Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

گِنتی


اِسرائیلیوں کی پہلی مردم شُماری
1بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصرؔ سے نِکل آنے کے دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو سِیناؔ کے بیابان میں خُداوند نے خَیمۂِ اِجتماع میں مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2تُم ایک ایک مَرد کا نام لے لے کر گِنو اور اُن کے ناموں کی تعداد سے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کی مردم شُماری کا حِساب اُن کے قبِیلوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق کرو۔ 3بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے جِتنے اِسرائیلی جنگ کرنے کے قابِل ہوں اُن سبھوں کے الگ الگ دَلوں کو تُو اور ہارُونؔ دونوں مِل کر گِن ڈالو۔ 4اور ہر قبِیلہ سے ایک ایک آدمی جو اپنے آبائی خاندان کا سردار ہے تُمہارے ساتھ ہو۔ 5اور جو آدمی تُمہارے ساتھ ہوں گے اُن کے نام یہ ہیں
رُوبِنؔ کے قبِیلہ سے الِیصُورؔ بِن شدِیُورؔ۔
6شمعُوؔن کے قبِیلہ سے سلُومی ایلؔ بِن صُورؔی شدّی۔
7یہُوداؔہ کے قبِیلہ سے نحسوؔن بِن عِمّیندابؔ۔
8اِشکارؔ کے قبِیلہ سے نتنی ایلؔ بِن ضُغرؔ۔
9زبُولُونؔ کے قبِیلہ سے الِیاؔب بِن حیلوؔن۔
10یُوسفؔ کی نسل میں سے اِفرائِیمؔ کے قبِیلہ کا الِیسمعؔ
بِن عِمّیہُودؔ
اور منَسّیؔ کے قبِیلہ کا جملی ایلؔ بِن فداؔہصُور۔
11بِنیمِینؔ کے قبِیلہ سے اَبِدانؔ بِن جِدؔعُونی۔
12دانؔ کے قبِیلہ سے اخیعزرؔ بِن عِمّیشدّؔی۔
13آشرؔ کے قبِیلہ سے فجعی ایلؔ بِن عکرانؔ۔
14جدؔ کے قبِیلہ سے الیاسفؔ بِن دعُوایلؔ۔
15نفتالیؔ کے قبِیلہ سے اخِیرؔع بِن عیناؔن۔
16یِہی اشخاص جو اپنے آبائی قبِیلوں کے رئِیس اور بنی اِسرائیل میں ہزاروں کے سردار تھے جماعت میں سے بُلائے گئے۔ 17اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے اِن اشخاص کو جِن کے نام مذکُور ہیں اپنے ساتھ لِیا۔ 18اور اُنہوں نے دُوسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو ساری جماعت کو جمع کِیا اور اِن لوگوں نے بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے سب آدمِیوں کا شُمار کروا کے اپنے اپنے قبِیلہ اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنا اپنا حسب و نسب لِکھوایا۔ 19سو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے اُن کو دشتِ سِینا ؔمیں گِنا۔
20اور اِسرائیلؔ کے پہلوٹھے رُوبنؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنے نام سے گِنا گیا۔ 21سو رُوبنؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چھیالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
22اور شمعُوؔن کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنے نام سے گِنا گیا۔ 23سو شمعُوؔن کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ اُنسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔
24اور جدؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 25سو جدؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ پَینتالِیس ہزار چھ سَو پچاس تھے۔
26اور یہُوداؔہ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 27سو یہُوداؔہ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چوہتّر ہزار چھ سَو تھے۔
28اور اِشکارؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 29سو اِشکارؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چوّن ہزار چار سَو تھے۔
30اور زبُولُونؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 31سو زبُولُونؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ ستّاون ہزار چار سَو تھے۔
32اور یُوسفؔ کی اَولاد یعنی اِفرائِیمؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 33سو اِفرائِیمؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
34اور منَسّیؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 35سو منَسّیؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ بتِّیس ہزار دو سَو تھے۔
36اور بِنیمِین ؔکی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 37سو بِنیمِینؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ پَینتِیس ہزار چار سَو تھے۔
38اور دانؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 39سو دانؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ باسٹھ ہزار سات سَو تھے۔
40اور آشرؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 41سو آشرؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ اِکتالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
42اور نفتالیؔ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 43سو نفتالیؔ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔
44یِہی وہ لوگ ہیں جو گِنے گئے۔ اِن ہی کو مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور بنی اِسرائیل کے بارہ رئِیسوں نے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے سردار تھے گِنا۔ 45سو بنی اِسرائیل میں سے جِتنے آدمی بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے اور جنگ کرنے کے قابِل تھے وہ سب گِنے گئے۔ 46اور اُن سبھوں کا شُمار چھ لاکھ تِین ہزار پانچ سو پچاس تھا۔
47پر لاویؔ اپنے آبائی قبِیلہ کے مُطابِق اُن کے ساتھ گِنے نہیں گئے۔ 48کیونکہ خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا تھا کہ 49تُو لاوِیوں کے قبِیلہ کو نہ گِننا اور نہ بنی اِسرائیل کے شُمار میں اُن کا شُمار داخِل کرنا۔ 50بلکہ تُو لاوِیوں کو شہادت کے مسکن اور اُس کے سب ظُروف اور اُس کے سب لوازِم کے مُتولّی مُقرّر کرنا۔ وُہی مسکن اور اُس کے سب ظُروف کو اُٹھایا کریں اور وُہی اُس میں خِدمت بھی کریں اور مسکن کے آس پاس وُہی اپنے ڈیرے لگایا کریں۔ 51اور جب مسکن کو آگے روانہ کرنے کا وقت ہو تو لاویؔ اُسے اُتاریں اور جب مسکن کو لگانے کا وقت ہو تو لاویؔ اُسے کھڑا کریں اور اگر کوئی اجنبی شخص اُس کے نزدِیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔ 52اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے دَل کے مُطابِق اپنی اپنی چھاؤنی اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اپنے اپنے ڈیرے ڈالیں۔ 53لیکن لاویؔ شہادت کے مسکن کے گِرداگِرد ڈیرے لگائیں تاکہ بنی اِسرائیل کی جماعت پر غضب نہ ہو اور لاویؔ ہی شہادت کے مسکن کی نِگہبانی کریں۔ 54چُنانچہ بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
خَیمہ گاہ میں قبِیلوں کی ترتِیب
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل اپنے اپنے ڈیرے اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اور اپنے اپنے آبائی خاندان کے عَلم کے ساتھ خَیمۂِ اِجتماع کے مُقابِل اور اُس کے گِرداگِرد لگائیں۔
3اور جو مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے اپنے ڈیرے اپنے دَلوں کے مُطابِق لگائیں وہ یہُوداؔہ کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور عِمّینداؔب کا بیٹا نحسوؔن بنی یہُوداؔہ کا سردار ہو۔ 4اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ سب چوہتّر ہزار چھ سَو تھے۔ 5اور اِن کے قرِیب اِشکارؔ کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے ڈالیں اور ضُغرؔ کا بیٹا نتنی ایلؔ بنی اِشکارؔ کا سردار ہو۔ 6اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے چوّن ہزار چار سَو تھے۔ 7پِھر زبُولُونؔ کا قبِیلہ ہو اور حیلوؔن کا بیٹا الِیاؔب بنی زبُولُونؔ کا سردار ہو۔ 8اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ ستّاون ہزار چار سَو تھے۔ 9سو جِتنے یہُوداؔہ کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ چھیاسی ہزار چار سَو تھے۔
پہلے یِہی کُوچ کِیا کریں۔
10اور جنُوب کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق رُوبنؔ کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور شدِیُورؔ کا بیٹا اِلیصُورؔ بنی رُوبنؔ کا سردار ہو۔ 11اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ چھیالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔ 12اور اِن کے قریب شمعُوؔن کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے ڈالیں اور صُوریؔ شدّی کا بیٹا سلُومی ایلؔ بنی شمعُونؔ کا سردار ہو۔ 13اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ اُنسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔ 14پِھر جدؔ کا قبِیلہ ہو اور رعوایلؔ کا بیٹا اِلیاسفؔ بنی جدؔ کا سردار ہو۔ 15اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ پینتالِیس ہزار چھ سَو پچاس تھے۔ 16سو جِتنے رُوبنؔ کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ اِکّاون ہزار چار سَو پچاس تھے۔
کُوچ کے وقت دُوسری نَوبت اِن لوگوں کی ہو۔
17پِھر خَیمۂِ اِجتماع مع لاوِیوں کی چھاؤنی کے جو اَور چھاؤنیوں کے بِیچ میں ہو گی آگے جائے اور جِس طرح سے لاوی ڈیرے لگائیں اُسی طرح سے وہ اپنی اپنی جگہ اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس پاس چلیں۔
18اور مغرِب کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق اِفرائِیمؔ کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں۔ اور عِمّیہُودؔ کا بیٹا الِیسمعؔ بنی اِفرائِیمؔ کا سردار ہو۔ 19اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔ 20اور اِن کے قریب منَسّیؔ کا قبِیلہ ہو اور فداؔہصُوؔر کا بیٹا جَملی ایلؔ بنی منَسّیؔ کا سردار ہو۔ 21اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے بتِّیس ہزار دو سَو تھے۔ 22پِھر بِنیمِینؔ کا قبِیلہ ہو اور جدؔعُونی کا بیٹا اَبِدانؔ بنی بِنیمِینؔ کا سردار ہو۔ 23اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ پَینتِیس ہزار چار سَو تھے۔ 24سو جِتنے اِفرائِیمؔ کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ آٹھ ہزار ایک سَو تھے۔
کُوچ کے وقت تِیسری نَوبت اِن لوگوں کی ہو۔
25اور شِمال کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق دان کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور عِمّیشدّؔی کا بیٹا اخیعزرؔ بنی دانؔ کا سردار ہو۔ 26اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ باسٹھ ہزار سات سَو تھے۔ 27اِن کے قریب آشرؔ کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے لگائیں اور عکراؔن کا بیٹا فجعی ایلؔ بنی آشرؔ کا سردار ہو۔ 28اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ اِکتالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔ 29پِھر نفتالیؔ کا قبِیلہ ہو اور عینانؔ کا بیٹا اَخیرؔع بنی نفتالیؔ کا سردار ہو۔ 30اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔ 31سو جِتنے دانؔ کی چھاؤنی میں گِنے گئے وہ ایک لاکھ ستّاون ہزار چھ سَو تھے۔
یہ لوگ اپنے اپنے جھنڈے کے پاس پاس ہو کر سب سے پِیچھے کُوچ کِیا کریں۔
32بنی اِسرائیل میں سے جو لوگ اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنے گئے وہ یِہی ہیں اور سب چھاؤنیوں کے جِتنے لوگ اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ چھ لاکھ تِین ہزار پانچ سَو پچاس تھے۔ 33لیکن لاویؔ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم کِیا تھا بنی اِسرائیل کے ساتھ گِنے نہیں گئے۔
34سو بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور جو جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰؔ کو دِیا تھا اُسی کے مُطابِق وہ اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اور اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق اپنے اپنے گھرانے کے ساتھ ڈیرے لگاتے اور کُوچ کرتے تھے۔
ہارُونؔ کے بیٹے
1اور جِس روز خُداوند نے کوہِ سِیناؔ پر مُوسیٰ سے باتیں کیں تب ہارُونؔ اور مُوسیٰؔ کے پاس یہ اَولاد تھی۔ 2اور ہارُونؔ کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ندبؔ جو پہلوٹھا تھا اور اَبِیہُوؔ اور الیعزرؔ اور اِتمرؔ۔ 3ہارُونؔ کے بیٹے جو کہانت کے لِئے ممسُوح ہُوئے اور جِن کو اُس نے کہانت کی خِدمت کے لِئے مخصُوص کِیا تھا اُن کے نام یِہی ہیں۔ 4اور ندبؔ اور اَبِیہُو ؔتو جب اُنہوں نے دشتِ سِیناؔ میں خُداوند کے حضُور اُوپری آگ گُذرانی تب ہی خُداوند کے سامنے مَر گئے اور وہ بے اَولاد بھی تھے اور الیعزرؔ اور اِتمرؔ اپنے باپ ہارُونؔ کے سامنے کہانت کی خِدمت کو انجام دیتے تھے۔
لاویوں کو کاہِنوں کی خِدمت پر مامُور کِیا گیا
5اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 6لاویؔ کے قبِیلہ کو نزدِیک لا کر ہارُونؔ کاہِن کے آگے حاضِر کر تاکہ وہ اُس کی خِدمت کریں۔ 7اور جو کُچھ اُس کی طرف سے اور جماعت کے طرف سے اُن کو سَونپا جائے وہ سب کی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے نِگہبانی کریں تاکہ مسکن کی خِدمت بجا لائیں۔ 8اور وہ خَیمۂِ اِجتماع کے سب سامان کی اور بنی اِسرائیل کی ساری امانت کی حِفاظت کریں تاکہ مسکن کی خِدمت بجا لائیں۔ 9اور تُو لاوِیوں کو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھ میں سپُرد کر۔ بنی اِسرائیل کی طرف سے وہ بِالکل اُسے دے دِئے گئے ہیں۔ 10اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو مُقرّر کر اور وہ اپنی کہانت کو محفُوظ رکھّیں اور اگر کوئی اجنبی نزدِیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔
11اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 12دیکھ مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لاوِیوں کو اُن سبھوں کے بدلے لے لِیا ہے جو اِسرائیلیوں میں پہلوٹھی کے بچّے ہیں۔ سو لاویؔ میرے ہوں۔ 13کیونکہ سب پہلوٹھے میرے ہیں اِس لِئے کہ جِس دِن مَیں نے مُلکِ مِصرؔ میں سب پہلوٹھوں کو مارا اُسی دِن مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو کیا اِنسان اور کیا حَیوان اپنے لِئے مُقدّس کِیا سو وہ ضرُور میرے ہوں۔ مَیں خُداوند ہُوں۔
لاویوں کی مَردم شُماری
14پِھر خُداوند نے دشتِ سِینا ؔمیں مُوسیٰؔ سے کہا۔ 15بنی لاویؔ کو اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق شُمار کر یعنی ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے ہر لڑکے کو گِننا۔ 16چُنانچہ مُوسیٰؔ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے اُسے دِیا اُن کو گِنا۔ 17اور لاویؔ کے بیٹوں کے نام یہ ہیں۔ جیرسونؔ اور قہاتؔ اور مرارؔی۔ 18جیرسونؔ کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں۔ لِبنیؔ اور سِمعیؔ۔ 19اور قہاتؔ کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کے خاندان چلے عَمراؔم اور اِضہارؔ اور حبرُوؔن اور عُزّی ایلؔ ہیں۔ 20اور مرارؔی کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے مَحلی اور مُوشی ہیں۔ لاوِیوں کے گھرانے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق یِہی ہیں۔
21اور جیرسونؔ سے لبِنیوں اور سِمعیوں کے خاندان چلے۔ یہ جیرسونیوں کے خاندان ہیں۔ 22اِن میں جِتنے فرزندِ نرِینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے تھے وہ سب گِنے گئے اور اُن کا شُمار سات ہزار پانچ سَو تھا۔ 23جیرسونیوں کے خاندانوں کے آدمی مسکن کے پِیچھے مغرِب کی طرف اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔ 24اور لاایلؔ کا بیٹا اِلیاسفؔ جیرسونیوں کے آبائی خاندانوں کا سردار ہو۔ 25اور خَیمۂِ اِجتماع کے جو سامان بنی جیرسون کی حِفاظت میں سَونپے جائیں وہ یہ ہیں۔ مسکن اور خَیمہ اور اُس کا غِلاف اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کا پردہ۔ 26اور مسکن اور مذبح کے گِرد کے صحن کے پردے اور صحن کے دروازہ کا پردہ اور وہ سب رسِیّاں جو اُس میں کام آتی ہیں۔
27اور قہاتؔ سے عَمرامِیوں اور اِضہارِیوں اور حبرونیوں اور عُزّی ایلِیوں کے خاندان چلے۔ یہ قہاتیوں کے خاندان ہیں۔ 28اُن کے فرزند نرِینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے آٹھ ہزار چھ سَو تھے۔ مَقدِس کی نِگہبانی اِن کے ذِمّہ تھی۔ 29بنی قہاتؔ کے خاندانوں کے آدمی مسکن کی جنُوبی سِمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔ 30اور عُزّی ایلؔ کا بیٹا الِیصفنؔ قہاتیوں کے گھرانوں کے آبائی خاندان کا سردار ہو۔ 31اور صندُوق اور میز اور شمعدان اور دونوں مذبحے اور مَقدِس کے ظُروف جو عِبادت کے کام میں آتے ہیں اور پردے اور مَقدِس میں برتنے کا سارا سامان یہ سب اُن کے ذِمّہ ہوں۔
32اور ہارُونؔ کاہِن کا بیٹا اِلیعزرؔ لاوِیوں کے سرداروں کا سردار اور مَقدِس کے مُتولّیوں کا ناظِر ہو۔
33مرارؔی سے مَحلِیوں اور مُوشیوں کے خاندان چلے۔ یہ مراریوں کے خاندان ہیں۔ 34اِن میں جِتنے فرزندِ نرینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے تھے وہ چھ ہزار دو سَو تھے۔ 35اور اَبی خَئِیلؔ کا بیٹا صُوری ایلؔ مراریوں کے گھرانوں کے آبائی خاندان کا سردار ہو۔ یہ لوگ مسکن کی شِمالی سِمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔ 36اور مسکن کے تختوں اور اُس کے بینڈوں اور سُتُونوں اور خانوں اور اُس کے سب آلات اور اُس کی خِدمت کے سب لوازِم کی مُحافظت۔ 37اور صحن کے گِرداگِرد کے سُتُونوں اور اُن کے خانوں اور میخوں اور رسِّیوں کی نگرانی بنی مراری کے ذِمّہ ہو۔
38اور مسکن کے آگے مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے اپنے ڈیرے ڈالا کریں اور بنی اِسرائیل کے بدلے مَقدِس کی حِفاظت کِیا کریں اور جو اجنبی شخص اُس کے نزدِیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔ 39سو لاوِیوں میں سے جِتنے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تھے اُن کو مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُن کے گھرانوں کے مُطابِق گِنا۔ وہ شُمار میں بائِیس ہزار تھے۔
لاویؔ پہلوٹھوں کے عِوضی ٹھہرائے گئے
40اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کے سب نرینہ پہلوٹھے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے گِن لے اور اُن کے ناموں کا شُمار لگا۔ 41اور بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے عِوض لاوِیوں کو اور بنی اِسرائیل کے چَوپایوں کے سب پہلوٹھوں کے عِوض لاوِیوں کے چَوپایوں کو میرے لِئے لے مَیں خُداوند ہُوں۔ 42چُنانچہ مُوسیٰؔ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو گِنا۔ 43سو جِتنے نرینہ پہلوٹھے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے گِنے گئے وہ ناموں کے شُمار کے مُطابِق بائِیس ہزار دو سَو تہتّر تھے۔
44اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 45بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے لاوِیوں کو اور اُن کے چَوپایوں کے بدلے لاوِیوں کے چَوپایوں کو لے اور لاویؔ میرے ہوں۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ 46اور بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں میں جو دو سَو تِہتّر لاوِیوں کے شُمار سے زِیادہ ہیں اُن کے فِدیہ کے لِئے۔ 47تُو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے فی کس پانچ مِثقال لینا (ایک مِثقال بِیس جِیراہ کا ہوتا ہے)۔ 48اور اِن کے فِدیہ کا رُوپیہ جو شُمار میں زِیادہ ہیں تُو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو دینا۔ 49سو جو اُن سے جِن کو لاوِیوں نے چُھڑایا تھا شُمار میں زِیادہ نِکلے تھے اُن کے فِدیہ کا رُوپیہ مُوسیٰؔ نے اُن سے لِیا۔ 50یہ رُوپیہ اُس نے بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں سے لیا۔ سو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک ہزار تِین سَو پینسٹھ مِثقالیں وصُول ہُوئِیں۔ 51اور مُوسیٰ ؔنے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق فِدیہ کا رُوپیہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو فرمایا تھا ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو دِیا۔
لاویوں کے فرِیق قہاتؔ کی ذِمّہ داریاں
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ 2بنی لاوی ؔمیں سے قہاتیوں کو اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔ 3تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل ہیں اُن سبھوں کو گِنو۔ 4اور خَیمۂِ اِجتماع میں پاکترین چِیزوں کی نِسبت بنی قہات کا یہ کام ہو گا۔
5کہ جب لشکر کُوچ کرے تُو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے آئیں اور بِیچ کے پردہ کو اُتاریں اور اُس سے شہادت کے صندُوق کو ڈھانکیں۔ 6اور اُس پر تُخس کی کھالوں کا ایک غِلاف ڈالیں اور اُس کے اُوپر بِالکُل آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُس میں اُس کی چوبیں لگائیں۔
7اور نذر کی روٹی کی میز پر آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھا کر اُس کے اُوپر طباق اور چمچے اور اُنڈیلنے کے کٹورے اور پیالے رکھّیں اور دائِمی روٹی بھی اُس پر ہو۔ 8پِھر وہ اُن پر سُرخ رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُسے تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانکیں اور میز میں اُس کی چوبیں لگا دیں۔
9پِھر آسمانی رنگ کا کپڑا لے کر اُس سے روشنی دینے والے شمعدان کو اور اُس کے چراغوں اور گُلگِیروں اور گُلدانوں اور تیل کے سب ظُروف کو جو شمعدان کے لِئے کام میں آتے ہیں ڈھانکیں۔ 10اور اُس کو اور اُس کے سب ظُروف کو تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف کے اندر رکھ کر اُس غِلاف کو چَوکھٹے پر دھر دیں۔
11اور زرِّین مذبح پر آسمانی رنگ کا کپڑا بچھائیں اور اُسے تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانکیں اور اُس کی چوبیں اُس میں لگائیں۔ 12اور سب ظُروف کو جو مَقدِس کی خِدمت کے کام میں آتے ہیں لے کر اُن کو آسمانی رنگ کے کپڑے میں لپیٹیں اور اُن کو تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانک کر چَوکھٹے پر دھریں۔ 13پِھر وہ مذبح پر سے سب راکھ کو اُٹھا کر اُس کے اُوپر ارغوانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں۔ 14اُس کے سب برتن جِن سے اُس کی خِدمت کرتے ہیں جَیسے انگِیٹِھیاں اور سِیخیں اور بیلچے اور کٹورے غرض مذبح کے سب برتن اُس پر رکھّیں اور اُس پر تُخس کی کھالوں کا ایک غِلاف بِچھائیں اور مذبح میں چوبیں لگائیں۔ 15اور جب ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے مَقدِس کو اور مَقدِس کے سب اسباب کو ڈھانک چُکیں تب خَیمہ گاہ کے کُوچ کے وقت بنی قہات اُس کے اُٹھانے کے لِئے آئیں۔ لیکن وہ مَقدِس کو نہ چُھوئیں تا نہ ہو کہ وہ مَر جائیں۔
خَیمۂِ اِجتماع کی یِہی چِیزیں بنی قہات کے اُٹھانے کی ہیں۔
16اور رَوشنی کے تیل اور خُوشبُودار بخُور اور دائِمی نذر کی قُربانی اور مَسح کرنے کے تیل اور سارے مسکن اور اُس کے لوازِم کی اور مَقدِس اور اُس کے سامان کی نِگہبانی ہارُونؔ کاہِن کے بیٹے الیِعزرؔ کے ذِمّہ ہو۔
17اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ 18تُم لاوِیوں میں سے قہاتیوں کے قبِیلہ کے خاندانوں کو مُنقطع ہونے نہ دینا۔ 19بلکہ اِس مقصُود سے کہ جب وہ پاکترین چِیزوں کے پاس آئیں تو جِیتے رہیں اور مَر نہ جائیں تُم اُن کے لِئے اَیسا کرنا کہ ہارُونؔ اور اُس کے بیٹے اندر آ کر اُن میں سے ایک ایک کا کام اور بوجھ مُقرّر کر دیں۔ 20لیکن وہ مَقدِس کو دیکھنے کی خاطِر دَم بھر کے لِئے بھی اندر نہ آنے پائیں تا نہ ہو کہ وہ مَر جائیں۔
لاویوں کے فرِیق جیرؔسون کی ذِمّہ داریاں
21پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 22بنی جیرسونؔ میں سے بھی اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق۔ 23تِیس برس سے لے کر پچاس برس تک کی عُمر کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت کے وقت حاضِر رہتے ہیں اُن سبھوں کو گِن۔ 24جیرسونیوں کے خاندانوں کا کام خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کا ہے۔ 25وہ مسکن کے پردوں کو اور خَیمۂِ اِجتماع اور اُس کے غِلاف کو اور اُس کے اُوپر کے غِلاف کو جو تُخس کی کھالوں کا ہے اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کے پردہ کو۔ 26اور مسکن اور مذبح کے گِرداگِرد کے صحن کے پردوں کو اور صحن کے دروازہ کے پردہ کو اور اُن کی رسِّیوں کو اور خِدمت کے سب ظُروف کو اُٹھایا کریں اور اِن چِیزوں سے جو جو کام لِیا جاتا ہے وہ بھی یِہی لوگ کِیا کریں۔ 27جیرسونیوں کی اَولاد کا خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کا سارا کام ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے حُکم کے مُطابِق ہو اور تُم اُن میں سے ہر ایک کا بوجھ مُقرّر کر کے اُن کے سپُرد کرنا۔ 28خَیمۂِ اِجتماع میں بنی جیرسون کے خاندانوں کا یِہی کام رہے اور وہ ہارُونؔ کاہِن کے بیٹے اِتمر ؔکے ماتحت ہو کر خِدمت کریں۔
لاویوں کے فرِیق مراری کی ذِمّہ داریاں
29اور بنی مراری میں سے اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق۔ 30تِیس برس سے لے کر پچاس برس تک کی عُمر کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت کے وقت حاضِر رہتے ہیں اُن سبھوں کو گِن۔ 31اور خَیمۂِ اِجتماع میں جِن چِیزوں کے اُٹھانے کی خِدمت اُن کے ذِمّہ ہو وہ یہ ہیں۔ مسکن کے تختے اور اُس کے بینڈے اور سُتُون اور سُتُونوں کے خانے۔ 32اور گِرداگِرد کے صحن کے سُتُون اور اُن کے خانے اور اُن کی میخیں اور رسِّیاں اور اُن کے سب آلات اور سارے سامان اور جو چِیزیں اُن کے اُٹھانے کے لِئے تُم مُقرّر کرو اُن میں سے ایک ایک کا نام لے کر اُسے اُن کے سپُرد کرو۔ 33بنی مراری کے خاندانوں کو جو کُچھ خِدمت خَیمۂِ اِجتماع میں ہارُونؔ کاہِن کے بیٹے اِتمرؔ کے ماتحت کرنا ہے وہ یِہی ہے۔
