَوی کی رُوح اُن میں ڈال دی ہے اور اُنہوں نے مِصریوں کو اُن کے سب کاموں میں اُس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قَے کرتے ہُوئے ڈگمگاتا ہے۔ 15اور مِصریوں کا کوئی کام نہ ہو گا جو سر یا دُم یا خاص و عام کر سکے۔
مِصرؔ خُداوند کی پرستِش کرے گا
16اُس وقت ربُّ الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو وہ مِصرؔ پر چلائے گا مِصری عَورتوں کی مانِند ہو جائیں گے اور ہَیبت زدہ اور ہِراسان ہوں گے۔ 17تب یہُوداؔہ کا مُلک مِصرؔ کے لِئے دہشت ناک ہو گا۔ ہر ایک جِس سے اُس کا ذِکر ہو خَوف کھائے گا۔ اُس اِرادہ کے سبب سے جو ربُّ الافواج نے اُن کے خِلاف کر رکھّا ہے۔
18اُس روز مُلکِ مِصرؔ میں پانچ شہر ہوں گے جو کنعانی زُبان بولیں گے اور ربُّ الافواج کی قَسم کھائیں گے۔ اُن میں سے ایک کا نام شہرِ آفتاب ہو گا۔
19اُس وقت مُلکِ مِصرؔ کے وسط میں خُداوند کا ایک مذبح اور اُس کی سرحد پر خُداوند کا ایک سُتُون ہو گا۔ 20اور وہ مُلکِ مِصرؔ میں ربُّ الافواج کے لِئے نِشان اور گواہ ہو گا اِس لِئے کہ وہ سِتم گروں کے ظُلم سے خُداوند سے فریاد کریں گے اور وہ اُن کے لِئے رہائی دینے والا اور حامی بھیجے گا اور وہ اُن کو رہائی دے گا۔ 21اور خُداوند اپنے آپ کو مِصریوں پر ظاہِر کرے گا اور اُس وقت مِصری خُداوند کو پہچانیں گے اور ذبِیحے اور ہدئے گُذرانیں گے ہاں وہ خُداوند کے لِئے مَنّت مانیں گے اور ادا کریں گے۔ 22اور خُداوند مِصریوں کو مارے گا۔ مارے گا اور شِفا بخشے گا اور وہ خُداوند کی طرف رجُوع لائیں گے اور وہ اُن کی دُعا سُنے گا اور اُن کو صِحت بخشے گا۔
23اُس وقت مِصرؔ سے اسُور تک ایک شاہراہ ہو گی اور اسُوری مِصرؔ میں آئیں گے اور مِصری اسُور کو جائیں گے۔ اور مِصری اسُوریوں کے ساتھ مِل کر عِبادت کریں گے۔
24تب اِسرائیل مِصرؔ اور اسُور کے ساتھ تِیسرا ہو گا اور رُویِ زمِین پر برکت کا باعِث ٹھہرے گا۔ 25کیونکہ ربُّ الافواج اُن کو برکت بخشے گا اور فرمائے گا مُبارک ہو مِصرؔ میری اُمّت اسُور میرے ہاتھ کی صنعت اور اِسرائیل میری مِیراث۔
برہنہ نبی کا نِشان
1جِس سال سرجُوؔن شاہِ اسُور نے ترتان کو اشدُود کی طرف بھیجا اور اُس نے آ کر اشدُوؔد سے لڑائی کی اور اُسے فتح کر لِیا۔ 2اُس وقت خُداوند نے یسعیاہ بِن آمُوص کی معرفت یُوں فرمایا کہ جا اور ٹاٹ کا لِباس اپنی کمر سے کھول ڈال اور اپنے پاؤں سے جُوتے اُتار۔ سو اُس نے اَیسا ہی کِیا۔ وہ برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کرتا تھا۔ 3تب خُداوند نے فرمایا جِس طرح میرا بندہ یسعیاہ تِین برس تک برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کِیا تاکہ مِصریوں اور کُوشِیوں کے بارے میں نِشان اور اچنبھا ہو۔ 4اُسی طرح شاہِ اسُور مِصری اسِیروں اور کُوشی جلاوطنوں کو کیا بُوڑھے کیا جوان برہنہ اور ننگے پاؤں اور بے پردہ سُرنیوں کے ساتھ مِصریوں کی رُسوائی کے لِئے لے جائے گا۔ 5تب وہ ہِراسان ہوں گے اور کُوش سے جو اُن کی اُمّیدگاہ تھی اور مِصرؔ سے جو اُن کا فخر تھا شرمِندہ ہوں گے۔ 6اور اُس وقت اِس ساحِل کے باشِندے کہیں گے دیکھو ہماری اُمّیدگاہ کا یہ حال ہُؤا جِس میں ہم مدد کے لِئے بھاگے تاکہ اسُور کے بادشاہ سے بچ جائیں۔ پس ہم کِس طرح رہائی پائیں؟
بابل کے زوال کی رویا
1دشتِ دریا کی بابت بارِ نبُوّت۔
جِس طرح جنُوبی گِردباد زور سے چلا آتا ہے اُسی طرح وہ دشت سے اور مُہِیب سرزمِین سے نزدِیک آ رہا ہے۔ 2ایک ہَولناک رویا مُجھے نظر آئی۔ دغاباز دغابازی کرتا ہے اور غارت گر غارت کرتا ہے۔
اَے عیلاؔم چڑھائی کر۔ اَے مادَی مُحاصرہ کر۔ مَیں وہ سب کراہنا جو اُس کے سبب سے ہُؤا مَوقُوف کرتا ہُوں۔
3سو میری کمر میں سخت درد ہے اور مَیں گویا دَردِ زِہ میں تڑپتا ہُوں۔ مَیں اَیسا ہِراسان ہُوں کہ سُن نہیں سکتا۔ مَیں اَیسا پریشان ہُوں کہ دیکھ نہیں سکتا۔ 4میرا دِل دھڑکتا ہے اور ہَول یکایک مُجھ پر غالِب آ گیا۔ شفقِ شام جِس کا مَیں آرزُو مند تھا میرے لِئے خَوفناک ہو گئی۔
5دسترخوان بِچھایا گیا۔ نِگہبان کھڑا کِیا گیا۔ وہ کھاتے ہیں اور پِیتے ہیں۔ اُٹھو اَے سردارو! سِپر پر تیل ملو۔
6کیونکہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ جا نِگہبان بِٹھا۔ وہ جو کُچھ دیکھے سو بتائے۔ 7اُس نے سوار دیکھے جو دو دو آتے تھے اور گدھوں اور اُونٹوں پر سوار۔ اور اُس نے بڑے غَور سے سُنا۔
8تب اُس نے شیر کی سی آواز سے پُکارا اَے خُداوند! مَیں اپنی دِیدگاہ پر تمام دِن کھڑا رہا اور مَیں نے ہر رات پہرے کی جگہ پر کاٹی۔
9اور دیکھ سِپاہِیوں کے غول اور اُن کے سوار دو دو کر کے آتے ہیں۔ پِھر اُس نے یُوں کہا کہ بابل گِر پڑا گِر پڑا اور اُس کے معبُودوں کی سب تراشی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ٹُوٹی پڑی ہیں۔
10اَے میرے گاہے ہُوئے اور میرے کھلِیہان کے غلّہ جو کُچھ مَیں نے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا سے سُنا تُم سے کہہ دِیا۔
ادُوم کے نام پَیغام
11دُومہ کی بابت بارِ نُبوّت۔
کِسی نے مُجھ کو شعِیر سے پُکارا کہ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟
12نِگہبان نے کہا صُبح ہوتی ہے اور رات بھی۔ اگر تُم پُوچھنا چاہتے ہو تو پُوچھو۔ تُم پِھر آنا۔
عرب کے نام پَیغام
13عرب کے بابت بارِ نُبوّت۔
اَے ددانِیوں کے قافِلو تُم عرب کے جنگل میں رات کاٹو گے۔ 14وہ پِیاسے کے پاس پانی لائے۔ تیما کی سرزمِین کے باشِندے روٹی لے کر بھاگنے والے سے مِلنے کو نِکلے۔ 15کیونکہ وہ تلواروں کے سامنے سے ننگی تلوار سے اور کھینچی ہُوئی کمان سے اور جنگ کی شِدّت سے بھاگے ہیں۔
16کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا کہ مزدُور کے برسوں کے مُطابِق ایک برس کے اندر اندر قیدار کی ساری حشمت جاتی رہے گی۔ 17اور تِیر اندازوں کی تعداد کا بقِیّہ یعنی بنی قیدار کے بہادُر تھوڑے سے ہوں گے کیونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے یُوں فرمایا ہے۔
یروشلیِم کے نام پَیغام
1رویا کی وادی کی بابت بارِ نبُوّت۔
اب تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم سب کے سب کوٹھوں پر چڑھ گئے؟ 2اَے پُر شور اور غَوغائی شہر! اَے شادمان بستی!
تیرے مقتُول نہ تلوار سے قتل ہُوئے اور نہ لڑائی میں مارے گئے۔ 3تیرے سب سردار اِکٹّھے بھاگ نِکلے۔ اُن کو تِیر اندازوں نے اسِیر کر لِیا جِتنے تُجھ میں پائے گئے سب کے سب بلکہ وہ بھی جو دُور سے بھاگ گئے تھے اسِیر کِئے گئے ہیں۔ 4اِسی لِئے مَیں نے کہا میری طرف مت دیکھو کیونکہ مَیں زار زار روؤں گا۔ میری تسلّی کی فِکر مت کرو کیونکہ میری دُخترِ قَوم برباد ہو گئی۔ 5کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دُکھ اور پامالی و بے قراری اور دِیواروں کو گِرانے اور پہاڑوں تک فریاد پُہنچانے کا دِن ہے۔
6کیونکہ عیلاؔم نے جنگی رتھوں اور سواروں کے ساتھ ترکش اُٹھا لِیا اور قِیر نے سِپر کا غِلاف اُتار دِیا۔ 7اور یُوں ہُؤا کہ تیری بِہترِین وادِیاں جنگی رتھوں سے معمُور ہو گئِیں اور سواروں نے پھاٹک پر صف آرائی کی۔ 8اور یہُوداؔہ کا نِقاب اُتارا گیا
اور تُو اب دشتِ محلّ کے سِلاح خانہ پر نِگاہ کرتا ہے۔ 9اور تُم نے داؤُد کے شہر کے رخنے دیکھے کہ بے شُمار ہیں اور تُم نے نِیچے کے حَوض میں پانی جمع کِیا۔ 10اور تُم نے یروشلیِم کے گھروں کو گِنا اور اُن کو گِرایا تاکہ شہر پناہ کو مضبُوط کرو۔ 11اور تُم نے پُرانے حَوض کے پانی کے لِئے دونوں دِیواروں کے درمِیان ایک اَور حَوض بنایا لیکن تُم نے اُس کے پانی پر نِگاہ نہ کی اور اُس کی طرف جِس نے قدِیم سے اُس کی تدبِیر کی مُتوجِّہ نہ ہُوئے۔
12اور اُس وقت خُداوند ربُّ الافواج نے رونے اور ماتم کرنے اور سر مُنڈانے اور ٹاٹ سے کمر باندھنے کا حُکم دِیا تھا۔ 13لیکن دیکھو خُوشی اور شادمانی۔ گائے بَیل کو ذبح کرنا اور بھیڑ بکری کو حلال کرنا اور گوشت خواری و مَے نوشی کہ آؤ کھائیں اور پِئیں کیونکہ کل تو ہم مَریں گے۔
14اور ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا کہ تُمہاری اِس بدکرداری کا کفّارہ تُمہارے مَرنے تک بھی نہ ہو سکے گا۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔
شبناہ کو اِنتباہ
15خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُس خزانچی شبناؔہ کے پاس جو محلّ پر مُعیّن ہے جا اور کہہ۔ 16تُو یہاں کیا کرتا ہے؟ اور تیرا یہاں کَون ہے کہ تُو یہاں اپنے لِئے قبر تراشتا ہے؟ بُلندی پر اپنی گور تراشتا ہے اور چٹان میں اپنے لِئے گھر کُھداوتا ہے۔ 17دیکھ اَے زبردست! خُداوند تُجھ کو زور سے دُور پھینک دے گا۔ وہ یقِیناً تُجھے پکڑ رکھّے گا۔ 18وہ بے شک تُجھ کو گیند کی مانِند گُھما گُھما کر وسِیع مُلک میں اُچھالے گا۔ وہاں تُو مَرے گا اور تیری حشمت کے رتھ وہِیں رہیں گے اَے اپنے آقا کے گھر کی رُسوائی۔ 19اور مَیں تُجھے تیرے مَنصب سے برطرف کرُوں گا۔ ہاں وہ تُجھے تیری جگہ سے کھینچ اُتارے گا۔
20اور اُس روز یُوں ہو گا کہ مَیں اپنے بندہ الِیاقِیم بِن خِلقیاہ کو بُلاؤُں گا۔ 21اور مَیں تیرا خِلعت اُسے پہناؤُں گا اور تیرا پٹکا اُس پر کسُوں گا اور تیری حُکُومت اُس کے ہاتھ میں سپُرد کر دُوں گا اور وہ اہلِ یروشلیِم کا اور بنی یہُوداؔہ کا باپ ہو گا۔ 22اور مَیں داؤُد کے گھر کی کُنجی اُس کے کندھے پر رکُھّوں گا پس وہ کھولے گا اور کوئی بند نہ کرے گا اور وہ بند کرے گا اور کوئی نہ کھولے گا۔ 23اور مَیں اُس کو کُھونٹی کی مانِند مضبُوط جگہ میں مُحکم کرُوں گا اور وہ اپنے باپ کے گھرانے کے لِئے جلالی تخت ہو گا۔
24اور اُس کے باپ کے خاندان کی ساری حشمت یعنی آل و اَولاد اور سب چھوٹے بڑے برتن پِیالوں سے لے کر قرابوں تک سب کو اُسی سے منسُوب کریں گے۔ 25ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس وقت وہ کُھونٹی جو مضبُوط جگہ میں لگائی گئی تھی ہِلائی جائے گی اور وہ کاٹی جائے گی اور گِر جائے گی اور اُس پر کا بوجھ گِر پڑے گا کیونکہ خُداوند نے یُوں فرمایا ہے۔
صُور (فینِیکے) کے نام پَیغام
1صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔
اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑ گیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔ 2اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔ 3سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔
4اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندر کی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔
5جب اہلِ مِصرؔ کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبر سے بُہت غمگِین ہوں گے۔
6اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔ 7کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔ 8کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھر کے عِزّت دار ہیں؟ 9ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔
10اَے دُخترِ ترسِیس! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔ 11اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا۔ اُس نے مُملکتوں کو ہِلا دِیا۔ خُداوند نے کنعاؔن کے حق میں حُکم کِیا ہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔ 12اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا! تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔
13کسدیوں کے مُلک کو دیکھ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔
14اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہارا قلعہ اُجاڑا گیا۔
15اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔
16اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لے
اور شہر میں پِھرا کر۔
راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یاد
کریں۔
17اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مُملکتوں سے بدکاری کرے گی۔ 18لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اور نہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔
خُداوند زمِین کو سزا دے گا
1دیکھو خُداوند زمِین کو خالی اور سرنگُون کر کے وِیران کرتا ہے اور اُس کے باشِندوں کو تِتّربِتّر کر دیتا ہے۔ 2اور یُوں ہو گا کہ جَیسا رعیّت کا حال وَیسا ہی کاہِن کا۔ جَیسا نَوکر کا وَیسا ہی اُس کے صاحِب کا۔ جَیسا لَونڈی کا وَیسا ہی اُس کی بی بی کا۔ جَیسا خرِیدار کا وَیسا ہی بیچنے والے کا۔ جَیسا قرض دینے والے کا وَیسا ہی قرض لینے والے کا۔ جَیسا سُود دینے والے کا وَیسا ہی سُود لینے والے کا۔ 3زمِین بِالکُل خالی کی جائے گی اور بہ شِدّت غارت ہوگی کیونکہ یہ کلام خُداوند کا ہے۔
4زمِین غمگِین ہوتی اور مُرجھاتی ہے۔ جہان بیتاب اور پژمُردہ ہوتا ہے۔ زمِین کے عالی قدر لوگ ناتوان ہوتے ہیں۔ 5زمِین اپنے باشِندوں سے نِجس ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے شرِیعت کو عدُول کِیا۔ آئِین سے مُنحرف ہُوئے۔ عہدِ ابدی کو توڑا۔ 6اِس سبب سے لَعنت نے زمِین کو نِگل لِیا اور اُس کے باشِندے مُجرم ٹھہرے اور اِسی لِئے زمِین کے لوگ بھسم ہُوئے اور تھوڑے سے آدمی بچ گئے۔ 7نئی مَے غم زدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِلشاد تھے آہ بھرتے ہیں۔ 8ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی۔ خُوشی منانے والوں کا غُل و شور تمام ہُؤا۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔ 9وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔ 10سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔ 11مَے کے لِئے بازاروں میں واوَیلا ہو رہا ہے۔ ساری خُوشی پر تارِیکی چھا گئی۔ مُلک کی عِشرت جاتی رہی۔ 12شہر میں وِیرانی ہی وِیرانی ہے اور پھاٹک توڑ پھوڑ دِئے گئے۔ 13کیونکہ زمِین میں لوگوں کے درمِیان یُوں ہو گا جَیسا زَیتُون کا درخت جھاڑا جائے۔ جَیسے انگُور توڑنے کے بعد خوشہ چِینی۔
14وہ اپنی آواز بُلند کریں گے۔ وہ گِیت گائیں گے۔ خُداوند کے جلال کے سبب سے سمُندر سے للکاریں گے۔ 15پس تُم مشرِق میں خُداوند کی اور سمُندر کے جزِیروں میں خُداوند کے نام کی جو اِسرائیل کا خُدا ہے تمجِید کرو۔ 16اِنتِہایِ زمِین سے نغموں کی آواز ہم کو سُنائی دیتی ہے۔ جلال و عظمت صادِق کے لِئے!
پر مَیں نے کہا مَیں گُداز ہو گیا۔ مَیں ہلاک ہُؤا۔ مُجھ پر افسوس! دغابازوں نے دغا کی۔ ہاں دغابازوں نے بڑی دغا کی۔ 17اَے زمِین کے باشِندے! خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مُسِلّط ہیں۔ 18اور یُوں ہو گا کہ جو خَوفناک آواز سُن کر بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکل آئے دام میں پھنسے گا کیونکہ آسمان کی کِھڑکیاں کُھل گئِیں اور زمِین کی بُنیادیں ہِل رہی ہیں۔ 19زمِین بِالکُل اُجڑ گئی۔ زمِین یکسر شِکستہ ہُوئی اور شِدّت سے ہِلائی گئی۔ 20وہ متوالے کی مانِند ڈگمگائے گی اور جَھونپڑی کی طرح آگے پِیچھے سرکائی جائے گی کیونکہ اُس کے گُناہ کا بوجھ اُس پر بھاری ہُؤا۔ وہ گِرے گی اور پِھر نہ اُٹھے گی۔
21اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند آسمانی لشکر کو آسمان پر اور زمِین کے بادشاہوں کو زمِین پر سزا دے گا۔ 22اور وہ اُن قَیدِیوں کی مانِند جو گڑھے میں ڈالے جائیں جمع کِئے جائیں گے اور وہ قَید خانہ میں قَید کِئے جائیں گے اور بُہت دِنوں کے بعد اُن کی خبر لی جائے گی۔ 23اور جب ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون پر اور یروشلیِم میں اپنے بزُرگ بندوں کے سامنے حشمت کے ساتھ سلطنت کرے گا تو چاند مُضطرِب اور سُورج شرمِندہ ہو گا۔
حمد و سِتایش کا گِیت
1اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے۔
مَیں تیری تمجِید کرُوں گا۔ تیرے نام کی سِتایش
کرُوں گا
کیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں۔
تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔
2کیونکہ تُو نے شہر کو خاک کا ڈھیر کِیا۔
ہاں فصِیل دار شہر کو کھنڈر بنا دِیا
اور پردیسِیوں کے محلّ کو بھی یہاں تک کہ شہر نہ
رہا۔
وہ پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا۔
3اِس لِئے زبردست لوگ تیری سِتایش کریں گے
اور ہَیبت ناک قَوموں کا شہر تُجھ سے ڈرے گا۔
4کیونکہ تُو مِسکِین کے لِئے قلعہ
اور مُحتاج کے لِئے پریشانی کے وقت ملجا
اور آندھی سے پناہ گاہ اور گرمی سے بچانے کو
سایہ ہُؤا۔
جِس وقت ظالِموں کی سانس دِیوارکن طُوفان
کی مانِند ہو۔
5تُو پردیسیوں کے شور کو خُشک مکان کی گرمی کی
مانِند دُور کرے گا
اور جِس طرح ابر کے سایہ سے گرمی نیست ہوتی ہے
اُسی طرح ظالِموں کا شادیانہ بجانا مَوقُوف
ہو گا۔
خُدا ایک ضِیافت تیّار کرتا ہے
6اور ربُّ الافواج اِس پہاڑ پر سب قَوموں کے لِئے فربہ چِیزوں سے ایک ضِیافت تیّار کرے گا بلکہ ایک ضِیافت تلچھٹ پر سے نِتھری ہُوئی مَے سے۔ ہاں فربہ چِیزوں سے جوپُر مغز ہُوں اور مَے سے جو تلچھٹ پر سے خُوب نِتھری ہُوئی ہو۔ 7اور وہ اِس پہاڑ پر اُس پردہ کو جو تمام لوگوں پر پڑا ہے اور اُس نِقاب کو جو سب قَوموں پر لٹک رہا ہے دُور کر دے گا۔ 8وہ مَوت کو ہمیشہ کے لِئے نابُود کرے گا اور خُداوند خُدا سب کے چِہروں سے آنسُو پونچھ ڈالے گا اور اپنے لوگوں کی رُسوائی تمام سرزمِین پر سے مِٹا دے گا کیونکہ خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔
9اور اُس وقت یُوں کہا جائے گا لو یہ ہمارا خُدا ہے۔ ہم اُس کی راہ تکتے تھے اور وُہی ہم کو بچائے گا۔ یہ خُداوند ہے۔ ہم اُس کے اِنتظار میں تھے۔ ہم اُس کی نجات سے خُوش و خُرّم ہوں گے۔
خُدا موآب کو سزا دے گا
10کیونکہ اِس پہاڑ پر خُداوند کا ہاتھ برقرار رہے گا اور موآب اپنی ہی جگہ میں اَیسا کُچلا جائے گا جَیسے مزبلہ کے پانی میں گھاس کُچلی جاتی ہے۔ 11اور وہ اُس میں اُس کی مانِند جو تَیرتے ہُوئے ہاتھ پَھیلاتا ہے اپنے ہاتھ پَھیلائے گا پر وہ اُس کے غرُور کو اُس کے ہاتھوں کے فن فریب سمیت پست کرے گا۔ 12اور وہ تیری فصِیل کے اُونچے بُرجوں کو توڑ کر پست کرے گا اور زمِین کے بلکہ خاک کے برابر کر دے گا۔
خُدا اپنے لوگوں کو فتح بخشے گا
1اُس وقت یہُوداؔہ کے مُلک میں یہ گِیت گایا جائے گا۔
ہمارا ایک مُحکم شہر ہے
جِس کی فصِیل اور پُشتوں کی جگہ وہ نجات ہی کو مُقرّر کرے گا۔
2تُم دروازے کھولو
تاکہ صادِق قَوم جو وفادار رہی داخِل ہو۔
3جِس کا دِل قائِم ہے تُو اُسے سلامت رکھّے گا
کیونکہ اُس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔
4ابد تک خُداوند پر اِعتماد رکھّو
کیونکہ خُداوند یہوواؔہ ابدی چٹان ہے۔
5کیونکہ اُس نے بُلندی پر بسنے والوں کو نِیچے اُتارا۔
بُلند شہر کو زیر کِیا۔
اُس نے اُسے زیر کر کے خاک میں مِلایا۔
6وہ پاؤں تلے رَوندا جائے گا۔
ہاں مِسکِینوں کے پاؤں اور مُحتاجوں کے قدموں سے۔
7صادِق کی راہ راستی ہے۔
تُو جو حق ہے صادِق کی راہبری کرتا ہے۔
8ہاں تیری عدالت کی راہ میں اَے خُداوند ہم تیرے مُنتظِر رہے۔
ہماری جان کا اِشتِیاق تیرے نام اور تیری یاد کی طرف ہے۔
9رات کو میری جان تیری مُشتاق ہے۔
ہاں میری رُوح تیری جُستجُو میں کوشان رہے گی
کیونکہ جب تیری عدالت زمِین پر جاری ہے تو
دُنیا کے باشِندے صداقت سِیکھتے ہیں۔
10ہرچند شرِیر پر مِہربانی کی جائے
پر وہ صداقت نہ سِیکھے گا۔
راستی کے مُلک میں ناراستی کرے گا
اور خُداوند کی عظمت کو نہ دیکھے گا۔
11اَے خُداوند! تیرا ہاتھ بُلند ہے پر وہ نہیں دیکھتے
لیکن وہ لوگوں کے لِئے تیری غَیرت کو دیکھیں
گے اور شرمسار ہوں گے
بلکہ آگ تیرے دُشمنوں کو کھا جائے گی۔
12اَے خُداوند! تُو ہی ہم کو سلامتی بخشے گا
کیونکہ تُو ہی نے ہمارے سب کاموں کو ہمارے
لِئے انجام دِیا ہے۔
13اَے خُداوند! ہمارے خُدا تیرے سِوا دُوسرے
حاکِموں نے ہم پر حُکُومت کی ہے
لیکن تیری مدد سے ہم صِرف تیرا ہی نام لِیا
کریں گے۔
14وہ مَر گئے۔ پِھر زِندہ نہ ہوں گے۔
وہ رِحلت کر گئے پِھر نہ اُٹھیں گے
کیونکہ تُو نے اُن پر نظر کی اور اُن کو نابُود کِیا
اور اُن کی یاد کو بھی مِٹا دِیا ہے۔
15اَے خُداوند! تُو نے اِس قَوم کو کثرت بخشی ہے۔
تُو نے اِس قَوم کو بڑھایا ہے۔
تُو ہی ذُوالجلال ہے۔ تُو ہی نے مُلک کی حدُود کو
بڑھا دِیا ہے۔
16اَے خُداوند! وہ مُصِیبت میں تیرے طالِب ہُوئے۔
جب تُو نے اُن کو تادِیب کی تو اُنہوں نے
گِریہ و زاری کی۔
17اَے خُداوند! تیرے حضُور میں ہم اُس حامِلہ کی
مانِند ہیں جِس کی وِلادت کا وقت نزدِیک ہو۔
جو دُکھ میں ہے اور اپنے درد سے چِلاّتی ہے۔
18ہم حامِلہ ہُوئے۔
ہم کو دردِ زِہ لگا پر پَیدا کیا ہُؤا؟ ہوا!
