Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

ناحُوم


1نِینوؔہ کی بابت بارِ نبُوّت۔ اِلقُوشی ناحُوؔم کی رویا کی کِتاب۔:-
نِینوہ کے خِلاف خُداوند کا غُصّہ
2خُداوند غیُور اور اِنتقام لینے والا خُدا ہے ہاں
خُداوند اِنتقام لینے والا اور قہّار ہے۔
خُداوند اپنے مُخالِفوں سے اِنتقام لیتا ہے
اور اپنے دُشمنوں کے لِئے قہر کو قائِم رکھتا ہے۔
3خُداوند قہر کرنے میں دِھیما
اور قُدرت میں بڑھ کر ہے
اور مُجرِم کو ہرگِز بری نہ کرے گا۔
خُداوند کی راہ گِردباد اور آندھی میں ہے
اور بادل اُس کے پاؤں کی گرد ہیں۔
4وُہی سمُندر کو ڈانٹتا اور سُکھا دیتا ہے
اور سب ندِیوں کو خُشک کر ڈالتا ہے۔
بسن اور کرمِل کُملا جاتے ہیں
اور لُبناؔن کی کونپلیں مُرجھا جاتی ہیں۔
5اُس کے خَوف سے پہاڑ کانپتے
اور ٹِیلے پِگھل جاتے ہیں۔
اُس کے حضُور زمِین ہاں دُنیا اور اُس کی سب
معمُوری تھرتھراتی ہے۔
6کِس کو اُس کے قہر کی تاب ہے؟
اُس کے قہرِ شدِید کو کَون برداشت کر سکتا ہے؟
اُس کا قہر آگ کی مانِند نازِل ہوتا ہے۔
وہ چٹانوں کو توڑ ڈالتا ہے۔
7خُداوند بھلا ہے
اور مُصِیبت کے دِن پناہ گاہ ہے۔
وہ اپنے توکُّل کرنے والوں کو جانتا ہے۔
8لیکن اب وہ اُس کے مکان کو بڑے سَیلاب سے
نیست و نابُود کرے گا
اور تارِیکی اُس کے دُشمنوں کو رگیدے گی۔
9تُم خُداوند کے خِلاف کیا منصُوبہ باندھتے ہو؟
وہ بِالکُل نابُود کر ڈالے گا۔
عذاب دوبارہ نہ آئے گا۔
10اگرچہ وہ اُلجھے ہُوئے کانٹوں کی مانِند پیچِیدہ اور
اپنی مَے سے ترہوں
تَو بھی وہ سُوکھے بُھوسے کی طرح بِالکُل جلا
دِئے جائیں گے۔
11تُجھ سے ایک اَیسا شخص نِکلا ہے جو خُداوند کے خِلاف بُرے منصُوبے باندھتا اور شرارت کی صلاح دیتا ہے۔ 12خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ وہ زبردست اور بُہت سے ہوں تَو بھی وہ کاٹے جائیں گے اور وہ برباد ہو جائے گا۔ اگرچہ مَیں نے تُجھے دُکھ دِیا تَو بھی پِھر کبھی تُجھے دُکھ نہ دُوں گا۔ 13اور اب مَیں اُس کا جُؤا تُجھ پر سے توڑ ڈالُوں گا اور تیرے بندھنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دُوں گا۔
14لیکن خُداوند نے تیری بابت یہ حُکم صادِر فرمایا ہے کہ تیری نسل باقی نہ رہے۔ مَیں تیرے بُت خانہ سے کھودی ہُوئی اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو نیست کرُوں گا۔ مَیں تیرے لِئے قبر تیّار کرُوں گا کیونکہ تُو نِکمّا ہے۔
