Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

نحمیاہ


1نحمیاؔہ بِن حکلیاؔہ کا کلام۔
نحمیاہ کو یروشلیِم کی فِکر ہے
بِیسویں برس کِسلیو کے مہِینے میں جب مَیں قصرِ سوسن میں تھا تو اَیسا ہُؤا۔ 2کہ حنانی جو میرے بھائیوں میں سے ایک ہے اور چند آدمی یہُوداؔہ سے آئے اور مَیں نے اُن سے اُن یہُودیوں کے بارے میں جو بچ نِکلے تھے اور اسِیروں میں سے باقی رہے تھے اور یروشلیِم کے بارے میں پُوچھا۔ 3اُنہوں نے مُجھ سے کہا کہ وہ باقی لوگ جو اسِیری سے چُھوٹ کر اُس صُوبہ میں رہتے ہیں نِہایت مُصِیبت اور ذِلّت میں پڑے ہیں اور یروشلیِم کی فصِیل ٹُوٹی ہُوئی اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔ 4جب مَیں نے یہ باتیں سُنِیں تو بَیٹھ کر رونے لگا
اور کئی دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور روزہ رکھّا اور آسمان کے خُدا کے حضُور دُعا کی۔ 5اور کہا اَے خُداوند آسمان کے خُدا خُدایِ عظِیم و مُہِیب جو اُن کے ساتھ جو تُجھ سے مُحبّت رکھتے اور تیرے حُکموں کو مانتے ہیں عہد و فضل کو قائِم رکھتا ہے مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں۔ 6کہ تو کان لگا اور اپنی آنکھیں کُھلی رکھ تاکہ تُو اپنے بندہ کی اُس دُعا کو سُنے جو مَیں اب رات دِن تیرے حضُور تیرے بندوں بنی اِسرائیل کے لِئے کرتا ہُوں اور بنی اِسرائیل کی خطاؤں کو جو ہم نے تیرے برخِلاف کِیں مان لیتا ہُوں اور مَیں اور میرے آبائی خاندان دونوں نے گُناہ کِیا ہے۔ 7ہم نے تیرے خِلاف بڑی بدی کی ہے اور اُن حُکموں اور آئِین اور فرمانوں کو جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو دِئے نہیں مانا۔ 8مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے اُس قَول کو یاد کر جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو فرمایا کہ اگر تُم نافرمانی کرو تو مَیں تُم کو قَوموں میں تِتربِتر کرُوں گا۔ 9پر اگر تُم میری طرف پِھر کر میرے حُکموں کو مانو اور اُن پر عمل کرو تو گو تُمہارے آوارہ گرد آسمان کے کناروں پر بھی ہوں مَیں اُن کو وہاں سے اِکٹّھا کر کے اُس مقام میں پُہنچاؤُں گا جِسے مَیں نے چُن لِیا ہے تاکہ اپنا نام وہاں رکُھّوں۔
10وہ تو تیرے بندے اور تیرے لوگ ہیں جِن کو تُو نے اپنی بڑی قُدرت اور قوی ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔ 11اَے خُداوند! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کی دُعا پر اور اپنے بندوں کی دُعا پر جو تیرے نام سے ڈرنا پسند کرتے ہیں کان لگا اور آج مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اپنے بندہ کو کامیاب کر اور اِس شخص کے سامنے اُس پر فضل کر
(مَیں تو بادشاہ کا ساقی تھا)۔
نحمیاہ یروشلیِم جاتا ہے
1ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس نَیساؔن کے مہِینے میں جب مَے اُس کے آگے تھی تو مَیں نے مَے اُٹھا کر بادشاہ کو دی اور اِس سے پہلے مَیں کبھی اُس کے حضُور اُداس نہیں ہُؤا تھا۔ 2سو بادشاہ نے مُجھ سے کہا تیرا چِہرہ کیوں اُداس ہے باوُجُودیکہ تُو بِیمار نہیں ہے؟ پس یہ دِل کے غم کے سِوا اور کُچھ نہ ہو گا۔
تب مَیں بُہت ڈر گیا۔ 3اور مَیں نے بادشاہ سے کہا کہ بادشاہ ہمیشہ جِیتا رہے! میرا چِہرہ اُداس کیوں نہ ہو جب کہ وہ شہر جہاں میرے باپ دادا کی قبریں ہیں اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں؟
4بادشاہ نے مُجھ سے فرمایا کِس بات کے لِئے تیری درخواست ہے؟
تب مَیں نے آسمان کے خُدا سے دُعا کی۔ 5پِھر مَیں نے بادشاہ سے کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو اور اگر تیرے خادِم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو تُو مُجھے یہُوداؔہ میں میرے باپ دادا کی قبروں کے شہر کو بھیج دے تاکہ مَیں اُسے تعمِیر کرُوں۔
6تب بادشاہ نے (ملِکہ بھی اُس کے پاس بَیٹھی تھی) مُجھ سے کہا تیرا سفر کِتنی مُدّت کا ہو گا اور تُو کب لَوٹے گا؟ غرض بادشاہ کی مرضی ہُوئی کہ مُجھے بھیجے اور مَیں نے وقت مُقرّر کر کے اُسے بتایا۔
7اور مَیں نے بادشاہ سے یہ بھی کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو تو دریا پار کے حاکِموں کے لِئے مُجھے پروانے عِنایت ہوں کہ وہ مُجھے یہُوداؔہ تک پُہنچنے کے لِئے گُذر جانے دیں۔ 8اور آسف کے لِئے جو شاہی جنگل کا نِگہبان ہے ایک شاہی خط مِلے کہ وہ ہَیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں کے لِئے اور شہر پناہ اور اُس گھر کے لِئے جِس میں مَیں رہُوں گا کڑِیاں بنانے کو مُجھے لکڑی دے اور چُونکہ میرے خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے میری عرض قبُول کی۔
9تب مَیں نے دریا پار کے حاکِموں کے پاس پُہنچ کر بادشاہ کے پروانے اُن کو دِئے اور بادشاہ نے فَوجی سرداروں اور سواروں کو میرے ساتھ کر دِیا تھا۔ 10اور جب سنبلّط حُورُونی اور عمُّونی غُلام طُوبیاؔہ نے یہ سُنا کہ ایک شخص بنی اِسرائیل کی بِہبُودی کا خواہان آیا ہے تو وہ نِہایت رنجِیدہ ہُوئے۔
11اور مَیں یروشلیِم میں پُہنچ کر تِین دِن رہا۔ 12پِھر مَیں رات کو اُٹھا۔ مَیں بھی اور میرے ساتھ چند آدمی پر جو کُچھ یروشلیِم کے لِئے کرنے کو میرے خُدا نے میرے دِل میں ڈالا تھا وہ مَیں نے کِسی کو نہ بتایا اور جِس جانور پر مَیں سوار تھا اُس کے سِوا اَور کوئی جانور میرے ساتھ نہ تھا۔ 13اور مَیں رات کو وادی کے پھاٹک سے نِکل کر اژدہا کے کنوئیں اور کُوڑے کے پھاٹک کو گیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو جو توڑ دی گئی تھی اور اُس کے پھاٹکوں کو جو آگ سے جلے ہُوئے تھے دیکھا۔ 14پِھر مَیں چشمہ کے پھاٹک اور بادشاہ کے تالاب کو گیا پر وہاں اُس جانور کے لِئے جِس پر مَیں سوار تھا گُذرنے کی جگہ نہ تھی۔ 15پِھر مَیں رات ہی کو نالے کی طرف سے فصِیل کو دیکھ کر لَوٹا اور وادی کے پھاٹک سے داخِل ہُؤا اور یُوں واپس آ گیا۔
16اور حاکِموں کو معلُوم نہ ہُؤا کہ مَیں کہاں کہاں گیا یا مَیں نے کیا کیا کِیا اور مَیں نے اُس وقت تک نہ یہُودیوں نہ کاہِنوں نہ امِیروں نہ حاکِموں نہ باقِیوں کو جو کارگُذار تھے کُچھ بتایا تھا۔ 17تب مَیں نے اُن سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ ہم کَیسی مُصِیبت میں ہیں کہ یروشلیِم اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔ آؤ ہم یروشلیِم کی فصِیل بنائیں تاکہ آگے کو ہم ذِلّت کا نِشان نہ رہیں۔ 18اور مَیں نے اُن کو بتایا کہ خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر کَیسے رہا اور یہ کہ بادشاہ نے مُجھ سے کیا کیا باتیں کہی تِھیں۔
اُنہوں نے کہا ہم اُٹھ کر بنانے لگیں۔ سو اِس اچّھے کام کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔
19پر جب سنبلّط حُورُونی اور عمُّوؔنی غُلام طُوبیاؔہ اور عربی جشم نے یہ سُنا تو وہ ہم کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے اور ہماری حقارت کر کے کہنے لگے تُم یہ کیا کام کرتے ہو؟ کیا تُم بادشاہ سے بغاوت کرو گے؟
20تب مَیں نے جواب دے کر اُن سے کہا آسمان کا خُدا وُہی ہم کو کامیاب کرے گا۔ اِسی سبب سے ہم جو اُس کے بندے ہیں اُٹھ کر تعمِیر کریں گے لیکن یروشلیِم میں تُمہارا نہ تو کوئی حِصّہ نہ حق نہ یادگار ہے۔
یروشلیِم کی فصِیل کی تعمِیر
1تب الِیاسب سردار کاہِن اپنے بھائیوں یعنی کاہِنوں کے ساتھ اُٹھا اور اُنہوں نے بھیڑ پھاٹک کو بنایا اور اُسے مُقدّس کِیا اور اُس کے کِواڑوں کو لگایا۔ اُنہوں نے ہمّیاؔہ کے بُرج بلکہ حنن اؔیل کے بُرج تک اُسے مُقدّس کِیا۔
2اُس سے آگے یرِیحُو کے لوگوں نے بنایا
اور اُن سے آگے زکُّور بِن اِمرؔی نے بنایا۔
3اور مچھلی پھاٹک کو بنی ہسّناہ نے بنایا۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔
4اور اُن سے آگے مرِیموؔت بِن اُوریاؔہ بِن ہقُّوص نے مرمّت کی
اور اُن سے آگے مُسلاّؔم بِن برکیاؔہ بِن مشیز بیل نے مرمّت کی
اور اُن سے آگے صدُوؔق بِن بعنہ نے مرمّت کی۔
5اور اُن سے آگے تقُوعیوں نے مرمّت کی پر اُن کے امِیروں نے اپنے مالِک کے کام کے لِئے گردن نہ جُھکائی۔
6اور پُرانے پھاٹک کی یہویدؔع بِن فاسخ اور مُسلاّؔم بِن بسُودؔیاہ نے مرمّت کی۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔
7اور اُن سے آگے ملطیاؔہ جِبعُونی اور یدُوؔن مرُونوتی اور جِبعُوؔن اور مِصفاؔہ کے لوگوں نے جو دریا پار کے حاکِم کی عمل داری میں سے تھے مرمّت کی۔
