Calvary Pentecostal Theological Seminary Pakistan

Urdu Bible

Home Churches Seminary The Bible Books Prayer Request About Us Contact Us

مُکاشفہ


تمہید
1یِسُوعؔ مسِیح کا مُکاشفہ جو اُسے خُدا کی طرف سے اِس لِئے ہُؤا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے اور اُس نے اپنے فرِشتہ کو بھیج کر اُس کی معرفت اُنہیں اپنے بندہ یُوؔحنّا پر ظاہِر کِیا۔ 2جِس نے خُدا کے کلام اور یِسُوعؔ مسِیح کی گواہی کی یعنی اُن سب چِیزوں کی جو اُس نے دیکھی تِھیں شہادت دی۔ 3اِس نبُوّت کی کِتاب کا پڑھنے والا اور اُس کے سُننے والے اور جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس پر عمل کرنے والے مُبارک ہیں کیونکہ وقت نزدِیک ہے۔
سات کلِیسیاؤں کے نام سلام
4یُوحنّا کی جانِب سے اُن سات کلِیسیاؤں کے نام جو آسیہ میں ہیں۔
اُس کی طرف سے جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے اور اُن سات رُوحوں کی طرف سے جو اُس کے تخت کے سامنے ہیں۔ 5اور یِسُوعؔ مسِیح کی طرف سے جو سچّا گواہ اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا اور دُنیا کے بادشاہوں پر حاکِم ہے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔
جو ہم سے مُحبّت رکھتا ہے اور جِس نے اپنے خُون کے وسِیلہ سے ہم کو گُناہوں سے خلاصی بخشی۔ 6اور ہم کو ایک بادشاہی بھی اور اپنے خُدا اور باپ کے لِئے کاہِن بھی بنا دِیا۔ اُس کا جلال اور سلطنت ابدُالآباد رہے۔ آمِین۔
7دیکھو وہ بادِلوں کے ساتھ آنے والا ہے اور ہر ایک آنکھ اُسے دیکھے گی اور جنہوں نے اُسے چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے اور زمِین پر کے سب قبِیلے اُس کے سبب سے چھاتی پِیٹیں گے۔ بیشک۔ آمِین۔
8خُداوند خُدا جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے یعنی قادِرِ مُطلق فرماتا ہے کہ مَیں الفا اور اومیگا ہُوں۔
مسِیح کی ایک رویا
9مَیں یُوؔحنّا جو تُمہارا بھائی اور یِسُوعؔ کی مُصِیبت اور بادشاہی اور صبر میں تُمہارا شرِیک ہُوں خُدا کے کلام اور یِسُوعؔ کی نِسبت گواہی دینے کے باعِث اُس ٹاپُو میں تھا جو پتمُس کہلاتا ہے۔ 10کہ خُداوند کے دِن رُوح میں آ گیا اور اپنے پِیچھے نرسِنگے کی سی یہ ایک بڑی آواز سُنی۔ 11کہ جو کُچھ تُو دیکھتا ہے اُس کو کِتاب میں لِکھ کر ساتوں کلِیسیاؤں کے پاس بھیج دے یعنی اِفِسُس اور سمُرنہ اور پِرگمُن اور تھواتِیرہ اور سردِیس اور فِلَدِلفیہ اور لَودِیکیہ میں۔
12مَیں نے اُس آواز دینے والے کو دیکھنے کے لِئے مُنہ پھیرا جِس نے مُجھ سے کہا تھا اور پِھر کر سونے کے سات چراغ دان دیکھے۔ 13اور اُن چراغ دانوں کے بیچ میں آدمؔ زاد سا ایک شخص دیکھا جو پاؤں تک کا جامہ پہنے اور سونے کا سِینہ بند سِینہ پر باندھے ہُوئے تھا۔ 14اُس کا سر اور بال سفید اُون بلکہ برف کی مانِند سفید تھے اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند تِھیں۔ 15اور اُس کے پاؤں اُس خالِص پِیتل کے سے تھے جو بھٹّی میں تپایا گیا ہو اور اُس کی آواز زور کے پانی کی سی تھی۔ 16اور اُس کے دہنے ہاتھ میں سات سِتارے تھے اور اُس کے مُنہ میں سے ایک دو دھاری تیز تلوار نِکلتی تھی اور اُس کا چِہرہ اَیسا چمکتا تھا جَیسے تیزی کے وقت آفتاب۔ 17جب مَیں نے اُسے دیکھا تو اُس کے پاؤں میں مُردہ سا گِر پڑا اور اُس نے یہ کہہ کر مُجھ پر اپنا دہنا ہاتھ رکھّا کہ خَوف نہ کر۔ مَیں اوّل اور آخِر۔ 18اور زِندہ ہُوں۔ مَیں مَر گیا تھا اور دیکھ ابدُالآباد زِندہ رہُوں گا اور مَوت اور عالَمِ ارواح کی کُنجِیاں میرے پاس ہیں۔ 19پس جو باتیں تُو نے دیکِھیں اور جو ہیں اور جو اِن کے بعد ہونے والی ہیں اُن سب کو لِکھ لے۔ 20یعنی اُن سات سِتاروں کا بھید جِنہیں تُو نے میرے دہنے ہاتھ میں دیکھا تھا اور اُن سونے کے سات چراغ دانوں کا۔ وہ سات سِتارے تو سات کلِیسیاؤں کے فرِشتے ہیں اور وہ سات چراغ دان کلِیسیائیں ہیں۔
اِفِسُس کی کلِیسیا کو پَیغام
1اِفِسُس کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ
جو اپنے دہنے ہاتھ میں سِتارے لِئے ہُوئے ہے اور سونے کے ساتوں چراغ دانوں میں پِھرتا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ 2مَیں تیرے کام اور تیری مشقّت اور تیرا صبر تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تُو بدوں کو دیکھ نہیں سکتا اور جو اپنے آپ کو رسُول کہتے ہیں اور ہیں نہیں تُو نے اُن کو آزما کر جُھوٹا پایا۔ 3اور تُو صبر کرتا ہے اور میرے نام کی خاطِر مُصِیبت اُٹھاتے اُٹھاتے تھکا نہیں۔ 4مگر مُجھ کو تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اپنی پہلی سی مُحبّت چھوڑ دی۔ 5پس خیال کر کہ تُو کہاں سے گِرا ہے اور تَوبہ کر کے پہلے کی طرح کام کر اور اگر تُو تَوبہ نہ کرے گا تو مَیں تیرے پاس آ کر تیرے چراغ دان کو اُس کی جگہ سے ہٹا دُوں گا۔ 6البتّہ تُجھ میں یہ بات تو ہے کہ تُو نِیکُلیوں کے کاموں سے نفرت رکھتا ہے جِن سے مَیں بھی نفرت رکھتا ہُوں۔
7جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
جو غالِب آئے مَیں اُسے اُس زِندگی کے درخت میں سے جو خُدا کے فِردوس میں ہے پَھل کھانے کو دُوں گا۔
سمُرنہ کی کلِیسیا کو پَیغام
8اور سمُرؔنہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ
جو اَوّل و آخِر ہے اور جو مَر گیا تھا اور زِندہ ہُؤا وہ یہ فرماتا ہے کہ 9مَیں تیری مُصِیبت اور غرِیبی کو جانتا ہُوں (مگر تُو دَولت مند ہے) اور جو اپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں اور ہیں نہیں بلکہ شَیطان کی جماعت ہیں اُن کے لَعن طَعن کو بھی جانتا ہُوں۔ 10جو دُکھ تُجھے سہنے ہوں گے اُن سے خَوف نہ کر۔ دیکھو اِبلِیس تُم میں سے بعض کو قَید میں ڈالنے کو ہے تاکہ تُمہاری آزمایش ہو اور دس دِن تک مُصِیبت اُٹھاؤ گے۔ جان دینے تک بھی وفادار رہ تو مَیں تُجھے زِندگی کا تاج دُوں گا۔
11جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
جو غالِب آئے اُس کو دُوسری مَوت سے نُقصان نہ پُہنچے گا۔
پرگُمن کی کلِیسیا کو پَیغام
12اور پِرگُمن کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ
جِس کے پاس دو دھاری تیز تلوار ہے وہ فرماتا ہے کہ 13مَیں یہ تو جانتا ہُوں کہ تُو شَیطان کی تخت گاہ میں سکُونت رکھتا ہے اور میرے نام پر قائِم رہتا ہے اور جِن دِنوں میں میرا وفادار شہِید انِتپاؔس تُم میں اُس جگہ قتل ہُؤا تھا جہاں شَیطان رہتا ہے اُن دِنوں میں بھی تُو نے مُجھ پر اِیمان رکھنے سے اِنکار نہیں کِیا۔ 14لیکن مُجھے چند باتوں کی تُجھ سے شِکایت ہے۔ اِس لِئے کہ تیرے ہاں بعض لوگ بلعاؔم کی تعلِیم ماننے والے ہیں جِس نے بلق کو بنی اِسرائیل کے سامنے ٹھوکر کِھلانے والی چِیز رکھنے کی تعلِیم دی یعنی یہ کہ وہ بُتوں کی قُربانِیاں کھائیں اور حرام کاری کریں۔ 15چُنانچہ تیرے ہاں بھی بعض لوگ اِسی طرح نِیکُلیوں کی تعلِیم کے ماننے والے ہیں۔ 16پس تَوبہ کر۔ نہیں تو مَیں تیرے پاس جلد آ کر اپنے مُنہ کی تلوار سے اُن کے ساتھ لڑُوں گا۔
17جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
جو غالِب آئے مَیں اُسے پوشِیدہ مَنّ میں سے دُوں گا اور ایک سفید پتّھر دُوں گا۔ اُس پتّھر پر ایک نیا نام لِکھا ہُؤا ہو گا جِسے اُس کے پانے والے کے سِوا کوئی نہ جانے گا۔
تھواتیرہ کی کلِیسیا کو پَیغام
18اور تھواتِیرؔہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ
خُدا کا بیٹا جِس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند اور پاؤں خالِص پِیتل کی مانِند ہیں یہ فرماتا ہے کہ 19مَیں تیرے کاموں اور مُحبّت اور اِیمان اور خِدمت اور صبر کو تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تیرے پِچھلے کام پہلے کاموں سے زِیادہ ہیں۔ 20پر مُجھے تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اُس عَورت اِیزبِل کو رہنے دِیا ہے جو اپنے آپ کو نبِّیہ کہتی ہے اور میرے بندوں کو حرام کاری کرنے اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے کی تعلِیم دے کر گُمراہ کرتی ہے۔ 21مَیں نے اُس کو تَوبہ کرنے کی مُہلت دی مگر وہ اپنی حرام کاری سے تَوبہ کرنا نہیں چاہتی۔ 22دیکھ مَیں اُس کو بِستر پر ڈالتا ہُوں اور جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں اگر اُس کے سے کاموں سے تَوبہ نہ کریں تو اُن کو بڑی مُصِیبت میں پھنساتا ہُوں۔ 23اور اُس کے فرزندوں کو جان سے مارُوں گا اور سب کلِیسیاؤں کو معلُوم ہو گا کہ گُردوں اور دِلوں کا جانچنے والا مَیں ہی ہُوں اور مَیں تُم میں سے ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دُوں گا۔
24مگر تُم تھواتِیرؔہ کے باقی لوگوں سے جو اُس تعلِیم کو نہیں مانتے اور اُن باتوں سے جِنہیں لوگ شَیطان کی گہری باتیں کہتے ہیں ناواقِف ہو یہ کہتا ہُوں کہ تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالُوں گا۔ 25البتّہ جو تُمہارے پاس ہے میرے آنے تک اُس کو تھامے رہو۔ 26جو غالِب آئے اور جو میرے کاموں کے مُوافِق آخِر تک عمل کرے مَیں اُسے قَوموں پر اِختیار دُوں گا۔ 27اور وہ لوہے کے عَصا سے اُن پر حُکُومت کرے گا۔ جِس طرح کہ کُمہار کے برتن چکنا چُور ہو جاتے ہیں۔ چُنانچہ مَیں نے بھی اَیسا اِختیار اپنے باپ سے پایا ہے۔ 28اور مَیں اُسے صُبح کا سِتارہ دُوں گا۔
29جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
سردِیس کی کلِیسیا کو پَیغام