ہم نے زمِین پر آزادی کو قائِم نہیں کِیا
اور نہ دُنیا میں بسنے والے ہی پَیدا ہُوئے۔
19تیرے مُردے جی اُٹھیں گے۔
میری لاشیں اُٹھ کھڑی ہوں گی۔
تُم جو خاک میں جا بسے ہو جاگو اور گاؤ
کیونکہ تیری اوس اُس اوس کی مانِند ہے جو
نباتات پر پڑتی ہے
اور زمِین مُردوں کو اُگل دے گی۔
غضب اور بحالی
20اَے میرے لوگو! اپنے خلوت خانوں میں داخِل ہو اور اپنے پِیچھے دروازے بند کر لو اور اپنے آپ کو تھوڑی دیر تک چِھپا رکھّو جب تک کہ غضب ٹل نہ جائے۔ 21کیونکہ دیکھو خُداوند اپنے مقام سے چلا آتا ہے تاکہ زمِین کے باشِندوں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دے اور زمِین اُس خُون کو ظاہِر کرے گی جو اُس میں ہے اور اپنے مقتُولوں کو ہرگِز نہ چِھپائے گی۔
1اُس وقت خُداوند اپنی سخت اور بڑی اور مضبُوط تلوار سے اژدہا یعنی تیز رَو سانپ کو اور اژدہا یعنی پیچِیدہ سانپ کو سزا دے گا اور دریائی اژدہا کو قتل کرے گا۔
2اُس وقت تُم خُوش نُما تاکِستان کا گِیت گانا۔ 3مَیں خُداوند اُس کی حِفاظت کرتا ہُوں۔ مَیں اُسے ہر دم سِینچتا رہُوں گا۔ مَیں دِن رات اُس کی نِگہبانی کرُوں گا کہ اُسے نُقصان نہ پُہنچے۔ 4مُجھ میں قہر نہیں۔ تَو بھی کاش کہ جنگ گاہ میں جھاڑِیاں اور کانٹے میرے خِلاف ہوتے! مَیں اُن پر خرُوج کرتا اور اُن کو بِالکُل جلا دیتا۔ 5پر اگر کوئی میری توانائی کا دامن پکڑے تو مُجھ سے صُلح کرے۔ ہاں وہ مُجھ سے صُلح کرے۔
6اب آیندہ ایّام میں یعقُوبؔ جڑ پکڑے گا اور اِسرائیل پنپے گا اور پُھولے گا اور رُویِ زمِین کو میووں سے مالا مال کرے گا۔
7کیا اُس نے اُسے مارا جِس طرح اُس نے اُس کے مارنے والوں کو مارا ہے؟ یا کیا وہ قتل ہُؤا جِس طرح اُس کے قاتِل قتل ہُوئے؟ 8تُو نے عدل کے ساتھ اُس کو نِکالتے وقت اُس سے حُجّت کی۔ اُس نے مشرِقی ہوا کے دِن اپنے سخت طُوفان سے اُس کو نِکال دِیا۔ 9اِس لِئے اِس سے یعقُوبؔ کے گُناہ کا کفّارہ ہو گا اور اُس کا گُناہ دُور کرنے کا کُل نتِیجہ یِہی ہے۔ جِس وقت وہ مذبح کے سب پتّھروں کو ٹُوٹے کنکروں کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کرے کہ یسِیرتیں اور سُورج کے بُت پِھر قائِم نہ ہوں۔
10کیونکہ فصِیل دار شہر وِیران ہے اور وہ بستی اُجاڑ اور بیابان کی مانِند خالی ہے۔ وہاں بچھڑا چرے گا اور وہِیں لیٹ رہے گا اور اُس کی ڈالِیاں بِالکُل کاٹ کھائے گا۔ 11جب اُس کی شاخیں مُرجھا جائیں گی تو توڑی جائیں گی۔ عَورتیں آئیں گی اور اُن کو جلائیں گی کیونکہ لوگ دانِش سے خالی ہیں اِس لِئے اُن کا خالِق اُن پر رحم نہیں کرے گا اور اُن کا بنانے والا اُن پر ترس نہیں کھائے گا۔
12اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دریایِ فراؔت کی گُذرگاہ سے رودِ مِصرؔ تک جھاڑ ڈالے گا اور تُم اَے بنی اِسرائیل ایک ایک کر کے جمع کِئے جاؤ گے۔
13اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ بڑا نرسِنگا پُھونکا جائے گا اور وہ جو اسُور کے مُلک میں قرِیبُ المَوت تھے اور وہ جو مُلکِ مِصرؔ میں جلاوطن تھے آئیں گے اور یروشلیِم کے مُقدّس پہاڑ پر خُداوند کی پرستِش کریں گے۔
شمالی سلطنت کو اِنتباہ
1افسوس اِفرائِیم کے متوالوں کے گھمنڈ کے تاج پر اور اُس کی شان دار شَوکت کے مُرجھائے ہُوئے پُھول پر جو اُن لوگوں کی شاداب وادی کے سِرے پر ہے جو مَے کے مغلُوب ہیں! 2دیکھو خُداوند کے پاس ایک زبردست اور زورآور شخص ہے جو اُس آندھی کی مانِند جِس کے ساتھ اولے ہوں اور بادِ سمُوم کی مانِند اور سَیلابِ شدِید کی مانِند زمِین پر ہاتھ سے پٹک دے گا۔ 3اِفرائِیم کے متوالوں کے گھمنڈ کا تاج پامال کِیا جائے گا۔ 4اور اُس شان دار شَوکت کا مُرجھایا ہُؤا پُھول جو اُس شاداب وادی کے سِرے پر ہے پہلے پکّے انجِیر کی مانِند ہو گا جو گرمی کے ایّام سے پیشتر لگے جِس پر کِسی کی نِگاہ پڑے اور وہ اُسے دیکھتے ہی اور ہاتھ میں لیتے ہی نِگل جائے۔
5اُس وقت ربُّ الافواج اپنے لوگوں کے بقِیّہ کے لِئے شَوکت کا افسر اور حُسن کا تاج ہو گا۔ 6اور عدالت کی کُرسی پر بَیٹھنے والے کے لِئے اِنصاف کی رُوح اور پھاٹکوں سے لڑائی کو دفع کرنے والوں کے لِئے توانائی ہو گا۔
یسعیاہ اور یہُوداؔہ کے شرابی نبی
7لیکن یہ بھی مَے خواری سے ڈگمگاتے اور نشہ میں لڑکھڑاتے ہیں۔ کاہِن اور نبی بھی نشہ میں چُور اور مَے میں غرق ہیں۔ وہ نشہ میں جُھومتے ہیں۔ وہ رویا میں خطا کرتے اور عدالت میں لغزِش کھاتے ہیں۔ 8کیونکہ سب دسترخوان قَے اور گندگی سے بھرے ہیں۔ کوئی جگہ باقی نہیں۔
9وہ کِس کو دانِش سِکھائے گا؟ کِس کو وعظ کر کے سمجھائے گا؟ کیا اُن کو جِن کا دُودھ چُھڑایا گیا جو چھاتِیوں سے جُدا کِئے گئے؟ 10کیونکہ حُکم پر حُکم۔ حُکم پر حُکم۔ قانُون پر قانُون۔ قانُون پر قانُون ہے۔ تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں۔
11لیکن وہ بے گانہ لبوں اور اجنبی زُبان سے اِن لوگوں سے کلام کرے گا۔ 12جِن کو اُس نے فرمایا یہ آرام ہے۔ تُم تھکے ماندوں کو آرام دو اور یہ تازگی ہے پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔ 13پس خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حُکم پر حُکم۔ حُکم پر حُکم۔ قانُون پر قانُون۔ قانُون پر قانُون۔ تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں ہو گا تاکہ وہ چلے جائیں اور پِیچھے گِریں اور شِکست کھائیں اور دام میں پھنسیں اور گرِفتار ہوں۔
صِیُّوؔن کے لِئے کونے کے سِرے کا پتّھر
14پس اَے ٹھٹّھا کرنے والو! جو یروشلیِم کے اِن باشِندوں پر حُکمرانی کرتے ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔ 15چُونکہ تُم کہا کرتے ہو کہ ہم نے مَوت سے عہد باندھا اور پاتال سے پَیمان کر لِیا ہے۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گا تو ہم تک نہیں پُہنچے گا کیونکہ ہم نے جُھوٹ کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہے اور دروغ گوئی کی آڑ میں چِھپ گئے ہیں۔ 16اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔ دیکھو مَیں صِیُّون میں بُنیاد کے لِئے ایک پتّھر رکُھّوں گا۔ آزمُودہ پتّھر۔ مُحکم بُنیاد کے لِئے کونے کے سِرے کا قِیمتی پتّھر جو کوئی اِیمان لاتا ہے قائِم رہے گا۔ 17اور مَیں عدالت کو سُوت اور صداقت کو ساہُول بناؤُں گا
اور اولے جُھوٹ کی پناہ گاہ کو صاف کر دیں گے اور پانی چِھپنے کے مکان پر پَھیل جائے گا۔ 18اور تُمہارا عہد جو مَوت سے ہُؤا منسُوخ ہو جائے گا اور تُمہارا پَیمان جو پاتال سے ہُؤا قائِم نہ رہے گا۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گا تو تُم کو پامال کرے گا۔ 19اور گُذرتے وقت تُم کو بہا لے جائے گا۔ ہر صُبح اور شب و روز آئے گا بلکہ اُس کا چرچا سُننا بھی خوفناک ہو گا۔ 20کیونکہ پلنگ اَیسا چھوٹا ہے کہ آدمی اُس پر دراز نہیں ہو سکتا اور لِحاف اَیسا تنگ ہے کہ وہ اپنے آپ کو اُس میں لِپیٹ نہیں سکتا۔ 21کیونکہ خُداوند اُٹھے گا جَیسا کوہِ پراضِیم میں اور وہ غضب ناک ہو گا جَیسا جِبعُوؔن کی وادی میں تاکہ اپنا کام بلکہ اپنا عجِیب کام کرے اور اپنا کام ہاں اپنا انوکھا کام پُورا کرے۔
22سو اب تُم ٹھٹّھا نہ کرو۔ ایسا نہ ہو کہ تُمہارے بند سخت ہو جائیں کیونکہ مَیں نے خُداوند ربُّ الافواج سے سُنا ہے کہ اُس نے کامِل اور مصمّم اِرادہ کِیا ہے کہ ساری سرزمِین کو تباہ کرے۔
خُدا کی حِکمت
23کان لگا کر میری آواز سُنو۔ شِنوا ہو کر میری بات پر دِل لگاؤ۔ 24کیا کِسان بونے کے لِئے ہر روز ہل چلایا کرتا ہے؟ کیا وہ ہر وقت اپنی زمِین کو کھودتا اور اُس کے ڈھیلے پھوڑا کرتا ہے؟ 25جب اُس کو ہموار کر چُکا تو کیا وہ اجوائِن کو نہیں چِھینٹتا اور زِیرہ کو ڈال نہیں دیتا اور گیہُوں کو قِطاروں میں نہیں بوتا اور جَو کو اُس کے مُعیّن مکان میں اور کٹھیا گیہُوں کو اُس کی خاص کِیاری میں نہیں بوتا؟ 26کیونکہ اُس کا خُدا اُس کو تربِیّت کر کے اُسے سِکھاتا ہے۔ 27کہ اجوائِن کو داؤنے کے ہینگے سے نہیں داؤتے اور زِیرے کے اُوپر گاڑی کے پہئے نہیں گُھماتے بلکہ اجوائِن کو لاٹھی سے جھاڑتا ہے اور زِیرے کو چھڑی سے۔ 28روٹی کے غلّہ پر دائیں چلاتا ہے لیکن وہ ہمیشہ اُسے کُوٹتا نہیں رہتا اور اپنی گاڑی کے پہیوں اور گھوڑوں کو اُس پر ہمیشہ پِھراتا نہیں رہتا۔ وہ اُسے سراسر نہیں کُچلے گا۔ 29یہ بھی ربُّ الافواج سے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مصلحت عجِیب اور دانائی عظِیم ہے۔
یروشلیِم کا حَشر
1ارئییل پر افسوس۔ اریئیل اُس شہر پر جہاں داؤُد خَیمہ زن ہُؤا! سال پر سال زِیادہ کرو۔ عِید پر عِید منائی جائے۔ 2تَو بھی مَیں ارئییل کو دُکھ دُوں گا اور وہاں نَوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لِئے وہ ارئییل ہی ٹھہرے گا۔ 3مَیں تیرے خِلاف گِرداگِرد خَیمہ زن ہُوں گا اور مورچہ بندی کر کے تیرا مُحاصرہ کرُوں گا اور تیرے خِلاف دمدمہ باندُھوں گا۔ 4اور تُو پست ہو گا اور زمِین پر سے بولے گا اور خاک پر سے تیری آواز دِھیمی آئے گی۔ تیری صدا بُھوت کی سی ہو گی جو زمِین کے اندر سے نِکلے گی اور تیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلُوم ہو گی۔
5لیکن تیرے دُشمنوں کا غول بارِیک گرد کی مانِند ہو گا اور اُن ظالِموں کی گُروہ اُڑنے والے بُھوسے کی مانِند ہو گی اور یہ ناگہان ایک دَم میں واقِع ہو گا۔ 6ربُّ الافواج خُود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طُوفان اور آگ کے مُہلِک شُعلہ کے ساتھ تُجھے سزا دینے کو آئے گا۔ 7اور اُن سب قَوموں کا انبوہ جو اریئیل سے لڑے گا یعنی وہ سب جو اُس سے اور اُس کے قلعہ سے جنگ کریں گے اور اُسے دُکھ دیں گے خواب یا رات کی رویا کی مانِند ہو جائیں گے۔ 8جَیسے بُھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور اُس کا جی نہ بھرا ہو یا پِیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور پیاس سے بیتاب ہو اور اُس کی جان آسُودہ نہ ہو وَیسا ہی اُن سب قَوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہِ صِیُّون سے جنگ کرتی ہیں۔
اِنتباہات جِن پر توجہُّ نہ دی گئی
9ٹھہر جاؤ اور تعجُّب کرو۔ عَیش و عِشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ۔ وہ مست ہیں پر مَے سے نہیں۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشہ میں نہیں۔ 10کیونکہ خُداوند نے تُم پر گہری نِیند کی رُوح بھیجی ہے اور تُمہاری آنکھوں یعنی نبِیوں کو نابِینا کر دِیا اور تُمہارے سروں یعنی غَیب بِینوں پر حِجاب ڈال دِیا۔ 11اور ساری رویا تُمہارے نزدِیک سر بمُہر کِتاب کے مضمُون کی مانِند ہو گی جِسے لوگ کِسی پڑھے لِکھے کو دیں اور کہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمُہر ہے۔ 12اور پِھر وہ کِتاب کِسی ناخواندہ کو دیں اور کہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں تو پڑھنا نہیں جانتا۔
13پس خُداوند فرماتا ہے چُونکہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں کیونکہ میرا خَوف جو اِن کو ہُؤا فقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُؤا۔ 14اِس لِئے مَیں اِن لوگوں کے ساتھ عجِیب سلُوک کرُوں گا جو حَیرت انگیز اور تعجُّب خیز ہو گا اور اِن کے عاقِلوں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔
آئندہ کے لِئے اُمّید
15اُن پر افسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چِھپاتے ہیں۔ جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کَون ہم کو دیکھتا ہے؟ کَون ہم کو پہچانتا ہے؟ 16آہ! تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابر گِنا جائے گا یا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟
17کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لُبناؔن شاداب مَیدان ہو جائے گا اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا؟
18اور اُس وقت بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔ 19تب مِسکِین خُداوند مَیں زِیادہ خُوش ہوں گے اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔ 20کیونکہ ظالِم فنا ہو جائے گا اور ٹھٹّھا کرنے والا نابُود ہو گا اور سب جو بدکرداری کے لِئے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائیں گے۔ 21یعنی جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرِم ٹھہراتے اور اُس کے لِئے جِس نے عدالت سے پھاٹک پر مُقدّمہ فَیصل کِیا پھندا لگاتے اور راست باز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں۔
22اِس لِئے خُداوند جو ابرہامؔ کا نجات دینے والا ہے یعقُوبؔ کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ یعقُوبؔ اب شرمِندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگِز زرد رُو نہ ہو گا۔ 23بلکہ اُس کے فرزند اپنے درمِیان میری دست کاری دیکھ کر میرے نام کی تقدِیس کریں گے۔ ہاں وہ یعقُوبؔ کے قُدُّوس کی تقدِیس کریں گے اور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔ 24اور وہ بھی جو رُوح میں گُمراہ ہیں فہم حاصِل کریں گے اور بُڑبُڑانے والے تعلِیم پذِیر ہوں گے۔
مِصرؔ کے ساتھ بے فائدہ مُعاہدہ
1خُداوند فرماتا ہے اُن باغی لڑکوں پر افسوس جو اَیسی تدبِیر کرتے ہیں جو میری طرف سے نہیں اور عہد و پَیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہِدایت سے نہیں تاکہ گُناہ پر گُناہ کریں۔ 2وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصرؔ کو جاتے ہیں تاکہ فرِعونؔ کے پاس پناہ لیں اور مِصرؔ کے سایہ میں امن سے رہیں۔ 3لیکن فرِعونؔ کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اور مِصرؔ کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہو گا۔ 4کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔ 5وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہو شرمِندہ ہوں گے۔
6جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت۔ دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُونٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔ 7کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔
نافرمان اُمّت
8اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔ 9کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوند کی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔ 10جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اور نبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔ 11راہ سے باہر جاؤ۔ راستہ سے برگشتہ ہو اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو ہمارے درمِیان سے مَوقُوف کرو۔
12پس اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُم اِس کلام کو حقِیر جانتے اور ظُلم اور کج روی پر بھروسا رکھتے اور اُسی پر قائِم ہو۔ 13اِس لِئے یہ بدکرداری تُمہارے لِئے اَیسی ہو گی جَیسی پھٹی ہُوئی دِیوار جو گِرا چاہتی ہے۔ اُونچی اُبھری ہُوئی دِیوار جِس کا گِرنا ناگہان ایک دم میں ہو۔ 14وہ اِسے کُمہار کے برتن کی طرح توڑ ڈالے گا۔ اِسے بے دریغ چکنا چُور کرے گا چُنانچہ اِس کے ٹُکڑوں میں ایک ٹِھیکرا بھی نہ مِلے گا جِس میں چُولھے پر سے آگ اُٹھائی جائے یا حَوض سے پانی لِیا جائے۔
15کیونکہ خُداوند یہوواؔہ اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ واپس آنے اور خاموش بَیٹھنے میں تُمہاری سلامتی ہے۔ خاموشی اور توکُّل میں تُمہاری قُوّت ہے پر تُم نے یہ نہ چاہا۔ 16تُم نے کہا نہیں ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے۔ اِس لِئے تُم بھاگو گے اور کہا ہم تیز رفتار جانوروں پر سوار ہوں گے پس تُمہارا پِیچھا کرنے والے تیز رفتار ہوں گے۔ 17ایک کی جِھڑکی سے ایک ہزار بھاگیں گے۔ پانچ کی جِھڑکی سے تُم اَیسا بھاگو گے کہ تُم اُس علامت کی مانِند جو پہاڑ کی چوٹی پر اور اُس نِشان کی مانِند جو کوہ پر نصب کِیا گیا ہو رہ جاؤ گے۔ 18تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظار کرے گا اور تُم پر رحم کرنے کےلِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوند عادِل خُدا ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔
خُداوند اپنی اُمّت کو برکت دے گا
19کیونکہ اَے صِیُّونی قَوم! جو یروشلیِم میں بسے گی تُو پِھر نہ روئے گی۔ وہ تیری فریاد کی آواز سُن کر یقِیناً تُجھ پر رحم فرمائے گا۔ وہ سُنتے ہی تُجھے جواب دے گا۔ 20اور اگرچہ خُداوند تُجھ کو تنگی کی روٹی اور مُصِیبت کا پانی دیتا ہے تَو بھی تیرا مُعلِّم پِھر تُجھ سے رُوپوش نہ ہو گا بلکہ تیری آنکھیں اُس کو دیکھیں گی۔ 21اور جب تُو دہنی یا بائِیں طرف مُڑے تو تیرے کان تیرے پِیچھے سے یہ آواز سُنیں گے کہ راہ یِہی ہے اِس پر چل۔ 22اُس وقت تُو اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں پر مڑھی ہُوئی چاندی اور ڈھالے ہُوئے بُتوں پر چڑھے ہُوئے سونے کو ناپاک کرے گا۔ تُو اُسے حَیض کے لتّہ کی مانِند پھینک دے گا۔ تُو اُسے کہے گا نِکل دُور ہو۔ 23تب وہ تیرے بِیج کے لِئے جو تُو زمِین میں بوئے بارِش بھیجے گا اور زمِین کی افزایش کی روٹی کا غلّہ عُمدہ اور کثرت سے ہو گا۔ اُس وقت تیرے جانور وسِیع چراگاہوں میں چریں گے۔ 24اور بَیل اور جوان گدھے جِن سے زمِین جوتی جاتی ہے لذِیذ چارا کھائیں گے جو بیلچہ اور چھاج سے پھٹکا گیا ہو۔ 25اور جب بُرج گِر جائیں گے اور بڑی خُون ریزی ہو گی تو ہر ایک اُونچے پہاڑ اور بُلند ٹِیلے پر چشمے اور پانی کی ندیاں ہوں گی۔ 26اور جِس وقت خُداوند اپنے لوگوں کی شِکستگی کو درُست کرے گا اور اُن کے زخموں کو اچّھا کرے گا تو چاند کی چاندنی اَیسی ہو گی جَیسی سُورج کی روشنی اور سُورج کی روشنی سات گُنی بلکہ سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہو گی۔
خُداوند اسُور کو سزا دے گا
27دیکھو خُداوند دُور سے چلا آتا ہے۔ اُس کا غضب بھڑکا اور دُھوئیں کا بادل اُٹھا! اُس کے لب قہر آلُودہ اور اُس کی زُبان بھسم کرنے والی آگ کی مانِند ہے۔ 28اُس کا دَم ندی کے سَیلاب کی مانِند ہے جو گردن تک پُہنچ جائے۔ وہ قَوموں کو ہلاکت کے چھاج میں پھٹکے گا اور لوگوں کے جبڑوں میں لگام ڈالے گا تاکہ اُن کو گُمراہ کرے۔ 29تب تُم گِیت گاؤ گے جَیسے اُس رات گاتے ہو جب مُقدّس عِید مناتے ہو اور دِل کی اَیسی خُوشی ہو گی جَیسی اُس شخص کی جو بانسری لِئے ہُوئے خِرامان ہو کہ خُداوند کے پہاڑ میں اِسرائیل کی چٹان کے پاس جائے۔
30کیونکہ خُداوند اپنی جلالی آواز سُنائے گا اور اپنے قہر کی شِدّت اور آتشِ سوزان کے شُعلے اور سَیلاب اور آندھی اور اولوں کے ساتھ اپنا بازُو نِیچے لائے گا۔ 31ہاں خُداوند کی آواز ہی سے اسُور تباہ ہو جائے گا۔ وہ اُسے لٹھ سے مارے گا۔ 32اور اُس قضا کے لٹھ کی ہر ایک ضرب جو خُداوند اُس پر لگائے گا دف اور بربط کے ساتھ ہو گی اور وہ اُس سے سخت لڑائی لڑے گا۔ 33کیونکہ تُوفت مُدّت سے تیّار کِیا گیا ہاں وہ بادشاہ کے لِئے گہرا اور وسِیع بنایا گیا ہے۔ اُس کا ڈھیر آگ اور بُہت سا اِیندھن ہے اور خُداوند کی سانس گندھک کے سَیلاب کی مانِند اُس کو سُلگاتی ہے۔
خُداوند یروشلیِم کی حِفاظت کرے گا
1اُن پر افسوس جو مدد کے لِئے مِصرؔ کو جاتے اور گھوڑوں پر اِعتماد کرتے ہیں اور رتھوں پر بھروسا رکھتے ہیں اِس لِئے کہ وہ بُہت ہیں اور سواروں پر اِس لِئے کہ وہ بُہت زورآور ہیں لیکن اِسرائیل کے قُدُّوس پر نِگاہ نہیں کرتے اور خُداوند کے طالِب نہیں ہوتے! 2پر وہ بھی تو عقل مند ہے اور بلا نازِل کرے گا اور اپنے کلام کو باطِل نہ ہونے دے گا۔ وہ شرِیروں کے گھرانے پر اور اُن پر جو بدکرداروں کی حِمایت کرتے ہیں چڑھائی کرے گا۔ 3کیونکہ مِصری تو اِنسان ہیں خُدا نہیں اور اُن کے گھوڑے گوشت ہیں رُوح نہیں۔ سو جب خُداوند اپنا ہاتھ بڑھائے گا تو حِمایتی گِر جائے گا اور وہ جِس کی حِمایت کی گئی پست ہو جائے گا اور وہ سب کے سب اِکٹّھے ہلاک ہو جائیں گے۔
4کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جِس طرح شیرِ بَبر ہاں جوان شیرِ بَبر اپنے شِکار پر سے غُرّاتا ہے اور اگر بُہت سے گڈرئے اُس کے مُقابلہ کو بُلائے جائیں تو اُن کی للکار سے نہیں ڈرتا اور اُن کے ہجُوم سے دب نہیں جاتا اُسی طرح ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون اور اُس کے ٹِیلے پر لڑنے کو اُترے گا۔ 5منڈلاتے ہُوئے پرِندہ کی طرح ربُّ الافواج یروشلیِم کی حِمایت کرے گا۔ وہ حِمایت کرے گا اور رہائی بخشے گا۔ رحم کرے گا اور بچا لے گا۔
6اَے بنی اِسرائیل تُم اُس کی طرف پِھرو جِس سے تُم نے سخت بغاوت کی ہے۔ 7کیونکہ اُس وقت اُن میں سے ہر ایک اپنے چاندی کے بُت اور اپنی سونے کی مُورتیں جِن کو تُمہارے ہاتھوں نے خطاکاری کے لِئے بنایا نِکال پھینکے گا۔ 8تب اسُور اُسی تلوار سے گِر جائے گا جو اِنسان کی نہیں اور وُہی تلوار جو آدمی کی نہیں اُسے ہلاک کرے گی۔ وہ تلوار کے سامنے سے بھاگے گا اور اُس کے جواں مرد خِراج گُذار بنیں گے۔ 9اور وہ خَوف کے سبب سے اپنے حصِین مکان سے گُذر جائے گا اور اُس کے سردار جھنڈے سے خَوف زدہ ہو جائیں گے۔ یہ خُداوند فرماتا ہے جِس کی آگ صِیُّون میں اور بھٹّی یروشلیِم میں ہے۔
ایک صادِق اور عادل بادشاہ
1دیکھ ایک بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شاہزادے عدالت سے حُکمرانی کریں گے۔ 2اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانِند ہو گا اور طُوفان سے چِھپنے کی جگہ اور خُشک زمِین میں پانی کی ندیوں کی مانِند اور ماندگی کی زمِین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانِند ہو گا۔ 3اُس وقت دیکھنے والوں کی آنکھیں دُھندلی نہ ہوں گی اور سُننے والوں کے کان شِنوا ہوں گے۔ 4جلدباز کا دِل عِرفان حاصِل کرے گا اور لُکنتی کی زُبان صاف بولنے میں مُستعِد ہو گی۔ 5تب احمق بامُرُوّت نہ کہلائے گا اور بخِیل کو کوئی سخی نہ کہے گا۔ 6کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کرے گا اور اُس کا دِل بدی کا منصُوبہ باندھے گا کہ بے دِینی کرے اور خُداوند کے خِلاف دروغ گوئی کرے اور بُھوکے کے پیٹ کو خالی کرے اور پِیاسے کو پانی سے محرُوم رکھّے۔ 7اور بخِیل کے ہتھیار زبُون ہیں۔ وہ بُرے منصُوبے باندھا کرتا ہے تاکہ جُھوٹی باتوں سے مِسکِین کو اور مُحتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔ 8لیکن صاحِب مُرُوّت سخاوت کی باتیں سوچتا ہے اور وہ سخاوت کے کاموں میں ثابِت قدم رہے گا۔
غضب اور بحالی
9اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو اُٹھو! میری آواز سُنو! اَے بے پروا بیٹیو! میری باتوں پر کان لگاؤ۔ 10اَے بے پروا عَورتو! سال سے کُچھ زِیادہ عرصہ میں تُم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگُور کی فصل جاتی رہے گی۔ پَھل جمع کرنے کی نَوبت نہ آئے گی۔ 11اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ! اَے بے پرواؤ! مُضطرِب ہو۔ کپڑے اُتار کر برہنہ ہو جاؤ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔ 12وہ دِل پذِیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لِئے چھاتی پِیٹیں گی۔ 13میرے لوگوں کی سرزمِین میں کانٹے اور جھاڑِیاں ہوں گی بلکہ خُوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔ 14کیونکہ قصر خالی ہو جائے گا اور آباد شہر ترک کِیا جائے گا۔ عوفل اور دِیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماندبن کر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گے۔
15تاوقتیکہ عالمِ بالا سے ہم پر رُوح نازِل نہ ہو اور بیابان شاداب مَیدان نہ بنے اور شاداب مَیدان جنگل نہ گِنا جائے۔ 16تب بیابان میں عدل بسے گا اور صداقت شاداب مَیدان میں رہا کرے گی۔ 17اور صداقت کا انجام صُلح ہو گا اور صداقت کا پَھل ابدی آرام و اِطمِینان ہو گا۔ 18اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسُودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہیں گے۔ 19لیکن جنگل کی بربادی کے وقت اولے پڑیں گے اور شہر بِالکُل پست ہو جائے گا۔ 20تُم خُوش نصِیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتے ہو اور بَیلوں اور گدھوں کو اُدھر لے جاتے ہو۔
مدد کے لِئے دُعا
1تُجھ پر افسوس کہ تُو غارت کرتا ہے اور غارت نہ کِیا گیا تھا! تُو دغابازی کرتا ہے اور کِسی نے تُجھ سے دغابازی نہ کی تھی۔ جب تُو غارت کر چُکے گا تو تُو غارت کِیا جائے گا اور جب تُو دغابازی کر چُکے گا تو اَور لوگ تُجھ سے دغابازی کریں گے۔
2اَے خُداوند! ہم پر رحم کر کیونکہ ہم تیرے مُنتظِر ہیں۔ تُو ہر صُبح اُن کا بازُو ہو اور مُصِیبت کے وقت ہماری نجات۔ 3ہنگامہ کی آواز سُنتے ہی لوگ بھاگ گئے۔ تیرے اُٹھتے ہی قَومیں تِتّربِتّر ہو گئِیں۔ 4اور تُمہاری لُوٹ کا مال اُسی طرح بٹورا جائے گا جِس طرح کِیڑے بٹور لیتے ہیں۔ لوگ اُس پر ٹِڈّی کی طرح ٹُوٹ پڑیں گے۔
