Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

یرمِیاہ


یَرمِیاہ کی بُلاہٹ
1یَرمِیاؔہ بِن خِلقیاہ کی باتیں جو بِنیمِین کی مُملکت میں عنتُوتی کاہِنوں میں سے تھا۔ 2جِس پر خُداوند کا کلام شاہِ یہُوداؔہ یوسیاؔہ بِن امُون کے دِنوں میں اُس کی سلطنت کے تیرھویں سال میں نازِل ہُؤا۔ 3شاہِ یہُوداؔہ یہُویقِیم بِن یوسیاؔہ کے دِنوں میں بھی شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ بِن یوسیاؔہ کے گیارھویں سال کے تمام ہونے تک اہلِ یروشلیِم کے اسِیری میں جانے تک جو پانچویں مہِینے میں تھا نازِل ہوتا رہا۔
4تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 5اِس سے پیشتر کہ مَیں نے تُجھے بطن میں خلق کِیا۔ مَیں تُجھے جانتا تھا اور تیری وِلادت سے پہلے مَیں نے تُجھے مخصُوص کِیا اور قَوموں کے لِئے تُجھے نبی ٹھہرایا۔
6تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! دیکھ مَیں بول نہیں سکتا کیونکہ مَیں تو بچّہ ہُوں۔
7لیکن خُداوند نے مُجھے فرمایا یُوں نہ کہہ کہ مَیں بچّہ ہُوں کیونکہ جِس کِسی کے پاس مَیں تُجھے بھیجُوں گا تُو جائے گا اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤُں گا تُو کہے گا۔ 8تُو اُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔
9تب خُداوند نے اپنا ہاتھ بڑھا کر میرے مُنہ کو چُھؤا اور خُداوند نے مُجھے فرمایا دیکھ مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈال دِیا۔ 10دیکھ آج کے دِن مَیں نے تُجھے قَوموں پر اور سلطنتوں پر مُقرّر کِیا کہ اُکھاڑے اور ڈھائے اور ہلاک کرے اور گِرائے اور تعمِیر کرے اور لگائے۔
دو رویائیں
11پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا اَے یَرمِیاؔہ تُو کیا دیکھتا ہے؟
مَیں نے عرض کی کہ بادام کے درخت کی ایک شاخ دیکھتا ہُوں۔
12اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ تُو نے خُوب دیکھا کیونکہ مَیں اپنے کلام کو پُورا کرنے کے لِئے بیدار رہتا ہُوں۔
13دُوسری بار خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا تُو کیا دیکھتا ہے؟
مَیں نے عرض کی کہ اُبلتی ہُوئی دیگ دیکھتا ہُوں جِس کا مُنہ شِمال کی طرف سے ہے۔
14تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ شِمال کی طرف سے اِس مُلک کے تمام باشِندوں پر آفت آئے گی۔ 15کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! مَیں شِمال کی سلطنتوں کے تمام خاندانوں کو بُلاؤُں گا اور وہ آئیں گے اور ہر ایک اپنا تخت یروشلیِم کے پھاٹکوں کے مدخل پر اور اُس کی سب دِیواروں کے گِرداگِرد اور یہُوداؔہ کے تمام شہروں کے مُقابِل قائِم کرے گا۔ 16اور مَیں اُن کی ساری شرارت کے باعِث اُن پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے سامنے لُبان جلایا اور اپنی ہی دست کاری کو سِجدہ کِیا۔ 17اِس لِئے تُو اپنی کمر کَس کر اُٹھ کھڑا ہو اور جو کُچھ مَیں تُجھے فرماؤں اُن سے کہہ۔ اُن کے چِہروں کو دیکھ کر نہ ڈر۔ اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُجھے اُن کے سامنے سراسِیمہ کرُوں۔ 18کیونکہ دیکھ مَیں آج کے دِن تُجھ کو اِس تمام مُلک اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں اور اُس کے امِیروں اور اُس کے کاہِنوں اور مُلک کے لوگوں کے مُقابِل ایک فصِیل دار شہر اور لوہے کا سُتُون اور پِیتل کی دِیوار بناتا ہُوں۔ 19اور وہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تُجھے چُھڑانے کو تیرے ساتھ ہُوں۔
خُداوند اِسرائیل کی فِکر کرتا ہے
1پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا کہ 2تُو جا اور یروشلیِم کے کان میں پُکار کر کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
مَیں تیری جوانی کی اُلفت
اور تیرے بیاہ کی مُحبّت کو یاد کرتا ہُوں
کہ تُو بیابان یعنی بنجر زمِین میں میرے پِیچھے پِیچھے چلی۔
3اِسرائیل خُداوند کا مُقدّس اور اُس کی افزایش کا پہلا پَھل تھا۔
خُداوند فرماتا ہے اُسے نِگلنے والے سب مُجرِم ٹھہریں گے اُن پر آفت آئے گی۔
اِسرائیل کے آباؤاجداد کا گُناہ
4اَے اہلِ یعقُوبؔ اور اہلِ اِسرائیل کے سب خاندانو! خُداوند کا کلام سُنو۔ 5خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
تُمہارے باپ دادا نے مُجھ میں کَون سی بے اِنصافی پائی
جِس کے سبب سے وہ مُجھ سے دُور ہو گئے
اور بُطلان کی پیرَوی کر کے باطِل ہُوئے؟
6اور اُنہوں نے یہ نہ کہا کہ
خُداوند کہاں ہے
جو ہم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا
اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمِین میں سے
خُشکی اور مَوت کے سایہ کی سرزمِین میں سے
جہاں سے نہ کوئی گُذرتا
اور نہ کوئی بُود و باش کرتا تھا ہم کو لے آیا؟
7اور مَیں تُم کو باغوں والی زمِین میں لایا
کہ تُم اُس کے میوے اور اُس کے اچّھے پَھل کھاؤ
لیکن جب تُم داخِل ہُوئے
تو تُم نے میری زمِین کو ناپاک کر دِیا
اور میری مِیراث کو مکرُوہ بنایا۔
8کاہِنوں نے نہ کہا کہ
خُداوند کہاں ہے؟
اور اہلِ شرِیعت نے مُجھے نہ جانا
اور چرواہوں نے مُجھ سے سرکشی کی
اور نبِیوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی
اور اُن چِیزوں کی پَیروی کی جِن سے کُچھ فائِدہ نہیں۔
خُداوند کا اپنے لوگوں کے خِلاف مُقدّمہ
9اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے مَیں پِھر تُم سے جھگڑُوں گا
اور تُمہارے بیٹوں کے بیٹوں سے جھگڑا کرُوں گا۔
10کیونکہ پار گُذر کر کِتّیِم کے جزِیروں میں دیکھو
اور قِیداؔر میں قاصِد بھیج کر دریافت کرو
اور دیکھو کہ اَیسی بات کہِیں ہُوئی ہے؟
11کیا کِسی قَوم نے اپنے معبُودوں کو حالانکہ وہ خُدا نہیں بدل ڈالا؟
پر میری قَوم نے اپنے جلال کو بے فائِدہ چِیز سے بدلا۔
12خُداوند فرماتا ہے اَے آسمانو! اِس سے حَیران ہو۔
شِدّت سے تھرتھراؤ اور بِالکُل وِیران ہو جاؤ۔
13کیونکہ میرے لوگوں نے دو بُرائیاں کِیں۔
اُنہوں نے مُجھ آبِ حیات کے چشمہ کو ترک کر دِیا
اور اپنے لِئے حَوض کھودے ہیں۔ شِکستہ حَوض
جِن میں پانی نہیں ٹھہر سکتا۔
اِسرائیل کی بے وفائی کے نِتائج
14کیا اِسرائیل غُلام ہے؟
کیا وہ خانہ زاد ہے؟ وہ کِس لِئے لُوٹا گیا؟
15جوان شیرِ بَبر اُس پر غُرّائے اور گرجے
اور اُنہوں نے اُس کا مُلک اُجاڑ دِیا۔
اُس کے شہر جل گئے۔ وہاں کوئی بسنے والا نہ رہا۔
16بنی نُوف اور بنی تحفنیِس نے بھی
تیری کھوپڑی پھوڑی۔
17کیا تُو خُود ہی یہ اپنے اُوپر نہیں لائی
کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا
جب کہ وہ تیری راہبری کرتا تھا؟
18اور اب سِیحور کا پانی پِینے کو مِصرؔ کی راہ میں تُجھے کیا کام؟
اور دریایِ فراؔت کا پانی پِینے کو اسُور کی راہ میں تیرا کیا مطلب؟
19تیری ہی شرارت تیری تادِیب کرے گی
اور تیری برگشتگی تُجھ کو سزا دے گی۔
خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ
اور جان لے کہ یہ بُرا اور بے نِہایت بیجا کام ہے
کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا
اور تُجھ کو میرا خَوف نہیں۔
بنی اِسرائیل خُداوند کی پرستِش کرنے سے اِنکار کرتے ہیں
20کیونکہ مُدّت ہُوئی کہ تُو نے اپنے جُوئے کو توڑ ڈالا
اور اپنے بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے اور کہا کہ
مَیں تابِع نہ رہُوں گی۔
ہاں ہر ایک اُونچے پہاڑ پر
اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے
تُو بدکاری کے لِئے لیٹ گئی۔
21مَیں نے تو تُجھے کامِل تاک لگایا
اور عُمدہ بِیج بویا تھا
پِھر تُو کیونکر میرے لِئے بے حقِیقت جنگلی انگُور کا درخت ہو گئی؟
22ہر چند تُو اپنے کو سجّی سے دھوئے اور بُہت سا صابُون اِستعمال کرے
تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے
تیری شرارت کا داغ میرے حضُور عیان ہے۔
23تُو کیونکر کہتی ہے مَیں ناپاک نہیں ہُوں۔
مَیں نے بعلِیم کی پَیروی نہیں کی؟
وادی میں اپنی روِش دیکھ اور جو کُچھ تُو نے کِیا ہے معلُوم کر۔
تُو تیز رَو اُونٹنی کی مانِند ہے جو اِدھر اُدھر دَوڑتی ہے۔
24مادہ گورخر کی مانِند جو بیابان کی عادی ہے۔
جو شہوت کے جوش میں ہوا کو سُونگھتی ہے۔
اُس کی مَستی کی حالت میں کَون اُسے روک سکتا ہے؟
اُس کے طالِب ماندہ نہ ہوں گے۔
اُس کی مَستی کے ایّام میں وہ اُسے پا لیں گے۔
25تُو اپنے پاؤں کو برہنگی سے
اور اپنے حلق کو پِیاس سے بچا
لیکن تُو نے کہا کہ کُچھ اُمّید نہیں۔ ہرگِز نہیں
کیونکہ مَیں بے گانوں پر عاشِق ہُوں اور اُن ہی کے پِیچھے جاؤُں گی۔
اِسرائیل سزا کے لائِق ہے
26جِس طرح چور پکڑا جانے پر رُسوا ہوتا ہے اُسی طرح اِسرائیل کا گھرانا رُسوا ہُؤا۔ وہ اور اُس کے بادشاہ اور اُمرا اور کاہِن اور نبی۔ 27جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تُو میرا باپ ہے اور پتّھر سے کہ تُو نے مُجھے جنم دِیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف مُنہ نہ کِیا بلکہ پِیٹھ کی پر اپنی مُصِیبت کے وقت وہ کہیں گے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا۔
28لیکن تیرے بُت کہاں ہیں جِن کو تُو نے اپنے لِئے بنایا؟ اگر وہ تیری مُصِیبت کے وقت تُجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہُوداؔہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں۔ 29تُم مُجھ سے کیوں حُجّت کرو گے؟ تُم سب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے خُداوند فرماتا ہے۔ 30مَیں نے بے فائِدہ تُمہارے بیٹوں کو پِیٹا۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے۔ تُمہاری ہی تلوار پھاڑنے والے شیرِ بَبر کی طرح تُمہارے نبِیوں کو کھا گئی۔ 31اَے اِس پُشت کے لوگو! خُداوند کے کلام کا لِحاظ کرو۔ کیا مَیں اِسرائیل کے لِئے بیابان یا تارِیکی کی زمِین ہُؤا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے۔ پِھر تیرے پاس نہ آئیں گے؟ 32کیا کُنواری اپنے زیور یا دُلہن اپنی آرایش بُھول سکتی ہے؟ پر میرے لوگ تو مُدّتِ مدِید سے مُجھ کو بُھول گئے۔ 33تُو طلبِ عِشق میں اپنی راہ کو کَیسی آراستہ کرتی ہے! یقِیناً تُو نے فاحِشہ عَورتوں کو بھی اپنی راہیں سِکھائی ہیں۔ 34تیرے ہی دامن پر بے گُناہ مِسکِینوں کا خُون بھی پایا گیا۔ تُو نے اُن کو نقب لگاتے نہیں پکڑا
بلکہ اِن ہی سب باتوں کے سبب سے۔ 35تَو بھی تُو کہتی ہے مَیں بے قُصُور ہُوں۔ اُس کا غضب یقِیناً مُجھ پر سے ٹل جائے گا۔ دیکھ مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ تُو کہتی ہے مَیں نے گُناہ نہیں کِیا۔ 36تُو اپنی راہ بدلنے کو اَیسی بے قرار کیوں پِھرتی ہے؟ تُو مِصرؔ سے بھی شرمِندہ ہو گی جَیسے اسُور سے ہُوئی۔ 37وہاں سے بھی تُو اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر نِکلے گی کیونکہ خُداوند نے اُن کو جِن پر تُو نے اِعتماد کِیا حقِیر جانا اور تُو اُن سے کامیاب نہ ہو گی۔
بے وفا اِسرائیل
1کہتے ہیں کہ اگر کوئی مَرد اپنی بِیوی کو طلاق دے دے اور وہ اُس کے ہاں سے جا کر کِسی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو کیا وہ پہلا پِھر اُس کے پاس جائے گا؟ کیا وہ زمِین نِہایت ناپاک نہ ہو گی؟ لیکن تُو نے تو بُہت سے یاروں کے ساتھ بدکاری کی ہے۔ کیا اب بھی تُو میری طرف پِھرے گی؟ خُداوند فرماتا ہے۔ 2پہاڑوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھا اور دیکھ کَون سی جگہ ہے جہاں تُو نے بدکاری نہیں کی؟ تُو راہ میں اُن کے لِئے اِس طرح بَیٹھی جِس طرح بیابان میں عرب۔ تُو نے اپنی بدکاری اور شرارت سے زمِین کو ناپاک کِیا۔ 3اِس لِئے بارِش نہیں ہوتی اور آخِری برسات نہیں ہُوئی۔ تیری پیشانی فاحِشہ کی ہے اور تُجھ کو شرم نہیں آتی۔
4کیا تُو اب سے مُجھے پُکار کر نہ کہے گی اَے میرے باپ! تُو میری جوانی کا راہبر تھا؟ 5کیا اُس کا قہر ہمیشہ رہے گا؟ کیا وہ اُسے ابد تک رکھ چھوڑے گا؟ دیکھ تُو اَیسی باتیں تو کہہ چُکی لیکن جہاں تک تُجھ سے ہو سکا تُو نے بُرے کام کِئے۔
اِسرائیل اور یہُوداؔہ کو توبہ کرنی چاہئے
6اور یوسیاؔہ بادشاہ کے ایّام میں خُداوند نے مُجھ سے فرمایا کیا تُو نے دیکھا برگشتہ اِسرائیل نے کیا کِیا ہے؟ وہ ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے گئی اور وہاں بدکاری کی۔ 7اور جب وہ یہ سب کُچھ کر چُکی تو مَیں نے کہا وہ میری طرف واپس آئے گی پر وہ نہ آئی اور اُس کی بے وفا بہن یہُوداؔہ نے یہ حال دیکھا۔ 8پِھر مَیں نے دیکھا کہ جب برگشتہ اِسرائیل کی زِناکاری کے سبب سے مَیں نے اُس کو طلاق دے دی اور اُسے طلاق نامہ لِکھ دِیا تَو بھی اُس کی بے وفا بہن یہُوداؔہ نہ ڈری بلکہ اُس نے بھی جا کر بدکاری کی۔ 9اور اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اپنی بدکاری کی بُرائی سے زمِین کو ناپاک کِیا اور پتّھر اور لکڑی کے ساتھ زِناکاری کی۔ 10اور خُداوند فرماتا ہے کہ باوُجُود اِس سب کے اُس کی بے وفا بہن یہُوداؔہ سچّے دِل سے میری طرف نہ پِھری بلکہ رِیاکاری سے۔
11اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا برگشتہ اِسرائیل نے بے وفا یہُوداؔہ سے زِیادہ اپنے آپ کو صادِق ثابِت کِیا ہے۔ 12جا اور شِمال کی طرف یہ بات پُکار کر کہہ دے کہ خُداوند فرماتا ہے اَے برگشتہ اِسرائیل! واپس آ۔ مَیں تُجھ پر قہر کی نظر نہیں کرُوں گا کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں رحِیم ہُوں۔ میرا قہر دائِمی نہیں۔ 13صِرف اپنی بدکرداری کا اِقرار کر کہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے عاصی ہو گئی اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے غَیروں کے ساتھ اِدھر اُدھر آوارہ پِھری۔ خُداوند فرماتا ہے تُم میری آواز کے شِنوا نہ ہُوئے۔
14خُداوند فرماتا ہے اَے برگشتہ بچّو واپس آؤ! کیونکہ مَیں خُود تُمہارا مالِک ہُوں اور مَیں تُم کو ہر ایک شہر میں سے ایک اور ہر ایک گھرانے میں سے دو لے کر صِیُّون میں لاؤُں گا۔ 15اور مَیں تُم کو اپنے خاطِر خواہ چرواہے دُوں گا اور وہ تُم کو دانائی اور عقل مندی سے چرائیں گے۔ 16اور یُوں ہو گا خُداوند فرماتا ہے کہ جب اُن ایّام میں تُم مُلک میں بڑھو گے اور بُہت ہو گے تب وہ پِھر نہ کہیں گے کہ خُداوند کے عہد کا صندُوق۔ اُس کا خیال بھی کبھی اُن کے دِل میں نہ آئے گا۔ وہ ہرگِز اُسے یاد نہ کریں گے اور اُس کی زِیارت کو نہ جائیں گے اور اُس کی مرمّت نہ ہو گی۔ 17اُس وقت یروشلیِم خُداوند کا تخت کہلائے گا اور اُس میں یعنی یروشلیِم میں سب قَومیں خُداوند کے نام سے جمع ہوں گی اور وہ پِھر اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی نہ کریں گے۔ 18اُن ایّام میں یہُوداؔہ کا گھرانا اِسرائیل کے گھرانے کے ساتھ چلے گا۔ وہ مِل کر شِمال کے مُلک میں سے اُس مُلک میں جِسے مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو مِیراث میں دِیا آئیں گے۔
خُدا کے لوگوں کی بُت پرستی
19آہ! مَیں نے تو کہا تھا
مَیں تُجھ کو فرزندوں میں شامِل کر کے خُوش نُما مُلک
یعنی قَوموں کی نفِیس مِیراث تُجھے دُوں گا
اور تُو مُجھے باپ کہہ کر پُکارے گی اور تُو پِھر مُجھ سے برگشتہ نہ ہو گی۔
20لیکن خُداوند فرماتا ہے
اَے اِسرائیل کے گھرانے! جِس طرح بِیوی
بے وفائی سے اپنے شَوہر کو چھوڑ دیتی ہے
اُسی طرح تُو نے مُجھ سے بے وفائی کی ہے۔
21پہاڑوں پر بنی اِسرائیل کی گِریہ و زاری
اور مِنّت کی آواز سُنائی دیتی ہے
کیونکہ اُنہوں نے اپنی راہ ٹیڑھی کی
اور خُداوند اپنے خُدا کو بُھول گئے۔
22اَے برگشتہ فرزندو واپس آؤ!
مَیں تُمہاری برگشتگی کا چارہ کرُوں گا۔
دیکھ ہم تیرے پاس آتے ہیں کیونکہ تُو ہی اَے خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ 23فی الحقِیقت ٹِیلوں اور پہاڑوں پر کے ہجُوم سے کُچھ اُمّید رکھنا بے فائِدہ ہے۔ یقِیناً خُداوند ہمارے خُدا ہی میں اِسرائیل کی نجات ہے۔ 24لیکن اِس رُسوائی کے باعِث نے ہماری جوانی کے وقت سے ہمارے باپ دادا کے مال کو اور اُن کی بھیڑوں اور اُن کے بَیلوں اور اُن کے بیٹے اور بیٹِیوں کو نِگل لِیا ہے۔ 25ہم اپنی شرم میں لیٹیں اور رُسوائی ہم کو چِھپا لے کیونکہ ہم اور ہمارے باپ دادا اپنی جوانی کے وقت سے آج تک خُداوند اپنے خُدا کے خطاکار ہیں اور ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا نہیں ہُوئے۔
تَوبہ کے لِئے پُکار
1اَے اِسرائیل اگر تُو واپس آئے تو خُداوند فرماتا ہے اگر تُو میری طرف واپس آئے اور اپنی مکرُوہات کو میری نظر سے دُور کرے تو تُو آوارہ نہ ہو گا۔ 2اور اگر تُو سچّائی اور عدالت اور صداقت سے زِندہ خُداوند کی قَسم کھائے تو قَومیں اُس کے سبب سے اپنے آپ کو مُبارک کہیں گی اور اُس پر فخر کریں گی۔
3کیونکہ خُداوند یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے لوگوں کو یُوں فرماتا ہے کہ اپنی اُفتادہ زمِین پر ہل چلاؤ اور کانٹوں میں تُخم ریزی نہ کرو۔ 4اَے یہُوداؔہ کے لوگو اور یروشلیِم کے باشِندو! خُداوند کے لِئے اپنا خَتنہ کراؤ ہاں اپنے دِل کا خَتنہ کرو تا نہ ہو کہ تُمہاری بد اعمالی کے باعِث سے میرا قہر آگ کی مانِند شُعلہ زن ہو اور اَیسا بھڑکے کہ کوئی بُجھا نہ سکے۔
یہُوداؔہ پر حملہ کا خطرہ
5یہُوداؔہ میں اِشتہار دو اور یروشلیِم میں اِس کی مُنادی کرو
اور کہو کہ تُم مُلک میں نرسِنگا پُھونکو۔
بُلند آواز سے پُکارو اور کہو کہ جمع ہو کہ حصِین شہروں میں چلیں۔
6تُم صِیُّون ہی میں جھنڈا کھڑا کرو۔
پناہ لینے کو بھاگو اور دیر نہ کرو
کیونکہ مَیں بلا اور ہلاکتِ شدِید کو شِمال کی طرف سے لاتا ہُوں۔
7شیرِ بَبر جھاڑِیوں سے نِکلا ہے
اور قَوموں کے ہلاک کرنے والے نے کُوچ کِیا ہے۔
وہ اپنی جگہ سے نِکلا ہے کہ تیری زمِین کو وِیران کرے
تاکہ تیرے شہر وِیران ہوں
اور کوئی بسنے والا نہ رہے۔
8اِس لِئے ٹاٹ اوڑھ کر چھاتی پِیٹو اور واوَیلا کرو
کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید
ہم پر سے ٹل نہیں گیا۔
9اور خُداوند فرماتا ہے اُس وقت یُوں ہو گا کہ بادشاہ اور سردار بے دِل ہو جائیں گے اور کاہِن حَیرت زدہ اور نبی سراسِیمہ ہوں گے۔
10تب مَیں نے کہا افسوس اَے خُداوند خُدا یقِیناً تُو نے اِن لوگوں اور یروشلیِم کو یہ کہہ کر دغا دی کہ تُم سلامت رہو گے حالانکہ تلوار جان تک پُہنچ گئی ہے۔
11اُس وقت اِن لوگوں اور یروشلیِم سے یہ کہا جائے گا کہ بیابان کے پہاڑوں پر سے ایک خُشک ہوا میری دُخترِ قَوم کی طرف چلے گی۔ اُسانے اور صاف کرنے کے لِئے نہیں۔ 12بلکہ وہاں سے ایک نِہایت تُند ہوا میرے لِئے چلے گی۔ اب مَیں بھی اُن پر فتویٰ دُوں گا۔
یہُوداؔہ دُشمنوں کے نِرغے میں
13دیکھو وہ گھٹا کی طرح چڑھ آئے گا۔ اُس کے رتھ گِردباد کی مانِند اور اُس کے گھوڑے عُقابوں سے تیزتر ہیں۔ ہم پر افسوس! کہ ہائے ہم غارت ہو گئے۔
14اَے یروشلیِم! تُو اپنے دِل کو شرارت سے پاک کر تاکہ تُو رہائی پائے۔ بُرے خیالات کب تک تیرے دِل میں رہیں گے؟
15کیونکہ دان سے ایک آواز آتی ہے اور اِفرائِیم کے پہاڑ سے مُصِیبت کی خبر دیتی ہے۔ 16قَوموں کو خبر دو۔ دیکھو یروشلیِم کی بابت مُنادی کرو کہ مُحاصرہ کرنے والے دُور کے مُلک سے آتے ہیں اور یہُوداؔہ کے شہروں کے مُقابِل للکاریں گے۔ 17کھیت کے رکھوالوں کی مانِند وہ اُسے چاروں طرف سے گھیریں گے کیونکہ اُس نے مُجھ سے بغاوت کی خُداوند فرماتا ہے۔
18تیری چال اور تیرے کاموں سے یہ مُصِیبت تُجھ پر آئی ہے۔ یہ تیری شرارت ہے۔ یہ بُہت تلخ ہے کیونکہ یہ تیرے دِل تک پُہنچ گئی ہے۔
یرمیاہ اپنے لوگوں کے لِئے غم کرتا ہے
19ہائے میرا دِل! میرے پردۂِ دِل میں درد ہے۔
میرا دِل بے تاب ہے۔
مَیں چُپ نہیں رہ سکتا
کیونکہ اَے میری جان! تُو نے نرسِنگے کی آواز
اور لڑائی کی للکار سُن لی ہے۔
20شِکست پر شِکست کی خبر آتی ہے۔
یقِیناً تمام مُلک برباد ہو گیا۔
میرے خَیمے ناگہان
اور میرے پردے ایک دم میں غارت کِئے گئے۔
21مَیں کب تک یہ جھنڈا دیکُھوں
اور نرسِنگے کی آواز سنُوں؟
22فی الحقِیقت میرے لوگ احمق ہیں۔
اُنہوں نے مُجھے نہیں پہچانا۔
وہ بے شعُور بچّے ہیں اور اِمتیاز نہیں رکھتے
بُرے کام کرنے میں ہوشیار ہیں
پر نیکوکاری کی سمجھ نہیں رکھتے۔
آنے والی تباہی کی رُویا
23مَیں نے زمِین پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ
وِیران اور سُنسان ہے۔
افلاک کو بھی بے نُور پایا۔
24مَیں نے پہاڑوں پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ
وہ کانپ گئے
اور سب ٹِیلے مُتزلزل ہو گئے۔
25مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ کوئی آدمی نہیں
اور سب ہوائی پرِندے اُڑ گئے۔
26پِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زرخیز
زمِین بیابان ہو گئی
اور اُس کے سب شہر خُداوند کی حضُوری اور اُس
کے قہر کی شِدّت سے برباد ہو گئے۔
27کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ تمام مُلک وِیران ہو گا تَو بھی مَیں اُسے بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔
28اِسی لِئے زمِین ماتم کرے گی
اور اُوپر سے آسمان تارِیک ہو جائے گا
کیونکہ مَیں کہہ چُکا۔
مَیں نے اِرادہ کِیا ہے۔
مَیں اُس سے پشیمان نہ ہُوں گا
اور اُس سے باز نہ آؤُں گا۔
29سواروں اور تِیر اندازوں کے شور سے
تمام شہری بھاگ جائیں گے۔
وہ گھنے جنگلوں میں جا گُھسیں گے
اور چٹانوں پر چڑھ جائیں گے۔
سب شہر ترک کِئے جائیں گے
اور کوئی آدمی اُن میں نہ رہے گا۔
30تب اَے غارت شُدہ! تُو کیا کرے گی؟
اگرچہ تُو لال جوڑا پہنے۔
اگرچہ تُو زرِّین زیوروں سے آراستہ ہو۔
اگرچہ تُو اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگائے
تُو عبث اپنے آپ کو خُوب صُورت بنائے گی۔
تیرے عاشِق تُجھ کو حقِیر جانیں گے۔
وہ تیری جان کے طالِب ہوں گے۔
31کیونکہ مَیں نے اُس عَورت کی سی آواز سُنی ہے
جِسے درد لگے ہوں
اور اُس کی سی درد ناک آواز جِس کے پہلا بچّہ پَیدا ہو
یعنی دُخترِ صِیُّون کی آواز جو ہانپتی
اور اپنے ہاتھ پَھیلا کر کہتی ہے
ہائے! قاتِلوں کے سامنے میری جان بے تاب ہے۔
یروشلیِم کا گُناہ
1اب یروشلیِم کے کُوچوں میں اِدھر اُدھر گشت کرو
اور دیکھو اور دریافت کرو
اور اُس کے چَوکوں میں ڈُھونڈو
اگر کوئی آدمی وہاں مِلے جو اِنصاف کرنے والا
اور سچّائی کا طالِب ہو
تو مَیں اُسے مُعاف کرُوں گا۔
2اور اگرچہ وہ کہتے ہیں زِندہ خُداوند کی قَسم تَو بھی یقِیناً وہ جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔
3اَے خُداوند! کیا تیری آنکھیں سچّائی پر نہیں ہیں؟
تُو نے اُن کو مارا ہے پر اُنہوں نے افسوس نہیں کِیا۔
تُو نے اُن کو غارت کِیا پر وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے۔
اُنہوں نے اپنے چِہروں کو چٹان سے بھی زِیادہ سخت بنایا۔
اُنہوں نے واپس آنے سے اِنکار کِیا ہے۔
4تب مَیں نے کہا کہ یقِیناً یہ بیچارے جاہِل ہیں
کیونکہ یہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو نہیں جانتے۔
5مَیں بزُرگوں کے پاس جاؤُں گا
اور اُن سے کلام کرُوں گا
کیونکہ وہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو جانتے ہیں
لیکن اِنہوں نے جُؤا بِالکُل توڑ ڈالا
اور بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے۔
6اِس لِئے جنگل کا شیرِ بَبر اُن کو پھاڑے گا۔
بیابان کا بھیڑِیا اُن کو ہلاک کرے گا۔
چِیتا اُن کے شہروں کی گھات میں بَیٹھا رہے گا۔
جو کوئی اُن میں سے نِکلے پھاڑا جائے گا
کیونکہ اُن کی سرکشی بُہت ہُوئی اور اُن کی برگشتگی بڑھ گئی۔
7مَیں تُجھے کیونکر مُعاف کرُوں؟
تیرے فرزندوں نے مُجھ کو چھوڑا اور اُن کی قَسم
کھائی جو خُدا نہیں ہیں۔
جب مَیں نے اُن کو سیر کِیا
تو اُنہوں نے بدکاری کی اور پرے باندھ کر
قحبہ خانوں میں اِکٹّھے ہُوئے۔
8وہ پیٹ بھرے گھوڑوں کی مانِند ہو گئے۔
ہر ایک صُبح کے وقت اپنے پڑوسی کی بِیوی پر ہِنہنانے لگا۔
9خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا
اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟
10اُس کی دِیواروں پر چڑھ جاؤ اور توڑ ڈالو
لیکن بِالکُل برباد نہ کرو۔
اُس کی شاخیں کاٹ دو
کیونکہ وہ خُداوند کی نہیں ہیں۔
11اِس لِئے کہ خُداوند فرماتا ہے
اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے
نے مُجھ سے نِہایت بے وفائی کی۔
خُداوند اِسرائیل کو رَدّ کرتا ہے
12اُنہوں نے خُداوند کا اِنکار کِیا اور کہا کہ وہ نہیں ہے۔ ہم پر ہرگِز آفت نہ آئے گی اور تلوار اور کال کو ہم نہ دیکھیں گے۔ 13اور نبی محض ہوا ہو جائیں گے اور کلام اُن میں نہیں ہے۔ اُن کے ساتھ اَیسا ہی ہو گا۔ 14پس اِس لِئے کہ تُم یُوں کہتے ہو خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنے کلام کو تیرے مُنہ میں آگ اور اِن لوگوں کو لکڑی بناؤُں گا۔ اور وہ اِن کو بھسم کر دے گی۔
15اَے اِسرائیل کے گھرانے دیکھ مَیں ایک قَوم کو دُور سے تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔ وہ زبردست قَوم ہے۔ وہ قدِیم قَوم ہے۔ وہ اَیسی قَوم ہے جِس کی زُبان تُو نہیں جانتا اور اُن کی بات کو تُو نہیں سمجھتا۔ 16اُن کے ترکش کُھلی قبریں ہیں۔ وہ سب بہادُر مَرد ہیں۔ 17اور وہ تیری فصل کا اناج اور تیری روٹی جو تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کے کھانے کی تھی کھا جائیں گے۔ تیرے گائے بَیل اور تیری بھیڑ بکرِیوں کو چٹ کر جائیں گے۔ تیرے انگُور اور انجِیر نِگل جائیں گے۔ تیرے حصِین شہروں کو جِن پر تیرا بھروسا ہے تلوار سے وِیران کر دیں گے۔
18لیکن خُداوند فرماتا ہے اُن ایّام میں بھی مَیں تُم کو بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔ 19اور یُوں ہو گا کہ جب وہ کہیں گے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے یہ سب کُچھ ہم سے کیوں کِیا؟ تو تُو اُن سے کہے گا کہ جِس طرح تُم نے مُجھے چھوڑ دِیا اور اپنے مُلک میں غَیر معبُودوں کی عِبادت کی اُسی طرح تُم اُس مُلک میں جو تُمہارا نہیں ہے اجنبِیوں کی خِدمت کرو گے۔
خُداوند اپنی اُمّت کو خبردار کرتا ہے
20یعقُوب کے گھرانے میں اِس بات کا اِشتہار دو اور یہُوداؔہ میں اِس کی مُنادی کرو اور کہو۔ 21اب ذرا سُنو اَے نادان اور بے عقل لوگو جو آنکھیں رکھتے ہو پر دیکھتے نہیں۔ جو کان رکھتے ہو پر سُنتے نہیں۔ 22خُداوند فرماتا ہے کیا تُم مُجھ سے نہیں ڈرتے؟ کیا تُم میرے حضُور میں تھرتھراؤ گے نہیں جِس نے ریت کو سمُندر کی حد پر ابدی حُکم سے قائِم کِیا کہ وہ اُس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور ہر چند اُس کی لہریں اُچھلتی ہیں تَو بھی غالِب نہیں آتِیں اور ہر چند شور کرتی ہیں تَو بھی اُس سے تجاوُز نہیں کر سکتِیں؟ 23لیکن اِن لوگوں کے دِل باغی اور سرکش ہیں۔ اِنہوں نے سرکشی کی اور دُور ہو گئے۔ 24اِنہوں نے اپنے دِل میں نہ کہا کہ ہم خُداوند اپنے خُدا سے ڈریں جو پہلی اور پِچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے اور فصل کے مُقرّرہ ہفتوں کو ہمارے لِئے مَوجُود کر رکھتا ہے۔ 25تُمہاری بدکرداری نے اِن چِیزوں کو تُم سے دُور کر دِیا اور تُمہارے گُناہوں نے اچّھی چِیزوں کو تُم سے باز رکھّا۔
26کیونکہ میرے لوگوں میں شرِیر پائے جاتے ہیں۔ وہ پھندا لگانے والوں کی مانِند گھات میں بَیٹھتے ہیں۔ وہ جال پَھیلاتے اور آدمِیوں کو پکڑتے ہیں۔ 27جَیسے پِنجرا چِڑیوں سے بھرا ہو وَیسے ہی اُن کے گھر مکر سے پُر ہیں۔ پس وہ بڑے اور مال دار ہو گئے۔ 28وہ موٹے ہو گئے۔ وہ چِکنے ہیں۔ وہ بُرے کاموں میں سبقت لے جاتے ہیں۔ وہ فریاد یعنی یتِیموں کی فریاد نہیں سُنتے تاکہ اُن کا بھلا ہو اور مُحتاجوں کا اِنصاف نہیں کرتے۔
29خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا؟ اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟ 30مُلک میں ایک حَیرت افزا اور ہَولناک بات ہُوئی۔ 31نبی جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں اور کاہِن اُن کے وسِیلہ سے حُکمرانی کرتے ہیں اور میرے لوگ اَیسی حالت کو پسند کرتے ہیں۔ اب تُم اِس کے آخِر میں کیا کرو گے؟
یروشلیِم دُشمنوں کے مُحاصرہ میں
1اَے بنی بِنیمِین یروشلیِم میں سے پناہ کے لِئے بھاگ نِکلو اور تقُوؔع میں نرسِنگا پُھونکو اور بَیت ہکّرم میں آتِشِین علَم بُلند کرو کیونکہ شِمال کی طرف سے بلا اور بڑی تباہی آنے والی ہے۔ 2مَیں دُخترِ صِیُّون کو جو شکِیل اور نازنِین ہے ہلاک کرُوں گا۔ 3چرواہے اپنے گلّوں کو لے کر اُس کے پاس آئیں گے اور گِرداگِرد اُس کے مُقابِل خَیمے کھڑے کریں گے۔ ہر ایک اپنی جگہ میں چرائے گا۔ 4اُس سے جنگ کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو۔ اُٹھو دوپہر ہی کو چڑھ چلیں۔ ہم پر افسوس کیونکہ دِن ڈھلتا جاتا ہے اور شام کا سایہ بڑھتا جاتا ہے۔ 5اُٹھو رات ہی کو چڑھ چلیں اور اُس کے قصروں کو ڈھا دیں۔
6کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ درخت کاٹ ڈالو اور یروشلیِم کے مُقابِل دمدمہ باندھو۔ یہ شہر سزا کا سزاوار ہے۔ اِس میں ظُلم ہی ظُلم ہے۔ 7جِس طرح پانی چشمہ سے پُھوٹ نِکلتا ہے اُسی طرح شرارت اِس سے جاری ہے۔ ظُلم اور سِتم کی صدا اِس میں سُنی جاتی ہے۔ ہر دم میرے سامنے دُکھ درد اور زخم ہیں۔ 8اَے یروشلیِم! تربِیّت پذِیر ہو تا نہ ہو کہ میرا دِل تُجھ سے ہٹ جائے۔ نہ ہو کہ مَیں تُجھے وِیران اور غَیر آباد زمِین بنا دُوں۔
گردن کَش اِسرائیل
9ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِسرائیل کے بقِیّہ کو انگُور کی مانِند ڈُھونڈ کر توڑ لیں گے۔ تُو انگُور توڑنے والے کی طرح پِھر اپنا ہاتھ شاخوں میں ڈال۔
10مَیں کِس سے کہُوں اور کِس کو جتاؤُں تاکہ وہ سُنیں؟ دیکھ اُن کے کان نامختُون ہیں اور وہ سُن نہیں سکتے۔ دیکھ خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حقارت کا باعِث ہے۔ وہ اُس سے خُوش نہیں ہوتے۔ 11اِس لِئے مَیں خُداوند کے قہر سے لبریز ہُوں۔ مَیں اُسے ضبط کرتے کرتے تنگ آ گیا۔
بازاروں میں بچّوں پر اور جوانوں کی جماعت پر اُسے اُنڈیل دے کیونکہ شَوہر اپنی بِیوی کے ساتھ اور بُوڑھا کُہن سال کے ساتھ گرِفتار ہو گا۔ 12اور اُن کے گھر کھیتوں اور بِیوِیوں سمیت اَوروں کے ہو جائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنا ہاتھ اِس مُلک کے باشِندوں پر بڑھاؤُں گا۔ 13اِس لِئے کے چھوٹوں سے بڑوں تک سب کے سب لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغاباز ہے۔ 14کیونکہ وہ میرے لوگوں کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔ 15کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے۔ خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اُن کو سزا دُوں گا تو پست ہو جائیں گے۔
بنی اِسرائیل خُداوند کی راہ کو رَدّ کرتے ہیں
16خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ راستوں پر کھڑے ہو اور دیکھو اور پُرانے راستوں کی بابت پُوچھو کہ اچّھی راہ کہاں ہے؟ اُسی پر چلو اور تُمہاری جان راحت پائے گی
پر اُنہوں نے کہا ہم اُس پر نہ چلیں گے۔ 17اور مَیں نے تُم پر نِگہبان بھی مُقرّر کِئے اور کہا نرسِنگے کی آواز سُنو پر اُنہوں نے کہا ہم نہ سُنیں گے۔
18اِس لِئے اَے قَومو سُنو! اور اَے اہلِ مجمع معلُوم کرو کہ اُن کی کیا حالت ہے۔ 19اَے زمِین سُن! دیکھ مَیں اِن لوگوں پر آفت لاؤُں گا جو اِن کے اندیشوں کا پَھل ہے کیونکہ اِنہوں نے میرے کلام کو نہیں مانا اور میری شرِیعت کو ردّ کر دِیا ہے۔ 20اِس سے کیا فائِدہ کہ سبا سے لُبان اور دُور کے مُلک سے اگر میرے حضُور لاتے ہیں؟ تُمہاری سوختنی قُربانِیاں مُجھے پسند نہیں اور تُمہارے ذبِیحوں سے مُجھے خُوشی نہیں۔ 21اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ٹھوکر کِھلانے والی چِیزیں اِن لوگوں کی راہ میں رکھ دُوں گا اور باپ اور بیٹے باہم اُن سے ٹھوکر کھائیں گے ہمسائے اور اُن کے دوست ہلاک ہوں گے۔
شِمال کی طرف سے یلغار
22خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گُروہ آتی ہے اور اِنتِہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم برانگیختہ کی جائے گی۔ 23وہ تِیرانداز و نیزہ باز ہیں۔ وہ سنگ دِل اور بے رحم ہیں۔ اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے اور وہ گھوڑوں پر سوار ہیں۔ اَے دُخترِ صِیُّون! وہ جنگی مَردوں کی مانِند تیرے مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔
24ہم نے اِس کی شُہرت سُنی ہے۔ ہمارے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ہم زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتار ہیں۔ 25مَیدان میں نہ نِکلنا اور سڑک پر نہ جانا کیونکہ ہر طرف دُشمن کی تلوار کا خَوف ہے۔
26اَے میری بِنتِ قَوم! ٹاٹ اُوڑھ اور راکھ میں لیٹ۔ اپنے اِکلوتوں پر ماتم اور دِل خراش نَوحہ کر کیونکہ غارت گر ہم پر اچانک آئے گا۔ 27مَیں نے تُجھے اپنے لوگوں میں پرکھنے والا اور بُرج مُقرّر کِیا تاکہ تُو اُن کی روِشوں کو معلُوم کرے اور پرکھے۔ 28وہ سب کے سب نِہایت سرکش ہیں۔ وہ غِیبت کرتے ہیں۔ وہ تو تانبا اور لوہا ہیں۔ وہ سب کے سب مُعاملہ کے کھوٹے ہیں۔ 29دَھونکنی جل گئی۔ سِیسا آگ سے بھسم ہو گیا۔ صاف کرنے والے نے بے فائِدہ صاف کِیا کیونکہ شرِیر الگ نہیں ہُوئے۔ 30وہ مردُود چاندی کہلائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔
یرمِیاہ ہَیکل میں مُنادی کرتا ہے
1یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 2تُو خُداوند کے گھر کے پھاٹک پر کھڑا ہو اور وہاں اِس کلام کا اِشتِہار دے اور کہہ اَے یہُوداؔہ کے سب لوگو جو خُداوند کی عِبادت کے لِئے اِن پھاٹکوں سے داخِل ہوتے ہو خُداوند کا کلام سُنو! 3ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال درُست کرو تو مَیں تُم کو اِس مکان میں بساؤُں گا۔ 4جُھوٹی باتوں پر بھروسا نہ کرو اور یُوں نہ کہتے جاؤ کہ یہ ہے خُداوند کی ہَیکل۔ خُداوند کی ہَیکل۔ خُداوند کی ہَیکل۔
5کیونکہ اگر تُم اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال سراسر درُست کرو۔ اگر ہر آدمی اور اُس کے ہمسایہ میں پُورا اِنصاف کرو۔ 6اگر پردیسی اور یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اور اِس مکان میں بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ اور غَیر معبُودوں کی پَیروی جِس میں تُمہارا نُقصان ہے نہ کرو۔ 7تو مَیں تُم کو اِس مکان میں اور اِس مُلک میں بساؤُں گا جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا۔