1اور سردِیس کی کلیسیا کے فرشتہ کو یہ لِکھ کہ جِس کے پاس خُدا کی سات رُوحیں ہیں اور سات ستارے ہیں وہ یہ فرماتا ہے کہ مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں کہ تُو زِندہ کہلاتا ہے اور ہے مُردہ۔ 2جاگتا رہ اور اُن چِیزوں کو جو باقی ہیں اور جو مِٹنے کو تِھیں مضبُوط کر کیونکہ مَیں نے تیرے کِسی کام کو اپنے خُدا کے نزدِیک پُورا نہیں پایا۔ 3پس یاد کر کہ تُو نے کِس طرح تعلِیم پائی اور سُنی تھی اور اُس پر قائِم رہ اور تَوبہ کر اور اگر تُو جاگتا نہ رہے گا تو مَیں چور کی طرح آ جاؤں گا اور تُجھے ہرگِز معلُوم نہ ہو گا کہ کِس وقت تُجھ پر آ پڑُوں گا۔ 4البتّہ سردِیس میں تیرے ہاں تھوڑے سے اَیسے شخص ہیں جِنہوں نے اپنی پَوشاک آلُودہ نہیں کی۔ وہ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے میرے ساتھ سَیر کریں گے کیونکہ وہ اِس لائِق ہیں۔ 5جو غالِب آئے اُسے اِسی طرح سفید پَوشاک پہنائی جائے گی اور مَیں اُس کا نام کِتابِ حیات سے ہرگِز نہ کاٹُوں گا بلکہ اپنے باپ اور اُس کے فرِشتوں کے سامنے اُس کے نام کا اِقرار کرُوں گا۔
6جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
فِلدِلفیہ کی کلِیسیا کو پَیغام
7اور فِلدِلفیہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ
جو قدُّوس اور بَرحق ہے اور داؤُد کی کُنجی رکھتا ہے جِس کے کھولے ہُوئے کو کوئی بند نہیں کرتا اور بند کِئے ہُوئے کو کوئی کھولتا نہیں وہ یہ فرماتا ہے کہ 8مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں (دیکھ مَیں نے تیرے سامنے ایک دروازہ کھول رکھّا ہے۔ کوئی اُسے بند نہیں کر سکتا) کہ تُجھ میں تھوڑا سا زور ہے اور تُو نے میرے کلام پر عمل کِیا ہے اور میرے نام کا اِنکار نہیں کِیا۔ 9دیکھ مَیں شَیطان کے اُن جماعت والوں کو تیرے قابُو میں کر دُوں گا جو اپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں اور ہیں نہیں بلکہ جُھوٹ بولتے ہیں۔ دیکھ مَیں اَیسا کرُوں گا کہ وہ آ کر تیرے پاؤں میں سِجدہ کریں گے اور جانیں گے کہ مُجھے تُجھ سے مُحبّت ہے۔ 10چُونکہ تُو نے میرے صبر کے کلام پر عمل کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی آزمایش کے اُس وقت تیری حِفاظت کرُوں گا جو زمِین کے رہنے والوں کے آزمانے کے لِئے تمام دُنیا پر آنے والا ہے۔ 11مَیں جلد آنے والا ہُوں۔ جو کُچھ تیرے پاس ہے اُسے تھامے رہ تاکہ کوئی تیرا تاج نہ چِھین لے۔ 12جو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے خُدا کے مَقدِس میں ایک سُتُون بناؤں گا۔ وہ پِھر کبھی باہر نہ نِکلے گا اور مَیں اپنے خُدا کا نام اور اپنے خُدا کے شہر یعنی اُس نئے یروشلِیم کا نام جو میرے خُدا کے پاس سے آسمان سے اُترنے والا ہے اور اپنا نیا نام اُس پر لِکُھوں گا۔
13جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
لَودِیکیہ کی کلِیسیا کو پَیغام
14اور لَودیکیہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ
جو آمِین اور سچّا اور بَرحق گواہ اور خُدا کی خِلقت کا مَبدا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ 15مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں کہ نہ تُو سرد ہے نہ گرم۔ کاش کہ تُو سرد یا گرم ہوتا۔ 16پس چُونکہ تُو نہ تو گرم ہے نہ سرد بلکہ نِیم گرم ہے اِس لِئے مَیں تُجھے اپنے مُنہ سے نِکال پَھینکنے کو ہُوں۔ 17اور چُونکہ تُو کہتا ہے کہ مَیں دَولت مند ہُوں اور مال دار بن گیا ہُوں اور کِسی چِیز کا مُحتاج نہیں اور یہ نہیں جانتا کہ تُو کمبخت اور خوار اور غرِیب اور اندھا اور ننگا ہے۔ 18اِس لِئے مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں کہ مُجھ سے آگ میں تپایا ہُؤا سونا خرِید لے تاکہ دَولت مند ہو جائے اور سفید پوشاک لے تاکہ تُو اُسے پہن کر ننگے پن کے ظاہِر ہونے کی شرمِندگی نہ اُٹھائے اور آنکھوں میں لگانے کے لِئے سُرمہ لے تاکہ تُو بِینا ہو جائے۔ 19مَیں جِن جِن کو عزِیز رکھتا ہُوں اُن سب کو ملامت اور تنبِیہ کرتا ہُوں۔ پس سرگرم ہو اور تَوبہ کر۔ 20دیکھ مَیں دروازہ پر کھڑا ہُؤا کھٹکھٹاتا ہُوں۔ اگر کوئی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گا تو مَیں اُس کے پاس اندر جا کر اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گا اور وہ میرے ساتھ۔ 21جو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے ساتھ اپنے تخت پر بِٹھاؤں گا۔ جِس طرح مَیں غالِب آ کر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بَیٹھ گیا۔
22جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔
آسمان پر حمد و سِتایش
1اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان میں ایک دروازہ کُھلا ہُؤا ہے اور جِس کو مَیں نے پیشتر نرسِنگے کی سی آواز سے اپنے ساتھ باتیں کرتے سُنا تھا وُہی فرماتا ہے کہ یہاں اُوپر آ جا۔ مَیں تُجھے وہ باتیں دِکھاؤں گا جِن کا اِن باتوں کے بعد ہونا ضرُور ہے۔ 2فوراً مَیں رُوح میں آ گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان پر ایک تخت رکھّا ہے اور اُس تخت پر کوئی بَیٹھا ہے۔ 3اور جو اُس پر بَیٹھا ہے وہ سنگِ یشب اور عقِیق سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس تخت کے گِرد زُمّرد کی سی ایک دھَنک معلُوم ہوتی ہے۔ 4اور اُس تخت کے گِرد چَوبِیس تخت ہیں اور اُن تختوں پر چَوبِیس بزُرگ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے بَیٹھے ہیں اور اُن کے سروں پر سونے کے تاج ہیں۔ 5اور اُس تخت میں سے بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہوتی ہیں اور اُس تخت کے سامنے آگ کے سات چراغ جل رہے ہیں۔ یہ خُدا کی سات رُوحیں ہیں۔ 6اور اُس تخت کے سامنے گویا شِیشہ کا سمُندر بِلّور کی مانِند ہے
اور تخت کے بِیچ میں اور تخت کے گِرداگِرد چار جاندار ہیں جِن کے آگے پِیچھے آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔ 7پہلا جاندار بَبر کی مانِند ہے اور دُوسرا جاندار بَچھڑے کی مانِند اور تِیسرے جاندار کا چِہرہ اِنسان کا سا ہے اور چَوتھا جاندار اُڑتے ہُوئے عُقاب کی مانِند ہے۔ 8اور اِن چاروں جان داروں کے چھ چھ پر ہیں اور چاروں طرف اور اندر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں اور رات دِن بغَیر آرام لِئے یہ کہتے رہتے ہیں کہ
قدُّوس۔ قدُّوس۔ قدُّوس۔ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلق
جو تھا اور جو ہے اور جو آنے والا ہے۔
9اور جب وہ جاندار اُس کی تمجِید اور عِزّت اور شُکرگُذاری کریں گے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور ابدُالآباد زندہ رہے گا۔ 10تو وہ چَوبِیس بزُرگ اُس کے سامنے جو تخت پر بَیٹھا ہے گِر پڑیں گے اور اُس کو سِجدہ کریں گے جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور اپنے تاج یہ کہتے ہُوئے اُس تخت کے سامنے ڈال دیں گے کہ
11اَے ہمارے خُداوند اور خُدا
تُو ہی تمجِید اور عِزّت اور قُدرت کے لائِق ہے
کیونکہ تُو ہی نے سب چِیزیں پَیدا کِیں
اور وہ تیری ہی مرضی سے تِھیں اور پَیدا ہُوئیں۔
طُومار اور برّہ
1اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔ 2پِھر مَیں نے ایک زورآور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟ 3اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔ 4اور مَیں اِس بات پر زار زار رونے لگا کہ کوئی اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے لائِق نہ نِکلا۔ 5تب اُن بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ مَت رو۔ دیکھ۔ یہُوداؔہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر جو داؤُد کی اصل ہے اُس کِتاب اور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لِئے غالِب آیا۔
6اور مَیں نے اُس تخت اور چاروں جان داروں اور اُن بزُرگوں کے بِیچ میں گویا ذبح کِیا ہُؤا ایک برّہ کھڑا دیکھا۔ اُس کے سات سِینگ اور سات آنکھیں تِھیں۔ یہ خُدا کی ساتوں رُوحیں ہیں جو تمام رُویِ زمِین پر بھیجی گئی ہیں۔ 7اُس نے آ کر تخت پر بَیٹھے ہُوئے کے دہنے ہاتھ سے اُس کِتاب کو لے لِیا۔ 8جب اُس نے کِتاب لے لی تو وہ چاروں جاندار اور چَوبِیس بزُرگ اُس برّہ کے سامنے گِر پڑے اور ہر ایک کے ہاتھ میں بَربَط اور عُود سے بھرے ہُوئے سونے کے پِیالے تھے۔ یہ مُقدّسوں کی دُعائیں ہیں۔
9اور وہ یہ نیا گِیت گانے لگے کہ
تُو ہی اِس کِتاب کو لینے
اور اُس کی مُہریں کھولنے کے لائِق ہے
کیونکہ تُو نے ذبح ہو کر اپنے خُون سے
ہر ایک قبِیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت اور قَوم میں سے
خُدا کے واسطے لوگوں کو خرِید لِیا۔
10اور اُن کو ہمارے خُدا کے لِئے ایک بادشاہی اور کاہِن بنا دِیا
اور وہ زمِین پر بادشاہی کرتے ہیں۔
11اور جب مَیں نے نِگاہ کی تو اُس تخت اور اُن جان داروں اور بزُرگوں کے گِرداگِرد بُہت سے فرِشتوں کی آواز سُنی جِن کا شُمار لاکھوں اور کروڑوں تھا۔ 12اور وہ بُلند آواز سے کہتے تھے کہ
ذبح کِیا ہُؤا برّہ ہی
قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور
عِزّت اور تمجِید اور حَمد کے لائِق ہے۔
13پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ
جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی
حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت
ابدُالآباد رہے۔
14اور چاروں جان داروں نے آمِین کہا اور بزُرگوں نے گِر کر سِجدہ کِیا۔
مُہریں
1پِھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک کو کھولا اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک کی گرج کی سی یہ آواز سُنی کہ آ۔ 2اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس کا سوار کمان لِئے ہُوئے ہے۔ اُسے ایک تاج دِیا گیا اور وہ فتح کرتا ہُؤا نِکلا تاکہ اَور بھی فتح کرے۔
3اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ 4پِھر ایک اَور گھوڑا نکلا جِس کا رنگ لال تھا۔ اُس کے سوار کو یہ اِختیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گئی۔