15دیکھ جو خُوشخبری لاتا اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اُس کے پاؤں پہاڑوں پر ہیں۔ اَے یہُوداؔہ اپنی عِیدیں منا اور اپنی نذریں ادا کر کیونکہ پِھر خبِیث تیرے درمِیان سے نہیں گُذرے گا۔ وہ صاف کاٹ ڈالا گیا ہے۔
سقُوطِ نِینوہ
1پراگندہ کرنے والا تُجھ پر چڑھ آیا ہے۔
قلعہ کو محفُوظ رکھ۔
راہ کی نِگہبانی کر۔
کمربستہ ہو اور خُوب مضبُوط رہ۔
2کیونکہ خُداوند یعقُوب کی رَونق کو اِسرائیل کی رَونق کی مانِند پِھر بحال کرے گا اگرچہ غارت گروں نے اُن کو غارت کِیا ہے اور اُن کی تاک کی شاخیں توڑ ڈالی ہیں۔
3اُس کے بہادُروں کی سِپریں سُرخ ہیں۔
جنگی مَرد قِرمزی وردی پہنے ہیں۔
اُس کی تیّاری کے وقت
رتھ فَولاد سے جھلکتے ہیں
اور دیودار کے نیزے بشِدّت ہِلتے ہیں۔
4رتھ سڑکوں پر تُندی سے دَوڑتے اور مَیدان میں
بے تحاشا جاتے ہیں۔
وہ مشعلوں کی مانِند چمکتے
اور بِجلی کی طرح کَوندتے ہیں۔
5وہ اپنے سرداروں کو بُلاتا ہے۔
وہ ٹکرّیں کھاتے آتے ہیں۔
وہ جلدی جلدی فصِیل پر چڑھتے ہیں اور اڑتلا
تیّار کِیا جاتا ہے۔
6نہروں کے پھاٹک کُھل جاتے ہیں
اور قصر گُداز ہو جاتا ہے۔
7ہُصّب بے پردہ ہُوئی اور اسِیری میں چلی گئی۔
اُس کی لَونڈِیاں قُمرِیوں کی مانِند کراہتی ہُوئی
ماتم کرتی اور چھاتی پِیٹتی ہیں۔
8نِینوؔہ تو قدِیم سے حَوض کی مانِند ہے تَو بھی وہ بھاگے
چلے جاتے ہیں۔
وہ پُکارتے ہیں کہ ٹھہرو ٹھہرو!
پر کوئی مُڑ کر نہیں دیکھتا۔
9چاندی لُوٹو!
سونا لُوٹو!
کیونکہ مال کی کُچھ اِنتہا نہیں۔ سب نفِیس چِیزیں
کثرت سے ہیں۔
10وہ خالی سُنسان اور وِیران ہے۔
اُن کے دِل پِگھل گئے
اور گُھٹنے ٹکرانے لگے۔ ہر ایک کی کمر میں شِدّت
سے درد ہے
اور اِن سب کے چِہرے زرد ہو گئے۔
11شیروں کی ماند
اور جوان بَبروں کی کھانے کی جگہ کہاں ہے
جِس میں شیرِ بَبر اور شیرنی
اور اُن کے بچّے بے خَوف پِھرتے تھے؟
12شیرِ بَبر اپنے بچّوں کی خُوراک کے لِئے پھاڑتا تھا
اور اپنی شیرنِیوں کے لِئے گلا گھونٹتا تھا
اور اپنی ماندوں کو شِکار سے اور غاروں کو پھاڑے
ہُوؤں سے بھرتا تھا۔
13ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اُس کے رتھوں کو جلا کر دُھواں بنا دُوں گا اور تلوار تیرے جوان بَبروں کو کھا جائے گی اور مَیں تیرا شِکار زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا اور تیرے ایلچِیوں کی آواز پِھر سُنائی نہ دے گی۔
1خُون ریز شہر پر افسوس!
