زِندگی کا کلام
1اِبتدا میں کلام تھا اور کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھا۔ 2یہی اِبتدا میں خُدا کے ساتھ تھا۔ 3سب چِیزیں اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئِیں اور جو کُچھ پَیدا ہُؤا ہے اُس میں سے کوئی چِیز بھی اُس کے بغَیر پَیدا نہیں ہُوئی۔ 4اُس میں زِندگی تھی اور وہ زِندگی آدمِیوں کا نُور تھی۔ 5اور نُور تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی نے اُسے قبُول نہ کِیا۔
6ایک آدمی یُوحنّا نام آ مَوجُود ہُؤا جو خُدا کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔ 7یہ گواہی کے لِئے آیا کہ نُور کی گواہی دے تاکہ سب اُس کے وسِیلہ سے اِیمان لائیں۔ 8وہ خُود تو نُور نہ تھا مگر نُور کی گواہی دینے کو آیا تھا۔ 9حقِیقی نُور جو ہر ایک آدمی کو رَوشن کرتا ہے دُنیا میں آنے کو تھا۔
10وہ دُنیا میں تھا اور دُنیا اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئی اور دُنیا نے اُسے نہ پہچانا۔ 11وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے اپنوں نے اُسے قبُول نہ کِیا۔ 12لیکن جِتنوں نے اُسے قبُول کِیا اُس نے اُنہیں خُدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی اُنہیں جو اُس کے نام پر اِیمان لاتے ہیں۔ 13وہ نہ خُون سے نہ جِسم کی خواہِش سے نہ اِنسان کے اِرادہ سے بلکہ خُدا سے پَیدا ہُوئے۔
14اور کلام مُجسّم ہُؤا اور فضل اور سچّائی سے معمُور ہو کر ہمارے درمِیان رہا اور ہم نے اُس کا اَیسا جلال دیکھا جَیسا باپ کے اِکلَوتے کا جلال۔
15یُوحنّا نے اُس کی بابت گواہی دی اور پُکار کر کہا ہے کہ یہ وُہی ہے جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا کہ جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔
16کیونکہ اُس کی معمُوری میں سے ہم سب نے پایا یعنی فضل پر فضل۔ 17اِس لِئے کہ شرِیعت تو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی مگر فضل اور سچّائی یِسُوعؔ مسِیح کی معرفت پُہنچی۔ 18خُدا کو کِسی نے کبھی نہیں دیکھا۔ اِکلَوتا بیٹا جو باپ کی گود میں ہے اُسی نے ظاہِر کِیا۔
یُوحنّا بپتسِمہ دینے والے کی منادی
19اور یُوحنّا کی گواہی یہ ہے کہ جب یہُودِیوں نے یروشلِیم سے کاہِن اور لاوی یہ پُوچھنے کو اُس کے پاس بھیجے کہ تُو کَون ہے؟
20تو اُس نے اِقرار کِیا اور اِنکار نہ کِیا بلکہ اِقرار کِیا کہ مَیں تو مسِیح نہیں ہُوں۔
21اُنہوں نے اُس سے پُوچھا پِھر کَون ہے؟ کیا تُو ایلیّاہؔ ہے؟
اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں۔
کیا تُو وہ نبی ہے؟
اُس نے جواب دِیا کہ نہیں۔
22پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو ہے کَون؟ تاکہ ہم اپنے بھیجنے والوں کو جواب دیں۔ تُو اپنے حق میں کیا کہتا ہے؟
23اُس نے کہا مَیں جَیسا یسعیاہ نبی نے کہا ہے
بیابان میں ایک پُکارنے والے کی آواز ہُوں کہ
تُم خُداوند کی راہ کو سِیدھا کرو۔
24یہ فرِیسِیوں کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔ 25اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اگر تُو نہ مسِیح ہے نہ ایلیّاہؔ نہ وہ نبی تو پِھر بپتِسمہ کیوں دیتا ہے؟
26یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں تُمہارے درمِیان ایک شخص کھڑا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔ 27یعنی میرے بعد کا آنے والا جِس کی جُوتی کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔
28یہ باتیں یَردؔن کے پار بَیت عَنِیّاؔہ میں واقِع ہُوئِیں جہاں یُوحنّا بپتِسمہ دیتا تھا۔
خُدا کا برّہ
29دُوسرے دِن اُس نے یِسُوعؔ کو اپنی طرف آتے دیکھ کر کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔ 30یہ وُہی ہے جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ ایک شخص میرے بعد آتا ہے جو مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا ہے کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔ 31اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر اِس لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُؤا آیا کہ وہ اِسرائیلؔ پر ظاہِر ہو جائے۔
32اور یُوحنّا نے یہ گواہی دی کہ مَیں نے رُوح کو کبُوتر کی طرح آسمان سے اُترتے دیکھا ہے اور وہ اُس پر ٹھہر گیا۔ 33اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر جِس نے مُجھے پانی سے بپتِسمہ دینے کو بھیجا اُسی نے مُجھ سے کہا کہ جِس پر تُو رُوح کو اُترتے اور ٹھہرتے دیکھے وُہی رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دینے والا ہے۔ 34چُنانچہ مَیں نے دیکھا اور گواہی دی ہے کہ یہ خُدا کا بیٹا ہے۔
یِسُوع کا پہلا شاگِرد
35دُوسرے دِن پِھر یُوحنّا اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو شخص کھڑے تھے۔ 36اُس نے یِسُوعؔ پر جو جا رہا تھا نِگاہ کر کے کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے!