5اور جب اُس نے تِیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہے۔ 6اور مَیں نے گویا اُن چاروں جان داروں کے بِیچ میں سے یہ آواز آتی سُنی کہ گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔
7اور جب اُس نے چَوتھی مُہر کھولی تو مَیں نے چَوتھے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ 8اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک زَرد سا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کا نام مَوت ہے اور عالَمِ اَرواح اُس کے پِیچھے پِیچھے ہے اور اِن کو چَوتھائی زمِین پر یہ اِختیار دِیا گیا کہ تلوار اور کال اور وَبا اور زمِین کے درِندوں سے لوگوں کو ہلاک کریں۔
9اور جب اُس نے پانچوِیں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نِیچے اُن کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام کے سبب سے اور گواہی پر قائِم رہنے کے باعِث مارے گئے تھے۔ 10اور وہ بڑی آواز سے چِلاّ کر بولِیں کہ اَے مالِک! اَے قدُّوس و برحق! تُو کب تک اِنصاف نہ کرے گا اور زمِین کے رہنے والوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟ 11اور اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دِیا گیا اور اُن سے کہا گیا کہ اَور تھوڑی مُدّت آرام کرو جب تک کہ تُمہارے ہم خِدمت اور بھائِیوں کا بھی شُمار پُورا نہ ہو لے جو تُمہاری طرح قتل ہونے والے ہیں۔
12اور جب اُس نے چھٹی مُہر کھولی تو مَیں نے دیکھا کہ ایک بڑا بَھونچال آیا اور سُورج کَمّل کی مانِند کالا اور سارا چاند خُون سا ہو گیا۔ 13اور آسمان کے سِتارے اِس طرح زمِین پر گِر پڑے جِس طرح زور کی آندھی سے ہِل کر انجِیر کے درخت میں سے کچّے پَھل گِر پڑتے ہیں۔ 14اور آسمان اِس طرح سَرک گیا جِس طرح مکتُوب لپیٹنے سے سَرک جاتا ہے اور ہر ایک پہاڑ اور ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا۔ 15اور زمِین کے بادشاہ اور امِیر اور فَوجی سردار اور مال دار اور زورآور اور تمام غُلام اور آزاد پہاڑوں کے غاروں اور چٹانوں میں جا چِھپے۔ 16اور پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا ہے اور برّہ کے غضب سے چِھپا لو۔ 17کیونکہ اُن کے غضب کا روزِ عظِیم آ پُہنچا۔ اب کَون ٹھہر سکتا ہے؟
اِسرائیلؔ کے ایک لاکھ چَوالِیس ہزار افراد
1اِس کے بعد مَیں نے زمِین کے چاروں کونوں پر چار فرِشتے کھڑے دیکھے۔ وہ زمِین کی چاروں ہواؤں کو تھامے ہُوئے تھے تاکہ زمِین یا سمُندر یا کِسی درخت پر ہوا نہ چلے۔ 2پِھر مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو زِندہ خُدا کی مُہر لِئے ہُوئے مشرِق سے اُوپر کی طرف آتے دیکھا۔ اُس نے اُن چاروں فرِشتوں سے جِنہیں زمِین اور سمُندر کو ضرر پُہنچانے کا اِختیار دِیا گیا تھا بُلند آواز سے پُکار کر کہا۔ 3کہ جب تک ہم اپنے خُدا کے بندوں کے ماتھے پر مُہر نہ کر لیں زمِین اور سمُندر اور درختوں کو ضرر نہ پُہنچانا۔ 4اور جِن پر مُہر کی گئی مَیں نے اُن کا شُمار سُنا کہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے ایک لاکھ چَوالِیس ہزار پر مُہر کی گئی۔ 5یہُوداؔہ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔ رُوبن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ جدّ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ 6آشر کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ نفتالی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ منسّی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ 7شمعُوؔن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ لاوؔی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ اِشکار کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ 8زبُولُون کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ یُوسفؔ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔ بِنیمیِن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔
بے شُمار بھِیڑ
9اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر ایک قَوم اور قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان کی ایک اَیسی بڑی بِھیڑ جِسے کوئی شُمار نہیں کر سکتا سفید جامے پہنے اور کھجُور کی ڈالِیاں اپنے ہاتھوں میں لِئے ہُوئے تخت اور برّہ کے آگے کھڑی ہے۔ 10اور بڑی آواز سے چِلاّ چِلاّ کر کہتی ہے کہ نجات ہمارے خُدا کی طرف سے ہے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور برّہ کی طرف سے۔ 11اور سب فرِشتے اُس تخت اور بزُرگوں اور چاروں جان داروں کے گِرداگِرد کھڑے ہیں۔ پِھر وہ تخت کے آگے مُنہ کے بل گِر پڑے اور خُدا کو سِجدہ کر کے۔ 12کہا آمِین۔ حمد اور تمجِید اور حِکمت اور شُکر اور عِزّت اور قُدرت اور طاقت ابدُالآباد ہمارے خُدا کی ہو۔ آمِین۔
13اور بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ یہ سفید جامے پہنے ہُوئے کَون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟
14مَیں نے اُس سے کہا کہ اَے میرے خُداوند! تُو ہی جانتا ہے۔
اُس نے مُجھ سے کہا یہ وُہی ہیں جو اُس بڑی مُصِیبت میں سے نِکل کر آئے ہیں۔ اِنہوں نے اپنے جامے برّہ کے خُون سے دھو کر سفید کِئے ہیں۔ 15اِسی سبب سے یہ خُدا کے تخت کے سامنے ہیں اور اُس کے مَقدِس میں رات دِن اُس کی عِبادت کرتے ہیں اور جو تخت پر بَیٹھا ہے وہ اپنا خَیمہ اُن کے اُوپر تانے گا۔ 16اِس کے بعد نہ کبھی اُن کو بُھوک لگے گی نہ پِیاس اور نہ کبھی اُن کو دُھوپ ستائے گی نہ گرمی۔ 17کیونکہ جو برّہ تخت کے بیچ میں ہے وہ اُن کی گلّہ بانی کرے گا اور اُنہیں آبِ حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا اور خُدا اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا۔
ساتوِیں مُہر
1جب اُس نے ساتوِیں مُہر کھولی تو آدھ گھنٹے کے قرِیب آسمان میں خاموشی رہی۔ 2اور مَیں نے اُن ساتوں فرِشتوں کو دیکھا جو خُدا کے سامنے کھڑے رہتے ہیں اور اُنہیں سات نرسِنگے دِئے گئے۔
3پِھر ایک اَور فرِشتہ سونے کا عُود سوز لِئے ہُوئے آیا اور قُربان گاہ کے اُوپر کھڑا ہُؤا اور اُس کو بُہت سا عُود دِیا گیا تاکہ سب مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ اُس سُنہری قُربان گاہ پر چڑھائے جو تخت کے سامنے ہے۔ 4اور اُس عُود کا دُھواں فرِشتہ کے ہاتھ سے مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ خُدا کے سامنے پُہنچ گیا۔ 5اور فرِشتہ نے عُود سوز کو لے کر اُس میں قُربان گاہ کی آگ بھری اور زمِین پر ڈال دی اور گَرجیں اور آوازیں اور بِجلِیاں پَیدا ہُوئِیں اور بَھونچال آیا۔
نرسِنگے
6اور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس وہ سات نرسِنگے تھے پُھونکنے کو تیّار ہُوئے۔
7اور جب پہلے نے نرسِنگا پُھونکا تو خُون مِلے ہُوئے اَولے اور آگ پَیدا ہُوئی اور زمِین پر ڈالی گئی اور تِہائی زمِین جل گئی اور تِہائی درخت جل گئے اور تمام ہری گھاس جل گئی۔
8اور جب دُوسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو گویا آگ سے جلتا ہُؤا ایک بڑا پہاڑ سمُندر میں ڈالا گیا اور تِہائی سمُندر خُون ہو گیا۔ 9اور سمُندر کی تِہائی جاندار مخلُوقات مَر گئی اور تِہائی جہاز تباہ ہو گئے۔
10اور جب تِیسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو ایک بڑا سِتارہ مشعل کی طرح جلتا ہُؤا آسمان سے ٹُوٹا اور تِہائی دریاؤں اور پانی کے چشموں پر آ پڑا۔ 11اُس سِتارے کا نام ناگدَونا کہلاتا ہے اور تِہائی پانی ناگدَونے کی طرح کڑوا ہو گیا اور پانی کے کڑوا ہو جانے سے بُہت سے آدمی مَر گئے۔
12اور جب چَوتھے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو تِہائی سُورج اور تِہائی چاند اور تِہائی سِتاروں پر صَدمہ پُہنچا۔ یہاں تک کہ اُن کا تِہائی حِصّہ تارِیک ہو گیا اور تِہائی دِن میں رَوشنی نہ رہی اور اِسی طرح تِہائی رات میں بھی۔
13اور جب مَیں نے پِھر نِگاہ کی تو آسمان کے بِیچ میں ایک عُقاب کو اُڑتے اور بڑی آواز سے یہ کہتے سُنا کہ اُن تِین فرِشتوں کے نرسِنگوں کی آوازوں کے سبب سے جِن کا پُھونکنا ابھی باقی ہے زمِین کے رہنے والوں پر افسوس۔ افسوس۔ افسوس!
1اور جب پانچویں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے آسمان سے زمِین پر ایک سِتارہ گِرا ہُؤا دیکھا اور اُسے اتھاہ گڑھے کی کُنجی دی گئی۔ 2اور جب اُس نے اتھاہ گڑھے کو کھولا تو گڑھے میں سے ایک بڑی بھٹّی کا سا دُھواں اُٹھا اور گڑھے کے دُھوئیں کے باعِث سے سُورج اور ہَوا تارِیک ہو گئی۔ 3اور اُس دُھوئیں میں سے زمِین پر ٹِڈّیاں نِکل پڑیں اور اُنہیں زمِین کے بِچھُّوؤں کی سی طاقت دی گئی۔ 4اور اُن سے کہا گیا کہ اُن آدمِیوں کے سِوا جِن کے ماتھے پر خُدا کی مُہر نہیں زمِین کی گھاس یا کِسی ہریاول یا کِسی درخت کو ضرر نہ پُہنچانا۔ 5اور اُنہیں جان سے مارنے کا نہیں بلکہ پانچ مہِینے تک لوگوں کو اذِیّت دینے کا اِختیار دِیا گیا اور اُن کی اذِیّت اَیسی تھی جَیسے بِچُّھو کے ڈنک مارنے سے آدمی کو ہوتی ہے۔ 6اُن دِنوں میں آدمی مَوت ڈُھونڈیں گے مگر ہرگِز نہ پائیں گے اور مَرنے کی آرزُو کریں گے اور مَوت اُن سے بھاگے گی۔
7اور اُن ٹِڈّیوں کی صُورتیں اُن گھوڑوں کی سی تِھیں جو لڑائی کے لِئے تیّار کِئے گئے ہوں اور اُن کے سروں پر گویا سونے کے تاج تھے اور اُن کے چِہرے آدمِیوں کے سے تھے۔ 8اور بال عَورتوں کے سے تھے اور دانت بَبر کے سے۔ 9اور اُن کے پاس لوہے کے سے بکتر تھے اور اُن کے پَروں کی آواز اَیسی تھی جَیسے رتھوں اور بُہت سے گھوڑوں کی جو لڑائی میں دَوڑتے ہوں۔ 10اور اُن کی دُمیں بِچُّھوؤں کی سی تِھیں اور اُن میں ڈنک بھی تھے اور اُن کی دُموں میں پانچ مہِینے تک آدمِیوں کو ضرر پُہنچانے کی طاقت تھی۔ 11اتھاہ گڑھے کا فرِشتہ اُن پر بادشاہ تھا۔ اُس کا نام عِبرانی میں ابدّوؔن اور یُونانی میں اپُلّیون ہے۔