8دیکھو تُم جُھوٹی باتوں پر جو بے فائِدہ ہیں بھروسا کرتے ہو۔ 9کیا تُم چوری کرو گے۔ خُون کرو گے۔ زِناکاری کرو گے جُھوٹی قَسم کھاؤ گے اور بعل کے لِئے بخُور جلاؤ گے اور غَیر معبُودوں کی جِن کو تُم نہیں جانتے تھے پَیروی کرو گے۔ 10اور میرے حضُور اِس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے آ کر کھڑے ہو گے اور کہو گے کہ ہم نے خلاصی پائی تاکہ یہ سب نفرتی کام کرو؟ 11کیا یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے تُمہاری نظر میں ڈاکُوؤں کا غار بن گیا؟ دیکھ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے خُود یہ دیکھا ہے۔ 12پس اب میرے اُس مکان کو جاؤ جو سَیلا میں تھا۔ جِس پر پہلے مَیں نے اپنے نام کو قائِم کِیا تھا اور دیکھو کہ مَیں نے اپنے لوگوں یعنی بنی اِسرائیل کی شرارت کے سبب سے اُس سے کیا کِیا۔ 13اور خُداوند فرماتا ہے اب چُونکہ تُم نے یہ سب کام کِئے مَیں نے بر وقت تُم کو کہا اور تاکِید کی پر تُم نے نہ سُنا اور مَیں نے تُم کو بُلایا پر تُم نے جواب نہ دِیا۔ 14اِس لِئے مَیں اِس گھر سے جو میرے نام سے کہلاتا ہے جِس پر تُمہارا اِعتماد ہے اور اِس مکان سے جِسے مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا وُہی کرُوں گا جو مَیں نے سَیلا سے کِیا ہے۔ 15اور مَیں تُم کو اپنے حضُور سے نِکال دُوں گا جِس طرح تُمہاری ساری برادری اِفرائِیم کی کُل نسل کو نِکال دِیا ہے۔
اِسرائیلی قَوم کی نافرمانی
16پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور اِن کے واسطے آواز بُلند نہ کر اور مُجھ سے مِنّت اور شِفاعت نہ کر کیونکہ مَیں تیری نہ سنُوں گا۔ 17کیا تُو نہیں دیکھتا کہ وہ یہُوداؔہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں کیا کرتے ہیں؟ 18بچّے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آگ سُلگاتے ہیں اور عَورتیں آٹا گُوندھتی ہیں تاکہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے روٹِیاں پکائیں اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپا کر مُجھے غضب ناک کریں۔ 19خُداوند فرماتا ہے کیا وہ مُجھ ہی کو غضب ناک کرتے ہیں؟ کیا وہ اپنی ہی رُوسِیاہی کے لِئے نہیں کرتے؟ 20اِسی واسطے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہر و غضب اِس مکان پر اور اِنسان اور حَیوان اور مَیدان کے درختوں پر اور زمِین کی پَیداوار پر اُنڈیل دِیا جائے گا اور وہ بھڑکے گا اور بُجھے گا نہیں۔
21ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبِیحوں پر اپنی سوختنی قُربانِیاں بھی بڑھاؤ اور گوشت کھاؤ۔ 22کیونکہ جِس وقت مَیں تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا اُن کو سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کی بابت کُچھ نہیں کہا اور حُکم نہیں دِیا۔ 23بلکہ مَیں نے اُن کو یہ حُکم دِیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شِنوا ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میرے لوگ ہو گے اور جِس راہ کی مَیں تُم کو ہدایت کرُوں اُس پر چلو تاکہ تُمہارا بھلا ہو۔ 24لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور اپنے بُرے دِل کی سختی پر چلے اور برگشتہ ہُوئے اور آگے نہ بڑھے۔ 25جب سے تُمہارے باپ دادا مُلکِ مِصرؔ سے نِکل آئے اب تک مَیں نے تُمہارے پاس اپنے سب خادِموں یعنی نبِیوں کو بھیجا۔ مَیں نے اُن کو ہمیشہ بر وقت بھیجا۔ 26لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بُرائی کی۔
27تُو یہ سب باتیں اُن سے کہے گا لیکن وہ تیری نہ سُنیں گے۔ تُو اُن کو بُلائے گا لیکن وہ تُجھے جواب نہ دیں گے۔ 28پس تُو اُن سے کہہ دے کہ یہ وہ قَوم ہے جو خُداوند اپنے خُدا کی آواز کی شِنوا اور تربِیّت پذِیر نہ ہُوئی۔ سچّائی نیست ہو گئی اور اُن کے مُنہ سے جاتی رہی۔
ہنُّوم کی وادی میں بدکاریاں
29اپنے بال کاٹ کر پھینک دے
اور پہاڑوں پر جا کر نَوحہ کر
کیونکہ خُداوند نے اُن لوگوں کو جِن پر اُس کا قہر ہے
رَدّ اور ترک کر دِیا ہے۔
30اِس لِئے کہ بنی یہُوداؔہ نے میری نظر میں بُرائی کی۔ خُداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔ 31اور اُنہوں نے تُوفت کے اُونچے مقام بِن ہنُّوؔم کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں جلائیں جِس کا مَیں نے حُکم نہیں دِیا اور میرے دِل میں اِس کا خیال بھی نہ آیا تھا۔ 32اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ تُوفت کہلائے گی نہ بِن ہنُّوؔم کی وادی بلکہ وادیِ قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے تُوفت میں دفن کریں گے۔ 33اور اِس قَوم کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی اور اُن کو کوئی نہ ہنکائے گا۔ 34تب مَیں یہُوداؔہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کرُوں گا کیونکہ یہ مُلک وِیران ہو جائے گا۔
1خُداوند فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ یہُوداؔہ کے بادشاہوں اور اُس کے سرداروں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں کی ہڈِّیاں اُن کی قبروں سے نِکال لائیں گے۔ 2اور اُن کو سُورج اور چاند اور تمام اجرامِ فلک کے سامنے جِن کو وہ دوست رکھتے اور جِن کی خِدمت و پَیروی کرتے تھے جِن سے وہ صلاح لیتے تھے اور جِن کو سِجدہ کرتے تھے بِچھائیں گے۔ وہ نہ جمع کی جائیں گی نہ دفن ہوں گی بلکہ رُویِ زمِین پر کھاد بنیں گی۔ 3اور وہ سب لوگ جو اِس بُرے گھرانے میں سے باقی بچ رہیں گے اُن سب مکانوں میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں مَوت کو زِندگی سے زِیادہ چاہیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
گُناہ اور سزا
4اور تُو اُن سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا لوگ گِر کر پِھر نہیں اُٹھتے؟ کیا کوئی برگشتہ ہو کر واپس نہیں آتا؟ 5پِھر یروشلیِم کے یہ لوگ کیوں ہمیشہ کی برگشتگی پر اڑے ہیں؟ وہ مکر سے لِپٹے رہتے ہیں اور واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔ 6مَیں نے کان لگایا اور سُنا۔ اُن کی باتیں ٹِھیک نہیں۔ کِسی نے اپنی بُرائی سے تَوبہ کر کے نہیں کہا کہ مَیں نے کیا کِیا؟ ہر ایک اپنی راہ کو پِھرتا ہے جِس طرح گھوڑا لڑائی میں سرپٹ دَوڑتا ہے۔ 7ہاں ہوائی لقلق اپنے مُقرّرہ وقتوں کو جانتا ہے اور قُمری اور ابابِیل اور کُلنگ اپنے آنے کا وقت پہچان لیتے ہیں لیکن میرے لوگ خُداوند کے احکام کو نہیں پہچانتے۔ 8تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم تو دانِش مند ہیں اور خُداوند کی شرِیعت ہمارے پاس ہے؟ لیکن دیکھ لِکھنے والوں کے باطِل قلم نے بطالت پَیدا کی ہے۔ 9دانِش مند شرمِندہ ہُوئے۔ وہ حَیران ہُوئے اور پکڑے گئے۔ دیکھ اُنہوں نے خُداوند کے کلام کو رَدّ کِیا۔ اُن میں کَیسی دانائی ہے؟ 10پس مَیں اُن کی بِیویاں اَوروں کو اور اُن کے کھیت اُن کو دُوں گا جو اُن پر قابِض ہوں گے کیونکہ وہ سب چھوٹے سے بڑے تک لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغاباز ہے۔ 11اور وہ میری بِنتِ قَوم کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔ 12کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں۔ اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے۔ خُداوند فرماتا ہے جب اُن کو سزا مِلے گی تو وہ پست ہو جائیں گے۔
13خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کرُوں گا۔ نہ تاک میں انگُور لگیں گے اور نہ انجِیر کے درخت میں انجِیر بلکہ پتّے بھی سُوکھ جائیں گے اور جو کُچھ مَیں نے اُن کو دِیا جاتا رہے گا۔
14ہم کیوں چُپ چاپ بَیٹھے ہیں؟ آؤ اِکٹّھے ہو کر مُحکم شہروں میں بھاگ چلیں اور وہاں چُپ ہو رہیں کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا نے ہم کو چُپ کرایا اور ہم کو اِندراین کا پانی پِینے کو دِیا ہے۔ اِس لِئے کہ ہم خُداوند کے گُنہگار ہیں۔ 15سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت! 16اُس کے گھوڑوں کے فرّانے کی آواز دان سے سُنائی دیتی ہے۔ اُس کے جنگی گھوڑوں کے ہِنہنانے کی آواز سے تمام زمِین کانپ گئی کیونکہ وہ آ پُہنچے ہیں اور زمِین کو اور سب کُچھ جو اُس میں ہے اور شہر کو بھی اُس کے باشِندوں سمیت کھا جائیں گے۔
17کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھو مَیں تُمہارے درمِیان سانپ اور افعی بھیجُوں گا جِن پر منتر کارگر نہ ہو گا اور وہ تُم کو کاٹیں گے۔
یَرمِیاہ اپنے لوگوں کے لِئے غم کرتا ہے
18کاش کہ مَیں غم سے تسلّی پاتا!
میرا دِل مُجھ میں سُست ہو گیا۔
19دیکھ میری بِنتِ قَوم کے نالہ کی آواز دُور کے مُلک سے آتی ہے۔
کیا خُداوند صِیُّون میں نہیں؟
کیا اُس کا بادشاہ اُس میں نہیں؟
اُنہوں نے کیوں اپنی تراشی ہُوئی مُورتوں سے
اور بے گانہ معبُودوں سے مُجھ کو غضب ناک کِیا؟
20فصل کاٹنے کا وقت گُذرا۔ گرمی کے ایّام تمام ہُوئے
اور ہم نے رہائی نہیں پائی۔
21اپنی بِنتِ قَوم کی شِکستگی کے سبب سے مَیں شِکستہ حال ہُؤا۔
مَیں کُڑھتا رہتا ہُوں۔ حَیرت نے مُجھے دبا لِیا۔
22کیا جِلعاد میں رَوغنِ بلسان نہیں ہے؟
کیا وہاں کوئی طبِیب نہیں؟
میری بِنتِ قَوم کیوں شِفا نہیں پاتی؟
1کاش کہ میرا سر پانی ہوتا
اور میری آنکھیں آنسُوؤں کا چشمہ
تاکہ مَیں اپنی بِنتِ قَوم کے مقتُولوں پر
شب و روز ماتم کرتا!
2کاش کہ میرے لِئے بیابان میں مُسافِر خانہ ہوتا
تاکہ مَیں اپنی قَوم کو چھوڑ دیتا اور اُن میں سے نِکل جاتا!
کیونکہ وہ سب بدکار اور دغاباز جماعت ہیں۔
3وہ اپنی زُبان کو ناراستی کی کمان بناتے ہیں۔
وہ مُلک میں زورآور ہو گئے ہیں لیکن راستی کے لِئے نہیں
کیونکہ وہ بُرائی سے بُرائی تک بڑھتے جاتے ہیں
اور مُجھ کو نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے۔
4ہر ایک اپنے ہمسایہ سے ہوشیار رہے
اور تُم کِسی بھائی پر اِعتماد نہ کرو
کیونکہ ہر ایک بھائی دغابازی سے دُوسرے کی جگہ لے لے گا
اور ہر ایک ہمسایہ غَیبت کرتا پِھرے گا۔
5اور ہر ایک اپنے ہمسایہ کو فریب دے گا
اور سچ نہ بولے گا۔
اُنہوں نے اپنی زُبان کو جُھوٹ بولنا سِکھایا ہے
اور بدکرداری میں جانفشانی کرتے ہیں۔
6تیرا مسکن فریب کے درمِیان ہے۔
خُداوند فرماتا ہے فریب ہی سے وہ مُجھ کو جاننے سے اِنکار کرتے ہیں۔
7اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ مَیں اُن کو پِگھلا ڈالُوں گا
اور اُن کو آزماؤُں گا
کیونکہ اپنی بِنتِ قَوم سے اَور کیا کرُوں؟
8اُن کی زُبان مُہلِک تِیر ہے۔
اُس سے دغا کی باتیں نِکلتی ہیں۔
اپنے ہمسایہ کو مُنہ سے تو سلام کہتے ہیں
پر باطِن میں اُس کی گھات میں بَیٹھتے ہیں۔
9خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے اُن کو سزا نہ دُوں گا؟
کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتِقام نہ لے گی؟
10مَیں پہاڑوں کے لِئے گِریہ و زاری
اور بیابان کی چراگاہوں کے لِئے نَوحہ کرُوں گا
کیونکہ وہ یہاں تک جل گئِیں کہ کوئی اُن میں قدم نہیں رکھتا۔
چَوپایوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی۔
ہوا کے پرِندے اور مویشی بھاگ گئے۔ وہ چلے گئے۔
11مَیں یروشلیِم کو کھنڈر
اور گِیدڑوں کا مسکن بنا دُوں گا
اور یہُوداؔہ کے شہروں کو اَیسا وِیران کرُوں گا کہ
کوئی باشِندہ نہ رہے گا۔
12صاحِبِ حِکمت آدمی کَون ہے کہ اِسے سمجھے؟ اور وہ جِس سے خُداوند کے مُنہ نے فرمایا کہ اِس بات کا اِعلان کرے؟ کہ یہ سرزمِین کِس لِئے وِیران ہُوئی اور بیابان کی مانِند جل گئی کہ کوئی اِس میں قدم نہیں رکھتا؟
13اور خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری شرِیعت کو جو مَیں نے اُن کے آگے رکھّی تھی ترک کر دِیا اور میری آواز کو نہ سُنا اور اُس کے مُطابِق نہ چلے۔ 14بلکہ اُنہوں نے اپنے ہٹّی دِلوں کی اور بعلیم کی پَیروی کی جِس کی اُن کے باپ دادا نے اُن کو تعلِیم دی تھی۔ 15اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِن کو ہاں اِن لوگوں کو ناگدَونا کھِلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا۔ 16اور اِن کو اُن قَوموں میں جِن کو نہ یہ نہ اِن کے باپ دادا جانتے تھے تِتّربِتّر کرُوں گا اور تلوار اِن کے پِیچھے بھیج کر اِن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔
یروشلیِم کے باشندے مدد کے لِئے پُکارتے ہیں
17ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
سوچو اور ماتم کرنے والی عَورتوں کو بُلاؤ کہ آئیں
اور ماہِر عَورتوں کو بُلوا بھیجو کہ وہ بھی
آئیں۔
18اور جلدی کریں اور ہمارے لِئے نَوحہ اُٹھائیں
تاکہ ہماری آنکھوں سے آنسُو جاری ہوں اور
ہماری پلکوں سے سَیلابِ اشک بہہ نِکلے۔
19یقِیناً صِیُّون سے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے۔
ہم کَیسے غارت ہُوئے!
ہم سخت رُسوا ہُوئے
کیونکہ ہم وطن سے آوارہ ہُوئے اور ہمارے گھر گِرا دِئے گئے۔
20اَے عَورتو! خُداوند کا کلام سُنو
اور تُمہارے کان اُس کے مُنہ کی بات قبُول کریں
اور تُم اپنی بیٹِیوں کو نَوحہ گری
اور اپنی پڑوسنوں کو مرثِیہ خوانی سِکھاؤ۔
21کیونکہ مَوت ہماری کِھڑکیوں میں چڑھ آئی ہے
اور ہمارے قصروں میں گُھس بَیٹھی ہے
تاکہ باہر بچّوں کو
اور بازاروں میں جوانوں کو کاٹ ڈالے۔
22کہہ دے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
آدمِیوں کی لاشیں مَیدان میں
کھاد کی طرح گِریں گی
اور اُس مُٹّھی بھر کی مانِند ہوں گی جو فصل کانٹے
والے کے پِیچھے رہ جائے
جِسے کوئی جمع نہیں کرتا۔
23خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
نہ صاحِبِ حِکمت اپنی حِکمت پر
اور نہ قَوی اپنی قُوّت پر
اور نہ مال دار اپنے مال پر فخر کرے۔
24لیکن جو فخر کرتا ہے
اِس پر فخر کرے کہ وہ سمجھتا اور مُجھے جانتا ہے
کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جو دُنیا میں شفقت و عدل
اور راست بازی کو عمل میں لاتا ہُوں
کیونکہ میری خُوشنُودی اِن ہی باتوں میں ہے
خُداوند فرماتا ہے۔
25دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں سب مختُونوں کو نامختُونوں کے طَور پر سزا دُوں گا۔ 26مِصرؔ اور یہُوداؔہ اور ادُوؔم اور بنی عمُّون اور موآب کو اور اُن سب کو جو گاؤ دُم داڑھی رکھتے ہیں جو بیابان کے باشِندے ہیں کیونکہ یہ سب قَومیں نامختُون ہیں اور اِسرائیل کا سارا گھرانا دِل کا نامختُون ہے۔
بُت پرستی اور حقِیقی پرستِش کا موازنہ
1اَے اِسرائیل کے گھرانے! وہ کلام جو خُداوند تُم سے کرتا ہے سُنو۔ 2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
تُم دِیگر اقوام کی روِش نہ سِیکھو
اور آسمانی علامات سے ہِراسان نہ ہو
اگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہِراسان ہوتی ہیں۔
3کیونکہ اُن کے آئِین بطالت ہیں
چُنانچہ کوئی جنگل میں کُلہاڑی سے درخت کاٹتا ہے
جو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔
4وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیں
اور اُس میں ہتھوڑوں سے میخیں لگا کر اُسے
مضبُوط کرتے ہیں تاکہ قائِم رہے۔
5وہ کھجُور کی مانِند مخرُوطی سُتُون ہیں
پر بولتے نہیں۔
اُن کو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے
کیونکہ وہ چل نہیں سکتے۔
اُن سے نہ ڈرو
کیونکہ وہ نُقصان نہیں پُہنچا سکتے اور اُن سے
فائِدہ بھی نہیں پُہنچ سکتا۔
6اَے خُداوند! تیرا کوئی نظِیر نہیں۔ تُو عظِیم ہے
اور قُدرت کے سبب سے تیرا نام بزُرگ ہے۔
7اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سے نہ ڈرے؟
یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہے
کیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کی
تمام مُملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔
8مگر وہ سب حَیوانِ خصلت اور احمق ہیں۔
بُتوں کی تعلِیم کیا۔ وہ تو لکڑی ہیں!
9ترسِیس سے چاندی کا پِیٹا ہُؤا پتّر
اور اُوفاؔز سے سونا آتا ہے
جو کارِیگر کی کارِیگری اور سُنار کی دست کاری ہے۔
اُن کا لِباس نِیلا اور ارغوانی ہے
اور یہ سب کُچھ ماہِر اُستادوں کی دست کاری ہے۔
10لیکن خُداوند سچّا خُدا ہے۔
وہ زِندہ خُدا
اور ابدی بادشاہ ہے۔
اُس کے قہر سے زمِین تھرتھراتی ہے
اور قَوموں میں اُس کے قہر کی تاب نہیں۔
11تُم اُن سے یُوں کہنا کہ یہ معبُود جِنہوں نے آسمان اور زمِین کو نہیں بنایا زمِین پر سے اور آسمان کے نِیچے سے نیست ہو جائیں گے۔
خُداوند کی سِتایش کا گِیت
12اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا۔
اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا
اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔
13اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے
اور وہ زمِین کی اِنتِہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔
وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے
اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔
14ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے۔
ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے
کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے۔
اُن میں دَم نہیں۔
15وہ باطِل فعلِ فریب ہیں۔
سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
16یعقُوبؔ کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں
کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے
اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔
ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
آنے والی اَسیِری
17اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔ 18کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔
19ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہے
اور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشت کرنا ہے۔
20میرا خَیمہ غارت کِیا گیا
اور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں۔
میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہ ہیں نہیں۔
اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرے
اور میرے پردے لگائے۔
21کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئے
اور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئے
اِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئے
اور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔
22دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کی آواز آتی ہے
تاکہ یہُوداؔہ کے شہروں کو اُجاڑ کر
گِیدڑوں کا مسکن بنائے۔
23اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہ
اُس کے اِختیار میں نہیں۔
اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائی نہیں کر سکتا۔
24اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے۔
اپنے قہر سے نہیں۔
نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔
25اَے خُداوند! اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں جانتِیں
اور اُن گھرانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے
اپنا قہر اُنڈیل دے
کیونکہ وہ یعقُوب کو کھا گئے۔ وہ اُسے نِگل گئے
اور چٹ کر گئے
اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا۔
یَرمِیاہ اور عہد
1یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 2کہ تُم اِس عہد کی باتیں سُنو اور بنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں سے بیان کرو۔ 3اور تُو اُن سے کہہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ لَعنت اُس اِنسان پر جو اِس عہد کی باتیں نہیں سُنتا۔ 4جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے اُس وقت فرمائِیں جب مَیں اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے لوہے کے تنُور سے یہ کہہ کر نِکال لایا کہ تُم میری آواز کی فرمانبرداری کرو اور جو کُچھ مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے اُس پر عمل کرو تو تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔ 5تاکہ مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی کہ مَیں اُن کو اَیسا مُلک دُوں گا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہو جَیسا کہ آج کے دِن ہے پُورا کرُوں۔
تب مَیں نے جواب مَیں کہا اَے خُداوند! آمِین۔
6پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُوداؔہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں اِن سب باتوں کی مُنادی کر اور کہہ کہ اِس عہد کی باتیں سُنو اور اُن پر عمل کرو۔ 7کیونکہ مَیں تُمہارے باپ دادا کو جِس دِن سے مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا آج تک تاکِید کرتا اور بر وقت جتاتا اور کہتا رہا کہ میری سُنو۔ 8پر اُنہوں نے کان نہ لگایا اور شِنوا نہ ہُوئے بلکہ ہر ایک نے اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی کی۔ اِس لِئے مَیں نے اِس عہد کی سب باتیں جِن پر عمل کرنے کا اُن کو حُکم دِیا تھا اور اُنہوں نے نہ کِیا اُن پر پُوری کِیں۔
9تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُوداؔہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سازِش پائی جاتی ہے۔ 10وہ اپنے باپ دادا کی بدکرداری کی طرف جِنہوں نے میری باتیں سُننے سے اِنکار کِیا پِھر گئے اور غَیر معبُودوں کے پَیرو ہو کر اُن کی عِبادت کی۔ اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے نے اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا تھا توڑ دِیا۔ 11اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن پر اَیسی بلا لاؤُں گا جِس سے وہ بھاگ نہ سکیں گے اور وہ مُجھے پُکاریں گے پر مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔ 12تب یہُوداؔہ کے شہر اور یروشلیِم کے باشِندے جائیں گے اور اُن معبُودوں کو جِن کے آگے وہ بخُور جلاتے ہیں پُکاریں گے پر وہ مُصِیبت کے وقت اُن کو ہرگِز نہ بچائیں گے۔ 13کیونکہ اَے یہُوداؔہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں اور جِتنے یروشلیِم کے کُوچے ہیں اُتنے ہی تُم نے اُس رُسوائی کے باعِث کے لِئے مذبحے بنائے یعنی بعل کے لِئے بخُور جلانے کی قُربان گاہیں۔ 14پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور نہ اِن کے واسطے اپنی آواز بُلند کر اور نہ مِنّت کر کیونکہ جب یہ اپنی مُصِیبت میں مُجھے پُکاریں گے مَیں اِن کی نہ سنُوں گا۔
15میرے گھر میں میری محبُوبہ کو کیا کام جب کہ وہ بکثرت شرارت کر چُکی؟ کیا مَنّت اور مُقدّس گوشت تیری شرارت کو دُور کریں گے؟ کیا تُو اِن کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گی؟ تُو شرارت کر کے خُوش ہوتی ہے۔ 16خُداوند نے خُوش میوہ ہرا زَیتُون تیرا نام رکھّا۔ اُس نے بڑے ہنگامہ کی آواز ہوتے ہی اُسے آگ لگا دی اور اُس کی ڈالِیاں توڑ دی گئِیں۔
17کیونکہ ربُّ الافواج نے جِس نے تُجھے لگایا تُجھ پر بلا کا حُکم کِیا۔ اُس بدی کے سبب سے جو اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے نے اپنے حق میں کی کہ بعل کے لِئے بخُور جلا کر مُجھے غضب ناک کِیا۔
یَرمِیاہ کی جان لینے کی سازِش
18خُداوند نے مُجھ پر ظاہِر کِیا اور مَیں جان گیا۔ تب تُو نے مُجھے اُن کے کام دِکھائے۔ 19لیکن مَیں اُس پالتُو برّہ کی مانِند تھا جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور مُجھے معلُوم نہ تھا کہ اُنہوں نے میرے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ درخت کو اُس کے پَھل سمیت نیست کریں اور اُسے زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالیں تاکہ اُس کے نام کا ذِکر تک باقی نہ رہے۔
20اَے ربُّ الافواج! جو صداقت سے عدالت کرتا ہے جو دِل و دِماغ کو جانچتا ہے اُن سے اِنتقام لے کر مُجھے دِکھا کیونکہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ ہی پر ظاہِر کِیا ہے۔
21اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے عنتوت کے لوگوں کی بابت جو یہ کہہ کر تیری جان کے خواہاں ہیں کہ خُداوند کا نام لے کر نبُوّت نہ کر تاکہ تُو ہمارے ہاتھ سے نہ مارا جائے۔ 22ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو سزا دُوں گا۔ جوان تلوار سے مارے جائیں گے۔ اُن کے بیٹے بیٹِیاں کال سے مَریں گے۔ 23اور اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا کیونکہ مَیں عنتوت کے لوگوں پر اُن کی سزا کے سال میں آفت لاؤُں گا۔
یَرمِیاہ خُداوند سے بَحث کرتا ہے
1اَے خُداوند! اگر مَیں تیرے ساتھ حُجّت کرُوں
تو تُو ہی صادِق ٹھہرے گا
تَو بھی مَیں تُجھ سے اِس امر پر بحث کرنا چاہتا ہُوں کہ
شرِیر اپنی روِش میں کیوں کامیاب ہوتے ہیں؟
سب دغاباز کیوں آرام سے رہتے ہیں؟
2تُو نے اُن کو لگایا اور اُنہوں نے جڑ پکڑ لی۔
وہ بڑھ گئے بلکہ برومند ہُوئے۔
تُو اُن کے مُنہ سے نزدِیک
پر اُن کے دِلوں سے دُور ہے۔
3لیکن اَے خُداوند! تُو مُجھے جانتا ہے۔
تُو نے مُجھے دیکھا
اور میرے دِل کو جو تیری طرف ہے آزمایا ہے۔
تُو اُن کو بھیڑوں کی مانِند ذبح ہونے کے لِئے کھینچ کر نِکال
اور قتل کے دِن کے لِئے اُن کو مخصُوص کر۔
4اہلِ زمِین کی شرارت سے زمِین کب تک ماتم کرے
اور تمام مُلک کی روئیدگی پژمُردہ ہو؟
چرِندے اور پرِندے غارت ہو گئے
کیونکہ اُنہوں نے کہا وہ ہمارا انجام نہ دیکھے گا۔
5اگر تُو پِیادوں کے ساتھ دَوڑا اور اُنہوں نے تُجھے تھکا دِیا
تو پِھر تُجھ میں یہ تاب کہاں کہ سواروں کی برابری کرے؟
تُو سلامتی کی سرزمِین میں تو بے خَوف ہے
لیکن یَردؔن کے جنگل میں کیا کرے گا؟
6کیونکہ تیرے بھائِیوں اور تیرے باپ کے گھرانے
نے بھی تیرے ساتھ بے وفائی کی ہے۔
ہاں اُنہوں نے بڑی آواز سے تیرے پِیچھے للکارا۔
اُن پر اِعتماد نہ کر اگرچہ وہ تُجھ سے مِیٹھی مِیٹھی باتیں کریں۔
خُداوند اپنے لوگوں کے سبب سے رنجِیدہ ہوتا ہے
7مَیں نے اپنے لوگوں کو ترک کِیا۔
مَیں نے اپنی مِیراث کو رَدّ کر دِیا۔
مَیں نے اپنے دِل کی محبُوبہ کو اُس کے دُشمنوں کے حوالہ کِیا۔
8میری مِیراث میرے لِئے جنگلی شیر بن گئی۔
اُس نے میرے خِلاف اپنی آواز بُلند کی
اِس لِئے مُجھے اُس سے نفرت ہے۔
9کیا میری مِیراث میرے لِئے ابلق شِکاری پرِندہ ہے؟
کیا شِکاری پرِندے اُس کو چاروں طرف گھیرے ہیں؟
آؤ سب دشتی درِندوں کو جمع کرو۔
اُن کو لاؤ کہ وہ کھا جائیں۔
10بُہت سے چرواہوں نے میرے تاکِستان کو خراب کِیا۔
اُنہوں نے میرے بخرہ کو پامال کِیا۔
میرے دِل پسندؔب خرہ کو اُجاڑ کر بیابان بنا دِیا۔
11اُنہوں نے اُسے وِیران کِیا
وہ وِیران ہو کر مُجھ سے فریادی ہے۔
ساری زمِین وِیران ہو گئی
تَو بھی کوئی اِسے خاطِر میں نہیں لاتا۔
12بیابان کے سب پہاڑوں پر غارت گر آ گئے ہیں
کیونکہ خُداوند کی تلوار مُلک کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک نِگل جاتی ہے
اور کِسی بشر کو سلامتی نہیں۔
13اُنہوں نے گیہُوں بویا پر کانٹے جمع کِئے۔
اُنہوں نے مشقّت کھینچی پر فائِدہ نہ اُٹھایا۔
خُداوند کے قہرِ شدِید کے سبب سے اپنے انجام سے شرمِندہ ہو۔
خُداوند اِسرائیل کے پڑوسیوں سے وعدہ کرتا ہے
14میرے سب شرِیر پڑوسِیوں کے خِلاف خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جِنہوں نے اُس مِیراث کو چُھؤا جِس کا مَیں نے اپنی قَوم اِسرائیل کو وارِث کِیا مَیں اُن کو اُن کی سرزمِین سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور یہُوداؔہ کے گھرانے کو اُن کے درمِیان سے نِکال پھینکُوں گا۔ 15اور اِس کے بعد کہ مَیں اُن کو اُکھاڑ ڈالُوں گا یُوں ہو گا کہ مَیں پِھر اُن پر رحم کرُوں گا اور ہر ایک کو اُس کی مِیراث میں اور ہر ایک کو اُس کی زمِین میں پِھر لاؤُں گا۔ 16اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ دِل لگا کر میرے لوگوں کے طرِیقے سِیکھیں گے کہ میرے نام کی قَسم کھائیں کہ خُداوند زِندہ ہے جَیسا کہ اُنہوں نے میرے لوگوں کو سِکھایا کہ بعل کی قَسم کھائیں تو وہ میرے لوگوں میں شامِل ہو کر قائِم ہو جائیں گے۔ 17لیکن اگر وہ شِنوا نہ ہوں گے تو مَیں اُس قَوم کو یک لخت اُکھاڑ ڈالُوں گا اور نیست و نابُود کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
کتانی کمربند
1خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ تُو جا کر اپنے لِئے ایک کتانی کمربند خرِید لے اور اپنی کمر پر باندھ پر اُسے پانی میں مت بِھگو۔ 2سو مَیں نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق ایک کمربند خرِید لِیا اور اپنی کمر پر باندھا۔ 3اور خُداوند کا کلام دوبارہ مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 4کہ اِس کمربند کو جو تُو نے خرِیدا اور جو تیری کمر پر ہے لے کر اُٹھ اور فُرات کو جا اور وہاں چٹان کے ایک شِگاف میں اُسے چِھپا دے۔ 5چُنانچہ مَیں گیا اور اُسے فُرات کے کنارے چِھپا دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے فرمایا تھا۔
6اور بُہت دِنوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُٹھ فُرات کی طرف جا اور اُس کمربند کو جِسے تُو نے میرے حُکم سے وہاں چِھپا رکھّا ہے نِکال لے۔ 7تب مَیں فُرات کو گیا اور کھودا اور کمربند کو اُس جگہ سے جہاں مَیں نے اُسے گاڑ دِیا تھا نِکالا اور دیکھ وہ کمربند اَیسا خراب ہو گیا تھا کہ کِسی کام کا نہ رہا۔
8تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 9کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں یہُوداؔہ کے گَھمنڈ اور یروشلیِم کے بڑے غُرُور کو نیست کرُوں گا۔ 10یہ شرِیر لوگ جو میرا کلام سُننے سے اِنکار کرتے ہیں اور اپنے ہی دِل کی سختی کے پَیرو ہوتے اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہو کر اُن کی عِبادت کرتے اور اُن کو پُوجتے ہیں وہ اِس کمربند کی مانِند ہوں گے جو کِسی کام کا نہیں۔ 11کیونکہ جَیسا کمربند اِنسان کی کمر سے لِپٹا رہتا ہے وَیسا ہی خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اِسرائیل کے تمام گھرانے اور یہُوداؔہ کے تمام گھرانے کو لِیا کہ مُجھ سے لِپٹے رہیں تاکہ وہ میرے لوگ ہوں اور اُن کے سبب سے میرا نام ہو اور میری سِتایش کی جائے اور میرا جلال ہو پر اُنہوں نے نہ سُنا۔
مَے کا مٹکا
12پس تُو اُن سے یہ بات بھی کہہ دے کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی اور وہ تُجھ سے کہیں گے کیا ہم نہیں جانتے کہ ہر ایک مٹکے میں مَے بھری جائے گی؟ 13تب تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس مُلک کے سب باشِندوں کو ہاں اُن بادشاہوں کو جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھتے ہیں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو مستی سے بھر دُوں گا۔ 14اور مَیں اُن کو ایک دُوسرے پر یہاں تک کہ باپ کو بیٹوں پر دے مارُوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں نہ شفقت کرُوں گا نہ رِعایت اور نہ رحم کرُوں گا کہ اُن کو ہلاک نہ کرُوں۔
یَرمِیاہ گَھمنڈ کے خِلاف خبردار کرتا ہے
15سُنو اور کان لگاؤ۔
گَھمنڈ نہ کرو کیونکہ خُداوند نے فرمایا ہے۔
16خُداوند اپنے خُدا کی تمجِید کرو اِس سے پہلے کہ وہ تارِیکی لائے
اور تُمہارے پاؤں گُھپ اندھیرے میں ٹھوکر کھائیں
اور جب تُم رَوشنی کا اِنتِظار کرو
تو وہ اُسے مَوت کے سایہ سے بدل ڈالے اور
اُسے سخت تارِیکی بنا دے۔
17لیکن اگر تُم نہ سُنو گے
تو میری جان تُمہارے غُرور کے سبب سے
خَلوت خانوں میں غم کھایا کرے گی۔
ہاں میری آنکھیں پُھوٹ پُھوٹ کر روئیں گی
اور آنسُو بہائیں گی
کیونکہ خُداوند کا گلّہ اَسِیری میں چلا گیا۔
18بادشاہ اور اُس کی والِدہ سے کہہ کہ عاجِزی کرو اور نِیچے بَیٹھو کیونکہ تُمہاری بزُرگی کا تاج تُمہارے سر پر سے اُتار لِیا گیا ہے۔ 19جنُوب کے شہر بند ہو گئے اور کوئی نہیں کھولتا۔ سب بنی یہُوداؔہ اسِیر ہو گئے۔ سب کو اسِیر کر کے لے گئے۔
20اپنی آنکھیں اُٹھا اور اُن کو جو شِمال سے آتے ہیں دیکھ۔ وہ گلّہ جو تُجھے دِیا گیا تھا۔ تیرا خُوش نُما گلّہ کہاں ہے؟ 21جب وہ تُجھ پر اُن کو مُقرّر کرے گا جِن کو تُو نے اپنی حِمایت کی تعلِیم دی ہے تو تُو کیا کہے گی؟ کیا تُو اُس عَورت کی مانِند جِسے دردِ زِہ ہو درد میں مُبتلا نہ ہو گی؟ 22اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ یہ حادِثے مُجھ پر کیوں گُذرے؟ تیری بدکرداری کی شِدّت سے تیرا دامن اُٹھایا گیا اور تیری ایڑِیاں جبراً برہنہ کی گئِیں۔ 23حبشی اپنے چمڑے کو یا چِیتا اپنے داغوں کو بدل سکے تو تُم بھی جو بدی کے عادی ہو نیکی کر سکو گے۔ 24اِس لِئے مَیں اُن کو اُس بُھوسے کی مانِند جو بیابان کی ہوا سے اُڑتا پِھرتا ہے تِتّربِتّر کرُوں گا۔ 25خُداوند فرماتا ہے کہ میری طرف سے یِہی تیرا بخرہ تیرا نپا ہُؤا حِصّہ ہے کیونکہ تُو نے مُجھے فراموش کر کے بُطلان پر توکُّل کِیا ہے۔ 26پس مَیں بھی تیرا دامن تیرے سامنے سے اُٹھا دُوں گا تاکہ تُو بے پردہ ہو۔ 27مَیں نے تیری بدکاری تیرا ہِنہنانا تیری حرام کاری اور تیرے نفرت انگیز کام جو تُو نے پہاڑوں پر اور مَیدانوں میں کِئے دیکھے ہیں۔ اَے یروشلیِم تُجھ پر افسوس! تُو اپنے آپ کو کب تک پاک و صاف نہ کرے گی؟
ہَولناک خُشک سالی
1خُداوند کا وہ کلام جو خُشک سالی کی بابت یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔:۔
2یہُوداؔہ ماتم کرتا ہے
اور اُس کے پھاٹکوں پر اُداسی چھائی ہے۔
وہ ماتمی لِباس میں خاک پر بَیٹھے ہیں
اور یروشلیِم کا نالہ بُلند ہُؤا ہے۔
3اُن کے اُمرا اپنے ادنیٰ لوگوں کو پانی کے لِئے بھیجتے ہیں۔
وہ چشموں تک جاتے ہیں پر پانی نہیں پاتے
اور خالی گھڑے لِئے لَوٹ آتے ہیں۔
وہ شرمِندہ و پشیمان ہو کر اپنے سر ڈھانپتے ہیں۔
4چُونکہ مُلک میں بارِش نہ ہُوئی اِس لِئے زمِین پھٹ گئی
اور کِسان سراسِیمہ ہُوئے۔ وہ اپنے سر ڈھانپتے ہیں۔
5چُنانچہ ہرنی مَیدان میں بچّہ دے کر اُسے چھوڑ دیتی ہے
کیونکہ گھاس نہیں مِلتی۔
6اور گورخر اُونچی جگہوں پر کھڑے ہو کر
گِیدڑوں کی مانِند ہانپتے ہیں۔
اُن کی آنکھیں رہ جاتی ہیں کیونکہ گھاس نہیں ہے۔
7اگرچہ ہماری بدکرداری ہم پر گواہی دیتی ہے
تَو بھی اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر کُچھ کر
کیونکہ ہماری برگشتگی بُہت ہے۔
ہم تیرے خطاکار ہیں۔
8اَے اِسرائیل کی اُمّید!
