Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

مِیکاہ


1سامرؔیہ اور یروشلیِم کی بابت خُداوند کا کلام جو شاہانِ یہُوداؔہ یُوتام و آخز و حِزقِیاہ کے ایاّم میں مِیکاؔہ مورشتی پر رویا میں نازِل ہُؤا۔:-
سامریہ اور یروشلیِم پر نَوحہ
2اَے سب لوگو سُنو!
اے زمِین اور اُس کی معمُوری کان لگاؤ!
اور خُداوند خُدا ہاں خُداوند اپنے مُقدّس مَسکِن سے
تُم پر گواہی دے۔
3کیونکہ دیکھ خُداوند اپنے مسکن سے باہر آتا ہے
اور نازِل ہو کر زمِین کے اُونچے مقاموں کو پایمال
کرے گا۔
4اور پہاڑ اُس کے نِیچے پِگھل جائیں گے
اور وادِیاں پھٹ جائیں گی
جَیسے موم آگ سے پِگھل جاتا
اور پانی کراڑے پر سے بہہ جاتا ہے۔
5یہ سب یعقُوب کی خطا اور اِسرائیل کے گھرانے کے گُناہ کا نتِیجہ ہے۔ یعقُوب کی خطا کیا ہے؟ کیا سامریہ نہیں؟ اور یہُوداؔہ کے اُونچے مقام کیا ہیں؟ کیا یروشلِیم نہیں؟ 6اِس لِئے مَیں سامریہ کو کھیت کے تُودے کی مانِند اور تاکِستان لگانے کی جگہ کی مانِند بناؤُں گا اور مَیں اُس کے پتّھروں کو وادی میں ڈُھلکاؤُں گا اور اُس کی بُنیاد اُکھاڑ دُوں گا۔ 7اور اُس کی سب کھودی ہُوئی مُورتیں چُور چُور کی جائیں گی اور جو کُچھ اُس نے اُجرت میں پایا آگ سے جلایا جائے گا اور مَیں اُس کے سب بُتوں کو توڑ ڈالُوں گا کیونکہ اُس نے یہ سب کُچھ کسبی کی اُجرت سے پَیدا کِیا ہے اور وہ پِھر کسبی کی اُجرت ہو جائے گا۔
8اِس لِئے مَیں ماتم و نَوحہ کرُوں گا۔ مَیں ننگا اور برہنہ ہو کر پِھرُوں گا۔ مَیں گِیدڑوں کی طرح چِلاّؤُں گا اور شُتر مُرغوں کی مانِند غم کرُوں گا۔ 9کیونکہ اُس کا زخم لاعِلاج ہے۔ وہ یہُوداؔہ تک بھی آیا۔ وہ میرے لوگوں کے پھاٹک تک بلکہ یروشلیِم تک پُہنچا۔
دُشمن یروشلیِم کے نزدِیک پُہنچ جاتا ہے
10جات میں اُس کی خبر نہ دو اور ہرگِز نَوحہ نہ کرو۔ بَیت عفرہ میں خاک پر لَوٹو۔ 11اَے سفِیر کی رہنے والی تُو برہنہ و رُسوا ہو کر چلی جا۔ ضاناؔن کی رہنے والی نِکل نہیں سکتی۔ بَیت ایضل کے ماتم کے باعِث اُس کی پناہ گاہ تُم سے لے لی جائے گی۔ 12ماروؔت کی رہنے والی بھلائی کے اِنتِظار میں تڑپتی ہے کیونکہ خُداوند کی طرف سے بلا نازِل ہُوئی جو یروشلیِم کے پھاٹک تک پُہنچی۔ 13اَے لکِیسں کی رہنے والی بادِپا گھوڑوں کو رتھ میں جوت۔ تُو بِنتِ صِیُّون کے گُناہ کا آغاز ہُوئی کیونکہ اِسرائیل کی خطائیں بھی تُجھ میں پائی گئِیں۔ 14اِس لِئے تُو مورست جات کو طلاق دے گی۔ اکذِیب کے گھرانے اِسرائیل کے بادشاہوں سے دغابازی کریں گے۔
15اَے ماریسہ کی رہنے والی تُجھ پر قبضہ کرنے والے کو تیرے پاس لاؤُں گا۔ اِسرائیل کی شَوکت عدُلاّم میں آئے گی۔ 16اپنے پیارے بچّوں کے لِئے سر مُنڈا کر چندلی ہو جا۔ گِدھ کی مانِند اپنے چندلاپن کو زِیادہ کر کیونکہ وہ تیرے پاس سے اسِیر ہو کر چلے گئے۔