12پہلا افسوس تو ہو چُکا۔ دیکھو اِس کے بعد دو افسوس اَور ہونے والے ہیں۔
13اور جب چھٹے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے اُس سُنہری قُربان گاہ کے سِینگوں میں سے جو خُدا کے سامنے ہے اَیسی آواز سُنی۔ 14کہ اُس چھٹے فرِشتہ سے جِس کے پاس نرسِنگا تھا کوئی کہہ رہا ہے کہ بڑے دریا یعنی فراؔت کے پاس جو چار فرِشتے بندھے ہُوئے ہیں اُنہیں کھول دے۔ 15پس وہ چاروں فرِشتے کھول دِئے گئے جو خاص گھڑی اور دِن اور مہِینے اور برس کے لِئے تِہائی آدمِیوں کے مار ڈالنے کو تیّار کِئے گئے تھے۔ 16اور فَوجوں کے سوار شُمار میں بِیس کروڑ تھے۔ مَیں نے اُن کا شُمار سُنا۔ 17اور مُجھے اِس رویا میں گھوڑے اور اُن کے اَیسے سوار دِکھائی دِئے جِن کے بکتر آگ اور سُنبُل اور گندھک کے سے تھے اور اُن گھوڑوں کے سر بَبر کے سے تھے اور اُن کے مُنہ سے آگ اور دُھواں اور گندھک نِکلتی تھی۔ 18اِن تِینوں آفتوں یعنی اُس آگ اور دُھوئیں اور گندھک سے جو اُن کے مُنہ سے نِکلتی تھی تِہائی آدمی مارے گئے۔ 19کیونکہ اُن گھوڑوں کی طاقت اُن کے مُنہ اور اُن کی دُموں میں تھی۔ اِس لِئے کہ اُن کی دُمیں سانپوں کی مانِند تِھیں اور دُموں میں سر بھی تھے۔ اُن ہی سے وہ ضرر پُہنچاتے تھے۔
20اور باقی آدمِیوں نے جو اِن آفتوں سے نہ مَرے تھے اپنے ہاتھوں کے کاموں سے تَوبہ نہ کی کہ شیاطِین کی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور پتّھر اور لکڑی کی مُورتوں کی پرستِش کرنے سے باز آتے جو نہ دیکھ سکتی ہیں نہ سُن سکتی ہیں۔ نہ چل سکتی ہیں۔ 21اور جو خُون اور جادُوگری اور حرام کاری اور چوری اُنہوں نے کی تھی اُن سے تَوبہ نہ کی۔
فرِشتہ اور چھوٹی سی کِتاب
1پِھر مَیں نے ایک اَور زورآور فرِشتہ کو بادل اوڑھے ہُوئے آسمان سے اُترتے دیکھا۔ اُس کے سر پر دھَنک تھی اور اُس کا چِہرہ آفتاب کی مانِند تھا اور اُس کے پاؤں آگ کے سُتُونوں کی مانِند۔ 2اور اُس کے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی کُھلی ہُوئی کِتاب تھی۔ اُس نے اپنا دہنا پاؤں تو سمُندر پر رکھّا اور بایاں خُشکی پر۔ 3اور اَیسی بڑی آواز سے چِلاّیا جَیسے بَبر دھاڑتا ہے اور جب وہ چِلّایا تو گرج کی سات آوازیں سُنائی دِیں۔ 4اور جب گرج کی ساتوں آوازیں سُنائی دے چُکِیں تو مَیں نے لِکھنے کا اِرادہ کِیا اور آسمان پر سے یہ آواز آتی سُنی کہ جو باتیں گرج کی اِن سات آوازوں سے سُنی ہیں اُن کو پوشِیدہ رکھ اور تحرِیر نہ کر۔
5اور جِس فرِشتہ کو مَیں نے سمُندر اور خُشکی پر کھڑے دیکھا تھا اُس نے اپنا دہنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھایا۔ 6اور جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور جِس نے آسمان اور اُس کے اندر کی چِیزیں اور زمِین اور اُس کے اُوپر کی چِیزیں اور سمُندر اور اُس کے اندر کی چِیزیں پَیدا کی ہیں اُس کی قَسم کھا کر کہا کہ اب اَور دیر نہ ہو گی۔ 7بلکہ ساتوِیں فرِشتہ کی آواز دینے کے زمانہ میں جب وہ نرسِنگا پُھونکنے کو ہو گا تو خُدا کا پَوشِیدہ مطلَب اُس خُوشخبری کے مُوافِق جو اُس نے اپنے بندوں نبیوں کو دی تھی پُورا ہو گا۔
8اور جِس آواز دینے والے کو مَیں نے آسمان پر بولتے سُنا تھا اُس نے پِھر مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ جا۔ اُس فرِشتہ کے ہاتھ میں سے جو سمُندر اور خُشکی پر کھڑا ہے وہ کُھلی ہُوئی کِتاب لے لے۔
9تب مَیں نے اُس فرِشتہ کے پاس جا کر کہا کہ یہ چھوٹی کِتاب مُجھے دے دے۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ لے اِسے کھا لے۔ یہ تیرا پیٹ تو کڑوا کر دے گی مگر تیرے مُنہ میں شہد کی طرح مِیٹھی لگے گی۔
10پس مَیں وہ چھوٹی کِتاب اُس فرِشتہ کے ہاتھ سے لے کر کھا گیا۔ وہ میرے مُنہ میں تو شہد کی طرح مِیٹھی لگی مگر جب مَیں اُسے کھا گیا تو میرا پیٹ کڑوا ہو گیا۔ 11اور مُجھ سے کہا گیا کہ تُجھے بُہت سی اُمّتوں اور قَوموں اور اہلِ زُبان اور بادشاہوں پر پِھر نبُوّت کرنا ضرُور ہے۔
دو گواہ
1اور مُجھے عصا کی مانِند ایک ناپنے کی لکڑی دی گئی اور کِسی نے کہا کہ اُٹھ کر خُدا کے مَقدِس اور قُربان گاہ اور اُس میں کے عِبادت کرنے والوں کو ناپ۔ 2اور اُس صِحن کو جو مَقدِس کے باہر ہے خارِج کر دے اور اُسے نہ ناپ کیونکہ وہ غَیر قَوموں کو دے دِیا گیا ہے۔ وہ مُقدّس شہر کو بیالِیس مہِینے تک پامال کریں گی۔ 3اور مَیں اپنے دو گواہوں کو اِختیار دُوں گا اور وہ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن نبُوّت کریں گے۔
4یہ وُہی زَیتُون کے دو درخت اور دو چراغ دان ہیں جو زمِین کے خُداوند کے سامنے کھڑے ہیں۔ 5اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہتا ہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نِکل کر اُن کے دُشمنوں کو کھا جاتی ہے اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہے گا تو وہ ضرُور اِسی طرح مارا جائے گا۔ 6اُن کو اِختیار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبُوّت کے زمانہ میں پانی نہ برسے اور پانِیوں پر اِختیار ہے کہ اُنہیں خُون بنا ڈالیں اور جِتنی دفعہ چاہیں زمِین پر ہر طرح کی آفت لائیں۔
7جب وہ اپنی گواہی دے چُکیں گے تو وہ حَیوان جو اتھاہ گڑھے سے نِکلے گا اُن سے لڑ کر اُن پر غالِب آئے گا اور اُن کو مار ڈالے گا۔ 8اور اُن کی لاشیں اُس بڑے شہر کے بازار میں پڑی رہیں گی جو رُوحانی اِعتبار سے سدُوم اور مِصرؔ کہلاتا ہے۔ جہاں اُن کا خُداوند بھی مصلُوب ہُؤا تھا۔ 9اور اُمّتوں اور قبِیلوں اور اہلِ زُبان اور قَوموں میں سے لوگ اُن کی لاشوں کو ساڑھے تِین دِن تک دیکھتے رہیں گے اور اُن کی لاشوں کو قبر میں نہ رکھنے دیں گے۔ 10اور زمِین کے رہنے والے اُن کے مَرنے سے خُوشی منائیں گے اور شادِیانے بجائیں گے اور آپس میں تُحفے بھیجیں گے کیونکہ اِن دونوں نبیوں نے زمِین کے رہنے والوں کو ستایا تھا۔ 11اور ساڑھے تِین دِن کے بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زِندگی کی رُوح داخِل ہُوئی اور وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہو گئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔ 12اور اُنہیں آسمان پر سے ایک بُلند آواز سُنائی دی کہ یہاں اُوپر آ جاؤ۔ پس وہ بادل پر سوار ہو کر آسمان پر چڑھ گئے اور اُن کے دُشمن اُنہیں دیکھ رہے تھے۔ 13پِھر اُسی وقت ایک بڑا بَھونچال آ گیا اور شہر کا دَسواں حِصّہ گِر گیا اور اُس بَھونچال سے سات ہزار آدمی مَرے اور باقی ڈر گئے اور آسمان کے خُدا کی تمجِید کی۔
14دُوسرا افسوس ہو چُکا۔ دیکھو تِیسرا افسوس جلد ہونے والا ہے۔
ساتواں نرسِنگا
15اور جب ساتوِیں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو آسمان پر بڑی آوازیں اِس مضمُون کی پَیدا ہُوئیں کہ دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوند اور اُس کے مسِیح کی ہو گئی اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کرے گا۔ 16اور چَوبِیسوں بزُرگوں نے جو خُدا کے سامنے اپنے اپنے تخت پر بَیٹھے تھے مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا۔ 17اور یہ کہا کہ
اَے خُداوند خُدا۔ قادِرِ مُطلِق! جو ہے اور جو تھا۔
ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تُو نے اپنی بڑی قُدرت کو
ہاتھ میں لے کر بادشاہی کی۔
18اور قَوموں کو غُصّہ آیا
اور تیرا غضب نازِل ہُؤا
اور وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کِیا جائے
اور تیرے بَندوں نبیوں اور مُقدّسوں
اور اُن چھوٹے بڑوں کو جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں
اَجر دِیا جائے
اور زمِین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کِیا جائے۔
19اور خُدا کا جو مَقدِس آسمان پر ہے وہ کھولا گیا اور اُس کے مَقدِس میں اُس کے عہد کا صندُوق دِکھائی دِیا اور بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور بَھونچال آیا اور بڑے اَولے پڑے۔
عَورت اور اژدہا
1پِھر آسمان پر ایک بڑا نِشان دِکھائی دِیا یعنی ایک عَورت نظر آئی جو آفتاب کو اوڑھے ہُوئے تھی اور چاند اُس کے پاؤں کے نِیچے تھا اور بارہ سِتاروں کا تاج اُس کے سر پر۔ 2وہ حامِلہ تھی اور دردِ زِہ میں چِلاّتی تھی اور بچّہ جننے کی تکلِیف میں تھی۔
3پِھر ایک اَور نِشان آسمان پر دِکھائی دِیا یعنی ایک بڑا لال اژدہا۔ اُس کے سات سر اور دس سِینگ تھے اور اُس کے سروں پر سات تاج۔ 4اور اُس کی دُم نے آسمان کے تِہائی سِتارے کھینچ کر زمِین پر ڈال دِئے اور وہ اژدہا اُس عَورت کے آگے جا کھڑا ہُؤا جو جننے کو تھی تاکہ جب وہ جنے تو اُس کے بچّے کو نِگل جائے۔ 5اور وہ بیٹا جنی یعنی وہ لڑکا جو لوہے کے عَصا سے سب قَوموں پر حُکُومت کرے گا اور اُس کا بچّہ یکایک خُدا اور اُس کے تخت کے پاس تک پُہنچا دِیا گیا۔ 6اور وہ عَورت اُس بیابان کو بھاگ گئی جہاں خُدا کی طرف سے اُس کے لِئے ایک جگہ تیّار کی گئی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن تک اُس کی پروَرِش کی جائے۔
7پِھر آسمان پر لڑائی ہُوئی۔ مِیکائیل اور اُس کے فرِشتے اژدہا سے لڑنے کو نِکلے اور اژدہا اور اُس کے فرِشتے اُن سے لڑے۔ 8لیکن غالِب نہ آئے اور اِس کے بعد آسمان پر اُن کے لِئے جگہ نہ رہی۔ 9اور وہ بڑا اژدہا یعنی وُہی پُرانا سانپ جو اِبلِیس اور شَیطان کہلاتا ہے اور سارے جہان کو گُمراہ کر دیتا ہے زمِین پر گِرا دِیا گیا اور اُس کے فرِشتے بھی اُس کے ساتھ گِرا دِئے گئے۔
