ٹڈِّیوں کا حملہ ... خُداوند کے دِن کی پیش آگاہی
1صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو۔
میرے کوہِ مُقدّس پر سانس باندھ کر زور سے پُھونکو۔
مُلک کے تمام باشِندے تھرتھرائیں
کیونکہ خُداوند کا روز چلا آتا ہے بلکہ آ پُہنچا ہے۔
2اندھیرے اور تارِیکی کا روز۔
ابرِ سِیاہ اور ظُلمات کا روز ہے۔
ایک بڑی اور زبردست اُمّت
جِس کی مانِند نہ کبھی ہُوئی
اور نہ سالہایِ دراز تک اُس کے بعد ہو گی
پہاڑوں پر صُبح صادِق کی طرح پَھیل جائے گی۔
3گویا اُن کے آگے آگے آگ بھسم کرتی جاتی ہے
اور اُن کے پِیچھے پِیچھے شُعلہ جلاتا جاتا ہے۔
اُن کے آگے زمِین باغِ عدؔن کی مانِند ہے
اور اُن کے پِیچھے وِیران بیابان ہے۔
ہاں اُن سے کُچھ نہیں بچتا۔
4اُن کی نمُود گھوڑوں کی سی ہے
اور سواروں کی مانِند دَوڑتے ہیں۔
5پہاڑوں کی چوٹِیوں پر رتھوں کے کھڑکھڑانے
اور بُھوسے کو بھسم کرنے والے شُعلۂِ آتِش
کے شور کی مانِند بُلند ہوتے ہیں۔
وہ جنگ کے لِئے صف بستہ زبردست قَوم کی
مانِند ہیں۔
6اُن کے رُوبرُو لوگ تھرتھراتے ہیں۔
سب چِہروں کا رنگ فق ہو جاتا ہے۔
7وہ پہلوانوں کی طرح دَوڑتے
اور جنگی مَردوں کی طرح دِیواروں پر چڑھ
جاتے ہیں۔
سب اپنی اپنی راہ پر چلتے ہیں
اور صف نہیں توڑتے۔
8وہ ایک دُوسرے کو نہیں دھکیلتے۔
ہر ایک اپنی راہ پر چلا جاتا ہے۔
وہ جنگی ہتھیاروں سے گُذر جاتے ہیں اور
بے ترتِیب نہیں ہوتے۔
9وہ شہر میں کُود پڑتے
اور دِیواروں اور گھروں پر چڑھ کر
چوروں کی طرح کِھڑکیوں سے گُھس جاتے
ہیں۔
10اُن کے سامنے زمِین و آسمان کانپتے اور تھرتھراتے
ہیں۔
سُورج اور چاند تارِیک
اور سِتارے بے نُور ہو جاتے ہیں۔
11اور خُداوند اپنے لشکر کے سامنے للکارتا ہے
کیونکہ اُس کا لشکر بے شُمار ہے اور اُس کے حُکم
کو انجام دینے والا زبردست ہے
کیونکہ خُداوند کا روزِ عظِیم نِہایت خَوفناک ہے۔
کَون اُس کی برداشت کر سکتا ہے؟
تَوبہ کے لِئے بُلاہٹ
12لیکن خُداوند فرماتا ہے
اب بھی پُورے دِل سے اور روزہ رکھ کر اور
گِریہ و زاری و ماتم کرتے ہُوئے میری
طرف رجُوع لاؤ۔
13اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کے
خُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہو
کیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اور
شفقت میں غنی ہے
اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔
14کَون جانتا ہے کہ وہ باز رہے
اور برکت باقی چھوڑے
جو خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے نذر کی قُربانی
اور تپاون ہو۔
15صِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو
اور روزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو۔ مُقدّس
محفِل فراہم کرو۔
16تُم لوگوں کو جمع کرو۔ جماعت کو مُقدّس کرو۔
بزُرگوں کو اِکٹّھا کرو۔
بچّوں اور شِیرخواروں کو بھی فراہم کرو۔
دُلہا اپنی کوٹھری سے اور دُلہن اپنے خلوت خانہ
سے نِکل آئے۔