مُصِیبت کے وقت اُس کے بچانے والے!
تُو کیوں مُلک میں پردیسی کی مانِند بنا
اور اُس مُسافِر کی مانِند جو رات کاٹنے کے لِئے ڈیرا ڈالے؟
9تُو کیوں اِنسان کی مانِند ہکّا بکّا ہے
اور اُس بہادُر کی مانِند جو رہائی نہیں دے سکتا؟
بہر حال اَے خُداوند! تُو تو ہمارے درمِیان ہے
اور ہم تیرے نام سے کہلاتے ہیں۔
تُو ہم کو ترک نہ کر۔
10خُداوند اِن لوگوں سے یُوں فرماتا ہے کہ اِنہوں نے گُمراہی کو یُوں دوست رکھّا ہے اور اپنے پاؤں کو نہیں روکا اِس لِئے خُداوند اِن کو قبُول نہیں کرتا۔ اب وہ اِن کی بدکرداری یاد کرے گا اور اِن کے گُناہ کی سزا دے گا۔
11اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اِن لوگوں کے لِئے دُعایِ خَیر نہ کر۔ 12کیونکہ جب یہ روزہ رکھّیں تو مَیں اِن کا نالہ نہ سنُوں گا اور جب سوختنی قُربانی اور ہدیہ گُذرانیں تو قبُول نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اِن کو ہلاک کرُوں گا۔
13تب مَیں نے کہا آہ! اَے خُداوند خُدا دیکھ انبیا اُن سے کہتے ہیں تُم تلوار نہ دیکھو گے اور تُم میں کال نہ پڑے گا بلکہ مَیں اِس مقام میں تُم کو حقِیقی سلامتی بخشُوں گا۔
14تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ انبیا میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔ مَیں نے نہ اُن کو بھیجا اور نہ حُکم دِیا اور نہ اُن سے کلام کِیا۔ وہ جُھوٹی رُویا اور جُھوٹا عِلمِ غَیب اور بطالت اور اپنے دِلوں کی مکّاری نبُوّت کی صُورت میں تُم پر ظاہِر کرتے ہیں۔ 15اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جِن کو مَیں نے نہیں بھیجا جو میرا نام لے کر نُبوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ تلوار اور کال اِس مُلک میں نہ آئیں گے وہ تلوار اور کال ہی سے ہلاک ہوں گے۔ 16اور جِن لوگوں سے وہ نبُوّت کرتے ہیں وہ کال اور تلوار کے سبب سے یروشلیِم کے کُوچوں میں پھینک دِئے جائیں گے۔ اُن کو اور اُن کی بِیوِیوں اور اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کو دفن کرنے والا کوئی نہ ہو گا۔ مَیں اُن کی بُرائی اُن پر اُنڈیل دُوں گا۔
17اور تُو اُن سے یُوں کہنا کہ
میری آنکھیں شب و روز آنسُو بہائیں
اور ہرگِز نہ تھمیں
کیونکہ میری کُنواری دُخترِ قَوم بڑی خستگی
اور ضربِ شدِید سے شِکستہ ہے۔
18اگر مَیں باہر مَیدان میں جاؤُں تو وہاں تلوار کے مقتُول ہیں!
اور اگر مَیں شہر میں داخِل ہوؤں تو وہاں کال کے مارے ہیں!
ہاں نبی اور کاہِن دونوں ایک اَیسے مُلک کو جائیں گے
جِسے وہ نہیں جانتے۔
لوگ خُداوند سے بحث کرتے ہیں
19کیا تُو نے یہُوداؔہ کو بِالکُل رَدّ کر دِیا؟
کیا تیری جان کو صِیُّون سے نفرت ہے؟
تُو نے ہم کو کیوں مارا
اور ہمارے لِئے شِفا نہیں؟
سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا
اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!
20اَے خُداوند! ہم اپنی شرارت
اور اپنے باپ دادا کی بدکرداری کا اِقرار کرتے ہیں
کیونکہ ہم نے تیرا گُناہ کِیا ہے۔
21اپنے نام کی خاطِر رَدّ نہ کر
اور اپنے جلال کے تخت کی تحقِیر نہ کر۔
یاد فرما اور ہم سے رِشتۂِ عہد کو نہ توڑ۔
22قَوموں کے بُتوں میں کوئی ہے جو مِینہہ برسا سکے
یا افلاک بارِش پر قادِر ہیں؟
اَے خُداوند ہمارے خُدا! کیا وہ تُو ہی نہیں ہے؟
پس ہم تُجھ ہی پر اُمّید رکھّیں گے
کیونکہ تُو ہی نے یہ سب کام کِئے ہیں۔
یہُوداؔہ کے لوگوں کا حَشر
1تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اگرچہ مُوسیٰ اور سموئیل میرے حضُور کھڑے ہوتے تَو بھی میرا دِل اِن لوگوں کی طرف مُتوجّہِ نہ ہوتا۔ اِن کو میرے سامنے سے نِکال دے کہ چلے جائیں۔ 2اور جب وہ تُجھ سے کہیں کہ ہم کِدھر جائیں؟ تو اُن سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
جو مَوت کے لِئے ہیں
وہ مَوت کی طرف جائیں
اور جو تلوار کے لِئے ہیں
وہ تلوار کی طرف
اور جو کال کے لِئے ہیں
وہ کال کو
اور جو اسِیری کے لِئے ہیں
وہ اسِیری میں۔
3اور مَیں چار چِیزوں کو اُن پر مُسلّط کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔ تلوار کو کہ قتل کرے اور کُتّوں کو کہ پھاڑ ڈالیں اور آسمانی پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کہ نِگل جائیں اور ہلاک کریں۔ 4اور مَیں اُن کو شاہِ یہُوداؔہ منسّی بِن حِزقیاہ کے سبب سے اُس کام کے باعِث جو اُس نے یروشلیِم میں کِیا ترک کر دُوں گا کہ زمِین کی سب مُملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں۔
5اب اَے یروشلیِم کَون تُجھ پر رحم کرے گا؟
کَون تیرا ہمدرد ہو گا؟
یا کَون تیری طرف آئے گا کہ تیری خَیر و عافِیّت پُوچھے؟
6خُداوند فرماتا ہے تُو نے مُجھے ترک کِیا اور برگشتہ ہو گئی
اِس لِئے مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تُجھے برباد کرُوں گا
مَیں تو ترس کھاتے کھاتے تنگ آ گیا۔
7اور مَیں نے اُن کو مُلک کے پھاٹکوں پر چھاج سے پھٹکا۔
مَیں نے اُن کے بچّے چِھین لِئے۔ مَیں نے
اپنے لوگوں کو ہلاک کِیا
کیونکہ وہ اپنی راہوں سے نہ پِھرے۔
8اُن کی بیوائیں میرے آگے
سمُندر کی ریت سے زِیادہ ہو گئِیں۔
مَیں نے دوپہر کے وقت جوانوں کی ماں پر
غارت گر کو مُسلّط کِیا۔
مَیں نے اُس پر ناگہان عذاب و دہشت کو ڈال دِیا۔
9سات بچّوں کی والِدہ نِڈھال ہو گئی۔
اُس نے جان دے دی۔
دِن ہی کو اُس کا سُورج ڈُوب گیا۔
وہ پشیمان اور سراسِیمہ ہو گئی ہے۔
خُداوند فرماتا ہے
مَیں اُن کے باقی لوگوں کو اُن کے دُشمنوں کے
آگے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔
یَرمِیاہ خُداوند سے شِکایت کرتا ہے
10اَے میری ماں مُجھ پر افسوس کہ مَیں تُجھ سے تمام دُنیا کے لِئے لڑاکا آدمی اور جھگڑالُو شخص پَیدا ہُؤا! مَیں نے تو نہ سُود پر قرض دِیا اور نہ قرض لِیا تَو بھی اُن میں سے ہر ایک مُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔ 11خُداوند نے فرمایا یقِیناً مَیں تُجھے تَقوِیت بخشُوں گا کہ تیری خَیر ہو۔ یقِیناً مَیں مُصِیبت اور تنگی کے وقت دُشمنوں سے تیرے سامنے اِلتجا کراؤُں گا۔ 12کیا کوئی لوہے کو یعنی شِمالی فَولاد اور پِیتل کو توڑ سکتا ہے؟
13تیرے مال اور تیرے خزانوں کو مُفت لُٹوا دُوں گا اور یہ تیرے سب گُناہوں کے سبب سے تیری تمام سرحدّوں میں ہو گا۔ 14اور مَیں تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ساتھ اَیسے مُلک میں لے جاؤُں گا جِسے تُو نہیں جانتا کیونکہ میرے غضب کی آگ بھڑکے گی اور تُم کو جلائے گی۔
15اَے خُداوند! تُو جانتا ہے مُجھے یاد فرما اور مُجھ پر شفقت کر اور میرے ستانے والوں سے میرا اِنتقام لے۔ تُو برداشت کرتے کرتے مُجھے نہ اُٹھا لے۔ جان رکھ کہ مَیں نے تیری خاطِر ملامت اُٹھائی ہے۔ 16تیرا کلام مِلا اور مَیں نے اُسے نوش کِیا اور تیری باتیں میرے دِل کی خُوشی اور خُرمی تِھیں کیونکہ اَے خُداوند ربُّ الافواج! مَیں تیرے نام سے کہلاتا ہُوں۔ 17نہ مَیں خُوشی منانے والوں کی محفِل میں بَیٹھا اور نہ شادمان ہُؤا۔ تیرے ہاتھ کے سبب سے مَیں تنہا بَیٹھا کیونکہ تُو نے مُجھے قہر سے لبریز کر دِیا ہے۔ 18میرا درد کیوں دائِمی اور میرا زخم کیوں لاعِلاج ہے کہ صِحت پذِیر نہیں ہوتا؟ کیا تُو میرے لِئے سراسر دھوکے کی ندی سا ہو گیا ہے۔ اُس پانی کی مانِند جِس کو قِیام نہیں؟
19اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو باز آئے تو مَیں تُجھے پھیر لاؤُں گا اور تُو میرے حضُور کھڑا ہو گا اور اگر تُو لطِیف کو کثِیف سے جُدا کرے تو تُو میرے مُنہ کی مانِند ہو گا۔ وہ تیری طرف پِھریں لیکن تُو اُن کی طرف نہ پِھرنا۔ 20اور مَیں تُجھے اِن لوگوں کے مُقابِل پِیتل کی مضبُوط دِیوار ٹھہراؤُں گا اور یہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرے ساتھ ہُوں کہ تیری حِفاظت کرُوں اور تُجھے رہائی دُوں۔ 21ہاں مَیں تُجھے شرِیروں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا اور ظالِموں کے پنجے سے تُجھے چُھڑاؤُں گا۔
یَرمِیاہ کی زِندگی کے لِئے خُدا کی مَرضی
1خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 2تُو بِیوی نہ کرنا۔ اِس جگہ تیرے ہاں بیٹے بیٹِیاں نہ ہوں۔ 3کیونکہ خُداوند اُن بیٹوں اور بیٹِیوں کی بابت جو اِس جگہ پَیدا ہُوئے ہیں اور اُن کی ماؤں کی بابت جِنہوں نے اُن کو وِلادت دی اور اُن کے باپوں کی بابت جِن سے وہ پَیدا ہُوئے یُوں فرماتا ہے۔ 4کہ وہ بُری مَوت مریں گے۔ نہ اُن پر کوئی ماتم کرے گا اور نہ وہ دفن کِئے جائیں گے۔ وہ سطحِ زمِین پر کھاد کی مانِند ہوں گے۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے اور اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔
5اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو ماتم والے گھر میں داخِل نہ ہو اور نہ اُن پر رونے کے لِئے جا نہ اُن پر ماتم کر کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنی سلامتی اور شفقت و رحمت کو اِن لوگوں پر سے اُٹھا لِیا ہے۔ 6اور اِس مُلک کے چھوٹے بڑے سب مَر جائیں گے۔ نہ وہ دفن کِئے جائیں گے نہ لوگ اُن پر ماتم کریں گے اور نہ کوئی اُن کے لِئے زخمی ہو گا نہ سر مُنڈائے گا۔ 7نہ لوگ ماتم کرنے والوں کو کھانا کِھلائیں گے تاکہ اُن کو مُردوں کی بابت تسلّی دیں اور نہ اُن کو دِل داری کا پِیالہ دیں گے کہ وہ اپنے ماں باپ کے غم میں پِئیں۔
8اور تُو ضِیافت والے گھر میں داخِل نہ ہونا کہ اُن کے ساتھ بَیٹھ کر کھائے پِئے۔ 9کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس جگہ سے تُمہارے دیکھتے ہُوئے اور تُمہارے ہی دِنوں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کراؤُں گا۔
10اور جب تُو یہ سب باتیں اِن لوگوں پر ظاہِر کرے اور وہ تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند نے کیوں یہ سب بُری باتیں ہمارے خِلاف کہِیں؟ ہم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کَون سی بدی اور کَون سا گُناہ کِیا ہے؟ 11تب تُو اُن سے کہنا خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُمہارے باپ دادا نے مُجھے چھوڑ دِیا اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہُوئے اور اُن کی عِبادت اور پرستِش کی اور مُجھے ترک کِیا اور میری شرِیعت پر عمل نہیں کِیا۔ 12اور تُم نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بدی کی کیونکہ دیکھو تُم میں سے ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کی پیرَوی کرتا ہے کہ میری نہ سُنے۔ 13اِس لِئے مَیں تُم کو اِس مُلک سے خارِج کر کے اَیسے مُلک میں آوارہ کرُوں گا جِسے نہ تُم اور نہ تُمہارے باپ دادا جانتے تھے اور وہاں تُم رات دِن غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو گے کیونکہ مَیں تُم پر رحم نہ کرُوں گا۔
اَسیِری سے واپسی
14لیکن دیکھ خُداوند فرماتا ہے وہ دِن آتے ہیں کہ لوگ کبھی نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا۔ 15بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مُملکتوں سے جہاں جہاں اُس نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور مَیں اُن کو پِھر اُس مُلک میں لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا تھا۔
16خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں بُہت سے ماہی گِیروں کو بُلواؤُں گا اور وہ اُن کو شِکار کریں گے اور پِھر مَیں بُہت سے شِکارِیوں کو بُلواؤُں گا اور وہ ہر پہاڑ سے اور ہر ٹِیلے سے اور چٹانوں کے شِگافوں سے اُن کو پکڑ نِکالیں گے۔ 17کیونکہ میری آنکھیں اُن کی سب روِشوں پر لگی ہیں۔ وہ مُجھ سے پوشِیدہ نہیں ہیں اور اُن کی بدکرداری میری آنکھوں سے چِھپی نہیں۔ 18اور مَیں پہلے اُن کی بدکرداری اور خطاکاری کی دُونی سزا دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے میری سرزمِین کو اپنی مکرُوہ چِیزوں کی لاشوں سے ناپاک کِیا اور میری مِیراث کو اپنی مکرُوہات سے بھر دِیا ہے۔
یَرمِیاہ پُورے اِعتماد سے خُداوند سے دُعا مانگتا ہے
19اَے خُداوند میری قُوّت اور میرے گڑھ اور مُصِیبت کے دِن میں میری پناہ گاہ! دُنیا کے کناروں سے قَومیں تیرے پاس آ کر کہیں گی کہ فی الحقِیقت ہمارے باپ دادا نے محض جُھوٹ کی مِیراث حاصِل کی یعنی بُطلان اور بے سُود چِیزیں۔ 20کیا اِنسان اپنے لِئے معبُود بنائے جو خُدا نہیں ہیں؟
21اِس لِئے دیکھ مَیں اِس مرتبہ اُن کو آگاہ کرُوں گا۔ مَیں اپنا ہاتھ اور اپنا زور اُن کو دِکھاؤُں گا اور وہ جانیں گے کہ میرا نام یہوواؔہ ہے۔
یہُوداؔہ کا گُناہ اور سزا
1یہُوداؔہ کا گُناہ لوہے کے قلم اور ہِیرے کی نوک سے لِکھا گیا ہے۔ اُن کے دِل کی تختی پر اور اُن کے مذبحوں کے سِینگوں پر کندہ کِیا گیا ہے۔ 2کیونکہ اُن کے بیٹے اپنے مذبحوں اور یسِیرتوں کو یاد کرتے ہیں جو ہرے درختوں کے پاس اُونچے پہاڑوں پر ہیں۔ 3اَے میرے پہاڑ جو مَیدان میں ہے! مَیں تیرا مال اور تیرے سب خزانے اور تیرے اُونچے مقام جِن کو تُو نے اپنی تمام سرحدّوں پر گُناہ کے لِئے بنایا لُٹاؤُں گا۔ 4اور تُو از خُود اُس مِیراث سے جو مَیں نے تُجھے دی اپنے قصُور کے باعِث ہاتھ اُٹھائے گا اور مَیں اُس مُلک میں جِسے تُو نہیں جانتا تُجھ سے تیرے دُشمنوں کی خِدمت کراؤُں گا کیونکہ تُم نے میرے قہر کی آگ بھڑکا دی ہے جو ہمیشہ تک جلتی رہے گی۔
مُتفرِّق مقُولے
5خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
ملعُون ہے وہ آدمی
جو اِنسان پر توکُّل کرتا ہے اور بشر کو اپنا بازُو جانتا
ہے اور جِس کا دِل خُداوند سے برگشتہ ہو جاتا ہے۔
6کیونکہ وہ رتمہ کی مانِند ہو گا جو بیابان میں ہے
اور کبھی بھلائی نہ دیکھے گا
بلکہ بیابان کی بے آب جگہوں میں اور غَیر آباد
زمِینِ شور میں رہے گا۔
7مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور
جِس کی اُمّیدگاہ خُداوند ہے۔
8کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے
اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے
اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو
بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں
اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو
اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔
9دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اور لاعِلاج ہے۔
اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟
10مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوں
تاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِق
اور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِق بدلہ دُوں۔
11بے اِنصافی سے دَولت حاصِل کرنے والا
اُس تِیتر کی مانِند ہے جو کِسی دُوسرے کے انڈوں پر بَیٹھے۔
وہ آدھی عُمر میں اُسے کھو بَیٹھے گا
اور آخِر کو احمق ٹھہرے گا۔
12ہمارے مقدِس کا مکان ازل ہی سے مُقرّر کِیا ہُؤا جلالی تخت ہے۔
13اَے خُداوند اِسرائیل کی اُمّیدگاہ!
تُجھ کو ترک کرنے والے سب شرمِندہ ہوں گے۔
مُجھ کو ترک کرنے والے خاک میں مِل جائیں گے
کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کو جو آبِ حیات کا چشمہ ہے
ترک کر دِیا۔
یَرمِیاہ خُداوند سے مدد مانگتا ہے
14اَے خُداوند! تُو مُجھے شِفا بخشے تو مَیں شِفا پاؤُں گا۔ تُو ہی بچائے تو بچُوں گا کیونکہ تُو میرا فخر ہے۔
15دیکھ وہ مُجھے کہتے ہیں خُداوند کا کلام کہاں ہے؟ اب نازِل ہو۔
16مَیں نے تو تیری پَیروی میں گڈریا بننے سے گُریز نہیں کِیا اور مُصِیبت کے دِن کی آرزُو نہیں کی۔ تُو خُود جانتا ہے کہ جو کُچھ میرے لبوں سے نِکلا تیرے سامنے تھا۔ 17تُو میرے لِئے دہشت کا باعِث نہ ہو۔ مُصِیبت کے دِن تُو ہی میری پناہ ہے۔ 18مُجھ پر سِتم کرنے والے شرمِندہ ہوں پر مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔ وہ ہِراسان ہوں پر مُجھے ہِراسان نہ ہونے دے۔ مُصِیبت کا دِن اُن پر لا اور اُن کو شِکست پر شِکست دے۔
سبت کو ماننے کے بارے میں
19خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جا اور اُس پھاٹک پر جِس سے عام لوگ اور شاہانِ یہُوداؔہ آتے جاتے ہیں بلکہ یروشلیِم کے سب پھاٹکوں پر کھڑا ہو۔ 20اور اُن سے کہہ دے کہ اَے شاہانِ یہُوداؔہ اور اَے سب بنی یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے سب باشِندو جو اِن پھاٹکوں میں سے آتے جاتے ہو خُداوند کا کلام سُنو۔ 21خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم خبردار رہو اور سبت کے دِن بوجھ نہ اُٹھاؤ اور یروشلیِم کے پھاٹکوں کی راہ سے اندر نہ لاؤ۔ 22اور تُم سبت کے دِن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھا کر باہر نہ لے جاؤ اور کِسی طرح کا کام نہ کرو بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو جَیسا مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو حُکم دِیا تھا۔ 23لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی گردن کو سخت کِیا کہ شِنوا نہ ہوں اور تربِیّت نہ پائیں۔
24اور یُوں ہو گا کہ اگر تُم دِل لگا کر میری سُنو گے خُداوند فرماتا ہے اور سبت کے دِن تُم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کُچھ کام نہ کرو۔ 25تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤُد کے جانشِین بادشاہ اور اُمرا داخِل ہوں گے۔ وہ اور اُن کے اُمرا یہُوداؔہ کے لوگ اور یروشلیِم کے باشِندے رتھوں اور گھوڑوں پر سوار ہوں گے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔ 26اور یہُوداؔہ کے شہروں اور یروشلیِم کی نواحی اور بِنیمِین کی سرزمِین اور مَیدان اور کوہِستان اور جنُوب سے سوختنی قُربانِیاں اور ذبِیحے اور ہدئے اور لُبان لے کر آئیں گے اور خُداوند کے گھر میں شُکرگُذاری کے ہدئے لائیں گے۔ 27لیکن اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دِن یروشلیِم کے پھاٹکوں میں داخِل ہونے سے باز نہ رہو تو مَیں اُس کے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو بھسم کر دے گی اور ہرگِز نہ بُجھے گی۔
یَرمِیاہ کُمہار کے گھر
1خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ اُٹھ اور کُمہار کے گھر جا اور مَیں وہاں اپنی باتیں تُجھے سُناؤُں گا۔ 3تب مَیں کُمہار کے گھر گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ چاک پر کُچھ بنا رہا ہے۔ 4اُس وقت وہ مِٹّی کا برتن جو وہ بنا رہا تھا اُس کے ہاتھ میں بِگڑ گیا۔ تب اُس نے اُس سے جَیسا مُناسِب سمجھا ایک دُوسرا برتن بنا لِیا۔
5تب خُداوند کا یہ کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا 6کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے کیا مَیں اِس کُمہار کی طرح تُم سے سلُوک نہیں کر سکتا ہُوں؟ خُداوند فرماتا ہے دیکھو جِس طرح مِٹّی کُمہار کے ہاتھ میں ہے اُسی طرح اَے اِسرائیل کے گھرانے تُم میرے ہاتھ میں ہو۔ 7اگر کِسی وقت مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کے حق میں کہُوں کہ اُسے اُکھاڑُوں اور توڑ ڈالُوں اور وِیران کرُوں۔ 8اور اگر وہ قَوم جِس کے حق میں مَیں نے یہ کہا اپنی بُرائی سے باز آئے تو مَیں بھی اُس بدی سے جو مَیں نے اُس پر لانے کا اِرادہ کِیا تھا باز آؤُں گا۔ 9اور پِھر اگر مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کی بابت کہُوں کہ اُسے بناؤُں اور لگاؤُں۔ 10اور وہ میری نظر میں بدی کرے اور میری آواز کو نہ سُنے تو مَیں بھی اُس نیکی سے باز رہُوں گا جو اُس کے ساتھ کرنے کو کہا تھا۔ 11اور اب تُو جا کر یہُوداؔہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے لِئے مُصِیبت تجوِیز کرتا ہُوں اور تُمہاری مُخالفت میں منصُوبہ باندھتا ہُوں۔ سو اب تُم میں سے ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور اپنی راہ اور اپنے اعمال کو درُست کرے۔ 12پر وہ کہیں گے کہ یہ تو فضُول ہے کیونکہ ہم اپنے منصُوبوں پر چلیں گے اور ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کے مُطابِق عمل کرے گا۔
لوگ خُداوند کو رَدّ کرتے ہیں
13اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
دریافت کرو کہ قَوموں میں سے کِسی نے
کبھی اَیسی باتیں سُنی ہیں؟
اِسرائیل کی کُنواری نے نِہایت ہَولناک کام کِیا۔
14کیا لُبناؔن کی برف جو چٹان سے مَیدان میں بہتی ہے کبھی بند ہو گی؟
کیا وہ ٹھنڈا بہتا پانی جو دُور سے آتا ہے سُوکھ جائے گا؟
15لیکن میرے لوگ مُجھ کو بُھول گئے
اور اُنہوں نے بطالت کے لِئے بخُور جلایا
اور اُس نے اُن کی راہوں میں یعنی قدِیم راہوں
میں اُن کو گُمراہ کِیا
تاکہ وہ پگڈنڈیوں میں جائیں اور اَیسی راہ میں
جو بنائی نہ گئی۔
16کہ وہ اپنی سرزمِین کو وِیرانی
اور ہمیشہ کی حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بنائیں۔
ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے دنگ ہو گا
اور سر ہِلائے گا۔
17مَیں اُن کو دُشمن کے سامنے
گویا پُوربی ہوا سے تِتّربِتّر کر دُوں گا۔
اُن کی مُصِیبت کے وقت اُن کو مُنہ نہیں بلکہ پِیٹھ دِکھاؤُں گا۔
یَرمِیاہ کے خِلاف سازِش
18تب اُنہوں نے کہا آؤ ہم یَرمِیاؔہ کی مُخالفت میں منصُوبے باندھیں کیونکہ شرِیعت کاہِن سے جاتی نہ رہے گی اور نہ مشوَرَت مُشِیر سے اور نہ کلام نبی سے۔ آؤ ہم اُسے زُبان سے ماریں اور اُس کی کِسی بات پر توجُّہ نہ کریں۔
19اَے خُداوند! تُو مُجھ پر توجُّہ کر اور مُجھ سے جھگڑنے والوں کی آواز سُن۔ 20کیا نیکی کے بدلے بدی کی جائے گی؟ کیونکہ اُنہوں نے میری جان کے لِئے گڑھا کھودا۔ یاد کر کہ مَیں تیرے حضُور کھڑا ہُؤا کہ اُن کی شفاعت کرُوں اور تیرا قہر اُن پر سے ٹلا دُوں۔ 21اِس لِئے اُن کے بچّوں کو کال کے حوالہ کر اور اُن کو تلوار کی دھار کے سپُرد کر۔ اُن کی بِیویاں بے اَولاد اور بیوہ ہوں اور اُن کے مَرد مارے جائیں۔ اُن کے جوان مَیدانِ جنگ میں تلوار سے قتل ہوں۔ 22جب تُو اچانک اُن پر فَوج چڑھا لائے گا اُن کے گھروں سے ماتم کی صدا نِکلے کیونکہ اُنہوں نے مُجھے پھنسانے کو گڑھا کھودا اور میرے پاؤں کے لِئے پھندے لگائے۔ 23پر اَے خُداوند تُو اُن کی سب سازِشوں کو جو اُنہوں نے میرے قتل پر کِیں جانتا ہے۔ اُن کی بدکرداری کو مُعاف نہ کر اور اُن کے گُناہ کو اپنی نظر سے دُور نہ کر بلکہ وہ تیرے حضُور پست ہوں۔ اپنے قہر کے وقت تُو اُن سے یُوں ہی کر۔
ٹُوٹی ہُوئی صُراحی
1خُداوند نے یُوں فرمایا ہے کہ تُو جا کر کُمہار سے مِٹّی کی صُراحی مول لے اور قَوم کے بزُرگوں اور کاہِنوں کے سرداروں کو ساتھ لے۔ 2اور بِن ہِنّوؔم کی وادی میں کُمہاروں کے پھاٹک کے مدخل پر نِکل جا اور جو باتیں مَیں تُجھ سے کہُوں وہاں اُن کا اِعلان کر۔ 3اور کہہ اَے یہُوداؔہ کے بادشاہو اور یروشلیِم کے باشِندو! خُداوند کا کلام سُنو۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس جگہ پر اَیسی بلا نازِل کرُوں گا کہ جو کوئی اُس کی بابت سُنے اُس کے کان بھنّا جائیں گے۔ 4کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور اِس جگہ کو غَیروں کے لِئے ٹھہرایا اور اِس میں غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا جِن کو نہ وہ نہ اُن کے باپ دادا نہ یہُوداؔہ کے بادشاہ جانتے تھے اور اِس جگہ کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا۔ 5اور بعل کے لِئے اُونچے مقام بنائے تاکہ اپنے بیٹوں کو بعل کی سوختنی قُربانِیوں کے لِئے آگ میں جلائیں جو نہ مَیں نے فرمایا نہ اُس کا ذِکر کِیا اور نہ کبھی یہ میرے خیال میں آیا۔ 6اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ جگہ نہ تُوفت کہلائے گی اور نہ بِن ہِنُّوؔم کی وادی بلکہ وادیِ قتل۔ 7اور اِسی جگہ مَیں یہُوداؔہ اور یروشلیِم کا منصُوبہ باطِل کرُوں گا اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے اور اُن کے ہاتھوں سے جو اُن کی جان کے خواہاں ہیں تلوار سے قتل ہوں گے اور مَیں اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کھانے کو دُوں گا۔ 8اور مَیں اِس شہر کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا۔ ہر ایک جو اِدھر سے گُذرے دنگ ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔ 9اور مَیں اُن کو اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کا گوشت کِھلاؤُں گا بلکہ ہر ایک دُوسرے کا گوشت کھائے گا۔ مُحاصرہ کے وقت اُس تنگی میں جِس سے اُن کے دُشمن اور اُن کی جان کے خواہاں اُن کو تنگ کریں گے۔
10تب تُو اُس صُراحی کو اُن لوگوں کے سامنے جو تیرے ساتھ جائیں گے توڑ ڈالنا۔ 11اور اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِن لوگوں اور اِس شہر کو اَیسا توڑُوں گا جِس طرح کوئی کُمہار کے برتن کو توڑ ڈالے جو پِھر درُست نہیں ہو سکتا اور لوگ تُوفت میں دفن کریں گے یہاں تک کہ دفن کرنے کو جگہ نہ رہے گی۔ 12مَیں اِس جگہ اور اِس کے باشِندوں سے اَیسا ہی کرُوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے چُنانچہ مَیں اِس شہر کو تُوفت کی مانِند کر دُوں گا۔ 13اور یروشلیِم کے گھر اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں کے گھر تُوفت کے مقام کی مانِند ناپاک ہو جائیں گے۔ ہاں وہ سب گھر جِن کی چھتوں پر اُنہوں نے تمام اجرامِ فلک کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے۔
14تب یَرمِیاؔہ تُوفت سے جہاں خُداوند نے اُسے نبُوّت کرنے کو بھیجا تھا واپس آیا اور خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو کر تمام لوگوں سے کہنے لگا۔ 15ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اِس شہر پر اور اِس کی سب بستِیوں پر وہ تمام بلا جو مَیں نے اِس پر بھیجنے کو کہا تھا لاؤُں گا اِس لِئے کہ اُنہوں نے نِہایت گردن کشی کی تاکہ میری باتوں کو نہ سُنیں۔
فشحُور کاہِن کے ساتھ یرمِیاہ کا جھگڑا
1فشحُور بِن اِمّیر کاہِن نے جو خُداوند کے گھر میں سردار ناظِم تھا یَرمِیاؔہ کو یہ باتیں نبُوّت سے کہتے سُنا۔ 2تب فشحُور نے یَرمِیاؔہ نبی کو مارا اور اُسے اُس کاٹھ میں ڈالا جو بِنیمِین کے بالائی پھاٹک میں خُداوند کے گھر میں تھا۔ 3اور دُوسرے دِن یُوں ہوا کہ فشحُور نے یَرمِیاؔہ کو کاٹھ سے نِکالا۔ تب یَرمِیاؔہ نے اُسے کہا کہ خُداوند نے تیرا نام فشحُور نہیں بلکہ مُجورمِسّاؔبِیب رکھّا ہے۔ 4کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھ کو تیرے لِئے اور تیرے سب دوستوں کے لِئے دہشت کا باعِث بناؤُں گا اور وہ اپنے دُشمنوں کی تلوار سے قتل ہوں گے اور تیری آنکھیں دیکھیں گی اور مَیں تمام یہُوداؔہ کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اُن کو اسِیر کر کے بابل میں لے جائے گا اور اُن کو تلوار سے قتل کرے گا۔ 5اور مَیں اِس شہر کی ساری دَولت اور اِس کے تمام محاصِل اور اِس کی سب نفِیس چِیزوں کو اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں کے سب خزانوں کو دے ڈالُوں گا۔ ہاں مَیں اُن کو اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جو اُن کو لُوٹیں گے اور بابل کو لے جائیں گے۔ 6اور اَے فشحُور تُو اور تیرا سارا گھرانا اَسِیری میں جاؤ گے اور تُو بابل میں پُہنچے گا اور وہاں مَرے گا اور وہِیں دفن کِیا جائے گا۔ تُو اور تیرے سب دوست جِن سے تُو نے جُھوٹی نبُوّت کی۔
یَرمِیاہ خُداوند سے شِکایت کرتا ہے
7اَے خُداوند! تُو نے مُجھے ترغِیب دی ہے اور مَیں نے مان لِیا۔
تُو مُجھ سے توانا تھا اور تُو غالِب آیا۔
مَیں دِن بھر ہنسی کا باعِث بنتا ہُوں۔ ہر ایک
میری ہنسی اُڑاتا ہے۔
8کیونکہ جب جب مَیں کلام کرتا ہُوں زور سے پُکارتا ہُوں۔
مَیں نے غضب اور ہلاکت کا اِعلان کِیا
کیونکہ خُداوند کا کلام دِن بھر میری ملامت اور ہنسی کا باعِث ہوتا ہے۔
9اور اگر مَیں کہُوں کہ مَیں اُس کا ذِکر نہ کرُوں گا
نہ پِھر کبھی اُس کے نام سے کلام کرُوں گا
تو اُس کا کلام میرے دِل میں جلتی آگ کی مانِند ہے
جو میری ہڈِّیوں میں پوشِیدہ ہے
اور مَیں ضبط کرتے کرتے تھک گیا
اور مُجھ سے رہا نہیں جاتا۔
10کیونکہ مَیں نے بُہتوں کی تُہمت سُنی۔
چاروں طرف دہشت ہے۔
اُس کی شکایت کرو۔ وہ کہتے ہیں
ہم اُس کی شِکایت کریں گے۔
میرے سب دوست میرے ٹھوکر کھانے کے مُنتظِر ہیں
اور کہتے ہیں شاید وہ ٹھوکر کھائے۔
تب ہم اُس پر غالِب آئیں گے اور اُس سے بدلہ لیں گے۔
11لیکن خُداوند مُہِیب بہادُر کی مانِند میری طرف ہے۔
اِس لِئے مُجھے ستانے والوں نے ٹھوکر کھائی اور غالِب نہ آئے۔
وہ نِہایت شرمِندہ ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنا مقصد نہ پایا۔
اُن کی شرمِندگی ہمیشہ تک رہے گی۔ کبھی فراموش نہ ہو گی۔
12پس اَے ربُّ الافواج! تُو جو صادِقوں کو آزماتا
اور دِل و دِماغ کو دیکھتا ہے
اُن سے بدلہ لے کر مُجھے دِکھا
اِس لِئے کہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ پر ظاہِر کِیا ہے۔
13خُداوند کی مدح سرائی کرو۔ خُداوند کی سِتایش کرو کیونکہ اُس نے مِسکِین کی جان کو بدکرداروں کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔
14لَعنت اُس دِن پر جِس میں مَیں پَیدا ہُؤا۔
وہ دِن جِس میں میری ماں نے مُجھ کو جنم دِیا ہرگِز مُبارک نہ ہو۔
15لَعنت اُس آدمی پر جِس نے میرے باپ کو یہ کہہ کر خبر دی کہ
تیرے ہاں بیٹا پَیدا ہُؤا اور اُسے بُہت خُوش کِیا۔
16ہاں وہ آدمی اُن شہروں کی مانِند ہو
جِن کو خُداوند نے شِکست دی اور افسوس نہ کِیا
اور وہ صُبح کو خَوفناک شور سُنے
اور دوپہر کے وقت بڑی للکار۔
17اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے رَحِم ہی میں قتل نہ کِیا
کہ میری ماں میری قبر ہوتی اور اُس کا رَحِم ہمیشہ تک بھرا رہتا۔
18مَیں پَیدا ہی کیوں ہُؤا
کہ مشقّت اور رنج دیکُھوں
اور میرے دِن رُسوائی میں کٹیں؟
یرُوشلیم کی شِکست کی پیشین گوئی
1وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقِیاہ بادشاہ نے فشحُور بِن ملکیاہ اور صفنیاؔہ بِن معسیاؔہ کاہِن کو اُس کے پاس یہ کہنے کو بھیجا۔ 2کہ ہماری خاطِر خُداوند سے دریافت کر کیونکہ شاہِ بابل نبُوکدؔرضر ہمارے ساتھ لڑائی کرتا ہے۔ شاید خُداوند ہم سے اپنے تمام عجِیب کاموں کے مُوافِق اَیسا سلُوک کرے کہ وہ ہمارے پاس سے چلا جائے۔
3تب یَرمِیاؔہ نے اُن سے کہا تُم صِدقِیاہ سے یُوں کہنا۔ 4کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں لڑائی کے ہتھیاروں کو جو تُمہارے ہاتھ میں ہیں جِن سے تُم شاہِ بابل اور کسدیوں کے خِلاف جو فصِیل کے باہر تُمہارا مُحاصرہ کِئے ہُوئے ہیں لڑتے ہو پھیر دُوں گا اور مَیں اُن کو اِس شہر کے بِیچ میں اِکٹّھے کرُوں گا۔ 5اور مَیں آپ اپنے بڑھائے ہُوئے ہاتھ سے اور قُوّتِ بازُو سے تُمہارے خِلاف لڑُوں گا۔ ہاں قہر و غضب سے بلکہ قہرِ شدِید سے۔ 6اور مَیں اِس شہر کے باشِندوں کو اِنسان و حَیوان دونوں کو مارُوں گا۔ وہ بڑی وبا سے فنا ہو جائیں گے۔ 7اور خُداوند فرماتا ہے پِھر مَیں شاہِ یہُوداؔہ صِدقِیاہ کو اور اُس کے مُلازِموں اور عام لوگوں کو جو اِس شہر میں وبا اور تلوار اور کال سے بچ جائیں گے شاہِ بابل نبُوکدؔرضر اور اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تِہ تیغ کرے گا۔ نہ اُن کو چھوڑے گا نہ اُن پر ترس کھائے گا اور نہ رحم کرے گا۔
8اور تُو اِن لوگوں سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُم کو حیات کی راہ اور مَوت کی راہ دِکھاتا ہُوں۔ 9جو کوئی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا لیکن جو نِکل کر کسدیوں میں جو تُم کو گھیرے ہُوئے ہیں چلا جائے گا وہ جِئے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی۔ 10کیونکہ مَیں نے اِس شہر کا رُخ کِیا ہے کہ اِس سے بُرائی کرُوں اور بھلائی نہ کرُوں۔ خُداوند فرماتا ہے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُسے آگ سے جلائے گا۔
یہُوداؔہ کے شاہی گھرانے پر قہر
11اور شاہِ یہُوداؔہ کے خاندان کی بابت خُداوند کا کلام سُنو۔ 12اَے داؤُد کے گھرانے! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم سویرے اُٹھ کر اِنصاف کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ مبادا تُمہارے کاموں کی بُرائی کے سبب سے میرا قہر آگ کی طرح بھڑکے اور اَیسا تیز ہو کہ کوئی اُسے ٹھنڈا نہ کر سکے۔ 13اَے وادی کی بسنے والی! اَے مَیدان کی چٹان پر رہنے والی جو کہتی ہے کہ کَون ہم پر حملہ کرے گا یا ہمارے مسکنوں میں کَون آ گُھسے گا؟ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔ 14اور تُمہارے کاموں کے پَھل کے مُوافِق مَیں تُم کو سزا دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُس کے بَن میں آگ لگاؤُں گا جو اُس کی ساری نواحی کو بھسم کرے گی۔
یَرمِیاہ کا پَیغام یہُوداؔہ کے شاہی گھرانے کے نام
1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ یہُوداؔہ کے گھر کو جا اور وہاں یہ کلام سُنا۔ 2اور کہہ اَے شاہِ یہُوداؔہ جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھا ہے! خُداوند کا کلام سُن۔ تُو اور تیرے مُلازِم اور تیرے لوگ جو اِن دروازوں سے داخِل ہوتے ہیں۔ 3خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدالت اور صداقت کے کام کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ اور کِسی سے بدسلُوکی نہ کرو اور مُسافِر و یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اِس جگہ بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ۔ 4کیونکہ اگر تُم اِس پر عمل کرو گے تو داؤُد کے جانشِین بادشاہ رتھوں پر اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس گھر کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے۔ بادشاہ اور اُس کے مُلازِم اور اُس کے لوگ۔ 5پر اگر تُم اِن باتوں کو نہ سُنو گے تو خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی ذات کی قَسم یہ گھر وِیران ہو جائے گا۔
6کیونکہ شاہِ یہُوداؔہ کے گھرانے کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ تُو میرے لِئے جِلعاد ہے اور لُبناؔن کی چوٹی تَو بھی مَیں یقِیناً تُجھے اُجاڑ دُوں گا اور غَیر آباد شہر بناؤُں گا۔ 7اور مَیں تیرے خِلاف غارت گروں کو مُقرّر کرُوں گا۔ ہر ایک کو اُس کے ہتھیاروں سمیت اور وہ تیرے نفِیس دیوداروں کو کاٹیں گے اور اُن کو آگ میں ڈالیں گے۔