8اور اُن سے آگے سُناروں کی طرف سے عُزِّیئیل بِن حرہیاؔہ نے اور اُس سے آگے عطّاروں میں سے حننیاؔہ نے مرمّت کی اور اُنہوں نے یروشلیِم کو چَوڑی دِیوار تک مُحکم کِیا۔
9اور اُن آگے رِفایاؔہ جو حُور کا بیٹا اور یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔
10اور اُس سے آگے یدایاؔہ بِن حرُومف نے اپنے ہی گھر کے سامنے تک کی مرمّت کی
اور اُس سے آگے حطُّوش بِن حسبنیاؔہ نے مرمّت کی۔
11ملکیاہ بِن حارِم اور حسُوب بِن پخت موآب نے دُوسرے حِصّہ کی اور تنُوروں کے بُرج کی مرمّت کی۔
12اور اُس سے آگے سلُوؔم بِن ہلُوحیش نے جو یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اور اُس کی بیٹِیوں نے مرمّت کی۔
13وادی کے پھاٹک کی مرمّت حنُون اور زنواح کے باشِندوں نے کی۔ اُنہوں نے اُسے بنایا اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے اور کُوڑے کے پھاٹک تک ایک ہزار ہاتھ دِیوار تیّار کی۔
14اور کُوڑے کے پھاٹک کی مرمّت ملکیاہ بِن رَیکاؔب نے کی جو بیت ہکّرم کے حلقہ کا سردار تھا اُس نے اُسے بنایا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔
15اور چشمہ پھاٹک کو سلُوؔم بِن کلحوزؔہ نے جو مِصفاؔہ کے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کِیا۔ اُس نے اُسے بنایا اور اُس کو پاٹا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اُس کے اڑبنگے لگائے اور بادشاہی باغ کے پاس شِیلوؔخ کے حَوض کی دِیوار کو اُس سِیڑھی تک جو داؤُد کے شہر سے نِیچے آتی ہے بنایا۔
16پِھر نحمیاؔہ بِن عزبُوؔق نے جو بیت سُور کے آدھے حلقہ کا سردار تھا داؤُد کی قبروں کے سامنے کی جگہ اور اُس حَوض تک جو بنایا گیا تھا اور سُورماؤں کے گھر تک مرمّت کی۔
فصِیل پر کام کرنے والے لاوی
17پِھر لاویوں میں سے رحُوم بِن بانی نے مرمّت کی۔
اُس سے آگے حسبیاؔہ نے جو قعیلاؔہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اپنے حلقہ کی طرف سے مرمّت کی۔
18پِھر اُن کے بھائیوں میں سے بوَی بِن حنداد نے جو قعیلاؔہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔
19اور اُس سے آگے عیزر بِن یشُوع مِصفاؔہ کے سردار نے دُوسرے ٹُکڑے کی جو موڑ کے پاس سِلاح خانہ کی چڑھائی کے سامنے ہے مرمّت کی۔
20پِھر بارُوؔک بِن زبّیَ نے سرگرمی سے اُس موڑ سے سردار کاہِن الِیاسب کے گھر کے دروازہ تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
21پِھر مرِیموؔت بِن اُوریاؔہ بِن ہقّوص نے ایک اَور ٹُکڑے کی الِیاؔسب کے گھر کے دروازہ سے الِیاسب کے گھر کے آخِر تک مرمّت کی۔
فصِیل پر کام کرنے والے کاہِن
22اور پِھر نشیب کے رہنے والے کاہِنوں نے مرمّت کی۔
23پِھر بِنیمِین اور حسُوب نے اپنے گھر کے سامنے تک مرمّت کی
پِھر عزریاؔہ بِن معسیاؔہ بِن عننیاؔہ نے اپنے گھر کے برابر تک مرمّت کی۔
24پِھر بِنوی بِن حنداد نے عزریاؔہ کے گھر سے دِیوار کے موڑ اور کونے تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
25فالال بِن اُوزَی نے موڑ کے سامنے کے حِصّہ کی اور اُس بُرج کی جو قَید خانہ کے صحن کے پاس کے شاہی محلّ سے باہر نِکلا ہُؤا ہے مرمّت کی۔
پِھر فِدایاؔہ بِن پرعوؔس نے مرمّت کی۔ 26(اور نتنیِم مشرِق کی طرف عوفل میں پانی پھاٹک کے سامنے اور اُس بُرج تک بسے ہُوئے تھے جو باہر نِکلا ہُؤا ہے)۔
فصِیل کی تعمِیر کرنے والے دِیگر لوگ
27پِھر تقُوعیوں نے اُس بڑے بُرج کے سامنے جو باہر نِکلا ہُؤا ہے اور عوفل کے دِیوار تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
28گھوڑا پھاٹک کے اُوپر کاہِنوں نے اپنے اپنے گھر کے سامنے مرمّت کی۔
29اُن کے پِیچھے صدُوؔق بِن اِمّیر نے اپنے گھر کے سامنے مرمّت کی
اَور پِھر مشرِقی پھاٹک کے دربان سمعیاؔہ بِن سِکنیاؔہ نے مرمّت کی۔
30پِھر حننیاؔہ بِن سلمیاؔہ اور حنُون نے جو صلف کا چھٹا بیٹا تھا ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔
پِھر مُسلاّؔم بِن برکیاؔہ نے اپنی کوٹھری کے سامنے مرمّت کی۔
31پِھر سُناروں میں سے ایک شخص ملکیاہ نے نتنیِم اور سَوداگروں کے گھر تک ہِمّفقاد کے پھاٹک کے سامنے اور کونے کی چڑھائی تک مرمّت کی۔
32اور اُس کونے کی چڑھائی اور بھیڑ پھاٹک کے بِیچ سُناروں اور سَوداگروں نے مرمّت کی۔
نحمیاہ اپنے کام کی مُخالِفت پر غالِب آتا ہے
1لیکن اَیسا ہُؤا کہ جب سنبلّط نے سُنا کہ ہم شہر پناہ بنا رہے ہیں تو وہ جل گیا اور بُہت غُصّہ ہُؤا اور یہُودیوں کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگا۔ 2اور وہ اپنے بھائیوں اور سامرِؔیہ کے لشکر کے آگے یُوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گِرد مورچہ بندی کریں گے؟ کیا وہ قُربانی چڑھائیں گے؟ کیا وہ ایک ہی دِن میں سب کُچھ کر چُکیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کُوڑے کے ڈھیروں میں سے نِکال کر پِھر نئے کر دیں گے؟
3اور طُوبیاؔہ عمُّونی اُس کے پاس کھڑا تھا۔ سو وہ کہنے لگا جو کُچھ وہ بنا رہے ہیں اگر اُس پر لومڑی چڑھ جائے تو وہ اُن کی پتّھر کی شہر پناہ کو گِرا دے گی۔
4سُن لے اَے ہمارے خُدا کیونکہ ہماری حقارت ہوتی ہے اور اُن کی ملامت اُن ہی کے سر پر ڈال اور اسِیری کے مُلک میں اُن کو غارت گروں کے حوالہ کر دے۔ 5اور اُن کی بدی کو نہ ڈھانک اور اُن کی خطا تیرے حضُور سے مِٹائی نہ جائے کیونکہ اُنہوں نے مِعماروں کے سامنے تُجھے غُصّہ دِلایا ہے۔
6غرض ہم دِیوار بناتے رہے اور ساری دِیوار آدھی بُلندی تک جوڑی گئی کیونکہ لوگ دِل لگا کر کام کرتے تھے۔
7پر جب سنبلّط اور طُوبیاؔہ اور عربوں اور عمُّونیوں اور اشدُودیوں نے سُنا کہ یروشلیِم کی فصِیل مرمّت ہوتی جاتی ہے اور دراڑیں بند ہونے لگِیں تو وہ جل گئے۔ 8اور سبھوں نے مِل کر بندِش باندھی کہ آ کر یروشلیِم سے لڑیں اور وہاں پریشانی پَیدا کر دیں۔ 9پر ہم نے اپنے خُدا سے دُعا کی اور اُن کے سبب سے دِن اور رات اُن کے مُقابلہ میں پہرا بِٹھائے رکھّا۔
10اور یہُوداؔہ کہنے لگا کہ
بوجھ اُٹھانے والوں کا زور گھٹ گیا
اور ملبہ بُہت ہے۔
سو ہم دِیوار نہیں بنا سکتے ہیں۔
11اور ہمارے دُشمن کہنے لگے کہ جب تک ہم اُن کے بِیچ پُہنچ کر اُن کو قتل نہ کر ڈالیں اور کام مَوقُوف نہ کر دیں تب تک اُن کو نہ معلُوم ہو گا نہ وہ دیکھیں گے۔ 12اور جب وہ یہُودی جو اُن کے آس پاس رہتے تھے آئے تو اُنہوں نے سب جگہوں سے دس بار آ کر ہم سے کہا کہ تُم کو ہمارے پاس لَوٹ آنا ضرُور ہے۔ 13اِس لِئے مَیں نے شہر پناہ کے پِیچھے کی جگہ کے سب سے نِیچے حِصّوں میں جہاں جہاں کُھلا تھا لوگوں کو اپنی اپنی تلوار اور برچھی اور کمان لِئے ہُوئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق بِٹھا دِیا۔
14تب مَیں دیکھ کر اُٹھا اور امِیروں اور حاکِموں اور باقی لوگوں سے کہا کہ تُم اُن سے مت ڈرو خُداوند کو جو بزُرگ اور مُہِیب ہے یاد کرو اور اپنے بھائیوں اور بیٹے بیٹیوں اور اپنی بِیویوں اور گھروں کے لِئے لڑو۔ 15اور جب ہمارے دُشمنوں نے سُنا کہ یہ بات ہم کو معلُوم ہو گئی اور خُدا نے اُن کا منصُوبہ باطِل کر دِیا تو ہم سب کے سب شہر پناہ کو اپنے اپنے کام پر لَوٹے۔
16اور اَیسا ہُؤا کہ اُس دِن سے میرے آدھے نَوکر کام میں لگ جاتے اور آدھے برچھیاں اور ڈھالیں اور کمانیں لِئے اور بکتر پہنے رہتے تھے اور وہ جو حاکِم تھے یہُوداؔہ کے سارے خاندان کے پِیچھے مَوجُود رہتے تھے۔ 17سو جو لوگ دِیوار بناتے تھے اور جو بوجھ اُٹھاتے اور ڈھوتے تھے ہر ایک اپنے ایک ہاتھ سے کام کرتا تھا اور دُوسرے میں اپنا ہتھیار لِئے رہتا تھا۔ 18اور مِعماروں میں سے ہر ایک آدمی اپنی تلوار اپنی کمر سے باندھے ہُوئے کام کرتا تھا اور وہ جو نرسِنگا پھُونکتا تھا میرے پاس رہتا تھا۔ 19اور مَیں نے امِیروں اور حاکِموں اور باقی لوگوں سے کہا کہ کام تو بڑا اور پَھیلا ہُؤا ہے اور ہم دِیوار پر الگ الگ ایک دُوسرے سے دُور رہتے ہیں۔ 20سو جِدھر سے نرسِنگا تُم کو سُنائی دے اُدھر ہی تُم ہمارے پاس چلے آنا۔ ہمارا خُدا ہمارے لِئے لڑے گا۔ 21یُوں ہم کام کرتے رہے اور اُن میں سے آدھے لوگ پَو پھٹنے کے وقت سے تاروں کے دِکھائی دینے تک برچھیاں لِئے رہتے تھے۔
22اور مَیں نے اُسی مَوقع پر لوگوں سے یہ بھی کہہ دِیا تھا کہ ہر شخص اپنے نَوکر کولے کر یروشلیِم میں رات کاٹا کرے تاکہ رات کو وہ ہمارے لِئے پہرا دِیا کریں اور دِن کو کام کریں۔ 23سو نہ تو مَیں نہ میرے بھائی نہ میرے نَوکر اور نہ پہرے کے لوگ جو میرے پَیرو تھے کبھی اپنے کپڑے اُتارتے تھے بلکہ ہر شخص اپنا ہتھیار لِئے ہُوئے پانی کے پاس جاتا تھا۔
غریِبوں پر ظُلم