5خُداوند سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتا ہے۔ اُس نے عدالت اور صداقت سے صِیُّون کو معمُور کر دِیا ہے۔ 6اور تیرے زمانہ میں امن ہو گا۔ نجات و حِکمت اور دانِش کی فراوانی ہو گی۔ خُداوند کا خَوف اُس کا خزانہ ہے۔
7دیکھ اُن کے بہادُر باہر فریاد کرتے ہیں اور صُلح کے ایلچی پُھوٹ پُھوٹ کر روتے ہیں۔ 8شاہراہیں سُنسان ہیں۔ کوئی چلنے والا نہ رہا۔ اُس نے عہد شِکنی کی۔ شہروں کو حقِیر جانا اور اِنسان کو حِساب میں نہیں لاتا۔ 9زمِین کُڑھتی اور مُرجھاتی ہے۔ لُبناؔن رُسوا ہُؤا اور مُرجھا گیا۔ شارُوؔن بیابان کی مانِند ہے۔ بسن اور کرمِل بے برگ ہو گئے۔
خُداوند اپنے دُشمنوں کو خبردار کرتا ہے
10خُداوند فرماتا ہے اب مَیں اُٹھوں گا۔ اب مَیں سرفراز ہُوں گا۔ اب مَیں سر بُلند ہُوں گا۔ 11تُم بُھوسے سے باردار ہو گے پُھوس تُم سے پَیدا ہو گا۔ تُمہارا دَم آگ کی طرح تُم کو بھسم کرے گا۔ 12اور لوگ جلے چُونے کی مانِند ہوں گے۔ وہ اُن کانٹوں کی مانِند ہوں گے جو کاٹ کر آگ میں جلائے جائیں۔ 13تُم جو دُور ہو سُنو کہ مَیں نے کیا کِیا اور تُم جو نزدِیک ہو میری قُدرت کا اِقرار کرو۔
14وہ گُنہگار جو صِیُّون میں ہیں ڈر گئے۔ کپکپی نے بے دِینوں کو آ دبایا ہے۔ کَون ہم میں سے اُس مُہلِک آگ میں رہ سکتا ہے؟ اور کَون ہم میں سے ابدی شُعلوں کے درمِیان بس سکتا ہے؟ 15وہ جو راست رفتار اور درُست گُفتار ہے۔ جو ظُلم کے نفع کو حقِیر جانتا ہے۔ جو رِشوت سے دست بردار ہے۔ جو اپنے کان بند کرتا ہے تاکہ خُون ریزی کے مضمُون نہ سُنے اور آنکھیں مُوندتا ہے تاکہ زِیان کاری نہ دیکھے۔ 16وہ بُلندی پر رہے گا۔ اُس کی پناہ گاہ پہاڑ کا قلعہ ہو گا۔ اُس کو روٹی دی جائے گی۔ اُس کا پانی مُقرّر ہو گا۔
شان دار مُستقبل
17تیری آنکھیں بادشاہ کا جمال دیکھیں گی۔ وہ بُہت دُور تک وسِیع مُلک پر نظر کریں گی۔ 18تیرا دِل اُس دہشت پر سوچے گا۔ کہاں ہے وہ گِننے والا؟ کہاں ہے وہ تولنے والا؟ کہاں ہے وہ جو بُرجوں کو گِنتا تھا؟ 19تُو پِھر اُن تُند خُو لوگوں کو نہ دیکھے گا جِن کی بولی تُو سمجھ نہیں سکتا۔ جِن کی زُبان بیگانہ ہے جو تیری سمجھ میں نہیں آتی۔ 20ہماری عِیدگاہ صِیُّون پر نظر کر۔ تیری آنکھیں یروشلیِم کو دیکھیں گی جو سلامتی کا مقام ہے بلکہ اَیسا خَیمہ جو ہِلایا نہ جائے گا۔ جِس کی میخوں میں سے ایک بھی اُکھاڑی نہ جائے گی اور اُس کی ڈورِیوں میں سے ایک بھی توڑی نہ جائے گی۔ 21بلکہ وہاں ذُوالجلال خُداوند بڑی بڑی ندیوں اور نہروں کے بدلے ہماری گُنجایش کے لِئے آپ مَوجُود ہو گا کہ وہاں ڈانڈ کی کوئی کشتی نہ جائے گی اور نہ شان دار جہازوں کا گُذر اُس میں ہو گا۔ 22کیونکہ خُداوند ہمارا حاکِم ہے۔ خُداوند ہمارا شرِیعت دینے والا ہے۔ خُداوند ہمارا بادشاہ ہے۔ وُہی ہم کو بچائے گا۔ 23تیری رسِّیاں ڈِھیلی ہیں۔ لوگ مستُول کی چُول کو مضبُوط نہ کر سکے۔ وہ بادبان نہ پَھیلا سکے۔ سو لُوٹ کا وافِرمال تقسِیم کِیا گیا۔ لنگڑے بھی غنِیمت پر قابِض ہو گئے۔ 24وہاں کے باشِندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بِیمار ہُوں اور اُن کے گُناہ بخشے جائیں گے۔
خُداوند اپنے دُشمنوں کو سزا دے گا
1اَے قَومو! نزدِیک آ کر سُنو۔ اَے اُمّتو! کان لگاؤ۔ زمِین اور اُس کی معمُوری۔ دُنیا اور سب چِیزیں جو اُس میں ہیں سُنیں۔ 2کیونکہ خُداوند کا قہر تمام قَوموں پر اور اُس کا غضب اُن کی سب فَوجوں پر ہے۔ اُس نے اُن کو ہلاک کر دِیا۔ اُس نے اُن کو ذبح ہونے کے لِئے حوالہ کِیا۔ 3اور اُن کے مقتُول پھینک دِئے جائیں گے بلکہ اُن کی لاشوں سے بدبُو اُٹھے گی اور پہاڑ اُن کے لہُو سے بہہ جائیں گے۔ 4اور تمام اجرامِ فلک گُداز ہو جائیں گے اور آسمان طُومار کی مانِند لپیٹے جائیں گے اور اُن کی تمام افواج تاک اور انجِیر کے مُرجھائے ہُوئے پتّوں کی مانِند گِر جائیں گی۔
5کیونکہ میری تلوار آسمان میں مست ہو گئی ہے۔ دیکھو وہ ادُوؔم پر اور اُن لوگوں پر جِن کو مَیں نے ملعُون کِیا ہے سزا دینے کو نازِل ہو گی۔ 6خُداوند کی تلوار خُون آلُودہ ہے۔ وہ چربی اور برّوں اور بکروں کے لہُو سے اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی سے چِکنا گئی کیونکہ خُداوند کے لِئے بُصراؔہ میں ایک قُربانی اور ادُوؔم کے مُلک میں بڑی خُون ریزی ہے۔ 7اور اُن کے ساتھ جنگلی سانڈ اور بچھڑے اور بَیل ذبح ہوں گے اور اُن کا مُلک خُون سے سیراب ہو جائے گا اور اُن کی گرد چربی سے چِکنا جائے گی۔ 8کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام لینے کا دِن اور بدلہ لینے کا سال ہے جِس میں وہ صِیُّون کا اِنصاف کرے گا۔
9اور اُس کی ندیاں رال ہو جائیں گی اور اُس کی خاک گندھک اور اُس کی زمِین جلتی ہُوئی رال ہوگی۔ 10جو شب و روز کبھی نہ بُجھے گی۔ اُس سے ابد تک دُھواں اُٹھتا رہے گا۔ نسل در نسل وہ اُجاڑ رہے گی۔ ابدُالآباد تک کوئی اُدھر سے نہ گُذرے گا۔ 11لیکن حواصِل اور خارپُشت اُس کے مالِک ہوں گے۔ اُلُّو اور کوّے اُس میں بسیں گے اور اُس پر وِیرانی کا سُوت پڑے گا اور سُنسانی کا ساہُول ڈالا جائے گا۔ 12اُس کے اشراف میں سے کوئی نہ ہو گا جِسے وہ بُلائیں کہ حُکمرانی کرے اور اُس کے سب سردار ناچِیز ہوں گے۔ 13اور اُس کے قصروں میں کانٹے اور اُس کے قلعوں میں بِچُّھو بُوٹی اور اُونٹ کٹارے اُگیں گے اور وہ گِیدڑوں کی ماندیں اور شُتر مُرغوں کے رہنے کا مقام ہو گا۔ 14اور دشتی درِندے بھیڑیوں سے مُلاقات کریں گے اور چھگمانس اپنے ساتھی کو پُکارے گا۔ ہاں عفریتِ شب وہاں آرام کرے گا اور اپنے ٹِکنے کو جگہ پائے گا۔ 15وہاں اُڑنے والے سانپ کا آشیانہ ہو گا اور انڈے دینا اور سینا اور اپنے سایہ میں جمع کرنا ہو گا۔ وہاں گِدھ جمع ہوں گے اور ہر ایک کے ساتھ اُس کی مادہ ہو گی۔
16تُم خُداوند کی کِتاب میں ڈُھونڈو اور پڑھو۔ اِن میں سے ایک بھی کم نہ ہو گا اور کوئی بے جُفت نہ ہو گا کیونکہ میرے مُنہ نے یِہی حُکم کِیا ہے اور اُس کی رُوح نے اِن کو جمع کِیا ہے۔ 17اور اُس نے اِن کے لِئے قُرعہ ڈالا اور اُس کے ہاتھ نے اِن کے لِئے اُس کو جرِیب سے تقسِیم کِیا۔ سو وہ ابد تک اُس کے مالِک ہوں گے اور پُشت در پُشت اُس میں بسیں گے۔
پاکِیزگی کی شاہراہ
1بیابان اور وِیرانہ شادمان ہوں گے اور دشت خُوشی
کرے گا اور نرگِس کی مانِند شگُفتہ ہو گا۔
2اُس میں کثرت سے کلِیاں نِکلیں گی۔ وہ شادمانی
سے گا کر خُوشی کرے گا۔
لُبناؔن کی شَوکت اور کرمِل اور شارُوؔن کی زِینت
اُسے دی جائے گی۔
وہ خُداوند کا جلال اور ہمارے خُدا کی حشمت
دیکھیں گے۔
3کمزور ہاتھوں کو زور اور
ناتوان گُھٹنوں کو توانائی دو۔
4اُن کو جو کچ دِلے ہیں کہو
ہِمّت باندھو مت ڈرو۔
دیکھو تُمہارا خُدا سزا اور جزا لِئے آتا ہے۔
ہاں خُدا ہی آئے گا اور تُم کو بچائے گا۔
5اُس وقت اندھوں کی آنکھیں وا کی جائیں گی
اور بہروں کے کان کھولے جائیں گے۔
6تب لنگڑے ہرن کی مانِند چَوکڑیاں بھریں گے
اور گُونگے کی زُبان گائے گی
کیونکہ بیابان میں پانی اور دشت میں ندیاں
پُھوٹ نِکلیں گی۔
7بلکہ سراب تالاب ہو جائے گا
اور پِیاسی زمِین چشمہ بن جائے گی۔
گِیدڑوں کی ماندوں میں جہاں وہ پڑے تھے
نَے اور نل کا ٹِھکانا ہو گا۔
8اور وہاں ایک شاہراہ اور گُذر گاہ ہو گی جو مُقدّس راہ
کہلائے گی
جِس سے کوئی ناپاک گُذر نہ کرے گا۔
لیکن یہ مُسافِروں کے لِئے ہو گی۔ احمق بھی اُس
میں گُمراہ نہ ہوں گے۔
9وہاں شیرِ بَبر نہ ہو گا
اور نہ کوئی درِندہ اُس پر چڑھے گا
نہ وہاں پایا جائے گا
لیکن جِن کا فِدیہ دِیا گیا وہاں سَیر کریں گے۔
10اور جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور
صِیُّون میں گاتے ہُوئے آئیں گے
اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا۔ وہ خُوشی
اور شادمانی حاصِل کریں گے اور
غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔
اسُوری یروشلیِم کو دھمکاتے ہیں
1اور حِزقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے چَودھویں برس یُوں ہُؤا کہ شاہِ اسُور سنحیرِؔیب نے یہُوداؔہ کے سب فصِیل دار شہروں پر چڑھائی کی اور اُن کو لے لِیا۔ 2اور شاہِ اسُور نے ربشاقی کو ایک بڑے لشکر کے ساتھ لکِیس سے حِزقیاہ کے پاس یروشلیِم کو بھیجا اور اُس نے اُوپر کے تالاب کی نالی پر دھوبیوں کے مَیدان کی راہ میں مقام کِیا۔ 3تب الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھا اور شبنا مُنشی اور مُحرِّر یُوآؔخ بِن آسف نِکل کر اُس کے پاس آئے۔ 4اور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملِکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے کہ تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟ 5کیا مشورَت اور جنگ کی قُوّت مُنہ کی باتیں ہی ہیں؟ آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟ 6دیکھ تُجھے اُس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصرؔ پر بھروسا ہے۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا۔ شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیسا ہی ہے۔
7پر اگر تُو مُجھ سے یُوں کہے کہ ہمارا توکُّل خُداوند ہمارے خُدا پر ہے تو کیا وہ وُہی نہیں ہے جِس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا کر حِزقیاہ نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم سے کہا ہے کہ تُم اِس مذبح کے آگے سِجدہ کِیا کرو؟ 8اِس لِئے اب ذرا میرے آقا شاہِ اسُور کے ساتھ شرط باندھ اور مَیں تُجھے دو ہزار گھوڑے دُوں گا بشرطیکہ تُو اپنی طرف سے اُن پر سوار چڑھا سکے۔ 9بھلا پِھر تُو کیونکر میرے آقا کے کمترِین مُلازِموں میں سے ایک سردار کا بھی مُنہ پھیر سکتا ہے؟ اور تُو رتھوں اور سواروں کے لِئے مِصرؔ پر بھروسا کرتا ہے؟ 10اور کیا اب مَیں نے خُداوند کے بے کہے ہی اِس مقام کو غارت کرنے کے لِئے اِس پر چڑھائی کی ہے؟ خُداوند ہی نے تو مُجھ سے کہا کہ اِس مُلک پر چڑھائی کر اور اِسے غارت کر دے۔
11تب الیاقِیم اور شبنا اور یُوآخ نے ربشاقی سے عرض کی کہ اپنے خادِموں سے ارامی زُبان میں بات کر کیونکہ ہم اُسے سمجھتے ہیں اور دِیوار پر کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے یہُودیوں کی زُبان میں ہم سے بات نہ کر۔
12لیکن ربشاقی نے کہا کیا میرے آقا نے مُجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟ کیا اُس نے مُجھے اُن لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تُمہارے ساتھ اپنی ہی نجاست کھانے اور اپنا ہی قارُورہ پِینے کو دِیوار پر بَیٹھے ہیں؟
13پِھر ربشاقی کھڑا ہو گیا اور یہُودیوں کی زُبان میں بُلند آواز سے یُوں کہنے لگا کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور کا کلام سُنو۔ 14بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دے کیونکہ وہ تُم کو چُھڑا نہیں سکے گا۔ 15اور نہ وہ یہ کہہ کر تُم سے خُداوند پر بھروسا کرائے کہ خُداوند ضرُور ہم کو چُھڑائے گا اور یہ شہر شاہِ اسُور کے حوالہ نہ کِیا جائے گا۔ 16حِزقیاہ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے کہ تُم مُجھ سے صُلح کر لو اور نِکل کر میرے پاس آؤ اور تُم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کا میوہ کھاتا اور اپنے حَوض کا پانی پِیتا رہے۔ 17جب تک کہ مَیں آ کر تُم کو اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤُں جو تُمہارے مُلک کی مانِند غلّہ اور مَے کا مُلک۔ روٹی اور تاکِستانوں کا مُلک ہے۔ 18خبردار! اَیسا نہ ہو کہ حِزقیاہ تُم کو یہ کہہ کر ترغِیب دے کہ خُداوند ہم کو چُھڑائے گا کیا قَوموں کے معبُودوں میں سے کِسی نے بھی اپنے مُلک کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے؟ 19حمات اور ارفاؔد کے دیوتا کہاں ہیں؟ سِفروائِیم کے دیوتا کہاں ہیں؟ کیا اُنہوں نے سامرِؔیہ کو میرے ہاتھ سے بچا لِیا؟ 20اِن مُلکوں کے تمام دیوتاؤں میں سے کِس کِس نے اپنا مُلک میرے ہاتھ سے چُھڑا لِیا جو خُداوند بھی یروشلیِم کو میرے ہاتھ سے چُھڑا لے گا؟
21لیکن وہ خاموش رہے اور اُس کے جواب میں اُنہوں نے ایک بات بھی نہ کہی کیونکہ بادشاہ کا حُکم یہ تھا کہ اُسے جواب نہ دینا۔ 22اور الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھا اور شبنا مُنشی اور یُوآخ بِن آسف مُحرِّر اپنے کپڑے چاک کِئے ہُوئے حِزقیاہ کے پاس آئے اور ربشاقی کی باتیں اُسے سُنائِیں۔
بادشاہ یسعیاہ سے مشوَرہ مانگتا ہے
1جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔ 2اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیاقِیم اور شبناؔہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیاہ نبی کے پاس بھیجا۔ 3اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ حِزقیاہ یُوں کہتا ہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں اور وِلادت کی طاقت نہیں۔ 4شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی باتیں سُنے گا جِسے اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنِیں اُن پر وہ ملامت کرے گا۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جو مَوجُود ہے دُعا کر۔
5پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیاہ کے پاس آئے۔ 6اور یسعیاہ نے اُن سے کہا تُم اپنے آقا سے یُوں کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے ہِراسان نہ ہو۔ 7دیکھ مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔
اسُوری دوبارہ دھمکی دیتے ہیں
8سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔ 9اور اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہاقہ کی بابت سُنا کہ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے اور جب اُس نے یہ سُنا تو حِزقیاہ کے پاس ایلچی بھیجے اور کہا۔ 10شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلیِم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہ کِیا جائے گا۔ 11دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام مُمالِک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے سو کیا تُو بچا رہے گا؟ 12کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جُوزاؔن اور حاراؔن اور رصف اور بنی عدن کو جو تِلساؔر میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟ 13حمات کا بادشاہ اور ارفاؔد کا بادشاہ اور شہر سِفروائِیم اور ہینع اور عِوّاہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟
14حِزقیاؔہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیاؔہ نے خُداوند کے گھر جا کر اُسے خُداوند کے حضُور پَھیلا دِیا۔ 15اور حِزقیاہ نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔ 16اَے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا۔ کرُّوبیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے! تُو ہی اکیلا زمِین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے۔ تُو ہی نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا۔ 17اَے خُداوند کان لگا اور سُن۔ اَے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ اور سنحیرِؔب کی اِن سب باتوں کو جو اُس نے زِندہ خُدا کی تَوہِین کرنے کے لِئے کہلا بھیجی ہیں سُن لے۔ 18اَے خُداوند! در حقِیقت اسُور کے بادشاہوں نے سب قَوموں کو اُن کے مُلکوں سمیت تباہ کِیا۔ 19اور اُن کے دیوتاؤں کو آگ میں ڈالا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بلکہ آدمِیوں کی دست کاری تھے۔ لکڑی اور پتّھر۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُن کو نابُود کِیا ہے۔ 20سو اب اَے خُداوند ہمارے خُدا! تُو ہم کو اُس کے ہاتھ سے بچا لے تاکہ زمِین کی سب سلطنتیں جان لیں کہ تُو ہی اکیلا خُداوند ہے۔
یسعیاہ کا پیغام بادشاہ کے نام
21تب یسعیاہ بِن آمُوص نے حِزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے شاہِ اسُور سنحیرِؔب کے خِلاف مُجھ سے دُعا کی ہے۔ 22اِس لِئے خُداوند نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا ہے کہ کُنواری دُخترِ صِیُّون نے تیری تحقِیر کی اور تیرا مضحکہ اُڑایا ہے۔ یروشلیِم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہِلایا ہے۔ 23تُو نے کِس کی تَوہِین و تکفِیر کی ہے؟ تُو نے کِس کے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اور اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائِیں؟ اِسرائیل کے قُدُّوس کے خِلاف؟ 24تُو نے اپنے خادِموں کے ذرِیعہ سے خُداوند کی تَوہِین کی اور کہا کہ مَیں اپنے بُہت سے رتھوں کو ساتھ لے کر پہاڑوں کی چوٹیوں پر بلکہ لُبناؔن کے وسطی حِصّوں تک چڑھ آیا ہُوں اور مَیں اُس کے اُونچے اُونچے دیوداروں اور اچّھے سے اچّھے صنَوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور مَیں اُس کے چوٹی پر کے زرخیز جنگل میں جا گُھسُوں گا۔ 25مَیں نے کھود کھود کر پانی پِیا ہے اور مَیں اپنے پاؤں کے تلوے سے مِصرؔ کی سب ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
26کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مُجھے یہ کِئے ہُوئے مُدّت ہُوئی اور مَیں نے قدِیم ایّام سے ٹھہرا دِیا تھا؟ اب مَیں نے اُسی کو پُورا کِیا ہے کہ تُو فصِیل دار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لِئے برپا ہو۔ 27اِسی سبب سے اُن کے باشِندے کمزور ہُوئے اور گھبرا گئے اور شرمِندہ ہُوئے۔ وہ مَیدان کی گھاس اور پَود۔ چھتوں پر کی گھاس اور کھیت کے اناج کی مانِند ہو گئے جو ابھی بڑھا نہ ہو۔
28لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔ 29تیرے مُجھ پر جُھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُو جِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹا دُوں گا۔
30اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو از خُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔ 31اور وہ بقِیّہ جو یہُوداؔہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گا اور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔ 32کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلیِم میں سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے۔ ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔
33سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔ 34بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔ 35کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حِمایت کر کے اِسے بچاؤُں گا۔
36پس خُداوند کے فرِشتہ نے اسُوریوں کی لشکر گاہ میں جا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی جان سے مار ڈالے اور صُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔ 37تب شاہِ اسُور سنحیرِؔب کُوچ کر کے وہاں سے چلا گیا اور لَوٹ کر نِینوؔہ میں رہنے لگا۔ 38اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُوؔک کے مندِر میں پُوجا کر رہا تھا تو ادرمّلک اور شَراضر اُس کے بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور اراراؔط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّوؔن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
حِزقیاہ بادشاہ کی بِیماری اور صحت یابی
1اُن ہی دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور یسعیاہ نبی آمُوص کے بیٹے نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنے گھر کا اِنتظام کر دے کیونکہ تُو مَر جائے گا اور بچنے کا نہیں۔
2تب حِزقیاہ نے اپنا مُنہ دِیوار کی طرف کِیا اور خُداوند سے دُعا کی۔ 3اور کہا اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں یاد فرما کہ مَیں تیرے حضُور سچّائی اور پُورے دِل سے چلتا رہا ہُوں اور جو تیری نظر میں بھلا ہے وُہی کِیا ہے اور حِزقیاہ زار زار رویا۔
4تب خُداوند کا یہ کلام یسعیاہ پر نازِل ہُؤا۔ 5کہ جا اور حِزقیاہ سے کہہ کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی۔ مَیں نے تیرے آنسُو دیکھے۔ سو دیکھ مَیں تیری عُمر پندرہ برس اَور بڑھا دُوں گا۔ 6اور مَیں تُجھ کو اور اِس شہر کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لُوں گا اور مَیں اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا۔
7اور خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ خُداوند اِس بات کو جو اُس نے فرمائی پُورا کرے گا۔ 8دیکھ مَیں آفتاب کے ڈھلے ہُوئے سایہ کے درجوں میں سے آخز کی دُھوپ گھڑی کے مُطابِق دس درجہ پِیچھے کو لَوٹا دُوں گا۔ چُنانچہ آفتاب جِن درجوں سے ڈھل گیا تھا اُن میں کے دس درجے پِھر لَوٹ گیا۔
9شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کی تحرِیر جب وہ بِیمار تھا اور اپنی بِیماری سے شِفایاب ہُؤا۔
10مَیں نے کہا مَیں اپنی آدھی عُمر میں
پاتال کے پھاٹکوں میں داخِل ہُوں گا۔
میری زِندگی کے باقی برس مُجھ سے چِھین لِئے
گئے۔
11مَیں نے کہا مَیں خُداوند کو ہاں خُداوند کو
زِندوں کی زمِین میں پِھر نہ دیکُھوں گا۔
اِنسان اور دُنیا کے باشِندے مُجھے پِھر دِکھائی نہ
دیں گے۔
12میرا گھر اُجڑ گیا ہے
اور گڈرئے کے خَیمہ کی مانِند مُجھ سے دُور کِیا گیا
مَیں نے جُلاہے کی مانِند اپنی زِندگانی کو لِپیٹ
لِیا ہے۔
وہ مُجھ کو تانت سے کاٹ ڈالے گا
صُبح سے شام تک تُو مُجھ کو تمام کر ڈالتا ہے۔
13مَیں نے صُبح تک تحمُّل کِیا۔
تب وہ شیرِ بَبر کی مانِند میری سب ہڈِّیاں چُور کر
ڈالتا ہے۔
صُبح سے شام تک تُو مُجھے تمام کر ڈالتا ہے۔
14مَیں ابابِیل اور سارس کی طرح چِیں چِیں کرتا رہا۔
مَیں کبُوتر کی طرح کُڑھتا رہا۔
میری آنکھیں اُوپر دیکھتے دیکھتے پتّھرا گئِیں۔
اَے خُداوند! مَیں بے کس ہُوں۔ تُو میرا
کفِیل ہو۔
15مَیں کیا کہُوں؟ اُس نے تو مُجھ سے وعدہ کِیا اور
اُسی نے اُسے پُورا کِیا۔
مَیں اپنی باقی عُمر اپنی جان کی تلخی کے سبب سے
آہِستہ آہِستہ بسر کرُوں گا۔
16اَے خُداوند! اِن ہی چِیزوں سے اِنسان کی زِندگی ہے
اور اِن ہی میں میری رُوح کی حیات ہے۔
سو تُو ہی شِفا بخش اور مُجھے زِندہ رکھ۔
17دیکھ میرا سخت رنج راحت سے تبدِیل ہُؤا۔
اور میری جان پر مِہربان ہو کر تُو نے اُسے نیستی
کے گڑھے سے رہائی دی۔
کیونکہ تُو نے میرے سب گُناہوں کو اپنی پِیٹھ
کے پِیچھے پھینک دِیا۔
18اِس لِئے کہ پاتال تیری سِتایش نہیں کر سکتا اور
مَوت سے تیری حمد نہیں ہو سکتی۔
وہ جو گور میں اُترنے والے ہیں تیری سچّائی کے
اُمّیدوار نہیں ہو سکتے۔
19زِندہ ہاں زِندہ ہی تیری سِتایش کرے گا۔
جَیسا آج کے دِن مَیں کرتا ہُوں۔
باپ اپنی اَولاد کو تیری سچّائی کی خبر دے گا۔
20خُداوند مُجھے بچانے کو تیّار ہے۔
اِس لِئے ہم اپنے تاردار سازوں کے ساتھ
عُمر بھر خُداوند کے گھر میں سرُود خوانی کرتے
رہیں گے۔
21یسعیاہ نے کہا تھا کہ انجِیر کی ٹِکیہ لے کر پھوڑے پر باندھیں اور وہ شِفا پائے گا۔ 22اور حِزقیاہ نے کہا تھا اِس کا کیا نِشان ہے کہ مَیں خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟
بابل سے ایلچی آتے ہیں
1اُس وقت مرودک بلدان بِن بلداؔن شاہِ بابل نے حِزقیاہ کے لِئے نامے اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ بِیمار تھا اور شِفایاب ہُؤا۔ 2اور حِزقیاہ اُن سے بُہت خُوش ہُؤا اور اپنے خزانے یعنی چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اور تمام سِلاح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُود تھا اُن کو دِکھایا۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مُملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔ 3تب یسعیاہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ کہاں سے تیرے پاس آئے؟
حِزقیاؔہ نے جواب دِیا کہ یہ ایک دُور کے مُلک یعنی بابل سے میرے پاس آئے ہیں۔
4تب اُس نے پُوچھا کہ اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا کیا دیکھا؟
حِزقیاؔہ نے جواب دِیا سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے اُنہوں نے دیکھا۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیز نہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔
5تب یسعیاہ نے حِزقیاہ سے کہا ربُّ الافواج کا کلام سُن لے۔ 6دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔ 7اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اور جِن کا باپ تُو ہی ہو گا کِتنوں کو لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔
8تب حِزقیاہ نے یسعیاہ سے کہا خُداوند کا کلام جو تُو نے سُنایا بھلا ہے اور اُس نے یہ بھی کہا کہ میرے ایّام میں تو سلامتی اور امن ہو گا۔
اُمّید افزا باتیں
1تسلّی دو تُم میرے لوگوں کو تسلّی دو۔ تُمہارا خُدا فرماتا ہے۔
2یروشلیِم کو دِلاسا دو
اور اُسے پُکار کر کہو کہ اُس کی مُصِیبت کے دِن
جو جنگ و جدل کے تھے گُذر گئے۔
اُس کے گُناہ کا کفّارہ ہُؤا
اور اُس نے خُداوند کے ہاتھ سے اپنے سب
گُناہوں کا بدلہ دو چند پایا۔
3پُکارنے والے کی آواز!