لاویوں کی مَردم شُماری
34چُنانچہ مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور جماعت کے سرداروں نے قہاتیوں کی اَولاد میں سے اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔ 35تِیس برس کی عُمر سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل تھے اُن سبھوں کو گِن لِیا۔ 36اور اُن میں سے جِتنے اپنے گھرانوں کے مُوافِق گِنے گئے وہ دو ہزار سات سَو پچاس تھے۔ 37قہاتیوں کے خاندانوں میں سے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں خِدمت کرتے تھے اُن سبھوں کا شُمار اِتنا ہی ہے۔ جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰؔ کی معرفت دِیا تھا اُس کے مُطابِق مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے اُن کو گِنا۔
38اور بنی جیرسونؔ میں سے اپنے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔ 39تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل تھے وہ سب گِنے گئے۔ 40اور جِتنے اپنے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنے گئے وہ دو ہزار چھ سَو تِیس تھے۔ 41سو بنی جیرسونؔ کے خاندانوں میں سے جِتنے خیمۂِ اِجتماع میں خِدمت کرتے تھے اور جِن کو مُوسیٰ ؔاور ہارُونؔ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق شُمار کِیا وہ اِتنے ہی تھے۔
42اور بنی مراری کے گھرانوں میں سے اپنے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔ 43تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل تھے۔ 44وہ سب گِنے گئے اور جِتنے اُن میں سے اپنے گھرانوں کے مُوافِق گِنے گئے وہ تِین ہزار دو سَو تھے۔ 45سو خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُوسیٰؔ کی معرفت دِیا تھا جِتنوں کو مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ نے بنی مراری کے خاندانوں میں سے گِنا وہ یِہی ہیں۔ 46الغرض لاوِیوں میں سے جِن کو مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور اِسرائیلؔ کے سرداروں نے اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنا۔ 47یعنی تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کے کام کے لِئے حاضِر ہوتے تھے۔ 48اُن سبھوں کا شُمار آٹھ ہزار پانچ سَو اسّی تھا۔
49وہ خُداوند کے حُکم کے مُطابِق مُوسیٰؔ کی معرفت اپنی اپنی خِدمت اور بوجھ اُٹھانے کے کام کے مُطابِق گِنے گئے۔ یُوں وہ مُوسیٰؔ کی معرفت جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا گِنے گئے۔
ناپاک اشخاص
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل کو حُکم دے کہ وہ ہر کوڑھی کو اور جریان کے مریض کو اور جو مُردہ کے سبب سے ناپاک ہو اُس کو لشکر گاہ سے باہر کر دیں۔ 3اَیسوں کو خواہ وہ مَرد ہوں یا عَورت تُم نِکال کر اُن کو لشکر گاہ کے باہر رکھّو تاکہ وہ اُن کی لشکر گاہ کو جِس کے درمِیان مَیں رہتا ہُوں ناپاک نہ کریں۔ 4چُنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور اُن کو نِکال کر لشکر گاہ کے باہر رکھّا۔ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے کِیا۔
زیادتی اور بے اِنصافی کی تلافی
5اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 6بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی مَرد یا عَورت خُداوند کی حُکم عدُولی کر کے کوئی اَیسا گُناہ کرے جو آدمی کرتے ہیں اور قصُوروار ہو جائے۔ 7تو جو گُناہ اُس نے کِیا ہے وہ اُس کا اِقرار کرے اور اپنی تقصِیر کے مُعاوضہ میں پُورا دام اور اُس میں اُس کا پانچواں حِصّہ اَور مِلا کر اُس شخص کو دے جِس کا اُس نے قصُور کِیا ہے۔ 8لیکن اگر اُس شخص کا کوئی رِشتہ دار نہ ہو جِسے اُس تقصِیر کا مُعاوضہ دِیا جائے تو تقصِیر کا جو مُعاوضہ خُداوند کو دِیا جائے وہ کاہِن کا ہو۔ علاوہ کفّارہ کے اُس مینڈھے کے جِس سے اُس کا کفّارہ دِیا جائے۔ 9اور جِتنی مُقدّس چِیزیں بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کے پاس لائیں وہ اُسی کی ہوں۔ 10اور ہر شخص کی مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں اُس کی ہوں اور جو چِیز کوئی شخص کاہِن کو دے وہ بھی اُسی کی ہو۔
بِیویوں اور شکّی شَوہروں کے مُعاملات
11اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ 12اگر کِسی کی بِیوی گُمراہ ہو کر اُس سے بیوفائی کرے۔ 13اور کوئی دُوسرا آدمی اُس عَورت کے ساتھ مُباشرت کرے اور اُس کے شَوہر کو معلُوم نہ ہو بلکہ یہ اُس سے پوشِیدہ رہے اور وہ ناپاک ہو گئی ہو پر نہ تو کوئی شاہد ہو اور نہ وہ عَین فعل کے وقت پکڑی گئی ہو۔ 14اور اُس کے شَوہر کے دِل میں غَیرت آئے اور وہ اپنی بِیوی سے غَیرت کھانے لگے حالانکہ وہ ناپاک ہُوئی ہو یا اُس کے شَوہر کے دِل میں غَیرت آئے اور وہ اپنی بِیوی سے غَیرت کھانے لگے حالانکہ وہ ناپاک نہیں ہُوئی۔ 15تو وہ شخص اپنی بِیوی کو کاہِن کے پاس حاضِر کرے اور اُس عَورت کے چڑھاوے کے لِئے ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر جَو کا آٹا لائے پر اُس پر نہ تیل ڈالے نہ لُبان رکھّے کیونکہ یہ نذر کی قُربانی غَیرت کی ہے یعنی یہ یادگاری کی نذر کی قُربانی ہے جِس سے گُناہ یاد دِلایا جاتا ہے۔
16تب کاہِن اُس عَورت کو نزدِیک لا کر خُداوند کے حضُور کھڑی کرے۔ 17اور کاہِن مِٹّی کے ایک باسن میں مُقدّس پانی لے اور مسکن کے فرش کی گرد لے کر اُس پانی میں ڈالے۔ 18پِھر کاہِن اُس عَورت کو خُداوند کے حضُور کھڑی کر کے اُس کے سر کے بال کُھلوا دے اور یادگاری کی نذر کی قُربانی کو جو غَیرت کی نذر کی قُربانی ہے اُس کے ہاتھوں پر دھرے اور کاہِن اپنے ہاتھ میں اُس کڑوے پانی کو لے جو لَعنت کو لاتا ہے۔ 19پِھر کاہِن اُس عَورت کو قَسم کِھلا کر کہے کہ اگر کِسی شخص نے تُجھ سے صُحبت نہیں کی ہے اور تُو اپنے شَوہر کی ہوتی ہُوئی ناپاکی کی طرف مائِل نہیں ہُوئی تو تُو اِس کڑوے پانی کی تاثیر سے جو لَعنت لاتا ہے بچی رہ۔ 20لیکن اگر تُو اپنے شَوہر کی ہوتی ہُوئی گُمراہ ہو کر ناپاک ہو گئی ہے اور تیرے شَوہر کے سِوا کِسی دُوسرے شخص نے تُجھ سے صُحبت کی ہے۔ 21تو کاہِن اُس عَورت کو لَعنت کی قَسم کِھلا کر اُس سے کہے کہ خُداوند تُجھے تیری قَوم میں تیری ران کو سڑا کر اور تیرے پیٹ کو پَھلا کر لَعنت اور پھٹکار کا نِشانہ بنائے۔ 22اور یہ پانی جو لَعنت لاتا ہے تیری انتڑیوں میں جا کر تیرے پیٹ کو پَھلائے اور تیری ران کوسڑائے۔
اور عَورت آمِین آمِین کہے۔
23پِھر کاہِن اُن لَعنتوں کو کِسی کِتاب میں لِکھ کر اُن کو اُسی کڑوے پانی میں دھو ڈالے۔ 24اور وہ کڑوا پانی جو لَعنت کو لاتا ہے اُس عَورت کو پِلائے اور وہ پانی جو لَعنت کو لاتا ہے اُس عَورت کے پیٹ میں جا کر کڑوا ہو جائے گا۔ 25اور کاہِن اُس عَورت کے ہاتھ سے غَیرت کی نذر کی قُربانی کو لے کر خُداوند کے حضُور اُس کو ہلائے اور اُسے مذبح کے پاس لائے۔ 26پِھر کاہِن اُس نذر کی قُربانی میں سے اُس کی یادگاری کے طَور پر ایک مُٹّھی لے کر اُسے مذبح پر جلائے بعد اُس کے وہ پانی اُس عَورت کو پِلائے۔ 27اور جب وہ اُسے وہ پانی پِلا چُکے گا تو اَیسا ہو گا کہ اگر وہ ناپاک ہُوئی اور اُس نے اپنے شَوہر سے بے وفائی کی تو وہ پانی جو لَعنت کو لاتا ہے اُس کے پیٹ میں جا کر کڑوا ہو جائے گا اور اُس کا پیٹ پُھول جائے گا اور اُس کی ران سڑ جائے گی اور وہ عَورت اپنی قَوم میں لَعنت کا نِشانہ بنے گی۔ 28پر اگر وہ ناپاک نہیں ہُوئی بلکہ پاک ہے تو بے اِلزام ٹھہرے گی اور اُس سے اَولاد ہو گی۔
29غَیرت کے بارے میں یِہی شرع ہے خواہ عَورت اپنے شَوہر کی ہوتی ہُوئی گُمراہ ہو کر ناپاک ہو جائے یا مَرد پر غَیرت سوار ہو۔ 30اور وہ اپنی بِیوی سے غَیرت کھانے لگے اَیسے حال میں وہ اُس عَورت کو خُداوند کے آگے کھڑی کرے اور کاہِن اُس پر یہ ساری شرِیعت عمل میں لائے۔ 31تب مَرد گُناہ سے بری ٹھہرے گا اور اُس عَورت کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
نذیروں کے لِئے قواعد و ضوابط
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب کوئی مَرد یا عَورت نذیر کی مَنّت یعنی اپنے آپ کو خُداوند کے لِئے الگ رکھنے کی خاص مَنّت مانے۔ 3تو وہ مَے اور شراب سے پرہیز کرے اور مَے کا یا شراب کا سِرکہ نہ پِئے اور نہ انگُور کا رس پِئے اور نہ تازہ یا خُشک انگُور کھائے۔ 4اور اپنی نذارت کے تمام ایّام میں بِیج سے لے کر چِھلکے تک جو کُچھ انگُور کے درخت میں پَیدا ہو اُسے نہ کھائے۔
5اور اُس کی نذارت کی مَنّت کے دِنوں میں اُس کے سر پر اُسترہ نہ پھیرا جائے۔ جب تک وہ مُدّت جِس کے لِئے وہ خُداوند کا نذیر بنا ہے پُوری نہ ہو تب تک وہ مُقدّس رہے اور اپنے سر کے بالوں کی لٹوں کو بڑھنے دے۔ 6اُن تمام ایّام میں جب وہ خُداوند کا نذیر ہو وہ کِسی لاش کے نزدِیک نہ جائے۔ 7وہ اپنے باپ یا ماں یا بھائی یا بہن کی خاطِر بھی جب وہ مَریں اپنے آپ کو نجِس نہ کرے کیونکہ اُس کی نذارت جو خُدا کے لِئے ہے اُس کے سر پر ہے۔ 8وہ اپنی نذارت کی پُوری مُدّت تک خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے۔
9اور اگر کوئی آدمی ناگہان اُس کے پاس ہی مَر جائے اور اُس کی نذارت کے سر کو ناپاک کر دے تو وہ اپنے پاک ہونے کے دِن اپنا سر مُنڈوائے یعنی ساتویں دِن سر مُنڈوائے۔ 10اور آٹھویں روز دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائے۔ 11اور کاہِن ایک کو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے اور اُس کے لِئے کفّارہ دے کیونکہ وہ مُردہ کے سبب سے گُنہگار ٹھہرا ہے اور اُس کے سر کو اُسی دِن مُقدّس کرے۔ 12پِھر وہ اپنی نذارت کی مُدّت کو خُداوند کے لِئے مُقدّس کرے اور ایک یکسالہ نر برّہ جُرم کی قُربانی کے لِئے لائے لیکن جو دِن گُذر گئے ہیں وہ گِنے نہیں جائیں گے کیونکہ اُس کی نذارت ناپاک ہو گئی تھی۔
13اور نذیر کے لِئے شرع یہ ہے کہ جب اُس کی نذارت کے دِن پُورے ہو جائیں تو وہ خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر حاضِر کِیا جائے۔ 14اور وہ خُداوند کے حضُور اپنا چڑھاوا چڑھائے یعنی سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب یکسالہ نر برّہ اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب یکسالہ مادہ برّہ اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب مینڈھا۔ 15اور بے خمِیری روٹیوں کی ایک ٹوکری اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے کُلچے اور تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری روٹیاں اور اُن کی نذر کی قُربانی اور اُن کے تپاون لائے۔
16اور کاہِن اُن کو خُداوند کے حضُور لا کر اُس کی طرف سے خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی گُذرانے۔ 17اور اُس مینڈھے کو بے خمِیری روٹیوں کی ٹوکری کے ساتھ خُداوند کے حضُور سلامتی کی قُربانی کے طَور پر گُذرانے اور کاہِن اُس کی نذر کی قُربانی اور اُس کا تپاون بھی چڑھائے۔ 18پِھر وہ نذیر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر اپنی نذارت کے بال مُنڈوائے اور نذارت کے بالوں کو اُس آگ میں ڈال دے جو سلامتی کی قُربانی کے نِیچے ہو گی۔
19اور جب نذیر اپنی نذارت کے بال مُنڈوا چُکے تو کاہِن اُس مینڈھے کا اُبالا ہُؤا شانہ اور ایک بے خمِیری روٹی ٹوکری میں سے اور ایک بے خمِیری کُلچہ لے کر اُس نذیر کے ہاتھوں پر اُن کو دھرے۔ 20پِھر کاہِن اُن کو ہلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہلائے۔ ہلانے کی قُربانی کے سِینہ اور اُٹھانے کی قُربانی کے شانہ کے ساتھ یہ بھی کاہِن کے لِئے مُقدّس ہیں۔ اِس کے بعد نذیر مَے پی سکے گا۔
21نذیر جو مَنّت مانے اور جو چڑھاوا اپنی نذارت کے لِئے خُداوند کے حضُور لائے علاوہ اُس کے جِس کا اُسے مقدُور ہو۔ اُن سبھوں کے بارے میں شرع یہ ہے جَیسی مَنّت اُس نے مانی ہو وَیسا ہی اُس کو نذارت کی شرع کے مُطابِق عمل کرنا پڑے گا۔
کاہِنی برکت
22اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 23ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ تُم بنی اِسرائیل کو اِس طرح دُعا دِیا کرنا۔ تُم اُن سے کہنا۔
24خُداوند تُجھے برکت دے اور تُجھے محفُوظ رکھّے۔
25خُداوند اپنا چہرہ تُجھ پر جلوہ گر فرمائے اور تُجھ پر
مِہربان رہے۔
26خُداوند اپنا چہرہ تیری طرف مُتوجِّہ کرے اور تُجھے
سلامتی بخشے۔
27اِس طرح وہ میرے نام کو بنی اِسرائیل پر رکھّیں اور مَیں اُن کو برکت بخشُوں گا۔
رئِیسوں اور سرداروں کے نذرانے
1اور جِس دِن مُوسیٰؔ مسکن کے کھڑا کرنے سے فارِغ ہُؤا اور اُس کو اور اُس کے سب سامان کو مَسح اور مُقدّس کِیا اور مذبح اور اُس کے سب ظرُوف کو بھی مَسح اور مُقدّس کِیا۔ 2تو اِسرائیلی رئِیس جو اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور قبِیلوں کے رئِیس اور شُمار کِئے ہُوؤں کے اُوپر مُقرّر تھے نذرانہ لائے۔ 3وہ اپنا ہدیہ چھ پردہ دار گاڑِیاں اور بارہ بَیل خُداوند کے حضُور لائے۔ دو دو رئِیسوں کی طرف سے ایک ایک گاڑی اور ہر رئِیس کی طرف سے ایک بَیل تھا۔ اِن کو اُنہوں نے مسکن کے سامنے حاضِر کِیا۔ 4تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 5تُو اِن کو اُن سے لے تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع کے کام میں آئیں اور تُو لاوِیوں میں ہر شخص کی خِدمت کے مُطابِق اُن کو تقسِیم کر دے۔ 6سو مُوسیٰؔ نے وہ گاڑِیاں اور بَیل لے کر اُن کو لاوِیوں کو دے دِیا۔ 7بنی جیرسونؔ کو اُس نے اُن کی خِدمت کے لِحاظ سے دو گاڑِیاں اور چار بَیل دِئے۔ 8اور چار گاڑِیاں اور آٹھ بَیل اُس نے بنی مراری کو اُن کی خِدمت کے لِحاظ سے ہارُونؔ کاہِن کے بیٹے اِتمرؔ کے ماتحت کر کے دِئے۔ 9لیکن بنی قہاتؔ کو اُس نے کوئی گاڑی نہیں دی کیونکہ اُن کے ذِمّہ مَقدِس کی خِدمت تھی۔ وہ اُسے اپنے کندھوں پر اُٹھاتے تھے۔
10اور جِس دِن مذبح مَسح کِیا گیا اُس دِن وہ رئِیس اُس کی تقدِیس کے لِئے ہدئے لائے اور اپنے ہدیوں کو وہ رئِیس مذبح کے آگے لے جانے لگے۔ 11تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ مذبح کی تقدِیس کے لِئے ایک ایک رئِیس ایک ایک دِن اپنا ہدیہ گُذرانے۔
12سو پہلے دِن یہُوداؔہ کے قبِیلہ میں سے عِمّیندابؔ کے بیٹے نحسوؔن نے اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 13اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 14دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 15سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا۔ ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 16خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 17اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل۔ پانچ مینڈھے۔ پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ عِمّیندابؔ کے بیٹے نحسوؔن کا ہدیہ تھا۔
18دُوسرے دِن ضُغرؔ کے بیٹے نتَنی ایلؔ نے جو اِشکارؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 19اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 20دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 21سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 22خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 23اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ ضُغر ؔکے بیٹے نتنی ایلؔ کا ہدیہ تھا۔
24اور تِیسرے دِن حیلوؔن کے بیٹے الِیاؔب نے جو زبُولُونؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 25اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 26دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 27سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 28خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 29اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ حیلوؔن کے بیٹے الِیابؔ کا ہدیہ تھا۔
30چَوتھے دِن شدِیُورؔ کے بیٹے الِیصُورؔ نے جو رُوبنؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 31اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 32دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 33سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 34خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 35اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ شدِیُور ؔکے بیٹے الِیصُورؔ کا ہدیہ تھا۔
36اور پانچویں دِن صُورؔی شدّی کے بیٹے سلُومی ایلؔ نے جو شمعُوؔن کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 37اور اُس کا ہدیہ یہ تھا مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 38دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 39سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 40خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 41اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ صُورؔی شدّی کے بیٹے سلُومی ایلؔ کا ہدیہ تھا۔
42اور چھٹے دِن دعُوایلؔ کے بیٹے اِلیاسفؔ نے جو جد کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 43اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 44دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 45سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 46خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 47اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ دعُوایلؔ کے بیٹے الِیاؔسف کا ہدیہ تھا۔
48اور ساتویں دِن عِمّیہُودؔ کے بیٹے الِیسمعؔ نے جو اِفرائِیمؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 49اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 50دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 51سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 52خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 53اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ عِمّیہُودؔ کے بیٹے الِیسمعؔ کا ہدیہ تھا۔
54اور آٹھویں دِن فداؔہصُور کے بیٹے جَملی ایلؔ نے جو منسّی کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 55اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 56دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 57سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 58خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 59اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ فداؔہصُور کے بیٹے جَملی ایلؔ کا ہدیہ تھا۔
60اور نویں دِن جِدعوؔنی کے بیٹے اَبِدانؔ نے جو بِنیمِینؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 61اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 62دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 63سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 64خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 65اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ جِدعوؔنی کے بیٹے اَبِدانؔ کا ہدیہ تھا۔
66اور دسویں دِن عِمّیشدّی ؔکے بیٹے اخیعزرؔ نے جو دانؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 67اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 68دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 69سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 70خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 71اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ عِمّیشدّؔی کے بیٹے اخیعزرؔ کا ہدیہ تھا۔
72اور گیارھویں دِن عکراؔن کے بیٹے فجعی ایلؔ نے جو آشرؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 73اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 74دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 75سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 76خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 77اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ عکراؔن کے بیٹے فجعی ایلؔ کا ہدیہ تھا۔
78اور بارھویں دِن عینانؔ کے بیٹے اَخِیرَعؔ نے جو بنی نفتالیؔ کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔ 79اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔ 80دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔ 81سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔ 82خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔ 83اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے۔ یہ عینانؔ کے بیٹے اخیرؔع کا ہدیہ تھا۔
84مذبح کے ممسُوح ہونے کے دِن جو ہدئے اُس کی تقدِیس کے لِئے اِسرائیلی رئِیسوں کی طرف سے گُذرانے گئے وہ یِہی تھے۔
یعنی چاندی کے بارہ طباق۔ چاندی کے بارہ کٹورے۔
سونے کے بارہ چمچ۔
85چاندی کا ہر طباق وزن میں ایک سَو تِیس مِثقال اور ہر ایک کٹورا ستّر مِثقال تھا۔ اِن برتنوں کی ساری چاندی مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے دو ہزار چار سَو مِثقال تھی۔
86بخُور سے بھرے ہُوئے سونے کے بارہ چمچ جو مَقدِس کی مِثقال کی تول کے مُطابِق وزن میں دس دس مِثقال کے تھے۔ اِن چمچوں کا سارا سونا ایک سَو بِیس مِثقال تھا۔
87سوختنی قُربانی کے لِئے کُل بارہ بچھڑے بارہ مینڈھے بارہ نر یکسالہ برّے اپنی اپنی نذر کی قُربانی سمیت تھے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے تھے۔
88اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے کُل چوبِیس بَیل۔ ساٹھ مینڈھے۔ ساٹھ بکرے ساٹھ نر یکسالہ برّے تھے۔ مذبح کی تقدِیس کے لِئے جب وہ ممسُوح ہُؤا اِتنا ہدیہ گُذرانا گیا۔
89اور جب مُوسیٰؔ خُدا سے باتیں کرنے کو خَیمۂِ اِجتماع میں گیا تو اُس نے سرپوش پر سے جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر تھا دونوں کرُّوبیوں کے درمِیان سے وہ آواز سُنی جو اُس سے مُخاطِب تھی اور اُس نے اُس سے باتیں کِیں۔
چراغوں کو رکھنے کا اَنداز
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2ہارُونؔ سے کہہ جب تُو چراغوں کو رَوشن کرے تو ساتوں چراغوں کی رَوشنی شمعدان کے سامنے ہو۔ 3چُنانچہ ہارُونؔ نے اَیسا ہی کِیا۔ اُس نے چراغوں کو اِس طرح جلایا کہ شمعدان کے سامنے رَوشنی پڑے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا۔ 4اور شمعدان کی بناوٹ اَیسی تھی کہ وہ پایہ سے لے کر پُھولوں تک گھڑے ہُوئے سونے کا بنا ہُؤا تھا۔ جو نمُونہ خُداوند نے مُوسیٰؔ کو دِکھایا اُسی کے مُوافِق اُس نے شمعدان کو بنایا۔
لاویوں کو پاک کرنا اور مخصُوص کرنا
5اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 6لاوِیوں کو بنی اِسرائیل سے الگ کر کے اُن کو پاک کر۔ 7اور اُن کو پاک کرنے کے لِئے اُن کے ساتھ یہ کرنا کہ خطا کا پانی لے کر اُن پر چِھڑکنا۔ پِھر وہ اپنے سارے جِسم پر اُسترہ پِھروائیں اور اپنے کپڑے دھوئیں اور اپنے کو صاف کریں۔ 8تب وہ ایک بچھڑا اور اُس کے ساتھ کی نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ لیں اور تُو خطا کی قُربانی کے لِئے ایک دُوسرا بچھڑا بھی لینا۔ 9اور تُو لاوِیوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے آگے حاضِر کرنا اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کرنا۔ 10پِھر لاوِیوں کو خُداوند کے آگے لانا۔ تب بنی اِسرائیل اپنے اپنے ہاتھ لاوِیوں پر رکھّیں۔ 11اور ہارُونؔ لاوِیوں کو بنی اِسرائیل کی طرف سے ہلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذرانے تاکہ وہ خُداوند کی خِدمت کرنے پر رہیں۔ 12پِھر لاویؔ اپنے اپنے ہاتھ بچھڑوں کے سروں پر رکھّیں اور تُو ایک کو خطا کی قُربانی اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذراننا تاکہ لاوِیوں کے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔
13پِھر تُو لاوِیوں کو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے آگے کھڑا کرنا اور اُن کو ہلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذراننا۔ 14یُوں تُو لاوِیوں کو بنی اِسرائیل سے الگ کرنا اور لاویؔ میرے ہی ٹھہریں گے۔ 15اِس کے بعد لاویؔ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کے لِئے اندر آیا کریں۔ سو تُو اُن کو پاک کر اور ہلانے کی قُربانی کے لِئے اُن کو گُذران۔ 16اِس لِئے کہ وہ سب کے سب بنی اِسرائیل میں سے مُجھے بِالکُل دے دِئے گئے ہیں کیونکہ مَیں نے اِن ہی کو اُن سبھوں کے بدلے جو اِسرائیلِیوں میں پہلوٹھی کے بچّے ہیں اپنے واسطے لے لِیا ہے۔ 17اِس لِئے کہ بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھے کیا اِنسان کیا حَیوان میرے ہیں۔ مَیں نے جِس دِن مُلکِ مِصرؔ کے پہلوٹھوں کو مارا اُسی دِن اُن کو اپنے لِئے مُقدّس کِیا۔ 18اور بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے مَیں نے لاوِیوں کو لے لِیا ہے۔ 19اور مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لاوِیوں کو لے کر اُن کو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کو عطا کِیا ہے تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع میں بنی اِسرائیل کی جگہ خِدمت کریں اور بنی اِسرائیل کے لِئے کفّارہ دِیا کریں تاکہ جب بنی اِسرائیل مَقدِس کے نزدِیک آئیں تو اُن میں کوئی وبا نہ پَھیلے۔