1پِھر لوگوں اور اُن کی بِیوِیوں کی طرف سے اُن کے یہُودی بھائیوں پر بڑی شکایت ہُوئی۔ 2کیونکہ کئی اَیسے تھے جو کہتے تھے کہ ہم اور ہمارے بیٹے بیٹیاں بُہت ہیں۔ سو ہم اناج لے لیں تاکہ کھا کر جِیتے رہیں۔
3اور بعض اَیسے بھی تھے جو کہتے تھے کہ ہم اپنے کھیتوں اور انگُورِستانوں اور مکانوں کو گِرَو رکھتے ہیں تاکہ ہم کال میں اناج لے لیں۔
4اور کِتنے کہتے تھے کہ ہم نے اپنے کھیتوں اور انگُورِستانوں پر بادشاہ کے خِراج کے لِئے رُوپیہ قرض لِیا ہے۔ 5پر ہمارے جِسم تو ہمارے بھائیوں کے جِسم کی طرح ہیں اور ہمارے بال بچّے اَیسے ہیں جَیسے اُن کے بال بچّے اور دیکھو ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کو نَوکر ہونے کے لِئے غُلامی کے سپُرد کرتے ہیں اور ہماری بیٹیوں میں سے بعض لَونڈیاں بن چُکی ہیں اور ہمارا کُچھ بس نہیں چلتا کیونکہ ہمارے کھیت اور انگُورِستان اَوروں کے قبضہ میں ہیں۔
6جب مَیں نے اُن کی فریاد اور یہ باتیں سُنِیں تو مَیں بُہت غُصّہ ہُؤا۔ 7اور مَیں نے اپنے دِل میں سوچا اور امِیروں اور حاکِموں کو ملامت کر کے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک اپنے بھائی سے سُود لیتا ہے
اور مَیں نے ایک بڑی جماعت کو اُن کے خِلاف جمع کِیا۔ 8اور مَیں نے اُن سے کہا کہ ہم نے اپنے مقدُور کے مُوافِق اپنے یہُودی بھائیوں کو جو اَور قَوموں کے ہاتھ بیچ دِئے گئے تھے دام دے کر چُھڑایا۔ سو کیا تُم اپنے ہی بھائیوں کو بیچو گے؟ اور کیا وہ ہمارے ہی ہاتھ میں بیچے جائیں گے؟ تب وہ چُپ رہے اور اُن کو کُچھ جواب نہ سُوجھا۔
9اور مَیں نے یہ بھی کہا کہ یہ کام جو تُم کرتے ہو ٹِھیک نہیں۔ کیا اَور قَوموں کی ملامت کے سبب سے جو ہماری دُشمن ہیں تُم کو خُدا کے خَوف میں چلنا لازِم نہیں؟ 10مَیں بھی اور میرے بھائی اور میرے نَوکر بھی اُن کو رُوپیہ اور غلّہ سُود پر دیتے ہیں پر مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہم سب سُود لینا چھوڑ دیں۔ 11مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ آج ہی کے دِن اُن کے کھیتوں اور انگُورِستانوں اور زَیتُون کے باغوں اور گھروں کو اور اُس رُوپَے اور اناج اور مَے اور تیل کے سَویں حِصّہ کو جو تُم اُن سے جبراً لیتے ہو اُن کو واپس کر دو۔
12تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اِن کو واپس کر دیں گے اور اُن سے کُچھ نہ مانگیں گے۔ جَیسا تُو کہتا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔
پِھر مَیں نے کاہِنوں کو بُلایا اور اُن سے قَسم لی کہ وہ اِسی وعدہ کے مُطابِق کریں گے۔ 13پِھر مَیں نے اپنا دامن جھاڑا اور کہا کہ اِسی طرح سے خُدا ہر شخص کو جو اپنے اِس وعدہ پر عمل نہ کرے اُس کے گھر سے اور اُس کے کاروبار سے جھاڑ ڈالے۔ وہ اِسی طرح جھاڑ دِیا اور نِکال پھینکا جائے۔
تب ساری جماعت نے کہا آمِین اور خُداوند کی حمد کی اور لوگوں نے اِس وعدہ کے مُطابِق کام کِیا۔
نحمیاہ کی بے غرضی
14عِلاوہ اِس کے جِس وقت سے مَیں یہُوداؔہ کے مُلک میں حاکِم مُقرّر ہُؤا یعنی ارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس سے بتِّیسویں برس تک غرض بارہ برس مَیں نے اور میرے بھائیوں نے حاکِم ہونے کی روٹی نہ کھائی۔ 15لیکن اگلے حاکِم جو مُجھ سے پہلے تھے رعیّت پر ایک بار تھے اور عِلاوہ چالِیس مِثقال چاندی کے روٹی اور مَے اُن سے لیتے تھے بلکہ اُن کے نَوکر بھی لوگوں پر حُکُومت جتاتے تھے لیکن مَیں نے خُدا کے خَوف کے سبب سے اَیسا نہ کِیا۔ 16بلکہ مَیں اِس شہر پناہ کے کام میں برابر مشغُول رہا اور ہم نے کُچھ زمِین بھی نہیں خرِیدی اور میرے سب نَوکروہاں کام کے لِئے اِکٹّھے رہتے تھے۔ 17اِس کے سِوا اُن لوگوں کے عِلاوہ جو ہمارے آس پاس کی قَوموں میں سے ہمارے پاس آتے تھے یہُودیوں اور سرداروں میں سے ڈیڑھ سَو آدمی میرے دسترخوان پر ہوتے تھے۔ 18اور ایک بَیل اور چھ موٹی موٹی بھیڑیں ایک دِن کے لِئے تیّار ہوتی تِھیں۔ مُرغِیاں بھی میرے لِئے تیّار کی جاتی تِھیں اور دس دس دِن کے بعد ہر قِسم کی مَے کا ذخِیرہ تیّار ہوتا تھا۔ باوُجُود اِس سب کے مَیں نے حاکِم ہونے کی روٹی طلب نہ کی کیونکہ اِن لوگوں پر غُلامی گِران تھی۔
19اَے میرے خُدا جو کُچھ مَیں نے اِن لوگوں کے لِئے کِیا ہے اُسے تُو میرے حق میں بھلائی کے لِئے یاد رکھ۔
نحمیاہ کے خِلاف سازشیں
1جب سنبلّط اور طُوبیاؔہ اور جشم عربی اور ہمارے باقی دُشمنوں نے سُنا کہ مَیں شہر پناہ کو بنا چُکا اور اُس میں کوئی رخنہ باقی نہیں رہا (اگرچہ اُس وقت تک مَیں نے پھاٹکوں میں کواڑے نہیں لگائے تھے)۔ 2تو سنبلّط اور جشم نے مُجھے یہ کہلا بھیجا کہ آ ہم اونو کے مَیدان کے کِسی گاؤں میں باہم مُلاقات کریں پر وہ مُجھ سے بدی کرنے کی فِکر میں تھے۔ 3سو مَیں نے اُن کے پاس قاصِدوں سے کہلا بھیجا کہ مَیں بڑے کام میں لگا ہُوں اور آ نہیں سکتا۔ میرے اِسے چھوڑ کر تُمہارے پاس آنے سے یہ کام کیوں مَوقُوف رہے؟
4اُنہوں نے چار بار میرے پاس اَیسا ہی پَیغام بھیجا اور مَیں نے اُن کو اِسی طرح کا جواب دِیا۔
5پِھر سنبلّط نے پانچوِیں بار اُسی طرح سے اپنے نَوکر کو میرے پاس ہاتھ میں کُھلی چِٹّھی لِئے ہُوئے بھیجا۔ 6جِس میں لِکھا تھا کہ اَور قَوموں میں یہ افواہ ہے اور جشمُو یِہی کہتا ہے کہ تیرا اور یہُودیوں کا اِرادہ بغاوت کرنے کا ہے۔ اِسی سبب سے تُو شہر پناہ بناتا ہے اور تُو اِن باتوں کے مُطابِق اُن کا بادشاہ بننا چاہتا ہے۔ 7اور تُو نے نبِیوں کو بھی مُقرّر کِیا کہ یروشلیِم میں تیرے حق میں مُنادی کریں اور کہیں کہ یہُوداؔہ میں ایک بادشاہ ہے۔ پس اِن باتوں کے مُطابِق بادشاہ کو اِطلاع کی جائے گی۔ سو اب آ ہم باہم مشورَہ کریں۔
8تب مَیں نے اُس کے پاس کہلا بھیجا جو تُو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہُوئی بلکہ تُو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔
9وہ سب تو ہم کو ڈرانا چاہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُن کے ہاتھ اَیسے ڈِھیلے پڑ جائیں گے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خُدا تُو میرے ہاتھوں کو زور بخش۔
10پِھر مَیں سمعیاؔہ بِن دِلایاؔہ بِن مُہیَطبیل کے گھر گیا۔ وہ گھر میں بند تھا۔ اُس نے کہا ہم خُدا کے گھر میں ہَیکل کے اندر مِلیں اور ہَیکل کے دروازوں کو بند کر لیں کیونکہ وہ تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے۔ وہ ضرُور رات کو تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے۔
11مَیں نے کہا کیا مُجھ سا آدمی بھاگے؟ اور کَون ہے جو مُجھ سا ہو اور اپنی جان بچانے کو ہَیکل میں گُھسے؟ مَیں اندر نہیں جانے کا۔
12اور مَیں نے معلُوم کر لِیا کہ خُدا نے اُسے نہیں بھیجا تھا لیکن اُس نے میرے خِلاف پیشِین گوئی کی بلکہ سنبلّط اور طُوبیاؔہ نے اُسے اُجرت پر رکھّا تھا۔ 13اور اُس کو اِس لِئے اُجرت دی گئی تاکہ مَیں ڈر جاؤُں اور اَیسا کام کر کے خطاکار ٹھہرُوں اور اُن کو بُری خبر پَھیلانے کا مضمُون مِل جائے تاکہ مُجھے ملامت کریں۔
14اَے میرے خُدا طُوبیاؔہ اور سنبلّط کو اُن کے اِن کاموں کے لِحاظ سے اور نَوعِیدؔیاہ نبِیّہ کو بھی اور باقی نبِیوں کو جو مُجھے ڈرانا چاہتے تھے یاد رکھ۔
کام کی تکمِیل
15غرض باون دِن میں الُول مہِینے کی پچِّیسوِیں تارِیخ کو شہر پناہ بن چُکی۔ 16جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قَومیں ڈرنے لگِیں اور اپنی ہی نظر میں خُود ذلِیل ہو گئِیں کیونکہ اُنہوں نے جان لِیا کہ یہ کام ہمارے خُدا کی طرف سے ہُؤا۔
17اِس کے سِوا اُن دِنوں میں یہُوداؔہ کے امِیر بُہت سے خط طُوبیاؔہ کو بھیجتے تھے اور طُوبیاؔہ کے خط اُن کے پاس آتے تھے۔ 18کیونکہ یہُوداؔہ میں بُہت لوگوں نے اُس سے قَول و قرار کِیا تھا اِس لِئے کہ وہ سِکنیاؔہ بِن ارخ کا داماد تھا اور اُس کے بیٹے یہُوحاناؔن نے مُسلاّؔم بِن برکیاؔہ کی بیٹی کو بیاہ لِیا تھا۔ 19اور وہ میرے آگے اُس کی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طُوبیاؔہ مُجھے ڈرانے کو چِٹّھیاں بھیجا کرتا تھا۔
1جب شہر پناہ بن چُکی اور مَیں نے دروازے لگا لِئے اور دربان اور گانے والے اور لاوی مُقرّر ہو گئے۔ 2تو مَیں نے یروشلیِم کو اپنے بھائی حنانی اور قلعہ کے حاکِم حنانیاؔہ کے سپُرد کِیا کیونکہ وہ امانت دار اور بُہتوں سے زِیادہ خُدا ترس تھا۔ 3اور مَیں نے اُن سے کہا کہ جب تک دُھوپ تیز نہ ہو یروشلیِم کے پھاٹک نہ کُھلیں اور جب وہ پہرے پر کھڑے ہوں تو کواڑے بند کِئے جائیں اور تُم اُن میں اڑبنگے لگاؤ اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سے پہرے والے مُقرّر کرو کہ ہر ایک اپنے گھر کے سامنے اپنے پہرے پر رہے۔
