1جب بلعاؔم نے دیکھا کہ خُداوند کو یِہی منظُور ہے کہ اِسرائیلؔ کو برکت دے تو وہ پہلے کی طرح شگُون دیکھنے کو اِدھر اُدھر نہ گیا بلکہ بیابان کی طرف اپنا مُنہ کر لِیا۔ 2اور بلعاؔم نے نِگاہ کی اور دیکھا کہ بنی اِسرائیل اپنے اپنے قبِیلہ کی ترتِیب سے مُقِیم ہیں اور خُدا کی رُوح اُس پر نازِل ہُوئی۔ 3اور اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
بعور کا بیٹا بلعاؔم کہتا ہے
یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
4بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہے
اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے
قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
5اَے یعقُوب تیرے ڈیرے۔
اَے اِسرائیلؔ تیرے خَیمے کَیسے خُوشنما ہیں!
6وہ اَیسے پَھیلے ہُوئے ہیں جَیسے وادیاں
اور دریا کے کنارے باغ
اور خُداوند کے لگائے ہُوئے عُود کے درخت
اور ندِیوں کے کنارے دیودار کے درخت۔
7اُس کے چرسوں سے پانی بہے گا
اور سیراب کھیتوں میں اُس کا بِیج پڑے گا۔
اُس کا بادشاہ اَجاج سے بڑھ کر ہو گا
اور اُس کی سلطنت کو عرُوج حاصِل ہو گا۔
8خُدا اُسے مِصرؔ سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔
اُس میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔
وہ اُن قَوموں کو جو اُس کی دُشمن ہیں چٹ کر جائے گا
اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑ ڈالے گا
اور اُن کو اپنے تِیروں سے چھید چھید کر مارے گا۔
9وہ دبک کر بَیٹھا ہے۔ وہ شیر کی طرح
بلکہ شیرنی کی مانِند لیٹ گیا ہے۔ اب کَون اُسے
چھیڑے؟
جو تُجھے برکت دے وہ مُبارک
اور جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ ملعُون ہو!
10تب بلق کو بلعاؔم پر بڑا طَیش آیا اور وہ اپنے ہاتھ پِیٹنے لگا۔ پِھر اُس نے بلعاؔم سے کہا مَیں نے تُجھے بُلایا کہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے لیکن تُو نے تِینوں بار اُن کو برکت ہی برکت دی۔ 11سو اب تُو اپنے مُلک کو بھاگ جا۔ مَیں نے تو سوچا تھا کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں پر خُداوند نے تُجھے اَیسے اِعزاز سے محرُوم رکھّا۔
12بلعاؔم نے بلق کو جواب دِیا کیا مَیں نے تیرے اُن ایلچِیوں سے بھی جِن کو تُو نے میرے پاس بھیجا تھا یہ نہیں کہہ دِیا تھا کہ 13اگر بلق اپنا گھر چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں اپنی مرضی سے بھلا یا بُرا کرنے کی خاطِر خُداوند کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا بلکہ جو کُچھ خُداوند کہے مَیں وُہی کہُوں گا؟
بلعام کی آخِری پیشینگوئیاں
14اور اب مَیں اپنی قَوم کے پاس لَوٹ کر جاتا ہُوں سو تُو آ۔ مَیں تُجھے آگاہ کر دُوں کہ یہ لوگ تیری قَوم کے ساتھ آخِری دِنوں میں کیا کیا کریں گے۔ 15چُنانچہ اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- بعور کا بیٹا بلعاؔم کہتا ہے
یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔
16بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہے
اور حق تعالےٰ کا عِرفان رکھتا ہے
اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے
قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔
17مَیں اُسے دیکُھوں گا تو سہی پر ابھی نہیں۔
وہ مُجھے نظر بھی آئے گا پر نزدِیک سے نہیں۔
یعقُوبؔ میں سے ایک سِتارہ نِکلے گا
اور اِسرائیلؔ میں سے ایک عصا اُٹھے گا
اور موآب کی نواحی کو مار مار کر صاف کر دے گا
اور سب ہنگامہ کرنے والوں کو ہلاک کر ڈالے گا۔
18اور اُس کے دُشمن ادوؔم اور شعِیر
دونوں اُس کے قبضہ میں ہوں گے
اور اِسرائیلؔ دِلاوری کرے گا۔
19اور یعقُوب ہی کی نسل سے وہ فرمانروا اُٹھے گا جو شہر کے باقی ماندہ لوگوں کو نابُود کر ڈالے گا۔
20پِھر اُس نے عَمالیق پر نظر کر کے اپنی یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
قَوموں میں پہلی قَوم عَمالیق کی تھی
پر اُس کا انجام ہلاکت ہے۔
21اور قینِیوں کی طرف نِگاہ کر کے یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-
تیرا مسکن مضبُوط ہے
اور تیرا آشیانہ بھی چٹان پر بنا ہُؤا ہے۔
22تو بھی قِین خانہ خراب ہو گا
یہاں تک کہ اَسُور تُجھے اسِیر کر کے لے جائے گا۔
23اور اُس نے یہ مثل بھی شرُوع کی اور کہنے لگا:-
ہائے افسوس! جب خُدا یہ کرے گا تو کَون جِیتا بچے
گا؟
24پر کِتّیم کے ساحِل سے جہاز آیئں گے
اور وہ اَسُور اور عِبر دونوں کو دُکھ دیں گے۔
پِھر وہ بھی ہلاک ہو جائے گا۔
25اِس کے بعد بلعاؔم اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور اپنے مُلک کو لَوٹا اور بلق نے بھی اپنی راہ لی۔