10پِھر مَیں نے آسمان پر سے یہ بڑی آواز آتی سُنی کہ اب ہمارے خُدا کی نجات اور قُدرت اور بادشاہی اور اُس کے مسِیح کا اِختیار ظاہِر ہُؤا کیونکہ ہمارے بھائِیوں پر اِلزام لگانے والا جو رات دِن ہمارے خُدا کے آگے اُن پر اِلزام لگایا کرتا ہے گِرا دِیا گیا۔ 11اور وہ برّہ کے خُون اور اپنی گواہی کے کلام کے باعِث اُس پر غالِب آئے اور اُنہوں نے اپنی جان کو عزِیز نہ سمجھا۔ یہاں تک کہ مَوت بھی گوارا کی۔ 12پس اَے آسمانو اور اُن کے رہنے والو خُوشی مناؤ! اَے خُشکی اور تری تُم پر افسوس! کیونکہ اِبلِیس بڑے قہر میں تُمہارے پاس اُتر کر آیا ہے۔ اِس لِئے کہ جانتا ہے کہ میرا تھوڑا ہی سا وقت باقی ہے۔
13اور جب اژدہا نے دیکھا کہ مَیں زمِین پر گِرا دِیا گیا ہُوں تو اُس عَورت کو ستایا جو بیٹا جنی تھی۔ 14اور اُس عَورت کو بڑے عُقاب کے دو پر دِئے گئے تاکہ سانپ کے سامنے سے اُڑ کر بیابان میں اپنی اُس جگہ پُہنچ جائے جہاں ایک زمانہ اور زمانوں اور آدھے زمانہ تک اُس کی پروَرِش کی جائے گی۔ 15اور سانپ نے اُس عَورت کے پِیچھے اپنے مُنہ سے ندی کی طرح پانی بہایا تاکہ اُس کو اِس ندی سے بہا دے۔ 16مگر زمِین نے اُس عَورت کی مدد کی اور اپنا مُنہ کھول کر اُس ندی کو پی لِیا جو اژدہا نے اپنے مُنہ سے بہائی تھی۔ 17اور اژدہا کو عَورت پر غُصّہ آیا اور اُس کی باقی اَولاد سے جو خُدا کے حُکموں پر عمل کرتی ہے اور یِسُوع کی گواہی دینے پر قائِم ہے لڑنے کو گیا۔
دو حَیوان
1اور سمُندر کی ریت پر جا کھڑا ہُؤا۔ اور مَیں نے ایک حَیوان کو سمُندر میں سے نِکلتے ہُوئے دیکھا۔ اُس کے دَس سِینگ اور سات سر تھے اور اُس کے سِینگوں پر دَس تاج اور اُس کے سروں پر کُفر کے نام لِکھے ہُوئے تھے۔ 2اور جو حَیوان مَیں نے دیکھا اُس کی شکل تیندوے کی سی تھی اور پاؤں رِیچھ کے سے اور مُنہ بَبر کا سا اور اُس اژدہا نے اپنی قُدرت اور اپنا تخت اور بڑا اِختیار اُسے دے دِیا۔ 3اور مَیں نے اُس کے سروں میں سے ایک پر گویا زخَم کاری لگا ہُؤا دیکھا مگر اُس کا زخَم کاری اچھّا ہو گیا اور ساری دُنیا تعجُّب کرتی ہُوئی اُس حَیوان کے پِیچھے پِیچھے ہو لی۔ 4اور چُونکہ اُس اژدہا نے اپنا اِختیار اُس حَیوان کو دے دِیا تھا اِس لِئے اُنہوں نے اژدہا کی پرستِش کی اور اُس حَیوان کی بھی یہ کہہ کر پرستِش کی کہ اِس حَیوان کی مانِند کَون ہے؟ کَون اُس سے لڑ سکتا ہے؟
5اور بڑے بول بولنے اور کُفر بَکنے کے لِئے اُسے ایک مُنہ دِیا گیا اور اُسے بیالِیس مہِینے تک کام کرنے کا اِختیار دِیا گیا۔ 6اور اُس نے خُدا کی نِسبت کُفر بَکنے کے لِئے مُنہ کھولا کہ اُس کے نام اور اُس کے خَیمہ یعنی آسمان کے رہنے والوں کی نِسبت کُفر بَکے۔ 7اور اُسے یہ اِختیار دِیا گیا کہ مُقدّسوں سے لڑے اور اُن پر غالِب آئے اور اُسے ہر قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان اور قَوم پر اِختیار دِیا گیا۔ 8اور زمِین کے وہ سب رہنے والے جِن کے نام اُس برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے نہیں گئے جو بنایِ عالم کے وقت سے ذبح ہُؤا ہے اُس حَیوان کی پرستِش کریں گے۔
9جِس کے کان ہوں وہ سُنے۔ 10جِس کو قَید ہونے والی ہے وہ قَید میں پڑے گا۔ جو کوئی تلوار سے قتل کرے گا وہ ضرُور تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔ مُقدّسوں کے صبر اور اِیمان کا یِہی مَوقع ہے۔
11پِھر مَیں نے ایک اَور حَیوان کو زمِین میں سے نِکلتے ہُوئے دیکھا۔ اُس کے برّہ کے سے دو سِینگ تھے اور اژدہا کی طرح بولتا تھا۔ 12اور یہ پہلے حَیوان کا سارا اِختیار اُس کے سامنے کام میں لاتا تھا اور زمِین اور اُس کے رہنے والوں سے اُس پہلے حَیوان کی پرستِش کراتا تھا جِس کا زخَم کاری اچھّا ہو گیا تھا۔ 13اور وہ بڑے بڑے نِشان دِکھاتا تھا۔ یہاں تک کہ آدمِیوں کے سامنے آسمان سے زمِین پر آگ نازِل کر دیتا تھا۔ 14اور زمِین کے رہنے والوں کو اُن نِشانوں کے سبب سے جِن کے اُس حَیوان کے سامنے دِکھانے کا اُس کو اِختیار دِیا گیا تھا اِس طرح گُمراہ کر دیتا تھا کہ زمِین کے رہنے والوں سے کہتا تھا کہ جِس حَیوان کے تلوار لگی تھی اور وہ زِندہ ہو گیا اُس کا بُت بناؤ۔ 15اور اُسے اُس حَیوان کے بُت میں رُوح پُھونکنے کا اِختیار دِیا گیا تاکہ وہ حَیوان کا بُت بولے بھی اور جِتنے لوگ اُس حَیوان کے بُت کی پرستِش نہ کریں اُن کو قتل بھی کرائے۔ 16اور اُس نے سب چھوٹے بڑوں دَولت مندوں اور غرِیبوں۔ آزادوں اور غُلاموں کے دہنے ہاتھ یا اُن کے ماتھے پر ایک ایک چھاپ کرا دی۔ 17تاکہ اُس کے سِوا جِس پر نِشان یعنی اُس حَیوان کا نام یا اُس کے نام کا عدد ہو اَور کوئی خرِید و فروخت نہ کر سکے۔
18حِکمت کا یہ مَوقع ہے۔ جو سمجھ رکھتا ہے وہ اِس حَیوان کا عدد گِن لے کیونکہ وہ آدمی کا عدد ہے اور اُس کا عدد چھ سَو چھیاسٹھ ہے۔
برّہ اور اُس کے لوگ
1پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ برّہ صِیُّوؔن کے پہاڑ پر کھڑا ہے اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ چَوالِیس ہزار شخص ہیں جِن کے ماتھے پر اُس کا اور اُس کے باپ کا نام لِکھا ہُؤا ہے۔ 2اور مُجھے آسمان پر سے ایک اَیسی آواز سُنائی دی جو زور کے پانی اور بڑی گرج کی سی آواز تھی اور جو آواز مَیں نے سُنی وہ اَیسی تھی جَیسے بربط نواز بربط بجاتے ہوں۔ 3وہ تخت کے سامنے اور چاروں جان داروں اور بزُرگوں کے آگے گویا ایک نیا گِیت گا رہے تھے اور اُن ایک لاکھ چَوالِیس ہزار شخصوں کے سِوا جو دُنیا میں سے خرِید لِئے گئے تھے کوئی اُس گِیت کو نہ سِیکھ سکا۔ 4یہ وہ ہیں جو عَورتوں کے ساتھ آلُودہ نہیں ہُوئے بلکہ کُنوارے ہیں۔ یہ وہ ہیں جو برّہ کے پِیچھے پِیچھے چلتے ہیں۔ جہاں کہِیں وہ جاتا ہے۔ یہ خُدا اور برّہ کے لِئے پہلے پَھل ہونے کے واسطے آدمِیوں میں سے خرِید لِئے گئے ہیں۔ 5اور اُن کے مُنہ سے کبھی جُھوٹ نہ نِکلا تھا۔ وہ بے عَیب ہیں۔
تِین فرِشتے
6پِھر مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان کے بِیچ میں اُڑتے ہُوئے دیکھا جِس کے پاس زمِین کے رہنے والوں کی ہر قَوم اور قبِیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت کے سُنانے کے لِئے اَبدی خُوشخبری تھی۔ 7اور اُس نے بڑی آواز سے کہا کہ خُدا سے ڈرو اور اُس کی تمجِید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ پُہنچا ہے اور اُسی کی عِبادت کرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور پانی کے چشمے پَیدا کِئے۔
8پِھر اِس کے بعد ایک اَور دُوسرا فرِشتہ یہ کہتا ہُؤا آیا کہ گِر پڑا۔ وہ بڑا شہر بابل گِر پڑا جِس نے اپنی حرام کاری کی غضب ناک مَے تمام قَوموں کو پِلائی ہے۔
9پِھر اِن کے بعد ایک اور تِیسرے فرِشتہ نے آ کر بڑی آواز سے کہا کہ جو کوئی اُس حَیوان اور اُس کے بُت کی پرستِش کرے اور اپنے ماتھے یا اپنے ہاتھ پر اُس کی چھاپ لے لے۔ 10وہ خُدا کے قہر کی اُس خالِص مَے کو پِئے گا جو اُس کے غضب کے پِیالے میں بھری گئی ہے اور پاک فرِشتوں کے سامنے اور برّہ کے سامنے آگ اور گندھک کے عذاب میں مُبتلا ہو گا۔ 11اور اُن کے عذاب کا دُھواں ابدُالآباد اُٹھتا رہے گا اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت کی پرستِش کرتے ہیں اور جو اُس کے نام کی چھاپ لیتے ہیں اُن کو رات دِن چَین نہ مِلے گا۔
12مُقدّسوں یعنی خُدا کے حُکموں پر عمل کرنے والوں اور یِسُوع پر اِیمان رکھنے والوں کے صبر کا یِہی مَوقع ہے۔
13پِھر مَیں نے آسمان میں سے یہ آواز سُنی کہ لِکھ! مُبارک ہیں وہ مُردے جو اَب سے خُداوند میں مَرتے ہیں۔
رُوح فرماتا ہے بیشک! کیونکہ وہ اپنی مِحنتوں سے آرام پائیں گے اور اُن کے اَعمال اُن کے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔
فصل کی کٹائی
14پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید بادِل ہے اور اُس بادِل پر آدمؔ زاد کی مانِند کوئی بَیٹھا ہے جِس کے سر پر سونے کا تاج اور ہاتھ میں تیز دَرانتی ہے۔ 15پِھر ایک اَور فرِشتہ نے مَقدِس سے نِکل کر اُس بادِل پر بَیٹھے ہُوئے سے بڑی آواز کے ساتھ پُکار کر کہا کہ اپنی درانتی چلا کر کاٹ کیونکہ کاٹنے کا وقت آ گیا۔ اِس لِئے کہ زمِین کی فصل بُہت پَک گئی۔ 16پس جو بادل پر بَیٹھا تھا اُس نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈال دی اور زمِین کی فصل کَٹ گئی۔
17پِھر ایک اَور فرِشتہ اُس مَقدِس میں سے نِکلا جو آسمان پر ہے۔ اُس کے پاس بھی تیز دَرانتی تھی۔
18پِھر ایک اَور فرِشتہ قُربان گاہ سے نِکلا جِس کا آگ پر اِختیار تھا۔ اُس نے تیز دَرانتی والے سے بڑی آواز سے کہا کہ اپنی تیز دَرانتی چلا کر زمِین کے انگُور کے درخت کے گُچّھے کاٹ لے کیونکہ اُس کے انگُور بِالکُل پَک گئے ہیں۔ 19اور اُس فرِشتہ نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈالی اور زمِین کے انگُور کے درخت کی فصل کاٹ کر خُدا کے قہر کے بڑے حَوض میں ڈال دی۔ 20اور شہر کے باہر اُس حَوض میں انگُور رَوندے گئے اور حَوض میں سے اِتنا خُون نِکلا کہ گھوڑوں کی لگاموں تک پُہنچ گیا اور سولہ سَو فرلانگ تک بہہ نِکلا۔
آخری آفتیں لِئے ہُوئے فرِشتے
1پِھر مَیں نے آسمان پر ایک اَور بڑا اور عجِیب نِشان یعنی سات فرِشتے ساتوں پِچھلی آفتوں کو لِئے ہُوئے دیکھے کیونکہ اِن آفتوں پر خُدا کا قہر ختم ہو گیا ہے۔
2پِھر مَیں نے شِیشہ کا سا ایک سمُندر دیکھا جِس میں آگ مِلی ہُوئی تھی اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت اور اُس کے نام کے عدد پر غالِب آئے تھے اُن کو اُس شِیشہ کے سمُندر کے پاس خُدا کی بربطیں لِئے کھڑے ہُوئے دیکھا۔ 3اور وہ خُدا کے بندہ مُوسیٰ کا گِیت اور برّہ کا گِیت گا گا کر کہتے تھے
اَے خُداوند خُدا! قادِرِ مُطلق!