بیابان میں خُداوند کی راہ درُست کرو۔
صحرا میں ہمارے خُدا کے لِئے شاہراہ ہموار کرو۔
4ہر ایک نشیب اُونچا کِیا جائے
اور ہر ایک پہاڑ اور ٹِیلا پست کِیا جائے
اور ہر ایک ٹیڑھی چِیز سِیدھی اور ہر ایک ناہموار
جگہ ہموار کی جائے۔
5اور خُداوند کا جلال آشکارا ہو گا
اور تمام بشر اُس کو دیکھے گا
کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے فرمایا ہے۔
6ایک آواز آئی کہ مُنادی کر
اور مَیں نے کہا مَیں کیا مُنادی کرُوں؟
ہر بشر گھاس کی مانِند ہے
اور اُس کی ساری رَونق مَیدان کے پُھول کی مانِند۔
7گھاس مُرجھاتی ہے۔ پُھول کُملاتا ہے
کیونکہ خُداوند کی ہوا اُس پر چلتی ہے۔
یقِیناً لوگ گھاس ہیں۔
8ہاں گھاس مُرجھاتی ہے۔ پُھول کُملاتا ہے
پر ہمارے خُدا کا کلام ابد تک قائِم ہے۔
9اَے صِیُّون کو خُوشخبری سُنانے والی اُونچے پہاڑ پر چڑھ جا
اور اَے یروشلیِم کو بشارت دینے والی زور سے
اپنی آواز بُلند کر!
خُوب پُکار اور مت ڈر۔
یہُوداؔہ کی بستِیوں سے کہہ دیکھو اپنا خُدا!
10دیکھو خُداوند خُدا بڑی قُدرت کے ساتھ آئے گا
اور اُس کا بازُو اُس کے لِئے سلطنت کرے گا۔
دیکھو اُس کا صِلہ اُس کے ساتھ ہے اور اُس کا
اجر اُس کے سامنے!
11وہ چَوپان کی مانِند اپنا گلّہ چرائے گا۔
وہ برّوں کو اپنے بازُوؤں میں جمع کرے گا
اور اپنی بغل میں لے کر چلے گا
اور اُن کو جو دُودھ پِلاتی ہیں آہِستہ آہِستہ لے جائے گا۔
اِسرائیلؔ کا بے مِثال خُدا
12کِس نے سمُندر کو چُلّو سے ناپا
اور آسمان کی پَیمایش بالِشت سے کی
اور زمِین کی گرد کو پَیمانہ میں بھرا
اور پہاڑوں کو پلڑوں میں وزن کِیا اور ٹِیلوں
کو ترازُو میں تولا؟
13کِس نے خُداوند کی رُوح کی ہدایت کی
یا اُس کا مُشِیر ہو کر اُسے سِکھایا؟
14اُس نے کِس سے مشورَت لی ہے جو اُسے تعلیِم
دے اور اُسے عدالت کی راہ سُجھائے اور اُسے
معرفت کی بات بتائے
اور اُسے حِکمت کی راہ سے آگاہ کرے؟
15دیکھ قَومیں ڈول کی ایک بُوند کی مانِند ہیں
اور ترازُو کی بارِیک گرد کی مانِند گِنی جاتی ہیں۔
دیکھ وہ جزِیروں کو ایک ذرّہ کی مانِند اُٹھا لیتا ہے۔
16لُبنان اِیندھن کے لِئے کافی نہیں
اور اُس کے جانور سوختنی قُربانی کے لِئے بس نہیں۔
17سب قَومیں اُس کی نظر میں ہیچ ہیں بلکہ وہ اُس
کے نزدِیک بطالت اور ناچِیز سے بھی کمتر گِنی جاتی ہیں۔
18پس تُم خُدا کو کِس سے تشبِیہ دو گے؟
اور کَون سی چِیز اُس سے مُشابہ ٹھہراؤ گے؟
19تراشی ہُوئی مُورت! کارِیگر نے اُسے ڈھالا
اور سُنار اُس پر سونا مڑھتا ہے
اور اُس کے لِئے چاندی کی زنجِیریں بناتا ہے۔
20اور جو اَیسا تہی دست ہے کہ اُس کے پاس نذر
گُذراننے کو کُچھ نہیں
وہ اَیسی لکڑی چُن لیتا ہے جو سڑنے والی نہ ہو۔
وہ ہوشیار کارِیگر کی تلاش کرتا ہے تاکہ اَیسی
مُورت بنائے جو قائِم رہ سکے۔
21کیا تُم نہیں جانتے؟
کیا تُم نے نہیں سُنا؟
کیا یہ بات اِبتدا ہی سے تُم کو بتائی نہیں گئی؟
کیا تُم بِنایِ عالم سے نہیں سمجھے؟
22وہ مُحِیطِ زمِین پر بَیٹھا ہے
اور اُس کے باشِندے ٹِڈّوں کی مانِند ہیں۔
وہ آسمان کو پردہ کی مانِند تانتا ہے
اور اُس کو سکُونت کے لِئے خَیمہ کی مانِند پَھیلاتا ہے۔
23جو شاہزادوں کو ناچِیز کر ڈالتا
اور دُنیا کے حاکِموں کو ہیچ ٹھہراتا ہے۔
24وہ ہنُوز لگائے نہ گئے
وہ ہنُوز بوئے نہ گئے۔
اُن کا تنہ ہنُوز زمِین میں جڑ نہ پکڑ چُکا
کہ وہ فقط اُن پر پُھونک مارتا ہے اور وہ خُشک ہو جاتے ہیں
اور گِردباد اُن کو بُھوسے کی مانِند اُڑا لے جاتا ہے۔
25وہ قُدُّوس فرماتا ہے تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے؟
اور مَیں کِس چِیز سے مُشابہ ہُوں گا۔
26اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاؤ
اور دیکھو کہ اِن سب کا خالِق کَون ہے۔
وُہی جو اِن کے لشکر کو شُمار کر کے نِکالتا ہے
اور اُن سب کو نام بنام بُلاتا ہے
اُس کی قُدرت کی عظمت اور اُس کے بازُو کی
توانائی کے سبب سے ایک بھی غَیر حاضِر نہیں رہتا۔
27پس اَے یعقُوبؔ! تُو کیوں یُوں کہتا ہے
اور اَے اِسرائیل! تُو کِس لِئے اَیسی بات کرتا ہے
کہ میری راہ خُداوند سے پوشِیدہ ہے
اور میری عدالت میرے خُدا سے گُذر گئی؟
28کیا تُو نہیں جانتا؟ کیا تُو نے نہیں سُنا کہ
خُداوند خُدایِ ابدی و تمام زمِین کا خالِق تھکتا نہیں
اور ماندہ نہیں ہوتا؟
اُس کی حِکمت اِدراک سے باہر ہے۔
29وہ تھکے ہُوئے کو زور بخشتا ہے اور ناتوان کی توانائی کو زِیادہ کرتا ہے۔
30نَوجوان بھی تھک جائیں گے اور ماندہ ہوں گے
اور سُورما بِالکُل گِر پڑیں گے۔
31لیکن خُداوند کا اِنتظار کرنے والے ازسرِ نَو زور حاصِل کریں گے۔
وہ عُقابوں کی مانِند بال و پر سے اُڑیں گے
وہ دَوڑیں گے اور نہ تھکیں گے۔
وہ چلیں گے اور ماندہ نہ ہوں گے۔
خُدا اِسرائیلؔ کو یقِین دِلاتا ہے
1اَے جزیرو! میرے حضُور خاموش رہو اور اُمّتیں
ازسرِ نَو زور حاصِل کریں۔
وہ نزدِیک آ کر عرض کریں۔
آؤ ہم مِل کر عدالت کے لِئے نزدِیک ہوں۔
2کِس نے مشرِق سے اُس کو برپا کِیا
جِس کو وہ صداقت سے اپنے قدموں میں بُلاتا ہے؟
وہ قَوموں کو اُس کے حوالہ کرتا اور اُسے بادشاہوں
پر مُسلّط کرتا ہے
اور اُن کو خاک کی مانِند اُس کی تلوار کے اور اُڑتی
ہُوئی بُھوسی کی مانِند اُس کی کمان کے حوالہ کرتا ہے۔
3وہ اُن کا پِیچھا کرتا اور اُس راہ سے جِس پر پیشتر
قدم نہ رکھّا تھا سلامت گُذرتا ہے۔
4یہ کِس نے کِیا
اور اِبتدائی پُشتوں کو طلب کر کے انجام دِیا؟
مَیں خُداوند نے جو اوّل و آخِر ہُوں۔
وہ مَیں ہی ہُوں۔
5جزِیروں نے دیکھا اور ڈر گئے۔
زمِین کے کنارے تھرّا گئے وہ نزدِیک آتے گئے۔
6اُن میں سے ہر ایک نے اپنے پڑوسی کی مدد کی
اور اپنے بھائی سے کہا حَوصلہ رکھ۔
7بڑھئی نے سُنار کی
اور اُس نے جو ہتھوڑی سے صاف کرتا ہے
اُس کی جو نِہائی پر پِیٹتا ہے ہمّت بڑھائی
اور کہا جوڑ تو اچّھا ہے۔
سو اُنہوں نے اُس کو میخوں سے مضبُوط کِیا تاکہ قائِم رہے۔
8پر تُو اَے اِسرائیل میرے بندے!
اَے یعقُوبؔ جِس کو مَیں نے پسند کِیا
جو میرے دوست ابرہامؔ کی نسل سے ہے۔
9تُو جِس کو مَیں نے زمِین کی اِنتِہا سے بُلایا
اور اُس کے سِوانوں سے طلب کِیا
اور تُجھ کو کہا کہ تُو میرا بندہ ہے۔
مَیں نے تُجھ کو پسند کِیا اور تُجھے ردّ نہ کِیا۔
10تُو مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں۔
ہِراسان نہ ہو کیونکہ مَیں تیرا خُدا ہُوں
مَیں تُجھے زور بخشُوں گا۔ مَیں یقِیناً تیری مدد کرُوں گا
اور مَیں اپنی صداقت کے دہنے ہاتھ سے تُجھے سنبھالُوں گا۔
11دیکھ وہ سب جو تُجھ پر غَضب ناک ہیں
پشیمان اور رُسوا ہوں گے
وہ جو تُجھ سے جھگڑتے ہیں ناچِیز ہو جائیں گے
اور ہلاک ہوں گے۔
12تُو اپنے مُخالِفوں کو ڈُھونڈے گا اور نہ پائے گا۔ تُجھ
سے لڑنے والے ناچِیز و نابُود ہو جائیں گے۔
13کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا
تیرا دہنا ہاتھ پکڑ کر کہُوں گا مت ڈر۔ مَیں تیری مدد کرُوں گا۔
14ہِراسان نہ ہو اَے کِیڑے یعقُوبؔ!
اَے اِسرائیل کی قلِیل جماعت! مَیں تیری مدد کرُوں گا
خُداوند فرماتا ہے ہاں مَیں جو اِسرائیل کا قُدُّوس
تیرا فِدیہ دینے والا ہُوں۔
15دیکھ مَیں تُجھے گہائی کا نیا اور تیز دندانہ دار آلہ بناؤُں گا۔
تُو پہاڑوں کو کُوٹے گا اور اُن کو ریزہ ریزہ کرے گا
اور ٹِیلوں کو بُھوسے کی مانِند بنائے گا۔
16تُو اُن کو اُسائے گا اور ہوا اُن کو اُڑا لے جائے گی
اور گِردباد اُن کو تِتّربِتّر کرے گا
پر تُو خُداوند سے شادمان ہو گا
اور اِسرائیل کے قُدُّوس پر فخر کرے گا۔
17مُحتاج اور مِسکِین پانی ڈُھونڈتے پِھرتے ہیں پر مِلتا نہیں۔
اُن کی زُبان پِیاس سے خُشک ہے۔
مَیں خُداوند اُن کی سنُوں گا۔
مَیں اِسرائیل کا خُدا اُن کو ترک نہ کرُوں گا۔
18مَیں ننگے ٹِیلوں پر نہریں اور وادِیوں میں چشمے کھولُوں گا۔
صحرا کو تالاب اور خُشک زمِین کو پانی کا چشمہ بنا دُوں گا۔
19بیابان میں دیودار اور ببُول اور آس اور زَیتُون کے درخت لگاؤُں گا۔
صحرا میں چِیڑ اور سرو و صنَوبر اِکٹّھے لگاؤُں گا۔
20تاکہ وہ سب دیکھیں اور جانیں اور غَور کریں اور سمجھیں کہ
خُداوند ہی کے ہاتھ نے یہ بنایا اور اِسرائیل کے
قُدُّوس نے یہ پَیدا کِیا۔
خُداوند جُھوٹے معبُودوں کو چیلنج کرتا ہے
21خُداوند فرماتا ہے اپنا دعویٰ پیش کرو۔
یعقُوبؔ کا بادشاہ فرماتا ہے اپنی مضبُوط دلِیلیں لاؤ۔
22وہ اُن کو حاضِر کریں تاکہ وہ ہم کو ہونے والی چِیزوں کی خبر دیں۔
ہم سے اگلی باتیں بیان کرو کہ کیا تِھیں
تاکہ ہم اُن پر سوچیں اور اُن کے انجام کو سمجھیں
یا آیندہ کو ہونے والی باتوں سے ہم کو آگاہ کرو۔
23بتاؤ کہ آگے کو کیا ہو گا تاکہ ہم جانیں کہ تُم اِلہٰ ہو۔
ہاں بھلا یا بُرا کُچھ تو کرو تاکہ ہم مُتعجِّب ہوں
اور باہم اُسے دیکھیں۔
24دیکھو تُم ہیچ اور بے کار ہو۔
تُم کو پسند کرنے والا مکرُوہ ہے۔
25مَیں نے شِمال سے ایک کو برپا کِیا ہے۔
وہ آ پُہنچا وہ آفتاب کے مطلع سے ہو کر میرا نام لے گا
اور شاہزادوں کو گارے کی طرح لتاڑے گا۔
جَیسے کُمہار مِٹّی گُوندھتا ہے۔
26کِس نے یہ اِبتدا سے بیان کِیا کہ ہم جانیں؟
اور کِس نے آگے سے خبر دی کہ ہم کہیں کہ سچ ہے؟
کوئی اُس کا بیان کرنے والا نہیں۔
کوئی اُس کی خبر دینے والا نہیں۔
کوئی نہیں جو تُمہاری باتیں سُنے۔
27مَیں ہی نے پہلے صِیُّون سے کہا کہ دیکھ۔
اُن کو دیکھ اور مَیں ہی یروشلیِم کو ایک بشارت دینے والا بخشُوں گا۔
28کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ کوئی نہیں۔
اُن میں کوئی مُشِیر نہیں جِس سے پُوچُھوں اور وہ مُجھے جواب دے۔
29دیکھو وہ سب کے سب بطالت ہیں۔
اُن کے کام ہیچ ہیں۔
اُن کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ناچِیز ہیں۔
خُداوند کا خادِم
1دیکھو میرا خادِم جِس کو مَیں سنبھالتا ہُوں۔
میرا برگُزِیدہ جِس سے میرا دِل خُوش ہے۔
مَیں نے اپنی رُوح اُس پر ڈالی۔
وہ قَوموں میں عدالت جاری کرے گا۔
2وہ نہ چِلاّئے گا اور نہ شور کرے گا
اور نہ بازاروں میں اُس کی آواز سُنائی دے گی۔
3وہ مسلے ہُوئے سرکنڈے کو نہ توڑے گا
اور ٹمٹاتی بتّی کو نہ بُجھائے گا۔
وہ راستی سے عدالت کرے گا۔
4وہ ماندہ نہ ہو گا اور ہمّت نہ ہارے گا
جب تک کہ عدالت کو زمِین پر قائِم نہ کر لے۔
جزِیرے اُس کی شرِیعت کا اِنتظار کریں گے۔
5جِس نے آسمان کو پَیدا کِیا اور تان دِیا۔
جِس نے زمِین کو اور اُن کو جو اُس میں سے نِکلتے ہیں پَھیلایا۔
جو اُس کے باشِندوں کو سانس اور اُس پر چلنے
والوں کو رُوح عِنایت کرتا ہے یعنی خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔
6مَیں خُداوند نے تُجھے صداقت سے بُلایا۔
مَیں ہی تیرا ہاتھ پکڑُوں گا اور تیری حِفاظت کرُوں گا
اور لوگوں کے عہد اور قَوموں کے نُور کے لِئے تُجھے دُوں گا۔
7کہ تُو اندھوں کی آنکھیں کھولے
اور اسِیروں کو قَید سے نِکالے
اور اُن کو جو اندھیرے میں بَیٹھے ہیں قَید خانہ سے چُھڑائے۔
8یہوواؔہ مَیں ہُوں۔ یِہی میرا نام ہے۔
مَیں اپنا جلال کِسی دُوسرے کے لِئے اور اپنی
حمد کھودی ہُوئی مُورتوں کے لِئے روا نہ رکُھّوں گا۔
9دیکھو پُرانی باتیں پُوری ہو گئِیں اور مَیں نئی باتیں بتاتا ہُوں۔
اِس سے پیشتر کہ واقِع ہوں مَیں تُم سے بیان کرتا ہُوں۔
حمد و سِتایش کا گیِت
10اَے سمُندر پر گُذرنے والو اور اُس میں بسنے والو!
اے جزِیرو اور اُن کے باشِندو خُداوند کے لِئے نیا گِیت گاؤ۔
زمِین پر سر تا سِر اُسی کی سِتایش کرو۔
11بیابان اور اُس کی بستِیاں۔
قِیدار کے آباد گاؤں اپنی آواز بُلند کریں۔
سلع کے بسنے والے گِیت گائیں۔
پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکاریں۔
12وہ خُداوند کا جلال ظاہِر کریں اور جزِیروں میں اُس کی ثنا خوانی کریں۔
13خُداوند بہادُر کی مانِند نِکلے گا۔
وہ جنگی مَرد کی مانِند اپنی غَیرت دِکھائے گا۔
وہ نعرہ مارے گا۔ ہاں وہ للکارے گا۔
وہ اپنے دُشمنوں پر غالِب آئے گا۔
خُدا اپنے لوگوں کی مدد کرنے کا وعدہ کرتا ہے
14مَیں بُہت مُدّت سے چُپ رہا۔
مَیں خاموش ہو رہا اور ضبط کرتا رہا
پر اب مَیں دردِ زِہ والی کی طرح چِلاّؤُں گا۔
مَیں ہا نپُوں گا اور زور زور سے سانس لُوں گا۔
15مَیں پہاڑوں اور ٹِیلوں کو وِیران کر ڈالُوں گا
اور اُن کے سبزہ زاروں کو خُشک کرُوں گا
اور اُن کی ندیوں کو جزِیرے بناؤُں گا
اور تالابوں کو سُکھا دُوں گا۔
16اور اندھوں کو اُس راہ سے جِسے وہ نہیں جانتے لے جاؤُں گا۔
مَیں اُن کو اُن راستوں پر جِن سے وہ آگاہ نہیں لے چلُوں گا۔
مَیں اُن کے آگے تارِیکی کو روشنی
اور اُونچی نِیچی جگہوں کو ہموار کر دُوں گا۔
مَیں اُن سے یہ سلُوک کرُوں گا اور اُن کو ترک نہ کرُوں گا۔
17جو کھودی ہُوئی مُورتوں پر بھروسا کرتے اور ڈھالے
ہُوئے بُتوں سے کہتے ہیں تُم ہمارے معبُود ہو
وہ پِیچھے ہٹیں گے اور بُہت شرمِندہ ہوں گے۔
اِسرائیلؔ کُچھ نہیں سِیکھتا
18اَے بہرو سُنو! اَے اندھو! نظر کرو تاکہ تُم دیکھو۔
19میرے خادِم کے سِوا اندھا کَون ہے؟
اور کَون اَیسا بہرا ہے جَیسا میرا رسُول جِسے مَیں بھیجتا ہُوں؟
میرے دوست کی اور خُداوند کے خادِم کی مانِند نابِینا کَون ہے؟
20تُو بُہت سی چِیزوں پر نظر کرتا ہے پر دیکھتا نہیں۔
کان تو کُھلے ہیں پر سُنتا نہیں۔
21خُداوند کو پسند آیا کہ اپنی صداقت کی خاطِر شرِیعت
کو بزُرگی دے اور اُسے قابِلِ تعظِیم بنائے۔
22لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو لُٹ گئے اور غارت ہُوئے۔
وہ سب کے سب زِندانوں میں گرِفتار
اور قَیدخانوں میں پوشِیدہ ہیں۔
وہ شِکار ہُوئے اور کوئی نہیں چُھڑاتا۔
وہ لُٹ گئے اور کوئی نہیں کہتا پھیر دو۔
23تُم میں کَون ہے جو اِس پر کان لگائے؟
جو آیندہ کی بابت توجُّہ سے سُنے؟
24کِس نے یعقُوبؔ کو حوالہ کِیا کہ غارت ہو
اور اِسرائیل کو کہ لُٹیروں کے ہاتھ میں پڑے؟
کیا خُداوند نے نہیں جِس کے خِلاف ہم نے گُناہ کِیا؟
کیونکہ اُنہوں نے نہ چاہا کہ اُس کی راہوں پر چلیں
اور وہ اُس کی شرِیعت کے تابِع نہ ہُوئے۔
25اِس لِئے اُس نے اپنے قہر کی شِدّت
اور جنگ کی سختی کو اُس پر ڈالا
اور اُسے ہر طرف سے آگ لگ گئی
پر وہ اُسے دریافت نہیں کرتا۔
وہ اُس سے جل جاتا ہے پر خاطِر میں نہیں لاتا۔
خُداوند اپنی اُمّت کو چُھڑانے کا وعدہ کرتا ہے
1اور اب اَے یعقُوبؔ! خُداوند جِس نے تُجھ کو پَیدا
کِیا اور جِس نے اَے اِسرائیل تُجھ کو بنایا یُوں فرماتا ہے کہ
خَوف نہ کر کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہ دِیا ہے۔
مَیں نے تیرا نام لے کر تُجھے بُلایا ہے۔ تُو میرا ہے۔
2جب تُو سَیلاب میں سے گُذرے گا تو مَیں تیرے ساتھ ہُوں گا
اور جب تُو ندیوں کو عبُور کرے گا تو وہ تُجھے نہ ڈُبائیں گی۔
جب تُو آگ پر چلے گا تو تُجھے آنچ نہ لگے گی اور شُعلہ تُجھے نہ جلائے گا۔
3کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا اِسرائیل کا قُدُّوس تیرا نجات دینے والا ہُوں۔
مَیں نے تیرے فِدیہ میں مِصرؔ کو
اور تیرے بدلے کُوؔش اور سبا کو دِیا۔
4چُونکہ تُو میری نِگاہ میں بیش قِیمت اور مُکرّم ٹھہرا
اور مَیں نے تُجھ سے مُحبّت رکھّی
اِس لِئے مَیں تیرے بدلے لوگ اور تیری جان
کے عِوض میں اُمّتیں دے دُوں گا۔
5تُو خَوف نہ کر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں۔
مَیں تیری نسل کو مشرِق سے لے آؤُں گا اور
مغرِب سے تُجھے فراہم کرُوں گا۔
6مَیں شِمال سے کہُوں گا کہ دے ڈال اور جنُوب سے
کہ رکھ نہ چھوڑ۔
میرے بیٹوں کو دُور سے اور میری بیٹِیوں کو
زمِین کی اِنتہا سے لاؤ۔
7ہر ایک کو جو میرے نام سے کہلاتا ہے
اور جِس کو مَیں نے اپنے جلال کے لِئے خلق کِیا
جِسے مَیں نے پَیدا کِیا ہاں جِسے مَیں ہی نے بنایا۔
اِسرائیلؔ خُداوند کا گواہ ہے
8اُن اندھے لوگوں کو جو آنکھیں رکھتے ہیں
اور اُن بہروں کو جِن کے کان ہیں باہر لاؤ۔
9تمام قَومیں فراہم کی جائیں اور سب اُمّتیں جمع ہوں۔
اُن کے درمِیان کَون ہے جو اُسے بیان کرے
یا ہم کو پِچھلی باتیں بتائے؟
وہ اپنے گواہوں کو لائیں تاکہ وہ سچّے ثابِت ہوں
اور لوگ سُنیں اور کہیں کہ یہ سچ ہے۔
10خُداوند فرماتا ہے تُم میرے گواہ ہو
اور میرا خادِم بھی جِسے مَیں نے برگُزِیدہ کِیا
تاکہ تُم جانو اور مُجھ پر اِیمان لاؤ اور سمجھو کہ مَیں وُہی ہُوں۔
مُجھ سے پہلے کوئی خُدا نہ ہُؤا اور میرے بعد بھی کوئی نہ ہو گا۔
11مَیں ہی یہوواؔہ ہُوں
اور میرے سِوا کوئی بچانے والا نہیں۔
12مَیں نے اِعلان کِیا اور مَیں نے نجات بخشی
اور مَیں ہی نے ظاہِر کِیا جب تُم میں کوئی اجنبی معبُود نہ تھا۔
سو تُم میرے گواہ ہو خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں ہی خُدا ہُوں۔
13آج سے مَیں ہی ہُوں اور کوئی نہیں جو میرے ہاتھ سے چُھڑا سکے۔
مَیں کام کرُوں گا۔ کَون ہے جو اُسے رَدّ کر سکے؟
بابل سے رِہائی
14خُداوند تُمہارا نجات دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے
کہ تُمہاری خاطِر مَیں نے بابل پر خرُوج کرایا
اور مَیں اُن سب کو فراریوں کی حالت میں اور
کَسدیوں کو بھی جو اپنے جہازوں میں للکارتے تھے لے آؤُں گا۔
15مَیں خُداوند تُمہارا قُدُّوس اِسرائیل کا خالِق تُمہارا بادشاہ ہُوں۔
16جِس نے سمُندر میں راہ
اور سَیلاب میں گُذرگاہ بنائی۔
17جو جنگی رتھوں اور گھوڑوں اور لشکر اور بہادُروں کو نِکال لاتا ہے۔
(وہ سب کے سب لیٹ گئے۔ وہ پِھر نہ اُٹھیں گے
وہ بُجھ گئے ہاں وہ بتّی کی طرح بُجھ گئے)۔
18یعنی خُداوند یُوں فرماتا ہے
کہ پِچھلی باتوں کو یاد نہ کرو
اور قدِیم باتوں پر سوچتے نہ رہو۔
19دیکھو مَیں ایک نیا کام کرُوں گا۔
اب وہ ظہُور میں آئے گا۔
کیا تُم اُس سے ناواقِف رہو گے؟
ہاں مَیں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاں جاری کرُوں گا۔
20جنگلی جانور گِیدڑ اور شُتر مُرغ میری تعظِیم کریں گے
کیونکہ مَیں بیابان میں پانی اور صحرا میں ندیاں جاری کرُوں گا
تاکہ میرے لوگوں کے لِئے یعنی میرے برگُزِیدوں کے پِینے کے لِئے ہوں۔
21مَیں نے اِن لوگوں کو اپنے لِئے بنایا
تاکہ وہ میری حمد کریں۔
اِسرائیلؔ کا گُناہ
22تَو بھی اَے یعقُوبؔ! تُو نے مُجھے نہ پُکارا بلکہ اَے
اِسرائیل! تُو مُجھ سے تنگ آ گیا۔
23تُو برّوں کو اپنی سوختنی قُربانِیوں کے لِئے میرے حضُور نہیں لایا
اور تُو نے اپنے ذبِیحوں سے میری تعظِیم نہیں کی۔
مَیں نے تُجھے ہدیہ لانے پر مجبُور نہیں کِیا
اور لُبان جلانے کی تکلِیف نہیں دی۔
24تُو نے رُوپیہ سے میرے لِئے اگر کو نہیں خرِیدا
اور تُو نے مُجھے اپنے ذبِیحوں کی چربی سے سیر نہیں کِیا
لیکن تُو نے اپنے گُناہوں سے مُجھے زیر بار کِیا
اور اپنی خطاؤں سے مُجھے بیزار کر دِیا۔
25مَیں ہی وہ ہُوں جو اپنے نام کی خاطِر تیرے گُناہوں کو مِٹاتا ہُوں
اور مَیں تیری خطاؤں کو یاد نہیں رکُھّوں گا۔
26مُجھے یاد دِلا۔ ہم آپس میں بحث کریں۔
اپنا حال بیان کر تاکہ تُو صادِق ٹھہرے۔
27تیرے بڑے باپ نے گُناہ کِیا
اور تیرے تفسِیر کرنے والوں نے میری مُخالفت کی ہے۔
28اِس لِئے مَیں نے مَقدِس کے امِیروں کو ناپاک ٹھہرایا
اور یعقُوبؔ کو لَعنت اور اِسرائیل کو طعنہ زنی کے حوالہ کِیا۔
خُداوند ہی واحد خُدا ہے
1لیکن اب اَے یعقُوبؔ میرے خادِم
اور اِسرائیل میرے برگُزِیدہ سُن!