اسیِری سے واپس آنے والوں کی فہرِست
4اور شہر تو وسِیع اور بڑا تھا پر اُس میں لوگ کم تھے اور گھر بنے نہ تھے۔ 5اور میرے خُدا نے میرے دِل میں ڈالا کہ امِیروں اور سرداروں اور لوگوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ نسب نامہ کے مُطابِق اُن کا شُمار کِیا جائے اور مُجھے اُن لوگوں کا نسب نامہ مِلا جو پہلے آئے تھے اور اُس میں یہ لِکھا ہُؤا پایا۔
6مُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکدؔنضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُوداؔہ میں اپنے اپنے شہر کو گئے یہ ہیں۔ 7جو زرُبّابل یشُوؔع نحمیاؔہ عزریاؔہ رعمیاؔہ نحمانی مردؔکی بِلشان مِسفرؔت بِگوَؔی نحُوؔم اور بعنہ کے ساتھ آئے تھے۔ بنی اِسرائیل کے لوگوں کا شُمار یہ تھا۔
8بنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔
9بنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔
10بنی ارخ چھ سَو باون۔
11بنی پخت موآب جو یشُوع اور یوآب کی نسل میں سے
تھے دو ہزار آٹھ سَو اٹّھارہ۔
12بنی عیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔
13بنی زتُّو آٹھ سَو پَینتالِیس۔
14بنی زکَّی سات سَو ساٹھ۔
15بنی بِنوی چھ سَو اڑتالِیس۔
16بنی ببَی چھ سَو اٹّھائِیس۔
17بنی عَزجاد دو ہزار تِین سَو بائِیس۔
18بنی ادُونِقام چھ سَو سڑسٹھ۔
19بنی بِگوَی دو ہزار سڑسٹھ۔
20بنی عدِین چھ سَو پچپن۔
21حِزقیاہ کے خاندان میں سے بنی اطِیر اٹھانوے۔
22بنی حشُوم تِین سَو اٹّھائِیس۔
23بنی بضَی تِین سَو چَوبِیس۔
24بنی خارِف ایک سَو بارہ۔
25بنی جبعُون پچانوے۔
26بَیت لحم اور نطُوؔفہ کے لوگ ایک سَو اٹھاسی۔
27عنتوت کے لوگ ایک سَو اٹّھائِیس۔
28بَیت عزماوؔت کے لوگ بیالِیس۔
29قریت یعرؔیم کفِیرؔہ اور بیروؔت کے لوگ سات
سَو تَینتالِیس۔
30رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِّیس۔
31مِکماؔس کے لوگ ایک سَو بائِیس۔
32بَیت ایل اور عی کے لوگ ایک سَو تئِیس۔
33دُوسرے نبُو کے لوگ باون۔
34دُوسرے عیلام کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔
35بنی حارم تِین سَو بِیس۔
36یرِیحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔
37لُود اور حادِید اور اونو کے لوگ سات سَو اِکِّیس۔
38بنی سناآہ تِین ہزار نَو سَو تِیس۔
39پِھر کاہِن یعنی یشُوع کے گھرانے میں سے بنی
یدعیاہ نَو سَو تِہتّر۔
40بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔
41بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔
42بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔
43پِھر لاوی یعنی بنی ہودِواہ میں سے یشُوع اور
قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔
44اور گانے والے یعنی بنی آسف ایک سَو اڑتالِیس۔
45اور دربان جو سلُوؔم اور اطِیر اور طلمُوؔن اور
عقُّوؔب اور خطیطا اور سوبی کی اَولاد تھے ایک سَو
اڑتِیس۔
46اور نتینِم یعنی بنی ضِیحا بنی حسُوفا بنی طبعوت۔
47بنی قروس بنی سِیغا بنی فدُون۔
48بنی لِبانہ بنی حجابہ بنی شلمی۔
49بنی حنان بنی جدِّیل بنی جحار۔
50بنی ریایاہ بنی رصِین بنی نقُودا۔
51بنی جزّام بنی عُزّا بنی فاسخ۔
52بنی بسَی بنی معُونِیم بنی نفُوشسِیم۔
53بنی بقبُوق بنی حقُوفہ بنی حرحُور۔
54بنی بضلِیت بنی محِیدا بنی حرشا۔
55بنی برقوس بنی سِیسرا بنی تامح۔
56بنی نضیاہ بنی خطِیفا۔
57سُلیماؔن کے خادِموں کی اَولاد
بنی سُوتی بنی سُوفرت بنی فرِیدا۔
58بنی یعلہ بنی درقُون بنی جدِّیل۔
59بنی سفطیاہ بنی خطِیل بنی فُوکرت ضبائِم اور بنی امُون۔
60سب نتنیِم اور سُلیماؔن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔
61اور جو لوگ تل ملح اور تل۔ حرسا اور کرَوؔب اور ادُّون اور اِمّیر سے گئے تھے پر اپنے آبائی خاندانوں اور نسل کا پتہ نہ دے سکے کہ اِسرائیل میں سے تھے یا نہیں سو یہ ہیں۔ 62بنی دِلایاہ بنی طُوبیاہ بنی نقُودا چھ سَو بیالِیس۔
63اور کاہِنوں میں سے بنی حبایاہ بنی ہقُّوص اور برزِؔلّی کی اولاد جِس نے جِلعادی برزِؔلّی کی بیٹیوں میں سے ایک لڑکی کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔ 64اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر وہ نہ مِلی اِس لِئے وہ ناپاک مانے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔ 65اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں جب تک کوئی کاہِن اُورِیم و تمّیِم لِئے ہُوئے برپا نہ ہو۔ 66ساری جماعت کے لوگ مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ تھے۔
67عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمار
سات ہزار تِین سَو سَینتِیس تھا
اور اُن کے ساتھ دو سَو پَینتالِیس گانے والے اور
گانے والِیاں تِھیں۔
68اُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس۔
اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔
69اُن کے اُونٹ چار سَو پَینتِیس۔
اُن کے گدھے چھ ہزار سات سَو بِیس تھے۔
70اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے لِئے دِیا۔
حاکِم نے ایک ہزار سونے کے دِرہم
اور پچاس پِیالے
اور کاہِنوں کے پانچ سَو تِیس پَیراہن خزانہ میں داخِل کِئے۔
71اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے اُس کام کے خزانہ میں
بِیس ہزار سونے کے دِرہم
اور دو ہزار دو سَو مَنَہ چاندی دی۔
72اور باقی لوگوں نے جو دِیا وہ بِیس ہزار سونے کے دِرہم
اور دو ہزار مَنہَ چاندی اور کاہِنوں کے سڑسٹھ پَیراہن تھے۔
73سو کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور بعض لوگ اور نتنیِم اور تمام اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں بس گئے
اور جب ساتواں مہِینہ آیا تو بنی اِسرائیل اپنے اپنے شہر میں تھے۔
عزرا شرِیعت کی کِتاب پڑھ کر لوگوں کو سُناتا ہے
1اور سب لوگ یک تن ہو کر پانی پھاٹک کے سامنے کے مَیدان میں اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے عزرا فقِیہہ سے عرض کی کہ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب کو جِس کا خُداوند نے اِسرائیل کو حُکم دِیا تھا لائے۔ 2اور ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو عزرا کاہِن تَورَیت کو جماعت کے یعنی مَردوں اور عَورتوں اور اُن سب کے سامنے لے آیا جو سُن کر سمجھ سکتے تھے۔ 3اور وہ اُس میں سے پانی پھاٹک کے سامنے کے مَیدان میں صُبح سے دوپہر تک مَردوں اور عَورتوں اور سبھوں کے آگے جو سمجھ سکتے تھے پڑھتا رہا اور سب لوگ شرِیعت کی کِتاب پر کان لگائے رہے۔
4اور عزرا فقِیہ ایک چوبی مِنبر پر جو اُنہوں نے اِسی کام کے لِئے بنایا تھا کھڑا ہُؤا اور اُس کے پاس متِّتیاؔہ اور سمع اور عنایاؔہ اور اُوریاؔہ اور خِلقیاہ اور معسیاؔہ اُس کے دہنے کھڑے تھے اور اُس کے بائیں فِدایاؔہ اور مِساایل اور ملکیاہ اور حاشُوؔم اور حسبداؔنہ اور زکریاؔہ اور مُسلاّؔم تھے۔
5اور عزرا نے سب لوگوں کے سامنے کِتاب کھولی (کیونکہ وہ سب لوگوں سے اُوپر تھا) اور جب اُس نے اُسے کھولا تو سب لوگ اُٹھ کھڑے ہُوئے۔ 6اور عزرا نے خُداوند خُدایِ عظِیم کو مُبارک کہا
اور سب لوگوں نے اپنے ہاتھ اُٹھا کر جواب دِیا۔ آمِین۔ آمِین۔ اور اُنہوں نے اَوندھے مُنہ زمِین تک جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔
7اور یشُوع اور بانی اور سرِبیاؔہ اور یامِن اور عقُّوؔب اور سبّتی اور ہُودیاؔہ اور معسیاؔہ اور قلِیطا اور عزریاؔہ اور یُوزؔبد اور حنان اور فِلایاؔہ اور لاوی لوگوں کو شرِیعت سمجھاتے گئے اور لوگ اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہے۔ 8اور اُنہوں نے اُس کِتاب یعنی خُدا کی شرِیعت میں سے صاف آواز سے پڑھا۔ پِھر اُس کے معنی بتائے اور اُن کو عِبارت سمجھا دی۔
9اور نحمیاؔہ نے جو حاکِم تھا اور عزرا کاہِن اور فقِیہہ نے اور اُن لاویوں نے جو لوگوں کو سِکھا رہے تھے سب لوگوں سے کہا آج کا دِن خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے مُقدّس ہے۔ نہ غم کرو نہ رو کیونکہ سب لوگ شرِیعت کی باتیں سُن کر رونے لگے تھے۔ 10پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اب جاؤ اور جو موٹا ہے کھاؤ اور جو مِیٹھا ہے پِیو اور جِن کے لِئے کُچھ تیّار نہیں ہُؤا اُن کے پاس بھی بھیجو کیونکہ آج کا دِن ہمارے خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے اور تُم اُداس مت ہو کیونکہ خُداوند کی شادمانی تُمہاری پناہ گاہ ہے۔