37وہ دونوں شاگِرد اُس کو یہ کہتے سُن کر یِسُوعؔ کے پِیچھے ہو لِئے۔ 38یِسُوعؔ نے پِھر کر اور اُنہیں پِیچھے آتے دیکھ کر اُن سے کہا تُم کیا ڈُھونڈتے ہو؟
اُنہوں نے اُس سے کہا اَے ربّی (یعنی اَے اُستاد) تُو کہاں رہتا ہے؟
39اُس نے اُن سے کہا چلو دیکھ لو گے۔ پس اُنہوں نے آ کر اُس کے رہنے کی جگہ دیکھی اور اُس روز اُس کے ساتھ رہے اور یہ دسویں گھنٹے کے قرِیب تھا۔
40اُن دونوں میں سے جو یُوحنّا کی بات سُن کر یِسُوعؔ کے پِیچھے ہو لِئے تھے ایک شمعُون پطرس کا بھائی اندرؔیاس تھا۔ 41اُس نے پہلے اپنے سگے بھائی شمعُوؔن سے مِل کر اُس سے کہا کہ ہم کو خرِؔستُس یعنی مسِیح مِل گیا۔ 42وہ اُسے یِسُوعؔ کے پاس لایا۔
یِسُوعؔ نے اُس پر نِگاہ کر کے کہا کہ تُو یُوحنّا کا بیٹا شمعُوؔن ہے۔ تُو کیفا یعنی پطرؔس کہلائے گا۔
یِسُوع فِلپّس اور نتن اؔیل کو بُلاتا ہے
43دُوسرے دِن یِسُوع نے گلِیل میں جانا چاہا اور فِلپُّس سے مِل کر کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ 44فِلپُّس اندرؔیاس اور پطرؔس کے شہر بَیت صَیدا کا باشِندہ تھا۔ 45فِلپُّس نے نتن ایل سے مِل کر اُس سے کہا کہ جِس کا ذِکر مُوسیٰ نے تَورَیت میں اور نبِیوں نے کِیا ہے وہ ہم کو مِل گیا۔ وہ یُوسفؔ کا بیٹا یِسُوعؔ ناصری ہے۔
46نتن ایل نے اُس سے کہا کیا ناصرۃ سے کوئی اچھّی چِیز نِکل سکتی ہے؟
فِلپُّس نے کہا چل کر دیکھ لے۔
47یِسُوعؔ نے نتن ایل کو اپنی طرف آتے دیکھ کر اُس کے حق میں کہا دیکھو! یہ فی الحقِیقت اِسرائیلی ہے۔ اِس میں مکر نہیں۔
48نتن ایل نے اُس سے کہا تُو مُجھے کہاں سے جانتا ہے؟
یِسُوعؔ نے اُس کے جواب میں کہا اِس سے پہلے کہ فِلپُّس نے تُجھے بُلایا جب تُو انجِیر کے درخت کے نِیچے تھا مَیں نے تُجھے دیکھا۔
49نتن ایل نے اُس کو جواب دِیا اَے ربیّ! تُو خُدا کا بیٹا ہے۔ تُو اِسرائیلؔ کا بادشاہ ہے۔
50یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا مَیں نے جو تُجھ سے کہا کہ تُجھ کو انجِیر کے درخت کے نِیچے دیکھا کیا تُو اِسی لِئے اِیمان لایا ہے؟ تُو اِن سے بھی بڑے بڑے ماجرے دیکھے گا۔ 51پِھر اُس سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم آسمان کو کُھلا اور خُدا کے فرِشتوں کو اُوپر جاتے اور اِبنِ آدمؔ پر اُترتے دیکھو گے۔