20چُنانچہ مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے لاوِیوں سے اَیسا ہی کِیا۔ جو کُچھ خُداوند نے لاوِیوں کے بارے میں مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے اُن کے ساتھ کِیا۔ 21اور لاوِیوں نے اپنے آپ کو گُناہ سے پاک کر کے اپنے کپڑے دھوئے اور ہارُونؔ نے اُن کو ہلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذرانا اور ہارُونؔ نے اُن کی طرف سے کفّارہ دِیا تاکہ وہ پاک ہو جائیں۔ 22اِس کے بعد لاوی اپنی خِدمت بجا لانے کو ہارُونؔ اور اُس کے بیٹوں کے سامنے خَیمۂِ اِجتماع میں جانے لگے۔ سو جَیسا خُداوند نے لاوِیوں کی بابت مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی اُن کے ساتھ کِیا۔
23پِھر خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 24لاوِیوں کے مُتعلّق جو بات ہے وہ یہ ہے کہ پچّیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر میں وہ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کے کام کے لِئے اندر حاضِر ہُؤا کریں۔ 25اور جب پچاس برس کے ہوں تو پِھر اُس کام کے لِئے نہ آئیں اور نہ خِدمت کریں۔ 26بلکہ خَیمۂِ اِجتماع میں اپنے بھائیوں کے ساتھ نِگہبانی کے کام میں مشغُول ہوں اور کوئی خِدمت نہ کریں۔ لاوِیوں کو جو جو کام سَونپے جائیں اُن کے مُتعلّق تُو اُن سے اَیسا ہی کرنا۔
دُوسری عِیدِ فَسح
1بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصرؔ سے نِکلنے کے دُوسرے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند نے دشتِ سِیناؔ میں مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل عِیدِ فَسح اُس کے مُعیّن وقت پر منائیں۔ 3اِسی مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو تُم وقتِ مُعیّن پر یہ عِید منانا اور جِتنے اُس کے آئِین اور رسُوم ہیں اُن سبھوں کے مُطابِق اُسے منانا۔ 4سو مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا کہ عِیدِ فَسح کریں۔ 5اور اُنہوں نے پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو دشتِ سِیناؔ میں عِیدِ فَسح کی اور بنی اِسرائیل نے سب پر جو خُداوند نے مُوسیٰ ؔکو حُکم دِیا تھا عمل کِیا۔
6اور کئی آدمی اَیسے تھے جو کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے۔ وہ اُس روز فَسح نہ کر سکے۔ سو وہ اُسی دِن مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے پاس آئے۔ 7اور مُوسیٰؔ سے کہنے لگے ہم ایک لاش کے سبب سے ناپاک ہو رہے ہیں۔ پِھر بھی ہم اَور اِسرائیلِیوں کے ساتھ وقتِ مُعیّن پر خُداوند کی قُربانی گُذراننے سے کیوں روکے جائیں؟
8مُوسیٰؔ نے اُن سے کہا ٹھہر جاؤ۔ مَیں ذرا سُن لُوں کہ خُداوند تُمہارے حق میں کِیا حُکم کرتا ہے۔
9اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 10بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی تُم میں سے یا تُمہاری نسل میں سے کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو جائے یا وہ کہِیں دُور سفر میں ہو تَو بھی وہ خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کرے۔ 11وہ دُوسرے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو یہ عِیدِ منائیں اور قُربانی کے گوشت کو بے خمِیری روٹیوں اور کڑوی ترکارِیوں کے ساتھ کھائیں۔ 12وہ اُس میں سے کُچھ بھی صُبح کے لِئے باقی نہ چھوڑیں اور نہ اُس کی کوئی ہڈّی توڑیں اور فَسح کو اُس کے سارے آئِین کے مُطابِق مانیں۔ 13لیکن جو آدمی پاک ہو اور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ فَسح کرنے سے باز رہے تو وہ آدمی اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے مُعیّن وقت پر خُداوند کی قُربانی نہیں گُذرانی۔ سو اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
14اور اگر کوئی پردیسی تُم میں بُود و باش کرتا ہو اور وہ خُداوند کے لِئے فَسح کرنا چاہے تو وہ فَسح کے آئِین اور رسُوم کے مُطابِق اُسے مانے۔ تُم دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے ایک ہی آئِین رکھنا۔
آگ کا بادل
15اور جِس دِن مسکن یعنی خَیمۂِ شہادت نصب ہُؤا اُسی دِن ابر اُس پر چھا گیا اور شام کو وہ مسکن پر آگ سا دِکھائی دِیا اور صُبح تک وَیسا ہی رہا۔ 16اور ہمیشہ اَیسا ہی ہُؤا کرتا تھا کہ ابر اُس پر چھایا رہتا اور رات کو آگ دِکھائی دیتی تھی۔ 17اور جب مسکن پر سے وہ ابر اُٹھ جاتا تو بنی اِسرائیل کُوچ کرتے تھے اور جِس جگہ وہ ابر جا کر ٹھہر جاتا وہِیں بنی اِسرائیل خَیمے لگاتے تھے۔ 18خُداوند کے حُکم سے بنی اِسرائیل کُوچ کرتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے وہ خَیمے لگاتے تھے اور جب تک ابر مسکن پر ٹھہرا رہتا وہ اپنے ڈیرے ڈالے پڑے رہتے تھے۔ 19اور جب ابر مسکن پر بُہت دِنوں تک ٹھہرا رہتا تو بنی اِسرائیل خُداوند کے حُکم کو مانتے اور کُوچ نہیں کرتے تھے۔ 20اور کبھی کبھی وہ ابر چند دِنوں تک مسکن پر رہتا اور تب بھی وہ خُداوند کے حُکم سے ڈیرے ڈالے رہتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے وہ کُوچ کرتے تھے۔ 21پِھر کبھی کبھی وہ ابر شام سے صُبح تک ہی رہتا تو جب وہ صُبح کو اُٹھ جاتا تب وہ کُوچ کرتے تھے اور اگر وہ رات دِن برابر رہتا تو جب وہ اُٹھ جاتا تب ہی وہ کُوچ کرتے تھے۔ 22اور جب تک وہ ابر مسکن پر ٹھہرا رہتا خواہ دو دِن یا ایک مہِینہ یا ایک برس ہو تب تک بنی اِسرائیل اپنے خَیموں میں مُقِیم رہتے اور کُوچ نہیں کرتے تھے پر جب وہ اُٹھ جاتا تو وہ کُوچ کرتے تھے۔ 23غرض وہ خُداوند کے حُکم سے مقام کرتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے کُوچ کرتے تھے اور جو حُکم خُداوند مُوسیٰؔ کی معرفت دیتا وہ خُداوند کے اُس حُکم کو مانا کرتے تھے۔
چاندی کے نرسِنگے
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2اپنے لِئے چاندی کے دو نرسِنگے بنوا۔ وہ دونوں گھڑ کر بنائے جائیں۔ تُو اُن کو جماعت کے بُلانے اور لشکروں کے کُوچ کے لِئے کام میں لانا۔ 3اور جب وہ دونوں نرسِنگے پُھونکیں تو ساری جماعت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر تیرے پاس اکٹّھی ہو جائے۔ 4اور اگر ایک ہی پُھونکیں تو وہ رئِیس جو ہزاروں اِسرائیلِیوں کے سردار ہیں تیرے پاس جمع ہوں۔ 5اور جب تُم سانس باندھ کر زور سے پُھونکو تو وہ لشکر جو مشرِق کی طرف ہیں کُوچ کریں۔ 6جب تُم دوبارہ سانس باندھ کر زور سے پُھونکو تو اُن لشکروں کا جو جنُوب کی طرف ہیں کُوچ ہو۔ سو کُوچ کے لِئے سانس باندھ کر زور سے نرسِنگا پُھونکا کریں۔ 7لیکن جب جماعت کو جمع کرنا ہو تب بھی پُھونکنا پر سانس باندھ کر زور سے نہ پُھونکنا۔ 8اور ہارُونؔ کے بیٹے جو کاہِن ہیں وہ نرسِنگے پُھونکا کریں۔
یِہی آئِین سدا تُمہاری نسل در نسل قائِم رہے۔ 9اور جب تُم اپنے مُلک میں اَیسے دُشمن سے جو تُم کو ستاتا ہو لڑنے کو نِکلو تو تُم نرسِنگوں کو سانس باندھ کر زور سے پُھونکنا۔ اِس حال میں خُداوند تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یاد ہو گی اور تُم اپنے دُشمنوں سے نجات پاؤ گے۔ 10اور تُم اپنی خُوشی کے دِن اور اپنی مُقرّرہ عِیدوں کے دِن اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں اپنی سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے وقت نرسِنگے پُھونکنا تاکہ اُن سے تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یادگاری ہو۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
اِسرائیلی خَیمے اُٹھاتے ہیں
11اور دُوسرے سال کے دُوسرے مہِینے کی بِیسوِیں تارِیخ کو وہ ابر شہادت کے مسکن پر سے اُٹھ گیا۔ 12تب بنی اِسرائیل دشتِ سِیناؔ سے کُوچ کر کے نِکلے اور وہ ابر دشتِ فارانؔ میں ٹھہر گیا۔
13سو خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُوسیٰؔ کی معرفت دِیا تھا اُن کا پہلا کُوچ ہُؤا۔ 14اور سب سے پہلے بنی یہُوداؔہ کے لشکر کا جھنڈا روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے۔ اُن کے لشکر کا سردار عِمّیندابؔ کا بیٹا نحسوؔن تھا۔ 15اور اِشکار ؔکے قبِیلہ کے لشکر کا سردار ضُغرؔ کا بیٹا نتنی ایلؔ تھا۔ 16اور زبُولُون ؔکے قبِیلہ کے لشکر کا سردار حیلوؔن کا بیٹا الِیابؔ تھا۔
17پِھر مسکن اُتارا گیا اور بنی جَیرسونؔ اور بنی مراری جو مسکن کو اُٹھاتے تھے روانہ ہُوئے۔
18پِھر رُوبنؔ کے لشکر کا جھنڈا آگے بڑھا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے۔ شِدؔیُور کا بیٹا الِیصُور ؔاُن کے لشکر کا سردار تھا۔ 19اور شمعُوؔن کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار صُورؔی شدّی کا بیٹا سلُوؔمی ایل تھا۔ 20اور جدؔ کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار دعُوایلؔ کا بیٹا اِلیاسفؔ تھا۔
21پِھر قہاتیوں نے جو مَقدِس کو اُٹھاتے تھے کُوچ کِیا اور اُن کے پُہنچنے تک مسکن کھڑا کر دِیا جاتا تھا۔
22پِھر بنی اِفرائِیمؔ کے لشکر کا جھنڈا نِکلا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے۔ اُن کے لشکر کا سردار عِمّیہُودؔ کا بیٹا الِیسمعؔ تھا۔ 23اور منَسّیؔ کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار فداؔ ہصور کا بیٹا جَملی ایلؔ تھا۔ 24اور بِنیمِینؔ کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار جِدعُوؔنی کا بیٹا اَبِدانؔ تھا۔
25اور بنی دانؔ کے لشکر کا جھنڈا اُن کے سب لشکروں کے پِیچھے پِیچھے روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے۔ اُن کے لشکر کا سردار عِمّیشدّیؔ کا بیٹا اخیعزرؔ تھا۔ 26اور آشرؔ کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار عکرانؔ کا بیٹا فجعی ایلؔ تھا۔ 27اور نفتالیؔ کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار عیناؔن کا بیٹا اخِیرؔع تھا۔ 28سو بنی اِسرائیل اِسی طرح اپنے دَلوں کے مُطابِق کُوچ کرتے اور آگے روانہ ہوتے تھے۔
29سو مُوسیٰؔ نے اپنے خُسر رعُوایلؔ مِدیانی کے بیٹے حوبابؔ سے کہا کہ ہم اُس جگہ جا رہے ہیں جِس کی بابت خُداوند نے کہا ہے کہ مَیں اُسے تُم کو دُوں گا۔ سو تُو بھی ساتھ چل اور ہم تیرے ساتھ نیکی کریں گے کیونکہ خُداوند نے بنی اِسرائیل سے نیکی کا وعدہ کِیا ہے۔
30اُس نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نہیں چلتا بلکہ مَیں اپنے وطن کو اور اپنے رِشتہ داروں میں لَوٹ کر جاؤُں گا۔
31تب مُوسیٰؔ نے کہا کہ ہم کو چھوڑ مت کیونکہ یہ تُجھ کو معلُوم ہے کہ ہم کو بیابان میں کِس طرح خَیمہ زن ہونا چاہئے۔ سو تُو ہمارے لِئے آنکھوں کا کام دے گا۔ 32اور اگر تُو ہمارے ساتھ چلے تو اِتنی بات ضرُور ہو گی کہ جو نیکی خُداوند ہم سے کرے وُہی ہم تُجھ سے کریں گے۔
لوگ روانہ ہوتے ہیں
33پِھر وہ خُداوند کے پہاڑ سے سفر کر کے تِین دِن کی راہ چلے اور تِینوں دِن کے سفر میں خُداوند کے عہد کا صندُوق اُن کے لِئے آرام گاہ تلاش کرتا ہُؤا اُن کے آگے آگے چلتا رہا۔ 34اور جب وہ لشکر گاہ سے کُوچ کرتے تو خُداوند کا ابر دِن بھر اُن کے اُوپر چھایا رہتا تھا۔
35اور صندُوق کے کُوچ کے وقت مُوسیٰؔ یہ کہا کرتا اُٹھ اَے خُداوند تیرے دُشمن پراگندہ ہو جائیں اور جو تُجھ سے کِینہ رکھتے ہیں وہ تیرے آگے سے بھاگیں۔ 36اور جب وہ ٹھہر جاتا تو وہ یہ کہتا تھا کہ اَے خُداوند ہزاروں ہزار اِسرائیلِیوں میں لَوٹ کر آ جا۔
اِس جگہ کا نام تبعیرہؔ رکھّا گیا
1پِھر وہ لوگ کُڑکُڑانے اور خُداوند کے سُنتے بُرا کہنے لگے۔ چُنانچہ خُداوند نے سُنا اور اُس کا غضب بھڑکا اور خُداوند کی آگ اُن کے درمِیان جل اُٹھی اور لشکر گاہ کو ایک کنارے سے بھسم کرنے لگی۔ 2تب لوگوں نے مُوسیٰؔ سے فریاد کی اور مُوسیٰؔ نے خُداوند سے دُعا کی تو آگ بُجھ گئی۔ 3اور اُس جگہ کا نام تبعیرؔہ پڑا کیونکہ خُداوند کی آگ اُن میں جل اُٹھی تھی۔
مُوسیٰ ؔستّر بزُرگ چُنتا ہے
4اور جو مِلی جُلی بِھیڑ اِن لوگوں میں تھی وہ طرح طرح کی حِرص کرنے لگی اور بنی اِسرائیل بھی پِھر رونے اور کہنے لگے کہ ہم کو کَون گوشت کھانے کو دے گا؟ 5ہم کو وہ مچھلی یاد آتی ہے جو ہم مِصرؔ میں مُفت کھاتے تھے اور ہائے وہ کھیرے اور وہ خربُوزے اور وہ گندنے اور پیاز اور لہسن۔ 6لیکن اب تُو ہماری جان خُشک ہو گئی۔ یہاں کوئی چیز مُیسّر نہیں اور مَنّ کے سِوا ہم کو اَور کُچھ دِکھائی نہیں دیتا۔
7اور مَنّ دھنئے کی مانِند تھا اور اَیسا نظر آتا تھا جَیسے موتی۔ 8لوگ اِدھر اُدھر جا کر اُسے جمع کرتے اور اُسے چکّی میں پِیستے یا اُکھلی میں کُوٹ لیتے تھے۔ پِھر اُسے ہانڈیوں میں اُبال کر روٹیاں بناتے تھے۔ اُس کا مزہ تازہ تیل کا سا تھا۔ 9اور رات کو جب لشکر گاہ میں اوس پڑتی تو اُس کے ساتھ مَنّ بھی گِرتا تھا۔
10اور مُوسیٰؔ نے سب گھرانوں کے آدمِیوں کو اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر روتے سُنا اور خُداوند کا قہر نِہایت بھڑکا اور مُوسیٰؔ نے بھی بُرا مانا۔ 11تب مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا کہ تُو نے اپنے خادِم سے یہ سخت برتاؤ کیوں کِیا؟ اور مُجھ پر تیرے کرم کی نظر کیوں نہیں ہُوئی جو تُو اِن سب لوگوں کا بوجھ مُجھ پر ڈالتا ہے؟ 12کیا یہ سب لوگ میرے پیٹ میں پڑے تھے؟ کیا یہ مُجھ ہی سے پَیدا ہُوئے تھے جو تُو مُجھے کہتا ہے کہ جِس طرح سے باپ دُودھ پِیتے بچّہ کو اُٹھائے اُٹھائے پِھرتا ہے اُسی طرح مَیں اِن لوگوں کو اپنی گود میں اُٹھا کر اُس مُلک میں لے جاؤُں جِس کے دینے کی قَسم تُو نے اُن کے باپ دادا سے کھائی ہے؟ 13مَیں اِن سب لوگوں کو کہاں سے گوشت لا کر دُوں؟ کیونکہ وہ یہ کہہ کہہ کر میرے سامنے روتے ہیں کہ ہم کو گوشت کھانے کو دے۔ 14مَیں اکیلا اِن سب لوگوں کو نہیں سنبھال سکتا کیونکہ یہ میری طاقت سے باہر ہے۔ 15اور جو تُجھے میرے ساتھ یِہی برتاؤ کرنا ہے تو میرے اُوپر اگر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو مُجھے یک لخت جان سے مار ڈال تاکہ مَیں اپنی بُری گت دیکھنے نہ پاؤُں۔
16خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے ستّر مَرد جِن کو تُو جانتا ہے کہ قَوم کے بزُرگ اور اُن کے سردار ہیں میرے حضُور جمع کر اور اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے پاس لے آ تاکہ وہ تیرے ساتھ وہاں کھڑے ہوں۔ 17اور مَیں اُتر کر تیرے ساتھ وہاں باتیں کرُوں گا اور مَیں اُس رُوح میں سے جو تُجھ میں ہے کُچھ لے کر اُن میں ڈال دُوں گا کہ وہ تیرے ساتھ قَوم کا بوجھ اُٹھائیں تاکہ تُو اُسے اکیلا نہ اُٹھائے۔ 18اور لوگوں سے کہہ کہ کل کے لِئے اپنے کو پاک کر رکھّو تو تُم گوشت کھاؤ گے کیونکہ تُم خُداوند کے سُنتے ہُوئے یہ کہہ کہہ کر روئے ہو کہ ہم کو کَون گوشت کھانے کو دے گا؟ ہم تو مِصرؔ ہی میں مَوج سے تھے۔ سو خُداوند تُم کو گوشت دے گا اور تُم کھانا۔ 19اور تُم ایک یا دو دِن نہیں اور نہ پانچ یا دس یا بِیس دِن۔ 20بلکہ ایک مہِینہ کامِل اُسے کھاتے رہو گے جب تک وہ تُمہارے نتھنوں سے نِکلنے نہ لگے اور تُم اُس سے گِھن نہ کھانے لگو کیونکہ تُم نے خُداوند کو جو تُمہارے درمِیان ہے ترک کِیا اور اُس کے سامنے یہ کہہ کہہ کر روئے ہو کہ ہم مِصرؔ سے کیوں نِکل آئے؟
21پِھر مُوسیٰؔ کہنے لگا کہ جِن لوگوں میں مَیں ہُوں اُن میں چھ لاکھ تو پیادے ہی ہیں اور تُو نے کہا ہے کہ مَیں اُن کو اِتنا گوشت دُوں گا کہ وہ مہِینہ بھر اُسے کھاتے رہیں گے۔ 22سو کیا بھیڑ بکریوں کے یہ ریوڑ اور گائے بَیلوں کے جُھنڈ اُن کی خاطِر ذبح ہوں کہ اُن کے لِئے بس ہو؟ یا سمُندر کی سب مچھلِیاں اُن کی خاطِر اِکٹّھی کی جائیں کہ اُن سب کے لِئے کافی ہو؟
23خُداوند نے مُوسیٰ ؔسے کہا کیا خُداوند کا ہاتھ چھوٹا ہو گیا ہے؟ اب تُو دیکھ لے گا کہ جو مَیں نے تُجھ سے کہا ہے وہ پُورا ہوتا ہے یا نہیں۔
24تب مُوسیٰؔ نے باہِر جا کر خُداوند کی باتیں اُن لوگوں کو کہہ سُنائِیں اور قَوم کے بزُرگوں میں سے ستّر شخص اِکٹّھے کر کے اُن کو خَیمہ کے گِرداگِرد کھڑا کر دِیا۔ 25تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس نے مُوسیٰؔ سے باتیں کِیں اور اُس رُوح میں سے جو اُس میں تھی کُچھ لے کر اُسے اُن ستّر بزُرگوں میں ڈالا۔ چُنانچہ جب رُوح اُن میں آئی تو وہ نبُوّت کرنے لگے لیکن بعد میں پِھر کبھی نہ کی۔
26پر اُن میں سے دو شخص لشکر گاہ ہی میں رہ گئے۔ ایک کا نام اِلداد اور دُوسرے کا میداد تھا۔ اُن میں بھی رُوح آئی۔ یہ بھی اُن ہی میں سے تھے جِن کے نام لِکھ لِئے گئے تھے پر یہ خَیمہ کے پاس نہ گئے اور لشکر گاہ ہی میں نبُوّت کرنے لگے۔ 27تب کِسی جوان نے دَوڑ کر مُوسیٰؔ کو خبر دی اور کہنے لگا کہ اِلداد اور میداد لشکر گاہ میں نبُوّت کر رہے ہیں۔
28سو مُوسیٰؔ کے خادِم نُونؔ کے بیٹے یشُوعؔ نے جو اُس کے چُنے ہُوئے جوانوں میں سے تھا مُوسیٰؔ سے کہا اَے میرے مالِک مُوسیٰؔ! تُو اُن کو روک دے۔
29مُوسیٰ ؔنے اُسے کہا کیا تُجھے میری خاطِر رشک آتا ہے؟ کاش خُداوند کے سب لوگ نبی ہوتے اور خُداوند اپنی رُوح اُن سب میں ڈالتا۔ 30پِھر مُوسیٰؔ اور وہ اِسرائیلی بزُرگ لشکر گاہ میں گئے۔
خُداوند بٹیریں بھیجتا ہے
31اور خُداوند کی طرف سے ایک آندھی چلی اور سمُندر سے بٹیریں اُڑا لائی اور اُن کو لشکر گاہ کے برابر اور اُس کے گِرداگِرد ایک دِن کی راہ تک اِس طرف اور ایک ہی دِن کی راہ تک دُوسری طرف زمِین سے قرِیباً دو دو ہاتھ اُوپر ڈال دِیا۔ 32اور لوگوں نے اُٹھ کر اُس سارے دِن اور اُس ساری رات اور اُس کے دُوسرے دِن بھی بٹیریں جمع کِیں اور جِس نے کم سے کم جمع کی تِھیں اُس کے پاس بھی دس خومر کے برابر جمع ہو گئِیں اور اُنہوں نے اپنے لِئے لشکر گاہ کی چاروں طرف اُن کو پَھیلا دِیا۔ 33اور اُن کا گوشت اُنہوں نے دانتوں سے کاٹا ہی تھا اور اُسے چبانے بھی نہیں پائے تھے کہ خُداوند کا قہر اُن لوگوں پر بھڑک اُٹھا اور خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی سخت وبا سے مارا۔ 34سو اُس مقام کا نام قِبروت ہَتّاؔوہ رکھّا گیا کیونکہ اُنہوں نے اُن لوگوں کو جنہوں نے حِرص کی تھی وہیں دفن کِیا۔
35اور وہ لوگ قِبروت ہَتّاؔوہ سے سفر کر کے حصیراؔت کو گئے اور وہِیں حصیراؔت میں رہنے لگے۔
مریمؔ کو سزا مِلتی ہے
1اور مُوسیٰؔ نے ایک کُوؔشی عَورت سے بیاہ کر لِیا۔ سو اُس کُوؔشی عَورت کے سبب سے جِسے مُوسیٰؔ نے بیاہ لِیا تھا مریمؔ اور ہارُونؔ اُس کی بدگوئی کرنے لگے۔ 2وہ کہنے لگے کہ کیا خُداوند نے فقط مُوسیٰؔ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُس نے ہم سے بھی باتیں نہیں کِیں؟ اور خُداوند نے یہ سُنا۔ 3اور مُوسیٰؔ تو رُویِ زمِین کے سب آدمِیوں سے زِیادہ حلِیم تھا۔
4سو خُداوند نے ناگہان مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور مریمؔ سے کہا کہ تُم تِینوں نِکل کر خَیمۂِ اِجتماع کے پاس حاضِر ہو۔ سو وہ تِینوں وہاں آئے۔ 5اور خُداوند ابر کے سُتُون میں ہو کر اُترا اور خَیمہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر ہارُونؔ اور مریمؔ کو بُلایا۔ وہ دونوں پاس گئے۔ 6تب اُس نے کہا میری باتیں سُنو۔ اگر تُم میں کوئی نبی ہو تو مَیں جو خُداوند ہُوں اُسے رویا میں دِکھائی دُوں گا اور خواب میں اُس سے باتیں کرُوں گا۔ 7پر میرا خادِم مُوسیٰؔ اَیسا نہیں ہے۔ وہ میرے سارے خاندان میں امانت دار ہے۔ 8مَیں اُس سے مُعمّوں میں نہیں بلکہ رُوبرُو اور صرِیح طَور پر باتیں کرتا ہُوں اور اُسے خُداوند کا دِیدار بھی نصِیب ہوتا ہے۔ سو تُم کو میرے خادِم مُوسیٰؔ کی بدگوئی کرتے خَوف کیوں نہ آیا؟
9اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔ 10اور ابر خَیمہ کے اُوپر سے ہٹ گیا اور مریمؔ کوڑھ سے برف کی مانِند سفید ہو گئی اور ہارُونؔ نے جو مریمؔ کی طرف نظر کی تو دیکھا کہ وہ کوڑھی ہو گئی ہے۔ 11تب ہارُونؔ مُوسیٰؔ سے کہنے لگا ہائے میرے مالِک! اِس گُناہ کو ہمارے سر نہ لگا کیونکہ ہم سے نادانی ہُوئی اور ہم نے خطا کی۔ 12اور مریمؔ کو اُس مَرے ہُوئے کی طرح نہ رہنے دے جِس کا جِسم اُس کی پَیدایش ہی کے وقت آدھا گلا ہُؤا ہوتا ہے۔
13تب مُوسیٰؔ خُداوند سے فریاد کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے شِفا دے۔
14اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ اگر اُس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر فقط تُھوکا ہی ہوتا تو کیا سات دِن تک وہ شرمِندہ نہ رہتی؟ سو وہ سات دِن تک لشکر گاہ کے باہر بند رہے۔ اِس کے بعد وہ پِھر اندر آنے پائے۔ 15چُنانچہ مریمؔ سات دِن تک لشکر گاہ کے باہر بند رہی اور لوگوں نے جب تک وہ اندر آنے نہ پائی کُوچ نہ کِیا۔ 16اِس کے بعد وہ لوگ حصیرات سے روانہ ہُوئے اور دشتِ فارانؔ میں پُہنچ کر اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔
جاسُوس
1اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 2تُو آدمِیوں کو بھیج کہ وہ مُلکِ کنعاؔن کا جو مَیں بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں حال دریافت کریں۔ اُن کے باپ دادا کے ہر قبِیلہ سے ایک آدمی بھیجنا جو اُن کے ہاں کا رئِیس ہو۔ 3چُنانچہ مُوسیٰؔ نے خُداوند کے اِرشاد کے مُوافِق دشتِ فارانؔ سے اَیسے آدمی روانہ کِئے جو بنی اِسرائیل کے سردار تھے۔ 4اُن کے یہ نام تھے۔
رُوبنؔ کے قبِیلہ سے زکُورؔ کا بیٹا سَمّوؔعَ۔
5اور شمعُوؔن کے قبِیلہ سے حورؔی کا بیٹا سافطؔ۔
6اور یہُوداؔہ کے قبِیلہ سے یفُنّہؔ کا بیٹا کالِبؔ۔
7اور اِشکارؔ کے قبِیلہ سے یُوسفؔ کا بیٹا اِجالؔ۔
8اور اِفرائِیمؔ کے قبِیلہ سے نُونؔ کا بیٹا ہوسِیعؔ۔
9اور بِنیمِینؔ کے قبِیلہ سے رفُوؔ کا بیٹا فَلتیؔ۔
10اور زبُولُونؔ کے قبِیلہ سے سودؔی کا بیٹا جدّی ایلؔ۔
11اور یُوسفؔ کے قبِیلہ یعنی منَسّیؔ کے قبِیلہ سے سُوسیؔ
کا بیٹا جدّؔی۔
12اور دانؔ کے قبِیلہ سے جملّیؔ کا بیٹا عَمی ایلؔ۔
13اور آشرؔ کے قبِیلہ سے مِیکااؔیل کا بیٹا ستُورؔ۔
14اور نفتالیؔ کے قبِیلہ سے وُفسیؔ کا بیٹا نخبیؔ۔
15اور جدؔ کے قبِیلہ سے ماکیؔ کا بیٹا جیُوایلؔ۔
16یِہی اُن لوگوں کے نام ہیں جِن کو مُوسیٰؔ نے مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا تھا اور نُونؔ کے بیٹے ہوسِیعؔ کا نام مُوسیٰؔ نے یشُوعؔ رکھّا۔
17اور مُوسیٰؔ نے اُن کو روانہ کِیا تاکہ مُلکِ کنعاؔن کا حال دریافت کریں اور اُن سے کہا کہ تُم اِدھر جنُوب کی طرف سے جا کر پہاڑوں میں چلے جانا۔ 18اور دیکھنا کہ وہ مُلک کَیسا ہے اور جو لوگ وہاں بسے ہُوئے ہیں وہ کَیسے ہیں۔ زورآور ہیں یا کمزور اور تھوڑے سے ہیں یا بُہت۔ 19اور جِس مُلک میں وہ آباد ہیں وہ کَیسا ہے۔ اچھّا ہے یا بُرا اور جِن شہروں میں وہ رہتے ہیں وہ کَیسے ہیں۔ آیا وہ خَیموں میں رہتے ہیں یا قلعوں میں۔ 20اور وہاں کی زمِین کَیسی ہے زرخیز ہے یا بنجر اور اُس میں درخت ہیں یا نہیں۔ تُمہاری ہمت بندھی رہے اور تُم اُس مُلک کا کُچھ پَھل لیتے آنا اور وہ مَوسم انگُور کی پہلی فصل کا تھا۔
21سو وہ روانہ ہُوئے اور دشتِ صِینؔ سے رحوبؔ تک جو حَمات ؔکے راستہ میں ہے مُلک کو خُوب دیکھا بھالا۔ 22اور وہ جنُوب کی طرف سے ہوتے ہُوئے حبُرونؔ تک گئے جہاں عناقؔ کے بیٹے اخیمانؔ اور سِیسیؔ اور تلمَیؔ رہتے تھے (اور حبُرونؔ ضُعنؔ سے جو مِصرؔ میں ہے سات برس آگے بسا تھا)۔ 23اور وہ وادیِ اِسکالؔ میں پُہنچے۔ وہاں سے اُنہوں نے انگُور کی ایک ڈالی کاٹ لی جِس میں ایک ہی گُچّھا تھا اور جِسے دو آدمی ایک لاٹھی پر لٹکائے ہُوئے لے کر گئے اور وہ کُچھ انار اور انجِیر بھی لائے۔ 24اُسی گُچّھے کے سبب سے جِسے اِسرائیلِیوں نے وہاں سے کاٹا تھا اُس جگہ کا نام وادیِ اِسکالؔ پڑ گیا۔
25اور چالِیس دِن کے بعد وہ اُس مُلک کا حال دریافت کر کے لَوٹے۔ 26اور وہ چلے اور مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس دشتِ فارانؔ کے قادِسؔ میں آئے اور اُن کو اور ساری جماعت کو سب کَیفِیّت سُنائی اور اُس مُلک کا پَھل اُن کو دِکھایا۔ 27اور مُوسیٰؔ سے کہنے لگے کہ جِس مُلک میں تُو نے ہم کو بھیجا تھا ہم وہاں گئے اور واقِعی دُودھ اور شہد اُس میں بہتا ہے اور یہ وہاں کا پَھل ہے۔ 28لیکن جو لوگ وہاں بسے ہُوئے ہیں وہ زورآور ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور فصِیل دار ہیں اور ہم نے بنی عناقؔ کو بھی وہاں دیکھا۔ 29اُس مُلک کے جنُوبی حِصّہ میں تو عَمالیقی آباد ہیں اور حِتّی اور یبُوسی اور امُوری پہاڑوں پر رہتے ہیں اور سمُندر کے ساحِل پر اور یَردنؔ کے کنارے کنارے کنعانی بسے ہُوئے ہیں۔
30تب کالِبؔ نے مُوسیٰؔ کے سامنے لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا کہ چلو ہم ایک دَم جا کر اُس پر قبضہ کریں کیونکہ ہم اِس قابِل ہیں کہ اُس پر تصرُّف کر لیں۔
31لیکن جو اور آدمی اُس کے ساتھ گئے تھے وہ کہنے لگے کہ ہم اِس لائِق نہیں ہیں کہ اُن لوگوں پر حملہ کریں کیونکہ وہ ہم سے زِیادہ زورآور ہیں۔ 32اِن آدمِیوں نے بنی اِسرائیل کو اُس مُلک کی جِسے وہ دیکھنے گئے تھے بُری خبر دی اور یہ کہا کہ وہ مُلک جِس کا حال دریافت کرنے کو ہم اُس میں سے گُذرے ایک اَیسا مُلک ہے جو اپنے باشِندوں کو کھا جاتا ہے اور وہاں جِتنے آدمی ہم نے دیکھے وہ سب بڑے قدآور ہیں۔ 33اور ہم نے وہاں بنی عَناقؔ کو بھی دیکھا جو جبّار ہیں اور جبّاروں کی نسل سے ہیں اور ہم تو اپنی ہی نِگاہ میں اَیسے تھے جَیسے ٹِڈّے ہوتے ہیں اور اَیسے ہی اُن کی نِگاہ میں تھے۔
لوگ بُڑبُڑاتے ہیں
1تب ساری جماعت زور زور سے چِیخنے لگی اور وہ لوگ اُس رات روتے ہی رہے۔ 2اور کُل بنی اِسرائیل مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کی شِکایت کرنے لگے اور ساری جماعت اُن سے کہنے لگی ہائے کاش ہم مِصرؔ ہی میں مَر جاتے! یا کاش اِس بیابان ہی میں مَرتے! 3خُداوند کیوں ہم کو اُس مُلک میں لے جا کر تلوار سے قتل کرانا چاہتا ہے؟ پِھر تو ہماری بیویاں اور بال بچّے لُوٹ کا مال ٹھہریں گے۔ کیا ہمارے لِئے بِہتر نہ ہو گا کہ ہم مِصرؔ کو واپس چلے جائیں؟ 4پِھر وہ آپس میں کہنے لگے آؤ ہم کِسی کو اپنا سردار بنا لیں اور مِصرؔ کو لَوٹ چلیں۔
5تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے اَوندھے مُنہ ہو گئے۔ 6اور نُونؔ کا بیٹا یشُوعؔ اور یفُنّہؔ کا بیٹا کالِبؔ جو اُس مُلک کا حال دریافت کرنے والوں میں سے تھے اپنے اپنے کپڑے پھاڑ کر۔ 7بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہنے لگے کہ وہ مُلک جِس کا حال دریافت کرنے کو ہم اُس میں سے گُذرے نِہایت اچھّا مُلک ہے۔ 8اگر خُدا ہم سے راضی رہے تو وہ ہم کو اُس مُلک میں پُہنچائے گا اور وُہی مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے ہم کو دے گا۔ 9فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے بغاوت نہ کرو اور نہ اُس مُلک کے لوگوں سے ڈرو۔ وہ تو ہماری خُوراک ہیں۔ اُن کی پناہ اُن کے سر پر سے جاتی رہی ہے اور ہمارے ساتھ خُداوند ہے۔ سو اُن کا خَوف نہ کرو۔ 10تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ اِن کو سنگسار کرو۔ اُس وقت خَیمۂِ اِجتماع میں سب بنی اِسرائیل کے سامنے خُداوند کا جلال نُمایاں ہُؤا۔
مُوسیٰؔ لوگوں کے لِئے درخواست کرتا ہے
11اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ یہ لوگ کب تک میری توہِین کرتے رہیں گے؟ اور باوجُود اُن سب مُعجِزوں کے جو مَیں نے اِن کے درمِیان کِئے ہیں کب تک مُجھ پر اِیمان نہیں لائیں گے؟ 12مَیں اِن کو وبا سے مارُوں گا اور مِیراث سے خارِج کرُوں گا اور تُجھے ایک اَیسی قَوم بناؤُں گا جو اِن سے کہِیں بڑی اور زِیادہ زورآور ہو۔
13مُوسیٰؔ نے خُداوند سے کہا تب تو مِصری جِن کے بِیچ سے تُو اِن لوگوں کو اپنے زورِ بازُو سے نِکال لے آیا یہ سُنیں گے۔ 14اور اُسے اِس مُلک کے باشِندوں کو بتائیں گے۔ اُنہوں نے سُنا ہے کہ تُو جو خُداوند ہے اِن لوگوں کے درمِیان رہتا ہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! صرِیح طَور پر دِکھائی دیتا ہے اور تیرا ابر اِن پر سایہ کِئے رہتا ہے اور تُو دِن کو ابر کے سُتُون میں اور رات کو آگ کے سُتُون میں ہو کر اِن کے آگے آگے چلتا ہے۔ 15پس اگر تُو اِس قَوم کو ایک اکیلے آدمی کی طرح جان سے مار ڈالے تو وہ قَومیں جِنہوں نے تیری شُہرت سُنی ہے کہیں گی۔ 16کہ چُونکہ خُداوند اِس قَوم کو اُس مُلک میں جِسے اُس نے اِن کو دینے کی قَسم کھائی تھی پُہنچا نہ سکا اِس لِئے اُس نے اِن کو بیابان میں ہلاک کر دِیا۔ 17سو خُداوند کی قُدرت کی عظمت تیرے ہی اِس قَول کے مُطابِق ظاہِر ہو۔ 18کہ خُداوند قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے۔ وہ گُناہ اور خطا کو بخش دیتا ہے لیکن مُجرِم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا کیونکہ وہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔ 19سو تُو اپنی رحمت کی فراوانی سے اِس اُمّت کا گُناہ جَیسے تُو مِصرؔ سے لے کر یہاں تک اِن لوگوں کو مُعاف کرتا رہا ہے اب بھی مُعاف کر دے۔
20خُداوند نے کہا مَیں نے تیری درخواست کے مُطابِق مُعاف کِیا۔ 21لیکن مُجھے اپنی حیات کی قَسم اور خُداوند کے جلال کی قَسم جِس سے ساری زمِین معمُور ہو گی۔ 22چُونکہ اُن سب لوگوں نے جِنہوں نے باوجُود میرے جلال کے دیکھنے کے اور باوجُود اُن مُعجِزوں کے جو مَیں نے مِصرؔ میں اور اِس بیابان میں دِکھائے پِھر بھی دس بار مُجھے آزمایا اور میری بات نہیں مانی۔ 23اِس لِئے وہ اُس مُلک کو جِس کے دینے کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی دیکھنے بھی نہ پائیں گے اور جِنہوں نے میری توہِین کی ہے اُن میں سے بھی کوئی اُسے دیکھنے نہیں پائے گا۔ 24پر اِس لِئے کہ میرے بندہ کالِب کی کُچھ اَور ہی طبِیعت تھی اور اُس نے میری پُوری پَیروی کی ہے مَیں اُس کو اُس مُلک میں جہاں وہ ہو آیا ہے پُہنچاؤُں گا اور اُس کی اَولاد اُس کی وارِث ہو گی۔ 25اور وادی میں تو عَمالیقی اور کنعانی بسے ہُوئے ہیں۔ سو کل تُم گُھوم کر اُس راستہ سے جو بحرِ قُلزؔم کو جاتا ہے بیابان میں داخِل ہو جاؤ۔
خُداوند لوگوں کو بُڑبُڑانے کی سزا دیتا ہے
26اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا۔ 27مَیں کب تک اِس خبِیث گُروہ کی جو میری شِکایت کرتی رہتی ہے برداشت کرُوں؟ بنی اِسرائیل جو میرے برخِلاف شِکایتیں کرتے رہتے ہیں مَیں نے وہ سب شِکایتیں سُنی ہیں۔ 28سو تُم اُن سے کہہ دو خُداوند کہتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہے کہ جَیسا تُم نے میرے سُنتے کہا ہے مَیں تُم سے ضرُور وَیسا ہی کرُوں گا۔ 29تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی اور تُمہاری ساری تعداد میں سے یعنی بِیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تُم سب جِتنے گِنے گئے اور مُجھ پر شِکایت کرتے رہے۔ 30اِن میں سے کوئی اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ تُم کو وہاں بساؤُں گا جانے نہ پائے گا سِوا یفُنّہؔ کے بیٹے کالِبؔ اور نُونؔ کے بیٹے یشُوعؔ کے۔ 31اور تُمہارے بال بچّے جِن کی بابت تُم نے یہ کہا کہ وہ تو لُوٹ کا مال ٹھہریں گے اُن کو مَیں وہاں پُہنچاؤُں گا اور جِس مُلک کو تُم نے حقِیر جانا وہ اُس کی حقِیقت پہچانیں گے۔ 32اور تُمہارا یہ حال ہو گا کہ تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی۔ 33اور تُمہارے لڑکے بالے چالِیس برس تک بیابان میں آوارہ پِھرتے اور تُمہاری زِناکارِیوں کا پَھل پاتے رہیں گے جب تک کہ تُمہاری لاشیں بیابان میں گل نہ جائیں۔ 34اُن چالِیس دِنوں کے حِساب سے جِن میں تُم اُس مُلک کا حال دریافت کرتے رہے تھے۔ اب دِن پِیچھے ایک ایک برس یعنی چالِیس برس تک تُم اپنے گُناہوں کا پَھل پاتے رہو گے۔ تب تُم میرے مُخالِف ہو جانے کو سمجھو گے۔ 35مَیں خُداوند یہ کہہ چُکا ہُوں کہ مَیں اِس پُوری خبِیث گروہ سے جو میری مُخالفت پر مُتّفِق ہے قطعی اَیسا ہی کرُوں گا۔ اِن کا خاتِمہ اِسی بیابان میں ہو گا اور وہ یہِیں مَریں گے۔
36اور جِن آدمِیوں کو مُوسیٰؔ نے مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا تھا جِنہوں نے لَوٹ کر اُس مُلک کی اَیسی بُری خبر سُنائی تھی جِس سے ساری جماعت مُوسیٰؔ پر کُڑکُڑانے لگی۔ 37سو وہ آدمی جِنہوں نے مُلک کی بُری خبر دی تھی خُداوند کے سامنے وبا سے مَر گئے۔ 38پر جو آدمی اُس مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اُن میں سے نُونؔ کا بیٹا یشُوعؔ اور یفُنّؔہ کا بیٹا کالِبؔ دونوں جِیتے بچے رہے۔
مُلک پر یلغار کی پہلی کوشِش
39اور مُوسیٰؔ نے یہ باتیں سب بنی اِسرائیل سے کہِیں تب وہ لوگ زار زار روئے۔ 40اور وہ دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر یہ کہتے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر چڑھنے لگے کہ ہم حاضِر ہیں اور جِس جگہ کا وعدہ خُداوند نے کِیا ہے وہاں جائیں گے کیونکہ ہم سے خطا ہُوئی ہے۔
41مُوسیٰؔ نے کہا تُم کیوں اب خُداوند کی حُکم عدُولی کرتے ہو؟ اِس سے کوئی فائِدہ نہ ہو گا۔ 42اُوپر مت چڑھو کیونکہ خُداوند تُمہارے درمِیان نہیں ہے۔ اَیسا نہ ہو کہ اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ میں شِکست کھاؤ۔ 43کیونکہ وہاں تُم سے آگے عَمالیقی اور کنعانی لوگ ہیں۔ سو تُم تلوار سے مارے جاؤ گے کیونکہ خُداوند سے تُم برگشتہ ہو گئے ہو اِس لِئے خُداوند تُمہارے ساتھ نہیں رہے گا۔
44لیکن وہ شوخی کر کے پہاڑ کی چوٹی تک چڑھے چلے گئے پر خُداوند کے عہد کا صندُوق اور مُوسیٰ لشکر گاہ سے باہر نہ نِکلے۔ 45تب عَمالیقی اور کنعانی جو اُس پہاڑ پر رہتے تھے اُن پر آ پڑے اور اُن کو قتل کِیا اور حُرمہ تک اُن کو مارتے چلے آئے۔
قُربانی کے لِئے احکام
1اور خُداوند نے مُوسیٰ ؔسے کہا۔ 2بنی اِسرائیل سے کہہ جب تُم اپنے رہنے کے مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں پُہنچو۔ 3اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی یعنی سوختنی قُربانی یا خاص مَنّت کا ذبِیحہ یا رضا کی قُربانی گُذرانو یا اپنی مُعیّن عِیدوں میں راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر خُداوند کے حضُور گائے بَیل یا بھیڑ بکری چڑھاؤ۔ 4تو جو شخص اپنا چڑھاوا لائے وہ خُداوند کے حضُور نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں چَوتھائی ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو۔ 5اور تپاون کے طَور پر چَوتھائی ہِین کے برابر مَے بھی لائے۔ تُو اپنی سوختنی قُربانی یا اپنے ذبِیحہ کے ہر برّہ کے ساتھ اِتنا ہی تیّار کِیا کرنا۔ 6اور ہر مینڈھے کے ساتھ اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تِہائی ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو نذر کی قُربانی کے طَور پر لانا۔ 7اور تپاون کے طَور پر تِہائی ہِین کے برابر مَے دینا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔ 8اور جب تُو خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی یا خاص مَنّت کے ذبِیحہ یا سلامتی کے ذبِیحہ کے طَور پر بچھڑا گُذرانے۔ 9تو وہ اُس بچھڑے کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں نِصف ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو چڑھائے۔ 10اور تُو تپاون کے طَور پر نِصف ہِین کے برابر مَے گُذراننا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
11ہر بچھڑے اور ہر مینڈھے اور ہر نر برّہ یا بکری کے بچّہ کے لِئے اَیسا ہی کِیا جائے۔ 12تُم جِتنے جانور لاؤ اُن کے شُمار کے مُطابِق ایک ایک کے ساتھ اَیسا ہی کرنا۔ 13جِتنے دیسی خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی گُذرانیں وہ اُس وقت یہ سب کام اِسی طرِیقہ سے کریں۔ 14اور اگر کوئی پردیسی تُمہارے ساتھ بُود و باش کرتا ہو یا جو کوئی پُشتوں سے تُمہارے ساتھ رہتا آیا ہو اور وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتشِین قُربانی گُذراننا چاہے تو جَیسا تُم کرتے ہو وہ بھی وَیسا ہی کرے۔ 15مجمع کے لِئے یعنی تُمہارے لِئے اور اُس پردیسی کے لِئے جو تُم میں رہتا ہو نسل در نسل سدا ایک ہی آئِین رہے گا۔ خُداوند کے آگے پردیسی بھی وَیسے ہی ہوں جَیسے تُم ہو۔ 16تُمہارے لِئے اور پردیسِیوں کے لِئے جو تُمہارے ساتھ رہتے ہیں ایک ہی شرع اور ایک ہی قانُون ہو۔
17اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 18بنی اِسرائیل سے کہہ جب تُم اُس مُلک میں پُہنچو جہاں مَیں تُم کو لِئے جاتا ہُوں۔ 19اور اُس مُلک کی روٹی کھاؤ تو خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی گُذراننا۔ 20تُم اپنے پہلے گُوندھے ہُوئے آٹے کا ایک گِردہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر چڑھانا جَیسے کھلیہان کی اُٹھانے کی قُربانی کو لے کر اُٹھاتے ہو وَیسے ہی اِسے بھی اُٹھانا۔ 21تُم اپنی پُشت در پُشت اپنے پہلے ہی گُوندھے ہُوئے آٹے میں سے کُچھ لے کر اُسے خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔
22اور اگر تُم سے بُھول ہو جائے اور تُم نے اُن سب حُکموں پر جو خُداوند نے مُوسیٰؔ کو دِئے عمل نہ کِیا ہو۔ 23یعنی جِس دِن سے خُداوند نے حُکم دینا شرُوع کِیا اُس دِن سے لے کر آگے آگے جو کُچھ حُکم خُداوند نے تُمہاری نسل در نسل مُوسیٰؔ کی معرفت تُم کو دِیا ہے۔ 24اُس میں اگر سہواً کوئی خطا ہو گئی ہو اور جماعت اُس سے واقِف نہ ہو تو ساری جماعت ایک بچھڑا سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ہو اور اُس کے ساتھ شرع کے مُطابِق اُس کی نذر کی قُربانی اور اُس کا تپاون بھی چڑھائے اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا گُذرانے۔ 25یُوں کاہِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لِئے کفّارہ دے تو اُن کو مُعافی مِلے گی کیونکہ یہ محض بُھول تھی اور اُنہوں نے اُس بُھول کے بدلے وہ قُربانی بھی چڑھائی جو خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی ٹھہرتی ہے اور خطا کی قُربانی بھی خُداوند کے حضُور گُذرانی۔ 26تب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو اور اُن پردیسِیوں کو بھی جو اُن میں رہتے ہیں مُعافی مِلے گی کیونکہ جماعت کے اِعتبار سے یہ سہواً ہُؤا۔
27اور اگر ایک ہی شخص سہواً خطا کرے تو وہ یکسالہ بکری خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھائے۔ 28یُوں کاہِن اُس شخص کی طرف سے جِس نے سہواً خطا کی اُس کی خطا کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔ 29جِس شخص نے سہواً خطا کی ہو اُس کے لِئے تُم ایک ہی شرع رکھنا خواہ وہ بنی اِسرائیل میں سے دیسی ہو یا پردیسی جو اُن میں رہتا ہو۔
30لیکن جو شخص بے باک ہو کر گُناہ کرے خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی وہ خُداوند کی اہانت کرتا ہے۔ وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ 31کیونکہ اُس نے خُداوند کے کلام کی حِقارت کی اور اُس کے حُکم کو توڑ ڈالا۔ وہ شخص بِالکُل کاٹ ڈالا جائے گا۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
وہ آدمی جِس نے سبت کی خِلاف ورزی کی
32اور جب بنی اِسرائیل بیابان میں رہتے تھے اُن دِنوں ایک آدمی اُن کو سبت کے دِن لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا۔ 33اور جِن کو وہ لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا وہ اُسے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ اور ساری جماعت کے پاس لے گئے۔ 34اُنہوں نے اُسے حوالات میں رکھّا کیونکہ اُن کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے۔ 35تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ یہ شخص ضرُور جان سے مارا جائے۔ ساری جماعت لشکر گاہ کے باہر اُسے سنگسار کرے۔ 36چُنانچہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق ساری جماعت نے اُسے لشکر گاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا۔
جھالر کے لِئے احکام
37اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 38بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ نسل در نسل اپنے پَیراہنوں کے کناروں پر جھالر لگائیں اور ہر کنارے کی جھالر کے اُوپر آسمانی رنگ کا ڈورا ٹانکیں۔ 39یہ جھالر تُمہارے لِئے اَیسی ہو کہ جب تُم اُسے دیکھو تو خُداوند کے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو اور اپنے دِل اور آنکھوں کی خواہِشوں کی پَیروی میں زِناکاری نہ کرتے پِھرو جَیسا کرتے آئے ہو۔ 40بلکہ میرے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن کو عمل میں لاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس ہو۔ 41مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال کر لایا تاکہ تُمہارا خُدا ٹھہروں۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
قورحؔ، داتنؔ اور ابیرامؔ کی بغاوت
1اور قورحؔ بِن اِضہارؔ بِن قہاتؔ بِن لاوؔی نے بنی رُوبنؔ میں سے الِیابؔ کے بیٹوں داتنؔ اور اَبِیرامؔ اور پلتؔ کے بیٹے اونؔ کے ساتھ مِل کر اَور آدمِیوں کو ساتھ لیا۔ 2اور وہ اور بنی اِسرائیل میں سے ڈھائی سَو اَور اشخاص جو جماعت کے سردار اور چِیدہ اور مشہُور آدمی تھے مُوسیٰؔ کے مُقابلہ میں اُٹھے۔ 3اور وہ مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے خِلاف اِکٹّھے ہو کر اُن سے کہنے لگے تُمہارے تو بڑے دعوے ہو چلے۔ کیونکہ جماعت کا ایک ایک آدمی مُقدّس ہے اور خُداوند اُن کے بِیچ رہتا ہے سو تُم اپنے آپ کو خُداوند کی جماعت سے بڑا کیونکر ٹھہراتے ہو؟
4مُوسیٰؔ یہ سُن کر مُنہ کے بل گِرا۔ 5پِھر اُس نے قورحؔ اور اُس کے کُل فریق سے کہا کہ کل صُبح خُداوند دِکھا دے گا کہ کَون اُس کا ہے اور کَون مُقدّس ہے اور وہ اُسی کو اپنے نزدِیک آنے دے گا کیونکہ جِسے وہ خُود چُنے گا اُسے وہ اپنی قُربت بھی دے گا۔ 6سو اَے قورحؔ اور اُس کے فریق کے لوگو! تُم یُوں کرو کہ اپنا اپنا بخُور دان لو۔ 7اور اُن میں آگ بھرو اور خُداوند کے حضُور کل اُن میں بخُور جلاؤ۔ تب جِس شخص کو خُداوند چُن لے وُہی مُقدّس ٹھہرے گا۔ اَے لاوؔی کے بیٹو! بڑے بڑے دعوے تو تُمہارے ہیں۔
8پِھر مُوسیٰؔ نے قورح ؔکی طرف مُخاطِب ہو کر کہا اَے بنی لاویؔ سُنو۔ 9کیا یہ تُم کو چھوٹی بات دِکھائی دیتی ہے کہ اِسرائیلؔ کے خُدا نے تُم کو بنی اِسرائیل کی جماعت میں سے چُن کر الگ کِیا تاکہ تُم کو وہ اپنی قُربت بخشے اور تُم خُداوند کے مسکن کی خِدمت کرو اور جماعت کے آگے کھڑے ہو کر اُس کی بھی خِدمت بجا لاؤ۔ 10اور تُجھے اور تیرے سب بھائیوں کو جو بنی لاویؔ ہیں اپنے نزدِیک آنے دِیا؟ سو کیا اب تُم کہانت کو بھی چاہتے ہو؟ 11اِسی لِئے تُو اور تیرے فریق کے لوگ یہ سب کے سب خُداوند کے خِلاف اِکٹّھے ہُوئے ہیں اور ہارُونؔ کَون ہے جو تُم اُس کی شِکایت کرتے ہو؟
12پِھر مُوسیٰؔ نے داتنؔ اور اَبِیرامؔ کو جو الِیابؔ کے بیٹے تھے بُلوا بھیجا۔ اُنہوں نے کہا ہم نہیں آتے۔ 13کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُو ہم کو ایک اَیسے مُلک سے جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے نِکال لایا ہے کہ ہم کو بیابان میں ہلاک کرے اور اُس پر بھی یہ طُرّہ ہے کہ اب تُو سردار بن کر ہم پر حُکُومت جتاتا ہے؟ 14ماسِوا اِس کے تُو نے ہم کو اُس مُلک میں بھی نہیں پُہنچایا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور نہ ہم کو کھیتوں اور تاکِستانوں کا وارِث بنایا۔ کیا تُو اِن لوگوں کی آنکھیں نِکال ڈالے گا؟ ہم تو نہیں آنے کے۔
15تب مُوسیٰؔ نِہایت طَیش میں آ کر خُداوند سے کہنے لگا تُو اُن کے ہدیہ کی طرف توجُّہ مت کر۔ مَیں نے اُن سے ایک گدھا بھی نہیں لِیا نہ اُن میں سے کِسی کو کوئی نُقصان پُہنچایا ہے۔
16پِھر مُوسیٰؔ نے قورحؔ سے کہا کل تُو اپنے سارے فریق کے لوگوں کو لے کر خُداوند کے آگے حاضِر ہو۔ تُو بھی ہو اور وہ بھی ہوں اور ہارُونؔ بھی ہو۔ 17اور تُم میں سے ہر شخص اپنا بخُور دان لے کر اُس میں بخُور ڈالے اور تُم اپنے اپنے بخُور دان کو جو شُمار میں ڈھائی سَو ہوں گے خُداوند کے حضُور لاؤ اور تُو بھی اپنا بخُور دان لانا اور ہارُونؔ بھی لائے۔ 18سو اُنہوں نے اپنا اپنا بخُور دان لے کر اور اُن میں آگ رکھ کر اُس پر بخُور ڈالا اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے ساتھ آ کر کھڑے ہُوئے۔ 19اور قورَحؔ نے ساری جماعت کو اُن کے خِلاف خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جمع کر لِیا تھا۔ تب خُداوند کا جلال ساری جماعت کے سامنے نُمایاں ہُؤا۔ 20اور خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا۔ 21کہ تُم اپنے آپ کو اِس جماعت سے بالکل الگ کر لو تاکہ مَیں اُن کو ایک پل میں بھسم کر دُوں۔
22تب وہ مُنہ کے بل گِر کر کہنے لگے اَے خُدا! سب بشر کی رُوحوں کے خُدا! کیا ایک آدمی کے گُناہ کے سبب سے تیرا قہر ساری جماعت پر ہو گا؟
23تب خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ 24تُو جماعت سے کہہ کہ تُم قورحؔ اور داتنؔ اور اَبِیرامؔ کے خَیموں کے آس پاس سے دُور ہٹ جاؤ۔
25اور مُوسیٰ اُٹھ کر داتن اور اَبِیرامؔ کی طرف گیا اور بنی اِسرائیل کے بزُرگ اُس کے پِیچھے پِیچھے گئے۔ 26اور اُس نے جماعت سے کہا اِن شرِیر آدمِیوں کے خَیموں سے نِکل جاؤ اور اُن کی کِسی چِیز کو ہاتھ نہ لگاؤ تا نہ ہو کہ تُم بھی اُن کے سب گُناہوں کے سبب سے نیست ہو جاؤ۔ 27سو وہ لوگ قورحؔ اور داتنؔ اور اَبِیرامؔ کے خَیموں کے آس پاس سے دُور ہٹ گئے
اور داتنؔ اور اَبِیرامؔ اپنی بِیویوں اور بیٹوں اور بال بچّوں سمیت نِکل کر اپنے خَیموں کے دروازوں پر کھڑے ہُوئے۔ 28تب مُوسیٰؔ نے کہا اِس سے تُم جان لو گے کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ یہ سب کام کرُوں کیونکہ مَیں نے اپنی مرضی سے کُچھ نہیں کِیا۔ 29اگر یہ آدمی وَیسی ہی مَوت سے مَریں جو سب لوگوں کو آتی ہے یا اِن پر وَیسے ہی حادِثے گُذریں جو سب پر گُذرتے ہیں تو مَیں خُداوند کا بھیجا ہُؤا نہیں ہُوں۔ 30پر اگر خُداوند کوئی نیا کرِشمہ دِکھائے اور زمِین اپنا مُنہ کھول دے اور اِن کو اِن کے گھر بار سمیت نِگل جائے اور یہ جِیتے جی پاتال میں سما جائیں تو تُم جاننا کہ اِن لوگوں نے خُداوند کی تحقِیر کی ہے۔
31اُس نے یہ باتیں ختم ہی کی تِھیں کہ زمِین اُن کے پاؤں تلے پَھٹ گئی۔ 32اور زمِین نے اپنا مُنہ کھول دِیا اور اُن کو اور اُن کے گھر بار کو اور قورح ؔکے ہاں کے سب آدمِیوں کو اور اُن کے سارے مال و اسباب کو نِگل گئی۔ 33سو وہ اور اُن کا سارا گھر بار جِیتے جی پاتال میں سما گئے اور زمِین اُن کے اُوپر برابر ہو گئی اور وہ جماعت میں سے نابُود ہو گئے۔ 34اور سب اِسرائیلی جو اُن کے آس پاس تھے اُن کا چِلاّنا سُن کر یہ کہتے ہُوئے بھاگے کہ کہِیں زمِین ہم کو بھی نِگل نہ لے۔
35اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور اُن ڈھائی سَو آدمِیوں کو جِنہوں نے بخُور گُذرانا تھا بھسم کر ڈالا۔
بخُور دان
36اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا کہ 37ہارُونؔ کاہِن کے بیٹے اِلیِعزؔر سے کہہ کہ وہ بخُور دانوں کو شُعلوں میں سے اُٹھا لے اور آگ کے انگاروں کو اُدھر ہی بکھیر دے کیونکہ وہ پاک ہیں۔ 38جو خطاکار اپنی ہی جان کے دُشمن ہُوئے اُن کے بخُور دانوں کے پِیٹ پِیٹ کر پتّر بنائے جائیں تاکہ وہ مذبح پر منڈھے جائیں کیونکہ اُنہوں نے اُن کو خُداوند کے حضُور رکھّا تھا اِس لِئے وہ پاک ہیں اور وہ بنی اِسرائیل کے لِئے ایک نِشان بھی ٹھہریں گے۔ 39تب اِلیعِزرؔ کاہِن نے پِیتل کے اُن بخُور دانوں کو اُٹھا لِیا جِن میں اُنہوں نے جو بھسم کر دِئے گئے تھے بخُور گُذرانا تھا اور مذبح پر منڈھنے کے لِئے اُن کے پتّر بنوائے۔ 40تاکہ بنی اِسرائیل کے لِئے ایک یادگار ہو کہ کوئی غَیر شخص جو ہارُونؔ کی نسل سے نہیں خُداوند کے حضُور بخُور جلانے کو نزدِیک نہ جائے تا نہ ہو کہ وہ قورحؔ اور اُس کے فریق کی طرح ہلاک ہو جَیسا خُداوند نے اُس کو مُوسیٰؔ کی معرفت بتا دِیا تھا۔
ہارُونؔ لوگوں کو بچاتا ہے
41لیکن دُوسرے ہی دِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کی شِکایت کی اور کہنے لگے کہ تُم نے خُداوند کے لوگوں کو مار ڈالا ہے۔ 42اور جب وہ جماعت مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے خِلاف اِکٹّھی ہو رہی تھی تو اُنہوں نے خَیمۂِ اِجتماع کی طرف نِگاہ کی اور دیکھا کہ ابر اُس پر چھایا ہُؤا ہے اور خُداوند کا جلال نُمایاں ہے۔ 43تب مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے آئے۔ 44اور خُداوند نے مُوسیٰ ؔسے کہا کہ 45تُم اِس جماعت کے بِیچ سے ہٹ جاؤ تاکہ مَیں اِن کو ایک پل میں بھسم کر ڈالُوں۔
تب وہ مُنہ کے بل گِرے۔ 46اور مُوسیٰؔ نے ہارُونؔ سے کہا اپنا بخُور دان لے اور مذبح پر سے آگ لے کر اُس میں ڈال اور اُس پر بخُور جلا اور جلد جماعت کے پاس جا کر اُن کے لِئے کفّارہ دے کیونکہ خُداوند کا قہر نازِل ہُؤا ہے اور وبا شرُوع ہو گئی۔ 47مُوسیٰ ؔکے کہنے کے مُطابِق ہارُونؔ بخُور دان لے کر جماعت کے بِیچ میں دَوڑتا ہُؤا گیا اور دیکھا کہ وبا لوگوں میں پَھیلنے لگی ہے۔ سو اُس نے بخُور جلایا اور اُن لوگوں کے لِئے کفّارہ دِیا۔ 48اور وہ مُردوں اور زِندوں کے بِیچ میں کھڑا ہُؤا۔ تب وبا مَوقُوف ہُوئی۔ 49سو علاوہ اُن کے جو قورحؔ کے مُعاملہ کے سبب سے ہلاک ہُوئے تھے چَودہ ہزار سات سَو آدمی وبا سے چھیج گئے۔ 50پِھر ہارُونؔ لَوٹ کر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰؔ کے پاس آیا اور وبا مَوقُوف ہو گئی۔
ہارُون کی لاٹھی
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل سے گُفتگُو کر کے اُن کے سب سرداروں سے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق فی خاندان ایک لاٹھی کے حِساب سے بارہ لاٹِھیاں لے اور ہر سردار کا نام اُسی کی لاٹھی پر لِکھ۔ 3اور لاوی کی لاٹھی پر ہارُون کا نام لِکھنا کیونکہ اُن کے آبائی خاندانوں کے ہر سردار کے لِئے ایک لاٹھی ہو گی۔ 4اور اُن کو لے کر خَیمۂِ اِجتماع میں شہادت کے صندُوق کے سامنے جہاں مَیں تُم سے مُلاقات کرتا ہُوں رکھ دینا۔ 5اور جِس شخص کو مَیں چُنوں گا اُس کی لاٹھی سے کلِیاں پُھوٹ نِکلیں گی اور بنی اِسرائیل جو تُم پر کُڑکُڑاتے رہتے ہیں وہ کُڑکُڑانا مَیں اپنے پاس سے دفع کرُوں گا۔
6سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل سے گُفتگُو کی اور اُن کے سب سرداروں نے اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق فی سردار ایک لاٹھی کے حِساب سے بارہ لاٹِھیاں اُس کو دِیں اور ہارُون کی لاٹھی بھی اُن کی لاٹِھیوں میں تھی۔ 7اور مُوسیٰ نے اُن لاٹِھیوں کو شہادت کے خَیمہ میں خُداوند کے حضُور رکھ دِیا۔
8اور دُوسرے دِن جب مُوسیٰ شہادت کے خَیمہ میں گیا تو دیکھا کہ ہارُون کی لاٹھی میں جو لاوؔی کے خاندان کے نام کی تھی کلِیاں پُھوٹی ہُوئی اور شگُوفے کِھلے ہُوئے اور پکّے بادام لگے ہیں۔ 9اور مُوسیٰ اُن سب لاٹِھیوں کو خُداوند کے حضُور سے نِکال کر سب بنی اِسرائیل کے پاس لے گیا اور اُنہوں نے دیکھا اور ہر شخص نے اپنی لاٹھی لے لی۔ 10اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون کی لاٹھی شہادت کے صندُوق کے آگے دھر دے تاکہ وہ فِتنہ انگیزوں کے لِئے ایک نِشان کے طَور پر رکھّی رہے اور اِس طرح تُو اُن کی شِکایتیں جو میرے خِلاف ہوتی رہتی ہیں بند کر دے تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں۔ 11اور مُوسیٰ نے جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔
12اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ سے کہا۔ دیکھ ہم نیست ہُوئے جاتے۔ ہم ہلاک ہُوئے جاتے۔ ہم سب کے سب ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔ 13جو کوئی خُداوند کے مسکن کے نزدِیک جاتا ہے مَر جاتا ہے۔ تو کیا ہم سب کے سب نیست ہی ہو جائیں گے؟