تیرے کام بڑے اور عجِیب ہیں۔
اَے ازلی بادشاہ!
تیری راہیں راست اور درُست ہیں۔
4اَے خُداوند! کَون تُجھ سے نہ ڈرے گا؟
اور کَون تیرے نام کی تمجِید نہ کرے گا؟
کیونکہ صِرف تُو ہی قدُّوس ہے
اور سب قَومیں آ کر
تیرے سامنے سِجدہ کریں گی
کیونکہ تیرے اِنصاف کے کام ظاہِر ہو گئے ہیں۔
5اِن باتوں کے بعد مَیں نے دیکھا کہ شہادت کے خَیمہ کا مَقدِس آسمان میں کھولا گیا۔ 6اور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس ساتوں آفتیں تِھیں آب دار اور چمک دار جواہِر سے آراستہ اور سِینوں پر سُنہری سِینہ بند باندھے ہُوئے مَقدِس سے نِکلے۔ 7اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک نے سات سونے کے پیالے ابدُالآباد زِندہ رہنے والے خُدا کے قہر سے بھرے ہُوئے اُن ساتوں فرِشتوں کو دِئے۔ 8اور خُدا کے جلال اور اُس کی قُدرت کے سبب سے مَقدِس دُھوئیں سے بھر گیا اور جب تک اُن ساتوں فرِشتوں کی ساتوں آفتیں ختم نہ ہو چُکِیں کوئی اُس مَقدِس میں داخِل نہ ہو سکا۔
خُدا کے قہر کے پِیالے
1پِھر مَیں نے مَقدِس میں سے کِسی کو بڑی آواز سے اُن ساتوں فرِشتوں سے یہ کہتے سُنا کہ جاؤ۔ خُدا کے قہر کے ساتوں پِیالوں کو زمِین پر اُلٹ دو۔
2پس پہلے نے جا کر اپنا پِیالہ زمِین پر اُلٹ دِیا اور جِن آدمِیوں پر اُس حَیوان کی چھاپ تھی اور جو اُس کے بُت کی پرستِش کرتے تھے اُن کے ایک بُرا اور تکلِیف دینے والا ناسُور پَیدا ہو گیا۔
3اور دُوسرے نے اپنا پِیالہ سمُندر میں اُلٹا اور وہ مُردے کا سا خُون بن گیا اور سمُندر کے سب جاندار مَر گئے۔
4اور تِیسرے نے اپنا پِیالہ دریاؤں اور پانی کے چشموں پر اُلٹا اور وہ خُون بن گئے۔ 5اور مَیں نے پانی کے فرِشتہ کو یہ کہتے سُنا کہ اَے قدُّوس! جو ہے اور جو تھا تُو عادِل ہے کہ تُو نے یہ اِنصاف کِیا۔ 6کیونکہ اُنہوں نے مُقدّسوں اور نبیوں کا خُون بہایا تھا اور تُو نے اُنہیں خُون پِلایا۔ وہ اِسی لائِق ہیں۔ 7پِھر مَیں نے قُربان گاہ میں سے یہ آواز سُنی کہ اَے خُداوند خُدا قادرِ مُطلق! بیشک تیرے فَیصلے درُست اور راست ہیں۔
8اور چَوتھے نے اپنا پِیالہ سُورج پر اُلٹا اور اُسے آدمِیوں کو آگ سے جُھلس دینے کا اِختیار دِیا گیا۔ 9اور آدمی سخت گرمی سے جُھلس گئے اور اُنہوں نے خُدا کے نام کی نِسبت کُفر بَکا جو اِن آفتوں پر اِختیار رکھتا ہے اور تَوبہ نہ کی کہ اُس کی تمجِید کرتے۔
10اور پانچویں نے اپنا پِیالہ اُس حَیوان کے تخت پر اُلٹا اور اُس کی بادشاہی میں اندھیرا چھا گیا اور درد کے مارے لوگ اپنی زُبانیں کاٹنے لگے۔ 11اور اپنے دُکھوں اور ناسُوروں کے باعِث آسمان کے خُدا کی نِسبت کُفر بَکنے لگے اور اپنے کاموں سے تَوبہ نہ کی۔
12اور چَھٹے نے اپنا پِیالہ بڑے دریا یعنی فراؔت پر اُلٹا اور اُس کا پانی سُوکھ گیا تاکہ مشرِق سے آنے والے بادشاہوں کے لِئے راہ تیّار ہو جائے۔ 13پِھر مَیں نے اُس اَژدہا کے مُنہ سے اور اُس حَیوان کے مُنہ سے اور اُس جُھوٹے نبی کے مُنہ سے تِین ناپاک رُوحیں مینڈکوں کی صُورت میں نِکلتے دیکھیں۔ 14یہ شَیاطِین کی نِشان دِکھانے والی رُوحیں ہیں جو قادِرِ مُطلق خُدا کے روزِ عظِیم کی لڑائی کے واسطے جمع کرنے کے لِئے ساری دُنیا کے بادشاہوں کے پاس نِکل کر جاتی ہیں۔
15(دیکھو مَیں چور کی طرح آتا ہُوں۔ مُبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پَوشاک کی حِفاظت کرتا ہے تاکہ ننگا نہ پِھرے اور لوگ اُس کی برہنگی نہ دیکھیں)۔
16اور اُنہوں نے اُن کو اُس جگہ جمع کِیا جِس کا نام عِبرانی میں ہرمِجّدون ہے۔
17اور ساتویں نے اپنا پِیالہ ہوا پر اُلٹا اور مَقدِس کے تخت کی طرف سے بڑے زور سے یہ آواز آئی کہ ہو چُکا۔ 18پِھر بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور ایک اَیسا بڑا بَھونچال آیا کہ جب سے اِنسان زمِین پر پَیدا ہُوئے اَیسا بڑا اور سخت بَھونچال کبھی نہ آیا تھا۔ 19اور اُس بڑے شہر کے تِین ٹُکڑے ہو گئے اور قَوموں کے شہر گِر گئے اور بڑے شہر بابل کی خُدا کے ہاں یاد ہُوئی تاکہ اُسے اپنے سخت غضب کی مَے کا جام پِلائے۔ 20اور ہر ایک ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا اور پہاڑوں کا پتہ نہ لگا۔ 21اور آسمان سے آدمِیوں پر مَن مَن بھر کے بڑے بڑے اَولے گِرے اور چُونکہ یہ آفت نِہایت سخت تھی اِس لِئے لوگوں نے اَولوں کی آفت کے باعِث خُدا کی نِسبت کُفر بَکا۔
بدنامِ زمانہ بڑی کسبی
1اور اُن ساتوں فرِشتوں میں سے جِن کے پاس سات پِیالے تھے ایک نے آ کر مُجھ سے یہ کہا کہ اِدھر آ۔ مَیں تُجھے اُس بڑی کسبی کی سزا دِکھاؤُں جو بُہت سے پانِیوں پر بَیٹھی ہُوئی ہے۔ 2اور جِس کے ساتھ زمِین کے بادشاہوں نے حرام کاری کی تھی اور زمِین کے رہنے والے اُس کی حرام کاری کی مَے سے متوالے ہو گئے تھے۔
3پس وہ مُجھے رُوح میں جنگل کو لے گیا۔ وہاں مَیں نے قِرمزی رنگ کے حَیوان پر جو کُفر کے ناموں سے لِپا ہُؤا تھا اور جِس کے سات سر اور دس سِینگ تھے ایک عَورت کو بَیٹھے ہُوئے دیکھا۔ 4یہ عَورت ارغوانی اور قِرمزی لِباس پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِر اور موتِیوں سے آراستہ تھی اور ایک سونے کا پِیالہ مکرُوہات یعنی اُس کی حرام کاری کی ناپاکیوں سے بھرا ہُؤا اُس کے ہاتھ میں تھا۔ 5اور اُس کے ماتھے پر یہ نام لِکھا ہُؤا تھا۔ راز۔ بڑا شہر بابل۔ کسبِیوں اور زمِین کی مکرُوہات کی ماں۔ 6اور مَیں نے اُس عَورت کو مُقدّسوں کا خُون اور یِسُوع کے شہِیدوں کا خُون پِینے سے متوالا دیکھا
اور اُسے دیکھ کر سخت حَیران ہُؤا۔ 7اُس فرِشتہ نے مُجھ سے کہا تُو حَیران کیوں ہو گیا؟ مَیں اِس عَورت اور اُس حَیوان کا جِس پر وہ سوار ہے اور جِس کے سات سَر اور دس سِینگ ہیں تُجھے بھید بتاتا ہُوں۔ 8یہ جو تُو نے حَیوان دیکھا یہ پہلے تو تھا مگر اب نہیں ہے اور آیندہ اتھاہ گڑھے سے نِکل کر ہلاکت میں پڑے گا اور زمِین کے رہنے والے جِن کے نام بِنایِ عالَم کے وقت سے کِتابِ حیات میں لِکھے نہیں گئے اِس حَیوان کا یہ حال دیکھ کر کہ پہلے تھا اور اب نہیں اور پِھر مَوجُود ہو جائے گا تعجُّب کریں گے۔
9یِہی مَوقع ہے اُس ذِہن کا جِس میں حِکمت ہے۔ وہ ساتوں سر سات پہاڑ ہیں۔ جِن پر وہ عَورت بَیٹھی ہُوئی ہے۔ 10اور وہ سات بادشاہ بھی ہیں پانچ تو ہو چُکے ہیں اور ایک مَوجُود ہے اور ایک ابھی آیا نہیں اور جب آئے گا تو کُچھ عرصہ تک اُس کا رہنا ضرُور ہے۔ 11اور جو حَیوان پہلے تھا اور اب نہیں وہ آٹھواں ہے اور اُن ساتوں میں سے پَیدا ہُؤا اور ہلاکت میں پڑے گا۔
12اور وہ دَس سِینگ جو تُو نے دیکھے دَس بادشاہ ہیں۔ ابھی تک اُنہوں نے بادشاہی نہیں پائی مگر اُس حَیوان کے ساتھ گھڑی بھر کے واسطے بادشاہوں کا سا اِختیار پائیں گے۔ 13اِن سب کی ایک ہی رایٔ ہو گی اور وہ اپنی قُدرت اور اِختیار اُس حَیوان کو دے دیں گے۔ 14وہ برّہ سے لڑیں گے اور برّہ اُن پر غالِب آئے گا کیونکہ وہ خُداوندوں کا خُداوند اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے اور جو بُلائے ہُوئے اور برگُزیدہ اور وفادار اُس کے ساتھ ہیں وہ بھی غالِب آئیں گے۔
15پِھر اُس نے مُجھ سے کہا کہ جو پانی تُو نے دیکھے جِن پر کسبی بَیٹھی ہے وہ اُمّتیں اور گُروہ اور قَومیں اور اہلِ زُبان ہیں۔ 16اور جو دَس سِینگ تُو نے دیکھے وہ اور حَیوان اُس کسبی سے عداوت رکھّیں گے اور اُسے بیکس اور ننگا کر دیں گے اور اُس کا گوشت کھا جائیں گے اور اُس کو آگ میں جلا ڈالیں گے۔ 17کیونکہ خُدا اُن کے دِلوں میں یہ ڈالے گا کہ وہ اُسی کی رایٔ پر چلیں اور جب تک کہ خُدا کی باتیں پُوری نہ ہو لیں وہ مُتّفِق اُلرای ہو کر اپنی بادشاہی اُس حَیوان کو دے دیں۔
18اور وہ عَورت جِسے تُو نے دیکھا وہ بڑا شہر ہے جو زمِین کے بادشاہوں پر حُکُومت کرتا ہے۔
بابل کا گِرنا
1اِن باتوں کے بعد مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان پر سے اُترتے دیکھا جِسے بڑا اِختیار تھا اور زمِین اُس کے جلال سے رَوشن ہو گئی۔ 2اُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر کہا کہ گِر پڑا۔ بڑا شہر بابل گِر پڑا اور شَیاطِین کا مَسکن اور ہر ناپاک رُوح کا اڈّا اور ہر ناپاک اور مکرُوہ پرِندہ کا اڈّا ہو گیا۔ 3کیونکہ اُس کی حرام کاری کی غضب ناک مَے کے باعِث تمام قَومیں گِر گئی ہیں اور زمِین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ حرام کاری کی ہے اور دُنیا کے سَوداگر اُس کے عَیش و عِشرت کی بدَولت دَولت مند ہو گئے۔
4پِھر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہ
اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ
تاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہو
اور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔
5کیونکہ اُس کے گُناہ آسمان تک پُہنچ گئے ہیں
اور اُس کی بدکارِیاں خُدا کو یاد آ گئی ہیں۔
6جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرو
اور اُسے اُس کے کاموں کا دو چند بدلہ دو۔
جِس قدر اُس نے پِیالہ بھرا
تُم اُس کے لِئے دُگنا بھر دو۔
7جِس قدر اُس نے اپنے آپ کو شان دار بنایا اور عیّاشی کی تھی
اُسی قدر اُس کو عذاب اور غم میں ڈال دو
کیونکہ وہ اپنے دِل میں کہتی ہے کہ
مَیں ملِکہ ہو بَیٹھی ہُوں۔
بیوہ نہیں
اور کبھی غم نہ دیکُھوں گی۔
8اِس لِئے اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گی
یعنی مَوت اور غم اور کال
اور وہ آگ میں جلا کر خاک کر دی جائے گی
کیونکہ اُس کا اِنصاف کرنے والا