وہ جُھوٹ اور لُوٹ سے بِالکُل بھرا ہے۔
وہ لُوٹ مار سے باز نہیں آتا۔
2سُنو! چابُک کی آواز
اور پہیوں کی کھڑکھڑاہٹ
اور گھوڑوں کا کُودنا
اور رتھوں کے ہچکولے۔
3دیکھو! سواروں کا حملہ
اور تلواروں کی چمک اور بھالوں کی جھلک
اور مقتُولوں کے ڈھیر اور لاشوں کے تُودے۔
لاشوں کی اِنتہا نہیں۔
لاشوں سے ٹھوکریں کھاتے ہیں۔
4یہ اُس خُوب صُورت جادُوگرنی فاحِشہ کی بدکاری کی
کثرت کا نتِیجہ ہے
کیونکہ وہ قَوموں کو اپنی بدکاری سے
اور گھرانوں کو اپنی جادُوگری سے بیچتی ہے۔
5ربُّ الافواج فرماتا ہے
دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں
اور تیرے سامنے سے تیرا دامن اُٹھا دُوں گا
اور قَوموں کو تیری برہنگی
اور مُملکتوں کو تیرا ستر دِکھلاؤُں گا۔
6اور نجاست تُجھ پر ڈالُوں گا
اور تُجھے رُسوا کرُوں گا
ہاں تُجھے انگُشت نُما کر دُوں گا۔
7اور جو کوئی تُجھ پر نِگاہ کرے گا تُجھ سے بھاگے گا
اور کہے گا کہ نِینوؔہ وِیران ہُؤا۔
اِس پر کَون ترس کھائے گا؟
مَیں تیرے لِئے تسلّی دینے والے کہاں
سے لاؤُں؟
8کیا تُو نوآمُون سے بِہتر ہے جو نہروں کے درمِیان بسا تھا اور پانی اُس کی چاروں طرف تھا جِس کی شہر پناہ دریایِ نِیل تھا اور جِس کی فصِیل پانی تھا؟ 9کُوش اور مِصرؔ اُس کی بے اِنتہا توانائی تھے۔ فوُط اور لُوبِیم اُس کے حِمایتی تھے۔ 10تَو بھی وہ جلاوطن اور اسِیر ہُؤا۔ اُس کے بچّے سب کُوچوں میں پٹک دِئے گئے اور اُن کے شُرفا پر قُرعہ ڈالا گیا اور اُس کے سب بُزرگ زنجِیروں سے جکڑے گئے۔
11تُو بھی مَست ہو کر اپنے آپ کو چِھپائے گا اور دُشمن کے سامنے سے پناہ ڈُھونڈے گا۔ 12تیرے سب قلعے انجِیر کے درخت کی مانِند ہیں جِس پر پہلے پکّے پَھل لگے ہوں جِس کو اگر کوئی ہِلائے تو وہ کھانے والے کے مُنہ میں گِر پڑیں۔ 13دیکھ تیرے اندر تیرے مَرد عَورتیں بن گئے۔ تیری مُملکت کے پھاٹک تیرے دُشمنوں کے سامنے کُھلے ہیں۔ آگ تیرے اڑبنگوں کو کھا گئی۔ 14تُو اپنے مُحاصرہ کے وقت کے لِئے پانی بھر لے اور اپنے قلعوں کو مضبُوط کر۔ گڑھے میں اُتر کر مِٹّی تیّار کر اور اِینٹ کا سانچہ ہاتھ میں لے۔ 15وہاں آگ تُجھے کھا جائے گی۔ تلوار تُجھے کاٹ ڈالے گی۔ وہ ٹِڈّی کی طرح تُجھے چٹ کر جائے گی اگرچہ تُو اپنے آپ کو چٹ کر جانے والی ٹِڈِّیوں کی مانِند فراوان کرے
اور فَوجِ ملخ کی مانِند بے شُمار ہو جائے۔ 16تُو نے اپنے سَوداگروں کو آسمان کے سِتاروں سے زِیادہ فراوان کِیا۔ چٹ کر جانے والی ٹِڈّی خراب کر کے اُڑ جاتی ہے۔ 17تیرے اُمرا ملخ اور تیرے سردار ٹِڈّیوں کا ہجُوم ہیں جو سردی کے وقت جھاڑِیوں میں رہتی ہیں اور جب آفتاب نِکلتا ہے تو اُڑ جاتی ہیں اور اُن کا مکان کوئی نہیں جانتا۔
18اَے شاہِ اسُور تیرے چرواہے سو گئے۔ تیرے سردار لیٹ گئے۔ تیری رعایا پہاڑوں پر پراگندہ ہو گئی اور اُس کو فراہم کرنے والا کوئی نہیں۔ 19تیری شِکستگی لاعِلاج ہے۔ تیرا زخم کاری ہے۔ تیرا حال سُن کر سب تالی بجائیں گے کیونکہ کَون ہے جِس پر ہمیشہ تیری شرارت کا بار نہ تھا؟