8اور بُہت سی قَومیں اِس شہر کی طرف سے گُذریں گی اور اُن میں سے ایک دُوسرے سے کہے گا کہ خُداوند نے اِس بڑے شہر سے اَیسا کیوں کِیا ہے؟ 9تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی۔
یہُوآخز کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام
10مُردہ پر نہ رو نہ نَوحہ کرو
مگر اُس پر جو چلا جاتا ہے زار زار نالہ کرو
کیونکہ وہ پِھر نہ آئے گا
نہ اپنے وطن کو دیکھے گا۔
11کیونکہ شاہِ یہُوداؔہ سلُوؔم بِن یُوسیاؔہ کی بابت جو اپنے باپ یُوسیاؔہ کا جانشِین ہُؤا اور اِس جگہ سے چلا گیا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ پِھر اِس طرف نہ آئے گا۔ 12بلکہ وہ اُسی جگہ مَرے گا جہاں اُسے اسِیر کر کے لے گئے ہیں اور اِس مُلک کو پِھر نہ دیکھے گا۔
یہُویقِیم کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام
13اُس پر افسوس جو اپنے گھر کو بے اِنصافی سے
اور اپنے بالا خانوں کو ظُلم سے بناتا ہے۔
جو اپنے پڑوسی سے بیگار لیتا ہے
اور اُس کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔
14جو کہتا ہے مَیں اپنے لِئے بڑا مکان اور ہوادار
بالاخانہ بناؤُں گا
اور وہ اپنے لِئے جھنجھریاں بناتا ہے
اور دیودار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اُسے
شنگرفی کرتا ہے۔
15کیا تُو اِسی لِئے سلطنت کرے گا
کہ تُجھے دیودار کے کام کا شَوق ہے؟
کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پِیا اور
عدالت و صداقت نہیں کی
جِس سے اُس کا بھلا ہُؤا؟
16اُس نے مِسکِین اور مُحتاج کا اِنصاف کِیا۔ اِسی
سے اُس کا بھلا ہُؤا۔
کیا یِہی میرا عِرفان نہ تھا؟ خُداوند فرماتا ہے۔
17پر تیری آنکھیں اور تیرا دِل فقط لالچ
اور بے گُناہ کا خُون بہانے
اور ظُلم و سِتم پر لگے ہیں۔
18اِسی لِئے خُداوند یہُوؔیقِیم شاہِ یہُوداؔہ بِن یوسیاؔہ کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ
اُس پر ہائے میرے بھائی! یا ہائے بہن! کہہ کر
ماتم نہیں کریں گے۔
اُس کے لِئے ہائے آقا! یا ہائے مالِک! کہہ کر
نَوحہ نہیں کریں گے۔
19اُس کا دفن گدھے کا سا ہو گا۔
اُس کو گھسِیٹ کر یروشلیِم کے پھاٹکوں کے باہر
پھینک دیں گے۔
یروشلیِم کے اَنجام کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام
20تُو لُبناؔن پر چڑھ جا اور چِلاّ
اور بسن میں اپنی آواز بُلند کر
اور عبارِیم پر سے نالہ کر
کیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے۔
21مَیں نے تیری اِقبال مندی کے ایّام میں تُجھ سے کلام کِیا
پر تُو نے کہا مَیں نہ سنُوں گی۔
تیری جوانی سے تیری یِہی چال ہے
کہ تُو میری آواز کو نہیں سُنتی۔
22ایک آندھی تیرے چرواہوں کو اُڑا لے جائے گی
اور تیرے عاشِق اَسِیری میں جائیں گے۔
تب تُو اپنی ساری شرارت کے لِئے
شرمسار اور پشیمان ہو گی۔
23اَے لُبناؔن کی بسنے والی جو اپنا آشیانہ دیوداروں پر بناتی ہے
تُو کَیسی عاجِز ہو گی جب تُو زچّہ کی مانِند دردِ زِہ میں مُبتلا ہو گی!
یہُویاکین پر خُدا کا غضب
24خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ تُو اَے شاہِ یہُوداؔہ کونیاؔہ بِن یہُویقِیم میرے دہنے ہاتھ کی انگُوٹھی ہوتا تَو بھی مَیں تُجھے نِکال پھینکتا۔ 25اور مَیں تُجھ کو تیرے جانی دُشمنوں کے جِن سے تُو ڈرتا ہے یعنی شاہِ بابل نبُوکدؔرضر اور کسدیوں کے حوالہ کرُوں گا۔ 26ہاں مَیں تُجھے اور تیری ماں کو جِس سے تُو پَیدا ہُؤا غَیر مُلک میں جو تُمہاری زادبُوم نہیں ہے ہانک دُوں گا اور تُم وہِیں مرو گے۔ 27جِس مُلک میں وہ واپس آنا چاہتے ہیں ہرگِز لَوٹ کر نہ آئیں گے۔
28کیا یہ شخص کونیاؔہ ناچِیز ٹُوٹا برتن ہے یا اَیسا برتن جِسے کوئی نہیں پُوچھتا؟ وہ اور اُس کی اَولاد کیوں نِکال دِئے گئے اور اَیسے مُلک میں جلاوطن کِئے گئے جِسے وہ نہیں جانتے؟
29اَے زمِین زمِین زمِین! خُداوند کا کلام سُن۔
30خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
اِس آدمی کو بے اَولاد لِکھو
جو اپنے دِنوں میں اِقبال مندی کا مُنہ نہ دیکھے گا
کیونکہ اُس کی اَولاد میں سے کبھی کوئی اَیسا اِقبال مند
نہ ہو گا کہ داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور یہُوداؔہ پر سلطنت کرے۔
مُستقبِل کے لِئے اُمّید
1خُداوند فرماتا ہے اُن چرواہوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو ہلاک و پراگندہ کرتے ہیں! 2اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کا خُدا اُن چرواہوں کی مُخالفت میں جو میرے لوگوں کی چَوپانی کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میرے گلّہ کو پراگندہ کِیا اور اُن کو ہانک کر نِکال دِیا اور نِگہبانی نہیں کی۔ دیکھو مَیں تُمہارے کاموں کی بُرائی تُم پر لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔ 3پر مَیں اُن کو جو میرے گلّہ سے بچ رہے ہیں تمام مُمالِک سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا جمع کر لُوں گا اور اُن کو پِھر اُن کے گلّہ خانوں میں لاؤُں گا اور وہ پھلیں گے اور بڑھیں گے۔ 4اور مَیں اُن پر اَیسے چَوپان مُقرّر کرُوں گا جو اُن کو چرائیں گے اور وہ پِھر نہ ڈریں گے نہ گھبرائیں گے نہ گُم ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔
5دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں داؤُد کے لِئے ایک صادِق شاخ پَیدا کرُوں گا اور اُس کی بادشاہی مُلک میں اِقبال مندی اور عدالت اور صداقت کے ساتھ ہو گی۔ 6اُس کے ایّام میں یہُوداؔہ نجات پائے گا اور اِسرائیل سلامتی سے سکُونت کرے گا اور اُس کا نام یہ رکھّا جائے گا خُداوند ہماری صداقت۔
7اِسی لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ پِھر نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا۔ 8بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو اِسرائیل کے گھرانے کی اَولاد کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مُملکتوں سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور وہ اپنے مُلک میں بسیں گے۔
نبیوں کے بارے میں یرمِیاہ کا پَیغام
9نبِیوں کی بابت۔ میرا دِل میرے اندر ٹُوٹ گیا۔
میری سب ہڈِّیاں تھرتھراتی ہیں۔
خُداوند اور اُس کے پاک کلام کے سبب سے
مَیں متوالا سا ہُوں
اور اُس شخص کی مانِند جو مَے سے مغلُوب ہو۔
10یقِیناً زمِین بدکاروں سے پُر ہے۔
لَعنت کے سبب سے زمِین ماتم کرتی ہے۔
مَیدان کی چراگاہیں سُوکھ گئِیں
کیونکہ اُن کی روِش بُری اور اُن کا زور ناحق ہے۔
11کہ نبی اور کاہِن دونوں ناپاک ہیں۔
ہاں مَیں نے اپنے گھر کے اندر اُن کی شرارت دیکھی
خُداوند فرماتا ہے۔
12اِس لِئے اُن کے راہ اُن کے حق میں اَیسی ہو گی
جَیسے تارِیکی میں پِھسلنی جگہ۔
وہ اُس میں رگیدے جائیں گے اور وہاں
گِریں گے
کیونکہ خُداوند فرماتا ہے
مَیں اُن پر بلا لاؤُں گا
یعنی اُن کی سزا کا سال۔
13اور مَیں نے سامرِؔیہ کے نبِیوں میں حماقت
دیکھی ہے
اُنہوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی
اور میری قَوم اِسرائیل کو گُمراہ کِیا۔
14مَیں نے یروشلیِم کے نبِیوں میں بھی
ایک ہَولناک بات دیکھی۔
وہ زِنا کار جُھوٹ کے پیرَو
اور بدکاروں کے حامی ہیں
یہاں تک کہ کوئی اپنی شرارت سے باز نہیں آتا۔
وہ سب میرے نزدِیک سدُوؔم کی مانِند اور
اُس کے باشِندے عمُورؔہ کی مانِند ہیں۔
15اِسی لِئے ربُّ الافواج نبِیوں کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ مَیں اُن کو ناگدَونا کِھلاؤُں گا
اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا
کیونکہ یروشلیِم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میں
بے دِینی پَھیلی ہے۔
16ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں۔ وہ تُم کو بطالت کی تعلیِم دیتے ہیں۔ وہ اپنے دِلوں کے اِلہام بیان کرتے ہیں نہ کہ خُداوند کے مُنہ کی باتیں۔ 17وہ مُجھے حقِیر جاننے والوں سے کہتے رہتے ہیں خُداوند نے فرمایا ہے کہ تُمہاری سلامتی ہو گی اور ہر ایک سے جو اپنے دِل کی سختی پر چلتا ہے کہتے ہیں کہ تُجھ پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
18پر اُن میں سے کَون خُداوند کی مجلِس میں شامِل ہُؤا کہ اُس کا کلام سُنے اور سمجھے؟ کِس نے اُس کے کلام کی طرف توجُّہ کی اور اُس پر کان لگایا؟ 19دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کا طُوفان جاری ہُؤا ہے بلکہ طُوفان کا بگُولا شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔ 20خُداوند کا غضب پِھر مَوقُوف نہ ہو گا جب تک اُسے انجام تک نہ پُہنچائے اور اُس کے دِل کے اِرادہ کو پُورا نہ کرے۔ تُم آنے والے دِنوں میں اُسے بخُوبی معلُوم کرو گے۔
21مَیں نے اِن نبِیوں کو نہیں بھیجا پر یہ دَوڑتے پِھرے۔ مَیں نے اِن سے کلام نہیں کِیا پر اِنہوں نے نبُوّت کی۔ 22لیکن اگر وہ میری مجلِس میں شامِل ہوتے تو میری باتیں میرے لوگوں کو سُناتے اور اُن کو اُن کی بُری راہ سے اور اُن کے کاموں کی بُرائی سے باز رکھتے۔
23خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں نزدِیک ہی کا خُدا ہُوں اور دُور کا خُدا نہیں؟ 24کیا کوئی آدمی پوشِیدہ جگہوں میں چِھپ سکتا ہے کہ مَیں اُسے نہ دیکُھوں؟ خُداوند فرماتا ہے کیا زمِین و آسمان مُجھ سے معمُور نہیں ہیں؟ خُداوند فرماتا ہے۔ 25مَیں نے سُنا جو نبِیوں نے کہا جو میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا۔ مَیں نے خواب دیکھا۔ 26کب تک یہ نبِیوں کے دِل میں رہے گا کہ جُھوٹی نبُوّت کریں؟ ہاں وہ اپنے دِل کی فریب کاری کے نبی ہیں۔ 27جو گُمان رکھتے ہیں کہ اپنے خوابوں سے جو اُن میں سے ہر ایک اپنے پڑوسی سے بیان کرتا ہے میرے لوگوں کو میرا نام بُھلا دیں جِس طرح اُن کے باپ دادا بعل کے سبب سے میرا نام بُھول گئے تھے۔ 28جِس نبی کے پاس خواب ہے وہ خواب بیان کرے اور جِس کے پاس میرا کلام ہے وہ میرے کلام کو دِیانت داری سے سُنائے۔ گیہُوں کو بُھوسے سے کیا نِسبت؟ خُداوند فرماتا ہے۔ 29کیا میرا کلام آگ کی مانِند نہیں ہے؟ خُداوند فرماتا ہے اور ہتھوڑے کی مانِند جو چٹان کو چِکنا چُور کر ڈالتا ہے؟ 30اِس لِئے دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتا ہے جو ایک دُوسرے سے میری باتیں چُراتے ہیں۔ 31دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتا ہے جو اپنی زُبان کو اِستعمال کرتے اور کہتے ہیں کہ خُدا فرماتا ہے۔ 32خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں اُن کا مُخالِف ہُوں جو جُھوٹے خوابوں کو نبُوّت کہتے اور بیان کرتے ہیں اور اپنی جُھوٹی باتوں سے اور لاف زنی سے میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں لیکن مَیں نے نہ اُن کو بھیجا نہ حُکم دِیا اِس لِئے اِن لوگوں کو اُن سے ہرگِز فائِدہ نہ ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔
خُداوند کے دِل کا بوجھ
33اور جب یہ لوگ یا نبی یا کاہِن تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت کیا ہے؟ تب تُو اُن سے کہنا کَون سا بارِ نبُوّت! خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو پھینک دُوں گا۔ 34اور نبی اور کاہِن اور لوگوں میں سے جو کوئی کہے خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت مَیں اُس شخص کو اور اُس کے گھرانے کو سزا دُوں گا۔ 35چاہِئے کہ ہر ایک اپنے پڑوسی اور اپنے بھائی سے یُوں کہے کہ خُداوند نے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا ہے؟ 36پر خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت کا ذِکر تُم کبھی نہ کرنا اِس لِئے کہ ہر ایک آدمی کی اپنی ہی باتیں اُس پر بار ہوں گی کیونکہ تُم نے زِندہ خُدا ربُّ الافواج ہمارے خُدا کے کلام کو بِگاڑ ڈالا ہے۔ 37تُو نبی سے یُوں کہنا کہ خُداوند نے تُجھے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا؟ 38لیکن چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم کہتے ہو خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت اور مَیں نے تُم کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت نہ کہو۔ 39اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو بِالکُل فراموش کر دُوں گا اور تُم کو اور اِس شہر کو جو مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا۔ 40اور مَیں تُم کو ہمیشہ کی ملامت کا نِشانہ بناؤُں گا اور ابدی خجالت تُم پر لاؤُں گا جو کبھی فراموش نہ ہو گی۔
اِنجِیر کی ٹوکریاں
1جب شاہِ بابل نبُوکدنضرؔ شاہِ یہُوداؔہ یکُونیاؔہ بِن یہُویقِیم کو اور یہُوداؔہ کے اُمرا کو کارِیگروں اور لُہاروں سمیت یروشلیِم سے اسِیر کر کے بابل کو لے گیا تو خُداوند نے مُجھ پر نُمایاں کِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کی ہَیکل کے سامنے اِنجِیر کی دو ٹوکریاں دھری تِھیں۔ 2ایک ٹوکری میں اچّھے سے اچّھے اِنجِیر تھے۔ اُن کی مانِند جو پہلے پکتے ہیں اور دُوسری ٹوکری میں نِہایت خراب اِنجِیر تھے۔ اَیسے خراب کہ کھانے کے قابِل نہ تھے۔ 3اور خُداوند نے مُجھ سے فرمایا اَے یَرمِیاؔہ! تُو کیا دیکھتا ہے؟
اور مَیں نے عرض کی اِنجِیر۔ اچّھے اِنجِیر۔ نِہایت اچّھے اور خراب اِنجِیر۔ بُہت خراب۔ اَیسے خراب کہ کھانے کے قابِل نہیں۔
4پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا کہ 5خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِن اچّھے اِنجِیروں کی مانِند مَیں یہُوداؔہ کے اُن اسِیروں پر جِن کو مَیں نے اِس مقام سے کسدیوں کے مُلک میں بھیجا ہے کرم کی نظر رکُھّوں گا۔ 6کیونکہ اُن پر میری نظرِ عِنایت ہو گی اور مَیں اُن کو اِس مُلک میں واپس لاؤُں گا اور مَیں اُن کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا۔ مَیں اُن کو لگاؤُں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں۔ 7اور مَیں اُن کو اَیسا دِل دُوں گا کہ مُجھے پہچانیں کہ مَیں خُداوند ہُوں اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اِس لِئے کہ وہ پُورے دِل سے میری طرف پِھریں گے۔
8پر اُن خراب اِنجِیروں کی بابت جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں خُداوند یقِیناً یُوں فرماتا ہے کہ اِسی طرح مَیں شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اور یروشلیِم کے باقی لوگوں کو جو اِس مُلک میں بچ رہے ہیں اور مُلکِ مِصرؔ میں بستے ہیں ترک کر دُوں گا۔ 9ہاں مَیں اُن کو ترک کر دُوں گا کہ دُنیا کی سب مُملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں تاکہ وہ ہر ایک جگہ میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں گا ملامت اور مِثل اور طَعن اور لَعنت کا باعِث ہوں۔ 10اور مَیں اُن میں تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا یہاں تک کہ وہ اُس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا نیست ہو جائیں گے۔
شِمال کی طرف سے دُشمن
1وہ کلام جو شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم بِن یوسیاؔہ کے چَوتھے برس میں جو شاہِ بابل نبُوکدنضرؔ کا پہلا برس تھا یہُوداؔہ کے سب لوگوں کی بابت یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2جو یَرمِیاؔہ نبی نے یہُوداؔہ کے سب لوگوں اور یروشلیِم کے سب باشِندوں کو سُنایا اور کہا۔ 3کہ شاہِ یہُوداؔہ یوسیاؔہ بِن آمُوؔن کے تیرھویں برس سے آج تک یہ تیئِیس برس خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہوتا رہا اور مَیں تُم کو سُناتا اور بر وقت جتاتا رہا پر تُم نے نہ سُنا۔ 4اور خُداوند نے اپنے سب خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا۔ اُس نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا اور نہ کان لگایا۔ 5اُنہوں نے کہا کہ تُم سب اپنی اپنی بُری راہ سے اور اپنے بُرے کاموں سے باز آؤ اور اُس مُلک میں جو خُداوند نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا ہے بسو۔ 6اور غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرو کہ اُن کی عِبادت و پرستِش کرو اور اپنے ہاتھوں کے کاموں سے مُجھے غضب ناک نہ کرو اور مَیں تُم کو کُچھ ضرر نہ پُہنچاؤُں گا۔ 7پر خُداوند فرماتا ہے تُم نے میری نہ سُنی تاکہ اپنے ہاتھوں کے کاموں سے اپنے زِیان کے لِئے مُجھے غضب ناک کرو۔
8اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے میری بات نہ سُنی۔ 9دیکھو مَیں تمام شِمالی قبائِل کو اور اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کو بُلا بھیجُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اِس مُلک اور اِس کے باشِندوں پر اور اِن سب قَوموں پر جو آس پاس ہیں چڑھا لاؤُں گا اور اِن کو بِالکُل نیست و نابُود کر دُوں گا اور اِن کو حَیرانی اور سُسکار کا باعِث بناؤُں گا اور ہمیشہ کے لِئے وِیران کرُوں گا۔ 10بلکہ مَیں اِن میں سے خُوشی و شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز چکّی کی آواز اور چراغ کی رَوشنی مَوقُوف کر دُوں گا۔ 11اور یہ ساری سرزمِین وِیرانہ اور حَیرانی کا باعِث ہو جائے گی اور یہ قَومیں ستّر برس تک شاہِ بابل کی غُلامی کریں گی۔ 12خُداوند فرماتا ہے جب ستّر برس پُورے ہوں گے تو مَیں شاہِ بابل کو اور اُس قَوم کو اور کسدیوں کے مُلک کو اُن کی بدکرداری کے سبب سے سزا دُوں گا اور مَیں اُسے اَیسا اُجاڑُوں گا کہ ہمیشہ تک وِیران رہے۔ 13اور مَیں اُس مُلک پر اپنی سب باتیں جو مَیں نے اُس کی بابت کہِیں یعنی وہ سب جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں جو یَرمِیاؔہ نے نبُوّت کر کے سب قَوموں کو کہہ سُنائِیں پُوری کرُوں گا۔ 14کہ اُن سے ہاں اُن ہی سے بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ غُلام کی سی خِدمت لیں گے۔ تب مَیں اُن کے اَعمال کے مُطابِق اور اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابِق اُن کو بدلہ دُوں گا۔
قَوموں پر خُداوند کا غضب
15چُونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے مُجھے فرمایا کہ غضب کی مَے کا یہ پِیالہ میرے ہاتھ سے لے اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں پِلا۔ 16کہ وہ پِئیں اور لڑکھڑائیں اور اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں اُن کے درمِیان چلاؤُں گا بے حواس ہوں۔
17اِس لِئے مَیں نے خُداوند کے ہاتھ سے وہ پِیالہ لِیا اور اُن سب قَوموں کو جِن کے پاس خُداوند نے مُجھے بھیجا تھا پِلایا۔ 18یعنی یروشلیِم اور یہُوداؔہ کے شہروں کو اور اُس کے بادشاہوں اور اُمرا کو تاکہ وہ برباد ہوں اور حَیرانی اور سُسکار اور لَعنت کا باعِث ٹھہریں جَیسے اب ہیں۔
19شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ کو اور اُس کے مُلازِموں اور اُس
کے اُمرا اور اُس کے سب لوگوں کو۔ 20اور
سب مِلے جُلے لوگوں
اور عُوض کی زمِین کے سب بادشاہوں
اور فلِستِیوں کی سرزمِین کے سب بادشاہوں
اور اسقلُوؔن اور غزّہ اور عقرُوؔن اور اشدُود کے
باقی لوگوں کو۔
21ادُوؔم اور موآؔب اور بنی عمُّون کو۔
22اور صُور کے سب بادشاہوں اور صَیدا کے سب
بادشاہوں
اور سمُندر پار کے بحری مُمالِک کے بادشاہوں کو۔
23ددان اور تیما اور بُوز
اور اُن سب کو جو گاو دُم داڑھی رکھتے ہیں۔
24اور عرب کے سب بادشاہوں
اور اُن مِلے جُلے لوگوں کے سب بادشاہوں کو جو
بیابان میں بستے ہیں۔
25اور زِمرؔی کے سب بادشاہوں اور عیلاؔم کے سب
بادشاہوں اور مادَی کے سب بادشاہوں کو۔
26اور شِمال کے سب بادشاہوں کو جو نزدِیک اور جو
دُور ہیں ایک دُوسرے کے ساتھ
اور دُنیا کی سب سلطنتوں کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اور اُن کے بعد شیشک کا بادشاہ پِئے گا۔
27اور تُو اُن سے کہے گا کہ اِسرائیل کا خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم پِیو اور مست ہو اور قَے کرو اور گِر پڑو اور پِھر نہ اُٹھو۔ اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا۔ 28اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ پِینے کو تیرے ہاتھ سے پِیالہ لینے سے اِنکار کریں تو اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً تُم کو پِینا ہو گا۔ 29کیونکہ دیکھ مَیں اِس شہر پر جو میرے نام سے کہلاتا ہے آفت لانا شرُوع کرتا ہُوں اور کیا تُم صاف بے سزا چُھوٹ جاؤ گے؟ تُم بے سزا نہ چُھوٹو گے کیونکہ مَیں زمِین کے سب باشِندوں پر تلوار کو طلب کرتا ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
30اِس لِئے تُو یہ سب باتیں اُن کے خِلاف نبُوّت سے بیان کر اور اُن سے کہہ دے کہ
خُداوند بُلندی پر سے گرجے گا
اور اپنے مُقدّس مکان سے للکارے گا۔
وہ بڑے زور و شور سے اپنی چراگاہ پر گرجے گا۔
انگُور لتاڑنے والوں کی مانِند
وہ زمِین کے سب باشِندوں کو للکارے گا۔
31ایک غَوغا زمِین کی سرحدّوں تک پُہنچا ہے
کیونکہ خُداوند قَوموں سے جھگڑے گا۔
وہ تمام بشر کو عدالت میں لائے گا۔ وہ شرِیروں
کو تلوار کے حوالہ کرے گا
خُداوند فرماتا ہے۔
32ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ قَوم سے قَوم تک بَلا نازِل ہو گی اور زمِین کی سرحدّوں سے ایک سخت طُوفان برپا ہو گا۔ 33اور خُداوند کے مقتُول اُس روز زمِین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پڑے ہوں گے اُن پر کوئی نَوحہ نہ کرے گا۔ نہ وہ جمع کِئے جائیں گے نہ دفن ہوں گے وہ کھاد کی طرح رُویِ زمِین پر پڑے رہیں گے۔
34اَے چرواہو واوَیلا کرو اور چِلاّؤ اور اَے گلّہ کے سردارو تُم خُود راکھ میں لیٹ جاؤ کیونکہ تُمہارے قتل کے ایّام آ پُہنچے ہیں۔ مَیں تُم کو چکنا چُور کرُوں گا۔ تُم نفِیس برتن کی طرح گِر جاؤ گے۔ 35اور نہ چرواہوں کو بھاگنے کی کوئی راہ مِلے گی نہ گلّہ کے سرداروں کو بچ نِکلنے کی۔ 36چرواہوں کے نالہ کی آواز اور گلّہ کے سرداروں کا نَوحہ ہے کیونکہ خُداوند نے اُن کی چراگاہ کو برباد کِیا ہے۔ 37اور سلامتی کے بھیڑ خانے خُداوند کے قہرِ شدِید سے برباد ہو گئے۔ 38وہ جوان شیر کی طرح اپنی کمِین گاہ سے نِکلا ہے۔ یقِیناً سِتم گر کے ظُلم سے اور اُس کے قہر کی شِدّت سے اُن کا مُلک وِیران ہو گیا۔
یرمِیاہ پر مُقدّمہ
1شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم بِن یوسیاؔہ کی بادشاہی کے شرُوع میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا۔ 2کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہُوداؔہ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خُداوند کے گھر میں سِجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے کہ اُن سے کہے کہہ دے۔ ایک لفظ بھی کم نہ کر۔ 3شاید وہ شِنوا ہوں اور ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور مَیں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بد اَعمالی کے باعِث اُن پر لانا چاہتا ہُوں باز رَکُھّوں۔
4اور تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ میری شرِیعت پر جو مَیں نے تُمہارے سامنے رکھّی عمل کرو۔ 5اور میرے خِدمت گُذار نبِیوں کی باتیں سُنو جِن کو مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا۔ مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا۔ 6تو مَیں اِس گھر کو سیَلا کی مانِند کر ڈالُوں گا اور اِس شہر کو زمِین کی سب قَوموں کے نزدِیک لَعنت کا باعِث ٹھہراؤُں گا۔
7چُنانچہ کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے یَرمِیاؔہ کو خُداوند کے گھر میں یہ باتیں کہتے سُنا۔ 8اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیاؔہ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تُو یقِیناً قتل کِیا جائے گا۔ 9تُو نے کیوں خُداوند کا نام لے کر نبُوّت کی اور کہا کہ یہ گھر سَیلا کی مانِند ہو گا اور یہ شہر وِیران اور غَیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خُداوند کے گھر میں یَرمِیاؔہ کے پاس جمع ہُوئے۔
10اور یہُوداؔہ کے اُمرا یہ باتیں سُن کر بادشاہ کے گھر سے خُداوند کے گھر میں آئے اور خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر بَیٹھے۔ 11اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے جَیسا کہ تُم نے اپنے کانوں سے سُنا۔
12تب یَرمِیاؔہ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خِلاف وہ سب باتیں جو تُم نے سُنی ہیں نبُوّت سے کہُوں۔ 13اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔ 14اور دیکھو مَیں تو تُمہارے قابُو میں ہُوں۔ جو کُچھ تُمہاری نظر میں خُوب و راست ہو مُجھ سے کرو۔ 15پر یقِین جانو کہ اگر تُم مُجھے قتل کرو گے تو بے گُناہ کا خُون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِس کے باشِندوں پر لاؤ گے کیونکہ در حقِیقت خُداوند نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہُوں۔
16تب اُمرا اور سب لوگوں نے کاہِنوں اور نبِیوں سے کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُس نے خُداوند ہمارے خُدا کے نام سے ہم سے کلام کِیا۔
17تب مُلک کے چند بزُرگ اُٹھے اور کُل جماعت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگے۔ 18کہ مِیکاؔہ مورشتی نے شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کے ایّام میں نبُوّت کی اور یہُوداؔہ کے سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر یُوں کہا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
صِیُّون کھیت کی طرح جوتا جائے گا
اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا
اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی
مانِند ہو گا۔
19کیا شاہِ یہُوداؔہ حِزقِیّاہ اور تمام یہُوداؔہ نے اُس کو قتل کِیا؟ کیا وہ خُداوند سے نہ ڈرا اور خُداوند سے مُناجات نہ کی اور خُداوند نے اُس عذاب کو جِس کا اُن کے خِلاف اِعلان کِیا تھا باز نہ رکھّا؟ پس یُوں ہم اپنی جانوں پر بڑی آفت لائیں گے۔
20پِھر ایک اَور شخص نے خُداوند کے نام سے نبُوّت کی یعنی اُورِیّاؔہ بِن سمعیاؔہ نے جو قِریت یعرِؔیم کا تھا۔ اُس نے اِس شہر اور مُلک کے خِلاف یَرمِیاؔہ کی سب باتوں کے مُطابِق نبُوّت کی۔ 21اور جب یہویقِیم بادشاہ اور اُس کے سب جنگی مَردوں اور اُمرا نے اُس کی باتیں سُنِیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریاؔہ یہ سُن کر ڈرا اور مِصرؔ کو بھاگ گیا۔ 22اور یہویقِیم بادشاہ نے چند آدمِیوں یعنی اِلناتن بِن عکبُور اور اُس کے ساتھ کُچھ اَور آدمیوں کو مِصرؔ میں بھیجا۔ 23اور وہ اُوریاؔہ کو مِصرؔ سے نِکال لائے اور اُسے یہویقِیم بادشاہ کے پاس پُہنچایا اور اُس نے اُس کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پِھنکوا دِیا۔
24پر اخیقاؔم بِن سافن یَرمِیاؔہ کا دستگِیر تھا تاکہ وہ قتل ہونے کے لِئے لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے۔
یَرمِیاہ جُؤا پہنتا ہے
1شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاؔہ بِن یوسیاؔہ کی سلطنت کے شرُوع میں خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ بندھن اور جُوئے بنا کر اپنی گردن پر ڈال۔ 3اور اُن کو شاہِ ادُوؔم۔ شاہِ موآب۔ شاہِ بنی عمُّون شاہِ صُور اور شاہِ صیدا کے پاس اُن قاصِدوں کے ہاتھ بھیج جو یروشلیِم میں شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کے پاس آئے ہیں۔ 4اور تُو اُن کو اُن کے آقاؤں کے واسطے تاکِید کر کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنے آقاؤں سے یُوں کہنا۔ 5کہ مَیں نے زمِین کو اور اِنسان و حَیوان کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اپنی بڑی قُدرت اور بُلند بازُو سے پَیدا کِیا اور اُن کو جِسے مَیں نے مُناسِب جانا بخشا۔ 6اور اب مَیں نے یہ سب مُملکتیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کے قبضہ میں کر دی ہیں اور مَیدان کے جانور بھی اُسے دِئے کہ اُس کے کام آئیں۔ 7اور سب قَومیں اُس کی اور اُس کے بیٹے اور اُس کے پوتے کی خِدمت کریں گی جب تک کہ اُس کی مُملکت کا وقت نہ آئے۔ تب بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُس سے خِدمت کروائیں گے۔
8اور خُداوند فرماتا ہے جو قَوم اور جو سلطنت اُس کی یعنی شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کی خِدمت نہ کرے گی اور اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے نہ جُھکائے گی اُس قَوم کو مَیں تلوار اور کال اور وبا سے سزا دُوں گا یہاں تک کہ مَیں اُس کے ہاتھ سے اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔ 9پس تُم اپنے نبِیوں اور غَیب دانوں اور خواب بِینوں اور شگُونِیوں اور جادُوگروں کی نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری نہ کرو گے۔ 10کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ تُم کو تُمہارے مُلک سے آوارہ کریں اور مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم ہلاک ہو جاؤ۔ 11پر جو قَوم اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ دے گی اور اُس کی خِدمت کرے گی اُس کو مَیں اُس کی مُملکت میں رہنے دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور وہ اُس میں کھیتی کرے گی اور اُس میں بسے گی۔
12اور اِن سب باتوں کے مُطابِق مَیں نے شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ سے کلام کِیا اور کہا کہ اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ کر اُس کی اور اُس کی قَوم کی خِدمت کرو اور زِندہ رہو۔ 13تُو اور تیرے لوگ تلوار اور کال اور وبا سے کیوں مَرو گے جَیسا کہ خُداوند نے اُس قَوم کی بابت فرمایا ہے جو شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرے گی؟ 14اور اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرو گے کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔ 15کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا پر وہ میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم اُن نبِیوں کے ساتھ جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ہلاک ہو جاؤ۔
16مَیں نے کاہِنوں سے اور اُن سب لوگوں سے بھی مُخاطِب ہو کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنے نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خُداوند کے گھر کے ظرُوف اب تھوڑی ہی دیر میں بابل سے واپس آ جائیں گے۔ کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔ 17اُن کی نہ سُنو۔ شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری کرو اور زِندہ رہو۔ یہ شہر کیوں وِیران ہو؟ 18پر اگر وہ نبی ہیں اور خُداوند کا کلام اُن کی امانت میں ہے تو وہ ربُّ الافواج سے شفاعت کریں تاکہ وہ ظرُوف جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُوداؔہ کے گھر میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں بابل کو نہ جائیں۔
19کیونکہ سُتُونوں کی بابت اور بڑے حَوض اور کُرسِیوں اور باقی ظرُوف کی بابت جو اِس شہر میں باقی ہیں ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔ 20یعنی جِن کو شاہِ بابل نبُوکدؔنضر نہیں لے گیا جب وہ یہُوداؔہ کے بادشاہ یکونیاؔہ بِن یہویقِیم کو یروشلیِم سے اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے سب شُرفا کو اسِیر کر کے بابل کو لے گیا۔
21ہاں ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن ظرُوف کی بابت جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُوداؔہ کے محلّ میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں یُوں فرماتا ہے۔ 22کہ وہ بابل میں پُہنچائے جائیں گے اور اُس دِن تک کہ مَیں اُن کو یاد فرماؤں وہاں رہیں گے۔ خُداوند فرماتا ہے اُس وقت مَیں اُن کو اُٹھا لاؤُں گا اور پِھر اِس مکان میں رکھ دُوں گا۔
یَرمِیاہ اور حننیاہ نبی
1اور اُسی سال شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں چَوتھے برس کے پانچویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ جبعُونی عزّور کے بیٹے حننیاؔہ نبی نے خُداوند کے گھر میں کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا۔ 2ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے شاہِ بابل کا جُؤا توڑ ڈالا ہے۔ 3دو ہی برس کے اندر مَیں خُداوند کے گھر کے سب ظرُوف جو شاہِ بابل نبُوکدنضر اِس مکان سے بابل کو لے گیا اِسی مکان میں واپس لاؤُں گا۔ 4شاہ یہُوداؔہ یکُونیاؔہ بِن یہویقِیم کو اور یہُوداؔہ کے سب اسِیروں کو جو بابل کو گئے تھے پِھر اِسی جگہ لاؤُں گا۔ خُداوند فرماتا ہے کیونکہ مَیں شاہِ بابل کے جُوئے کو توڑ ڈالُوں گا۔
5تب یَرمِیاؔہ نبی نے کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے جو خُداوند کے گھر میں کھڑے تھے حننیاؔہ نبی سے کہا۔ 6ہاں یَرمِیاؔہ نبی نے کہا آمِین۔ خُداوند اَیسا ہی کرے۔ خُداوند تیری باتوں کو جو تُو نے نبُوّت سے کہِیں پُورا کرے کہ خُداوند کے گھر کے ظرُوف کو اور سب اسِیروں کو بابل سے اِس مکان میں واپس لائے۔ 7تَو بھی اب یہ بات جو مَیں تیرے اور سب لوگوں کے کانوں میں کہتا ہُوں سُن۔ 8اُن نبِیوں نے جو مُجھ سے اور تُجھ سے پہلے گُذشتہ زمانہ میں تھے بُہت سے مُلکوں اور بڑی بڑی سلطنتوں کے حق میں جنگ اور بلا اور وبا کی نبُوّت کی ہے۔ 9وہ نبی جو سلامتی کی خبر دیتا ہے جب اُس نبی کا کلام پُورا ہو جائے تو معلُوم ہو گا کہ فی الحقِیقت خُداوند نے اُسے بھیجا ہے۔
10تب حننیاؔہ نبی نے یَرمِیاؔہ نبی کی گردن پر سے جُؤا اُتارا اور اُسے توڑ ڈالا۔ 11اور حننیاؔہ نے سب لوگوں کے سامنے اِس طرح کلام کِیا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسی طرح شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کا جُؤا سب قَوموں کی گردن پر سے دو ہی برس کے اندر توڑ ڈالُوں گا۔ تب یَرمِیاؔہ نبی نے اپنی راہ لی۔