17کاہِن یعنی خُداوند کے خادِم ڈیوڑھی اور قُربان گاہ
کے درمِیان
گِریہ و زاری کریں
اور کہیں اَے خُداوند اپنے لوگوں پر رحم کر
اور اپنی مِیراث کی تَوہِین نہ ہونے دے۔
اَیسا نہ ہو کہ دُوسری قَومیں اُن پر حُکُومت کریں۔
وہ اُمّتوں کے درمیان کیوں کہیں کہ اُن کا خُدا
کہاں ہے؟
خُدا زمِین کی زرخیزی بحال کرتا ہے
18تب خُداوند کو اپنے مُلک کے لِئے غَیرت آئی
اور اُس نے اپنے لوگوں پر رحم کِیا۔
19پِھر خُداوند نے اپنے لوگوں سے فرمایا
مَیں تُم کو اناج اور نئی مَے اور تیل عطا فرماؤُں گا
اور تُم اُن سے سیر ہو گے
اور مَیں پِھر تُم کو قَوموں میں رُسوا نہ کرُوں گا۔
20اور شِمالی لشکر کو تُم سے دُور کرُوں گا
اور اُسے خُشک بیابان میں ہانک دُوں گا۔
اُس کے اگلے مشرِقی سمُندر میں
اور پِچھلے مغرِبی سمُندر میں ہوں گے۔
اُس سے بدبُو اُٹھے گی اور عفُونت پَھیلے گی
کیونکہ اُس نے بڑی گُستاخی کی ہے۔
21اَے زمِین ہِراسان نہ ہو۔
خُوشی اور شادمانی کر
کیونکہ خُداوند نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔
22اَے دشتی جانورو ہِراسان نہ ہو
کیونکہ بیابان کی چراگاہ سبز ہوتی ہے
اور درخت اپنا پَھل لاتے ہیں۔
انجِیر اور تاک اپنی پُوری پَیداوار دیتے ہیں۔
23پس اَے بنی صِیُّون خُوش ہو
اور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کرو
کیونکہ وہ تُم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا۔
وُہی تُمہارے لِئے بارِش یعنی پہلی اور پِچھلی برسات
بر وقت بھیجے گا۔
24یہاں تک کہ کھلِیہان گیہُوں سے بھر جائیں گے
اور حَوض نئی مَے اور تیل سے لبریز ہوں گے۔
25اور اُن برسوں کا حاصِل
جو میری تُمہارے خِلاف بھیجی ہُوئی فَوجِ ملخ
نِگل گئی اور کھا کر چٹ کر گئی
تُم کو واپس دُوں گا۔
26اور تُم خُوب کھاؤ گے اور سیر ہو گے
اور خُداوند اپنے خُدا کے نام کی
جِس نے تُم سے عجِیب سلُوک کِیا
سِتایش کرو گے
اور میرے لوگ ہرگِز شرمِندہ نہ ہوں گے۔
27تب تُم جانو گے کہ مَیں اِسرائیل کے درمِیان ہُوں
اور مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں
اور کوئی دُوسرا نہیں
اور میرے لوگ کبھی شرمِندہ نہ ہوں گے۔
خُداوند کا دِن
28اور اِس کے بعد مَیں ہر فردِ بشر پر اپنی رُوح نازِل
کرُوں گا
اور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں نبُوّت کریں گے۔
تُمہارے بُوڑھے خواب
اور جوان رویا دیکھیں گے۔
29بلکہ مَیں اُن ایّام میں
غُلاموں اور لَونڈیوں پر
اپنی رُوح نازِل کرُوں گا۔
30اور مَیں زمِین و آسمان میں عجائِب ظاہِر کرُوں گا
یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کے سُتُون۔
31اِس سے پیشتر کہ خُداوند کا خَوفناک روزِ عظِیم آئے
آفتاب تارِیک
اور مہتاب خُون ہو جائے گا۔
32اور جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا
کیونکہ کوہِ صِیُّون اور یروشلیِم میں جَیسا خُداوند
نے فرمایا ہے
بچ نِکلنے والے ہوں گے
اور باقی لوگوں میں وہ جِن کو خُداوند بُلاتا ہے۔