کاہِنوں اور لاویوں کی فرائض
1اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ مَقدِس کا بارِ گُناہ تُجھ پر اور تیرے بیٹوں اور تیرے آبائی خاندان پر ہو گا اور تُمہاری کہانت کا بارِ گُناہ بھی تُجھ پر اور تیرے بیٹوں پر ہو گا۔ 2اور تُو لاوؔی کے قبِیلہ یعنی اپنے باپ کے قبِیلہ کے لوگوں کو بھی جو تیرے بھائی ہیں اپنے ساتھ لے آیا کر تاکہ وہ تیرے ساتھ ہو کر تیری خِدمت کریں پر شہادت کے خَیمہ کے آگے تُو اور تیرے بیٹے ہی آیا کریں۔ 3وہ تیری خِدمت اور سارے خَیمہ کی مُحافظت کریں۔ فقط وہ مَقدِس کے ظُروف اور مذبح کے نزدِیک نہ جائیں تا نہ ہو کہ وہ بھی اور تُم بھی ہلاک ہو جاؤ۔ 4سو وہ تیرے ساتھ ہو کر خَیمۂِ اِجتماع اور خَیمہ کے اِستعمال کی سب چِیزوں کی مُحافظت کریں اور کوئی غَیر شخص تُمہارے نزدِیک نہ آنے پائے۔ 5اور تُم مَقدِس اور مذبح کی مُحافظت کرو تاکہ آگے کو پِھر بنی اِسرائیل پر قہر نازِل نہ ہو۔ 6اور دیکھو مَیں نے بنی لاوی کو جو تُمہارے بھائی ہیں بنی اِسرائیل سے الگ کر کے خُداوند کی خاطِر بخشِش کے طَور پر تُم کو سپُرد کِیا تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کریں۔ 7پر مذبح کی اور پردہ کے اندر کی خِدمت تیرے اور تیرے بیٹوں کے ذِمّہ ہے۔ سو اُس کے لِئے تُم اپنی کہانت کی حِفاظت کرنا۔ وہاں تُم ہی خِدمت کِیا کرنا۔ کہانت کی خِدمت کا شرف مَیں تُم کو بخشتا ہُوں اور جو غَیر شخص نزدِیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔
کاہِنوں کا حِصّہ
8پِھر خُداوند نے ہارُون سے کہا دیکھ مَیں نے بنی اِسرائیل کی سب پاک چِیزوں میں سے اُٹھانے کی قُربانِیاں تُجھے دے دِیں۔ مَیں نے اُن کو تیرے ممسُوح ہونے کا حق ٹھہرا کر تُجھے اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے لِئے دِیا۔ 9سب سے پاک چِیزوں میں سے جو کُچھ آگ سے بچایا جائے وہ تیرا ہو گا۔ اُن کے سب چڑھاوے یعنی نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی جِن کو وہ میرے حضُور گُذرانیں وہ تیرے اور تیرے بیٹوں کے لِئے نِہایت مُقدّس ٹھہریں۔ 10اور تُو اُن کو نِہایت مُقدّس جان کر کھانا۔ مَرد ہی مَرد اُن کو کھائیں۔ وہ تیرے لِئے پاک ہیں۔
11اور اپنے ہدیہ میں سے جو کُچھ بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی اور ہلانے کی قُربانی کے طَور پر گُذرانیں وہ بھی تیرا ہی ہو۔ اِن کو مَیں تُجھ کو اور تیرے بیٹے بیٹِیوں کو ہمیشہ کے حق کے طَور پر دیتا ہُوں۔ تیرے گھرانے میں جِتنے پاک ہیں وہ اُن کو کھائیں۔
12اچھّے سے اچھّا تیل اور اچھّی سے اچھّی مَے اور اچھّے سے اچھّا گیہُوں یعنی اِن چِیزوں میں سے جو کُچھ وہ پہلے پَھل کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں وہ سب مَیں نے تُجھے دِیا۔ 13اُن کے مُلک کی ساری پَیداوار کے پہلے پکّے پَھل جِن کو وہ خُداوند کے حضُور لائیں تیرے ہوں گے۔ تیرے گھرانے میں جِتنے پاک ہیں وہ اُن کو کھائیں۔
14بنی اِسرائیل کی ہر ایک مخصُوص کی ہُوئی چِیز تیری ہو گی۔
15اُن جان داروں میں سے جِن کو وہ خُداوند کے حضُور گُذرانتے ہیں جِتنے پہلوٹھی کے بچّے ہیں خواہ وہ اِنسان کے ہوں خواہ حَیوان کے وہ سب تیرے ہوں گے پر اِنسان کے پہلوٹھوں کا فِدیہ لے کر اُن کو ضرُور چھوڑ دینا اور ناپاک جانوروں کے پہلوٹھے بھی فِدیہ سے چھوڑ دِئے جائیں۔ 16اور جِن کا فِدیہ دِیا جائے وہ جب ایک مہِینہ کے ہوں تُو اُن کو اپنی ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کے مُطابِق مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے جو بِیس جیرے کی ہوتی ہے چاندی کی پانچ مِثقال لے کر چھوڑ دینا۔ 17لیکن گائے اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھوں کا فِدیہ نہ لِیا جائے۔ وہ مُقدّس ہیں۔ تُو اُن کا خُون مذبح پر چِھڑکنا اور اُن کی چربی آتِشِین قُربانی کے طَور پر جلا دینا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔ 18اور اُن کا گوشت تیرا ہو گا جِس طرح ہلائی ہُوئی قُربانی کا سِینہ اور دہنی ران تیرے ہیں۔
19جِتنی مُقدّس چِیزیں بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں اُن سبھوں کو مَیں نے تُجھے اور تیرے بیٹے بیٹِیوں کو ہمیشہ کے حق کے طَور پر دِیا۔ یہ خُداوند کے حضُور تیرے اور تیری نسل کے لِئے نمک کا دائِمی عہد ہے۔
20اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ اُن کے مُلک میں تُجھے کوئی مِیراث نہیں مِلے گی اور نہ اُن کے درمِیان تیرا کوئی حِصّہ ہو گا کیونکہ بنی اِسرائیل میں تیرا حِصّہ اور تیری مِیراث مَیں ہُوں۔
لاویوں کا حِصّہ
21اور بنی لاوی کو اُس خِدمت کے مُعاوضہ میں جو وہ خَیمۂِ اِجتماع میں کرتے ہیں مَیں نے بنی اِسرائیل کی ساری دَہ یکی مورُوثی حِصّہ کے طَور پر دی۔ 22اور آگے کو بنی اِسرائیل خَیمۂِ اِجتماع کے نزدِیک ہرگِز نہ آئیں تا نہ ہو کہ گُناہ اُن کے سر لگے اور وہ مَر جائیں۔ 23بلکہ بنی لاوی خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کریں اور وُہی اُن کا بارِ گُناہ اُٹھائیں۔ تُمہاری پُشت در پُشت یہ ایک دائِمی آئِین ہو اور بنی اِسرائیل کے درمِیان اُن کو کوئی مِیراث نہ مِلے۔ 24کیونکہ مَیں نے بنی اِسرائیل کی دَہ یکی کو جِسے وہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں گے اُن کا مورُوثی حِصّہ کر دِیا ہے۔ اِسی سبب سے مَیں نے اُن کے حق میں کہا ہے کہ بنی اِسرائیل کے درمِیان اُن کو کوئی مِیراث نہ مِلے۔
لاویوں کی دَہ یکی
25اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 26تُو لاوِیوں سے اِتنا کہہ دینا کہ جب تُم بنی اِسرائیل سے اُس دَہ یکی کو لو جِسے مَیں نے اُن کی طرف سے تُمہارا مورُوثی حِصّہ کر دِیا ہے تُو تُم اُس دَہ یکی کی دَہ یکی خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی کے لِئے گُذراننا۔ 27اور یہ تُمہاری اُٹھائی ہُوئی قُربانی تُمہاری طرف سے اَیسی ہی سمجھی جائے گی جَیسے کھلِیہان کا غلّہ اور کولُھو کی مَے سمجھی جاتی ہے۔ 28اِس طریقہ سے تُم بھی اپنی سب دَہ یکیوں میں سے جو تُم کو بنی اِسرائیل کی طرف سے مِلیں گی خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی گُذراننا اور خُداوند کی یہ اُٹھائی ہُوئی قُربانی ہارُون کاہِن کو دینا۔ 29جِتنے نذرانے تُم کو مِلیں اُن میں سے اُن کا اچھّے سے اچھّا حِصّہ جو مُقدّس کِیا گیا ہے اور خُداوند کا ہے تُم اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔ 30سو تُو اُن سے کہہ دینا کہ جب تُم اِن میں سے اُن کا اچھّے سے اچھّا حِصّہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذرانو گے تو وہ لاوِیوں کے حق میں کھلِیہان کے بھرے غلّہ اور کولُھو کی بھری مَے کے برابر محسُوب ہو گا۔ 31اور اِن کو تُم اپنے گھرانوں سمیت ہر جگہ کھا سکتے ہو کیونکہ یہ اُس خِدمت کے بدلے تُمہارا اجر ہے جو تُم خَیمۂِ اِجتماع میں کرو گے۔ 32اور جب تُم اُس میں سے اچھّے سے اچھّا حِصّہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر گُذرانو گے تو تُم اُس کے سبب سے گُنہگار نہ ٹھہرو گے اور خبردار بنی اِسرائیل کی مُقدّس چِیزوں کو ناپاک نہ کرنا تاکہ تُم ہلاک نہ ہو۔
سُرخ بچھیا کی راکھ
1اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔ 2کہ شرع کے جِس آئِین کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے وہ یہ ہے کہ تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ تیرے پاس ایک بے داغ اور بے عَیب سُرخ رنگ کی بچھیا لائیں جِس پر کبھی جُؤا نہ رکھّا گیا ہو۔ 3اور تُم اُسے لے کر الِیعزر کاہِن کو دینا کہ وہ اُسے لشکر گاہ کے باہر لے جائے اور کوئی اُسے اُسی کے سامنے ذبح کر دے۔ 4اور الیِعزر کاہِن اپنی اُنگلی سے اُس کا کُچھ خُون لے کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے آگے کی طرف سات بار چِھڑکے۔ 5پِھر کوئی اُس کی آنکھوں کے سامنے اُس گائے کو جلا دے یعنی اُس کا چمڑا اور گوشت اور خُون اور گوبر اِن سب کو وہ جلائے۔ 6پِھر کاہِن دیودار کی لکڑی اور زُوفا اور سُرخ کپڑا لے کر اُس آگ میں جِس میں گائے جلتی ہو ڈال دے۔ 7تب کاہِن اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے۔ اِس کے بعد وہ لشکر گاہ کے اندر آئے۔ پِھر بھی کاہِن شام تک ناپاک رہے گا۔ 8اور جو اُس گائے کو جلائے وہ بھی اپنے کپڑے پانی سے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ 9اور کوئی پاک شخص اُس گائے کی راکھ کو بٹورے اور اُسے لشکر گاہ کے باہر کِسی پاک جگہ میں دھر دے۔ یہ بنی اِسرائیل کی جماعت کے لِئے ناپاکی دُور کرنے کے پانی کے لِئے رکھّی رہے کیونکہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔ 10اور جو اُس گائے کی راکھ کو بٹورے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے اور وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا اور یہ بنی اِسرائیل کے اور اُن پردیسِیوں کے لِئے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں ایک دائِمی آئِین ہو گا۔
لاش کو چُھونا
11جو کوئی کِسی آدمی کی لاش کو چُھوئے وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔ 12اَیسا آدمی تِیسرے دِن اُس راکھ سے اپنے کو صاف کرے تو وہ ساتویں دِن پاک ٹھہرے گا پر اگر وہ تِیسرے دِن اپنے کو صاف نہ کرے تو وہ ساتویں دِن پاک نہیں ٹھہرے گا۔ 13جو کوئی آدمی کی لاش کو چُھو کر اپنے کو صاف نہ کرے وہ خُداوند کے مسکن کو ناپاک کرتا ہے۔ وہ شخص اِسرائیلؔ میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چِھڑکا نہیں گیا اِس لِئے وہ ناپاک ہے۔ اُس کی ناپاکی اب تک اُس پر ہے۔
14اگر کوئی آدمی کِسی ڈیرے میں مَر جائے تو اُس کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جِتنے اُس ڈیرے میں آئیں اور جِتنے اُس ڈیرے میں رہتے ہوں وہ سات دِن تک ناپاک رہیں گے۔ 15اور ہر ایک کُھلا برتن جِس کا ڈھکنا اُس پر بندھا نہ ہو ناپاک ٹھہرے گا۔ 16اور جو کوئی مَیدان میں تلوار کے مقتُول کو یا مُردہ کو یا آدمی کی ہڈّی کو یا کِسی قبر کو چُھوئے وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔
17اور ناپاک آدمی کے لِئے اُس جلی ہُوئی خطا کی قُربانی کی راکھ کو کِسی برتن میں لے کر اُس پر بہتا پانی ڈالیں۔ 18پِھر کوئی پاک آدمی زُوفا لے کر اور اُسے پانی میں ڈبو ڈبو کر اُس ڈیرے پر اور جِتنے برتن اور آدمی وہاں ہوں اُن پر اور جِس شخص نے ہڈّی کو یا مقتُول کو یا مُردہ کو یا قبر کو چُھؤا ہے اُس پر چِھڑکے۔ 19وہ پاک آدمی تِیسرے دِن اور ساتویں دِن اُس ناپاک آدمی پر اِس پانی کو چِھڑکے اور ساتویں دِن اُسے صاف کرے۔ پِھر وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے تو وہ شام کو پاک ہو گا۔
20لیکن جو کوئی ناپاک ہو اور اپنی صفائی نہ کرے وہ شخص جماعت میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے خُداوند کے مَقدِس کو ناپاک کِیا۔ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر چِھڑکا نہیں گیا اِس لِئے وہ ناپاک ہے۔ 21اور یہ اُن کے لِئے ایک دائِمی آئِین ہو۔ جو ناپاکی دُور کرنے کے پانی کو لے کر چِھڑکے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور جو کوئی ناپاکی دُور کرنے کے پانی کو چھوئے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ 22اور جِس کِسی چِیز کو وہ ناپاک آدمی چُھوئے وہ چِیز ناپاک ٹھہرے گی اور جو کوئی اُس چِیز کو چُھو لے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔
قادِس کے واقعات
1اور پہلے مہِینے میں بنی اِسرائیل کی ساری جماعت دشتِ صِین میں آ گئی اور وہ لوگ قادِس میں رہنے لگے اور مریمؔ نے وہاں وفات پائی اور وہیں دفن ہُوئی۔
2اور جماعت کے لوگوں کے لِئے وہاں پانی نہ مِلا۔ سو وہ مُوسیٰ اور ہارُون کے برخِلاف اِکٹّھے ہُوئے۔ 3اور لوگ مُوسیٰ سے جھگڑنے اور یہ کہنے لگے ہائے کاش ہم بھی اُسی وقت مَر جاتے جب ہمارے بھائی خُداوند کے حضُور مَرے! 4تُم خُداوند کی جماعت کو اِس دشت میں کیوں لے آئے ہو کہ ہم بھی اور ہمارے جانور بھی یہاں مَریں؟ 5اور تُم نے کیوں ہم کو مِصرؔ سے نِکال کر اِس بُری جگہ پُہنچایا ہے؟ یہ تو بونے کی اور انجِیروں اور تاکوں اور اناروں کی جگہ نہیں ہے بلکہ یہاں تو پِینے کے لِئے پانی تک مُیسّر نہیں۔ 6اور مُوسیٰ اور ہارُون جماعت کے پاس سے جا کر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر اَوندھے مُنہ گِرے۔ تب خُداوند کا جلال اُن پر ظاہِر ہُؤا۔
7اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 8اُس لاٹھی کو لے اور تُو اور تیرا بھائی ہارُون تُم دونوں جماعت کو اِکٹّھا کرو اور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس چٹان سے کہو کہ وہ اپنا پانی دے اور تُو اُن کے لِئے چٹان ہی سے پانی نِکالنا۔ یُوں جماعت کو اور اُن کے چَوپایوں کو پِلانا۔ 9چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حضُور سے اُسی کے حُکم کے مُطابِق وہ لاٹھی لی۔
10اور مُوسیٰ اور ہارُون نے جماعت کو اُس چٹان کے سامنے اِکٹّھا کِیا اور اُس نے اُن سے کہا سُنو اَے باغیو! کیا ہم تُمہارے لِئے اِسی چٹان سے پانی نِکالیں؟ 11تب مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ اُٹھایا اور اُس چٹان پر دو بار لاٹھی ماری اور کثرت سے پانی بہہ نِکلا اور جماعت نے اور اُن کے چَوپایوں نے پِیا۔
12پر مُوسیٰ اور ہارُون سے خُداوند نے کہا چُونکہ تُم نے میرا یقِین نہیں کِیا کہ بنی اِسرائیل کے سامنے میری تقدِیس کرتے اِس لِئے تُم اِس جماعت کو اُس مُلک میں جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے نہیں پُہنچانے پاؤ گے۔
13مریبہ کا چشمہ یِہی ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے خُداوند سے جھگڑا کِیا اور وہ اُن کے درمیان قُدُّوس ثابِت ہُؤا۔
ادُوم کے بادشاہ نے اِسرائیلیوں کو راستہ نہ دِیا
14اور مُوسیٰ نے قادِؔس سے ادُوم کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ تیرا بھائی اِسرائیلؔ یہ عرض کرتا ہے کہ تُو ہماری سب مُصیبِتوں سے جو ہم پر آئِیں واقِف ہے۔ 15کہ ہمارے باپ دادا مِصرؔ میں گئے اور ہم بُہت مُدّت تک مِصرؔ میں رہے اور مِصریوں نے ہم سے اور ہمارے باپ دادا سے بُرا برتاؤ کِیا۔ 16اور جب ہم نے خُداوند سے فریاد کی تو اُس نے ہماری سُنی اور ایک فرِشتہ کو بھیج کر ہم کو مِصرؔ سے نِکال لے آیا ہے اور اب ہم قادِس شہر میں ہیں جو تیری سرحد کے آخِر میں واقِع ہے۔ 17سو ہم کو اپنے مُلک میں سے ہو کر جانے کی اِجازت دے۔ ہم کھیتوں اور تاکِستانوں میں سے ہو کر نہیں گُذریں گے اور نہ کُنوؤں کا پانی پِئیں گے۔ ہم شاہراہ پر چل کر جائیں گے اور دہنے یا بائیں ہاتھ نہیں مُڑیں گے جب تک تیری سرحد سے باہر نِکل نہ جائیں۔
18پر شاہِ ادُوم نے کہلا بھیجا کہ تُو میرے مُلک سے ہو کر جانے نہیں پائے گا ورنہ مَیں تلوار لے کر تیرا مُقابلہ کرُوں گا۔
19بنی اِسرائیل نے اُسے پِھر کہلا بھیجا کہ ہم سڑک ہی سڑک جائیں گے اور اگر ہم یا ہمارے چَوپائے تیرا پانی بھی پِئیں تو اُس کا دام دیں گے۔ ہم کو اَور کُچھ نہیں چاہئے سِوا اِس کے کہ ہم کو پاؤں پاؤں چل کر نِکل جانے دے۔
20پر اُس نے کہا تُو ہرگِز نِکلنے نہیں پائے گا اور ادوؔم اُس کے مُقابلہ کے لِئے بُہت سے آدمی اور ہتھیار لے کر نِکل آیا۔ 21یوں ادوؔم نے اِسرائیلؔ کو اپنی حدُود سے گُذرنے کا راستہ دینے سے اِنکار کِیا اِس لِئے اِسرائیلؔ اُس کی طرف سے مُڑ گیا۔
ہارُون کی وفات
22اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت قادِؔس سے روانہ ہو کر کوہِ ہور پُہنچی۔ 23اور خُداوند نے کوہِ ہور پر جو ادوؔم کی سرحد سے مِلا ہُؤا تھا مُوسیٰ اور ہارُونؔ سے کہا۔ 24ہارُون اپنے لوگوں میں جا مِلے گا کیونکہ وہ اُس مُلک میں جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو دِیا ہے جانے نہیں پائے گا اِس لِئے کہ مریبہ کے چشمہ پر تُم نے میرے کلام کے خِلاف عمل کِیا۔ 25سو تُو ہارُون اور اُس کے بیٹے الِیعزر کو اپنے ساتھ لے کر کوہِ ہور کے اُوپر آ جا۔ 26اور ہارُون کے لِباس کو اُتار کر اُس کے بیٹے الِیعزر کو پہنا دینا کیونکہ ہارُون وہیں وفات پا کر اپنے لوگوں میں جا مِلے گا۔ 27اور مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور وہ ساری جماعت کی آنکھوں کے سامنے کوہِ ہور پر چڑھ گئے۔ 28اور مُوسیٰ نے ہارُون کے لِباس کو اُتار کر اُس کے بیٹے الِیعزر کو پہنا دِیا اور ہارُون نے وہیں پہاڑ کی چوٹی پر رِحلت کی۔ تب مُوسیٰ اور الِیعزر پہاڑ پر سے اُتر آئے۔ 29جب جماعت نے دیکھا کہ ہارُون نے وفات پائی تو اِسرائیلؔ کے سارے گھرانے کے لوگ ہارُون پر تِیس دِن تک ماتم کرتے رہے۔
کنعانیوں پر فتح
1اور جب عَراد کے کنعانی بادشاہ نے جو جنُوب کی طرف رہتا تھا سُنا کہ اِسرائیلی اتھارِؔم کی راہ سے آ رہے ہیں تو وہ اِسرائیلِیوں سے لڑا اور اُن میں سے کئی ایک کو اسِیر کر لیا۔ 2تب اِسرائیلِیوں نے خُداوند کے حضُور مَنّت مانی اور کہا کہ اگر تُو سچ مُچ اُن لوگوں کو ہمارے حوالہ کر دے تو ہم اُن کے شہروں کو نیست کر دیں گے۔ 3اور خُداوند نے اِسرائیلؔ کی فریاد سُنی اور کنعانیوں کو اُن کے حوالہ کر دِیا اور اُنہوں نے اُن کو اور اُن کے شہروں کو نیست کر دِیا چُنانچہ اُس جگہ کا نام بھی حُرمہ پڑ گیا۔
پِیتل کا سانپ
4پِھر اُنہوں نے کوہِ ہور سے روانہ ہو کر بحرِ قُلزم کا راستہ لِیا تاکہ مُلکِ ادُوم کے باہر باہر گُھوم کر جائیں لیکن اُن لوگوں کی جان اُس راستہ سے عاجِز آ گئی۔ 5اور لوگ خُدا کی اور مُوسیٰ کی شِکایت کر کے کہنے لگے کہ تُم کیوں ہم کو مِصرؔ سے بیابان میں مَرنے کے لِئے لے آئے؟ یہاں تو نہ روٹی ہے نہ پانی اور ہمارا جی اِس نِکمّی خُوراک سے کراہِیّت کرتا ہے۔ 6تب خُداوند نے اُن لوگوں میں جلانے والے سانپ بھیجے۔ اُنہوں نے لوگوں کو کاٹا اور بُہت سے اِسرائیلی مَر گئے۔ 7تب وہ لوگ مُوسیٰ کے پاس آ کر کہنے لگے کہ ہم نے گُناہ کِیا کیونکہ ہم نے خُداوند کی اور تیری شِکایت کی۔ سو تُو خُداوند سے دُعا کر کہ وہ اِن سانپوں کو ہم سے دُور کرے۔ چُنانچہ مُوسیٰ نے لوگوں کے لِئے دُعا کی۔ 8تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ایک جلانے والا سانپ بنا لے اور اُسے ایک بَلّی پر لٹکا دے اور جو سانپ کا ڈسا ہُؤا اُس پر نظر کرے گا وہ جِیتا بچے گا۔ 9چُنانچہ مُوسیٰ نے پِیتل کا ایک سانپ بنوا کر اُسے بَلّی پر لٹکا دِیا اور اَیسا ہُؤا کہ جِس جِس سانپ کے ڈسے ہُوئے آدمی نے اُس پِیتل کے سانپ پر نِگاہ کی وہ جِیتا بچ گیا۔
کوہِ ہور سے موآبیوں کی وادی تک کا سفر
10اور بنی اِسرائیل نے وہاں سے کُوچ کِیا اور اوبوت میں آ کر ڈیرے ڈالے۔ 11پِھر اوبوت سے کُوچ کِیا اور عِیّے عَبارِیم میں جو مشرِق کی طرف موآب کے سامنے کے بیابان میں واقِع ہے ڈیرے ڈالے۔ 12اور وہاں سے کُوچ کر کے وادیِ زرد میں ڈیرے ڈالے۔ 13جب وہاں سے چلے تو اَرنون سے پار ہو کر جو امورِیوں کی سرحد سے نِکل کر بیابان میں بہتی ہے ڈیرے ڈالے کیونکہ موآب اور امورِیوں کے درمِیان اَرنون موآب کی سرحد ہے۔ 14اِسی سبب سے خُداوند کے جنگ نامہ میں یُوں لِکھا ہے واہیب جو سُوفہ میں ہے۔ اور اَرنون کے نالے۔ 15اور اُن نالوں کا ڈھلان جو عار شہر تک جاتا ہے اور موآب کی سرحد سے مُتّصِل ہے۔
16پِھر اِس جگہ سے وہ بیر کو گئے۔ یہ وُہی کُنواں ہے جِس کے بارے میں خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا کہ اِن لوگوں کو ایک جگہ جمع کر اور مَیں اِن کو پانی دُوں گا۔ 17تب اِسرائیل نے یہ گِیت گایا:-
اَے کُنوئیں! تُو اُبل آ۔
تُم اِس کُنوئیں کی تعریف گاؤ۔
18یہ وُہی کُنواں ہے جِسے رئِیسوں نے بنایا
اور قَوم کے امِیروں نے
اپنے عصا اور لاٹِھیوں سے کھودا۔
تب وہ اُس دشت سے متّنہ کو گئے۔ 19اور متّنہ سے نحلی ایل کو اور نحلی ایل سے بامات کو۔ 20اور بامات سے اُس وادی میں پُہنچ کر جو موآب کے مَیدان میں ہے پِسگہ کی اُس چوٹی تک نِکل گئے جہاں سے یشِیموؔن نظر آتا ہے۔
بادشاہ سِیحون اور بادشاہ عوج پر فتح
21اور اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور یہ کہلا بھیجا کہ 22ہم کو اپنے مُلک سے گُذر جانے دے۔ ہم کھیتوں اور انگُور کے باغوں میں نہیں گُھسیں گے اور نہ کُنوؤں کا پانی پِئیں گے بلکہ شاہراہ سے سِیدھے چلے جائیں گے جب تک تیری حد کے باہر نہ ہو جائیں۔ 23پر سِیحوؔن نے اِسرائیلِیوں کو اپنی حد میں سے گُذرنے نہ دِیا بلکہ سِیحوؔن اپنے سب لوگوں کو اِکٹّھا کر کے اِسرائیلِیوں کے مُقابلہ کے لِئے بیابان میں پُہنچا اور اُس نے یَہض میں آ کر اِسرائیلِیوں سے جنگ کی۔ 24اور اِسرائیلؔ نے اُسے تلوار کی دھار سے مارا اور اُس کے مُلک پر اَرنوؔن سے لے کر یَبّوق تک جہاں بنی عَمّون کی سرحد ہے قبضہ کر لِیا کیونکہ بنی عَمّون کی سرحد مضبُوط تھی۔ 25سو بنی اِسرائیل نے یہاں کے سب شہروں کو لے لِیا اور امورِیوں کے سب شہروں میں یعنی حسبون اور اُس کے آس پاس کے قصبوں میں بنی اِسرائیل بس گئے۔ 26حسبون امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کا شہر تھا۔ اِس نے موآب کے اگلے بادشاہ سے لڑ کر اُس کے سارے مُلک کو اَرنوؔن تک اُس سے چِھین لِیا تھا۔ 27اِسی سبب سے مثل کہنے والوں کی یہ کہاوت ہے کہ
حسبون میں آؤ
تاکہ سِیحوؔن کا شہر بنایا اور مضبُوط کِیا جائے۔
28کیونکہ حسبون سے آگ نِکلی۔
سِیحوؔن کے شہر سے شُعلہ برآمد ہُؤا۔
اِس نے موآب کے عار شہر کو
اور اَرنون کے اُونچے مقامات کے سرداروں کو بھسم کر دِیا۔
29اَے موآب! تُجھ پر نَوحہ ہے۔
اَے کموس کے ماننے والو! تُم ہلاک ہُوئے۔
اُس نے اپنے بیٹوں کو جو بھاگے تھے
اور اپنی بیٹِیوں کو اسِیروں کی مانِند
امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کے حوالہ کِیا۔
30ہم نے اُن پر تِیر چلائے سو حسبوؔن دِیبوؔن تک
تباہ ہو گیا
بلکہ ہم نے نفَح تک سب کُچھ اُجاڑ دِیا۔
وہ نفَح جو مِیدؔبا سے مُتّصِل ہے۔
31پس بنی اِسرائیل امورِیوں کے مُلک میں رہنے لگے۔ 32اور مُوسیٰ نے یَعزیر کی جاسُوسی کرائی۔ پِھر اُنہوں نے اُس کے گاؤں لے لِئے اور امورِیوں کو جو وہاں تھے نِکال دِیا۔
33اور وہ گُھوم کر بسن کے راستہ سے آگے کو بڑھے اور بسن کا بادشاہ عوج اپنے سارے لشکر کو لے کر نِکلا تاکہ ادرؔعی میں اُن سے جنگ کرے۔ 34اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا اُس سے مت ڈر کیونکہ مَیں نے اُسے اور اُس کے سارے لشکر کو اور اُس کے مُلک کو تیرے حوالہ کر دِیا ہے۔ سو جَیسا تُو نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کے ساتھ جو حسبوؔن میں رہتا تھا کِیا ہے وَیسا ہی اِس کے ساتھ بھی کرنا۔ 35چُنانچہ اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے بیٹوں اور سب لوگوں کو یہاں تک مارا کہ اُس کا کوئی باقی نہ رہا اور اُس کے مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لِیا۔ موآب کا بادشاہ بلعام کو بُلواتا ہے
1پِھر بنی اِسرائیل نے کُوچ کِیا اور دریایِ یَردؔن کے پار موآب کے مَیدانوں میں یرِیحوُ کے مُقابِل خَیمے کھڑے کِئے۔
2اور جو کُچھ بنی اِسرائیل نے امورِیوں کے ساتھ کِیا تھا وہ سب بلق بِن صفور نے دیکھا تھا۔ 3اِس لِئے موآبیوں کو اِن لوگوں سے بڑا خوف آیا کیونکہ یہ بُہت سے تھے۔ غرض موآبی بنی اِسرائیل کے سبب سے پریشان ہُوئے۔ 4سو موآبیوں نے مِدیانی بزُرگوں سے کہا کہ جو کُچھ ہمارے آس پاس ہے اُسے یہ انبوہ اَیسا چٹ کر جائے گا جَیسے بَیل مَیدان کی گھاس کو چٹ کر جاتا ہے۔ اُس وقت بلق بِن صفور موآبیوں کا بادشاہ تھا۔ 5سو اُس نے بعور کے بیٹے بلعاؔم کے پاس فتور کو جو بڑے دریا کے کنارے اُس کی قَوم کے لوگوں کا مُلک تھا قاصِد روانہ کِئے کہ اُسے بُلا لائیں اور یہ کہلا بھیجا۔ دیکھ ایک قَوم مِصرؔ سے نِکل کر آئی ہے۔ اُن سے زمِین کی سطح چِھپ گئی ہے۔ اب وہ میرے مُقابِل ہی آ کر جم گئے ہیں۔ 6سو اب تُو آ کر میری خاطِر اِن لوگوں پر لَعنت کر کیونکہ یہ مُجھ سے بُہت قوّی ہیں۔ پِھر مُمکِن ہے کہ مَیں غالِب آؤُں اور ہم سب اِن کو مار کر اِس مُلک سے نِکال دیں کیونکہ یہ مَیں جانتا ہُوں کہ جِسے تُو برکت دیتا ہے اُسے برکت مِلتی ہے اور جِس پر تُو لَعنت کرتا ہے وہ ملعُون ہوتا ہے۔
7سو موآؔب کے بزُرگ اور مِدیان کے بزُرگ فال کھولنے کا اِنعام ساتھ لے کر روانہ ہُوئے اور بلعام کے پاس پُہنچے اور بلق کا پَیغام اُسے دِیا۔ 8اُس نے اُن سے کہا کہ آج رات تُم یہِیں ٹھہرو اور جو کُچھ خُداوند مُجھ سے کہے گا اُس کے مُطابِق مَیں تُم کو جواب دُوں گا۔ چُنانچہ موآب کے اُمرا بلعاؔم کے ساتھ ٹھہر گئے۔
9اور خُدا نے بلعاؔم کے پاس آ کر کہا تیرے ہاں یہ کَون آدمی ہیں؟
10بلعاؔم نے خُدا سے کہا کہ موآب کے بادشاہ بلق بِن صفور نے میرے پاس کہلا بھیجا ہے کہ 11جو قَوم مِصرؔ سے نِکل کر آئی ہے اُس سے زمِین کی سطح چِھپ گئی ہے سو تُو اب آ کر میری خاطِر اُن پر لَعنت کر پِھر مُمکِن ہے کہ مَیں اُن سے لڑ سکُوں اور اُن کو نِکال دُوں۔
12خُدا نے بلعاؔم سے کہا تُو اِن کے ساتھ مت جانا۔ تُو اُن لوگوں پر لَعنت نہ کرنا اِس لِئے کہ وہ مُبارک ہیں۔
13بلعاؔم نے صُبح کو اُٹھ کر بلق کے اُمرا سے کہا تُم اپنے مُلک کو لَوٹ جاؤ کیونکہ خُداوند مُجھے تُمہارے ساتھ جانے کی اِجازت نہیں دیتا۔ 14اور موآب کے اُمرا چلے گئے اور جا کر بلق سے کہا کہ بلعاؔم ہمارے ساتھ آنے سے اِنکار کرتا ہے۔
15تب دُوسری دفعہ بلق نے اَور اُمرا کو بھیجا جو پہلوں سے بڑھ کر مُعزّز اور شُمار میں بھی زِیادہ تھے۔ 16اُنہوں نے بلعاؔم کے پاس جا کر اُس سے کہا بلق بِن صفور نے یُوں کہا ہے کہ میرے پاس آنے میں تیرے لِئے کوئی رُکاوٹ نہ ہو۔ 17کیونکہ مَیں نِہایت عالی منصب پر تُجھے مُمتاز کرُوں گا اور جو کُچھ تُو مُجھ سے کہے مَیں وُہی کرُوں گا سو تُو آ جا اور میری خاطِر اِن لوگوں پر لَعنت کر۔