12جب حننیاؔہ نبی یَرمِیاؔہ نبی کی گردن پر سے جُؤا توڑ چُکا تھا تو خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 13کہ جا اور حننیاؔہ سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے لکڑی کے جُوؤں کو تو توڑا پر اُن کے عِوض میں لوہے کے جُوئے بنا دِئے۔ 14کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِن سب قَوموں کی گردن پر لوہے کا جُؤا ڈال دِیا ہے تاکہ وہ شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کی خِدمت کریں۔ پس وہ اُس کی خِدمت گُذاری کریں گی اور مَیں نے مَیدان کے جانور بھی اُسے دے دِئے ہیں۔
15تب یَرمِیاؔہ نبی نے حننیاؔہ نبی سے کہا اَے حننیاؔہ اب سُن! خُداوند نے تُجھے نہیں بھیجا لیکن تُو اِن لوگوں کو جُھوٹی اُمّید دِلاتا ہے۔ 16اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے رُویِ زمِین پر سے خارِج کرُوں گا۔ تُو اِسی سال مَر جائے گا کیونکہ تُو نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔
17چُنانچہ اُسی سال کے ساتویں مہِینے حننیاؔہ نبی مَر گیا۔
یَرمِیاہ کا خط بابل میں یہُودیوں کے نام
1اب یہ اُس خط کی باتیں ہیں جو یَرمِیاؔہ نبی نے یروشلیِم سے باقی بزُرگوں کو جو اسِیر ہو گئے تھے اور کاہِنوں اور نبِیوں اور اُن سب لوگوں کو جِن کو نبُوکدؔنضر یروشلیِم سے اسِیر کر کے بابل لے گیا تھا۔ 2(اُس کے بعد کہ یکُونیاؔہ بادشاہ اور اُس کی والِدہ اور خواجہ سرا اور یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے اُمرا اور کارِیگر اور لُہار یروشلیِم سے چلے گئے تھے)۔ 3العاسہ بِن سافن اور جمریاؔہ بِن خِلقیاہ کے ہاتھ (جِن کو شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبُوکدؔنضر کے پاس بھیجا) اِرسال کِیا اور اُس نے کہا
4ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن سب اسِیروں سے جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے اسِیر کروا کر بابل بھیجا ہے یُوں فرماتا ہے۔ 5تُم گھر بناؤ اور اُن میں بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کا پَھل کھاؤ۔ 6بِیویاں کرو تاکہ تُم سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور اپنے بیٹوں کے لِئے بِیویاں لو اور اپنی بیٹِیاں شَوہروں کو دو تاکہ اُن سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور تُم وہاں پَھلو پُھولو اور کم نہ ہو۔ 7اور اُس شہر کی خَیر مناؤ جِس میں مَیں نے تُم کو اَسِیر کروا کر بھیجا ہے اور اُس کے لِئے خُداوند سے دُعا کرو کیونکہ اُس کی سلامتی میں تُمہاری سلامتی ہوگی۔ 8کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جو تُمہارے درمِیان ہیں اور تُمہارے غَیب دان تُم کو گُمراہ نہ کریں اور اپنے خواب بِینوں کو جو تُمہارے ہی کہنے سے خواب دیکھتے ہیں نہ مانو۔ 9کیونکہ وہ میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔ مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا خُداوند فرماتا ہے۔
10کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جب بابل میں ستّر برس گُذر چُکیں گے تو مَیں تُم کو یاد فرماؤُں گا اور تُم کو اِس مکان میں واپس لانے سے اپنے نیک قَول کو پُورا کرُوں گا۔ 11کیونکہ مَیں تُمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے یعنی سلامتی کے خیالات۔ بُرائی کے نہیں تاکہ مَیں تُم کو نیک انجام کی اُمّید بخشُوں۔ 12تب تُم میرا نام لو گے اور مُجھ سے دُعا کرو گے اور مَیں تُمہاری سنُوں گا۔ 13اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور پاؤ گے۔ جب پُورے دِل سے میرے طالِب ہو گے۔ 14اور مَیں تُم کو مِل جاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُمہاری اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا اور تُم کو اُن سب قَوموں سے اور سب جگہوں سے جِن میں مَیں نے تُم کو ہانک دِیا ہے جمع کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُم کو اُس جگہ میں جہاں سے مَیں نے تُم کو اَسِیر کروا کر بھیجا واپس لاؤُں گا۔
15کیونکہ تُم نے کہا کہ خُداوند نے بابل میں ہمارے لِئے نبی برپا کِئے۔ 16اِس لِئے خُداوند اُس بادشاہ کی بابت جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھا ہے اور اُن سب لوگوں کی بابت جو اِس شہر میں بستے ہیں یعنی تُمہارے بھائِیوں کی بابت جو تُمہارے ساتھ اسِیر ہو کر نہیں گئے یُوں فرماتا ہے۔ 17ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن پر تلوار اور کال اور وبا بھیجُوں گا اور اُن کو خراب اِنجِیروں کی مانِند بناؤُں گا جو اَیسے خراب ہیں کہ کھانے کے قابِل نہیں۔ 18اور مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اُن کا پِیچھا کرُوں گا اور مَیں اُن کو زمِین کی سب سلطنتوں کے حوالہ کرُوں گا کہ دھکّے کھاتے پِھریں اور ستائے جائیں اور سب قَوموں کے درمِیان جِن میں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا ہے لَعنت اور حَیرت اور سُسکار اور ملامت کا باعِث ہوں۔ 19اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری باتیں نہیں سُنِیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کو اُن کے پاس بھیجا ہاں مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا خُداوند فرماتا ہے۔ 20پس تُم اَے اَسِیری کے سب لوگو جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے بابل کو بھیجا ہے خُداوند کا کلام سُنو۔
21ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اخیؔاب بِن قولایاؔہ کی بابت اور صِدقیاہ بِن معسیاؔہ کی بابت جو میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اُن کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے قتل کرے گا۔ 22اور یہُوداؔہ کے سب اسِیر جو بابل میں ہیں اُن کی لَعنتی مثل بنا کر کہا کریں گے کہ خُداوند تُجھے صِدقیاہ اور اخیؔاب کی مانِند کرے جِن کو شاہِ بابل نے آگ پر کباب کِیا۔ 23کیونکہ اُنہوں نے اِسرائیل میں حماقت کی اور اپنے پڑوسِیوں کی بِیویوں سے زِناکاری کی اور میرا نام لے کر جُھوٹی باتیں کہِیں جِن کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا تھا۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں جانتا ہُوں اور گواہ ہُوں۔
سمعیاہ کا خط
24اور نخلامی سمعیاؔہ سے کہنا۔ 25کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے یروشلیِم کے سب لوگوں کو اور صفنیاؔہ بِن معسیاؔہ کاہِن اور سب کاہِنوں کو اپنے نام سے یُوں خط لِکھ بھیجے۔
26کہ خُداوند نے یہویدؔع کاہِن کی جگہ تُجھ کو کاہِن مُقرّر کِیا کہ تُو خُداوند کے گھر کے ناظِموں میں ہو اور ہر ایک مجنُون اور نبُوّت کے مُدعی کو قَید کرے اور کاٹھ میں ڈالے۔ 27پس تُو نے عنتُوتی یَرمِیاؔہ کی جو کہتا ہے کہ مَیں تُمہارا نبی ہُوں گو شمالی کیوں نہیں کی؟ 28کیونکہ اُس نے بابل میں یہ کہلا بھیجا ہے کہ یہ مُدّت دراز ہے۔ تُم گھر بناؤ اور بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کا پَھل کھاؤ۔
29اور صفنیاؔہ کاہِن نے یہ خط پڑھ کر یَرمِیاؔہ نبی کو سُنایا۔ 30تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا کہ 31اَسِیری کے سب لوگوں کو کہلا بھیج کہ خُداوند نخلامی سمعیاؔہ کی بابت یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ سمعیاؔہ نے تُم سے نبُوّت کی حالانکہ مَیں نے اُسے نہیں بھیجا اور اُس نے تُم کو جُھوٹی اُمّید دِلائی۔ 32اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نخلامی سمعیاؔہ کو اور اُس کی نسل کو سزا دُوں گا۔ اُس کا کوئی آدمی نہ ہو گا جو اِن لوگوں کے درمِیان بسے اور وہ اُس نیکی کو جو مَیں اپنے لوگوں سے کرُوں گا ہرگِز نہ دیکھے گا خُداوند فرماتا ہے کیونکہ اُس نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔
اپنے لوگوں کے ساتھ خُداوند کے وَعدے
1وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ سب باتیں جو مَیں نے تُجھ سے کہِیں کِتاب میں لِکھ۔ 3کیونکہ دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اپنی قَوم اِسرائیل اور یہُوداؔہ کی اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں واپس لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور وہ اُس کے مالِک ہوں گے۔
4اور وہ باتیں جو خُداوند نے اِسرائیل اور یہُوداؔہ کی بابت فرمائِیں یہ ہیں۔
5کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ہم نے ہڑبڑی کی
آواز سُنی۔
خَوف ہے اور سلامتی نہیں۔
6اب پُوچھو اور دیکھو
کیا کبھی کِسی مَرد کو دردِ زِہ لگا؟
کیا سبب ہے کہ مَیں ہر ایک مَرد کو زچّہ کی مانِند
اپنے ہاتھ کمر پر رکھّے دیکھتا ہُوں
اور سب کے چِہرے زرد ہو گئے ہیں؟
7افسوس! وہ دِن بڑا ہے۔ اُس کی مِثال نہیں۔
وہ یعقُوبؔ کی مُصِیبت کا وقت ہے
پر وہ اُس سے رہائی پائے گا۔
8اور اُس روز یُوں ہو گا ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ مَیں اُس کا جُؤا تیری گردن پر سے توڑُوں گا اور تیرے بندھنوں کو کھول ڈالُوں گا اور بیگانے پِھر تُجھ سے خِدمت نہ کرائیں گے۔ 9پر وہ خُداوند اپنے خُدا کی اور اپنے بادشاہ داؤُد کی جِسے مَیں اُن کے لِئے برپا کرُوں گا خِدمت کریں گے۔
10اِس لِئے اَے میرے خادِم یعقُوبؔ ہِراسان نہ ہو
خُداوند فرماتا ہے اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا
کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے
اور تیری اَولاد کو اَسِیری کی سرزمِین سے
چُھڑاؤں گا
اور یعقُوبؔ واپس آئے گا اور آرام و راحت
سے رہے گا
اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔
11کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں
خُداوند فرماتا ہے
تاکہ تُجھے بچاؤُں۔
اگرچہ مَیں سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے
تُجھے تِتّربِتّر کِیا تمام کر ڈالُوں گا
تَو بھی تُجھے تمام نہ کرُوں گا
بلکہ تُجھے مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا
نہ چھوڑُوں گا۔
12کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری خستگی لاعِلاج
اور تیرا زخم سخت درد ناک ہے۔
13تیرا حِمایتی کوئی نہیں
جو تیری مرہم پٹّی کرے۔
تیرے پاس کوئی شِفا بخش دوا نہیں۔
14تیرے سب چاہنے والے تُجھے بُھول گئے۔
وہ تیرے طالِب نہیں ہیں۔
فی الحقِیقت مَیں نے تُجھے دُشمن کی مانِند گھایل کِیا
اور سنگ دِل کی طرح تادِیب کی
اِس لِئے کہ تیری بدکرداری بڑھ گئی
اور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے۔
15تُو اپنی خستگی کے سبب سے کیوں چِلاّتی ہے؟
تیرا درد لاعِلاج ہے۔
اِس لِئے کہ تیری بدکرداری نِہایت بڑھ گئی اور
تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے
مَیں نے تُجھ سے اَیسا کِیا۔
16تَو بھی وہ سب جو تُجھے نِگلتے ہیں نِگلے جائیں گے
اور تیرے سب دُشمن اَسِیری میں جائیں گے
اور جو تُجھے غارت کرتے ہیں خُود غارت ہوں گے
اور مَیں اُن سب کو جو تُجھے لُوٹتے ہیں لُٹا دُوں گا۔
17کیونکہ مَیں پِھر تُجھے تندرُستی
اور تیرے زخموں سے شِفا بخشُوں گا۔
خُداوند فرماتا ہے
کیونکہ اُنہوں نے تیرا نام مردُودہ رکھّا
کہ یہ صِیُّون ہے جِسے کوئی نہیں پُوچھتا۔
18خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ مَیں یعقُوبؔ کے خَیموں کی اَسِیری کو مَوقُوف
کراؤُں گا
اور اُس کے مسکنوں پر رحمت کرُوں گا
اور شہر اپنے ہی پہاڑ پر بنایا جائے گا اور قصر اپنے
ہی مقام پر آباد ہو جائے گا۔
19اور اُن میں سے شُکرگُذاری
اور خُوشی کرنے والوں کی آواز آئے گی
اور مَیں اُن کو افزایش بخشُوں گا
اور وہ تھوڑے نہ ہوں گے۔
مَیں اُن کو شَوکت بخشُوں گا
اور وہ حقِیر نہ ہوں گے۔
20اور اُن کی اَولاد اَیسی ہو گی جَیسی پہلے تھی
اور اُن کی جماعت میرے حضُور میں قائِم ہو گی
اور مَیں اُن سب کو جو اُن پر ظُلم کریں سزا دُوں گا۔
21اور اُن کا حاکِم اُن ہی میں سے ہو گا
اور اُن کا فرمانروا اُن ہی کے درمِیان سے پَیدا ہو گا
اور مَیں اُسے قُربت بخشُوں گا اور وہ میرے
نزدِیک آئے گا
کیونکہ کَون ہے جِس نے یہ جُرأت کی ہو کہ
میرے پاس آئے؟
خُداوند فرماتا ہے۔
22اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا
ہُوں گا۔
23دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کی آندھی چلتی ہے۔ یہ تیز طُوفان شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔ 24جب تک یہ سب کُچھ نہ ہو لے اور خُداوند اپنے دِل کے مقصد پُورے نہ کر لے اُس کا قہرِ شدِید مَوقُوف نہ ہو گا۔ تُم آخِری دِنوں میں اِسے سمجھو گے۔
اِسرائیل کی وطن واپسی
1خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس وقت اِسرائیل کے سب گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل میں سے جو لوگ تلوار سے بچے جب وہ راحت کی تلاش میں گئے تو بیابان میں مقبُول ٹھہرے۔ 3خُداوند قدِیم سے مُجھ پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں نے تُجھ سے ابدی مُحبّت رکھّی اِسی لِئے مَیں نے اپنی شفقت تُجھ پر بڑھائی۔ 4اَے اِسرائیل کی کُنواری! مَیں تُجھے پِھر آباد کرُوں گا اور تُو آباد ہو جائے گی۔ تُو پِھر دف اُٹھا کر آراستہ ہو گی اور خُوشی کرنے والوں کے ناچ میں شامِل ہونے کو نِکلے گی۔ 5تُو پِھر سامرِؔیہ کے پہاڑوں پر تاکِستان لگائے گی۔ باغ لگانے والے لگائیں گے اور اُس کا پَھل کھائیں گے۔ 6کیونکہ ایک دِن آئے گا کہ اِفرائِیم کی پہاڑِیوں پر نِگہبان پُکاریں گے کہ اُٹھو ہم صِیُّون پر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور چلیں۔
7کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
یعقُوبؔ کے لِئے خُوشی سے گاؤ اور قَوموں کی
سرتاج کے لِئے للکارو۔
مُنادی کرو۔ حمد کرو اور کہو
اَے خُداوند اپنے لوگوں کو یعنی اِسرائیل کے
بقِیّہ کو بچا۔
8دیکھو مَیں شِمالی مُلک سے اُن کو لاؤُں گا
اور زمِین کی سرحدّوں سے اُن کو جمع کرُوں گا
اور اُن میں اندھے اور لنگڑے
اور حامِلہ اور زچّہ سب ہوں گے۔
اُن کی بڑی جماعت یہاں واپس آئے گی۔
9وہ روتے اور مُناجات کرتے ہُوئے آئیں گے۔
مَیں اُن کی راہبری کرُوں گا۔ مَیں اُن کو پانی
کی ندِیوں کی طرف
راہِ راست پر چلاؤُں گا جِس میں وہ ٹھوکر نہ
کھائیں گے
کیونکہ مَیں اِسرائیل کا باپ ہُوں اور اِفرائِیم
میرا پہلوٹھا ہے۔
10اَے قَومو! خُداوند کا کلام سُنو
اور دُور کے جزِیروں میں مُنادی کرو اور کہو کہ
جِس نے اِسرائیل کو تِتّربِتّر کِیا وُہی اُسے جمع
کرے گا
اور اُس کی اَیسی نِگہبانی کرے گا جَیسی گڈریا اپنے
گلّہ کی۔
11کیونکہ خُداوند نے یعقُوبؔ کا فِدیہ دِیا ہے اور اُسے
اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور تھا رہائی
بخشی ہے۔
12پس وہ آئیں گے اور صِیُّون کی چوٹی پر گائیں گے
اور خُداوند کی نِعمتوں
یعنی اناج اور مَے اور تیل
اور گائے بَیل کے اور بھیڑ بکری کے بچّوں کی
طرف اِکٹّھے رواں ہوں گے
اور اُن کی جان سیراب باغ کی مانِند ہو گی
اور وہ پِھر کبھی غم زدہ نہ ہوں گے۔
13اُس وقت کُنواریاں
اور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گے
کیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اور
اُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمان
کرُوں گا۔
14اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گا
اور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گے
خُداوند فرماتا ہے۔
اِسرائیل پر خُداوند کی رحمت
15خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
رامہ میں ایک آواز سُنائی دی۔ نَوحہ اور زار
زار رونا۔
راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے
وہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتی
کیونکہ وہ نہیں ہیں۔
16خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روک
اور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھ
کیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہے
خُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سے
واپس آئیں گے۔
17اور خُداوند فرماتا ہے
تیری عاقِبت کی بابت اُمّید ہے کیونکہ تیرے بچّے
پِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔
18فی الحقِیقت مَیں نے اِفرائِیم کو اپنے آپ پر یُوں
ماتم کرتے سُنا کہ
تُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کی
مانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی۔
تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گا
کیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔
19کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کی
اور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پر
ہاتھ مارا۔
مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤا
اِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامت
اُٹھائی تھی۔
20کیا اِفرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟
کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟
کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھ
کہتا ہُوں
تو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں۔
اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے۔
مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوند
فرماتا ہے۔
21اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر۔ اپنے لِئے کھمبے بنا۔
اُس شاہراہ پر دِل لگا۔
ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ۔
اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میں
واپس آ۔
22اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟
کیونکہ خُداوند نے زمِین پر
ایک نئی چِیز پَیدا کی ہے کہ
عَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔
مُستقبِل میں خُدا کے لوگوں کی خُوش حالی
23ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُوداؔہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھر یُوں کہیں گے
اَے صداقت کے مسکن!
اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔
24اور یہُوداؔہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔ 25کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔ 26اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔
27دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُوداؔہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔ 28اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔ 29اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہ
باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے
اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔
30کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔
31دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔ 32اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔ 33بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 34اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔
35خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کو
مُقرّر کِیا
اور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اور
سِتاروں کا نِظام قائِم کِیا
جو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کی
لہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔
اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
36خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سے
مَوقُوف ہو جائے
تو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتی
رہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔
37خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کو
ناپ سکے
اور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لے
تو مَیں بھی بنی اِسرائیل کو
اُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گا
خُداوند فرماتا ہے۔
38دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ شہر حنن ایل کے بُرج سے کونے کے پھاٹک تک خُداوند کے لِئے تعمِیر کِیا جائے گا۔ 39اور پِھر جریب سِیدھی کوہِ جاریب پر سے ہوتی ہُوئی جوعا تہ کو گھیر لے گی۔ 40اور لاشوں اور راکھ کی تمام وادی اور سب کھیت قِدرُوؔن کے نالے تک اور گھوڑے پھاٹک کے کونے تک مشرِق کی طرف خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں گے۔ پِھر وہ ہمیشہ تک نہ کبھی اُکھاڑا نہ گِرایا جائے گا۔
یَرمِیاہ ایک قطعہِ زمِین خرِیدتا ہے
1وہ کلام جو شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کے دسویں برس میں جو نبُوکدؔرنضر کا اٹھارھواں برس تھا خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2اور اُس وقت شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے پڑی تھی اور یَرمِیاؔہ نبی شاہِ یہُوداؔہ کے گھر میں قَید خانہ کے صحن میں بند تھا۔ 3کیونکہ شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قَید کِیا کہ تُو کیوں نبُوّت کرتا اور کہتا ہے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔ 4اور شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور اُس سے رُوبرُو باتیں کرے گا اور دونوں کی آنکھیں مُقابِل ہوں گی۔ 5اور وہ صِدقیاہ کو بابل میں لے جائے گا اور جب تک مَیں اُس کو یاد نہ فرماؤُں وہ وہِیں رہے گا۔ خُداوند فرماتا ہے ہرچند تُم کسدیوں کے ساتھ جنگ کرو گے پر کامیاب نہ ہو گے؟
6تب یَرمِیاؔہ نے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔ 7دیکھ تیرے چچا سلُوؔم کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہے گا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں ہے اپنے لِئے خرِید لے کیونکہ اُس کو چُھڑانا تیرا حق ہے۔ 8تب میرے چچا کا بیٹا حنم ایل قَید خانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا مُجھ سے کہا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں بِنیمِین کے علاقہ میں ہے خرِید لے کیونکہ یہ تیرا مَورُوثی حق ہے اور اُس کو چُھڑانا تیرا کام ہے اُسے اپنے لِئے خرِید لے۔ تب مَیں نے جانا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔ 9اور مَیں نے اُس کھیت کو جو عنتوت میں تھا اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل سے خرِید لِیا اور نقد ستّرہ مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔ 10اور مَیں نے ایک قبالہ لِکھا اور اُس پر مُہر کی اور گواہ ٹھہرائے اور چاندی ترازُو میں تول کر اُسے دی۔ 11سو مَیں نے اُس قبالہ کو لِیا یعنی وہ جو آئِین اور دستُور کے مُطابِق سربمُہر تھا اور وہ جو کُھلا تھا۔ 12اور مَیں نے اُس قبالہ کو اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل کے سامنے اور اُن گواہوں کے رُوبرُو جِنہوں نے اپنے نام قبالہ پر لِکھے تھے اُن سب یہُودِیوں کے رُوبرُو جو قَید خانہ کے صحن میں بَیٹھے تھے بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ بِن محسیاؔہ کو سَونپا۔ 13اور مَیں نے اُن کے رُوبرُو بارُوؔک کو تاکِید کی۔ 14کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ کاغذات لے یعنی یہ قبالہ جو سربمُہر ہے اور یہ جو کُھلا ہے اور اُن کو مِٹّی کے برتن میں رکھ تاکہ بُہت دِنوں تک محفُوظ رہیں۔ 15کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس مُلک میں پِھر گھروں اور کھیتوں اور تاکِستانوں کی خرِید و فروخت ہو گی۔
یَرمِیاہ کی دُعا
16بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ کو قبالہ دینے کے بعد مَیں نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔ 17آہ اَے خُداوند خُدا! دیکھ تُو نے اپنی عظِیم قُدرت اور اپنے بُلند بازُو سے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور تیرے لِئے کوئی کام مُشکِل نہیں ہے۔ 18تُو ہزاروں پر شفقت کرتا ہے اور باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اُن کے بعد اُن کی اَولاد کے دامن میں ڈال دیتا ہے جِس کا نام خُدایِ عظِیم و قادِر ربُّ الافواج ہے۔ 19مشوَرت میں بزُرگ اور کام میں قُدرت والا ہے۔ بنی آدمؔ کی سب راہیں تیری زیرِ نظر ہیں تاکہ ہر ایک کو اُس کی روِش کے مُوافِق اور اُس کے اعمال کے پَھل کے مُطابِق اجر دے۔ 20جِس نے مُلکِ مِصرؔ میں آج تک اور اِسرائیل اور دُوسرے لوگوں میں نِشان اور عجائِب دِکھائے اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا کہ اِس زمانہ میں ہے۔ 21کیونکہ تُو اپنی قَوم اِسرائیل کو مُلکِ مِصرؔ سے نِشانوں اور عجائِب اور قَوی ہاتھ اور بُلند بازُو سے اور بڑی ہَیبت کے ساتھ نِکال لایا۔ 22اور یہ مُلک اُن کو دِیا جِسے دینے کی تُو نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی۔ اَیسا مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔ 23اور وہ آ کر اُس کے مالِک ہو گئے لیکن وہ نہ تیری آواز کے شِنوا ہُوئے اور نہ تیری شرِیعت پر چلے اور جو کُچھ تُو نے کرنے کو کہا اُنہوں نے نہیں کِیا اِس لِئے تُو یہ سب مُصِیبت اُن پر لایا۔
24دمدموں کو دیکھ۔ وہ شہر تک آ پُہنچے ہیں کہ اُسے فتح کر لیں اور شہر تلوار اور کال اور وبا کے سبب سے کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا ہے جو اُس پر چڑھ آئے اور جو کُچھ تُو نے فرمایا پُورا ہُؤا اور تُو آپ دیکھتا ہے۔ 25تَو بھی اَے خُداوند خُدا تُو نے مُجھ سے فرمایا کہ وہ کھیت رُوپیہ دے کر اپنے لِئے خرِید لے اور گواہ ٹھہرا لے حالانکہ یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا۔
26تب خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا کہ 27دیکھ مَیں خُداوند تمام بشر کا خُدا ہُوں۔ کیا میرے لِئے کوئی کام دُشوار ہے؟ 28اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو کسدیوں کے اور شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔ 29اور کسدی جو اِس شہر پر چڑھائی کرتے ہیں آ کر اِس کو آگ لگائیں گے اور اِسے اُن گھروں سمیت جلائیں گے جِن کی چھتّوں پر لوگوں نے بعل کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے کہ مُجھے غضب ناک کریں۔ 30کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداؔہ اپنی جوانی سے اب تک فقط وُہی کرتے آئے ہیں جو میری نظر میں بُرا ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے اپنے اعمال سے مُجھے غضب ناک ہی کِیا خُداوند فرماتا ہے۔ 31کیونکہ یہ شہر جِس دِن سے اُنہوں نے اِسے تعمِیر کِیا آج کے دِن تک میرے قہر اور غضب کا باعِث ہو رہا ہے تاکہ مَیں اِسے اپنے سامنے سے دُور کرُوں۔ 32بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداؔہ کی تمام بدی کے باعِث جو اُنہوں نے اور اُن کے بادشاہوں نے اور اُمرا اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اور یہُوداؔہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی تاکہ مُجھے غضب ناک کریں۔ 33کیونکہ اُنہوں نے میری طرف پِیٹھ کی اور مُنہ نہ کِیا۔ ہر چند مَیں نے اُن کو سِکھایا اور بر وقت تعلِیم دی تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا کہ تربِیّت پذِیر ہوں۔ 34بلکہ اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔ 35اور اُنہوں نے بعل کے اُونچے مقام جو بِن ہِنُّوؔم کی وادی میں ہیں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو مولک کے لِئے آگ میں سے گُذاریں جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا اور نہ میرے خیال میں آیا کہ وہ اَیسا مکرُوہ کام کر کے یہُوداؔہ کو گُنہگار بنائیں۔
اُمّید افزا وَعدہ
36اور اب اِس شہر کی بابت جِس کے حق میں تُم کہتے ہو کہ تلوار اور کال اور وبا کے وسِیلہ سے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے۔ 37دیکھ مَیں اُن کو اُن سب مُلکوں سے جہاں مَیں نے اُن کو اپنے غَیظ و غضب اور قہرِ شدِید سے ہانک دِیا ہے جمع کرُوں گا اور اِس مقام میں واپس لاؤُں گا اور اُن کو امن سے آباد کرُوں گا۔ 38اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔ 39اور مَیں اُن کو یک دِل اور یک روِش بنا دُوں گا اور وہ اپنی اور اپنے بعد اپنی اَولاد کی بھلائی کے لِئے ہمیشہ مُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔ 40اور مَیں اُن سے ابدی عہد کرُوں گا کہ اُن کے ساتھ بھلائی کرنے سے باز نہ آؤں گا اور مَیں اپنا خَوف اُن کے دِل میں ڈالُوں گا تاکہ وہ مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔ 41ہاں مَیں اُن سے خُوش ہو کر اُن سے نیکی کرُوں گا اور یقِیناً دِل و جان سے اُن کو اِس مُلک میں لگاؤُں گا۔
42کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں اِن لوگوں پر یہ تمام بلایِ عظِیم لایا ہُوں اُسی طرح وہ تمام نیکی جِس کا مَیں نے اُن سے وعدہ کِیا ہے اُن سے کرُوں گا۔ 43اور اِس مُلک میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وہ وِیران ہے۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان۔ وہ کسدیوں کے حوالہ کِیا گیا۔ پِھر کھیت خرِیدے جائیں گے۔ 44بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُوداؔہ کے شہروں میں اور کوہِستان کے اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں لوگ رُوپیہ دے کر کھیت خرِیدیں گے اور قبالے لِکھا کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور گواہ ٹھہرائیں گے کیونکہ مَیں اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
ایک اور اُمّید افزا وَعدہ
1ہنُوز یَرمِیاؔہ قَید خانہ کے صحن میں بند تھا کہ خُداوند کا کلام دوبارہ اُس پر نازِل ہُؤا کہ 2خُداوند جو پُورا کرتا اور بناتا اور قائِم کرتا ہے جِس کا نام یہوواؔہ ہے یُوں فرماتا ہے۔ 3کہ مُجھے پُکار اور مَیں تُجھے جواب دُوں گا اور بڑی بڑی اور گہری باتیں جِن کو تُو نہیں جانتا تُجھ پر ظاہِر کرُوں گا۔ 4کیونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس شہر کے گھروں کی بابت اور شاہانِ یہُوداؔہ کے گھروں کی بابت جو دمدموں اور تلوار کے باعِث گِرا دِئے گئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔ 5کہ وہ کسدیوں سے لڑنے آئے ہیں اور اُن کو آدمِیوں کی لاشوں سے بھریں گے۔ جِن کو مَیں نے اپنے قہر و غضب سے قتل کِیا ہے اور جِن کی تمام شرارت کے سبب سے مَیں نے اِس شہر سے اپنا مُنہ چُھپایا ہے۔ 6دیکھ مَیں اُسے صِحت و تندرُستی بخشُوں گا۔ مَیں اُن کو شِفا دُوں گا اور امن و سلامتی کی کثرت اُن پر ظاہِر کرُوں گا۔ 7اور مَیں یہُوداؔہ اور اِسرائیل کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن کو پہلے کی طرح بناؤُں گا۔ 8اور مَیں اُن کو اُن کی ساری بدکرداری سے جو اُنہوں نے میرے خِلاف کی ہے پاک کرُوں گا اور مَیں اُن کی ساری بدکرداری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے اور جِس سے اُنہوں نے میرے خِلاف بغاوت کی ہے مُعاف کرُوں گا۔ 9اور یہ میرے لِئے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے سامنے مُسرّت بخش نام اور سِتایش و جلال کا باعِث ہو گا۔ وہ اُس سب بھلائی کا جو مَیں اُن سے کرتا ہُوں ذِکر سُنیں گی اور اُس بھلائی اور سلامتی کے سبب سے جو مَیں اِن کے لِئے مُہیّا کرتا ہُوں ڈریں گی اور کانپیں گی۔
10خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس مقام میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وِیران ہے۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان یعنی یہُوداؔہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جو وِیران ہیں جہاں نہ اِنسان ہیں نہ باشِندے نہ حَیوان۔ 11خُوشی اور شادمانی کی آواز۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز اور اُن کی آواز سُنی جائے گی جو کہتے ہیں
ربُّ الافواج کی سِتایش کرو
کیونکہ خُداوند بھلا ہے
اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔
ہاں اُن کی آواز جو خُداوند کے گھر میں شُکرگُذاری کی قُربانی لائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اِس مُلک کے اسِیروں کو واپس لا کر بحال کرُوں گا۔
12ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اِس وِیران جگہ اور اِس کے سب شہروں میں جہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان پِھر چرواہوں کے رہنے کے مکان ہوں گے جو اپنے گلّوں کو بِٹھائیں گے۔ 13کوہِستان کے شہروں میں اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں اور بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُوداؔہ کے شہروں میں پِھر گلّے گِننے والے کے ہاتھ کے نِیچے سے گُذریں گے خُداوند فرماتا ہے۔
14دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ نیک بات جو مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے پُوری کرُوں گا۔ 15اُن ہی ایّام میں اور اُسی وقت مَیں داؤُد کے لِئے صداقت کی شاخ پَیدا کرُوں گا اور وہ مُلک میں عدالت و صداقت سے عمل کرے گا۔ 16اُن دِنوں میں یہُوداؔہ نجات پائے گا اور یروشلیِم سلامتی سے سکُونت کرے گا اور خُداوند ہماری صداقت اُس کا نام ہو گا۔ 17کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے داؤُد کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔ 18اور نہ لاوی کاہِنوں کو آدمِیوں کی کمی ہو گی جو میرے حضُور سوختنی قُربانِیاں گُذرانیں اور ہدئے چڑھائیں اور ہمیشہ قُربانی کریں۔
19پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 20خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میرا وہ عہد جو مَیں نے دِن سے اور رات سے کِیا توڑ سکو کہ دِن اور رات اپنے اپنے وقت پر نہ ہوں۔ 21تو میرا وہ عہد بھی جو مَیں نے اپنے خادِم داؤُد سے کِیا ٹُوٹ سکتا ہے کہ اُس کے تخت پر بادشاہی کرنے کو بیٹا نہ ہو اور وہ عہد بھی جو اپنے خِدمت گُذار لاوی کاہِنوں سے کِیا۔ 22جَیسے اجرامِ فلک بے شُمار ہیں اور سمُندر کی ریت بے اندازہ ہے وَیسے ہی مَیں اپنے بندہ داؤُد کی نسل کو اور لاویوں کو جو میری خِدمت کرتے ہیں فراوانی بخشُوں گا۔
23پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 24کہ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں کہ جِن دو گھرانوں کو خُداوند نے چُنا اُن کو اُس نے رَدّ کر دِیا؟ یُوں وہ میرے لوگوں کو حقِیر جانتے ہیں کہ گویا اُن کے نزدِیک وہ قَوم ہی نہیں رہے۔ 25خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر دِن اور رات کے ساتھ میرا عہد نہ ہو اور اگر مَیں نے آسمان اور زمِین کا نِظام مُقرّر نہ کِیا ہو۔ 26تو مَیں یعقُوبؔ کی نسل کو اور اپنے خادِم داؤُد کی نسل کو رَدّ کر دُوں گا تاکہ مَیں ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کی نسل پر حُکُومت کرنے کے لِئے اُس کے فرزندوں میں سے کِسی کو نہ لُوں بلکہ مَیں تو اُن کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن پر رحم کرُوں گا۔
صِدقیاہ کے نام پَیغام
1جب شاہِ بابل نبُوکدؔنضر اور اُس کی تمام فَوج اور رُویِ زمِین کی تمام سلطنتیں جو اُس کی فرمانروائی میں تِھیں اور سب اقوام یروشلیِم اور اُس کی سب بستِیوں کے خِلاف جنگ کر رہی تِھیں تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیاؔہ نبی پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے آگ سے جلائے گا۔ 3اور تُو اُس کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور پکڑا جائے گا اور اُس کے حوالہ کِیا جائے گا اور تیری آنکھیں شاہِ بابل کی آنکھوں کو دیکھیں گی اور وہ رُوبرُو تُجھ سے باتیں کرے گا اور تُو بابل کو جائے گا۔ 4تَو بھی اَے شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ خُداوند کا کلام سُن۔ تیری بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو تلوار سے قتل نہ کِیا جائے گا۔ 5تُو امن کی حالت میں مرے گا اور جِس طرح تیرے باپ دادا یعنی تُجھ سے پہلے بادشاہوں کے لِئے خُوشبُو جلاتے تھے اُسی طرح تیرے لِئے بھی جلائیں گے اور تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے ہائے آقا! کیونکہ مَیں نے یہ بات کہی ہے خُداوند فرماتا ہے۔
6تب یَرمِیاؔہ نبی نے یہ سب باتیں شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ سے یروشلیِم میں کہِیں۔ 7جب کہ شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم اور یہُوداؔہ کے شہروں سے جو بچ رہے تھے یعنی لکِیس اور عِزیقہ سے لڑ رہی تھی کیونکہ یہُوداؔہ کے شہروں میں سے یِہی حصِین شہر باقی تھے۔
غُلاموں سے فریب
8وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقیاہ بادشاہ نے یروشلیِم کے سب لوگوں سے عہد و پَیمان کِیا کہ آزادی کی مُنادی کی جائے۔ 9کہ ہر ایک اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جو عِبرانی مَرد یا عَورت ہو آزاد کر دے کہ کوئی اپنے یہُودی بھائی سے غُلامی نہ کرائے۔ 10اور جب سب اُمرا اور سب لوگوں نے جو اِس عہد میں شامِل تھے سُنا کہ ہر ایک کو لازِم ہے کہ اپنے غُلام اور اپنی لَونڈی کو آزاد کرے اور پِھر اُن سے غُلامی نہ کرائے تُو اُنہوں نے اِطاعت کی اور اُن کو آزاد کر دِیا۔ 11پر اُس کے بعد وہ پِھر گئے اور اُن غُلاموں اور لَونڈِیوں کو جن کو اُنہوں نے آزاد کر دِیا تھا پِھر واپس لے آئے اور اُن کو تابِع کر کے غُلام اور لَونڈِیاں بنا لِیا۔
12اِس لِئے خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 13کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے جِس دِن مَیں اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا یہ عہد باندھا۔ 14کہ تُم میں سے ہر ایک اپنے عِبرانی بھائی کو جو اُس کے ہاتھ بیچا گیا ہو سات برس کے آخِر میں یعنی جب وہ چھ برس تک خِدمت کر چُکے تو آزاد کر دے لیکن تُمہارے باپ دادا نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا۔ 15اور آج ہی کے دِن تُم رجُوع لائے اور وُہی کِیا جو میری نظر میں بھلا ہے کہ ہر ایک نے اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ دِیا اور تُم نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے میرے حضُور عہد باندھا۔ 16لیکن تُم نے برگشتہ ہو کر میرے نام کو ناپاک کِیا اور ہر ایک نے اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جِن کو تُم نے آزاد کر کے اُن کی مرضی پر چھوڑ دِیا تھا پِھر پکڑ کر تابِع کِیا کہ تُمہارے لِئے غُلام اور لَونڈِیاں ہوں۔ 17اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میری نہ سُنی کہ ہر ایک اپنے بھائی اور اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ سُنائے۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو تلوار اور وبا اور کال کے لِئے آزادی کا مُژدہ دیتا ہُوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُم رُویِ زمِین کی سب مُملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھرو گے۔ 18اور مَیں اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے مُجھ سے عہد شِکنی کی اور اُس عہد کی باتیں جو اُنہوں نے میرے حضُور باندھا ہے پُوری نہیں کِیں جب بچھڑے کو دو ٹُکڑے کِیا اور اُن دو ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔ 19یعنی یہُوداؔہ کے اور یروشلیِم کے اُمرا اور خواجہ سرا اور کاہِن اور مُلک کے سب لوگ جو بچھڑے کے ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔ 20ہاں مَیں اُن کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور اُن کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔ 21اور مَیں شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل کی فَوج کے جو تُم کو چھوڑ کر چلی گئی حوالہ کر دُوں گا۔ 22دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور اُن کو پِھر اِس شہر کی طرف واپس لاؤُں گا اور وہ اِس سے لڑیں گے اور فتح کر کے آگ سے جلائیں گے اور مَیں یہُوداؔہ کے شہروں کو وِیران کر دُوں گا کہ غَیر آباد ہوں۔
یرمِیاہ اور ریکابی
1وہ کلام جو شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم بِن یوسیاؔہ کے ایّام میں خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ تُو ریکابِیوں کے گھر جا اور اُن سے کلام کر اور اُن کو خُداوند کے گھر کی ایک کوٹھری میں لا کر مَے پِلا۔ 3تب مَیں نے یازنیاؔہ بِن یَرمِیاؔہ بِن حبصِنیاؔہ اور اُس کے بھائِیوں اور اُس کے سب بیٹوں اور ریکابِیوں کے تمام گھرانے کو ساتھ لِیا۔ 4اور مَیں اُن کو خُداوند کے گھر میں بنی حنان بِن یِجدؔلیاہ مردِ خُدا کی کوٹھری میں لایا جو اُمرا کی کوٹھری کے نزدِیک معسیاؔہ بِن سلُوؔم دربان کی کوٹھری کے اُوپر تھی۔ 5اور مَیں نے مَے سے لبریز پِیالے اور جام ریکابِیوں کے گھرانے کے بیٹوں کے آگے رکھّے اور اُن سے کہا مَے پِیو۔
6پر اُنہوں نے کہا ہم مَے نہ پِئیں گے کیونکہ ہمارے باپ یُوناداؔب بِن ریکاؔب نے ہم کو یُوں حُکم دِیا کہ تُم ہرگِز مَے نہ پِینا۔ نہ تُم نہ تُمہارے بیٹے۔ 7اور نہ گھر بنانا اور نہ بِیج بونا نہ تاکِستان لگانا نہ اُن کے مالِک ہونا بلکہ عُمر بھر خَیموں میں رہنا تاکہ جِس سرزمِین میں تُم مُسافِر ہو تُمہاری عُمر دراز ہو۔ 8چُنانچہ ہم نے اپنے باپ یُوناداؔب بِن ریکاؔب کی بات مانی۔ اُس کے حُکم کے مُطابِق ہم اور ہماری بِیویاں اور ہمارے بیٹے بیٹِیاں کبھی مَے نہیں پِیتے۔ 9اور ہم نہ رہنے کے لِئے گھر بناتے اور نہ تاکِستان اور کھیت اور بِیج رکھتے ہیں۔ 10پر ہم خَیموں میں بسے ہیں اور ہم نے فرمانبرداری کی اور جو کُچھ ہمارے باپ یُوناداؔب نے ہم کو حُکم دِیا ہم نے اُس پر عمل کِیا ہے۔ 11لیکن یُوں ہُؤا کہ جب شاہِ بابل نبُوکدؔرضر اِس مُلک پر چڑھ آیا تو ہم نے کہا کہ آؤ ہم کسدیوں اور ارامیوں کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کو چلے جائیں۔ یُوں ہم یروشلیِم میں بستے ہیں۔
12تب خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 13کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور یہُوداؔہ کے آدمِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں سے یُوں کہہ کہ کیا تُم تربِیّت پذِیر نہ ہو گے کہ میری باتیں سُنو خُداوند فرماتا ہے؟ 14جو باتیں یُوناداؔب بِن ریکاؔب نے اپنے بیٹوں کو فرمائِیں کہ مَے نہ پِیو وہ بجا لائے اور آج تک مَے نہیں پِیتے بلکہ اُنہوں نے اپنے باپ کے حُکم کو مانا لیکن مَیں نے تُم سے کلام کِیا اور بر وقت تُم کو فرمایا اور تُم نے میری نہ سُنی۔ 15اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا اور اُن کو بر وقت یہ کہتے ہُوئے بھیجا کہ تُم ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آؤ اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور غَیر معبُودوں کی پَیروی اور عِبادت نہ کرو اور جو مُلک مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا ہے تُم اُس میں بسو گے لیکن تُم نے نہ کان لگایا نہ میری سُنی۔ 16اِس سبب سے کہ یُوناداؔب بِن ریکاؔب کے بیٹے اپنے باپ کے حُکم کو جو اُس نے اُن کو دِیا تھا بجا لائے پر اِن لوگوں نے میری نہ سُنی۔ 17اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں یہُوداؔہ پر اور یروشلیِم کے تمام باشِندوں پر وہ سب مُصِیبت جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا ہے لاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اُن سے کلام کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے اور مَیں نے اُن کو بُلایا پر اُنہوں نے جواب نہ دِیا۔
18اور یَرمِیاؔہ نے ریکابِیوں کے گھرانے سے کہا کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنے باپ یُوناداؔب کے حُکم کو مانا اور اُس کی سب وصِیّتوں پر عمل کِیا ہے اور جو کُچھ اُس نے تُم کو فرمایا تُم بجا لائے۔ 19اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یُوناداؔب بِن ریکاؔب کے لِئے میرے حضُور میں کھڑے ہونے کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔
بارُوک ہَیکل میں طُومار پڑھتا ہے
1شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم بِن یوسِیاؔہ کے چَوتھے برس میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ کِتاب کا ایک طُومار لے اور وہ سب کلام جو مَیں نے اِسرائیل اور یہُوداؔہ اور تمام اقوام کے خِلاف تُجھ سے کِیا اُس دِن سے لے کر جب سے مَیں تُجھ سے کلام کرنے لگا یعنی یوسیاؔہ کے ایّام سے آج کے دِن تک اُس میں لِکھ۔ 3شاید یہُوداؔہ کا گھرانا اُس تمام مُصِیبت کا حال جو مَیں اُن پر لانے کا اِرادہ رکھتا ہُوں سُنے تاکہ وہ سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں اور مَیں اُن کی بدکرداری اور گُناہ کو مُعاف کرُوں۔
4تب یَرمِیاؔہ نے بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ کو بُلایا اور بارُوؔک نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس نے یَرمِیاؔہ سے کِیا تھا اُس کی زُبانی کِتاب کے اُس طُومار میں لِکھا۔ 5اور یَرمِیاؔہ نے بارُوؔک کو حُکم دِیا اور کہا کہ مَیں تو مجبُور ہُوں۔ مَیں خُداوند کے گھر میں نہیں جا سکتا۔ 6پر تُو جا اور خُداوند کا وہ کلام جو تُو نے میرے مُنہ سے اُس طُومار میں لِکھا ہے خُداوند کے گھر میں روزہ کے دِن لوگوں کو پڑھ کر سُنا اور تمام یہُوداؔہ کے لوگوں کو بھی جو اپنے شہروں سے آئے ہوں تُو وُہی کلام پڑھ کر سُنا۔ 7شاید وہ خُداوند کے حضُور مِنّت کریں اور سب کے سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں کیونکہ خُداوند کا قہر و غضب جِس کا اُس نے اِن لوگوں کے خِلاف اِعلان کِیا ہے شدِید ہے۔ 8اور بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ نے سب کُچھ جَیسا یَرمِیاؔہ نبی نے اُس کو فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور خُداوند کے گھر میں خُداوند کا کلام اُس کِتاب سے پڑھ کر سُنایا۔
9اور شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم بِن یوسیاؔہ کے پانچویں برس کے نویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ یروشلیِم کے سب لوگوں نے اور اُن سب نے جو یہُوداؔہ کے شہروں سے یروشلیِم میں آئے تھے خُداوند کے حضُور روزہ کی مُنادی کی۔ 10تب بارُوؔک نے کِتاب سے یَرمِیاؔہ کی باتیں خُداوند کے گھر میں جمرؔیاہ بِن سافن مُنشی کی کوٹھری میں اُوپر کے صحن کے درمِیان خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر سب لوگوں کے سامنے پڑھ سُنائِیں۔
طُومار اُمرا (حاکِموں) کے سامنے پڑھا جاتا ہے
11جب مِیکایاؔہ بِن جمرؔیاہ بِن سافن نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس کِتاب میں تھا سُنا۔ 12تو وہ اُتر کر بادشاہ کے گھر مُنشی کی کوٹھری میں گیا اور سب اُمرا یعنی الِیسؔمع مُنشی اور دِلایاؔہ بِن سمعیاؔہ اور اِلناتن بِن عکبُور اور جمرؔیاہ بِن سافن اور صِدؔقیاہ بِن حننیاؔہ اور سب اُمرا وہاں بَیٹھے تھے۔ 13تب مِیکایاؔہ نے وہ سب باتیں جو اُس نے سُنی تِھیں جب بارُوؔک کِتاب سے پڑھ کر لوگوں کو سُناتا تھا اُن سے بیان کِیں۔ 14اور سب اُمرا نے یہُودؔی بِن نتنیاؔہ بِن سلمیاؔہ بِن کُوؔشی کو بارُوؔک کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ طُومار جو تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے اپنے ہاتھ میں لے اور چلا آ۔ پس بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ وہ طُومار لے کر اُن کے پاس آیا۔ 15اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اب بَیٹھ جا اور ہم کو یہ پڑھ کر سُنا اور بارُوؔک نے اُن کو پڑھ کر سُنایا۔ 16اور جب اُنہوں نے وہ سب باتیں سُنِیں تو ڈر کر ایک دُوسرے کا مُنہ تاکنے لگے اور بارُوؔک سے کہا کہ ہم یقِیناً یہ سب باتیں بادشاہ سے بیان کریں گے۔ 17اور اُنہوں نے یہ کہہ کر بارُوؔک سے پُوچھا کہ ہم سے کہہ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کی زبانی کیونکر لِکھِیں؟
18تب بارُوؔک نے اُن سے کہا وہ یہ سب باتیں مُجھے اپنے مُنہ سے کہتا گیا اور مَیں سِیاہی سے کِتاب میں لِکھتا گیا۔
19تب اُمرا نے بارُوؔک سے کہا کہ جا اپنے آپ کو اور یَرمِیاؔہ کو چُھپا اور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔
بادشاہ طُومار جلا دیتا ہے
20اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔ 21تب بادشاہ نے یہُودؔی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُودؔی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔ 22اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔ 23اور جب یہُودؔی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔ 24لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔ 25لیکن اِلناتن اور دِلایاؔہ اور جمریاؔہ نے بادشاہ سے عرض کی کہ طُومار کو نہ جلائے پر اُس نے اُن کی ایک نہ سُنی۔ 26اور بادشاہ نے شاہزادہ یرحمئیل کو اور شرایاؔہ بِن عزری ایل اور سلمیاؔہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُوؔک مُنشی اور یَرمِیاؔہ نبی کو گرِفتار کریں لیکن خُداوند نے اُن کو چُھپایا۔
یَرمِیاہ ایک اور طُومار لِکھتا ہے
27اور جب بادشاہ طُومار اور اُن باتوں کو جو بارُوؔک نے یَرمِیاؔہ کی زُبانی لِکھی تِھیں جلا چُکا تو خُداوند کا یہ کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 28کہ تُو دُوسرا طُومار لے اور اُس میں وہ سب باتیں لِکھ جو پہلے طُومار میں تِھیں جِسے شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم نے جلا دِیا۔ 29اور شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے طُومار کو جلا دِیا اور کہا ہے کہ تُو نے اُس میں یُوں کیوں لِکھا کہ شاہِ بابل یقِیناً آئے گا اور اِس مُلک کو غارت کرے گا اور نہ اِس میں اِنسان باقی چھوڑے گا نہ حَیوان۔ 30اِس لِئے شاہِ یہُوداؔہ یہُویقِیم کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُس کی نسل میں سے کوئی نہ رہے گا جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور اُس کی لاش پھینکی جائے گی تاکہ دِن کو گرمی میں اور رات کو پالے میں پڑی رہے۔ 31اور مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو اور اُس کے مُلازِموں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں اُن پر اور یروشلیِم کے باشِندوں پر اور یہُوداؔہ کے لوگوں پر وہ سب مُصِیبت لاؤُں گا جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔
32تب یَرمِیاؔہ نے دُوسرا طُومار لِیا اور بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ مُنشی کو دِیا اور اُس نے اُس کِتاب کی سب باتیں جِسے شاہِ یہُوداؔہ یہویقِیم نے آگ میں جلایا تھا یَرمِیاؔہ کی زُبانی اُس میں لِکھِیں اور اُن کے سِوا وَیسی ہی اَور بُہت سی باتیں اُن میں بڑھا دی گئِیں۔
صدقیاہ یَرمِیاہ سے درخواست کرتا ہے
1اور صِدقیاہ بِن یوسِیاؔہ جِس کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے مُلکِ یہُوداؔہ پر بادشاہ مُقرّر کِیا تھا کُونیاؔہ بِن یہویقِیم کی جگہ بادشاہی کرنے لگا۔ 2لیکن نہ اُس نے نہ اُس کے مُلازِموں نے نہ مُلک کے لوگوں نے خُداوند کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے یَرمِیاؔہ نبی کی مَعرفت فرمائی تِھیں۔
3اور صِدقیاہ بادشاہ نے یہُوکل بِن سلمیاؔہ اور صفنیاؔہ بِن معسیاؔہ کاہِن کی مَعرفت یَرمِیاؔہ نبی کو کہلا بھیجا کہ اب ہمارے لِئے خُداوند ہمارے خُدا سے دُعا کر۔ 4ہنُوز یَرمِیاؔہ لوگوں کے درمِیان آیا جایا کرتا تھا کیونکہ اُنہوں نے ابھی اُسے قَید خانہ میں نہیں ڈالا تھا۔ 5اِس وقت فرِعونؔ کی فَوج نے مِصرؔ سے چڑھائی کی اور جب کسدیوں نے جو یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے تھے اِس کی شُہرت سُنی تو وہاں سے چلے گئے۔
6تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیاؔہ نبی پر نازِل ہُؤا۔ 7کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم شاہِ یہُوداؔہ سے جِس نے تُم کو میری طرف بھیجا کہ مُجھ سے دریافت کرو یُوں کہنا کہ دیکھ فرِعونؔ کی فَوج جو تُمہاری مدد کو نِکلی ہے اپنے مُلک مِصرؔ کو لَوٹ جائے گی۔ 8اور کسدی واپس آ کر اِس شہر سے لڑیں گے اور اِسے فتح کر کے آگ سے جلائیں گے۔ 9خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم یہ کہہ کر اپنے آپ کو فریب نہ دو کہ کسدی ضرُور ہمارے پاس سے چلے جائیں گے کیونکہ وہ نہ جائیں گے۔ 10اور اگرچہ تُم کسدیوں کی تمام فَوج کو جو تُم سے لڑتی ہے اَیسی شِکست دیتے کہ اُن میں سے صِرف زخمی باقی رہتے تَو بھی وہ سب اپنے اپنے خَیمہ سے اُٹھتے اور اِس شہر کو جلا دیتے۔
یَرمِیاہ کی گرِفتاری اور قَید میں ڈالا جانا
11اور جب کسدیوں کی فَوج فرِعونؔ کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کے سامنے سے کُوچ کر گئی۔ 12تو یَرمِیاؔہ یروشلیِم سے نِکلا کہ بِنیمِین کے عِلاقہ میں جا کر وہاں لوگوں کے درمِیان اپنا حِصّہ لے۔ 13اور جب وہ بِنیمِین کے پھاٹک پر پُہنچا تو وہاں پہرے والوں کا داروغہ تھا جِس کا نام اِرّیاہ بِن سلمیاؔہ بِن حننیاؔہ تھا اور اُس نے یَرمِیاؔہ نبی کو پکڑا اور کہا کہ تُو کسدیوں کی طرف بھاگا جاتا ہے۔
14تب یَرمِیاؔہ نے کہا یہ جُھوٹ ہے۔ مَیں کسدیوں کی طرف بھاگا نہیں جاتا ہُوں پر اُس نے اُس کی ایک نہ سُنی پس اِرّیاہ یَرمِیاؔہ کو پکڑ کر اُمرا کے پاس لایا۔ 15اور اُمرا یَرمِیاؔہ پر غضب ناک ہُوئے اور اُسے مارا اور یُونتن مُنشی کے گھر میں اُسے قَید کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُس گھر کو قَید خانہ بنا رکھّا تھا۔ 16جب یَرمِیاؔہ قَید خانہ میں اور اُس کے تہ خانوں میں داخِل ہو کر بُہت دِنوں تک وہاں رہ چُکا۔
17تو صِدقیاہ بادشاہ نے آدمی بھیج کر اُسے نِکلوایا اور اپنے محلّ میں اُس سے خُفیہ طَور سے دریافت کِیا کہ کیا خُداوند کی طرف سے کوئی کلام ہے؟
اور یَرمِیاؔہ نے کہا کہ ہے کیونکہ اُس نے فرمایا ہے کہ تُو شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا۔ 18اور یَرمِیاؔہ نے صِدقیاہ بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے تیرا اور تیرے مُلازِموں کا اور اِن لوگوں کا کیا گُناہ کِیا ہے کہ تُم نے مُجھے قَید خانہ میں ڈالا ہے؟ 19اب تُمہارے نبی کہاں ہیں جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے تھے کہ شاہِ بابل تُم پر اور اِس مُلک پر چڑھائی نہیں کرے گا؟ 20اب اَے بادشاہ میرے آقا! میری سُن۔ میری درخواست قبُول فرما اور مُجھے یونتن مُنشی کے گھر میں واپس نہ بھیج اَیسا نہ ہو کہ مَیں وہاں مَر جاؤُں۔
21تب صِدقیاہ بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے یَرمِیاؔہ کو قَید خانہ کے صحن میں رکھّا اور ہر روز اُسے نانبائِیوں کے محلّہ سے ایک روٹی لے کر دیتے رہے جب تک کہ شہر میں روٹی مِل سکتی تھی۔ پس یَرمِیاؔہ قَید خانہ کے صحن میں رہا۔
یَرمِیاہ ایک کیِچڑ والے حَوض میں
1پِھر سفطیاؔہ بِن متّان اور جدلیاؔہ بِن فشحُور اور یوکُل بِن سلمیاؔہ اور فشحُور بِن ملکیاہ نے وہ باتیں جو یَرمِیاؔہ سب لوگوں سے کہتا تھا سُنِیں۔ وہ کہتا تھا۔ 2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جو کوئی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا اور جو کسدیوں میں جا مِلے گا وہ زِندہ رہے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی اور وہ جِیتا رہے گا۔ 3خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہ شہر یقِیناً شاہِ بابل کی فَوج کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے لے لے گا۔
4اِس لِئے اُمرا نے بادشاہ سے کہا ہم تُجھ سے عرض کرتے ہیں کہ اِس آدمی کو قتل کروا کیونکہ یہ جنگی مَردوں کے ہاتھوں کو جو اِس شہر میں باقی ہیں اور سب لوگوں کے ہاتھوں کو اُن سے اَیسی باتیں کہہ کر سُست کرتا ہے کیونکہ یہ شخص اِن لوگوں کا خَیر خواہ نہیں بلکہ بدخواہ ہے۔
5تب صِدقیاہ بادشاہ نے کہا وہ تُمہارے قابُو میں ہے کیونکہ بادشاہ تُمہارے خِلاف کُچھ نہیں کر سکتا۔ 6تب اُنہوں نے یَرمِیاؔہ کو پکڑ کر ملکیاؔہ شاہزادہ کے حَوض میں جو قَید خانہ کے صحن میں تھا ڈال دِیا اور اُنہوں نے یَرمِیاؔہ کو رسّے سے باندھ کر لٹکایا اور حَوض میں کُچھ پانی نہ تھا بلکہ کِیچ تھی اور یَرمِیاؔہ کِیچ میں دھس گیا۔
7اور جب عبدؔملِک کُوشی نے جو شاہی محلّ کے خواجہ سراؤں میں سے تھا سُنا کہ اُنہوں نے یَرمِیاؔہ کو حَوض میں ڈال دِیا ہے جب کہ بادشاہ بِنیمِین کے پھاٹک میں بَیٹھا تھا۔ 8تو عبدؔملِک بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ سے یُوں عرض کی۔ 9کہ اَے بادشاہ میرے آقا! اِن لوگوں نے یَرمِیاؔہ نبی سے جو کُچھ کِیا بُرا کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُسے حَوض میں ڈال دِیا ہے اور وہ وہاں بُھوک سے مَر جائے گا کیونکہ شہر میں روٹی نہیں ہے۔ 10تب بادشاہ نے عبدؔملِک کُوشی کو یُوں حُکم دِیا کہ تُو یہاں سے تِیس آدمی اپنے ساتھ لے اور یَرمِیاؔہ نبی کو پیشتر اِس سے کہ وہ مَر جائے حَوض میں سے نِکال۔ 11اور عبدؔملِک اُن آدمِیوں کو جو اُس کے پاس تھے اپنے ساتھ لے کر بادشاہ کے محلّ میں خزانہ کے نِیچے گیا اور پُرانے چِتھڑے اور پُرانے سڑے ہُوئے لتّے وہاں سے لِئے اور اُن کو رسِّیِوں کے وسِیلہ سے حَوض میں یَرمِیاؔہ کے پاس لٹکایا۔ 12اور عبدؔملِک کُوشی نے یَرمِیاؔہ سے کہا کہ اِن پُرانے چِتھڑوں اور سڑے ہُوئے لتّوں کو رسّی کے نِیچے اپنی بغل تلے رکھ اور یَرمِیاؔہ نے وَیسا ہی کِیا۔ 13اور اُنہوں نے رسِّیوں سے یَرمِیاؔہ کو کھینچا اور حَوض سے باہر نِکالا اور یَرمِیاؔہ قَید خانہ کے صحن میں رہا۔
صدقیاہ یرمِیاہ سے صلاح لیتا ہے
14تب صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیاؔہ نبی کو خُداوند کے گھر کے تِیسرے مدخل میں اپنے پاس بُلوایا اور بادشاہ نے یَرمِیاؔہ سے کہا مَیں تُجھ سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ تُو مُجھ سے کُچھ نہ چُھپا۔
15اور یَرمِیاؔہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ اگر مَیں تُجھ سے کھول کر بیان کرُوں تو کیا تُو مُجھے یقِیناً قتل نہ کرے گا؟ اور اگر مَیں تُجھے صلاح دُوں تو تُو نہ مانے گا۔
16تب صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیاؔہ کے سامنے تنہائی میں کہا زِندہ خُداوند کی قَسم جو ہماری جانوں کا خالِق ہے کہ نہ مَیں تُجھے قتل کرُوں گا اور نہ اُن کے حوالہ کرُوں گا جو تیری جان کے خواہاں ہیں۔
17تب یَرمِیاؔہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ خُداوند لشکروں کا خُدا اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقیناً اگر تُو نِکل کر شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس چلا جائے گا تو تیری جان بچ جائے گی اور یہ شہر آگ سے جلایا نہ جائے گا اور تُو اور تیرا گھرانا زِندہ رہے گا۔ 18پر اگر تُو شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس نہ جائے گا تو یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے جلا دیں گے اور تُو اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا۔
19اور صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیاؔہ سے کہا کہ مَیں اُن یہُودِیوں سے ڈرتا ہُوں جو کسدیوں سے جا مِلے ہیں۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ مُجھے اُن کے حوالہ کریں اور وہ مُجھ پر طعنہ ماریں۔
20اور یَرمِیاؔہ نے کہا وہ تُجھے حوالہ نہ کریں گے۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو خُداوند کی بات جو مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں مان لے۔ اِس سے تیرا بھلا ہو گا اور تیری جان بچ جائے گی۔ 21پر اگر تُو جانے سے اِنکار کرے تو یِہی کلام ہے جو خُداوند نے مُجھ پر ظاہِر کِیا۔ 22کہ دیکھ وہ سب عَورتیں جو شاہِ یہُوداؔہ کے محلّ میں باقی ہیں شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس پُہنچائی جائیں گی اور کہیں گی کہ
تیرے دوستوں نے تُجھے فریب دِیا
اور تُجھ پر غالِب آئے۔
جب تیرے پاؤں کِیچ میں دھس گئے
تو وہ اُلٹے پِھر گئے۔
23اور وہ تیری سب بِیوِیوں اور تیرے بیٹوں کو کسدیوں کے پاس نِکال لے جائیں گے اور تُو بھی اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا بلکہ شاہِ بابل کے ہاتھ میں گرِفتار ہو گا اور تُو اِس شہر کے آگ سے جلائے جانے کا باعِث ہو گا۔
24تب صِدقیاہ نے یَرمِیاؔہ سے کہا کہ اِن باتوں کو کوئی نہ جانے تو تُو مارا نہ جائے گا۔ 25پر اگر اُمرا سُن لیں کہ مَیں نے تُجھ سے بات چِیت کی اور وہ تیرے پاس آ کر کہیں کہ جو کُچھ تُو نے بادشاہ سے کہا اور جو کُچھ بادشاہ نے تُجھ سے کہا اب ہم پر ظاہِر کر۔ ہم سے نہ چُھپا اور ہم تُجھے قتل نہ کریں گے۔ 26تب تُو اُن سے کہنا کہ مَیں نے بادشاہ سے عرض کی تھی کہ مُجھے پِھر یونتن کے گھر میں واپس نہ بھیجے کہ وہاں مَروں۔ 27تب سب اُمرا یَرمِیاؔہ کے پاس آئے اور اُس سے پُوچھا اور اُس نے اِن سب باتوں کے مُطابِق جو بادشاہ نے فرمائی تِھیں اُن کو جواب دِیا اور وہ اُس کے پاس سے چُپ ہو کر چلے گئے کیونکہ اصل مُعاملہ اُن کو معلُوم نہ ہُؤا۔ 28اور جِس دِن تک یروشلیِم فتح نہ ہُؤا یَرمِیاؔہ قَید خانہ کے صحن میں رہا اور جب یروشلیِم فتح ہُؤا تو وہ وہِیں تھا۔
سقُوطِ یروشلیِم
1شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کے نوِیں برس کے دسویں مہِینے میں شاہِ بابل نبُوکدؔرضر اپنی تمام فَوج لے کر یروشلیِم پر چڑھ آیا اور اُس کا مُحاصرہ کِیا۔ 2صِدقیاہ کے گیارھویں برس کے چَوتھے مہِینے کی نوِیں تارِیخ کو شہر کی فصِیل میں رخنہ ہو گیا۔
3اور شاہِ بابل کے سب سردار یعنی نَیرگل سراضر۔ سمگرنبُو۔ سر سکِیم خواجہ سراؤں کا سردار۔ نَیرگل سراضر مجُوسِیوں کا سردار اور شاہِ بابل کے باقی سردار داخِل ہُوئے اور درمِیانی پھاٹک پر بَیٹھے۔
4اور شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ اور سب جنگی مَرد اُن کو دیکھ کر بھاگے اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے وہ رات ہی رات بھاگ نِکلے اور بیابان کی راہ لی۔ 5لیکن کسدیوں کی فَوج نے اُن کا پِیچھا کِیا اور یرِیحُو کے مَیدان میں صِدقیاہ کو جا لِیا اور اُس کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے پاس حمات کے علاقہ میں لے گئے اور اُس نے اُس پر فتویٰ دِیا۔ 6اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو رِبلہ میں اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُوداؔہ کے سب شُرفا کو بھی قتل کِیا۔ 7اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور بابل کو لے جانے کے لِئے اُسے زنجِیروں سے جکڑا۔ 8اور کسدیوں نے شاہی محلّ کو اور لوگوں کے گھروں کو آگ سے جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو گِرا دِیا۔ 9اِس کے بعد جلوداروں کا سردار نبُوزراداؔن باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جو اُس کی طرف ہو کر اُس کے پاس بھاگ آئے تھے یعنی قَوم کے سب باقی لوگوں کو اسِیر کر کے بابل کو لے گیا۔ 10پر قَوم کے مِسکِینوں کو جِن کے پاس کُچھ نہ تھا جلوداروں کے سردار نبُوزراداؔن نے یہُوداؔہ کے مُلک میں رہنے دِیا اور اُسی وقت اُن کو تاکِستان اور کھیت بخشے۔
یَرمِیاہ کی رِہائی
11اور شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے یَرمِیاؔہ کی بابت جلوداروں کے سردار نبُوزراداؔن کو تاکِید کر کے یُوں کہا۔ 12کہ اُسے لے کر اُس پر خُوب نِگاہ رکھ اور اُسے کُچھ دُکھ نہ دے بلکہ تُو اُس سے وُہی کر جو وہ تُجھے کہے۔ 13سو جلوداروں کے سردار نبُوزراداؔن نبُوشزؔبان خواجہ سراؤں کے سردار نَیرگل سراضر مُجوسِیوں کے سردار اور بابل کے سب سرداروں نے آدمی بھیج کر 14یَرمِیاؔہ کو قَید خانہ کے صحن سے نِکلوا لِیا اور جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم بِن سافن کے سپُرد کِیا کہ اُسے گھر لے جائے۔ سو وہ لوگوں کے ساتھ رہنے لگا۔
عبدملِک کے لِئے اُمّید
15اور جب یَرمِیاؔہ قَید خانہ کے صحن میں بند تھا خُداوند کا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا۔ 16کہ جا عبدؔملِک کُوشی سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنی باتیں اِس شہر کی بھلائی کے لِئے نہیں بلکہ خرابی کے لِئے پُوری کرُوں گا اور وہ اُس روز تیرے سامنے پُوری ہوں گی۔ 17پر اُس دِن مَیں تُجھے رہائی دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور تُو اُن لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے گا جِن سے تُو ڈرتا ہے۔ 18کیونکہ مَیں تُجھے ضرُور بچاؤُں گا اور تُو تلوار سے مارا نہ جائے گا بلکہ تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ہو گی اِس لِئے کہ تُو نے مُجھ پر توکُّل کِیا خُداوند فرماتا ہے۔
یَرمِیاہ جدلیاہ کے پاس قیام کرتا ہے
1وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا اِس کے بعد کہ جلوداروں کے سردار نبُوزراداؔن نے اُس کو رامہ سے روانہ کر دِیا جب اُس نے اُسے ہتھکڑیوں سے جکڑا ہُؤا اُن سب اسِیروں کے درمِیان پایا جو یروشلیِم اور یہُوداؔہ کے تھے جِن کو اسِیر کر کے بابل کو لے جا رہے تھے۔
2اور جلوداروں کے سردار نے یَرمِیاؔہ کو لے کر اُس سے کہا کہ خُداوند تیرے خُدا نے اِس بلا کی جو اِس جگہ پر آئی خبر دی تھی۔ 3سو خُداوند نے اُسے نازِل کِیا اور اُس نے اپنے قَول کے مُطابِق کِیا کیونکہ تُم لوگوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا اور اُس کی نہیں سُنی اِس لِئے تُمہارا یہ حال ہُؤا۔ 4اور دیکھ آج مَیں تُجھے اِن ہتھکڑیوں سے جو تیرے ہاتھوں میں ہیں رہائی دیتا ہُوں۔ اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بِہتر ہو تو چل اور مَیں تُجھ پر خُوب نِگاہ رکُھّوں گا اور اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بُرا لگے تو یہِیں رہ۔ تمام مُلک تیرے سامنے ہے۔ جہاں تیرا جی چاہے اور تُو مُناسِب جانے وہِیں چلا جا۔
5وہ وہِیں تھا کہ اُس نے پِھر کہا تُو جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم بِن سافن کے پاس جِسے شاہِ بابل نے یہُوداؔہ کے شہروں کا حاکِم کِیا ہے چلا جا اور لوگوں کے درمِیان اُس کے ساتھ رہ ورنہ جہاں تیری نظر میں بِہتر ہو وہِیں چلا جا۔ اور جلوداروں کے سردار نے اُسے خُوراک اور اِنعام دے کر رُخصت کِیا۔ 6تب یَرمِیاؔہ جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کے پاس مِصفاؔہ میں گیا اور اُس کے ساتھ اُن لوگوں کے درمِیان جو اُس مُلک میں باقی رہ گئے تھے رہنے لگا۔
یہُوداؔہ کا حاکِم (گورنر) جدلیاہ
7جب لشکروں کے سب سرداروں نے اور اُن کے آدمِیوں نے جو مَیدان میں رہ گئے تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کو مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا ہے اور مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کو اور مُملکت کے مِسکِینوں کو جو اسِیر ہو کر بابل کو نہ گئے تھے اُس کے سپُرد کِیا ہے۔ 8تو اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ اور یُوحناؔن اور یُونتن بنی قرِیح اور سِراؔیاہ بِن تنحُومت اور بنی عیِفی نطُوفاتی اور یزنیاؔہ بِن معکاؔتی اپنے آدمِیوں کے ساتھ جدلیاؔہ کے پاس مِصفاؔہ میں آئے۔ 9اور جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم بِن سافن نے اُن سے اور اُن کے آدمِیوں سے قَسم کھا کر کہا کہ تُم کسدیوں کی خِدمت گُذاری سے نہ ڈرو۔ اپنے مُلک میں بسو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو تو تُمہارا بھلا ہو گا۔ 10اور دیکھو مَیں تو اِس لِئے مِصفاؔہ میں رہتا ہُوں کہ جو کسدی ہمارے پاس آئیں اُن کی خِدمت میں حاضِر رہُوں پر تُم مَے اور تابِستانی میوے اور تیل جمع کر کے اپنے برتنوں میں رکھّو اور اپنے شہروں میں جِن پر تُم نے قبضہ کِیا ہے بسو۔ 11اور اِسی طرح جب اُن سب یہُودیوں نے جو موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور تمام مُمالِک میں تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے یہُوداؔہ کے چند لوگوں کو رہنے دِیا ہے اور جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم بِن سافن کو اُن پر حاکِم مُقرّر کِیا ہے۔ 12تو سب یہُودی ہر جگہ سے جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے لَوٹے اور یہُوداؔہ کے مُلک میں مِصفاؔہ میں جِدلیاؔہ کے پاس آئے اور مَے اور تابِستانی میوے کثرت سے جمع کِئے۔