11اور لاویوں نے سب لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا خاموش ہو جاؤ کیونکہ آج کا دِن مُقدّس ہے اور غم نہ کرو۔ 12سو سب لوگ کھانے پِینے اور حِصّہ بھیجنے اور بڑی خُوشی کرنے کو چلے گئے کیونکہ وہ اُن باتوں کو جو اُن کے آگے پڑھی گئِیں سمجھے تھے۔
عِیدِ خیام (جھونپڑیوں کی عِید)
13اور دُوسرے دِن سب لوگوں کے آبائی خاندانوں کے سردار اور کاہِن اور لاوی عزرا فقِیہہ کے پاس اِکٹّھے ہُوئے کہ تَورَیت کی باتوں پر دھیان لگائیں۔ 14اور اُن کو شرِیعت میں یہ لِکھا مِلا کہ خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت فرمایا ہے کہ بنی اِسرائیل ساتویں مہِینے کی عِید میں جھونپڑِیوں میں رہا کریں۔ 15اور اپنے سب شہروں میں اور یروشلیِم میں یہ اِعلان اور مُنادی کرائیں کہ پہاڑ پر جا کر زَیتُون کی ڈالِیاں اور جنگلی زَیتُون کی ڈالِیاں اور مِہندی کی ڈالِیاں اور کھجُور کی شاخیں اور گھنے درختوں کی ڈالِیاں جھونپڑیوں کے بنانے کو لاؤ جَیسا لِکھا ہے۔
16سو لوگ جا جا کر اُن کو لائے اور ہر ایک نے اپنے گھر کی چھت پر اور اپنے اِحاطہ میں اور خُدا کے گھر کے صحنوں میں اور پانی پھاٹک کے مَیدان میں اور افرائیمی پھاٹک کے مَیدان میں اپنے لِئے جھونپڑیاں بنائِیں۔ 17اور اُن لوگوں کی ساری جماعت نے جو اسِیری سے پِھر آئے تھے جھونپڑیاں بنائِیں اور اُن ہی جھونپڑیوں میں رہے کیونکہ یشُوع بِن نُون کے دِنوں سے اُس دِن تک بنی اِسرائیل نے اَیسا نہیں کِیا تھا چُنانچہ بُہت بڑی خُوشی ہُوئی۔ 18اور پہلے دِن سے آخِری دِن تک روز بروز اُس نے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور اُنہوں نے سات دِن عِید منائی اور آٹھویں دِن دستُور کے مُوافِق مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا۔
لوگ اپنے گُناہوں کا اِقرار کرتے ہیں
1پِھر اِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور مِٹّی اپنے سر پر ڈال کر اِکٹّھے ہُوئے۔ 2اور اِسرائیل کی نسل کے لوگ سب پردیسِیوں سے الگ ہو گئے اور کھڑے ہو کر اپنے گُناہوں اور اپنے باپ دادا کی خطاؤں کا اِقرار کِیا۔ 3اور اُنہوں نے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک پہر تک خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور دُوسرے پہر میں اِقرار کر کے خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرتے رہے۔
4تب قدمی ایل یشُوع اور بانی اور سبنیاؔہ اور بُنّی اور سرِبیاؔہ اور بانی اور کنعانی نے لاویوں کی سِیڑھیوں پر کھڑے ہو کر بُلند آواز سے خُداوند اپنے خُدا سے فریاد کی۔
5پِھر یشُوع اور قدمی ایل اور بانی اور حسبنیاؔہ اور سرِبیاؔہ اور ہُودیاؔہ اور سبنیاؔہ اور فتحیاہ لاویوں نے کہا
کھڑے ہو جاؤ اور کہو خُداوند ہمارا خُدا ازل سے ابد
تک مُبارک ہے
تیرا جلالی نام مُبارک ہو جو سب حمد و تعرِیف سے بالا
ہے۔
گُناہوں کے اِقرار کی دُعا
6تُو ہی اکیلا خُداوند ہے۔
تُو نے آسمان اور آسمانوں کے آسمان کو اور اُن کے
سارے لشکر کو
اور زمِین کو اور جو کُچھ اُس پر ہے اور سمُندروں کو اور جو
کُچھ اُن میں ہے بنایا
اور تو اُن سبھوں کا پروردِگار ہے اور آسمان کا لشکر تُجھے
سِجدہ کرتا ہے۔
7تُو وہ خُداوند خُدا ہے جِس نے ابرامؔ کو چُن لِیا اور
اُسے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا اور
اُس کا نام ابرہامؔ رکھّا۔
8تُو نے اُس کا دِل اپنے حضُور وفادار پایا
اور کنعانیوں اور حتّیوں اور امُوریوں اور فرِزّیوں اور
یبُوسیوں اور جرجاسیوں کا مُلک دینے کا عہد
اُس سے باندھا تاکہ اُسے اُس کی نسل کو
دے
اور تُو نے اپنے سُخن پُورے کِئے کیونکہ تُو صادِق ہے۔
9اور تُو نے مِصرؔ میں ہمارے باپ دادا کی مُصِیبت
پر نظر کی اور بحرِ قُلزؔم کے کِنارے اُن کی فریاد
سُنی۔
10اور فرِعونؔ اور اُس کے سب نَوکروں اور اُس کے
مُلک کی سب رعیّت پر نِشان اور عجائِب کر
دِکھائے کیونکہ تُو جانتا تھا کہ وہ غرُور کے ساتھ
اُن سے پیش آئے
سو تیرا بڑا نام ہُؤا جَیسا آج ہے۔
11اور تُو نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کِیا اَیسا
کہ وہ سمُندر کے بِیچ سُوکھی زمِین پر ہو کر چلے
اور تُو نے اُن کا پِیچھا کرنے والوں کو گہراؤ میں ڈالا
جَیسا پتّھر سمُندر میں پھینکا جاتا ہے۔
12اور تُو نے دِن کو بادل کے سُتُون میں ہو کر اُن کی
راہنُمائی کی
اور رات کو آگ کے سُتُون میں تاکہ جِس راستے اُن
کو چلنا تھا اُس میں اُن کو رَوشنی مِلے۔
13اور تُو کوہِ سِینا پر اُتر آیا اور تُو نے آسمان پر سے
اُن کے ساتھ باتیں کِیں
اور راست احکام اور سچّے قانُون اور اچھّے آئِین و فرمان
اُن کو دِئے۔
14اور اُن کو اپنے مُقدّس سبت سے واقِف کِیا
اور اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت اُن کو احکام اور آئِین
اور شرِیعت دی۔
15اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سے
روٹی دی
اور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کے
لِئے پانی نِکالا
اور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کو
اُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔
16لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈ
کِیا اور گردن کش بنے
اور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔
17اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِب
کو جو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّا
بلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایک
سردار مُقرّر کِیا
تاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیں
پر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اور
قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے۔
سو تُو نے اُن کو ترک نہ کِیا۔
18پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کر
کہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصرؔ سے
نِکال لایا
اور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔
19تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کو بیابان
میں چھوڑ نہ دِیا۔
دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپر سے دُور نہ ہُؤا
تاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کو
آگ کا سُتُون دُور ہُؤا تاکہ وہ اُن کو روشنی
اور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔
20اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کے
لِئے بخشی
اور منّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاس
بُجھانے کو پانی دِیا۔
21چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتا
رہا۔
وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے۔
نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئے
اور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔
22اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مُملکتیں اور اُمّتیں بخشِیں
جِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹ
دِیا۔
چُنانچہ وہ سِیحُوؔن کے مُلک اور شاہِ حسبوؔن کے مُلک اور
بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِض
ہُوئے۔
23اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی
مانِند کر دِیا
اور اُن کو اُس مُلک میں لایا
جِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہ
جا کر اُس پر قبضہ کریں۔
24سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیا
اور تُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی
کنعانیوں کو مغلُوب کِیا
اور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوں
سمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیں
وَیسا اُن سے کریں۔
25سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروں
اور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھے
مال سے بھرے ہُوئے گھروں
اور کھودے ہُوئے کنُوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوں
اور زَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوں
کے مالِک ہُوئے۔
پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئے
اور تیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔
26تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئے
اور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکا
اور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھے
تاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیا
اور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام
کِئے۔
27اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دِیا
جِنہوں نے اُن کو ستایا
اور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سے فریاد کی
تو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیا
اور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کو چُھڑانے والے دِئے
جِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔
28لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگے
بدکاری کی
اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میں
چھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہے
تَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کی
تو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِق
اُن کو بار بار چُھڑایا۔
29اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کی
طرف اُن کو پھیر لائے
پر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اور تیرے فرمان نہ مانے
بلکہ تیرے اِحکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگر
کوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا)
اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اور
نہ سُنا۔
30تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہا
اور اپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کے
خِلاف گواہی دیتا رہا
تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا
اِس لِئے تُو نے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھ
میں کر دِیا۔
31باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِث
اُن کو نابُود نہ کر دِیا
اور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔
32سو اب اَے ہمارے خُدا بزُرگ
اور قادِر و مُہِیب خُدا
جو عہد و رحمت کو قائِم رکھتا ہے
وہ دُکھ جو ہم پر اور ہمارے بادشاہوں پر اور ہمارے
سرداروں اور ہمارے کاہِنوں پر اور ہمارے
نبِیوں
اور ہمارے باپ دادا پر اور تیرے سب لوگوں پر
اسُور کے بادشاہوں کے زمانہ سے آج تک پڑا ہے
سو تیرے حضُور ہلکا نہ معلُوم ہو۔
33تَو بھی جو کُچھ ہم پر آیا ہے اُس سب میں تُو عادِل ہے
کیونکہ تُو سچّائی سے پیش آیا پر ہم نے شرارت کی۔
34اور ہمارے بادشاہوں اور سرداروں اور ہمارے کاہِنوں
اور باپ دادا نے
نہ تو تیری شرِیعت پر عمل کِیا اور نہ تیرے احکام اور
شہادتوں کو مانا جِن سے تُو اُن کے خِلاف
گواہی دیتا رہا۔
35کیونکہ اُنہوں نے اپنی مُملکت میں اور تیرے بڑے
اِحسان کے وقت جو تُو نے اُن پر کِیا
اور اِس وسِیع اور زرخیز مُلک میں جو تُو نے اُن کے
حوالہ کر دِیا تیری عِبادت نہ کی اور نہ وہ اپنی
بدکارِیوں سے باز آئے۔
36دیکھ آج ہم غُلام ہیں بلکہ اُسی مُلک میں جو تُو نے
ہمارے باپ دادا کو دِیا کہ اُس کا پَھل اور پَیداوار
کھائیں سو دیکھ ہم اُسی میں غُلام ہیں۔
37وہ اپنی کثِیر پَیداوار اُن بادشاہوں کو دیتا ہے
جِن کو تُو نے ہمارے گُناہوں کے سبب سے ہم پر
مُسلّط کِیا ہے
وہ ہمارے جِسموں اور ہماری مواشی پر بھی جَیسا چاہتے
ہیں اِختیار رکھتے ہیں
اور ہم سخت مُصِیبت میں ہیں۔
لوگ ایک مُعاہدہ پر مُہر کرتے ہیں
38اِن سب باتوں کے سبب سے ہم سچّا عہد کرتے اور لِکھ بھی دیتے ہیں اور ہمارے اُمرا اور ہمارے لاوی اور ہمارے کاہِن اُس پر مُہر کرتے ہیں۔
1اور وہ جِنہوں نے مُہر لگائی یہ ہیں نحمیاؔہ بِن حکلیاؔہ حاکِم اور صِدقیاؔہ۔
2سِرایاؔہ عزریاؔہ یرمیاؔہ۔
3فشحُور امریاؔہ ملکیاہ۔
4حطُّوش سبنیاؔہ ملُّوؔک۔
5حارِم مرِیموؔت عبدؔیاہ۔
6دانی ایل جِنّتُوؔن بارُوؔک۔
7مُسلاّؔم ابیاؔہ میامِین۔
8معزیاؔہ بِلجی سمعیاہ یہ کاہِن تھے۔
9اور لاوی یہ تھے۔
یشُوع بِن ازنیاؔہ
بِنوی بنی حنداد میں سے
قدمی ایل۔ 10اور اُن کے بھائی سبنیاؔہ ہُودؔیاہ
قلِیطاہ فِلایاؔہ حنان۔
11مِیکا رحوب حسابیاؔہ۔
12زکُّور سرِبیاؔہ سبنیاؔہ۔
13ہُودؔیاہ بانی بنِینُو۔
14لوگوں کے رئِیس یہ تھے۔
پرعُوؔس پخت موآب
عیلاؔم زتُّو باؔنی۔
15بُنّی عزجاد ببَی۔
16ادُوؔنیاہ بِگوَؔی عدِین۔
17اِطیر حِزقیاؔہ عزُّور۔
18ہُودؔیاہ حاشُوؔم بضَی۔
19خارِیف عنتوت نوبی۔
20مگفِیعاؔس مُسلاّؔم حزِیر۔
21مشیز بیل صدُوؔق یدُّوؔع۔
22فِلطیاؔہ حنان عنایاؔہ۔
23ہُوسیع حننیاؔہ حسُوب۔
24ہلُوحیس فِلحا سوبیق۔
25رحُوؔم حسبناؔہ معسیاؔہ۔
26اخیاہ حنان عنان۔
27ملُوؔک حارِم بعناہ۔
مُعاہدہ
28اور باقی لوگ اور کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور نتنیِم اور سب جو خُدا کی شرِیعت کی خاطِر اَور مُلکوں کی قَوموں سے الگ ہو گئے تھے اور اُن کی بِیویاں اور اُن کے بیٹے اور بیٹیاں غرض جِن میں سمجھ اور عقل تھی۔ 29وہ سب کے سب اپنے بھائی امِیروں کے ساتھ مِل کر لَعنت و قَسم میں شامِل ہُوئے تاکہ خُدا کی شرِیعت پر جو بندۂِ خُدا مُوسیٰ کی معرفت مِلی چلیں اور یہُوواؔہ ہمارے خُداوند کے سب حُکموں اور فرمانوں اور آئِین کو مانیں اور اُن پر عمل کریں۔
30اور ہم اپنی بیٹیاں مُلک کے باشِندوں کو نہ دیں اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹیاں لیں۔
31اور اگر مُلک کے لوگ سبت کے دِن کُچھ مال یا کھانے کی چِیز بیچنے کو لائیں تو ہم سبت کو یا کِسی مُقدّس دِن کو اُن سے مول نہ لیں
اور ساتواں سال اور ہر قرض کا مُطالبہ چھوڑ دیں۔
32اور ہم نے اپنے لِئے قانُون ٹھہرائے کہ اپنے خُدا کے گھر کی خِدمت کے لِئے سال بہ سال مِثقال کا تِیسرا حِصّہ دِیا کریں۔
33یعنی سبتوں اور نئے چاندوں کی نذر کی روٹی اور دائِمی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے اور مُقرّرہ عِیدوں اور مُقدّس چِیزوں اور خطا کی قُربانِیوں کے لِئے کہ اِسرائیل کے واسطے کفّارہ ہو اور اپنے خُدا کے گھر کے سب کاموں کے لِئے۔
34اور ہم نے یعنی کاہِنوں اور لاویوں اور لوگوں نے لکڑی کے ہدئے کی بابت قُرعے ڈالے تاکہ اُسے اپنے خُدا کے گھر میں باپ دادا کے گھرانوں کے مُطابِق مُقرّرہ وقتوں پر سال بہ سال خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر جلانے کو لایا کریں جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے۔
35اور سال بہ سال اپنی اپنی زمِین کے پہلے پَھل اور سب درختوں کے سب میووں میں سے پہلے پَھل خُداوند کے گھر میں لائیں۔
36اور جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو اور اپنی مواشی یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھے بچّوں کو اپنے خُدا کے گھر میں کاہِنوں کے پاس جو ہمارے خُدا کے گھر میں خِدمت کرتے ہیں لائیں۔
37اور اپنے گُوندھے ہُوئے آٹے اور اپنی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیوں اور سب درختوں کے میووں اور مَے اور تیل میں سے پہلے پَھل کو اپنے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں میں کاہِنوں کے پاس
اور اپنے کھیت کی دَہ یکی لاویوں کے پاس لایا کریں کیونکہ لاوی سب شہروں میں جہاں ہم کاشت کاری کرتے ہیں دسواں حِصّہ لیتے ہیں۔ 38اور جب لاوی دَہ یکی لیں تو کوئی کاہِن جو ہارُونؔ کی اَولاد سے ہو لاویوں کے ساتھ ہو اور لاوی دَہ یکیوں کا دسواں حِصّہ ہمارے خُدا کے بَیت المال کی کوٹھرِیوں میں لائیں۔ 39کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی لاوی اناج اور مَے اور تیل کی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں اُن کوٹھریوں میں لایا کریں گے جہاں مقدِس کے ظرُوف اور خِدمت گُذار کاہِن اور دربان اور گانے والے ہیں
اور ہم اپنے خُدا کے گھر کو نہیں چھوڑیں گے۔
یروشلیِم میں بسنے والے
1اور لوگوں کے سردار یروشلیِم میں رہتے تھے اور باقی لوگوں نے قُرعے ڈالے کہ ہر دس شخصوں میں سے ایک کو شہرِ مُقدّس یروشلیِم میں بسنے کے لِئے لائیں اور نَو باقی شہروں میں رہیں۔ 2اور لوگوں نے اُن سب آدمیوں کو جِنہوں نے خُوشی سے اپنے آپ کو یروشلیِم میں بسنے کے لِئے پیش کِیا دُعا دی۔ 3اُس صُوبہ کے سردار جو یروشلیِم میں آ بسے یہ ہیں
(پر یہُوداؔہ کے شہروں میں ہر ایک اپنے شہر میں اپنی ہی مِلکِیّت میں رہتا تھا یعنی اہلِ اِسرائیل اور کاہِن اور لاوی اور نتنیِم اور سُلیماؔن کے مُلازِموں کی اولاد)۔
4اور یروشلیِم میں کُچھ بنی یہُوداؔہ اور کُچھ بنی بِنیمِین رہتے تھے۔ بنی یہُوداؔہ میں سے عتایاؔہ بِن عُزّیاہ بِن زکریاؔہ بِن امریاؔہ بِن سفطیاؔہ بِن مہلل ایل بنی فارص میں سے۔