2خُداوند تیرا خالِق
جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایا اور تیری مدد کرے گا۔
یُوں فرماتا ہے کہ اَے یعقُوبؔ میرے خادِم
اور یسُورُوؔن میرے برگُزِیدہ خَوف نہ کر۔
3کیونکہ مَیں پِیاسی زمِین پر پانی اُنڈیلُوں گا
اور خُشک زمِین میں ندیاں جاری کرُوں گا۔
مَیں اپنی رُوح تیری نسل پر
اور اپنی برکت تیری اَولاد پر نازِل کرُوں گا۔
4اور وہ گھاس کے درمِیان اُگیں گے
جَیسے بہتے پانی کے کنارے پر بید ہو۔
5ایک تو کہے گا مَیں خُداوند کا ہُوں
اور دُوسرا اپنے آپ کو یعقُوبؔ کے نام کا ٹھہرائے گا
اور تِیسرا اپنے ہاتھ پر لِکھے گا مَیں خُداوند کا ہُوں
اور اپنے آپ کو اِسرائیل کے نام سے مُلقّب کرے گا۔
6خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ اور اُس کا فِدیہ دینے والا
ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
مَیں ہی اوّل اور مَیں ہی آخِر ہُوں
اور میرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔
7اور جب سے مَیں نے قدِیم لوگوں کی بِنا ڈالی
کَون میری طرح بُلائے گا اور اُس کو بیان کر
کے میرے لِئے ترتِیب دے گا؟
ہاں جو کُچھ ہو رہا ہے اور جو کُچھ ہونے والا ہے
اُس کا بیان کریں۔
8تُم نہ ڈرو اور ہِراسان نہ ہو۔
کیا مَیں نے قدِیم ہی سے تُجھے یہ نہیں بتایا
اور ظاہِر نہیں کِیا؟
تُم میرے گواہ ہو۔ کیا میرے سِوا کوئی اَور خُدا ہے؟
نہیں کوئی چٹان نہیں مَیں تو کوئی نہیں جانتا۔
بُت پرستی کی مُذّمت
9کھودی ہُوئی مُورتوں کے بنانے والے سب کے سب باطِل ہیں اور اُن کی پسندِیدہ چِیزیں بے نفع۔ اُن ہی کے گواہ دیکھتے نہیں اور سمجھتے نہیں تاکہ پشیمان ہوں۔ 10کِس نے کوئی بُت بنایا یا کوئی مُورت ڈھالی جِس سے کُچھ فائِدہ ہو؟ 11دیکھ اُس کے سب ساتھی شرمِندہ ہوں گے کیونکہ بنانے والے تو اِنسان ہیں وہ سب کے سب جمع ہو کر کھڑے ہوں۔ وہ ڈر جائیں گے وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔
12لُہار کُلہاڑا بناتا ہے اور اپنا کام انگاروں سے کرتا ہے اور اُسے ہتھوڑوں سے درُست کرتا اور اپنے بازُو کی قُوّت سے گھڑتا ہے۔ ہاں وہ بُھوکا ہو جاتا ہے اور اُس کا زور گھٹ جاتا ہے۔ وہ پانی نہیں پِیتا اور تھک جاتا ہے۔
13بڑھئی سُوت پَھیلاتا ہے اور نُکِیلے ہتھیار سے اُس کی صُورت کھینچتا ہے وہ اُس کو رندے سے صاف کرتا ہے اور پرکار سے اُس پر نقش بناتا ہے وہ اُسے اِنسان کی شکل بلکہ آدمی کی خُوب صُورت شبِیہہ بناتا ہے تاکہ اُسے گھر میں نصب کرے۔ 14وہ دیوداروں کو اپنے لِئے کاٹتا ہے اور قِسم قِسم کے بلُوط کو لیتا ہے اور جنگل کے درختوں سے جِس کو پسند کرتا ہے۔ وہ صنَوبر کا درخت لگاتا ہے اور مِینہہ اُسے سِینچتا ہے۔ 15تب وہ آدمی کے لِئے اِیندھن ہوتا ہے۔ وہ اُس میں سے کُچھ سُلگا کر تاپتا ہے۔ وہ اُس کو جلا کر روٹی پکاتا ہے بلکہ اُس سے بُت بنا کر اُس کو سِجدہ کرتا ہے۔ وہ کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِرتا ہے۔ 16اُس کا ایک ٹُکڑا لے کر آگ میں جلاتا ہے اور اُسی کے ایک ٹُکڑے پر گوشت کباب کر کے کھاتا اور سیر ہوتا ہے۔ پِھر وہ تاپتا اور کہتا ہے اہا! مَیں گرم ہو گیا۔ مَیں نے آگ دیکھی۔ 17پِھر اُس کی باقی لکڑی سے دیوتا یعنی کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِر جاتا ہے اور اُسے سِجدہ کرتا اور اُس سے اِلتِجا کر کے کہتا ہے مُجھے نجات دے کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔
18وہ نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کی آنکھیں بند ہیں۔ پس وہ دیکھتے نہیں اور اُن کے دِل سخت ہیں۔ پس وہ سمجھتے نہیں۔ 19بلکہ کوئی اپنے دِل میں نہیں سوچتا اور نہ کِسی کو معرفت اور تمِیز ہے کہ اِتنا کہے مَیں نے تو اِس کا ایک ٹُکڑا آگ میں جلایا اور مَیں نے اِس کے انگاروں پر روٹی بھی پکائی اور مَیں نے گوشت بُھونا اور کھایا۔ اب کیا مَیں اِس کے بقِیّہ سے ایک مکرُوہ چِیز بناؤُں؟ کیا مَیں درخت کے کُندے کو سِجدہ کرُوں؟
20وہ راکھ کھاتا ہے۔ فریب خُوردہ دِل نے اُس کو اَیسا گُمراہ کر دِیا ہے کہ وہ اپنی جان بچا نہیں سکتا اور نہیں کہتا کیا میرے دہنے ہاتھ میں بطالت نہیں؟
خُداوند خالِق اور بچانے والا
21اَے یعقُوبؔ! اَے اِسرائیل! اِن باتوں کو یاد رکھ
کیونکہ تُو میرا بندہ ہے
مَیں نے تُجھے بنایا۔ تُو میرا خادِم ہے۔
اَے اِسرائیل مَیں تُجھ کو فراموش نہ کرُوں گا۔
22مَیں نے تیری خطاؤں کو گھٹا کی مانِند اور تیرے
گُناہوں کو بادل کی مانِند مِٹا ڈالا۔
میرے پاس واپس آ جا کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہ دِیا ہے۔
23اَے آسمانو گاؤ کہ خُداوند نے یہ کِیا۔
اَے اسفلِ زمِین للکار!
اَے پہاڑو! اَے جنگل اور اُس کے سب درختو!
نغمہ پردازی کرو
کیونکہ خُداوند نے یعقُوبؔ کا فِدیہ دِیا اور اِسرائیل
میں اپنا جلال ظاہِر کرے گا۔
24خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا
جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایا
یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند سب کا خالِق ہُوں۔
مَیں ہی اکیلا آسمان کو تاننے
اور زمِین کو بِچھانے والا ہُوں کَون میرا شرِیک ہے؟
25مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروں کو دِیوانہ بناتا ہُوں
اور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اور اُن کی حِکمت کو حماقت ٹھہراتا ہُوں۔
26اپنے خادِم کے کلام کو ثابِت کرتا
اور اپنے رسُولوں کی مصلحت کو پُورا کرتا ہُوں
جو یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ آباد ہو جائے گا
اور یہُوداؔہ کے شہروں کی بابت کہ وہ تعمِیر کِئے جائیں گے
اور مَیں اُس کے کھنڈروں کو تعمِیر کرُوں گا۔
27جو سمُندر کو کہتا ہُوں کہ سُوکھ جا اور مَیں تیری ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔
28جو خورس کے حق میں کہتا ہُوں کہ وہ میرا چرواہا ہے
اور میری مرضی بِالکُل پُوری کرے گا
اور یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ تعمِیر کِیا جائے گا
اور ہَیکل کی بابت کہ اُس کی بُنیاد ڈالی جائے گی۔
خُداوند خورس کو مُقرّر کرتا ہے
1خُداوند اپنے ممسُوح خورس کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ
مَیں نے اُس کا دہنا ہاتھ پکڑا کہ اُمّتوں کو اُس
کے سامنے زیر کرُوں
اور بادشاہوں کی کمریں کُھلوا ڈالُوں
اور دروازوں کو اُس کے لِئے کھول دُوں اور
پھاٹک بند نہ کِئے جائیں گے۔
2مَیں تیرے آگے آگے چلُوں گا
اور ناہموار جگہوں کو ہموار بنا دُوں گا۔
مَیں پِیتل کے دروازوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرُوں گا
اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالُوں گا۔
3اور مَیں ظُلمات کے خزانے اور پوشِیدہ مکانوں
کے دفِینے تُجھے دُوں گا
تاکہ تُو جانے کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کا خُدا ہُوں
جِس نے تُجھے نام لے کر بُلایا ہے۔
4مَیں نے اپنے خادِم یعقُوبؔ اور اپنے برگُزِیدہ
اِسرائیل کی خاطِر تُجھے نام لے کر بُلایا۔
مَیں نے تُجھے ایک لقب بخشا۔
اگرچہ تُو مُجھ کو نہیں جانتا۔
5مَیں ہی خُداوند ہُوں اَور کوئی نہیں۔
میرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔
مَیں نے تیری کمر باندھی اگرچہ تُو نے مُجھے نہ پہچانا۔
6تاکہ مشرِق سے مغرِب تک لوگ جان لیں
کہ میرے سِوا کوئی نہیں۔
مَیں ہی خُداوند ہُوں میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں۔
7مَیں ہی روشنی کا مُوجِد اور تارِیکی کا خالِق ہُوں۔
مَیں سلامتی کا بانی اور بلا کو پَیدا کرنے والا ہُوں۔
مَیں ہی خُداوند یہ سب کُچھ کرنے والا ہُوں۔
8اَے آسمان اُوپر سے ٹپک پڑ! ہاں بادل راست بازی برسائیں۔
زمِین کُھل جائے اور نجات اور صداقت کا پَھل لائے۔
وہ اُن کو اِکٹّھے اُگائے۔
مَیں خُداوند اُس کا پَیدا کرنے والا ہُوں۔
تخلِیق اور تارِیخ کا خُداوند
9افسوس اُس پر جو اپنے خالِق سے جھگڑتا ہے!
ٹِھیکرا تو زمِین کے ٹِھیکروں میں سے ہے۔
کیا مِٹّی کُمہار سے کہے کہ تُو کیا بناتا ہے؟
کیا تیری دست کاری کہے اُس کے تو ہاتھ نہیں؟
10اُس پر افسوس جو باپ سے کہے
تُو کِس چِیز کا والِد ہے؟
اور ماں سے کہے تُو کِس چِیز کی والِدہ ہے؟
11خُداوند اِسرائیل کا قُدُّوس اور خالِق یُوں فرماتا ہے
کہ کیا تُم آنے والی چِیزوں کی بابت مُجھ سے پُوچھو گے؟
کیا تُم میرے بیٹوں یا میری دست کاری کی
بابت مُجھے حُکم دو گے؟
12مَیں نے زمِین بنائی
اور اُس پر اِنسان کو پَیدا کیا
اور مَیں ہی نے ہاں میرے ہاتھوں نے آسمان کو تانا
اور اُس کے سب لشکروں پر مَیں نے حُکم کِیا۔
13ربُّ الافواج فرماتا ہے
مَیں نے اُس کو صداقت میں برپا کِیا ہے
اور مَیں اُس کی تمام راہوں کو ہموار کرُوں گا۔
وہ میرا شہر بنائے گا اور میرے اسِیروں کو بغَیر
قِیمت اور عِوض لِئے آزاد کر دے گا۔
14خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
مِصرؔ کی دَولت اور کُوؔش کی تِجارت
اور سبا کے قدآور لوگ تیرے پاس آئیں گے
اور تیرے ہوں گے۔
وہ تیری پیرَوی کریں گے۔
وہ بیڑِیاں پہنے ہُوئے اپنا مُلک چھوڑ کر آئیں گے
اور تیرے حضُور سِجدہ کریں گے۔
وہ تیری مِنّت کریں گے اور کہیں گے
یقِیناً خُدا تُجھ میں ہے اور کوئی دُوسرا نہیں
اور اُس کے سِوا کوئی خُدا نہیں۔
15اَے اِسرائیل کے خُدا! اَے نجات دینے والے!
یقِیناً تُو پوشِیدہ خُدا ہے۔
16بُت بنانے والے سب کے سب پشیمان اور سراسِیمہ ہوں گے۔
وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔
17لیکن خُداوند اِسرائیل کو بچا کر ابدی نجات بخشے گا۔
تُم ابدُالآباد تک کبھی پشیمان اور سراسِیمہ نہ ہو گے۔
18کیونکہ خُداوند جِس نے آسمان پَیدا کِئے
وُہی خُدا ہے۔
اُسی نے زمِین بنائی اور تیّار کی۔
اُسی نے اُسے قائِم کِیا۔
اُس نے اُسے عبث پَیدا نہیں کِیا
بلکہ اُس کو آبادی کے لِئے آراستہ کِیا۔
وہ یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند ہُوں
اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔
19مَیں نے زمِین کی کِسی تارِیک جگہ میں پوشِیدگی
میں تو کلام نہیں کِیا۔
مَیں نے یعقُوبؔ کی نسل کو نہیں فرمایا
کہ عبث میرے طالِب ہو۔
مَیں خُداوند سچ کہتا ہُوں اور راستی کی باتیں بیان فرماتا ہُوں۔
خُدا اور بابل کے بُت
20تُم جو قَوموں میں سے بچ نِکلے ہو جمع ہو کر آؤ۔
مِل کر نزدِیک ہو۔
وہ جو اپنی لکڑی کی کھودی ہُوئی مُورت لِئے پِھرتے ہیں
اور اَیسے معبُود سے جو بچا نہیں سکتا دُعا کرتے
ہیں دانِش سے خالی ہیں۔
21تُم مُنادی کرو اور اُن کو نزدِیک لاؤ۔
ہاں وہ باہم مشورَت کریں۔
کِس نے قدِیم ہی سے یہ ظاہِر کِیا؟
کِس نے قدِیم ایّام میں اِس کی خبر پہلے ہی سے دی ہے؟
کیا مَیں خُداوند ہی نے یہ نہیں کِیا؟
سو میرے سِوا کوئی خُدا نہیں ہے۔
صادِقُ القَول اور نجات دینے والا خُدا میرے سِوا کوئی نہیں۔
22اَے اِنتِہایِ زمِین کے سب رہنے والو!
تُم میری طرف مُتوجِّہ ہو اور نجات پاؤ
کیونکہ مَیں خُدا ہُوں اور میرے سِوا کوئی نہیں۔
23مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے۔
کلامِ صِدق میرے مُنہ سے نِکلا ہے اور وہ ٹلے گا نہیں
کہ ہر ایک گُھٹنا میرے حضُور جُھکے گا
اور ہر ایک زُبان میری قَسم کھائے گی۔
24میرے حق میں ہر ایک کہے گا
کہ یقِیناً خُداوند ہی میں راست بازی اور توانائی ہے۔
اُسی کے پاس وہ آئے گا اور سب جو اُس سے
بیزار تھے پشیمان ہوں گے۔
25اِسرائیل کی کُل نسل خُداوند میں صادِق ٹھہرے گی
اور اُس پر فخر کرے گی۔
1بیل جُھکتا ہے نبُو خم ہوتا ہے۔
اُن کے بُت جانوروں اور چَوپایوں پر لدے ہیں۔
جو چِیزیں تُم اُٹھائے پِھرتے تھے تھکے ہُوئے
چَوپایوں پر لدی ہیں۔
2وہ جُھکتے اور باہم خم ہوتے ہیں۔
وہ اُس بوجھ کو بچا نہ سکے اور وہ آپ ہی اسِیری
میں چلے گئے ہیں۔
3اَے یعقُوبؔ کے گھرانے
اور اَے اِسرائیل کے گھر کے سب باقی ماندہ لوگو
جِن کو بطن ہی سے مَیں نے اُٹھایا اور جِن کو رَحِم
ہی سے مَیں نے گود میں لِیا میری سُنو!
4مَیں تُمہارے بُڑھاپے تک وُہی ہُوں
اور سر سفید ہونے تک تُم کو اُٹھائے پِھروں گا۔
مَیں ہی نے خلق کِیا اور مَیں ہی اُٹھاتا رہُوں گا۔
مَیں ہی لِئے چلُوں گا اور رہائی دُوں گا۔
5تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے اور مُجھے کِس کے برابر ٹھہراؤ گے
اور مُجھے کِس کی مانِند کہو گے تاکہ ہم مُشابہ ہوں؟
6جو تَھیلی سے بافراط سونا نِکالتے
اور چاندی کو ترازُو میں تولتے ہیں
وہ سُنار کو اُجرت پر لگاتے ہیں
اور وہ اُس سے ایک بُت بناتا ہے۔
پِھر وہ اُس کے سامنے جُھکتے بلکہ سِجدہ کرتے ہیں۔
7وہ اُسے کندھے پر اُٹھاتے ہیں۔
وہ اُسے لے جا کر اُس کی جگہ پر نصب کرتے ہیں
اور وہ کھڑا رہتا ہے۔
وہ اپنی جگہ سے سرکتا نہیں بلکہ اگر کوئی اُسے
پُکارے تو وہ نہ جواب دے سکتا ہے
اور نہ اُسے مُصِیبت سے چُھڑا سکتا ہے۔
8اَے گُنہگارو! اِس کو یاد رکھّو اور مَرد بنو۔
اِس پر پِھر سوچو۔
9پہلی باتوں کو جو قدِیم سے ہیں یاد کرو کہ
مَیں خُدا ہُوں اور کوئی دُوسرا نہیں۔
مَیں خُدا ہُوں اور مُجھ سا کوئی نہیں۔
10جو اِبتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہُوں
اور ایّامِ قدِیم سے وہ باتیں جو اب تک وقُوع
میں نہیں آئِیں بتاتا ہُوں
اور کہتا ہُوں کہ میری مصلحت قائِم رہے گی
اور مَیں اپنی مرضی بِالکُل پُوری کرُوں گا۔
11جو مشرِق سے عُقاب کو یعنی اُس شخص کو جو میرے اِرادہ کو پُورا کرے گا
دُور کے مُلک سے بُلاتا ہُوں۔
مَیں ہی نے یہ کہا اور مَیں ہی اِس کو وُقُوع میں لاؤُں گا۔
مَیں نے اِس کا اِرادہ کِیا اور مَیں ہی اِسے پُورا کرُوں گا۔
12اَے سخت دِلو جو صداقت سے دُور ہو میری سُنو۔
13مَیں اپنی صداقت کو نزدِیک لاتا ہُوں۔
وہ دُور نہیں ہو گی
اور میری نجات تاخِیر نہ کرے گی
اور مَیں صِیُّون کو نجات اور اِسرائیل کو اپنا جلال بخشُوں گا۔
بابل پر غضب
1اَے کُنواری دُخترِ بابل! اُتر آ
اور خاک پر بَیٹھ۔
اَے کسدیوں کی دُختر! تُو بے تخت زمِین پر بَیٹھ
کیونکہ اب تُو نرم اندام اور نازنِین نہ کہلائے گی۔
2چکّی لے اور آٹا پِیس
اپنا نِقاب اُتار اور دامن سمیٹ لے۔
ٹانگیں ننگی کر کے ندیوں کو عبُور کر۔
3تیرا بدن بے پردہ کِیا جائے گا
بلکہ تیرا ستر بھی دیکھا جائے گا۔
مَیں بدلہ لُوں گا اور کِسی پر شفقت نہ کرُوں گا۔
4ہمارا فِدیہ دینے والے کا نام ربُّ الافواج یعنی
اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔
5اَے کسدِیوں کی بیٹی
چُپ ہو کر بَیٹھ اور اندھیرے میں داخِل ہو
کیونکہ اب تُو مُملکتوں کی خاتُون نہ کہلائے گی۔
6مَیں اپنے لوگوں پر غَضب ناک ہُؤا۔ مَیں نے اپنی
مِیراث کو ناپاک کِیا
اور اُن کو تیرے ہاتھ میں سَونپ دِیا۔ تُو نے اُن پر رحم نہ کِیا۔
تُو نے بُوڑھوں پر بھی اپنا بھاری جُؤا رکھّا۔
7اور تُو نے کہا بھی کہ مَیں ابد تک خاتُون بنی رہُوں گی۔
سو تُو نے اپنے دِل میں اِن باتوں کا خیال نہ کِیا
اور اِن کے انجام کو نہ سوچا۔
8پس اب یہ بات سُن۔ اَے تُو جو عِشرت میں غرق ہے۔
جو بے پروا رہتی ہے۔
جو اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ہُوں
اور میرے سِوا کوئی نہیں۔
مَیں بیوہ کی طرح نہ بَیٹُھوں گی
اور نہ بے اَولاد ہونے کی حالت سے واقِف ہُوں گی۔
9سو ناگہان ایک ہی دِن میں
یہ دو مُصِیبتیں تُجھ پر آ پڑیں گی
یعنی تُو بے اَولاد اور بیوہ ہو جائے گی۔
تیرے جادُو کی اِفراط اور تیرے سِحر کی کثرت
کے باوُجُود یہ مُصِیبتیں پُورے طَور سے تُجھ پر آ پڑیں گی۔
10کیونکہ تُو نے اپنی شرارت پر بھروسا کِیا۔
تُو نے کہا مُجھے کوئی نہیں دیکھتا۔
تیری حِکمت اور تیری دانِش نے تُجھے بہکایا
اور تُو نے اپنے دِل میں کہا مَیں ہی ہُوں
اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔
11اِس لِئے تُجھ پر مُصِیبت آ پڑے گی
جِس کا مَنتر تُو نہیں جانتی اور اَیسی بلا تُجھ پر نازِل
ہو گی جِس کو تُو دُور نہ کر سکے گی۔
یکایک تباہی تُجھ پر آئے گی جِس کی تُجھ کو کُچھ خبر نہیں۔
12اب اپنا جادُو اور اپنا سارا سِحر
جِس کی تُو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھّی ہے
اِستعمال کر۔
شاید تُو اُن سے نفع پائے۔
شاید تُو غالِب آئے۔
13تُو اپنی مشوَرتوں کی کثرت سے تھک گئی۔
اب افلاک پَیما اور مُنّجِم
اور وہ جو ماہ بماہ آیندہ حالات دریافت کرتے ہیں
اُٹھیں اور جو کُچھ تُجھ پر آنے والا ہے اُس سے تُجھ کو بچائیں۔
14دیکھ وہ بُھوسے کی مانِند ہوں گے۔
آگ اُن کو جلائے گی۔
وہ اپنے آپ کو شُعلہ کی شِدّت سے بچا نہ سکیں گے۔
یہ آگ نہ تاپنے کے انگارے ہو گی نہ اُس کے پاس بَیٹھ سکیں گے۔
15جِن کے لِئے تُو نے مِحنت کی تیرے لِئے اَیسے ہی ہوں گے۔
جِن کے ساتھ تُو نے اپنی جوانی ہی سے تِجارت کی
اُن میں سے ہر ایک اپنی راہ لے گا۔
تُجھ کو بچانے والا کوئی نہ رہے گا۔
خُدا مُستقبِل کا خُداوند ہے
1یہ بات سُنو اَے یعقُوبؔ کے گھرانے جو اِسرائیل
کے نام سے کہلاتے ہو اور یہُوداؔہ کے چشمہ سے نِکلے ہو
جو خُداوند کا نام لے کر قَسم کھاتے ہو
اور اِسرائیل کے خُدا کا اِقرار کرتے ہو
پر امانت اور صداقت سے نہیں۔
2کیونکہ وہ شہر قُدس کے لوگ کہلاتے ہیں
اور اِسرائیل کے خُدا پر توکُّل کرتے ہیں
جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
3مَیں نے قدِیم سے ہونے والی باتوں کی خبر دی
ہے۔ ہاں وہ میرے مُنہ سے نِکلِیں۔
مَیں نے اُن کو ظاہِر کِیا۔
مَیں ناگہان اُن کو عمل میں لایا اور وہ وقُوع میں آئِیں۔
4چُونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو ضِدّی ہے
اور تیری گردن کا پٹھا لوہے کا ہے اور تیری پیشانی پِیتل کی ہے۔
5اِس لِئے مَیں نے قدِیم ہی سے یہ باتیں تُجھے کہہ سُنائِیں
اور اُن کے واقِع ہونے سے پیشتر تُجھ پر ظاہِر کر دِیا
تا نہ ہو کہ تُو کہے
میرے بُت نے یہ کام کِیا اور میرے کھودے
ہُوئے صنم نے اور میری ڈھالی ہُوئی
مُورت نے یہ باتیں فرمائِیں۔
6تُو نے یہ سُنا ہے سو اِس سب پر توجُّہ کر۔
کیا تُم اِس کا اِقرار نہ کرو گے؟
اب مَیں تُجھے نئی چِیزیں اور پوشِیدہ باتیں
جِن سے تُو واقِف نہ تھا دِکھاتا ہُوں۔
7وہ ابھی خلق کی گئی ہیں۔
قدِیم سے نہیں
بلکہ آج سے پہلے تُو نے اُن کو سُنا بھی نہ تھا تا نہ
ہو کہ تُو کہے دیکھ مَیں جانتا تھا۔
8ہاں تُو نے نہ سُنا نہ جانا۔
ہاں قدِیم ہی سے تیرے کان کُھلے نہ تھے
کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو بِالکُل بے وفا ہے
اور رَحِم ہی سے خطاکار کہلاتا ہے۔
9مَیں اپنے نام کی خاطِر
اپنے غضب میں تاخِیر کرُوں گا
اور اپنے جلال کی خاطِر تُجھ سے باز رہُوں گا
کہ تُجھے کاٹ نہ ڈالُوں۔
10دیکھ مَیں نے تُجھے صاف کِیا
لیکن چاندی کی مانِند نہیں۔
مَیں نے مُصِیبت کی کُٹھالی میں تُجھے صاف کِیا۔
11مَیں نے اپنی خاطِر ہاں اپنی ہی خاطِر یہ کِیا ہے
کیونکہ میرے نام کی تکفِیر کیوں ہو؟
مَیں تو اپنی شَوکت دُوسرے کو نہیں دینے کا۔
خورس، خُداوند کا چُنا ہُؤا لیڈر
12اَے یعقُوبؔ! میری سُن اور اَے اِسرائیل جو میرا بُلایا ہُؤا ہے!
مَیں وُہی ہُوں۔ مَیں ہی اوّل اور مَیں ہی آخِر ہُوں۔
13یقِیناً میرے ہی ہاتھ نے زمِین کی بُنیاد ڈالی
اور میرے دہنے ہاتھ نے آسمان کو پَھیلایا۔
مَیں اُن کو پُکارتا ہُوں
اور وہ حاضِر ہو جاتے ہیں۔
14تُم سب جمع ہو کر سُنو۔
اُن میں سے کِس نے اِن باتوں کی خبر دی ہے؟
وہ جِسے خُداوند نے پسند کِیا ہے
اُس کی خُوشی کو بابل کے مُتعلِّق عمل میں لائے گا
اور اُسی کا ہاتھ کسدیوں کی مُخالفت میں ہو گا۔
15مَیں نے ہاں مَیں ہی نے کہا۔ مَیں ہی نے اُسے بُلایا۔
مَیں اُسے لایا ہُوں اور وہ اپنی روِش میں برومند ہو گا۔
16میرے نزدِیک آؤ اور یہ سُنو۔
مَیں نے شرُوع ہی سے پوشِیدگی میں کلام نہیں کِیا۔
جِس وقت سے کہ وہ تھا مَیں وہِیں تھا
اور اب خُداوند خُدا نے اور اُس کی رُوح نے مُجھ کو بھیجا ہے۔
اپنی اُمّت کے لِئے خُداوند کا منصُوبہ
17خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ
مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو تُجھے مُفِید تعلِیم دیتا ہُوں
اور تُجھے اُس راہ میں جِس میں تُجھے جانا ہے لے چلتا ہُوں۔
18کاش کہ تُو میرے احکام کا شِنوا ہوتا
اور تیری سلامتی نہر کی مانِند اور تیری صداقت
سمُندر کی مَوجوں کی مانِند ہوتی۔
19تیری نسل ریت کی مانِند ہوتی اور تیرے صُلبی فرزند
اُس کے ذرّوں کی مانِند بکثرت ہوتے
اور اُس کا نام میرے حضُور سے کاٹا اور مِٹایا نہ جاتا۔
20تُم بابل سے نِکلو۔ کسدیوں کے درمِیان سے
بھاگو۔ نغمہ کی آواز سے بیان کرو۔ اِسے مشہُور
کرو۔ ہاں اِس کی خبر زمِین کے کناروں تک پُہنچاؤ۔
کہتے جاؤ کہ خُداوند نے اپنے خادِم یعقُوبؔ کا فِدیہ دِیا۔
21اور جب وہ اُن کو بیابان میں سے لے گیا
تو وہ پِیاسے نہ ہُوئے۔
اُس نے اُن کے لِئے چٹان میں سے پانی نِکالا۔
اُس نے چٹان کو چِیرا اور پانی پُھوٹ نِکلا۔
22خُداوند فرماتا ہے کہ شرِیروں کے لِئے سلامتی نہیں۔
اِسرائیلؔ قَوموں کے لِئے نُور
1اَے جزِیرو میری سُنو! اَے اُمّتو جو دُور ہو کان لگاؤ!