جِدلیاہ کا قتل
13اور یُوحناؔن بِن قرِیح اور لشکروں کے سب سردار جو مَیدانوں میں تھے مِصفاؔہ میں جِدلیاؔہ کے پاس آئے۔ 14اور اُس سے کہنے لگے کیا تُو جانتا ہے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلِیس نے اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ کو اِس لِئے بھیجا ہے کہ تُجھے قتل کرے؟ پر جِدؔلیاہ بِن اخِیقاؔم نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔ 15اور یُوحناؔن بِن قرِؔیح نے مِصفاؔہ میں جِدلیاؔہ سے تنہائی میں کہا کہ اِجازت ہو تو مَیں اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ کو قتل کرُوں اور اِس کو کوئی نہ جانے گا۔ وہ کیوں تُجھے قتل کرے اور سب یہُودی جو تیرے پاس جمع ہُوئے ہیں پراگندہ کِئے جائیں اور یہُوداؔہ کے باقی ماندہ لوگ ہلاک ہوں؟
16پر جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم نے یُوحناؔن بِن قرِیح سے کہا تُو ایسا کام ہرگِز نہ کرنا کیونکہ تُو اِسمٰعیل کی بابت جُھوٹ کہتا ہے۔
1اور ساتویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ بِن الیسمع جو شاہی نسل سے اور بادشاہ کے سرداروں میں سے تھا دس آدمی ساتھ لے کر جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کے پاس مِصفاؔہ میں آیا اور اُنہوں نے وہاں مِصفاؔہ میں مِل کر کھانا کھایا۔ 2تب اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ اُن دس آدمِیوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھا اور جِدلیاؔہ بِن اخیقاؔم بِن سافن کو جِسے شاہِ بابل نے مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا تھا تلوار سے مارا اور اُسے قتل کِیا۔ 3اور اِسمٰعیل نے اُن سب یہُودِیوں کو جو جِدلیاؔہ کے ساتھ مِصفاؔہ میں تھے اور کسدی سِپاہِیوں کو جو وہاں حاضِر تھے قتل کِیا۔
4اور جب وہ جِدلیاؔہ کو مار چُکا اور کِسی کو خبر نہ ہُوئی تو اُس کے دُوسرے دِن یُوں ہُؤا۔ 5کہ سِکم اور سَیلا اور سامرِؔیہ سے کُچھ لوگ جو سب کے سب اسّی آدمی تھے داڑھی مُنڈائے اور کپڑے پھاڑے اور اپنے آپ کو گھایل کِئے اور ہدئے اور لُبان ہاتھوں میں لِئے ہُوئے وہاں آئے تاکہ خُداوند کے گھر میں گُذرانیں۔ 6اور اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ مِصفاؔہ سے اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور روتا ہُؤا چلا اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن سے مِلا تو اُن سے کہنے لگا کہ جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کے پاس چلو۔ 7اور پِھر جب وہ شہر کے وسط میں پُہنچے تو اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ اور اُس کے ساتِھیوں نے اُن کو قتل کر کے حَوض میں پھینک دِیا۔
8پر اُن میں سے دس آدمی تھے جِنہوں نے اِسمٰعیل سے کہا کہ ہم کو قتل نہ کر کیونکہ ہمارے گیہُوں اور جَو اور تیل اور شہد کے ذخِیرے کھیتوں میں پوشِیدہ ہیں۔ سو وہ باز رہا اور اُن کو اُن کے بھائِیوں کے ساتھ قتل نہ کِیا۔ 9اور وہ حَوض جِس میں اِسمٰعیل نے اُن لوگوں کی لاشوں کو پھینکا تھا جِن کو اُس نے جِدلیاؔہ کے ساتھ قتل کِیا (وُہی ہے جِسے آسا بادشاہ نے شاہِ اِسرائیل بعشا کے ڈر سے بنایا تھا) اور اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ نے اُس کو مقتُولوں کی لاشوں سے بھر دِیا۔ 10تب اِسمٰعیل سب باقی لوگوں کو یعنی شاہزادِیوں اور اُن سب لوگوں کو جو مِصفاؔہ میں رہتے تھے جِن کو جلوداروں کے سردار نبُوزراداؔن نے جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کے سِپُرد کِیا تھا اسِیر کر کے لے گیا۔ اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ اُن کو اسِیر کر کے روانہ ہُؤا کہ پار ہو کر بنی عمُّون میں جا پُہنچے۔
11لیکن جب یُوحناؔن بِن قرِیح نے اور لشکر کے سب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ کی تمام شرارت کی بابت جو اُس نے کی تھی سُنا۔ 12تو وہ سب لوگوں کو لے کر اُس سے لڑنے کو گئے اور جِبعُوؔن کے بڑے تالاب پر اُسے جا لِیا۔ 13اور یُوں ہُؤا کہ جب اُن سب لوگوں نے جو اِسمٰعیل کے ساتھ تھے یُوحناؔن بِن قرِیح کو اور اُس کے ساتھ سب فَوجی سرداروں کو دیکھا تو وہ خُوش ہُوئے۔ 14تب وہ سب لوگ جِن کو اِسمٰعیل مِصفاؔہ سے پکڑ لے گیا تھا پلٹے اور یُوحناؔن بِن قرِیح کے پاس واپس آئے۔ 15پر اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ آٹھ آدمِیوں کے ساتھ یُوحناؔن کے سامنے سے بھاگ نِکلا اور بنی عمُّون کی طرف چلا گیا۔
16تب یُوحناؔن بِن قرِیح اور وہ فَوجی سردار جو اُس کے ہمراہ تھے سب باقی ماندہ لوگوں کو واپس لائے جِن کو اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کو قتل کرنے کے بعد مِصفاؔہ سے لے گیا تھا یعنی جنگی مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور خواجہ سراؤں کو جِن کو وہ جِبعُوؔن سے واپس لایا تھا۔ 17اور وہ روانہ ہُوئے اور سرایِ کِمہاؔم میں جو بَیت لحم کے نزدِیک ہے آ رہے تاکہ مِصرؔ کو جائیں۔ 18کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرے اِس لِئے کہ اِسمٰعیل بِن نتنیاؔہ نے جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم کو جِسے شاہِ بابل نے اُس مُلک پر حاکِم مُقرّر کِیا تھا قتل کر ڈالا۔
لوگ یَرمِیاہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے لِئے دُعا کر
1تب سب فَوجی سردار اور یُوحناؔن بِن قرِیح اور یزنیاؔہ بِن ہُوسعیاؔہ اور ادنیٰ و اعلیٰ سب لوگ آئے۔ 2اور یَرمِیاؔہ نبی سے کہا کہ تُو دیکھتا ہے کہ ہم بُہتوں میں سے چند ہی رہ گئے ہیں۔ ہماری درخواست قبُول کر اور اپنے خُداوند خُدا سے ہمارے لِئے ہاں اِس تمام بقِیّہ کے لِئے دُعا کر۔ 3تاکہ خُداوند تیرا خُدا ہم کو وہ راہ جِس میں ہم چلیں اور وہ کام جو ہم کریں بتلا دے۔
4تب یَرمِیاؔہ نبی نے اُن سے کہا مَیں نے سُن لِیا۔ دیکھو اب مَیں خُداوند تُمہارے خُدا سے تُمہارے کہنے کے مُطابِق دُعا کرُوں گا اور جو جواب خُداوند تُم کو دے گا مَیں تُم کو سُناؤُں گا۔ مَیں تُم سے کُچھ نہ چِھپاؤُں گا۔
5اور اُنہوں نے یَرمِیاؔہ سے کہا کہ جو کُچھ خُداوند تیرا خُدا تیری معرفت ہم سے فرمائے اگر ہم اُس پر عمل نہ کریں تو خُداوند ہمارے خِلاف سچّا اور وفادار گواہ ہو۔ 6خواہ بھلا معلُوم ہو خواہ بُرا ہم خُداوند اپنے خُدا کا حُکم جِس کے حضُور ہم تُجھے بھیجتے ہیں مانیں گے تاکہ جب ہم خُداوند اپنے خُدا کی فرمانبرداری کریں تو ہمارا بھلا ہو۔
خُداوند یرمِیاہ کی دُعا کا جواب دیتا ہے
7اب دس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا کلام یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 8اور اُس نے یُوحناؔن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں کو جو اُس کے ساتھ تھے اور ادنیٰ و اعلیٰ سب کو بُلایا۔ 9اور اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس کے پاس تُم نے مُجھے بھیجا کہ مَیں اُس کے حضُور تُمہاری درخواست پیش کرُوں یُوں فرماتا ہے۔ 10اگر تُم اِس مُلک میں ٹھہرے رہو گے تو مَیں تُم کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں بلکہ لگاؤُں گا کیونکہ مَیں اُس بدی سے جو مَیں نے تُم سے کی ہے باز آیا۔ 11شاہِ بابل سے جِس سے تُم ڈرتے ہو نہ ڈرو۔ خُداوند فرماتا ہے اُس سے نہ ڈرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں کہ تُم کو بچاؤُں اور اُس کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں۔ 12اور مَیں تُم پر رحم کرُوں گا تاکہ وہ تُم پر رحم کرے اور تُم کو تُمہارے مُلک میں واپس جانے کی اِجازت دے۔
13لیکن اگر تُم کہو کہ ہم اِس مُلک میں نہ رہیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ مانیں گے۔ 14اور کہو کہ نہیں ہم تو مُلکِ مِصرؔ میں جائیں گے جہاں نہ لڑائی دیکھیں گے نہ تُرہی کی آواز سُنیں گے۔ نہ بُھوک سے روٹی کو ترسیں گے اور ہم تو وہِیں بسیں گے۔ 15تو اَے یہُوداؔہ کے باقی لوگو خُداوند کا کلام سُنو! ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم واقِعی مِصرؔ میں جا کر بسنے پر آمادہ ہو۔ 16تو یُوں ہو گا کہ وہ تلوار جِس سے تُم ڈرتے ہو مُلکِ مِصرؔ میں تُم کو جا لے گی اور وہ کال جِس سے تُم ہِراسان ہو مِصرؔ تک تُمہارا پِیچھا کرے گا اور تُم وہِیں مَرو گے۔ 17بلکہ یُوں ہو گا کہ وہ سب لوگ جو مِصرؔ کا رُخ کرتے ہیں کہ وہاں جا کر رہیں تلوار اور کال اور وبا سے مَریں گے۔ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا اور نہ کوئی اُس بلا سے جو مَیں اُن پر نازِل کرُوں گا بچے گا۔
18کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح میرا قہر و غضب یروشلیِم کے باشِندوں پر نازِل ہُؤا اُسی طرح میرا قہر تُم پر بھی جب تُم مِصرؔ میں داخِل ہو گے نازِل ہو گا اور تُم لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہو گے اور اِس مُلک کو تُم پِھر نہ دیکھو گے۔
19اَے یہُوداؔہ کے باقی ماندہ لوگو! خُداوند نے تُمہاری بابت فرمایا ہے کہ مِصرؔ میں نہ جاؤ۔ یقِین جانو کہ مَیں نے آج تُم کو جتا دِیا ہے۔ 20فی الحقِیقت تُم نے اپنی جانوں کو فریب دِیا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُو خُداوند ہمارے خُدا سے ہمارے لِئے دُعا کر اور جو کُچھ خُداوند ہمارا خُدا کہے ہم پر ظاہِر کر اور ہم اُس پر عمل کریں گے۔ 21اور مَیں نے آج تُم پر یہ ظاہِر کر دِیا ہے تَو بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کی آواز کو یا کِسی بات کو جِس کے لِئے اُس نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے نہیں مانا۔ 22اب تُم یقِین جانو کہ تُم اُس مُلک میں جہاں جانا اور رہنا چاہتے ہو تلوار اور کال اور وبا سے مَرو گے۔
یرمِیاہ کو مِصرؔ لے جایا گیا
1اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیاؔہ سب لوگوں سے وہ سب باتیں جو خُداوند اُن کے خُدا نے اُس کی معرفت فرمائی تِھیں یعنی یہ سب باتیں کہہ چُکا۔ 2تو عزریاؔہ بِن ہوسعیاؔہ اور یُوحناؔن بِن قرِیح اور سب مغرُور لوگوں نے یَرمِیاؔہ سے یُوں کہا کہ تُو جُھوٹ بولتا ہے۔ خُداوند ہمارے خُدا نے تُجھے یہ کہنے کو نہیں بھیجا کہ مِصرؔ میں بسنے کو نہ جاؤ۔ 3بلکہ بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ تُجھے اُبھارتا ہے کہ تُو ہمارا مُخالِف ہو تاکہ ہم کسدیوں کے ہاتھ میں گرِفتار ہوں اور وہ ہم کو قتل کریں اور اسِیر کر کے بابل کو لے جائیں۔ 4پس یُوحناؔن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں اور سب لوگوں نے خُداوند کا یہ حُکم کہ وہ یہُوداؔہ کے مُلک میں رہیں نہ مانا۔ 5پر یُوحناؔن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں نے یہُوداؔہ کے سب باقی لوگوں کو جو تمام قَوموں میں سے جہاں جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے اور یہُوداؔہ کے مُلک میں بسنے کو واپس آئے تھے ساتھ لِیا۔ 6یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور شاہزادِیوں اور جِس کِسی کو جلَوداروں کے سردار نبُوزراداؔن نے جِدلیاؔہ بِن اخِیقاؔم بِن سافن کے ساتھ چھوڑا تھا اور یَرمِیاؔہ نبی اور بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ کو ساتھ لِیا۔ 7اور وہ مُلکِ مِصرؔ میں آئے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا حُکم نہ مانا۔ پس وہ تحفخِیس میں پُہنچے۔
8تب خُداوند کا کلام تحفخِیس میں یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 9کہ بڑے پتّھر اپنے ہاتھ میں لے اور اُن کو فرِعونؔ کے محلّ کے مدخل پر جو تحفخِیس میں ہے بنی یہُوداؔہ کی آنکھوں کے سامنے چُونے سے فرش میں لگا۔ 10اور اُن سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کو بُلاؤُں گا اور اِن پتّھروں پر جِن کو مَیں نے لگایا ہے اُس کا تخت رکُھّوں گا اور وہ اِن پر اپنا قالِین بِچھائے گا۔ 11اور وہ آ کر مُلکِ مِصرؔ کو شِکست دے گا اور جو مَوت کے لِئے ہیں مَوت کے اور جو اَسِیری کے لِئے ہیں اَسِیری کے اور جو تلوار کے لِئے ہیں تلوار کے حوالہ کرے گا۔ 12اور مَیں مِصرؔ کے بُت خانوں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُن کو جلائے گا اور اسِیر کر کے لے جائے گا اور جَیسے چَرواہا اپنا کپڑا لِپیٹتا ہے وَیسے ہی وہ زمِینِ مِصرؔ کو لِپیٹے گا اور وہاں سے سلامت چلا جائے گا۔ 13اور وہ بَیت شمس کے سُتُونوں کو جو مُلکِ مِصرؔ میں ہیں توڑے گا اور مِصریوں کے بُت خانوں کو آگ سے جلا دے گا۔
خُداوند کا پَیغام مِصرؔ میں اِسرائیلیوں کے نام
1وہ کلام جو اُن سب یہُودِیوں کی بابت جو مُلکِ مِصرؔ میں مِجداؔل کے عِلاقہ اور تحفخِیس اور نُوف اور فترُوؔس میں بستے تھے یَرمِیاؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے وہ تمام مُصِیبت جو مَیں یروشلیِم پر اور یہُوداؔہ کے سب شہروں پر لایا ہُوں دیکھی اور دیکھو اب وہ وِیران اور غَیر آباد ہیں۔ 3اُس شرارت کے سبب سے جو اُنہوں نے مُجھے غضب ناک کرنے کوکی کیونکہ وہ غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کو گئے اور اُن کی عِبادت کی جِن کو نہ وہ جانتے تھے نہ تُم نہ تُمہارے باپ دادا۔ 4اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا۔ اُن کو بر وقت یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُم یہ نفرتی کام جِس سے مَیں نفرت رکھتا ہُوں نہ کرو۔ 5پر اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا کہ اپنی بُرائی سے باز آئیں اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور نہ جلائیں۔ 6اِس لِئے میرا قہر و غضب نازِل ہُؤا اور یہُوداؔہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں پر بھڑکا اور وہ خراب اور وِیران ہُوئے جَیسے اب ہیں۔
7اور اب خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں اپنی جانوں سے اَیسی بڑی بدی کرتے ہو کہ یہُوداؔہ میں سے مَرد و زن اور طِفل و شِیرخوار کاٹ ڈالے جائیں اور تُمہارا کوئی باقی نہ رہے۔ 8کہ تُم مُلکِ مِصرؔ میں جہاں تُم بسنے کو گئے ہو اپنے اَعمال سے اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلا کر مُجھ کو غضب ناک کرتے ہو کہ نیست کِئے جاؤ اور رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان لَعنت و ملامت کا باعِث بنو؟ 9کیا تُم اپنے باپ دادا کی شرارت اور یہُوداؔہ کے بادشاہوں اور اُن کی بِیویوں کی اور خُود اپنی اور اپنی بِیویوں کی شرارت جو تُم نے یہُوداؔہ کے مُلک میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کی بُھول گئے ہو؟ 10وہ آج کے دِن تک نہ فروتن ہُوئے نہ ڈرے اور میری شرِیعت و آئِین پر جِن کو مَیں نے تُمہارے اور تُمہارے باپ دادا کے سامنے رکھّا نہ چلے۔
11اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے خِلاف زِیان کاری پر آمادہ ہُوں گا تاکہ تمام یہُوداؔہ کو نیست کرُوں۔ 12اور مَیں یہُوداؔہ کے باقی لوگوں کو جِنہوں نے مُلکِ مِصرؔ کا رُخ کِیا ہے کہ وہاں جا کر بسیں پکڑُوں گا اور وہ مُلکِ مِصرؔ ہی میں نابُود ہوں گے۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے۔ اُن کے ادنیٰ و اعلیٰ نابُود ہوں گے وہ تلوار اور کال سے فنا ہو جائیں گے اور لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہوں گے۔ 13اور مَیں اُن کو جو مُلکِ مِصرؔ میں بسنے کو جاتے ہیں اُسی طرح سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے یروشلیِم کو تلوار اور کال اور وبا سے سزا دی ہے۔ 14پس یہُوداؔہ کے باقی لوگوں میں سے جو مُلکِ مِصرؔ میں بسنے کو جاتے ہیں نہ کوئی بچے گا نہ باقی رہے گا کہ وہ یہُوداؔہ کی سرزمِین میں واپس آئیں جِس میں آ کر بسنے کے وہ مُشتاق ہیں کیونکہ بھاگ کر بچ نِکلنے والوں کے سِوا کوئی واپس نہ آئے گا۔
15تب سب مَردوں نے جو جانتے تھے کہ اُن کی بِیوِیوں نے غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا ہے اور سب عَورتوں نے جو پاس کھڑی تِھیں ایک بڑی جماعت یعنی سب لوگوں نے جو مُلکِ مِصرؔ میں فتروؔس میں جا بسے تھے یَرمِیاؔہ کو یُوں جواب دِیا۔ 16کہ یہ بات جو تُو نے خُداوند کا نام لے کر ہم سے کہی ہم کبھی نہ مانیں گے۔ 17بلکہ ہم تو اُسی بات پر عمل کریں گے جو ہم خُود کہتے ہیں کہ ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلائیں گے اور تپاون تپائیں گے جِس طرح ہم اور ہمارے باپ دادا ہمارے بادشاہ اور ہمارے سردار یہُوداؔہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کِیا کرتے تھے کیونکہ اُس وقت ہم خُوب کھاتے پِیتے اور خُوش حال اور مُصِیبتوں سے محفُوظ تھے۔ 18پر جب سے ہم نے آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانا اور تپاون تپانا چھوڑ دِیا تب سے ہم ہر چِیز کے مُحتاج ہیں اور تلوار اور کال سے فنا ہو رہے ہیں۔
19اور جب ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلاتی اور تپاون تپاتی تِھیں تو کیا ہم نے اپنے شَوہروں کے بغَیر اُس کی عِبادت کے لِئے کُلچے پکائے اور تپاون تپائے تھے؟
20تب یَرمِیاؔہ نے اُن سب مَردوں اور عَورتوں یعنی اُن سب لوگوں سے جِنہوں نے اُسے جواب دِیا تھا کہا۔ 21کیا وہ بخُور جو تُم نے اور تُمہارے باپ دادا اور تُمہارے بادشاہوں اور اُمرا نے رعِیّت کے ساتھ یہُوداؔہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جلایا خُداوند کو یاد نہیں؟ کیا وہ اُس کے خیال میں نہیں آیا؟ 22پس تُمہارے بد اَعمال اور نفرتی کاموں کے سبب سے خُداوند برداشت نہ کر سکا۔ اِس لِئے تُمہارا مُلک وِیران ہُؤا اور حَیرت و لَعنت کا باعِث بنا جِس میں کوئی بسنے والا نہ رہا جَیسا کہ آج کے دِن ہے۔ 23چُونکہ تُم نے بخُور جلایا اور خُداوند کے گُنہگار ٹھہرے اور اُس کی آواز کے شِنوا نہ ہُوئے اور نہ اُس کی شرِیعت نہ اُس کے آئِین نہ اُس کی شہادتوں پر چلے اِس لِئے یہ مُصِیبت جَیسی کہ اب ہے تُم پر آ پڑی۔
24اور یَرمِیاؔہ نے سب لوگوں اور سب عَورتوں سے یُوں کہا کہ اَے تمام بنی یہُوداؔہ جو مُلکِ مِصرؔ میں ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔ 25ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے اور تُمہاری بِیوِیوں نے اپنی زُبان سے کہا کہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانے اور تپاون تپانے کی جو نذریں ہم نے مانی ہیں ضرُور ادا کریں گے اور تُم نے اپنے ہاتھوں سے اَیسا ہی کِیا۔ پس اب تُم اپنی نذروں کو قائِم رکھّو اور ادا کرو۔ 26اِس لِئے اَے تمام بنی یہُوداؔہ جو مُلکِ مِصرؔ میں بستے ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنے بزُرگ نام کی قَسم کھائی ہے کہ اب میرا نام یہُوداؔہ کے لوگوں میں تمام مُلکِ مِصرؔ میں کِسی کے مُنہ سے نہ نِکلے گا کہ وہ کہے زِندہ خُداوند خُدا کی قَسم۔ 27دیکھو مَیں نیکی کے لِئے نہیں بلکہ بدی کے لِئے اُن پر نِگران ہُوں گا اور یہُوداؔہ کے سب لوگ جو مُلکِ مِصرؔ میں ہیں تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے یہاں تک کہ بالکُل نیست ہو جائیں گے۔ 28اور وہ جو تلوار سے بچ کر مُلکِ مِصرؔ سے یہُوداؔہ کے مُلک میں واپس آئیں گے تھوڑے سے ہوں گے اور یہُوداؔہ کے تمام باقی لوگ جو مُلکِ مِصرؔ میں بسنے کو گئے جانیں گے کہ کِس کی بات قائِم رہی۔ میری یا اُن کی۔ 29اور تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اِسی جگہ تُم کو سزا دُوں گا تاکہ تُم جانو کہ تُمہارے خِلاف میری باتیں مُصِیبت کی بابت یقِیناً قائِم رہیں گی۔ 30خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ حُفرؔع کو اُس کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے حوالہ کر دِیا جو اُس کا مُخالِف اور جانی دُشمن تھا۔
بارُوک کے ساتھ خُداوند کا وَعدہ
1شاہِ یہُوداؔہ یہُویقِیم بِن یُوسیاؔہ کے چَوتھے برس میں جب بارُوؔک بِن نیرِؔیاہ یَرمِیاؔہ کی زُبانی کلام کو کِتاب میں لِکھ رہا تھا تو یَرمِیاؔہ نے اُس سے کہا۔ 2اَے بارُوؔک خُداوند اِسرائیل کا خُدا تیری بابت یُوں فرماتا ہے۔ 3کہ تُو نے کہا مُجھ پر افسوس کہ خُداوند نے میرے دُکھ درد پر غم بھی بڑھا دِیا! مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا اور مُجھے آرام نہ مِلا۔
4تُو اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ اِس تمام مُلک میں جو کُچھ مَیں نے بنایا گِرا دُوں گا اور جو کُچھ مَیں نے لگایا اُکھاڑ پھینکُوں گا۔ 5اور کیا تُو اپنے لِئے امُورِ عظِیم کی تلاش میں ہے؟ اُن کی تلاش چھوڑ دے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں تمام بشر پر بَلا نازِل کرُوں گا لیکن جہاں کہِیں تُو جائے تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ٹھہراؤُں گا۔
کرکمِیس کے مقام پر مِصرؔ کی شکست
1خُداوند کا کلام جو یَرمِیاؔہ نبی پر اقوام کی بابت نازِل ہُؤا۔ 2مِصرؔ کی بابت:۔ شاہِ مِصرؔ فرِعونؔ نِکوؔہ کی فَوج کی بابت جو دریایِ فُراؔت کے کنارے پر کرکمِیس میں تھی جِس کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے شاہِ یہُوداؔہ یہُویقِیم بِن یوسیاؔہ کے چَوتھے برس میں شِکست دی۔
3سِپر اور ڈھال کو تیّار کرو
اور لڑائی پر چلے آؤ۔
4گھوڑوں پر ساز لگاؤ۔
اَے سوارو! تُم سوار ہو اور خَود پہن کر نِکلو۔
نیزوں کو صَیقل کرو۔
بکتر پہنو۔
5مَیں اُن کو گھبرائے ہُوئے کیوں دیکھتا ہُوں؟
وہ پلٹ گئے۔ اُن کے بہادُروں نے شِکست
کھائی۔
وہ بھاگ نِکلے اور پِیچھے پِھر کر نہیں دیکھتے
کیونکہ چاروں طرف خَوف ہے خُداوند فرماتا ہے۔
6نہ سبُکپا بھاگنے پائے گا
نہ بہادُر بچ نِکلے گا۔
شِمال میں دریایِ فُراؔت کے کنارے اُنہوں نے
ٹھوکر کھائی اور گِر پڑے۔
7یہ کَون ہے جو دریایِ نِیل کی مانِند بڑھا چلا آتا ہے۔
جِس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے؟
8مِصرؔ نِیل کی طرح اُٹھتا ہے اور اُس کا پانی سَیلاب
کی مانِند مَوجزن ہے
اور وہ کہتا ہے کہ مَیں چڑُھوں گا اور زمِین کو چِھپا
لُوں گا۔
مَیں شہروں کو اور اُن کے باشِندوں کو نیست کر
دُوں گا۔
9گھوڑے برانگیختہ ہوں۔ رتھ ہوا ہو جائیں
اور کُوؔش و فُوؔط کے بہادُر جو سِپر بردار ہیں
اور لُودی جو کمان کشی اور تِیر اندازی میں ماہِر
ہیں نِکلیں۔
10کیونکہ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا دِن
یعنی اِنتقام کا روز ہے
تاکہ وہ اپنے دُشمنوں سے اِنتقام لے۔
پس تلوار کھا جائے گی اور سیر ہو گی
اور اُن کے خُون سے مست ہو گی
کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کے لِئے شِمالی
سرزمِین میں
دریایِ فُراؔت کے کنارے ایک ذبِیحہ ہے۔
11اَے کُنواری دُخترِ مِصرؔ! جِلعاد کو چڑھ جا اور
بلسان لے۔
تُو بے فائِدہ طرح طرح کی دوائیں اِستعمال
کرتی ہے۔
تُو شِفا نہ پائے گی۔
12قَوموں نے تیری رُسوائی کا حال سُنا
اور زمِین تیرے نالہ سے معمُور ہو گئی
کیونکہ بہادُر ایک دُوسرے سے ٹکرا کر باہم
گِر گئے۔
نبُوکدؔرضر (نبُوکدنضر) کی آمد
13وہ کلام جو خُداوند نے یَرمِیاؔہ نبی کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے آنے اور مُلکِ مِصرؔ کو شِکست دینے کے بارے میں فرمایا۔
14مِصرؔ میں آشکارا کرو۔
مِجداؔل میں اِشتہار دو ہاں نُوف اور تحفخِیس میں
مُنادی کرو۔
کہو کہ اپنے آپ کو تیّار کر
کیونکہ تلوار تیری چاروں طرف کھائے جاتی ہے۔
15تیرے بہادُر کیوں بھاگ گئے؟
وہ کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ خُداوند نے اُن کو
گِرا دِیا۔
16اُس نے بُہتوں کو گُمراہ کِیا۔ ہاں وہ ایک دُوسرے
پر گِر پڑے
اور اُنہوں نے کہا
اُٹھو ہم مُہلک تلوار کے ظُلم سے
اپنے لوگوں میں اور اپنے وطن کو پِھر جائیں۔
17وہ وہاں چِلاّئے کہ شاہِ مِصرؔ فِرعَوؔن برباد ہُؤا۔
اُس نے مُقرّرہ وقت کو گُذر جانے دِیا۔
18وہ بادشاہ جِس کا نام ربُّ الافواج ہے یُوں فرماتا
ہے کہ
مُجھے اپنی حیات کی قَسم جَیسا تبُور پہاڑوں میں
اور جَیسا کرمِل سمُندر کے کنارے ہے
وَیسا ہی وہ آئے گا۔
19اَے بیٹی جو مِصرؔ میں رہتی ہے! اَسِیری میں جانے
کا سامان کر
کیونکہ نُوف وِیران اور بھسم ہو گا۔
اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے گا۔
20مِصرؔ نِہایت خُوب صُورت بچِھیا ہے لیکن شِمال
سے تباہی آتی ہے بلکہ آ پُہنچی۔
21اُس کے مزدُور سِپاہی بھی اُس کے درمِیان موٹے
بچھڑوں کی مانِند ہیں
پر وہ بھی رُوگردان ہُوئے۔ وہ اِکٹّھے بھاگے۔
وہ کھڑے نہ رہ سکے
کیونکہ اُن کی ہلاکت کا دِن اُن پر آ گیا۔ اُن کی
سزا کا وقت آ پُہنچا۔
22وہ سانپ کی مانِند چلچلائے گی
کیونکہ وہ فَوج لے کر چڑھائی کریں گے
اور کُلہاڑے لے کر لکڑہاروں کی مانِند اُس پر
چڑھ آئیں گے۔
23وہ اُس کا جنگل کاٹ ڈالیں گے۔ اگرچہ وہ اَیسا
گھنا ہے
کہ کوئی اُس میں سے گُذر نہیں سکتا
خُداوند فرماتا ہے کیونکہ وہ ٹِڈّیوں سے زِیادہ
بلکہ بے شُمار ہیں۔
24دُخترِ مِصرؔ رُسوا ہو گی۔
وہ شِمالی لوگوں کے حوالہ کی جائے گی۔
25ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں آمُونِ نُو کو اور فرِعونؔ اور مِصرؔ اور اُس کے معبُودوں اور اُس کے بادشاہوں کو یعنی فرِعونؔ اور اُن کو جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں سزا دُوں گا۔ 26اور مَیں اُن کو اُن کے جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل نبُوکدؔرضر اور اُس کے مُلازِموں کے حوالہ کر دُوں گا لیکن اِس کے بعد وہ پِھر اَیسی آباد ہو گی جَیسی اگلے دِنوں میں تھی خُداوند فرماتا ہے۔
خُداوند اپنے لوگوں کو بچائے گا
27لیکن اَے میرے خادِم یعقُوبؔ ہِراسان نہ ہو اور
اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا
کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے
اور تیری اَولاد کو اُن کی اَسِیری کی زمِین سے
رہائی دُوں گا
اور یعقُوبؔ واپس آئے گا اور آرام و راحت
سے رہے گا
اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔
28اَے میرے خادِم یعقُوبؔ ہِراسان نہ ہو خُداوند
فرماتا ہے کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں۔
اگرچہ مَیں اُن سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے
تُجھے ہانک دِیا نیست و نابُود کرُوں
تَو بھی مَیں تُجھے نیست و نابُود نہ کرُوں گا
بلکہ مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا نہ
چھوڑُوں گا۔
فِلسِتیوں کے بارے میں خُداوند کا پَیغام
1خُداوند کا کلام جو یَرمِیاؔہ نبی پر فلِستِیوں کی بابت نازِل ہُؤا اِس سے پیشتر کہ فرِعونؔ نے غزّہ کو فتح کِیا۔:۔ 2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ
دیکھ شِمال سے پانی چڑھیں گے
اور سَیلاب کی طرح ہوں گے
اور مُلک پر اور سب پر جو اُس میں ہے
شہر پر اور اُس کے باشِندوں پر بہہ نِکلیں گے۔
اُس وقت لوگ چِلاّئیں گے
اور مُلک کے سب باشِندے نالہ کریں گے۔
3اُس کے طاقتور گھوڑوں کے سُموں کی ٹاپ کی
آواز سے
اُس کے رتھوں کے ریلے اور اُس کے پہِیّوں کی
گڑگڑاہٹ سے
باپ کمزوری کے باعِث اپنے بچّوں کی طرف
لَوٹ کر نہ دیکھیں گے۔
4یہ اُس دِن کے سبب سے ہو گا جو آتا ہے کہ سب
فلِستِیوں کو غارت کرے
اور صُور اور صَیدا سے ہر مددگار کو جو باقی رہ گیا ہے
نیست کرے
کیونکہ خُداوند فلِستِیوں کو
یعنی کَفتور کے جزِیرہ کے باقی لوگوں کو غارت
کرے گا۔
5غزّہ پر چندلاپن آیا ہے۔
اسقلوؔن اپنی وادی کے بقِیّہ سمیت نیست
کِیا گیا۔
تُو کب تک اپنے آپ کو کاٹتا جائے گا؟
6اَے خُداوند کی تلوار تُو کب تک نہ ٹھہرے گی؟
تُو چل اپنے غِلاف میں آرام لے اور ساکِن ہو۔
7وہ کَیسے ٹھہر سکتی ہے
جب کہ خُداوند نے اسقلوؔن
اور سمُندر کے ساحِل کے خِلاف اُسے حُکم دِیا ہے؟
اُس نے اُسے وہاں مُقرّر کِیا ہے۔
موآب کی بربادی
1موآؔب کی بابت:۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ
نبُو پر افسوس! کہ وہ وِیران ہو گیا۔
قریتائم رُسوا ہُؤا اور لے لِیا گیا مِسجاؔب خجِل اور
پست ہو گیا۔
2اب موآؔب کی تعرِیف نہ ہو گی۔
حسبُوؔن میں اُنہوں نے یہ کہہ کر اُس کے خِلاف
منصُوبے باندھے ہیں
کہ آؤ ہم اُسے نیست کریں کہ وہ قَوم نہ کہلائے۔
اَے مَدمین تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا۔ تلوار تیرا
پِیچھا کرے گی۔
3حورو نایم میں چِیخ پُکار۔
وِیرانی اور بڑی تباہی ہو گی۔
4موآؔب برباد ہُؤا۔ اُس کے بچّوں کے نَوحہ کی آواز
سُنائی دیتی ہے۔
5کیونکہ لُوحِیت کی چڑھائی پر آہ و نالہ کرتے ہُوئے
چڑھیں گے۔
یقِیناً حورو نایم کی اُترائی پر
مُخالِف ہلاکت کی سی آواز سُنتے ہیں۔
6بھاگو اپنی جان بچاؤ
اور بیابان میں رتمہ کے درخت کی مانِند ہو جاؤ۔
7اور چُونکہ تُو نے اپنے کاموں اور خزانوں پر تکیہ کِیا
اِس لِئے تُو بھی گرِفتار ہو گا
اور کمُوؔس اپنے کاہِنوں اور اُمرا سمیت اسِیر ہو
کر جائے گا۔
8اور غارت گر ہر ایک شہر پر آئے گا اور کوئی شہر نہ
بچے گا۔
وادی بھی وِیران ہو گی اور مَیدان اُجاڑ ہو جائے گا
جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے۔
9موآؔب کو پر لگا دو تاکہ اُڑ جائے
کیونکہ اُس کے شہر اُجاڑ ہوں گے
اور اُن میں کوئی بسنے والا نہ ہو گا۔
10جو خُداوند کا کام بے پروائی سے کرتا ہے اور جو اپنی تلوار کو خُون ریزی سے باز رکھتا ہے ملعُون ہو۔
موآب کے شہروں کی تباہی و بربادی
11موآؔب بچپن ہی سے آرام سے رہا ہے اور اُس کی تلچھٹ تہ نشِین رہی۔ نہ وہ ایک برتن سے دُوسرے میں اُنڈیلا گیا اور نہ اَسِیری میں گیا اِس لِئے اُس کا مزہ اُس میں قائِم ہے اور اُس کی بُو نہیں بدلی۔
12سو دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُنڈیلنے والوں کو اُس کے پاس بھیجُوں گا کہ وہ اُسے اُلٹائیں اور اُس کے برتنوں کو خالی اور مٹکوں کو چکنا چُور کریں۔ 13تب موآؔب کمُوؔس سے شرمِندہ ہو گا جِس طرح اِسرائیل کا گھرانا بَیت ایل سے جو اُس کا بھروسا تھا خجِل ہُؤا۔
14تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم پہلوان ہیں
اور جنگ کے لِئے زبردست سُورما ہیں؟
15موآؔب غارت ہُؤا۔ اُس کے شہروں کا دُھواں
اُٹھ رہا ہے
اور اُس کے چِیدہ جوان قتل ہونے کو اُتر گئے۔
وہ بادشاہ فرماتا ہے
جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
16نزدِیک ہے کہ موآؔب پر آفت آئے اور اُن کا
وبال دَوڑا آتا ہے۔
17اَے اُس کے اِردگِرد والو سب اُس پر افسوس کرو
اور تُم سب جو اُس کے نام سے واقِف ہو
کہو کہ یہ موٹا عصا اور خُوب صُورت ڈنڈا کیونکر
ٹُوٹ گیا۔
18اَے بیٹی جو دِیبوؔن میں بستی ہے اپنی شَوکت سے
نِیچے اُتر
اور پِیاسی بَیٹھ
کیونکہ موآؔب کا غارت گر تُجھ پر چڑھ آیا ہے
اور اُس نے تیرے قلعوں کو توڑ ڈالا۔
19اَے عروعیر کی رہنے والی
تُو راہ پر کھڑی ہو اور نِگاہ کر۔
بھاگنے والے سے اور اُس سے جو بچ نِکلی
ہو پُوچھ
کہ کیا ماجرہ ہے؟
20موآؔب رُسوا ہُؤا کیونکہ وہ پست کر دِیا گیا۔
تُم واوَیلا مچاؤ اور چِلاّؤ۔
ارنُوؔن میں اِشتِہار دو کہ
موآؔب غارت ہو گیا۔
21اور کہ صحرا کی اَطراف پر حولُوؔن پر اور یہصاؔہ پر اور مفِعت پر۔ 22اور دِیبوؔن پر اور نبُو پر اور بَیت دِبلتاؔیم پر۔ 23اور قریتایم پر اور بَیت جمُوؔل پر اور بَیت معُوؔن پر۔ 24اور قریوت پر اور بُصراؔہ اور مُلکِ موآؔب کے دُور و نزدِیک کے سب شہروں پر عَذاب نازِل ہُؤا ہے۔ 25موآؔب کا سِینگ کاٹا گیا اور اُس کا بازُو توڑا گیا خُداوند فرماتا ہے۔
موآب پست ہو گا
26تُم اُس کو مدہوش کرو کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُداوند کے مُقابِل بُلند کِیا۔ موآؔب اپنی قَے میں لوٹے گا اور مسخرہ بنے گا۔ 27کیا اِسرائیل تیرے آگے مسخرہ نہ تھا؟ کیا وہ چوروں کے درمِیان پایا گیا کہ جب کبھی تُو اُس کا نام لیتا تھا تو سر ہِلاتا تھا؟
28اَے موآؔب کے باشِندو شہروں کو چھوڑ دو اور چٹان پر جا بسو اور کبُوتر کی مانِند بنو جو گہرے غار کے مُنہ کے کِنارے پر آشیانہ بناتا ہے۔ 29ہم نے موآؔب کا تکبُّر سُنا ہے۔ وہ نِہایت مغرُور ہے۔ اُس کی گُستاخی بھی اور اُس کی شَیخی اور اُس کا گھمنڈ اور اُس کے دِل کا تکبُّر۔ 30مَیں اُس کا قہر جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ وہ کُچھ نہیں اور اُس کی شیخی سے کُچھ بن نہ پڑا۔ 31اِس لِئے مَیں موآؔب کے لِئے واوَیلا کرُوں گا۔ ہاں سارے موآؔب کے لِئے مَیں زار زار روؤُں گا۔ قِیرحرس کے لوگوں کے لِئے ماتم کِیا جائے گا۔ 32اَے سِبماؔہ کی تاک مَیں یعزؔیر کے رونے سے زِیادہ تیرے لِئے روؤُں گا۔ تیری شاخیں سمُندر تک پَھیل گئِیں۔ وہ یعزؔیر کے سمُندر تک پُہنچ گئِیں۔ غارت گر تیرے تابِستانی میوئوں پر اور تیرے انگُوروں پر آ پڑا ہے۔ 33خُوشی اور شادمانی ہرے بھرے کھیتوں سے اور موآؔب کے مُلک سے اُٹھا لی گئی اور مَیں نے انگُور کے حَوض میں مَے باقی نہیں چھوڑی۔ اب کوئی للکار کر نہ لتاڑے گا۔ اُن کا للکارنا للکارنا نہ ہو گا۔
34حسبوؔن کے رونے سے وہ اپنی آواز کو الِیعاؔلہ اور یہض تک اور ضُغر سے حوروناؔیم تک۔ عجلت شلیشیاؔہ تک بُلند کرتے ہیں کیونکہ نمرِیم کے چشمے بھی خراب ہو گئے ہیں۔ 35اور خُداوند فرماتا ہے کہ جو کوئی اُونچے مقام پر قُربانی چڑھاتا ہے اور جو کوئی اپنے معبُودوں کے آگے بخُور جلاتا ہے موآؔب میں سے نیست کر دُوں گا۔
36پس میرا دِل موآؔب کے لِئے بانسری کی مانِند آہیں بھرتا اور قِیرحرؔس کے لوگوں کے لِئے شہناؤں کی طرح فغان کرتا ہے کیونکہ اُس کا فراوان ذخِیرہ تلف ہو گیا۔ 37فی الحقِیقت ہر ایک سر مُنڈا ہے اور ہر ایک داڑھی کتری گئی ہے۔ ہر ایک کے ہاتھ پر زخم ہے اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ۔ 38موآؔب کے سب گھروں کی چھتّوں پر اور اُس کے سب بازاروں میں بڑا ماتم ہو گا کیونکہ مَیں نے موآؔب کو اُس برتن کی مانِند جو پسند نہ آئے توڑا ہے خُداوند فرماتا ہے۔ 39وہ واوَیلا کریں گے اور کہیں گے کہ اُس نے کَیسی شِکست کھائی! موآؔب نے شرم کے مارے کیونکر اپنی پِیٹھ پھیری! پس موآؔب سب اِردگِرد والوں کے لِئے ہنسی اور خَوف کا باعِث ہو گا۔