5اور معسیاؔہ بِن بارُوؔک بِن کل حوزؔہ بِن حزایاؔہ بِن عدایاؔہ بِن یُویرِؔیب بِن زکرؔیاہ بِن شِلوؔنی۔
6سب بنی فارص جو یروشلیِم میں بسے چار سَو اڑسٹھ سُورما تھے۔
7اور یہ بنی بِنیمِین ہیں
سلُّو بِن مُسلاّؔم بِن یوئید بِن فِداؔیاہ بِن قُولایاؔہ بِن معسیاؔہ بِن ایتی ایل بِن یسعیاہ۔
8پِھر جبّی سلَّی
اور نَو سَو اٹّھائِیس آدمی۔ 9اور یُوایل بِن زِکرؔی اُن کا ناظِم تھا اور یہُوداؔہ بِن ہسّنُوؔہ شہر کے حاکِم کا نائِب تھا۔
10کاہِنوں میں سے
یدعیاؔہ بِن یُویرِؔیب اور یاکِین۔
11شِرایاؔہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّؔم بِن صدُوؔق بِن مِرایوؔت بِن اخِیطوؔب خُدا کے گھر کا ناظِم۔ 12اور اُن کے بھائی جو ہَیکل میں کام کرتے تھے آٹھ سَو بائِیس
اور عدایاؔہ بِن یروحاؔم بِن فِللیاؔہ بِن امضی بِن زکرؔیاہ بِن فشحُور بِن ملکیاہ۔ 13اور اُس کے بھائی آبائی خاندانوں کے رئِیس دو سَو بیالِیس
اور امشَی بِن عزرایل بِن اخسَی بِن مسِلّیموؔت بِن اِمّیر۔
14اور اُن کے بھائی زبردست سُورما ایک سَو اٹّھائِیس اور اُن کا سردار زبدی ایل بِن ہجّدُوؔلیِم تھا۔ 15اور لاویوں میں سے
سمعیاؔہ بِن حسُوب بِن عزرِؔیقام بِن حسبیاؔہ بِن بُنّی۔
16اور سبّتَی اور یُوزؔباد لاویوں کے رئِیسوں میں سے خُدا کے گھر کے باہر کے کام پر مُقرّر تھے۔
17اور متّنیاہ بِن مِیکا بِن زبدؔی بِن آسف سردار تھا جو دُعا کے وقت شُکرگُذاری شرُوع کرنے میں پیشوا تھا
اور بقبُوقیاؔہ اُس کے بھائیوں میں سے دُوسرے درجہ پر تھا
اور عبدا بِن سمُّوع بِن جلال بِن یدُوتُوؔن۔
18مُقدّس شہر میں کُل دو سَو چَوراسی لاوی تھے۔ 19اور دربان
عقُّوب اور طلمُوؔن اور اُن کے بھائی جو پھاٹکوں کی نِگہبانی کرتے تھے ایک سَو بہتّر تھے۔
20اور اِسرائیلِیوں اور کاہِنوں اور لاویوں کے باقی لوگ یہُوداؔہ کے سب شہروں میں اپنی اپنی ملکِیّت میں رہتے تھے۔ 21پر نتنیِم عوفل میں بسے ہُوئے تھے اور ضِیحا اور جِسفا نتنیِم پر مُقرّر تھے۔
22اور عُزّی بِن بانی بِن حسبیاؔہ بِن متّنیاؔہ بِن مِیکا جو آسف کی اَولاد یعنی گانے والوں میں سے تھا یروشلیِم میں اُن لاویوں کا ناظِم تھا جو خُدا کے گھر کے کام پر مُقرّر تھے۔ 23کیونکہ اُن کی بابت بادشاہ کی طرف سے حُکم ہو چُکا تھا اور گانے والوں کے لِئے ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق مُقرّرہ رسد تھی۔
24اور فتحیاؔہ بِن مشیزِ بیل جو زارح بِن یہُوداؔہ کی اَولاد میں سے تھا رعیّت کی سب مُعاملات کے لِئے بادشاہ کے حضُور رہتا تھا۔
دُوسرے شہروں اور قصبوں میں بسنے والے لوگ
25رہے گاؤں اور اُن کے کھیت سو بنی یہُوداؔہ میں سے کُچھ لوگ قریت اربع اور اُس کے قصبوں میں اور دِیبوؔن اور اُس کے قصبوں میں اور یقبضی ایل اور اُس کے گاؤں میں رہتے تھے۔ 26اور یشُوع اور مولاؔدہ اور بَیت فلط میں۔ 27اور حصرسوعال اور بیرسبع اور اُس کے قصبوں میں۔ 28اور صِقلاؔج اور مقُوناہ اور اُس کے قصبوں میں۔ 29اور عَین رِمّون اور صارعاؔہ اور یارموؔت میں۔ 30زانواح عدُلاّؔم اور اُن کے گاؤں میں۔ لکِیس اور اُس کے کھیتوں میں عزیقہ اور اُس کے قصبوں میں یُوں وہ بیرسبع سے ہِنّوؔم کی وادی تک ڈیروں میں رہتے تھے۔
31اور بنی بِنیمِین بھی جِبع سے لے کر آگے مِکماؔس اور عیّاہ اور بَیت ایل اور اُس کے قصبوں میں۔ 32اور عنتوت اور نُوب اور عننیاؔہ۔ 33اور حاصُور اور رامہ اور جِتّیم۔ 34اور حادِید اور ضبوعیِم اور نبلاّؔط۔ 35اور لُود اور اونو یعنی کاریگروں کی وادی میں رہتے تھے۔ 36اور لاویوں میں سے بعض فرِیق جو یہُوداؔہ میں تھے وہ بِنیمِین سے مِل گئے۔
کاہِنوں اور لاویوں کی فہرِست
1وہ کاہِن اور لاوی جو زرُبّابل بِن سالتی ایل اور یشُوع کے ساتھ گئے سو یہ ہیں۔
سِرایاؔہ۔ یِرمیاؔہ عزرا۔
2امریاؔہ ملُّوؔک حطُّوش۔
3سِکنیاؔہ رحُوؔم مرِیموؔت۔
4عِدُّو جنّتو ابیاؔہ۔
5میامِین معدیاؔہ بِلجہ۔
6سمعیاؔہ اور یُویرِؔیب یدعیاؔہ۔
7سلُّو عمُوؔق خِلقیاہ یدعیاؔہ۔
یہ یشُوع کے دِنوں میں کاہِنوں اور اُن کے بھائیوں کے سردار تھے۔ 8اور لاوی یہ تھے۔
یشُوع بِنوی قدمی اؔیل سربیاؔہ یہُوداؔہ اور متّنیاؔہ جو اپنے
بھائیوں سمیت شُکرگُذاری پر مُقرّر تھا۔
9اور اُن کے بھائی بقبُوقیاؔہ اور عُنّو اُن کے سامنے اپنے اپنے پہرے پر مُقرّر تھے۔
سردار کاہِن یشُوع کی نسل
10اور یشُوع سے یُویقیِم پَیدا ہُؤا اور یُویقیِم سے اِلیاسِب پَیدا ہُؤا اور اِلیاسِب سے یدُّوع پَیدا ہُؤا۔ 11اور یُویدؔع سے یُونتن پَیدا ہُؤا اور یُونتن سے یدُّوؔع پَیدا ہُؤا۔
کاہِنوں کے آبائی خاندانوں کے سردار
12اور یُویقیِم کے دِنوں میں یہ کاہِن آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔
سرایاؔہ سے مرایاؔہ
یرمیاؔہ سے حننیاؔہ۔
13عزرا سے مُسلاّؔم۔
امریاؔہ سے یہُوحناؔن۔
14ملکُو سے یُونتن
سبنیاؔہ سے یُوسفؔ۔
15حارِم سے عدنا۔
مِرایوؔت سے خلقَی۔
16عِدُّو سے زکرؔیاہ
جنّتوؔن سے مُسلاّؔم۔
17ابیاؔہ سے زِکرؔی
مِنیمِین سے
مَوعدؔیاہ سے فِلطی۔
18بِلجہ سے سمُّوؔع۔
سمعیاؔہ سے یہُونتن۔
19یُویرِؔیب سے متّنی
یدعیاؔہ سے عُزّی۔
20سلّی سے قَلّی۔
عمُوق سے عِبر۔
21خِلقیاہ سے حسبیاؔہ۔
یدعیاؔہ سے نتنی ایل۔
کاہِنوں اور لاویوں کے گھرانوں کا اِندراج
22اِلیاؔسِب اور یُویدؔع اور یُوحناؔن اور یدُّوؔع کے دِنوں میں لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار لِکھے جاتے تھے اور کاہِنوں کے دارا فارسی کی سلطنت میں۔
23بنی لاوی کے آبائی خاندانوں کے سردار یُوحناؔن بِن اِلیاسِب کے دِنوں تک توارِیخ کی کِتاب میں لِکھے جاتے تھے۔
ہَیکل میں فرائض کی تَفویض
24اور لاویوں کے رئِیس حسبیاؔہ سیربیاؔہ اور یشُوع بِن قدمی ایل اپنے بھائیوں سمیت آمنے سامنے باری باری سے مَردِ خُدا داؤُد کے حُکم کے مُطابِق حمد اور شُکرگُذاری کے لِئے مُقرّر تھے۔
25متّنیاؔہ اور بقبُوقیاؔہ اور عبدؔیاہ اور مُسلاّؔم اور طلمُوؔن اور عقُّوب دربان تھے جو پھاٹکوں کے مخزنوں کے پاس پہرا دیتے تھے۔
26یہ یُویقیِم بِن یشُوع بِن یُوصدؔق کے دِنوں میں اور نحمیاؔہ حاکِم اور عزرا کاہِن اور فقِیہہ کے دِنوں میں تھے۔
نحمیاہ شہر کی فصِیل کی مخصُوصیّت کرتا ہے
27اور یروشلیِم کی شہر پناہ کی تقدِیس کے وقت اُنہوں نے لاویوں کو اُن کی سب جگہوں سے ڈُھونڈ نِکالا کہ اُن کو یروشلیِم میں لائیں تاکہ وہ خُوشی خُوشی جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ شُکرگُذاری کر کے اور گا کر تقدِیس کریں۔ 28سو گانے والوں کی نسل کے لوگ یروشلیِم کی گِردونواح کے مَیدان سے اور نطوفاتیوں کے دیہات سے۔ 29اور بَیت الجِلجاؔل سے بھی اور جبِع اور عزماوؔت کے کھیتوں سے اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ گانے والوں نے یروشلیِم کے گِرداگِرد اپنے لِئے دیہات بنا لِئے تھے۔ 30اور کاہِنوں اور لاویوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا اور اُنہوں نے لوگوں کو اور پھاٹکوں کو اور شہر پناہ کو پاک کِیا۔
31تب مَیں یہُوداؔہ کے امِیروں کو دِیوار پر لایا اور مَیں نے دو بڑے غول مُقرّر کِئے جو حمد کرتے ہُوئے جلُوس میں نِکلے۔
ایک اُن میں سے دہنے ہاتھ کی طرف دِیوار کے اُوپر اُوپر سے کُوڑے کے پھاٹک کی طرف گیا۔ 32اور یہ اُن کے پِیچھے پِیچھے گئے یعنی ہُوسعیاؔہ اور یہُوداؔہ کے آدھے سردار۔ 33عزریاؔہ عزرا اور مُسلاّؔم۔ 34یہُوداؔہ اور بِنیمِین اور سمعیاؔہ اور یِرمیاؔہ۔ 35اور کُچھ کاہِن زادے نرسِنگے لِئے ہُوئے یعنی زکریاؔہ بِن یُونتن بِن سمعیاؔہ بِن متّنیاؔہ بِن مِیکاؔیاہ بِن زکُّور بِن آسف۔ 36اور اُس کے بھائی سمعیاؔہ اور عزراؔیل۔ مِللَی۔ جِللَی۔ ماعَی۔ نتنی ایل اور یہُوداؔہ اور حنانی مَردِ خُدا داؤُد کے باجوں کو لِئے ہُوئے جاتے تھے اور عزُرا فقِیہہ اُن کے آگے آگے تھا۔ 37اور وہ چشمہ پھاٹک سے ہو کر سِیدھے آگے گئے اور داؤُد کے شہر کی سِیڑھیوں پر چڑھ کر شہر پناہ کی اُونچائی پر پُہنچے اور داؤُد کے محلّ کے اُوپر ہو کر پانی پھاٹک تک مشرِق کی طرف گئے۔
38اور شُکرگُذاری کرنے والوں کا دُوسرا غول اور اُن کے پِیچھے پِیچھے مَیں اور آدھے لوگ اُن سے مِلنے کو دِیوار پر تنُوروں کے بُرج کے اُوپر چَوڑی دِیوار تک۔ 39اور اِفرائیمی پھاٹک کے اُوپر پُرانے پھاٹک اور مچھلی پھاٹک اور حنن ایل کے بُرج اور ہمّیاؔہ کے بُرج پر سے ہوتے ہُوئے بھیڑ پھاٹک تک گئے اور پہرے والوں کے پھاٹک پر کھڑے ہو گئے۔
40سو شُکرگُذاری کرنے والوں کے دونوں غول