خُداوند نے مُجھے رَحِم ہی سے بُلایا۔
بطنِ مادر ہی سے اُس نے میرے نام کا ذِکر کِیا۔
2اور اُس نے میرے مُنہ کو تیز تلوار کی مانِند بنایا
اور مُجھ کو اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چِھپایا
اُس نے مُجھے تیرِ آب دار کِیا اور اپنے ترکش
میں مُجھے چِھپا رکھّا۔
3اور اُس نے مُجھ سے کہا تُو میرا خادِم ہے۔
تُجھ میں اَے اِسرائیل مَیں اپنا جلال ظاہِر کرُوں گا۔
4تب مَیں نے کہا مَیں نے بے فائِدہ مشقّت اُٹھائی۔
مَیں نے اپنی قُوّت بے فائِدہ بطالت میں صَرف کی
تَو بھی یقِیناً میرا حق خُداوند کے ساتھ
اور میرا اجر میرے خُدا کے پاس ہے۔
5چُونکہ مَیں خُداوند کی نظر میں جلِیلُ القدر ہُوں اور
وہ میری توانائی ہے اِس لِئے وہ جِس نے مُجھے رَحِم ہی سے بنایا
تاکہ اُس کا خادِم ہو کر یعقُوبؔ کو اُس کے پاس واپس لاؤُں
اور اِسرائیل کو اُس کے پاس جمع کرُوں یُوں فرماتا ہے۔
6ہاں خُداوند فرماتا ہے کہ
یہ تو ہلکی سی بات ہے کہ تُو یعقُوبؔ کے قبائِل کو برپا کرنے
اور محفُوظ اِسرائیلِیوں کو واپس لانے کے لِئے میرا خادِم ہو
بلکہ مَیں تُجھ کو قَوموں کے لِئے نُور بناؤُں گا
کہ تُجھ سے میری نجات زمِین کے کناروں تک پُہنچے۔
7خُداوند اِسرائیل کا فِدیہ دینے والا
اور اُس کا قُدُّوس اُس کو جِسے اِنسان حقِیر جانتا ہے
اور جِس سے قَوم کو نفرت ہے
اور جو حاکِموں کا چاکر ہے یُوں فرماتا ہے کہ
بادشاہ دیکھیں گے اور اُٹھ کھڑے ہوں گے
اور اُمرا سِجدہ کریں گے۔
خُداوند کے لِئے جو صادِقُ القَول اور اِسرائیل کا قُدُّوس ہے
جِس نے تُجھے برگُزِیدہ کِیا ہے۔
یروشلیِم کی بحالی
8خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
مَیں نے قبُولِیّت کے وقت تیری سُنی
اور نجات کے دِن تیری مدد کی
اور مَیں تیری حِفاظت کرُوں گا
اور لوگوں کے لِئے تُجھے ایک عہد ٹھہراؤُں گا
تاکہ مُلک کو بحال کرے اور وِیران مِیراث وارِثوں کو دے۔
9تاکہ تُو قَیدیوں کو کہے کہ نِکل چلو
اور اُن کو جو اندھیرے میں ہیں
کہ اپنے آپ کو دِکھلاؤ۔
وہ راستوں میں چریں گے اور سب ننگے ٹِیلے
اُن کی چراگاہیں ہوں گے۔
10وہ نہ بُھوکے ہوں گے نہ پِیاسے
اور نہ گرمی اور دُھوپ سے اُن کو ضرر پُہنچے گا
کیونکہ وہ جِس کی رحمت اُن پر ہے اُن کا رہنُما ہو گا
اور پانی کے سوتوں کی طرف اُن کی رہبری کرے گا۔
11اور مَیں اپنے سارے کوہِستان کو ایک راستہ بنا دُوں گا
اور میری شاہراہیں اُونچی کی جائیں گی۔
12دیکھ یہ دُور سے
اور یہ شِمال اور مغرِب سے اور یہ سِینِیم کے
مُلک سے آئیں گے۔
13اَے آسمانو گاؤ! اَے زمِین شادمان ہو!
اَے پہاڑو نغمہ پردازی کرو!
کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو تسلّی بخشی ہے
اور اپنے رنجُوروں پر رحم فرمائے گا۔
14لیکن صِیُّون کہتی ہے
یہوواؔہ نے مُجھے ترک کِیا ہے
اور خُداوند مُجھے بُھول گیا ہے۔
15کیا یہ مُمکِن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیرخوار بچّے کو بُھول جائے
اور اپنے رَحِم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟
ہاں وہ شاید بُھول جائے
پر مَیں تُجھے نہ بُھولُوں گا۔
16دیکھ مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلِیوں پر کھود رکھّی ہے
اور تیری شہر پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔
17تیرے فرزند جلدی کرتے ہیں
اور وہ جو تُجھے برباد کرنے اور اُجاڑنے والے
تھے تُجھ سے نِکل جائیں گے۔
18اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف نظر کر۔
یہ سب کے سب مِل کر اِکٹّھے ہوتے ہیں
اور تیرے پاس آتے ہیں۔
خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ
تُو یقِیناً اِن سب کو زیور کی مانِند پہن لے گی
اور اِن سے دُلہن کی مانِند آراستہ ہو گی۔
19کیونکہ تیری وِیران اور اُجڑی جگہوں میں
اور تیرے برباد مُلک میں اب یقِیناً بسنے والے
گُنجایش سے زِیادہ ہوں گے
اور تُجھ کو غارت کرنے والے دُور ہو جائیں گے۔
20بلکہ تیرے وہ بیٹے جو تُجھ سے لے لِئے گئے تھے
تیرے کانوں میں پِھر کہیں گے
کہ بسنے کی جگہ بُہت تنگ ہے۔ ہم کو بسنے کی جگہ دے۔
21تب تُو اپنے دِل میں کہے گی کَون میرے لِئے اِن کا باپ ہُؤا؟
کہ مَیں تو لاولد ہو گئی اور اکیلی تھی۔
مَیں تو جلاوطنی اور آوارگی میں رہی
سو کِس نے اِن کو پالا؟
دیکھ مَیں تو اکیلی رہ گئی تھی پِھر یہ کہاں تھے؟
22خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے
کہ دیکھ مَیں قَوموں پر ہاتھ اُٹھاؤُں گا
اور اُمّتوں پر اپنا جھنڈا کھڑا کرُوں گا
اور وہ تیرے بیٹوں کو اپنی گود میں لِئے آئیں گے
اور تیری بیٹِیوں کو اپنے کندھوں پر بِٹھا کر پُہنچائیں گے۔
23اور بادشاہ تیرے مُربیّ ہوں گے
اور اُن کی بِیویاں تیری دایہ ہوں گی۔
وہ تیرے سامنے مُنہ کے بل زمِین پر گِریں گے
اور تیرے پاؤں کی خاک چاٹیں گے
اور تُو جانے گی کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں
جِس کے مُنتظِر شرمِندہ نہ ہوں گے۔
24کیا زبردست سے شِکار چِھین لِیا جائے گا؟
اور کیا راست باز کے قَیدی چُھڑا لِئے جائیں گے؟
25خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
زورآور کے اسِیر بھی لے لِئے جائیں گے
اور مُہِیب کا شِکار چُھڑا لِیا جائے گا
کیونکہ مَیں اُس سے جو تیرے ساتھ جھگڑتا ہے
جھگڑا کرُوں گا
اور تیرے فرزندوں کو بچا لُوں گا۔
26اور مَیں تُم پر ظُلم کرنے والوں کو اُن ہی کا گوشت کِھلاؤُں گا
اور وہ مِیٹھی مَے کی مانِند اپنا ہی لہُوپی کر بدمست ہو جائیں گے
اور ہر فردِ بشر جانے گا کہ مَیں خُداوند تیرا نجات دینے والا
اور یعقُوبؔ کا قادِر تیرا فِدیہ دینے والا ہُوں۔
1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
تیری ماں کا طلاق نامہ جِسے لِکھ کر مَیں نے
اُسے چھوڑ دِیا کہاں ہے؟
یا اپنے قرض خواہوں میں سے کِس کے ہاتھ
مَیں نے تُم کو بیچا؟
دیکھو تُم اپنی شرارتوں کے سبب سے بِک گئے
اور تُمہاری خطاؤں کے باعِث تُمہاری ماں کو
طلاق دی گئی۔
2پس کِس لِئے جب مَیں آیا تو کوئی آدمی نہ تھا؟
اور جب مَیں نے پُکارا تو کوئی جواب دینے والا نہ ہُؤا؟
کیا میرا ہاتھ اَیسا کوتاہ ہو گیا ہے کہ چُھڑا نہیں سکتا؟
اور کیا مُجھ میں نجات دینے کی قُدرت نہیں؟
دیکھو مَیں اپنی ایک دھمکی سے سمُندر کو سُکھا دیتا ہُوں
اور نہروں کو صحرا کر ڈالتا ہُوں۔
اُن میں کی مچھلِیاں پانی کے نہ ہونے سے بدبُو ہو جاتی ہیں
اور پِیاس سے مَر جاتی ہیں۔
3مَیں آسمان کو سِیاہ پوش کرتا ہُوں اور اُس کو ٹاٹ اُڑھاتا ہُوں۔
خُداوند کے خادِم کی فرمانبرداری
4خُداوند خُدا نے مُجھ کو شاگِرد کی زُبان بخشی
تاکہ مَیں جانُوں کہ کلام کے وسِیلہ سے کِس
طرح تھکے ماندے کی مدد کرُوں۔
وہ مُجھے ہر صُبح جگاتا ہے
اور میرا کان لگاتا ہے تاکہ شاگِردوں کی طرح سنُوں۔
5خُداوند خُدا نے میرے کان کھول دِئے
اور مَیں باغی و برگشتہ نہ ہُؤا۔
6مَیں نے اپنی پِیٹھ پِیٹنے والوں کے
اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالہ کی۔
مَیں نے اپنا مُنہ رُسوائی
اور تُھوک سے نہیں چِھپایا۔
7پر خُداوند خُدا میری حِمایت کرے گا
اور اِس لِئے مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا
اور اِسی لِئے مَیں نے اپنا مُنہ سنگِ خارا کی مانِند بنایا
اور مُجھے یقِین ہے کہ مَیں شرمسار نہ ہُوں گا۔
8مُجھے راست باز ٹھہرانے والا نزدِیک ہے۔
کَون مُجھ سے جھگڑا کرے گا؟
آؤ ہم آمنے سامنے کھڑے ہوں۔
میرا مُخالِف کَون ہے؟ وہ میرے پاس آئے۔
9دیکھو خُداوند خُدا میری حِمایت کرے گا۔
کَون مُجھے مُجرِم ٹھہرائے گا؟
دیکھ وہ سب کپڑے کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے۔
اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔
10تُمہارے درمِیان کَون ہے جو خُداوند سے ڈرتا اور
اُس کے خادِم کی باتیں سُنتا ہے؟
جو اندھیرے میں چلتا اور رَوشنی نہیں پاتا۔
وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کرے اور اپنے خُدا پر بھروسا رکھّے۔
11دیکھو تُم سب جو آگ سُلگاتے ہو
اور اپنے آپ کو انگاروں سے گھیر لیتے ہو
اپنی ہی آگ کے شُعلوں میں اور اپنے سُلگائے
ہُوئے انگاروں میں چلو۔
تُم میرے ہاتھ سے یِہی پاؤ گے۔
تُم عذاب میں لیٹ رہو گے۔
یروشلیِم کے لِئے تسلّی بخش باتیں
1اَے لوگو جو صداقت کی پَیروی کرتے ہو اور خُداوند کے جویان ہو میری سُنو!
اُس چٹان پر جِس میں سے تُم کاٹے گئے ہو
اور اُس گڑھے کے سُوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو۔
2اپنے باپ ابرہامؔ پر
اور سارؔہ پر جِس سے تُم پَیدا ہُوئے نِگاہ کرو
کہ جب مَیں نے اُسے بُلایا وہ اکیلا تھا
پر مَیں نے اُس کو برکت دی اور اُس کو کثرت بخشی۔
3یقِیناً خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا۔
وہ اُس کے تمام وِیرانوں کی دِل داری کرے گا۔
وہ اُس کا بیابان عدن کی مانِند اور اُس کا صحرا
خُداوند کے باغ کی مانِند بنائے گا۔
خُوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی۔
شُکرگُذاری اور گانے کی آواز اُس میں ہو گی۔
4میری طرف مُتوجِّہ ہو اَے میرے لوگو! میری طرف کان لگا
اَے میری اُمّت! کیونکہ شرِیعت مُجھ سے صادِر
ہوگی اور مَیں اپنے عدل کو لوگوں کی رَوشنی کے لِئے قائِم کرُوں گا۔
5میری صداقت نزدِیک ہے۔ میری نجات ظاہِر ہے
اور میرے بازُو لوگوں پر حُکمرانی کریں گے۔
جزِیرے میرا اِنتظار کریں گے اور میرے بازُو پر
اُن کا توکُّل ہو گا۔
6اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نِیچے زمِین پر نِگاہ کرو
کیونکہ آسمان دُھوئیں کی مانِند غائِب ہو جائیں گے
اور زمِین کپڑے کی طرح پُرانی ہو جائے گی
اور اُس کے باشِندے مچھّروں کی طرح مَر جائیں گے
لیکن میری نجات ابد تک رہے گی اور میری
صداقت مَوقُوف نہ ہو گی۔
7اَے صداقت شِناسو! میری سُنو۔
اَے لوگو جِن کے دِل میں میری شرِیعت ہے!
اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور اُن کی طعنہ زنی سے ہِراسان نہ ہو۔
8کیونکہ کِیڑا اُن کو کپڑے کی مانِند کھائے گا اور کِرم
اُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گا
لیکن میری صداقت ابد تک رہے گی اور میری
نجات پُشت در پُشت۔
9جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو۔ توانائی سے
مُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہ پُشتوں میں۔
کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اژدہا کو چھیدا؟
10کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کے پانی کو سُکھا ڈالا۔
جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بنا ڈالا
تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟
11سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور
گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے
اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا۔
وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔
12تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں۔
تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدمؔ زاد سے
جو گھاس کی مانِند ہو جائے گا ڈرتا ہے۔
13اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہے
جِس نے آسمان کو تانا
اور زمِین کی بُنیاد ڈالی
اور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سے
کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟
پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟
14جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا۔
وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔
15کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزن سمُندر کو تھما دیتا ہُوں۔
میرا نام ربُّ الافواج ہے۔
16اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا
اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چِھپا رکھّا
تاکہ افلاک کو برپا کرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوں
اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔
یروشلیِم کے دُکھوں کا خاتمہ
17جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم!
تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پِیالہ پِیا۔
تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔
18اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی
نہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میں
جِن کو اُس نے پالا
ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔
19یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے۔ کَون تیرا غم خوار ہو گا؟
وِیرانی اور ہلاکت۔ کال اور تلوار۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟
20تیرے بیٹے ہر کُوچہ کے مدخل میں اَیسے بے ہوش پڑے ہیں جَیسے ہرن دَام میں۔
وہ خُداوند کے غضب اور تیرے خُدا کی دھمکی سے بے خُود ہیں۔
21پس اب تُو جو بدحال اور مست ہے پر مَے سے نہیں یہ بات سُن۔
22تیرا خُداوند یہوواؔہ ہاں تیرا خُدا جو اپنے لوگوں کی
وکالت کرتا ہے۔ یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ مَیں ڈگمگانے کا پِیالہ
اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لُوں گا۔
تُو اُسے پِھر کبھی نہ پِئے گی۔
23اور مَیں اُسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا
جو تُجھے دُکھ دیتے اور جو تُجھ سے کہتے تھے کہ
جُھک جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُذریں
اور تُو نے اپنی پِیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُذرنے والوں کے لِئے سڑک بنا دِیا۔
خُداوند یروشلیِم کو چُھڑائے گا
1جاگ جاگ اَے صِیُّون اپنی شَوکت سے مُلبّس ہو!
اَے یروشلیِم مُقدّس شہر اپنا خُوش نُما لِباس پہن لے!
کیونکہ آگے کو کوئی نامختُون یا ناپاک تُجھ میں کبھی داخِل نہ ہو گا۔
2اپنے اُوپر سے گرد جھاڑ دے۔
اُٹھ کر بَیٹھ۔ اَے یروشلیِم!
اَے اسِیر دُخترِ صِیُّون! اپنی گردن کے بندھنوں کو کھول ڈال۔
3کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم مُفت بیچے گئے اور تُم بے زر ہی آزاد کِئے جاؤ گے۔ 4خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگ اِبتدا میں مِصرؔ کو گئے کہ وہاں مُسافِر ہو کر رہیں۔ اسُوریوں نے بھی بے سبب اُن پر ظُلم کِیا۔ 5پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اب میرا یہاں کیا کام حالانکہ میرے لوگ مُفت اسِیری میں گئے ہیں؟ وہ جو اُن پر مُسلّط ہیں للکارتے ہیں خُداوند فرماتا ہے اور ہر روز مُتواتِر میرے نام کی تکفِیر کی جاتی ہے۔ 6یقِیناً میرے لوگ میرا نام جانیں گے اور اُس روز سمجھیں گے کہ کہنے والا مَیں ہی ہُوں۔ دیکھو مَیں حاضِر ہُوں۔
7اُس کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خُوش نُماہیں
جو خُوشخبری لاتا ہے اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اور
خَیرِیت کی خبر اور نجات کا اِشتِہار دیتا ہے۔
جو صِیُّون سے کہتا ہے تیرا خُدا سلطنت کرتا ہے۔
8اپنے نِگہبانوں کی آواز سُن۔
وہ اپنی آواز بُلند کرتے ہیں۔
وہ آواز مِلا کر گاتے ہیں کیونکہ جب خُداوند صِیُّون
کو واپس آئے گا تو وہ اُسے رُوبرُو دیکھیں گے۔
9اَے یروشلیِم کے وِیرانو! خُوشی سے للکارو۔ مِل
کر نغمہ سرائی کرو
کیونکہ خُداوند نے اپنی قَوم کو دِلاسا دِیا۔
اُس نے یروشلیِم کا فِدیہ دِیا۔
10خُداوند نے اپنا پاک بازُو تمام قَوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کِیا ہے
اور زمِین سراسر ہمارے خُدا کی نجات کو دیکھے گی۔
11اَے خُداوند کے ظرُوف اُٹھانے والو! روانہ ہو
روانہ ہو۔ وہاں سے چلے جاؤ۔
ناپاک چِیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔
اُس کے درمِیان سے نِکل جاؤ اور پاک ہو۔
12کیونکہ تُم نہ تو جلد نِکل جاؤ گے اور نہ بھاگنے والے کی طرح چلو گے
کیونکہ خُداوند تُمہارا ہراول اور اِسرائیلؔ کا خُدا تُمہارا چنڈاول ہو گا۔
دُکھ اُٹھانے والا خادِم
13دیکھو میرا خادِم اِقبال مند ہو گا۔
وہ اعلیٰ و برتر اور نِہایت بُلند ہو گا۔
14جِس طرح بُہتیرے تُجھ کو دیکھ کر دنگ ہو گئے
(اُس کا چِہرہ ہر ایک بشر سے زائِد اور اُس کا جِسم
بنی آدمؔ سے زِیادہ بِگڑ گیا تھا)۔
15اُسی طرح وہ بُہت سی قَوموں کو پاک کرے گا۔
اور بادشاہ اُس کے سامنے خاموش ہوں گے
کیونکہ جو کُچھ اُن سے کہا نہ گیا تھا وہ دیکھیں گے
اور جو کُچھ اُنہوں نے سُنا نہ تھا وہ سمجھیں گے۔
1ہمارے پَیغام پر کَون اِیمان لایا؟
اور خُداوند کا بازُو کِس پر ظاہِر ہُؤا؟
2پر وہ اُس کے آگے کونپل کی طرح
اور خُشک زمِین سے جڑ کی مانِند پُھوٹ نِکلا ہے۔
نہ اُس کی کوئی شکل و صُورت ہے نہ خُوب صُورتی
اور جب ہم اُس پر نِگاہ کریں
تو کُچھ حُسن و جمال نہیں کہ ہم اُس کے مُشتاق ہوں۔
3وہ آدمِیوں میں حقِیر و مردُود۔
مَردِ غم ناک اور رنج کا آشنا تھا۔
لوگ اُس سے گویا رُوپوش تھے
اُس کی تحقِیر کی گئی اور ہم نے اُس کی کُچھ قدر نہ جانی۔
4تَو بھی اُس نے ہماری مشقّتیں اُٹھا لِیں
اور ہمارے غموں کو برداشت کِیا۔
پر ہم نے اُسے خُدا کا مارا کُوٹا اور ستایا ہُؤا سمجھا۔
5حالانکہ وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کِیا گیا
اور ہماری بدکرداری کے باعِث کُچلا گیا۔
ہماری ہی سلامتی کے لِئے اُس پر سیاست ہُوئی
تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شِفا پائیں۔
6ہم سب بھیڑوں کی مانِند بھٹک گئے۔
ہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پِھرا
پر خُداوند نے ہم سب کی بدکرداری اُس پر لا دی۔
7وہ ستایا گیا تَو بھی اُس نے برداشت کی
اور مُنہ نہ کھولا۔
جِس طرح برّہ جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں
اور جِس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں
کے سامنے بے زُبان ہے
اُسی طرح وہ خاموش رہا۔
8وہ ظُلم کر کے اور فتویٰ لگا کر اُسے لے گئے
پر اُس کے زمانہ کے لوگوں میں سے کِس نے خیال کِیا
کہ وہ زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالا گیا؟
میرے لوگوں کی خطاؤں کے سبب سے اُس پر مار پڑی۔
9اُس کی قبر بھی شرِیروں کے درمِیان ٹھہرائی گئی
اور وہ اپنی مَوت میں دَولت مندوں کے ساتھ مُؤا
حالانکہ اُس نے کِسی طرح کا ظُلم نہ کِیا
اور اُس کے مُنہ میں ہرگِز چھل نہ تھا۔
10لیکن خُداوند کو پسند آیا کہ اُسے کُچلے۔
اُس نے اُسے غمگِین کِیا۔
جب اُس کی جان گُناہ کی قُربانی کے لِئے گُذرانی جائے گی
تو وہ اپنی نسل کو دیکھے گا۔
اُس کی عُمر دراز ہو گی اور خُداوند کی مرضی اُس
کے ہاتھ کے وسِیلہ سے پُوری ہو گی۔
11اپنی جان ہی کا دُکھ اُٹھا کر وہ اُسے دیکھے گا اور سیر ہو گا۔
اپنے ہی عِرفان سے میرا صادِق خادِم بُہتوں کو راست باز ٹھہرائے گا
کیونکہ وہ اُن کی بدکرداری خُود اُٹھا لے گا۔
12اِس لِئے مَیں اُسے بزُرگوں کے ساتھ حِصّہ دُوں گا
اور وہ لُوٹ کا مال زورآوروں کے ساتھ بانٹ لے گا
کیونکہ اُس نے اپنی جان مَوت کے لِئے اُنڈیل دی
اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شُمار کِیا گیا
تَو بھی اُس نے بُہتوں کے گُناہ اُٹھا لِئے
اور خطاکاروں کی شفاعت کی۔
اِسرائیلؔ کے لِئے خُداوند کی مُحبّت
1اَے بانجھ تُو جو بے اَولاد تھی
نغمہ سرائی کر!
تُو جِس نے وِلادت کا درد برداشت نہیں کِیا
خُوشی سے گا اور زور سے چِلاّ
کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ بے کس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد
شَوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہے۔
2اپنی خَیمہ گاہ کو وسِیع کر دے ہاں اپنے مسکنوں کے پردے پَھیلا۔
دریغ نہ کر۔ اپنی ڈورِیاں لمبی اور اپنی میخیں مضبُوط کر۔
3اِس لِئے کہ تُو دہنی اور بائِیں طرف بڑھے گی
اور تیری نسل قَوموں کی وارِث ہو گی
اور وِیران شہروں کو بسائے گی۔
4خَوف نہ کر کیونکہ تُو پِھر پشیمان نہ ہو گی۔
تُو نہ گھبرا کیونکہ تُو پِھر رُسوا نہ ہو گی
اور اپنی جوانی کا ننگ بُھول جائے گی
اور اپنی بیوگی کی عار کو پِھر یاد نہ کرے گی۔
5کیونکہ تیرا خالِق تیرا شَوہر ہے۔
اُس کا نام ربُّ الافواج ہے
اور تیرا فِدیہ دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔
وہ تمام رُویِ زمِین کا خُدا کہلائے گا۔
6کیونکہ تیرا خُدا فرماتا ہے کہ
خُداوند نے تُجھ کو مترُوکہ اور دِل آزُردہ بِیوی کی طرح
ہاں جوانی کی مطلُوقہ بِیوی کی مانِند پِھر بُلایا ہے۔
7مَیں نے ایک دَم کے لِئے تُجھے چھوڑ دِیا
لیکن رحمت کی فراوانی سے تُجھے لے لُوں گا۔
8خُداوند تیرا نجات دینے والا فرماتا ہے کہ
قہر کی شِدّت میں مَیں نے ایک دَم کے لِئے تُجھ سے مُنہ چِھپایا
پر اب مَیں ابدی شفقت سے تُجھ پر رحم کرُوں گا۔
9کیونکہ میرے لِئے یہ طُوفانِ نُوح کا سا مُعاملہ ہے
کہ جِس طرح مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ
پِھر زمِین پر نُوح کا سا طُوفان کبھی نہ آئے گا
اُسی طرح اب مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ
مَیں تُجھ سے پِھر کبھی آزُردہ نہ ہُوں گا
اور تُجھ کو نہ گُھڑکُوں گا۔
10خُداوند تُجھ پر رحم کرنے والا یُوں فرماتا ہے کہ
پہاڑ تو جاتے رہیں اور ٹِیلے ٹل جائیں
لیکن میری شفقت کبھی تُجھ پر سے جاتی نہ رہے
گی اور میرا صُلح کا عہد نہ ٹلے گا۔
مُستقبِل کا یروشلیِم
11اَے مُصِیبت زدہ اور طُوفان کی ماری
اور تسلّی سے محرُوم!