غرِیبوں پر ظُلم کرنے والوں کا حشر
1اُن پر افسوس جو بدکرداری کے منصُوبے باندھتے اور بِستر پر پڑے پڑے شرارت کی تدبِیریں اِیجاد کرتے ہیں اور صُبح ہوتے ہی اُن کو عمل میں لاتے ہیں! کیونکہ اُن کو اِس کا اِختیار ہے۔ 2وہ لالچ سے کھیتوں کو ضبط کرتے اور گھروں کو چِھین لیتے ہیں اور یُوں آدمی اور اُس کے گھر پر ہاں مَرد اور اُس کی مِیراث پر ظُلم کرتے ہیں۔
3اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس گھرانے پر آفت لانے کی تدبِیر کرتا ہُوں جِس سے تُم اپنی گردن نہ بچا سکو گے اور گردن کشی سے نہ چلو گے کیونکہ یہ بُرا وقت ہو گا۔ 4اُس وقت کوئی تُم پر یہ مثل لائے گا اور پُر درد نَوحہ سے ماتم کرے گا اور کہے گا
ہم بِالکُل غارت ہُوئے۔
اُس نے میرے لوگوں کا بخرہ بدل ڈالا۔
اُس نے کَیسے اُس کو مُجھ سے جُدا کر دِیا!
اُس نے ہمارے کھیت باغِیوں کو بانٹ دِئے۔
5اِس لِئے تُم میں سے کوئی نہ بچے گا جو خُداوند کی جماعت میں پیَمایش کی رسّی ڈالے۔
6بکواسی کہتے ہیں بکواس نہ کرو۔ اِن باتوں کی بابت بکواس نہ کرو۔ اَیسے لوگوں سے رُسوائی جُدا نہ ہو گی۔ 7اَے بنی یعقُوب کیا یہ کہا جائے گا کہ خُداوند کی رُوح قاصِر ہو گئی؟ کیا اُس کے یِہی کام ہیں؟ کیا میری باتیں راست رَو کے لِئے مُفِید نہیں؟
8ابھی کل کی بات ہے کہ میرے لوگ دُشمن کی طرح اُٹھے۔ تُم صُلح پسند و بے فِکر راہ گِیروں کی چادر اُتار لیتے ہو۔ 9تُم میرے لوگوں کی عَورتوں کو اُن کے مرغُوب گھروں سے نِکال دیتے ہو اور تُم نے میرے جلال کو اُن کے بچّوں پر سے ہمیشہ کے لِئے دُور کر دِیا۔ 10اُٹھو اور چلے جاؤ کیونکہ لاعِلاج و مُہلِک ناپاکی کے سبب سے یہ تُمہاری آرام گاہ نہیں ہے۔
11اگر کوئی جُھوٹ اور بطالت کا پیرَو کہے کہ مَیں شراب و نشہ کی باتیں کرُوں گا تو وُہی اِن لوگوں کا نبی ہو گا۔
12اَے یعقُوب مَیں یقِیناً تیرے سب لوگوں کو فراہم کرُوں گا۔ مَیں یقِیناً اِسرائیل کے بقِیّہ کو جمع کرُوں گا۔ مَیں اُن کو بُصراؔہ کی بھیڑوں اور چراگاہ کے گلّہ کی مانِند اِکٹّھا کرُوں گا اور آدمِیوں کا بڑا شور ہو گا۔
13توڑنے والا اُن کے آگے آگے گیا ہے۔ وہ توڑتے ہُوئے پھاٹک تک چلے گئے اور اُس میں سے گُذر گئے اور اُن کا بادشاہ اُن کے آگے آگے گیا یعنی خُداوند اُن کا پیشوا۔
مِیکاہ اِسرائیلؔ کے سرداروں کی مُذمّت کرتا ہے
1اور مَیں نے کہا اَے یعقُوب کے سردارو اور بنی اِسرائیل کے حاکِموں سُنو! کیا مُناسِب نہیں کہ تُم عدالت سے واقِف ہو؟ 2تُم نیکی سے عداوت اور بدی سے مُحبّت رکھتے ہو اور لوگوں کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں پر سے گوشت نوچتے ہو۔ 3اور میرے لوگوں کا گوشت کھاتے ہو اور اُن کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑتے اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتے ہو گویا وہ ہانڈی اور دیگ کے لِئے گوشت ہیں۔ 4تب وہ خُداوند کو پُکاریں گے پر وہ اُن کی نہ سُنے گا۔ ہاں وہ اُس وقت اُن سے مُنہ پھیر لے گا کیونکہ اُن کے اعمال بُرے ہیں۔