اور مَیں اور میرے ساتھ آدھے حاکِم خُدا کے گھر میں کھڑے ہو گئے۔ 41اور کاہِن الِیاقِیم معسیاؔہ مِنیمِین مِیکاؔیاہ الیوعینی زکرؔیاہ حننیاؔہ نرسِنگے لِئے ہُوئے تھے۔ 42اور معسیاؔہ اور سمعیاؔہ اور الِیعزؔر اور عُزّی اور یہُوحناؔن اور ملکیاہ اور عیلاؔم اور عزر اپنے سردار گانے والے اِزرخیاؔہ کے ساتھ بُلند آواز سے گاتے تھے۔
43اور اُس دِن اُنہوں نے بُہت سی قُربانِیاں چڑھائِیں اور خُوشی کی کیونکہ خُدا نے اَیسی خُوشی اُن کو بخشی کہ وہ نِہایت شادمان ہُوئے اور عَورتوں اور بچّوں نے بھی خُوشی منائی سو یروشلیِم کی خُوشی کی آواز دُور تک سُنائی دیتی تھی۔
ہَیکل میں عِبادت کے اِنتظامات
44اُسی دِن لوگ خزانہ کی اور اُٹھائی ہُوئی قُربانیوں اور پہلے پَھلوں اور دَہ یکیوں کی کوٹھریوں پر مُقرّر ہُوئے تاکہ اُن میں شہر شہر کے کھیتوں کے مُطابِق جو حِصّے کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے شرع کے مُطابِق مُقرّر ہُوئے اُن کو جمع کریں کیونکہ بنی یہُوداؔہ کاہِنوں اور لاویوں کے سبب سے جو حاضِر رہتے تھے خُوش تھے۔ 45سو وہ اپنے خُدا کے اِنتظام اور طہارت کے اِنتظام کی نِگرانی کرتے رہے اور گانے والوں اور دربانوں نے بھی داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیماؔن کے حُکم کے مُطابِق اَیسا ہی کِیا۔ 46کیونکہ قدِیم زمانہ سے داؤُد اور آسف کے دِنوں میں ایک سردار مُغنّی ہوتا تھا اور خُدا کی حمد اور شُکر کے گِیت گائے جاتے تھے۔ 47اور تمام اِسرائیل زرُبّابل کے اور نحمیاؔہ کے دِنوں میں ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق گانے والوں اور دربانوں کے حِصّے دیتے تھے۔ یُوں وہ لاوِیوں کے لِئے چِیزیں مخصُوص کرتے اور لاوی بنی ہارُون کے لِئے مخصُوص کرتے تھے۔
غَیراقَوام سے علیٰحدگی
1اُس دِن اُنہوں نے لوگوں کو مُوسیٰ کی کِتاب میں سے پڑھ کر سُنایا اور اُس میں یہ لِکھا مِلا کہ عمُّونی اور موآبی خُدا کی جماعت میں کبھی نہ آنے پائیں۔ 2اِس لِئے کہ وہ روٹی اور پانی لے کر بنی اِسرائیل کے اِستِقبال کو نہ نِکلے بلکہ بلعاؔم کو اُن کے خِلاف اُجرت پر بُلایا تاکہ اُن پر لَعنت کرے پر ہمارے خُدا نے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا۔ 3اور اَیسا ہُؤا کہ شرِیعت کو سُن کر اُنہوں نے ساری مِلی جُلی بِھیڑ کو اِسرائیل سے جُدا کر دِیا۔
نحمیاہ کی اصلاحات
4اِس سے پہلے اِلیاسِب کاہِن نے جو ہمارے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں کا مُختار تھا طُوبیاؔہ کا رِشتہ دار ہونے کی وجہ سے۔ 5اُس کے لِئے ایک بڑی کوٹھری تیّار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قُربانِیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اور مَے کی اور تیل کی دَہ یکِیاں جو حُکم کے مُطابِق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تِھیں اور کاہِنوں کے لِئے اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں بھی رکھّی جاتی تِھیں۔ 6پر اِن ایّام میں مَیں یروشلیِم میں نہ تھا کیونکہ شاہِ بابل ارتخششتا کے بتّیِسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کُچھ دِنوں کے بعد مَیں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔ 7اور مَیں یروشلیِم میں آیا اور معلُوم کِیا کہ خُدا کے گھر کے صحنوں میں طُوبیاؔہ کے واسطے ایک کوٹھری تیّار کرنے سے الِیاسِب نے کَیسی خرابی کی ہے۔ 8اِس سے مَیں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اِس لِئے مَیں نے طُوبیاؔہ کے سب خانگی سامان کو اُس کوٹھری سے باہر پھینک دِیا۔ 9پِھر مَیں نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کوٹھرِیوں کو صاف کِیا اور مَیں خُدا کے گھر کے برتنوں اور نذر کی قُربانیوں اور لُبان کو پِھر وہِیں لے آیا۔
10پِھر مُجھے معلُوم ہُؤا کہ لاویوں کے حِصّے اُن کو نہیں دِئے گئے اِس لِئے خِدمت گُذار لاوی اور گانے والے اپنے اپنے کھیت کو بھاگ گئے ہیں۔ 11تب مَیں نے حاکِموں سے جھگڑ کر کہا کہ خُدا کا گھر کیوں چھوڑ دِیا گیا ہے؟ اور مَیں نے اُن کو اِکٹّھا کر کے اُن کو اُن کی جگہ پر مُقرّر کِیا۔ 12تب سب اہلِ یہُوداؔہ نے اناج اور مَے اور تیل کا دسواں حِصّہ خزانوں میں داخِل کِیا۔ 13اور مَیں نے سلمیاؔہ کاہِن اور صدُوؔق فقِیہہ اور لاویوں میں سے فِدایاؔہ کو خزانوں کے خزانچی مُقرّر کِیا اور حنان بِن زکُّور بِن متّنیاؔہ اُن کے ساتھ تھا کیونکہ وہ دِیانت دار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا اُن کا کام تھا۔
14اَے میرے خُدا اِس کے لِئے مُجھے یاد کر اور میرے نیک کاموں کو جو مَیں نے اپنے خُدا کے گھر اور اُس کی رسُوم کے لِئے کِئے مِٹا نہ ڈال۔
15اُن ہی دِنوں میں مَیں نے یہُوداؔہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دِن حَوضوں میں پاؤں سے انگُور کُچل رہے تھے اور پُولے لا کر اُن کو گدھوں پر لادتے تھے۔ اِسی طرح مَے اور انگُور اور انجِیر اور ہر قِسم کے بوجھ سبت کو یروشلیِم میں لاتے تھے اور جِس دِن وہ کھانے کی چِیزیں بیچنے لگے مَیں نے اُن کو ٹوکا۔ 16اور وہاں صُور کے لوگ بھی رہتے تھے جو مچھلی اور ہر طرح کا سامان لا کر سبت کے دِن یروشلیِم میں یہُوداؔہ کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔ 17تب مَیں نے یہُوداؔہ کے اُمرا سے جھگڑ کر کہا یہ کیا بُرا کام ہے جو تُم کرتے اور سبت کے دِن کی بے حُرمتی کرتے ہو؟ 18کیا تُمہارے باپ دادا نے اَیسا ہی نہیں کِیا اور کیا ہمارا خُدا ہم پر اور اِس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا؟ تَو بھی تُم سبت کی بے حُرمتی کر کے اِسرائیل پر زِیادہ غضب لاتے ہو۔
19سو جب سبت سے پہلے یروشلیِم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیرا ہونے لگا تو مَیں نے حُکم دِیا کہ پھاٹک بند کر دِئے جائیں اور حُکم دے دِیا کہ جب تک سبت گُذر نہ جائے وہ نہ کُھلیں اور مَیں نے اپنے چند نَوکروں کو پھاٹکوں پر رکھّا کہ سبت کے دِن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔ 20سو بیوپاری اور طرح طرح کے مال کے بیچنے والے ایک یا دو بار یروشلیِم کے باہر ٹِکے۔ 21تب مَیں نے اُن کو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تُم دِیوار کے نزدِیک کیوں ٹِک جاتے ہو؟ اگر پِھر اَیسا کِیا تو مَیں تُم کو گرِفتار کر لُوں گا۔ اُس وقت سے وہ سبت کو پِھر نہ آئے۔ 22اور مَیں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ اپنے آپ کو پاک کریں اور سبت کے دِن کی تقدِیس کی غرض سے آ کر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں۔
اَے میرے خُدا اِسے بھی میرے حق میں یاد کر اور اپنی بڑی رحمت کے مُطابِق مُجھ پر ترس کھا۔
23اُن ہی دِنوں میں مَیں نے اُن یہُودیوں کو بھی دیکھا جِنہوں نے اشدُودی اور عمُّونی اور موآبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔ 24اور اُن کے بچّوں کی زُبان آدھی اشدُودی تھی اور وہ یہُودی زُبان میں بات نہیں کر سکتے تھے بلکہ ہر قَوم کی بولی کے مُطابِق بولتے تھے۔ 25سو مَیں نے اُن سے جھگڑ کر اُن کو لَعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُن کے بال نوچ ڈالے اور اُن کو خُدا کی قَسم کِھلائی کہ تُم اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اور نہ اپنے لِئے اُن کی بیٹیاں لینا۔ 26کیا شاہِ اِسرائیل سُلیماؔن نے اِن باتوں سے گُناہ نہیں کِیا؟ اگرچہ اکثر قَوموں میں اُس کی مانِند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خُدا کا پِیارا تھا اور خُدا نے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تَو بھی اجنبی عَورتوں نے اُسے بھی گُناہ میں پھنسایا۔ 27سو کیا ہم تُمہاری سُن کر اَیسی بڑی بُرائی کریں کہ اجنبی عَورتوں کو بیاہ کر اپنے خُدا کا گُناہ کریں؟
28اور اِلیاسِب سردار کاہِن کے بیٹے یُویدؔع کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا حُورونی سنبلّط کا داماد تھا اِس لِئے مَیں نے اُس کو اپنے پاس سے بھگا دِیا۔
29اَے میرے خُدا اُن کو یاد کر اِس لِئے کہ اُنہوں نے کہانت کو اور کہانت اور لاویوں کے عہد کو ناپاک کِیا ہے۔
30یُوں ہی مَیں نے اُن کو کُل اجنبیوں سے پاک کِیا اور کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے اُن کی خِدمت کے مُطابِق۔ 31اور مُقرّرہ وقتوں پر لکڑی کے ہدئے اور پہلے پَھلوں کے لِئے حلقے مُقرّر کر دِئے۔
اَے میرے خُدا بھلائی کے لِئے مُجھے یاد کر۔