18بلعاؔم نے بلق کے خادِموں کو جواب دِیا اگر بلق اپنا گھر بھی چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا کہ اُسے گھٹا کر یا بڑھا کر مانوں۔ 19سو اب تُم بھی آج رات یہِیں ٹھہرو تاکہ مَیں دیکُھوں کہ خُداوند مُجھ سے اَور کیا کہتا ہے۔
20اور خُدا نے رات کو بلعاؔم کے پاس آ کر اُس سے کہا اگر یہ آدمی تُجھے بُلانے کو آئے ہُوئے ہیں تو تُو اُٹھ کر اُن کے ساتھ جا مگر جو بات مَیں تُجھ سے کہُوں اُسی پر عمل کرنا۔ 21سو بلعاؔم صُبح کو اُٹھا اور اپنی گدھی پر زِین رکھ کر موآب کے اُمرا کے ہمراہ چلا۔
بلعام اور اُس کی گدھی
22اور اُس کے جانے کے سبب سے خُدا کا غضب بھڑکا اور خُداوند کا فرِشتہ اُس سے مُزاحمت کرنے کے لِئے راستہ روک کر کھڑا ہو گیا۔ وہ تو اپنی گدھی پر سوار تھا اور اُس کے ساتھ اُس کے دو ملازِم تھے۔ 23اور اُس گدھی نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لِئے ہُوئے راستہ روکے کھڑا ہے۔ تب گدھی راستہ چھوڑ کر ایک طرف ہو گئی اور کھیت میں چلی گئی۔ سو بلعاؔم نے گدھی کو مارا تاکہ اُسے راستہ پر لے آئے۔ 24تب خُداوند کا فرِشتہ ایک نِیچی راہ میں جا کھڑا ہُؤا جو تاکِستانوں کے بِیچ سے ہو کر نِکلتی تھی اور اُس کی دونوں طرف دِیواریں تِھیں۔ 25گدھی خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھ کر دِیوار سے جا لگی اور بلعاؔم کا پاؤں دِیوار سے پِچا دِیا۔ سو اُس نے پِھر اُسے مارا۔ 26تب خُداوند کا فرِشتہ آگے بڑھ کر ایک اَیسے تنگ مقام میں کھڑا ہو گیا جہاں دہنی یا بائِیں طرف مُڑنے کی جگہ نہ تھی۔ 27پِھر جو گدھی نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا تو بلعاؔم کو لِئے ہُوئے بَیٹھ گئی۔ پِھر تُو بلعاؔم جھلاّ اُٹھا اور اُس نے گدھی کو اپنی لاٹھی سے مارا۔ 28تب خُداوند نے گدھی کی زُبان کھول دی اور اُس نے بلعاؔم سے کہا مَیں نے تیرے ساتھ کیا کِیا ہے کہ تُو نے مُجھے تِین بار مارا؟
29بلعاؔم نے گدھی سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے مُجھے چِڑایا۔ کاش! میرے ہاتھ میں تلوار ہوتی تو مَیں تُجھے ابھی مار ڈالتا۔
30گدھی نے بلعاؔم سے کہا کیا مَیں تیری وُہی گدھی نہیں ہُوں جِس پر تُو اپنی ساری عُمر آج تک سوار ہوتا آیا ہے؟ کیا مَیں تیرے ساتھ پہلے کبھی اَیسا کرتی تھی؟
اُس نے کہا نہیں۔
31تب خُداوند نے بلعاؔم کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لِئے ہُوئے راستہ روکے کھڑا ہے۔ سو اُس نے اپنا سر جُھکا لِیا اور اَوندھا ہو گیا۔ 32خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے کہا کہ تُو نے اپنی گدھی کو تِین بار کیوں مارا؟ دیکھ مَیں تُجھ سے مُزاحمت کرنے کو آیا ہُوں اِس لِئے کہ تیری چال میری نظر میں ٹیڑھی ہے۔ 33اور گدھی نے مُجھ کو دیکھا اور وہ تِین بار میرے سامنے سے مُڑ گئی۔ اگر وہ میرے سامنے سے نہ ہٹتی تو مَیں ضرُور تُجھ کو مار ہی ڈالتا اور اُس کو جِیتی چھوڑ دیتا۔
34بلعاؔم نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا مُجھ سے خطا ہُوئی کیونکہ مُجھے معلُوم نہ تھا کہ تُو میرا راستہ روکے کھڑا ہے۔ سو اگر اب تُجھے بُرا لگتا ہے تو مَیں لَوٹ جاتا ہُوں۔
35خُداوند کے فرِشتہ نے بلعاؔم سے کہا تُو اِن آدمِیوں کے ساتھ چلا ہی جا لیکن فقط وُہی بات کہنا جو مَیں تُجھ سے کہُوں۔ سو بلعاؔم بلق کے اُمرا کے ساتھ گیا۔
بلق بلعام کا اِستِقبال کرتا ہے
36جب بلق نے سُنا کہ بلعاؔم آ رہا ہے تو وہ اُس کے اِستِقبال کے لِئے موآب کے اُس شہر تک گیا جو اَرنوؔن کی سرحد پر اُس کی حدُود کے اِنتہائی حِصّہ میں واقِع تھا۔ 37تب بلق نے بلعاؔم سے کہا کیا مَیں نے بڑی اُمّید کے ساتھ تُجھے نہیں بلوا بھیجا تھا؟ پِھر تُو میرے پاس کیوں نہ چلا آیا؟ کیا مَیں اِس قابِل نہیں کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں؟
38بلعاؔم نے بلق کو جواب دِیا دیکھ مَیں تیرے پاس آ تو گیا ہُوں پر کیا میری اِتنی مجال ہے کہ مَیں کُچھ بولُوں؟ جو بات خُدا میرے مُنہ میں ڈالے گا وُہی مَیں کہُوں گا۔ 39اور بلعاؔم بلق کے ساتھ ساتھ چلا اور وہ قریَت حُصات میں پُہنچے۔ 40بلق نے بَیل اور بھیڑوں کی قُربانی گُذرانی اور بلعاؔم اور اُن اُمرا کے پاس جو اُس کے ساتھ تھے قُربانی کا گوشت بھیجا۔
بلعام کی پہلی پیشین گوئی
41دُوسرے دِن صُبح کو بلق بلعاؔم کو ساتھ لے کر اُسے بعل کے بُلند مقاموں پر لے گیا۔ وہاں سے اُس نے دُور دُور کے اِسرائیلِیوں کو دیکھا۔
1اور بلعاؔم نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا دے اور سات بچھڑے اور سات مینڈھے میرے لِئے یہاں تیّار کر رکھ۔
2بلق نے بلعاؔم کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور بلق اور بلعاؔم نے ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔ 3پِھر بلعاؔم نے بلق سے کہا تُو اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا رہ اور مَیں جاتا ہُوں۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند مُجھ سے مُلاقات کرنے کو آئے۔ سو جو کُچھ وہ مُجھ پر ظاہِر کرے گا مَیں تُجھے بتاؤُں گا اور وہ ایک برہنہ پہاڑی پر چلا گیا۔ 4اور خُدا بلعاؔم سے مِلا۔ اُس نے اُس سے کہا مَیں نے سات مذبحے تیّار کِئے ہیں اور اُن پر ایک ایک بچھڑا اور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔
5تب خُداوند نے ایک بات بلعاؔم کے مُنہ میں ڈالی اور کہا کہ بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔ 6سو وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اور کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے سب اُمرا سمیت کھڑا ہے۔ 7تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
بلق نے مُجھے اَرام سے
یعنی شاہِ موآب نے مشرِق کے پہاڑوں سے بُلوایا
کہ آ جا اور میری خاطِر یعقُوب پر لَعنت کر۔
آ۔ اِسرائیلؔ کو پِھٹکار۔
8مَیں اُس پر لَعنت کَیسے کرُوں جِس پر خُدا نے
لَعنت نہیں کی؟
مَیں اُسے کَیسے پِھٹکاروں جِسے خُداوند نے نہیں
پِھٹکارا؟
9چٹانوں کی چوٹی پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیں
اور پہاڑوں پر سے مَیں اُن کو دیکھتا ہُوں۔
دیکھ! یہ وہ قَوم ہے جو اکیلی بسی رہے گی
اور دُوسری قَوموں کے ساتھ مِل کر اِس کا شُمار نہ ہو گا۔
10یعقُوب کی گرد کے ذرّوں کو کَون گِن سکتا ہے
اور بنی اِسرائیل کی چَوتھائی کو کَون شُمار کر سکتا ہے؟
کاش میں صادِقوں کی مَوت مَروں!
اور میری عاقبت بھی اُن ہی کی مانِند ہو!
11تب بلق نے بلعاؔم سے کہا یہ تُو نے مُجھ سے کیا کِیا؟ مَیں نے تُجھے بُلوایا تاکہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے اور تُو نے اُن کو برکت ہی برکت دی۔
12اُس نے جواب دِیا اور کہا کیا مَیں اُسی بات کا خیال نہ کرُوں جو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟
بلعام کی دُوسری پیشین گوئی
13پِھر بلق نے اُس سے کہا اب میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُن کو دیکھ بھی سکے گا۔ وہ سب کے سب تو تُجھے نہیں دِکھائی دیں گے پر جو دُور دُور پڑے ہیں اُن کو دیکھ لے گا۔ پِھر تُو وہاں سے میری خاطِر اُن پر لَعنت کرنا۔ 14سو وہ اُسے پِسگہ کی چوٹی پر جہاں ضوفِیم کا مَیدان ہے لے گیا۔ وہیں اُس نے سات مذبحے بنائے اور ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
15تب اُس نے بلق سے کہا کہ تُو یہاں اپنی سوختنی قُربانی کے پاس ٹھہرا رہ جب کہ مَیں اُدھر جا کر خُداوند سے مِل کر آؤں۔
16اور خُداوند بلعاؔم سے مِلا اور اُس نے اُس کے مُنہ میں ایک بات ڈالی اور کہا بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔ 17اور جب وہ اُس کے پاس لَوٹا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے اُمرا سمیت کھڑا ہے۔ تب بلق نے اُس سے پُوچھا خُداوند نے کیا کہا ہے؟ 18تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
اُٹھ اَے بلق! اور سُن۔
اَے صفور کے بیٹے! میری باتوں پر کان لگا۔
19خُدا اِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولے
اور نہ وہ آدمؔ زاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔
کیا جو کُچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟
یا جو فرمایا ہے اُسے پُورا نہ کرے؟
20دیکھ! مُجھے تو برکت دینے کا حُکم مِلا ہے
اُس نے برکت دی ہے اور مَیں اُسے پلٹ نہیں سکتا۔
21وہ یعقُوب میں بدی نہیں پاتا
اور نہ اِسرائیلؔ میں کوئی خرابی دیکھتا ہے۔
خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے
اور بادشاہ کی سی للکار اُن لوگوں کے بِیچ میں ہے۔
22خُدا اُن کو مِصرؔ سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔
اُن میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔
23یعقُوب پر کوئی افسُون نہیں چلتا
اور نہ اِسرائیل کے خِلاف فال کوئی چِیز ہے۔
بلکہ یعقُوب اور اِسرائیل کے حق میں اب یہ کہا جائے گا
کہ خُدا نے کَیسے کَیسے کام کِئے!
24دیکھ یہ گُروہ شیرنی کی طرح اُٹھتی ہے
اور شیر کی مانِند تن کر کھڑی ہوتی ہے۔
وہ اب نہیں لیٹنے کی جب تک شِکار نہ کھا لے
اور مقتُولوں کا خُون نہ پی لے۔
25تب بلق نے بلعاؔم سے کہا نہ تُو تو اُن پر لَعنت ہی کر اور نہ اُن کو برکت ہی دے۔
26بلعاؔم نے جواب دِیا اور بلق سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا کہ جو کُچھ خُداوند کہے وُہی مُجھے کرنا پڑے گا؟
بلعام کی تِیسری پیشین گوئی
27تب بلق نے بلعاؔم سے کہا اچھّا آ مَیں تُجھ کو ایک اَور جگہ لے جاؤُں شاید خُدا کو پسند آئے کہ تُو میری خاطِر وہاں سے اُن پر لَعنت کرے۔ 28تب بلق بلعاؔم کو فغور کی چوٹی پر جہاں سے یشِیموؔن نظر آتا ہے لے گیا۔ 29اور بلعاؔم نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا اور سات بَیل اور سات ہی مینڈھے میرے لِئے تیّار کر رکھ۔ 30چُنانچہ بلق نے جَیسا بلعاؔم نے کہا وَیسا ہی کِیا اور ہر مذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔
1جب بلعاؔم نے دیکھا کہ خُداوند کو یِہی منظُور ہے کہ اِسرائیلؔ کو برکت دے تو وہ پہلے کی طرح شگُون دیکھنے کو اِدھر اُدھر نہ گیا بلکہ بیابان کی طرف اپنا مُنہ کر لِیا۔ 2اور بلعاؔم نے نِگاہ کی اور دیکھا کہ بنی اِسرائیل اپنے اپنے قبِیلہ کی ترتِیب سے مُقِیم ہیں اور خُدا کی رُوح اُس پر نازِل ہُوئی۔ 3اور اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
بعور کا بیٹا بلعاؔم کہتا ہے
یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
4بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہے
اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے
قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
5اَے یعقُوب تیرے ڈیرے۔
اَے اِسرائیلؔ تیرے خَیمے کَیسے خُوشنما ہیں!
6وہ اَیسے پَھیلے ہُوئے ہیں جَیسے وادیاں
اور دریا کے کنارے باغ
اور خُداوند کے لگائے ہُوئے عُود کے درخت
اور ندِیوں کے کنارے دیودار کے درخت۔
7اُس کے چرسوں سے پانی بہے گا
اور سیراب کھیتوں میں اُس کا بِیج پڑے گا۔
اُس کا بادشاہ اَجاج سے بڑھ کر ہو گا
اور اُس کی سلطنت کو عرُوج حاصِل ہو گا۔
8خُدا اُسے مِصرؔ سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔
اُس میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔
وہ اُن قَوموں کو جو اُس کی دُشمن ہیں چٹ کر جائے گا
اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑ ڈالے گا
اور اُن کو اپنے تِیروں سے چھید چھید کر مارے گا۔
9وہ دبک کر بَیٹھا ہے۔ وہ شیر کی طرح
بلکہ شیرنی کی مانِند لیٹ گیا ہے۔ اب کَون اُسے
چھیڑے؟
جو تُجھے برکت دے وہ مُبارک
اور جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ ملعُون ہو!
10تب بلق کو بلعاؔم پر بڑا طَیش آیا اور وہ اپنے ہاتھ پِیٹنے لگا۔ پِھر اُس نے بلعاؔم سے کہا مَیں نے تُجھے بُلایا کہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے لیکن تُو نے تِینوں بار اُن کو برکت ہی برکت دی۔ 11سو اب تُو اپنے مُلک کو بھاگ جا۔ مَیں نے تو سوچا تھا کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں پر خُداوند نے تُجھے اَیسے اِعزاز سے محرُوم رکھّا۔
12بلعاؔم نے بلق کو جواب دِیا کیا مَیں نے تیرے اُن ایلچِیوں سے بھی جِن کو تُو نے میرے پاس بھیجا تھا یہ نہیں کہہ دِیا تھا کہ 13اگر بلق اپنا گھر چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں اپنی مرضی سے بھلا یا بُرا کرنے کی خاطِر خُداوند کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا بلکہ جو کُچھ خُداوند کہے مَیں وُہی کہُوں گا؟
بلعام کی آخِری پیشینگوئیاں
14اور اب مَیں اپنی قَوم کے پاس لَوٹ کر جاتا ہُوں سو تُو آ۔ مَیں تُجھے آگاہ کر دُوں کہ یہ لوگ تیری قَوم کے ساتھ آخِری دِنوں میں کیا کیا کریں گے۔ 15چُنانچہ اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- بعور کا بیٹا بلعاؔم کہتا ہے
یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
16بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہے
اور حق تعالےٰ کا عِرفان رکھتا ہے
اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے
قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
17مَیں اُسے دیکُھوں گا تو سہی پر ابھی نہیں۔
وہ مُجھے نظر بھی آئے گا پر نزدِیک سے نہیں۔
یعقُوبؔ میں سے ایک سِتارہ نِکلے گا
اور اِسرائیلؔ میں سے ایک عصا اُٹھے گا
اور موآب کی نواحی کو مار مار کر صاف کر دے گا
اور سب ہنگامہ کرنے والوں کو ہلاک کر ڈالے گا۔
18اور اُس کے دُشمن ادوؔم اور شعِیر
دونوں اُس کے قبضہ میں ہوں گے
اور اِسرائیلؔ دِلاوری کرے گا۔
19اور یعقُوب ہی کی نسل سے وہ فرمانروا اُٹھے گا جو شہر کے باقی ماندہ لوگوں کو نابُود کر ڈالے گا۔
20پِھر اُس نے عَمالیق پر نظر کر کے اپنی یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
قَوموں میں پہلی قَوم عَمالیق کی تھی
پر اُس کا انجام ہلاکت ہے۔
21اور قینِیوں کی طرف نِگاہ کر کے یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
تیرا مسکن مضبُوط ہے
اور تیرا آشیانہ بھی چٹان پر بنا ہُؤا ہے۔
22تو بھی قِین خانہ خراب ہو گا
یہاں تک کہ اَسُور تُجھے اسِیر کر کے لے جائے گا۔
23اور اُس نے یہ مثل بھی شرُوع کی اور کہنے لگا:-
ہائے افسوس! جب خُدا یہ کرے گا تو کَون جِیتا بچے
گا؟
24پر کِتّیم کے ساحِل سے جہاز آیئں گے
اور وہ اَسُور اور عِبر دونوں کو دُکھ دیں گے۔
پِھر وہ بھی ہلاک ہو جائے گا۔
25اِس کے بعد بلعاؔم اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور اپنے مُلک کو لَوٹا اور بلق نے بھی اپنی راہ لی۔
اِسرائیلی فغُور کے مقام پر
1اور اِسرائیلی شِطّیم میں رہتے تھے اور لوگوں نے موآبی عَورتوں کے ساتھ حرام کاری شرُوع کر دی۔ 2کیونکہ وہ عَورتیں اِن لوگوں کو اپنے دیوتاؤں کی قُربانیوں میں آنے کی دعوت دیتی تِھیں اور یہ لوگ جا کر کھاتے اور اُن کے دیوتاؤں کو سِجدہ کرتے تھے۔ 3یُوں اِسرائیلی بعل فغُور کو پُوجنے لگے۔ تب خُداوند کا قہر بنی اِسرائیل پر بھڑکا۔ 4اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا قَوم کے سب سرداروں کو پکڑ کر خُداوند کے حضُور دُھوپ میں ٹانگ دے تاکہ خُداوند کا شدِید قہر اِسرائیلؔ پر سے ٹل جائے۔ 5سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے حاکِموں سے کہا کہ تُمہارے جو جو آدمی بعل فغُور کی پُوجا کرنے لگے ہیں اُن کو قتل کر ڈالو۔
6اور جب بنی اِسرائیل کی جماعت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر رو رہی تھی تو ایک اِسرائیلی مُوسیٰ اور تمام لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ایک مِدیانی عَورت کو اپنے ساتھ اپنے بھائِیوں کے پاس لے آیا۔ 7جب فِینحاؔس بِن الِیعزر بِن ہارُون کاہِن نے یہ دیکھا تو اُس نے جماعت میں سے اُٹھ ہاتھ میں ایک برچھی لی۔ 8اور اُس مَرد کے پِیچھے جا کر خَیمہ کے اندر گُھسا اور اُس اِسرائیلی مَرد اور اُس عَورت دونوں کا پیٹ چھید دِیا۔ تب بنی اِسرائیل میں سے وبا جاتی رہی۔ 9اور جِتنے اِس وبا سے مَرے اُن کا شُمار چَوبِیس ہزار تھا۔
10اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 11فِینحاؔس بِن الِیعزر بِن ہارُون کاہِن نے میرے قہر کو بنی اِسرائیل پر سے ہٹایا کیونکہ اُن کے بِیچ اُسے میرے لِئے غَیرت آئی۔ اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل کو اپنی غَیرت کے جوش میں نابُود نہیں کِیا۔ 12سو تُو کہہ دے کہ مَیں نے اُس سے اپنا صُلح کا عہد باندھا۔ 13اور وہ اُس کے لِئے اور اُس کے بعد اُس کی نسل کے لِئے کہانت کا دائِمی عہد ہو گا کیونکہ وہ اپنے خُدا کے لِئے غیرت مند ہُؤا اور اُس نے بنی اِسرائیل کے لِئے کفّارہ دِیا۔
14اُس اِسرائیلی مَرد کا نام جو اُس مِدیانی عَورت کے ساتھ مارا گیا زِمرؔی تھا جو سلُو کا بیٹا اور شمعُوؔن کے قبِیلہ کے ایک آبائی خاندان کا سردار تھا۔ 15اور جو مِدیانی عَورت ماری گئی اُس کا نام کزبی تھا۔ وہ صُور کی بیٹی تھی جو مِدیان میں ایک آبائی خاندان کے لوگوں کا سردار تھا۔
16اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 17مِدیانِیوں کو ستانا اور اُن کو مارنا۔ 18کیونکہ وہ تُم کو اپنے مکر کے دام میں پھنسا کر ستاتے ہیں جَیسا فغُور کے مُعاملہ میں ہُؤا اور کزبی کے مُعاملہ میں بھی ہُؤا جو مِدیاؔن کے سردار کی بیٹی اور مِدیانِیوں کی بہن تھی اور فغُور ہی کے مُعاملہ میں وبا کے دِن ماری گئی۔
دُوسری مردم شُماری
1اور وبا کے بعد خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون کاہِن کے بیٹے الِیعزر سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل کی ساری جماعت میں بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے جِتنے اِسرائیلی جنگ کرنے کے قابِل ہیں اُن سبھوں کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنو۔ 3چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے موآب کے مَیدانوں میں جو یَردن کے کنارے کنارے یرِیحُو کے مُقابِل ہیں اُن لوگوں سے کہا۔ 4کہ بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے آدمِیوں کو وَیسے ہی گِن لو جَیسے خُداوند نے مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصرؔ سے نِکل آئے تھے حُکم کِیا تھا۔
5رُوبن جو اِسرائیلؔ کا پہلوٹھا تھا اُس کے بیٹے یہ ہیں یعنی حنُوک جِس سے حنُوکِیوں کا خاندان چلا اور فلُّو جِس سے فِلُّویوں کا خاندان چلا۔ 6اور حصروؔن جِس سے حصرونیوں کا خاندان چلا اور کَرمی جِس سے کَرمِیوں کا خاندان چلا۔ 7یہ بنی رُوبن کے خاندان ہیں اور اِن میں سے جو گِنے گئے وہ تینتالِیس ہزار سات سَو تِیس تھے۔ 8اور فلُّو کا بیٹا الِیاب تھا۔ 9اور الِیاب کے بیٹے نمُوایل اور داتن اور اَبِیرامؔ تھے۔ یہ وُہی داتن اور اَبِیرامؔ ہیں جو جماعت کے چنے ہُوئے تھے اور جب قورَح کے فرِیق نے خُداوند سے جھگڑا کِیا تو یہ بھی اُس فرِیق کے ساتھ مِل کر مُوسیٰ اور ہارُون سے جھگڑے۔ 10اور جب اُن ڈھائی سَو آدمِیوں کے آگ میں بھسم ہو جانے سے وہ فرِیق نابُود ہو گیا اُسی مَوقع پر زمِین نے مُنہ کھول کر قورَح سمیت اُن کو بھی نِگل لِیا تھا اور وہ سب عِبرت کا نِشان ٹھہرے۔ 11لیکن قورَح کے بیٹے نہیں مَرے تھے۔
12اور شمعُوؔن کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی نمُوایل جِس سے نمُوایلِیوں کا خاندان چلا اور یمِین جِس سے یمِینِیوں کا خاندان چلا اور یکِین جِس سے یکِینِیوں کا خاندان چلا۔ 13اور زارَح جِس سے زارحِیوں کا خاندان چلا اور ساؤُؔل جِس سے ساؤُلِیوں کا خاندان چلا۔ 14سو بنی شمعُون کے خاندانوں میں سے بائِیس ہزار دو سَو آدمی گِنے گئے۔
15اور جد کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی صفوؔن جِس سے صفونِیوں کا خاندان چلا اور حَجّی جِس سے حَجّیوں کا خاندان چلا اور سُونی جِس سے سُونِیوں کا خاندان چلا۔ 16اور اُزنی جِس سے اُزنِیوں کا خاندان چلا اور عیرؔی جِس سے عیرِیوں کا خاندان چلا۔ 17اور اُرود جِس سے اُرودِیوں کا خاندان چلا اور اَریلی جِس سے اَریلِیوں کا خاندان چلا۔ 18بنی جد کے یِہی گھرانے ہیں۔ جو اِن میں سے گِنے گئے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔
19یہُوداؔہ کے بیٹوں میں سے عیر اور اونان تو مُلکِ کنعاؔن ہی میں مَر گئے۔ 20اور یہُوداؔہ کے اَور بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی سیلہ جِس سے سیلانِیوں کا خاندان چلا اور فارص جِس سے فارصِیوں کا خاندان چلا اور زارَح جِس سے زارحِیوں کا خاندان چلا۔ 21فارؔص کے بیٹے یہ ہیں یعنی حصروؔن جِس سے حصرونِیوں کا خاندان چلا اور حمُول جِس سے حمُولِیوؔں کا خاندان چلا۔ 22یہ بنی یہُوداؔہ کے گھرانے ہیں۔ اِن میں سے چِھہتّر ہزار پانچ سَو آدمی گِنے گئے۔
23اور اِشکار کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی تولع جِس سے تولعِیوں کا خاندان چلا اور فُوّہ جِس سے فُوِّیوں کا خاندان چلا۔ 24یسُوب جِس سے یسُوبِیوں کا خاندان چلا۔ سِمروؔن جِس سے سِمرونِیوں کا خاندان چلا۔ 25یہ بنی اِشکار کے گھرانے ہیں۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ چَونسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔
26اور زبُولُون کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی سرد جِس سے سردِیوں کا خاندان چلا۔ ایلوؔن جِس سے ایلونیوں کا خاندان چلا۔ یَہلی ایل جِس سے یَہلی ایلِیوں کا خاندان چلا۔ 27یہ بنی زبُولُون کے گھرانے ہیں۔ اِن میں سے ساٹھ ہزار پانچ سَو آدمی گِنے گئے۔
28اور یُوسفؔ کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی منَسّی اور اِفرائِیم۔
29اور منَسّی کا بیٹا مکِیر تھا جِس سے مکِیرِیوں کا خاندان چلا اور مکِیر سے جِلعاد پَیدا ہُؤا جِس سے جِلعادِیوں کا خاندان چلا۔ 30اور جِلعاد کے بیٹے یہ ہیں یعنی اِیعزر جِس سے اِیعزِریوں کا خاندان چلا اور خلق جِس سے خلقِیوں کا خاندان چلا۔ 31اور اَسرؔی ایل جِس سے اَسری ایلِیوں کا خاندان چلا۔ اور سِکم جِس سے سِکمِیوں کا خاندان چلا۔ 32اور سمِیدؔع جِس سے سمِیدعیوں کا خاندان چلا اور حِفر جِس سے حِفریوں کا خاندان چلا۔ 33اور حِفر کے بیٹے صلافحاد کے ہاں کوئی بیٹا نہیں بلکہ بیٹِیاں ہی ہُوئِیں اور صلافحاد کی بیٹِیوں کے نام یہ ہیں۔ مَحلاہ اور نُوعاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ۔ 34یہ بنی منَسّی کے گھرانے ہیں۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ باون ہزار سات سَو تھے۔
35اور اِفرائِیم کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی سُوتلَح جِس سے سُوتلَحِیوں کا خاندان چلا اور بکر جِس سے بکریوں کا خاندان چلا اور تحن جِس سے تحنیوں کا خاندان چلا۔ 36اور سُوتلَح کا بیٹا عِیراؔن تھا جِس سے عِیرانیوں کا خاندان چلا۔ 37یہ بنی اِفرائِیم کے گھرانے ہیں۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ بتِّیس ہزار پانچ سَو تھے۔
یُوسفؔ کے بیٹوں کے خاندان یِہی ہیں۔
38اور بِنیمِین کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی بلَع جِس سے بلَعِیوں کا خاندان چلا اور اَشبیل جِس سے اَشبیلِیوں کا خاندان چلا اور اَخِیراؔم جِس سے اَخِیرامِیوں کا خاندان چلا۔ 39اور سُوفام جِس سے سُوفامِیوں کا خاندان چلا اور حُوفام جِس سے حُوفامِیوں کا خاندان چلا۔ 40بلَع کے دو بیٹے تھے۔ ایک اَرد جِس سے اَردِیوں کا خاندان چلا۔ دُوسرا نعماؔن جِس سے نعمانِیوں کا خاندان چلا۔ 41یہ بنی بِنیمِین کے گھرانے ہیں۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ پینتالِیس ہزار چھ سَو تھے۔
42اور دان کا بیٹا جِس سے اُس کا خاندان چلا سُوحام تھا۔ اُس سے سُوحامِیوں کا خاندان چلا۔ دانیوں کا خاندان یِہی تھا۔ 43سُوحامِیوں کے خاندان کے جو آدمی گِنے گئے وہ چَونسٹھ ہزار چار سَو تھے۔
44اور آشر کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی یِمنہ جِس سے یِمنِیوں کا خاندان چلا اور اِسوی جِس سے اِسوِیوں کا خاندان چلا اور برِیعاؔہ جِس سے برِیعاہِیوں کا خاندان چلا۔ 45بنی برِیعاہ یہ ہیں یعنی حبر جِس سے حبریوں کا خاندان چلا اور مَلکی ایل جِس سے مَلکی ایلِیوں کا خاندان چلا۔ 46اور آشر کی بیٹی کا نام سارؔہ تھا۔ 47یہ بنی آشر کے گھرانے ہیں اور جو اِن میں سے گِنے گئے وہ ترپن ہزار چار سَو تھے۔
48اور نفتالی کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی یَحصی ایل جِس سے یَحصی ایلِیوں کا خاندان چلا اور جُونی جِس سے جُونیوں کا خاندان چلا۔ 49اور یصر جِس سے یصرِیوں کا خاندان چلا اور سِلیم جِس سے سِلیمِیوں کا خاندان چلا۔ 50یہ بنی نفتالی کے گھرانے ہیں اور جِتنے اِن میں سے گِنے گئے وہ پینتالِیس ہزار چار سَو تھے۔
51سو بنی اِسرائیل میں سے جِتنے گِنے گئے وہ سب مِلا کر چھ لاکھ ایک ہزار سات سَو تِیس تھے۔
52اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔ 53اِن ہی کو اِن کے ناموں کے شُمار کے مُوافِق وہ زمِین مِیراث کے طَور پر بانٹ دی جائے۔ 54جِس قبِیلہ میں زِیادہ آدمی ہوں اُسے زِیادہ حِصّہ مِلے اور جِس میں کم ہوں اُسے کم حِصّہ مِلے۔ ہر قبِیلہ کی مِیراث اُس کے گِنے ہُوئے آدمِیوں کے شُمار پر موقُوف ہو۔ 55لیکن زمِین قُرعہ سے تقسِیم کی جائے۔ وہ اپنے آبائی قبِیلوں کے ناموں کے مُطابِق مِیراث پائیں۔ 56اور خواہ زِیادہ آدمِیوں کا قبِیلہ ہو یا تھوڑوں کا قُرعہ سے اُن کی مِیراث تقسِیم کی جائے۔