خُداوند خُدا قَوّی ہے۔
9اور اُس کے ساتھ حرام کاری اور عیّاشی کرنے والے زمِین کے بادشاہ جب اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو اُس کے لِئے روئیں گے اور چھاتی پٹیں گے۔ 10اور اُس کے عذاب کے ڈر سے دُور کھڑے ہُوئے کہیں گے اَے بڑے شہر! اَے بابل! اَے مضبُوط شہر! افسوس! افسوس! گھڑی ہی بھر میں تُجھے سزا مِل گئی۔
11اور دُنیا کے سَوداگر اُس کے لِئے روئیں گے اور ماتم کریں گے کیونکہ اب کوئی اُن کا مال نہیں خرِیدنے کا۔ 12اور وہ مال یہ ہے سونا۔ چاندی۔ جواہِر۔ موتی اور مہِین کتانی اور ارغوانی اور ریشمی اور قِرمزی کپڑے اور ہر طرح کی خُوشبُودار لکڑِیاں اور ہاتھی دانت کی طرح طرح کی چِیزیں اور نِہایت بیش قِیمت لکڑی اور پِیتل اور لوہے اور سنگِ مَرمَر کی طرح طرح کی چِیزیں۔ 13اور دارچینی اور مصالِح اور عُود اور عِطر اور لُبان اور مَے اور تیل اور مَیدہ اور گیہُوں اور مویشی اور بھیڑیں اور گھوڑے اور گاڑِیاں اور غُلام اور آدمِیوں کی جانیں۔ 14اب تیرے دِل پسند میوے تیرے پاس سے دُور ہو گئے اور سب لذِیذ اور تُحفہ چِیزیں تُجھ سے جاتی رہیں۔ اب وہ ہرگِز ہاتھ نہ آئیں گی۔ 15اِن چِیزوں کے سَوداگر جو اُس کے سبب سے مال دار بن گئے تھے اُس کے عذاب کے خَوف سے دُور کھڑے ہُوئے روئیں گے اور غم کریں گے۔ 16اور کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جو مہِین کتانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِر اور موتِیوں سے آراستہ تھا! 17گھڑی ہی بھر میں اُس کی اِتنی بڑی دَولت برباد ہو گئی
اور سب ناخُدا اور جہاز کے سب مُسافِر اور ملاّح اور اَور جِتنے سمُندر کا کام کرتے ہیں۔ 18جب اُس کے جَلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو دُور کھڑے ہُوئے چِلاّئیں گے اور کہیں گے کَون سا شہر اِس بڑے شہر کی مانِند ہے؟ 19اور اپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اور روتے ہُوئے اور ماتم کرتے ہُوئے چِلاّ چِلاّ کر کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جِس کی دَولت سے سمُندر کے سب جہاز والے دَولت مند ہو گئے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گیا۔
20اَے آسمان اور اَے مُقدّسو اور رسُولو اور نبیو! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نے اِنصاف کر کے اُس سے تُمہارا بدلہ لے لِیا۔
21پِھر ایک زورآور فرِشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانِند ایک پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابل کا بڑا شہر بھی اِسی طرح زور سے گِرایا جائے گا اور پِھر کبھی اُس کا پتہ نہ مِلے گا۔ 22اور بربط نوازوں اور مُطرِبوں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز پِھر کبھی تُجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کِسی پیشہ کا کارِی گر تُجھ میں پِھر کبھی پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی۔ 23اور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پِھر کبھی نہ چمکے گی اور تُجھ میں دُلہے اور دُلہن کی آواز پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے امِیر تھے اور تیری جادُوگری سے سب قَومیں گُمراہ ہو گئِیں۔
24اور نبیوں اور مُقدّسوں اور زمِین کے اَور سب مقتُولوں کا خُون اُس میں پایا گیا۔
1اِن باتوں کے بعد مَیں نے آسمان پر گویا بڑی جماعت کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ ہلّلُویاہ! نجات اور جلال اور قُدرت ہمارے خُدا ہی کی ہے۔ 2کیونکہ اُس کے فَیصلے راست اور دُرست ہیں اِس لِئے کہ اُس نے اُس بڑی کسبی کا اِنصاف کِیا جِس نے اپنی حرام کاری سے دُنیا کو خراب کِیا تھا اور اُس سے اپنے بندوں کے خُون کا بدلہ لِیا۔ 3پِھر دُوسری بار اُنہوں نے ہلّلُویاہ کہا اور اُس کے جَلنے کا دُھواں ابدُالآباد اُٹھتا رہے گا۔ 4اور چَوبِیسوں بزُرگوں اور چاروں جان داروں نے گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا جو تخت پر بَیٹھا تھا اور کہا آمِین۔ ہلّلُویاہ!
برّہ کی شادی کی دعوت
5اور تخت میں سے یہ آواز نِکلی کہ اَے اُس سے ڈرنے والے بندو خواہ چھوٹے ہو خواہ بڑے! تُم سب ہمارے خُدا کی حمد کرو۔ 6پِھر مَیں نے بڑی جماعِت کی سی آواز اور زور کے پانی کی سی آواز اور سخت گرجوں کی سی آواز سُنی کہ ہلّلُویاہ! اِس لِئے کہ خُداوند ہمارا خُدا قادِرِ مُطلِق بادشاہی کرتا ہے۔ 7آؤ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں۔ اِس لِئے کہ برّہ کی شادی آ پُہنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔ 8اور اُس کو چمک دار اور صاف مہِین کتانی کپڑا پہننے کا اِختیار دِیا گیا کیونکہ مہِین کتانی کپڑے سے مُقدّس لوگوں کی راست بازی کے کام مُراد ہیں۔
9اور اُس نے مُجھ سے کہا لِکھ۔ مُبارک ہیں وہ جو برّہ کی شادی کی ضِیافت میں بُلائے گئے ہیں۔ پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ خُدا کی سچّی باتیں ہیں۔
10اور مَیں اُسے سِجدہ کرنے کے لِئے اُس کے پاؤں پر گِرا۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ خبردار! اَیسا نہ کر۔ مَیں بھی تیرا اور تیرے اُن بھائِیوں کا ہم خِدمت ہُوں جو یِسُوع کی گواہی دینے پر قائِم ہیں۔ خُدا ہی کو سِجدہ کر
کیونکہ یِسُوعؔ کی گواہی نبُوّت کی رُوح ہے۔
سفید گھوڑے کا سوار
11پِھر مَیں نے آسمان کو کھُلا ہُؤا دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس پر ایک سوار ہے جو سچّا اور برحق کہلاتا ہے اور وہ راستی کے ساتھ اِنصاف اور لڑائی کرتا ہے۔ 12اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلے ہیں اور اُس کے سر پر بُہت سے تاج ہیں اور اُس کا ایک نام لِکھا ہُؤا ہے جِسے اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں جانتا۔ 13اور وہ خُون کی چِھڑکی ہُوئی پوشاک پہنے ہُوئے ہے اور اُس کا نام کلامِ خُدا کہلاتا ہے۔ 14اور آسمان کی فَوجیں سفید گھوڑوں پر سوار اور سفید اور صاف مہِین کتانی کپڑے پہنے ہُوئے اُس کے پِیچھے پِیچھے ہیں۔ 15اور قَوموں کے مارنے کے لِئے اُس کے مُنہ سے ایک تیز تلوار نِکلتی ہے اور وہ لوہے کے عصا سے اُن پر حُکُومت کرے گا اور قادِرِ مُطلِق خُدا کے سخت غضب کی مَے کے حَوض میں انگُور رَوندے گا۔ 16اور اُس کی پوشاک اور ران پر یہ نام لِکھا ہُؤا ہے بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند۔
17پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آفتاب پر کھڑے ہُوئے دیکھا اور اُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر آسمان میں کے سب اُڑنے والے پرِندوں سے کہا آؤ۔ خُدا کی بڑی ضِیافت میں شرِیک ہونے کے لِئے جمع ہو جاؤ۔ 18تاکہ تُم بادشاہوں کا گوشت اور فَوجی سرداروں کا گوشت اور زورآوروں کا گوشت اور گھوڑوں اور اُن کے سواروں کا گوشت اور سب آدمِیوں کا گوشت کھاؤ۔ خواہ آزاد ہوں خواہ غُلام خواہ چھوٹے ہوں خواہ بڑے۔
19پِھر مَیں نے اُس حَیوان اور زمِین کے بادشاہوں اور اُن کی فَوجوں کو اُس گھوڑے کے سوار اور اُس کی فَوج سے جنگ کرنے کے لِئے اِکٹّھے دیکھا۔ 20اور وہ حَیوان اور اُس کے ساتھ وہ جُھوٹا نبی پکڑا گیا جِس نے اُس کے سامنے اَیسے نِشان دِکھائے تھے جِن سے اُس نے حَیوان کی چھاپ لینے والوں اور اُس کے بُت کی پرستِش کرنے والوں کو گُمراہ کِیا تھا۔ وہ دونوں آگ کی اُس جِھیل میں زِندہ ڈالے گئے جو گندھک سے جَلتی ہے۔ 21اور باقی اُس گھوڑے کے سوار کی تلوار سے جو اُس کے مُنہ سے نِکلتی تھی قتل کِئے گئے اور سب پرِندے اُن کے گوشت سے سیر ہو گئے۔
ہزار سالہ بادشاہی
1پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا جِس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی کُنجی اور ایک بڑی زنجِیر تھی۔ 2اُس نے اُس اَژدہا یعنی پُرانے سانپ کو جو اِبلِیس اور شَیطان ہے پکڑ کر ہزار برس کے لِئے باندھا۔ 3اور اُسے اتھاہ گڑھے میں ڈال کر بند کر دِیا اور اُس پر مُہر کر دی تاکہ وہ ہزار برس کے پُورے ہونے تک قَوموں کو پِھر گُمراہ نہ کرے۔ اِس کے بعد ضرُور ہے کہ تھوڑے عرصہ کے لِئے کھولا جائے۔
4پِھر مَیں نے تخت دیکھے اور لوگ اُن پر بَیٹھ گئے اور عدالت اُن کے سپُرد کی گئی اور اُن کی رُوحوں کو بھی دیکھا جِن کے سر یِسُوع کی گواہی دینے اور خُدا کے کلام کے سبب سے کاٹے گئے تھے اور جِنہوں نے نہ اُس حَیوان کی پرستِش کی تھی نہ اُس کے بُت کی اور نہ اُس کی چھاپ اپنے ماتھے اور ہاتھوں پر لی تھی۔ وہ زِندہ ہو کر ہزار برس تک مسِیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔ 5اور جب تک یہ ہزار برس پُورے نہ ہو لِئے باقی مُردے زِندہ نہ ہُوئے۔ پہلی قِیامت یِہی ہے۔ 6مُبارک اور مُقدّس وہ ہے جو پہلی قِیامت میں شرِیک ہو۔ اَیسوں پر دُوسری مَوت کا کُچھ اِختیار نہیں بلکہ وہ خُدا اور مسِیح کے کاہِن ہوں گے اور اُس کے ساتھ ہزار برس تک بادشاہی کریں گے۔
شَیطان کی شکست
7اور جب ہزار برس پُورے ہو چُکیں گے تو شَیطان قَید سے چھوڑ دِیا جائے گا۔ 8اور اُن قَوموں کو جو زمِین کی چاروں طرف ہوں گی یعنی جوج و ماجوج کو گُمراہ کر کے لڑائی کے لِئے جمع کرنے کو نِکلے گا۔ اُن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو گا۔ 9اور وہ تمام زمِین پر پَھیل جائیں گی اور مُقدّسوں کی لشکر گاہ اور عزِیز شہر کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی اور آسمان پر سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں کھا جائے گی۔ 10اور اُن کا گُمراہ کرنے والا اِبلِیس آگ اور گندھک کی اُس جِھیل میں ڈالا جائے گا جہاں وہ حَیوان اور جُھوٹا نبی بھی ہو گا اور وہ رات دِن ابدُالآباد عذاب میں رہیں گے۔