دیکھ مَیں تیرے پتّھروں کو سِیاہ ریختہ میں لگاؤُں
گا اور تیری بُنیاد نِیلم سے ڈالُوں گا۔
12مَیں تیرے کُنگروں کو لعلوں اور تیرے پھاٹکوں کو شب چراغ
اور تیری ساری فصِیل بیش قِیمت پتّھروں سے بناؤُں گا۔
13اور تیرے سب فرزند خُداوند سے تعلیِم پائیں گے
اور تیرے فرزندوں کی سلامتی کامِل ہو گی۔
14تُو راست بازی سے پایدار ہو جائے گی۔
تُو ظُلم سے دُور رہے گی کیونکہ تُو بے خَوف ہو گی
اور دہشت سے دُور رہے گی
کیونکہ وہ تیرے قرِیب نہ آئے گی۔
15مُمکِن ہے کہ وہ کبھی اِکٹّھے ہوں پر میرے حُکم سے نہیں۔
جو تیرے خِلاف جمع ہوں گے وہ تیرے ہی سبب سے گِریں گے۔
16دیکھ مَیں نے لُہار کو پَیدا کِیا جو کوئِلوں کی آگ
دَھونکتا اور اپنے کام کے لِئے ہتھیار نِکالتا ہے
اور غارت گر کو مَیں ہی نے پَیدا کِیا کہ لُوٹ مار کرے۔
17کوئی ہتھیار جو تیرے خِلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا
اور جو زُبان عدالت میں تُجھ پر چلے گی تُو اُسے مُجرِم ٹھہرائے گی۔
خُداوند فرماتا ہے یہ میرے بندوں کی مِیراث ہے
اور اُن کی راست بازی مُجھ سے ہے۔
خُداوند رحم کرتا ہے
1اَے سب پِیاسو پانی کے پاس آؤ
اور وہ بھی جِس کے پاس پَیسہ نہ ہو۔
آؤ مول لو اور کھاؤ۔
ہاں آؤ! مَے اور دُودھ بے زر اور بے قِیمت خرِیدو۔
2تُم کِس لِئے اپنا رُوپیہ اُس چِیز کے لِئے جو روٹی نہیں
اور اپنی مِحنت اُس چِیز کے واسطے جو آسُودہ نہیں
کرتی خرچ کرتے ہو؟
تُم غَور سے میری سُنو
اور وہ چِیز جو اچّھی ہے کھاؤ اور تُمہاری جان
فربَہی سے لذّت اُٹھائے۔
3کان لگاؤ اور میرے پاس آؤ۔
سُنو اور تُمہاری جان زِندہ رہے گی
اور مَیں تُم کو ابدی عہد یعنی داؤُد کی سچّی نِعمتیں بخشُوں گا۔
4دیکھو مَیں نے اُسے اُمّتوں کے لِئے گواہ مُقرّر کِیا
بلکہ اُمّتوں کا پیشوا اور فرماں روا۔
5دیکھ تُو ایک اَیسی قَوم کو
جِسے تُو نہیں جانتا بُلائے گا اور ایک اَیسی قَوم جو
تُجھے نہیں جانتی تھی
خُداوند تیرے خُدا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی
خاطِر تیرے پاس دَوڑی آئے گی کیونکہ
اُس نے تُجھے جلال بخشا ہے۔
6جب تک خُداوند مِل سکتا ہے اُس کے طالِب ہو۔
جب تک وہ نزدِیک ہے اُسے پُکارو۔
7شرِیر اپنی راہ کو ترک کرے
اور بدکردار اپنے خیالوں کو
اور وہ خُداوند کی طرف پِھرے
اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خُدا کی
طرف کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرے گا۔
8خُداوند فرماتا ہے کہ میرے خیال تُمہارے خیال نہیں
اور نہ تُمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔
9کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہے
اُسی قدر میری راہیں تُمہاری راہوں سے اور
میرے خیال تُمہارے خیالوں سے بُلند ہیں۔
10کیونکہ جِس طرح آسمان سے بارِش ہوتی اور برف پڑتی ہے
اور پِھر وہ وہاں واپس نہیں جاتی بلکہ زمِین کو سیراب کرتی ہے
اور اُس کی شادابی اور روئیدگی کا باعِث ہوتی ہے
تاکہ بونے والے کو بِیج اور کھانے والے کو روٹی دے۔
11اُسی طرح میرا کلام جو میرے مُنہ سے نِکلتا ہے ہو گا۔
وہ بے انجام میرے پاس واپس نہ آئے گا
بلکہ جو کُچھ میری خواہِش ہو گی وہ اُسے پُورا کرے گا
اور اُس کام میں جِس کے لِئے مَیں نے اُسے بھیجا مُوثّرِ ہو گا۔
12کیونکہ تُم خُوشی سے نِکلو گے
اور سلامتی کے ساتھ روانہ کِئے جاؤ گے۔
پہاڑ اور ٹِیلے تُمہارے سامنے نغمہ پرداز ہوں گے
اور مَیدان کے سب درخت تال دیں گے۔
13کانٹوں کی جگہ صنَوبر نِکلے گا
اور جھاڑی کے بدلے آس کا درخت ہو گا
اور یہ خُداوند کے لِئے نام اور ابدی نِشان ہو گا
جو کبھی مُنقطع نہ ہو گا۔
خُداوند کی اُمّت میں ساری قَومیں شامِل ہوں گی
1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدل کو قائِم رکھّو اور صداقت کو عمل میں لاؤ کیونکہ میری نجات نزدِیک ہے اور میری صداقت ظاہِر ہونے والی ہے۔ 2مُبارک ہے وہ اِنسان جو اِس پر عمل کرتا ہے اور وہ آدمؔ زاد جو اِس پر قائِم رہتا ہے جو سبت کو مانتا اور اُسے ناپاک نہیں کرتا اور اپنا ہاتھ ہر طرح کی بدی سے باز رکھتا ہے۔
3اور بے گانہ کا فرزند جو خُداوند سے مِل گیا ہرگِز نہ کہے خُداوند مُجھ کو اپنے لوگوں سے جُدا کر دے گا
اور خوجہ نہ کہے کہ دیکھو مَیں تو سُوکھا درخت ہُوں۔ 4کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ خوجے جو میرے سبتوں کو مانتے ہیں اور اُن کاموں کو جو مُجھے پسند ہیں اِختیار کرتے ہیں اور میرے عہد پر قائِم رہتے ہیں۔ 5مَیں اُن کو اپنے گھر میں اور اپنی چار دِیواری کے اندر اَیسا نام و نِشان بخشُوں گا جو بیٹوں اور بیٹِیوں سے بھی بڑھ کر ہو گا۔ مَیں ہر ایک کو ایک ابدی نام دُوں گا جو مِٹایا نہ جائے گا۔
6اور بے گانہ کی اَولاد بھی جِنہوں نے اپنے آپ کو خُداوند سے پَیوستہ کِیا ہے کہ اُس کی خِدمت کریں اور خُداوند کے نام کو عزِیز رکھّیں اور اُس کے بندے ہوں۔ وہ سب جو سبت کو حِفظ کر کے اُسے ناپاک نہ کریں اور میرے عہد پر قائِم رہیں۔ 7مَیں اُن کو بھی اپنے کوہِ مُقدّس پر لاؤُں گا اور اپنی عِبادت گاہ میں اُن کو شادمان کرُوں گا اور اُن کی سوختنی قُربانِیاں اور اُن کے ذبِیحے میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے کیونکہ میرا گھر سب لوگوں کی عِبادت گاہ کہلائے گا۔
8خُداوند خُدا جو اِسرائیل کے پراگندہ لوگوں کو جمع کرنے والا ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن کے سِوا جو اُسی کے ہو کر جمع ہُوئے ہیں اَوروں کو بھی اُس کے پاس جمع کرُوں گا۔
اِسرائیلؔ کے رہنُماؤں کی مُذمّت
9اَے دشتی حَیوانو تُم سب کے سب کھانے کو آؤ! ہاں اَے جنگل کے سب درِندو۔ 10اُس کے نِگہبان اندھے ہیں۔ وہ سب جاہِل ہیں۔ وہ سب گُونگے کُتّے ہیں جو بَھونک نہیں سکتے۔ وہ خواب دیکھنے والے ہیں جو پڑے رہتے ہیں اور اُونگھتے رہنا پسند کرتے ہیں۔ 11اور وہ لالچی کُتّے ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتے۔ وہ نادان چرواہے ہیں۔ وہ سب اپنی اپنی راہ کو پِھر گئے۔ ہر ایک ہر طرف سے اپنا ہی نفع ڈُھونڈتا ہے۔ 12ہر ایک کہتا ہے تُم آؤ۔ مَیں شراب لاؤُں گا اور ہم خُوب نشہ میں چُور ہوں گے اور کل بھی آج ہی کی طرح ہو گا بلکہ اِس سے بُہت بِہتر۔
اِسرائیلؔ کی بُت پرستی کی مُذّمت
1صادِق ہلاک ہوتا ہے اور کوئی اِس بات کو خاطِر میں نہیں لاتا اور نیک لوگ اُٹھا لِئے جاتے ہیں اور کوئی نہیں سوچتا کہ صادِق اُٹھا لِیا گیا تاکہ آنے والی آفت سے بچے۔ 2وہ سلامتی میں داخِل ہوتا ہے۔ ہر ایک راست رَو اپنے بِستر پر آرام پائے گا۔
3لیکن تُم اَے جادُوگرنی کے بیٹو! اَے زانی اور فاحِشہ کے بچّو! اِدھر آگے آؤ۔ 4تُم کِس پر ٹھٹّھا مارتے ہو؟ تُم کِس پر مُنہ پھاڑتے اور زُبان نِکالتے ہو؟ کیا تُم باغی اَولاد اور دغاباز نسل نہیں ہو۔ 5جو بُتوں کے ساتھ ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اپنے آپ کو برانگیختہ کرتے اور وادِیوں میں چٹانوں کے شِگافوں کے نِیچے بچّوں کو ذبح کرتے ہو؟ 6وادی کے چِکنے پتّھر تیرا بخرہ ہیں۔ وُہی تیرا حِصّہ ہیں۔ ہاں تُو نے اُن کے لِئے تپاون دِیا اور ہدیہ چڑھایا ہے۔ کیا مُجھے اِن کاموں سے تسکِین ہو گی؟ 7ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر تُو نے اپنا بِستر بِچھایا ہے اور اُسی پر ذبِیحہ ذبح کرنے کو چڑھ گئی۔ 8اور تُو نے دروازوں اور چَوکھٹوں کے پِیچھے اپنی یادگار کی علامتیں نصب کِیں اور تُو میرے سِوا دُوسرے کے آگے بے پردہ ہُوئی۔ ہاں تُو چڑھ گئی اور تُو نے اپنا بِچھَونا بھی بڑا بنایا اور اُن کے ساتھ عہد کر لِیا ہے۔ تُو نے اُن کے بِستر کو جہاں دیکھا پسند کِیا۔ 9تُو خُوشبُو لگا کر بادشاہ کے حضُور چلی گئی اور اپنے آپ کو خُوب مُعطّر کِیا اور اپنے ایلچی دُور دُور بھیجے بلکہ تُو نے اپنے آپ کو پاتال تک پست کِیا۔ 10تُو اپنے سفر کی درازی سے تھک گئی تَو بھی تُو نے نہ کہا کہ اِس سے کُچھ فائِدہ نہیں۔ تُو نے اپنی قُوّت کی تازگی پائی اِس لِئے تُو افسُردہ نہ ہُوئی۔
11پس تُو کِس سے ڈری اور کِس کے خَوف سے تُو نے جُھوٹ بولا اور مُجھے یاد نہ کِیا اور خاطِر میں نہ لائی؟ کیا مَیں ایک مُدّت سے خاموش نہیں رہا؟ تَو بھی تُو مُجھ سے نہ ڈری۔ 12مَیں تیری صداقت کو اور تیرے کاموں کو فاش کرُوں گا اور اُن سے تُجھے کُچھ نفع نہ ہو گا۔ 13جب تُو فریاد کرے تو جِن کو تُو نے جمع کِیا ہے وہ تُجھے چُھڑائیں پر ہوا اُن سب کو اُڑا لے جائے گی۔ ایک جھونکا اُن کو لے جائے گا لیکن مُجھ پر توکُّل کرنے والا زمِین کا مالِک ہو گا اور میرے کوہِ مُقدّس کا وارِث ہو گا۔
مدد اور شِفا کے لِئے خُدا کا وعدہ
14تب یُوں کہا جائے گا کہ راہ اُونچی کرو اُونچی کرو۔ ہموار کرو۔ میرے لوگوں کے راستہ سے ٹھوکر کا باعِث دُور کرو۔
15کیونکہ وہ جو عالی اور بُلند ہے اور ابدُالآباد تک قائِم ہے جِس کا نام قُدُّوس ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُلند اور مُقدّس مقام میں رہتا ہُوں اور اُس کے ساتھ بھی جو شِکستہ دِل اور فروتن ہے تاکہ فروتنوں کی رُوح کو زِندہ کرُوں اور شِکستہ دِلوں کو حیات بخشُوں۔ 16کیونکہ مَیں ہمیشہ نہ جھگڑُوں گا اور سدا غَضب ناک نہ رہُوں گا اِس لِئے کہ میرے حضُور رُوح اور جانیں جو مَیں نے پَیدا کی ہیں بیتاب ہو جاتی ہیں۔ 17کہ مَیں اُس کے لالچ کے گُناہ سے غضب ناک ہُؤا۔ سو مَیں نے اُسے مارا۔ مَیں نے اپنے آپ کو چِھپایا اور غضب ناک ہُؤا۔ اِس لِئے کہ وہ اُس راہ پر جو اُس کے دِل نے نِکالی بھٹک گیا تھا۔
18مَیں نے اُس کی راہیں دیکِھیں اور مَیں ہی اُسے شِفا بخشُوں گا۔ مَیں اُس کی رہبری کرُوں گا اور اُس کو اور اُس کے غم خواروں کو پِھر دِلاسا دُوں گا۔ 19خُداوند فرماتا ہے مَیں لبوں کا پَھل پَیدا کرتا ہُوں سلامتی! سلامتی اُس کو جو دُور ہے اور اُس کو جو نزدِیک ہے اور مَیں ہی اُسے صِحت بخشُوں گا۔ 20لیکن شرِیر تو سمُندر کی مانِند ہیں جو ہمیشہ مَوجزن اور بے قرار ہے۔ جِس کا پانی کِیچڑ اور گندگی اُچھالتا ہے۔ 21میرا خُدا فرماتا ہے کہ شرِیروں کے لِئے سلامتی نہیں۔
حقِیقی روزہ
1گلا پھاڑ کر چِلاّ۔ دریغ نہ کر۔ نرسِنگے کی مانِند اپنی آواز بُلند کر اور میرے لوگوں پر اُن کی خطا اور یعقُوبؔ کے گھرانے پر اُن کے گُناہوں کو ظاہِر کر۔ 2وہ روز بروز میرے طالِب ہیں اور اُس قَوم کی مانِند جِس نے صداقت کے کام کِئے اور اپنے خُدا کے احکام کو ترک نہ کِیا میری راہوں کو دریافت کرنا چاہتے ہیں۔ وہ مُجھ سے صداقت کے احکام طلب کرتے ہیں۔ وہ خُدا کی نزدِیکی چاہتے ہیں۔
3وہ کہتے ہیں ہم نے کِس لِئے روزے رکھّے جب کہ تُو نظر نہیں کرتا اور ہم نے کیوں اپنی جان کو دُکھ دِیا جب کہ تُو خیال میں نہیں لاتا؟
دیکھو تُم اپنے روزہ کے دِن میں اپنی خُوشی کے طالِب رہتے ہو اور سب طرح کی سخت مِحنت لوگوں سے کراتے ہو۔ 4دیکھو تُم اِس مقصد سے روزہ رکھتے ہو کہ جھگڑا رگڑا کرو اور شرارت کے مُکّے مارو۔ پس اب تُم اِس طرح کا روزہ نہیں رکھتے ہو کہ تُمہاری آواز عالمِ بالا پر سُنی جائے۔ 5کیا یہ وہ روزہ ہے جو مُجھ کو پسند ہے؟ اَیسا دِن کہ اُس میں آدمی اپنی جان کو دُکھ دے اور اپنے سر کو جھاؤ کی طرح جُھکائے اور اپنے نِیچے ٹاٹ اور راکھ بِچھائے؟ کیا تُو اِس کو روزہ اور اَیسا دِن کہے گا جو خُداوند کا مقبُول ہو؟
6کیا وہ روزہ جو مَیں چاہتا ہُوں یہ نہیں کہ ظُلم کی زنجِیریں توڑیں اور جُوئے کے بندھن کھولیں اور مظلُوموں کو آزاد کریں بلکہ ہر ایک جُوئے کو توڑ ڈالیں؟ 7کیا یہ نہیں کہ تُو اپنی روٹی بُھوکوں کو کِھلائے اور مِسکِینوں کو جو آوارہ ہیں اپنے گھر میں لائے اور جب کِسی کو ننگا دیکھے تو اُسے پہنائے اور تُو اپنے ہم جِنس سے رُوپوشی نہ کرے؟
8تب تیری روشنی صُبح کی مانِند پُھوٹ نِکلے گی اور تیری صِحت کی ترقّی جلد ظاہِر ہو گی۔ تیری صداقت تیری ہراول ہو گی اور خُداوند کا جلال تیرا چنڈاول ہو گا۔ 9تب تُو پُکارے گا اور خُداوند جواب دے گا۔ تُو چِلاّئے گا اور وہ فرمائے گا مَیں یہاں ہُوں۔
اگر تُو اُس جُوئے کو اور اُنگلِیوں سے اِشارہ کرنے کو اور ہرزہ گوئی کو اپنے درمِیان سے دُور کرے گا۔ 10اور اگر تُو اپنے دِل کو بُھوکے کی طرف مائِل کرے اور آزُردہ دِل کو آسُودہ کرے تو تیرا نُور تارِیکی میں چمکے گا اور تیری تِیرگی دوپہر کی مانِند ہو جائے گی۔ 11اور خُداوند سدا تیری راہنُمائی کرے گا اور خُشک سالی میں تُجھے سیر کرے گا اور تیری ہڈِّیوں کو قُوّت بخشے گا۔ پس تُو سیراب باغ کی مانِند ہو گا اور اُس چشمہ کی مانِند جِس کا پانی کم نہ ہو۔ 12اور تیرے لوگ قدِیم وِیران مکانوں کو تعمِیر کریں گے اور تُو پُشت در پُشت کی بُنیادوں کو برپا کرے گا۔ اور تُو رخنہ کا بند کرنے والا اور آبادی کے لِئے راہ کا درُست کرنے والا کہلائے گا۔
سبت کو ماننے کا اَجر
13اگر تُو سبت کے روز اپنا پاؤں روک رکھّے اور میرے مُقدّس دِن میں اپنی خُوشی کا طالِب نہ ہو اور سبت کو راحت اور خُداوند کا مُقدّس اور مُعظّم کہے اور اُس کی تعظِیم کرے۔ اپنا کاروبار نہ کرے اور اپنی خُوشی اور بے فائِدہ باتوں سے دست بردار رہے۔ 14تب تُو خُداوند مَیں مسرُور ہو گا اور مَیں تُجھے دُنیا کی بُلندِیوں پر لے چلُوں گا اور مَیں تُجھے تیرے باپ یعقُوبؔ کی مِیراث سے کِھلاؤُں گا کیونکہ خُداوند ہی کے مُنہ سے یہ اِرشاد ہُؤا ہے۔
نبی اُمّت کے گُناہوں کی مُذّمت کرتا ہے
1دیکھو خُداوند کا ہاتھ چھوٹا نہیں ہو گیا کہ بچا نہ سکے اور اُس کا کان بھاری نہیں کہ سُن نہ سکے۔ 2بلکہ تُمہاری بدکرداری نے تُمہارے اور تُمہارے خُدا کے درمِیان جُدائی کر دی ہے اور تُمہارے گُناہوں نے اُسے تُم سے رُوپوش کِیا اَیسا کہ وہ نہیں سُنتا۔ 3کیونکہ تُمہارے ہاتھ خُون سے اور تُمہاری اُنگلیاں بدکرداری سے آلُودہ ہیں۔ تُمہارے لب جُھوٹ بولتے اور تُمہاری زُبان شرارت کی باتیں بکتی ہے۔
4کوئی اِنصاف کی بات پیش نہیں کرتا اور کوئی سچّائی سے حُجّت نہیں کرتا۔ وہ بطالت پر توکُّل کرتے ہیں اور جُھوٹ بولتے ہیں۔ وہ زِیان کاری سے باردار ہو کر بدکرداری کو جنم دیتے ہیں۔ 5وہ افعی کے انڈے سیتؔے اور مکڑی کا جالا تنتے ہیں۔ جو اُن کے انڈوں میں سے کُچھ کھائے مَر جائے گا اور جو اُن میں سے توڑا جائے اُس سے افعی نِکلے گا۔ 6اُن کے جالے سے پوشاک نہیں بنے گی۔ وہ اپنی دست کاری سے مُلبّس نہ ہوں گے۔ اُن کے اعمال بدکرداری کے ہیں اور ظُلم کا کام اُن کے ہاتھوں میں ہے۔ 7اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں اور وہ بے گُناہ کا خُون بہانے کے لِئے جلدی کرتے ہیں۔ اُن کے خیالات بدکرداری کے ہیں۔ تباہی اور ہلاکت اُن کی راہوں میں ہے۔ 8وہ سلامتی کا راستہ نہیں جانتے اور اُن کی روِش میں اِنصاف نہیں۔ وہ اپنے لِئے ٹیڑھی راہ بناتے ہیں۔ جو کوئی اُس میں جائے گا سلامتی کو نہ دیکھے گا۔
لوگ اپنے گُناہ کا اِقرار کرتے ہیں
9اِس لِئے اِنصاف ہم سے دُور ہے اور صداقت ہمارے نزدِیک نہیں آتی۔ ہم نُور کا اِنتظار کرتے ہیں پر دیکھو تارِیکی ہے اور رَوشنی کا پر اندھیرے میں چلتے ہیں۔ 10ہم دِیوار کو اندھے کی طرح ٹٹولتے ہیں۔ ہاں یُوں ٹٹولتے ہیں کہ گویا ہماری آنکھیں نہیں۔ ہم دوپہر کو یُوں ٹھوکر کھاتے ہیں گویا رات ہو گئی۔ ہم تندرُستوں کے درمِیان گویا مُردہ ہیں۔ 11ہم سب کے سب رِیچھوں کی مانِند غُرّاتے ہیں اور کبُوتروں کی طرح کُڑھتے ہیں۔ ہم اِنصاف کی راہ تکتے ہیں پر وہ کہِیں نہیں اور نجات کے مُنتظِر ہیں پر وہ ہم سے دُور ہے۔
12کیونکہ ہماری خطائیں تیرے حضُور بُہت ہیں اور ہمارے گُناہ ہم پر گواہی دیتے ہیں کیونکہ ہماری خطائیں ہمارے ساتھ ہیں۔ اور ہم اپنی بدکرداری کو جانتے ہیں۔ 13کہ ہم نے خطا کی۔ خُداوند کا اِنکار کِیا اور اپنے خُدا کی پَیروی سے برگشتہ ہو گئے۔ ہم نے ظُلم اور سرکشی کی باتیں کِیں اور دِل میں باطِل تصوُّر کر کے دروغ گوئی کی۔ 14عدالت ہٹائی گئی اور اِنصاف دُور کھڑا ہو رہا۔ صداقت بازار میں گِر پڑی اور راستی داخِل نہیں ہو سکتی۔ 15ہاں راستی گُم ہو گئی اور وہ جو بدی سے بھاگتا ہے شِکار ہو جاتا ہے۔
خُداوند اپنی اُمّت کو چُھڑانے پر تیّار ہوتا ہے
خُداوند نے یہ دیکھا اور اُس کی نظر میں بُرا معلُوم ہُؤا کہ عدالت جاتی رہی۔ 16اور اُس نے دیکھا کہ کوئی آدمی نہیں اور تعجُّب کِیا کہ کوئی شفاعت کرنے والا نہیں اِس لِئے اُسی کے بازُو نے اُس کے لِئے نجات حاصِل کی اور اُسی کی راست بازی نے اُسے سنبھالا۔ 17ہاں اُس نے راست بازی کا بکتر پہنا اور نجات کا خود اپنے سر پر رکھّا اور اُس نے لِباس کی جگہ اِنتقام کی پوشاک پہنی اور غَیرت کے جُبّہ سے مُلبّس ہُؤا۔ 18وہ اُن کو اُن کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گا۔ اپنے مُخالِفوں پر قہر کرے گا اور اپنے دُشمنوں کو سزا دے گا اور جزِیروں کو بدلہ دے گا۔ 19تب مغرِب کے باشِندے خُداوند کے نام سے ڈریں گے اور مشرِق کے باشِندے اُس کے جلال سے کیونکہ وہ دریا کے سَیلاب کی طرح آئے گا جو خُداوند کے دَم سے رواں ہو۔
20اور خُداوند فرماتا ہے کہ صِیُّون میں اور اُن کے پاس جو یعقُوبؔ میں خطاکاری سے باز آتے ہیں ایک فِدیہ دینے والا آئے گا۔ 21کیونکہ اُن کے ساتھ میرا عہد یہ ہے۔ خُداوند فرماتا ہے کہ میری رُوح جو تُجھ پر ہے اور میری باتیں جو مَیں نے تیرے مُنہ میں ڈالی ہیں تیرے مُنہ سے اور تیری نسل کے مُنہ سے اور تیری نسل کی نسل کے مُنہ سے اب سے لے کر ابد تک جاتی نہ رہیں گی۔ خُداوند کا یِہی اِرشاد ہے۔
مُستقبِل میں یروشلیِم کی شان و شَوکت
1اُٹھ مُنوّر ہو کیونکہ تیرا نُور آ گیا
اور خُداوند کا جلال تُجھ پر ظاہِر ہُؤا۔
2کیونکہ دیکھ تارِیکی زمِین پر چھا جائے گی اور تِیرگی اُمّتوں پر
لیکن خُداوند تُجھ پر طالِع ہو گا اور اُس کا جلال
تُجھ پر نُمایاں ہو گا۔
3اور قَومیں تیری رَوشنی کی طرف آئیں گی
اور سلاطِین تیرے طلُوع کی تجلّی میں چلیں گے۔
4اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ۔
وہ سب کے سب اِکٹّھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں۔
تیرے بیٹے دُور سے آئیں گے
اور تیری بیٹِیوں کو گود میں اُٹھا کر لائیں گے۔
5تب تُو دیکھے گی اور مُنوّر ہو گی
ہاں تیرا دِل اُچھلے گا اور کُشادہ ہو گا
کیونکہ سمُندر کی فراوانی تیری طرف پِھرے گی
اور قَوموں کی دَولت تیرے پاس فراہم ہو گی۔
6اُونٹوں کی قطاریں اور مِدیاؔن اور عیفہ کی سانڈنیاں
آ کر تیرے گِرد بے شُمار ہوں گی۔
وہ سب سبا سے آئیں گے اور سونا اور لُبان لائیں گے
اور خُداوند کی حمد کا اِعلان کریں گے۔
7قِیدار کی سب بھیڑیں تیرے پاس جمع ہوں گی۔
نبایوؔت کے مینڈھے تیری خِدمت میں حاضِر ہوں گے۔
وہ میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے
اور مَیں اپنی شَوکت کے گھر کو جلال بخشُوں گا۔
8یہ کَون ہیں جو بادل کی طرح اُڑے چلے آتے ہیں
اور جَیسے کبُوتر اپنی کابُک کی طرف؟
9یقِیناً جزِیرے میری راہ دیکھیں گے اور ترسِیس کے جہاز پہلے آئیں گے کہ
تیرے بیٹوں کو اُن کی چاندی اور اُن کے سونے سمیت دُور سے
خُداوند تیرے خُدا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے
نام کے لِئے لائیں کیونکہ اُس نے تُجھے بزُرگی بخشی ہے۔
10اور بیگانوں کے بیٹے تیری دِیواریں بنائیں گے
اور اُن کے بادشاہ تیری خِدمت گُذاری کریں گے۔
اگرچہ مَیں نے اپنے قہر سے تُجھے مارا
پر اپنی مِہربانی سے مَیں تُجھ پر رحم کرُوں گا۔
11اور تیرے پھاٹک ہمیشہ کُھلے رہیں گے۔ وہ دِن
رات کبھی بند نہ ہوں گے
تاکہ قَوموں کی دَولت اور اُن کے بادشاہوں کو تیرے پاس لائیں۔
12کیونکہ وہ قَوم اور وہ مُملکت جو تیری خِدمت گُذاری نہ کرے گی
برباد ہو جائے گی۔ ہاں وہ قَومیں بِالکُل ہلاک کی جائیں گی۔
13لُبناؔن کا جلال تیرے پاس آئے گا۔ سرو اور صنَوبر
اور دیودار سب آئیں گے
تاکہ میرے مَقدِس کو آراستہ کریں اور مَیں اپنے
پاؤں کی کُرسی کو رَونق بخشُوں گا۔
14اور تیرے غارت گروں کے بیٹے تیرے سامنے
جُھکتے ہُوئے آئیں گے
اور تیری تحقِیر کرنے والے سب تیرے قدموں پر گِریں گے
اور وہ تیرا نام خُداوند کا شہر اِسرائیل کے قُدُّوس کا صِیُّون رکھّیں گے۔
15اِس لِئے کہ تُو ترک کی گئی اور تُجھ سے نفرت ہُوئی
اَیسا کہ کِسی آدمی نے تیری طرف گُذر بھی نہ کِیا۔
مَیں تُجھے ابدی فضِیلت اور پُشت در پُشت کی
شادمانی کا باعِث بناؤُں گا۔
16تُو قَوموں کا دُودھ بھی پی لے گی۔
ہاں بادشاہوں کی چھاتی چُوسے گی
اور تُو جانے گی کہ مَیں خُداوند تیرا نجات دینے
والا اور یعقُوبؔ کا قادِر تیرا فِدیہ دینے والا ہُوں۔
17مَیں پِیتل کے بدلے سونا لاؤُں گا
اور لوہے کے بدلے چاندی اور لکڑی کے بدلے
پِیتل اور پتّھروں کے بدلے لوہا
اور مَیں تیرے حاکِموں کو سلامتی اور تیرے
عامِلوں کو صداقت بناؤُں گا۔
18پِھر کبھی تیرے مُلک میں ظُلم کا ذِکر نہ ہو گا
اور نہ تیری حدُود کے اندر خرابی یا بربادی کا
بلکہ تُو اپنی دِیواروں کا نام نجات
اور اپنے پھاٹکوں کا حمد رکھّے گی۔
19پِھر تیری روشنی نہ دِن کو سُورج سے ہو گی
نہ چاند کے چمکنے سے
بلکہ خُداوند تیرا ابدی نُور
اور تیرا خُدا تیرا جلال ہو گا۔
20تیرا سُورج پِھر کبھی نہ ڈھلے گا
اور تیرے چاند کو زوال نہ ہو گا
کیونکہ خُداوند تیرا ابدی نُور ہو گا
اور تیرے ماتم کے دِن ختم ہو جائیں گے۔
21اور تیرے لوگ سب کے سب راست باز ہوں گے۔
وہ ابد تک مُلک کے وارِث ہوں گے
یعنی میری لگائی ہُوئی شاخ اور میری دست کاری
ٹھہریں گے تاکہ میرا جلال ظاہِر ہو۔
22سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائے گا
اور سب سے حقِیر ایک زبردست قَوم۔
مَیں خُداوند عَین وقت پر یہ سب کُچھ جلد کرُوں گا۔
رہائی کی خُوشخبری
1خُداوند خُدا کی رُوح مُجھ پر ہے
کیونکہ اُس نے مُجھے مَسح کِیا تاکہ حلِیموں کو خُوش خبری سُناؤُں۔
اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ شِکستہ دِلوں کو تسلّی دُوں۔
قَیدیوں کے لِئے رہائی
اور اسِیروں کے لِئے آزادی کا اِعلان کرُوں۔
2تاکہ خُداوند کے سالِ مقبُول کا اور اپنے خُدا کے
اِنتقام کے روز کا اِشتہار دُوں
اور سب غمگِینوں کو دِلاسا دُوں۔
3صِیُّون کے غم زدوں کے لِئے یہ مُقرّر کر دُوں کہ
اُن کو راکھ کے بدلے سِہرا
اور ماتم کی جگہ خُوشی کا رَوغن اور اُداسی کے
بدلے سِتایش کا خِلعت بخشُوں
تاکہ وہ صداقت کے درخت اور خُداوند کے
لگائے ہُوئے کہلائیں کہ اُس کا جلال ظاہِر ہو۔
4تب وہ پُرانے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کریں گے اور
قدِیم وِیرانِیوں کو پِھر بنا کریں گے اور اُن
اُجڑے شہروں کی مرمّت کریں گے جو
پُشت در پُشت اُجاڑ پڑے تھے۔
5پردیسی آ کھڑے ہوں گے
اور تُمہارے گلّوں کو چرائیں گے
اور بیگانوں کے بیٹے تُمہارے ہل چلانے والے
اور تاکِستانوں میں کام کرنے والے ہوں گے۔
6پر تُم خُداوند کے کاہِن کہلاؤ گے۔
وہ تُم کو ہمارے خُدا کے خادِم کہیں گے۔
تُم قَوموں کا مال کھاؤ گے اور تُم اُن کی شَوکت پر فخر کرو گے۔
7تُمہاری خجالت کا عِوض دو چند مِلے گا۔
وہ اپنی رُسوائی کے بدلے اپنے حِصّہ سے خُوش ہوں گے۔
پس وہ اپنے مُلک میں دو چند کے مالِک ہوں
گے اور اُن کو ابدی شادمانی ہو گی۔
8کیونکہ مَیں خُداوند اِنصاف کو عزِیز رکھتا ہُوں اور
غارت گری اور ظُلم سے نفرت کرتا ہُوں۔
سو مَیں سچّائی سے اُن کے کاموں کا اجر دُوں گا
اور اُن کے ساتھ ابدی عہد باندُھوں گا۔
9اُن کی نسل قَوموں کے درمِیان نامور ہو گی اور اُن
کی اَولاد لوگوں کے درمِیان۔
وہ سب جو اُن کو دیکھیں گے اِقرار کریں گے کہ
یہ وہ نسل ہے جِسے خُداوند نے برکت بخشی ہے۔
10مَیں خُداوند سے بُہت شادمان ہُوں گا۔
میری جان میرے خُدا میں مسرُور ہو گی کیونکہ
اُس نے مُجھے نجات کے کپڑے پہنائے۔
اُس نے راست بازی کے خِلعت سے مُجھے مُلبّس
کِیا جَیسے دُلہا سِہرے سے اپنے آپ کو
آراستہ کرتا ہے اور دُلہن اپنے زیوروں سے اپنا سِنگار کرتی ہے۔
11کیونکہ جِس طرح زمِین اپنے نباتات کو پَیدا کرتی ہے
اور جِس طرح باغ اُن چِیزوں کو جو اُس
میں بوئی گئی ہیں اُگاتا ہے
اُسی طرح خُداوند خُدا صداقت
اور سِتایش کو تمام قَوموں کے سامنے ظہُور میں لائے گا۔
1صِیُّون کی خاطِر مَیں چُپ نہ رہُوں گا
اور یروشلیِم کی خاطِر مَیں دَم نہ لُوں گا
جب تک کہ اُس کی صداقت نُور کی مانِند نہ چمکے
اور اُس کی نجات روشن چراغ کی طرح جلوہ گر نہ ہو۔
2تب قَوموں پر تیری صداقت
اور سب بادشاہوں پر تیری شَوکت ظاہِر ہو گی
اور تُو ایک نئے نام سے کہلائے گی
جو خُداوند کے مُنہ سے نِکلے گا۔
3اور تُو خُداوند کے ہاتھ میں جلالی تاج اور اپنے
خُدا کی ہتھیلی میں شاہانہ افسر ہو گی۔
4تُو آگے کو مترُوکہ نہ کہلائے گی
اور تیرے مُلک کا نام پِھر کبھی خرابہ نہ ہو گا
بلکہ تُو پِیاری اور تیری سرزمِین سُہاگن کہلائے گی
کیونکہ خُداوند تُجھ سے خُوش ہے
اور تیری زمِین خاوند والی ہو گی۔
5کیونکہ جِس طرح جوان مَرد کُنواری عَورت کو بیاہ
لاتا ہے اُسی طرح تیرے بیٹے تُجھے بیاہ لیں گے
اور جِس طرح دُلہا دُلہن میں راحت پاتا ہے
اُسی طرح تیرا خُدا تُجھ میں مسرُور ہو گا۔
6اَے یروشلیِم مَیں نے تیری دِیواروں پر نِگہبان مُقرّر کِئے ہیں۔
وہ دِن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے۔
اَے خُداوند کا ذِکر کرنے والو خاموش نہ ہو۔
7اور جب تک وہ یروشلیِم کو قائِم کر کے رُویِ زمِین پر
محمُود نہ بنائے اُسے آرام نہ لینے دو۔
8خُداوند نے اپنے دہنے ہاتھ اور اپنے قوی بازُو کی قَسم کھائی ہے کہ
یقِیناً مَیں آگے کو تیرا غلّہ تیرے دُشمنوں کے کھانے کو نہ دُوں گا
اور بے گانوں کے بیٹے تیری مَے جِس کے لِئے
تُو نے مِحنت کی نہیں پِئیں گے۔
9بلکہ وُہی جِنہوں نے فصل جمع کی ہے
اُس میں سے کھائیں گے اور خُداوند کی حمد کریں گے
اور وہ جو ذخِیرہ میں لائے ہیں اُسے میرے
مَقدِس کی بارگاہوں میں پِئیں گے۔
10گُذر جاؤ! پھاٹکوں میں سے گُذر جاؤ!