5اُن نبِیوں کے حق میں جو میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں جو لُقمہ پا کر سلامتی سلامتی پُکارتے ہیں لیکن اگر کوئی کھانے کو نہ دے تو اُس سے لڑنے کو تیّار ہوتے ہیں خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ 6کہ اب تُم پر رات ہو جائے گی جِس میں رویا نہ دیکھو گے اور تُم پر تارِیکی چھا جائے گی اور غَیب بِینی نہ کر سکو گے اور نبِیوں پر آفتاب غرُوب ہو گا اور اُن کے لِئے دِن اندھیرا ہو جائے گا۔ 7تب غَیب بِین پشیمان اور فالگِیر شرمِندہ ہوں گے بلکہ سب لوگ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گے کیونکہ خُدا کی طرف سے کُچھ جواب نہ ہو گا۔
8لیکن مَیں خُداوند کی رُوح کے باعِث قُوّت و عدالت اور دِلیری سے معمُور ہُوں تاکہ یعقُوب کو اُس کا گُناہ اور اِسرائیلؔ کو اُس کی خطا جتاؤُں۔ 9اَے بنی یعقُوبؔ کے سردارو اور اَے بنی اِسرائیل کے حاکِمو جو عدالت سے عداوت رکھتے ہو اور ساری راستی کو مروڑتے ہو اِس بات کو سُنو۔ 10تُم جو صِیُّون کو خُون ریزی سے اور یروشلیِم کو بے اِنصافی سے تعمِیر کرتے ہو۔ 11اُس کے سردار رِشوت لے کر عدالت کرتے ہیں اور اُس کے کاہِن اُجرت لے کر تعلِیم دیتے ہیں اور اُس کے نبی رُوپیہ لے کر فال گِیری کرتے ہیں تَو بھی وہ خُداوند پر تکیہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کیا خُداوند ہمارے درمِیان نہیں؟ پس ہم پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
12اِس لِئے صِیُّون تُمہارے ہی سبب سے کھیت کی طرح جَوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔
خُداوند کا عالمگِیر امن کا دَورِ حُکُومت
1لیکن آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ
خُداوند کے گھر کا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم
کِیا جائے گا
اور سب ٹِیلوں سے بُلند ہو گا
اور اُمّتیں وہاں پُہنچیں گی۔
2اور بُہت سی قَومیں آئیں گی اور کہیں گی
آؤ خُداوند کے پہاڑ پر چڑھیں
اور یعقُوب کے خُدا کے گھر میں داخِل ہوں
اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا
اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے
کیونکہ شرِیعت صِیُّون سے
اور خُداوند کا کلام یروشلیِم سے صادِر ہو گا۔
3اور وہ بُہت سی اُمّتوں کے درمِیان عدالت کرے گا
اور دُور کی زورآور قَوموں کو ڈانٹے گا
اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں
اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالیں گے
اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی
اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔
4تب ہر ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے
درخت کے نِیچے بَیٹھے گا
اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا
کیونکہ ربُّ الافواج نے اپنے مُنہ سے یہ
فرمایا ہے۔
5کیونکہ سب اُمّتیں اپنے اپنے معبُود کے نام سے چلیں گی پر ہم ابدُالآباد تک خُداوند اپنے خُدا کے نام سے چلیں گے۔
اِسرائیلؔ اسیِری سے واپس آئے گا
6خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس روز لنگڑوں کو جمع کرُوں گا اور جو ہانک دِئے گئے اور جِن کو مَیں نے دُکھ دِیا فراہم کرُوں گا۔ 7اور لنگڑوں کو بقِیّہ اور جلاوطنوں کو زورآور قَوم بناؤُں گا اور خُداوند کوہِ صِیُّون پر اب سے ابدُالآباد تک اُن پر سلطنت کرے گا۔
8اَے گلّہ کی دِیدگاہ! اَے بِنتِ صِیُّون کی پہاڑی! یہ تیرے ہی لِئے ہے۔ قدِیم سلطنت یعنی دُخترِ یروشلیِم کی بادشاہی تُجھے مِلے گی۔ 9اب تُو کیوں چِلاّتی ہے گویا دردِ زِہ میں مُبتلا ہے؟ کیا تُجھ میں کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرا صلاح کار نیست ہو گیا؟ 10اَے بِنتِ صِیُّون زچّہ کی مانِند تکلِیف اُٹھا اور دردِ زِہ میں مُبتلا ہو کیونکہ اب تُو شہر سے خارِج ہو کر مَیدان میں رہے گی اور بابل تک جائے گی۔ وہاں تُو رہائی پائے گی اور وہِیں خُداوند تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔ 11اب بُہت سی قَومیں تیرے خِلاف جمع ہُوئی ہیں اور کہتی ہیں صِیُّون ناپاک ہو اور ہماری آنکھیں اُس کی رُسوائی دیکھیں۔ 12پر وہ خُداوند کی تدابِیر سے آگاہ نہیں اور اُس کی مصلحت کو نہیں سمجھتِیں کیونکہ وہ اُن کو کھلِیہان کے پُولوں کی طرح جمع کرے گا۔
13اَے بِنتِ صِیُّون اُٹھ اور پایمال کر کیونکہ مَیں تیرے سِینگ کو لوہا اور تیرے کُھروں کو پِیتل بناؤُں گا اور تُو بُہت سی اُمّتوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی۔ اُن کے ذخِیرے خُداوند کی نذر کرے گی اور اُن کا مال ربُّ العالمِین کے حضُور لائے گی۔
1اَے بِنتِ افواج اب فَوجوں میں جمع ہو۔ ہمارا مُحاصرہ کِیا جاتا ہے۔ وہ اِسرائیلؔ کے حاکِم کے گال پر چھڑی سے مارتے ہیں۔
خُدا بَیت لحم سے ایک حُکمران برپا کرنے کا وعدہ کرتا ہے
2لیکن اَے بَیت لحم اِفراتاہ اگرچہ تُو یہُوداؔہ کے ہزاروں میں شامِل ہونے کے لِئے چھوٹا ہے تَو بھی تُجھ میں سے ایک شخص نِکلے گا اور میرے حضُور اِسرائیلؔ کا حاکِم ہو گا اور اُس کا مصدر زمانۂِ سابِق ہاں قدِیمُ الایّام سے ہے۔