آخِری عدالت
11پِھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت اور اُس کو جو اُس پر بَیٹھا ہُؤا تھا دیکھا جِس کے سامنے سے زمِین اور آسمان بھاگ گئے اور اُنہیں کہِیں جگہ نہ مِلی۔ 12پِھر مَیں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو اُس تخت کے سامنے کھڑے ہُوئے دیکھا اور کِتابیں کھولی گئِیں۔ پِھر ایک اَور کِتاب کھولی گئی یعنی کِتابِ حیات اور جِس طرح اُن کِتابوں میں لِکھا ہُؤا تھا اُن کے اَعمال کے مُطابِق مُردوں کا اِنصاف کِیا گیا۔ 13اور سمُندر نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور مَوت اور عالَمِ ارواح نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور اُن میں سے ہر ایک کے اَعمال کے مُوافِق اُس کا اِنصاف کِیا گیا۔ 14پِھر مَوت اور عالَمِ ارواح آگ کی جِھیل میں ڈالے گئے۔ یہ آگ کی جِھیل دُوسری مَوت ہے۔ 15اور جِس کِسی کا نام کِتابِ حیات میں لِکھا ہُؤا نہ مِلا وہ آگ کی جِھیل میں ڈالا گیا۔
نیا آسمان اور نئی زمِین
1پِھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی اور سمُندر بھی نہ رہا۔ 2پِھر مَیں نے شہرِ مُقدّس نئے یروشلِیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانِند آراستہ تھا جِس نے اپنے شَوہر کے لِئے سِنگار کِیا ہو۔ 3پِھر مَیں نے تخت میں سے کِسی کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا اور اُن کا خُدا ہو گا۔ 4اور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا۔ اِس کے بعد نہ مَوت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہ و نالہ نہ درد۔ پہلی چِیزیں جاتی رہیِں۔
5اور جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا تھا اُس نے کہا دیکھ مَیں سب چِیزوں کو نیا بنا دیتا ہُوں۔ پِھر اُس نے کہا لِکھ لے کیونکہ یہ باتیں سچ اور برحق ہیں۔ 6پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں پُوری ہو گئِیں۔ مَیں الفا اور اومیگا یعنی اِبتدا اور اِنتِہا ہُوں۔ مَیں پیاسے کو آبِ حیات کے چشمہ سے مُفت پِلاؤُں گا۔ 7جو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہو گا اور مَیں اُس کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ 8مگر بُزدِلوں اور بے اِیمانوں اور گِھنَونے لوگوں اور خُونِیوں اور حرام کاروں اور جادُوگروں اور بُت پرستوں اور سب جُھوٹوں کا حِصّہ آگ اور گندھک سے جَلنے والی جِھیل میں ہو گا۔ یہ دُوسری مَوت ہے۔
نیا یروشلیِم
9پِھر اُن سات فرِشتوں میں سے جِن کے پاس سات پِیالے تھے اور وہ پِچھلی سات آفتوں سے بھرے ہُوئے تھے ایک نے آ کر مُجھ سے کہا اِدھر آ۔ مَیں تُجھے دُلہن یعنی برّہ کی بِیوی دِکھاؤُں۔ 10اور وہ مُجھے رُوح میں ایک بڑے اور اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور شہرِ مُقدّس یروشلِیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دِکھایا۔ 11اُس میں خُدا کا جلال تھا اور اُس کی چَمک نِہایت قِیمتی پتّھر یعنی اُس یشب کی سی تھی جو بَلّور کی طرح شفّاف ہو۔ 12اور اُس کی شہر پناہ بڑی اور بُلند تھی اور اُس کے بارہ دروازے اور دروازوں پر بارہ فرِشتے تھے اور اُن پر بنی اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کے نام لِکھے ہُوئے تھے۔ 13تِین دروازے مشرِق کی طرف تھے۔ تِین دروازے شِمال کی طرف۔ تِین دروازے جنُوب کی طرف اور تِین دروازے مغرِب کی طرف۔ 14اور اُس شہر کی شہر پناہ کی بارہ بُنیادیں تِھیں اور اُن پر برّہ کے بارہ رسُولوں کے بارہ نام لِکھے تھے۔ 15اور جو مُجھ سے کہہ رہا تھا اُس کے پاس شہر اور اُس کے دروازوں اور اُس کی شہر پناہ کے ناپنے کے لِئے ایک پَیمایش کا آلہ یعنی سونے کا گز تھا۔ 16اور وہ شہر چَوکور واقِع ہُؤا تھا اور اُس کی لمبائی چَوڑائی کے برابر تھی۔ اُس نے شہر کو اُس گز سے ناپا تو بارہ ہزار فرلانگ نِکلا۔ اُس کی لمبائی اور چَوڑائی اور اُونچائی برابر تھی۔ 17اور اُس نے اُس کی شہر پناہ کو آدمی کی یعنی فرِشتہ کی پَیمایش کے مُطابِق ناپا تو ایک سَو چَوالِیس ہاتھ نِکلی۔ 18اور اُس کی شہر پناہ کی تعمِیر یشب کی تھی اور شہر اَیسے خالِص سونے کا تھا جو شفّاف شِیشہ کی مانِند ہو۔ 19اور اُس شہر کی شہر پناہ کی بُنیادیں ہر طرح کے جواہِر سے آراستہ تِھیں۔ پہلی بُنیاد یشب کی تھی۔ دُوسری نِیلم کی۔ تِیسری شب چراغ کی۔ چَوتھی زمُرّد کی۔ 20پانچوِیں عقِیق کی۔ چھٹی لَعل کی۔ ساتوِیں سُنہرے پتّھر کی۔ آٹھوِیں فِیروزہ کی۔ نوِیں زبرجد کی۔ دسوِیں یمنی کی۔ گیارھوِیں سنگِ سُنبلی کی اور بارھوِیں یاقُوت کی۔ 21اور بارہ دروازے بارہ موتِیوں کے تھے۔ ہر دروازہ ایک موتی کا تھا اور شہر کی سڑک شفّاف شِیشہ کی مانِند خالِص سونے کی تھی۔
22اور مَیں نے اُس میں کوئی مَقدِس نہ دیکھا اِس لِئے کہ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلِق اور برّہ اُس کا مَقدِس ہیں۔ 23اور اُس شہر میں سُورج یا چاند کی رَوشنی کی کُچھ حاجت نہیں کیونکہ خُدا کے جلال نے اُسے رَوشن کر رکھّا ہے اور برّہ اُس کا چراغ ہے۔ 24اور قَومیں اُس کی رَوشنی میں چلیں پِھریں گی اور زمِین کے بادشاہ اپنی شان و شَوکت کا سامان اُس میں لائیں گے۔ 25اور اُس کے دروازے دِن کو ہرگِز بند نہ ہوں گے (اور رات وہاں نہ ہو گی)۔ 26اور لوگ قَوموں کی شان و شَوکت اور عِزّت کا سامان اُس میں لائیں گے۔ 27اور اُس میں کوئی ناپاک چِیز یا کوئی شخص جو گِھنَونے کام کرتا یا جُھوٹی باتیں گھڑتا ہے ہرگِز داخِل نہ ہو گا مگر وُہی جِن کے نام برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے ہُوئے ہیں۔
1پِھر اُس نے مُجھے بَلّور کی طرح چمکتا ہُؤا آبِ حیات کا ایک دریا دِکھایا جو خُدا اور برّہ کے تخت سے نِکل کر اُس شہر کی سڑک کے بِیچ میں بہتا تھا۔ 2اور دَریا کے وارپار زِندگی کا درخت تھا۔ اُس میں بارہ قِسم کے پَھل آتے تھے اور ہر مہِینے میں پَھلتا تھا اور اُس درخت کے پتّوں سے قَوموں کو شِفا ہوتی تھی۔ 3اور پِھر لَعنت نہ ہو گی
اور خُدا اور بَرّہ کا تخت اُس شہر میں ہو گا اور اُس کے بندے اُس کی عِبادت کریں گے۔ 4اور وہ اُس کا مُنہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھوں پر لِکھا ہُؤا ہو گا۔ 5اور پِھر رات نہ ہو گی اور وہ چراغ اور سُورج کی روشنی کے مُحتاج نہ ہوں گے کیونکہ خُداوند خُدا اُن کو رَوشن کرے گا اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کریں گے۔
یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی
6پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں سچ اور برحق ہیں چُنانچہ خُداوند نے جو نبیوں کی رُوحوں کا خُدا ہے اپنے فرِشتہ کو اِس لِئے بھیجا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے۔
7اور دیکھ مَیں جلد آنے والا ہُوں۔ مُبارک ہے وہ جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں پر عمل کرتا ہے۔
8مَیں وُہی یُوحنّا ہُوں جو اِن باتوں کو سُنتا اور دیکھتا تھا اور جب مَیں نے سُنا اور دیکھا تو جِس فرِشتہ نے مُجھے یہ باتیں دِکھائیں مَیں اُس کے پاؤں پر سِجدہ کرنے کو گِرا۔ 9اُس نے مُجھ سے کہا خبردار! اَیسا نہ کر۔ مَیں بھی تیرا اور تیرے بھائی نبیوں اور اِس کِتاب کی باتوں پر عمل کرنے والوں کا ہم خِدمت ہُوں۔ خُدا ہی کو سِجدہ کر۔ 10پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں کو پَوشِیدہ نہ رکھّ کیونکہ وقت نزدِیک ہے۔ 11جو بُرائی کرتا ہے وہ بُرائی ہی کرتا جائے اور جو نجِس ہے وہ نجِس ہی ہوتا جائے اور جو راست باز ہے وہ راست بازی ہی کرتا جائے اور جو پاک ہے وہ پاک ہی ہوتا جائے۔
12دیکھ مَیں جلد آنے والا ہُوں اور ہر ایک کے کام کے مُوافِق دینے کے لِئے اَجر میرے پاس ہے۔ 13مَیں الفا اور اومیگا۔ اَوّل و آخِر۔ اِبتدا و اِنتہا ہُوں۔
14مُبارک ہیں وہ جو اپنے جامے دھوتے ہیں کیونکہ زِندگی کے درخت کے پاس آنے کا اِختیار پائیں گے اور اُن دروازوں سے شہر میں داخِل ہوں گے۔ 15مگر کُتّے اور جادُوگر اور حرام کار اور خُونی اور بُت پَرست اور جُھوٹی بات کا ہر ایک پسند کرنے اور گھڑنے والا باہر رہے گا۔
16مُجھ یِسُوع نے اپنا فرِشتہ اِس لِئے بھیجا کہ کلِیسیاؤں کے بارے میں تُمہارے آگے اِن باتوں کی گواہی دے۔ مَیں داؤُد کی اَصل و نسل اور صُبح کا چمکتا ہُؤا سِتارہ ہُوں۔
17اور رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ
اور سُننے والا بھی کہے آ۔
اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے۔
اِختتامیہ
18مَیں ہر ایک آدمی کے آگے جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتیں سُنتا ہے گواہی دیتا ہُوں کہ اگر کوئی آدمی اُن میں کُچھ بڑھائے تو خُدا اِس کِتاب میں لِکھی ہُوئی آفتیں اُس پر نازِل کرے گا۔ 19اور اگر کوئی اِس نبُوّت کی کِتاب کی باتوں میں سے کُچھ نِکال ڈالے تو خُدا اُس زِندگی کے درخت اور مُقدّس شہر میں سے جِن کا اِس کِتاب میں ذِکر ہے اُس کا حِصّہ نِکال ڈالے گا۔
20جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے وہ یہ کہتا ہے کہ بیشک مَیں جلد آنے والا ہُوں۔
آمِین۔ اَے خُداوند یِسُوع آ۔
21خُداوند یِسُوعؔ کا فضل مُقدّسوں کے ساتھ رہے۔ آمِین۔