Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

یُوناہ


یُوناہ خُداوند کی نافرمانی کرتا ہے
1خُداوند کا کلام یُوناؔہ بِن امِتَّی پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ اُٹھ اُس بڑے شہر نِینوؔہ کو جا اور اُس کے خِلاف مُنادی کر کیونکہ اُن کی شرارت میرے حضُور پُہنچی ہے۔ 3لیکن یُوناؔہ خُداوند کے حضُور سے ترسِیس کو بھاگا اور یافا میں پُہنچا اور وہاں اُسے ترسِیس کو جانے والا جہاز مِلا اور وہ کِرایہ دے کر اُس میں سوار ہُؤا تاکہ خُداوند کے حضُور سے ترسِیس کو اہلِ جہاز کے ساتھ جائے۔ 4لیکن خُداوند نے سمُندر پر بڑی آندھی بھیجی اور سمُندر میں سخت طُوفان برپا ہُؤا اور اندیشہ تھا کہ جہاز تباہ ہو جائے۔ 5تب ملاّح ہِراسان ہُوئے اور ہر ایک نے اپنے دیوتا کو پُکارا اور وہ اجناس جو جہاز میں تھِیں سمُندر میں ڈال دِیں تاکہ اُسے ہلکا کریں لیکن یُوناؔہ جہاز کے اندر پڑا سو رہا تھا۔
6تب ناخُدا اُس کے پاس جا کر کہنے لگا تُو کیوں پڑا سو رہا ہے؟ اُٹھ اپنے معبُود کو پُکار! شاید وہ ہم کو یاد کرے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔
7اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم قُرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی۔ چُنانچہ اُنہوں نے قُرعہ ڈالا اور یُوناؔہ کا نام نِکلا۔ 8تب اُنہوں نے اُس سے کہا تُو ہم کو بتا کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی ہے؟ تیرا کیا پیشہ ہے اور تُو کہاں سے آیا ہے؟ تیرا وطن کہاں ہے اور تُو کِس قَوم کا ہے؟
9اُس نے اُن سے کہا مَیں عِبرانی ہُوں اور خُداوند آسمان کے خُدا بحر و برّ کے خالِق سے ڈرتا ہُوں۔
10تب وہ خَوف زدہ ہو کر اُس سے کہنے لگے تُو نے یہ کیا کِیا؟ کیونکہ اُن کو معلُوم تھا کہ وہ خُداوند کے حضُور سے بھاگا ہے اِس لِئے کہ اُس نے خُود اُن سے کہا تھا۔ 11تب اُنہوں نے اُس سے پُوچھا ہم تُجھ سے کیا کریں کہ سمُندر ہمارے لِئے ساکِن ہو جائے؟ کیونکہ سمُندر زِیادہ طُوفانی ہوتا جاتا تھا۔
12تب اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دو تو تُمہارے لِئے سمُندر ساکِن ہو جائے گا کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ یہ بڑا طُوفان تُم پر میرے ہی سبب سے آیا ہے۔
13تَو بھی ملاّحوں نے ڈانڈ چلانے میں بڑی مِحنت کی کہ کنارہ پر پُہنچیں لیکن نہ پُہنچ سکے کیونکہ سمُندر اُن کے خِلاف اَور بھی زِیادہ مَوجزن ہوتا جاتا تھا۔ 14تب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور گِڑگِڑا کر کہا اَے خُداوند ہم تیری مِنّت کرتے ہیں کہ ہم اِس آدمی کی جان کے سبب سے ہلاک نہ ہوں اور تُو خُونِ ناحق کو ہماری گردن پر نہ ڈالے کیونکہ اَے خُداوند تُو نے جو چاہا سو کِیا۔ 15اور اُنہوں نے یُوناؔہ کو اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دِیا اور سمُندر کا تلاطُم مَوقُوف ہو گیا۔ 16تب وہ خُداوند سے بُہت ڈر گئے اور اُنہوں نے اُس کے حضُور قُربانی گُذرانی اور نذریں مانِیں۔
17لیکن خُداوند نے ایک بڑی مچھلی مُقرّر کر رکھّی تھی کہ یُوناؔہ کو نِگل جائے اور یُوناؔہ تِین دِن رات مچھلی کے پیٹ میں رہا۔
یُوناہ کی دُعا
1تب یُوناؔہ نے مچھلی کے پیٹ میں خُداوند اپنے خُدا سے یہ دُعا کی۔:-
2مَیں نے اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے دُعا کی
اور اُس نے میری سُنی۔
مَیں نے پاتال کی تہ سے
دُہائی دی۔ تُو نے میری فریاد سُنی۔
3تُو نے مُجھے گہرے سمُندر کی تہ میں پھینک دِیا
اور سَیلاب نے مُجھے گھیر لِیا۔
تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گئِیں
4اور مَیں سمجھا کہ تیرے حضُور سے دُور ہو گیا ہُوں
لیکن مَیں پِھر تیری مُقدّس ہَیکل کو دیکُھوں گا۔
5سَیلاب نے میری جان کا مُحاصرہ کِیا۔
سمُندر میری چاروں طرف تھا۔
بحری نبات میرے سر پر لِپٹ گئی۔
6مَیں پہاڑوں کی تہ تک غرق ہو گیا۔
زمِین کے اڑبنگے ہمیشہ کے لِئے مُجھ پر بند ہو گئے۔
تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا تُو نے میری جان