3اِس لِئے وہ اُن کو چھوڑ دے گا جب تک کہ زچّہ دردِ زِہ سے فارِغ نہ ہو۔ تب اُس کے باقی بھائی بنی اِسرائیل میں آ مِلیں گے۔ 4اور وہ کھڑا ہو گا اور خُداوند کی قُدرت سے اور خُداوند اپنے خُدا کے نام کی بزُرگی سے گلّہ بانی کرے گا اور وہ قائِم رہیں گے کیونکہ وہ اُس وقت اِنتہایِ زمِین تک بزُرگ ہو گا۔ 5اور وُہی ہماری سلامتی ہو گا۔
چُھٹکارا اور سزا
جب اسُور ہمارے مُلک میں آئے گا اور ہمارے قصروں میں قدم رکھّے گا تو ہم اُس کے خِلاف سات چرواہے اور آٹھ سرگروہ برپا کریں گے۔ 6اور وہ اسُور کے مُلک کو اور نِمرُود کی سرزمِین کے مدخلوں کو تلوار سے وِیران کریں گے اور جب اسُور ہمارے مُلک میں آ کر ہماری حدُود کو پایمال کرے گا تو وہ ہم کو رہائی بخشے گا۔
7اور یعقُوب کا بقِیّہ بُہت سی اُمّتوں کے لِئے اَیسا ہو گا جَیسے خُداوند کی طرف سے اوس اور گھاس پر بارِش جو نہ اِنسان کا اِنتظار کرتی ہے اور نہ بنی آدمؔ کے لِئے ٹھہرتی ہے۔ 8اور یعقُوب کا بقِیّہ بُہت سی قَوموں اور اُمّتوں میں اَیسا ہو گا جَیسے شیرِ بَبر جنگل کے جانوروں میں اور جوان شیر بھیڑوں کے گلّہ میں۔ جب وہ اُن کے درمِیان سے گُذرتا ہے تو پایمال کرتا اور پھاڑتا ہے اور کوئی چُھڑا نہیں سکتا۔ 9تیرا ہاتھ تیرے دُشمنوں پر اُٹھے اور تیرے سب مُخالِف نیست ہو جائیں۔
10اور خُداوند فرماتا ہے اُس روز مَیں تیرے گھوڑوں کو جو تیرے درمِیان ہیں کاٹ ڈالُوں گا اور تیرے رتھوں کو نیست کرُوں گا۔ 11اور تیرے مُلک کے شہروں کو برباد اور تیرے سب قلعوں کو مِسمار کرُوں گا۔ 12اور مَیں تُجھ سے جادُوگری دُور کرُوں گا اور تُجھ میں فالگِیر نہ رہیں گے۔ 13اور تیری کھودی ہُوئی مُورتیں اور تیرے سُتُون تیرے درمِیان سے نیست کر دُوں گا اور تُو پِھر اپنی دست کاری کی عِبادت نہ کرے گا۔ 14اور مَیں تیری یسِیرتوں کو تیرے درمِیان سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور تیرے شہروں کو تباہ کرُوں گا۔ 15اور اُن قَوموں پر جو شِنوا نہ ہُوئِیں اپنا قہر و غضب نازِل کرُوں گا۔
خُداوند کی اِسرائیلؔ کے خِلاف نالِش
1اب خُداوند کا فرمان سُن!
اُٹھ پہاڑوں کے سامنے مُباحثہ کر اور سب ٹِیلے تیری آواز سُنیں۔
2اَے پہاڑو اور اَے زمِین کی مُحکم بُنیادو خُداوند کا دعویٰ سُنو کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں پر دعویٰ کرتا ہے اور وہ اِسرائیلؔ پر حُجّت ثابِت کرے گا۔
3اَے میرے لوگو مَیں نے تُم سے کیا کِیا ہے؟ اور تُم کو کِس بات میں آزُردہ کِیا ہے؟ مُجھ پر ثابِت کرو۔ 4کیونکہ مَیں تُم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا اور غُلامی کے گھر سے فِدیہ دے کر چُھڑا لایا اور تُمہارے آگے مُوسیٰ اور ہارُونؔ اور مریمؔ کو بھیجا۔ 5اَے میرے لوگو یاد کرو کہ شاہِ موآؔب بلق نے کیا مشورَت کی اور بِلعاؔم بِن بعور نے اُسے کیا جواب دِیا اور شِتّیِم سے جِلجاؔل تک کیا کیا ہُؤا تاکہ خُداوند کی صداقت سے واقِف ہو جاؤ۔