57اور جو لاوِیوں میں سے اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق گِنے گئے وہ یہ ہیں یعنی جیرسَون سے جیرسَونِیوں کا گھرانا۔ قہات سے قہاتیوں کا گھرانا۔ مرارؔی سے مراریوں کا گھرانا۔ 58اور یہ بھی لاوِیوں کے گھرانے ہیں یعنی لِبنی کا گھرانا حبروؔن کا گھرانا مَحِلی کا گھرانا اور مُوشی کا گھرانا اور قورح کا گھرانا اور قہات سے عَمراؔم پَیدا ہُؤا۔ 59اور عَمراؔم کی بیوی کا نام یُوکبِد تھا جو لاوؔی کی بیٹی تھی اور مِصرؔ میں لاوی کے ہاں پَیدا ہُوئی۔ اِسی کے ہارُون اور مُوسیٰ اور اُن کی بہن مریمؔ عَمراؔم سے پَیدا ہُوئے۔ 60اور ہارُون کے بیٹے یہ تھے۔ ندب اور اَبِیہُو اور الِیعزر اور اِتمر۔ 61اور ندب اور اَبِیہُو تو اُسی وقت مَر گئے جب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور اُوپری آگ گُذرانی تھی۔ 62سو اُن میں سے جِتنے ایک مہِینہ اور اُس سے اُوپر اُوپر کے نرِینہ فرزند گِنے گئے وہ تیئِیس ہزار تھے یہ بنی اِسرائیل کے ساتھ نہیں گِنے گئے کیونکہ اِن کو بنی اِسرائیل کے ساتھ مِیراث نہیں مِلی۔
63سو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن نے جِن بنی اِسرائیل کو موآب کے مَیدانوں میں جو یَردؔن کے کنارے کنارے یریحُو کے مُقابِل ہیں شُمار کِیا وہ یِہی ہیں۔ 64پر جِن اِسرائیلِیوں کو مُوسیٰ اور ہارُون کاہِن نے دشتِ سِینا میں گِنا تھا اُن میں سے ایک شخص بھی اِن میں نہ تھا۔ 65کیونکہ خُداوند نے اُن کے حق میں کہہ دِیا تھا کہ وہ یقیناً بیابان میں مَر جائیں گے۔ چُنانچہ اُن میں سے سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب اور نُون کے بیٹے یشُوع کے ایک بھی باقی نہیں بچا تھا۔
صلافحاد کی بیٹِیاں
1تب یُوسفؔ کے بیٹے منَسّی کی اَولاد کے گھرانوں میں سے صلافحاد بِن حِفر بِن جِلعاد بِن مکِیر بِن منَسّی کی بیٹِیاں جِن کے نام مَحلاہ اور نُوعاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ ہیں پاس آ کر۔ 2خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور امِیروں اور سب جماعت کے سامنے کھڑی ہُوئِیں اور کہنے لگِیں کہ 3ہمارا باپ بیابان میں مَرا پر وہ اُن لوگوں میں شامِل نہ تھا جِنہوں نے قورَح کے فرِیق سے مِل کر خُداوند کے خِلاف سر اُٹھایا تھا بلکہ وہ اپنے گُناہ میں مَرا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔ 4سو بیٹا نہ ہونے کے سبب سے ہمارے باپ کا نام اُس کے گھرانے سے کیوں مِٹنے پائے؟ اِس لِئے ہم کو بھی ہمارے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ حِصّہ دو۔
5مُوسیٰ اُن کے مُعاملہ کو خُداوند کے حضُور لے گیا۔ 6خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔ 7صلافحاد کی بیٹِیاں ٹِھیک کہتی ہیں۔ تُو اُن کو اُن کے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ ضرُور ہی مِیراث کا حِصّہ دینا یعنی اُن کو اُن کے باپ کی مِیراث مِلے۔ 8اور بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی شخص مَر جائے اور اُس کا کوئی بیٹا نہ ہو تو اُس کی مِیراث اُس کی بیٹی کو دینا۔ 9اگر اُس کی کوئی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کے بھائِیوں کو اُس کی مِیراث دینا۔ 10اگر اُس کے بھائی بھی نہ ہوں تو تُم اُس کی مِیراث اُس کے باپ کے بھائِیوں کو دینا۔ 11اگر اُس کے باپ کا بھی کوئی بھائی نہ ہو تو جو شخص اُس کے گھرانے میں اُس کا سب سے قرِیبی رِشتہ دار ہو اُسے اُس کی مِیراث دینا۔ وہ اُس کا وارِث ہو گا اور یہ حُکم بنی اِسرائیل کے لِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا واجِبی فرض ہو گا۔
یشُوع مُوسیٰ کا جانشِین چُنا جاتا ہے
12پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو عبارِیم کے اِس پہاڑ پر چڑھ کر اُس مُلک کو جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو عنایت کِیا ہے دیکھ لے۔ 13اور جب تُو اُسے دیکھ لے گا تو تُو بھی اپنے لوگوں میں اپنے بھائی ہارُون کی طرح جا ملے گا۔ 14کیونکہ دشتِ صِین میں جب جماعت نے مُجھ سے جھگڑا کِیا تو برعکس اِس کے کہ وہاں پانی کے چشمہ پر تُم دونوں اُن کی آنکھوں کے سامنے میری تقدِیس کرتے تُم نے میرے حُکم سے سرکشی کی۔ یہ وُہی مریبہ کا چشمہ ہے جو دشتِ صِین کے قادِس میں ہے۔
15مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ 16خُداوند سارے بشر کی رُوحوں کا خُدا کِسی آدمی کو اِس جماعت پر مُقرّر کرے۔ 17جِس کی آمد و رفت اُن کے رُوبرُو ہو اور وہ اُن کو باہر لے جانے اور اندر لے آنے میں اُن کا راہبر ہو تاکہ خُداوند کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانِند نہ رہے جِن کا کوئی چرواہا نہیں۔
18خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو نُون کے بیٹے یشُوع کو لے کر اُس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اُس شخص میں رُوح ہے۔ 19اور اُسے الیِعزر کاہِن اور ساری جماعت کے آگے کھڑا کر کے اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے وصِیّت کر۔ 20اور اپنے رُعب داب سے اُسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اُس کی فرمانبرداری کرے۔ 21وہ الِیعزر کاہِن کے آگے کھڑا ہُؤا کرے جو اُس کی جانِب سے خُداوند کے حضُور اُورِیم کا حُکم دریافت کِیا کرے گا۔ اُسی کے کہنے سے وہ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لوگ نِکلا کریں اور اُسی کے کہنے سے لَوٹا بھی کریں۔ 22سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور اُس نے یشُوع کو لے کر اُسے الِیعزر کاہِن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کِیا۔ 23اور اُس نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا اُسے وصِیّت کی۔
ضرُوری قُربانِیاں
1اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل سے کہہ کہ میرا چڑھاوا یعنی میری وہ غِذا جو راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے تُم یاد کر کے میرے حضُور وقتِ مُعیّن پر گُذرانا کرنا۔
3تُو اُن سے کہہ دے کہ جو آتِشِین قُربانی تُم کو خُداوند کے حضُور گُذراننا ہے وہ یہ ہے کہ دو بے عَیب یکسالہ نر برّے ہر روز دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھایا کرو۔ 4ایک برّہ صُبح اور دُوسرا برّہ شام کو چڑھانا۔ 5اور ساتھ ہی اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں کُوٹ کر نِکالا ہُؤا تیل چَوتھائی ہِین کے برابر مِلا ہو نذر کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔ 6یہ وُہی دائِمی سوختنی قُربانی ہے جو کوہِ سِینا پر مُقرّر کی گئی تاکہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔ 7اور ہِین کی چَوتھائی کے برابر مَے فی برّہ تپاون کے لِئے لانا۔ مَقدِس ہی میں خُداوند کے حضُور مَے کا یہ تپاون چڑھانا۔ 8اور دُوسرے برّہ کو شام کے وقت چڑھانا اور اُس کے ساتھ بھی صُبح کی طرح وَیسی ہی نذر کی قُربانی اور تپاون ہو تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔
سبت کی قُربانی
9اور سبت کے روز دو بے عَیب یکسالہ نر برّے اور نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو تپاون کے ساتھ گُذراننا۔ 10دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کے تپاون کے علاوہ یہ ہر سبت کی سوختنی قُربانی ہے۔
مہِینہ کے پہلے دِن کی قُربانی
11اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں ہر ماہ دو بچھڑے اور ایک مینڈھا اور سات بے عَیب یکسالہ نر برّے سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھایا کرنا۔ 12اور اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو ہر بچھڑے کے ساتھ اور اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو ہر مینڈھے کے ساتھ اور اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو۔ 13ہر برّہ کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر لانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو کی سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔ 14اور اِن کے ساتھ تپاون کے لِئے مَے فی بچھڑا نصف ہِین کے برابر اور فی مینڈھا تِہائی ہِین کے برابر اور فی برّہ چَوتھائی ہِین کے برابر ہو۔ یہ سال بھر کے ہر مہِینے کی سوختنی قُربانی ہے۔ 15اور اُس دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کے تپاون کے علاوہ ایک بکرا خطا کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا جائے۔
بے خمِیری روٹی کی عِید کی قُربانِیاں
16اور پہلے مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو خُداوند کی فَسح ہُؤا کرے۔ 17اور اُسی مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو عِید ہو اور سات دِن تک بے خمِیری روٹی کھائی جائے۔ 18پہلے روز لوگوں کا مُقدّس مجمع ہو۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔ 19بلکہ تُم آتِشِین قُربانی یعنی خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی کے طَور پر دو بچھڑے اور ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر برّے چڑھانا۔ یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔ 20اور اُن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔ 21اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر گُذرانا کرنا۔ 22اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا ہو تاکہ اُس سے تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے۔ 23تُم صُبح کی سوختنی قُربانی کے علاوہ جو دائِمی سوختنی قُربانی ہے اِن کو بھی گُذراننا۔ 24اِسی طرح تُم ہر روز سات دِن تک آتِشِین قُربانی کی یہ غِذا چڑھانا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔ روزمرّہ کی دائِمی سوختنی قُربانی اور تپاون کے علاوہ یہ بھی گُذرانا جائے۔ 25اور ساتویں دِن پِھر تُمہارا مُقدّس مجمع ہو۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔
فصل کاٹنے کی عِید کی قُربانِیاں
26اور پہلے پَھلوں کے دِن جب تُم نئی نذر کی قُربانی ہفتوں کی عِید میں خُداوند کے حضُور گُذرانو تب بھی تُمہارا مُقدّس مجمع ہو۔ اُس روز کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔ 27بلکہ تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر دو بچھڑے ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر بّرے گُذراننا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ہو۔ 28اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔ 29اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ 30اور ایک بکرا ہو تاکہ تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے۔ 31دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی کے علاوہ تُم اِن کو بھی گُذراننا۔ یہ سب بے عَیب ہوں اور اِن کے تپاون ساتھ ہوں۔
نئے سال کی عِید کی قُربانِیاں
1اور ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُمہارا مُقدّس مجمع ہو۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔ یہ تُمہارے لِئے نرسِنگے پُھونکنے کا دِن ہے۔ 2تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات بے عَیب یکسالہ نر برّے چڑھانا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔ 3اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔ 4اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ 5اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو تاکہ تُمہارے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔ 6نئے چاند کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور اُن کے تپاونوں کے علاوہ جو اپنے اپنے آئِین کے مُطابِق گُذرانے جائیں گے یہ بھی راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھائے جائیں۔
یومِ کفّارہ کی قُربانِیاں
7پِھر اُسی ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو تُمہارا مُقدّس مجمع ہو۔ تُم اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا اور کِسی طرح کا کام نہ کرنا۔ 8بلکہ سوختنی قُربانی کے طَور پر ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر برّے خُداوند کے حضُور چڑھانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔ 9اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔ 10اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ 11اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا ہو۔ یہ بھی اُس خطا کی قُربانی کے علاوہ جو کفّارہ کے لِئے ہے اور دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاونوں کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
عِیدِ خیام (جَھونپڑوں کی عِید) کی قُربانِیاں
12اور ساتویں مہِینے کی پندرھویں تارِیخ کو پِھر تُمہارا مُقدّس مجمع ہو۔ اُس دِن تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا اور سات دِن تک خُداوند کی خاطِر عِید منانا۔ 13اور تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر تیرہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ نر برّے چڑھانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔ یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔ 14اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیرہ بچھڑوں میں سے ہر بچھڑے پِیچھے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور دونوں مینڈھوں میں سے ہر مینڈھے پِیچھے پانچویں حِصّہ کے برابر۔ 15اور چَودہ برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ 16اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
17اور دُوسرے دِن بارہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ بے عَیب یکسالہ نر برّے چڑھانا۔ 18اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 19اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاونوں کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
20اور تِیسرے دِن گیارہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔ 21اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 22اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
23اور چَوتھے دِن دس بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔ 24اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 25اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
26اور پانچویں دِن نَو بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔ 27اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 28اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
29اور چھٹے دِن آٹھ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔ 30اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 31اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
32اور ساتویں دِن سات بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔ 33اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 34اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
35اور آٹھویں دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔ 36بلکہ تُم ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات یکسالہ بے عَیب نر برّے سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھانا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔ 37اور بچھڑے اور مینڈھے اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ 38اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔
39تُم اپنی مُقرّرہ عِیدوں میں اپنی مَنّتوں اور رضا کی قُربانیوں کے علاوہ یِہی سوختنی قُربانِیاں اور نذر کی قُربانِیاں اور تپاون اور سلامتی کی قُربانِیاں گُذراننا۔
40اور جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا وہ سب مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو بتا دِیا۔
مَنّتوں کے قوانِین
1اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے سرداروں سے کہا کہ جِس بات کا خُداوند نے حُکم دِیا ہے وہ یہ ہے کہ 2جب کوئی مَرد خُداوند کی مَنّت مانے یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی خاص فرض ٹھہرائے تو وہ اپنے عہد کو نہ توڑے بلکہ جو کُچھ اُس کے مُنہ سے نِکلا ہے اُسے پُورا کرے۔
3اور اگر کوئی عَورت خُداوند کی مَنّت مانے اور اپنی نَوجوانی کے دِنوں میں اپنے باپ کے گھر ہوتے ہُوئے اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرائے۔ 4اور اُس کا باپ اُس کی مَنّت اور اُس کے فرض کا حال جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے سُن کر چُپ ہو رہے تو وہ سب مَنّتیں اور سب فرض جو اُس عَورت نے اپنے اُوپر ٹھہرائے ہیں قائِم رہیں گے۔ 5لیکن اگر اُس کا باپ جِس دِن یہ سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس کی کوئی مَنّت یا کوئی فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے قائِم نہیں رہے گا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے اِجازت نہیں دی۔
6اور اگر کِسی آدمی سے اُس کی نِسبت ہو جائے حالانکہ اُس کی مَنّتیں یا مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہے اب تک پُوری نہ ہُوئی ہو۔ 7اور اُس کا آدمی یہ حال سُن کر اُس دِن اُس سے کُچھ نہ کہے تو اُس کی مَنّتیں قائِم رہیں گی اور جو باتیں اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہیں وہ بھی قائِم رہیں گی۔ 8لیکن اگر اُس کا آدمی جِس دِن یہ سب سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس نے گویا اُس عَورت کی مَنّت کو اور اُس کے مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات کو جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی تھی توڑ دِیا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔
9پر بیوہ اور مُطلّقہ کی مَنّتیں اور فرض ٹھہرائی ہُوئی باتیں قائِم رہیں گی۔
10اور اگر اُس نے اپنے شَوہر کے گھر ہوتے ہُوئے کُچھ مَنّت مانی یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرایا ہو۔ 11اور اُس کا شَوہر یہ حال سُن کر خاموش رہا ہو اور اُسے منع نہ کِیا ہو تو اُس کی مَنّتیں اور سب فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرائے قائِم رہیں گے۔ 12پر اگر اُس کے شَوہر نے جِس دِن یہ سب سُنا اُسی دِن اُسے باطِل ٹھہرایا ہو تو جو کُچھ اُس عَورت کے مُنہ سے اُس کی مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرض کے بارے میں نِکلا ہے وہ قائِم نہیں رہے گا۔ اُس کے شَوہر نے اُن کو توڑ ڈالا ہے اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔ 13اُس کی ہر مَنّت کو اور اپنی جان کو دُکھ دینے کی ہر قَسم کو اُس کا شَوہر چاہے تو قائِم رکھّے یا اگر چاہے تو باطِل ٹھہرائے۔ 14پر اگر اُس کا شَوہر روز بروز خاموش ہی رہے تو وہ گویا اُس کی سب مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرضوں کو قائِم کر دیتا ہے۔ اُس نے اُن کو قائِم یُوں کِیا کہ جِس دِن سے سب سُنا وہ خاموش ہی رہا۔ 15پر اگر وہ اُن کو سُن کر بعد میں اُن کو باطِل ٹھہرائے تو وہ اُس عَورت کا گُناہ اُٹھائے گا۔
16شَوہر اور بِیوی کے درمیان اور باپ بیٹی کے درمِیان جب بیٹی نَوجوانی کے ایّام میں باپ کے گھر ہو اِن ہی آئِین کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا۔
مِدیان کے خِلاف مُقدّس جنگ
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔ 2مِدیانِیوں سے بنی اِسرائیل کا اِنتِقام لے۔ اِس کے بعد تُو اپنے لوگوں میں جا مِلے گا۔
3تب مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا اپنے میں سے جنگ کے لِئے آدمِیوں کو مُسلّح کرو تاکہ وہ مِدیانِیوں پر حملہ کریں اور مِدیانِیوں سے خُداوند کا اِنتِقام لیں۔ 4اور اِسرائیلؔ کے سب قبِیلوں میں سے فی قبِیلہ ایک ہزار آدمی لے کر جنگ کے لِئے بھیجنا۔
5سو ہزاروں ہزار بنی اِسرائیل میں سے فی قبِیلہ ایک ہزار کے حِساب سے بارہ ہزار مُسلّح آدمی جنگ کے لِئے چُنے گئے۔ 6یُوں مُوسیٰ نے ہر قبِیلہ سے ایک ہزار آدمِیوں کو جنگ کے لِئے بھیجا اور الِیعزر کاہِن کے بیٹے فِینحاؔس کو بھی جنگ پر روانہ کِیا اور مَقدِس کے ظرُوف اور بُلند آواز کے نرسِنگے اُس کے ساتھ کر دِئے۔ 7اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق اُنہوں نے مِدیانِیوں سے جنگ کی اور سب مَردوں کو قتل کِیا۔ 8اور اُنہوں نے اُن مقتُولوں کے سِوا عوّی اور رقم اور صُور اور حور اور ربع کو بھی جو مِدیان کے پانچ بادشاہ تھے جان سے مارا اور بعور کے بیٹے بلعاؔم کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔
9اور بنی اِسرائیل نے مِدیاؔن کی عَورتوں اور اُن کے بچّوں کو اسِیر کِیا اور اُن کے چَوپائے اور بھیڑ بکرِیاں اور مال و اسباب سب کُچھ لُوٹ لِیا۔ 10اور اُن کی سکُونت گاہوں کے سب شہروں کو جِن میں وہ رہتے تھے اور اُن کی سب چھاؤنیوں کو آگ سے پُھونک دِیا۔ 11اور اُنہوں نے سارا مالِ غنِیمت اور سب اسِیر کیا اِنسان اور کیا حَیوان ساتھ لِئے۔ 12اور اُن اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس اُس لشکر گاہ میں لے آئے جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے کنارے موآب کے مَیدانوں میں تھی۔
لشکر کی واپسی
13تب مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور جماعت کے سب سردار اُن کے اِستِقبال کے لِئے لشکر گاہ کے باہر گئے۔ 14اور مُوسیٰ اُن فوجی سرداروں پر جو ہزاروں اور سیکڑوں کے سردار تھے اور جنگ سے لَوٹے تھے جھلاّیا۔ 15اور اُن سے کہنے لگا کیا تُم نے سب عَورتیں جِیتی بچا رکھّی ہیں؟ 16دیکھو اِن ہی نے بلعاؔم کی صلاح سے فغُور کے مُعاملہ میں بنی اِسرائیل سے خُداوند کی حُکم عدُولی کرائی اور یُوں خُداوند کی جماعت میں وبا پَھیلی۔ 17اِس لِئے اِن بچّوں میں جِتنے لڑکے ہیں سب کو مار ڈالو اور جِتنی عَورتیں مَرد کا مُنہ دیکھ چُکی ہیں اُن کو قتل کر ڈالو۔ 18لیکن اُن لڑکِیوں کو جو مَرد سے واقِف نہیں اور اچُھوتی ہیں اپنے لِئے زِندہ رکھّو۔ 19اور تُم سات دِن تک لشکر گاہ کے باہر ہی ڈیرے ڈالے پڑے رہو اور تُم میں سے جِتنوں نے کِسی آدمی کو جان سے مارا ہو اور جِتنوں نے کِسی مقتُول کو چُھؤا ہو وہ سب اپنے آپ کو اور اپنے قَیدیوں کو تِیسرے دِن اور ساتویں دِن پاک کریں۔ 20تُم اپنے سب کپڑوں اور چمڑے کی سب چِیزوں کو اور بکری کے بالوں کی بُنی ہُوئی چِیزوں کو اور لکڑی کے سب برتنوں کو پاک کرنا۔
21اور الیعزر کاہِن نے اُن سِپاہِیوں سے جو جنگ پر گئے تھے کہا کہ شرِیعت کا وہ آئِین جِس کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا یِہی ہے کہ 22سونا اور چاندی اور پِیتل اور لوہا اور رانگا اور سِیسا۔ 23غرض جو کُچھ آگ میں ٹھہر سکے وہ سب تُم آگ میں ڈالنا۔ تب وہ صاف ہو گا تَو بھی ناپاکی دُور کرنے کے پانی سے اُسے پاک کرنا پڑے گا اور جو کُچھ آگ میں نہ ٹھہر سکے اُسے تُم پانی میں ڈالنا۔ 24اور تُم ساتویں دِن اپنے کپڑے دھونا تب تُم پاک ٹھہرو گے۔ اِس کے بعد لشکر گاہ میں داخِل ہونا۔
مالِ غنِیمت کی تقسِیم
25اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 26الیِعزر کاہِن اور جماعت کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو ساتھ لے کر تُو اُن آدمِیوں اور جانوروں کو شُمار کر جو لُوٹ میں آئے ہیں۔ 27اور لُوٹ کے اِس مال کو دو حِصّوں میں تقسِیم کر کے ایک حِصّہ اُن جنگی مَردوں کو دے جو لڑائی میں گئے تھے اور دُوسرا حِصّہ جماعت کو دے۔ 28اور اُن جنگی مَردوں سے جو لڑائی میں گئے تھے خُداوند کے لِئے خواہ آدمی ہوں یا گائے بَیل یا گدھے یا بھیڑ بکرِیاں ہر پانچ سَو پِیچھے ایک کو حِصّہ کے طَور پر لے۔ 29اِن ہی کے نِصف میں سے اِس حِصّہ کو لے کر الیِعزر کاہِن کو دینا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی ٹھہرے۔ 30اور بنی اِسرائیل کے نِصف میں سے خواہ آدمی ہوں یا گائے بَیل یا گدھے یا بھیڑ بکریاں یعنی سب قِسم کے چَوپایوں میں سے پچاس پچاس پیچھے ایک ایک کو لے کر لاوِیوں کو دینا جو خُداوند کے مسکن کی مُحافظت کرتے ہیں۔ 31چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا وَیسا ہی کِیا۔
32اور جو کُچھ مالِ غنِیمت جنگی مَردوں کے ہاتھ آیا تھا اُسے چھوڑ کر لُوٹ کے مال میں چھ لاکھ پچھتّر ہزار بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔ 33اور بہتّر ہزار گائے بَیل۔ 34اور اِکسٹھ ہزار گدھے۔ 35اور نُفُوسِ اِنسانی میں سے بتِّیس ہزار اَیسی عَورتیں جو مَرد سے ناواقف اور اچُھوتی تِھیں۔ 36اور لُوٹ کے مال کے اُس نصف میں جو جنگی مَردوں کا حِصّہ تھا تِین لاکھ سَینتِیس ہزار پانچ سَو بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔ 37جِن میں سے چھ سَو پچھتّر بھیڑ بکرِیاں خُداوند کے حِصّہ کے لِئے تِھیں۔ 38اور چھتِّیس ہزار گائے بَیل تھے جِن میں سے بہتّر خُداوند کے حِصّہ کے تھے۔ 39اور تِیس ہزار پانچ سَو گدھے تھے جِن میں سے اِکسٹھ گدھے خُداوند کے حِصّہ کے تھے۔ 40اور نُفُوسِ اِنسانی کا شُمار سولہ ہزار تھا جِن میں سے بتِّیس جانیں خُداوند کے حِصّہ کی تِھیں۔ 41سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُس حِصّہ کو جو خُداوند کی اُٹھانے کی قُربانی تھی الیِعزر کاہِن کو دِیا۔
42اب رہا بنی اِسرائیل کا نِصف حِصّہ جِسے مُوسیٰ نے جنگی مَردوں کے حِصّہ سے الگ رکھّا تھا۔ 43سو اِس نِصف میں بھی جو جماعت کو دِیا گیا تِین لاکھ سَینتِیس ہزار پانچ سَو بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔ 44اور چھتِّیس ہزار گائے بَیل۔ 45اور تِیس ہزار پانچ سَو گدھے۔ 46اور سولہ ہزار نُفُوسِ اِنسانی۔ 47اور بنی اِسرائیل کے اِس نِصف میں سے مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق کِیا اِنسان اور کیا حَیوان ہر پچاس پِیچھے ایک کو لے کر لاوِیوں کو دِیا جو خُداوند کے مسکن کی مُحافظت کرتے تھے۔