موآب ہرگِز نہ بچے گا
40کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ عُقاب کی مانِند اُڑے گا اور موآؔب کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا۔ 41وہاں کے شہر اور قلعے لے لِئے جائیں گے اور اُس دِن موآؔب کے بہادُروں کے دِل زچّہ کے دِل کی طرح ہوں گے۔ 42اور موآؔب ہلاک کِیا جائے گا اور قَوم نہ کہلائے گا۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے مُقابِل اپنے آپ کو بُلند کِیا۔ 43خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مسلِّط ہوں گے اَے ساکِنِ موآؔب خُداوند فرماتا ہے۔ 44جو کوئی دہشت سے بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکلے دام میں پھنسے گا کیونکہ مَیں اُن پر ہاں موآؔب پر اُن کی سیاست کا برس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔ 45جو بھاگے سو حسبُوؔن کے سایہ تلے بیتاب کھڑے ہیں پر حسبُوؔن سے آگ اور سیحُوؔن کے وسط سے ایک شُعلہ نِکلے گا اور موآؔب کی داڑھی کے کونے کو اور ہر ایک فسادی کی چاند کو کھا جائے گا۔ 46ہائے تُجھ پر اَے موآؔب! کمُوؔس کے لوگ ہلاک ہُوئے کیونکہ تیرے بیٹوں کو اسِیر کر کے لے گئے اور تیری بیٹِیاں بھی اسِیر ہُوئِیں۔
47باوُجُود اِس کے مَیں آخِری دِنوں میں موآؔب کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔ موآؔب کی عدالت یہاں تک ہُوئی۔
عمُّون پر خُداوند کا غضب
1بنی عمُّون کی بابت:۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا اِسرائیل کے بیٹے نہیں ہیں؟ کیا اُس کا کوئی وارِث نہیں؟ پِھر مِلکوؔم نے کیوں جد پر قبضہ کر لِیا اور اُس کے لوگ اُس کے شہروں میں کیوں بستے ہیں؟ 2اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں بنی عمُّون کے ربّہ میں لڑائی کا ہُلڑ برپا کرُوں گا اور وہ کھنڈر ہو جائے گا اور اُس کی بیٹِیاں آگ سے جلائی جائیں گی۔ تب اِسرائیل اُن کا جو اُس کے وارِث بن بَیٹھے تھے وارِث ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔ 3اَے حسبُوؔن واوَیلا کر کہ عَی برباد کی گئی۔ اَے ربّہ کی بیٹِیو چِلاّؤ اور ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو اور اِحاطوں میں اِدھر اُدھر دَوڑو کیونکہ مِلکوؔم اَسِیری میں جائے گا اور اُس کے کاہِن اور اُمرا بھی ساتھ جائیں گے۔ 4تُو کیوں وادِیوں پر فخر کرتی ہے؟ تیری وادی سیراب ہے۔ اَے برگشتہ بیٹی تُو اپنے خزانوں پر تکیہ کرتی ہے کہ کَون مُجھ تک آ سکتا ہے؟ 5دیکھ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تیرے سب اِردگِرد والوں کا خَوف تُجھ پر غالِب کرُوں گا اور تُم میں سے ہر ایک آگے ہانکا جائے گا اور کوئی نہ ہو گا جو آوارہ پِھرنے والوں کو جمع کرے۔
6مگر اُس کے بعد مَیں بنی عمُّون کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
ادُوم پر خُداوند کا غضب
7ادُوؔم کی بابت:۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ کیا تِیمان میں خِرد مُطلق نہ رہی؟ کیا عاقِلوں کی مصلحت جاتی رہی؟ کیا اُن کی عقل اُڑ گئی؟ 8اَے ددان کے باشِندو بھاگو۔ لَوٹو اور نشیبوں میں جا بسو کیونکہ مَیں اِنتقام کے وقت اُس پر عیسَو کی سی مُصِیبت لاؤُں گا۔ 9اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چھوڑیں گے؟ یا اگر رات کو چور آئیں تو کیا وہ حسبِ خواہِش ہی نہ توڑیں گے؟ 10پر مَیں عیسَو کو بِالکُل ننگا کرُوں گا۔ اُس کے پوشِیدہ مکانوں کو بے پردہ کر دُوں گا کہ وہ چِھپ نہ سکے۔ اُس کی نسل اور اُس کے بھائی اور اُس کے پڑوسی سب نیست کِئے جائیں گے اور وہ نہ رہے گا۔ 11تُو اپنے یتِیم فرزندوں کو چھوڑ۔ مَیں اُن کو زِندہ رکھُّوں گا اور تیری بیوائیں مُجھ پر توکُّل کریں۔
12کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جو سزاوار نہ تھے کہ پِیالہ پِئیں اُنہوں نے خُوب پِیا۔ کیا تُو بے سزا چُھوٹ جائے گا؟ تُو بے سزا نہ چُھوٹے گا بلکہ یقِیناً اُس میں سے پِئے گا۔ 13کیونکہ مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے۔ خُداوند فرماتا ہے کہ بُصراؔہ جایِ حَیرت اور ملامت اور وِیرانی اور لَعنت ہو گا اور اُس کے سب شہر ابدُالآباد وِیران رہیں گے۔
14مَیں نے خُداوند سے ایک خبر سُنی ہے بلکہ ایک ایلچی یہ کہنے کو قَوموں کے درمِیان بھیجا گیا ہے کہ جمع ہو اور اُس پر جا پڑو اور لڑائی کے لِئے اُٹھو۔ 15کیونکہ دیکھ مَیں نے تُجھے قَوموں کے درمیان حقِیر اور آدمِیوں کے درمِیان ذلِیل کِیا۔ 16تیری ہَیبت اور تیرے دِل کے غرُور نے تُجھے فریب دِیا ہے۔ اَے تُو جو چٹانوں کے شِگافوں میں رہتی ہے اور پہاڑوں کی چوٹِیوں پر قابِض ہے اگرچہ تُو عُقاب کی طرح اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے تَو بھی مَیں وہاں سے تُجھے نِیچے اُتارُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔
17اور ادُوؔم بھی جایِ حَیرت ہو گا۔ ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔ 18جِس طرح سدُوؔم اور عمُورؔہ اور اُن کے آس پاس کے شہر غارت ہو گئے اُسی طرح اُس میں بھی نہ کوئی آدمی بسے گا نہ آدمؔ زاد وہاں سکُونت کرے گا خُداوند فرماتا ہے۔ 19دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یَردؔن کے جنگل سے نِکل کر مُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گا کیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّر کرے؟ اور وہ چرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟ 20پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے ادُوؔم کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے تِیماؔن کے باشِندوں کے خِلاف کِیا ہے سُنو۔ اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔ 21اُن کے گِرنے کی آواز سے زمِین کانپ جائے گی۔ اُن کے چِلاّنے کا شور بحرِ قُلزؔم تک سُنائی دے گا۔ 22دیکھ وہ چڑھ آئے گا اور عُقاب کی طرح اُڑے گا اور بُصراؔہ کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا اور اُس دِن ادُوؔم کے بہادُروں کا دِل زچّہ کے دِل کی مانِند ہو گا۔
دمِشق پر خُدا کا غضب
23دمِشق کی بابت:۔ حمات اور ارفاؔد شرمِندہ ہیں کیونکہ اُنہوں نے بُری خبر سُنی۔ وہ پِگھل گئے۔ سمُندر نے جُنبِش کھائی۔ وہ ٹھہر نہیں سکتا۔ 24دمِشق کا زور ٹُوٹ گیا۔ اُس نے بھاگنے کے لِئے مُنہ پھیرا اور تھرتھراہٹ نے اُسے آ لِیا۔ زچّہ کے سے رنج و درد نے اُسے آ پکڑا۔ 25یہ کیونکر ہُؤا کہ وہ ناموَر شہر میرا شادمان شہر نہیں بچا؟ 26سو اُس کے جوان اُس کے بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ 27اور مَیں دمِشق کی شہر پناہ میں آگ بھڑکاؤُں گا جو بِن ہدد کے محلّوں کو بھسم کر دے گی۔
قِیدار کے قبِیلہ اور حصُور کے شہر پر خُداوند کا غضب
28قِیدار کی بابت اور حصُور کی سلطنتوں کی بابت جِن کو شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے شِکست دی:۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُٹھو قِیدار پر چڑھائی کرو اور اہلِ مشرِق کو ہلاک کرو۔ 29وہ اُن کے خَیموں اور گلّوں کو لے لیں گے۔ اُن کے پردوں اور برتنوں اور اُونٹوں کو چِھین لے جائیں گے اور وہ چِلاّ کر اُن سے کہیں گے کہ چاروں طرف خَوف ہے۔
30بھاگو دُور نِکل جاؤ۔ نشیب میں بسو اَے حصُور کے باشِندو خُداوند فرماتا ہے کیونکہ شاہِ باؔبل نبُوکدؔرضر نے تُمہاری مُخالفت میں مشوَرت کی اور تُمہارے خِلاف اِرادہ کِیا ہے۔ 31خُداوند فرماتا ہے اُٹھو۔ اُس آسُودہ قَوم پر جو بے فِکر رہتی ہے جِس کے نہ کِواڑے ہیں نہ اڑبنگے اور اکیلی ہے چڑھائی کرو۔
32اور اُن کے اُونٹ غنِیمت کے لِئے ہوں گے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت لُوٹ کے لِئے اور مَیں اُن لوگوں کو جو گاو دُم داڑھی رکھتے ہیں ہر طرف ہوا میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں اُن پر ہر طرف سے آفت لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔ 33اور حصُور گِیدڑوں کا مقام ہمیشہ کا وِیرانہ ہو گا۔ نہ کوئی آدمی وہاں بسے گا اور نہ کوئی آدمؔ زاد اُس میں سکُونت کرے گا۔
عَیلام پر خُداوند کا غضب
34خُداوند کا کلام جو شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں عَیلاؔم کی بابت یَرمِیاؔہ نبی پر نازِل ہُؤا۔ 35کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں عَیلاؔم کی کمان اُن کی بڑی توانائی کو توڑ ڈالُوں گا۔ 36اور چاروں ہواؤں کو آسمان کے چاروں کونوں سے عَیلاؔم پر لاؤُں گا اور اُن چاروں ہواؤں کی طرف اُن کو پراگندہ کرُوں گا اور کوئی اَیسی قَوم نہ ہو گی جِس تک عَیلاؔم کے جلاوطن نہ پُہنچیں گے۔ 37کیونکہ مَیں عَیلاؔم کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے آگے ہِراسان کرُوں گا اور اُن پر ایک بَلا یعنی قہرِ شدِید کو نازِل کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور تلوار کو اُن کے پِیچھے لگا دُوں گا یہاں تک کہ اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔ 38اور مَیں اپنا تخت عَیلاؔم میں رکھُّوں گا اور وہاں سے بادشاہ اور اُمرا کو نابُود کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔ 39پر آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ مَیں عَیلاؔم کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔
بابل پر قبضہ
1وہ کلام جو خُداوند نے بابل اور کسدیوں کے مُلک کی بابت یَرمِیاؔہ نبی کی معرفت فرمایا:۔
2قَوموں میں اِعلان کرو
اور اِشتِہار دو
اور جھنڈا کھڑا کرو۔ مُنادی کرو۔
پوشِیدہ نہ رکھّو۔
کہہ دو کہ بابل لے لِیا گیا۔
بیل رُسوا ہُؤا۔ مرودؔک سراسِیمہ ہو گیا۔
اُس کے بُت خجِل ہُوئے۔ اُس کی مُورتیں
توڑی گئِیں۔
3کیونکہ شِمال سے ایک قَوم اُس پر چڑھی چلی آتی ہے جو اُس کی سرزمِین کو اُجاڑ دے گی یہاں تک کہ اُس میں کوئی نہ رہے گا۔ وہ بھاگ نِکلے۔ وہ چل دِئے کیا اِنسان کیا حَیوان۔
اِسرائیل کی واپسی
4خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں بلکہ اُسی وقت بنی اِسرائیل آئیں گے۔ وہ اور بنی یہُوداؔہ اِکٹّھے روتے ہُوئے چلیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہوں گے۔ 5وہ صِیُّوؔن کی طرف مُتوجِّہ ہو کر اُس کی راہ پُوچھیں گے کہ آؤ ہم خُداوند سے مِل کر اُس سے ابدی عہد کریں جو کبھی فراموش نہ ہو۔
6میرے لوگ بھٹکی ہُوئی بھیڑوں کی مانِند ہیں۔ اُن کے چَرواہوں نے اُن کو گُمراہ کر دِیا۔ اُنہوں نے اُن کو پہاڑوں پر لے جا کر چھوڑ دِیا۔ وہ پہاڑوں سے ٹِیلوں پر گئے اور اپنے آرام کا مکان بُھول گئے ہیں۔ 7سب جِنہوں نے اُن کو پایا اُن کو نِگل گئے اور اُن کے دُشمنوں نے کہا ہم قصُوروار نہیں ہیں کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے۔ وہ خُداوند جو مسکنِ صداقت اور اُن کے باپ دادا کی اُمّیدگاہ ہے۔
8بابل میں سے بھاگو اور کسدیوں کی سرزمِین سے نِکلو اور اُن بکروں کی مانِند ہو جو گلّوں کے آگے آگے چلتے ہیں۔ 9کیونکہ دیکھ مَیں شِمال کی سرزمِین سے بڑی قَوموں کے انبوہ کو برپا کرُوں گا اور بابل پر چڑھا لاؤُں گا اور وہ اُس کے مُقابِل صف آرا ہوں گے۔ وہاں سے اُس پر قبضہ کر لیں گے۔ اُن کے تِیرکار آزمُودہ بہادُر کے سے ہوں گے جو خالی ہاتھ نہیں لَوٹتا۔ 10کسدِستان لُوٹا جائے گا اُسے لُوٹنے والے سب آسُودہ ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔
سقُوطِ بابل
11اَے میری مِیراث کو لُوٹنے والو چُونکہ تُم شادمان اور خُوش ہو اور داؤنے والی بچھیا کی مانِند کُودتے پھاندتے اور طاقتور گھوڑوں کی مانِند ہِنہناتے ہو۔ 12اِس لِئے تُمہاری ماں نِہایت شرمِندہ ہو گی۔ تُمہاری والِدہ خجالت اُٹھائے گی۔ دیکھو وہ قَوموں میں سب سے آخِری ٹھہرے گی اور بیابان و خُشک زمِین اور ریگستان ہو گی۔ 13خُداوند کے قہر کے سبب سے وہ آباد نہ ہو گی بلکہ بِالکُل وِیران ہو جائے گی۔ جو کوئی بابل سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے باعِث سُسکارے گا۔
14اَے سب تِیراندازو! بابل کو گھیر کر اُس کے خِلاف صف آرائی کرو۔ اُس پر تِیر چلاؤ۔ تِیروں کو دریغ نہ کرو کیونکہ اُس نے خُداوند کا گُناہ کِیا ہے۔ 15اُسے گھیر کر تُم اُس پر للکارو۔ اُس نے اِطاعت منظُور کر لی۔ اُس کی بُنیادیں دھس گئِیں۔ اُس کی دِیواریں گِر گئِیں کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام ہے۔ اُس سے اِنتقام لو۔ جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم اُس سے کرو۔ 16بابل میں ہر ایک بونے والے کو اور اُسے جو دِرَو کے وقت درانتی پکڑے کاٹ ڈالو۔ ظالِم کی تلوار کی ہَیبت سے ہر ایک اپنے لوگوں میں جا مِلے گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگ جائے گا۔
اِسرائیل کی واپسی
17اِسرائیل پراگندہ بھیڑوں کی مانِند ہے۔ شیروں نے اُسے رگیدا ہے۔ پہلے شاہِ اسُور نے اُسے کھا لِیا اور پِھر یہ شاہِ بابل نبُوکدؔرضر اُس کی ہڈِّیوں تک چبا گیا۔ 18اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل اور اُس کے مُلک کو سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ اَسُور کو سزا دی ہے۔ 19لیکن مَیں اِسرائیل کو پِھر اُس کے مسکن میں لاؤُں گا اور وہ کرمِل اور بسن میں چرے گا اور اُس کی جان کوہِ اِفرائِیم اور جِلعاد پر آسُودہ ہو گی۔ 20خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں اور اُسی وقت اِسرائیل کی بدکرداری ڈُھونڈے نہ مِلے گی اور یہُوداؔہ کے گُناہوں کا پتہ نہ مِلے گا کیونکہ جِن کو مَیں باقی رکھُّوں گا اُن کو مُعاف کرُوں گا۔
بابل پر خُداوند کا غضب
21مراتاؔیم کی سرزمِین پر اور فِقود کے باشِندوں پر چڑھائی کر۔ اُسے وِیران کر اور اُن کو بِالکُل نابُود کر خُداوند فرماتا ہے اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے فرمایا ہے اُس سب کے مُطابِق عمل کر۔ 22مُلک میں لڑائی اور بڑی ہلاکت کی آواز ہے۔ 23تمام دُنیا کا ہتھوڑا کیونکر کاٹا اور توڑا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا جایِ حَیرت ہُؤا! 24مَیں نے تیرے لِئے پھندا لگایا اور اَے بابل تُو پکڑا گیا اور تُجھے خبر نہ تھی۔ تیرا پتہ مِلا اور تُو گرِفتار ہو گیا کیونکہ تُو نے خُداوند سے لڑائی کی ہے۔ 25خُداوند نے اپنا سلاح خانہ کھولا اور اپنے قہر کے ہتھیاروں کو نِکالا ہے کیونکہ کسدیوں کی سرزمِین میں خُداوند ربُّ الافواج کو کُچھ کرنا ہے۔ 26سِرے سے شرُوع کر کے اُس پر چڑھو اور اُس کے انبار خانوں کو کھولو۔ اُس کو کھنڈر کر ڈالو اور اُس کو نیست کرو۔ اُس کی کوئی چِیز باقی نہ چھوڑو۔ 27اُس کے سب بَیلوں کو ذبح کرو۔ اُن کو مسلخ میں جانے دو۔ اُن پر افسوس! کہ اُن کا دِن آ گیا۔ اُن کی سزا کا وقت آ پُہنچا۔
28سرزمِینِ بابل سے فرارِیوں کی آواز! وہ بھاگتے اور صِیُّوؔن میں خُداوند ہمارے خُدا کے اِنتقام یعنی اُس کی ہَیکل کے اِنتقام کا اِعلان کرتے ہیں۔
29تِیر اندازوں کو بُلا کر اِکٹّھا کرو کہ بابل پر جائیں۔ سب کمان داروں کو ہر طرف سے اُس کے مُقابِل خَیمہ زن کرو۔ وہاں سے کوئی بچ نہ نِکلے۔ اُس کے کام کے مُوافِق اُس کو بدلہ دو۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا اُس سے کرو کیونکہ اُس نے خُداوند اِسرائیل کے قُدُّوس کے حضُور بُہت تکبُّر کِیا۔ 30اِس لِئے اُس کے جوان بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
31اَے مغرُور دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کیونکہ تیرا وقت آ پُہنچا ہاں وہ وقت جب مَیں تُجھے سزا دُوں۔ 32اور وہ گھمنڈی ٹھوکر کھائے گا۔ وہ گِرے گا اور کوئی اُسے نہ اُٹھائے گا اور مَیں اُس کے شہروں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُس کی تمام نواحی کو بھسم کر دے گی۔
33ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداؔہ دونوں مظلُوم ہیں اور اُن کو اسِیر کرنے والے اُن کو قَید میں رکھتے ہیں اور چھوڑنے سے اِنکار کرتے ہیں۔ 34اُن کا چُھڑانے والا زورآور ہے۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔ وہ اُن کی پُوری حِمایت کرے گا تاکہ زمِین کو راحت بخشے اور بابل کے باشِندوں کو پریشان کرے۔
35خُداوند فرماتا ہے کہ
تلوار کسدیوں پر اور بابل کے باشِندوں پر
اور اُس کے اُمرا اور حُکما پر ہے۔
36لافزنوں پر تلوار ہے۔
وہ بے وُقُوف ہو جائیں گے۔
اُس کے بہادُروں پر تلوار ہے۔
وہ ڈر جائیں گے۔
37اُس کے گھوڑوں اور رتھوں
اور سب مِلے جُلے لوگوں پر جو اُس میں ہیں تلوار
ہے۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہوں گے۔
اُس کے خزانوں پر تلوار ہے۔ وہ لُوٹے جائیں گے۔
38اُس کی نہروں پر خُشک سالی ہے۔ وہ سُوکھ جائیں گی
کیونکہ وہ تراشی ہُوئی مُورتوں کی مُملکت ہے اور
وہ بُتوں پرشیفتہ ہیں۔
39اِس لِئے دشتی درِندے گِیدڑوں کے ساتھ وہاں بسیں گے اور شُتر مُرغ اُس میں بسیرا کریں گے اور وہ پِھر ابد تک آباد نہ ہو گی۔ پُشت در پُشت کوئی اُس میں سکُونت نہ کرے گا۔ 40جِس طرح خُدا نے سدُوؔم اور عمُورؔہ اور اُن کے آس پاس کے شہروں کو اُلٹ دِیا خُداوند فرماتا ہے اُسی طرح کوئی آدمی وہاں نہ بسے گا نہ آدمؔ زاد اُس میں رہے گا۔
41دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گروہ آتی ہے
اور اِنتہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم
اور بُہت سے بادشاہ برانگیختہ کِئے جائیں گے۔
42وہ تِیرانداز و نیزہ باز ہیں۔
وہ سنگ دِل و بے رحم ہیں۔
اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے۔
وہ گھوڑوں پر سوار ہیں۔
اَے دُخترِ بابل وہ جنگی مَردوں کی مانِند تیرے
مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔
43شاہِ بابل نے اُن کی شُہرت سُنی ہے۔
اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے۔
وہ زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتار ہے۔
44دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یردؔن کے جنگل سے نِکل کر مُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گا کیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّر کرے؟ اور وہ چَرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟ 45پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے بابل کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے کسدیوں کی سرزمِین کے خِلاف کِیا ہے سُنو۔ یقِیناً اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔ 46بابل کی شِکست کے شور سے زمِین کانپتی ہے اور فریاد کو قَوموں نے سُنا ہے۔
بابل پر مزید غضب
1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں بابل پر اور اُس مُخالِف دارُالسّلطنت کے رہنے والوں پر ایک مُہلِک ہوا چلاؤُں گا۔ 2اور مَیں اُسانے والوں کو بابل میں بھیجُوں گا کہ اُسے اُسائیں اور اُس کی سرزمِین کو خالی کریں۔ یقِیناً اُس کی مُصِیبت کے دِن وہ اُس کے دُشمن بن کر اُسے چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔ 3اُس کے کمان داروں اور زِرہ پوشوں پر تِیر اندازی کرو۔ تُم اُس کے جوانوں پر رحم نہ کرو۔ اُس کے تمام لشکر کو بِالکُل ہلاک کرو۔ 4مقتُول کسدیوں کی سرزمِین میں گِریں گے اور چِھدے ہُوئے اُس کے بازاروں میں پڑے رہیں گے۔ 5کیونکہ اِسرائیل اور یہُوداؔہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔ 6بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔ 7بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔ 8بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا۔ اُس پر واوَیلا کرو۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔ 9ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔
10خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔
11تِیروں کو صَیقل کرو۔ سِپروں کو تیّار رکھّو۔
خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوند کا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔ 12بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ۔ کمِین گاہیں تیّار کرو
کیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔ 13اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔ 14ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔
خُداوند کی سِتایش کا گیِت
15اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا۔
اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا
اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔
16اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی
ہوتی ہے
اور وہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔
وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے
اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔
17ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے۔
سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے
کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے۔
اُن میں دَم نہیں۔
18وہ باطِل فعلِ فریب ہیں۔
سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
19یعقُوبؔ کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں
کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے
اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔
ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
خُداوند کا گُرز
20تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہے
اور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سے
سلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔
21تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتا
اور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔
22تُجھی سے مَرد و زن
اور پِیر و جوان کو کُچلتا
اور تُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیس
ڈالتا ہُوں۔
23اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتا
اور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کو
اور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کر
دیتا ہُوں۔
بابل کی سزا
24اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ 25دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔ 26نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھر لیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتا ہے۔
27مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو۔ اَراراؔط اور مِنّی اور اشکناز کی مُملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔ 28قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کرو کہ اُس پر چڑھائی کریں۔ 29اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوند کے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔ 30بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں۔ اُن کا زور گھٹ گیا۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے۔ اُس کے مسکن جلائے گئے۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔ 31ہرکارہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔ 32اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔ 33کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔
34شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے مُجھے کھا لِیا۔
اُس نے مُجھے شِکست دی ہے۔
اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔
اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا۔
اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا۔
اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔
35صِیُّون کے رہنے والے کہیں گے
جو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤا
بابل پر ہو
اور یروشلیِم کہے گا
میرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔
خُداوند اِسرائیل کی حِمایت اور مدد کرے گا
36اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔ 37اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ 38وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔ 39اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کو مست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔ 40مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔
بابل کا حشر
41شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا! 42سمُندر بابل پر چڑھ گیا ہے۔ وہ اُس کی لہروں کی کثرت سے چُھپ گیا۔ 43اُس کی بستِیاں اُجڑ گئِیں۔ وہ خُشک زمِین اور صحرا ہو گیا۔ اَیسی سرزمِین جِس میں نہ کوئی بستا ہو اور نہ وہاں آدمؔ زاد کا گُذر ہو۔ 44کیونکہ مَیں بابل میں بیل کو سزا دُوں گا اور جو کُچھ وہ نِگل گیا ہے اُس کے مُنہ سے نِکالُوں گا اور پِھر قَومیں اُس کی طرف رَوان نہ ہوں گی
ہاں بابل کی فصِیل گِر جائے گی۔ 45اَے میرے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ اور تُم میں سے ہر ایک خُداوند کے قہرِ شدِید سے اپنی جان بچائے۔ 46نہ ہو کہ تُمہارا دِل سُست ہو اور تُم اُس افواہ سے ڈرو جو زمِین میں سُنی جائے گی۔ ایک افواہ ایک سال آئے گی اور پِھر دُوسری افواہ دُوسرے سال میں اور مُلک میں ظُلم ہو گا اور حاکِم حاکِم سے لڑے گا۔ 47اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں بابل کی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اِنتقام لُوں گا اور اُس کی تمام سرزمِین رُسوا ہو گی اور اُس کے سب مقتُول اُسی میں پڑے رہیں گے۔ 48تب آسمان اور زمِین اور سب کُچھ جو اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے کیونکہ غارت گر شِمال سے اُس پر چڑھ آئیں گے۔ خُداوند فرماتا ہے۔ 49جِس طرح بابل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے اُسی طرح بابل میں تمام مُلک کے لوگ قتل ہوں گے۔
خُداوند کا پَیغام بابل میں اِسرائیلیوں کے نام
50تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو۔ چلے جاؤ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔ 51ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔ 52اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔ 53ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
بابل کی مزید بربادی
54بابل سے رونے کی
اور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کی
آواز آتی ہے۔
55کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کے
بڑے شور و غُل کو نیست کرے گا۔
اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں۔
اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔
56اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہے
اور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے۔
اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی
کیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے۔ وہ
ضرُور بدلہ لے گا۔
57اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اور
حاکِموں کو مست کرُوں گا
اور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اور
بیدار نہ ہوں گے۔
وہ بادشاہ فرماتا ہے
جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
58ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ
بابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گی
اور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئے
جائیں گے۔
یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گی
اور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہ
ہوں گے۔
یَرمِیاہ کا پَیغام بابل بھیجا جاتا ہے
59یہ وہ بات ہے جو یَرمِیاؔہ نبی نے سِرایاؔہ بِن نَیریّاؔہ بِن محسیاؔہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُوداؔہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایاؔہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔ 60اور یَرمِیاؔہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔ 61اور یَرمِیاؔہ نے سِرایاؔہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔ 62اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔ 63اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فراؔت میں پَھینک دینا۔ 64اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گے
یَرمِیاؔہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔
سقُوطِ یروشلیِم
1جب صِدقیاہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یَرمِیاؔہ کی بیٹی تھی۔ 2اور جو کُچھ یہُوؔیقیِم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔ 3کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُوداؔہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا
اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔ 4اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبُوکدؔرضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل حِصار بنائے۔ 5اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔ 6اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خورِش نہ رہی۔ 7تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مَرد رات ہی رات بھاگ گئے (اِس وقت کَسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بیابان کی راہ لی۔ 8لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یرِیحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔ 9سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس حمات کے عِلاقہ میں لے گئے اور اُس نے صِدقیاہ پر فتویٰ دِیا۔ 10اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُوداؔہ کے سب اُمرا کو بھی رِبلہ میں قتل کِیا۔ 11اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالیں اور شاہِ بابل اُس کو زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گیا اور اُس کے مَرنے کے دِن تک اُسے قَید خانہ میں رکھّا۔
ہَیکل کی بربادی
12اور شاہِ بابل نبُوکدؔرضر کے عہد کے اُنِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کے دسویں دِن جلَوداروں کا سردار نبُوز رادان جو شاہِ بابل کے حضُور میں کھڑا رہتا تھا یروشلیِم میں آیا۔ 13اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔ 14اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلَوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔ 15اور باقی لوگوں اور مُحتاجوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبُوز رادان جلَوداروں کا سردار اسِیر کر کے لے گیا۔ 16پر جلَوداروں کے سردار نبُوز رادان نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔
17اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا سب پِیتل بابل کو لے گئے۔ 18اور دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور لگن اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔ 19اور باسن اور انگِیٹِھیاں اور لگن اور دیگیں اور شمعدان اور چمچے اور پِیالے غرض جو سونے کے تھے اُن کے سونے کو اور جو چاندی کے تھے اُن کی چاندی کو جلَوداروں کا سردار لے گیا۔ 20وہ دو سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ پِیتل کے بارہ بَیل جو کُرسِیوں کے نِیچے تھے جن کو سُلیماؔن بادشاہ نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔ 21ہر سُتُون اٹّھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور بارہ ہاتھ کا سُوت اُس کے گِرداگِرد آتا تھا اور وہ چار اُنگل موٹا تھا۔ یہ کھوکھلا تھا۔ 22اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج پانچ ہاتھ بُلند تھا۔ اُس تاج پر گِرداگِرا جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔ 23اور چاروں ہواؤں کے رُخ انار کی کلِیاں چِھیانوے تِھیں اور گِرداگِرد جالیوں پر ایک سَو تھِیں۔
یہُوداؔہ کے لوگ اسیِر ہو کر بابل کو جاتے ہیں
24اور جلَوداروں کے سردار نے سِرایاؔہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفِنیاؔہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑ لِیا۔ 25اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِر رہتے تھے اُن میں سے سات آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے سردار کے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے آدمِیوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔ 26اِن کو جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔ 27اور شاہِ بابل نے حمات کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو قتل کِیا۔
سو یہُوداؔہ اپنے مُلک سے اسِیر ہو کر چلا گیا۔ 28یہ وہ لوگ ہیں جن کو نبُوکدؔرضر اسِیر کر کے لے گیا۔ ساتویں برس میں تِین ہزار تیئِیس یہُودی۔ 29نبُوکدؔرضر کے اٹّھارھویں برس میں وہ یروشلیِم کے باشِندوں میں سے آٹھ سَو بتِّیس آدمی اسِیر کر کے لے گیا۔ 30نبُوکدؔرضر کے تیئِیسویں برس میں جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان سات سَو پَینتالِیس آدمی یہُودِیوں میں سے پکڑ کر لے گیا۔ یہ سب آدمی چار ہزار چھ سَو تھے۔
31اور یہُویاؔکِین شاہِ یہُوداؔہ کی اَسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے پچِّیسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرودک نے اپنی سلطنت کے پہلے سال یہُویاؔکِین شاہِ یہُوداؔہ کو قَید خانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔ 32اور اُس کے ساتھ مِہربانی سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔ 33وہ اپنے قَید خانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔ 34اور اُس کو عُمر بھر یعنی مَرنے تک شاہِ بابل کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