خُداوند کیا مُطالبہ کرتا ہے
6مَیں کیا لے کر خُداوند کے حضُور آؤُں اور خُدا تعالےٰ کو کیونکر سِجدہ کرُوں؟ کیا سوختنی قُربانِیوں اور یکسالہ بچھڑوں کو لے کر اُس کے حضُور آؤُں؟ 7کیا خُداوند ہزاروں مینڈھوں سے یا تیل کی دس ہزار نہروں سے خُوش ہو گا؟ کیا مَیں اپنے پہلوٹھے کو اپنے گُناہ کے عِوض میں اور اپنی اَولاد کو اپنی جان کی خطا کے بدلہ میں دے دُوں؟ 8اَے اِنسان اُس نے تُجھ پر نیکی ظاہِر کر دی ہے۔ خُداوند تُجھ سے اِس کے سِوا کیا چاہتا ہے کہ تُو اِنصاف کرے اور رحم دِلی کو عزِیز رکھّے اور اپنے خُدا کے حضُور فروتنی سے چلے؟
9خُداوند کی آواز شہر کو پُکارتی ہے اور دانِش مند اُس کے نام کا لِحاظ رکھتا ہے۔ عصا اور اُس کے مُقرّر کرنے والے کی سُنو۔ 10کیا شرِیر کے گھر میں اب تک ناجائِز نفع کے خزانے اور ناقِص و نفرتی پَیمانے نہیں ہیں؟ 11کیا وہ دغا کی ترازُو اور جُھوٹے باٹوں کا تَھیلا رکھتا ہُؤا بے گُناہ ٹھہرے گا؟ 12کیونکہ وہاں کے دَولت مند ظُلم سے پُر ہیں اور اُس کے باشِندے جُھوٹ بولتے ہیں بلکہ اُن کے مُنہ میں دغاباز زُبان ہے۔ 13اِس لِئے مَیں تُجھے مُہلِک زخم لگاؤُں گا اور تیرے گُناہوں کے سبب سے تُجھ کو وِیران کر ڈالُوں گا۔ 14تُو کھائے گا پر آسُودہ نہ ہو گا کیونکہ تیرا پیٹ خالی رہے گا۔ تُو چِھپائے گا پر بچا نہ سکے گا اور جو کُچھ کہ تُو بچائے گا مَیں اُسے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔ 15تُو بوئے گا پر فصل نہ کاٹے گا۔ زَیتُون کو رَوندے گا پر تیل مَلنے نہ پائے گا۔ تُو انگُور کو کُچلے گا پر مَے نہ پِئے گا۔ 16کیونکہ عُمرؔی کے قوانِین اور اَخیاؔب کے خاندان کے اعمال کی پَیروی ہوتی ہے اور تُم اُن کی مشورَت پر چلتے ہو تاکہ مَیں تُم کو وِیران کرُوں اور اُس کے رہنے والوں کو سُسکار کا باعِث بناؤُں۔ پس تُم میرے لوگوں کی رُسوائی اُٹھاؤ گے۔
اِسرائیلؔ کا اَخلاقی اِنحطاط
1مُجھ پر افسوس! مَیں تابِستانی میوہ جمع ہونے اور اُنگُور توڑنے کے بعد کی خوشہ چِینی کی مانِند ہُوں۔ نہ کھانے کو کوئی خوشہ اور نہ پہلا پکّا دِل پسند انجِیر ہے۔ 2دِین دار آدمی دُنیا سے جاتے رہے۔ لوگوں میں کوئی راستباز نہیں۔ وہ سب کے سب گھات میں بَیٹھے ہیں کہ خُون کریں۔ ہر شخص جال بِچھا کر اپنے بھائی کا شِکار کرتا ہے۔ 3اُن کے ہاتھ بدی میں پُھرتِیلے ہیں۔ حاکِم رِشوت مانگتا ہے اور قاضی بھی یِہی چاہتا ہے اور بڑے آدمی اپنے دِل کی حِرص کی باتیں کرتے ہیں اور یُوں سازِش کرتے ہیں۔ 4اُن میں سب سے اچّھا تو اُونٹ کٹارے کی مانِند ہے اور سب سے راست باز خاردار جھاڑی سے بدتر ہے۔