پاتال سے بچائی۔
7جب میرا دِل بیتاب ہُؤا
تو مَیں نے خُداوند کو یاد کِیا
اور میری دُعا تیری مُقدّس ہَیکل میں تیرے
حضُور پُہنچی۔
8جو لوگ جُھوٹے معبُودوں کو مانتے ہیں وہ شفقت سے محرُوم ہو جاتے ہیں۔
9مَیں حمد کرتا ہُؤا
تیرے حضُور قُربانی گُذرانُوں گا۔
مَیں اپنی نذریں ادا کرُوں گا۔
نجات خُداوند کی طرف سے ہے۔
10اور خُداوند نے مچھلی کو حُکم دِیا اور اُس نے یُوناؔہ کو خُشکی پر اُگل دِیا۔
یُوناہ خُداوند کا حُکم مانتا ہے
1اور خُداوند کا کلام دُوسری بار یُوناؔہ پر نازِل ہُؤا۔ 2کہ اُٹھ اُس بڑے شہر نِینوؔہ کو جا اور وہاں اُس بات کی مُنادی کر جِس کا مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں۔ 3تب یُوناؔہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُٹھ کر نِینوؔہ کو گیا اور نِینوؔہ بُہت بڑا شہر تھا۔ اُس کی مسافت تِین دِن کی راہ تھی۔ 4اور یُوناؔہ شہر میں داخِل ہُؤا اور ایک دِن کی راہ چلا۔ اُس نے مُنادی کی اور کہا چالِیس روز کے بعد نِینوؔہ برباد کِیا جائے گا۔
5تب نِینوؔہ کے باشِندوں نے خُدا پر اِیمان لا کر روزہ کی مُنادی کی اور ادنیٰ و اعلیٰ سب نے ٹاٹ اوڑھا۔
6اور یہ خبر نِینوؔہ کے بادشاہ کو پُہنچی اور وہ اپنے تخت پر سے اُٹھا اور بادشاہی لِباس کو اُتار ڈالا اور ٹاٹ اوڑھ کر راکھ پر بَیٹھ گیا۔ 7اور بادشاہ اور اُس کے ارکانِ دَولت کے فرمان سے نِینوؔہ میں یہ اِعلان کِیا گیا اور اِس بات کی مُنادی ہُوئی کہ کوئی اِنسان یا حَیوان گلّہ یا رمہ کُچھ نہ چکّھے اور نہ کھائے پِئے۔ 8لیکن اِنسان اور حَیوان ٹاٹ سے مُلبّس ہوں اور خُدا کے حضُور گِریہ و زاری کریں بلکہ ہر شخص اپنی بُری روِش اور اپنے ہاتھ کے ظُلم سے باز آئے۔ 9شاید خُدا رحم کرے اور اپنا اِرادہ بدلے اور اپنے قہرِ شدِید سے باز آئے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔
10جب خُدا نے اُن کی یہ حالت دیکھی کہ وہ اپنی اپنی بُری روِش سے باز آئے تو وہ اُس عذاب سے جو اُس نے اُن پر نازِل کرنے کو کہا تھا باز آیا اور اُسے نازِل نہ کِیا۔
یُوناہ کی ناراضگی اور خُدا کا رحم
1لیکن یُوناؔہ اِس سے نِہایت ناخُوش اور ناراض ہُؤا۔ 2اور اُس نے خُداوند سے یُوں دُعا کی کہ اَے خُداوند جب مَیں اپنے وطن ہی میں تھا اور ترسِیس کو بھاگنے والا تھا تو کیا مَیں نے یِہی نہ کہا تھا؟ مَیں جانتا تھا کہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے جو قہر کرنے میں دھِیما اور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔ 3اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری جان لے لے کیونکہ میرے اِس جِینے سے مَر جانا بِہتر ہے۔
4تب خُداوند نے فرمایا کیا تُو اَیسا ناراض ہے؟
5اور یُوناؔہ شہر سے باہر مشرِق کی طرف جا بَیٹھا اور وہاں اپنے لِئے ایک چھپّر بنا کر اُس کے سایہ میں بَیٹھ رہا کہ دیکھے شہر کا کیا حال ہوتا ہے۔ 6تب خُداوند خُدا نے کدُّو کی بیل اُگائی اور اُسے یُوناؔہ کے اُوپر پَھیلایا کہ اُس کے سر پر سایہ ہو اور وہ تکلِیف سے بچے اور یُوناؔہ اُس بیل کے سبب سے نِہایت خُوش ہُؤا۔ 7لیکن دُوسرے دِن صُبح کے وقت خُدا نے ایک کِیڑا بھیجا جِس نے اُس بیل کو کاٹ ڈالا اور وہ سُوکھ گئی۔ 8اور جب آفتاب بُلند ہُؤا تو خُدا نے مشرِق سے لُو چلائی اور آفتاب کی گرمی نے یُوناؔہ کے سر میں اثر کِیا اور وہ بیتاب ہو گیا اور مَوت کا آرزُو مند ہو کر کہنے لگا کہ میرے اِس جِینے سے مَر جانا بِہتر ہے۔
9اور خُدا نے یُوناؔہ سے فرمایا کیا تُو اِس بیل کے سبب سے اَیسا ناراض ہے؟
اُس نے کہا مَیں یہاں تک ناراض ہُوں کہ مَرنا چاہتا ہُوں۔
10تب خُداوند نے فرمایا کہ تُجھے اِس بیل کا اِتنا خیال ہے جِس کے لِئے تُو نے نہ کُچھ مِحنت کی اور نہ اُسے اُگایا۔ جو ایک ہی رات میں اُگی اور ایک ہی رات میں سُوکھ گئی۔ 11اور کیا مُجھے لازِم نہ تھا کہ مَیں اِتنے بڑے شہر نِینوؔہ کا خیال کرُوں جِس میں ایک لاکھ بِیس ہزار سے زیادہ اَیسے ہیں جو اپنے دہنے اور بائیں ہاتھ میں اِمتِیاز نہیں کر سکتے اور بے شُمار مویشی ہیں؟