48تب وہ فوجی سردار جو ہزاروں اور سَیکڑوں سِپاہِیوں کے سردار تھے مُوسیٰ کے پاس آ کر۔ 49اُس سے کہنے لگے کہ تیرے خادِموں نے اُن سب جنگی مَردوں کو جو ہمارے ماتحت ہیں گِنا اور اُن میں سے ایک جوان بھی کم نہ ہُؤا۔ 50سو ہم میں سے جو کُچھ جِس کے ہاتھ لگا یعنی سونے کے زیور اور پازیب اور کنگن اور انگُوٹِھیاں اور مُندرے اور بازُوبند یہ سب ہم خُداوند کے ہدیہ کے طَور پر لے آئے ہیں تاکہ ہماری جانوں کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دِیا جائے۔ 51چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے اُن سے یہ سب سونے کے گھڑے ہُوئے زیور لے لِئے۔ 52اور اُس ہدیہ کا سارا سونا جو ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں نے خُداوند کے حضُور گُذرانا وہ سولہ ہزار سات سَو پچاس مِثقال تھا۔ 53کیونکہ جنگی مَردوں میں سے ہر ایک کُچھ نہ کُچھ لُوٹ کر لے آیا تھا۔ 54سو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اُس سونے کو جو اُنہوں نے ہزاروں اور سَکیڑوں کے سرداروں سے لِیا تھا خَیمۂِ اِجتماع میں لائے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کی یادگار ٹھہرے۔
یَردن کے مشرِق میں آباد ہونے والے قبِیلے
1اور بنی رُوبن اور بنی جد کے پاس چَوپایوں کے بُہت بڑے بڑے غول تھے۔ سو جب اُنہوں نے یَعزیر اور جِلعاد کے مُلکوں کو دیکھا کہ یہ مقام چَوپایوں کے لِئے نِہایت اچھّے ہیں۔ 2تو اُنہوں نے جا کر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور جماعت کے سرداروں سے کہا کہ 3عَطارات اور دِیبون اور یَعزیر اور نِمرؔہ اور حسبوؔن اور الیعا لی اور شبام اور نبُو اور بعُوؔن۔ 4یعنی وہ مُلک جِس پر خُداوند نے اِسرائیلؔ کی جماعت کو فتح دِلائی ہے چَوپایوں کے لِئے نِہایت اچھّا ہے اور تیرے خادِموں کے پاس چَوپائے ہیں۔ 5سو اگر ہم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اِسی مُلک کو اپنے خادِموں کی مِیراث کر دے اور ہم کو یَردن پار نہ لے جا۔
6مُوسیٰ نے بنی رُوبن اور بنی جد سے کہا کیا تُمہارے بھائی لڑائی میں جائیں اور تُم یہِیں بَیٹھے رہو؟ 7تُم کیوں بنی اِسرائیل کو پار اُتر کر اُس مُلک میں جانے سے جو خُداوند نے اُن کو دِیا ہے بے دِل کرتے ہو؟ 8تُمہارے باپ دادا نے بھی جب مَیں نے اُن کو قادِس بَرنِیعَ سے بھیجا کہ مُلک کا حال دریافت کریں تو اَیسا ہی کِیا تھا۔ 9کیونکہ جب وہ وادیِ اِسکال میں پُہنچے اور اُس مُلک کو دیکھا تو اُنہوں نے بنی اِسرائیل کو بے دِل کر دِیا تاکہ وہ اُس مُلک میں جو خُداوند نے اُن کو عنایت کِیا نہ جائیں۔ 10اور اُسی دِن خُداوند کا غضب بھڑکا اور اُس نے قَسم کھا کر کہا کہ 11اُن لوگوں میں سے جو مِصرؔ سے نِکل کر آئے ہیں بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا کوئی شخص اُس مُلک کو نہیں دیکھنے پائے گا جِس کے دینے کی قَسم میں نے ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوب سے کھائی کیونکہ اُنہوں نے میری پُوری پَیروی نہیں کی۔ 12مگر یفُنّہ قنِزّی کا بیٹا کالِب اور نُون کا بیٹا یشُوع اُسے دیکھیں گے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کی پُوری پَیروی کی ہے۔ 13سو خُداوند کا قہر اِسرائیلؔ پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو بیابان میں چالِیس برس تک آوارہ پِھرایا جب تک کہ اُس پُشت کے سب لوگ جِنہوں نے خُداوند کے رُوبرُو گُناہ کِیا تھا نابُود نہ ہو گئے۔ 14اور دیکھو تُم جو گُنہگاروں کی نسل ہو اب اپنے باپ دادا کی جگہ اُٹھے ہو تاکہ خُداوند کے قہرِ شدِید کو اِسرائیلِیوں پر زِیادہ کراؤ۔ 15کیونکہ اگر تُم اُس کی پَیروی سے پِھر جاؤ تو وہ اُن کو پِھر بیابان میں چھوڑ دے گا اور تُم اِن سب لوگوں کو ہلاک کراؤ گے۔
16تب وہ اُس کے نزدِیک آ کر کہنے لگے کہ ہم اپنے چَوپایوں کے لِئے یہاں بھیڑسالے اور اپنے بال بچّوں کے لِئے شہر بنائیں گے۔ 17پر ہم خُود ہتھیار باندھے ہُوئے تیّار رہیں گے کہ بنی اِسرائیل کے آگے آگے چلیں جب تک کہ اُن کو اُن کی جگہ تک نہ پُہنچا دیں اور ہمارے بال بچّے اِس مُلک کے باشِندوں کے سبب سے فصِیل دار شہروں میں رہیں گے۔ 18اور ہم اپنے گھروں کو پِھر واپس نہیں آئیں گے جب تک بنی اِسرائیل کا ایک ایک آدمی اپنی مِیراث کا مالِک نہ ہو جائے۔ 19اور ہم اُن میں شامِل ہو کر یَردن کے اُس پار یا اُس سے آگے مِیراث نہ لیں گے کیونکہ ہماری مِیراث یَردن کے اِس پار مشرِق کی طرف ہم کو مِل گئی۔
20مُوسیٰ نے اُن سے کہا اگر تُم یہ کام کرو اور خُداوند کے حضُور مُسلّح ہو کر لڑنے جاؤ۔ 21اور تُمہارے ہتھیار بند جوان خُداوند کے حضُور یَردن پار جائیں جب تک کہ خُداوند اپنے دُشمنوں کو اپنے سامنے سے دفع نہ کرے۔ 22اور وہ مُلک خُداوند کے حضُور قبضہ میں نہ آ جائے تو اِس کے بعد تُم واپس آؤ۔ پِھر تُم خُداوند کے حضُور اور اِسرائیلؔ کے آگے بے گُناہ ٹھہرو گے اور یہ مُلک خُداوند کے حضُور تُمہاری مِلکِیّت ہو جائے گا۔ 23لیکن اگر تُم اَیسا نہ کرو تو تُم خُداوند کے گُنہگار ٹھہرو گے اور یہ جان لو کہ تُمہارا گُناہ تُم کو پکڑے گا۔ 24سو تُم اپنے بال بچّوں کے لِئے شہر اور اپنی بھیڑ بکرِیوں کے لِئے بھیڑسالے بناؤ۔ جو تُمہارے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی کرو۔
25تب بنی جد اور بنی رُوبن نے مُوسیٰ سے کہا کہ تیرے خادِم جَیسا ہمارے مالِک کا حُکم ہے وَیسا ہی کریں گے۔ 26ہمارے بال بچّے ہماری بِیویاں ہماری بھیڑ بکرِیاں اور ہمارے سب چَوپائے جِلعاد کے شہروں میں رہیں گے۔ 27پر ہم جو تیرے خادِم ہیں سو ہمارا ایک ایک مُسلّح جوان خُداوند کے حضُور لڑنے کو پار جائے گا جَیسا ہمارا مالِک کہتا ہے۔
28تب مُوسیٰ نے اُن کے بارے میں الیِعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور اِسرائیلی قبائِل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو وصِیّت کی۔ 29اور اُن سے یہ کہا کہ اگر بنی جد اور بنی رُوبن کا ایک ایک مَرد خُداوند کے حضُور تُمہارے ساتھ یَردن کے پار مُسلّح ہو کر لڑائی میں جائے اور اُس مُلک پر تُمہارا قبضہ ہو جائے تو تُم جِلعاد کا مُلک اُن کی مِیراث کر دینا۔ 30پر اگر وہ ہتھیار باندھ کر تُمہارے ساتھ پار نہ جائیں تو اُن کو بھی مُلکِ کنعاؔن ہی میں تُمہارے بِیچ مِیراث مِلے۔
31تب بنی جدّ اور بنی رُوبن نے جواب دِیا کہ جَیسا خُداوند نے تیرے خادِموں کو حُکم دِیا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔ 32ہم ہتھیار باندھ کر خُداوند کے حضُور اُس پار مُلکِ کنعاؔن کو جائیں گے پر یَردن کے اِس پار ہی ہماری مِیراث رہے۔
33تب مُوسیٰ نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحوؔن کی ممُلِکت اور بسن کے بادشاہ عوج کی ممُلِکت کو یعنی اُن کے مُلکوں کو اور شہروں کو جو اُن اطراف میں تھے اور اُس ساری نواحی کے شہروں کو بنی جد اور بنی رُوبن اور منَسّی بِن یُوسفؔ کے آدھے قبِیلہ کو دے دِیا۔ 34تب بنی جد نے دِیبوؔن اور عَطاراؔت اور عَروعیر۔ 35اور عَطرات شوفان اور یَعزیر اور یُگبِہا۔ 36اور بَیت نِمرؔہ اور بَیت ہارؔن فصِیل دار شہر اور بھیڑسالے بنائے۔ 37اور بنی رُوبن نے حسبوؔن اور الیِعا لی اور قَرِیَتاؔئِم۔ 38اور نبُو اور بعل معُون کے نام بدل کر اُن کو اور شِبماہ کو بنایا اور اُنہوں نے اپنے بنائے ہُوئے شہروں کے دُوسرے نام رکھّے۔
39اور منَسّی کے بیٹے مکِیر کی نسل کے لوگوں نے جا کر جِلعاد کو لے لِیا اور امورِیوں کو جو وہاں بسے ہُوئے تھے نِکال دِیا۔ 40تب مُوسیٰ نے جِلعاد مکِیر بِن منَسّی کو دے دِیا۔ سو اُس کی نسل کے لوگ وہاں سکُونت کرنے لگے۔ 41اور منَسّی کے بیٹے یائِیر نے اُس نواحی کی بستِیوں کو جا کر لے لِیا اور اُن کا نام حوّوت یائِیر رکھّا۔ 42اور نُوبح نے قنات اور اُس کے دیہات کو اپنے تصرف میں کر لِیا اور اپنے ہی نام پر اُس کا بھی نام نُوبَح رکھّا۔
مِصرؔ سے موآب تک سفر
1جب بنی اِسرائیل مُوسیٰ اور ہارُون کے ماتحت دَل باندھے ہُوئے مُلکِ مِصرؔ سے نِکل کر چلے تو ذَیل کی منزِلوں پر اُنہوں نے قیام کِیا۔ 2اور مُوسیٰ نے اُن کے سفر کا حال اُن کی منزِلوں کے مُطابِق خُداوند کے حُکم سے قلم بند کِیا۔ سو اُن کے سفر کی منزِلیں یہ ہیں۔
3پہلے مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے رعمسِیس سے کُوچ کِیا۔ فَسح کے دُوسرے دِن سب بنی اِسرائیل کے لوگ سب مِصریوں کی آنکھوں کے سامنے بڑے فخر سے روانہ ہُوئے۔ 4اُس وقت مِصری اپنے پہلوٹھوں کو جِن کو خُداوند نے مارا تھا دفن کر رہے تھے۔ خُداوند نے اُن کے دیوتاؤں کو بھی سزا دی تھی۔
5سو بنی اِسرائیل نے رعمسِیس سے کُوچ کر کے سُکّات میں ڈیرے ڈالے۔ 6اور سُکّات سے کُوچ کر کے ایتام میں جو بیابان سے مِلا ہُؤا ہے مُقِیم ہُوئے۔ 7پِھر ایتام سے کُوچ کر کے فی ہخِیروت کو جو بعل صفون کے مُقابِل ہے مُڑ گئے اور مِجداؔل کے سامنے ڈیرے ڈالے۔ 8پِھر اُنہوں نے فی ہخِیروت کے سامنے سے کُوچ کِیا اور سمُندر کے بِیچ سے گُذر کر بیابان میں داخِل ہُوئے اور دشتِ ایتاؔم میں تِین دِن کی راہ چل کر مارہ میں پڑاؤ کِیا۔ 9اور مارہ سے کُوچ کر کے ایلِیم میں آئے اور ایلِیم میں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے۔ سو اُنہوں نے یہِیں ڈیرے ڈال لِئے۔
10اور ایلِیم سے کُوچ کر کے اُنہوں نے بحرِ قُلزم کے کنارے ڈیرے کھڑے کِئے۔ 11اور بحرِ قُلزم سے چل کر دشتِ صِین میں خَیمہ زن ہُوئے۔ 12اور دشتِ صِین سے کُوچ کر کے دُفقہ میں ٹھہرے۔ 13اور دُفقہ سے روانہ ہو کر الُوؔس میں مُقِیم ہُوئے۔ 14اور الُوؔس سے چل کر رفِیدِؔیم میں ڈیرے ڈالے۔ یہاں اِن لوگوں کو پِینے کے لِئے پانی نہ مِلا۔
15اور رفِیدِیم سے کُوچ کر کے دشتِ سِینا میں ٹھہرے۔ 16اور دشتِ سِینا سے چل کر قبروت ہَتّاوؔہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔ 17اور قبروت ہَتّاوہ سے کُوچ کر کے حصیرات میں ڈیرے ڈالے۔ 18اور حصیرات سے کُوچ کر کے رِتمہ میں ڈیرے ڈالے۔ 19اور رِتمہ سے روانہ ہو کر رِمّون فارص میں خَیمے کھڑے کِئے۔ 20اور رمّون فارص سے جو چلے تو لِبناہ میں جا کر مُقِیم ہُوئے۔ 21اور لِبناہ سے کُوچ کر کے رَیسّہ میں ڈیرے ڈالے۔ 22اور رَیسّہ سے چل کر قہِیلاتہ میں ڈیرے کھڑے کِئے۔ 23اور قہِیلاتہ سے چل کر کوہِ سافر کے پاس ڈیرا کِیا۔ 24کوہِ سافر سے کُوچ کر کے حرادؔہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔ 25اور حرادہ سے سفر کر کے مَقہِیلوؔت میں قیام کِیا۔ 26اور مَقہِیلوؔت سے روانہ ہو کر تحت میں خَیمے کھڑے کِئے۔ 27تحت سے جو چلے تو تارح میں آ کر ڈیرے ڈالے۔ 28اور تارح سے کُوچ کر کے مِتقہ میں قیام کِیا۔ 29اور مِتقہ سے روانہ ہو کر حشمُونہ میں ڈیرے ڈالے۔ 30اور حشمُونہ سے چل کر مَوسِیروؔت میں ڈیرے کھڑے کِئے۔ 31اور مَوسِیروؔت سے روانہ ہو کر بنی یَعَقان میں ڈیرے ڈالے۔ 32اور بنی یَعَقان سے چل کر حورہجِّد جاد میں خَیمہ زن ہُوئے۔ 33اور حورہجِّد جاد سے روانہ ہو کر یُوطباتہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔ 34اور یُوطباتہ سے چل کر عبرُونہ میں ڈیرے ڈالے۔ 35اور عبرُونہ سے چل کر عصیُون جابر میں ڈیرا کِیا۔ 36اور عصیُون جابر سے روانہ ہو کر دشتِ صِین میں جو قادِس ہے قیام کِیا۔ 37اور قادِس سے چل کر کوہِ ہور کے پاس جو مُلکِ ادوؔم کی سرحد ہے خَیمہ زن ہُوئے۔
38یہاں ہارُون کاہِن خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کوہِ ہور پر چڑھ گیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصرؔ سے نِکلنے کے چالِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو وہیں وفات پائی۔ 39اور جب ہارُون نے کوہِ ہور پر وفات پائی تو وہ ایک سَو تیئِیس برس کا تھا۔
40اور عَراد کے کنعانی بادشاہ کو جو مُلکِ کنعانؔ کے جنُوب میں رہتا تھا بنی اِسرائیل کی آمد کی خبر مِلی۔
41اور اِسرائیلی کوہِ ہور سے کُوچ کر کے ضلمُونہ میں ٹھہرے۔ 42اور ضلمُونہ سے کُوچ کر کے فُونون میں ڈیرے ڈالے۔ 43اور فُونون سے کُوچ کر کے اوبوت میں قیام کِیا۔ 44اور اوبوت سے کُوچ کر کے عَّی عبارِیم میں جو مُلکِ موآب کی سرحد پر ہے ڈیرے ڈالے۔ 45اور عِییم سے کُوچ کر کے دِیبوؔن جد میں خَیمہ زن ہُوئے۔ 46اور دِیبوؔن جد سے کُوچ کر کے علمُون دبلہ تایم میں خَیمے کھڑے کِئے۔ 47اور علمُون دبلہ تایم سے کُوچ کر کے عبارِیم کے کوہِستان میں جو نبو کے مُقابِل ہے ڈیرا کِیا۔ 48اور عبارِیم کے کوہِستان سے چل کر موآب کے مَیدانوں میں جو یرِیحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں خَیمہ زن ہُوئے۔ 49اور یَردن کے کنارے بَیت یسِیموؔت سے لے کر ابیل سِطِّیم تک موآب کے مَیدانوں میں اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔
یَردن پار کرنے سے پہلے ہِدایات
50اور خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردؔن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ 51بنی اِسرائیل سے یہ کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعانؔ میں داخِل ہو۔ 52تو تُم اُس مُلک کے سب باشِندوں کو وہاں سے نِکال دینا اور اُن کے شبِیہ دار پتّھروں کو اور اُن کے ڈھالے ہُوئے بُتوں کو توڑ ڈالنا اور اُن کے سب اُونچے مقاموں کو مِسمار کر دینا۔ 53اور تُم اُس مُلک پر قبضہ کر کے اُس میں بسنا کیونکہ مَیں نے وہ مُلک تُم کو دِیا ہے کہ تُم اُس کے مالِک بنو۔ 54اور تُم قُرعہ ڈال کر اُس مُلک کو اپنے گھرانوں میں مِیراث کے طَور پر بانٹ لینا۔ جِس خاندان میں زِیادہ آدمی ہوں اُس کو زِیادہ اور جِس میں تھوڑے ہوں اُس کو تھوڑی مِیراث دینا اور جِس آدمی کا قُرعہ جِس جگہ کے لِئے نِکلے وُہی اُس کو حِصّہ میں مِلے۔ تُم اپنے آبائی قبائِل کے مُطابِق اپنی اپنی مِیراث لینا۔ 55لیکن اگر تُم اُس مُلک کے باشِندوں کو اپنے آگے سے دُور نہ کرو تو جِن کو تُم باقی رہنے دو گے وہ تُمہاری آنکھوں میں خار اور تُمہارے پہلُوؤں میں کانٹے ہوں گے اور اُس مُلک میں جہاں تُم بسو گے تُم کو دِق کریں گے۔ 56اور آخِر کو یُوں ہو گا کہ جَیسا مَیں نے اُن کے ساتھ کرنے کا اِرادہ کِیا وَیسا ہی تُم سے کرُوں گا۔
مُلک کی سرحدّیں
1پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل کو حُکم کر اور اُن کو کہہ دے کہ جب تُم مُلکِ کنعاؔن میں داخِل ہو (یہ وُہی مُلک ہے جو تُمہاری مِیراث ہو گا یعنی کنعاؔن کا مُلک مع اپنی حدُودِ اربعہ کے)۔ 3تو تُمہاری جنُوبی سِمت دشتِ صِین سے لے کر مُلکِ ادوؔم کے کنارے کنارے ہو اور تُمہاری جنُوبی سرحد دریایِ شور کے آخِر سے شرُوع ہو کر مشرِق کو جائے۔ 4وہاں سے تُمہاری سرحد عقرابِیّم کی چڑھائی کے جنُوب تک پُہنچ کر مُڑے اور صِین سے ہوتی ہُوئی قادِؔس بَرنِیعَ کے جنُوب میں جا کر نِکلے اور حصرادّار سے ہو کر عَضمُوؔن تک پُہنچے۔ 5پِھر یِہی سرحد عَضمُوؔن سے ہو کر گُھومتی ہُوئی مِصرؔ کی نہر تک جائے اور سمُندر کے ساحِل پر ختم ہو۔
6اور مغرِبی سِمت میں بڑا سمُندر اور اُس کا ساحِل ہو۔ سو یِہی تُمہاری مغرِبی سرحد ٹھہرے۔
7اور شِمالی سِمت میں تُم بڑے سمُندر سے کوہِ ہور تک اپنی حد رکھنا۔ 8پِھر کوہِ ہور سے حَمات کے مدخل تک تُم اِس طرح اپنی حد مُقرّر کرنا کہ وہ صِداد سے جا مِلے۔ 9اور وہاں سے ہوتی ہُوئی زِفرُون کو نِکل جائے اور حصرعیناؔن پر جا کر ختم ہو۔ یہ تُمہاری شِمالی سرحد ہو۔
10اور تُم اپنی مشرِقی سرحد حصرعیناؔن سے لے کر سفام تک باندھنا۔ 11اور یہ سرحد سفام سے رِبلہ تک جو عَین کے مشرِق میں ہے جائے اور وہاں سے نِیچے کو اُترتی ہُوئی کِنّرت کی جِھیل کے مشرِقی کنارے تک پُہنچے۔ 12اور پِھر یَردن کے کنارے کنارے نِیچے کو جا کر دریایِ شور پر ختم ہو۔
اِن حدُود کے اندر کا مُلک تُمہارا ہو گا۔
13سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا کہ یِہی وہ زمِین ہے جِسے تُم قُرعہ ڈال کر مِیراث میں لو گے اور اِسی کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ وہ ساڑھے نَو قبِیلوں کو دی جائے۔ 14کیونکہ بنی رُوبن کے قبِیلہ نے اپنے آبائی خاندانوں کے مُوافِق اور بنی جد کے قبِیلہ نے بھی اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق مِیراث پا لی اور بنی منَسّی کے آدھے قبِیلہ نے بھی اپنی مِیراث پا لی۔ 15یعنی اِن ڈھائی قبِیلوں کو یَردن کے اِسی پار یِریحُو کے مُقابِل مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے مِیراث مِل چُکی ہے۔
مُلک کو تقسِیم کرنے کے ذِمّہ دار اشخاص
16اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 17جو اشخاص اِس مُلک کو مِیراث کے طَور پر تُم کو بانٹ دیں گے اُن کے نام یہ ہیں یعنی الِیعزر کاہِن اور نُوؔن کا بیٹا یشُوع۔ 18اور تُم زمِین کو مِیراث کے طَور پر بانٹنے کے لِئے ہر قبِیلہ سے ایک سردار کو لینا۔ 19اور اُن آدمِیوں کے نام یہ ہیں:۔
یہُوداؔہ کے قبِیلہ سے یُفنّہ کا بیٹا کالِب۔
20اور بنی شمعُون کے قبِیلہ سے عِمّیہُود کا بیٹا سمُوؔئیل۔
21اور بِنیمِین کے قبِیلہ سے کِسلُون کا بیٹا الِیداد۔
22اور بنی دان کے قبِیلہ سے ایک سردار بُقّی بِن
یُگلی۔
23اور بنی یُوسفؔ میں سے یعنی بنی منَسّی کے قبِیلہ
سے ایک سردار حَنّی ایل بِن افُود۔
24اور بنی اِفرائِیم کے قبِیلہ سے ایک سردار قمُوایل
بِن سِفتان۔
25اور بنی زبُولُون کے قبِیلہ سے ایک سردار الیصفن
بِن فرناک۔
26اور بنی اِشکار کے قبِیلہ سے ایک سردار فلتی ایل
بِن عَزّان۔
27اور بنی آشر کے قبِیلہ سے ایک سردار اَخِیہُود بِن
شلُومی۔
28اور بنی نفتالی کے قبِیلہ سے ایک سردار فداہیل
بِن عِمّیہُود۔
29یہ وہ لوگ ہیں جِن کو خُداوند نے حُکم دِیا کہ مُلکِ کنعاؔن میں بنی اِسرائیل کو مِیراث تقسِیم کر دیں۔
لاویوں کے لِئے شہروں کا مُقرّر کِیا جانا
1پِھر خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ 2بنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ اپنی مِیراث میں سے جو اُن کے تصرُّف میں آئے لاوِیوں کو رہنے کے لِئے شہر دیں اور اُن شہروں کی نواحی بھی تُم لاوِیوں کو دے دینا۔ 3یہ شہر اُن کے رہنے کے لِئے ہوں۔ اُن کی نواحی اُن کے چَوپایوں اور مال اور سب جانوروں کے لِئے ہوں۔ 4اور شہروں کی نواحی جو تُم لاوِیوں کو دو وہ ہر شہر کی دِیوار سے شرُوع کر کے باہر چاروں طرف ہزار ہزار ہاتھ کے پھیر میں ہوں۔ 5اور تُم شہر کے باہر مشرِق کی طرف دو ہزار ہاتھ اور جنُوب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور مغرِب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور شِمال کی طرف دو ہزار ہاتھ اِس طرح پَیمایش کرنا کہ شہر اُن کے بِیچ میں آ جائے۔ اُن کے شہروں کی اِتنی ہی نواحی ہوں۔ 6اور لاوِیوں کے اُن شہروں میں سے جو تُم اُن کو دو چھ پناہ کے شہر ٹھہرا دینا جِن میں خُونی بھاگ جائیں۔ اِن شہروں کے علاوہ بیالِیس شہر اَور اُن کو دینا۔ 7یعنی سب مِلا کر اڑتالِیس شہر لاوِیوں کو دینا اور اِن شہروں کے ساتھ اِن کی نواحی بھی ہوں۔ 8اور وہ شہر بنی اِسرائیل کی مِیراث میں سے یُوں دِئے جائیں۔ جِن کے قبضہ میں بُہت سے شہر ہوں اُن سے بُہت اور جِن کے پاس تھوڑے ہوں اُن سے تھوڑے شہر لینا۔ ہر قبِیلہ اپنی مِیراث کے مُطابِق جِس کا وہ وارِث ہو لاوِیوں کے لِئے شہر دے۔
پناہ کے شہر
9اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ 10بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعاؔن میں پُہنچ جاؤ۔ 11تو تُم کئی اَیسے شہر مُقرّر کرنا جو تُمہارے لِئے پناہ کے شہر ہوں تاکہ وہ خُونی جِس سے سہواً خُون ہو جائے وہاں بھاگ جا سکے۔ 12اِن شہروں میں تُم کو اِنتِقام لینے والے سے پناہ مِلے گی تاکہ خُونی جب تک وہ فَیصلہ کے لِئے جماعت کے آگے حاضِر نہ ہو تب تک مارا نہ جائے۔ 13اور پناہ کے جو شہر تُم دو گے وہ چھ ہوں۔ 14تِین شہر تو یَردن کے پار اور تِین مُلکِ کنعاؔن میں دینا۔ یہ پناہ کے شہر ہوں گے۔ 15اِن چھئوں شہروں میں بنی اِسرائیل کو اور اُن مُسافِروں اور پردیسِیوں کو جو تُم میں بُود و باش کرتے ہیں پناہ مِلے گی تاکہ جِس کِسی سے سہواً خُون ہو جائے وہ وہاں بھاگ جا سکے۔
16اور اگر کوئی کِسی کو لوہے کے ہتھیار سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔ 17یا اگر کوئی اَیسا پتّھر ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔ 18یا اگر کوئی چوبی آلہ ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔ 19خُون کا اِنتِقام لینے والا خُونی کو آپ ہی قتل کرے۔ جب وہ اُسے مِلے تب ہی اُسے مار ڈالے۔
20اور اگر کوئی کِسی کو عداوت سے دھکیل دے یا گھات لگا کر کُچھ اُس پر پھینک دے اور وہ مَر جائے۔ 21یا دُشمنی سے اُسے اپنے ہاتھ سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِس نے مارا ہو ضرُور قتل کِیا جائے کیونکہ وہ خُونی ہے۔ خُون کا اِنتِقام لینے والا اِس خُونی کو جب وہ اُسے مِلے مار ڈالے۔
22پر اگر کوئی کِسی کو بغیر عداوت کے ناگہان دھکیل دے یا بغیر گھات لگائے اُس پر کوئی چِیز ڈال دے۔ 23یا اُسے بغَیر دیکھے کوئی اَیسا پتّھر اُس پر پھینکے جِس سے آدمی مَر سکتا ہو اور وہ مَر جائے پر یہ نہ تو اُس کا دُشمن اور نہ اُس کے نُقصان کا خواہاں تھا۔ 24تو جماعت اَیسے قاتِل اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کے درمِیان اِن ہی احکام کے مُوافِق فَیصلہ کرے۔ 25اور جماعت اُس قاتِل کو خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ سے چُھڑائے اور جماعت ہی اُسے پناہ کے اُس شہر میں جہاں وہ بھاگ گیا تھا واپس پُہنچوا دے اور جب تک سردار کاہِن جو مُقدّس تیل سے ممسُوح ہُؤا تھا مَر نہ جائے تب تک وہ وہیں رہے۔ 26لیکن اگر وہ خُونی اپنے پناہ کے شہر کی سرحد سے جہاں وہ بھاگ کر گیا ہو کِسی وقت باہر نِکلے۔ 27اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کو وہ پناہ کے شہر کی سرحد کے باہر مِل جائے اور اِنتقام لینے والا قاتِل کو قتل کر ڈالے تو وہ خُون کرنے کا مُجرِم نہ ہو گا۔ 28کیونکہ خُونی کو لازِم تھا کہ سردار کاہِن کی وفات تک اُسی پناہ کے شہر میں رہتا پر سردار کاہِن کے مَرنے کے بعد خُونی اپنے مورُوثی جگہ کو لَوٹ جائے۔ 29سو تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں نسل در نسل یہ باتیں فَیصلہ کے لِئے قانُون ٹھہریں گی۔
30اگر کوئی کِسی کو مار ڈالے تو قاتِل گواہوں کی شہادت پر قتل کِیا جائے پر ایک گواہ کی شہادت سے کوئی مارا نہ جائے۔ 31اور تُم اُس قاتِل سے جو واجِبُ القتل ہو دِیَت نہ لینا بلکہ وہ ضرُور ہی مارا جائے۔ 32اور تُم اُس سے بھی جو کِسی پناہ کے شہر کو بھاگ گیا ہو اِس غرض سے دِیَت نہ لینا کہ وہ سردار کاہِن کی مَوت سے پہلے پِھر مُلک میں رہنے کو لَوٹنے پائے۔ 33سو تُم اُس مُلک کو جہاں تُم رہو گے ناپاک نہ کرنا کیونکہ خُون مُلک کو ناپاک کر دیتا ہے اور اُس مُلک کے لِئے جِس میں خُون بہایا جائے سِوا قاتِل کے خُون کے اَور کِسی چِیز کا کفّارہ نہیں لِیا جا سکتا۔ 34اور تُم اپنی بُود و باش کے مُلک کو جِس کے اندر مَیں رہُوں گا گندہ بھی نہ کرنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہُوں سو بنی اِسرائیل کے درمِیان رہتا ہُوں۔
شادی شُدہ عَورتوں کی مِیراث
1اور بنی یُوسفؔ کے گھرانوں میں سے بنی جِلعاد بِن مکِیر بِن منَسّی کے آبائی خاندانوں کے سردار مُوسیٰ اور اُن امِیروں کے پاس جا کر جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے کہنے لگے کہ 2خُداوند نے ہمارے مالِک کو حُکم دِیا تھا کہ قُرعہ ڈال کر یہ مُلک مِیراث کے طَور پر بنی اِسرائیل کو دینا اور ہمارے مالِک کو خُداوند کی طرف سے حُکم مِلا تھا کہ ہمارے بھائی صلافِحاد کی مِیراث اُس کی بیٹِیوں کو دی جائے۔ 3لیکن اگر وہ بنی اِسرائیل کے اَور قبِیلوں کے آدمِیوں سے بیاہی جائیں تو اُن کی مِیراث ہمارے باپ دادا کی مِیراث سے نِکل کر اُس قبِیلہ کی مِیراث میں شامِل کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی۔ یُوں وہ ہمارے قُرعہ کی مِیراث سے الگ ہو جائے گی۔ 4اور جب بنی اِسرائیل کا سالِ یوبلی آئے گا تو اُن کی مِیراث اُسی قبِیلہ کی مِیراث سے مُلحِق کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی۔ یُوں ہمارے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث سے اُن کا حِصّہ نِکل جائے گا۔
5تب مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا اور کہا کہ بنی یُوسفؔ کے قبِیلہ کے لوگ ٹِھیک کہتے ہیں۔ 6سو صلافِحاد کی بیٹِیوں کے حق میں خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ وہ جِن کو پسند کریں اُن ہی سے بیاہ کریں لیکن اپنے باپ دادا کے قبِیلہ ہی کے خاندانوں میں بیاہی جائیں۔ 7یُوں بنی اِسرائیل کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ ہر اِسرائیلی کو اپنے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث کو اپنے قبضہ میں رکھنا ہو گا۔ 8اور اگر بنی اِسرائیل کے کِسی قبِیلہ میں کوئی لڑکی ہو جو مِیراث کی مالِک ہو تو وہ اپنے باپ کے قبِیلہ کے کِسی خاندان میں بیاہ کرے تاکہ ہر اِسرائیلی اپنے باپ دادا کی مِیراث پر قائِم رہے۔ 9یُوں کِسی کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کو لازِم ہے کہ اپنی اپنی مِیراث اپنے اپنے قبضہ میں رکھّیں۔
10اور صلافِحاد کی بیٹِیوں نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔ 11کیونکہ مَحلاہ اور تِرضاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور نُوعاہ جو صلافِحاد کی بیٹِیاں تِھیں وہ اپنے چچیرے بھائِیوں کے ساتھ بیاہی گئِیں۔ 12یعنی وہ یُوسفؔ کے بیٹے منَسّی کی نسل کے خاندانوں میں بیاہی گئِیں اور اُن کی مِیراث اُن کے آبائی خاندان کے قبِیلہ میں قائِم رہی۔
13جو احکام اور فَیصلے خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں بنی اِسرائیل کو دِئے وہ یِہی ہیں۔