اُن کے نِگہبانوں کا دِن ہاں اُن کی سزا کا دِن آ گیا ہے۔ اب اُن کو پریشانی ہو گی۔ 5کِسی دوست پر اِعتماد نہ کرو۔ ہم راز پر بھروسا نہ رکھّو۔ ہاں اپنے مُنہ کا دروازہ اپنی بِیوی کے سامنے بند رکھّو۔ 6کیونکہ بیٹا اپنے باپ کو حقِیر جانتا ہے اور بیٹی اپنی ماں کے اور بہُو اپنی ساس کے خِلاف ہوتی ہے اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہیں۔
7لیکن مَیں خُداوند کی راہ دیکُھوں گا اور اپنے نجات دینے والے خُدا کا اِنتِظار کرُوں گا میرا خُدا میری سُنے گا۔
خُداوند نجات مُہیّا کرتا ہے
8اَے میرے دُشمن مُجھ پر شادمان نہ ہو کیونکہ جب مَیں گِرُوں گا تو اُٹھ کھڑا ہُوں گا۔ جب اندھیرے میں بَیٹُھوں گا۔ تو خُداوند میرا نُور ہو گا۔ 9مَیں خُداوند کے قہر کی برداشت کرُوں گا کیونکہ مَیں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے جب تک وہ میرا دعویٰ ثابِت کر کے میرا اِنصاف نہ کرے۔ وہ مُجھے رَوشنی میں لائے گا اور مَیں اُس کی صداقت کو دیکُھوں گا۔ 10تب میرا دُشمن جو مُجھ سے کہتا تھا خُداوند تیرا خُدا کہاں ہے یہ دیکھ کر رُسوا ہو گا۔ میری آنکھیں اُسے دیکھیں گی۔ وہ گلِیوں کی کِیچ کی مانِند پایمال کِیا جائے گا۔
11تیری فصِیل کی تعمِیر کے روز تیری حدُود بڑھائی جائیں گی۔ 12اُسی روز اسُور سے اور مِصرؔ کے شہروں سے اور مِصرؔ سے دریایِ فرات تک اور سمُندر سے سمُندر تک اور کوہِستان سے کوہِستان تک لوگ تیرے پاس آئیں گے۔ 13اور زمِین اپنے باشِندوں کے اعمال کے سبب سے وِیران ہو گی۔
خُداوند اِسرائیلؔ پر ترس کھاتا ہے
14اپنے عصا سے اپنے لوگوں یعنی اپنی مِیراث کی گلّہ بانی کر۔ جو کرمِل کے جنگل میں تنہا رہتے ہیں اُن کو بسن اور جِلعاد میں پہلے کی طرح چَرنے دے۔
15جَیسے تیرے مُلکِ مِصرؔ سے نِکلتے وقت وَیسے ہی اب مَیں اُس کو عجائِب دِکھاؤُں گا۔ 16قَومیں دیکھ کر اپنی تمام توانائی سے شرمِندہ ہوں گی۔ وہ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گی اور اُن کے کان بہرے ہو جائیں گے۔ 17وہ سانپ کی مانِند خاک چاٹیں گی اور اپنی چِھپنے کی جگہوں سے زمِین کے کِیڑوں کی مانِند تھرتھراتی ہُوئی آئیں گی۔ وہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ڈرتی ہُوئی آئیں گی ہاں وہ تُجھ سے ہِراسان ہوں گی۔
18تُجھ سا خُدا کَون ہے جو بدکرداری مُعاف کرے اور اپنی مِیراث کے بقِیّہ کی خطاؤں سے درگُذرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔ 19وہ پِھر ہم پر رحم فرمائے گا۔ وُہی ہماری بدکرداری کو پایمال کرے گا اور اُن کے سب گُناہ سمُندر کی تہ میں ڈال دے گا۔ 20تُو یعقُوب سے وفاداری کرے گا اور ابرہامؔ کو وہ شفقت دِکھائے گا جِس کی بابت تُو نے قدِیم زمانہ میں ہمارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی۔