لوگوں کے لِئے راہ درُست کرو
اور شاہراہ اُونچی اور بُلند کرو۔
پتّھر چُن کر صاف کر دو۔
لوگوں کے لِئے جھنڈا کھڑا کرو۔
11دیکھ خُداوند نے اِنتہایِ زمِین تک اِعلان کر دِیا ہے۔
دُخترِ صِیُّون سے کہو
دیکھ تیرا نجات دینے والا آتا ہے۔
دیکھ اُس کا اجر اُس کے ساتھ
اور اُس کا کام اُس کے سامنے ہے۔
12اور وہ مُقدّس لوگ اور خُداوند کے خرِیدے ہُوئے کہلائیں گے
اور تُو مطلُوبہ یعنی غَیر مترُوک شہر کہلائے گی۔
خُداوند قَوموں پر فتح مند ہے
1یہ کَون ہے جو ادُوؔم سے اور سُرخ پوشاک پہنے بُصراؔہ سے آتا ہے؟ یہ جِس کا لِباس درخشان ہے اور اپنی توانائی کی بزُرگی سے خِرامان ہے؟
یہ مَیں ہُوں جو صادِقُ القَول اور نجات دینے پر قادِر ہُوں۔
2تیری پوشاک کیوں سُرخ ہے؟ تیرا لِباس کیوں اُس شخص کی مانِند ہے جو انگُور حَوض میں رَوندتا ہے؟
3مَیں نے تن تنہا انگُور حَوض میں رَوندے اور لوگوں میں سے میرے ساتھ کوئی نہ تھا۔ ہاں مَیں نے اُن کو اپنے قہر میں لتاڑا اور اپنے جوش میں اُن کو رَوندا اور اُن کا خُون میرے لِباس پر چِھڑکا گیا اور مَیں نے اپنے سب کپڑوں کو آلُودہ کِیا۔ 4کیونکہ اِنتقام کا دِن میرے دِل میں ہے اور میرے خرِیدے ہُوئے لوگوں کا سال آ پُہنچا ہے۔ 5مَیں نے نِگاہ کی اور کوئی مددگار نہ تھا اور مَیں نے تعجُّب کِیا کہ کوئی سنبھالنے والا نہ تھا۔ پس میرے ہی بازُو سے نجات آئی اور میرے ہی قہر نے مُجھے سنبھالا۔ 6ہاں مَیں نے اپنے قہر سے لوگوں کو لتاڑا اور اپنے غضب سے اُن کو مدہوش کِیا اور اُن کا خُون زمِین پر بہا دِیا۔
اِسرائیلؔ پر خُداوند کی شفقت
7مَیں خُداوند کی شفقت کا ذِکر کرُوں گا۔
خُداوند ہی کی سِتایش کا۔
اُس سب کے مُطابِق جو خُداوند نے ہم کو عِنایت کِیا ہے
اور اُس بڑی مِہربانی کا جو اُس نے اِسرائیل کے گھرانے پر
اپنی خاص رحمت اور فراوان شفقت کے مُطابِق ظاہِر کی ہے۔
8کیونکہ اُس نے فرمایا یقِیناً وہ میرے ہی لوگ ہیں۔ اَیسی اَولاد جو بے وفائی نہ کرے گی۔ چُنانچہ وہ اُن کا بچانے والا ہُوا۔ 9اُن کی تمام مُصِیبتوں میں وہ مُصِیبت زدہ ہُؤا اور اُس کے حضُور کے فرِشتہ نے اُن کو بچایا۔ اُس نے اپنی اُلفت اور رحمت سے اُن کا فِدیہ دِیا۔ اُس نے اُن کو اُٹھایا اور قدِیم سے ہمیشہ اُن کو لِئے پِھرا۔ 10لیکن وہ باغی ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کی رُوحِ قُدس کو غمگِین کِیا۔ اِس لِئے وہ اُن کا دُشمن ہو گیا اور اُن سے لڑا۔
11پِھر اُس نے اگلے دِنوں کو اور مُوسیٰ کو اور اپنے لوگوں کو یاد کِیا اور فرمایا وہ کہاں ہے جو اُن کو اپنے گلّہ کے چَوپانوں سمیت سمُندر میں سے نِکال لایا؟ وہ کہاں ہے جِس نے اپنی رُوحِ قُدس اُن کے اندر ڈالی؟ 12جِس نے مُوسیٰ کے دہنے ہاتھ پر اپنے جلالی بازُو کو ساتھ کر دِیا اور اُن کے آگے پانی کو چِیرا تاکہ اپنے لِئے ابدی نام پَیدا کرے؟ 13جو گہراؤ میں سے اُن کو اِس طرح لے گیا
جِس طرح بیابان میں سے گھوڑا اَیسا کہ اُنہوں نے ٹھوکر نہ کھائی؟ 14جِس طرح مویشی وادی میں چلے جاتے ہیں اُسی طرح خُداوند کی رُوح اُن کو آرام گاہ میں لائی اور اُسی طرح تُو نے اپنی قَوم کی ہدایت کی تاکہ تُو اپنے لِئے جلِیل نام پَیدا کرے۔
رحمت اور مدد کے لِئے اِلتجا
15آسمان پر سے نِگاہ کر اور اپنے مُقدّس اور جلِیل مسکن سے دیکھ۔ تیری غَیرت اور تیری قُدرت کے کام کہاں ہیں؟ تیری دِلی رحمت اور تیری شفقت جو مُجھ پر تھی مَوقُوف ہو گئی۔ 16یقِیناً تُو ہمارا باپ ہے۔ اگرچہ ابرہامؔ ہم سے ناواقِف ہو اور اِسرائیل ہم کو نہ پہچانے۔ تُو اَے خُداوند ہمارا باپ اور فِدیہ دینے والا ہے۔ تیرا نام ازل سے یِہی ہے۔ 17اَے خُداوند تُو نے ہم کو اپنی راہوں سے کیوں گُمراہ کِیا اور ہمارے دِلوں کو سخت کِیا کہ تُجھ سے نہ ڈریں؟ اپنے بندوں کی خاطِر اپنی مِیراث کے قبائِل کی خاطِر باز آ۔
18تیرے مُقدّس لوگ تھوڑی دیر تک قابِض رہے۔ اب ہمارے دُشمنوں نے تیرے مَقدِس کو پامال کر ڈالا ہے۔ 19ہم تو اُن کی مانِند ہُوئے جِن پر تُو نے کبھی حُکُومت نہ کی اور جو تیرے نام سے نہیں کہلاتے۔
1کاش کہ تُو آسمان کو پھاڑے اور اُتر آئے کہ تیرے حضُور میں پہاڑ لرزِش کھائیں۔ 2جِس طرح آگ سُوکھی ڈالِیوں کو جلاتی ہے اور پانی آگ سے جوش مارتا ہے تاکہ تیرا نام تیرے مُخالِفوں میں مشہُور ہو اور قَومیں تیرے حضُور میں لرزان ہوں! 3جِس وقت تُو نے مُہِیب کام کِئے جِن کے ہم مُنتظِر نہ تھے تُو اُتر آیا اور پہاڑ تیرے حضُور کانپ گئے۔ 4کیونکہ اِبتدا ہی سے نہ کِسی نے سُنا نہ کِسی کے کان تک پُہنچا اور نہ آنکھوں نے تیرے سِوا اَیسے خُدا کو دیکھا جو اپنے اِنتظار کرنے والے کے لِئے کُچھ کر دِکھائے۔ 5تُو اُس سے مِلتا ہے جو خُوشی سے صداقت کے کام کرتا ہے اور اُن سے جو تیری راہوں میں تُجھے یاد رکھتے ہیں۔ دیکھ تُو غضب ناک ہُؤا کیونکہ ہم نے گُناہ کِیا اور مُدّت تک اُسی میں رہے۔ کیا ہم نجات پائیں گے؟ 6اور ہم تو سب کے سب اَیسے ہیں جَیسے ناپاک چِیز اور ہماری تمام راست بازی ناپاک لِباس کی مانِند ہے اور ہم سب پتّے کی طرح کُملا جاتے ہیں اور ہماری بدکرداری آندھی کی مانِند ہم کو اُڑا لے جاتی ہے۔ 7اور کوئی نہیں جو تیرا نام لے۔ جو اپنے آپ کو آمادہ کرے کہ تُجھ سے لِپٹا رہے کیونکہ ہماری بدکرداری کے سبب سے تُو ہم سے رُوپوش ہُؤا اور ہم کو پِگھلا ڈالا۔
8تَو بھی اَے خُداوند! تُو ہمارا باپ ہے۔ ہم مِٹّی ہیں اور تُو ہمارا کُمہار ہے اور ہم سب کے سب تیری دست کاری ہیں۔ 9اَے خُداوند! غضب ناک نہ ہو اور بدکرداری کو ہمیشہ تک یاد نہ رکھ۔ دیکھ ہم تیری مِنّت کرتے ہیں۔ ہم سب تیرے لوگ ہیں۔ 10تیرے پاک شہر بیابان بن گئے۔ صِیُّون سُنسان اور یروشلیِم وِیران ہے۔ 11ہمارا خُوش نُما مَقدِس جِس میں ہمارے باپ دادا تیری سِتایش کرتے تھے آگ سے جلایا گیا اور ہماری نفِیس چِیزیں برباد ہو گئِیں۔ 12اَے خُداوند! کیا تُو اِس پر بھی اپنے آپ کو روکے گا؟ کیا تُو خاموش رہے گا اور ہم کو یُوں بدحال کرے گا؟
خُداوند سر کَشوں کو سزا دیتا ہے
1جو میرے طالِب نہ تھے مَیں اُن کی طرف مُتوجّہِ ہُؤا۔ جِنہوں نے مُجھے ڈُھونڈا نہ تھا مُجھے پا لِیا۔ مَیں نے ایک قَوم سے جو میرے نام سے نہیں کہلاتی تھی فرمایا دیکھ مَیں حاضِر ہُوں۔ 2مَیں نے سرکش لوگوں کی طرف جو اپنی فِکروں کی پَیروی میں بُری راہ پر چلتے ہیں ہمیشہ ہاتھ پَھیلائے۔ 3اَیسے لوگ جو ہمیشہ میرے رُوبرُو باغوں میں قُربانِیاں کرنے اور اِینٹوں پر خُوشبُو جلانے سے مُجھے برافروختہ کرتے ہیں۔ 4جو قبروں میں بَیٹھتے اور پوشِیدہ جگہوں میں رات کاٹتے اور سُؤر کا گوشت کھاتے ہیں اور جِن کے برتنوں میں نفرتی چِیزوں کا شوربا مَوجُود ہے۔ 5جو کہتے ہیں تُو الگ ہی کھڑا رہ۔ میرے نزدِیک نہ آ کیونکہ مَیں تُجھ سے زِیادہ پاک ہُوں۔ یہ میری ناک میں دُھوئیں کی مانِند اور دِن بھر جلنے والی آگ کی طرح ہیں۔
6دیکھو میرے آگے یہ قلم بند ہُؤا ہے۔ پس مَیں خاموش نہ رہُوں گا بلکہ بدلہ دُوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے ہاں اُن کی گود میں ڈال دُوں گا۔ 7تُمہاری اور تُمہارے باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اِکٹّھا دُوں گا جو پہاڑوں پر خُوشبُو جلاتے اور ٹِیلوں پر میری تکفِیر کرتے تھے۔ پس مَیں پہلے اُن کے کاموں کو اُن کی گود میں ناپ کر دُوں گا۔
8خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح شِیرہ خوشۂِ انگُور میں مَوجُود ہے اور کوئی کہے اُسے خراب نہ کر کیونکہ اُس میں برکت ہے اُسی طرح مَیں اپنے بندوں کی خاطِر کرُوں گا تاکہ اُن سب کو ہلاک نہ کرُوں۔ 9اور مَیں یعقُوبؔ میں سے ایک نسل اور یہُوداؔہ میں سے اپنے کوہِستان کا وارِث برپا کرُوں گا اور میرے برگُزِیدہ لوگ اُس کے وارِث ہوں گے اور میرے بندے وہاں بسیں گے۔ 10اور شارُوؔن گلّوں کا گھر ہو گا اور عکُور کی وادی بَیلوں کے بَیٹھنے کا مقام میرے اُن لوگوں کے لِئے جو میرے طالِب ہُوئے۔
11لیکن تُم جو خُداوند کو ترک کرتے اور اُس کے کوہِ مُقدّس کو فراموش کرتے اور مُشتری کے لِئے دسترخوان چُنتے اور زُہرؔہ کے لِئے شرابِ ممزُوج کا جام پُر کرتے ہو۔ 12مَیں تُم کو گِن گِن کر تلوار کے حوالہ کرُوں گا اور تُم سب ذبح ہونے کے لِئے خم ہو گے کیونکہ جب مَیں نے بُلایا تو تُم نے جواب نہ دِیا۔ جب مَیں نے کلام کِیا تو تُم نے نہ سُنا بلکہ تُم نے وُہی کِیا جو میری نظر میں بُرا تھا اور وہ چِیز پسند کی جِس سے مَیں خُوش نہ تھا۔ 13اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو میرے بندے کھائیں گے پر تُم بُھوکے رہو گے۔ میرے بندے پِئیں گے پر تُم پِیاسے رہو گے۔ میرے بندے شادمان ہوں گے پر تُم شرمِندہ ہو گے۔ 14اور میرے بندے دِل کی خُوشی سے گائیں گے پر تُم دِل گِیری کے سبب سے نالان ہو گے اور جانکاہی سے واوَیلا کرو گے۔ 15اور تُم اپنا نام میرے برگُزِیدوں کی لَعنت کے لِئے چھوڑ جاؤ گے۔ خُداوند خُدا تُم کو قتل کرے گا اور اپنے بندوں کو ایک دُوسرے نام سے بُلائے گا۔ 16یہاں تک کہ جو کوئی رُویِ زمِین پر اپنے لِئے دُعایِ خَیر کرے خُدایِ برحق کے نام سے کرے گا اور جو کوئی زمِین میں قَسم کھائے خُدایِ برحق کے نام سے کھائے گا کیونکہ گُذشتہ مُصِیبتیں فراموش ہو گئِیں اور وہ میری آنکھوں سے پوشِیدہ ہیں۔
نئی مخلُوقات
17کیونکہ دیکھو مَیں نئے آسمان اور نئی زمِین کو پَیدا کرتا ہُوں اور پہلی چِیزوں کا پِھر ذِکر نہ ہو گا اور وہ خیال میں نہ آئیں گی۔ 18بلکہ تُم میری اِس نئی خِلقت سے ابدی خُوشی اور شادمانی کرو کیونکہ دیکھو مَیں یروشلیِم کو خُوشی اور اُس کے لوگوں کو خُرّمی بناؤُں گا۔ 19اور مَیں یروشلیِم سے خُوش اور اپنے لوگوں سے مسرُور ہُوں گا اور اُس میں رونے کی صدا اور نالہ کی آواز پِھر کبھی سُنائی نہ دے گی۔ 20پِھر کبھی وہاں کوئی اَیسا لڑکا نہ ہو گا جو کم عُمر رہے اور نہ کوئی اَیسا بُوڑھا جو اپنی عُمر پُوری نہ کرے کیونکہ لڑکا سَو برس کا ہو کر مَرے گا اور جو گُنہگار سَو برس کا ہو جائے ملعُون ہو گا۔ 21وہ گھر بنائیں گے اور اُن میں بسیں گے۔ وہ تاکِستان لگائیں گے اور اُن کے میوے کھائیں گے۔ 22نہ کہ وہ بنائیں اور دُوسرا بسے۔ وہ لگائیں اور دُوسرا کھائے کیونکہ میرے بندوں کے ایّام درخت کے ایّام کی مانِند ہوں گے اور میرے برگُزِیدے اپنے ہاتھوں کے کام سے مُدّتوں تک فائِدہ اُٹھائیں گے۔ 23اُن کی مِحنت بے سُود نہ ہو گی اور اُن کی اَولاد ناگہان ہلاک نہ ہو گی کیونکہ وہ اپنی اَولاد سمیت خُداوند کے مُبارک لوگوں کی نسل ہیں۔ 24اور یُوں ہو گا کہ مَیں اُن کے پُکارنے سے پہلے جواب دُوں گا اور وہ ہنُوز کہہ نہ چُکیں گے کہ مَیں سُن لُوں گا۔ 25بھیڑِیا اور برّہ اِکٹّھے چریں گے اور شیرِ بَبر بَیل کی مانِند بُھوسا کھائے گا اور سانپ کی خُوراک خاک ہو گی۔ وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے خُداوند فرماتا ہے۔
خُداوند قَوموں کی عدالت کرتا ہے
1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ آسمان میرا تخت ہے اور زمِین میرے پاؤں کی چَوکی۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے اور کَون سی جگہ میری آرام گاہ ہو گی؟ 2کیونکہ یہ سب چِیزیں تو میرے ہاتھ نے بنائِیں اور یُوں مَوجُود ہُوئِیں خُداوند فرماتا ہے لیکن مَیں اُس شخص پر نِگاہ کرُوں گا۔ اُسی پر جو غرِیب اور شِکستہ دِل ہے اور میرے کلام سے کانپ جاتا ہے۔
3جو بَیل ذبح کرتا ہے اُس کی مانِند ہے جو کِسی آدمی کو مار ڈالتا ہے اور جو برّہ کی قُربانی کرتا ہے اُس کے برابر ہے جو کُتّے کی گردن کاٹتا ہے۔ جو ہدیہ لاتا ہے گویا سُوّر کا لہُو گُذرانتا ہے۔ جو لُبان جلاتا ہے اُس کی مانِند ہے جو بُت کو مُبارک کہتا ہے۔ ہاں اُنہوں نے اپنی اپنی راہیں چُن لِیں اور اُن کے دِل اُن کی نفرتی چِیزوں سے مسرُور ہیں۔ 4مَیں بھی اُن کے لِئے آفتوں کو چُن لُوں گا اور جِن باتوں سے وہ ڈرتے ہیں اُن پر لاؤُں گا کیونکہ جب مَیں نے پُکارا تو کِسی نے جواب نہ دِیا۔ جب مَیں نے کلام کِیا تو اُنہوں نے نہ سُنا بلکہ اُنہوں نے وُہی کِیا جو میری نظر میں بُرا تھا اور وہ چِیز پسند کی جِس سے مَیں خُوش نہ تھا۔
5خُداوند کی بات سُنو اَے تُم جو اُس کے کلام سے کانپتے ہو! تُمہارے بھائی جو تُم سے کِینہ رکھتے ہیں اور میرے نام کی خاطِر تُم کو خارِج کر دیتے ہیں کہتے ہیں خُداوند کی تمجِید کرو تاکہ ہم تُمہاری خُوشی کو دیکھیں لیکن وُہی شرمِندہ ہوں گے۔ 6شہر سے ہجُوم کا شور! ہَیکل کی طرف سے ایک نِدا! خُداوند کی آواز ہے جو اپنے دُشمنوں کو بدلہ دیتا ہے۔
7پیشتر اِس سے کہ اُسے درد لگے اُس نے جنم دِیا اور اِس سے پہلے کہ اُس کو درد ہو اُس سے بیٹا پَیدا ہُؤا۔ 8اَیسی بات کِس نے سُنی؟ اَیسی چِیزیں کِس نے دیکِھیں؟ کیا ایک دِن میں کوئی مُلک پَیدا ہو سکتا ہے؟ کیا یکبارگی ایک قَوم پَیدا ہو جائے گی؟ کیونکہ صِیُّون کو درد لگے ہی تھے کہ اُس کی اَولاد پَیدا ہو گئی۔ 9خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اُسے وِلادت کے وقت تک لاؤُں اور پِھر اُس سے وِلادت نہ کراؤُں؟ تیرا خُدا فرماتا ہے کیا مَیں جو وِلادت تک لاتا ہُوں وِلادت سے باز رکُھّوں؟
10تُم یروشلیِم کے ساتھ خُوشی مُنائو اور اُس کے سبب سے شادمان ہو۔
اُس کے سب دوستو۔ جو اُس کے لِئے ماتم کرتے تھے اُس کے ساتھ نِہایت خُوش ہو۔
11تاکہ تُم دُودھ پِیو اور اُس کے تسلّی کے پِستانوں سے سیر ہو
تاکہ تُم نِچوڑو اور اُس کی شَوکت کی فراوانی سے حظّ اُٹھاؤ۔
12کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں سلامتی نہر کی مانِند اور قَوموں کی دَولت سَیلاب کی طرح اُس کے پاس رواں کرُوں گا تب تُم دُودھ پِیو گے اور بغل میں اُٹھائے جاؤ گے اور گُھٹنوں پر کُدائے جاؤ گے۔ 13جِس طرح ماں اپنے بیٹے کو دِلاسا دیتی ہے اُسی طرح مَیں تُم کو دِلاسا دُوں گا۔ یروشلیِم ہی میں تُم تسلّی پاؤ گے۔ 14اور تُم دیکھو گے اور تُمہارا دِل خُوش ہو گا اور تُمہاری ہڈِّیاں سبزہ کی مانِند نشو و نُما پائیں گی اور خُداوند کا ہاتھ اپنے بندوں پر ظاہِر ہو گا پر اُس کا قہر اُس کے دُشمنوں پر بھڑکے گا۔
15کیونکہ دیکھو خُداوند آگ کے ساتھ آئے گا اور اُس کے رتھ گِردباد کی مانِند ہوں گے تاکہ اپنے قہر کو جوش کے ساتھ اور اپنی تنبِیہہ کو آگ کے شُعلہ میں ظاہِر کرے۔ 16کیونکہ آگ سے اور اپنی تلوار سے خُداوند تمام بنی آدمؔ کا مُقابلہ کرے گا اور خُداوند کے مقتُول بُہت سے ہوں گے۔
17وہ جو باغوں کے وسط میں کِسی کے پِیچھے کھڑے ہونے کے لِئے اپنے آپ کو پاک و صاف کرتے ہیں جو سُؤر کا گوشت اور مکرُوہ چِیزیں اور چُوہے کھاتے ہیں خُداوند فرماتا ہے وہ باہم فنا ہو جائیں گے۔ 18اور مَیں اُن کے کام اور اُن کے منصُوبے جانتا ہُوں۔ وہ وقت آتا ہے کہ مَیں تمام قَوموں اور اہلِ لُغت کو جمع کرُوں گا اور وہ آئیں گے اور میرا جلال دیکھیں گے۔ 19تب مَیں اُن کے درمِیان ایک نِشان نصب کرُوں گا اور مَیں
اُن کو جو اُن میں سے بچ نِکلیں قَوموں کی طرف بھیجُوں گا یعنی ترسِیس اور پُول اور لُود کو جو تِیرانداز ہیں اور تُوبل اور یاواؔن کو اور دُور کے جزِیروں کو جِنہوں نے میری شُہرت نہیں سُنی اور میرا جلال نہیں دیکھا اور وہ قَوموں کے درمیان میرا جلال بیان کریں گے۔ 20اور خُداوند فرماتا ہے کہ وہ تُمہارے سب بھائیوں کو تمام قَوموں میں سے گھوڑوں اور رتھوں پر اور پالکِیوں میں اور خچّروں پر اور سانڈنیوں پر بِٹھا کر خُداوند کے ہدیہ کے لِئے یروشلیِم میں میرے کوہِ مُقدّس کو لائیں گے جِس طرح سے بنی اِسرائیل خُداوند کے گھر میں پاک برتنوں میں ہدیہ لاتے ہیں۔ 21اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُن میں سے بھی کاہِن اور لاوی ہونے کے لِئے لُوں گا۔
22خُداوند فرماتا ہے جِس طرح نیا آسمان اور نئی زمِین جو مَیں بناؤُں گا میرے حضُور قائِم رہیں گے اُسی طرح تُمہاری نسل اور تُمہارا نام باقی رہے گا۔ 23اور یُوں ہو گا خُداوند فرماتا ہے کہ ایک نئے چاند سے دُوسرے تک اور ایک سبت سے دُوسرے تک ہر فردِ بشر عِبادت کے لِئے میرے حضُور آئے گا۔ 24اور وہ نِکل نِکل کر اُن لوگوں کی لاشوں پر جو مُجھ سے باغی ہُوئے نظر کریں گے کیونکہ اُن کا کِیڑا نہ مَرے گا اور اُن کی آگ نہ بُجھے گی اور وہ تمام بنی آدمؔ کے لِئے نفرتی ہوں گے۔